آسمان (منتخب نعتیہ کلام)
0%
مؤلف: از : سعادت حسن آس
زمرہ جات: شعری مجموعے
صفحے: 114
مؤلف: از : سعادت حسن آس
زمرہ جات:
مشاہدے: 53347
ڈاؤنلوڈ: 2530
تبصرے:
- انتساب
- اظہار تشکر
- مقدمہ(از: سیّد شاکر القادری)
- رائے از ڈاکٹر عبدالعزیز ساحر
- شعبہ اردو علامہ اقبال ااوپن یونیورسٹی اسلام آباد پاکستان
- آس کا آسمان از مشتاق عاجز
- خوش قسمت انسان(از:شوکت محمود شوکت ایڈووکیٹ)
- سعادت حسن آس(از:الحاج صوفی محمد بشیر احمد شاہ)
- تبصرہ(از:سید عبدالدیان بادشاہ)
- دعا
- سلام
- نعتیں
- عشق بس عشق مصطفےٰ مانگوں
- پھول نعتوں کے سدا د ل میں کھلائے رکھنا
- زمیں و آسماں روشن مکان و لا مکاں روشن
- فضا میں خوشبو بکھر گئی ہے لبوں پہ میرے سلام آیا
- حقیقت میں وہی ذکرِ خدا ہے
- چاند تاروں فلک پہ زمینوں میں بھی آپ کے پیار کی روشنی روشنی
- جس کو حضور آپ کا فیض نظر ملا نہیں
- رات بھر چاندنی رقص کرتی رہی رات بھر آنکھ موتی لٹاتی رہی
- حل ہے ہر اک مشکل کا
- زندگی کا ہراک ہے سلسلہ مدینے سے
- وصف سرکار کے بیاں کیجئے
- تیرا ذکر صبح کا نور ہے تیری یاد رات کی چاندنی
- اے شہ عرب شہ انبیاء تیری سب صفات میں چاندنی
- نظر میں گنبد خضرا بسا کے لے آنا
- یہ جو میری آنکھیں ہیں میرے رب کی جانب سے مصطفےٰ کا صدقہ ہیں
- یہ لبوں کی تھرتھراہٹ یہ جو دل کی بے کلی ہے
- ملے جس سے قلب کو روشنی وہ چراغِ مدحِ رسول ہے
- ارض و سما میں جگمگ جگمگ لحظہ لحظہ آپ کا نام
- جب چھڑا تذکرہ میرے سرکار کا میرے دل میں نہاں پھول کھلنے لگے
- ان کا ہی فکر ہو ان کا ہی ذکر ہو یہ وظیفہ رہے زندگی کے لیے
- ترا تذکرہ مری بندگی ترا نامِ نامی قرارِ جاں
- وجہہ دونوں عالم کی میرے مصطفےٰ ہے تو
- مدینے کی فضاؤں میں بکھر جائیں تو اچھا ہو
- سوادِعشق نبی کیا کمال ہوتا ہے
- لوں نام نبی قلب ٹھہرجائے ادب سے
- نبی کی چشمِ کرم کے صدقے فضائے عالم میں دلکشی ہے
- دیوانہ وار مانگیے رب سے اٹھا کے ہاتھ
- فنا ہو جائے گی دنیا مہ و انجم نہیں ہوں گے
- تو روحِ کائنات ہے تو حسن کائنات
- ہمیشہ مری چشمِ تر میں رہیں
- ہم بے کسوں پہ فضل خدا ہے حضور (ص)سے
- پیارے نبی کی باتیں کرنا اچھا لگتا ہے
- میں غریب سے بھی غریب ہوں مرے پاس دستِ سوال ہے
- سر جھکایا قلم نے جو قرطاس پر پھول اس کی زباں سے بکھرنے لگے
- لب کشائی کو اذنِ حضوری ملا چشمِ بے نور کو روشنی مل گئی
- اپنی اوقات کہاں، ان کے سبب سے مانگوں
- جمال عکس محمدی سے فضائے عالم سجی ہوئی ہے
- رنگ لائی مرے دل کی ہر اک صدا لوٹنے زندگی کے خزینے چلا
- مرے دل میں یونہی تڑپ رہے مری آنکھ میں یونہی نم رہے
- آپ(ص) سے حسن کائنات آپ کہاں کہاں نہیں
- ہے یہ دربارِ نبی خاموش رہ
- ہر طرف لب پہ صل علیٰ ہے ہر طرف روشنی روشنی ہے
- ذکرِ نبی(ص) اسرارِ محبت صلی اللہ علیہ وسلم
- میں مریضِ عشقِ رسول ہوں مجھے اور کوئی دوا نہ دو
- ہر اک لب پہ نعت نبی کے ترانے ہر اک لب پہ صلِ علیٰ کی صدا ہے
- تری یاد کا سدا گلستاں مری نبضِ جاں میںکھلا رہے
- نور سے اپنے ہی اک نور سجایا رب نے
- بڑھتی ہی جارہی ہے آنکھوں کی بے قراری
- دیکھنے والی ہے اس وقت قلم کی صورت
- وہ جدا ہے راز و نیاز سے کہ نہیں نہیں بخدا نہیں
- صبح بھی آپ(ص) سے شام بھی آپ (ص)سے
- ثناء خدا کی درود و سلام ہے تیرا
- ان کی دہلیز کے قابل میرا سر ہو جاتا
- آپ سے مہکا تخیل آپ پر نازاں قلم۔ ا ے رسول محترم
- سکون دل کے لیے جاوداں خوشی کے لیے
- اے شہ انبیاء سرورِ سروراں تجھ سا کوئی کہاں تجھ سا کوئی کہاں
- آؤ سوچوں ہی سوچوں میں ہم آقا کے دربار چلیں
- اے جسم بے قرار ثنائے رسول سے
- زمین جس پہ نبوت کے تاجدار چلے
- ہے نام دو جہاں میں وجہِ قرار تیرا
- زندگی ملی حضور سے
- محروم ہیں تو کیا غم دل حوصلہ نہ ہارے
- کاش سرکار کے حجرے کا میں ذرہ ہوتا