50%

آپ (ص) نےفرمایا: خدا کو یہ بات پسند ہے کہ کوئی بھی مسلمان شخص اپنے مسلمان بھائی کی ملاقات کو جائے تو خود کو سجا کے جائے۔(4)

کھانا کھانے کے آداب

حضور(صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم)جب دسترخوان پر بیٹھتے تھے تو غلاموں کی طرح بیٹھتے تھےاور اپنے بدن کے وزن کو بائیں ران پر رکھتے تھےکھانا کھانے کے دوران کسی چیز پر تکیہ نہیں کرتے تھےخدا کے نام اور ذکر سے شروع کرتے تھے،ہر دو نوالوں کے درمیان خدا کو یاد کرتے تھے اور اس کی حمد بجا لاتے تھے۔

آپ ( ص ) کی یہ سیرت اس بات کی اہمیت کو واضح کرتی ہیں کہ نعمت دینے والے منعم کا نام لینا بھی شکر کے مصادیق میں سے ایک ہے۔

آپ (ص) کبھی بھی کھانا کھانے میں افراط یا تفریط نہیں کرتے تھے، جب کسی کھانے پر ہاتھ رکھتے تھے تو فرماتے تھے: خدا کے نام سے شروع کرتا ہوں، خدایا! اس کھانے کو ہمارے لیے مبارک قرار دے۔ آپ ( ص ) کسی بھی کھانے کو برا نہیں مانتے تھے، اگر کھانا چاہتے تھے تو تناول فرماتے تھے اگر کھانا نہیں چاہتے تھے تو چھوڑ دیتے تھے۔آپ ( ص ) کبھی بھی اکیلے کھانا نہیں کھاتے تھے، ہمیشہ آپ کی تمنا رہتی تھی کہ مل بیٹھ کر کھانا کھائیں۔ آپ ( ص ) کا بہترین کھانا مل بیٹھ کے کھانے والا کھانا تھا۔ کھانا کھاتے وقت سب سے پہلےشروع کرتے تھے اور سب سے بعد کھانے سے ہاتھ اٹھاتے تھے؛ تاکہ دوسرے لوگ کھانے میں شرم محسوس نہ کریں اور بھوکے دسترخوان سے نہ اٹھیں۔ کھانا کھاتے وقت اپنے سامنے سے تناول فرماتے تھے۔ گرم کھانا نہیں کھاتے تھے۔ آپ (ص) کا کھانا بہت ہی سادہ تھا؛ جیسے جو کی روٹی، آپ ( ص ) نے کبھی بھی گندم کی روٹی نہیں کھایا۔ سادہ مگر طاقتی کھانوں جیسے خرما وغیرہ کو بہت زیادہ پسند کرتے تھے۔(5)

--------------

(4)- با ترتیب مکتبی آشنا شویم ، 113.

(5)- بحار الانوار، ج 16، ص 236 تا 246.