25%

بیٹھنے کے آداب

آنحضرت (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) کے بیٹھنے کے لیے کوئی جگہ مخصوص نہیں تھی ۔(6)

ہمیشہ آپ ( ص ) کی کوشش ہوتی تھی کہ مجلس میں سب سے آخر میں بیٹھیں۔ آپ ص نہیں چاہتے تھے کہ اٹھتے بیٹھتے وقت کوئی آپ ( ص ) کی تعظیم کو اٹھے؛ آپ فرماتے ہیں: جو کوئی یہ چاہتا ہو کہ دوسرے اس کی تعظیم کو اٹھیں اس کا ٹھکانا آتش جہنم ہے۔

پڑوسی کی اذیت

ایک آدمی آپ ( ص ) کے پاس آیا اور اپنے پڑوسی کی اذیت کے متعلق شکایت کی ۔ آپ ( ص ) نے اس سے فرمایا : صبر کرو۔ وہ آدمی پھر آیا اور دوبارہ شکایت کی، اس مرتبہ آپ ( ص ) نے پھر وہی فرمایا کہ: صبر کرو۔ تیسری مرتبہ پھر شکایت لے کر آیا تو آپ (ص)نے اس سے فرمایا: جب جمعہ کا دن ہوگا تو تم اپنے گھر کے سامان کو اٹھا کر باہر راستے میں رکھو جو کوئئ نماز جمعہ کو آئے گا وہ تجھے دیکھے گا اور جب تجھ سے سوال کرے گا تو اپنے پڑوسی کی اذیت کے بارے میں کہنا۔ اس نے ایسا ہی کیا تو اس کا پڑوسی آگیا اور کہا سامان کو گھر کے اندر لے چلو میں خدا سے عہد کرتا ہوں کہ پھر کبھی تجھے اذیت نہیں پہچاؤں گا۔(7)

-----------------

(6)- بحارالانوار، ج 16، ص 152.

(7)-سفینة البحار، مادہ جور، ص 190 بہ نقل از حضرت امام محمد باقر علیہ السلام