50%

شہید کے فرزند

ابن ہشام لکھتا ہے: اسما بنت عمیس، عبد اللہ بن جعفر کی بیوی، کہتی ہے: جس دن جنگ موتہ میں جعفر شہید ہوئے، آنحضرت (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم)ہمارے گھر تشریف لائے، میں ابھی ابھی گھر کے کاموں سے فارغ ہوئی تھی، آپ (ص) نے مجھ سے فرمایا: جعفر کے بیٹوں کو میرے پاس لے آؤ۔ میں بچوں کے آنحضرت (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم)کے پاس لے کر آئی۔ آنحضرت (صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) نے بچوں کو گود میں اٹھا لیا اور ان کے ساتھ پیار محبت اور نوازش کرنا شروع کیا در حالیکہ آنکھوں سے آنسو جاری تھے۔

میں نے پوچھا: یا رسول اللہ (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) میرے ماں باپ آپ ( ص ) پر قربان ہو جائیں، کیوں رو رہے ہیں۔کیا جعفر اور ان کے ساتھیوں کے بار میں کوئی خبر ملی ہے؟ آپ (ص) نے فریایا: ہاں! آج بدرجۂ شہادت فائز ہوئے ہیں۔(92)

سجدہ کی فضیلت

ایک آدمی رسول خد(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) کی خدمت میں آیا اور عرض کیا :دعا کریں کہ خدا مجھے بہشت میں لے جائے۔ آپ (ص) نے فرمایا: میں دعا تو کرتا ہوں لیکن تم میری مدد کرو کہ میری دعا قبول ہو جائے اور وہ بہت زیادہ اور طولانی سجدہ کرنا ہے۔(93)

-----------------

(92)-سیرہ ابن ہشام 2 / 252، مترجم .92.من لا یحضرة الفقیہ ، ج 1، باب 30، حدیث 14، ص 135.

(93)-سیرہ حلبی ، ح 3، ص 59.