گنہگار عورتیں

گنہگار عورتیں0%

گنہگار عورتیں مؤلف:
زمرہ جات: گوشہ خواتین
صفحے: 78

گنہگار عورتیں

مؤلف: شیخ نجم الدین طبسی
زمرہ جات:

صفحے: 78
مشاہدے: 54902
ڈاؤنلوڈ: 3625

تبصرے:

گنہگار عورتیں
کتاب کے اندر تلاش کریں
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 78 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 54902 / ڈاؤنلوڈ: 3625
سائز سائز سائز
گنہگار عورتیں

گنہگار عورتیں

مؤلف:
اردو

۱

یہ کتاب برقی شکل میں نشرہوئی ہے اور شبکہ الامامین الحسنین (علیہما السلام) کے گروہ علمی کی نگرانی میں تنظیم ہوئی ہے

۲

کتاب کا نام:گنہگار عورتیں

مؤلف: شیخ نجم الدین طبسی

مترجم: ناظم حسین اکبر

۳

بسم اللہ الرحمن الرحیم

انتساب

سیدة النساء فاطمة الزہرا سلام اللہ علیھا کی سیرت پر عمل کرتے ہوئے دار بقاء سے دار فناء کی طرف منتقل ہونے والی تمام ماں بہنوں اور خاص طور پر اپنی پیاری بہن شمیم اختر کے نام

۴

مقدمہ

اسلام میں خاندان تشکیل دینے کی بہت زیادہ تاکید کی گئی ہے اور چونکہ خاندان کا تشکیل دینا شادی کے بغیر ممکن نہیں ہے لہٰذا نکاح اور شادی کو اہم ترین مسائل میں سے شمار کیا گیا ہے اور اس کی ترغیب دلاتے ہوئے پیغمبر مرسل حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا :

' ' نکاح میری سنت ہے اور جس نے میری سنت سے روگردانی کی وہ میری امت میں سے نہیں ہے '' نیز فرمایا : '' جس نے شادی کی اس نے اپنا آدھا دین بچا لیا. '' اور پھر فرمایا : شادی شدہ شخص کا سونا کنوار ے شخص کے دن کو روزہ رکھنے اور رات کو عبادت میں گذارنے سے بہتر ہے امام صادق علیہ السلام شادی کی فضیلت کو بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں : '' شادی شدہ شخص کی دو رکعت نماز ، کنوارے شخص کی ستر رکعت سے بہتر ہے ''

اور پھر شادی کے ترک کرنے کی مذمت بیان کرتے ہوئے رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا : '' تم میں سے بد ترین افراد کنوارے ہیں '' نیز فرمایا : '' اکثر جہنمی کنوارے ہوں گے '' اور پھر فرمایا : اگر کوئی شخص امکانات کے باوجود شادی نہ کرے تو اس کا شمار میری امت میں نہیں ہوگا

زوجیت ایک نعمت ہے جس سے سکون زندگی اور رحمت و محبت کا جذبہ حاصل ہوتا ہے اسی اہمیت کی بناء پر پروردگار عالم نے مرد اور عورت دونوں کے الگ الگ وظائف مقررّ کئے ہیں لیکن بعض اوقات ان وظائف و احکام سے عدم آگاہی یا سستی و کوتاہی کتنے ہی خاندانوں کی بد بختی و نابودی کا باعث بن جاتی ہے

اس کتاب میں عورت کے وظائف کو بیان کرنے کی کوشش کی گئی ہے تاکہ اس پر عمل پیرا ہو کر ماں ، بہنیں ایک خالص اسلامی معاشرے کی تشکیل میں مددگار ثابت ہو سکیں خدا ہر شریف انسان کو ایسی ازواج سے محفوظ رکھے جو مقصد کی راہ میں اس طرح حائل ہو جائیں کہ انھیں نہ دین خدا کا خیال رہے اور نہ شوہر کی عزت و عظمت کا

و السلام علیٰ من اتبع الهدیٰ

ناظم حسین اکبر (ریسرچ اسکالر)

ابوطالب علیہ السلام اسلامک انسٹیٹیوٹ لاہور

٢٩ ربیع الاول ١٤٣٠ ہجری بمطابق ٢٧ مارچ ٢٠٠٩ ء

۵

١ ۔ بے حجاب عورت

ایسی عورت جو اپنے سر کے بال نامحرم سے نہ چھپاتی ہو

قال رسول الله صلی الله علیه و آله و سلم :

لیلة اسری ابی الی السّماء ، رأیت نسائً من اُمتی فی عذاب شدید فأنکرت شأنهن فبکیت لما رأیت من شدت عذابهن

و رأیت امرئة معلّقة بشعرها یغلی دماغ رأسها

(قال رسول الله صلی الله علیه و آله و سلم) : أمّا المعلقة بشعرها فانها کانت لا تغطیّ شعرها من الرجال( ١ )

رسولخدا صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم فرماتے ہیں :

شب معراج میں نے اپنی امت کی عورتوں کو شدید عذاب میں مبتلا دیکھا

جنھیں دیکھکر مجھے سخت تعجب ہوا اور میں نے ان کے عذاب کی شدت کی وجہ سے گریہ کیا

میں نے ایک عورت کو دیکھا جو اپنے بالوں سے لٹکی ہوئی تھی اور اس کا دماغ پگھل رہا تھا

فرمایا : البتہ جو عورت اپنے سر کے بالوں سے لٹکی ہوئی تھی یہ ایسی خاتون تھی جو اپنے سر کے بالوں کو نامحرموں سے نہ چھپاتی تھی

____________________

(١) عیون الأخبار ، ج ٢ ، باب ٣٠ ، حدیث ٢٤

۶

٢ ۔ گھوڑ سواری

ایسی عورت جو زین پر سوار ہوتی ہو

قال رسول الله صلی الله علیه و آله و سلم :

و تشبه الرجال بالنساء و النساء بالرجال و لترکبنّ ذوات الفروج السروج فعلیهنّ من امّتی لعنة الله( ١ )

رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے آخری زمانہ کی علامات کو ذکر کرتے ہوئے فرمایا :

مرد عورتوں کی شکل اختیار کرلیں گے اور عورتیں مردوں کی صورت اختیار کریں گی اور زین پر سوار ہوں گی

میری امت کی ایسی عورتوں پر خداوند متعال کی لعنت ہے

____________________

(١) تفسیر قمی ٢ : ٣٣١ ۔ ٣١٢

۷

٣ ۔ نا محرم سے آمنا سامنا

ایسی عورت جو اپنے کو نامحرموں کے سامنے پیش کرے

قال رسول الله صلی الله علیه و آله و سلم :

لیلة اسری بی الی السّماء ، رأیت نسائً من اُمتی فی عذاب شدید فأنکرت شأنهن فبکیت لما رأیت من شدت عذابهن

و رأیت امرئة تقطع لحم جسدها من مقدمها و مؤخرها بمقاریض من نار

(قال رسول الله صلی الله علیه و آله و سلم) : أمّا الّتی کانت تقرض لحمها بالمقاریض فانها کانت تعرض نفسها علی الرّجال( ١ )

رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا :

میں نے شب معراج اپنی امت کی عورتوں کو سخت ترین عذاب میں مبتلا دیکھا جسے دیکھکر مجھے سخت تعجب ہوا اور میں نے ان پر ہونے والے عذاب کی شدت کو دیکھکر گریہ کیا

میں نے ایک عورت کو دیکھا جس کے بدن کا گوشت آگ کی قینچی سے کاٹا جا رہا تھا.

وہ ایسی عورت تھی جو اپنے کو نامحرموں کے سامنے پیش کیاکرتی تھی

____________________

(١) عیون الأخبار ٢ : باب ٣٠ ، حدیث ٢٤

۸

٤ ۔ شوہر کی آمدن پر قناعت نہ کرنا

ایسی عورت جو اپنے شوہر کی آمدن پر قناعت نہ کرتی ہو

قال رسول الله صلی الله علیه و آله و سلم :

من کانت له امرئة لم توافقه ، و لم تصبر علی ما رزقه الله تعالیٰ و شقت علیه و حمّلته ما لم یقدر علیه

لم یقبل الله منها حسنةً تتقی بها حرّ النار و غضب الله علیها ما دامت کذلک( ١ )

رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا :

ایسی عورت جو اپنے شوہر کی معیشت سے موافق نہ ہو اور خداوند متعال نے جو رزق اسے عطا کیا ہے اس پر راضی نہ ہو اور اس پر صبر نہ کرے اور (اپنے شوہر سے)

سخت برتاؤ کرو اس کی توان سے بڑھکر اس سے مطالبہ کرے تو خداوند متعال ایسی عورت کی نیکیوں کو قبول نہیں فرماتا

اور جب تک وہ یہ رویہ اپنائے رکھے اس پر اپنا غضب نازل کرتا رہتا ہے

____________________

(١) عقاب الأعمال : ٣٣٩ ؛ اعلام الدین : ٤١٩

۹

٥ ۔ کفران نعمت

ایسی عورت جو اپنے شوہر سے کہے کہ میں نے تجھ سے کوئی بھلائی نہیں دیکھی

قال رسول الله صلی الله علیه و آله و سلم :

رأیت اکثر أهل النّار ، النساء

فقلت : یا حبیبی جبرئیل و لم ذلک ؟

فقال : بکفرهنّ

فقلت : یکفرنّ بالله عزّ و جلّ ؟!

فقال : لا ، و لکنّ یکفرن النعمة ؟

فقلت : کیف ذلک یا حبیبی جبرئیل ؟

فقال : لو أحسن الیها زوجها الدهر کله لم یبد الیها سیّئةً

قالت : ما رأیت منه خیراً قطّ( ١ )

رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا :

میں نے (معراج میں) دیکھا کہ اکثر اہل جہنم عورتیں ہیں تو جبرائیل (ع)

سے کہا : اے میرے حبیب اس کی کیا وجہ ہے ؟

جواب دیا : یہ ان کے کفر کا نتیجہ ہے

میں نے کہا : کیا وہ خدا کا انکار کرتی ہیں ؟

کہا : نہیں ، لیکن کفران نعمت (نعمتوں کا انکار) کرتی ہیں

میں نے کہا : اے میرے حبیب جبرائیل (ع) ! وہ کیسے ؟

کہا : اگر ان کے شوہر پوری زندگی ان سے اچھا سلوک کرتے رہیں اور کبھی ان سے برائی بھی نہ کریں پھر بھی کہتی ہیں :

ہم نے تو آج تک تم سے کوئی نیکی دیکھی ہی نہیں

____________________

(١) مستدرک الوسائل ١٤ : ٢٤٤

۱۰

٦ ۔ نیکی کا فراموش کر دینا

ایسی عورت جو اپنے شوہر کی نیکیوں کو فراموش کردے

قال الامام الصادق علیه السلام :

أیّما امرئة قالت لزوجها : ما رأیت منک خیراً قطّ ، فقد حبط عملها( ١ )

امام صادق علیہ السلام فرماتے ہیں :

اگر کوئی عورت اپنے شوہر سے کہے : میں نے تجھ سے کبھی کوئی بھلائی نہیں دیکھی تو ایسی عورت کے اعمال ضائع ہو جاتے ہیں

____________________

(١) مکارم الأخلاق ١ : ٤٦٥

۱۱

٧ ۔ مذموم عورت

ایسی عورت جو اپنے شوہر کی نیکیوں کا انکار کردے

(قال رسول الله صلی الله علیه و آله و سلم لجماعة من النساء یذکر لهنّ المذموم من صفاتهنّ :

انّ کنّ تکثرن اللعن و تکفرن النعمة

تمکث احد اکنّ عند الرّجل عشر سنین فصاعداً ، یحسن الیها و ینعم الیها فاذا ضاقت یده یوماً أو خاصمها

قالت له : ما رأیت منک خیراً قطّ( ١ )

رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے عورتوں کی مذموم صفات کو بیان کرتے ہوئے فرمایا :

وہ بہت زیادہ نفرین اور کفران نعمت کرتی ہیں بعض اوقات ایسا ہوتا ہے کہ ایک عورت کئی سال تک اپنے شوہر کے ساتھ زندگی کرتی ہے اور وہ ہمیشہ اس سے نیکی اور اس پر نعمتوں کی بارش کرتا رہتا ہے لیکن ایک مرتبہ جب وہ تنگدستی کا شکار ہوتا ہے تو کہنے لگتی ہے :

میں نے تو تجھ سے کبھی اچھائی نہیں دیکھی

(ایسی عورت اپنے اس عمل سے کفران نعمت سے مرتکب ہوتی ہے .)

____________________

(١) تفسیر امام حسن عسکری علیہ السلام : ٦٥٧

۱۲

٨ ۔ شوہر کے سامنے منہ چڑھانا

ایسی عورت جو شوہر کو دیکھ کر خوش نہ ہو

قال رسول الله صلی الله علیه و آله و سلم :

ما من امرئة نظرت الی زوجها ولم تضحک له الا غضب الله علیها فی کل شیء( ١ )

رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا :

اگر کوئی عورت اپنے شوہر پر نگاہ ڈالے اور مسکرائے نہ تو وہ غضب خدا کی مستحق قرار پاتی ہے

____________________

(١) عوالم علوم سیدة النساء علیھا السلام و مستدر کاتھا ١ : ٥٢٥

۱۳

٩ ۔ شوہر سے گلہ و شکوہ

ایسی عورت جو اپنے شوہر سے بے جا شکوہ کرے

قال رسول الله صلی الله علیه و آله و سلم :

ما من امرئة تشتکی زوجها الا غضب الله علیها( ١ )

رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا :

جو عورت اپنے شوہر سے گلہ و شکوہ کرے خداوند متعال اس پر اپنا غضب نازل فرماتا ہے

قال رسول الله صلی الله علیه و آله و سلم :

لا یحلّ للمرئة أن تکلف زوجها فوق طاقته ولا تشکوه الی أحد من خلق الله( ٢ )

رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا :

عورت کے لئے جائز نہیں ہے کہ وہ شوہر کو اس کی توان سے بڑھکر تکلیف میں ڈالے اور نہ ہی یہ جائز ہے کہ وہ مخلوق خدا میں سے کسی سے اس کی شکایت کرے )

____________________

(١) مستدرک الوسائل ١٤ : ٢٤٥

(٢) مستدرک الوسائل ١٤ : ٢٤٢

(٣) ہاں البتہ اگر شوہر ظلم و زیادتی کرے تو ایسی صورت میں ممکن ہے کہ وہ اپنے حق کے حصول کی خاطر کسی سے شکایت کرے (مؤلف)

۱۴

١٠ ۔ عورت کی ذمہ داری

ایسی عورت جو غیروں کے لئے زینت کرے

قال رسول الله صلی الله علیه و آله و سلم :

من کانت منکن تو منّ بالله و الیوم الآخر ، لا تجعل زینتها تغیر زوجها

ولا تبدی خمارها و معصمها

و ایما امرئة جعلت شیئاً من ذلک لغیر زوجها فقد أفسدت دینها.

و أسخطت ربها علیها( ١ )

رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے خواتین کی ذمہ داری بیان کرتے ہوئے

فرمایا :

جو عورت خدا اور روز قیامت پر ایمان رکھتی ہو اس کے لئے شائستہ نہیں ہے کہ وہ اپنے شوہر کے علاوہ کسی دوسرے کے لئے زینت کرے

اور اگر کوئی عورت کسی غیر کے لئے زینت کرے تو اس نے اپنے اس عمل سے اپنے دین کو نابود کیا اور خدا کو اپنے اوپر غضبناک کیا

____________________

(١) مستدرک الوسائل ١٤ : ٢٤٤

۱۵

١١ ۔ عورت کا زینت کرنا

ایسی عورت اپنے شوہر کے لئے زینت نہ کرتی ہو

نهی النبی صلی الله علیه و آله و سلم النساء أن یکنّ معطّلات من الحلی ولا یتشبهن بالرجال و لعن صلی الله علیه وآله و سلم من فعل ذلک منهنّ

قال رسول الله صلی الله علیه و آله و سلم :

انی لأبغض من النساء السلتاء و المرهاء

فالستاء : التی لا تختضب و المرهاء التی لا تکتحل( ١ )

رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے اپنے شوہروں کے لئے زینت نہ کرنے والی عورتوں کو نہی فرمائی ہے اور ایسا کام نہ کرنے والی خواتین پر لعنت فرمائی ہے

آنحضرت صلی اللہ علیہ آلہ و سلم نے فرمایا :

میں سلتاء اور مرھاء عورتوں کو دشمن رکھتا ہوں سلتاء ایسی عورت ہے جو خضاب نہیں کرتی اور مرھاء ایسی عورت ہے جو آنکھوں میں سرمہ نہیں ڈالتی

____________________

(١) دعائم الاسلام ٢ : ١٦٣

۱۶

١٢ ۔ عورت کا اپنے کو سنوارنا

ایسی عورت جو غیروں کے لئے اپنے کو سنوارتی ہو

نهی رسول الله صلی الله علیه و آله و سلم ان تتزین المرئة لغیر زوجها فان فعلت کان حقاً علی الله عزّ و جل أن یحرقها بالنار( ١)

و قال الامام الصادق علیه السلام :

أیّما امرئة تطیبت لغیر زوجها لم تقبل منها صلاة

حتی تغتسل من طیبها کغسلها من جنابتها( ٢ )

ترجمہ : رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے عورت کو اپنے شوہر کے علاوہ کسی

غیر کے لئے زینت کرنے سے نہی فرمائی ہے (اور فرمایا) اگر کوئی عورت ایسا کام کرتی ہے تو خداوند متعال پر ضروری ہے کہ وہ اسے آتش جہنم میں جلا دے

اور امام صادق علیہ السلام نے فرمایا :

جو کوئی عورت اپنے کو شوہر کے علاوہ کسی دوسرے کے لئے سنوارے تو خداوند متعال اس وقت تک اس کی نماز قبول نہیں کرتا جب تک کہ وہ اسے غسل جنابت کے مانند دھو نہ ڈالے

____________________

(١) امالی شیخ صدوق (رح) : ٥١٠ ، مجلس ٦٦ ، من لا یحضرہ الفقیہ ٤ : ٣

(٢) اصول کافی ٥ : ٥٠٧ ، من لا یحضرہ الفقیہ ٣ : ٢٧٨ ، مکارم الأخلاق ١ : ٤٦٥

۱۷

١٣ ۔ زینت کر کے باہر نکلنا

ایسی عورت جو زینت کرکے شوہر کی اجازت کے بغیر باہر نکلے

قال رسول الله صلی الله علیه و آله و سلم :

أیما امرئة تطیبت ثم خرجت من بیتها فهی تلعن حتی ترجع الی بیتها متی رجعت( ١ )

عن أبی عبد الله علیه السلام قال : قال رسول الله صلی الله علیه و آله و سلم :

أی امرئة تتطیب ثم خرجت من بیتها فهی تلعن حتی ترجع الی بیتها متی رجعت( ٢ )

رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا :

جو کوئی عورت بن سنور کر شوہر کی رضا مندی کے بغیر گھر سے باہر نکلے تو جب تک واپس پلٹ کر نہ آ جائے تب تک اس پر لعنت ہوتی رہتی ہے

اسی طرح امام صادق علیہ السلام نے فرمایا :

اگر کوئی عورت زینت کرکے گھر سے باہر نکلے تو اس کے واپس پلٹنے تک اس پر لعنت پڑتی رہتی ہے

____________________

(١) اصول کافی ٥ : ٥١٨ ؛ عوالی اللئالی ٣ : ٣٠٩

(٢) عقاب الأعمال : ٣٠٨

۱۸

١٤ ۔ شوہر کو اذیت پہنچانا

ایسی عورت جو اپنے شوہر کو اذیت پہنچاتی ہو

قال رسول الله صلی الله علیه و آله و سلم :

لیلة اسری ابی الی السّماء ، رأیت نسائً من اُمتی فی عذاب شدید فأنکرت شأنهن فبکیت لما رأیت من شدت عذابهن

رأیت امرئة معلّقة بلسانها و الحمیم یصبّ فی حلقها

(قال رسول الله صلی الله علیه و آله وسلم) : اما المعلقة بلسانها فانها کانت تؤذی زوجها( ١ )

رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا :

شب معراج میں نے اپنی امت کی عورتوں کو سخت عذاب میں مبتلا دیکھا جس

سے میں بہت پریشان ہوا اور ان پر ہونے والے عذاب کی شدت کو دیکھکر گریہ کیا

میں نے ایک عورت کو دیکھا جس کے منہ میں آگ کے انگارے ڈالے جا رہے تھے

یہ ایسی عورت تھی جو ہمیشہ اپنے شوہر کو اذیت پہنچاتی رہتی تھی

____________________

(١) عیون الأخبار ٢ : باب ٣٠ ، حدیث ٢٤

۱۹

١٥ ۔ شوہر کو پریشان کرنا

ایسی عورت جو اپنے شوہر کو پریشان کرے

قال الامام الصادق علیه السلام :

ملعونة ، ملعونة امرئة تؤذی زوجها و تغمّه و سعیدة ، سعیدة امرئة تکرم زوجها و لا تؤذیه و تطیعه فی جمیع أحواله( ١)

امام صادق علیہ السلام نے فرمایا :

ملعون ہے ملعون ہے ایسی عورت جو اپنے شوہر کو اذیت پہنچائے اور اسے پریشان و غمگین کرے

ا ور خوشبخت ہے ، خوش بخت ہے ایسی عورت جو اپنے شوہر کا احترام کرے ، اسے اذیت نہ پہنچائے اور تمام امور میں اس کی اطاعت کرے

____________________

(١) کنز الفوائد ١ : ١٥٠

۲۰