50%

مشکلات کو رفع کرنا

حذیفہ کہتا ہے: آنحضرت (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم)کی سیرت یہ تھی کہ جب انہیں کوئی مشکل پیش آتی تھی تو نماز سے پناہ لیتے تھے، اور نماز سے مدد مانگتے تھے۔(67)

روزہ

آنحضرت (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم)ماہ رمضان اور ماہ شعبان کے اکثر ایام کے علاوہ سال کے باقی ایام میں سے بعض ایام بھی روزہ رکھتے تھے۔(68) اسی طرح آپ ( ص ) ماہ رمضان کا آخری عشرہ مسجد میں اعتکاف میں گزارتےتھے۔(69) لیکن دوسروں کے لیے فرماتےتھے کہ :ہرمہینے میں تین دن روزہ رکھیں، اپنی توانائی کے مطابق عبادت کریں۔ وہ عمل جو مسلسل اور بلاناغہ انجام دیا جاتا ہے اللہ کے ہاں اس عمل سے زیادہ پسندیدہ ہے جو انسان کو تھکا دیتا ہے۔(70)

ریاکاری

شداد بن اوس کہتا ہے: میں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم)کی خدمت میں پہنچا، آپ کے چہرہ اطہر پر چھائی ہوئی اداسی نے مجھے مغموم کیا۔ میں نے عرض کیا : آپ کو کیا ہو گیا ہے؟فرمایا: اپنی امت کی نسبت شرک سے ڈرتا ہوں۔

میں نے عرض کیا: کیا آپ کے بعد آپ کی امت مشرک ہو جائے گی؟ آپ ( ص ) نے فرمایا:میرے امتی چاند، سورج اور پتھر کی پوجا تو نہیں کریں گے لیکن ریاکاری کریں گے اور ریاکاری بھی ایک قسم کاشرک ہے۔(71)

---------------

(67)-اصول کافی ، باب انصاف و عدل ، ج 10.

(68)-صحیح بخاری ، ج 2، ص 50

(69)-صحیح بخاری ، ج 2، ص 48.

(70)-صحیح مسلم ، ج 3، ص 161 - 162.

(71)-مجموعہ ورام ، ص 423