25%

جنگ کے آداب

جب بھی آنحضرت (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم)کسی لشکر کو جنگ میں بھیجنے کا ارادہ فرماتے تھے انہیں بلاکر اپنے پاس بٹھاتے تھے اور فرماتے تھے: خدا کے نام پر ، خدا کی راہ میں اور سنت پیغمبر کے مطابق جنگ میں جائیں، اپنے دشمنوں سے خیانت نہ کریں ان کو مسخ نہ کریں، ان کے ساتھ دغا نہ کریں، بوڑھوں، ضعیفوں ، عورتوں اور بچوں کو قتل نہ کریں، جب تک مجبور نہ ہوں ان کے درختوں کو نہ کاٹیں، اگر مسلمانوں میں سے کوئی ایک چاہے وہ چھوٹا ہو یا بڑا کسی مشرک کی طرف مایل ہو جائے اور اسے پناہ دے دیں، تو اس وقت تک وہ امان میں ہے کہ خدا کے کلام کو سنے ، اگر تمہاری پیروی کرے تو وہ تمہارا دینی بھائی ہے اور اگر وہ تمہاری پیروی نہ کرے تو اسے گھر واپس بھیج دیں اور خدا سے مدد مانگیں۔(3)

ملاقات کے آداب

ایک آدمی رسول اللہ (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم)کے گھر آیا اور آپ سے ملاقات کی درخواست کی، جب آنحضرت (صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) نے اس آدمی کی ملاقات کوجانے کا ارادہ فرمایا تو کسی آئینے کے سامنے یا گھر کے اندر کسی پانی سے بھرے برتن کے اوپر سے اپنے چہرے اور بالوں کو سنوارتے لگے۔

جناب عایشہ کو یہ دیکھ کر تعجب ہوا۔ جب آنحضرت (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم)واپس تشریف لائے تو پوچھا: یا رسول اللہ !کیوں آپ باہر جاتے وقت اپنے چہرے اور بالوں کو سنوارتے ہیں؟

---------------------

(3)- وسائل الشیعہ ، ج 11، ص 424.