ایک آدمی رسول خدا (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم)کی خدمت میں شرفیاب ہوا اور عرض کیا : یا رسول اللہ (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) ! کس کے ساتھ نیکی کروں۔
آپ (ص) نے فرمایا: اپنی ماں کے ساتھ۔
اس نے دوبارہ پوچھا: پھر کس کے ساتھ نیکی کروں؟
آپ (ص) نے پھر فرمایا: اپنی ماں کے ساتھ۔
اس نے تیسری بار اپنے سوال کو دہرایا اور کہا: پھر کس کے ساتھ نیکی کروں؟
آپ (ص) نے پھر وہی جواب دیا: اپنی ماں کے ساتھ۔
اس نے جب چوتھی بار اپنے سوال کو دہرایا اور کہا: پھر کس کے ساتھ نیکی کروں؟
تو اس دفعہ آپ (ص) نےفرمایا: اپنے باپ کے ساتھ۔(104)
آنحضرت (صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) کسی بھی مہینے میں ماہ شعبان کی طرح روزہ نہیں رکھتے تھے۔ آپ ( ص ) سے پوچھا گیا: ہم نے نہیں دیکھا کہ آپ کسی بھی مہینے میں ماہ شعبان کی طرح روزہ رکھیں؟ آپ (ص) نے فرمایا:شعبان کا مہینہ وہ مہینہ جس سے لوگ غافل رہتے ہیں، یہ مہینہ رجب اور رمضان کے مہینوں کے درمیان میں ہےکہ جس میں خدا وند عالم اپنے بندوں کے اعمال کو اوپر لے جاتا ہے؛ اسی لیے میں چاہتا ہوںمیرے اعمال اس حال میں اوپر جائیں کہ میں روزہ سے ہوں۔(105)
---------------
(104)-محجة البیضاء، ج 3، ص 439
(105)-الوفاء باحوال المصطفی ، ابن جوزی ، ج 2، ص 516