50%

خوشبو لگانا

امام صادق علیہ السلام فرماتے ہیں:رسول اکرم (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم)خوشبو کے لیے ایک خاص ظرف رکھتے تھے، ہر بار وضو کرنے کے بعد اسے ہاتھوں میں اٹھاتے تھے اور اپنے بدن کو خوشبو دار کرتے تھے؛ اسی لیے جب بھی آپ ( ص ) باہر تشریف لے جاتے تھے تو جہاں جہاں سے آپ (ص) کا گزر ہوتا تھا وہ جگہ خوشبو سے بھر جاتی تھی۔(83)

اگر کوئی شخص خوشبو آپ ( ص ) کو پیش کرتا تھا فورا اس سے خود کو خوشبودار کرتے تھے اور فرماتے تھے: عطر کی خوشبو پاکیزہ اور اسے ساتھ رکھنے میں آسانی ہے۔ آپ ( ص ) کھانے پینے کی چیزوں سے زیادہ خوشبو پر خرچ کرتے تھے۔(84)

بیویوں کے ساتھ مہربانی

رسول اکرم (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم)اپنی بیویوں کے ساتھ مہربانی اور عدالت کے ساتھ پیش آتے تھے، ان کے درمیان امتیازی سلوک کے قائل نہ تھے، سفر میں جاتے وقت قرعہ لگاتے تھے اور جس کے نام قرعہ نکل آتا تھا اسے ساتھ لے جاتے تھے۔(85)

آنحضرت (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم)بالکل ہی بد اخلاق نہ تھے، خاص کر عورتوں کے معاملے میں آپ (ص) نہایت ہی مہربانی اور خوش اخلاقی کا مظاہرہ کرتے تھے، اپنی بیویوں کی تلخ کلامی، بد زبانی بد اخلاقی کو برداشت کرتے تھے۔

-----------------

(83)-کافی ، ج 6، ص 515.

(84)- ہمان

(85)-صحیح بخاری ، ج 4، ص 163.