مجموعہ تقاریر(حصہ اول) جلد ۱

مجموعہ تقاریر(حصہ اول)0%

مجموعہ تقاریر(حصہ اول) مؤلف:
زمرہ جات: امام حسین(علیہ السلام)

مجموعہ تقاریر(حصہ اول)

یہ کتاب برقی شکل میں نشرہوئی ہے اور شبکہ الامامین الحسنین (علیہما السلام) کے گروہ علمی کی نگرانی میں اس کی فنی طورپرتصحیح اور تنظیم ہوئی ہے

مؤلف: مولانا جان علی شاہ کاظمی
زمرہ جات: مشاہدے: 18412
ڈاؤنلوڈ: 4303


تبصرے:

کتاب کے اندر تلاش کریں
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 13 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 18412 / ڈاؤنلوڈ: 4303
سائز سائز سائز
مجموعہ تقاریر(حصہ اول)

مجموعہ تقاریر(حصہ اول) جلد 1

مؤلف:
اردو

یہ کتاب برقی شکل میں نشرہوئی ہے اور شبکہ الامامین الحسنین (علیہما السلام) کے گروہ علمی کی نگرانی میں اس کی فنی طورپرتصحیح اور تنظیم ہوئی ہے

مجلس ۸

بسم الله الرحمن الرحیم

اما بعد فقد قا ل الله تبارک و تعا لیٰ فی کتابه المجید

( ا لذین یتبعون الرسول النبی الامی الذی یجدونه مکتوباً عند ه م فی التوراة و الانجیل )

اسلام کی صداقت اسلام کی عظمت یہ ہے کہ اسلام فقط قرآن سے ثابت نہیں بلکہ عیسائیوں کی کتاب انجیل سے بھی ثابت ہے اور یہودیو ں کی کتاب توریت سے بھی ثابت ہے اگر آج اسلام کے اصولوں کو سائنس کی روشنی میں دیکھا جا ئے تو اسلام دنیا کا سب سے زیاد ہ سائینٹیفک رلیجن ہے اور اسی طرح سے اسلام ایک دین کامل ہے ایساکوئی مسئلہ نہیں جو پروردگار نے اسلا م میں بیان نہ کیا ہو اسی کتاب قرآن میں اللہ کہہ رہا ہے ”یجدونہ مکتوباًعندہم فی التوراة والانجیل“ اے مسلمانو! توریت میں تمہارے نبی کے فضا ئل موجود ہیں انجیل میں تمہارے نبی کے فضا ئل موجود ہیں ہم نے ا ن آیتوں کا اس لئے ذ کر نہیں کیاہے کہ ان کوبیاں کیا گیا ہے کہ فارقلیط کا ترجمہ حضرت محمد مصطفیص ہے

اور حضرت موسیٰ نے بھی کہا ایک عظیم الشا ن نبی آنے والا ہے خدا نے بھی قرآن میں کہا وہ نبی مثل موسیٰ ہیں حضرت عیسیٰ نے بھی کہا ایک نبی آئے گا جس کی نبوت پوری کائنات کے لئے ہے انجیل میں مولا علی - ع کے فضا ئل بھی موجود ہیں ایلیا کا ذکر بھی موجود ہے اور مولا ع نے جنگ خیبر میں یہودیوں سے کہا(انا ایلیا فی الانجیل) میرا نام انجیل میں ایلیا ہے یا حضرت عیسیٰ نے پھا نسی کے تختہ پر فریاد کی ایلی ایلی ایلی لما شبقتنی ، اے ایلی میری مدد کے لئے آئے

یہ تمام فضا ئل توریت اور انجیل میں موجو د ہیں مگر ہماری بحث یہ تھی کہ اسلام کے تمام احکام توریت و انجیل سے ثابت ہیں اگر سو ر خنزیز نجس و حرام ہیں تو فقط قرآن میں نہیں بلکہ توریت میں بھی نجس ہے انجیل میں بھی نجس ہے زانی کے لئے سنگسار کا حکم قرآن میں ہے تو یہ حکم وحشیانہ نہیں ہے غیر انسانی نہیں ہے یہ حکم توریت میں بھی موجود ہے انجیل میں بھی موجود ہے نما ز جو بہترین عبادت ہے مگر یہ فضیلت مسلمانو ں کو حاصل ہے کہ مسلمان نماز جیسی عبادت میں مشغول رہتے ہیں عیسائیوں کے پاس ایسی کوئی عبادت نہیں جس میں سجدہ ہو مگر توریت و انجیل سے ثابت ہے کہ حضرت موسیٰ نے سجدہ کیا

حضرت عیسیٰ نے سجدہ کیاحضرت ابراہیم نے سجدہ کیا حضرت عزیرنے سجدہ کیا تمام بزرگ انبیاء انہوں نے سجدہ کرکے پروردگار کی عبادت کی. ہم نے بحث شروع کی ہے وہ بہت اہم ہے اصل عیسائیوں کو مشرک مسلمان اس لئے کہتے ہیں کہ ہولی ٹرینٹی کو مانتے ہیں ہولی ٹرینٹی یعنی خدا ،خدا کا بیٹاہولی گوڈس یا روح القدس اسلام دین توحید ہے اور انجیل سے آپ نے آیتیں پڑ ھیں ہیں کہ حضرت عیسیٰ بھی ہماری طرح لاالٰہ الا اللہ کے قا ئل ہیں کہ جب کسی نے حضرت عیسیٰ کی تعریف کی تو کہا میری تعریف مت کرومجھے خوبصورت مت کہو بالکل اسی طرح سے جملہ ہے جیسے لاالٰہ الا اللہ ہے ویسے ہی یہ جملہ بھی ہے کہ لا جمیل الا اللہ خدا کے سوا کو ئی جمیل نہیں ، لیکن اب عیسا ئی کس بنیا د پہ حضرت عیسیٰ کو خدا کا بیٹا کہتے ہیں ؟ کہتے ہیں اس لئے کہ انجیل میں حضرت عیسیٰ نے خدا کو فادر کہا ہے باپ کہا ہے یا انجیل میں حضرت عیسیٰ کے لئے son کا ورڈ آیا ہے بیٹا ، جب کہ اس توریت میں اللہ کے ہزاروں بیٹے یہودیوں نے بنا ئے ہیں

اور عیسائیوں نے ، ایک حضرت عیسیٰ بیٹا نہیں جینیسیز پہلا چیپٹر ۶ اس کا چیپٹر جینیسز کا اور ابتدائی آیتیں The sons of God یہ دوسری آیت ہے جینیسز ۶ ورس ۲ ، The sons of god یعنی اللہ کے بیٹے اللہ کا بیٹا بائیبل میں فقط حضرت عیسیٰ نہیں ہیں بلکہ بہت سار ے اور بھی بیٹے ہیں دوسرا چیپٹر ترتیب کے اعتبار سے ایک سو دس ہے ،

ایک سودس چیپٹر ۵ آیت ۴۲ ، israea is my first born son says Then you will tell him this is what the lord

یعنی اللہ کے کتنے بیٹے ہیں ان کی کوئی تعداد ہی نہیں اوریہاں ایک سو دس آیت کہہ رہی ہے کہ اسرائیل جو ہے وہ اللہ کا پہلا بیٹا ہے جب اسرائیل اللہ کا پہلابیٹا ہے تو وہ حضرت عیسیٰ سے بھی افضل ہوگیا تو تم حضرت عیسیٰ کو خداکا بیٹا کیسے مانتے ہوتوریت و انجیل میں تو ہر ایک اللہ کا بیٹا ہے وہ اسلام ہے جو توحید کا درس دیتا ہے( بسم الله الرحمن الرحیم قله و الله احد ) کرشنٹی میں توحید کا تصور ہی نہیں ،( الله الصمد لم یلد ولم یولد ) نہ کوئی اس کا بیٹا نہ کوئی اس کا باپ ہے( لم یلد ولم یولد ) نہ وہ کسی کا باپ ہے ”ولم یکن لہ کفواً احد“ یہ قرآن ہے جس نے صحیح توحید ہمیں بتا ئی ہے اور صحیح معرفت پروردگار بتا ئی ہے لہذا با ئبل میں خد اکے ہزاروں بیٹے ہیں. نہیں کیوں کہ حضرت عیسیٰ کاباپ نہیں ہے اسی لئے حضرت عیسیٰ ہی خدا کے بیٹے ہیں ، اچھا حضرت عیسیٰ کا باپ نہیں اسی لئے حضرت عیسیٰ خدا کے بیٹے ہیں تو حضرت آدم کی تو ماں بھی نہیں باپ بھی نہیں تو اس کا زیادہ حق پہنچتا ہے

لہذا اس کتاب کے ذریعے سے آپ اسلام کی حقا نیت کو دنیا میں پھیلا سکتے ہیں تبلیغ اسلام کرسکتے ہیں ہزاروں مسیحیوں کو مسلمان بنا سکتے ہیں مگر ا فسوس کہ مسلمان یہ کام نہیں کررہے ہیں الٹے مسیحی آکر ہمارے ملک میں مسلمانوں کو عیسائی بنا رہے ہیں یہاں واقعاً ا فسوس کا مقام ہے کہ اتنی آیتیں آپ نے سنیں اور یہ تمام آیتیں آج ایک پمفلیٹ کی شکل میں موجود ہیں ہر مومن ایک پمفلیٹ اپنے پاس رکھ لے تاکہ کسی بھی عیسائی سے منا ظرہ ہو تو آرام سے اسے مسلمان بنا سکتے ہیں

سرحد میں انہیں مجالس میں سے چند آیتیں انتخاب کرکے ایک ملیٹری کا آدمی تھا وہ جا کے ایک عیسائی دوست سے ڈسکیشن کی اور دوسر ے دن وہ میرے پآس لیکر آئے اس نے کلمہ ”لاالٰه الا الله محمد رسول الله علی ولی الله “ کا اعلا ن کیا اصلاً کوئی مشکل کام نہیں عیسائیوں کو مسلمان بنانا بہت آسان ہے یہ سارے ریفرینسز موجود ہیں پمفلیٹ کی شکل میں جو آپ اپنی جیب میں رکھ لیں اس سے زیاد ہ بیان نہیں کیئے ہیں وہ بھی موجود ہیں بڑی آسانی سے آپ عیسائیوں کو مسلمان بنا سکتے ہیں مگر جو عیسائیت پھیل رہی ہے اس کا ریزن اس کا سبب کیا ہے وہ دو چیزیں ہیں اس پر جب تک مسلمانوں نے قبضہ نہیں کیا تو ہم صحیح تبلیغ نہیں کرسکتے ایک ہے میڈیا ، ریڈیو ، ٹیلیویزن ، اب اس مہینے سے عیسائیوں نے پاکستان میں ایک ریڈیو ایسا شروع کیا جس کا شاید مرکز کویت ہو یا یہاں ہو.پورے اس ایریا میں کئی زبانوں میں پانچ دس زبانوں میں حتی کہ بلتی زبان ، حالانکہ بلتستان میں ایک بھی عیسائی نہیں ہے وہ تبلیغ شرو ع کرنا چاہ رہے ہیں شاید کربھی چکے ہوں مقصد یہ ہے کہ میڈیا پر ان کا کنٹرول ہے اور دوسرا اقتصادیا ت ، اقتصادیات کو معمولی نہ سمجھں اقتصادی بہانے سے ہی افریقہ میں انہوں نے مسلمانوں کوعیسائی بنا یا ہمارا اقتصاد آزاد نہیں ہے یہودیوں کا کنٹرول ہے جب یہودی چاہیں ہماری کرنسی کو کاغذ بنا سکتے ہیں

جب یہودیوں کا ایجنٹ شاہ ایران میں بادشاہ تھا تو سات تومان میں ایک ڈالرتھا اور جب انقلاب آیا تو اب کیا ہواسات سو توما ن کاایک ڈالر، تومان کاغذ بن گیای. کیوں کہ ہمارا جب تک اقتصادی نظام درست نہیں ہوگا تب تک ہم مسلمان آزاد ہیں ہیں آپ بیوپاریوں سے پوچھیں ایک بیوپاری ہمارا دبئی سے چیز منگانا چاہتا ہے اب دبئی اور پاکستان کے درمیان ٹریڈ ہے مگر جب ایلسی کھلے گی وہ ڈالر پہلے نیویارک امریکہ جا ئیں گے یہ سارا نظام جو ہے اس پر دشمنان اسلام کا قبضہ ہے اور پاکستان اتنابڑا ہے کروڑوں لوگ رہتے ہیں مگر آپ کو سن کے بھی تعجب ہو گا گذشتہ سال اکنو مس میں جیسی پی ایچ ڈی ہونی چاہیئے ، پاکستان میں نہیں ہورہی ہے. ہمارے ایک دوست مومن لنڈن انگلینڈمیں پی ایچ ڈی کے لئے آئے خود اکنومس تھے ان کا موضوع تھا کہ یہ ورلڈبینک وغیرہ جو لون دیتے ہیں

اس سے آیا غربت ختم ہوتی ہے یا غربت بڑھتی ہے اسی یونیورسٹی میں ایک انگریز پی ایچ ڈی پہلے کررکھا تھا یہ لون کا تھا وہ تھا ا یڈ کہ ورلڈ بینک میں چالیس ممالک کو ایڈ دی تو جب ایڈ دیتے ہیں تو کم سے کم پچاس شرائط لگا تے ہیں اور جب ایڈ انہوں نے لی تو وہ اور ڈوب گئے اور غربت بڑھ گئی فقر اور بڑھ گیا یعنی یہ جو اف ام آئی یا ورلڈ بینک اس وقت یہ یہودیوں کے ایجنٹ ہیں یہ لٹیرے ہیں یہ خون پی رہے ہیں پہلی شرط ان کی یہ ہوتی ہے کہ آپ کرنسی کو کاغذ بنائیں لہذا اس وقت واقعاً مسلمان غلام ہیں آزاد نہیں ہیں جب تک ہمارا کوئی اقتصادی نظام نہ ہو تو ہم کیسے آزاد ہوسکتے ہیں یہودی عیسائی جب چاہیں آپ کے روپیہ کو کاغذ بنا دیں اس وقت ساٹھ روپیہ میں ایک ڈالر ہے کبھی بارہ روپیہ میں ایک ڈالرملتا تھا ممکن ہے دشمنان اسلام اس پیسے کو اور گرا دیں دشمنا ن اسلام سب سے بڑے یہ حکمران ہیں جو ہر حکمران آکے لون لیتاہے بینظیر کو بھی لون چاہیئے ، نواز شریف کو بھی لون چاہیئے، اور جنرل صاحب کو بھی لو ن چاہئیے اور وہ مصیبت عوام دیکھے گی کرنسی جب گرے گی کاغذبنے گی مہنگائی بڑھے گی ہماری چیز دس روپیہ کی ایک روپیہ میں لے جا ئیں گے اور ہمیں ایک روپیہ کی چیز دس روپیہ میں لینی پڑے گی دونوں طرف سے مار کھا ئیں گے اور یہ حکمران لون اس لئے لیتے ہیں تا کہ اس سے پیسہ کاٹ کر اپنے بینکوں میں دنیامیں باہر بھیج دیں

لہذا اس وقت مشکل یہ ہے کہ اقتصادیات میں ہمارے نوجوانوں کو آگے بڑھنا چاہئیے دوتین افراد آئے بھی ان سے کہا گیا آ پ لو گ اس پر پی ایچ ڈی کیوں نہیں کرتے کہ کرنسی پر اس وقت جو یہودیوں کا کنٹرول ہے اس سے مسلمان کیسے آزاد ہوں انھوں نے کہا ہم کرہی نہیں سکتے ، ہم نے کہا کیوں ؟ اولاً تو ہمیں کسی بینک نے بھیجا ہے اور یہاں پر جو ٹاپک سلیکشن کا مسئلہ ہے اس میں بھی ہم آزاد نہیں ہیں یعنی واقعا یہودیوں نے اس وقت اقتصادیات دنیا کی اور دنیا کی یونیورسٹیوں پرکنٹرول کررکھا ہے کہ پاکستان جیسا ملک ہے مگر اسے صحیح معنو ں میں یہاں اکنومس میں پی ایچ ڈی نہیں ہورہی لہذا ناممکن نہیں ہے کہ ان کی سازش سے ان کے جال سے ہم آزاد نہ ہوں ضرورت ہے کہ ہمارے نوجوان آگے بڑھیں کچھ مخیر حضرات آگے بڑھیں اور واقعاً اس سبجیکٹ پر پی ایچ ڈی ہونی چاہئیے کہ کیسے مسلمان اقتصادی غلامی سے آزاد ہوں

اقتصادیات کے بعد جتنی عیسائیت پھیلی ہے اسی فراڈ کے ذریعے سے مصنوعی غربت پیدا کرکے انہوں نے لوگوں کو عیسائی بنایا اور دوسرا ا مسئلہ آپ نے پڑھا جو کہ میڈیا کا ہے ہمارے نوجوانوں کو چاہیئے کہ کمپیوٹر میں پروگرامنگ اپنے اوپر واجب کرلیں نذر کرلیں اگر آپ پروگرامر ہوگئے تو آج ہرروز چھوٹے چھوٹے بچے اسرائیل میں مارے جا رہے ہیں ہم سن رہے ہیں کوئی ری ایکشن نہیں کررہے ہیں حا لانکہ حدیث ہےمن اصبح ولم یه تم بامور المسلمین فلیس بمسلم پورا دن گذر جا ئے اور فقط اپنے پیٹ کی فکر ہومگر کسی مسلما ن کی کوئی مدد نہ کرے اللہ کے رسول ص فرمارہے ہیں وہ مسلمان نہیں ہے

آج ہرروز فلسطینیوں کی لاشیں گررہی ہیں کتنے مہینے ہوگئے دنیا تو تماشائی ہے مگر مسلمان بھی خاموش ہیں چھوٹے چھوٹے بچے وہ بیچارے پتھر مارتے ہیں وہ ادھر سے راکٹ اور گولیاں مارتے ہیں کوئی انصاف ہے کوئی عدل ہے دنیا تماشا دیکھ رہی ہے لیکن اگر آپ پروگرامر ہوتے یا انشا ء اللہ بنیں توکم سے کم انٹر نیٹ کے ذریعے سے جیسے کہا گیا کہ آپ ان کے سرورپر اٹیک کرسکتے ہیں آپ ان کے فوجی نظام کو بگاڑ سکتے ہیں سب کچھ کرسکتے ہیں

لہذا اس فیلڈ میں بے انتہا ضرورت ہے اور کچھ پاکستان اور باہر کے ممالک کے پروگرامرس کا نیٹ ورک بھی بن چکا ہے جنہوں نے مدد بھی کی ہے اور بہت سارے پروگرام سی ڈی کے ذریعے سے موجود ہیں اے ایس پی انٹرنیٹ کا پروگرام ہے ایسٹی ایمیل ، ڈی ایس ٹی ایمیل اور بہت سارے پروگرام موجود ہیں اور جو پروگرامرس ہو اس میں واقعاً بڑھ چڑھ کے حصہ لے یہ آئندہ کی جنگ اسی کی ہے وہ قوم غلام بن جائے گی جس کی اقتصادیات آج آزاد نہیں ، اور وہ قوم غلام بن جائے گی جو کمپیوٹر فیلڈ میں کمپیوٹرٹیکنولیجی میں جاہل ہے اس وقت ہندوستا ن ہم سے بہت آگے ہے جو مقام افسوس ہے کہ مسلمان ملک مگر اس ٹیکنولیجی میں ہم پیچھے ہیں اس وقت آمریکا کے فوجی کمانڈر کا انٹرویو آپ نے سنا کہ خوفزدہ ہیں ہندوستان کے پروگرامر سے آئندہ کی جنگ اس فیلڈ میں ہیں

اس سلسلہ میں ایک تجربہ ہوا دوتین سال الحمدللہ یورپ میں انگلینڈ میں اس وقت مومنین کے مدارس جوچھوٹے بچوں کے مدارس ہیں

ان کی تعداد تقریباًسو کے قریب ہے اور بچے بہت زیادہ ہوگئے ہیں اور ان علما ء کو جو یورپ میں ہیں ہیلپر س کی ضرورت ہے ایسے نوجوان جن کی انگلش بھی اچھی ہو اور دینی معلومات بھی اچھی ہوبے پناہ ضرورت محسوس کررہے ہیں کیونکہ بچے بہت زیاد ہ ہورہے ہیں تو کچھ سال پہلے کچھ ڈاکٹر ز جو ایم بی بی ایس تھے اور اے فارسی ایس کرنے کے لئے گئے کچھ ہم نے کچھ دوسرے دوستوں نے ان کو ان مدرسو ں میں رکھا اور یہ تجربہ بہت کامیاب رہا کیونکہ ڈاکٹر کرنے اسپیلائیزیشن ، یا اے فارسی ایس کرنے کے لئے جا تے ہیں تو مہینے میں صرف وہا ں ہیٹنگ کا خرچہ گھر کا کرایہ پا نچ سو پاونڈ سے کم نہیں ، پا نچ سو پاونڈ یعنی تقریباًپچاس ہزار صرف رہنے کاخرچہ کھانا علاوہ تو اکثر بیچارے ڈاکٹر ایک اٹین میں تو پاس نہیں ہوتے دو تین اٹین ، تین چار اٹین کیونکہ لینگویج کے امتحان میں فیل ہوگئے تو پھردوبارہ دونوں دینے پڑتے ہیں میڈیسن بھی اور لینگویج بھی تو تین چار اٹین کے بعد جا کے پاس کرتے ہیں تو دوسال بھی لگ جا تے ہیں تین سال بھی اور بعض افوٹ نہیں کرسکتے بعض متدین افراد کو ان علماء کے ساتھ اٹیج کردیاگیا تو ایک ان کا فائدہ یہ ہوا کہ خرچہ بچ گیا رہنے کا کھانے کا پینے کا اوربلکہ الٹا اس مدرسہ سے انہیں سو دوسو پاونڈبھی ملنے لگا اور الحمد للہ اس وقت انہوں نے اسپیشل لائیزینشن بھی کرلیا ، اے فارسی ایس بھی کرلیا تو اگر یہ تمام نیٹ ورک ہمارے درمیان اگر پیدا ہوجائیں تو واقعا ہم ایک دوسرے کی مدد بھی کرسکتے ہیں اور اسلام کی خدمت بھی کرسکتے ہیں. جیسے آپ نے پڑھا کہ آمریکا نے نو سو ملین ڈالر شیعوں کو ختم کرنے کے لئے مخصوص کر رکھا ہے اور آپ دیکھ رہے ہیں کہ ہرروز ہم لاشیں اٹھا رہے ہیں اگر ہم لوگ اس ٹیکنو لیجی میں آگے نہ بڑھے تو ہم دشمن کا مقا بلہ نہیں کرسکتے اور لازم ہے نوجوانوں کے لئے یہ اس وقت کاجہاد ہے کسی زمانہ میں تلوار جا ننا ضروری تھاکسی زمانہ میں بندوق چلانا ، اس وقت کمپیوٹر میں ماہر ہوکر اور امریکی فوجی نظام کو تہس نہس کرنا یہ مومنین کے لئے بے انتہا ضروری ہے

سب سے افضل ترین عبادت جو ہے وہ رزق حلال کھا نا اور کمانا ہے آج یہ شعور ختم ہوتا چلا جا رہا ہے آپ سن رہے ہیں احادیث سے کہ اگر رزق حلال نہیں ، تو نہ انسان کی دعا قبول نہ نماز قبول نہ تلاوت قرآن قبول نہ عزاداری قبول انسان درجہ انسانیت سے گرجاتا ہے مقصد حیات ختم ہوگیا( وما خلقت الجن والانس الا لیعبدون ) پروردگار نے ہمیں عبادتکے لئے خلق کیا ہے پیسہ کمانے کے لئے نہیں خلق کیا، پیسہ یہیں رہ جا ئے گا بلکہ حرام کھا نے کی وجہ سے دنیا بھی برباد ہوتی ہے آخرت بھی. وہ کیسے یہ ہم بھی دیکھ رہے ہیں آپ بھی مشاہدہ کررہے ہونگے حرام کھا نے والے لوگ ان کا حشر کیا ہوتا ہے ان کی اولاد بہت مشکل سے صالح اور نیک بنتی ہے بلکہ حرام کی غذا کا نتیجہ یہ ہے کہ ان کی اولاد غیرصالح ہوتی ہے ممکن ہے پیسہ کی لالچ میں زندگی میں باپ کی چاپلوسی کریں مگر باپ کے مرنے کے بعد، مرگیا مردود نہ فاتحہ نہ درود، ایسے کئی واقعا ت ان گنہگار آنکھوں نے دیکھا ہے کہ باپ کی لاش ، میت پر آنا بھی بعض لوگوں کے لئے مشکل تھا یہاں کی بات نہیں یورپ کی بات کررہا ہوں ہم نے کہا بھئی باپ کے غسل میں شریک ہوجا و ،

ایک زمانہ میں ہم لنڈن میں تھے مولانا امیر حسین نقوی صاحب مرحوم خدا درجات بلند کرے ڈاکٹر محمد علی شہید کے والدکے بعد ریزیڈٹ عالم وہ پاکستا ن چلے گئے تھے انھو ں نے مجھے ادارہ جعفریہ لنڈن میں یہ فریضہ انجام دینے پر مامور کیا تو ایک میت ہوگئی میں اکیلا تھا اکثر وہاں ایک دو ڈاکٹر تھے بیچارے وہ ساتھ دینے کے لئے آجا تے تھے اب ایک اور میت ہوگئی بیٹے سے کہہ رہا ہوں کہ بھئی میں اکیلا کیسے غسل دوں گا آجا و میری مدد کرو تو وہ ناراض ہورہاہے کہ جناب میں پھرغسل دوں یعنی باپ کو غسل دینا بے عزتی سمجھ رہا تھا ایسی ہزاروں مثالیں ہیں رزق حرام اگر آپ نے اولاد کو کھلادیا توزندگی میں ممکن ہے صالح رہیں مگر اصل صالح کون ہیں

اللہ کے رسول ص فرماتے ہیں دوطرح سے اولاد عاق ہوجا تی ہے ایک وہ جو زندگی میں گستاخی کرے باپ کو ماں کو اذیت دے دوسر ے وہ جو مرنے کے بعد نہ ماں،نہ باپ کسی کے حقوق ادا نہیں کرے ، نہ ان کی قضا نمازپڑھے اور نہ پڑھائیں نہ ان کے قضا روزے رکھیں نہ رکھوائیں یہ بھی عاق ہوجا تے ہیں یعنی باپ کا حق مرنے کے بعد بھی ہے ان کی نمازیں ہیں ان کے روزے ہیں ان کے حج ہیں اگر قضا ہیں تو یہ رزق حرام کا نتیجہ ہے کہ اولاد برباد ہوجا تی ہے اولاد برباد ہوگئی آخرت برباد ہوگئی پیسہ تو یہاں رہ جا ئے گا اور حدیث نے کہا کہ جتنا حرام کا پیسہ چھوڑکر مروگے اتنی جہنم کی آگ اور بڑھتی رہے گی

ایک شخص نے اللہ کے رسول ص سے کہا میں تاجر ہوں شراب بیجتا ہوں اب میں چاہ رہا ہوں کہ جو پیسہ میں نے کما یا ہے اس سے حج کروں غریبوں کو دو ں یتیموں کو دوں یتیم خا نہ بناوں مسجدیں بنا وں اس طرح کے خیر کے کام کروں مگر میرا کاروبار شراب بیچنا ہے اللہ کے رسو ل نے کہا سن اور دوسرے مسلما ن بھی سن لیں تو ساری رقم اللہ کی راہ میں لٹا لے جو کرنا ہے کرلے مگر خدا تجھے مچھر کے پرکے برابر بھی ثواب نہیں دے گا تیرا رزق حرام ہے آپ نے پڑھا کہ تنکااگر کسی کی ٹوکری کابغیر اجازت کے توڑدیاجا ئے تو نہیں معلوم کتنے سالوں تک انسان جہنم میں جلتا ہے

وہاں ذرہ ذرہ کا حساب ہے آج لوگ ما ل ہڑ پ کر کھا جاتے ہیں پتہ بھی نہیں چلتا ،

واقعا اگر خدا کرم نہ کرے اگرخدا ستار نہ ہوتا تو حرام کھا نے کی وجہ سے آج ہماری شکلیں بگڑچکی ہوتیں کتنی قوموں پر عذاب آیا یہ تو سرکارمحمد مصطفیص ہمارے نبی سے خدانے وعدہ کیا تھا کہ تمہاری امت کی شکلوں کو نہیں بدلوں گا ”وما ارسلناک الا رحمة للعالمین“ اولاد آخرت کے لئے بھی سرمایہ ہے بہترین انویسٹ مینٹ ہے کہ حدیث ہے مرنے کے بعد تمہارے اعمال نامہ کی کتاب بند ہوجائے گی

اب نہ روزہ، نہ نماز نہ حج نہ عزادار ی ، لیکن تین کام کرکے مرو تو تمہارا اعمال نامہ قیامت تک بند نہیں ہوگا ان میں پہلا کام اولاد صالح ہے اگر اولاد صالح ہے تم مرگئے تو وہ تمہاری نماز پڑھتا رہے گا تمہار ی طرف سے حج کرتارہے گا تمہاری طرف سے زیارت کرتا رہے گا ہرروز تمہیں جزء قرآن بخشتا رہے گا ہرروز تمہارے لئے دعا ئے کمیل پڑھتا رہے گا اس قدر اولاد صالح کا اجر و ثواب ہے مگر اولاد صالح رزق حرام کھانے سے بن سکتی ہے ناممکن ہے غذا کا اثرہے دوسری چیز جو ہمیشہ باقی رہنے والی ہے وہ اچھی کتاب ہے تیسری مسجد، مدرسہ ، ہسپتال یہ چیزیں ایک واقعہ سنیے تاکہ ہم عبرت حاصل کریں کہ اصل مومنین کون تھے نام سنا ہوگا یقیناہمارے علماء میں بے انتہا صاحب کرامت ایک شخصیت گذری ہے حضرت آیة اللہ العظمیٰ مقدس اردبیلی ان کی کتاب اردو میں بھی ہے یہ وہ شخصیت ہیں اور حضرت آیة اللہ سیدبن طاووس کہ ایک بہت بڑے عالم گذرے ہیں صاحب تفسیر المیز ان کے بھا ئی وہ علماء کی روحو ں کو بلاتے تھے یہ بھی علم ہے بہرحال لیکن یہ کہتے ہیں کہ جب میں نے کوشش کی کہ مقدس اردبیلی کی روح کو بلاو ں کوئی مسئلہ پوچھو ں یاسید ابن طاوس کی روح کو بلاوں کہا میں نے سارے علماء کی روحوں کو بلایا علامہ مجلسی ، شیخ انصار ی ،سب سے میں نے مسئلے پوچھے آپ کی کتاب کا یہ مسئلہ مجھے سمجھ میں نہیں آتا انہوں نے بتایا اس سے مراد یہ ہے کہا مگر دو علما ء کو میں نہیں بلاسکا ایک آیة العظمیٰ مقدس اردبیلی اور ایک حضرت آیة اللہ العظمیٰ سید ابن طاووس پوچھا کیوں کہا جب بھی میں ان کو بلانا چاہا تو فرشتوں نے حکم دیا ہمیں طاقت نہیں ہمیں مجال نہیں کہ ان بزرگوں کو ہم آپ کی خدمت میں لے آئیں کیوں کہ یہ دونوں ہمیشہ مولا علی - ع کے ساتھ ہوتے ہیں ایک دائیں ہوتا ہے ایک بائیں ہوتاہے یہ ہے عظیم شخصیت اصلاً ایسے دوعلماء تاریخ میں نہیں ملتے امام خمینی بھی آیة العظمیٰ سید ابن طاووس کے عاشق تھے دونوں کا بہت بڑا مقا م ہے

مقدس اردبیلی کیسے مقدس اردبیلی بنے کہ آدھی رات کو جب نجف میں مولا علی - ع کے روضہ پر جا کے کہتے تھے السلام علیک یا مولا ، تو دروازے کھل جا تے تھے ضریح سے آواز آتی تھی و علیک السلام یہ مقام ہے اتنابڑا مقام کیسے ملا ا ن کے با پ کون تھے اور ان کی ماں کون تھیں آپ سن کے حیران ہوگئے مقدس اردبیلی کے با پ عالم نہیں تھے پانی بھر کر بیچنے والا ایک بہشتی تھا اب کیوں اتنا بڑا عالم خدا نے دیا ؟ مقدس اردبیلی کا باپ بہشتی تھاپانی بھر کر بیچتا تھا دریا پہ گیا پانی لینے ادھر سے پانی کے ساتھ ایک سیب آرہا تھا بہتا ہوا اب سیب اٹھا یا متوجہ نہ رہا اس وقت سیب کھا لیا پھر سوچا ارے کس کا سیب تھا بغیر اجازت کے میں نے سیب کھا لیا کل قیامت کے دن کیسے حساب دوں گا اب پانی بھرنا بھول گیا اب جہاں سے پانی آرہا ہے پیچھے پیچھے دریا کے جا رہا ہے نہیں معلوم ایک دو میل ، کہا مجھ سے کیو ں غلطی ہوگئی میں نے سیب کیوں کھا یا میرا تو نہیں تھا آخر پہنچے دیکھا ایک با غ ہے وہاں سے باغبان سیب صاف کررہا ہے وہیں سے سیب گرگیا ہوگا کہا بھا ئی سلام علیکم وعلیکم السلام کہا مجھ سے بہت خطا ہوگئی کیا ہوگیا،

کہا آپ یہاں سیب توڑ رہے ہیں غلطی سے آپ کا سیب بہتا ہوا آگے چلا گیا اورمیں نے کھا لیا لہذا رقم لینی ہے تو لے لیں یا معاف کرنا ہے تومعاف کرلیں کہا نہیں رقم نہیں لیں گے مگر معا ف بھی نہیں کریں گے کہا کیوں پھر مجھے قیامت میں حساب دینا ہوگامیرے ذمہ ہے میں اداکرنا چاہتا ہوں اگر آپ رقم نہیں تو جتنی مزدوری مجھے کرانی ہے میںآ پ کے باغ میں مزدور ی کروں کہا نہیں پھر بھی معاف نہیں کروں گامقدس اردبیلی کے والد نے کہا جوبھی کہلے مگر مجھ سے بس ایک حرام ہوگیا

اللہ کے واسطے مجھے بخش دے سب کروں گا کہا ایک شرط پر معاف کروں گاکہا کیا شرط ہے کہامیری ایک بیٹی ہے اندھی بھی ہے گونگی بھی ہے گنجی بھی ہے لولی بھی ہے اس سے شاد ی کرو تو پھر معاف کروں گا اب جوان ہے مقدس اردبیلی کا باپ تمام تصور کروباپ کہہ رہا ہے گنجی ہے اندھی ہے لولی ہے اورگونگی ہے اگر اس سے شادی کرلے تو معاف کردوں گااب مقدس اردبیلی کے باپ نے سر جھکا دیا کہ پروردگار خطا ہوگئی اب اگر یہ معاف نہیں کرے گا توتو بھی معاف نہیں کرے گاتو عادل ہے مال اس کا ہے اب جو خطا ہوگئی نبھاناپڑے گا کہا مجھے منظور ہے اس کے علاوہ اگر آپ کوئی چیزکہتے، میں ہرچیزکو انجام دینے والا ہوں کہا نہیں فقط اس شرط ہے معاف کروں گااب بتا ئیے کس قدر یہ انسان متقی ہے اندازہ لگا ئیے یہ نہیں کہ عالم ہواصل خدا نیت دیکھتا ہے طہارت دیکھتا ہے عا لم ہو یا غیر عالم اس قدر تقویٰ کہ خدا مجھے عذاب نہ کر ے میں نے ایک حرام کام کرلیا بغیر اجازت کے سیب کھا لیا لہذا اندھی سے شادی کرنے کے لئے تیار گونگی بھی سرکی گنجی لولی لنگڑی اب نکاح ہوگیا مقدس اردبیلی کے باپ جو دلہن کے پاس گئے تو دیکھا خوبصورت بال ہیں آنکھیں بھی ہیں بات بھی کررہی ہے لولی بھی نہیں ہے تو کہا غلطی سے یہ کوئی اور جگہ ہے واپس چلا گیاسسر سے کہا بھا ئی آپ نے کہا میری بیٹی گنجی تھی اس کے توبال ہیں کہا اس لئے کہا تھا کہ گنجی ہے کہ اس کا سر کبھی نامحر م نے نہیں دیکھا ایسے نہیں بنتا مقدس اردبیلی سارے حرام کام کرتے رہے سرننگے پھرے اور بیٹا مقدس بنے کہا میری بیٹی کے کبھی با ل کسی نا محرم نے نہیں دیکھے کہا گونگی نہیں ہے کہا ہاں اس لئے کہا تھا گونگی کہ کبھی کسی نامحر م سے بات نہیں کی ہے یہ ہے تقویٰ کہا آپ نے کہا کہ وہ لولی ہے کہا ہاں کبھی گھر سے باہر اس نے قدم رکھا ہی نہیں ہے جب تقویٰ کا یہ عالم ہوتو یقینا مقدس اردبیلی بنتے ہیں

کیوں کہا کہ شرابی کو اپنی بیٹی نہ دو تمہاری نسل ختم ہوجا ئے گی باپ کی بدمعاشی بیوی کی بدمعاشی، باپ کی ، ماں کی شرافتیں منتقل ہوتی ہیں یہ رزق حلال کا اثر ہے جو مقدس اردبیلی بنا دیتا ہے. رزق حرام اس کے بھی اثرات ہیں لہذا اگر کوئی رزق حرام کھا رہاہے وہ اپنی دنیا کو برباد کررہا ہے اور اپنی آخرت کو بھی بربادکررہا ہے .خدا سے دعا کر یں کہ اے میرے مالک ہمیں بھی توفیق عطا فرماکہ جیسے مولا علی - ع مقدس سے محبت کرتے تھے اے کاش ہمیں بھی وہ تقوی مل جا ئے کہ ہم بھی کردار کے اعتبار سے رفتار کے اعتبار سے مولا کے نور نظر بن جا ئیں تو یقینا ہماری دنیا اورآخرت بدل جا ئے گی ، پروردگار ہمیں رزق حرام کھا نے سے بچا ، پروردگار ہمیں یہ تقوی عطا فرما آخراس بدن کے لئے ہم حرام کریں حرام کھا ئیں یہ مٹی کے منوں کے نیچے دب جا ئے گا پیسہ یہاں رہ جائے گا ہمیں اعمال لیکر جا نے ہیں ،

اختتا م