منت اور عہ د ک ے احکام
2649 ۔ "منّت" یہ ہے ک ہ انسان اپن ے آ پ پر واجب کرلے ک ہ الل ہ تعال ی کی رضا کے لئ ے کوئ ی اچھ ا کام کر ے گا یا کوئی ایسا کام جس کا نہ کرنا ب ہ تر ہ و ترک کر د ے گا ۔
2650 ۔ منت م یں صیغہ پڑھ نا ضرور ی ہے اور یہ لازم نہیں کہ ص یغہ عربی میں ہی پڑھ ا جائ ے ل ہ ذا اگر کوئ ی شخص کہے ک ہ "م یرا مریض صحت یاب ہ و گ یا تو اللہ تعال ی کی خاطر مجھ پر لازم ہے ک ہ م یں دس روپے فق یر کو دوں" تو اس کی منت صحیح ہے۔
2651 ۔ ضرور ی ہے ک ہ منت مانن ے والا بالغ اور عاقل ہ و ن یز اپنے اراد ے اور اخت یار کے سات ھ منت مان ے ل ہ ذا کس ی ایسے شخص کا منت ماننا جسے مجبور ک یا جائے یا جو جذبات میں آکر بغیر ارادے ک ے ب ے اخت یار منت مانے تو صح یح نہیں ہے۔
2652 ۔ کوئ ی سفیہ اگر منت مانے مثلاً یہ کہ کوئ ی چیز فقیر کو دے گا تو اس ک ی منت صحیح نہیں ہے۔ اور اس ی طرح اگر کوئی دیوالیہ شخص منت مانے ک ہ مثلاً اپن ے اس مال م یں سے جس م یں تصرف کرنے س ے اس ے روک د یا گیا ہ و کوئ ی چیز فقیر کو دے گا تو اس ک ی منت صحیح نہیں ہے۔
2653 ۔ شو ہ ر ک ی اجازت کے بغ یر عورت کا ان کاموں میں منت ماننا جو شوہ ر ک ے حقوق ک ے مناف ی ہ وں صح یح نہیں ہے۔ اور اس ی طرح عورت کا اپنے مال م یں شوہ ر ک ی اجازت کے بغ یر منت ماننا محل اشکال ہے ل یکن (اپنے مال م یں سے شو ہ ر ک ی اجازت کے بغ یر) حج کرنا، زکوٰۃ اور صدقہ د ینا اور ماں باپ سے حسن سلوک اور رشت ے داروں س ے صل ہ رحم ی کرنا (صحیح ہے ) ۔
2654 ۔ اگر عورت شو ہ ر ک ی اجازت سے منت مان ے تو شو ہ ر اس ک ی منت ختم نہیں کر سکتا اور نہ ہی اسے منت پر عمل کرن ے س ے روک سکتا ہے۔
2655 ۔ اگر ۔ ب یٹ ا باپ کی اجازت کے بغ یر یا اس کی اجازت سے منت مان ے تو ضرور ی ہے ک ہ اس پر عمل کر ے ل یکن اگر باپ یا ماں اسے اس کام س ے جس ک ی اس نے منت مان ی ہ و اس طرح منع کر یں کہ ان ک ے منع کرن ے ک ے بعد اس پر عمل کرنا اس ک ے لئ ے ب ہ تر ن ہ ہ و تو اس ک ی منت کالعدم ہ و جائ ے گ ی۔
2656 ۔ انسان کس ی ایسے کام کی منت مان سکتا ہے جس ے انجام د ینا اس کے لئ ے ممکن ہ و ل ہ ذا جو شخص مثلاً پ یدل چل کر کربلا نہ جاسکتا ہ و اگر و ہ منت مان ے ک ہ و ہ اں تک پ یدل جائے گا تو اس ک ی منت صحیح نہیں ہے۔
2657 ۔ اگر کوئ ی شخص منت مانے ک ہ کوئ ی حرام یا مکروہ کام انجام د ے گا یا کوئی واجب یا مستحب کام ترک کر دے گا تو اس ک ی منت صحیح نہیں ہے۔
2658 ۔ اگر کوئ ی شخص منت مانے ک ہ کس ی مباح کام کو انجام دے گا یا ترک کرے گا ل ہ ذا اگر اس کام کا بجا لانا اور ترک کرنا ہ ر لحاظ س ے مساو ی ہ و تو اس ک ی منت صحیح نہیں اور اگر اس کام کا انجام دینا کسی لحاظ سے ب ہ تر ہ و اور انسان منت ب ھی اسی لحاظ سے مان ے مثلاً منت مان ے کہ کوئی (خاص) غذا کھ ائ ے گا تاک ہ الل ہ ک ی عبادت کے لئ ے اس ے توانائ ی حاصل ہ و تو اس ک ی منت صحیح ہے۔ ل یکن اگر بعد میں تمباکو کا استعمال ترک کرنا اس کے لئ ے نقصان د ہ ہ و تو اس ک ی منت کالعدم ہ وجائ ے گ ی۔
2659 ۔ اگر کوئ ی شخص منت مانے ک ہ واجب نماز ا یسی جگہ پ ڑھے گا ج ہ اں بجائ ے خود نماز پ ڑھ ن ے کا ثواب ز یادہ نہیں مثلاً منت مانے ک ہ نماز کمر ے م یں پڑھے گا تو اگر و ہ اں نماز پ ڑھ نا کس ی لحاظ سے ب ہ تر ہ و مثلاً چونک ہ و ہ اں خلوت ہے اس لئ ے انسان حضور قلب پ یدا کرسکتا ہے اگر ا س کے منت ماننے کا مقصد یہی ہے تو منت صح یح ہے۔
2660 ۔ اگر ا یک شخص کوئی عمل بجالانے ک ی منت مانے تو ضرور ی ہے ک ہ و ہ عمل اس ی طرح بجالائے جس طرح منت مان ی ہ و ل ہ ذا اگر منت مان ے ک ہ م ہینے کی پہ ل ی تاریخ کو صدقہ د ے گا یا روزہ رک ھے گا یا (مہینے کی پہ ل ی تاریخ کو) اول ماہ ک ی نماز پڑھے گا تو اگر اس دن س ے پ ہ ل ے یا بعد میں اس عمل کو بجالائے تو کاف ی نہیں ہے۔ اس ی طرح اگر کوئی شخص منت مانے ک ہ جب اس کا مر یض صحت یاب ہ وجائ ے گا تو و ہ صدق ہ د ے گا تو اگر اس مر یض کے صحت یاب ہ ون ے س ے پ ہ ل ے صدق ہ د ے د ے تو کاف ی نہیں ہے۔
2661 ۔ اگر ک وئی شخص روزہ رک ھ ن ے ک ی منت مانے ل یکن روزوں کا وقت اور تعداد معین نہ کر ے تو اگر ا یک روزہ رک ھے تو کاف ی ہے۔ اگر نماز پ ڑھ ن ے ک ی منت مانے اور نمازوں ک ی مقدار اور خصوصیات معین نہ کر ے تو اگر ا یک دو رکعتی نماز پڑھ ل ے تو کاف ی ہے۔ اور اگر منت مان ے ک ی صدقہ د ے گا اور صدقے ک ی جنس اور مقدار معین نہ کر ے تو اگر ا یسی چیز دے ک ہ لوگ ک ہیں کہ اس ن ے صدق ہ د یا ہے تو پ ھ ر اس ن ے اپن ی منت کے مطابق عمل کر د یا ہے۔ اور اگر منت مان ے ک ہ کوئ ی کام اللہ تعال ی کی خوشنودی کے لئ ے بجالائ ے گا تو اگر ا یک (دو رکعتی) نماز پڑھ ل ے یا ایک روزہ رکھ لے یا کوئی چیز صدقہ د ے د ے تو اس ن ے اپن ی منت نبھ ال ی ہے۔
2662 ۔ اگر کوئ ی شخص منت مانے ک ہ ا یک خاص دن روزہ رک ھے گا تو ضرور ی ہے ک ہ اس ی دن روزہ رک ھے اور اگر جان بوج ھ کر روز ہ ن ہ رک ھے تو ضرور ی ہے ک ہ اس دن ک ے روز ے ک ی قضا کے علاو ہ کفار ہ ب ھی دے اور اظ ہ ر یہ ہے ک ہ اس کا کفار ہ قسم تو ڑ ن ے کا کفار ہ ہے ج یسا کہ بعد م یں بیان کیا جائے گا لیکن اس دن وہ اخت یاراً یہ کرسکتا ہے ک ہ سفر کر ے اور روز ہ ن ہ رک ھے۔ اور اگر سفر م یں ہ و تو لازم ن ہیں کہ ٹھہ رن ے ک ی نیت کرکے روز ہ رک ھے اور اس صورت م یں جب کہ سفر ک ی وجہ س ے یاکسی دوسرے عذر مثلاً ب یماری یا حیض کی وجہ س ے روز ہ ن ہ رک ھے تو لازم ہے ک ہ روز ے ک ی قضا کرے ل یکن کفارہ ن ہیں ہے۔
2663 ۔ اگر انسان حالت اخت یار میں اپنی منت پر عمل نہ کر ے تو کفار ہ د ینا ضروری ہے ۔
2664 ۔ اگر کوئ ی شخص ایک معین وقت تک کوئی عمل ترک کرنے ک ی منت مانے تو اس وقت ک ے گزرن ے ک ے بعد اس عمل کو بجالاسکتا ہے اور اگر اس وقت ک ے گزرن ے س ے پ ہ ل ے ب ھ ول کر یا بہ امر مجبور ی اس عمل کو انجام دے تو اس پر کچ ھ واجب ن ہیں ہے ل یکن پھ ر ب ھی لازم ہے ک ہ و ہ وقت آن ے تک ا س عمل کو انجام نہ د ے اور اگر اس وقت ک ے آن ے س ے پ ہ ل ے بغ یر عذر کے اس عمل کو دوبار ہ انجام د ے تو ضرور ی ہے کہ کفار ہ د ے۔
2665 ۔ جس شخص ن ے کوئ ی عمل ترک کرنے ک ی منت مانی ہ و اور اس ک ے لئ ے کوئ ی وقت معین نہ ک یا ہ و اگر و ہ ب ھ ول کر یا بہ امر مجبور ی یا غفلت کی وجہ س ے اس عمل کو انجام د ے تو اس پر کفار ہ واجب ن ہیں ہے ل یکن اس کے بعد جب ب ھی بہ حالت اخت یار اس عمل کو بجالائے ضرور ی ہے ک ہ کفار ہ د ے۔
2626 ۔ اگر کوئ ی شکص منت مانے ک ہ ہ ر ہ فت ے ا یک معین دن کا مثلاً جمعے کا روز ہ رک ھے گا تو اگر ا یک جمعے ک ے دن ع ید فطر یا عید قربان پڑ جائ ے یا جمعہ ک ے دن اس ے کوئ ی اور عذر مثلاً سفر در پیش ہ و یا حیض آجائے تو ضرور ی ہے ک ہ اس دن روزہ ن ہ رک ھے اور اس ک ی قضا بجالائے۔
2627 ۔ اگر کوئ ی شخص منت مانے ک ہ ا یک معین مقدار میں صدقہ د ے گا تو اگر و ہ صدق ہ د ینے سے پ ہ ل ے مرجائ ے تو اس ک ے مال م یں سے اتن ی مقدار میں صدقہ د ینا لازم نہیں ہے اور ب ہ تر یہ ہے ک ہ اس ک ے بالغ ورثاء م یں میراث میں سے اپن ے حص ے س ے اتن ی مقدار میت کی طرف سے صدق ہ د ے د یں۔
2628 ۔ اگر کوئ ی شخص منت مانے ک ہ ا یک معین فقیر کو صدقہ د ے گا تو و ہ کس ی دوسرے فق یر کو نہیں دے سکتا اور اگر و ہ مع ین کردہ فق یر مرجائے تو احت یاط مستحب یہ ہے ک ہ صدق ہ اس ک ے پسماندگان کو د ے۔
2629 ۔ اگر کوئ ی منت مانے ک ہ ائم ہ عل یہ م السلام میں سے کس ی ایک کی مثلاً حضرت امام حسین ؑ ک ی زیارت سے مشرف ہ وگا تو اگر و ہ کس ی دوسرے امام ک ی زیارت کے لئ ے جائ ے تو یہ کافی نہیں ہے۔ اور اگر کس ی عزر کی وجہ س ے ان امام ک ی زیارت نہ کرسک ے تو اس پر کچ ھ ب ھی واجب نہیں ہے۔
2670 ۔ جس شخص ن ے ز یارت کرنے ک ی منت مانی ہ و ل یکن غسل زیارت اور اس کی نماز کی منت نہ مان ی ہ و تو اس ک ے لئ ے ان ہیں بجالانا لازم نہیں ہے۔
2671 ۔ اگر کوئ ی شخص کسی امام یا امام زادے ک ے حرم ک ے لئ ے مال خرچ کرن ے ک ی منت مانے اور کوئ ی خاص مصرف معین نہ کر ے تو ضرور ی ہے ک ہ اس مال کو اس حرم ک ی تعمیر ( ومرمت) روشنیوں اور قالین وغیرہ پر صرف کرے۔
2672 ۔ اگر کوئ ی شخص کسی امام کے لئ ے کوئ ی چیز نذر کرے تو اگر کس ی معین مصرف کی نیت کی ہ و تو ضرور ی ہے ک ہ اس چ یز کو اسی مصرف میں لائے اور اگر کس ی معین مصرف کی نیت نہ ک ی ہ و تو ضرور ی ہے ک ہ اس ے ا یسے مصرف میں لے آئ ے جو امام س ے نسبت رک ھ تا ہ و مثلاً اس امام ؑ ک ے نادا ر زائرین پر خرچ کرے یا اس امام ؑ ک ے حرم ک ے مصارف پر خرچ کر ے یا ایسے کاموں میں خرچ کرے جو امام کا تذکر ہ عام کرن ے کا سبب ہ وں ۔ اور اگر کوئ ی چیز کسی امام زادے ک ے لئ ے نذر کر ے تب ب ھی یہی حکم ہے۔
2637 ۔ جس ب ھیڑ کو صدقے ک ے لئ ے یا کسی امام کے لئ ے نذر ک یا جائے اگر و ہ نذر ک ے مصرف م یں لائے جان ے س ے پ ہ ل ے دود ھ د ے یا بچہ جن ے تو و ہ (دود ھ یا بچہ ) اس کا مال ہے جس ن ے اس ب ھیڑ کو نذر کیا ہ و مگر یہ کہ ا س ک ی نیت عام ہ و( یعنی نذر رکنے وال ے ن ے اس ب ھیڑ ، اس کے بچ ے اور دودھ وغیرہ سب چیزوں کی منت مانی ہ و تو و ہ سب نذر ہے ) البت ہ ب ھیڑ کی اون اور جس مقدار میں وہ فرب ہ ہ و جائ ے نذر کا جزو ہے۔
2674 ۔ جب کوئ ی منت مانے ک ہ اگر اس کا مر یض تندرست ہ وجائ ے یا اس کا مسافر واپس آجائے تو و ہ فلاں کام کر ے گا تو اگر پتا چل ے ک ہ منت مانن ے س ے پ ہ ل ے مر یض تندرست ہ وگ یا تھ ا یا مسافر واپس آگیا تھ ا تو پ ھ ر منت پر عمل کرنا لازم ن ہیں۔
2675 ۔ اگر باپ یا ماں منت مانیں کہ اپن ی بیٹی کی شادی سید زادے س ے کر یں گے تو بالغ ہ ون ے ک ے بعد ل ڑ ک ی اس بارے م یں خود مختار ہے اور والد ین کی منت کی کوئی اہ م یت نہیں۔
2676 ۔ جب کوئ ی شخص اللہ تع الی سے ع ہ د کر ے ک ہ جب اس ک ی کوئی معین شرعی حاجت پوری ہ وجائ ے گ ی تو فلاں کام کرے گا ۔ پس جب اس ک ی حاجت پوری ہ وجائ ے تو ضرور ی ہے ک ہ و ہ کام انجام د ے۔ ن یز اگر وہ کوئ ی حاجت نہ ہ وت ے ہ وئ ے ع ہ د کر ے ک ہ فلاں کام انجام د ے گا تو و ہ کام کرنا اس پر وا جب ہ وجاتا ہے۔
2677 ۔ ع ہ د م یں بھی منت کی طرح صیغہ پڑھ نا ضرور ی ہے ۔ اور (علماء ک ے ب یچ) مشہ ور یہ ہے ک ہ کوئ ی شخص جس کام کے انجام د ینے کا عہ د کر ے ضرور ی ہے ک ہ یا تو واجب اور مستجب نمازوں کی طرح عبادت ہ و یا ایسا کام ہ و جس کا انجام د ینا شرعاً اس کے ترک کرن ے س ے ب ہ تر ہ و ل یکن ظاہ ر ہے کہ یہ بات معتبر نہیں ہے۔ بلک ہ اگر اس طرح ہ و ج یسے مسئلہ 2680 میں قسم کے احکام م یں آئے گا، تب ب ھی عہ د صح یح ہے اور اس کام کو انجام د ینا ضروری ہے۔
2678 ۔ اگر کوئ ی شخص اپنے ع ہ د پر عمل ن ہ کر ے تو ضرور ی ہے ک ہ کفار ہ د ے یعنی ساٹھ فق یروں کو پیٹ بھ ر کر ک ھ انا ک ھ لائ ے یا دو مہینے مسلسل روزے رک ھے یا ایک غلام کو آزاد کرے۔
قسم کھ ان ے ک ے احکام
2679 ۔ جب کوئ ی شخص قسم کھ ائ ے ک ہ فلاں کام انجام د ے گا یا ترک کرے گا مثلاً قسم ک ھ ائ ے ک ہ روز ہ رک ھے گا یا تمباکو استمعال کرے گا تو اگر بعد م یں جان بوجھ کر اس قسم ک ے خل اف عمل کرے تو ضرور ی ہے ک ہ کفار ہ د ے یعنی ایک غلام آزاد کرے یا دس فقیروں کو پیٹ بھ ر کر ک ھ انا ک ھلائے یا انھیں پوشاک پہ نائ ے اور اگر ان اعمال کو بجا ن ہ لاسکتا ہ و تو ضرور ی ہے ک ہ ت ین دن روزے رک ھے اور یہ بھی ضروری ہے اور ک ہ روز ے مسلسل رک ھے۔
2680 ۔ قسم ک ی چند شرطیں ہیں:۔
1 ۔ جو شخص قسم ک ھ ائ ے ضرور ی ہے ک ہ و ہ بالغ اور عاقل ہ و ن یز اپنے اراد ے اور اخت یار سے قسم ک ھ ائ ے۔ ل ہ ذا بچ ے یا دیوانے یا بے حواس یا اس شخص کا قسم کھ انا جس ے مجبور ک یا گیا ہ و درست ن ہیں ہے۔ اور اگر کوئ ی شخص جذبات میں آکر بلا ارادہ یا بے اخت یار قسم کھ ائ ے تو اس ک ے لئ ے بھی یہی حکم ہے۔
2 ۔ (قسم ک ھ ان ے والا) جس کام ک ے انجام د ینے کی قسم کھ ائ ے ضرور ی ہے ک ہ و ہ حرام یا مکروہ ن ہ ہ و اور جس کام ک ے ترک کرن ے ک ی قسم کھ ائ ے ضرور ی ہے ک ہ و ہ واجب یا مستحب نہ ہ و ۔ اور اگر کوئ ی مباح کام کرنے ک ی قسم کھ ائ ے تو اگر عقلاء ک ی نظر میں اس کام کو انجام دینا اس کو ترک کرنے سے ب ہ تر ہ و تو اس ک ی قسم صحیح ہے اور اس ی طرح کسی کام کو ترک کرنے ک ی قسم کھ ائ ے تو اگر عقلاء ک ی نظر میں اسے ترک کرنا اس کو انجام د ینے سے ب ہ تر ہ و تو اس ک ی قسم صحیح ہے۔ بلک ہ دونوں صورتوں م یں اگر اس کا انجام دینا یا ترک کرنا عقلاء کی نظر میں بہ تر ن ہ ہ و ل یکن خود اس شخص کے لئ ے ب ہ تر ہ و تب ب ھی اس کی قسم صحیح ہے۔
3 ۔ (قسم ک ھ ان ے والا) الل ہ تعال ی کے ناموں م یں سے کس ی ایسے نام کی قسم کھ ائ ے جو اس ذات ک ے سوا کس ی اور کے لئ ے استعمال ن ہ ہ وتا ہ و مثلاً خدا اور الل ہ ۔ اور اگر ا یسے نام کی قسم کھ ائ ے جو اس ذات ک ے سوا کس ی اور کے ل 4 ے ب ھی استعمال ہ وتا ہ و ل یکن اللہ تعال ی کے لئ ے اتن ی کثرت سے استعمال ہ وتا ہ و ک ہ جب ب ھی کوئی وہ نام ل ے تو خدائ ے بزرگ و برتر ک ی ذات ہی ذہ ن م یں آتی ہ و مثلاً اگر کوئ ی خالق اور رازق کی قسم کھ ائ ے تو قسم صح یح ہے۔ بلک ہ اگر کسی ایسے نام کی قسم کھ ائ ے ک ہ جب اس نام کو تن ہ ا بولا جائ ے تو اس س ے صرف ذات بار ی تعالی ہی ذہ ن م یں نہ آت ی ہ و ل یکن اس نام کو قسم کھ ان ے ک ے مقام م یں استعمال کیا جائے تو ذات حق ہی ذہ ن م یں آتی ہ و مثلاً سم یع اور بصیر (کی قسم کھ ائ ے ) تب ب ھی اس کی قسم صحیح ہے۔
4 ۔ (قسم ک ھ ان ے والا) قسم ک ے الفاظ زبان پر لائ ے۔ ل یکن اگر گونگا شخص اشارے س ے قسم ک ھ ائ ے تو صح یح ہے اور اس ی طرح وہ شخص جو بات کرن ے پر قادر ن ہ ہ و اگر قسم کو لک ھے اور دل م یں نیت کر لے تو کاف ی ہے بلک ہ اس ک ے علاو ہ صورتوں م یں بھی (کافی ہے۔ ن یز) احتیاط ترک نہیں ہ وگ ی۔
5 ۔ (قسم ک ھ ان ے وال ے ک ے لئ ے ) قسم پر عمل کرنا ممکن ہ و ۔ اور اگر قسم ک ھ ان ے ک ے وقت اس ک ے لئ ے اس پر عمل کرنا ممکن ہ و ل یکن بعد میں عاجز ہ و جائ ے اور اس ن ے اپن ے آپ کو جان بوج ھ کر عاجز ن ہ ک یا ہ و تو جس وقت س ے عاجز ہ وگا اس وقت س ے اس ک ی قسم کالعدم ہ وجائ ے گ ی۔ اور اگر منت یا قسم یا عہ د پر عمل کرن ے س ے اتن ی مشقت اٹھ ان ی پڑے جو اس ک ی برداشت سے با ہ ر ہ و تو اس صورت م یں بھی یہی حکم ہے۔
2681 ۔ اگر باپ، ب یٹے کو یا شوہ ر، ب یوی کو قسم کھ ان ے س ے رو ک ے تو ان ک ی قسم صحیح نہیں ہے۔
2682 ۔ اگر ب یٹ ا، باپ کی اجازت کے بغ یر اور بیوی شوہ ر ک ی اجازت کے بغ یر قسم کھ ائ ے تو باپ اور شو ہ ر ان ک ی قسم فسخ کر سکتے ہیں۔
2683 ۔ اگر انسان ب ھ ول کر یا مجبوری کی وجہ س ے یا غفلت کی بنا پر قسم پر عمل نہ کر ے تو اس پر کفار ہ واجب ن ہیں ہے اور اگر اس ے مجبور ک یا جائے ک ہ قسم پر عمل ن ہ کر ے تب ب ھی یہی حکم ہے۔ اور اگر و ہ م ی قسم کھ ائ ے مثلاً یہ کہے ک ہ والل ہ م یں ابھی نماز میں مشغول ہ وتا ہ وں اور ہ م کی وجہ س ے مشغول ن ہ ہ و تو اگر اس کا و ہ م ا یسا ہ و ک ہ اس ک ی وجہ س ے مجبور ہ و کر قسم پر عمل ن ہ کر ے تو اس پر کفار ہ ن ہیں ہے۔
2684 ۔ اگر کوئ ی شخص قسم کھ ائ ے ک ہ م یں جو کچھ ک ہہ ر ہ ا ہ وں سچ ک ہہ ر ہ ا ہ وں تو اگر و ہ سچ ک ہہ ر ہ ا ہے تو اس کا قسم ک ھ انا مکرو ہ ہے اور اگر ج ھ و ٹ بول ر ہ ا ہے تو حرام ہے بلک ہ مقدمات ک ے ف یصلے کے وقت ج ھ و ٹی قسم کھ انا کب یرہ گناہ وں م یں سے ہے ل یکن اگر وہ اپن ے آپ کو یا کسی دوسرے مسلمان کو کسی ظالم کے شر س ے نج ات دلانے ک ے لئ ے ج ھ و ٹی قسم کھ ائ ے تو اس م یں اشکال نہیں بلکہ بعض اوقات ا یسی قسم کھ انا واجب ہ و جاتا ہے تا ہ م اگر تور یہ کرنا ممکن ہ و ۔ یعنی قسم کھ ات ے وقت قسم ک ے الفاظ ک ے ظا ہ ر ی مفہ وم کو چ ھ و ڑ کر دوسر ے مطلب ک ی نیت کرے اور جو مطلب ا س نے ل یا ہے اس کو ظا ہ ر ن ہ کر ے۔ تو ا حتیاط لازم یہ ہے ک ہ تور یہ کرے مثلاً اگر کوئ ی ظالم کسی کو اذیت دینا چاہے اور کس ی دوسرے شخص س ے پوچ ھے ک ہ ک یا تم نے فلاں شخص کو د یکھ ا ہے ؟ اور اس ن ے اس شخص کو ا یک منٹ قبل د یکھ ا ہ و تو و ہ ک ہے ک ہ م یں نے اس ے ن ہیں دیکھ ا او قصد یہ کرے کہ اس وقت س ے پانچ من ٹ پ ہ ل ے م یں نے اس ے ن ہیں دیکھ ا ۔