مجموعہ تقاریر(حصہ دوم) جلد ۲

مجموعہ تقاریر(حصہ دوم)0%

مجموعہ تقاریر(حصہ دوم) مؤلف:
زمرہ جات: امام حسین(علیہ السلام)

مجموعہ تقاریر(حصہ دوم)

یہ کتاب برقی شکل میں نشرہوئی ہے اور شبکہ الامامین الحسنین (علیہما السلام) کے گروہ علمی کی نگرانی میں اس کی فنی طورپرتصحیح اور تنظیم ہوئی ہے

مؤلف: مولانا جان علی شاہ کاظمی
زمرہ جات: مشاہدے: 16202
ڈاؤنلوڈ: 4124


تبصرے:

کتاب کے اندر تلاش کریں
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 12 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 16202 / ڈاؤنلوڈ: 4124
سائز سائز سائز
مجموعہ تقاریر(حصہ دوم)

مجموعہ تقاریر(حصہ دوم) جلد 2

مؤلف:
اردو

یہ کتاب برقی شکل میں نشرہوئی ہے اور شبکہ الامامین الحسنین (علیہما السلام) کے گروہ علمی کی نگرانی میں اس کی فنی طورپرتصحیح اور تنظیم ہوئی ہے

مجلس ۶

فقد قال الله تبارک وتعالیٰ فی کتابه المجید بسم الله الرحمن الرحیم

( بقیة الله خیر لکم ان کنتم مومنین ) “ (سورہ ہود آیت ۸۶)

اس آ یہ کریمہ میں اللہ سبحانہ وتعالیٰ کا ارشاد ہو رہا ہے اگر تم مو منین میں شما ر ہو تو بقیة اللہ کا وجود تمہار ہے لئے خیر ہے بقیة اللہ کے لفظ ہی سے اس کی تفسیر یعنی وہ وجود مبارک جسے پروردگار نے ابھی تک باقی رکھا ہے ، امام زمانہ کی معرفت حاصل کر نا ہم سب پر واجب ہے اور اسی طرح سے امام سے رابطہ میں رہنا دعائے عہد کے ذریعے سے دعائے آل یاسین کے ذریعے سے یا کم سے کم ایک چھوٹی سی دعاء کو ہر روز پڑھا کریں تا کہ ہر روز آپ امام زما نہ سے رابطہ میں رہیں ”اللهم کن لولیک الحجة بن الحسن صلواتک علیه و علیٰ آبائه فی هذه الساعة و فی کل ساعة ولیاً و حافظاً و قائداً و ناصراً و دلیلا و عینا حتیٰ تسکنهُ ارضک طوعاً و تمتعه فیها طویلا “ اس غیبت کبریٰ میں ہماری ذمہ داریاں ہیں اُن میں سے ایک یہ ہے کہ جہالت ختم کی جا ئے جب تک جہالت رہے گی تو اُس وقت تک امام کا ظہورنہیں ہو گا اپنے دین کے ذریعے سے گمراہی کو ختم کریں ۔

یہ زمانہ مسلمین کے لئے بدترین دو ر ہے کیونکہ یہودی چاہتے ہیں کہ پورے ممالک پر قبضہ کریں جس طرح سے پہلے انگلنڈنے روس پر قبضہ کیا تھا اب امریکا بھی یہی چا ہتا ہے کہ سارے اسلامی ممالک پر کنٹرول کر لے اس کے لئے ایک ہی راستہ ہے کہ ہم عیسائیوں کو مسلمان بنا ئیں تو خود بخود وہاں پر مسلمانوں کی لابی بن جا ئے گی تو یہودیوں کی غلامی سے مسلمان بچ سکتے ہیں اس کے علاوہ کوئی اور چارہ نہیں ہے یہ ہمارا فر ض ہے کہ ہم تبلیغ اسلام کریں امام تبھی آ ئیں گے جب شعور بڑھے گا علم بڑھے، آ خری خط جو امام کا ہے اُس میں مو لا فر ما تے ہیں اے شیعو! اگر چا ہتے ہو میرا ظہو رجلد ہو جا ئے تو دو کام کرو ایک امام فر ما تے ہیں اطاعت خدا میں مضبوط اور قوی ہو جاو اور آ پس میں متحد ہو جا و۔

یہ دو باتیں بہت اہم ہیں ایک اطاعت پروردگار اور دوسرا اتحاد بین المسلمین شیعوں کی صفات کے بارے میں حضرت ابراہیم بھی کہہ رہے ہیں کہ اے پروردگا ر مجھے بھی شیعوں میں شما ر کر دے اور قرآن کی آیت ”( و ان من شیعته لابراهیم ) “(سورہ صافات آیت ۸۳) تو ہم وہ صفات پیدا کرلیں اور آپس میں متحد ہو جا ئیں آ ج دشمن چاہتا ہے کہ شیعوں کے ٹکڑے ٹکڑے کر دیں یہود ی ہمارے خلاف سازشیں کررہے ہیں کیونکہ اُن کو عربوں ڈالرز کا نقصان ہوا ہے جب سے فلسطینیوں کے دلوں سے موت کا ڈر ختم ہو گیا ہے اور جذبہ شہادت ان کے دلوں میں بڑھ گیا ہے اور وہ لوگ شہادت کا جام نوش کر رہے ہیں لہذا وہ شیعوں سے انتقام لینا چاہتے ہیں یہ شہادت کا جذبہ لبنان کے شیعوں نے انہیں سکھا یا ہے اس لحاظ سے انہوں نے تین حملہ شیعیت پر کردئیے یہودیوں نے بے دین مو لو یوں کو خرید کر کے شیعہ مذہب کے اندر وہابیت کے عقائد کو ڈال دیا جائے اور اُن کے عقیدہ کو بر باد کیا جا ئے یہ لوگ با قاعدہ کتاب لکھ رہے ہیں اور تبلیغ کر رہے ہیں اور توسل سے بھی انکا ر کر رہے ہیں کہ توسل کی ضرورت نہیں ہے اور اہل بیت کے ذریعے سے دعاء کیوں مانگتے ہو، کہتے ہیں جو چا ہتے ہو وہ خدا سے مانگو جبکہ اگر کو ئی توسل کا منکر ہے وہ شیعہ ہی نہیں ہے توسل ہمارا ایمان ہے ہم جو بھی ما نگتے ہیں وہ محمد و آل محمد کے صدقے میں مانگتے ہیں جب دعاء مانگتے ہیں تو اُن کا واسطہ دیتے ہیں مگر یہ لوگ کہتے ہیں کہ توسل کی ضرورت نہیں ہے ڈائریکٹ خدا سے دعاء مانگو توسل کا خود خدا نے حکم دیا ہے اور خود قر آن مجید کی آیتوں سے توسل ثابت ہے اُن میں سے ایک مشہور آ یت پروردگار نے فر ما یا ”( یا ایها الذین آمنوااتقوا الله و ابتغوا الیه الوسیلة ) “(سورہ مائدہ آیت ۳۵) بچہ بچہ بھی اس آیت کو جانتا ہے خدا خود فر ما رہا ہے کہ مجھ تک پہنچنے کے لئے وسیلہ تلاش کرو اور سیرت پیامبر سے توسل ظاہر ہے اللہ کے رسول نے جو ہمیں دعائیں سکھائی ہیں روایت میں ہے اور یہ روایت بہت مشہور ہے شیعہ سنی کی کتابوں میں بھی موجود ہے کہ جب بھی کو ئی فقیر آ تا تھاکو ئی مریض آ تا تھا کہتا تھا کہ اللہ کے رسو ل میرے لئے دعاء کیجئے تو رسول خدا کیا فر ما تے تھے دعاء کے لئے ہا تھ بلند کر تے تھے فر ماتے تھےاللهم ارحم علیٰ فلان بحق علی پروردگار اس پر رحم کردے علی کے صدقے ، اس کی مصیبت کو دور کر دے علی کے صدقے، تا ریخ میں یہ بھی الفاظ ملتے ہیں کہ جو لوگ مو لا علی کو نہیں مانتے تھے وہ کہنے لگے کہ جو بھی آتا ہے دعاء میں علی کا نام آتا ہے کبھی تو دعاء میں ہمارا نام آنا چا ہئے جو دوسرے زیادہ عقلمند تھے اُس نے کہا گھبرانے کی کو ئی بات نہیں ہے جب علی بیمار ہوں گے تو ہم ہی کام آئیں گے اتفاق سے علی بیمار ہو گئے اور علی پیامبر کے پاس دعاء کے لئے آ ئے اور اتفاق یہ ہوا کہ اُن دونوں کے سواء دربار میں کو ئی تیسرا تھا بھی نہیں اب مو لا علی دعاء کے لئے آ ئے ہیں مو لا علی نے فر ما یا اللہ کے رسول میں مریض ہو گیا ہو ں میرے لئے دعاء کریں یہ دونوں آنکھوں سے اشارہ کر رہے ہیں کہ دعاء میں یا تیرا نام یا میرا نام، کیوں تیسرا ہے ہی نہیں، علی خود بیمار ہو کر آ ئے ہیں اب اللہ کے رسول نے دعاء کے لئے ہا تھ بلند کئے اور فر ما یا ”اللهم ارحم علیٰ علی بحق علی “ پروردگار علی پر رحم کر علی کے صدیقے میں، اب یہ جو دلوں کا بغض تھا وہ زبان پر آ گیا کہنے لگے اللہ کے رسول یہ کہاں کا انصاف ہے کہ دوسرا بیمار ہو گیا تو دعاء میں علی کا نام آج علی خود بیمار ہو گئے ہیں تب بھی دعاء میں علی کا نام، بس یہ سننا تھا رسالت مآب کے چہرے پر غضب کے آثار نما یاں ہو گئے فر ما یا تم علی کی بات کر تے ہو میں جب اپنے لئے دعاء مانگتا ہوں تب بھی علی کے واسطہ سے دعاء مانگتا ہوں۔

کو ئی مسلمان توسل سے انکار نہیں کر سکتا ہے توسل قر آن سے ثابت ہے سیرت رسول سے ثابت ہے یہ گہری سازش ہے کہ شیعوں کے ٹکڑے ٹکڑے کر دو اور اُن کے مرکز کو ختم کردو یہ اسرائیلی یہودیوں کی سا زش ہے اور دوسری بڑی سازش کہ کچھ اجنٹوں کو خریدا گیا ہے جتنے جھو ٹھے مذہب جوبنا ئے گئے ہیں وہ کسی بیچارہ جاہل نے نہیں بنا ئے ہیں یہ ملا وں نے ہی بنا ئے ہیں یہ سب جھو ٹھے مذہبوں کو دین فروش ملاوں نے ہی بنا ئے ہیں وہ لوگ کہتے ہیں کہ اذا ن میں علی ولی اللہ کہنا بدعت ہے اور وہ لوگ خود کو شیعہ کہلواتے ہیں ہزاروں سا لوں سے ہمارے مراجع اتنے بڑے عالم اتنے بڑے مجتہد نے کیا یہ سب غلط تھے اور آپ آج پیدا ہو گئے ہیں اور آپ انہیں اپنی تحقیق پیش کر رہے ہیں اور ایسے ایسے مجتہد اور مراجع نے ا ذان و اقامت میں علی ولی اللہ پڑھا ہے جنہیں بارہویں امام نے اپنی زیارت بھی کرائی ہے صرف زیارت نہیں بلکہ اپنا بھا ئی کر کے پکارا جسے امام اپنا بھا ئی کہیں تو اس کا مقام کتنا بلند ہو گا کیا وہ سب غلط ہیں اور آ پ پیدا ہو گئے ہیں اور کہہ رہے ہیں کہ علی ولی اللہ اذا ن میں کہنا بدعت ہے ۔

مقدس اردبیلی جیسے علماء جنھوں نے اذان و اقامت میں علی ولی اللہ پڑھی ہے یہ وہ عالم دین تھے جب یہ عالم دین آ دھی رات کو مو لا علی کے حرم میں آتے تھے تو در وازہ خود بخود کھل جاتا تھا اور اندر تشریف لے چلے جا تے تھے ا ور ضریح سے آ واز آ تی تھے ” وعلیک السلام “ اتنے بڑے بڑے علماء یہ سب غلط ہیں نہیں یہ سب سا زش ہے یہ چاہتے ہیں کہ شیعوں میں فر قہ پیدا ہو جائے اس پارٹی کو امریکا نے بنایا ہے مگر انہوں نے ایک اور پارٹی بنا دی اور وہ کہتے ہیں کہ جو تشہد میں علی ولی اللہ نہیں پڑھتا ہے اُس کی نماز باطل ہے اور یہ دو پارٹی جھگڑے کے لئے بنا ئی گئی ہے وہ لوگ کہتے ہیں فقط باطل ہی نہیں ہے بلکہ ایک مشہور عالم نے ہزاروں کے مجمع میں کہنے لگا کہ تشہد میں کو ئی علی ولی اللہ نہیں پڑھتا ہے صرف اُس کی نماز باطل نہیں ہے بلکہ وہ حرام زادہ ہے، یہ پو ری پلاننگ ہے کہ شیعہ کو شیعہ سے لڑا یا جا ئے تو مجمع کے لوگ اٹھے اور وہاں جھگڑا ہو نے والا تھا تو وہاں پر ایک سمجھدار آدمی تھا اُس نے کہا اگر ہم اٹھیں گے جھگڑا کریں گے تو وہ اپنے مقصد میں کا میاب ہوجا ئے گا اُس نے سب سے کہا یہ اجنٹ ہے یہ آ یا ہے کہ شیعہ کو شیعہ سے لڑائے تم سب لوگ صبر کر و اُس نے سب کو بٹھا یا اور خود آ گے بڑھا اور کہا مولا نا صاحب آپ نے جو فر ما یا جو تشہد میں علی ولی اللہ نہیں پڑھے اُس کی نماز باطل ہے اور وہ حرام زادہ ہے تو میں نے آ پ کے والد گرامی کے پیچھے نماز پڑھی تھی وہ بھی تشہد میں علی ولی اللہ نہیں پڑھتے تھے پہلے آپ یہ بتا ئیں کہ آپ کو ن ہیں۔

یہ لوگ دشمن اسلام ہیں یہ لوگ چا ہتے ہیں کہ شیعہ کو شیعہ سے لڑا ئیں انہیں علی ولی اللہ سے پیا ر نہیں ہے بلکہ علی ولی اللہ ہر شیعہ کا ایمان ہے جو علی ولی اللہ کا منکر ہے وہ شیعہ ہی نہیں علی ولی اللہ ہماری جان ہے علی ولی اللہ ہمار ا عقیدہ ہے علی و لی اللہ پر ہماری اولا د قربا ن علی ولی اللہ کے بغیر کو ئی شیعہ ہو ہی نہیں سکتا ہے شیعہ سنی میں فرق علی ولی اللہ کا ہی تو فر ق ہے جوشیعہ بن ہی نہیں سکتا ہے کہ اُس کو علی ولی اللہ پر ایمان نہ ہو مگر بات یہ ہے یہ جو ٹولہ جو بنا ہے یہ نعرہ حق کا لگا رہا ہے مگر ان کی نیتیں کچھ اور ہیں سمجھدا ر انسان سمجھ جا تا ہے کہ نعرہ لگا نے والا کو ن ہے جنگ صفین میں دشمن علی ہا رنے لگا مالک اشتر اُس کے خیمہ کے نزدیک پہنچ گئے موت سامنے آ ئی اب اُس نے سا زش کی اور کہا قر آن نیزوں پر اٹھا لو کہو ”لا حکم الا للہ“کہ حکم اللہ کا چلے گا نہ علی کا حکم چلے گا اور نہ معاویہ کا چلے گا مو لا علی کی فوج میں جو جا ہل لوگ تھے جن کے پاس علی کی معرفت کم تھی وہ رک گئے اور کہا مالک بن اشتر ہم نہیں لڑیں گے کیونکہ وہ حق کی بات کر رہے وہ نعرہ بالکل سچا لگا رہے ہیں کہ علی کا حکم بھی نہ چلے علی کے دشمن کا حکم بھی نہ چلے ہم آپس میں کیوں لڑیں اور وہ لوگ مولا کے پاس ا ئے اور کہا مو لا ہم نہیں لڑیں گے وہ بالکل سچا نعرہ لگا رہے ہیں کہہ رہے ہیں کہ اللہ کا حکم چلے آپ کا حکم بھی نہیں چلے گا آ پ کے دشمن کا حکم بھی نہیں چلے گا حکم اللہ کا چلے گا تو مو لا علی نے فرمایا صحیح ہے حکم اللہ کا چلے گا اے نادانوں یہ نعرہ حق کا ہے مگر ان کی نیت باطل ہے حکم خدا کا چلے گا مگر خدا کا حکم چلا نے کے لئے یا نبی آ ئے گا یا امام آ ئیں گے خدا خود تو نہیں آ ئے گا اسی نعرے کی وجہ سے وہ لوگ خارجی بن گئے خوارج یہیں سے بنے انہوں نے مو لا علی کے خلاف بھی بات کر نا شروع کر دی اور آج بھی یہ علی ولی اللہ کا نعرہ حق کا ہے مگر اس میں کو ئی شک وہ شبہہ نہیں ہم سب کا ایمان علی ولی اللہ کا ہے مگر یہ جو نعرہ اس طرح سے لگا رہے ہیں تا کہ شیعہ شیعہ سے لڑے اور شیعوں میں دو تین فر قے بن جا ئیں۔

کو ئی شیعہ علی ولی اللہ کا منکر نہیں ہوسکتا ہے مگر یہ لوگ جو جس انداز سے یہ بات کر تے ہیں کہ جو علی ولی اللہ تشہد میں نہ پڑھے اُس کی نماز باطل ہے وہ حرام زادہ ہے اس سے اُن کی نیت معلوم ہو تی ہے مو لا علی نام علی ولی اللہ یہ شیعوں میں اتحاد کی نشانی ہے مگر ایک ٹولہ اس نعرہ کو ایسے لگا رہا ہے کہ شیعوں میں اختلا ف ہو جا ئے لہذ ا یہی ثابت ہے کہ اُن کی نیت باطل ہے وہ لوگ مراجع کے فتویٰ دیئے ہیں جو اس دنیا سے چلے گئے ہیں کہتے ہیں کہ ان مراجع نے کہا ہے کہ ہم تشہد میں علی ولی اللہ پڑھ سکتے ہیں جب ہم نے مجتہد ین سے سوال کیا کہ نماز باطل ہے انہوں نے کہا باطل نہیں ہے وہ لوگ کہتے ہیں جنہوں نے یہ فتویٰ دیا ہے وہ مجتہدیں مرحوم ہو چکے ہیں بالکل صحیح ہے کہ نماز باطل نہیں مگر مسئلہ کیا ہے مسئلہ یہ ہے کہ ہم اس وقت مردہ مجتہدیں کی تقلید نہیں کر سکتے ہیں شیعہ سنی میں فر ق یہی ہے کہ ہم مردہ کی تقلید نہیں کرسکتے ہیں مگر سنی لوگ جو ہزار سال پہلے اُن کے مجتہد تھے اُن کی اب تک تقلید کر تے ہیں مثال ابو حنیفہ ،مالکی یا شافعی ہمارے یہا ں مردہ مجتہد کی تقلید کر نا حرام ہے ہم اس لئے زندہ مجتہد کی تقلید کر تے ہیں کیوں کہ زندہ مجتہد کو آج کے حالات کا علم ہے جو بیچارہ مرگیا ہے اُس کو آج کے حالا ت کا کیا پتہ ہے۔

مگرا س وقت جو سب زندہ مجتہد ین ہیں اُن سے سوال کیا گیا کہ قبلہ پاکستان میں ایک ٹولہ ہے وہ لوگ ثواب کی نیت میں نہیں پڑھتے ہیں اگر وہ ثواب کی نیت میں پڑھتے تو کسی کو حرام زادہ تو نہیں کہتے کسی کو وہ نہیں کہیں گے کہ آپ کی نماز باطل ہے پاکستان میں یہ ایک گروہ بناہے وہ لوگ شدت کے ساتھ تقریریں بھی کر تے ہیں اور کہتے ہیں کہ جو تشہد میں علی ولی اللہ نہیں پرھتا ہے اُس کی نماز باطل ہے اور وہ حرام زادہ ہے تو اس وقت جتنے زندہ مجتہد ین ہیں اُن سب نے کہا وہ جواب د یا ہے جو مولا علی کاجواب دیا ہے کہ اُن کا نعرہ تو حق ہے مگر اُن کی نیتیں باطل ہے۔

شیعیت کو جو ٹکڑے ٹکڑے کر نا چا ہتے ہیں اُن کی سازش سے ہو شیار رہئے اگر ہم ہو شیار نہ رہیں تو نہیں معلوم دشمن ہمارے کتنے ٹکڑے کر ڈالے گا اور ہمارے مرکز کو کمزور کر نے کے لئے دشمن یہ سب سازشیں کر رہا ہے۔

تیسری سازش تیسرا حملہ یہودیوں نے جو شیعیت پر کیا ہے وہ نصیریت کا حملہ ہے امریکا خبیث نے جب سے ایران میں انقلاب آیا ہے عرب ممالک میں لاکھوں کتابیں عربی میں چھپوائیں ہیں اور مفت میں تقسیم کی ہیں اور اُن کے ایجنٹ پاکستان میں بھی یہی کر رہے ہیں مفت میں کتا بیں تقسیم کر رہے ہیں اُس کتاب میں کہا ہے کہ شیعہ علی کو اللہ کہتے ہیں تا کہ عرب شیعہ بنے ہی نہ ، دنیا کا کو ئی شیعہ علی کو اللہ نہیں کہتا ہے اذان و اقامت کے وقت کسی بھی شیعہ مسجد میں چلے جا ئیں تو آ پ کو یقین ہو جا ئے گا کہ کو ئی شیعہ علی کو اللہ نہیں کہتا بلکہ ہر شیعہ مسجد سے آ واز آ تی ہے علی ولی اللہ یہ ہماری صداقت کے لئے بہت بڑی دلیل ہے دینا کے کسی بھی شیعہ مسجد میں چلے جا ئیں اذان کے وقت یہی آ واز آئے گی علی ولی اللہ یعنی علی اللہ کا علی ولی ہے کوئی شیعہ علی کو اللہ نہیں کہتا ہے امریکا کی طرف سے جو ٹولہ بنا یا گیا ہے کہ شیعہ علی کو اللہ کہتے ہیں اُن کا بھی اس طرح سے برین واش کیا جائے ایک تو باہر ہیں جو شیعوں کو مارتے ہیں مگر باہر کے دشمنوں سے اندر کے دشمن زیادہ خطر ناک ہیں امریکا والے باہر والوں کو ثبوت دیتے ہیں کہ واقعاً شیعہ کافر ہیں تاجر حسین مو لوی کہتے ہیں کہ قرآن میں سورہ حشرہے اس میں ایک آ یت ہے جس میں اللہ کا نام مو من ہے تو یہ صحیح ہے مگر حضرت علی (ع) امیر المومنین ہیں نعوذباللہ وہ کہتے ہیں کہ اللہ کے بھی امیر ہیں اس سے بڑا کفر کیا ہے نیچے جو چلے چمچہ بیٹھے ہو ئے تھے انہوں نے کہا نعرے حیدری یعنی سارے شیعوں کا یہی عقیدہ ہے کہ علی اللہ کا بھی امیر ہے یہ تو نصیریوں سے دو ہا تھ ا گے بڑھ گئے ہیں نصیری علی کو اللہ کہتا ہے جس نے علی کو اللہ کہا مو لا علی نے اُس پر لعنت کی مو لا نے اُسے کافر کہا مو لا نے اُسے مشرک کہا ہمارے ہر امام کا فتویٰ ہے کہ نصیری مشرک ہیں وہ نجس ہیں اُس کے ہاتھ کا کھا نا پینا حرام ہے اگر کسی نے علی کو اللہ کہا کیا اُس نے مولا علی کی شان کو بڑھا یا نہیں اُس نے مولا علی کی توہین کی، اگر کوئی کہتا ہے علی اللہ ہے اس کے بارے میں قرآن میں سورہ توحید میں ہے( بسم الله الرحمن الرحیم قل هو الله احد ، الله الصمد ،لم یلد و لم یولد ، و لم یکن له کفواً احد ) اس سورہ کا ترجمہ یہ ہے کہ اللہ احد ہے اُس کا کوئی والد نہیں اور اللہ کا کوئی بیٹا نہیں اگر کسی نے کہا علی اللہ ہے یعنی اُس نے حضرت ابو طالب کی بھی توہین کی، کہ ابوطالب علی کے والد نہیں اور امام حسن اور حسین کی بھی تو ہین کی کہ حسن و حسین بھی علی کے فرزند نہیں، ایسی بات تو خارجیوں نے بھی نہیں کی کہ حسنین علی کے فرزند نہیں ہیں یہ ایک خطرناک سازش ہے تا کہ باہر والوں کو معلوم ہو جائے کہ شیعہ کافر ہیں شیعہ کا مقرر کہہ ر ہا ہے اللہ مو من ہے اور علی امیر المومنین ہیں اگر یہ کہے اور اس سے یہ مطلب نکالے کہ علی معاذ اللہ اللہ کے بھی امیر ہیں تو اُس کے کافر ہو نے میں کیا شک ہے ہم تین حملوں کے درمیان میں پھنسے ہو ئے ہیں ایک وہابیت کا حملہ اخباریت کا حملہ اور یہ نصریت کا حملہ نصیری نجس ہیں اُن کے ہاتھ کا کھا نا پینا بھی نجس ہے یہ صرف ہمارے اُس تبلیغ کو رو کنے کی سازش ہے کیونکہ ایران کے انقلاب کے بعد دنیا میں ہزاروں لوگ شیعہ نہیں ہو ئے بلکہ لاکھوں لوگوں نے مذہب اہل بیت کو قبول کیا افریقا کے بعض ممالک میں ایک شیعہ بھی نہیں تھا مگر اس وقت ایک لاکھ سے بھی زیادہ شیعہ ہیں افریقا کے ایک علاقہ جس کو مڈاگاسکر کہتے ہیں وہاں پر پانچ سال کی تبلیغ کے بعد پندرہ ہزار لوگوں نے مذہب اہل بیت کو قبول کیا اس وجہ سے یہودی امریکی خوف زدہ ہیں وہ کہتے ہیں ہمارے اندر کچھ خبیثوں کو بھیج دے اور وہ ایسی باتیں کریں جو خلاف عقل بھی ہو اور خلاف قرآن بھی ہو تا کہ شیعیت کی تبلیغ رک جا ئے لہذا بے انتھا ضرورت ہے کہ ہمارے مو منین ان سازشوں سے باخبر رہیں ہمارے اہل بیت نے مناظرہ کئے امام رضا (ع) نے ایک عیسائی مو لوی سے مناظرہ کیا امام نے عیسائی مو لوی سے کہا تم حضرت عیسی کو کیا مانتے ہو خدا مانتے ہو یا نبی اُس نے کہا میں عیسی کو خدا مانتا ہوں امام تھوڑی دیر خاموش ہو گئے پھر فرما یا بعض لوگوں کا خیال ہے حضرت عیسی عبادت میں سُست تھے عیسائی پادری غصہ میں آ گیا کہا کون کہتا ہے یہ تہمت ہے یہ جھوٹ ہے حضرت عیسیٰ وہ تھے جو پوری پوری رات عبادت میں بسر کرتے تھے بس یہ سننا تھا تو امام نے مُسکرا کر فر مایا اگر خود خدا تھے تو عبادت کس کی کیا کرتے تھے ۔

جیسے عیسائی نادان ہیں اسی طرح سے نصیری بھی نادان ہیں مو لا علی کا سر سجدہ میں ہے شہادت سجدہ میں ہو ئی ہے اگر مو لا علی خدا تھے تو سجدہ کس کو کیا کر تے تھے قطعا نصیریت کی مذہب اہل میں گنجا یش نہیں ہے ہو شیار رہئے مگر یہ تین حملہ ہم پر کامیاب ہو گیا کیوں کا میاب ہو گئے یہی تاجر خون حسین ہم نے ممبر کی حفاظت نہیں کی آج یہی لوگ نصیریت کی تبلیغ کر رہے ہیں یا اخباریت کی تبلیغ کر رہے ہیں وہی لوگ ہیں مجلس حسین کا سودا کر نے والے ہیں آج یہ قوم کا سودا کر رہے ہیں جب تک ممبر کا تقدس بحال نہیں ہو گا ہماری سرحدیں کمزور ہیں دشمن آسانی سے ہمارے اندر کئی فرقہ بنا سکتا ہے لہذا متحد ہو جا ئیے یہ معصوم کا فر ما ن ہے اصول کا فی میں امام نے فر ما یا ” اے شیعو! ہر عالم کو ممبر پر مت بٹھا نا جسے بھی بٹھا و پہلے یقین کر لو کہ اُس کے دل میں پیسہ کی محبت ہے جو پیسہ کا پجاری ہے وہ کبھی تمہیں دین نہیں دے گا یہ قاضی شریح کو ن تھا یہ مو لا حسین کا ماننے والا تھا مگر مو لا نے اُسے کہا تھا تیرے دل میں پیسے کی محبت ہے یہ محبت تمہیں لوٹ کر جہنم میں لے جائے گی اُس نے مولا کی نصیحت پر عمل نہیں کیا جب یزید کے لوگ آ ئے اور اُس سے کہا لکھ کر دو حسین واجب القتل ہیں دشمن حسین نہیں تھا پہلے محب حسین تھا مگر حسین سے محبت کم تھی پیسہ سے زیادہ محبت تھی تو اُس نے یہ سن کر ایک پتھر جو اُس کے سامنے تھا اٹھا کر زور سے اپنے سر پر مارا اور چلایا اے بے شرموں کیا کہہ رہے ہو میں لکھ کر دوں کہ زہرا کا لا ل واجب القتل ہے اُس نے اُس پتھر کو اتنا زور سے ما را کہ اُس کے سر سے خون بہنے لگا تو یزیدیوں نے کہا یہ لکھ کر نہیں دے گا ابھی حسین شہید نہیں ہو ئے یہ پہلے سے خون نکال رہا ہے ایک نے کہا نہیں نہیں لکھ دو اُس کو حسین سے محبت تھی مگر اُسے حسین سے زیادہ مال سے محبت تھی ،انہوں نے اُس کے سامنے سو نے کی تھیلیاں رکھ دی اُس نے کہا قاضی جو ش میں آ نے کی کوئی بات نہیں ہے اگر تو نے نہیں لکھ کر دیا تو کیا حسین بچ جا ئیں گے اس شہر میں کتنے اور قاضی ہیں تو اپنا خود نقصان کرو گے تجھے اتنا سونا اتنے جواہرا ت تجھے زندگی میں مل ہی نہیں سکتے ہیں اگر فتویٰ دے دیا تو مال تیرا ورنہ کسی اور قاضی کو مل جا ئے گا یہ سننا تھا تو شیطان نے اُسے بہکا یا اور کہا کہ اگر میں نے نہیں لکھ کر دیا تو کیا ہوا حسین تو ما رے جا ئیں گے اپنا نقصان کیوں کروں ۔

جس عالم کے دل میں پیسے کی محبت ہے تو وہ قاضی شریح بن کر وقت کے یزید کا ایجنٹ بن سکتا ہے جو بھی عالم اگر پیسہ کا پجاری ہے وہ کبھی بھی وقت کے یزید کے ہاتھ پر بیعت کر کے پوری قوم کو بیچ سکتا ہے اسی لئے معصوم نے فر ما یا: اے شیعو!ہر عالم سے دین مت لینا ہر ایک کو ممبر پر مت بٹھا نا پہلے یہ یقین کر لو کہ اس کے دل میں پیسہ کی محبت تو نہیں ہے اگر پیسہ کا پجاری ہے تو یہ تمیں بے دین بنادے گا ۔

ایک بہت بڑے عالم دین اُن سے کہا گیا مو لا نا قبلہ آ ج اکیس رمضان ہے مو لا علی کا سر سجدہ میں زخمی ہو اہے تھوڑی سی نصیحت نماز پر کردیں تو جب اُس عالم نے ممبر کے نیچے سے یہ آ واز سنی تو پہلے وہ بڑے زور سے ہنسا ہنس کر بڑی حقارت سے کہا نماز اور کہا مت چھیڑو مجھے اگر مجھے چھیڑو گے تو میں نماز کے خلاف آیتوں کا انبار لگا دوں گا ۔

یہ ذا کر مو لوی کس قدر گستاخ ہو گئے ہیں اس قدر اُن کی ہمت ہو گئی ہے کیوں کہ کو ئی روکنے اور ٹوکنے والا نہیں ہے جو منھ میں آتا ہے وہ بولتے ہیں نماز کی توہین کرتے ہیں قرآن کہہ ر ہا ہے( اقیموا الصلاة و لا تکونوا من المشرکین ) وہ کہہ رہا ہے کہ میں نماز کے خلاف آ یتوں کا انبار بنا دوں گا اگر ہم چپ رہیں تو دین کی صورت مسخ ہو جا ئے گی انحراف ہو جا ئے گا کرا چی میں ایک ذکری فرقہ ہے جب وہابیوں نے اُن پر حملہ کیا تو انہوں نے کہا کہ ہم اصل میں شیعہ ہیں ذکر ی فر قہ جب حجا ج بن یوسف کے زمانے میں اُن پر حملہ ہوا تھا تو انہوں نے بسنی اور مکران میں آ کر انہوں نے پناہ لیا تھا اُسی زمانے میں حملہ کی وجہ سے اور وہاں زیادہ پانی نہ ہو نے کی وجہ سے بہت سارے حجاج کے لوگ مر گئے تھے یہ لوگ پہلے مو منین میں شمار تھے مگر ان کے در میان میں انحراف ہوا یہ لوگ جا ہل ہو نے کی وجہ سے ایسے ہی ذاکرین مو لویوں کی باتوں میں آ گئے کہ انہوں نے کہا کہ نماز کی کو ئی ضرورت نہیں آپ پوری رات بیٹھ کر ذکر کریں اور اب یہ ذکری لوگ فقط ذکر کر تے ہیں اور امام زمانہ کو پکارتے ہیں اُن کے سارے اشعار فارسی زبان میں ہیں ان لوگوں کی اذان بھی علی ولی کے ساتھ ہے مگر جب ان کے محلوں میں جا ئیں تو لکھا ہوا ہو تا ہے کہ نماز یوں پر لعنت یہ لوگ دس لاکھ لوگ ہیں مگر یہ لوگ جاہل ذاکروں کی وجہ سے پوری کی پوری قوم گمراہ ہو گئی ہے۔

آیلنڈ کا ایک شہر جس کا نام نیوجرسی وہاں عاشور کے دن جلوس نکلا جلوس نکالنے والے لوگ سب کے سب انڈین تھے جنہیں دوسو سال پہلے انگلنڈ انہیں وہاں لے گیا تھا جلوس میں بعض لوگ کہہ رہے ہیں حسین اور بعض یزید کہہ رہے ہیں اور اُن سب کے ہا تھوں میں شراب کی بوتلیں ہیں جب جلوس ختم ہوا تو اُن کے بڑوں سے سوال کیا گیا تم لوگ کو ن ہو تمہارا کون سا مذہب ہے انہوں نے کہا ہمیں نہیں معلوم ہمارا مذہب کون سا ہے وہ کہتے ہیں ہمارے بڑے لوگ دس محرم کو جلوس نکالتے ہیں اس لئے ہم بھی نکالتے ہیں اُس نے کہا ایک حسین شہزادہ تھا اور دوسرا یزید شہزدادہ تھا اُن دونوں کی آپس میں جنگ تھی ۔ وہ بدبخت شیعہ ہیں مگر انہیں نہیں معلوم کہ وہ کون ہیں ایسے جاہل ذاکرین وہاں پیدا ہو گئے اور پوری قوم کو انہوں نے اصلی صراط مستقیم سے ہٹا دیا یزیدی فعل کر رہے ہیں تو اُن لو گوں کے لئے ایران سے عالم منگایا گیا تو اب الحمد للہ ایک مدرسہ ہے اور بہت سا رے لوگ دوبارہ شیعہ ہو رہے ہیں ۔

اگر ہم ان نئے نئے ذاکرین جو بدعتیں پیدا کر رہے ہیں اگر ہم انہیں چھوڑدیں تو پوری قوم منحرف ہو جا ئے گی ہم پر لازم ہے اگر کو ئی ایسی بدعتیں پیدا کر ے اور شیعہ کو شیعہ سے لڑا ئے تو ہم پر واجب ہے کہ ہم اُن کو جواب دیں ۔

امام جعفر صادق (ع) فر ماتے ہیں جو نماز کو چھوڑدے اُسے ہماری شفاعت نصیب نہیں ہو گئی امام نے فر ما یا جو جان بوجھ کر نماز نہ پڑھے وہ کافر ہے تو وہ شخص جو امام کے ساتھ بیٹھا ہوا تھا اُس نے کہا اگر کو ئی شراب پئے کافر ہے تو امام نے فر مایا بہت بڑا گناہ ہے مگر کافر نہیں ہے مو لا اگر کوئی زنا کرے کافر ہے امام نے فر مایا نہیں کا فر نہیں ہے بہت بڑا گناہ ہے اُس نے کہا اگر میں یہ کہیں سناوں گا تو لوگ شک کریں گے مہر بانی کر کے دلیل بھی دے دیں امام نے فر مایا سن : اگر کوئی زنا کے گناہ میں مبتلا ہو کیونکہ شیطان اُسے زنا کی لذت دکھا کر اندھا کر دیتا ہے اور وہ جا کر گناہ میں گر تا ہے مگر اے مو من یہ بتا اگر کوئی نماز نہیں پڑھتا تو کیا نماز نہ پڑھنے میں کو ئی لذت ہے؟ کہا: نہیں مو لا، امام نے فر ما یا : جو نماز نہیں پڑھتا ہے اس لئے نہیں پڑھتا کیونکہ وہ نماز کو حقیر سمجھتا ہے اور جس نے نماز کوحقیر سمجھا اُس نے نماز کو حقیر نہیں سمجھا بلکہ نماز کے حکم دینے والے خدا ، نبی ، علی کو حقیر سمجھاجس نے خدا ، نبی ، علی کو حقیر سمجھا وہ کافر ہے ۔

اختتام