ایک دن رسول خدا (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم)نماز کی شان اور فضیلت کے بارے میں گفتگو کر رہے تھے، اور مسلمانوں کو سفارش فرما رہے تھے کہ مسجد میں جائیں اور وقت نماز کے داخل ہونے کا انتظار کریں اور تیار رہیں کہ نماز کا وقت آجائے اور نماز قائم کریں۔
لیکن اس چیز کو دیکھتے ہوئے کہ نماز اسلامی اقدار کی ترقی کا مرکز ہے، اور ہو سکتا ہےکہ بعض افراد مسجد میں وقت نماز کا انتظار کریں اور اس فرصت میں مثلا غیبت کریں، جو کہ ہدف نماز کے بر خلاف ہے، آپ (ص) مسلمانوں کو خبر دار کرتے تھے اور فرماتے تھے:
الجلوس فى المسجد لانتظار الصلوة عبادة مالم تحدث؛
نماز کے انتظار میں مسجد میں بیٹھنا عبادت ہے جب تک اس سے کوئی حدث سرزد نہ ہو جائے۔
کسی نے پوچھا: حدث سے مراد کیا ہے؟ تو آپ (ص) نے فرمایا: غیبت کرنا۔(91)
------------------
(91)-امالی شیخ صدوق ، مجلس 65، ص 252.