تفسير راہنما جلد ۶

 تفسير راہنما 8%

 تفسير راہنما مؤلف:
زمرہ جات: تفسیر قرآن
صفحے: 736

جلد ۱ جلد ۲ جلد ۳ جلد ۴ جلد ۵ جلد ۶ جلد ۷ جلد ۸ جلد ۹ جلد ۱۰ جلد ۱۱
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 736 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 194642 / ڈاؤنلوڈ: 5166
سائز سائز سائز
 تفسير راہنما

تفسير راہنما جلد ۶

مؤلف:
اردو

1

2

3

4

5

6

7

8

9

10

11

12

13

14

15

16

17

18

19

20

21

22

23

24

25

26

27

28

29

30

31

32

33

34

35

36

37

38

39

40

41

42

43

44

45

46

47

48

49

50

51

52

53

54

55

56

57

58

59

60

61

62

63

64

65

66

67

68

69

70

71

72

73

74

75

76

77

78

79

80

81

82

83

84

85

86

87

88

89

90

91

92

93

94

95

96

97

98

99

100

101

102

103

104

105

106

107

108

109

110

111

112

113

114

115

116

117

118

119

120

121

122

123

124

125

126

127

128

129

130

131

132

133

134

135

136

137

138

139

140

141

142

143

144

145

146

147

148

149

150

151

152

153

154

155

156

157

158

159

160

161

162

163

164

165

166

167

168

169

170

171

172

173

174

175

176

177

178

179

180

181

182

183

184

185

186

187

188

189

190

191

192

193

194

195

196

197

198

199

200

201

202

203

204

205

206

207

208

209

210

211

212

213

214

215

216

217

218

219

220

221

222

223

224

225

226

227

228

229

230

231

232

233

234

235

236

237

238

239

240

241

242

243

244

245

246

247

248

249

250

251

252

253

254

255

256

257

258

259

260

261

262

263

264

265

266

267

268

269

270

271

272

273

274

275

276

277

278

279

280

281

282

283

284

285

286

287

288

289

290

291

292

293

294

295

296

297

298

299

300

301

302

303

304

305

306

307

308

309

310

311

312

313

314

315

316

317

318

319

320

321

322

323

324

325

326

327

328

329

330

331

332

333

334

335

336

337

338

339

340

341

342

343

344

345

346

347

348

349

350

351

352

353

354

355

356

357

358

359

360

361

362

363

364

365

366

367

368

369

370

371

372

373

374

375

376

377

378

379

380

381

382

383

384

385

386

387

388

389

390

391

392

393

394

395

396

397

398

399

400

401

402

403

404

405

406

407

408

409

410

411

412

413

414

415

416

417

418

419

420

محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم :فضائل محمد،صلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم ۱، ۵ ;محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كا صالحين ميں سے ہونا ۵;محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كى حمايت ۱، ۳، ۵

مشركين:مشركين كى سازش ۱، ۳، ۶;مشركين سے مبارزہ ۶

ولايت خدا كے مشمولين: ۱، ۴، ۶

آیت ۱۹۷

( وَالَّذِينَ تَدْعُونَ مِن دُونِهِ لاَ يَسْتَطِيعُونَ نَصْرَكُمْ وَلا أَنفُسَهُمْ يَنْصُرُونَ )

اور اسے چھوڑ كر تم جنھيں پكار تے ہو وہ نہ تمھارى مدد كر سكتے ہيں اور نہ اپنے ہى كام آسكتے ہيں (۱۹۷)

۱_ بتوں كى پرستش كرنے سے مشركين كا مقصد، ان سے مدد طلب كرنا ہے_

والذين تدعون من دونه لا يستطيعون نصركم

۲_ مشركين كے معبود (بت) ہرگز ان كى مدد كرنے كى طاقت نہيں ركھتے_والذين تدعون من دونه لا يستطيعون نصركم

۳_ مشركين كے معبود (بت) حوادث كے مقابلے ميں اپنا دفاع كرنے كى قدرت نہيں ركھتے_و لا أنفسهم ينصرون

۴_ سچے اور حقيقى معبود كا معيار يہ ہے كہ وہ بندوں كى مددكرنے كى قدرت ركھتاہو_والذين تدعون من دونه لا يستطيعون نصركم

۵_ سچے اور حقيقى معبود كو ناقابل شكست اور حوادث كے ضرر و نقصان سے محفوظ ہونا چاہيئے_

والذين تدعون من دونه ...و لا ا نفسهم ينصرون

۶_ مشركين كے معبودوں (بتوں ) كا اپنے اور دوسروں كے دفاع سے عاجز اور ناتوان ہونا ہى شرك كے بطلان كى دليل ہے_و لا يستطيعون نصركم و لا أنفسهم ينصرون

۷_ فقط خداوند ہے كہ جو بندوں كى مدد كرنے اور اپنا

۴۲۱

دفاع كرنے كى قدرت ركھتاہے_والذين تدعون من دونه لا يستطيعون نصركم و لا أنفسهم ينصرون

۸_ فقط خداوند عبادت كى اہليت ركھتاہے اور پرستش كے معيار پر پورا اترتاہے_والذين تدعون من دونه لا يستطيعون

اللہ تعالى :اللہ تعالى سے مختص امور ۷،۸; اللہ تعالى كى امداد ۷; اللہ تعالى كى قدرت۷

انسان:انسان كى امداد ۷

باطل معبود:باطل معبودوں سے استمداد، ۱;باطل معبودوں كي ناتوانى ۲، ۳، ۶

بت:بتوں سے مدد طلب كرنا ۱

شرك:شرك كے بطلان كے دلائل ۶

عبادت:عبادت خدا ،۸

مشركين:مشركين كى بت پرستى كا فلسفہ۱;مشركين كے معبود ۲، ۳، ۶

معبود:سچے معبود كا معيار ۴، ۸;سچے معبود كا ناقابل شكست ہونا ۵;سچے معبود كى شرائط، ۵;سچے معبود كى قدرت ۴

آیت ۱۹۸

( وَإِن تَدْعُوهُمْ إِلَى الْهُدَى لاَ يَسْمَعُواْ وَتَرَاهُمْ يَنظُرُونَ إِلَيْكَ وَهُمْ لاَ يُبْصِرُونَ )

اگر تم ان كو ہدايت كى دعوت دوگے تو سن بھى نہ سكيں گے اور ديكھو گے تو ايسا لگے گا جيسے تمھارى ہى طرف ديكھ رہے ہيں حالانكہ ديكھنے كے لائے بھى نہيں ہيں (۱۹۸)

۱_ مشركين كے معبود، اپنى پرستش كرنے والوں كى ہدايت كرنے سے ناتوان اور عاجز ہيں _

و إن تدعوهم إلى الهدى لا يسمعوا

''تدعوا'' ''يدعو'' سے جمع مخاطب كا صيغہ

۴۲۲

ہے اور اس ميں مشركين كو خطاب كيا گيا ہے_ ''ھدى '' مصدر ہے اور اس كا فاعل وہ ضمير ہے كہ جو گذشتہ آيت ميں''الذين تدعون'' كى طرف پلٹ رہى ہے_ اور اس كا مفعول مشركين ہيں _ بنابراين''إلى الهدى '' يعنى''إلى أن يهدوكم''

۲_ مشركين كے معبود (بت) اپنى عبادت كرنے والوں كا كلام سننے سے ناتوان اور عاجز ہيں _و إن تدعوهم ...لا يسمعوا

۳_ مشركين اپنے معبودوں (بتوں ) كيلئے، خيرہ كن (شوخ و بے حيا) آنكھيں بناتے تھے_و ترهم ينظرون إليك

''ترھم'' اور ''ينظرون'' كى غائب ضميريں ،''الذين تدعون'' كى طرف پلٹ رہى ہيں كہ جو ان (مشركين) كے معبود ہيں _

۴_ بتوں كے اندر بنائی گئي آنكھيں ، اشياء كو ديكھنے سے ناتوان ہوتى ہيں _و هم لا يبصرون جملہ''هم لا يبصرون'' كى ضمير كا مرجع''الذين تدعون'' ہے_

۵_ بتوں كے اندر آنكھيں اس طرح بنى ہوتى تھيں كہ گويا وہ اپنے مد مقابل شخص كو ديكھ رہى ہيں _

و ترهم ينظرون إاليك

''ترھم'' اور ''إليك'' كا مخاطب ہر وہ انسان ہے كہ جو بتوں كے مد مقابل ہوتا ہے '' يعنى''ترهم ايها الانسان'' ...( اے انسان جب تو انكى طرف ديكھتا ہے) اور جملہ'' و هم لا يبصرون'' ( وہ نہيں ديكھتے) اس بات پر دلالت كرتے ہيں كہ '' ترہم ينظرون'' سے مراد ''ترہم كأنہم ينظرون إليك '' ہے ( يعنى تم اس طرح گمان كرتے ہو كہ وہ بت تمہيں ديكھ رہے ہيں حالانكہ در حقيقت وہ تمہيں نہيں ديكھ رہے ہوتے _

۶_ بندوں كى راہنمائی اور ہدايت كرنا، معبود كے سچا ہونے كا معيار ہے_و إن تدعوهم إلى الهدى لا يسمعوا

خداوند، مشركين كے معبودوں كو اس لئے پرستش كے لائق نہيں جانتا چونكہ وہ انسانوں كى راہنمائی اور ہدايت نہيں كرسكتے_ بنابرايں ، انسانوں كى ہدايت كرنا بھى حقيقى ، سچا اور برحق معبود ہونے كے معيار ميں سے ہے_

۷_ سچے اور برحق معبود كو چاہيئے كہ وہ ديكھ بھى سكے اور سن بھى سكے_إن تدعوهم ...لا يسمعوا ...و هم لا يبصرون

۸_ مشركين كے معبودوں (بتوں ) كا حاجات پورى كرنے، كلام سننے اور اشياء كو ديكھنے سے ناتوان اور عاجز ہونا ہى غير خدا كى پرستش كے ناروا ہونے اور شرك كے بطلان كى دليل ہے_

۴۲۳

و إن تدعوهم الى الهدى لا يسمعوا ...و هم لا يبصرون

باطل معبود:باطل معبودوں كا عجز، ۱، ۲، ۴، ۸;باطل معبودوں كا مجسمہ ۳، ۴، ۵

بت:بتوں كى آنكھيں ۳، ۴، ۵;بتوں كے اعضاء ۳، ۴، ۵

شرك:بطلان شرك كے دلائل ۸;شرك عبادى كا ناپسنديدہ ہونا ۸

مشركين:مشركين كى بت پرستى ۳;مشركين كے معبود، ۱، ۲، ۳، ۸

معبود:سچے معبود كا بينا ہونا ۷;سچے معبود كا سننے كے قابل ہونا ۷ ;سچے معبود كا معيار ۶، ۷ ;سچے معبود كا ہدايت كرنا ۶

آیت ۱۹۹

( خُذِ الْعَفْوَ وَأْمُرْ بِالْعُرْفِ وَأَعْرِضْ عَنِ الْجَاهِلِينَ )

آپ عفو كا راستہ اختيار كريں نيكى كا حكم ديں اور جاہلوں سے كنارہ كشى كريں (۱۹۹)

۱_ خداوند نے اپنے رسولصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كو حكم ديا ہے كہ آپصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم عفو كو اختيار كريں اور خطا كاروں سے درگذر كرتے رہيں _

خذ العفو

''أخذ'' ( خذكا مصدر ہے) جس كا معنى لينا اور ہاتھ سے نہ چھوڑنا ہے كہ بحث كى مناسبت سے ملتزم ہونے سے كنايہ ہے_ بنابراين ''خذ العفو'' يعنى عفو اور درگذر كرو اور اسے ہاتھ سے جانے نہ دو اور اس كے ملتزم رہو_

۲_ لوگوں كو پسنديدہ كاموں كى دعوت دينا، پيغمبرصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كے فرائض ميں سے ہے_و امر بالعرف

''عرف'' كا معنى معروف (پہچانا ہوا) ہے اور اس سے مراد وہ كام ہيں كہ جو شرع اور عقل كے نزديك پسنديدہ سمجھے جاتے ہيں _

۳_ خداوند نے اپنے رسولصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كو حكم ديا كہ آپصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم جاہل افراد سے مدارا كريں اور ان كى جاہلانہ باتوں كو نظر انداز كرديں _و أعرض عن الجهلين

''إعراض'' كا معنى منہ موڑناہے اور يہ منہ موڑنا اور روگرداني، كبھى تو مدارا اور نظر انداز كرنے سے كنايہ ہے_ اور كبھى بے اعتنائی اور دورى اختيار كرنے كے معنى ميں ہے_ صدر آيت كے مطابق اعراض سے مراد پہلا معنى ہے يعنى مدارا كرنا اور نظر انداز كرنا_

۴۲۴

۴_ خطاؤں اور لغزشوں سے درگذر كرنا، لوگوں كو نيك كاموں كى دعوت دينا اور جاہلوں سے مدارا كرنا دينى مبلغين كے بنيادى فرائض ميں سے ہيں _خذ العفو و امر بالعرف و أعرض عن الجهلين

۵_ بت پرست اور مشركين، بے عقل اور نادان لوگ ہيں _و أعرض عن الجهلين

گذشتہ آيات كے قرينے سے ''الجاھلين'' كے مطلوبہ مصاديق ميں سے ايك مشركين اور بت پرست ہيں _

۶_عن أبى عبدالله عليه‌السلام : ...إن اللّه ادّب رسوله صلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم : فقال: يا محمد صلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم : خذ العفو ...'' قال: خذ منهم ما ظهر و ما تيسر والعفو الوسط (۱)

حضرت امام صادقعليه‌السلام سے منقول ہے كہ خداوند نے اپنے رسولصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كو ادب سكھانے كے ليئے يہ حكم ديا كہ ''اے محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم عفو كو اختيار كرو ...'' يعنى صدقات ميں سے جو كچھ ظاہر ہے اور لوگ آسانى سے دے سكتے ہيں وہ لے لو اور عفو سے مراد ميانہ روى ہے_

۷_عن الحسن عليه‌السلام قال: إن الله عزوجل ادّب نبيه أحسن الأدب فقال خذ العفو ...'' ...فقال صلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم لجبرئيل عليه‌السلام و ما العفو؟ قال عليه‌السلام أن تصل من قطعك و تعطى من حرمك و تعفو عمن ظلمك (۲)

امام حسن مجتبيعليه‌السلام سے منقول ہے كہ بے شك خداوند عزوجل نے اپنے نبيصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كو بہترين ادب سكھايا اور فرمايا: ''عفو اختيار كرو ...'' پيغمبرصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم نے جبرائیلعليه‌السلام سے پوچھا عفو كيا ہے؟ اس نے جواب ديا: عفو يہ ہے كہ جو تم سے قطع تعلق كرے تم اس سے دوستى كرو اور جو تمہيں محروم كرے تم اس پر بخشش كرو اور جو كوئي تم پر ظلم كرے تو اس سے درگذر كرو_

اجتماعى نظم:اجتماعى نظم كى اہميت ۲، ۴

اللہ تعالى :اللہ تعالى كے اوامر ۱، ۳

امر بالمعروف:امر بالمعروف كى اہميت ۲، ۴

____________________

۱)تفسير عياشى ج/۲ ص ۴۳ ح ۱۲۶; نورالثقلين ج/۲ ص ۱۱۱ ح ۴۰۷_

۲)بحار الانوار ج/۷۵ ص ۱۱۴ ح ۱۰; مجمع البيان ج/۴ ص ۷۸۷_

۴۲۵

بت پرست:بت پرستوں كى بے عقلى ۵

تعقل:تعقل سے خالى افراد ۵

جہلاء:جاہلوں كے ساتھ مدارا كرنا ۳، ۴;جہلاء سے عفو و درگذر كرنا ۳

خطاكار:خطاكاروں سے عفور كرنا ۱

لغزش:لغزش سے عفو ۴

مبلغين:مبلغين كى ذمہ دارى ۴

محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم :محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كى سيرت ۳;محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كى مسؤليت ۱، ۲، ۳

مشركين:مشركين كى بے عقلى ۵

آیت ۲۰۰

( وَإِمَّا يَنزَغَنَّكَ مِنَ الشَّيْطَانِ نَزْغٌ فَاسْتَعِذْ بِاللّهِ إِنَّهُ سَمِيعٌ عَلِيمٌ )

اور اگر شيطان كى طرف سے كوئي غلط خيال پيدا كيا جائیے تو خدا كى پناہ مانگيں كہ وہ ہر شے كا سننے والا اور جاننے والا ہے(۲۰۰)

۱_ شيطان ہميشہ اپنے وسوسوں كے ذريعے انسانوں كو خداوند كے فرامين سے سرپيچى كرنے پر ابھارتاہے_

و إما ينزغنّك من الشيطن نزغ

''نزغہ'' يعنى اسے تھوڑا سا تحريك كيا يا ابھارا''نزغ'' اس كلام كو كہتے ہيں جو تحريك كرنے اور ابھارنے كا باعث بنے (لسان العرب) ''من الشيطان'' ''نزغ'' كيلئے حال ہے اور ''نزغ شيطان'' سے مراد اس كا وسوسہ ہے_ بنابراين ''إما ينزغنّك'' يعنى اگر شيطان كى طرف سے كسى وسوسے نے تمہيں ابھارا ...قابل ذكر ہے كہ گذشتہ آيت كى مناسبت سے يہاں تحريك اور ابھارنے سے مراد، خداوند كے احكام و فرامين كى مخالفت كرنے كى ترغيب دلانا ہے_

۲_ شيطان كا عظيم انبياء كرامعليه‌السلام كو بھى فرامين خداوند سے

۴۲۶

تخلف كرنے پر ابھارنے كيلئے اپنا نشانہ بنانا_و إما ينزغنّك من الشيطن نزغ

''إما'' ''إن'' شرطيہ اور ''ما'' زائدہ سے مركب ہے ''ما'' زائدہ اور نون تاكيد ثقيلہ كے ذريعے جملے كى تاكيد يہ معنى بيان كرنے كيلئے ہے كہ شرط پورى ہوگي_ بنابراين ''إما ينزغنك'' يعنى اگر شيطان تمہيں ابھارنے پر آگيا اور وہ حتماً يہ كوشش كرے گا _

۳_ خداند كا رسول اكرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كو حكم ہے كہ جب تم شيطان كے وسواس كے روبرو ہوتو خدا كے حضور پناہ مانگ ليا كرو_

إما ينزغنّك ...فاستعذ بالله

۴_ خداوند ہر كلام كو سنتاہے اور ہر حاجت سے آگاہ ہے_انه سميع عليم

۵_ جب بندے خداوند كى بارگاہ ميں پناہ ليتے ہيں تو خداوند شيطان كے وسواس كو بے اثر كرديتاہے_

فاستعذ بالله انه سميع عليم

جملہ''إنه سميع عليم'' ''فاستعذ بالله '' (خدا كى پناہ مانگو) كيلئے ايك تعليل كى حيثيت ركھتاہے چونكہ فقط سننا اور دانا ہونا ہى استعاذہ كے لازمى ہونے كى دليل نہيں بن سكتا_ لہذا كہہ سكتے ہيں كہ خداوند كا سننا اور دانا ہونا پناہ طلب كرنے كى اجابت سے كنايہ ہے_

۶_ خداوند كے سميع و عليم ہونے كا عقيدہ باعث بنتاہے كہ (انسان) شيطانى وسوسوس كے مقابلے ميں خدا سے التجاء كرے_فاستعذ بالله إنه سميع عليم

استعاذہ:استعاذہ كا پيش خيمہ ۶;استعاذہ كے اثرات ۵ خداوند كے حضور استعاذہ ۳، ۵، ۶

اللہ تعالى :اللہ تعالى كا سميع ہونا ۴،۶; اللہ تعالى كا علم ۴،۶; اللہ تعالى كى نافرمانى ۱; اللہ تعالى كے اوامر۳

ايمان:ايمان كے اثرات ۶

شيطان:اضلال شيطان ۱، ۲ ; شيطان اور انبياء ۲; شيطان سے استعاذہ ۳، ۵ ;شيطان كا كردار، ۱، ۲ ; شيطان كا وسوسہ ۱، ۳، ۶; شيطانى وسواس كو بے اثربنانا ۵

گمراہي:گمراہى كے علل و اسباب ۱

محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم :مسؤليت محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم ۳

۴۲۷

آیت ۲۰۱

( إِنَّ الَّذِينَ اتَّقَواْ إِذَا مَسَّهُمْ طَائِفٌ مِّنَ الشَّيْطَانِ تَذَكَّرُواْ فَإِذَا هُم مُّبْصِرُونَ )

جو لوگ صاحبان تقوى ہيں جب شيطان كى طرف سے كوئي خيال چھونا بھى چاہتے ہے تو خردا كو ياد كرتے ہيں اور حقائق كو ديكھنے لگتے ہيں (۲۰۱)

۱_ شيطان ، انسان كے اردگرد چكر لگاتارہتاہے تا كہ اس كے افكار اور خيالات ميں اپنے وسوسوں كے ذريعے نفوذ كرسكے_

إذا مسهم طئف من الشيطن

''طاءف'' اس شخص يا چيز كو كہا جاتاہے كہ جو كسى محور كے گرد گھوم رہى ہو ''من الشيطان'' ميں ''من'' بيانيہ بھى ہوسكتاہے اس بناء پر ''طاءف'' خود شيطان ہے يعنى شيطان دلوں كے اردگرد چكر لگاتاہے_ ہوسكتاہے ''من'' نشويہ ہو_ تو اس صورت ميں ''طاءف'' سے مراد شيطانى وسوسے ہيں كہ جو دلوں كے اردگرد گھومتے ہيں تاكہ ان ميں نفوذ كرسكيں _

۲_ جو لوگ پرہيزگار اور باتقوى ہيں وہ جب شيطان اور اس كے وسوسوں كے روبرو ہوتے ہيں تو وہ احكام خدا كو ياد كرليا كرتے ہيں اور اس طرح وہ راہ تقوى سے واقف ہوجاتے ہيں _

إن الذين اتقوا إذا مسهم طئف من الشيطان تذكروا فإذاهم مبصرون

يہاں ''تذكر'' سے مراد توجہ كرنا اور اپنے جانے پہچانے علوم كو ياد ميں لاناہے اور ان علوم اور دانستہ احكام سے مراد آيت ۱۹۹ كے قرينے كے مطابق، اوامر الہى و احكام خدا ہيں ''أبصار'' (جوكہ مبصرون كا مصدر ہے) كا معنى بينا ہونا اور آگاہ ہونا ہے اور ''الذين اتقوا'' كے مطابق اس سے مراد تقوى كى راہ پر چلنا اور آخر كار شيطان كے جال سے رہائی پاناہے_

۳_باتقوى افراد، شيطانى وسوسوں كے حملے كا احساس كرتے ہى فرمان خدا (استعاذہ) كو ياد كرتے ہوئے اس كے حضور پناہ ليتے ہيں اور بصيرت و آگاہى كے ساتھ شيطان كے جال سے بچ جاتے ہيں _ إذا مس هم طئف من الشيطن تذكروا فإذا هم مبصرون

۴۲۸

مندرجہ بالا مفہوم ميں گذشتہ آيت ميں ''فاستعذ بالله '' كے قرينے سے ''تذكروا'' كا متعلق ''استعاذہ'' كا لزوم قرار ديا گيا ہے_

تذكروا فإذا هم مبصرون

يہ مفہوم اس بناء پر اخذ كيا گيا ہے كہ جب گذشتہ جملے (إنہ سميع عليم) كے قرينے سے ''تذكروا'' كا متعلق خداوند كى شنوائی اور آگاہى ہو_

۵_ اہل تقوى جب شيطانى وسوسوں كے روبرو ہوتے ہيں تو ان وسواس كى تشخيص كرليتے ہيں (كہ يہى شيطانى وسوسوں ہيں )_إن الذين اتقوا إذا مسهم طئف من الشيطن تذكروا

۶_ تقوى ، وہ واحد عامل ہے كہ جو شيطانى وسوسوں كے روبرو ہونے پر انسان كى توجہ احكام خداوند كى طرف لے جاتاہے_

إن الذين اتقوا إذا مسهم طئف من الشيطن تذكروا

۷_عن على بن حمزة عن أبى عبدالله عليه‌السلام قال: سألته عن قول الله : ''إن الذين اتقوا إذا مسهم طائف من الشيطان تذكروا فإذا هم مبصرون'' ما ذلك الطائف؟ فقال: هو السيّيء يهمّ به العبد ثم يذكر الله فيبصر و يقصر (۱)

على بن حمزہ كہتے ہيں ميں نے حضرت امام صادقعليه‌السلام سے پوچھا كہ آيہء مجيدہ ''إن الذين اتقوا '' ميں ''طاءف'' سے كيا مراد ہے؟ آپعليه‌السلام نے فرمايا: اس سے گناہ كا وسوسہ مراد ہے، بندہ اس كا ارادہ كرتاہے اور پھر اسے خدا كى ياد آجاتى ہے اور وہ بيدار ہوجاتاہے اور اسے انجام نہيں ديتا_

استعاذہ:استعاذہ كے عوامل ۶;خدا كے حضور استعاذہ ۳، ۶

اللہ تعالى :اللہ تعالى كا سميع ہونا ۴;اللہ تعالى كا عليم ہونا ۴

ايمان:ايمان كے اثرات ۴

تقوى :تقوى كے اثرات ۶

شيطان:شيطان اور متقين ۳;شيطان سے استعاذہ ۳; شيطان سے نجات كے عوامل ۲، ۳، ۴، ۶; شيطان كا كردار،۱ ; نفوذ شيطان كا طريقہ۱ ; وسوسہء شيطان ۱، ۲، ۳، ۴، ۶; وسوسہء شيطان كى پہچان ۵

متقين:متقين اور شيطان ۲;متقين كا ادراك ۵;متقين كا استعاذہ ۳ ;متقين كى آگاہى ۲

____________________

۱) تفسير عياشي، ج۲، ص ۴۴، ح۱۲۹; نور الثقلين، ج۲، ص ۱۱۲، ح ۴۱۶_

۴۲۹

آیت ۲۰۲

( وَإِخْوَانُهُمْ يَمُدُّونَهُمْ فِي الْغَيِّ ثُمَّ لاَ يُقْصِرُونَ )

اور مشركين كے برادران شياطين انھيں گمراہى ميں كھينچ رہے ہيں اور اس ميں كوئي كوتاہى نہيں كرتے ہيں (۲۰۲)

۱_ بے تقوى لوگ، شيطان كے بھائی ہيں _و إخوانهم

مندرجہ بالا مفہوم اس بناء پر ہے كہ''إخوانھم'' كى ضمير كا مرجع، گذشتہ آيت ميں موجود''الشيطان'' ہو_ قرينہ مقابلہ كے مطابق ''إخوان''سے مراد بے تقوى افراد ہيں يہ بھى ياد رہے كہ ''الشيطان'' ميں ''ال'' جنس كيلئے ہے_ ضمير جمع اس كى طرف پلٹائی جاسكتى ہے_

۲_ شياطين، بے تقوى افراد كو گمراہى كى جانب لے جاتے ہيں _ اور انھيں ضلالت (كى گہرائی وں ) ميں غرق كرديتے ہيں _

و إخوانهم يمدونهم فى الغي

''يمدونهم'' ميں ضمير فاعلى كا مرجع شياطين ہيں اور ضمير مفعولى كا مرجع ''إخوان'' ہے يعنى''إخوان الشياطين يمدهم الشياطين فى الغي'' _ ''مد'' ( ''يمدون''كا مصدر ہے) جس كا معنى كھينچنا ہے اور ''الي'' كى جگہ ''في'' كولانا يہ معنى ديتاہے كہ شيطان بے تقوى افراد كو گمراہى كى گہرائی وں ميں لے جاتاہے_

۳_ شيطان، بے تقوى افراد كو گمراہ كرنے كے بعد كھلا نہيں چھوڑتا بلكہ انھيں اسى طرح گمراہى كى دلدل ميں روكے ركھتاہے_ثم لا يعصرون يہ مفہوم اس بناء پر ہے كہ جب''لا يقصرون'' كى ضمير كا مرجع شيطان ہو''اقتصار'' (يقصرون كا مصدر ہے) جس كا معنى ''ہاتھ اٹھانا'' ہے

۴_ بے تقوى افراد كا روشن ترين مصداق، مشركين ہيں _و إخوانهم

جيسا كہ گذرچكاہے كہ ''إخوان'' سے مراد بے تقوى افراد ہيں اور چونكہ گذشتہ آيات مشركين كے بارے ميں تھيں لہذا كہہ سكتے ہيں كہ بے تقوى افراد كا مطلوبہ مصداق، مشركين ہيں _

۵_ شيطان، بے تقوى اور مشرك انسانوں كا بھائی

۴۳۰

ہے_و إخوانهم يمدونهم فى الغي

''إخوانهم'' كى ضمير كا مرجع مشركين اوربے تقوى افراد بھى ہوسكتے ہیں _ اس بناء پر ''إخوان'' سے مراد گذشتہ آيت كے قرينے سے، شيطان ہے_ قابل ذكر ہے كہ اس صورت ميں ضمير فاعلى ''يمدونھم'' كا مرجع ''إخوان'' اور ضمير مفعولى كا مرجع مشركين و بے تقوى لوگ ہيں _

۶_ شيطان كے پيروكار مشركين اور بے تقوى افراد كا اپنى گمراہى پر اصرار كرنا_ثم لا يقصرون

يہ مفہوم اس بناء پر ہے كہ جب''لا يقصرون'' كى ضمير، مشركين اور بے تقوى افراد كى جانب لوٹائی جائیے_

بے تقوى افراد،۱،۴،۵:بے تقوى لوگوں كى گمراہى ۲، ۳، ۶

شيطان:اضلال شيطان ۲، ۳; شيطان اور بے تقوى افراد ۱، ۲، ۳، ۵; شيطان اور مشركين ۵; شيطان كا كردار ۲، ۳; شيطان كے بھائی ۱، ۵ شيطان كے پيروكار ۶

گمراہي:گمراہى پر اصرار ۶;گمراہى كا تسلسل ۳; گمراہى كے عوامل ۲، ۳

مشركين:۵بے تقوى مشركين ۴;مشركين كى گمراہى ۶

آیت ۲۰۳

( وَإِذَا لَمْ تَأْتِهِم بِآيَةٍ قَالُواْ لَوْلاَ اجْتَبَيْتَهَا قُلْ إِنَّمَا أَتَّبِعُ مَا يِوحَى إِلَيَّ مِن رَّبِّي هَـذَا بَصَآئِرُ مِن رَّبِّكُمْ وَهُدًى وَرَحْمَةٌ لِّقَوْمٍ يُؤْمِنُونَ )

اور اگر آپ ان كے پاس كوئي نشانى نہ لائیں تو كہتے ہيں كہ خود آپ كيوں نہيں منتخب كر ليتے تو كہہ ديجئے كہ ميں تو صرف وحى پروردگار كا اتباع كرتا ہوں _ يہ قرآن تمھارے پروردگار كى طرف سے دلائل ہدايت اور صاحبان ايمان كے لئے رحمت كى حيثيت ركھتا ہے (۲۰۳)

۱_ آيات قرآن، رسالت پيغمبرصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كى حقانيت كا ايك معجزہ اور علامت ہيں _

۴۳۱

و إذا لم تأتهم بأية

كلمہ ''آية'' كا معنى نشانى اور دليل ہے اور اس سے مراد آيات قرآن ہيں _

۲_ آيات قرآن كبھى كبھي، تاخير كے ساتھ اور كچھ وقت كے بعد نازل ہوتى تھيں _و إذا لم تأتهم بأية

۳_ پيغمبر اكرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كے مخالفين نزول آيات ميں تاخير كو بہانہ بناكر آپصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كى رسالت كو جھٹلانے لگتے اور آپصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كى شماتت كرنے لگتے_و إذا لم تأتهم باية قالوا لو لا اجتبيتها

۴_ قرآن، پيغمبر اكرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم پر جزء جزء اور جدا جدا حصوں كى صورت ميں نازل ہوا ہے_و إذا لم تأتهم بأية

۵_ مشركين كے نزديك آيات قرآن ، پيغمبر اكرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كے ہاتھوں بنايا ہوا اور انتخاب شدہ (چنا ہوا) ايك مجموعہ تھا_

لو لا اجتبيتها

''اجتباء'' (مصدر اجتبيت) كا معنى ''چن چن كر اور انتخاب كركے جمع كرنا''ہے_ (مفردات راغب) مشركين پيغمبرصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كى جانب ''اجتباء'' كى نسبت ديتے ہوئے يہ وسوسہ ڈالتے تھے كہ آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم قرآن كے مطالب كو ادھر ادھر سے جمع كركے اور انتخاب كركے لوگوں كے سامنے پيش كرتے ہيں _

۶_ پورا قرآن، وحى ہے اور خداوند كى جانب سے نازل شدہ ہے نہ كہ كسى بشر كا بنايا ہوا_قل إنما أتبع ما يوحى إليَّ من ربي

جملہ ''إنما أتبع ...'' ميں حصر مشركين كے اتہام اور ان كے خيال كى طرف اشارہ ہے_ يعنى ميں آيات قرآن پيش كرنے ميں وحى كے تابع ہوں نہ يہ كہ اپنے آپ سے بناكر يا ادھر ادھر سے جمع كركے پيش كرتاہوں _

۷_ پيغمبراكرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم ہميشہ وحى كے تابع رہے ہيں اور احكام خداوند كى پيروى كرتے رہے ہيں _قل إنما أتبع ما يوحى إليَّ من ربي

۸_ قرآن كا سرچشمہ ،خداوند كا مقام ربوبيت ہے_إنما أتبع ما يوحى إليَّ من ربي

۹_ قرآن، روشنى بخش اور بصيرت افروز كتاب ہے_هذا بصائر من ربكم

''بصيرة'' (مفرد بصاءر) بمعنى حجت، برہان اور وہ چيزہے كہ جو بصيرت و بينش كا باعث بنے_

۱۰_ قرآن اور اس كى روشنى بخش (تعليمات)، انسانوں كى تدبير كيلئے ،ربوبيت خداوند كا جلوہ ہيں _

هذا بصائر من ربكم

۱۱_ خداوند، پيغمبر اكرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كا مربى اور تمام انسانوں كے امور كى تدبير كرنے والا ہے_

۴۳۲

من ربيّ ...من ربّكم

۱۲_ قرآن، كتاب ھدايت اور باعث رحمت ہے_هذا ...هديً و رحمة

۱۳_ فقط اہل ايمان ہى قرآن كى ہدايت سے اور اس كى رحمت كے سائے سے بہرہ مند ہوتے ہيں _

هذا ...هديً و رحمة لقوم يؤمنون

۱۴_ قرآنى ہدايت، كسى قسم كى ضلالت و گمراہى سے آلودہ نہيں ہوتى اور نہ ہى اس سے كوئي بے قاعدگى و كجى پيدا ہوتى ہے_هذا ...هديً و رحمة

اسم فاعل ''ھاد'' كى جگہ مصدر ''ھديً'' كا استعمال، مندرجہ بالا مفہوم كو ظاہر كررہاہے_

اللہ تعالى :اللہ تعالى كى ربوبيت ۸،۱۰; اللہ تعالى كے افعال

انسان:انسانى امور كى تدبير ۱۰، ۱۱

قرآن:اعجاز قرآن ۱; تعليمات قرآن كى خصوصيت ۱۴; رحمت قرآن ۱۲، ۱۳; قرآن سے استفادے كا پيش خيمہ ۱۳; قرآن كا تدريجى نزول ۲، ۳ ; قرآن كا روشنى بخش ہونا ۹، ۱۰;قرآن كا كردار ۹، ۱۰، ۱۲، ۱۳; قرآن كا وحى ہونا ۶;قرآن كا ہدايت كرنا ۱۲، ۱۳، ۱۴;نزول قرآن كى كيفيت ۴; نزول قرآن كا منشاء ۶، ۸

مؤمنين:مؤمنين اور قرآن ۱۳

محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم :تكذيب محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كے علل و اسباب ۳; حقانيت محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كے دلائل ۱; محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم پر افتراء ۵; محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كا وحى كى اتباع كرنا ۷;محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كى مخالفت ۳; محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كے مخالفين ۳; معجزات محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم ، ۱; مربى محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم ،۱۱

مشركين:مشركين اور قرآن ۵

ہدايت:ہدايت كے عوامل ۹، ۱۲

۴۳۳

آیت ۲۰۴

( وَإِذَا قُرِئَ الْقُرْآنُ فَاسْتَمِعُواْ لَهُ وَأَنصِتُواْ لَعَلَّكُمْ تُرْحَمُونَ )

اور جب قرآن كى تلاوت كى جائیے تو خاموش ہوكر غور سے سنو كہ شايد تم پر رحمت نازل ہوجائیے (۲۰۴)

۱_ قرآن كى تلاوت كے وقت اسے غور سے سننے اور خاموشى و سكوت اختيار كرنے كا واجب ہونا_

و إاذا قرى القرآن فاستمعوا له و أنصتوا

''استماع'' (مصدر استمعوا) كا معنى سننا اور كان دھرنا ہے اور ''انصات'' (مصدر انصتوا) كا معنى خاموشى و سكوت اختيار كرنا ہے_

۲_ قرآن كو سننا اور سنتے وقت خاموش رہنا، رحمت خداوند كے حصول كا مقدمہ ہے_

فاستمعوا له و أنصتوا لعلكم ترحمون

۳_ تلاوت قرآن كرنے والا كوئي بھى ہو، اس كى قراءت كے دوران خاموش رہ كر قرآن كو سننا چاہيئے_

و إذا قرى القرآن فاستمعوا له و أنصتوا لعلكم ترحمون

يہ مفہوم فعل ''قري'' كے مجہول ہونے سے اخذ كيا گيا ہے_

۴_ خداوند نے كفار كو قرآن كى صدا (و تلاوت) سننے كي دعوت دي_

هذا بصائر من ربكم ...إذا قرى القرآن فاستمعوا له

مندرجہ بالا مفہوم اس بناء پر اخذ كيا گيا ہے كہ جب ''فاستمعوا'' كا خطاب كفار كو بھى شامل ہو_

۵_ كفار كا قرآن كى صدا اور تلاوت كو سننا، ان ميں ہدايت اور رحمت الہى تك پہنچنے كى آمادگى پيدا كردے گا_

و إذا قرى القرآن فاستمعوا له و أنصتوا لعلكم ترحمون

اگر آيت كا خطاب، كفار كو بھى شامل ہو تو ''ترحمون'' ميں رحمت كا مطلوبہ مصداق، ہدايت ہوگا_

اللہ تعالى :اللہ تعالى كى رحمت كے اسباب ۲، ۵;اللہ تعالى كے اوامر،۴

۴۳۴

قرآن:استماع قرآن ۱، ۳، ۴; استماع قرآن كے اثرات ۲، ۵; تلاوت قرآن كے آداب ۳; تلاوت قرآن كے احكام ۱; تلاوت قرآن كے وقت سكوت ۱; ۲، ۳ ;قرآن كا ہدايت كرنا ۵

كفار:كفار اور قرآن ۴، ۵; مسؤليت كفار ۴

واجبات:۱

ہدايت:ہدايت كا پيش خيمہ ۵

آیت ۲۰۵

( وَاذْكُر رَّبَّكَ فِي نَفْسِكَ تَضَرُّعاً وَخِيفَةً وَدُونَ الْجَهْرِ مِنَ الْقَوْلِ بِالْغُدُوِّ وَالآصَالِ وَلاَ تَكُن مِّنَ الْغَافِلِينَ )

اور خدا كو اپنے دل ہى دل ميں تضرع اور خوف كے ساتھ ياد كرو اور قول كے اعتبار سے بھى اسے كم بلند آواز سے صبح و شام ياد كرو اور خبردار غافلوں ميں نہ جاؤ(۲۰۵)

۱_ خداوند نے اپنے رسولصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كو حكم ديا كہ آپصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم خداوند كے مقام ربوبى كى طرف متوجہ رہيں اور اسے اپنے دل و جان سے ياد كرتے رہيں _و اذكر ربك فى نفسك

۲_ خداوند كے سامنے خشوع اور اس كے مقام ربوبى سے خوف و ہراس ،خداوند كى طرف توجہ كرنے اور اسے ياد كرنے كے آداب ميں سے ہيں _و اذكر ربك فى نفسك تضرعا و خيفة

''تضرع'' كا معنى خشوع اور اظہار تذلل كرنا ہے_ اور ''خيفة'' كا مطلب ڈرنا اور خوف زدہ ہونا ہے_

''تضرعاً'' اور ''خيفة'' مصدر ہیں اور آيت ميں اسم فاعل (متضرعاً) اور (خاءفاً) كے معنى ميں آياہے_ يعنى اپنے پروردگار كو خشوع و خوف كے ساتھ ياد كرو_

۳_ خداوند نے پيغمبرصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كو حكم ديا كہ آپصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم زير لب اس كا ذكر كريں اور اپنى زبان كو اس كے ذكر سے معطر كرتے رہيں _و اذكر ربك ...دون الجهر من القول

مندرجہ بالا مفہوم اس بناء پر ہے كہ جب ''دون الجھر ...'' كا ''فى نفسك'' پر عطف ہو اس بناء پر آيہء شريفہ دو طرح كے اذكار كى طرف

۴۳۵

اشارہ كررہى ہے قلبى ذكر كہ جو ''فى نفسك''سے ظاہر ہوتاہے اور زبانى ذكر كہ جو''دون الجهر من القول'' سے آشكار ہے_

۴_ زبانى ذكر ميں بلند آواز سے پرہيز كرنا، زير لب ذكر خدا كرنے كے آداب ميں سے ہے_

و اذكر ربك ...دون الجهر من القول

''دون'' كا معنى نيچا اور آہستہ ہے جبكہ ''جھر'' كا معنى آشكار كرنا اور اعلان كرنا ہے اور ''من القول'' ''الجھر'' كا بيان ہے_ بنابراين ''الجھر من القول'' يعنى صدا و آواز كو بلند كرنا، اور ''دون الجھر من القول'' يعنى كلام اور لفظ كو جہر كے بغير اور نيچى آواز سے ادا كرنا ہے_

۵_ انسانوں كو چاہيئے دل و جان سے خداوند كى ياد ميں رہيں اور صبح و شام اس كا ذكر كرتے رہيں _

و اذكر ربك ...بالغد و الأصال

''غدوة'' (غدو كامفرد) بمعنى صبح ہے(يعنى طلوع فجر سے ليكر طلوع خورشيد تك) ''آصال'' اصيل كى جمع يا جمع الجمع ہے_ اور'' اصيل '' عصر سے مغرب تك كے درميانى وقت كو كہتے ہيں _

قابل ذكر ہے ''الغدو'' ميں اور ''الأصال'' ميں ''ال'' استغراق كيلئے ہے اور عموم كا فائدہ دے رہاہے يعنى ہر صبح و عصر

۶_ خداوند كا پيغمبرصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كو غافلين كے زمرے ميں داخل ہونے سے روكنا_و لا تكن من الغفلين

۷_ ياد خدا سے غفلت ايك ناپسنديدہ اور ناروا، امر ہے_و لا تكن من الغفلين

۸_ خداوند كو صبح و شام ياد كرنا، انسان كو غافلين كے زمرے سے نكال ديتاہے_

و اذكر ربك ...بالغدو و الأصال و لا تكن من الغفلين

۹_عن رسول الله صلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم قال: و اذكر ربك فى نفسك'' يعنى مستكيناً ''و خيفة'' يعنى خوفاً من عذابه ''و دون الجهر من القول'' يعنى دون الجهر من القرائة ''بالغدو و الاصال'' يعنى بالغداوة والعشى (۱)

رسول خداصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم سے منقول ہے كہ آپصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم نے فرمايا '' و اذكرربك فى نفسك (تضرعا) يعنى خداوند كو اپنے دل ميں خضوع و خشوع كے ساتھ ياد كرو_ اور ''خيفة'' يعنى اس كے عذاب سے ڈرتے ہوئے اور ''دون الجھر من القول'' يعنى بلند آواز كے بغير اور''بالغدو والاصال'' يعنى صبح و شام_

____________________

۱) تفسير عياشى ج/۲ ص ۴۴ ح ۱۳۵_ نورالثقلين ج/۲ ص ۱۱۲ ح ۴۲۴_

۴۳۶

اللہ تعالى :اللہ تعالى سے ڈرنا۲; اللہ تعالى كا خبردار كرنا ۶; اللہ تعالى كى ربوبيت ۲; اللہ تعالى كے اوامر ۱،۳

انسان:مسؤليت انسان،۵

ذكر:آداب ذكر ۲;ذكر خدا، ۱، ۵; ذكر خدا كى اہميت ۳; ذكر كے آثار ۸; ذكر ميں خشوع كرنا ۲; صبح كے وقت ذكر ۵، ۸; عصر كے وقت ذكر ۵، ۸

عمل:ناپسنديدہ عمل ۷

غفلت:خدا سے غفلت كرنا ۷; غفلت پر سرزنش ۷; غفلت سے بچنا ۶;موانع غفلت ۸

محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم :محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كو خبردار كيا جانا ۶;مسؤليت محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم ، ۱; ۳

ورد:آواز كے ساتھ ورد كرنا ۴; ورد كا وقت۵; ورد كى اہميت ۳، ۴; ورد كے آداب ۴

آیت ۲۰۶

( إِنَّ الَّذِينَ عِندَ رَبِّكَ لاَ يَسْتَكْبِرُونَ عَنْ عِبَادَتِهِ وَيُسَبِّحُونَهُ وَلَهُ يَسْجُدُونَ )

جو لوگ اللہ كى بارگاہ ميں مقرب ہيں وہ اس كى عبادت سے تكبر نہيں كرتے ہيں اور اسى كى بارگاہ ميں سجدہ ريز رہتے ہيں (۲۰۶)

۱_ بارگاہ خداوند كے مقرب بندے كبھى بھى خداوند كے مقابلے اپنے آپ كو بڑا نہيں سمجھتے اور اس كى عبادت سے روگردانى نہيں كرتے_إن الذين عند ربك لا يستكبرون عن عبادته

''استكبار'' كا معنى اپنے آپ كو بڑا جانناہے، چونكہ حرف ''عن'' سے متعدى ہوا ہے تو اعراض اور روگردانى كا معنى دے رہاہے يعنى''لايعرضون يعرضون عن عبادته مستكبرين''

۲_ بارگاہ خداوند كے مقربين ہميشہ اسكى تسبيح كرتے ہيں اور اسے ہر نقص و عيب سے منزہ شمار كرتے ہيں _

إن الذين عند ربك ...يسبحونه

خداوند كے نزديك ہونا، اسكى بارگاہ ميں تقرب حاصل كرناہے_ بنابرايں''الذين عند

۴۳۷

ربك'' يعنى بارگاہ خدا كے مقربين_

۳_ خداوند كو دل و جان سے ياد كرنا اور زير لب اس كا ذكر كرنا ،اس كى عبادت و پرستش ہے_

و اذكر ربك ...إن الذين عند ربك لا يستكبرون عن عبادته

ذكر خدا كا حكم (اذكر ربك) اور پھر اس حقيقت كا بيان كہ بارگاہ خدا كے مقربين اسكے ذكر سے روگردانى نہيں كرتے ظاہر كرتاہے ذكر خدا، خداوند كى عبادت و پرستش كا روشن ترين مصداق ہے_

۴_ ياد خدا سے غفلت اور اسكى عبادت سے روگرداني، تكبر اور اپنى بڑائی كے اظہار كا نتيجہ ہے_

و لا تكن من الغفلين_ إن الذين عند ربك لا يستكبرون عن عبادته

غفلت سے نہى اور پھر يہ بيان كرنا كہ مقربين بارگاہ الہي، اس كے مقابلے ميں تكبر نہيں كرتے، ظاہر كرتاہے ياد خدا سے غفلت كرنا در حقيقت اسكے مقابلے ميں تكبر كرنا ہے اور اپنے آپ كو بڑا جانناہے_

۵_ بارگاہ خداوند كے مقربين ہميشہ خالصانہ طور پر اس كے حضور سجدہ كرتے ہيں _إن الذين عند ربك ...له يسجدون

''يسجدون'' پر ''لہ'' كا مقدم كرنا، حصر اور خلوص پر دلالت كرتاہے_

۶_ خداوند كى ياد اور ذكر كے مصاديق ميں سے ايك، خدا كى عبادت كرنا، اسكے ان اسماء و صفات كو زبان پر لانا كہ جو تنزيہ الہى كى حكايت كرتے ہيں اور اسكے حضور سجدہ ريز ہونا ہے_و اذكر ربك ...إن الذين عند ربك ...و له يسجدون

۷_ خداوند كو ہر عيب و نقص سے منزہ جاننے اور اسكى مخلصانہ عبادت كرنے ميں مقربين الہى كو اپنا نمونہء عمل بنانا اور انكى اقتداء كرنا لازمى ہے _اذكر ربك ...إن الذين عند ربك لا يستكبرون عن عبادته

۸_ خداوند كا تقرب، اسكى پرستش كرنے، اسے ہر عيب و نقص سے منزہ جاننے اور اسكى بارگاہ ميں مخلصانہ سجدہ كرنے سے مربوط ہے_و لا تكن من الغفلين_ إن الذين عند ربك ...و له يسجدون

۹_ ملاءكہ ہميشہ خداوند كے سامنے تواضع كرتے ہيں اسكى عبادت كرتے ہيں اور اسے منزہ جانتے ہوئے فقط اسى كى بارگاہ ميں سجدہ انجام ديتے ہيں _ان الذين عند ربك ...و له يسجدون

بہت سے مفسرين كا نظريہ ہے كہ ''الذين عند ربك'' سے مراد ملاءكہ ہيں _

۴۳۸

اللہ تعالى :اللہ تعالى كا منزہ ہونا ۲، ۶، ۷، ۹; اللہ تعالى كے منزہ ہونے كے آثار ۸

تقرب:تقرب كے علل و اسباب ۸

تكبر:تكبر كے آثار ۴

ذكر:ذكر خدا كى اہميت ۳; موارد ذكر ۶

سجدہ:سجدہ كى اہميت ۶; سجدے كے آثار ۸

عبادت:ترك عبادت كے اسباب ۴; عبادت خدا، ۳، ۶ عبادت كے آثار ۸; موارد عبادت ۳

غفلت:خدا سے غفلت كے اسباب ۴

مقربين:مقربين كا اخلاص ۵، ۷; مقربين كا سجدہ ۵; مقربين كونمونہ بنانا ۷; مقربين كى تسبيح ۲، ۷; مقربين كى تقليد ۷; مقربين كى تواضع ۱; مقربين كى عبادت ۷;مقربين كے فضائل ۱، ۵

ملاءكہ:ملاءكہ كا سجدہ ۹; ملاءكہ كى تواضع ۹;ملاءكہ كى عبادت ۹

ورد:ورد كى اہميت ۳، ۶

۴۳۹

۸. سورة الأنفال

آیت ۱

( بِسْمِ اللهِ الرَّحْمنِ الرَّحِيمِِ )

( يَسْأَلُونَكَ عَنِ الأَنفَالِ قُلِ الأَنفَالُ لِلّهِ وَالرَّسُولِ فَاتَّقُواْ اللّهَ وَأَصْلِحُواْ ذَاتَ بِيْنِكُمْ وَأَطِيعُواْ اللّهَ وَرَسُولَهُ إِن كُنتُم مُّؤْمِنِينَ )

پيغمبر يہ لوگ آپ سے انفال كے بارے ميں سوال كرتے ہيں تو آپ كہہ ديجئے كہ انفال سب اللہ اوررسول كے لئے ہيں لہذا تم لوگ اللہ سے ڈرو اور آپس ميں اصلاح كرو اور اللہ و رسول كى اطاعت كرو اگر تم اس پر ايمان ركھنے والے ہو(۱)

۱_ مسلمانوں كا پيغمبر اكرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم سے انفال كے مالك كى تعيين اور اسے تقسيم كرنے كى كيفيت كے بارے ميں بار بار پوچھنا_يسئلونك عن الأنفال

جملہ''قل الأنفال لله و الرسول'' كہ جو مالك انفال كو تعيين كررہاہے، اور يہ جملہ مسلمانوں كے سوال كے جواب ميں كہا گيا ہے اس سے معلوم ہوتاہے كہ مسلمانوں كا سوال انفال كے مالك كے علاوہ اسى كے ضمن ميں اس انفال كى تقسيم كے بارے ميں بھى تھا_

۲_ جنگى غنائم كے مالك كو تعيين كرنے اور اسے تقسيم كرنے كى كيفيت كے بارے ميں صدر اسلام كے مسلمانوں كا اختلاف كرنا_يسئلونك عن الأنفال قل الأنفال للّه و الرسول ...و اصلحوا ذات بينكم

بعد والى آيات كے مطابق كہ جن ميں دشمن كے خلاف جنگ كى بحث ہورہى ہے اور اسى طرح آيت كے بارے ميں نقل شدہ شان نزول سے بھى معلوم ہوتاہے كہ جملہ''يسئلونك عن الأنفال'' سے مراد وہ مال تھا كہ جو معركہء جنگ ميں دشمن سے رہ گيا تھا اور مسلمانوں كے قبضے ميں آگيا تھا_ انفال كا حكم بيان كرنے كے بعد خداوند كى طرف سے مشاجرہ اور اختلاف ترك كرنے كا حكم و نصيحت ظاہر كررہاہے كہ وہ باقى ماندہ اموال مسلمانوں ميں باعث اختلاف تھا_

۳_ دشمن سے رہ جانے والا مال اور جنگى غنائم، انفال ميں سے ہیں _

يسئلونك عن الأنفال قل الأنفال للّه والرسول

''يسئلونك عن الأنفال'' ميں انفال سے مراد جنگى غنائم ہيں جواب ميں اس كلمہ كا تكرار ظاہر كرتاہے كہ ''قل الأنفال'' ميں

۴۴۰

441

442

443

444

445

446

447

448

449

450

451

452

453

454

455

456

457

458

459

460

461

462

463

464

465

466

467

468

469

470

471

472

473

474

475

476

477

478

479

480

481

482

483

484

485

486

487

488

489

490

491

492

493

494

495

496

497

498

499

500

501

502

503

504

505

506

507

508

509

510

511

512

513

514

515

516

517

518

519

520

521

522

523

524

525

526

527

528

529

530

531

532

533

534

535

536

537

538

539

540

541

542

543

544

545

546

547

548

549

550

551

552

553

554

555

556

557

558

559

560

561

562

563

564

565

566

567

568

569

570

571

572

573

574

575

576

577

578

579

580

581

582

583

584

585

586

587

588

589

590

591

592

593

594

595

596

597

598

599

600

601

602

603

604

605

606

607

608

609

610

611

612

613

614

615

616

617

618

619

620

621

622

623

624

625

626

627

628

629

630

631

632

633

634

635

636

637

638

639

640

641

642

643

644

645

646

647

648

649

650

651

652

653

654

655

656

657

658

659

660

661

662

663

664

665

666

667

668

669

670

671

672

673

674

675

676

677

678

679

680

681

682

683

684

685

686

687

688

689

690

691

692

693

694

695

696

697

698

699

700

701

702

703

704

705

706

707

708

709

710

711

712

713

714

715

716

717

718

719

720

كرسى : _ سے مراد ٢/٢٥٥;_ كا كردار ٢/٢٥٥

كعبہ : _كا قديم ہونا٣/٩٦،٩٧،٩٨;_ كا كردار ٣/٩٦، ٩٧;_ كى بركت ٣/٩٦;_ كى بنياد ٣/٩٧;_ كى تاريخ ٣/٩٧;_ كى خصوصيات ٣/٩٦;_ كى فضيلت ٣/٩٦;_ ميں امنيت ٣/٩٧

كفار :٢/٢٥٠، ٢٥٤، ٢٥٦، ٢٥٧، ٢٥٨، ٣/٥، ١٠، ١١، ١٢، ١٣، ٢٠، ٢١، ٢٢، ٢٧، ٢٨، ٢٩، ٥٢، ٥٦، ٥٧، ٧٢، ٨٧، ٨٨، ٩٧، ٩٨، ١٠٠، ١٠٢، ١٠٨ _ اور عيسى (ع) ٣/٥٥;_اور مسجد الحرام ٣/٢١٧;_ قيامت ميں ٢/٢١٢;_ كا انجام ٣/١٠، ١١، ٢١، ١٠٨;_ كا عقيدہ ٣/١٠;_ كا عمل ٣/٢٢، ١٠٨;_ كا قدر و قيمت لگانا ٢/٢١٢;_ كا مال ٣/١٠;_ كا مكر ٣/٥٤، ٥٥;_ كى آلودگى ٣/٥٥;_ كى اطاعت ٣/١٠٢;_ كى اولاد ٣/١٠;_ كى تہديد ٣/١٩، ٢٠، ٢١;_ كى ثروت ٢/٢١٢;_ كى دشمنى ٢/٢١٧، ٢٨٦;_ كى دنيا طلبى ٢/٢١٢، ٣/١٠، ١١;_ كى ذلت ٣/١٢;_ كى ريا كارى ٢/٢٦٤;_ كى سازش ٢/٢١٧، ٣/٥٤;_ كى سزا ٣/٤، ١١، ١٥، ١٩، ٥٤، ٥٦، ٩١، ١٠٨;_ كى شكست ٣/١٢، ١٣، ٥٥;_ كى گمراہى ٢/ ٢٦٤، ٣/٩٨;_ كى محروميت ٣/٣٢;_ كى ولايت ٣/٢٨، ٢٩;_ كے اعمال كا حبط ہونا ٣/٥٧;_ كے برتاؤ كى روش ٢/٢١٢، ٢١٧، ٣/٨٧، ٩٩، ١٠٠;_ كے ساتھ جنگ ٢/٢١٨;_ كے ساتھ مبارزت ٢/ ٢٨٦;_مكہ ٢/٢١٧

نيز ر _ ك بنى اسرائيل ، دوستى ، كفر ، مجاہدين ، مسلمان

كفارہ : ر _ ك روزہ ، گناہ

كفالت : اديان ميں _ ٣/٣٧;_ كے احكام ٢/٢٣٢، ٢٨٢;_ ميں عدل ٢/٢٨٢;_ ميں نظارت ٣/٣٧

نيز ر _ ك كفيل ، مريم(ص) ، ولايت ، يتيم

كفر : اللہ تعالى كے بارے ميں _ ٢/٢١٧، ٢٦٤، ٣/٨٠; انبياء (ع) كے بارے ميں _ ٣/٥٧، ٨٢، ٨٤; عملى _ ٢/٢٢٤; قيامت كے بارے ميں _ ٢/٢٦٤;_ پر اصرار ٣/٩٠;_ پر سرزنش ٣/٧٠;_ كا انجام ٣/١٢;_ كا پيش خيمہ ٢/٢٢١، ٢٥٨، ٣/١٤;_كا سبك ہونا٢/٢٥٦;_ كا گناہ ٣/٢١، ٢٢;_ كى سزا ٢/١٢٧، ٢٥٧، ٣/٤، ٩، ١٠، ٢١، ٨٧، ٨٨، ١٠٦;_ كے اثرات ٢/٢١٢، ٢٥٣، ٢٥٧، ٢٥٨، ٢٧٧، ٣/٤، ١٠، ١٢، ٢١، ٢٢، ٣٢، ٥٥، ٥٦، ٥٧، ٨٤، ٨٦، ٩٠، ٩١، ١٠٠، ١٠٦، ١٠٨;_ كے ساتھ پيوند ٢/٢٥٦;_ كے عوامل ٣/٧، ٢١، ٢٣، ٧٢، ١٠٠، ١٠٦;_ كے مراتب

۷۲۱

٣/٢٢;_ كے موارد ٢/٢١٢، ٢١٧، ٢٥٤، ٢٦٤،٣/١٩، ٥٢، ٨٠، ٩٧، ١٠٦;_ كے موانع ٢/٩٨;_ ميں اختيار ٢/٢٥٣، ٣/٦، ٢٠ نيز ر _ ك بنى اسرائيل ، قرآن كريم ، قلب

كفران : ر _ ك نعمت

كفيل : _ كے اختيارات ٢/٢٣٧

كمزور لوگ: _ وں كا كفيل ٢/٢٨٢;_ وں كى كفالت ٢/٢٨٢;_ وں كے حقوق ٢/ ٢٨٢

كنيز : مومن _ ٢/٢٢١

كوا :٢/٢٦٠

كوشش: _ كے اثرات ٢/٢٧٢ نيز ر _ ك آخرت

كھانا كھلانا : اس كے اثرات ٣/٣٧ نيز ر _ ك اشيائے خوردنى ، بچہ

كھانے پينے كے چيزيں : ر_ ك اشيائے خوردني

كھجور : _ كى اہميت ٢/٢٦٦

كھيتى باڑى : _ سے محبت ٣/١٤_ كى اہميت ٢/٢٠٥;_ كى تخريب ٢/٢٠٥

گ

گدائي : ر _ ك خيرات مانگنا

گروى : ر _ ك رہن

گفتگو : ر _ ك سخن ، نامحرم

گمراہ لوگ : ٢/٢٥٨، ٢٦٤، ٣/١٩، ٦٧، ٦٩، ٧٢، ٩٠، ٩٨ _ وں كى اصلاح ٣/٨٩;_ وں كى توبہ ٣/٨٩;_ وں كے اہداف ٣/٧ نيز ر _ ك گمراہي

۷۲۲

گمراہى : آگاہانہ _ ٢/٢٠٩;_ كا پيش خيمہ ٢/ ٢٠٦، ٢١٢، ٢٢١، ٢٥٧، ٣/١٤، ١٨، ٢٤، ٥٥، ٦٩، ٧٠، ٧١، ٧٢، ٧٨، ٩٩، ١٠٠; _كا خطرہ ٣/٨;_ كا واضح ہونا ٢/٢٥٦;_ كى سرزنش ٣/٦٩;_ كے اثرات ٢/٢١١، ٣/٧;_ كے ساتھ مبارزت ٣/٩٨;_ كے عوامل ٢/١٩٨، ٢٠٦، ٢٠٨، ٢٠٩، ٢١٢، ٢١٣، ٢٥٧، ٢٦٨، ٢٧٥، ٢٨٢;_ كے موارد ٢/٢٨٢، ٣/٧٠;_ كے موانع ٣/٩٨;_ ميں اختيار ٣/١٠٣;_ ميں عذر ٢/٢١١

گناہ : _ سے اجتناب ٢/٢٢١، ٢٦٩، ٣/١٠١;_ سے استغفار ٢/١٩٩;_ سے پشيمانى ٣/٣٠;_ سے رضايت ٣/٢١، ٧٠;_ كا پيش خيمہ ٢/٢٠٦;_ كا كفارہ ٢/٢٧١;_ كبيرہ ٢/٢٠٣، ٢١٧، ٢١٩، ٢٦٩، ٢٧٩، ٣/١١، ٢٢، ٧٧، ١٠٥;_كى بخشش ٢/١٩٩، ٢٠٣ ، ٢١٨، ٢٦٨، ٢٨٤، ٣/١٦، ٨٩;_ كى سزا ٢/٢٠٦، ٢١٠، ٢٢٨، ٢٨٤، ٣/١١;_ كے اثرات ٢/٢٠٦ ،٢١٩،٢٢٥،٢٧٦، ٣/١١،٢٢،١٠٦;_ كے مراتب ٢/٢١٧، ٣/٢١;_ كے موارد ٢/٢٢٤، ٣/٧٧;_ كے موانع ٣/٣٠ نيز ر _ ك توبہ ، خمر ، رباخورى ، قلب ، قمار ، كفر ، گناہگار لوگ گناہ گار لوگ : ٣/١١، ٢٤،٨٨

_ قيامت ميں ٣/٣٠;_ وں كا مؤاخذہ ٣/١٠١;_ وں كى آرزو ٣/٣٠;_ وں كى پشيمانى ٣/٣٠;_ وں كى سرزنش ٣/١٠١; _ وں كى سزا ٢/٢٠٩، ٣/١٠١;_ وں كى محروميت ٢/٢٧٦

گواہ : _ قيامت ميں ٣/٥٣;_ كو نقصان پہنچانا ٢/٢٨٢;_ كى خيانت ٢/٢٨٢:_ كى ذمہ دارى ٢/٢٨٢;_ كى شرائط ٢/٢٨٢;_ وں كے فضائل ٣/٥٣ نيز ر _ ك اللہ تعالى ، امت، انبياء (ع) ، اوصياء ، توحيد

گواہى : _ دينا ٢/٢٨٢;_ كا كتمان ٢/٢٢٨، ٢٨٣;_ كا وجوب ٢/٢٨٢;_ كى اہميت ٢/٢٨٢;_ كے احكام ٢/٢٨٢، ٢٨٣;_ ميں بلوغت ٢/٢٨٢ نيز ر _ ك اللہ تعالى ، علماء ، عورت ، قيامت ، گواہ ، مرد

گود لينا: ر _ك حضانت

گوشت: ر _ ك اونٹ

گھرانہ : اس كا انتظام ٢/٢٢٩، ٢٣٠; اس كى اہميت ٢/٢٢٩، ٢٣٠; اس كے حقوق ٢/٢٢٣، ٢٢٩،

۷۲۳

٢٣٣;اس ميں اختلاف ٢/٢٢٧، ٢٢٨; اس ميں اصلاح ٢/٢٢٨، ٢٣٢; اس ميں پاكيزگى ٣/١٥;اس ميں روابط ٢/٢٢٩، ٢٣٠، ٢٣٧، ٣/١٥; اس ميں عفو ٢/٢٣٧;اس ميں مشاورت ٢/٢٣٣ نيز ر _ ك اولاد ، شادى ، شريك حيات ، عفت ، طلاق

ل

لذائذ: اخروى _ ٣/١٤، ١٥; دنيوى _ ٣/١٤

لشكر فرعون: _ كا انجام ٣/١١;_ كا كفر ٣/١١;_ كا گناہ ٣/١١;_ كى دنيا طلبى ٣/١١

لطف: ر _ ك اللہ تعالى

لعنت : اللہ كى _ ٣/٨٧;_ كے موجبات ٣/٦١، ٨٧; لوگوں كى _ ٣/٨٧; ملائكہ كى _ ٣/٨٧ نيز ر _ ك عيسائي ، مرتد، يہود

لغزش ر _ ك عورت

لغو : ر _ ك قسم

لقائے الہى :٢/٢٢٣، ٢٤٩، ٣/٧٧

لوگ: _وں كے حقوق ٢/٢٣٦،٢٤١، ٢٨٢، ٣/٧٧; _وں كے حقوق پر تجاوز ٣/٧٥ نيز ر _ ك آنحضرت (ص)

۷۲۴

م

ماحول : ر _ك محيط

مادہ : _ ميں حيات ٣/٤٩

ماديات : _ سے محبت ٣/١٤، ١٥;_ كى قدر و قيمت ٢/٢١٢

مال: _پر انحصار ٣/١٠، ١١;_ سے محبت ٣/١٠، ١٤;_ كا خير ہونا ٢/٢١٥، ٢٧٢، ٢٧٣;_ كى قدر و قيمت ٢/٢٢١، ٢٤٧، ٣٧٢، ٢٧٣، ٣/١٠

نيز ر _ ك جہاد ، مالى روابط

۷۲۵

مالكيت : ذاتى _ ٢/٢٧٨، ٢٧٩;_ كى اہميت ٢/٢٨٢ نيز ر _ ك اللہ تعالى

مالى روابط:٢/٢٨٣، ٢٨٤

مايوسى : _ كے عوامل ٣/٤٠ نيز ر _ ك اہل كتاب ، زكريا (ع)

مبارزت : _ كى روش ٣/١٢، ١٣، ٧٢

نيز ر _ ك اذيت ، انبياء (ع) ، رباخور، راہبر ، عدل، علماء ، فساد ، كفار، گمراہي

مباہلہ : _ كا كردار ٣/٦١;_ كى شرائط ٣/٦١;_ ميں لعنت ٣/٦١ نيز ر _ ك آنحضرت (ص)

مبغوض لوگ :٢/٢٠٥

متخلفين : _ كو تنبيہ ٢/٢٤٤;_ كى سزا ٢/٢٤٠

متشابہات : ر _ ك قرآن كريم

متقين : _ بہشت ميں ٣/١٥;_ قيامت ميں ٢/٢١٢;_ كا استغفار ٣/١٦،١٧;_ كا انفاق ٣/١٧;_ كا ايمان ٣/١٦;_ كا تقرب ٣/١٥;_ كا خضوع ٣/١٧;_ كا خوف ٣/١٦;_ كا سرور ٣/١٥;_ كا صبر ٣/١٧;_ كى جاودانگى ٣/١٥;_ كى جزا ٣/١٥;_ كى دعا ٣/١٦;_ كى ذمہ دارى ٢/٢٤١;_ كى شب بيداري٣/١٧ ;_ كى صداقت ٣/١٧;_ كى صفات ٢/٢٤١، ٣/١٥، ١٦، ١٧;_ كے فضائل ٢/٢١٢، ٣/١٥، ٧٦ نيز ر _ ك مومنين

متكبرين :٢/٢٠٦ _جہنم ميں ٢/٢٠٦

مثال : _ كا نقش ٢/٢٦٦ نيز ر _ ك قرآن كريم

مجادلہ : _ كے آداب ٣/٦٤; ممنوع _ ٣/٢٠; ناپسنديدہ _ ٣/٧، ٢٠

نيز ر _ ك حج، منافقين

مجاہدين : صابر _ ٢/٢٤٩;_ اور كفار ٣/١٣;_ كا صبر ٢/٢٥٠;_ كى استقامت ٢/٢٥٠;_ كى اميدوارى

۷۲۶

٢/٢١٨;_ كى بخشش ٢/٢١٨;_ كى جزا ٣/١٣;_ كى صفات ٢/٢١٨;_ كے اہداف ٢/٢٠٧;_ كے فضائل ٢/٢١٨

نيز ر _ ك جہاد

محارب:٢/٢٧٩

محاسبہ : ر_ ك حساب كتاب

محبت : _ كى اہميت ٣/٣١;_ كے اثرات ٣/٣٢;_ كے عوامل ٣/٣١ نيز ر _ ك اللہ تعالى ، توابين ، جزا ، دوستي

محرّم : _ تاريخ ميں ٣/٣٨

محرمات :٢/١٩٦، ١٩٧، ٢٢١،٢٢٢، ٢٢٤، ٢٢٨، ٢٢٩، ٢٣١، ٢٣٥، ٢٧٥، ٢٨٢، ٢٨٣، ٣/٢٨، ٧١ _ كے فوائد ٢/٢١٩ نيز ر _ ك بنى اسرائيل ، يعقوب (ع) ، يہود

محروم لوگ: ر _ ك فقرا ، مساكين

محصور ہونا: اللہ كى راہ ميں _٢/٢٧٣

محكمات : ر _ ك قرآن كريم

محلّل: _ كا فلسفہ ٣/٢٣٠;_ كے احكام ٢/٢٣٠

محيط : _ كے اثرات ٣/٥٥

مخلصين :٣/٥٢، ٦٧ _ كے فضائل٣/٤٢ نيز ر _ ك اخلاص

مدح : ر _ ك اللہ تعالى

مدد طلب كرنا : اللہ تعالى سے _ ٣/٨ ، ١٠١ نيز ر _ ك قيامت

مذہب : ر _ ك دين

مربى : ر _ ك تربيت

مرتد:

۷۲۷

_ پر لعنت ٣/٨٧، ٨٨;_ كا كفر ٣/٩٠;_ كى توبہ ٢/٢١٧، ٣/٨٩، ٩٠;_ كى سرزنش ٣/١٠٦;_ كى سزا ٢/٢١٧، ٣/٨٨، ١٠٦;_ كى گمراہى ٣/٩٠;_ كى محروميت ٣/٨٨، ٩٠;_ كے ساتھ برتاؤ ٣/٨٧;_ ملى ٣/٨٦، ٨٨، ٩٠ نيز ر _ ك ارتداد

مرد: _ كى ذمہ دارى ٢/٢٢٦، ٢٢٩، ٢٣٣، ٢٣٧;_ كى گواہى ٢/٢٨٢;_ كى ولايت ٢/٢٢١;_ كے اختيارات ٢/٢٣١، ٢٣٢، ٢٣٧;_ كے حقوق ٢/٢٢٧، ٢٢٨، ٢٢٩، ٢٣٠;_ كے رجحانات ٢/٢٣٥;_ كے فضائل ٢/٢٢٨

مردے: مردوں كو زندہ كرنا ٢/٢٤٣، ٢٥٢، ٢٥٨، ٢٥٩، ٢٦٠، ٢٦٦، ٣/٤٩

مرض: ر _ ك بيماري

مريض: ر _ ك بيمار

مريم (ع) : _ اور ملائكہ ٣/٤٣;_ كا ادب ٣/٤٧;_ كا برگزيدہ ہونا ٣/٣٧، ٤٤;_ كا بيٹا ٣/٤٥;_ كا حمل ٣/٤٧;_ كا خضوع ٣/٣٤;_ كا ركوع ٣/٤٣;_ كا نام ٣/٣٦;_ كا واقعہ ٣/٣٥، ٣٦، ٣٧، ٤٤، ٤٧، ٥٨، ٦٠، ٦١;_ كو بشارت ٣/٤٢،٤٥، ٤٦، ٤٧;_ كو وحى ٣/٤٢، ٤٥;_ كى پاكيزگى ٣/٤٢;_ كى دعا ٣/٤٧;_ كى ذمہ دارى ٣/٤٣;_ كى روزى ٣/٣٧; _ كى عصمت ٣/٣٧، ٤٢;_ كى كرامات ٣/٣٧، ٣٨;_ كى كفالت ٣/٣٧، ٤٤;_ كى مناجات ٣/٤٧;_ كى نماز ٣/٤٣;_ كى والدہ ٣/٣٦، ٣٧;_ كى ولادت ٣/٣٦;_ كے اسلاف ٣/٤٢;_ كے زمانہ كى تاريخ ٣/٣٦،٤٧;_ كے فضائل ٣/٣٦، ٣٧، ٣٨، ٤٤، ٤٥، ٤٧;_ كے والد ٣/٣٦ نيز ر _ ك زكريا (ع)

مزدور : ر_ ك كاريگر

مسافرت : ر _ ك عزير (ع)

مساكين : _ پر انفاق ٢/١٩٦، ٢١٥

مساوات : ر _ ك انسان

مستحبات :٢/٢٣٧

۷۲۸

مسجد: _ كا كردار ٣/٣٨

مسجد الحرام :٢/١٩٦ _سے روكنا ٢/٢١٧;_ كا امن و امان ٢/٢١٧;_ كا تقدس ٢/٢١٧;_ كے احكام ٣/٩٧;_ ميں امن و امان ٣/٩٧

مسلمان : صدر اسلام كے _ ٢/٢١٧;_ اور اہل كتاب ٣/٩٨، ٩٩، ١٠٠;_ اور كفار ٢/٢١٧، ٣/١٣، ٢٨، ٧٢;_ اور منافقين ٢/٢٠٤;_ اور يہود ٣/٥٥، ٧٣، ٩٢، ٩٩، ١٠٠;_ وں كا احترام ٢/٢٣٤;_ وں كو بشارت ٣/٣١;_ وں كى برادرى ٣/١٠٣;_ وں كى بركت ٢/٢٥١;_ وں كى حوصلہ افزائي ٣/٢٦;_ وں كى خصوصيات ٣/٦٤;_ وں كى ذمہ دارى ٢/٢١٦، ٢٤٦، ٢٥٤، ٣/٦٤;_ وں كى سعادت ٣/٨٥;_ كى عبوديت ٣/٦٤;_ كى فتح ٣/١٣، ٥٥;_ وں كے دشمن ٢/٢٠٤، ٢٠٥، ٢١٧، ٣/١٣، ١٠٠;_ وں كے ساتھ دشمنى ٢/٢٠٤;_ وں ميں ارتداد ٣/٨٢، ٨٦

مشاورت : ر _ ك گھرانہ

مشركين : ٣/١٣ ، ٢٠، ٢١، ٦٣، ٦٧، ٧٧، ٩٥، ٩٧ _ اور مسجد الحرام ٢/٢١٧;_ جہنم ميں ٢/٢٢١;_ كا بے قيمت ہونا ٢/٢٢١;_ كا كفر ٢/٢١٧;_ كى دعوت ٢/٢٢١;_ مكہ ٢/٢١٧، ٣/٢٠

مشعر الحرام : _كا تقدس ٢/١٩٨;_ ميں استغفار ٢/١٩٩;_ ميں ذكر ٢/١٩٨;_ ميں وقوف ٢/١٩٨، ١٩٩

مشكلات : ر _ ك انبياء (ع) ، سختي

مصالح و مفاسد:٢/٢١٦، ٢١٩، ٢٢١، ٢٢٢

مصائب : _ كے اثرات ٢/٢١٤;_ ميں استقامت ٢/٢١٤

مصلحين : ر _ ك اصلاح طلب لوگ

مضطر : _ كے احكام ٢/١٩٦

مطلّقہ : _ كے حقوق ٢/٢٤١;_ كے ساتھ شادى ٢/٢٢٨;_ كے ساتھ متعہ ٢/٢٣٦، ٢٤٠، ٢٤١

مطہرات :٢/ ٢٢٢

معاد : جسمانى _ ٢/٢٥٩، ٢٦٠;_ كا اثبات ٢/٢٥٩;_ كے شبہات ٢/٢٥٩

۷۲۹

نيز ر _ ك اللہ تعالى كى طرف بازگشت ، حشر ، مردے

معاشرت : آداب _ ٢/٢٢٠، ٢٢١، ٢٦٣، ٢٨٦; اجتماعى _ ٣/٢٨، ٢٩، ٥٥، ٧٥;_ ميں انصاف ٣/٧٥

نيز ر _ ك فقرا ، يتيم معاشرتى روابط:٢/٢١٣، ٢٢١، ٢٣٧، ٢٨٢، ٣/٢٩، ٥٥، ٧٥

معاشرتى گروہ : ر _ ك معاشرہ

معاشرتى نظام : ٢/٢١٣، ٢١٥، ٢٣٧، ٢٦٢، ٢٦٣، ٢٦٨، ٢٧٢، ٢٧٥، ٢٨٠، ٢٨٢، ٣/٢٨

معاشرہ : ابتدائي _ ٢/٢١٣; اسلامى _٢/٢٣٤، ٢٣٦، ٢٧٢، ٣/١٠٥، ١٠٦; دينى _٣/٢٨، ٨٧، ١٠٥، ١٠٦; معاشرتى تعاون ٢/٢٧٠; معاشرتى ضروريات ٢/٢٥٤; معاشرتى طبقات ٢/٢٢٠، ٢٥٣; معاشرتى گروہ ٢/٢٠٠، ٢٠١، ٢٠٤، ٢٠٧، ٢١٠ ، ٢٥٣، ٣/٥٧; معاشرے كا انتظام ٣/٢٨; معاشرے كى اصلاح ٢/٢٠٥، ٢٣٢; _ معاشرے كى ترقى كے عوامل ٢/٢١٣، ٢٣٢، ٢٤٦، ٢٧٧، ٣/٧، ٢١، ١٠٣، ١٠٤;معاشرے كى تشكيل كے عوامل ٢/٢٠٥; معاشرے كى ذمہ دارى ٢/ ٢٣٤، ٢٣٨ ، ٢٤٠ ، ٢٧٣ ، ٢٨٢ ، ٣/٨٧، ١٠٤ ; معاشرے كى ساخت ٢/٢٠٥; معاشرے كے انحراف كے عوامل ٢/ ٢٥٧ ; معاشرے كے انحطاط كا پيش خيمہ ٢/٢٦٨; معاشرے كے انحطاط كے عوامل ٢/٢١٣، ٢٤٦، ٢٥٧، ٢٧٥، ٢٧٢، ٣/٢١، ١٠٣ ; معاشرے كے اہداف ٣/١٠٤; معاشرے كے تحولات٢/٢١٣، ٢٤٩، ٢٥١، ٢٥٣،معاشرے كے مختلف پہلو ٢/٢٣٦،٢٤١ نيز ر _ك امن و امان ، انبياء (ع) ، معاشرتى روابط ، معاشرتى نظام ، معاشرہ شناسي

معاشرہ شناسى : ٢/٢٠٤، ٢٤٦، ٢٥٣

معاملہ : ربوى _ ٢/٢٧٥;_ كا گواہ ٢/٢٨٢;_ كى حلّيت ٢/٢٧٥;_ ميں گواہي٢/٢٨٢; نقدى _ ٢/٢٨٢

نيز ر _ ك حج

معاہدہ : _ كے احكام ٢/٢٨٢

معبود : شائستہ و لائق_ ٢/٢٥٥; _ كى خصوصيات ٣/ ٢

معجزہ :

۷۳۰

_ كا سرچشمہ ٣/٤٠، ٤٩، ٥٠;_ كا كردار ٣/٤٩;_ كى اہميت ٣/٤١;_ كى قبوليت ٢/٢٤٨;_ كى نعمت ٢/٢١١

نيز ر _ ك انبياء (ع) ، بنى اسرائيل ، قرآن كريم

معرفت شناسى :٢/٢٦٠

معروف : ر _ ك بالمعروف

معنويات : _ كا خلا ٣/١٠

معيارات : عرفى _٢/٢٢٨،٢٢٩،٢٣١، ٢٣٢، ٢٣٣ ، ٢٣٦،٢٤١; _ كا تزاحم ٢/٢١٩

مغالطہ : ر_ك نمرود

مغضوب لوگ:٣/٧٧

مغفرت : ر_ ك بخشش

مفسدين :٢/٢٠٦، ٢٢٠ _ جہنم ميں ٢/٢٠٦; _ كا مبغوض ہونا ٢/٢٠٥; _ كو دھمكى ٢/٢٢٠، ٣/٦٣

مفلس: _كو مہلت ٢/٢٨٠; _ كى بخشش ٢/٢٨٠; _ كے احكام ٢/٢٨٠ مقام ابراہيم(ع) : ٣/٩٧

مقدسات: _ سے سوء استفادہ ٢/٢٠٤

مقدس ايام :٢/٢١٧

مقدس مقامات: ٢/١٩٦، ١٩٨، ١٩٩، ٢١٧، ٣/٩٦، ٩٧ _ كا كردار ٣/٣٨; _ كى فضيلت ٣/٣٨

مقرّبين :٢/٢٥٣، ٢٨٥، ٣/١٥، ٢١،٣٦، ٤٢، ٤٥، ٤٧، ٥٥، ٥٧

مكر : الله تعالى كے ساتھ _٣/٥٤ ; _ كا دائر ٢/ ٢٠٤; _ كے اثرات ٣/٥٤ نيز ر _ك الله تعالى ، اہل كتاب ، دشمن ، شيطان ، كفار ، منافقين

مكہ معظمہ : اہل _ ٢/١٩٦; اہل _ كى جلا وطنى ٢/٢١٧ ; _ كا نام ركھا جانا ٣/٩٦; _ كے نام ٣/٩٦

ملائكہ :

۷۳۱

_ كا تكلم ٣/٤٢، ٤٣، ٤٥; _ كا نزول ٣/٢١٠; _ كا نقش ٢/٢٤٨، ٣/ ٣٩،٤٢، ٤٣، ٤٥، ٨٠، ٨٧; _ كى آواز ٣/٣٩ ; _ كى اطاعت ٣/٨٣; _ كى رسالت ٢/٢١٠; _ كى گواہى ٣/١٨ ; _ كے فضائل ٣/١٨ نيز ر_ك ايمان ، لعنت ، مريم (ع)

مناجات : الله تعالى سے _ ٣/٤٠، ٤١; _ كا وقت ٣/١٧ نيز ر_ ك مريم (ع)

مناسك حج: ر_ك حج

مناظرہ: _ كے آداب ٣/٦٦ ; ناپسنديدہ _ ٣/٦٦

منافقين: _ اور دين ٢/٢٠٥; _ كا افشائے راز ٢/٢٠٤; _ كا تكبر ٢/٢٠٦;_ كا سلوك ٢/٢٠٤، ٢٠٥، ٢٠٦; _ كا فساد پھيلانا ٢/٢٠٤، ٢٠٥; _ كا مجادلہ ٢/٢٠٤; _ كا مكر ٢/٢٠٤; _ كى حكومت ٢/٢٠٥; _ كى دشمنى ٢/٢٠٤; _ كى ريا كارى ٢/٢٠٤، ٢٠٦; _ كى صفات ٢/٢٠٦; _ كى قدرت طلبى ٢/٢٠٥; _ كى نسل كشى ٢/٢٠٥;_ كے دعوے٢/٢٠٥; _

نيز ر_ ك نفاق

منتظم : _ كى ذمہ دارى ٢/٢٨٦ نيز ر_ك انتظامى صلاحيت

منفعت : _كا كردار ٢/٢١٩:_كا معيار ٢/٢٢١;_كے موارد ٢/٢١٩

منفعت طلبى : ر_ ك انسان

منفى اقدار: ر_ ك اقدار

منى : _ ميں وقوف ٢/٢٠٣

موجودات : _ كا انجام٣/٨٣; _ كا شعور ٣/٨٣; _ كى اطاعت ٣/٨٤; _ كى توحيد ٣/٨٣

موحدين : ٣/٦٨

مور : ٢/٢٦٠

موسى عليہ السلام :

۷۳۲

_ كا الله تعالى كے ساتھ تكلم ٢/٢٥٣; _ كا دين ٢/٢٤٨، ٣/٥٠، ٨٤; _ كى الواح ٢/٢٤٨; _ كى كتاب ٣/٨٤; _ كى نبوت ٣/٨٤;_ كے فضائل ٢/٢٥٣ نيز ر_ ك بنى اسرائيل

موضوع شناسى :٢/٢٣٣،٢٣٦، ٢٤١، ٢٦٣

موعظہ : _ كے عوامل ٢/٢٣١ نيز ر_ ك الله تعالى ، عبرت

مومنين: صدر اسلام كے _ ٢/٢١٢; قيامت ميں _ كا اجر ٢/٧٧٢، ٣/٥٧ ٢/٢١٢، ٢٧٧; متقى _ ٢/٢١٢; _ اور دشمن ٣/٩٩; _ اور كفار ٢/٢٨٦; _ كا اتحاد ٢/٢٥٧; _كا استغفار ٢/٢٨٥;_ كا استہزا ٢/٢١٢; _ كا انجام ٣/١٠٨; _ كا انفاق ٢/٢٦٥; _ كا ايثار ٢/٢٠٧; _ كا ايمان ٢/٢٨٥، ٢٨٦; _ كا تقوى ٣/١٠٢; _ كا جہاد ٢/٢٤٦; _ كا صبر ٢/٢١٤; _ كا عقيدہ ٢/٢٨٥; _ كاعمل ٣/١٠٨; _ كا فقر ٢/٢١٢; _ كو بشارت ٢/٢٢٣; _ كو تسلى ٢/٢١٢، ٢١٤; _ كو تنبيہ ٣/٦٩، ٧٢; _ كى آرزو ٣/٥٣; _ كى آزادى خواہى ٢/٢٤٦; _ كى اطاعت ٣/٥٢; _ كى امداد ٢/٢١٤، ٢٨٦; _ كى اميدوارى ٢/٢١٤، ٢١٨; _ كى بخشش ٢/٢١٨; _ كى بصيرت ٣/١٠٠; _ كى تشويق ٢/٢٥٦، ٢/٧٤; _ كى جلا وطنى ٢/٢١٧;_ كى حمايت ٣/٦٨; _ كى خصوصيات ٢/٢٨٦; _ كى دعا ٢/٢٨٥، ٢٨٦; _ كى ذمہ دارى ٢/٢٠٨، ٢٢٤، ٢٤٣، ٢٦٧، ٢٧٨، ٢٨٦، ٣/١٠٠، ١٠٢، ١٠٣، ١٠٤; _ كى روزى ٢/٢١٢; _ كى سرزنش ٣/١٠٦; _ كى صفات ٢/٢١٨، ٢٣٢، ٢٧٧، ٢٨٥، ٢٨٦، ٣/٥٢; _ كى مشكلات ٢/٢١٤;_كى ہدايت ٢/٢١٣، ٢٥٧، ٢٥٩;_كے دشمن ٢/٢٠٨; _ كے سرپرست ٢/٢٥٧; _ كے فضائل ٢/٢٠٧، ٢١٢، ٢١٧، ٢١٨، ٢٧٧، ٣/٥٧، ٦٨، ١٠٠; _ معاشرے ميں ٢/٢٨٢; _ ميں ارتداد ٣/٧٢، ١٠١; _ ميں گمراہى ٣/١٠١ نيز ر_ ك اہل كتاب ، بنى اسرائيل ، منافقين

مويشى پالنا : مويشى پالنے سے محبت ٣/١٤

مہاجرين : _ كى اميدوارى ٢/٢١٨; _ كى بخشش ٢/٢١٨; _ كى صفات ٢/٢١٨; _ كے فضائل ٢/٢١٨

مہر: _كو معاف كردينا ٢/٢٣٧; _ كے احكام ٢/٢٢٩، ٢٣٦، ٢٣٧

مہرباني: _ كى اہميت ٢/٢٨٦

۷۳۳

مہلت : ر_ ك الله تعالى

ميانہ روى : ر_ ك اعتدال

ن

ناسخ و منسوخ :٣/٧

نافرمانى : ر_ ك عصيان

نام : ناموں كا كردار ٢/١٩٨

نامحرم : _ كے احكام ٣/٣٧; _ كے ساتھ گفتگو ٢/٢٣٥، ٣/٣٧

نبوت : _ كا سرچشمہ ٣/٤٩، ٧٣; _ كى قدر و منزلت ٣/٧٤; _ كے دلائل ٣/٥٠، ٧٣، ٨١ نيز ر_ك انبيائ(ع) ،ايمان

ندامت : ر_ ك پشيماني

نذر: اولاد كى _ ٣/٣٥; _ كى جزا ٢/٢٧٠; _ كى تشويق ٢/٢٧٠;_ كى وفا ٣/٣٦; _ كى وفا كرنے كا سرچشمہ ٢/٢٧٠; _ كى وفا كرنے كے اثرات ٢/٢٧٠; _ كى وفا نہ كرنا ٢/٢٧٠; _ كے آداب ٢/٢٧٠;_ كے احكام ٣/٣٥ نيز ر_ ك عمران (ع)

نسخ: ر_ ك احكام ، اديان ، تورات، ناسخ و منسوخ

نسل: _ كى بقا ٢/٢٢٣; _ كى حفاظت ٢/٢٠٥

نسل پرست لوگ:٣/٢٤، ٧٣ نيزر _ ك نسل پرستي

نسل پرستى : _ كى نفى ٢/١٩٩; _ كے اثرات ٣/٧٥ نيز ر_ ك نسل پرست لوگ ، يہود

نسل كشي: _ كا مبغوض ہونا ٢/٢٠٥

نسلى امتياز : ر_ ك نسل پرستي

نسيان:

۷۳۴

ر_ ك فراموشي

نصرت : ر_ ك الله تعالى ، امداد

نظريہ كائنات : ٢/٢٠٧، ٢١٩، ٣/٦، ٢٧، ٤٠، ٥٥ _ اور آئيڈ يا لوجى ٢/٢٢٣، ٢٥٤، ٢٦٠، ٣/٢٨، ٢٩، ٣٠، ٧٥

نظم و نسق: _ كا كردار ٣/٥٢; _ كى اہميت ٣/٥٢، ١٠٤

نعمت : اخروى _ ٣/١٥، ٧٧; _ كا شكر ٢/٢٧٦; _ كا كفران ٢/٢٥٤، ٢٧٦، ٣/١٠٦; _ كى فراوانى ٢/٢٦٨; _ كى قدر و قيمت ٣/١٤، ٧٧ نيز ر_ك اتحاد ، احكام ، الله تعالى ، برادرى ، بنى اسرائيل ، تمسك ، حكمت ، ذكر ، قرآن كريم ، كتابت ، معجزہ

نفاق: _ كا محرك ٢/٢٠٥; _ كے اثرات ٢/٢٠٦; ٣/٧٢

نيز ر_ك منافقين

نفرين: ر_ ك لعنت ، مباہلہ

نفسيات : تربيتى _ ٢/٢١٤، ٢٧٧ نيز ر_ ك كردار، نفسياتى اضطراب ، تحريك

نفسياتى اضطراب : _ كے عوامل ٢/٢٧٥، ٢٧٧ نفسياتى جنگ : ٣/١٢

نفقہ : _ كى عدم ادائيگى ٢/٢٣٣; _ كے احكام ٢/٢٣٣،٢٤٠

نقصان : ر_ ك زياں

نماز : _ اديان ميں ٣/٣٩، ٤٣; _ ترك كرنے كے اثرات ٢/٢٧٧; _ خوف ٢/٢٣٩;_ ظہر كى اہميت ٢/٢٣٨; _ كا توقيفى ہونا ٢/٢٣٩; _ كا قيام ٢/٢٣٨، ٢٧٧; _ كى اہميت ٢/٢٣٨، ٢٣٩; _ كى شرائط ٢/٢٣٩; _ كى فضيلت ٢/٢٧٧; _ كے آداب ٢/٢٣٨; _ كے اثرات ٢/٢٣٨، ٢٧٧; _ كے احكام ٢/٢٣٩، ٣/٤٣; _ كے اركان ٣/٤٣; _ ميں خضوع ٢/٢٣٨; _ ميں دعا ٢/٢٣٨; _ ميں ركوع ٣/٤٣; _ ميں سجدہ ٣/٤٣; _ وسطى ٢/٢٣٨

نماز با جماعت : ٣/٤٣

۷۳۵

نماز شب:٣/١٧

نمرود : _ كا استدلال ٢/٢٥٨; _ كا طغيان ٢/٢٥٨; _ كا ظلم ٢/٢٥٨; _ كا غرور ٢/٢٥٨; _ كا كفر ٢/٢٥٨; _ كا مغالطہ ٢/٢٥٨; _ كا واقعہ ٢/٢٥٨،٢٦٦; _ كى سركشى ٢/٢٥٨; _ كى سلطنت ٣/٢٥٨; _ كى قدرت ٢/٢٥٨; _ كى گمراہى ٢/٢٥٨

نمونہ عمل : ر_ ك ابراہيم (ع) ، اہل بيت(ع) ، تربيت

نوح عليہ السلام : _ كا برگزيدہ ہونا ٣/٣٣; _ كى نسل ٣/ ٣٤; _ كے فضائل ٣/٣٣

نور: _ تك پہنچنے كا سبب ٢/٢٥٧; _ سے خروج ٢/٢٥٧; _ كى طرف ہدايت ٢/٢٥٧; _و ظلمت ٢/٢٥٧

نہى از منكر : _ ترك كرنا ٣/١٠٥، ١٠٦; _ كى اہميت ٣/٢١، ١٠٤، ١٠٨; _ كے اثرات ٣/١٠٥، ١٠٦، ١٠٧; _ كے احكام ٣/٢١; _ كے موارد ٢/٢٧٩، ٣/٨٧ ، ٩٨، ٩٩ نيز ر_ ك امر بالمعروف ،عمومى نظارت

نيت: برى _ كى سزا ٢/٢٣٥; _ كا حساب كتاب ٢/٢٨٤; _ كا نقش ٢/٢٦٥، ٢٦٧، ٢٧٢; _ كى اہميت ٢/٢٢٥، ٢٦٥; _ كے اثرات ٢/٢٦١; _ ميں اخلاص ٢/٢٤٥، ٣/٣٥ نيز ر_ك انسان ، طلاق ، علم ، قصد قربت

نيك عمل : ر_ ك عمل صالح

نيك لوگ : _وں كى جزا ٢/١٩٧

نيكى : _ سے محروميت ٣/٩٢ ; _ كا انجام ٢/٢٨٦; _ كا سبب ٢/٢٧١، ٣/٩٢; _ كا سرچشمہ ٣/٢٦; _ كى جزا ٣/٩٢; _ كے اثرات ٣/٣١; _ كے موارد ٣/١٠٤ نيز ر_ ك نيك لوگ

نيكى كرنا: اس كى علامتيں ٢/١٣٦; اس كى فضيلت ٢/٢٣٧; اس ميں اعتدال ٢/٢٣٦

نيز ر_ ك اہل بيت (ع) ، عورت

نيكى كرنے والے :

۷۳۶