با ل جبر یل
0%
مؤلف: علامہ ڈاکٹرمحمد اقبال لاہوری
زمرہ جات: شعری مجموعے
صفحے: 199
مؤلف: علامہ ڈاکٹرمحمد اقبال لاہوری
زمرہ جات:
مشاہدے: 92915
ڈاؤنلوڈ: 2962
تبصرے:
- حصہ اول
- غزلیں
- میری نوائے شوق سے شور حریم ذات میں
- اگر کج رو ہیں انجم ، آسماں تیرا ہے یا میرا
- ترے شیشے میں مے باقی نہیں ہے
- گیسوئے تاب دار کو اور بھی تاب دار کر
- اثر کرے نہ کرے ، سن تو لے مری فریاد
- کیا عشق ایک زندگی مستعار کا
- دلوں کو مرکز مہر و وفا کر
- پریشاں ہوکے میری خاک آخر دل نہ بن جائے
- دگرگوں ہے جہاں ، تاروں کی گردش تیز ہے ساقی
- لا پھر اک بار وہی بادہ و جام اے ساقی
- مٹا دیا مرے ساقی نے عالم من و تو
- متاع بے بہا ہے درد و سوز آرزو مندی
- تجھے یاد کیا نہیں ہے مرے دل کا وہ زمانہ
- ضمیر لالہ مے لعل سے ہوا لبریز
- وہی میری کم نصیبی ، وہی تیری بے نیازی
- اپنی جولاں گاہ زیر آسماں سمجھا تھا میں
- اک دانش نورانی ، اک دانش برہانی
- یا رب! یہ جہان گزراں خوب ہے لیکن
- درویش خدا مست نہ شرقی ہے نہ غربی
- حصہ دوم
- سما سکتا نہیں پہنائے فطرت میں مرا سودا
- غزلیں
- مردں ، حق گوئی و بے باکی
- وہ حرف راز کہ مجھ کو سکھا گیا ہے جنوں
- عالم آب و خاک و باد! سر عیاں ہے تو کہ میں
- لندن.میں.لکھےگئے
- امین راز ہے مردان حر کی درویشی
- پھر چراغ لالہ سے روشن ہوئے کوہ و دمن
- کابل.میں.لکھےگئے
- عشق سے پیدا نوائے زندگی میں زیر و بم
- دل سوز سے خالی ہے ، نگہ پاک نہیں ہے
- ہزار خوف ہو لیکن زباں ہو دل کی رفیق
- پوچھ اس سے کہ مقبول ہے فطرت کی گواہی
- قرطبہ.میں.لکھےگئے
- دل بیدار فاروقی ، دل بیدار کراری
- خودی کی شوخی و تندی میں کبر و ناز نہیں
- میر سپاہ ناسزا ، لشکریاں شکستہ صف
- یورپ.میں.لکھےگئے
- یہ دیر کہن کیا ہے ، انبار خس و خاشاک
- کمال ترک نہیں آب و گل سے مہجوری
- عقل گو آستاں سے دور نہیں
- خودی وہ بحر ہے جس کا کوئی کنارہ نہیں
- یہ پیام دے گئی ہے مجھے باد صبح گاہی
- تری نگاہ فرومایہ ، ہاتھ ہے کوتاہ
- خرد کے پاس خبر کے سوا کچھ اور نہیں
- نگاہ فقر میں شان سکندری کیا ہے
- نہ تو زمیں کے لیے ہے نہ آسماں کے لیے
- تو اے اسیر مکاں! لامکاں سے دور نہیں
- یورپ.میں.لکھےگئے
- افلاک سے آتا ہے نالوں کا جواب آخر
- ہر شے مسافر ، ہر چیز راہی
- ہر چیز ہے محو خود نمائی
- اعجاز ہے کسی کا یا گردش زمانہ!
- خرد مندوں سے کیا پوچھوں کہ میری ابتدا کیا ہے
- جرمنی کا مشہور مجذوب فلسفی
- جب عشق سکھاتا ہے آداب خود آگاہی
- مجھے آہ و فغان نیم شب کا پھر پیام آیا
- نہ ہو طغیان مشتاقی تو میں رہتا نہیں باقی
- فطرت کو خرد کے روبرو کر
- یہ پیران کلیسا و حرم ، اے وائے مجبوری!
- تازہ پھر دانش حاضر نے کیا سحر قدیم
- فرانس.میں.لکھےگئے
- خودی ہو علم سے محکم تو غیرت جبریل
- مکتبوں میں کہیں رعنائی افکار بھی ہے؟
- حادثہ وہ جو ابھی پردۂ افلاک میں ہے
- رہا نہ حلقۂ صوفی میں سوز مشتاقی
- ہوا نہ زور سے اس کے کوئی گریباں چاک
- یوں ہاتھ نہیں آتا وہ گوہر یک دانہ
- نہ تخت و تاج میں ، نے لشکر و سپاہ میں ہے
- فطرت نے نہ بخشا مجھے اندیشۂ چالاک
- کریں گے اہل نظر تازہ بستیاں آباد
- کی حق سے فرشتوں نے اقبال کی غمازی
- گرم فغاں ہے جرس ، اٹھ کہ گیا قافلہ
- مری نوا سے ہوئے زندہ عارف و عامی
- ہر اک مقام سے آگے گزر گیا مہ نو
- کھو نہ جا اس سحروشام میں اے صاحب ہوش!
- تھا جہاں مدرسۂ شیری و شاہنشاہی
- ہے یاد مجھے نکتۂ سلمان خوش آہنگ
- فقر کے ہیں معجزات تاج و سریر و سپاہ
- کمال جوش جنوں میں رہا میں گرم طواف
- شعور و ہوش و خرد کا معاملہ ہے عجیب
- انداز بیاں گرچہ بہت شوخ نہیں ہے
- قطعات
- منظوما ت
- دعا
- (مسجدقرطبہ.میں.لکھی.گئی)
- مسجد قرطبہ
- (ہسپانیہ.کی.سرزمین.بالخصوص.قرطبہ.میں.لکھی.گئی)
- قید خانے میں معتمد کی فریاد
- عبد الرحمن اول کا بویا ہوا کھجور کا پہلا درخت سرزمین اندلس میں
- ہسپانیہ
- (ہسپانیہ.کی.سرزمین.لکھےگئے)
- (واپس.آتےہوئے)
- طارق کی دعا
- (اندلس.کےمیدان.جنگ.میں)
- لینن
- (خداکےحضورمیں)
- فرشتوں کا گیت
- فرمان خدا
- (فرشتوں سے)
- ذوق و شوق
- (ان.اشعارمیں سےاکثرفلسطین.میں لکھےگئے)
- پروانہ اور جگنو
- پروانہ
- جگنو
- جاوید کے نام
- گدائی
- ملا اور بہشت
- دین وسیاست
- الارض للہ
- ایک نوجوان کے نام
- نصیحت
- لالۂ صحرا
- ساقی نامہ
- زمانہ
- فرشتے آدم کو جنت سے رخصت کرتے ہیں
- روح ارضی آدم کا استقبال کرتی ہے
- پیرو مرید
- مریدہندی
- پیررومی
- مریدہندی
- پیررومی
- مریدہندی
- پیررومی
- مریدہندی
- پیررومی
- مریدہندی
- پیررومی
- مریدہندی
- پیررومی
- مریدہندی
- پیررومی
- مریدہندی
- پیررومی
- مریدہندی
- پیررومی
- مریدہندی
- پیررومی
- مریدہندی
- پیررومی
- مریدہندی
- پیررومی
- مریدہندی
- پیررومی
- مریدہندی
- پیررومی
- مریدہندی
- پیررومی
- مریدہندی
- پیررومی
- مریدہندی
- پیررومی
- مریدہندی
- پیررومی
- مریدہندی
- پیررومی
- مریدہندی
- پیررومی
- مریدہندی
- پیررومی
- مریدہندی
- پیررومی
- مریدہندی
- پیررومی
- مریدہندی
- پیررومی
- جبریل وابلیس
- جبریل
- ابلیس
- جبریل
- ابلیس
- جبریل
- ابلیس
- اذان
- محبت
- ستارے کا پیغام
- جاوید کے نام
- فلسفہ و مذہب
- یورپ سے ایک خط
- جواب
- نپولین کے مزار پر
- مسولینی
- سوال
- پنجاب کے دہقان سے
- نادر شاہ افغان
- خوشحال خاں کی وصیت
- تاتاری کا خواب
- حال و مقام
- ابوالعلامعری
- سنیما
- پنجاب کے پیرزادوں سے
- سیاست
- فقر
- خودی
- جدائی
- خانقاہ
- ابلیس.کی.عرضداشت
- لہو
- پرواز
- شیخ.مکتب.سے
- فلسفی
- شاہیں
- باغی.مرید
- ہارون.کی.آخری.نصیحت
- ماہرنفسیات.سے
- یورپ
- آزادی.افکار
- شیراورخچر
- شیر
- خچر
- چیونٹی اور عقاب
- چیونٹی
- عقاب
- فطرت.مری.مانندنسیم.سحرہے
- قطعہ:کل.اپنےمریدوں سےکہاپیرمغاں.نے