توضیح المسائل(آقائے فاضل لنكراني)

توضیح المسائل(آقائے فاضل لنكراني) 0%

توضیح المسائل(آقائے فاضل لنكراني) مؤلف:
زمرہ جات: احکام فقہی اور توضیح المسائل

توضیح المسائل(آقائے فاضل لنكراني)

مؤلف: آیت اللہ محمد فاضل لنکرانی
زمرہ جات:

مشاہدے: 28943
ڈاؤنلوڈ: 3961

تبصرے:

توضیح المسائل(آقائے فاضل لنكراني)
کتاب کے اندر تلاش کریں
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 36 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 28943 / ڈاؤنلوڈ: 3961
سائز سائز سائز
توضیح المسائل(آقائے فاضل لنكراني)

توضیح المسائل(آقائے فاضل لنكراني)

مؤلف:
اردو

قنوت :

مسئلہ ۱۱۳۹ ۔ ہرواجب ومستحب نمازمیں دوسری رکعت میں قرائت کے بعدرکوع سے پہلے قنوت مستحب ہے اورنمازوتراگرچہ ایک رکعت ہے مگر اس میں رکوع سے پہلے قنوت مستحب ہے اورنمازجمعہ میں ایک قنوت پہلی رکعت میں رکوع سے پہلے اورایک دوسری رکعت میں رکوع کے بعدہے اورنمازآیات میں پانچ قنوت ہیں اورنمازعیدین میں پہلی رکعت میں پانچ اوردوسری رکعت میں چارقنوت ہیں۔

مسئلہ ۱۱۴۰ ۔ اگرقنوت پڑھناچاہے تواحتیاط واجب کی بناء پرہاتھوں کوچہرے کے مقابل تک بلندکرے اورمستحب ہے کہ ہتھیلیاں اسمان کی طرف ہوں اوردونوں ہاتھوں کوملائے رکھے اورنگاہ ہتھیلیوں پررکھے۔

مسئلہ ۱۱۴۱ ۔ قنوت میں چاہے جوذکرپڑھے جائزہے یہاں تک کہ ایک مرتبہ ”سبحان اللہ“ کہنابھی کافی ہے لیکن بہترہے کہ منقول دعائیں مثلایہ دعاپڑھے : لاالہ الااللہ الحلیم الکریم، لاالہ الااللہ العلی العظیم، سبحان اللہ رب السموات السبع ورب الارضین السبع ومافیہن ومابینہن ورب العرش العظیم والحمدللہ رب العالمین۔

مسئلہ ۱۱۴۲ ۔ قنوت کوبلندپڑھنامستحب ہے،لیکن نمازجماعت میں اس طرح نہ پڑھے کہ امام اس کی آوازکوسنے۔

مسئلہ ۱۱۴۳ ۔ اگرقنوت کوعمداچھوڑدے تواس کی قضانہیں ہے اوربھولے سے چھوٹ جائے اوررکوع میں پہنچنے سے پہلے یادآجائے تومستحب ہے کھڑے ہوکرپڑھ لے اوررکوع میں یادآجائے تورکوع کے بعدقضاکرنامستحب ہے،اوراگرسجدہ میں یادآجائے تونمازکے سلام کے بعدقضاء کرے۔

نمازکاترجمہ :

۱ ۔ سورہ حمدکاترجمہ :

بسم اللہ الرحمن الرحیم خداوندرحمن ورحیم کے نام سے شروع کرتاہوں۔

الحمدللہ رب العالمین ساری تعرفیں اس خداکے لئے مخصوص ہیں جوجہانوں کاپرورش کرنے والاہے۔

الرحمن الرحیم جودنیامیں سب پررحم کرنے ولاہے اورآخرت میںصرف مؤمنین پررحم کرنے والاہے۔

مالک یوم الدین قیامت وجزاکے دن کامالک ہے۔

ایاک نعبدوایاک نستعین پروردگارہم صرف تیری عبادت کرتے ہیں اورصرف تجھ سے مددمانگتے ہیں۔

اہدناالصراط المستقیم ہم کوصراط مستقیم پرثابت قدم رکھ ۔

صراط الذین انعمت علیہم ایسے لوگوں کاراستہ جن پرتونے اپناانعام نازل کیاہے ۔

غیرالمغضوب علیہم ولاالضالین ان لوگوں کاراستہ نہیں جن پرتونے غضب نازل کیااورنہ گمراہوں کاراستہ ۔

۲ ۔ سورہ اخلاص کاترجمہ :

بسم اللہ الرحمن الرحیم قل ہواللہ احد ائے پیغمبرکہہ دیجئے وہ خدائے یکتاہے۔

اللہ الصمد وہ خداجوسب سے بے نیازمگرسب اس کے نیازمندہیں۔

لم یلدولم یولد کوئی اس سے نہیں پیداہواورنہ وہ کسی سے پیداہوا۔

ولم یکن لہ کفوا احد اورکوئی اس کامثل ونظیرنہیں ہے ۔

۳ ۔ ذکررکوع اورسجودکاترجمہ :

سبحان ربی العظیم وبحمدہ میراعظیم پروردگارہرعیب ونقص سے پاک ومنزہ ہے اورمیں اس کی حمدکرتاہوں۔

سبحان ربی ا لاعلی وبحمدہ میراپروردگارجوہرایک سے بالاترہے اورہرعیب ونقص سے پاک ومنزہ ہے اورمیں اس کی حمدکرتاہوں۔

۴ ۔ رکوع اورسجودکے بعدکے اذکارکاترجمہ :

استغفراللہ ربی واتوب الیہ میں مغفرت طلب کرتاہوں اس خداسے جومیراپالنے والاہے اورمیں اس کی طرف رجوع کرتاہوں

بحول اللہ وقوتہ واقوم اقعد خداکی مدداورقوت سے اٹھتابیٹھتاہوں۔

۵ ۔ قنوت کاترجمہ :

لاالہ الااللہ الحلیم الکریم، لاالہ الااللہ العلی العظیم :

کوئی لائق پرستش نہیں سوائے اس خداکے جوصاحب علم وکرم ہے خدائے بلندمرتبہ اورصاحب بزرگی وعظمت کے علاوہ کوئی بندگی کے لائق نہیں ہے ۔

سبحان اللہ رب السموات السبع ورب الارضین السبع ومافیہن ومابینہن ورب العرش العظیم والحمدللہ رب العالمین :

پاک ومنزہ ہے وہ جوسات آسمانوں،زمینوں اوران دونوں کے اندراوران کے درمیان کی ہرچیز،اورعرش عظیم کاپروردگارہے، حمدوثناء مخصوص ہے اس خدا کے لئے جوتمام موجودات کامالک ہے۔

۶ ۔ تسبیحات کاترجمہ :

سبحان اللہ والحمدللہ ولاالہ ا لااللہ واللہ اکبر :

خداوندعالم پاک ومنزہ ہے حمدوتعریف اسی کے لئے مخصوص ہے اس کے علاوہ کوئی خدانہیں ہے، خدااس سے کہیں بزرگ ہے کہ اس کی تعریف کی جائے۔

۷ ۔ تشہدکاترجمہ :

اشہدان لاالہ الااللہ وحدہ لاشریک لہ

میں گواہی دیتاہوں کہ خداکے علاوہ کوئی پرستش کے قابل نہیں ہے وہ یگانہ اوراس کاکوئی شریک نہیں ہے ۔

واشہدان محمدا عبدہ ورسولہ، اللہم صل علی محمد وآل محمد :

اورمیں گواہی دیتاہوں کہ محمدخداکے بندے اوراس کے رسول ہیں، خداوندمحمداوران کی آل پاک پر درودبھیج۔

۸ ۔ سلام کاترجمہ :

السلام علیک ایہاالنبی ورحمةاللہ وبرکاتہ ائے نبی ! آپ پرسلام ہواورخداکی رحمت وبرکت ہو۔

السلام علیناوعلی عباداللہ الصالحین ہم پراورخداکے تمام نیک بندوں پرسلام ہو۔

السلام علیکم ورحمةاللہ وبرکاتہ ائے نمازیو! تم پرسلام اورخداکی رحمت وبرکتیں ہو۔

تعقیبات نماز :

مسئلہ ۱۱۴۴ ۔ نمازی کے لئے نماز کے بعدذکرودعاء وتلاوت قرآن میں مشغول ہونامستحب ہے اوراسی کو”تعقیب“ کہتے ہیں اوربہترہے کہ اپنی جگہ سے اٹھنے اوروضوباطل ہونے سے پہلے روبہ قبلہ ہوکرتعقیبات پڑھے اوریہ ضروری نہیں کہ تعقیبات عربی میں پڑھے لیکن بہتریہ ہے کہ دعاؤں کی کتابوں میں جو بیان ہے اس کے مطابق عمل کرے اوران میں سے سب سے اہم تسبیحات فاطمہ زہراء ہے کہ ۳۴ مرتبہ ”اللہ اکبر“ اور ۳۳ مرتبہ”الحمدللہ “ اور ۳۳ مرتبہ ”سبحان اللہ“( اسی ذکرشدہ ترتیب سے)۔

مسئلہ ۱۱۴۵ ۔ نمازکے بعددوسرے مستحبات میں سجدہ شکرہے کہ پیشانی کوبقصدشکرزمین پررکھے کافی ہے لیکن بہترہے کہ سومرتبہ یاتین مرتبہ یاایک مرتبہ کہے ”شکرا للہ“ یا”شکرا“یا”عفوا“ اوریہ بھی مستحب ہے کہ جب بھی انسان کوکوئی نعمت ملے یاکوئی مصیبت دورہوفوراسجدہ شکراداکرے۔

درود :

مسئلہ ۱۱۴۶ ۔ جب انسان نبی اسلام کانام نامی اسم گرامی خواہ خواہ احمدیامحمدبلکہ لقب وکنیت جیسے مصطفی،ابوالقاسم وغیرہ سنے تودرودبھیجنامستحب ہے، حتی اگرنماز میں بھی ہو۔

مسئلہ ۱۱۴۷ ۔ آنحضرت کااسم گرامی لکھتے وقت بھی درودلکھنا مستحب ہے، بلکہ جب بھی حضرت کویادکرے درودبھیجے۔

مبطلات نماز :

مسئلہ ۱۱۴۸ ۔ بارہ چیزیں نمازکوباطل کردیتی ہیں ان کومبطلات نمازکہتے ہیں :

۱ ۔ نمازکے درمیان اس کی شرطوں میں سے کوئی شرط فوت ہوجائے مثلا دوران نمازمعلوم ہوجائے کہ مکان غصبی ہے۔

۲ ۔ طہارت باطل ہوجائے :

نمازکے درمیان ایساکام کرے جس سے طہارت وضووغیرہ ٹوٹ جائے خواہ عمداہویاسہوا یامجبورا، البتہ جوشخص پیشاب، پاخانہ کونہیں روک سکتااس کووضوکے احکام میں بتائے ہوئے قاعدہ پرعمل کرناچاہئے،اسی طرح اگرحالت نمازمیں مستحاضہ عورت کوخون آجائے تواگروہ مستحاضہ کے لئے معین شدہ دستورپرعمل کرتی رہی ہے تواس کی نمازباطل نہیں ہوگی۔

مسئلہ ۱۱۴۹ ۔ جوبے اختیارسوجائے، مثلاسجدہ میں سوگیااوریہ معلوم نہ ہوکہ وہ سجدہ نمازمیں تھایاسجدہ شکرمیں تونمازکااعادہ کرے،لیکن اگرنمازکاختم ہونے کاعلم رکھتاہولیکن شک کرے کہ نیند نمازکے دوران آئی تھی یانمازکے بعدتواس کی نمازصحیح ہے ۔

مسئلہ ۱۱۵۰ ۔ جس کومعلوم ہے کہ اپنے اختیارسے سوگیاتھالیکن یہ شک ہے کہ نمازکے بعدسویاتھایاحالت نمازمیں تواس کی نمازصحیح ہے۔

مسئلہ ۱۱۵۱ ۔ اگرحالت سجدہ میں نیندسے بیدارہواورشک کرے کہ نمازکایہ آخری سجدہ ہے یاسجدہ شکرہے تواس نمازکودوبارہ پڑھے۔

۳ ۔ ہاتھ باندھنا:

مسئلہ ۱۱۵۲ ۔ اگرکوئی شخص بعض اسلامی فرقوں کی طرح ہاتھ باندھ کرنمازپڑھے تواس کی نمازباطل ہے، یہاں تک کہ اگرادب کے قصدسے ہاتھوں کوباندھ یاسینہ پرہاتھ رکھ کرنمازپڑھے توچاہے اس کے مشابہ نہ بھی ہواحتیاط واجب کی بناپرنمازکااعادہ کرے،لیکن اگربھولے سے ہویامجبوری سے ہو،یاکسی دوسرے کام کی وجہ سے ہو،مثلاہاتھ کھجانے کے لئے توکوئی اشکال نہیں ہے۔

۴ ۔ آمین کہنا :

حمدکے بعدآمین کہنے سے نمازباطل ہوجاتی ہے،لیکن اگراشتباہاکہہ لیاہویاتقیہ کی وجہ سے ہوتوکوئی اشکال نہیں ہے۔

۵ ۔ پشت بہ قبلہ ہونا:

اگرعمدا یابھولے سے پشت بہ قبلہ ہوجائے یامکمل طورسے قبلہ کے داہنے یابائیں طرف مڑجائے خواہ عمداہویابھولے سے اسی طرح اگراتنامڑجائے کہ یہ نہ کہا جاسکے کہ روبہ قبلہ ہے تواس کی نمازباطل ہے۔

مسئلہ ۱۱۵۳ ۔ اگرعمدایاسہواسرکوپشت کی جانب موڑدے جس سے پشت کودیکھ سکے تونمازباطل ہے لیکن اگرسرکوتھوڑاساموڑلے جان بوجھ کر یاغلطی سے تواس کی نمازباطل نہیں ہوگی۔

۶ ۔ بات کرنا :

اگرنمازمیں عمدابات کرے چاہے ایک جملہ یاایک کلمہ یہاں تک کہ کوئی کلمہ معنی دارزبان سے جاری کرے خواہ ایک حرفی ہویااس سے زیادہ نمازکوباطل کردیتی ہے اوراگرسہواہونمازباطل نہیں ہوتی۔

مسئلہ ۱۱۵۴ ۔ اگرایسالفظ کہے جس میںصرف ایک حرف ہو،مثلا”ق“ جس کے معنی عربی میں بچنے کے ہیں،اوراس میں معنی بھی ہوں اوروہ معنی کاقصدبھی کرے تونمازباطل ہے اوراگرمعنی کاقصدنہ کرے لیکن اس کی طرف متوجہ ہوتواحتیاط واجب یہ ہے کہ نمازکااعادہ کرے۔

مسئلہ ۱۱۵۵ ۔ کھانسنے ،آہ کرنے اورچھینکنے سے نمازباطل نہیں ہوتی ہے چاہے یہ عمداہو،لیکن ”آخ اورآہ“ اوراس کے مانندجس میں دوحرف ہوں ان کواگرعمداکہاجائے تونمازباطل ہوجاتی ہے۔

مسئلہ ۱۱۵۶ ۔ اکرکسی جملہ کو،مثلا”اللہ اکبر“کوذکرخداکی نیت سے کہے اورکہتے وقت آوازبلندکردے کہ جس سے دوسرے کوکچھ سمجھنامقصود ہوتوکوئی اشکال نہیں ہے لیکن اگرکسی جملہ کودوسرے کوکچھ سمجھانے کے لئے صرف کہدے نمازکوباطل کردیتی ہے۔

مسئلہ ۱۱۵۷ ۔ تلاوت قرآن،دعا نمازمیں عربی زبان میں احتیاط واجب کی بناپرجائزہے سوائے وہ سورے جن میں سجدہ کی آیت ہے۔

مسئلہ ۱۱۵۸ ۔ حمدوسورہ کی آیتوں،رکوع وسجودکے ذکراورتسبیحات کے تکرارمیں کوئی حرج نہیں ہے، لیکن وسوسہ کی وجہ سے ہوتونمازباطل ہوجاتی ہے۔

مسئلہ ۱۱۵۹ ۔ نمازی کوحالت نمازمیں کسی کوسلام نہیں کرناچاہئے لیکن اگردوسرااس کوسلام کرے توجواب دیناواجب ہے، لیکن اس طرح جواب دے کہ لفظ سلام کاپہلے ذکرہو،مثلاکہے”السلام علیکم ۔یا۔ سلام علیکم “ اور”علیکم السلام“ نہیں کہناچاہئے۔

مسئلہ ۱۱۶۰ ۔ نمازکے علاوہ بھی سلام کاجواب دینافوراواجب ہے اوراگرجان بوجھ کریابھولے سے جواب سلام میں اتناتاخیرکردے کہ جب جواب دینا چاہے اس سلام کاجواب شمارنہ ہوتواگرحالت نمازمیں ہے توجواب نہ دے اوراگرحالت نمازمیں نہیں ہے توجواب دیناواجب نہیں ہے۔

مسئلہ ۱۱۶۱ ۔ واجب ہے کہ سلام کاجواب اس طرح دے کہ سلام کرنے والاسن لے، لیکن اگرسلام کرنے والابھراہے توآوازکوبلندکرے یااشارہ سے اس طرح جواب دے کہ وہ سنے یاجواب سلام کی طرف متوجہ ہو۔

مسئلہ ۱۱۷۲ ۔ سلام کاجواب،جواب کے ارادے سے دیناچاہئے نہ کہ بعض آیات قرآنی کی تلاوت یادعاکی نیت سے۔

مسئلہ ۱۱۷۳ ۔ اگرعورت،نامحرم مردحتی کہ اچھابراسمجھنے والابچہ اگرنمازی کوسلام کرے تونمازی اس کاجواب دے سکتاہے اوربہتریہ ہے کہ دعاکی نیت سے جواب دے۔

مسئلہ ۱۱۷۴ ۔ اگرنمازی سلام کاجواب نہ دے توگنہگارہوگالیکن اس کی نمازصحیح ہے۔

مسئلہ ۱۱۷۵ ۔ اگرکوئی نمازی پرغلط سلام کرے اس طرح کہ سلام ہی شمارنہ ہوتواس کاجواب واجب نہیں ہے،اوراگرسلام شمارہوتاہوتواس کاجواب دیناواجب ہے اوربہترہے دعاکی نیت سے جواب دے۔

مسئلہ ۱۱۷۶ ۔ اگرسوخی، مذاق، تفریح کے عنوان سے سلام کیاجائے اس کاجواب واجب نہیں ہے اوراحتیاط واجب یہ ہے کہ غیرمسلم کے سلام کے جواب میںصرف ”علیک“ کہے۔

مسئلہ ۱۱۶۷ ۔ اگرکوئی مجمع میں اکرسلام کرے توسب پرسلام کاجواب دیناواجب ہے لیکن اگرایک شخص بھی جواب دیدے توکافی ہے۔

مسئلہ ۱۱۶۸ ۔ اگرکوئی شخص چندآدمیوں پرسلام کرے اورسلام کرنے والاجس شخص پرسلام کرنے کی نیت نہیں رکھتااگروہ جواب دیدے توبھی ان آدمیوں پرجواب دیناواجب ہے۔

مسئلہ ۱۱۶۹ ۔ اگرچندآدمیوں کوسلام کرے اوران میں سے بعض نمازمیں مشغول ہوں اورنمازپڑھنے والے کوشک ہوکہ سلام کرنے والے نے میرابھی قصد کیاہے کہ نہیں تواس کوجواب نہیں دیناچاہئے، اسی طرح اگراسے معلوم ہوکہ سلام کرنے ولے نے میرابھی قصدکیاہے لیکن اگردوسرے نے جواب دیدیا ہے توپھراس نمازی کوجواب نہیں دیناچاہئے، لیکن اس صورت میں کہ اگردوسرے لوگ جواب نہ دیں تونمازی کوجواب دیناچاہئے۔

مسئلہ ۱۱۷۰ ۔ سلام کرنامستحب مؤکدہے اوربہتریہ ہے کہ سوارپیادہ کو،کھڑاہواشخص بیٹھے ہوئے کواورچھوٹابڑے کوسلام کرے۔

مسئلہ ۱ ۱۱۷ ۔ اگردوشخص ایک ساتھ ایک دوسرے کوسلام کریں تواحتیاط واجب ہے کہ دونوں ایک دوسرے کوجواب دیں۔

مسئلہ ۱۱۷۲ ۔ حالت نمازکے علاوہ مستحب ہے کہ سلام کاجواب سلام سے بہتردیاجائے ،مثلااگرکوئی کہے”سلام علیکم“ توجواب میں”سلام علیکم ورحمةاللہ وبرکاتہ کہے۔

۷ ۔ آوازسے ہنسنا :

ساتویں چیزسے جس نمازباطل ہوجاتی ہے وہ آوازکے ساتھ ہنسناہے( یعنی قہقہ لگانا) خواہ وہ عمداہویاسہوا، لیکن سہوکی صورت میں اگرنمازکی صورت بگڑجائے تونمازباطل ہے، البتہ تبسم ومسکرانے سے نمازباطل نہیں ہوتی ہے۔

مسئلہ ۱۱۷۳ ۔ اگرقہقہ کوروکنے کے لئے اپنے پراس طرح جبرکرے کہ اس کی حالت متغیرہوجائے رنگ سرخ ہوجائے، بدن ہلنے لگے اوراس طرح ہوکہ نماز گزارکی حالت سے خارج ہوجائے تواس کی نمازباطل ہے۔

۸ ۔ آوازسے رونا۔

دنیاوی کام کے لئے زورسے رونا نمازکوباطل کردیتی ہے، اوراحتیاط واجب یہ ہے کہ دنیاوی کام کے لئے بغیرآوازکے بھی گریہ نہ کرے، لیکن اگرروناخوف خداسے ہواورآخرت کے لئے ہونمازباطل نہیں ہوتی بلکہ یہ بہترین عمل ہے۔

۹ ۔ صورت نمازکاختم ہوجانا :

جن چیز وں سے نمازکی صورت ختم ہوجاتی ہے جیسے تالی بجانا، ناچنااوراچھلناوغیرہ ان سے نمازباطل ہوجاتی ہے خواہ وہ چیزیں جان بوجھ کربجالائی جائیں یا بھولے سے ،لیکن جن چیزوں سے نمازکی صورت نہ بگڑتی ہواس میں کوئی اشکال نہیں ہے مثلاہاتھ سے اشارہ کرنا۔

مسئلہ ۱۱۷۴ ۔ اگرنمازمیں اتنی دیرخاموش ہوجائے کہ نمازکی صورت باقی نہ رہے تونمازباطل ہے۔

مسئلہ ۱۱۷۵ ۔ اگرنمازمیں کوئی کام کرے یاتھوڑی دیرسکوت کرے پھرشک ہوجائے کہ اتنی دیرکی خاموشی نمازکوباطل کرتی ہے کہ نہیں تواس کی نمازصحیح ہے۔

۱۰ ۔ کھاناپینا :

اس طرح کھاناپیناجس سے نمازکی صورت ختم ہوجائے نمازکوباطل کردیتاہے حتی اگرنمازکی صورت باقی رہے توبھی احتیاط واجب کی بناء پرنماز باطل ہوگی۔

مسئلہ ۱۱۷۶ ۔ احتیاط واجب یہ ہے کہ ایسے کھنانے پینے سے پرہیزکرے جوموالات نمازکوختم کردیتے ہیں اگرچہ نمازکی صورت باقی رہے۔

مسئلہ ۱۱۷۷ ۔ اگرمنہ میں کھانے کے کچھ ذرات رہ گئے ہوں اورنمازمیں ان کونگل لے تونمازباطل نہیں ہوتی لیکن اگرقندیاچینی یااس قسم کی کوئی چیزمنہ میں رہ گئی ہواورحالت نمازمیں اہستہ آہستہ پانی ہوکہ اندرچلی جائے اورنمازی کامقصودبھی یہی ہوتونمازمیں اشکال ہے۔

۱۱ ۔ دورکعتی اورتین رکعتی نمازکی رکعتوں میں شک :

اگردورکعتی یاتین رکعتی نمازمیں رکعتوں کے بارے میں شک ہوجائے یاچاررکعتی نمازمیں پہلی اوردوسری رکعت کے بارے میں شک ہوجائے تونماز باطل ہے۔

۱۲ ۔ رکن کی کمی یازیادتی کرنا :

اگرارکان نمازمیں سے کسی رکن میں کمی یازیادتی کرے خواہ عمداہو یابھولے سے تواس کی نمازباطل ہوجاتی ہے جیسے رکوع کی کمی یازیادتی یادونوں سجدوں کی کمی یازیادتی ہاں اگروہ چیزیں جورکن نہیں ہیں تواگرعمداکمی یازیادتی کی ہوتب تونمازباطل ہوگی۔

مسئلہ ۱۱۷۸ ۔ اگرنمازکے بعدشک ہوکہ نمازپڑھتے میں کوئی ایساکام جس سے نمازباطل ہوجاتی ہے بجالایاہے یانہیں توپرواہ نہ کرے اس کی نمازصحیح ہے۔

جوچیزیں نمازمیں مکروہ ہیں :

مسئلہ ۱۱۷۹ ۔ حالت نمازمیں داہنے بائیں دیکھنامکروہ ہے، اسی طرح ڈاڑھی یااپنے ہاتھوں سے کھیلنا،انگلیوں کوایک دوسرے میں پھنسانا، تھوکنا، قرآن یاکتاب یاانگوٹھی کی تحریرپڑھنامکروہ ہے، اسی طرح حمدوسورہ وذکرپڑھتے ہوئے کسی کی بات سننے کے لئے چپ ہوجانا، اورہروہ کم جونمازکے خضوع وخشوع کوختم کردے مکروہ ہے۔

مسئلہ ۱۱۸۰ ۔ نیندکی حالت میں اورپیشاب، پاخانہ روک کرنمازپڑھنامکروہ ہے اسی طرح تنگ وچست لباس، موزہ پہننامکروہ ہے، اوربھی مکروہات ہیں جومفصل کتابوں میں درج ہیں۔

جہاں نمازکاتوڑناجائزہے :

مسئلہ ۱۱۸۱ ۔ واجب نمازکااختیاراتوڑناجائزنہیں ہے، البتہ مالی یابدنی نقصان سے بچنے کے لئے نمازکوتوڑدینے میں کوئی حرج نہیں ہے۔

مسئلہ ۱۱۸۲ ۔ اگرنمازی کی جان یاایسی شخص کی جان خطرے میں پڑجائے جس کابچاناواجب ہے اورنمازتوڑے بغیروہ ٹل نہ سکتاہوتونمازکا توڑ دینا جائزہے اسی طرح جس مال کی حفاظت واجب ہے اس کے بچانے کے لئے بھی نمازتوڑی جاسکتی ہے، لیکن ایک مختصرسے مال کے لئے جس کی کوئی اہمیت نہ ہونماز کوتوڑنامکروہ ہے۔

مسئلہ ۱۱۸۳ ۔ اگروسیع وقت میں نمازکے دوران قرض خواہ اپناقرض مانگنے آجائے تواگرحالت نمازمیں اداکرسکتاہے اداکردے اوراگر نماز توڑ نے کے بغیر ادا کرناممکن نہیں تونمازتوڑدے اورقرض اداکرے اورپھرنمازپڑھے۔

مسئلہ ۱۱۸۴ ۔ اگرنمازپڑھتے میں پتہ چل جائے کہ مسجدنجس ہوگئی تواگروقت تنگ ہے تونمازکوتمام کرے لیکن اگروقت وسیع ہے اورمسجدکے پاک کرنے سے نمازپراثرنہ پڑتاہوتومسجدکوپاک کرے لیکن اگرنمازپراثرپڑتاہوتو نمازکوتوڑدے اورمسجدکوپاک کرنے کے بعدنمازپڑھے۔

مسئلہ ۱۱۸۵ ۔ جن مقامات پرنمازکاتوڑناواجب ہے اگرنہ توڑے توگنہگارہے لیکن نمازصحیح ہے اگرچہ احتیاط مستحب ہے کہ اعادہ کرے۔

مسئلہ ۱۱۸۶ ۔ اگررکوع سے پہلے متوجہ ہوجائے کہ اذان واقامت نہیں کہی ہے اوروقت وسیع ہے توبہترہے کہ نمازکوتوڑکراذان واقامت کہہ کردوبارہ نماز شروع کرے۔