تفسیر نمونہ جلد ۱

تفسیر نمونہ 0%

تفسیر نمونہ مؤلف:
زمرہ جات: تفسیر قرآن

تفسیر نمونہ

مؤلف: آیت اللہ ناصر مکارم شیرازی
زمرہ جات:

مشاہدے: 78108
ڈاؤنلوڈ: 5019


تبصرے:

جلد 1 جلد 4 جلد 5 جلد 7 جلد 8 جلد 9 جلد 10 جلد 11 جلد 12 جلد 15
کتاب کے اندر تلاش کریں
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 231 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 78108 / ڈاؤنلوڈ: 5019
سائز سائز سائز
تفسیر نمونہ

تفسیر نمونہ جلد 1

مؤلف:
اردو

۷ ۔ ( صراط الذین انعمت علیهم غیر المغضوب علیهم والا الضالین ) ۔ ۵۷

تفسیر ۵۷

دو انحرافی خطوط ۵۷

۱ ۔ ( الذین انعمت علیهم ) کون ہیں : ۵۷

۲ ۔ ( مغضوب علیهم ) اور ( ضالین ) کو ن ہیں : ۵۸

سورہ بقرہ کے موضوعات ۶۱

فضیلت سوره بقره ۶۱

سورہ بقرہ ۶۴

آیات ۱، ۲ ۶۴

تفسیر ۶۴

قرآن کے جروف مقطعات کے متعلق تحقیق ۶۴

ادبیات عرب کا عہد زریں ۶۵

واضح گواہ ۶۶

دور کا اشارہ کیوں ۶۹

۲ ۔ معنی ”کتاب“ ۷۰

۳ ۔ ہدایت کیا ہے ؟ ۷۱

۴ ۔ قرآنی ہدایت پرہیزگاروں کے ساتھ کیوں مخصوص ہے؟ ۷۱

آیات ۳،۴،۵ ۷۳

روح و جسم انسانی میں آثار تقوی ۷۳

۱ ۔ غیب پر ایمان ۷۴

۲ ۔ خدا سے رابطہ ۷۷

۳ ۔ انسانوں سے رابطہ: ۷۸

۴۔ ایمان و عمل کی راہ میں تسلسل ۸۰

۵ ۔ قیامت پر ایمان ۸۰

۶۔ حقیقت تقوی کیا ہے : ۸۳

آیات ۶،۷ ۸۵

دوسراگروہ سر کش کفار کا ہے ۸۵

۱ ۔ تشخیص کی قدرت کا چھن جانا دلیل جبر نہیں : ۸۶

۲ ۔ ایسے لوگ قابل ہدایت نہیں تو انبیاء کا تقاضا کیوں : ۸۸

۳-دلوں پر مہر لگانا : ۸۸

۴ ۔ قرآن میں قلب سے مراد کیا ہے : ۹۱

۵ ۔ قلب و بصر صیغہ جمع اور سمع مفرد میں کیوں : ۹۲

آیات ۸،۹،۱۰،۱۱،۱۲،۱۳،۱۴،۱۵،۱۶ ۹۳

تیسرا گروہ ۔ منافقین ۹۴

۱ ۔ نفاق کی پیدائش اور اس کی جڑیں : ۹۷

۲ ۔ ہر معاشرے میں منافقین کی پہچان ضروری ہے : ۹۸

۳ ۔ معنی نفاق کی وسعت : ۹۹

۴ ۔ منافقین کی حوصلہ شکنیاں : ۱۰۱

۵ ۔ وجدان کو دھوکا دینا : ۱۰۲

۶ ۔ نقصان زدہ تجارت : ۱۰۳

ـآیات ۱۷،۱۸،۱۹،۲۰ ۱۰۵

منافقین کے حالات واضح کرنے کے لئے دو مثالیں : ۱۰۵

آیات ۱۲،۲۲ ۱۱۲

اس خدا کی عبادت کرو ۱۱۲

چند اہم نکات ۱۱۲

۱ ۔ یایھا الناس کا خطاب : ۱۱۲

۲ ۔ خلقت انسان نعمت خدا وندی ہے : ۱۱۳

۳ ۔ عبادت کا نتیجہ : ۱۱۳

۳ ۔ الذین من قبلکم : ۱۱۳

نعمت آسمان و زمین ۱۱۳

بت پرستی مختلف شکلوں میں ۱۱۸

آیات ۲۳،۲۴ ۱۱۹

قرآن ہمیشہ رہنے والا معجزہ ہے ۱۱۹

( ۱) انبیاء کے لئے معجزے کی ضرورت : ۱۲۱

قرآن رسول اسلام کا دائمی ومعجزہ ۱۲۱

گذشتہ انبیاء کے معجزات ۱۲۲

قرآن روحانی کیوں ہے ؟ ۱۲۲

کیا قرآن نے مقابلے کے لئے چیلنج کیا ہے ؟ ۱۲۳

یہ کیسے معلوم ہوا کہ قرآن کی مثل نہ لائی جاسکی؟ ۱۲۴

عبداللہ بن مفقع: ۱۲۵

ابوالعلای معری : ۱۲۵

مسلیمہ کذاب : ۱۲۵

ابوالعلای مصری : ۱۲۷

ولید بن مغیرہ مخزومی : ۱۲۷

کارلائلی: ۱۲۷

ول ڈیوران : ۱۲۸

ز ول لابوم : ۱۲۹

دینورٹ : ۱۲۹

ڈاکٹر مسز لوراواکیسا گلیری: ۱۲۹

آیت ۲۵ ۱۳۰

بہشت کی نعمات کی خصوصیات ۱۳۰

( ۱) ایمان وعمل : ۱۳۲

( ۲) پاکیزہ بیویاں : ۱۳۲

جنت کی مادی و معنوی نعمات : ۱۳۳

آیت ۲۶ ۱۳۴

کیا خدا بھی مثال دیتا ہے؟ ۱۳۴

( ۱) حقائق کے بیان کرنے میں مثال کی اہمیت: ۱۳۷

( ۲) مچھر کی مثال کیوں : ۱۳۸

( ۳) خداکی طرف سے ہدایت وگمراہی : ۱۳۹

( ۴) فاسقین ۱۴۰

آیت ۲۷ ۱۴۱

حقیقی زیاں کار ۱۴۱

( ۱) اسلام میں صلہ رحمی کی اہمیت : ۱۴۴

( ۲) جوڑنے کے بجائے توڑنا : ۱۴۵

آیات ۲۸،۲۹ ۱۴۶

زندگی ایک اسرار آمیز نعمت ہے ۱۴۶

( ۱) تناسخ ا ور ارواح کا پلٹ آنا ۱۵۰

( ۲ ) سات آسمان: ۱۵۱

( ۳) عظمت کا ئنات: ۱۵۳

آیات ۳۰،۳۱،۳۲،۳۳ ۱۵۴

انسان زمین میں خدا کا نمائندہ ۱۵۴

فرشتے امتحان کے سانچے میں ۱۵۹

دوسوال اور ان کا جواب ۱۶۱

آیات ۳۴،۳۵،۳۶ ۱۶۲

آدم جنت میں ۱۶۲

( ۱) ابلیس نے مخالفت کیوں کی : ۱۶۴

( ۲) سجدہ خدا کے لئے تھا یا آدم کے لئے : ۱۶۵

( ۱) آدم کس جنت میں تھے : ۱۶۸

( ۲) آدم کا گناہ کیا تھا : ۱۶۹

( ۳) تورات سے معارف قرآن کا مقابلہ : ۱۷۰

( ۴) قرآن میں شیطان سے کیا مراد ہے : ۱۷۳

( ۵) خدا نے شیطان کو کیو ں پیدا کیا ہے : ۱۷۵

آیات ۳۷،۳۸،۳۹ ۱۷۶

خدا کی طرف آدم کی بازگشت ۱۷۶

( ۱) خدانے جو کلما ت آدم پر القا کئے وہ کیا تھے : ۱۷۸

( ۲) لفظ اھبتوا کاتکرار کیوں : ۱۷۹

( ۳)” اھبتوا“ میں کون مخاطب ہیں ۱۷۹

آیت ۴۰ ۱۸۰

خدا کی نعمتوں کو یاد کرو ۱۸۰

( ۱) یہودی مدینہ میں : ۱۸۱

( ۲) یہودیوں سے خدا کے بارہ معاہدے: ۱۸۱

( ۴) خدا بھی اپنے عہد کو پورا کرے گا : ۱۸۲

( ۵) حضرت یعقوب کی اولاد کو بنی اسرائیل کیوں کہتے ہیں : ۱۸۴

آیات ۴۱،۴۲،۴۳ ۱۸۵

شان نزول ۱۸۵

یہودیوں کی دولت پرستی ۱۸۶

( ۱) کیا قرآن تورات اور انجیل کے مندرجات کی تصدیق کرتا ہے : ۱۸۹

اس کا جواب یہ ہے ۱۸۹

آیات ۴۴،۴۵،۴۶ ۱۹۲

دوسروں کو نصیحت خود میاں فضیحت ۱۹۲

( ۱) لقاء اللہ سے کیا مراد ہے ۱۹۵

مشکلات میں کامیابی کا راستہ : ۱۹۶

آیات ۴۷،۴۸ ۱۹۷

یہودیوں کے باطل خیالات ۱۹۷

قرآن اور مسئلہ شفاعت ۲۰۰

( ۱) شفاعت کا حقیقی مفہوم : ۲۰۱

( ۱۱) عالم تکوین میں شفاعت : ۲۰۲

مدارک شفاعت : ۲۰۲

شرائط شفاعت : ۲۰۴

احادیث اسلامی اور شفاعت : ۲۰۶

۷۱ ۔ شفاعت کی معنوی تا ثیر : ۲۰۸

توبہ کرنے والوں کو شفاعت کی ضرورت ۲۱۱

فلسفہ شفاعت : ۲۱۱

۱ مایوسی کی روح سے مقابلہ: ۲۱۲

شفاعت کی شرئط تعمیری اور اصلاح کنندہ ہیں : ۲۱۳

اعتراضات کے جوابات : ۲۱۳

شفاعت اور مسئلہ توحید ۲۱۴

تعجب کی بات یہ ہے ۲۱۸

مسئلہ شفاعت کے بارے میں وہابیوں کی ۲۱۹

آیت ۴۹ ۲۲۳

عظیم نعمت کی طرف اشارہ ۲۲۳

قرآن نے بیٹیوں کو زندہ رکھنے اور بیٹوں کے سر کاٹنے کو عذاب قرار دیا ہے ۲۲۵

آیت ۵۰ ۲۲۶

فرعونیوں کے چنگل سے بنی اسرائیل کے نجات پانے کا ایک اجمالی اشارہ ۲۲۶

آیات ۵۱،۵۲،۵۳،۵۴ ۲۲۸

تاریخ بنی اسرائیل کے ایک بھر پور واقعے کے ایک پہلو کی طرف اشارہ کیا گیا ہے ۲۲۸

عظیم گناہ اور سخت سزا ۲۳۰

آیات ۵۵،۵۶ ۲۳۲

یہ دو آیات خدا کی ایک بہت بڑی نعمت کی یاد دلاتی ہیں ۔ ۲۳۲

آیت ۵۷ ۲۳۴

بنی اسرائیل جب فرعونیوں کے چنگل سے نجات پاچکے تو خداو ند عا لم کا حکم ۲۳۴

آزاد ماحو ل کی زندگی: ۲۳۵

من وسلوی ٰکیاہے : ۲۳۵

”انزلنا“کیوں کہا گیا : ۲۳۸

غمام کیا ہے ۲۳۸

من وسلوی کی ایک اور تفسیر : ۲۳۹

آیات ۵۸،۵۹ ۲۴۰

اس مقام پر ہمارا سابقہ بنی اسرائیل ۲۴۰

آیت ۶۰ ۲۴۳

بنی اسرائیل کے قبائیل کی تعداد کے عین مطابق جب یہ چشمے جاری ہوئے ۲۴۳

تعثوا“اور مفسدین میں فرق : ۲۴۵

بنی اسرائیل کی زندگی میں خلاف معمول واقعات : ۲۴۵

انفجرت اور انبجست میں فرق: ۲۴۵

آیت ۶۱ ۲۴۷

ان نعمات فراواں کی تفصیل کے بعد ۲۴۷

یہاں مصری سے کون سی جگہ مراد ہے ۲۴۸

کیا نت نئی چیز کی خواہش انسانی مزاج کا خاصہ نہیں : ۲۵۰

کیامن وسلوی ٰہر غذاسے بہتر وبر تر تھا: ۲۵۰

ذلت کی مہر بنی اسرائیل کی پیشانی پر ۲۵۲

آیت ۶۲ ۲۵۳

ایک کلی اصول اور عمومی قانون ۲۵۳

ایک اہم سوال ۲۵۴

چند اہم نکات ۲۵۵

( ۲) صائبین کون ہیں ؟ : ۲۵۸

( ۳) صائبین کے عقائد: ان کے مندرجہ ذیل عقائد تھے : ۲۶۰

آیات ۶۳،۶۴ ۲۶۲

ان آیات میں بنی اسرائیل سے تورات میں شامل احکامات پر ۲۶۲

( ۱) عہد و پیمان سے مراد : ۲۶۲

( ۲) کوہ طور ان کے سروں پر مسلط کرنے سے کیا مقصود تھا : ۲۶۳

( ۳) کیا اس عہد وپیمان میں جبر کا پہلو ہے : ۲۶۵

( ۴) کوہ طور : ۲۶۵

آیات ۶۵،۶۶ ۲۶۶

یہ دو آیات بھی گذشتہ آیات کی طرح ۲۶۶

آیات ۶۷، ۶۸، ۶۹،۷۰،۷۱،۷۲،۷۳،۷۴ ۲۶۸

بنی اسرائیل کی گائے کا واقعہ ۲۶۹

( ۱) زیادہ اور غیر مناسب سوالات : ۲۷۳

( ۲) یہ تمام اوصاف کس لئے تھے : ۲۷۴

قتل کا سبب کیا تھا : ۲۷۵

( ۴) اس داستان کے عبرت خیز نکات : ۲۷۵

باپ سے نیکی ۲۷۶

آیات ۷۵، ۷۶،۷۷ ۲۷۷

تفسیر ۲۷۷

شان ِنزول ۲۷۷

انتظار بیجا ۲۷۸

آیات ۷۸،۷۹ ۲۸۰

شان نزول ۲۸۰

عوام کو لوٹنے کی یہودی سازش ۲۸۱

آیات ۸۰،۸۱،۸۲ ۲۸۴

بلند پردازی اور کھوکھلے دعوے ۲۸۴

( ۱) غلط کمائی : ۲۸۵

آثار گناہ نے احاطہ کرلیا ہے ” سے کیا مراد ہے : ۲۸۵

نسل پرستی کی ممانعت : ۲۸۷

آیات ۸۳، ۸۴،۸۵،۸۶ ۲۸۸

عہد و پیمان کا ذکر ۲۸۹

آیات کا تاریخی پر منظر: ۲۹۰

قوموں کی زندگی کے لئے بنیادی احکام : ۲۹۲

مختلف زمانوں میں انبیاء کی پے در پے آمد: ۲۹۴

روح القدس کیاہے؟: ۲۹۵

روح القدس کے بارے میں عیسائیوں کا عقیدہ : ۲۹۶

( ۳) بے خبر اور غلاف میں لپٹے دل: ۲۹۶

آیات ۸۹،۹۰ ۲۹۸

شان نزول ۲۹۸

خسارے کا سودا ۳۰۱

فباء بغضب علی غضب: ۳۰۱

آیات ۹۱،۹۲،۹۳ ۳۰۳

یہودیوں نے ان زحمتوں اور مشکلوں کے با وجود ۳۰۳

( قَالُوا سَمِعْنَا وَعَصَیْنَا ) کا مفہوم: ۳۰۵

( وَاٴُشْرِبُوا فِی قُلُوبِهِمْ الْعِجْل ) مفہوم: ۳۰۶

آیات ۹۴،۹۵،۹۶ ۳۰۷

خود پسند گروہ ۳۰۷

ہزار سال عمر کی تمنا: ۳۰۹

( عَلَی حَیَاةٍ ) : ۳۰۹

یہودیوں کی نسل پرستی: ۳۰۹

بہانہ ساز قوم: ۳۱۰

جبرئیل و میکائیل ۳۱۲

آیات ۹۹،۱۰۰،۱۰۱ ۳۱۴

شان نزول ۳۱۴

پیمان شکن یہودی ۳۱۴

آیات ۱۰۲،۱۰۳ ۳۱۷

سلیمان اور بابل کے جادوگر ۳۱۷

ہاروت اور ماروت کا واقعہ: ۳۲۰

(ہاروت) اور (ماروت) الفاظ کی حیثیت سے: ۳۲۱

فرشتہ انسان کا معلم کیونکر ہوسکتاہے؟ ۳۲۲

کوئی شخص اذن خدا کے بغیر کسی چیز پر قادر نہیں : ۳۲۲

جاد و کیاہے اور کس وقت سے ہے: ۳۲۲

جادو اسلام کی نظر میں ۳۲۴

دشمن کی ہاتھ بہانہ مت دو ۳۲۶

یا ایھا الذین امنوا کا دقیق مفہوم: ۳۲۷

آیات ۱۰۶،۱۰۷ ۳۲۸

تفسیر ۳۲۸

هدف از نسخ ۳۲۸

کیا احکام شریعت میں نسخ جائز ہے: ۳۳۰

لفظ (آیت ) سے کیا مراد ہے: ۳۳۱

( ننسها ) کی تفسیر: ۳۳۲

( او مثلها ) کی تفسیر: ۳۳۳

آیت ۱۰۸ ۳۳۴

شان نزول ۳۳۴

بے بنیاد بہانے ۳۳۵

آیات ۱۰۹ ،۱۱۰ ۳۳۶

ہٹ دھرم حاسد ۳۳۶

چند اہم نکات ۳۳۷

(!) ( فاعفوا ) اور ( اصفحوا ) : ۳۳۷

(!!) ( ان الله علی کل شیء قدیر ) کا جملہ: ۳۳۸

(!!!) ( حسد من عند انفسهم ) کا مفہوم : ۳۳۸

آیات ۱۱۱،۱۱۲ ۳۳۹

یہودی و نصاری کے علاوہ ہرگز کوئی شخص جنت میں داخل ۳۳۹

چند اہم نکات ۳۴۰

(!) ( امانیهم ) : ۳۴۰

(!!) ( اسلم وجهه ) : ۳۴۰

(!!!) بے دلیل د عووں سے بے اعتنائی: ۳۴۰

(!۔) ( و هو محسن ) : ۳۴۱

آیت ۱۱۳ ۳۴۲

شان نزول ۳۴۲

بے دلیل دعوی نتیجہ تضاد ہوتاہے ۳۴۲

آیت ۱۱۴ ۳۴۴

شان نزول ۳۴۴

آیت کا روئے سخن تین گروہوں یہود، نصاری اور مشرکین ۳۴۵

مساجد کی ویرانی کی راہیں : ۳۴۶

سب سے بڑا ظلم: ۳۴۶

آیت ۱۱۵ ۳۴۸

شان نزول ۳۴۸

جس طرف رخ کر و خدا موجود ہے ۳۴۸

فلسفہ قبلہ: ۳۴۹

وجہ اللہ: ۳۵۰

آیات ۱۱۶ ،۱۱۷ ۳۵۱

یہودیوں ، عیسائیوں اور مشرکین کی خرافات ۳۵۱

عدم فرزند کے دلائل: ۳۵۲

کن فیکون کی تفسیر: ۳۵۳

کوئی چیز کیسے عدم سے وجود میں آتی ہے: ۳۵۴

آیات ۱۱۸،۱۱۹ ۳۵۶

خدا ہمارے ساتھ باتیں کیوں نہیں کرتا ۳۵۶

کیسی نامناسب خواہش ہے؟ ۳۵۷

ان کے دل ایک جیسے ہیں : ۳۵۷

خوش خبری دینا اور ڈرانا۔ دواہم تربیتی اصول: ۳۵۸

آیات ۱۲۰،۱۲۱ ۳۶۰

شان نزول ۳۶۰

وہ ہرگز راضی نہ ہوں گے ۳۶۲

لئن اتبعت اھواء ھم: ۳۶۲

دشمن کی رضا کا حصول: ۳۶۳

ہدایت صرف ہدایت الہی ہے: ۳۶۳

حق تلاوت کیاہے؟: ۳۶۳

آیات ۱۲۲،۱۲۳ ۳۶۵

تفسیر ۳۶۵

آیات ۱۲۴ ۳۶۷

ان آیات کے تین مقاصد ۳۶۷

کلمات سے کیا مراد ہے: ۳۶۸

نبوت، رسالت اور امامت میں فرق: ۳۷۱

۱ ۔ مقام نبوت۔ ۳۷۱

۲ ۔ مقام رسالت۔ ۳۷۱

۳ ۔ مقام امامت۔ ۳۷۱

(!) امامت یا حضرت ابراہیم کی آخری سیر تکامل: ۳۷۲

ظلم کسے کہتے ہیں ؟: ۳۷۳

دو سوال اور ان کا جواب: ۳۷۴

حضرت ابراہیم خلیل اللہ کی عظیم شخصیت: ۳۷۴

آیت ۱۲۵ ۳۷۶

خانہ کعبہ کی عظمت ۳۷۶

امن و امان کی اس پناہ گاہ کے اجتماعی اور تربیتی اثرات: ۳۷۷

خانہ خدا کا نام: ۳۷۸

آیت ۱۲۶ ۳۷۹

بارگاہ خدا میں حضرت ابراہیم کی در خواستیں ۳۷۹

آیات ۱۲۷،۱۲۸،۱۲۹ ۳۸۱

حضرت ابراہیم کے ہاتھوں خانہ کعبہ کی تعبیر نو ۳۸۱

حضرت ابراہیم کی کچھ مزید دعائیں ۳۸۲

انبیاء کی غرض بعثت: ۳۸۴

تعلیم مقدم ہے یا تربیت: ۳۸۵

پیغمبر انہی میں سے ہو: ۳۸۵

آیات ۱۳۰،۱۳۱،۱۳۲ ۳۸۶

حضرت ابراهیم انسان نمونه ۳۸۶

آیات ۱۳۳، ۱۳۴ ۳۸۹

سب اپنے اپنے اعمال کے جواب دہ ہیں ۳۹۰

آیات ۱۳۵،۱۳۶،۱۳۷ ۳۹۲

شان نزول ۳۹۲

صرف ہم حق پر ہیں ۳۹۳

دعوت انبیاء کی وحدت: ۳۹۴

اسباط کون تھے: ۳۹۵

حنیف کا مادہ ہے حنف (برو زن ہدف) ۳۹۵

آیات ۱۳۸،۱۳۹،۱۴۰،۱۴۱، ۳۹۶

غیر خدائی رنگ دھو ڈالو ۳۹۶

آیت ۱۴۲ ۳۹۹

قبلہ کی تبدیلی کا واقعہ ۳۹۹

سفہا: ۴۰۰

نسخ احکام: ۴۰۰

قرآن نے انہیں منطقی اور دندان شکن جواب دیئے ۴۰۰

آیت ۱۴۳ ۴۰۱

امت وسط ۴۰۱

قبلہ کی تبدیلی کے اسرار: ۴۰۳

امت اسلامی ایک در میانی امت ہے: ۴۰۴

وہ امت جوہر لحاظ سے نمونہ بن سکتی ہے: ۴۰۶

لنعلم کی تفسیر: ۴۰۷

قبلہ کا فلسفہ: ۴۰۷