ثواب الاعمال

ثواب الاعمال 0%

ثواب الاعمال مؤلف:
زمرہ جات: متفرق کتب

ثواب الاعمال

مؤلف: شیخ صدوق علیہ الرحمہ
زمرہ جات:

مشاہدے: 28841
ڈاؤنلوڈ: 4944

تبصرے:

ثواب الاعمال
کتاب کے اندر تلاش کریں
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 38 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 28841 / ڈاؤنلوڈ: 4944
سائز سائز سائز
ثواب الاعمال

ثواب الاعمال

مؤلف:
اردو

ثواب الاعمال ۱

بیت الخلاء میں جاتے وقت بسم الله کہنے کا ثواب

( ۱) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) اپنے اجداد اور وہ حضرت امیر المؤمنین سے روایت بیان کرتے ہیں کہ جب بھی پیشاب و غیرہ کرنے کیلئے برھنہ ہونے لگو تو بسم الله کہو ، تو فارغ ہونے تک شیطان اپنی آنکھیں بند رکھتا ہے۔

وضو کرتے وقت خدا کا نام لینے کا ثواب

( ۱) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں جو وضو کرتے وقت خدا کا نام لے گا تو اسکا تمام بدن پاک ہو جائے گا اور ایسا کرنا دو وضوؤں کے درمیان اسکے گناہ کا کفارہ ہوگا اور اگر کوئی وضو کرتے وقت الله کا نام نہ لے تو فقط اعضاء وضو والا جسم کا حصہ پاک ہوگا۔

( ۲) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں جو شخص وضو کرتے وقت خدا کا نام زبان پر جاری کر یگا تو گویا اس نے غسل کیا ہے۔

حضرت امیر المؤمنین کی طرح وضو کرنے کا ثواب

( ۱) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں ایک دن حضرت امیر المؤمنین (علیہ السلام) محمد ابن حنفیہ کیساتھ تشریف فرماتھے آپ نے فرمایا محمد میرے لئے پانی کا برتن لے آؤ تا کہ میں نماز کیلئے وضو کروں ، جب محمد ابن حنفیہ پانی کا برتن لائے تو آپ نے اپنے دائیں ہاتھ میں پانی لیکر بائیں ہاتھ پر ڈالا اور پھر فرمایابِسمِ الله وَالحَمدُ للهِ الّذِی جَعَلَ المَاءَ طَهُوراً وَلَم یَجعَلهُ نَجساً پھر آپ نے اس جگہ کو دھو یا اور فرمایااَلَّلهُمّ حَصِّن فَرَجِی وَ اَعِفَّه،وَاستُرعَورَتِی وَحَرِّمنِی عَلیَ النَّار پھر آپ نے کلی کی اور فرمایااَلَّلهُمّ لَقِّنِی حُجَّتِی یَومَ اَلقَاکَ وَ اَطلِق لِسانیِ بِذکرِک پھر ناک میں پانی ڈالتے ہوئے فرمایااَلَّلهُمّ لاَ تُحَرِّم عَلیّٰ رِیحَ الجَنَّةِ وَاجعَلنِی مِمَّن یَشُمُّ رِیحَهٰا و رُوحَهَا وَ رِیحَا نَهٰا و طِیبَهَا ، راوی کہتا ہے پھر آپ نے اپنا چہرہ مبارک دھویا اور فرمایااَلَّلهُمّ بَیّض وَجهیِ یَومَ تَسوَّدُ فیهِ الوُجوهُ وَ لاَ تُسوِّد وَجهیِ یَومَ تَبیَضُّ فِیهِ الوُجوهُ پھر آپ نے دایاں ہاتھ دھوتے وقت فرمایااَلَّلهُمَّ اَعطِنِی کِتَابی بِیَمِینِی وَ الخلُدَ فیِ الجِنَانِ بَیَسارِی وَ حَاسِبنیِ حِسَاباً یَسِیراً پھر بایاں ہاتھ دھویا اورفرمایااَلَّلهُمّ لاتُعطِنِی کِتَابی بِشِمٰالِی وَلاَ مِن وراء ِ ظَهرِی وَ لاَ تجعَلهٰا مَغلُولَةً اِلیٰ عُنُقِی وَ اعُوذُبِکَ مِن مُقَطِعَاتِ الَنَیرَانِ پھر آپ نے سر کا مسح کیا اور فرمایااَللَّهُمَّ غَشِّنِی بِرَحمَتِک وَ بَرکَاتِکَ وَ عَفوِکَ اور پھر پاؤں کا مسح کرتے ہوئے فر ما یااَللَّهُمَّ ثَبِّتنِی عَلیٰ الصِّرَاطِ یُومَ تَزِلُّ فِیهِ الاَقدَامِ وَ اجعَل سَعیِی فِی مَا یُرضِیکَ عَنِّی یَا اَرحَمَ الرَّاحِمِینَ اسوقت آپ نے اپنا چہرہ محمد ابن حنفیہ کی طرف کیا اور فرمایا اے محمد جو میری طرح وضو کرے گا اور یہ دعائیں پڑھے گا تو الله تعالیٰ استعمال ہونے والے پانی کے ہر قطرے کی تعداد میں فرشتے پیدا کرے گا جو قیامت تک الله تعالیٰ کی تسبیح تقدیس اور کبر یائی کرتے رہیں گے اور خدا انکے اس عمل کا ثواب و ضو کرنے والے کو عطا کرے گا۔

تولیے سے اعضاء وضو کے صاف کرنے یا نہ کرنے کا ثواب

( ۱) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں جو وضو کے بعد تو لیے و غیرہ سے اعضاء وضو صاف کرے گا اسے ایک نیکی کا ثواب ملے گا اور جو وضو کے بعد کسی چیز سے خشک نہیں کرے گا اور اعضاء وضو خود بخود خشک ہو جائیں تو اسے تیس نیکیوں کا ثواب ملے گا۔

نماز مغرب اور صبح کے وضو کا ثواب

( ۱) حضرت امام موسیٰ کاظم (علیہ السلام) فرماتے ہیں جو شخص نماز مغرب کیلئے وضو کریگا تو یہ وضو اسکے گذشتہ دن کے گناہوں کا کفارہ ہوگا مگر یہ کہ گناہ کبیرہ ہو اور جو نماز صبح کیلئے وضو کریگا تو یہ اسکے گذشتہ رات کے گناہوں کا کفارہ ہو گا مگر یہ کہ گناہ کبیرہ ہو۔

وضو کرتے وقت آنکھیں کھلی رکھنے کا ثواب

( ۱) حضرت رسول خدا فرماتے ہیں

وضو کرتے وقت آنکھیں کھلی رکھا کرو شاید ایسا کرنے سے تم جہنم کی آگ دیکھنے سے بچ جاؤ۔

دوبارہ (تجدید) وضو کا ثواب

( ۱) حضرت امام رضا (علیہ السلام) فرماتے ہیں

نماز عشاء کیلئے تجدید وضو، لا و الله اور بلیٰ والله (نہیں خدا کی قسم ، ہاں خدا کی قسم ) جیسی قسموں کے گناہ کو مٹا دیتا ہے۔

( ۲) حضرت امام صادق(علیہ السلام) فرماتے ہیں

جو نماز کے علاوہ تجدید وضو کرتا ہے تو الله تعالیٰ استغفار کے بغیر ہی اسکے گناہوں کی معافی کی تجدید کردیتا ہے۔

مسواک کرنے کا ثواب

( ۱) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں

مسواک کرنے کی بارہ خاصیتں ہیں ، سنت پیغمبر ہے ، منہ کو صاف رکھتا ہے آنکھوں کو نورانیت ملتی ہے خدا راضی ہوتا ہے دانت سفید ہوتے ہیں ، دانتوں کو خراب ہونے سے محفوظ رکھتا ہے ، جبڑا مضبوط کرتا ہے، کھانے کی بھوگ لگتی ہے ، بلغم دور کرتا ہے ،حافظہ زیادہ ہوتا ہے ، نیکیاں دگنی ہوتی ہیں اور ملائکہ خوش ہوتے ہیں۔

( ۲) حضرت جعفر صادق (علیہ السلام) روایت کرتے ہیں کہ حضرت امام محمد باقر (علیہ السلام)نے فرمایا :

اگر لوگوں کو مسواک کرنے کے فوائد کا علم ہوتا تو وہ بستر میں بھی مسواک کرتے۔

( ۳) حضرت امام محمد باقر (علیہ السلام) فرماتے ہیں

مسواک کرنے سے بلغم جاتا رہتا ہے اورعقل زیادہ ہوتی ہے ۔

احترام مسجد میں آب دہان منہ میں لے جانا

( ۱) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ حضرت رسول خدا نے فرمایا

جو شخص تعظیم مسجد کے حق کا لحاظ کرتے ہوئے آب دہان (تھوک) منہ میں لیجاتا ہے ،خدا دھان کو اسکے بدن کی سلامتی کا عامل قرار دے گا اور اس کے جسم کو کوئی آسیب نہیں پہنچے گا۔

( ۲) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں

جو شخص مسجد میں تھوک نہ پھینکے اور گلے میں لے جائے تو اسے جو بیماری بھی ہوگی وہ (جلد) تندرست ہو جائے گا۔

سوتے وقت وضو کرنے کا ثواب

( ۱) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں

جو شخص باو وضو ہو کر بستر پر جائے تو رات کو جتنی دیر تک سورہا ہے اسکا بستر مسجد کی طرح عبادت گاہ ہوگا۔

زیادہ کلی کرنے اور ناک میں پانی ڈالنے کا ثواب

( ۱) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں

جو شخص کثرت سے کلی کرے اور ناک میں پانی ڈالے تو اس سے بخشش کا سامان ہو گا اور شیطان سے نفرت ہوگی۔

کپڑا باندھ کر حمام جانے کا ثواب

( ۱) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں جو شخص کوئی کپڑا باندھ کر (دھوتی وغیرہ) حمام جائے گا تو الله تعالیٰ اسے اپنے حجاب سے باحجاب رکھے گا۔

کسی مؤمن کی شرم گاہ نہ دیکھنے کا ثواب

( ۱) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں

جو شخص حمام میں جائے اور مؤمن بھائی کی شرم گاہ نہ دیکھے تو الله تعالیٰ اسے جہنم کے کھولتے ہوئے پانی سے محفوظ رکھے گا۔

خطمی سے سرد ھونے کا ثواب

( ۱) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں

خطمی سے سرد ھوناسردرد ، بیزاری اور فقر سے نجات کا موجب ہے اور سر کو خشکی سے محفوظ رکھتا ہے۔

( ۲) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام)فرماتے ہیں

خطمی سے سردھونا فقر کی دوری کا سبب ہے اس سے روزی بڑھتی ہے اور مزید فرمایا یہ (امراض و غیرہ کا ) تعویذ ہے۔

( ۳) حضرت امام موسیٰ کاظم (علیہ السلام) فرماتے ہیں

خطمی سے سردھونا رزق زیادہ کرنے کا بہترین عمل ہے۔

بیری کے پتوں (سدر) سے سر دھونے کا ثواب

( ۱) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں

حضرت رسول خدا بیری کے پتوں سے سر دھوتے ہوئے فرمایا کرتے تھے اپنے سر کو بیری کے پتوں سے دھویا کرو کیونکہ تمام مقرب فرشتے اور پیامبران گرامی اسے مقدس جانتے ہیں جو شخص بیر کے پتوں سے سر دھوئے گا خدا ستر دن تک شیطانی وسو سوں کو اس سے دور رکھے گا ، جس شخص سے خداوند متعال ستر دن تک و سوسہ شیطانی کو دور رکھے وہ گناہ نہیں کرتا اور جوگناہ نہ کرے وہ جنت میں جائے گا۔

( ۲) عیسیٰ بن عبدالله علوی اپنے والد سے اور وہ اپنے دادا سے روایت بیان کرتے ہیں۔

کہ حضرت رسول خدا (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) جب غمگین ہوتے تو حضرت جبرائیل آکر کہتے اپنے سر کو بیری کے پتوں سے دھو لیجیئے۔

خضاب کرنے کا ثواب

( ۱) حضرت رسول خدا (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) کے پاس اطلاع پہنچی کہ آپ کے اصحاب میں سے بعض لوگوں نے اپنی داڑھیوں کو زرد رنگ کا خضاب کیا ہے حضرت نے فرمایا : یہ اسلامی خضاب ہے میں ان لوگوں سے ملنا چاہتا ہوں حضرت علی (علیہ السلام) فرماتے ہیں میں ان کے پاس گیا اور انہیں حضرت کے فرمان سے آگاہ کیا۔ وہ لوگ حضرت کی خدمت میں حاضر ہوئے جب حضرت نے انہیں دیکھا تو فرمایا یہ اسلامی خضاب ہے ، حضرت امیر المؤمنین (علیہ السلام) فرماتے ہیں جب انہوں نے یہ بات سنی تو خضاب کی طرف زیادہ راغب ہوئے اور انہوں نے اپنی داڑھیوں کو سرخ رنگ کا خضاب کیا جب حضرت تک یہ خبر پہنچی تو آپ نے فرمایا یہ خضابِ ایمان ہے مجھے اچھا لگتا ہے کہ میں انہیں دیکھوں حضرت امیر المؤمنین کہتے ہیں میں ان کے پاس گیا اور حضرت کے فرمان سے آگاہ کیا وہ لوگ حضرت کی خدمت میں شرفیاب ہوئے۔ حضرت نے انہیں دیکھتے ہوئے فرمایایہ خضابِ ایمان ہے انہوں نے اس فرمان کو سننے کے بعد مرتے دم تک اس پر عمل جاری رکھا ۔

( ۲) حضرت رسول خدا فرماتے ہیں

خدا کے نزدیک محبوب ترین خضاب گہرا سیاہ رنگ کا ہے۔

( ۳) حضرت رسول خدا فرماتے ہیں

خضاب کے لئے ایک درہم خرچ کرنا الله کی راہ میں سو درہم خرچ کرنے سے بر تر ہے ، خضاب کی چودہ خصوصیات ہیں ۔ کانوں سے ہوا کو روکتا ہے ، آنکھوں کی بینائی بہتر کرتا ہے ، ناک کی جڑ کو نرم کرتا ہے ، منہ سے خوشبو آتی ہے ، جبڑے محکم اور مضبوط ہوتے ہیں ۔ بغلوں کی بدبو ختم ہوجاتی ہے، و سوسہ شیطانی کم ہوتا ہے ، فرشتوں کی خوشحالی ، مؤمنوں کے لئے بشارت اور کافروں کی سختی کا باعث ہے ۔ یہ زینت ، خوشبو اور قبر کی سختی سے دوری کا مو جب ہے ، اور خضاب کی وجہ سے منکر و نکیر حیاء کریں گے ۔

( ۴) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں

مہندی انسان سے بدبو کو دور کرتی ہے، آبرو اور عزت میں اضافہ کرتی ہے منہ کو خوشبو دار بناتی ہے اور اولاد کو نیکو کار بناتی ہے۔ مزید فرمایا جو شخص نورہ استعمال کرنے کے بعد سر سے پاؤں تک مہندی لگائے تو اس سے فقر دور ہو جائے گا۔

( ۵) حضرت امام موسیٰ کاظم علیہ السلام فرماتے ہیں

سیاہ رنگ کا خضاب عورتوں کی زینت اور دشمنوں کی خواری کا موجب ہے ۔

( ۶) حضرت امام موسیٰ کاظم علیہ السلام فرماتے ہیں کہ حضرت رسول خدا نے فرمایا

جو شخص نورہ استعمال کرے اور بدن کو مہندی سے خضاب کرے تو دوسری دفعہ ان چیزوں کے استعمال تک الله اسے تین چیزوں سے محفوظ رکھے گا ۔ جزام ، برص اور خارش جیسی بیماریاں ۔

نورہ استعمال کرنے کا ثواب

( ۱) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) روایت کرتے ہیں کہ حضرت امیرالمؤمنین (علیہ السلام) نے فرمایا

نورہ تعویذ ہے اور جسم کو پاک و صاف کرتا ہے۔

سر میں کنگھی کرنے کا ثواب

( ۱) حضرت رسول خدا فرماتے ہیں

سر میں کنگھی کرنے سے وباء دور ہوتی ہے، روزی زیادہ ہوتی ہے اور جماع میں کثرت ہوتی ہے۔

داڑھی میں ستر مرتبہ کنگھی کرنے کا ثواب

( ۱) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں

جو شخص ایک ایک کرکے گنتے ہوئے ستر مرتبہ داڑھی میں کنگھی کرے تو چالیس دن تک شیطان اسکے نزدیک نہیں آئے گا۔

سرمہ لگانے کا ثواب

( ۱) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں

سرمہ بصارت کو جلاء بخشتا ہے ، اشکوں کو روکتا ہے اور بال اگاتا ہے۔

( ۲) حضرت امام رضا (علیہ السلام) فرماتے ہیں

جو الله اور روز قیامت پر یقین رکھتا ہے ، وہ سرمہ لگائے۔

( ۳) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں

رات کو سوتے وقت سرمہ لگانے سے آنکھوں سے پانی بہنا بند ہو جائے گا۔

( ۴) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام)فرماتے ہیں

سرمہ لگانے سے بال اگتے ہیں ، اشک خشک ہوتے ہیں ، تھوک گاڑھی ہوتی ہے اور بصارت کو جلاء ملتی ہے۔

بال کٹوانے کا ثواب

( ۱) راوی کہتا ہے کہ مجھے حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) نے فرمایا

سر کے بال کٹواؤ تا کہ حشرات ریز ، جوئیں اور کثافت کم ہو ، بال کٹوانے سے گردن موٹی ہوتی ہے اور آنکھوں کو جلاء ملتی ہے۔

ناخن کاٹنے اور مونچھیں چھوٹی کرنے کا ثواب

( ۱) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) اپنے اجداد سے روایت بیان کرتے ہیں کہ حضرت رسول خدا نے فرمایا ۔

جو شخص جمعہ والے دن ناخن اتارے گا الله تعالیٰ اسکی انگلیوں سے تکلیف کو نکال دے گا اور دوا کو داخل کرے گا۔

( ۲) حضرت رسول خدا نے فرمایا

جو ہفتہ یا جمعرات کو ناخن کاٹے گا اور مونچھیں چھوٹی کرے گا اسے داڑھ اور آنکھ درد سے معافی ہے۔

( ۳) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام)نے فرمایا

جو ایک کے علاوہ باقی ناخن جمعرات کو اتارے اور اس ایک کو جمعہ کیلئے چھوڑدے تو الله اسے فقر سے دور رکھے گا۔

( ۴) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) اپنے اجداد سے روایت کرتے ہیں کہ حضرت رسول خدا نے فرمایا ناخن اتارنا بڑی تکلیفوں میں رکاوٹ اور رزق میں اضافے کا سبب ہے ۔

( ۵) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں

جمعہ کے دن ناخن اتار نا انسان کو جزام ،برص اور اندھے پن سے نجات دیتا ہے اگر ناخن نہ بھی اتارنے ہوں تو کوئی چیز پھیر لے ۔

( ۶) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں

جو شخص جمعہ والے دن ناخن اور مونچھیں کاٹتے ہوئے یہ کہے بِسمِ اللهِ وَ بِاللهِ وِ عِلٰی مِلَّةِ رَسُولِ الله۔ تو اسے ہر بال اور ناخن کی تعدا د میں حضرت اسماعیل کی اولاد سے ایک غلام آزاد کرنے کا ثواب ملے گا۔

اس کتاب کے مؤلف جناب ابو جعفر بن علی (شیخ صدوق ) کہتے ہیں کہ میرے والد رحمة الله کی مجھے ایک نصیحت یہ تھی کہ بیٹا اپنے ناخن کاٹو اور مونچھیں چھوٹی کرواؤ دائیں ہاتھ کی چھوٹی انگلی سے ناخن کاٹنا شروع کرو اور جب بھی یہ دو کام کرنے لگو تو یہ دعا پڑھا کرو بِسم الله و بِا للهِ و عَلیٰ مِلَّةِ رَسُولِ اللهِ بیٹا جو یہ عمل بجالائے گا تو خدا اسے ہر ناخن اور بال کی تعداد میں غلام آزاد کرنے کا ثواب عطا کرے گا اور اسے موت کے علاوہ کسی بیماری میں مبتلا نہیں کریگا۔

سفید جوتے پہننے کا ثواب

( ۱) سدیر سیر فی کہتا ہے میں سفید جوتا پہن کر حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) کی زیارت کیلئے گیا تو حضرت نے مجھے فرمایا اے سدیر یہ کیسا جوتا ہے ؟ کیا عمداً پہنا ہے ؟ میں نے عرض کیا۔ میں آپ پر قربان جاؤں ۔ نہیں (ویسے ہی پہنا ہے ) حضرت نے فرمایا جو شخص سفید جوتا خرید نے کے ارادے سے بازار جائے اور جوتا خرید لائے تو جوتا پرانا ہونے تک اسے ایسا مال ملتا ہے جسکا اسے گمان تک نہیں ہے۔

ابو نعیم کہتا ہے کہ مجھے سدیر نے بتایا کہ میرا یہ جوتا ابھی پرانا نہیں ہوا تھا مجھے ایسی جگہ سے سو دینار ملے جسکا مجھے گمان تک نہ تھا۔

زرد رنگ کا جوتا پہننے کا ثواب

( ۱) حنان بن سدیر کہتا ہے کہ میں سیاہ جوتا پہن کر حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) کی زیارت کو گیا۔

حضرت نے فرمایا۔

سیاہ جوتا کیوں پہن رکھا ہے ؟ کیا اس کے مضرات سے واقف نہیں ہو ؟ میں نے عرض کی ، اسکا کیا ضرر ہے ؟ فرمایا یہ بینائی اور مردانہ قوت کم کرتا ہے۔ اور یہ غم و غصہ کا موجب ہے۔ مزید یہ کہ یہ جبار لوگوں کا لباس ہے۔ زرد جوتا پہن اور اسکے فوائد سے بہرہ مند ہو۔ عرض کی ، اسکے کیا فوائد ہیں ؟ فرمایا بینائی اور مردانہ قوت میں اضافہ کرتا ہے ، غم و غصہ کو ختم کرتا ہے۔ اور پیامبران گرامی قدر کے لباس کا حصّہ ہے۔

جوتا پہننے کا ثواب

( ۱) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں جوتا پہننے سے بینائی بڑھتی ہے۔

( ۲) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں

جو ہمیشہ جوتا پہنتا ہے وہ جزام میں مبتلا نہیں ہوگا۔ راوی کہتا ہے میں نے پوچھا گرمیوں میں یا سردیوں میں ؟ فرمایا اس میں کوئی فرق نہیں ہے۔ (خواہ کوئی موسم بھی ہو جوتا پہنے)

نیا لباس کاٹتے وقت (انا انزلناہ) کی تلاوت کا ثواب

( ۱) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں جو شخص نیا کپڑا کاٹنے لگے تو پہلے چھتیس مرتبہ سورہ قدر کی تلاوت کرے جبتَنَزَّلُ المَلاَئِکَةُ پر پہنچے تو کپڑے پر پانی کا ہلکا سا چھڑکاؤکرے۔ پھر دو رکعت نماز پڑھے اور یہ دعا مانگےاَلحَمدُللهِ الَّذِی رَزَقنِی مَا اَُتَجمَّلُ بِه فیِ النّاسِ وَ اُٴوَارِی بِه عَورَتِی وَأُصَلِّی فِیه لِربَّی وَ اَحمَدُ اللهَ اس کپڑے کے پرانے ہونے تک ہمیشہ کھانے پینے کی چیزوں میں وسعت رہے گی۔

آئینہ دیکھتے وقت خدا کی زیادہ ستائش کرنے کا ثواب

( ۱) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) روایت بیان کرتے ہیں کہ حضرت رسول خدا نے فرمایا خدائے بزرگ نے جنت کو ان نوجوان کیلئے قرار دیا ہے جو زیادہ آئینہ دیکھے اور کثرت سے خدا کی حمد اور ستائش بجالائے۔

کسی یہودی عیسائی اور مجوسی کو دیکھ کر مندرجہ ذیل ذکر کی تلاوت کا ثواب

( ۱) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) اپنے والد اور وہ اپنے اجداد سے روایت کرتے ہیں کہ حضرت رسول خدا (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) نے فرمایا جو شخص یہودی، عیسائی، مجوسی یا کسی غیر مسلم کو دیکھ کر یہ کہےاَلحَمدُ للهِ ِ الّذِی فَضَّلنِی عَلَیکَ بِالاسلَام دِیناً وَ بِالقُرآنِ کِتَاباً و بِمُحَمدٍ نَبِیاً وَبِعَلیٍّ امَاماً وَ بالمُؤمِنِینَ ۱خوَاناً وَ بِالکَعبَةِ قِبلَةً تو خدا پڑھنے والے کو ان لوگوں کیساتھ جہنم میں جمع نہیں کرے گا ۔

کامل وضو ، عمرہ، نماز اور ادائے زکات کا ثواب

( ۱) حضرت امام موسیٰ کاظم (علیہ السلام) اپنے والد حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) سے روایت بیان کرتے ہیں کہ حضرت رسول خدا نے فرمایا۔ جو شخص کامل وضو کرے۔ عمدگی سے نماز بجالائے۔ اپنے مال کی زکات ادا کرے ، غصے اور زبان پر کنٹرول رکھے ، اپنے گناہوں سے استغفار کرے ، اپنے نبی کی اہلبیت کا خیر خواہ رہے۔ تو اسکے ایمان کے تمام حقائق کامل ہونگے۔ اور اسکے لئے جنت کے دروازے کھلے ہونگے۔

رَضِیتُ بِالله رَبّاً کہنے کا ثواب

( ۱) حضرت رسول خدا فرماتے ہیں جو شخصرَضِیتُ بِالله رَبّاً،وَبِالاِسلاَمِ دِیناً وَ بِمُحَمَّدٍ رَسُولاً وَ بِأهلِ بَیتِهِ أَولِیأء ً کہے تو قیامت والے دن الله کا حق ہے کہ اسے راضی کرے ۔

شب و روز کی دعا کا ثواب

( ۱) حضرت رسول خدا فرماتے ہیں کیا چاہتے ہو کہ میں تمھیں ایسا اسلحہ دوں جس سے تمھارا رزق زیادہ ہو اور تم دشمنوں کے شر سے محفوظ رہ سکو ۔کہنے لگے ، جی ہاں (یارسول الله) ، حضرت نے فرمایا ہر شب وروز دعا مانگا کرو۔ کیونکہ دعا مؤمن کا اسلحہ ہے۔

مسجد جانے کا ثواب

( ۱) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں کہ تورات میں لکھا ہے کہ زمین پر میرے گھر مساجد ہیں۔ خوش قسمت ہے وہ عبد جو اپنے گھر وضو کرکے میرے گھر میری زیارت کے لئے آتا ہے جان لو !زیارت کروانے والے کیلئے زائر کی تکریم کرنا ضروری ہے۔

ایک اور حدیث میں ہے۔ جان لو ! تاریکی میں مساجد کی طرف جانے والوں کو قیامت والے دن درخشاں نور کی بشارت اور خوشخبری ہے۔

مسجد میں رفت وآمد کا ثواب

( ۱) حضرت امیر المؤمنین فرماتے ہیں جو مساجد میں رفت و آمد رکھتے ہیں۔ وہ آٹھ چیزوں میں سے (کم از کم) ایک چیز کو (ضرور) حاصل کرینگے۔ راہ خدا میں کسی بھائی سے استفادہ یا بہت زیادہ علم کا حصول ،یا محکم نشانی کا ظہور یا اس رحمت کا ملنا جسکا انتظار تھا یا نابود ی سے بچانے والی گفتگو کا حصول یا ہدایت کرنے والے کلام کی سماعت یا خوف کی وجہ سے ترک گناہ ، یا شرم کی وجہ سے گناہ سے دوری۔

پیدل مسجد جانے کا ثواب

( ۱) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں جو شخص مسجد میں پیدل جائے گا تو جب بھی وہ اپنا پاؤں خشک و تر جگہ پر رکھے گا تو اس زمین سے لیکر ساتوں زمین تک سب اس کے لئے خدا کی تسبیح و تقدیس بجا لائیں

گے۔

قرآنی گفتگو اور مسجد کے گھر ہونے کا ثواب

( ۱) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) اپنے والد سے اور وہ اپنے اجداد سے روایت کرتے ہیں کہ حضرت رسول خدا نے فرمایا۔

جس کی گفتگو قرآن ہوگی اور گھر مسجد ہو گا تو خدا جنت میں اسکے لئے گھر بنائے گا۔

وضو کرکے مسجد جانے کا ثواب

( ۱) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں۔

تورات میں لکھا ہے کہ زمین پر میرے گھر مساجد ہیں۔ خوش قسمت ہے وہ عبد جو اپنے گھر وضو کرکے میرے گھر میری زیارت کے لئے آئے جان لو !زیارت کروانے والے کیلئے زائر کی تکریم کرنا ضروری ہے۔

( ۲) حضرت رسول خدا فرماتے ہیں۔

جان لو الله کا فرمان ہے کہ زمین پر میرے گھر مساجد ہیں جسطرح ستارے اہل زمین کیلئے نور افشانی کرتے ہیں اسی طرح مساجد اہل آسمان کیلئے نور افشانی کرتی ہیں۔ جان لو! وہ خوش قسمت ہیں جنکے گھر مساجد ہیں۔ اور یہ بھی جان لو کہ جو عبد ِ خدا اپنے گھر سے وضو کرکے میرے گھر میری زیارت کیلئے آتا ہے و ہ خوشحال ہے۔ اس بات کی طرف بھی متوجہ رہو کہ زیارت کروانے والے پر زائر کی تعظیم ضروری ہے۔ متوجہ رہو کہ تاریکی میں مساجد کی طرف چل کر جانے والے کیلئے قیامت والے دن درخشاں نور کی بشارت ہے۔

( ۳) حضرت امیر المؤمنین (علیہ السلام) فرماتے ہیں ۔جب اہل زمین گناہ میں مشغول ہوتے ہیں۔ یا غلط اور بُرے کام کرتے ہیں۔ تو الله تعالیٰ بدون استثناء اہل زمین کو عذاب میں مبتلا کرنے کا ارادہ کرتا ہے۔ لیکن جب بوڑھوں کو نماز کی طرف قدم بڑھاتے ہوئے اور بچوں کو قرآن پڑھنا سیکھتے ہوئے دیکھتا ہے تو اسے ان پر رحم آجاتا ہے اور غذاب کو مؤخر کر دیتا ہے۔

اول وقت میں پنجگانہ نمازوں کی ادائیگی کا ثواب

( ۱) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں اے اَبان! جو پنجگانہ واجب نمازوں کو ادا کرتا ہے اور ان کے اوقات کا خیال رکھتا ہے (یعنی اول وقت میں پڑھتا ہے) وہ قیامت والے دن الله کا اس حالت میں دیدار کریگا کہ اس کے پاس عہدو پیمان ہو گا جس کی وجہ سے خدا اسے جنت میں داخل کرے گا۔ اور جو شخص نمازوں کو وقت پرنہیں پڑھتا تھا تو خدا کی مرضی ہے چاہے تو اسے عذاب دے اور چاہے تو اسے معاف کردے۔

( ۲) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں ایک دن حضرت رسول خدا مسجد میں تشریف لے گئے۔ آپ کے چند اصحاب بھی مسجد میں تشریف فرما تھے۔ آپ نے فرمایا۔ کیا جانتے ہو تمہارے پروردگار نے تمھیں کیا فرمایا ہے ؟ تمھارے رب نے فرمایا ہے جو شخص پنجگانہ واجب نمازوں کی ادائیگی کرے اور ان کے اوقات کا خیال رکھے تو وہ قیامت والے دن اس حالت میں میرا دیدار کرے گا کہ اس کا مجھ پر عہد وپیمان ہوگا۔ میں اس عہد کی وجہ سے اسے جنت میں داخل کرونگا اور جو انہیں بروقت بجانہ لائے گا اور اوقات نماز کا خیال نہیں رکھے گا تو پھر یہ مجھ پر ہے کہ میں اسے عذاب دوں یا اسکی مغفرت کروں۔

نافلہ نمازوں کا ثواب

( ۱) حضرت امام موسیٰ کاظم (علیہ السلام) فرماتے ہیں کہ نافلہ نمازیں ہر مؤمن کیلئے مایہ تقرب ہیں۔

مسجد میں چراغ جلانے کا ثواب

( ۱) حضرت رسول خدا فرماتے ہیں جو الله کی کسی مسجد میں چراغ جلا ئے گا تو حاملان عرش اور خداکے

فرشتے اسوقت تک اس کیلئے استغفار کرتے رہیں گے جب تک اس چراغ سے مسجد کو روشنی میسر ہوتی رہے گی۔

نماز کی حالت میں آب دہن (تھوک ) کو منہ میں رکھنے کا ثواب

( ۱) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں جو شخص الله تعالیٰ کی جلالت اور بزرگی کی خاطر نماز کی حالت میں اگر تھوک آ جائے تو تھوک کو منہ میں رکھتا ہے۔ تو خداوند متعال مرنے تک اسے صحت و سلامتی دے گا۔

مسجدالحرام میں نماز پڑھنے کا ثواب

( ۱) حضرت امام رضا (علیہ السلام) اپنے اجداد سے روایت کرتے ہیں کہ حضرت رسول خدا نے فرمایا مسجد الحرام میں پڑھی گئی ایک نماز کسی دوسری مسجد میں پڑھی جانے والی نماز سے ایک لاکھ گنا زیادہ ثواب رکھتی ہے۔

مسجدنبوی میں نماز کا ثواب

( ۱) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) اپنے اجداد سے روایت کرتے ہیں کہ حضرت رسول خدا نے فرمایا خدا کے نزدیک دوسری تمام مساجد کی نسبت میری مسجد میں نماز پڑھنا دس ہزار نمازوں کے برابر ہے مگر مسجد الحرام میں پڑھی گئی ایک نماز ایک لاکھ نمازوں کے برابر ثواب رکھتی ہے ۔

مسجد الحرام اور مسجد نبوی کے درمیان نماز کا ثواب

( ۱) حسن بن علی و شاء کہتا ہے کہ میں نے حضرت امام رضا (علیہ السلام) سے پوچھا کیا مسجد نبوی اور مسجد الحرام میں نماز کا ثواب ایک جیسا ہے ؟ فرمایا جی ہاں اور ان دونوں کے درمیان پڑھی گئی نماز دوسری جگہوں کی نسبت دوہزار نمازوں کے برابر ہے۔

مسجد کوفہ میں نماز کا ثواب

( ۱) ابو بصیر کہتے ہیں میں نے حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) سے یہ سنا ، آپ فرما رہے تھے مسجد تو مسجد کوفہ ہے۔ اس میں ایک ہزار نبی اور ایک ہزار وصی نے نماز پڑھی ہے۔ اس مسجد میں حضرت نوح کے زمانے میں زمین سے پانی نکلا اور اِن کی کشتی بھی اس مسجد میں بنائی گئی۔ اس کی دائیں طرف خشنودی خدا ہے۔ اسکے وسط میں باغ بہشت کا ایک باغ ہے۔ اور اسکی بائیں طرف مکر ہے۔ میں نے پوچھا مکر سے کیا مراد ہے؟ فرمایا مکر یعنی شیطان کے گھر۔

( ۲) محمد بن سنان کہتے ہیں میں نے حضرت امام رضا (علیہ السلام) سے یہ فرماتے ہوئے سنا۔ مسجد کوفہ کی ایک فرادیٰ نماز دوسری مسجدوں کی ستر با جماعت نمازوں سے افضل ہے۔

( ۳) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں۔

مسجد کوفہ کی ایک نماز دوسری مسجدوں کی ہزارنمازوں کے برابر ہے ۔

بیت المقدس ، جامع مسجد ، مسجد قبیلہ اور مسجد بازار میں نماز کا ثواب

( ۱) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) اپنے اجدا د سے روایت کرتے ہیں کہ حضرت امیر المؤمنین (علیہ السلام) نے فرمایا۔

بیت المقدس کی ایک نماز ،ہزار نمازوں کے برابر ہے جامع مسجد کی ایک نماز ایک سو نمازوں کے برابر ہے قبیلے کے مسجد کی ایک نماز پچیس نمازوں کے برابر ہے اور بازار کی مسجد میں اداکی گئی ایک نماز بارہ نمازوں کے برابر ہے انسان کی گھر میں اداکی گئی ایک نماز فقط ایک نماز ہی ہے۔

مسجد میں جھاڑو کرنے کا ثواب

( ۱) حضرت امام موسیٰ کاظم (علیہ السلام) سے مروی ہے ۔

حضرت رسول خدا نے فرمایا جو جمعرات یا شب جمعہ مسجد میں جھاڑو کرے۔ اور آنکھ میں ڈالے گئے سرمہ کی مقدار مٹی صاف کرے تو الله تعالیٰ اسکی مغفرت کریگا۔