بانگِ درا (حصہ اول). 1905 تک جلد ۱

بانگِ درا (حصہ اول). 1905 تک0%

بانگِ درا (حصہ اول). 1905 تک مؤلف:
زمرہ جات: شعری مجموعے
صفحے: 171

بانگِ درا (حصہ اول). 1905 تک

مؤلف: علامہ ڈاکٹرمحمد اقبال لاہوری
زمرہ جات:

صفحے: 171
مشاہدے: 43760
ڈاؤنلوڈ: 2369


تبصرے:

جلد 1 جلد 2 جلد 3
کتاب کے اندر تلاش کریں
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 171 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 43760 / ڈاؤنلوڈ: 2369
سائز سائز سائز
بانگِ درا (حصہ اول). 1905 تک

بانگِ درا (حصہ اول). 1905 تک جلد 1

مؤلف:
اردو

ترے عشق کی انتہا چاہتا ہوں

ترے عشق کی انتہا چاہتا ہوں

مری سادگی دیکھ کیا چاہتا ہوں

*

ستم ہو کہ ہو وعدہ بے حجابی

کوئی بات صبر آزما چاہتا ہوں

*

یہ جنت مبارک رہے زاہدوں کو

کہ میں آپ کا سامنا چاہتا ہوں

*

ذرا سا تو دل ہوں ، مگر شوخ اتنا

وہی لن ترانی سنا چاہتا ہوں

*

کوئی دم کا مہماں ہوں اے اہل محفل

چراغ سحر ہوں ، بجھا چاہتا ہوں

*

بھری بزم میں راز کی بات کہہ دی

بڑا بے ادب ہوں ، سزا چاہتا ہوں

٭ ٭ ٭ ٭

۱۶۱

کشادہ دست کرم جب وہ بے نیاز کرے

کشادہ دست کرم جب وہ بے نیاز کرے

نیاز مند نہ کیوں عاجزی پہ ناز کرے

*

بٹھا کے عرش پہ رکھا ہے تو نے اے واعظ!

خدا وہ کیا ہے جو بندوں سے احتراز کرے

*

مری نگاہ میں وہ رند ہی نہیں ساقی

جو ہوشیاری و مستی میں امتیاز کرے

*

مدام گوش بہ دل رہ ، یہ ساز ہے ایسا

جو ہو شکستہ تو پیدا نوائے راز کرے

*

کوئی یہ پوچھے کہ واعظ کا کیا بگڑتا ہے

جو بے عمل پہ بھی رحمت وہ بے نیاز کرے

*

سخن میں سوز ، الہی کہاں سے آتا ہے

یہ چیز وہ ہے کہ پتھر کو بھی گداز کرے

*

۱۶۲

تمیز لالہ و گل سے ہے نالۂ بلبل

جہاں میں وانہ کوئی چشم امتیاز کرے

*

غرور زہد نے سکھلا دیا ہے واعظ کو

کہ بندگان خدا پر زباں دراز کرے

*

ہوا ہو ایسی کہ ہندوستاں سے اے اقبال

اڑا کے مجھ کو غبار رہ حجاز کرے

٭ ٭ ٭ ٭

۱۶۳

سختیاں کرتا ہوں دل پر ، غیر سے غافل ہوں میں

سختیاں کرتا ہوں دل پر ، غیر سے غافل ہوں میں

ہائے کیا اچھی کہی ظالم ہوں میں ، جاہل ہوں میں

*

میں جبھی تک تھا کہ تیری جلوہ پیرائی نہ تھی

جو نمود حق سے مٹ جاتا ہے وہ باطل ہوں میں

*

علم کے دریا سے نکلے غوطہ زن گوہر بدست

وائے محرومی! خزف چین لب ساحل ہوں میں

*

ہے مری ذلت ہی کچھ میری شرافت کی دلیل

جس کی غفلت کو ملک روتے ہیں وہ غافل ہوں میں

*

بزم ہستی! اپنی آرائش پہ تو نازاں نہ ہو

تو تو اک تصویر ہے محفل کی اور محفل ہوں میں

*

ڈھونڈتا پھرتا ہوں اے اقبال اپنے آپ کو

آپ ہی گویا مسافر ، آپ ہی منزل ہوں میں

٭ ٭ ٭ ٭

۱۶۴

مجنوں نے شہر چھوڑا تو صحرا بھی چھوڑ دے

مجنوں نے شہر چھوڑا تو صحرا بھی چھوڑ دے

نظارے کی ہوس ہو تو لیلی بھی چھوڑ دے

*

واعظ! کمال ترک سے ملتی ہے یاں مراد

دنیا جو چھوڑ دی ہے تو عقبی بھی چھوڑ دے

*

تقلید کی روش سے تو بہتر ہے خودکشی

رستہ بھی ڈھونڈ ، خضر کا سودا بھی چھوڑ دے

*

مانند خامہ تیری زباں پر ہے حرف غیر

بیگانہ شے پہ نازش بے جا بھی چھوڑ دے

*

لطف کلام کیا جو نہ ہو دل میں درد عشق

بسمل نہیں ہے تو تو تڑپنا بھی چھوڑ دے

*

شبنم کی طرح پھولوں پہ رو ، اور چمن سے چل

اس باغ میں قیام کا سودا بھی چھوڑ دے

*

۱۶۵

ہے عاشقی میں رسم الگ سب سے بیٹھنا

بت خانہ بھی ، حرم بھی ، کلیسا بھی چھوڑ دے

*

سوداگری نہیں ، یہ عبادت خدا کی ہے

اے بے خبر! جزا کی تمنا بھی چھوڑ دے

*

اچھا ہے دل کے ساتھ رہے پاسبان عقل

لیکن کبھی کبھی اسے تنہا بھی چھوڑ دے

*

جینا وہ کیا جو ہو نفس غیر پر مدار

شہرت کی زندگی کا بھروسا بھی چھوڑ دے

*

شوخی سی ہے سوال مکرر میں اے کلیم!

شرط رضا یہ ہے کہ تقاضا بھی چھوڑ دے

*

واعظ ثبوت لائے جو مے کے جواز میں

اقبال کو یہ ضد ہے کہ پینا بھی چھوڑ دے

***

۱۶۶

فہرست

ہمالہ ۴

گل رنگیں ۸

عہد طفلی ۱۰

مرزا غالب ۱۱

ابر کوہسار ۱۴

ماخوذ - بچوں کے لیے ۱۶

ایک مکڑا اور مکھی ۱۶

(ماخوذ از ایمرسن) ۲۰

(بچوں کے لیے) ۲۰

ایک پہاڑ اور گلہری ۲۰

(ماخوذ )بچوں کے لیے ۲۲

ایک گائے اور بکری ۲۲

(ماخوذ )بچوں کے لیے ۲۷

بچے کی دعا ۲۷

( ماخوذ از ولیم کو پر ) ۲۸

بچوں کے لیے ۲۸

ہمدردی ۲۸

۱۶۷

(ماخوذ بچوں کے لیے ) ۳۰

ماں کا خواب ۳۰

(ماخوذ بچوں کے لیے ) ۳۳

پرندے کی فریاد ۳۳

خفتگان خاک سے استفسار ۳۵

شمع و پروانہ ۴۰

عقل و دل ۴۲

صدائے درد ۴۴

(ترجمہ گایتری ) ۴۶

آفتاب ۴۶

شمع ۴۸

ایک آرزو ۵۳

آفتاب صبح ۵۷

درد عشق ۶۱

گل پژمردہ ۶۳

سیدکی لوح تربت ۶۴

ماہ نو ۶۷

انسان اور بزم قد رت ۶۹

( ماخوذ از لانگ فیلو) ۷۳

پیا م صبح ۷۳

۱۶۸

( ماخو ذ از ٹینی سن) ۷۵

عشق اور موت ۷۵

ز ہد اور رندی ۷۹

شاعر ۸۴

دل ۸۵

مو ج دریا ۸۷

( ماخوذ از ایمرسن) ۸۸

رخصت اے بزم جہاں ۸۸

طفل شیر خوار ۹۲

تصویر درد ۹۴

( آرنلڈ کی یاد میں ) ۱۰۶

نا لۂ فراق ۱۰۶

چاند ۱۰۹

بلال ۱۱۱

سر گزشت آدم ۱۱۳

ترانۂ ہندی ۱۱۶

جگنو ۱۱۸

صبح کا ستارہ ۱۲۱

ہندوستانی بچوں کا قومی گیت ۱۲۵

لاہور و کراچی ۱۲۷

۱۶۹

نیا شوالا ۱۲۸

داغ ۱۳۰

ابر ۱۳۴

ایک پرندہ اور جگنو ۱۳۶

بچّہ اور شمع ۱۳۸

کنار راوی ۱۴۱

(بہ درگاہ حضرت محبوب ا لہی، دہلی) ۱۴۳

التجائے مسافر ۱۴۳

غز لیات ۱۴۷

گلزار ہست و بود نہ بیگانہ وار دیکھ ۱۴۷

نہ آتے ، ہمیں اس میں تکرار کیا تھی ۱۴۸

عجب واعظ کی دینداری ہے یا رب ۱۴۹

لاؤں وہ تنکے کہیں سے آشیانے کے لیے ۱۵۰

کیا کہوں اپنے چمن سے میں جدا کیونکر ہوا ۱۵۲

انوکھی وضع ہے ، سارے زمانے سے نرالے ہیں ۱۵۴

ظاہر کی آنکھ سے نہ تماشا کرے کوئی ۱۵۶

جنھیں میں ڈھونڈتا تھا آسمانوں میں زمینوں میں ۱۵۸

ترے عشق کی انتہا چاہتا ہوں ۱۶۱

کشادہ دست کرم جب وہ بے نیاز کرے ۱۶۲

سختیاں کرتا ہوں دل پر ، غیر سے غافل ہوں میں ۱۶۴

۱۷۰

مجنوں نے شہر چھوڑا تو صحرا بھی چھوڑ دے ۱۶۵

۱۷۱