مطہرات
مسئلہ ۱۵۲ ۔ جوچیزیں نجس کوپاک کرتی ہیں وہ دس ہیں اوران کو”مطہرات“ کہتے ہیں:
۱ ۔ پانی ۲۔ زمین ۳۔ سورج ۴۔ استحالہ ۵۔ انتقال ۶۔اسلام ۷۔ تبعیت۔
۸۔ عین نجاست کادورہونا ۹۔ نجاست کھانے والے حیوان کااستبراء ۔
۱۰۔ مسلمان کاغائب ہونا ۔ ا ن تمام چیزوں کی تفصیل آئندہ مسائل میں بیان کی جائے گی
۱ ۔ پانی
مسئلہ ۱۵۳ ۔ پانی چارشرائط کے ساتھ نجس چیزکوپاک کرتاہے۔
۱ ۔ مطلق ہو : لہذامضاف پانی جیسے گلاب اورعرق بید،نجس چیزکوپاک نہیں کرسکتے۔
۲ ۔ پاک ہو ۳ ۔ نجس چیزدھوتے وقت پانی مضاف نہ ہوجائے اورنجاست کارنگ،بو،ذائقہ اس میں پیدانہ ہو۔
۴ ۔ دھونے کے بعدعین نجاست دورہوجائے ،ہاں قلیل پانی میں کچھ مزیدشرائط ہیں جن کابعدمیں ذکرکیاجائے گا۔
مسئلہ ۱۵۴ ۔ نجس برتن کوقلیل پانی میں تین مرتبہ دھوناچاہیے لیکن کریاجاری پانی میں صرف ایک مرتبہ دھوناکافی ہے ،اوراگرکتاکسی برتن کوچاٹ لے یااس سے پانی یاکوئی دوسری سیال چیزلے توپہلے اس کوپاک مٹی سے مانجھناچاہیے اوراس کے بعداحتیاط واجب کی بناء پردومرتبہ کریاجاری پانی سے یاقلیل پانی سے دھوئیں،اوراسی طرح اگرکتے کالعاب دہن کسی برتن میں گرگیاتب بھی احتیاط واجب یہ ہے کہ اسی طرح پاک کریں۔
مسئلہ ۱۵۵ ۔ اگرکتے نے کسی ایسے برتن میں منہ ماراہوکہ جس کادھانہ چھوٹاہواوراسے مٹی سے مانجھانہ جاسکتاہوتوپھرمٹی کواس میں ڈال کراتنازیادہ ہلایاجائے کہ مٹی پورے برتن تک پہنچ جائے اوراس کے علاوہ برتن کے پاک ہونے میں اشکال ہے۔
مسئلہ ۱۵۶ ۔ اگرکسی برتن سے سورکوئی بہنے والی چیزپی لی ہوتواس کوقیلیل پانی سے سات مرتبہ دھوناچاہیے اورکروجاری میں بھی بناء براحتیاط واجب سات مرتبہ دھویاجائے لیکن مٹی سے ما نجھناضروری نہیں ہے اگرچہ احتیاط مستحب مانجھناہے۔
مسئلہ ۱۵۷ ۔ جوبرتن شراب سے نجس ہوگیاہے توچاہیے کہ تین مرتبہ قلیل پانی سے دھوئیں اورسات مرتبہ دھونامستحب ہے۔
مسئلہ ۱۵۸ ۔ نجس مٹی سے بنے ہوئے کوزے کویاجس میں نجس پانی سرایت کرگیاہوتواگراس کریاجاری پانی میں رکھاجائے توجہاں تک پانی پہنچے گاوہ پاک ہوجائے گااوراگراس کاباطن بھی پاک کرنامقصود ہوتوکریاجاری پانی میں اتنی دیررکھاجائے کہ پانی سا رے برتن میں سرایت کرجائے اورفقط تری کااس میں چلے جاناکافی نہیں ہے۔
مسئلہ ۱۵۹ ۔ قلیل پانی سے برتن کوپاک کرنے کے دوطریقے ہیں:
۱ ۔ اس کوتین مرتبہ قلیل پانی سے بھرکرخالی کردیں۔
۲ ۔ تین مرتبہ اس میں تھوڑاساپانی ڈال کراس طرح ہلائیں کہ پانی ہرنجس جگہ تک پہنچ جائے پھراس کوپھینک دیں۔
مسئلہ ۱۶۰ ۔ دیگ اوربڑے پتیلے کوتین مرتبہ پانی سے بھرکرپھینک دینے سے یہ برتن پاک ہوجاتے ہیں،اورایک طریقہ یہ بھی ہے کہ اوپرسے چاروں طرف اس طرح پانی ڈلیں کہ پانی ہرطرف پہنچ جائے پھرجوپانی جمع ہوگیاہے اس کوپھینک دیں(اسی طرح تین دفعہ کریں) اورجس برتن سے پانی نکال کرپھینکاگیا ہے احتیاط واجب یہ ہے کہ اس کوہرمرتبہ دھولیاکریں۔
مسئلہ ۱۶۱ ۔ اگرنجس چیزکوعین نجاست دورہوجانے بعدجاری یاکرپانی میں ڈبودیں توپاک ہوجائے گا،لیکن بچھانے والی کسی چیزیالباس وغیرہ کونچوڑنا ضروری ہے تاکہ اس کاپانی نکل جائے۔
مسئلہ ۱۶۲ ۔ پیشاب سے نجس ہونے والی چیزکودومرتبہ دھونا کافی ہے ایک مرتبہ اس پرپانی ڈالاجائے اورپانی اس سے جداہوجائے اوراس میں پیشاب بھی باقی نہ رہے اورجب دوسری مرتبہ اس پرپانی ڈالاجائے گاوہ پاک ہوجائے گی ،لیکن لباس ،دری اوردیگرایسی چیزوں میں ہردفعہ نچوڑنابھی ضروری ہے تاکہ غسالہ بھی باہرنکل جائے،اورغسالہ اس پانی کوکہتے ہیں جوعمومادھونے کے وقت خودبخودیانچوڑنے کے ذریعہ اس چیزسے گرتاہے۔
مسئلہ ۱۶۳ ۔ اگرکوئی چیزایسے دودھ پیتابچہ جس کے دوسال پورے نہ ہوں نجس ہوجائے جوابھی کھانانہیں کھاتاہواورخنزیرکادودھ بھی اس نے نہ پیاہوتواس چیزپرایک مرتبہ پانی ڈالنے سے وہ چیزپاک ہوجائے گی،لیکن احتیاط مستحب یہ ہے دورمرتبہ پانی ڈالیں،کپڑا اوراس قسم کی چیزوں کونچوڑنابھی ضروری نہیں ہے۔
۱۶۴ ۔ اگرکوئی چیزپیشاب کے علاوہ کسی دیگرنجاست سے نجس ہوجائے توعین نجس دورہونے کے بعداس پرایک ہی مرتبہ پانی ڈالاجائے اوروہ پانی جداہوجائے تووہ پاک ہوجائے گی اوراسی طرح اگرپہلی دفعہ ہی جب اس پرپانی ڈالا جارہاہے تووہ پاک ہوجائے گی لیکن کپڑے وغیرہ کونچوڑنابھی چاہیے۔
مسئلہ ۱۶۵ ۔ اگرتاگے سے بنی ہوئی نجس چٹائی کوکریاجاری پانی میں ڈبودیں یانل کے نیچے رکھ دیں اورنل کھول دیں توعین نجاست زائل ہوجانے کے بعدوہ چیزپاک ہوجائے گی۔
مسئلہ ۱۶۶ ۔ اگرگہیوں،چاول،صابن وغیرہ کاظاہری حصہ نجس ہوجائے توجاری یاکر پانی میں ڈبونے سے پاک ہوجاتاہے،اوراگران کااندرونی حصہ نجس ہوجائے توکسی طرح پاک نہیں ہوسکتا۔
مسئلہ ۱۶۷ ۔ اگرانسان کوشک ہوکہ نجس پانی صابن کے اندربھی گیاہے کہ نہیں توصابن کاباطن پاک ہے۔
مسئلہ ۱۶۸ ۔ اگرچاول یاگوشت یااس قسم کی چیزوں کاظاہرنجس ہوجائے اورانھیں کسی برتن میں رکھ دیں تین مرتبہ پانی ڈالنے کے بعدانڈیل دیاجائے تووہ پاک ہوجائیں گی اوران کابر تن بھی پاک ہوجائے گا،لیکن اگرکپڑے جیسے چیزکوجس کانچوڑناضروری ہے برتن میں رکھ کردھوناچاہیں توہردفعہ میں اس پرپانی ڈالیں اوراسے دبادیں اوربرتن کوٹیڑھاکریں تاکہ جمع شدہ غسالہ باہرنکل جائے۔
مسئلہ ۱۶۹ ۔ اگرنجس رنگے ہوئے لباس کوجاری،کریانل کے پانی کے نیچے رکھ دیں اورپانی رنگ کی وجہ سے مضاف ہونے سے پہلے تمام جگہ تک پہنچ جائے تولباس پاک ہوجائے گا،چاہے نچوڑتے وقت اس سے مضاف یارنگین پانی نکلے۔
مسئلہ ۱۷۰ ۔ اگرکپڑے کوکریاجاری پانی میں دھویاجائے اوراس میں پانی کاجالاوغیرہ نظرآئے لیکن یہ احتمال نہ ہوکہ یہ پانی کے پہنچنے میں مانع ہے تووہ کپڑا پاک ہے۔
مسئلہ ۱۷۱ ۔ اگرکپڑاوغیرہ دھونے کے بعداس میں تھوڑی سی مٹی یاکسی بھی نجس شئی کے ٹکڑے نظرآئیں اورمعلوم ہوجائے کہ مطلق پانی اس مٹی یااس شئے کے نیچے پہنچ گیاہے تووہ پاک ہے لیکن اگرنجس پانی مٹی یااس شئے کے اندرونی حصہ کولگاہے تومٹی اوراس شئے کاظاہرپاک اورباطن نجس ہوگا۔
مسئلہ ۱۷۲ ۔ نجس چیزکودھوتے وقت اگرعین نجاست دورہوجائے اوررنگ یابوباقی رہ جائے توکوئی حرج نہیں ہے،مثلااگرکپڑے سے خون کو دورکردیاگیاہو اورکپڑے کودھویاگیاہولیکن خون کارنگ اس میں موجودہوتووہ پاک ہے البتہ اگررنگ یابوکی وجہ سے یقین یااحتمال ہوکہ نجاست کے ذرے اس میں موجود ہیں تووہ نجس رہے گی۔
مسئلہ ۱۷۳ ۔ جاری ،کریانل کی پانی کے نیچے نجس بدن سے عین نجاست دورہوجائے توبدن پاک ہوجاتاہے پانی سے باہرآکردوبارہ پانی میں جاناضروری نہیں ہے۔
مسئلہ ۱۷۴ ۔ اگرنجس غذادانتوں میں پھنس جائے تومنہ میں پانی لے کراس طرح پھرائیں کہ تمام نجس اجزاء تک پہنچ جائے تووہ نجس غذاپاک ہوجاتی ہے ۔ البتہ باقی شرائط کوبھی مدنظررکھناچاہیے۔
مسئلہ ۱۷۵ ۔ اگرداڑھی یاسرکے گھنے بالوں کوقلیل پانی سے پاک کرناہوتونچوڑنابھی ضروری ہے تاکہ غسالہ جداہوجائے۔
مسئلہ ۱۷۶ ۔ اگربدن یاکپڑے کے کسی حصہ کوقلیل پانی سے دھویاجائے تواس کے وہ متصل کنارے جوعادتااسے پاک کرتے وقت نجس ہوجاتے ہیں وہ نجس جگہ کے پاک ہونے کے ساتھ ہی پاک ہوجائیں گے اوریہی حکم ہے اگرکسی پاک چیزکونجس کے ساتھ رکھ دیں اوردونوں پرپانی ڈالاجائے،مثلااگرایک انگلی کوپاک کرنے کے لئے تمام انگلیوں پرپانی ڈالاجائے اورنجس پانی تمام انگلیوں کولگ جائے تونجس انگلی کے پاک ہونے کے ساتھ ساتھ تمام انگلیاں پاک ہوجائیں گی۔
مسئلہ ۱۷۷ ۔ اگرگوشت اورچربی نجس ہوجائے تودوسری چیزوں کی طرح پاک ہوجاتی ہے،اسی طرح اگربدن یالباس پرتھوڑی سی چکنائی ہوجوپانی کے پہنچنے میں مانع نہ ہوتووہ بھی دھونے سے پاک ہوجاتی ہے۔
مسئلہ ۱۷۸ ۔ اگربرتن یابدن نجس ہوجائے اورپھراتناچکناہوجائے کہ پانی برتن یابدن تک نہ پہنچ سکتاہوتوایسی صورت میں بدن یابرتن کوپاک کرنے کے لئے پہلے چربی کودورکریں تاکہ پانی وہاں تک پہنچ سکے۔
مسئلہ ۱۷۹ ۔ اگرکس نجس چیزکوجس میں عین نجاست نہ ہوایسی ٹونٹی کے نیچے رکھ دیاجائے جوکرسے متصل ہوتووہ ایک دفعہ دھونے سے پاک ہوجائے گی اوراگرعین نجاست اس میں ہواوروہ ٹونٹی کے نیچے رکھنے یاکسی اوروجہ سے دورہوجائے تووہ پانی جواس چیزسے گررہاہے اس میں نجاست کارنگ یابویاذائقہ نہ ہوتووہ ٹونٹی کے پانی سے پاک ہوجائے گا،لیکن اگراس سے گرنے والے پانی میں عین نجاست کارنگ یابویاذائقہ پایاجاتاہوتواتنی دیرتک ٹونٹی کوچھوڑے رکھاجائے کہ جوپانی گررہاہے اس میں نجاست کارنگ،بویاذائقہ باقی نہ رہے۔
مسئلہ ۱۸۰ ۔ اگرکسی چیزکوپاک کرنے کی بعدیقین ہوجائے کہ یہ پاک ہوگئی لیکن بعدمیں شک ہوکہ ٹھیک سے پاک کیاتھاکہ نہیں تووہ پاک ہے۔
مسئلہ ۱۸۱ ۔ وہ زمین جس پرپانی نہیں بہہ سکتااگرنجس ہوجائے تو قلیل پانی سے پاک نہیں ہوگی ،لیکن وہ زمین جوکنگریلی یارتیلی ہوکہ جب بھی اس پرپانی ڈالاجائے تووہاں جذب ہوجاتاہے ،قلیل پانی سے پاک ہوجائے گی البتہ ریت کانچلاحصہ نجس رہے گا۔
مسئلہ ۱۸۲ ۔ پتھریااینٹ سے فرش شدہ ایسی سخت زمین جس میں پانی جذب نہیں ہوتااگرنجس ہوجائے توقلیل پانی سے پاک ہوجائے گی لیکن ضروری ہے کہ اتناپانی اس پرڈالاجائے کہ جوچلنے لگے اوراگراس پرڈالاہواپانی کسی سوراخ سے باہرنکل جائے توتمام زمین پاک ہوجائے گی، اوراگرباہرنہ جائے توجہاں پانی جمع ہوگاوہ جگہ نجس رہے گی اوراسے پاک کرنے کے لئے گڑھاکھوداجائے گاجس میں پانی جمع ہواورپھرپانی اس سے باہر نکالنے کے بعداسے پاک مٹی سے پرکردیں۔
مسئلہ ۱۸۳ ۔ اگرنمک کاپتھراوراس قسم کی چیزوں کاظاہری حصہ نجس ہوجائے توقلیل پانی سے اسے پاک کیاجاسکتاہے۔
مسئلہ ۱۸۴ ۔ اگرپگھلی ہوئی نجس چینی کوقندبنادیاجائے توکریاجاری پانی میں رکھنے سے پاک نہیں ہوگی۔
۲ ۔ زمین
مسئلہ ۱۸۵ ۔ زمین پاؤں کے تلوے اورجوتے کے نچلے نجس حصہ کوتین شرائط کے ساتھ پاک کرتی ہے :
۱ ۔ زمین پاک ہو ۲ ۔ خشک ہو ۳ ۔ عین نجاست زائل ہوجائے اورزمین ،مٹی ،پتھر،اینٹوں یاسمٹ وغیرہ کافرش ہو، لیکن فرش،چٹائی ،سبزہ پرچلنے سے پیرکے اورجوتے کے نجس تلے پاک نہیں ہوتے،اورجونجاست زمین پرچلنے کے علاوہ لگ گئی ہوتوزمین پرچلنے کی وجہ سے اس کاپاک ہونا مشکل ہے۔
مسئلہ ۱۸۶ ۔ جس زمین کافرش لکڑی سے بناہویاتارکول کی بنی ہوئی سڑک پرچلنے سے نجس جوتے کاتلااورنجس تلوے کاپاک ہونامشکل ہے۔
مسئلہ ۱۸۷ ۔ پیرکے تلووں اورجوتے کے تلووں کوپاک کرنے کی غرض سے تھوڑاراستہ طے کیاجائے یاپیروں کوزمین پررگڑاجائے توپاک ہوجاتے ہیں لیکن بہترہے کہ کم ازکم پندرہ زراع تقریباساڑھے سات میٹرچلے۔
مسئلہ ۱۸۸ ۔ یہ ضروری نہیں کہ تلواترہوبلکہ اگرخشک بھی ہوتوراستہ چلنے سے پاک ہوجاتا ہے۔
مسئلہ ۱۸۹ ۔ پیراورجوتوں کے کنارے جوآلودہ زمین پرچلنے سے نجس ہوجاتے ہیں تووہ بھی تلایاتلواکے پاک ہوجانے کے بعدپاک ہوجائیں گے۔
مسئلہ ۱۹۰ ۔ وہ لوگ جوہتھیلی اورگھٹنوں کے سہارے راستہ طے کرتے ہیں ان کی ہتھیلی اورگھٹنوں کاپاک ہونامحل اشکال ہے،اسی طرح مصنوعی پیروں،عصا کے نیچے کاحصہ،چارپایوں کے کھر(یاٹاپ) گاڑی،سائیکل وغیرہ کے پہیوں کاپاک ہونابھی محل اشکال ہے۔
مسئلہ ۱۹۱ ۔ نجاست کے وہ چھوٹے ذرات اگرتلوں یاتلووں میں چلنے کے بعدباقی رہ جائیں تواحتیاط واجب کی بناء پران ذرات کودورکریں،البتہ رنگ وبوکے باقی رہ جانے میں کوئی حرج نہیں ہے۔
مسئلہ ۱۹۲ ۔ جوتے کااندرونی حصہ اورپاؤں کے تلوے کی وہ مقدارجوزمین پرنہیں لگتی راہ چلنے سے پاک نہیں ہوگی،اورجراب کے نیچلے حصہ کاپاک ہونامحل اشکال ہے،اگرجوراب کے تلوے چمڑے کے ہوں تووہ زمین پرچلنے سے پاک ہوجائیں گے۔
۳ ۔ سورج
مسئلہ ۱۹۳ ۔ سورج کی گرمی زمین اورچھت مکان ،دروازہ،کھڑکی اورمیخ جس کودیوارمیں ٹھونکاگیاہوان سب کوکچھ شرائط کے ساتھ پاک کرتی ہے۔
۱ ۔ نجس چیزمیں متعدی رطوبت ہو،لہذااگرخشک ہوپہلے ترکردیں تاکہ آفتاب کے ذریعہ خشک ہو۔
۲ ۔ عین نجاست کوسورج پڑنے سے پہلے دورکرنا۔
۳ ۔ آفتاب کی روشنی براہ راست اس پرپڑے یہ نہ ہوکہ بادل وغیرہ کے پیچھے سے آفتاب کی روشنی پڑے،ہاں اگربادل اتناباریک ہوکہ سورج کی روشنی کوروک نہ سکے توکوئی حرج نہیں ہے۔
۴ ۔ نجس چیزسورج کی تپش سے ہولیکن اگرہوایاکسی اورگرمی کی وجہ سے خشک ہوتوکافی نہیں ہے،ہاں اگردوسری چیزاتنی کم ہوکہ لوگ کہیں کہ سورج کی حرارت سے خشک ہوئی ہی توکافی ہے۔
۵ ۔ یہ کہ سورج عمارت وغیرہ کی نجس مقدارکوایک ہی دفعہ خشک کرے لہذااگرایک دفعہ توزمین اورنجس عمارت کے اوپروالے کوخشک کرے اورپھرنچلے حصہ کوتوصرف اس کااوپروالاحصہ ہی پاک ہوگااورنچلاحصہ نجس رہے گا۔
۶ ۔ زمین اورعمارت کے اوپروالاحصہ جس پرسورج پڑرہاہے اورباقی حصہ ہوایاکسی دوسرے پاک جسم کافاصلہ نہ ہو۔
مسئلہ ۱۹۴ ۔ سورج کی روشنی نجس چٹائی ،درخت ،گھاس کوپاک کردیتی ہے۔
مسئلہ ۱۹۵ ۔ اگرسورج کی روشنی نجس زمین پرپڑے پھرشک ہوکہ آیاسورج کی روشنی پڑنے کے وقت ترتھی یانہیں یااس کی تری سورج کے تپش سے خشک ہوئی یانہیں،تووہ زمین نجس ہے اوراسی طرح اگرشک ہوکہ سورج کی روشنی پڑنے سے پہلے عین نجاست دورہوئی تھی کہ نہیں یایہ خشک ہوکہ سورج کی روشنی پڑنے سے کوئی چیزمانع ہے یانہیں۔
مسئلہ ۱۹۶ ۔ اگرسورج نجس دیواریازمین کے ایک حصہ پرپڑے اوراس کوخشک کردے تووہی حصہ پاک ہوگا،لیکن اگردیواراتنی پتلی ہے کہ اس کی ایک طرف سورج پڑنے سے دوسری طرف بھی خشک ہوجائے توپاک ہوجائے گی۔
۴ ۔ استحالہ
مسئلہ ۱۹۷ ۔ اگرعین نجس اس طرح متغیرہوجائے کہ جنس بدل جائے اوراس پراس کاسابقہ نام ہی صدق نہ آئے بلکہ اسے کچھ اورکھاجانے لگے تووہ پاک ہوجاتی ہے،مثلانجس لکڑی کوجلاکرخاکسترکردیں،یاکتانمک کی کان میں گرنمک بن جائے،لیکن اگرجنس متغیرنہ ہو،صرف صفت متغیرہوجائے جیسے گہیوں کاآٹابنالیاجائے تووہ پاک نہیں ہوگا۔
مسئلہ ۱۹۸ ۔ نجس مٹی کاکوزہ یااینٹ نجس ہے اورنجس لکڑی کاکوئلہ بھی نجس ہے اوراس سے اجتناب کرناچاہئیے۔
مسئلہ ۱۹۹ ۔ اگرنجس چیزکے بارے میں شک کریں کہ اس کااستحالہ ہوگیاہے کہ نہیں تونجس ہے۔
مسئلہ ۲۰۰ ۔ اگرشراب خودبخودیاکسی اوروجہ سے مثلاسرکہ ونمک اس میں ڈالنے سے سرکہ بن جائے تووہ پاک ہوجائے گی۔
مسئلہ ۲۰۱ ۔ نجس انگورسے بنی ہوئی شراب سرکہ ہوجانے سے پاک نہیں ہوتی،حتی کہ اگرباہرسے کوئی نجاست شراب میں پڑجائے توسرکہ ہوجانے کے بعدبھی احتیاط واجب یہ ہے کہ اس سے اجتناب کیاجائے۔
مسئلہ ۲۰۲ ۔ نجس انگور،کشمش یاخرماسے جوسرکہ بنایاجاتاہے وہ نجس ہے۔
مسئلہ ۲۰۳ ۔ اگرانگوریاکھجورکاتلچھٹ ان میں موجودہواوراس میں سرکہ ڈال دیاجائے توکوئی حرج نہیں اورنیزاگرکجھور،کشمش انگورکے سرکہ ہوجانے سے پہلے کھیرااوربینگن وغیرہ ان میں ڈال دیاجائے توکوئی حرج نہیں۔
مسئلہ ۲۰۴ ۔ انگورکاوہ پانی جس میں آگ کے ذریعہ ابال آگیاہواگراتناابلے کہ اس کے دوحصے کم ہوجائیں اورایک حصہ باقی رہ جائے تووہ نجس نہیں ہوگاالبتہ اس کاکھاناحرام ہے لیکن اگراس کامست کرنے والاہوناثابت ہوجائے توحرام ہے اورنجس بھی ہوگاتوفقط وہ سرکہ بننے سے پاک اورحلال ہوگا۔
مسئلہ ۱۰۵ ۔ اگرکچے انگورکے خوشوں کے درمیان انگورکے دانے بھی ہوں اوران سب کاپانی اس طرح لیاجائے کہ آبخورہ کہاجانے لگے اورانگورکی مٹھاس اس میں بالکل موجودنہ ہوتووہ پاک اوراس کاپیناحلال ہے۔
مسئلہ ۲۰۶ ۔ جس چیزکے بارے میں معلوم نہ ہوکہ ناپختہ انگورہے یاانگورتواگرآگ پرجوش کھاجائے توحرام نہیں ہوتا۔
۵ ۔ انتقال
مسئلہ ۲۰۷ ۔ اگرانسان یاکسی خون جہندہ رکھنے والے حیوان کے بدن کاخون ایسے حیوان کے بدن میں چلاجائے جوخون جہندہ نہیں رکھتااوراسی کے بدن کاخون شمارہونے لگے توپاک ہے اوراسی کوانتقال کہتے ہیں لہذاوہ خون جوکہ جونک ،انسان کے بدن سے چوس لیتی ہے پاک نہیں ہے کیوں کہ اس کے بدن کاخون شمارنہیں ہوتا۔
مسئلہ ۲۰۸ ۔ اگرکوئی اپنے بدن پربیٹھے ہوئے مچھرکومار ڈالے اورمچھرکاخون نکلے اورمعلوم نہ ہوکہ یہ خودمچھرکاخون ہے یاانسان کاہے جس کواس نے ابھی تازہ چوساہے توپاک ہے،اوراسی طرح ہے اگریہ معلوم ہوکہ جواس کاخون چوساہے وہ ا ب مچھرکاجزوشمارہوتاہے ،لیکن اگرخون چوسنے اورمچھر کومارنے کے درمیان کم مدت گزری ہوکہ عرفاکہاجائے کہ یہ انسان کاخون ہے تووہ خون نجس ہوگا،یامعلوم نہ ہوسکے کہ اسے مچھرکاخون کہتے ہیں یاانسان کاخون توبھی نجس ہوگا۔
۶ ۔ اسلام لانا
مسئلہ ۲۰۹ ۔ اگرکافرکلمہ شہادتین ،یعنی ”اشہدان لاالہ الااللہ واشہدان محمدارسور ل ا للہ “ پڑھے تومسلمان ہوجائے گااوراس کابدن،لعاب دہن ،ناک کاپانی اورپسینہ پاک ہوجائے گا،لیکن اگرمسلمان ہوتے وقت عین نجاست اس کے بدن کولگی ہوتواس عین نجاست کودورکرکے بدن کوپاک کرے بلکہ اگرمسلمان ہونے سے پہلے عین نجاست دورہوگئی ہوتوبھی اس کی جگہ کوپاک کرے۔
مسئلہ ۲۱۰ ۔ اگرکفرکی حالت میں اس کاترلباس بدن کولگ جائے تومسلمان ہونے کے وقت وہ لباس اس کے بدن پرنہ ہوتووہ لباس نجس ہے بلکہ اگربدن پرہوتوپھربھی اس لباس سے اجتناب کاجائے۔
مسئلہ ۲۱۱ ۔ اگرکافرزبان سے کلمہ پڑھے اوریہ معلوم نہ ہوکہ وہ دل سے مسلمان ہوا ہے یانہیں تووہ پاک ہے،لیکن اگرمعلوم ہوکہ وہ دل سے مسلمان نہیں ہواہے تواحتیاط واجب یہ ہے کہ اس سے اجتناب کرے۔
۷ ۔ تبیعت
مسئلہ ۲۱۲ ۔ تبیعت کامطلب یہ ہے کہ کوئی چیزکسی دوسری چیزکے ضمن میں پاک ہوجائے۔
مسئلہ ۲۱۳ ۔ اگرشراب سرکہ بن جائے توجہاں تک شراب یاانگورجوش کھاتے ہوئے برتن میں لگاہے وہ بھی ضمناپاک ہوجائے گااوراگرڈھکنے تک رطوبت پہونچی ہے توسرکہ بننے کے بعدوہ ڈھکنابھی پاک ہوجائے گا،بلکہ اگرجوش کھاتے وقت برتن سے نکل کراس کی پشت پرلگ جائے توسرکہ ہونے کے بعدبرتن کی پشت پاک ہوگی۔
مسئلہ ۲۱۴ ۔ جس پتھرپرمیت کوغسل دیتے ہیں اورجس کپڑے سے میت کی شرمگاہ کوڈھانپتے ہیں اورمیت کوغسل دینے والے کے ہاتھ ،اسی طرح کیسر،صابن یہ سب غسل تمام ہونے کے بعدپاک ہوجاتے ہیں۔
مسئلہ ۲۱۵ ۔ اگرکوئی شخص کسی چیزکواپنے ہاتھ سے دھورہاہے تو اس چیزکے پاک ہونے کے ساتھ ساتھ ہاتھ بھی پاک ہوجائے گا۔
مسئلہ ۲۱۶ ۔ لباس وغیرہ کواگرقلیل پانی سے پاک کریں اورمعمول کے مطابق اتنانچوڑدیں کہ غسالہ خارج ہوجائے توکپڑے میں باقی رہ جانے والاپانی پاک ہے۔
مسئلہ ۲۱۷ ۔ اگرنجس برتن کوقلیل پانی سے دھوئیں توجس پانی کو پاک کرنے کے لئے برتن پرڈالاگیاہے اس کے جداہونے کے بعدتوجوقطرے اس میں رہ جاتے ہیں وہ پاک ہیں۔
۸ ۔ عین نجاست کادورہونا۔
مسئلہ ۲۱۸ ۔ اگرجانورکابدن عین نجاست سے جسے خون یانجس شدہ چیزسے مثلانجس پانی سے آلودہ ہوجائے،اب اگروہ نجاست دورہوجائے توجانورکابدن پاک ہوجائے گااوریہی حکم ہے باطن بدن کا،یعنی اگرانسان کے جسم کااندرونی حصہ ”منہ یاناک کااندرونی حصہ“ نجس ہوجائے تونجاست کے دورہوتے ہی وہ پاک ہوجاتاہے ،اوراسی طرح اگرمسوڑھے سے خون آجائے اورلعاب دہن میں مل کرختم ہوجائے۔
مسئلہ ۲۱۹ ۔ اگرمنہ یادانتوں میں فذاباقی رہ جائے اورمنہ کے اندرخون آجائے اوریہ معلوم نہ ہوکہ غذامیں خون لگاہے کہ نہیں تووہ غذاپاک ہے،اورخون غذاکولگ جائے تواحتیاط واجب کی بناپرنجس ہے اورمصنوعی دانت کابھی یہی حکم ہے۔
مسئلہ ۲۲۰ ۔ بدن کاکوئی حصہ جس کے بارے میں انسان کومعلوم نہ ہوکہ یہ بدن کاظاہری حصہ ہے یاباطنی ،اگروہ نجس ہوجائے تواس کوپاک کرناواجب نہیں ہے اگرچہ احتیاط پاک کرنے میں ہے۔
مسئلہ ۲۲۱ ۔ اگربدن،لباس،فرش یااسی طرح کی کسی چیزپرنجس گردوغباربیٹھ جائے اوردونوں خشک ہوں تونجس نہیں ہوں گے،لیکن اگران میں سے کوئی ایک ترہوتوگردوغبارکی جگہ کوپاک کرناچاہئیے۔
۹ ۔ نجاست کھانے والے حیوان کااستبراء۔
مسئلہ ۲۲۲ ۔ اگرکوئی حیوان انسان کاپاخانہ کھانے کاعادی ہوجائے تواس کاپیشاب وپاخانہ نجس ہے اوراگراس کوپاک کرناچاہیں توحیوان کواستبراء کرناچاہئیے ،یعنے حیوان کواتنے دن تک پاک غذادی جائے کہ پھراس پرنجاست خوارصادق نہ آئے ،اونٹ کوچالس دن،گائے کوبیس دن،بھیڑکودس دن،مرغابی کوپانچ دن گھرکی مرغیوں کوتین دن اوردوسرے حیوانات کوبھی اسی اعتبارسے پاک غذادی جائے کہ نجاست کھاناان پرصادق نہ آئے۔
۱۰ ۔ مسلمان کاغائب ہونا
مسئلہ ۲۲۳ ۔ اگرمسلمان کابدن یالباس یاایسی چیزجواس کے اختیارمیں ہونجس ہوجائے اوروہ بھی سمجھ لے کہ نجس ہوگیاہے اس کے بعدوہ مسلمان غائب ہوجائے تواگرانسان کواحتمال ہوکہ ا س نے پاک کرلیاہوگایاجاری پانی میں پڑنے کی وجہ سے وہ چیزپاک ہوگئی ہو تواس سے اجتناب ضروری نہیں ہے۔
مسئلہ ۲۲۴ ۔ اگرخودانسان کویقین ہوجائے کہ نجس چیزپاک ہوگئی ہے یادوعادل کس نجس چیزکے پاک ہوجانے کی خبردیں تووہ چیزپاک ہے اسی طرح اگرصاحب یدپاک ہونے کی خبردے تواس کوبھی قبول کرلیناچاہئے یایہ تومعلوم ہوکہ مسلمان نے اس کوپاک کیاہے لیکن پتہ نہیں کہ درست پاک کیاہے کہ نہیں،تب بھی پاک ہے۔
مسئلہ ۲۲۵ ۔ اگرکوئی شخص انسان کے لباس کوپاک کرنے کے لئے وکیل بن جائے اورلباس بھی اس کے اختیارمیں ہوتواگرکہے میں نے اس کوپاک کیاتواس کاقول قبول کرلیناچاہئے اوروہ لباس پاک ہے۔
مسئلہ ۲۲۶ ۔ اگرکسی شخص کونجس چیزکے پاک ہونے پریقین نہیں آتا تواس کوچاہئے کہ دوسروں کے طریقے پرقناعت کرلے اوریقین پیداکرنااس کے لئے ضروری نہیں ہے۔
برتنوں کے احکام:
مسئلہ ۲۲۷ ۔ مرداریانجس العین جیسے کتا،سورکی کھال سے بنایا جانے والابرتن یامشک کااستعمال کھانے ،پینے یاوضو،غسل کرنے میں جائز نہیں ہے، بلکہ احتیاط واجب یہ ہے کہ جن کاموں میں طہارت شرط نہیں ہے ان کی کھال یامشک کواستعمال نہ کیاجائے۔
مسئلہ ۲۲۸ ۔ سونے،چاندی کے برتن میں کھانا،پینایاان کااستعمال کرنا حرام ہے بلکہ ان چیزوں سے کمروں کوسجانابھی جائزنہیں ہے،لیکن انھیں محفوظ رکھنا حرام نہیں ہے۔
مسئلہ ۲۲۹ ۔ سونے ،چاندی کے برتن بنانااوران کے بنانے کی ا جرت لینا حرام نہیں ہے۔
مسئلہ ۲۳۰ ۔ سونے اورچاند کے برتن کی خریدوفروخت حرام نہیں ہے اوران برتنوں کوبیچ کرجوپیسہ وصول کیاجاتاہے اس میں کوئی اشکال نہیں ہے۔
مسئلہ ۲۳۱ ۔ چائے کی پیالی یااستکان”یعنی شیشے کی پیالی“ کی حفاظت کے لئے جوبرتن سونے یاچاندی سے بنائے جاتے ہیں اگراستکان کو ان سے نکال لینے کے بعد ان کوبرتن کہاجائے توان کااستعمال تنہایااستکان سمیت حرام نہیں ہے،اوراگربرتن نہیں کہتے توان کے استعمال میں کوئی حرج نہیں ہے۔
مسئلہ ۲۳۲ ۔ جس برتن پرسونے یاچاندی کے پانی کی ملمع کاری ہواس کے استعمال میں کوئی حرج نہیں ہے۔
مسئلہ ۲۳۳ ۔ اگرسونے چاندی کے ساتھ کوئی اوردھات ملاکرکوئی ایسابرتن بنائیں جس کوسونے یاچاندی کابرتن نہ کہاجاسکے تواس کے استعمال میں کوئی حرج نہیں ہے۔
مسئلہ ۲۳۴ ۔ اگرانسان سونے اورچاندی کے برتن میں پڑی ہوئی غذاکواس مقصدوغرض سے دوسرے برتن میں ڈال دے کہ سونے اورچاندی کے برتن کوخالی کرے توکوئی اشکال نہیں ہے ،البتہ اگردوسرے برتن سے کھانے کی غرض سے سونے اورچاندی کے برتن کوخالی کرے تویہ حرام ہوگا۔
مسئلہ ۲۳۵ ۔ حقہ کے سرپوش ،تلوااورچھری کے نیام اورقرآن مجیدکے شیرازہ (ڈبیہ) کوجوسونے چاندی سے بنائے گئے ہیں استعمال کرناجائزہے اسی طرح سونے اورچاندی کے عطردان وغیرہ اورسرمہ دانی کوبھی استعمال کرسکتاہے۔
مسئلہ ۲۳۶ ۔ مجبوری کی صورت میں سونے،چاندی کے برتن کا استعمال جائزہے،لیکن وضواورغسل کے لئے مجبوری کی حالت میں بھی ان کواستعمال نہیں کیاجاسکتاہے۔
مسئلہ ۲۳۷ ۔ اگریہ شک ہوکہ برتن سونے یاچاندی کاہے یاکسی اوردھات کاتواس کااستعمال جائزہے۔