رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اخلاق حسنہ پر ایک نظر

  رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم   کے اخلاق حسنہ پر ایک نظر0%

  رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم   کے اخلاق حسنہ پر ایک نظر مؤلف:
زمرہ جات: رسول اکرم(صلّی علیہ وآلہ وسلّم)
صفحے: 311

  رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم   کے اخلاق حسنہ پر ایک نظر

یہ کتاب برقی شکل میں نشرہوئی ہے اور شبکہ الامامین الحسنین (علیہما السلام) کے گروہ علمی کی نگرانی میں اس کی فنی طورپرتصحیح اور تنظیم ہوئی ہے

مؤلف: مرکزتحقیقات علوم اسلامی
زمرہ جات: صفحے: 311
مشاہدے: 194522
ڈاؤنلوڈ: 5161

تبصرے:

رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اخلاق حسنہ پر ایک نظر
کتاب کے اندر تلاش کریں
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 311 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 194522 / ڈاؤنلوڈ: 5161
سائز سائز سائز
  رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم   کے اخلاق حسنہ پر ایک نظر

رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اخلاق حسنہ پر ایک نظر

مؤلف:
اردو

یہ کتاب برقی شکل میں نشرہوئی ہے اور شبکہ الامامین الحسنین (علیہما السلام) کے گروہ علمی کی نگرانی میں اس کی فنی طورپرتصحیح اور تنظیم ہوئی ہے

پالنے والے تو نے ہم کو اپنی کثیر نعمتیں عطا کیں ان نعمتوں کو پاکیزہ اور مبارک قرار دیا ، سیر و سیراب کیا ، حمد و ستائشے اس خدا کیلئے ہے جو کھلاتا ہے لیکن کھاتا نہیں ہے _

وقت خواب کی دعا :

آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم داہنی کروٹ لیٹ کر اپنا داہنا ہاتھ اپنے چہرہ کے نیچے رکھ کر فرماتے تھے:

'' اللهم قنی عذابک یوم تبعث عبادک'' (۱)

پالنے والے جس دن تو اپنے بندوں کو قبروں سے اٹھانا اس دن ہم کو اپنے عذاب سے محفوظ رکھنا _

دوسری روایت ہے کہ آپصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم فرماتے تھے:

'' بسم الله اموت واحیی و الی الله المصیر، اللهم آمن روعتی و استر عورتی وادعنی امانتی ' '(۲)

میری موت و حیات خدا ہی کے نام سے ہے اور اسی کی طرف تمام مخلوقات کی بازگشت ہے خدایا میرے خوف کو امن امین بدل دے میرے عیب کو چھپالنے اور وہ امانت جو تو نے مجھے دی ہے وہ تو ہی ادا کردے_

___________________

۱) ( سنن النبی ص ۳۲۰_۳۲۲)_

۲) ( سنن النبی ص ۳۲۲) _

۲۲۱

وقت سفر کی دعا :

امام جعفر صادقعليه‌السلام فرماتے ہیں جب کسی سفر میں پیغمبرصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اپنی سواری سے نیچے اترتے تو خدا کی تسبیح پڑھتے جب سواری پر سوار ہوتے تو تکبیر کہتے اور جب رات آجاتی تو فرماتے:

'' ارض ربی و ربک الله ، اعوذ من شرک و شر ما فیک و شر ما یدب علیک و اعوذ بالله من اسد و اسود و من الحیة و العقرب ساکن البلدو والد و ما ولد '' (۱)

اے زمین میرا اور تیرا پروردگار اللہ ہے تیرے شر سے اور جو شئی تیرے اندر موجود ہے اس کے شر سے اور جو چیزیں تیرے اوپر حرکت کر رہی ہیں ان کے شر سے میں خدا کی پناہ مانگتا ہوں اسی طرح ہر درندہ اور ڈسنے والے کے شر سے ہر سانپ بچھو کے شر سے اور ہر اس شخص کے شر سے پناہ مانگتا ہوں جو اس دیار میں آباد ہے اسی طرح میں ہر والد اور اس کے فرزند کے شر سے اللہ کی پناہ چاہتا ہوں _

جب آپ سفر سے واپس آتے تو یہ دعا پڑھتے:

'' اللهم لک الحمد علی حفظک ایای فی سفری و حضری '' (۲)

پالنے والے تو سفر و حضر میں میری حفاظت کرتا ہے اس لئے میں تیری حمد بجا لاتا ہوں_

___________________

۱) ( سنن النبی ص ۳۱۸)_

۲) ( مکارم الاخلاق ص ۳۶۰)_

۲۲۲

مسافر کو رخصت کرتے وقت کی دعا:

رسول اکرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم سے مسلمانوں کو اتنی محبت تھی کہ جب آپصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم سفر کیلئے نکلتے تو مسلمان آپصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کو رخصت کرنے کیلئے آتے تھے پیغمبرصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم رخصت ہوتے وقت ان کیلئے دعا فرماتے تھے _

کسی کو رخصت کرتے وقت آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم جو دعا پڑھتے تھے اس کو امام جعفر صادقعليه‌السلام نے نقل فرمایا ہے :

''رحمکم الله و زودکم الله التقوی و وجهکم الی کل خیر و قضی لکم کل حاجة و سلم لکم دینکم و دنیاکم و ردکم سالمین الی سالمین'' (۱)

خدا تم پر رحم کرے اور تمہارے تقوی میں اضافہ فرمائے : کارہائے خیر کی طرف تمہارے رخ موڑ دے ، تمہاری تمام حاجتیں پوری کردے ، تمہارے دین و دنیا کو سلامت رکھے تم کو تمہارے گھر تک صحیح و سالم اس حال میں واپس لائے کہ تمہارے گھر والے بھی صحت و عافیت سے ہوں_

___________________

۱) ( محاسن ص ۳۵۴)_

۲۲۳

خلاصہ درس

۱) لفظ '' دعا '' مصدر ہے جو کہ '' دعا یدعو'' سے مشتق ہے _ لغت کے اعتبار سے اس کے معنی بلانے اور آواز دینے کے ہیں اس کی جمع '' ادعیہ '' ہے اسی طرح دعا کو استغاثہ کے معنی میں بھی استعمال کیا گیا ہے_

۲) اصطلاح میں جس کے ذریعہ خدا کو ضرورتیں پوری کرنے کیلئے پکارا جائے اسے دعا کہتے ہیں یا خدا کے پاس جو ذخیرہ ہے اس کو حاصل کرنے کیلئے تضرع و زاری کرنے کا نام دعا ہے_

۳) زیارات و روایات میں جس طرح علم ، فکر ، سعی اور کوشش کے بارے میں تاکیدکی گئی ہے اسی طرح دعا کے سلسلہ میں بھی بڑی تاکید وارد ہوئی ہے_

۴)رسول خداصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم نے بھی دعا کو بہت اہمیت دی ہے آپصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم دعا کی حالت میں اپنے ہاتھوں کو بلند کرکے کسی مسکین کی طرح خدا سے اپنی حاجت طلب کرتے تھے_

۵)پیغمبرصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم نے خدا کی بارگاہ میں دعا کرنے سے کبھی بھی اپنے کو بے نیاز نہیں کیا آپ رات دن صبح و شام کھانا کھانے کے وقت بستر پر لیٹتے اور سفر میں جاتے وقت دوستوں کو وداع کرتے وقت خدا کی بارگاہ میں دعا کیا کرتے تھے_

۲۲۴

سوالا ت

۱_ دعا کے لغوی اور اصطلاحی معنی بیان کیجئے؟

۲_دعا کی اہمیت کے بارے میں ایک روایت بیان کیجئے؟

۳_دعا کے وقت رسول اکرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کی کیا کیفیت ہوتی تھی ؟

۴_ رسول اکرم دعا کو کتنی اہمیت دیتے تھے اس کا ایک نمونہ پیش کیجئے؟

۲۲۵

سولہواں سبق:

(خاص جگہوں پر پڑھی جانیوالی دعا)

مسجد میں داخل ہونے اور نکلنے کے وقت پڑھی جانیوالی دعا

حضرت علیعليه‌السلام فرماتے ہیں کہ رسول خداصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم جب مسجد میں تشریف لے جاتے تھے تو اس وقت یہ دعا پڑھا کرتے تھے :

''اللهم افتح لی ابواب رحمتک'' (۱)

میرے اللہ میرے اوپر رحمت کے دروازے کھول دے_

مسجد سے نکلتے وقت آپصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم یہ دعا پڑھتے تھے :

''اللهم افتح لی ابواب رزقک '' (۱)

بار الہا میرے اوپر اپنے رزق کے دروازے کھول دے_

___________________

۱) (سنن النبی ص ۳۲۱)_

۲) (سنن النبی ص۳۲۱)_

۲۲۶

قبرستان سے گذرتے وقت کی دعا

امام محمد باقرعليه‌السلام کا ارشاد ہے : جب رسول اکرم قبرستان کی طرف سے گذرتے تو یہ دعا پڑھتے:

''السلام علیکم من دیار قوم مؤمنین و انا انشاء الله بکم لاحقون'' (۱)

مؤمنین کی طرف سے تم پر سلام ہو، جب خدا چاہیگا ہم بھی تم سے مل جائیں گے

جمعرات کی شام کو آپصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اپنے چند اصحاب کے ساتھ بقیع میں تشریف لے جاتے اور اہل قبور کی زیارت میں تین بار یہ فقرہ دہراتے تھے :

''السلام علیکم اهل الدیار رحمکم الله '' (۲)

اے اس دیار کے رہنے والو تم پر میرا سلام ہو خدا تم پر رحمت نازل کے_

مخصوص اوقات کی دعا

دعائے رؤیت ہلال

علیعليه‌السلام فرماتے ہیں: جب پیغمبر نئے ماہ کا چاند دیکھتے تو ہاتھوں کو بلند کرکے فرماتے :

''بسم الله اللهم اهله علینا بالامن و الایمان والسلامة و الاسلام ربی و ربک الله'' (۳)

___________________

۱) (کامل الزیارہ ص ۳۳۲)_

۲) (بحار الانوار ج ۱۰۲ ص ۹۴)_

۳) (سنن النبی ص ۳۴۱ منقول از امالی ج۲ ص ۱۰۹)_

۲۲۷

میرے اللہ اس مہینہ کو ہمارے لئے امن، ایمان، سلامتی اور اسلام سے بہرہ ور ہونے کا مہینہ قرار دے_ اے چاند، میرا اور تیرا پروردگار خدا ہے _

ماہ رمضان کے چاند دیکھنے کے بعد کی دعا

رمضان المبارک کا چاند دیکھنے کے بعد آپصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم قبلہ کی طرف رخ کرکے فرماتے تھے:

''اللهم اهله علینا بالامن و الایمان والسلامة بالاسلام والعافیة المجللة و دفاع الاسقام والعون علی الصلوة والصیام تلاوة القرآن اللهم سلمنا لشهر رمضان ، و تسلمه منا و سلمنا فیه حتی ینقضی عنا شهر رمضان و قد عفوت عنا و غفرت لنا و رحمتنا '' (۱)

میرے اللہ اس مہینہ کے چاند کو ہمارے لئے امن، ایمان، سلامتی، اسلام سے بہرہ مندی اور عافیت اور بیماری سے دفاع کا چاند قرار دے اور اس کو نماز ، روزہ اور تلاوت قرآن جیسے کاموں میں مددگار بنا، پالنے والے ماہ رمضان کے اعمال کو انجام دینے کیلئے ہم کو اپنا مطیع قرار دے اور اس کو ہم سے راضی کردے ہم کو بھی اس مہینہ میں صحیح و سالم رکھ یہاں تک کہ ماہ رمضان اسی حالت میں گذر جائے کہ تیرا عفو مغفرت اور رحمت ہمارے شامل حال رہے_

___________________

۱) (سنن النبی ص ۳۴۲ منقول از تھذیب ج ۴ ص ۲۹۶)_

۲۲۸

افطار کے وقت آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم یہ دعا پڑھتے تھے:

''اللهم لک صمنا و علی رزقک افطرنا فتقبله منا ذهب الظماء و اتبلت العروق و بقی الاجر '' (۱)

خدایا ہم نے تیرے لئے روزہ رکھا اور تیرے دیئے ہوئے رزق سے ہم نے افطار کیا پس تو ہم سے اس روزہ کو قبول فرماہم پانی اور غذا سے سیر و سیراب ہوگئے اور اس کا اجر باقی ہے _

دعائے روز عرفہ

ایام حج میں ، عبادت اور دعا و مناجات کیلئے بہترین ، جگہ '' عرفات '' کا میدان ہے پیغمبرصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اور ائمہ معصومین اس دن کو بہت اہمیت دیتے تھے_

امام حسینعليه‌السلام کی دعائے عرفہ اس دن کی عظمت و اہمیت کو بیان کرتی ہے ، نیز بتاتی ہے کہ روز عرفہ دعا کیلئے ہے ،پیغمبرصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم فرماتے ہیں : روز عرفہ کی بہترین دعا اور میرا اور تمام انبیاء کا بہترین کلام یہ ہے :

''لا اله الا الله وحده لا شریک له ، له الملک و له الحمد و هو علی کل شئ قدیر '' (۲)

___________________

۱) (فروع کافی ج۴ ص ۵ مطبوعہ بیروت)_

۲) (الوفاء واحوال المصطفی ج۲ ص ۵۲۴)_

۲۲۹

اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں حکومت اور ستایش اسی کیلئے ہے وہ ہر چیز پر قادر ہے _

سال نو کی دعا

سید ابن طاووس نے حضرت امام رضاعليه‌السلام اور آپ نے اپنے اباء و اجداد سے نقل کرتے ہوئے بیان کیا ہے کہ ماہ محرم سے پہلے رسول اکرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم دو رکعت نماز پڑھتے اور ہاتھوں کو بلند کرکے فرماتے تھے :

'' اللهم انت الا له القدیم و هذه سنة جدیدة فاسئلک فیها العصمة من الشیطان و القوة علی هذه النفس الامارة بالسوء و الاشتغال بما یقربنی الیک یا کریم، یا ذالجلال والاکرام ، یا عماد من لا عماد له ، یا ذخیرة من لا ذخیرة له ، یا حرز من لا حرز له ، یا غیاث من لا غیاث له ، یا سند من لا سند له ، یا کنز من لا کنز له ، یا حسن البلاء یا عظیم الرجاء، یا عز الضعفاء ، یا منقذ الغرقی یا منجی الهلکی، یا منعم یا مجمل، یا مفضل ، یا محسن ، انت الذی سجد لک سواد اللیل ونور النهار و ضوء القمر و شعاع الشمس ، و دوی الماء و حفیف الشجر ، یا الله لا شریک لک ، اللهم اجعلنا خیر ا مما یظنون و اغفر لنا ما لا یعلمون ، حسبی الله لا اله الا هو علیه توکلت و هو رب العرش العظیم، آمنا به کل من عند ربناو ما یذکر، الا اولوالالباب ، ربنا لا

۲۳۰

تزغ قلوبنا و هب لنا من لدنک رحمة انک انت الوهاب '' (۱)

پالنے والے تو میرا قدیم معبود ہے اور یہ نیا سال ہے لہذا تجھ سے میری یہ التجا ہے کہ اس سال (بھی) تو مجھے شیطان کے شر سے محفوظ رکھ ، اور مجھے اس نفس امارہ پر کامیابی عطا فرما اور جو چیز مجھ کو تجھ سے قریب کرے تو اس میں مجھے مشغول فرما، اے کریم اے صاحب جلال و اکرام اے بے سہاروں کے سہارے، اے تہی دست کی امیدوں کے مرکز، اے اس کو دیکھنے والے جس کو دیکھنے والا کوئی نہیں ہے، اے بے کسوں کے فریاد رس ، اے اس شخص کی پناہ گاہ جسکی کوئی پناگاہ نہیں ہے ،میرے معبود تو اس کا خزانہ ہے جس کا کوئی خزانہ نہیں ، اے وہ خدا جس کی جانب سے بلا و مصیبت بھی اچھی چیز ہے سب سے زیادہ تجھ سے امیدیں وابستہ ہیں ، اے وہ جو ناتوان لوگوں کی عزت و شرافت کاباعث ہے ، اے غرق ہونے والوں کو نجات دینے والے ، اے ہلاک ہونے والوں کو بچانے والے، اے نعمتوں کو عطا کرنے والے اے حسن و جمال بخشنے والے ، اے زیادہ سے زیادہ نعمتیں دینے والے ، اے احسان کرنے والے خدا، تو وہ خدا ہے جسے شب کی تاریکی، دن کی روشنی ، چاند کا نور، آفتاب کی ضیاء ، پانی کی صدا اور درختوں کی آواز، غرض کہ سب شئے تجھ ہی کو سجدہ کرتی ہیں اے خدا تیرا کوئی شریک نہیں خدایا لوگ مجھ کو جیسا سمجھتے ہیں اس سے بہتر قرار دے اور جس گناہ کی ان کو خبر نہیں ہے اس کو معاف کردے، میرا خدا میرے لئے کافی ہے اس کے سوا

___________________

۱) (سنن النبی ص۳۳۹)_

۲۳۱

کوئی معبود نہیں ، میں اس پر توکل کرتاہوں وہ عرش عظیم کا پروردگار ہے میں اس پر ایمان لایاہوں، تمام کام ہمارے پروردگار کی طرف سے ہیں لیکن صرف عقلمند ہی سمجھنے والے ہیں ، اے ہمارے پروردگار ہمارے دلوں کو لغزشوں سے بچا، اپنی طرف سے ہمارے اوپر رحمتیں نازل فرما تو ہی عطا کرنے والا ہے _

جنگ کے وقت دعا

جنگ کے وقت رسول مقبولصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم سب سے زیادہ خدا سے مدد مانگتے تھے ۲۳ سالہ زمانہ رسالت میں آپصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم نے بہت دشمنوں سے جنگیں کیں ان جنگوں میں آپصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کی بہت سی دعائیں منقول ہیں ملاحظہ فرمائیں_

جنگ بدر میں پیغمبرصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کی دعا

جنگ بدر وہ پہلی لڑائی ہے جس میں آپصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کے اصحاب آپصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کے ساتھ تھے مسلمانوں کی تعداد ۳۱۳ تھی اور تمام کفار کی تعداد ۱۰۸ کے قریب تھی مسلمانون کے پاس جنگی ساز و سامان بہت ہی کم تھا، پیغمبرصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم نے جب لشکر کو ترتیب دیتے وقت سامان جنگ کی کمی دیکھی تو دعا کیلئے ہاتھ اٹھاکر فرمایا:

''یا رب انهم حفاة فاحملهم و جیاع فاشبعهم و عراة فاکسهم و عالة

۲۳۲

فاغنهم من فضلک '' (۱)

خدایا یہ پیادہ ہیں ان کی سواری کا انتظام فرما یہ بھوکے ہیں ان کو سیر کردے یہ بے لباس ہیں انکو لباس عطا فرما یہ بے بضاعت ہیں انہیں اپنے فضل سے بے نیاز کردے_

بدر کی طرف جاتے ہوئے پیغمبر اکر مصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم مقام '' روحا'' پر پہونچے وہاں آپصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم نے نماز پڑھ کر کفار پر لعنت اور مسلمانوں کیلئے دعا کی(۲)

عمومی حملے کیلئے لشکر تیار کرلینے کے بعد آپصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اپنی قیام گاہ پر پہونچے اور وہاں آپصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم نے دردمند دل کے ساتھ دعا فرمائی :

'' اللهم ان تهلک هذه العصابة الیوم لا تعبد فی الارض '' (۳)

خدایا اگر آج یہ گروہ ہلاک ہوگیا تو روئے زمین پر تیری عبادت نہیں ہوگی(۴)

جب سامان جنگ سے آمادہ قریش کے لشکر پر آپ کی نظر پڑی تو آپ نے فرمایا:

'' اللهم هذه قریش قد اقبلت بخیلاءها و فخرها تمارک و تکذب رسولک، اللهم نصرک الذی و عدتنی اللهم احنهم العداة '' (۵)

___________________

۱) (ناسخ التواریخ ج۱ ص۱۶۴)_

۲) (بحار الانوار ج۱۹ ص ۳۳۲)_

۳) (طبری ج۲ ص ۱۴۹) _

۴) ( فروغ ابدیت ج۱ ص۴۱۹)_

۵) (بحار مطبوعہ بیروت ج۱۹ ص۳۳۷)_

۲۳۳

بارالہا یہ قریش ہیں اپنی تمام نخوت و تکبر کے ساتھ ہماری طرف بڑھ رہے ہیں یہ تیرے دشمن ہیں اور تیرے رسولصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کی تکذیب کرتے ہیں پالنے والے میں تیری اس نصرت و مدد کا منتظر ہوں جس کا تونے وعدہ کیا تھا رات آنے سے پہلے انہیں تباہ کردے_

جنگ جب شروع ہوئی تو اس وقت آپصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم نے ہاتھوں کو بلند کرکے دعا کی :

''اللهم انت عضدی و انت نصیری و بک اقاتل '' (۱)

پالنے والے تو میرا پشت پناہ ہے اور میرا مددگار ہے میں تیری مدد سے جنگ کررہاہوں_

جب جنگ میں ابوجھل کے قتل ہونے کی خبر آپصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کو پہونچی تو آپصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم نے فرمایا:

''اللهم انک قد انجزت ما وعدتنی فتمم علی نعمتک'' (۲)

پروردگارا تو نے اپنا وعدہ پورا کیا اب میں چاہتاہوں کہ تو اپنی نعمتیں مجھ پر تمام کردے_

جنگ خندق میں پیغمبرصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کی دعا

ابوسعید خدری اپنے والد سے نقل کرتے ہیں کہ جنگ احزاب (خندق) کے دن جب

___________________

۱) (الوفاء باحوال المصطفی ج۲ ص ۶۷۳)_

۲) (بحارالانوار ج۱۹ ص۳۳۷)_

۲۳۴

مسلمانوں کیلئے معرکہ سخت ہوگیا تو ہم رسول خداصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کے پاس گئے اور ہم نے عرض کیا اے اللہ کے رسولصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم آپصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کوئی دعا تعلیم فرمائیں تا کہ ہم اس کو پڑھتے رہیں کیونکہ ہمارے دل گلے تک آگئے ہیں اور ہماری جان لبوں پر ہے ، آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم نے فرمایا تم یہ دعا پڑھو :

''اللهم استر عوراتنا و آمن روعاتنا '' (۱)

خدایا اس بے سروسامانی کے عالم میں حفاظت فرما ہماری بے اطمینانی کو اطمینان میں بدل دے _

جابر بن عبداللہ فرماتے ہیں کہ جنگ احزاب میں پیغمبراعظمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم مسجد احزاب میں داخل ہوئے (مسجد احزاب وہی مسجد ہے جو اسوقت مسجدرسولصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کے نام سے مشہور ہے) آپصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم نے اپنی عبا زمین پر ڈال دی اور کھڑے ہوکر اپنے دونوں ہاتھ بلند کرکے آپ نے لشکر اسلام کی کامیابی کیلئے دعا کی ، نماز پڑھے بغیر مسجد سے باہر نکلے دوسری مرتبہ پھر آپصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم نے آکر دعا کی اور نماز بھی پڑھی_(۲)

عبداللہ بن ابی آدفی فرماتے ہیں پیغمبر اکرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم جنگ احزاب میں یہ دعا پڑھ رہے تھے:

___________________

۱) (السیرة النبویہ ابن کثیر ج۳ ص ۲۱۳) _

۲) (النبویہ ج۳ ص ۲۱۴)_

''اللہم انت منزل الکتاب، سریع الحساب اہز الاحزاب اللہم اہزمہم و زلزلہم ''(۲)

۲۳۵

خدایا تو کتاب کا نازل کرنیوالا اور بہت جلد حساب کرنیوالا ہے اس احزاب کو فرار پر مجبور کردے خدایا ان کو پسپا کردے اور ان کے پاؤں کو متزلزل کردے_

امام باقرعليه‌السلام فرماتے ہیں جنگ احزاب کی رات کو پیغمبرصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم نے یہ دعا کی :

''یا صریخ المکروبین یا مجیب دعوة المضطرین یا کاشف غمی اکشف عنی غمی و همی و کربی فانک تعلم حالی و حال اصحابی و اکفنی هول عدوی'' (۱)

اے کرب و مصیبت میں مبتلا افراد کی مدد کرنے والے ، اے پریشان حال لوگوں کی دعا سننے والے، اے غم و اندوہ کو برطرف کرنے والے، اے خدا تو میرے حال اور میرے لشکر والوں کے حال سے بخوبی واقف ہے مجھ کو دشمنوں کے خوف سے محفوظ رکھ _

جنگ خیبر میں جب آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اپنا لشکر لیکر خیبر کے قلعوں کے پاس پہنچے اور اس مضبوط حصار کو دیکھا تو حکم دیا کہ لشکر کو یہیں روک دیا جائے اور پھر دعا کی ;

''اللهم رب السموات السبع و ما اظللن و رب الارضین السبع و ما

___________________

۱) (السیرہ النبویہ ج۳ ص ۲۱۴مجمع البیان ج۸ ص۳۴۵) _

۲) (اصول کافی ج۴ ص۳۴۶ مطبوعہ دفتر فرہنگ اہلبیت علیہم السلام)_

۲۳۶

اقللن و رب الشیاطین و ما اضللن و رب الریاح و ما درین ، اسئلک خیر هذه القریة وخیر ما فیها واعوذ بک من شرها و شرما فیها '' (۱)

اے ساتوں آسمانوں اور ان چیزوں کے رب جن پر یہ آسمان اپنا سایہ ڈالتے ہیں اے ساتوں زمینوں اور ان چیزوں کے رب جو ان زمینوں پر موجود ہیں اے شیاطین اور ان کے رب جن کو یہ گمراہ کرتے ہیں اے ہواوں اور ان چیزوں کے خدا جن کو ہوائیں پراگندہ کرتی ہیں میں تجھ سے اس قریہ کی خوبیوں کا طالب ہوں اور ان چیزوں کا طالب ہوں جو اس میں موجود ہیں اور اس قریہ نیز اس میں موجود چیزوں کے برائیوں سے پناہ مانگتاہوں_

بارش برسنے کیلئے دعا

کسی صحابی سے روایت ہے کہ حدیبیہ کے دن ہم پر پیاس کا غلبہ ہوا اور ہم لوگوں نے پیغمبرصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کے پاس پہنچے کر آپصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم سے پانی کا سوال کیا تو آپصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم نے دعا کیلئے اپنے ہاتھ کو بلند فرمایا تو اس وقت آسمان پر بادل نمایاں ہوئے اور برسات ہوگئی جس سے سب سیراب ہوگئے_

امام جعفر صادقعليه‌السلام فرماتے ہیں ایک دن پیغمبرصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کی خدمت میں ایک وفد آیا اس نے شکایت کی کہ مسلسل کئی برسوں سے ہمارا شہر قحط کا شکار ہے ، آپصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم دعا فرمائیں تا کہ بارش

___________________

۱) (ناسخ التواریخ ج۲ ص ۲۶۶)_

۲۳۷

ہوجائے اور قحط کا یہ سلسلہ ختم ہو جائے، پیغمبرصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم نے منبر نصب کرنے اور تمام لوگوں کو جمع ہونے کا حکم دیا پھر آپصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم منبر پر تشریف لے گئے آپ نے دعا کی اور لوگوں نے آمین کہا ابھی تھوڑی دیر بھی نہ گزری تھی کہ جبرئیل نے آکر بتایا کہ خدا نے وعدہ کیا ہے کہ فلاں دن ان کے یہاں بارش ہوگی اور پھر اس دن خدا کا وعدہ پورا ہوا(۱)

وقت آخر کی دعا

۲۳ سال تک اسلام کی نشر و اشاعت کرنے اور سختیاں جھیلنے کی بعد جب آپصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم بیمار ہوئے تو اس وقت بھی آپصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم دعا و مناجات کرتے رہے ، آپصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کی ایک بیوی کا بیان ہے کہ جب آپصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کی رحلت کا وقت قریب آگیا تو آپصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم نے اپنے ہاتھ میں پانی لیکر چہرہ پر ملا اور فرمایا :

''اللهم اعنی عن سکرات الموات '' (۲)

پالنے والے موت کی سختی دور کرنے میں میری مدد فرما_

آخری لمحہ میں آپصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کے منھ سے جو آخری جملہ نکلا وہ یہ تھا :

''رب اغفرلی والحقنی بالرفیق '' (۳)

پالنے والے مجھ کو بخش دے اور مجھ کو میرے دوست سے ملحق کردے_

___________________

۱) (بحارالانوار ج۱۸ ص ۲۲)_

۲) (الوفا باحوال المصطفی ج۲ ص ۷۷۶ ، ۷۸۸ )_

۳) (الوفا باحوال المصطفی ج۲ ص ۷۸۶ ، ۷۸۸) _

۲۳۸

خلاصہ درس

۱) رسول خدا خاص خاص مقامات پر دعا کرتے تھے مثلاً: مسجد میں داخل ہوتے اور نکلتے وقت اور قبرستان سے گذرتے وقت آپصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم دعا کرتے تھے_

۲ ) خاص خاص دنوں میں جیسے رویت ہلال کے وقت ، ماہ مبارک رمضان کے آنے پر ، عرفہ کے دن ، سال نو کی ابتدا میں اور جنگ کے وقت آپ دعائیں پڑھتے تھے_

۳ ) پیغمبر اکرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم جنگ کے موقع پر ہر کام سے پہلے خدا سے مدد طلب فرماتے تھے_

۴) ایک صحابی کی روایت کے مطابق صلح حدیبیہ کے موقع پر جب مسلمان پیاسے تھے رسول خداصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم نے بارش کیلئے دعا کی _

۵ ) زندگی کے آخری لمحات میں بھی پیغمبرصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم نے اپنے خالق کی بارگاہ میں دعا کی اور آخری کلام تھا : رب اغفر لی والحقنی بالرفیق

۲۳۹

سوالات :

۱ _ اہل قبور کی زیارت کے وقت حضور نے کیا دعا کی ؟

۲ _ جنگ کے موقع پر آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کیو ں دعا کرتے تھے؟

۳_ جنگ بدر کے عمومی حملہ سے پہلے رسول خداصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم نے کون سی دعا پڑھی ؟

۴ _ جنگ خندق میں کون سی دعا رسول خداصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم نے اپنے اصحاب کو تعلیم دی؟

۵ _ رحلت کے وقت جو آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم نے آخری دعا پڑھی وہ کون سی دعا تھی؟

۲۴۰