50%

مقدمہ مولف

﴿لَقَدْ كَانَ لَكُمْ فِي رَسُولِ اللَّهِ أُسْوَةٌ حَسَنَةٌ لِمَنْ كَانَ يَرْجُو اللَّهَ وَ الْيَوْمَ الْآخِرَ وَ ذَكَرَ اللَّهَ كَثِيراً﴾ (2)

بتحقیق تمہارے لیے اللہ کے رسول (صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم)میں بہترین نمونہ ہے، ہر اس شخص کے لیے جو اللہ اور روز آخرت کی امید رکھتا ہو اور کثرت سے اللہ کا ذکر کرتا ہو۔

ایسی ہستی جو خلقت ، عظمت اور اعجاز میں اپنی مثال آپ ہو تاریخ بشریت میں اس کی مثال نہیں ملتی۔

اس ہستی کی زندگی کا ہر پہلو نورانی ہے اور مثالی انسانوں کی تربیت کے لیے عظیم نمونہ ہے۔ اس ہستی کی رفتار اور کردار کا سیکھنا اسلام کے مقاصد کو درک کرنے کے لیے سب سے مطمئن وسیلہ ہے۔ فضیلت کے اس بحر بیکراں سے ایک سو بیس درس (کہ ایک سو بیس مہینہ مدینہ منورہ میں اسلام کو پھیلانے کے لیے قربانیاں دیں) کو طالبان نور کی خدمت میں پیش کرنے کی کوشش کی ہے اور انہیں معتبر منابع سے ہی لیا گیا ہے

مولف

--------------------------

(2)سورہ احزاب : 21۔ یہ آیت جنگ احزاب میں نازل ہوئی ہے اس جنگ میں کوئی ایسی مشقت نہ تھی جو دوسروں نے اٹھائی ہو اور رسول اللہ (ص) نے نہ اٹھائی ہو۔ خندق کھودنے میں، محاصرے کے دوران بھوک اور پیاس اور سردی کی تکلیفیں اٹھانے میں، جہاد کے تمام مراحل میں رسول اللہؐ ایک بہترین نمونہ تھے۔ لہٰذا رسولؐ نمونہ ہیں جہاد کے لیے، نمونہ ہیں مشقت اٹھانے میں، نمونہ ہیں مساوات میں کہ عام رعایا کے برابر مشقت اٹھائی، نمونہ ہیں میدان جنگ میں استقامت کا، نمونہ ہیں دوسروں کے برابر بھوک اور پیاس کی تکلیفیں اٹھانے میں۔