مجلس ۶
بسم الله الرحمن الر حیم
فقد قال الله تبا رک و تعالی فی کتا به المجید
( الذ ین یتبعو ن الرسول النبی الامی الذی یجدو نه مکتو با عنده م فی التوراة و الانجیل )
قر آن کر یم سر کار حضرت محمدص کازندہ معجزہ ہے اورقرآن کی ہرآ یت معجزہ ہے مختلف زمانوں میں مختلف آ یتو ں کے معجزات انسان کے سا منے آئے اور اسلا م جوآ ج انسان کے سامنے نظر آرہا ہے وہ قرآن کی عظمت کی وجہ سے ہے یا ا ہل بیت ٪کی عظمت کی وجہ سے ہے جب بھی اسلا م پر بر اوقت پڑا تو اہل بیت ٪نے قر با نیاں دی ہیں جہا ں جا ن دینے کی قر با نی آ ئی تو اھل بیت ٪میدا ن میں آ ئے جہا ن مباہلہ کی ضرورت پڑی تواہل بیت ہی سامنے آئے اور جہا ں مناطرہ کی ضرورت پڑی تو اہل بیت ٪سامنے آ ئے
تار یخ میں ملتا ہے کہ ایک بہت بڑا عیسا ئی عالم جو منا ظرہ میں بہت خطر نا ک حدتک ما ہرتھا تو اس نے آکرلو گوں کو گمر اہ کر نا شروع کیاوہ لو گو ں سے پوچھتاتھااے مسلما نوں تم کیا حضرت عیسیٰ کو نبی ما نتے ہو تو ظا ہر ہے کون کہے گا کہ حضرت عیسیٰ کو نہیں ما نتا حضرت عیسیٰ اللہ کے نبی ہیں قابل احترام ہیں
تو لو گ کہتے تھے ہا ں ہم عیسیٰ کوما نتے ہیں تو وہ پلٹ کرکہتاتھامگر ہم عیسا ئی تمہا رے نبی کو نہیں ما نتے ہیں کہتاتھااب بتا ؤ کونسا نبی بڑا ہے جس کودو نوں فرقہ مانیں یاجس کو فقط ایک فر قہ مانے تومسلما ن یہاں پرچپ ہوجا تے تھے اب جب لو گوں نے ا س طر ح سے سناتو گمر اہی بڑھ گئی
تو اس زما نے کا با دشا ہ مجبو ر ہواکہ وہ وارث قرآن کے در پر آ کر جھکے اور اس نے کہااے مو لاایک عیسا ئی ہے جو اسکے سو ال کاکوئی جو اب نہیں د ے سکتا ہے آپ تشریف لے آئیے اما م وقت تشریف لے آئے تو عیسا ئی نے ا سی طر ح سے سو ال کیا کہ کیا آ پ حضرت عیسیٰ کو ما نتے ہیں اب عالم لوگ جوتھے وہ علم غیب نہیں رکھتے تھے تو وہ فوراًکہتے تھے ہاں ہم ما نتے ہیں مگر امام وہ ہوتا ہے جو دلوں کے را زکو جا نتا ہے جب اس نے سوال کیاتو امام سمجھ گئے تو امام نے فر ما یا میں اس عیسیٰ کو نبی مانتا ہوں جس نے حضرت محمدمصطفی ص کے آ نے کی خبر دی ہے اگر اس کے علا و ہ کو ئی اور ہے تو میں اس کو نہیں ما نتا ہوں اب فقط ایک ہی حملہ میں با طل کاغرورمٹ گیا ا ور وہ عیسا ئی شکست کھاگی. اس قصہ کا مقصدیہ ہے کہ ہر زما نے میں اھل بیت ٪ نے اسلا م کو بچایا ہے ا ھل بیت ٪کے گھر انہ نے قربا نیاں دیں ہیں اسلا م کی آج جو عظمت ہے وہ قرآن کی وجہ سے ہے
یامحمد اور آل محمدکیوجہ سے ہے اور اسلا م ہر زمانے میں تھآ دم کے زمانے میں بھی اسلام تھاحضرت ابراہیم کے زما نے میں بھی اسلام تھاآپ نے توریت اور انجیل سے پڑھا کہ عیسا ئیوں کونہیں معلو م کہ توریت اور انجیل میں شر اب حرام ہے ، سور توریت میں حرام ہے،
زا نی کو سنگسا رکرناتو ریت میں بھی مو جو د ہے ا ورانجیل میں بھی مو جودہے سجدہ کے بارے میں بھی مو جو د ہے کہ تمام بزر گ انبیا نے سجد ہ کیا ہے مگر عیسا ئیوں کی کسی عبا د ت میں سجدہ مو جو د نہیں ہے عیسائی جوبڑھ رہے ہیں اس کی سب سے بڑی وجہ یہ ہے کہ ا ن کا زور میڈیا پر ہے اور دوسرا ان کاکنٹر و ل اقتصادیات پر ہے یور پ ،امریکا میں اسلا م کے خلاف ہنسی مذاق اڑانے کے لئے ایک بہت بڑا موضو ع ہے وہ یہ ہے کہ اسلامنے چارشادیاں کر نے کی اجاز ت دی ہے اوراسلا م نے یہ اجازت دے کر عورتوں پر بہت بڑا ظلم کیاہے
اوریورپ میں ا یک سے زیادہ شادیاں کرناغیرقانو نی ہے خو د امریکی ہو م منسٹر نے کہاکہ جو ہما ر ی نیوجنریشن جوہے وہ ففٹی پرسنٹ سے زیادہ حرام ز ادہ ہیں
مگر پھربھی کہتے ہیں کہ ایک سے زیا دہ شادی کر نا غیر قانونی ہے وہ کہتے ہیں کہ اسلا م میں مر د کواجاز ت د یکے وہ چار شا د یاں کرسکتا ہے مگر عورت کو اجازت نہیں ہے کہ وہ چار شادیاں کر ے اب آئیے اس مسئلہ کی حکمت کو سمجھیں اسلا م دین عقل ہے آپ پوری دنیا میں نظردوڑا ئیں دو ملکوں کے علاوہ ہر ملک میں عو رتوں کی تعداد زیادہ ہے نمبردو جنگو ں میں سب سے زیادہ مرد ما رے جا تے ہیں اور عو رتیں نہیں ماری جاتیں ہیں جب جنگوں میں مر د مار ے جا تے ہیں اور کیوں کہ عورتوں کی پید ا ئش بھی زیا دہ ہے اور جنگوں میں بھی مر د ما ر ے جا تے ہیں تو نتیجہ یہ ہے کہ عورتوں کی جمعیت اور بڑھ جاتی ہے اب آ پ لبنا ن میں مشاہد ہ کیجئے افغانستا ن میں مشاہدہ کیجئے کہ دس بیس سال کی جنگوں کے بعدعورتوں کی تعداد زیادہ ہوگئی ہے نمبر تین اکسیڈنٹ میں ڈرائیور مسا فر زیا دہ تر مردہو تے ہیں اکسیڈنٹ میں بھی ز یا د ہ مرد مارے جا تے ہیں نمبرچار کہ ایک بچہ ایک لڑکی ایک سا تھ پید ا ہو ئے لڑکی لڑکے سے دو سال پہلے با لغ ہوجا تی ہے وہ شا دی کے قابل ہے اور لڑکا شادی کے قابل نہیں ہے یہاں پر بھی عورتوں کی جمعیت بڑھ گئی یہ تو عقلی دلائل ہیں مگر تاریخ کو اٹھا کر دیکھیں کہ دوسری جنگ جہانی کے بعدجنگ عظیم دو م کے بعد جب جر منی میں مرد بہت زیادہ مر گئے تو عورتوں نے جلو س نکا لے کہ ہر مردکودو دو تین تین شادیاں کر نی چاہئے ورنہ پورے ملک میں کرپشن پھیل رہا ہے حا لا نکہ ان کاتعلق اسلا م سے نہ تھا اسلا م دین عقل ہے اسلا م دین فطرت ہے اب ہم اس مسئلہ کو توریت سے ثابت کر تے ہیں کہ اسلا م کا کیایہ حکم غلط ہے ؟ اسلام کایہ حکم مردوں کی طرفداری کر تا ہے اورخو ا تیں کے حقوق کو پاما ل کر نا ہے. توریت کا پہلاچپڑ جنیسزچپٹرکا نمبر ۲۵ اس کی پہلی آیت
ow ibrahim maried again qatora was his new wife
جبکہ توریت میں لکھا ہے کہ حضرت ابرا ہیم کے پاس پہلے بیوی تھی جب ایک کا نا م ہاجرہ اور دوسری سا رہ بھی تھی پھر حضرت ابر ا ہیم نے ایک اور شادی کی اس کا نا م قطورہ تھا تو جب تم ابراہیم کو نبی مانتے ہو کہ ابراہیم کی تین بیویاں تھیں توتم نے قانو ن کیسے بنا د یا کہ ایک سے زیا دہ شادی کر ناغیر قانو نی ہے ا ب جو عیسائی ہم پر مذا ق اڑا تے ہیں کہ ہم نے عو رتوں پر زیا د تی کی ہے اور ان کے حقوق پاما ل کئے ہیں ہما رے یہاں تو چا رسے زیادہ شادیا ن کر نا حرام ہے مگر توریت میں لکھا ہے First king chapter ۱۱ میں حضرت سلیمان کا ذکر ہے ارشاد ہوتا ہے yes solyman ansest loving the m any way حضرت سلیما ن کے لئے کہہ رہے ہیں any way he had seven hunderd wives اب یہ کتنا بڑاجھو ٹ ہے کہ حضرت سلیمان کے پا س سا ت سوبیویاں تھیں اے عیسا ئیو! جب تم لو گوں نے لکھا کہ حضرت سلیمان کے پاس سات سوبیویا ں تھیں توتم چار بیو یوں پر کیسے اعتر اض کر تے ہو اب ہم بڑی آسانی سے توریت اور انجیل کے ذریعے سے عیسا ئیوں کو شکست دے سکتے ہیں اور انہیں مسلما ن بنا سکتے ہیں عیسا ئیت میں کچھ بھی نہیں ہے کیو ں کہ عیسا ئیت دین عقل نہیں ہے دین فطر ت نہیں ہے اور اس کتا ب میں کتنی تبدیلیا ں ہو چکی ہیں
مگر قرآ ن کلا م خد ا ہے یہ توریت اور انجیل مثل قرآن نہیں ہیں. عیسا ئیو ں کا دوسرا سب سے بڑااعتر اض حجاب پر ہے کہ عورتوں پر کتناظلم ہے
کہ انہیں حجا ب کرا یاجا تا ہے مگر ایسا نہیں ہے حجاب اسلا م میں اسے ملتا ہے جو صا حب تقدس صا حب مقام ہو آ پ پوری کا ئنا ت میں دیکھیں کہ ”ا ن اول بیت وضع للناس للذی ببکہ مبارک ھدی للعالمین“ قرآن کہہ رہا ہے کہ کعبة اللہ مبارک ہے تو اللہ نے کعبہ کو حجاب میں رکھا ہے حجاب عزت کی دلیل ہے کوئی عام عقلمندانسان بھی اگر با زار میں جاکر دیکھے تواسے معلوم ہو گا کہ جو معمو لی پتھرہو تے ہیں وہ لو گوں کے ٹھوکروں میں آتے ہیں بے حجاب ہوتے ہیں مگرڈائمنڈ کبھی بغیرحجا ب کے نظر نہیں آئے گا جوقیمتی پتھر ہے وہ ہمیشہ محفو ظ حجابو ں میں ہوتے ہیں.جوانسان واقعاًہدایت لینا چاہتا ہے تواسلا م دین ہدا یت ہے حجاب خا تو ن کے لئے بہترین زینت بھی ہے بہترین حفا طت بھی ہے لنڈن سے ایک مو لا نا لو س آنجلس تبلیغ کر نے لئے گئے تھے لوس آنجلس میں ایک مو منہ بچی یو نورسٹی میں پڑھتی تھی اور وہ با حجا ب جا تی تھی اس مو منہ بچی کی ایک عیسائی بچی سہیلی تھی وہ بغیر حجاب کے آتی تھی وہ عیسائی لڑکی کچھ خو بصورت تھی تو بد ما ش لڑ کے اسکو تنگ کر تے تھے وہ بچی تنگ آ گئی اور اس مو منہ سے کہنے لگی میں کیا کروں کس سے لڑوں یہ بد معاش یو نورسٹی کے لڑکے مجھے تنگ کرتے ہیں تو اس نے کہا اس کاحل ہے ا گرتوعمل کرے گی اس نے کہاکیا حل ہے اس نے کہاتو اسلا می لبا س پہن لے تو بدمعاشوں سے بچ جاؤ گئی اس نے کہاڈھیلا ڈھا لا لبا س ہواور سر پر اسکاف ہوو ہ عیسا ئی لڑکی تنگ آگئی تھی اس نے کہاٹھیک ہے میں تجربہ کرتی ہوں اور اس نے اسلا می لبا س پہنا تو بدمعاشوں نے چھیڑ نا چھوڑ دیا اور یہ عیسائی بچی اسلا می لباس سے متا ثرہو ئی کہ ا س نے اسلا م کو قبو ل کرلیا اسلا م دین الھی ہے اسلا م قیا مت تک کے لئے دین ہے یہ شریعت قیا مت تک کے لئے ہے قیا مت تک جتنے پروبلم ہیں اس کے سا لو شن اسلا م میں ہیں حجا ب کے بارے میں توریت میں مو جود ہے مگر وہی بدبخت اپنی کتا ب پر عمل نہیں کر تے ہیں کیو نکہ انکے یہاں امر با لمعروف ختم ہو چکا ہے توریت چپٹر جنیسز چپتر ۴ آ یة ۶۶ حضرت اسحا ق کا ذ کر ہے کہ حضرت اسحاق شا دی کر نے گئے So rabica coverd her face with her vill جب حضرت ربیکا نے دیکھا کہ اسحا ق آ رہے ہیں تو انہوں نے اپنے منھ کو حجا ب کیسا تھ چھپالیا یہ ان عیسا ئیوں کی بد بختی ہے کہ و ہ اپنی کتا ب پر عمل نہیں کر تے ہیں کیو نکہ انکے یہان امر با لمعروف کا نا م و نشان نہیں ہے عیسائی پا در ی وہ با ت کر تا ہے جو پبلک کو پسند ہو اگر سا ری پبلک شر اب پیناپسند کر ے
تو وہ اپنے چرچو ں میں شر اب لیکر آئے. اگرپبلک جو ا کھیلنا پسند کرے تو اب انگلنڈ میں کتنے چرچو ن میں جو ا خانہ کھل گئے ہیں
حالاں کہ جو ا کھیلنا توریت ا ور انجیل میں حر ام ہے ا مربالمعروف اورنہی عن المنکر نہ ہو نے کایہ نتیجہ ہے توریت چپٹر اسا ئیان چپٹر نمبر ۳ Next the lord will judge the woman of jerusalam اللہ جروشلم کی عورتوں کو دیکھا lked around there noses in the air جو ناک چڑھا کرچلتی تھیں with tinkling ornaments on their ankle
, پا ؤں میں زیورات پہنتی تھیں there eyes rowf amomg the craft اور وہ نا محر م مردو ں کودیکھتی تھیں filitring with the mans اور نا محرمو ں کے سا تھ مذا ق کر تی تھیں The lord will saind a plige اللہ نے ان بے حجاب عورتوں پرعذا ب بھیجا on ognoments their head of scabs اللہ نے ان پرجو ؤں کا عذاب بھیجا یعنی توریت کہہ رہا ہے کہ پہلے جوئیں نہیں تھیں
جب عورتیں سر ننگے پھرنے لگی تو اللہ نے ان پر جوؤں کا عذا ب بھیجا
ا for all to see yes the lord will make them bold
اورقیا مت کے دن اللہ ان بے حجاب عورتوں کوگنجا کر دے گا کہ قیا مت کے دن سب انہیں دیکھیں. مو لا علی - کا یہ فرمان یاد رکھئے اور اسلا م کو بھی دیکھیں اور مسیحت کو بھی دیکھیں مو لا علی - فر ما تے ہیں اگرتمام عبادتوں کو ایک طر ف رکھ دیا جا ئے نماز روزہ حج و زکا ت خمس حتی جہاد فی سبیل اللہ یہ سا ری عبا دتوں کو ایک طرف رکھدیا جا ئے اور امربا لمعروف اورنہی عن المنکریعنی نیکی کی طرف بلانا اور برا ئی سے روکنا یہ دوسری طرف رکھدی جا ئیں تویہ ساری عبا د تیں پا نی کے ایک گلا س کے برابر ہیں اور امر با لمعروف چلتے ہو ئے در یا کی طر ح ہے جس قوم میں امر با لمعروف ختم ہو جا ئے تو وہ قو م تباہ ا ور بربا د ہے
ہمارا مذ ہب ہمارادین دین عقل ہے دین قرآن ہے دین اہل بیت ٪ ہے اگرآ پ لو گوں کو کو ئی ایسی نئی رسم نظر آ جا ئے جو عزادا ری کو نقصا ن پہونچانے والی ہو توایک اصو ل یا د رکھئے کہ اس رسم کے با نی سے سوال کیجئے کہ یہ جوتم کا م کررہے ہو تو اس کی دلیل میں قرآن کی آیت دکھاؤ اور معصوم کی رو ا یت دکھاؤ اگرآیت بھی نہیں اور روا یت بھی نہیں ہے
تو ہم اسے تسلیم نہیں کر تے ہیں جوخلا ف قرآن ہے خلاف اہل بیت ٪ہے وہ دین نہیں ہے بلکہ وہ گمر اہی ہے
اللہ کے رسو ل نے فر ما یا، جو حرام کھا کر عباد ت کر ر ہا ہے تو وہ پا نی پر گھربنا رہا ہے مو لا علی - نے فر ما یا، اگرتیری زبا ن ا وردل حرا م غذاسے قو ت لے رہا ہے تو نہ تمہا ری دعا قبو ل ہے اور نہ تیری عزاداری قبو ل ہے اللہ کے ر سول نے فر ما یا، اگرلقمہ حرام پیٹ میں چلا جائے تو چالیس دن نہ تیری دعا قبول ہے اور نہ تیری عباد ت قبول ہے اور حدیث کے الفا ط ہیں جوحرام کھاتا ہے
ا س کے نتیجہ میں وہ ہمیشہ جاہل رہتا ہے جہالت خود عذاب ہے کیو نکہ حدیث کہ الفا ظ ہیں اگرانسان کا پو ر ا د ن گذ ر جا ئے مگر اسکے علم میں اضا فہ نہ ہو تو وہ سب سے بڑی مصیبت ہے لہذا اہل بیت ٪نے فر ما یا، اگر ایک لقمہ حرام پیٹ میں گیاتو جہا لت بڑھے گی بعض افر ا د کہتے ہیں کہ ہمارا بیٹاکنسر کے مر ض میں مبتلا ہے ڈا کٹر نے ا سے لا علاج کر دیا ہے بعض لو گ زندانوں میں ہیں کہتے ہیں کہ ہمارے لئے دعا کیجئے بعض لو گ ا تنے قر ضوں میں مبتلا ہیں انہیں کو ئی سبیل نظر نہیں آ تی کہ وہ اس سے نجا ت حا صل کر سکیں
اور ایسا ہی سوال امام سے کیا گیا اے امام ہم مصیبت میں ہیں دعا ما نگتے ہیں مگر دعا قبول نہیں ہو تی ہے امام نے فر ما یایہ کیسے ممکن ہے خد انے خود قرآن میں فر ما یا ہے ”ادعونی استجب لکم“ اے میرے بندو! تم لوگ دعا کرو میں تم لوگوں کی دعا قبو ل کر وں گا خد ا کبھی وعدہ خلافی نہیں کر تاہے کہا کہ امام ہم جودعاکر رہے ہیں ہماری دعاقبو ل کیوں نہیں ہو رہی ہے تو امام نے فرما یاجوتم دعاکر رہے ہو آ یا ا س کے شر ائط پورے ہیں مثلا ایک انسان نماز بغیررکوع کی پڑھ رہا ہے کیایہ ا س کی نمازکہلا ئے گی ایک انسان نماز بغیر سجد ہ کے پڑھ رہا ہے تو وہ نماز نہیں ہے تو دعاکیا ہے ہم نے سمجھا کہ ہم نے ہا تھ ا ٹھائے پا لنے والے میرے بیٹے کو کینسر کی بیما ری ہے اسے نجا ت دے بس کیا یہ دعا ہے امام نے فرمایانہیں یہ دعا نہیں ہے. ہرعبا دت کی شکل و صو رت ہے ہرعبادت کے شرائط ہیں مو لاکیاشرط ہے
امام نے فرما یا: پہلی شر ط یہ ہے کہ رد مظا لم ادا کرو ر د مظا لم یعنی اگرتو نے کسی پر جا ن بوجھ کر ظلم کیا یاغلطی سے ظلم کیا کسی کاجا ن بوجھکر مال کھا لیا یا غلطی سے ما ل کھا لیا تو اس کو وا پس کر نا واجب ہے رد مظا لم یہ ہے کہ ا گر اسکو ل میں کسی کا قلم توڑ دیاتو اس کا حق واپس کر نا ہے آج کے زما نے میں یہ شعورختم ہو گیا ہے کہ حرام کی غذا کھا نے سے کتنی بربا دی ہے اللہ کے رسول فرماتے ہیں کہ قیا مت کے دن ایک انسان کو کھڑاکر دیا جا ئیگا اس لئے کیو نکہ اس نے ایک قصائی سے گوشت خرید ا تھا لے گیا اس کی بیوی کو پسند نہیں آ یا اس نے واپس کیا اس نے جو گوشت ہاتھ میں یاکپڑے میں لے گیاتھا اب جو اس نے واپس کیا تو اس گوشت کی چربی اس بر تن میں لگ گئی ہا تھ ہے تو ہا تھ میں لگ گئی اب جو اس نے یہ نقصان اس قصا ئی کودیا اس کابھی قیا مت کے دن حساب ہو گا آ ج کے زما نے میں یہ شعور ختم ہوچکا ہے لوگ تو دو سر وں کا پلاٹ کھا جا تے ہیں کروڑں روپیہ کھا جا تے ہیں. اے انسان اگرتو کسی کا مال کھا ر ہا ہے تو نہ تیری نماز قبو ل، نہ تیری کو ئی عبادت قبو ل ہے تو تو اے انسان انسان کہلا نے کا حقدارکہاں ر ہاتو تو حیو ان سے بھی بدتر ہے قرآن کہہ ر ہا ہے( اولائک کالانعا م بل هم أضل ) ا گر کسی انسان کی نہ دعا قبو ل ہو نہ تلا وت قرآن قبول، تووہ انسان کہاں تو وہ انسان سے بدتر ہے معصوم نے کہا کہ رد مظالم واپس کرو ا گر کسی کا بھی حق تمہاری گر د ن پر ہے تو تم اسے واپس کرو. اب ہمیں کیا معلوم پہلے ہم توجاہل تھے