تفسير راہنما جلد ۷

تفسير راہنما 5%

تفسير راہنما مؤلف:
زمرہ جات: تفسیر قرآن
صفحے: 746

جلد ۱ جلد ۲ جلد ۳ جلد ۴ جلد ۵ جلد ۶ جلد ۷ جلد ۸ جلد ۹ جلد ۱۰ جلد ۱۱
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 746 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 190554 / ڈاؤنلوڈ: 4723
سائز سائز سائز
تفسير راہنما

تفسير راہنما جلد ۷

مؤلف:
اردو

1

2

3

4

5

6

7

8

9

10

11

12

13

14

15

16

17

18

19

20

21

22

23

24

25

26

27

28

29

30

31

32

33

34

35

36

37

38

39

40

41

42

43

44

45

46

47

48

49

50

51

52

53

54

55

56

57

58

59

60

61

62

63

64

65

66

67

68

69

70

71

72

73

74

75

76

77

78

79

80

81

82

83

84

85

86

87

88

89

90

91

92

93

94

95

96

97

98

99

100

صفر عاماً ويستحلّون المحرّم ...''; پيغمبراكرم (ص) سے اللہ تعالى كے اس فرمان (يحلونہ عاما و يحرمونہ عاما) كے بارے ميں روايت كى گئي ہے كہ كفار ايك سال محرم كو ماہ حرام اور صفر كو ماہ حلال شمار كرتے اور دوسرے سال صفر كو ماہ حرام اور محرم كو ماہ حلال شمار كرتے_(۱)

احكام :ان كے تبديل كرنے كے آثار ۴

جاہليت:اسكى رسوم ۱،۷،۸،۱۱

حرام چيزيں :انكو حلال كرنا ۸

حرمت والے مہينے:انكو تبديل كرنا ۱،۶،۷،۱۱،۱۲; انكو تبديل كرنے كے آثار ۲،۵،۸; انكى حرمت كو حلال كرنا ۶; يہ

زمانہ جاہليت ميں ۷

روايت:۱۲

عمل:ناپسنديدہ عمل ۱،۱۱;ناپسند يدہ عمل كو خوبصورت بنا كر پيش كرنا ۹،۱۱;

كفار:انكى سوچ۹; انكى گمراہى كے عوامل ۵; انكے عمل كو خوبصورت بنا كر پيش كرنا ۹،۱۱; كفار اور حرمت والے مہينے۱۲; كفار كى محروميت۱۰

كفر:اسكى نشانياں ۴; اسكے درجے۲،۳; اسكے زيادہ ہونے كے عوامل ۲

نسيئ:اس سے مراد،۶; اسكا ناپسند يدہ ہونا ۱،۱۱;اسكے آثار ۲،۵

ہدايت:اس سے محروم لوگ۱۰

____________________

۱)خصال صدوق ص ۴۸۷ح ۶۳ باب نمبر ۱۲_ نور الثقلين ج ۲ ص ۲۱۷ ح ۱۴۷_

۱۰۱

آیت ۳۸

( يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُواْ مَا لَكُمْ إِذَا قِيلَ لَكُمُ انفِرُواْ فِي سَبِيلِ اللّهِ اثَّاقَلْتُمْ إِلَى الأَرْضِ أَرَضِيتُم بِالْحَيَاةِ الدُّنْيَا مِنَ الآخِرَةِ فَمَا مَتَاعُ الْحَيَاةِ الدُّنْيَا فِي الآخِرَةِ إِلاَّ قَلِيلٌ )

ايمان والو تمھيں كيا ہوگياہے كہ جب تم سے كہا گيا كہ راہ خدا ميں جہاد كے لئے نكلو تو تم زمين سے چپك كر رہ گئے كيا تم آخرت كے بدلے زندگانى دنياسے راضى ہوگئے ہو تو يادر كھو كہ آخرت ميں اس متاع زندگانى دنيا كى حقيقت بہت قليل ہے_

۱_ جب جنگ كا حكم آجائے تو سب مسلمانوں كى ذمہ دارى ہے كہ راہ خدا ميں جنگ كيلئے نكل كھڑے ہوں _

يا ايها الذين آمنوا ما لكم اذا قيل لكم انفروا فى سبيل الله اثاقلتم

۲_ خدا تعالى كى طرف سے ان لوگوں كى مذمت جو جنگ كا حكم آجانے كے بعد اس ميں شركت سے روگردانى كرتے ہيں _

ما لكم اذا قيل لكم انفروا فى سبيل الله اثاقلتم الى الارض

۳_ صدر اسلام كے مسلمانوں كا ايك گروہ جنگ تبوك ميں شركت كيلئے جانے سے سستى دكھا رہا تھا_

يا ايها الذين آمنوا ما لكم اذا قيل لكم انفروا اثا قلتم الى الارض

يہ آيات بعض مفسرين كے بقول جنگ تبوك كے بارے ميں ہيں _

۴_ جہاد كى قدر و قيمت تب ہے جب راہ خدا ميں ہو_ما لكم اذا قيل لكم انفروا فى سبيل الله

۵_ دنياوى زندگى كے ساتھ دل لگا لينا اور اسے اخروى زندگى پر ترجيح دينا انسان كے راہ خدا ميں جہاد كرنے سے روگردانى اور سستى كا سبب ہے_ما لكم اذا قيل لكم انفروا فى سبيل الله اثاقلتم الى الارض ارضيتم بالحياة الدنيا من الآخرة

۶_ راہ خدا ميں جہاد، اخروى زندگى ميں مومنين كى خوشبختى اور سعادت كا ذريعہ ہے_يا ايها الذين آمنوا مالكم اذا قيل لكم انفروا فى سبيل الله ...ارضيتم بالحياة الدنيا من الآخرة

۱۰۲

۷_ دنيوى مفادات، اخروى نعمتوں كے مقابلے ميں بہت معمولى اور كم قيمت ہيں _فما متاع الحى وة الدنيا فى الآخرة الا قليل

۸_دنياوى زندگى كے ساتھ دل لگا لينا اور اسے اخروى زندگى پر ترجيح دينا، خدا تعالى كے نزديك ناپسنديدہ اور قابل مذمت چيز ہے_ارضيتم بالحياة الدنيامن الآخرة فمامتاع الحيوة الدنيا فى الآخرة الا قليل

۹_ كاموں كى قدر و قيمت كا اندازہ لگانے اور انكا عزم اور انتخاب كرنے سے پہلے اخروى زندگى كى قدر وقيمت كى طرف توجہ كرنا اور اسے دنياوى زندگى پر ترجيح دينا ضرورى ہے_ارضيتم بالحياة الدنيامن الآخرة فما متاع الحياة الدنيا فى الآخرة الا قليل

۱۰_ دنيا كے پيچھے دوڑنے والے كم ہمت لوگ ہيں _ارضيتم بالحياة الدنيامن الآخرة فمامتاع الحى وة الدنيا فى الآخرة الا قليل

۱۱_ دشمنان دين كے خلاف بر سر پيكار ہونے ميں سستى كا مظاہرہ كرنا اور جہاد نہ كرنا دنيا طلبى اور دنياوى زندگى كے ساتھ دل لگانے كى علامت ہے_

ما لكم اذا قيل لكم انفروا فى سبيل الله ارضيتم بالحياة الدنيا من الآخرة

آخرت:اسكو دنيا پر ترجيح دينا ۱۰

اسلام :اسكى پاسدارى كى اہميت۲; صدر اسلام كى تاريخ۴

اقدار:انكا معيار ۵

جہاد:اسكى قدر و قيمت ۵; اسكے آثار۷; اسكے وجوب كے معيار۲;اس ميں سستى كے عوامل ۶;جہاد كيلئے رضا كار بننے كى اہميت ۱; جہاد ميں شركت نہ كرنا ۱۲;جہاد ميں شركت نہ كرنے والوں كى مذمت ۳; دشمنوں كے ساتھ جہاد۲

خدا تعالى :اسكى طرف سے مذمت ۳،۹

دنيا:اسكو آخرت پر ترجيح دينا۹

دنيا طلب لوگ:ان كے اہداف ۱۱

دنيا طلبى :

۱۰۳

اسكى سرزنش۹; اسكى علامتيں ۱۲;اسكے آثار۶

راہ خدا:اسكى قدرو قيمت ۵

زندگى :اخروى زندگى كى برترى ۱۰;دنياوى زندگى كى قدر وقيمت ۱۰

سرزمين:اسلامى سرزمين كے دفاع كى اہميت۲

سعادت:اخروى سعادت كے عوامل ۷

عمل :ناپسنديدہ عمل ۹

غزوہ تبوك:اس كا قصہ ۴

قدر و قيمت كا اندازہ لگانا:

اس كا معيار۱۰

مادى وسائل :انكى قدر و قيمت ۸

مسلمان:صدر اسلام كے مسلمانوں كى سستى اور كمزوري۴

مومنين :انكى اخروى سعادت ۷; انكى ذمہ دارى ۱

نعمت:اخروى نعمتوں كى قدر و قيمت ۸

يادركھنا:اخروى زندگى كو ياد ركھنے كى اہميت۱۰

آیت ۳۹

( إِلاَّ تَنفِرُواْ يُعَذِّبْكُمْ عَذَاباً أَلِيماً وَيَسْتَبْدِلْ قَوْماً غَيْرَكُمْ وَلاَ تَضُرُّوهُ شَيْئاً وَاللّهُ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ )

اگر تم راہ خدا ميں نہ نكلو گے تو خدا تمھيں دردناك عذاب ميں متبلا كر ے گا اور تمھارے بدلے دوسرے قوم كو لے آئے گا اور تم اسے كوئي نقصان نہيں پہنچا سكے ہو كہ وہ ہر شے پر قدرت ركھنے والا ہے _

۱_ خدا تعالى كى طرف سے صدر اسلام كے مسلمانوں كو جنگ و جہاد ميں شركت نہ كرنے كى صورت ميں دردناك عذاب كى دھمكى _الاتنفروا يعذبكم عذاباً اليم

۱۰۴

۲_ جہاد سے روگردانى كرنے والوں كو خدا تعالى كى طرف سے سخت اور دردناك عذاب كى دھمكى _

الا تنفروا يعذبكم عذابا اليم

۳_ اسلام اور اسلامى معاشرہ كے دشمنوں كے ساتھ جنگ نہ كرنا اسلامى معاشرہ كى نابودى اور تباہى كا سبب ہے_*

الا تنفروا يعذبكم و يستبدل قوما غير كم

''نفر'' كا معنى ہے برانگيختہ كرنے والے اور تحريك آميز كام كى خاطر نكلنا اور عام طور پر جنگ كيلئے نكلنے كيلئے استعمال ہوتا ہے_اور فعل مجزوم ''يعذب'' اور '' يستبدل'' ، ''الا تنفروا'' كا جواب ہے لذا آيہ شريفہ كا پيغام يہ ہو گا: اگر مسلمان جنگ كيلئے نہ نكليں تو عذاب ميں مبتلا ہوں گے اور نابود ہو جائيں گے اور انكى جگہ اور لوگ آجائيں گے_

۴_ جہاد كا حكم اور اس ميں سب كى شركت خود مومنين كے فائدہ كيلئے ہے اور اس سے روگردانى كا نقصان بھى خود انہيں كو ہے نہ خدا تعالى كو _الا تنفروا يعذبكم عذابا اليما و لاتضروه شيئ

۵_ جہاد كا ترك كرنا اور دشمن كے ساتھ برسر پيكار ہونے ميں كمزورى دكھانا معاشرہ كى نابودى اوردوسرے معاشرے كے اسكى جگہ لے لينے كا سبب ہے_الا تنفروا يعذبكم عذابا اليما و يستبدل قوما غير كم

۶_ خدا تعالى كى غير محدود قدرت دليل ہے كہ وہ لوگوں كو عذاب دينے اور ايك امت كى جگہ دوسرى امت كو لانے كى طاقت ركھتا ہے_يعذبكم عذابا اليما و يستبدل قوما غيركم و الله على كل شيء قدير

۷_ خدا تعالى لامتناہى اور غير محدود قدرت كا مالك ہے_و الله على كل شيء قدير

۸_ خدا تعالى كى غير محدود قدرت : اسكى مومنين كے جہاد سے بے نيازى اور انكے ترك جہاد كے اس پر كوئي اثر نہ كرنے كى علامت ہے_الاتنفروا ولاتضروه شيئا و الله على كل شيء قدير

۹_ باوجود اس كے كہ خدا تعالى سب امور كى قطعى تقدير پر قدرت ركھتا ہے ليكن اسكى سنت اور روش يہ ہے كہ وہ انسانوں كا مقدر انہيں كى كار كردگى كى روشنى ميں بناتا ہے_الا تنفروا يعذبكم و لا تضروه شيئا و الله على كل شيء قدير

خدا تعالى ايك طرف سے مومنين كو جہاد كيلئے برانگيختہ كرتا ہے اور دوسرى طرف سے انكى كاركردگى سے اپنى بے نيازى كا اظہار كرتا ہے يہ اس چيز كى علامت ہے كہ خدا تعالى كى سنت يہ ہے كہ اس نے انسان كو اپنا مقدر خود بنانے كا اختيار ديا ہے_

۱۰۵

اسلامى معاشرہ :اسكے ختم ہونے كا پيش خيمہ۳

اسما و صفات:قدير۷

امتيں :انكا ايك دوسرے كى جگہ پر آنا ۶; انكے ايك دوسرے كى جگہ پر آنے كا سبب۵

انسان :اس كا مقدر۹

جہاد :اس سے روگردانى كرنے والوں كو دھمكى ۲;اس سے روگردانى كے آثار۳،۴،۵;اس كا فلسفہ۴; اسكے آثار۸;اسكے ترك كا نقصان ۴; اس ميں سستى كے آثار۵; اسكے ترك كرنے كى مذمت ۱

خدا تعالى :اس كا عذاب۶;اس كا نقصان پہنچانا۸; اسكى

بے نيازى كى نشانياں ۸; اسكى دھمكياں ۱،۲; اسكى سنتيں ۹; اسكى قدرت ۶،۸،۹; اسكى قدرت كى خصوصيات ۷

عذاب :اسكى دھمكى ۱،۲; اسكے درجے۱،۲ ;دردناك عذاب ۱،۲

عمل :اسكے آثار ۹

مسلمان :صدر اسلام كے مسلمانوں كو دھمكي۱

معاشرہ:اسكے ختم ہونے كا سبب ۵

مقدربنانا:اس ميں مؤثر عوامل۹

مومنين :ان كے مفادات كى اہميت۴

۱۰۶

آیت ۴۰

( إِلاَّ تَنصُرُوهُ فَقَدْ نَصَرَهُ اللّهُ إِذْ أَخْرَجَهُ الَّذِينَ كَفَرُواْ ثَانِيَ اثْنَيْنِ إِذْ هُمَا فِي الْغَارِ إِذْ يَقُولُ لِصَاحِبِهِ لاَ تَحْزَنْ إِنَّ اللّهَ مَعَنَا فَأَنزَلَ اللّهُ سَكِينَتَهُ عَلَيْهِ وَأَيَّدَهُ بِجُنُودٍ لَّمْ تَرَوْهَا وَجَعَلَ كَلِمَةَ الَّذِينَ كَفَرُواْ السُّفْلَى وَكَلِمَةُ اللّهِ هِيَ الْعُلْيَا وَاللّهُ عَزِيزٌ حَكِيمٌ )

اگر تم پيغمبر(ص) كى مدد نہ كردگے تو ان كى مدد خدا نے كى ہے اس وقت جب كفار نے انھيں وطن ہے باہر نكال ديا اور وہ ايك شخص كے ساتھ نكلے اور دنوں غارميں تھے تو وہ اپنے ساتھى سے تھے كہ رنج نہ كرو خدا ہمارے ساتھ ہے پھر خدا نے اپنى طرف سے اپنے پيغمبر پر سكون نازل كرديا اور ان كى تائيد ان لشكروں سے كردى جنھيں تم نہ ديكھ سكے اور اللہ ہى نے كفار كے كلمہ كوپست بنا ديا ہے اور اللہ كا كلمہ در حقيقت بہت بلند ہے كہ وہ صاحب عزت و غلبہ بھى ہے اور صاحب حكمت بھى ہے _

۱_ خدا تعالى كا ہجرت كے سخت ترين حالات ميں پيغمبراكرم(ص) كى مدد كرنا اسكى قدرت اور اپنے ارادہ كو عملى كرنے كيلئے دوسروں كى مدد سے بے نياز ہونے كى علامت ہے_و الله على كل شى قدير_الا تنصروه فقد نصره الله اذ اخرجه الذين كفرو

۲_ خدا تعالى كا مسلمانوں كو جہاد اور پيغمبراكرم (ص) كى مدد كيلئے برانگيختہ كرنا _الاتنصروه فقد نصره الله

۳_ پيغمبر (ص) كا مكہ سے ہجرت كيلئے نكلنا انكى اپنى مرضى كے خلاف اور كفار كے دباؤ كى وجہ سے تھا_

اذ اخرجه الذين كفرو

واضح ہے كہ پيغمبر (ص) اپنے ارادہ سے مكہ سے نكلے ليكن چونكہ يہ دباؤ اور خوفناك ماحول كى وجہ سے تھا اسلئے خدا تعالى نے نكالنے كو كفار كى طرف نسبت دى ہے_

۱۰۷

۴_ پيغمبر اكرم(ص) كى مدد كرنے ميں دوسروں كى كوتاہى كے احتمال كے باوجود خدا تعالى كى طرف سے (جنگ تبوك ميں ) پيغمبر (ص) كو كاميابى كى ضمانت _الا تنصروه فقد نصره الله

۵_ پيغمبر اكرم(ص) كا مكہ سے نكلنے ميں كامياب ہوجانا اور كافروں كى سازش كو ناكام بنادينا خدا تعالى كى خاص نصرت كا نتيجہ تھا_فقد نصره الله اذ اخرجه الذين كفرو

۶_مكہ سے غار حرا كى طرف جاتے وقت صرف ايك شخص كا پيغمبر(ص) كا ہمسفر ہونا_

اذا خرجه الذين كفروا ثانى اثنين اذهما فى الغار

''الغار'' كا ''ال'' عہد كيلئے ہے اوراس كا اشارہ غار ثور كى طرف ہے_

۷_ہجرت سے پہلے كے زمانے ميں پيغمبراكرم(ص) كے مددگار كم تھے_اذا خرجه الذين كفروا ثانى اثنين

۸_پيغمبر اكرم(ص) كى ہجرت كے وقت مكہ كى سرزمين پر كفار كا تسلط اور مسلمانوں كى كمزورى اور قلت _

اذ اخرجه الذين كفروا ثانى اثنين

۹_ مكہ سے مدينہ ہجرت كرتے وقت پيغمبراكرم (ص) كى ہمراہى كرنے والے شخص (ابوبكر) كى پريشانى اور پيغمبر (ص) كا اسے حوصلہ دينا_اذ يقول لصاحبه لاتحزن ان الله معن

۱۰_ پيغمبراكرم (ص) كو اپنے اور اپنے ساتھى (ابوبكر) كے خداتعالى كى نصرت كے نتيجے ميں كفار مكہ كى سازش سے بچ نكلنے كا اطمينان اور اعتماد_لا تحزن ان الله معن

۱۱_ خدا تعالى جہاد اور ہجرت كرنے والے مومنين كا ہميشہ ياور ومددگار ہے_لاتحزن ان الله معن

۱۲_ خدا تعالى كى طرف سے پيغمبراكرم (ص) كو (غارميں ) سكون پہنچا كر انكى مدد كرنا اور سپاہ غيبى (فرشتوں ) كے ذريعہ انكى تائيد كرنا_فقد نصره الله فانزل الله سكينته عليه و ايّده بجنود لم تروه

۱۳_ مشكلات ميں قلبى سكون، نعمت الہى اور كاميابى كا راز ہے_فقد نصره الله فانزل الله سكينته عليه

۱۴_ اسباب اور واسطے، خدا تعالى كے ارادوں كى تجلى گاہ ہيں _و ايده بجنود لم تروه

۱۵_ اللہ تعالى كى طرف سے پيغمبر اكرم(ص) كى خاص نصرت ، كفار كے نعروں اور طاقت كو توڑنے اور كلمة اللہ (نعرہ توحيد ) كے بلند ہونے كا عامل_

۱۰۸

فقد نصره الله و جعل كلمة الذين كفروا السفلى و كلمة الله هى العلي

۱۶_ اسلام كى كفر كے خلاف مسلسل كا ميابي، خدا تعالى كے اپنے ارادہ كو عملى كرنے كى قدرت اور پيغمبر كى نصرت كا ايك نمونہ ہے_و الله على كل شي قدير فقد نصره الله و جعل كلمة الذين كفروا السفلى و كلمة الله هى العلي

۱۷_ كفر كى آواز كو خاموش كرنے ، اسكى طاقت كو نابود كرنے اور كلمة اللہ كو بلند كرنے ميں پيغمبر (ص) كى ہجرت كا اہم كردار_فقد نصره الله اذ اخرجه و جعل كلمة الذين كفروا السفلى و كلمة الله هى العلي

۱۸_''كلمة اللہ '' (نعرہ توحيد) كو نعرہ كفر پر ہر قسم كى برترى حاصل ہے_و جعل كلمة الذين كفروا السفلى و كلمة الله هى العلي

۱۹_ پيغمبر(ص) كا كفار مكہ كى سازش سے بچ نكلنا اور كلمة اللہ كا بلند ہونا خدا تعالى كى عزت ( ناقابل شكست ہونا) اور حكمت كى ايك تجلى _فقد نصره الله اذ اخرجه كلمة الله هى العليا و الله عزيز حكيم

۲۰_ خداتعالى عزيز (ايسا كامياب جوناقابل شكست ہو) اور حكيم ( حكمت و الا) ہے_و الله عزيز حكيم

۲۱_ امام صادق (ع) سے روايت ہے كہ ميں نے امام باقر (ع) كو فرماتے ہوئے سنا :ان رسول الله (ص) اقبل يقول لابى يكر فى الغار :اسكن فان الله معنا ...; پيغمبر (ص) نے غار ميں ابوبكر كى طرف متوجہ ہو كر فرمايا سكون ميں رہ خدا تعالى يقينا ہمارے ساتھ ہے_(۱)

ابوبكر:ابوبكر غار ثور ميں ۲۱; ابوبكر كو تسلى دينا ۹،۲۱; ابوبكر كى پريشاني۹

اسلام:اسكى كاميابي۱۶;صدراسلام كى تاريخ ۴،۶، ۸،۹ ، ۱۲ ، ۲۱

اسما و صفات :حكيم۲۰; عزيز ۲۰//توحيد:اسكے بلند ہونے كے عوامل۱۵; نعرہ توحيد ۱۸

جہاد:اسكى تشويق ۲

خدا تعالى : اسكى امداد ۱۱; اسكى بے نيازى كى نشانياں ۱; اسكى حكمت كى نشانياں ۱۹; اسكى خاص نصرت۱۵; اسكى عزت كى نشانياں

____________________

۱) كافى ج ۸ ص۲۶۲ ح ۳۷۷_ نور الثقلين ج ۲ ص ۲۱۹ ح ۱۵۷_

۱۰۹

۱۹; اسكى قدرت كى نشانياں ۱، ۱۶ ; اسكى نصرت ۱،۴ ، ۱۰،۱۲; اسكى نصرت كے آثار۵ ، ۱۵ ; اسكى نعمتيں ۱۳; اس كے ارادہ كا عملى ہونا ، اسكے ارادے كى تجلى گاہ ۱۴ ; اسكے افعال ۲

روايت ۲۱/سپاہ غيبى ۱۲

سختى :سختى ميں مطمئن رہنا ۱۳

غزوہ تبوك:اسكى كاميابى كى ضمانت ۴

فرشتے:انكى امداد ۱۲

قدرتى عوامل:انكا كردار ۱۴

كاميابي:اسكے عوامل ۱۳

كفار:انكا مكہ پر تسلط۸;انكى سازش ۵; انكى شكست كا پيش خيمہ۱۷; انكى شكست كے عوامل ۱۵

كفار مكہ:انكى سازش ۱۹; انكى سازش سے نجات۱۰;يہ اور حضرت محمد(ص) ۳،۵

كفر:اسكى شكست كا سبب ۱۷; اس كا نعرہ ۱۸

كلمة اللہ :اس كا بلند ہونا ۱۸،۱۹; اسكے بلند ہونے كى وجہ ۱۷; اسكے بلند ہونے كے عوامل۱۵

مجاہدين:انكى امداد ۱۱

محمد(ص) :آپ اور ابوبكر ۹ ، ۲۱; آپ غار ثور ميں ۶،۲۱;آپكا اطمينان ۱۰; آپكى امداد ۱،۲، ۴، ۱۵ ; آپكى امداد كى نشانياں ۱۶;_ آپكى تاريخ ۳، ۵، ۶، ۷، ۹; آپكى تائيد ،۱۲_ ; آپكى غيبى امداد ،۱۲;_ آپكى نجات ۵، ۱۰ ،۱۹; آپكى ہجرت ۱،۳ ،۹ ; آپكى ہجرت كے آثار۱۷;آپكى ہجرت كے عوامل ،۳; آپ كى ہجرت ميں كاميابى ۵; آپ ہجرت سے پہلے ۱۷ ; غار ثور ميں آپكا اطمينان ۱۲; ہجرت ميں آپكا ہم سفر ۶،۹،۱۰

مسلمان :انكى تشويق۲; مكہ ميں انكى قلت۸

مومنين:انكى امداد ۱۱

مہاجرين :انكى امداد ۱۱

نعمت :نعمت سكون و آرام۱۳

۱۱۰

آیت ۴۱

( انْفِرُواْ خِفَافاً وَثِقَالاً وَجَاهِدُواْ بِأَمْوَالِكُمْ وَأَنفُسِكُمْ فِي سَبِيلِ اللّهِ ذَلِكُمْ خَيْرٌ لَّكُمْ إِن كُنتُمْ تَعْلَمُونَ )

مسلمانو تم ہلكے ہو يا بھار ى گھر سے نكل پڑو اور راہ خدا ميں اپنے اموال اور نفوس سے جہاد كرو كہ يہى تمھارے حق ميں خير ہے اگر تم كچھ جانتے ہو_

۱_ اللہ تعالى كا صدر اسلام كے سب مسلمانوں كو راہ خدا ميں جہاد كيلئے نكل كھڑے ہونے كا حكم، اگر چہ انكے پاس جنگى وسائل كى كمى ہى ہو_انفرواخفافا و ثقال

۲_ جہاد ميں شركت اور دشمنان اسلام كے خلاف برسر پيكارہونا سب مسلمانوں كى ذمہ دارى ہے اگر چہ انكے پاس كافى جنگى وسائل نہ ہوں _انفروا خفافا و ثقال

۳_ زندگى كى مشكلات اور دشوارياں جسقدر بھى زيادہ ہوں جہاد سے روگردانى كى وجہ نہيں بن سكتيں _

انفروا خفافا و ثقال

۴_ جہاد با نفس كے ساتھ ساتھ مال كے ساتھ جہاد (لشكر اسلام كى اقتصادى كمك اور اپنے مادي مفادات سے چشم پوشى كرنا) بھى مومنين كى ذمہ دارى ہے_جاهدوا باموالكم و انفسكم فى سبيل الله

۵_ جان و مال كے ساتھ جہاد اس وقت قدر و قيمت ركھتا ہے جب راہ خدا ميں ہو_جاهدوا باموالكم و انفسكم فى سبيل الله

۶_ راہ خدا اور دين الہى انسانوں كى جان و مال سے زيادہ قيمتى ہيں _و جاهدوا باموالكم و انفسكم فى سبيل الله

۷_ اللہ تعالى كا جان و مال كے ساتھ جہاد پر زور دينا (باوجود اس كے كہ وہ انسانوں كے جہاد سے بے نياز ہے)خود انسانوں كے فائدہ كيلئے ہے_

۱۱۱

مالكم اذا قيل لكم انفروا الاتنفروا يعذبكم انفروا خفافا و ثقالاً و جاهدوا ...ذلكم خير لكم

۸_ ظاہر پر نظر اور كوتاہ فكرى ، انسان كے مظاہر زندگى كے ساتھ دل لگانے اور جہاد اور اسكے فوائد سے بے توجہى كا سبب ہيں _و جاهدوا باموالكم و انفسكم فى سبيل الله ذلكم خير لكم ان كنتم تعلمون

۹_ خدا تعالى كے احكام و قوانين ، انسان كے حقيقى اور واقعى فوائد كيلئے ہيں _

انفروا و جاهدوا ذلكم خير لكم ان كنتم تعلمون

۱۰_انسان كى اپنے بعض واقعى مفادات سے بے خبري_ذلكم خير لكم ان كنتم تعلمون

۱۱_ واقعى اقدار تك پہنچنا علم و شناخت كے ذريعے ممكن ہے_ذلكم خير لكم ان كنتم تعلمون

۱۲_''عن جعفر بن محمد(ع) انه قال فى قوله تعالي: 'انفروا خفافاً وثقالاً ''قال: شباباً وشيوخاً'' امام صادق (ع) سے اللہ تعالى كے فرمان (انفروا خفافاً و ثقالاً ) كے بارے ميں روايت كى گئي ہے : ''شبابا وشيوعاً''; (مقصود يہ ہے كہ جہاد پر جاؤ) چاہے جوان ہوں يا بوڑھے_(۱)

احكام:۳

فلسفہ احكام ۹

اقدار:انكا معيار ۵;ان كے حاصل كرنے كا پيش خيمہ۱۱

انسان:اسكى جہالت۱۰;اسكے مفادات كى اہميت ۷،۹

جہاد:اس كا سب كيلئے ہونا۱۲;اس كا فلسفہ۷; اس كى اہميت۲،۳،۴;اسكى قدر و قيمت ۵; اسكے احكام ۳،۱۲; جہاد مالي۷; جہاد مالى كى اہميت ۴;جہاد مالى كى قدر و قيمت ۵; جہاد ميں سب كى شموليت ۱; جہاد ميں شركت نہ كرنا۳; جہاد ميں كمزورى كے عوامل۸

خدا تعالى :اسكى بے نيازى ۷;اس كے اوامر ۱

دنيا طلبى :اسكے عوامل۸

دين:اسكى قدر و قيمت۶

____________________

۱)دعائم الاسلام ج ۱ ص ۳۴۱ _ بحار الانوار ج ۹۷ ص ۴۸ ح ۱۲_

۱۱۲

راہ خدا:اسكى قدر و قيمت ۵،۶

روايت:۱۲

ظاہر پر نظر ركھنا:اسكے آثار۸

علم :اسكے آثار ۱۱

قانون:قانون الہى كے آثار۹

مومنين :انكى ذمہ داري۴;انكى شرعى ذمہ داري۴

مسلمان :ان كى شرعى ذمہ دارى ۲; صدر اسلام كے مسلمانوں كى ذمہ دارى ۱

مفادات:ان سے بے خبرى ۱۰

واجبات :۲

آیت ۴۲

( لَوْ كَانَ عَرَضاً قَرِيباً وَسَفَراً قَاصِداً لاَّتَّبَعُوكَ وَلَـكِن بَعُدَتْ عَلَيْهِمُ الشُّقَّةُ وَسَيَحْلِفُونَ بِاللّهِ لَوِ اسْتَطَعْنَا لَخَرَجْنَا مَعَكُمْ يُهْلِكُونَ أَنفُسَهُمْ وَاللّهُ يَعْلَمُ إِنَّهُمْ لَكَاذِبُونَ )

پيغمبر اگر كوئي قريبى فائدہ يا آسان سفر ہوتا تو يہ ضرور تمھارا اتباع كرتے ليكن ان كے لئے دور كا سفر مشكل بن گيا ہے اورعنقريت يہ خدا كى قسم كھائيں گے كہ اگر ممكن ہو تا تو ہم ضرور آپ كے ساتھ نكل پڑتے _ يہ اپنے نقس كو ہلاك كررہے ہيں اور خدا خوب جانتا ہے كہ يہ جھوٹے ہيں _

۱_ خدا تعالى كا جنگ تبوك ميں شركت نہ كرنے والوں كى مادى فطرت اور آرام طلبى سے پردہ اٹھانا_

لو كان عرضا قريبا و سفراً قاصداً لاتبعوك

۲_ جنگ تبوك كے مشقت آميز اور مادى مفادات سے خالى ہونے كا احساس صدر اسلام كے بعض مسلمانوں كى نظر ميں انكے جنگ ميں شركت نہ كرنے كى وجہ _لو كان عرضا قريباً و سفراً قاصداً لا تبعوك لكن بعدت عليهم الشقة

۱۱۳

۳_ مدينہ سے تبوك تك كا طويل سفر طے كرنا بعض افراد(منافقين) كو دشوار نظر آرہا تھا_و لكن بعدت عليهم الشقة

''شقة '' كا معنى ہے سختى اور مشقت اور يہ مسافت سے كناية ہے يعنى انكى ( منافقين) نظر ميں مدينہ اور تبوك كے در ميان كى مسافت طولانى اور اس كا طے كرنا دشوار تھا_

۴_ انسان كا باطن اور اس كے ايمان كى حقيقت ، دشوار مراحل اور اللہ تعالى كى طرف سے(جنگ اور جہاد جيسي) مشكل ذمہ داريوں كے وقت ظاہر ہوتى ہے_لو كان عرضا قريبا و سفراً قاصداً لاتبعوك و لكن بعدت عليهم الشقة

۵_ سخت اور پر مشقت جنگوں ميں سچے مومنين كا پتا چلتا ہے_

لو كان عرضا قريبا و سفرا قاصدا لاتبعوك و لكن بعدت عليهم الشقة

۶_ مادى مفادات اور وسائل اللہ تعالى كے نزديك عارضى اور ناپائيدار ہيں _لو كان عرضا قريب

''عرض '' ان چيزوں كو كہا جاتا ہے جو ز وال پذير اور نابود ہونى والى ہوں اور اسكے غنائم جنگى كے بارے ميں استعمال سے مندرجہ بالا نكتہ حاصل ہوتا ہے_

۷_ كفار كے خلاف جہاد ميں بعض افراد( منافقين) كى مادى مفادات كى خاطر شركت _

لو كان عرضا قريبا و سفرا قاصدا لا تبعوك

۸_ اللہ تعالى كا خبر دينا كہ جنگ تبوك ميں شركت نہ كرنے والے اپنى عدم شركت كو صحيح ثابت كرنے اور شركت كيلئے طاقت نہ ركھنے پر جھوٹى قسميں كھائيں گے_و سيحلفون بالله لو استطعنا لخرجنا معكم

۹_ اللہ تعالى كا مسلمانوں كى جنگ تبوك سے كامياب واپسى كى خبر دينا _و سيحلفون بالله لوا ستطعنا لخرجنا معكم

مندرجہ بالا نكتہ اس بنا پر ہے كہ يہ آيہ شريفہ مسلمانوں كے سرزمين تبوك پر پہنچنے سے پہلے نازل ہوئي ہو كيونكہ اس صورت ميں اللہ تعالى كا يہ خبر دينا كہ شركت نہ كرنے والے بہانے تراشيں گے مسلمانوں كى كامياب واپسى كو بيان كررہا ہے_

۱۰_ راہ خدا ميں جہاد ميں شركت نہ كرنے كے مہلك اثرات خود شركت نہ كرنے والوں كے دامنگير ہوں گے_

لو استطعنا لخرجنامعكم يهلكون انفسهم

۱۱_ جنگ تبوك ميں شركت نہ كرنے والوں (منافقين) نے عدم شركت اور جھوٹى قسموں كے ذريعے اپنى ہلاكت كى طرف قدم اٹھايا _سيحلفون بالله يهلكون انفسهم

۱۱۴

۱۲_ خدا تعالى كو جنگ تبوك ميں شركت نہ كرنے والوں كى قسموں كے جھوٹ ہونے كا علم اور خدا كا انكى شركت نہ كرنے كے صحيح نہ ہونے كى گواہى دينا _سيحلفون بالله و الله يعلم انهم لكاذبون

۱۳_ عن ابى جعفر (ع) فى قولہ''لو كان عرضا قريباً يقول غنيمة قريبة :''امام محمد باقر(ع) سے اللہ تعالى كے فرمان ( لو كان عرضا قريبا) كے بارے ميں روايت كى گئي ہے كہ آ پ نے فرمايا اس سے مراد ہے قريبى غنيمت(۱)

۱۴_ امام صادق(ع) سے اللہ تعالى كے فرمان(سيحلفون بالله لواستطعنا لخرجنا معكم والله يعلم انهم لكاذبون '' قال: اكذبهم الله عزوجل فى قولهم ''لو استطعنا لخرجنا معكم'' وقد كانوا مستطيعين للخروج ; كے بارے ميں روايت كى گئي ہے كہ آپ(ع) نے فرمايا اللہ تعالى نے انہيں انكى اس بات ميں جھٹلايا ہے كہ ''اگر ہم طاقت ركھتے ہوتے تو تمہارے ساتھ جاتے'' كيونكہ وہ اس وقت جانے كى طاقت ركھتے تھے _(۲)

اسلام :صدر اسلام كى تاريخ ۲،۳،۱۱

انسان:اسكے باطن كے ظہور كے عوامل۴

جنگ:اسكى شدت كے آثار۵;اسكے آثار۴

جہاد:اسكے آثار۴; اس ميں حصہ نہ لينے والوں كا جھوٹ بولنا۱۴; اس ميں شركت نہ كرنے كى سزا ۱۰ ;اس ميں شركت نہ كرنے كے آثار۱۱; اس ميں شركت نہ كرنے كے عوامل۲;اس ميں شركت نہ كرنے والوں كى ہلاكت ۱۰

حقائق:ان كے ظہور كے عوامل۴

خدا تعالى :اس كا افشاكرنا ۱; اس كا علم ۱۲; اسكى گواہى ۱۲

روايت:۱۳،۱۴

سختى :اسكے آثار ۳،۴//غزوہ تبوك:اس سے روگردانى كرنے كے عوامل۲; اس سے رو گردانى كرنے والوں كا بہانہ۸; اس سے روگردانى كرنے والوں كا جھوٹ بولنا۱۲; اس سے روگردانى كرنے والوں كى دنيا طلبى ۲;اس سے روگردانى كرنے والوں كى قسم۸،۱۱،۱۲; اس

____________________

۱)تفسير قمى ح ۱ ص ۲۹۰ _ نور الثقلين ج ۲ ص ۲۲۲ ح ۱۶۸_

۲)توحيد صدوق ص ۳۵۱ ح ۱۶ باب ۵۶ _ نور الثقلين ج ۲ ص ۲۲۲ ح ۱۶۶_

۱۱۵

سے روگردانى كرنے والوں كى ہلاكت ۱۱; اس كا قصہ ۳،۸،۹;اسكى سختى كے آثار ۲;اسكى شدت۳; اس ميں شركت نہ كرنے والوں كى آرام طلبى ۱; اس ميں مسلمانوں كى كاميابى ۹

غنيمت:قريب غنيمت۱۳

قرآن كريم:اسكى پيشگوئياں ۸،۹

قسم :جھوٹى قسم ۸،۱۲;جھوٹى قسم كے آثار۱۱

مادى وسائل:انكى ناپائدارى ۶

مدينہ :مدينہ سے تبوك تك كى مسافت۳

مسلمان:صدر اسلام كے مسلمانوں كى سوچ ۲

منافقين:انكى جھوٹى قسم ۱۱ ; انكى دنيا طلبى ۷;جہاد سے انكے مقاصد۷; يہ اور غزوہ تبوك۳

مومنين :انكى تشخيص كا ذريعہ۵

نظريہ كائنات :توحيدى نظريہ كائنات ۶

ہلاكت :اسكے عوامل۱۱

آیت ۴۳

( عَفَا اللّهُ عَنكَ لِمَ أَذِنتَ لَهُمْ حَتَّى يَتَبَيَّنَ لَكَ الَّذِينَ صَدَقُواْ وَتَعْلَمَ الْكَاذِبِينَ )

پيغمبر خدا نے آپ سے در گذر كيا كہ آپ نے كيوں انھيں پيچھے رہ جانے كى اجازت ديندى بغير بہ معلوم كئے كہ ان ميں كون سچّا ہے اور كون چھوٹا ہے_

۱_ پيغمبر اكرم(ص) كى طرف سے بعض مسلمانوں كو صرف ناتوانى كے اظہار كى بنا پر جنگ تبوك ميں شركت نہ كرنے كى اجازت دينے پر خدا تعالى كى آپ(ص) سے محبت آميز بازپرس _عفاالله عنك لم اذنت لهم

۲_ بہانہ تلاش كرنے والوں ( منافقين ) كا پيغمبر (ص) سے اپنے عجزو ناتوانى كے اظہار ميں جھوٹ بول كر جنگ تبوك ميں شركت نہ كرنے كى اجازت لينا_

لم اذنت لهم حتى يتبين لك

۱۱۶

اس آيت ميں اذن سے مقصود ان لوگوں كو جہاد ميں شركت نہ كرنے كى اجازت دينا ہے جو اپنے آپ كو معذور سمجھتے تھے اور اس بات كا شاہد اس سے پہلے والى آيت( لو استطعنا ...) اور اس كا شان نزول ہے_

۳_ پيغمبر اكرم (ص) كو اللہ تعالى كى خاص مہر و محبت كا حصول_عفا الله عنك

۴_ پيغمبر اكرم(ص) كے بہانہ طلب(منافقين ) كو جنگ تبوك ميں شركت نہ كرنے كى اجازت پر اللہ تعالى كا آپ (ص) كو معاف كردينا_عفا الله عنك لم اذنت

۵_ اللہ تعالى كا خبر دينا كہ بعض افراد( منافقين ) جنگ تبوك ميں شركت نہ كرنے كا قطعى ارادہ ركھتے ہيں ( حتى كہ اگر پيغمبر (ص) اجازت نہ بھى ديں )_و سيحلفون بالله لو استطعنا لخر جنا لم اذنت لهم حتى يتبين لك الذين صدقوا و تعلم الكاذبين

منافقين كا جہاد كيلئے اظہار ناتوانى اور خدا تعالى كى طرف سے اسكے جھوٹ ہونے كى ياد دہانى سے پتا چلتا ہے كہ يہ لوگ جنگ ميں شركت نہ كرنے كا پكا ارادہ ركھتے تھے_

۶_ جنگ ميں شركت كرنے سے ناتوانى كا دعوى كرنے والوں كے سچ اور جھوٹ كى تشخيص رہبر كے ذمے ہے_

لم اذنت لهم حتى يتبين لك الذين صدقوا و تعلم الكاذبين

مندرجہ بالا نكتہ اس چيز سے حاصل ہوتا ہے كہ جنگ ميں شركت نہ كرنے والوں نے ترك جہاد كى اجازت پيغمبر(ص) سے حاصل كى اور خدا تعالى نے بھى آپ (ص) ہى كو مخاطب قرار ديا ہے_

۷_ جہاد ميں حصہ نہ لينے والوں كے عذر كو اسكى درستى يا نادرستى كى تحقيق كرنے سے پہلے قبول كرنا ممنوع ہے_

لم اذنت لهم حتى يتبين لك الذين صدقوا و تعلم الكاذبين

اس آيت ميں اذن دينے سے مقصود ان لوگوں كوترك جہاد كا اذن دينا ہے جو اپنے كو معذور سمجھتے تھے_ اور خدا تعالى نے ان كے معذور ہونے يا نہ ہونے كى تحقيق كے بغير انہيں اذن دينے كى سرزنش كى ہے_

۸_ جہاد والا حكم سچے مومنين اور ايمان كا جھوٹا دعوى كرنے والوں كے در ميان امتياز كا ذريعہ ہے_

و جاهدوا لم اذنت لهم حتى يتبين لك الذين صدقوا و تعلم الكاذبين

۹_ جنگ ميں شركت نہ كرنے كيلئے رہبر كى اجازت كى ضرورت ہے_لم اذنت لهم حتى يتبين لك الذين صدقو

۱۰_ رہبر كى خطا و لغزش قابل چشم پوشى و بخشش ہے_عفا الله عنك لم اذنت لهم حتى يتبين لك الذين صدقو

۱۱۷

۱۱ _''عن ابى جعفر (ع) ( فى قوله تعالى : ''عفى الله عنك لم اذنت لهم حتى يتبين لك الذين صدقوا وتعلم الكاذبين '' يقول : تعرف اهل العذر و الذين جلسوا بغير عذر ; امام محمد باقر (ع) سے اللہ تعالى كے فرمان ( عفى اللہ ) كے بارے ميں روايت كى گئي ہے كہ خدا تعالى فرماتا ہے (كيوں انہيں اذن ديا) پہلے آپ يہ معلوم كيجئے كہ كون لوگ معذور ہيں اور كون معذور نہيں ہيں(۱)

اسلام:صدر اسلام كى تاريخ ۱،۲

جنگ :اس سے معذور لوگوں كى تشخيص ۶; جنگى كمان كى خطاؤں سے درگزر۱۰

جہاد:اس سے روگردانى كرنے والوں سے سلوك ۷; اس سے روگردانى كرنے والوں كا عذر قبول نہ كرنا ۷;اسكے آثار۸; اسكے احكام ۹; اسكے ترك كرنے كا اذن ۱،۲،۴،۹

جھوٹے لوگ:انكى تشخيص ۸

خدا تعالى :اس كا درگزر۴; اس كا لطف خاص ۳;اسكى طرف سے سرزنش ۱خدا تعالى كى مہرباني:يہ جن لوگوں كو حاصل ہے۳خدا تعالى كے محبوب لوگ:۳

خطا:قابل بخشش خطائيں ۱۰

روايت :۱۱

رہبر :اسكے اختيارات۶،۹; اسكى خطاؤں كا معاف كرنا ۱۰

غزوہ تبوك:اس سے روگردانى كرنے والے ۱،۴،۵;اس سے منافقين كى روگردانى ۶

قرآن كريم :اسكى پيشين گوئياں ۵

محمد(ص) :آپ(ص) اورجہاد سے معذور لوگ۱۱; آپ(ص) اور غزوہ تبوك كے منافقين۱;آپ(ص) سے درگزر۴; آپ(ص) كى محبوبيت ۳;آپ(ص) كے فضائل ۳; آپ(ص) اور منافقين ۴

منافقين :ان كا اظہار عاجزى ۱،۲; صدر اسلام كے منافقين كا بہانے تلاش كرنا۲; يہ اور پيغمبر(ص) ۲; يہ اور غزوہ تبوك ۲

مومنين انكى تشخيص ۸

____________________

۱)تفسير قمى ج ۱ ص ۲۹۴ _ نور الثقلين ج ۲ ص ۲۲۴ ح ۱۷۱_

۱۱۸

آیت ۴۴

( لاَ يَسْتَأْذِنُكَ الَّذِينَ يُؤْمِنُونَ بِاللّهِ وَالْيَوْمِ الآخِرِ أَن يُجَاهِدُواْ بِأَمْوَالِهِمْ وَأَنفُسِهِمْ وَاللّهُ عَلِيمٌ بِالْمُتَّقِينَ )

جو لوگ اللہ اور روز آخرت پر ايمان ركھتے ہيں وہ ہر گز اپنے جان و مال سے جہاد كرنے كے خلاف اجازت نہ طلب كريں گے كہ خدا صاحبان تقوى كو خوب جانتاہے_

۱_ خدا و آخرت پر ايمان ركھنے والوں نے جان و مال كے ساتھ جہاد سے بچنے كيلئے بہانے نہيں بنائے تھے اور پيغمبر(ص) سے ترك جہاد كى اجازت طلب نہيں كى تھى _لا يستأذنك الذين يؤمنون بالله و اليوم الآخر ان يجاهدو

۲_ جنگ تبوك سے روگردانى كرنے والے بے ايمان تھے_عفا الله عنك لم اذنت لهم لا يستأذنك الذين يؤمنون بالله

۳_ خدا تعالى پر ايمان اور اخروى زندگى كا اعتقاد جان و مال كے ساتھ جہاد كى اعتقادى بنياد ہے_لا يستأذنك الذين يؤمنون بالله و اليوم الآخر

۴_ جان و مال كے ساتھ جہاد سچے ايمان اور تقوى كى علامت ہے_الذين يؤمنون بالله ان يجاهدوا باموالهم و انفسهم و الله عليم بالمتقين

۵_ اللہ تعالى متقين كے حالات اور نفسيات سے خوب واقف ہے_و الله عليم بالمتقين

۶_ اہل تقوى كى اس بات كى طرف توجہ كہ خدا تعالى ان كى حالت سے باخبر ہے ان كے جہاد ميں متحرك رہنے كا سبب ہے_ان يجاهدوا و الله عليم بالمتقين

۷_ تقوى جانى و مالى جہاد سے پيچھے رہنے سے روكتا ہے_لا يستأذنك الذين يؤمنون ان يجاهدوا و الله عليم بالمتقين

اسلام :

۱۱۹

صدر اسلام كى تاريخ ۲

اسماو صفات:عليم ۵

ايمان:آخرت پر ايمان ۳; آخرت پر ايمان كے اثرات ۱;ايمان كى علامتيں ۴;خدا تعالى پر ايمان ۳ ; خدا تعالى پر ايمان كے اثرات ۱

تقوا:اسكى نشانياں ۴; اسكے آثار ۷

جہا د:اس سے روگردانى كے موانع۷;اسكى اہميت ۴; اسكے عوامل۳ اس ميں حوصلہ ۶; ترك جہاد كى اجازت ۱; جہاد مالى ۱،۳،۴

خدا تعالى :اس كا علم ۶; اس كا علم غيب ۵

علم :اسكے آثار ۶

غزوہ تبوك:اس سے روگردانى كرنے والے۲;اس كا قصہ۲

متقين :انكى نفسيات سے آگاہي۵

مومنين :مومنين اور جہاد ۱

نظريہ كائنات:نظريہ كائنات اور آئيڈيا لوجى ۳،۶

آیت ۴۵

( إِنَّمَا يَسْتَأْذِنُكَ الَّذِينَ لاَ يُؤْمِنُونَ بِاللّهِ وَالْيَوْمِ الآخِرِ وَارْتَابَتْ قُلُوبُهُمْ فَهُمْ فِي رَيْبِهِمْ يَتَرَدَّدُونَ )

يہ اجازت صرف وہ لوگ طلب كرتے ہيں جن كا ايمان اللہ اور روز آخرت پر نہيں ہے اور ان كے دولوں ميں شبہ ہے اور وہ اسى شبہ ميں چكر كاٹ كررہے ہيں _

۱_ صرف بے ايمان لوگ (منافقين) پيغمبر اكرم(ص) سے ترك جہادكى اجازت مانگتے تھے _

انما يستأذنك الذين لا يؤمنون بالله و اليوم الآخر

۲_ جنگ و جہاد كا زمانہ انسان كے سچے ايمان اور بے ايمانى كے ظاہر ہونے كا زمانہ ہے _

لا يستأذنك الذين لا يؤمنون ان يجهدوا انما يستاذنك الذين لا يؤمنون

۱۲۰

۳_ جنگ تبوك ميں شركت نہ كرنے والے بے ايمان ، سرگردان اور شك وترديد ميں گرفتار تھے_

و ارتابت قلوبهم فهم فى ريبهم يترددون

۴_ بے ايماني، زندگى ميں سرگردانى اور اضطراب و پريشانى كا سبب ہے _

انما يستا ذنك الذين لا يؤمنون فهم فى ريبهم يترددون

۵_ شرعى ذمہ داريوں ;جيسے جان و مال كے ساتھ جہاد كى انجام دہى ميں شك، بے ايمانى اور نفا ق كى علامت ہے _

انما يستا ذنك الذين لا يؤمنون بالله و ارتابت قلوبهم

اسلام :صدر اسلام كى تاريخ ۱

اضطراب :اس كے عوامل ۴

ايمان :اسكے ظہور كا پيش خيمہ۲; بے ايمانى كى علامتيں ۵بے ايمانى كے آثار ۱،۴; بے ايمانى كے ظہور كا ذريعہ ۲

جہاد:اسكے آثار ۲; اسكے ترك كرنے كى اجازت ۱; اس ميں شك ۵

سرگرداني:اسكے عوامل ۴

شرعى ذمہ داري:اس پر عمل كرنے ميں شك ۵

غزوہ تبوك:اس ميں شركت نہ كرنے والوں كى سرگردانى ۳; اس ميں شركت نہ كرنے والے ۳

منافقين :ان كا ضطراب ۳; انكى جہاد ميں عدم شركت ۱;انكى خصوصيات ۱ ; انكى سرگردانى ۳

نفاق :اسكى علامتيں ۵

۱۲۱

آیت ۴۶

( وَلَوْ أَرَادُواْ الْخُرُوجَ لأَعَدُّواْ لَهُ عُدَّةً وَلَـكِن كَرِهَ اللّهُ انبِعَاثَهُمْ فَثَبَّطَهُمْ وَقِيلَ اقْعُدُواْ مَعَ الْقَاعِدِينَ )

يہ اگر نكلنا چاہتے تو اس كے لئے سامان تيار كرتے ليكن خدا ہى كو ان كا نكلنا پسند نہيں ہے اس لئے اس نے ان كے ارادوں كو كمزور رہنے ديا اور ان سے كہا گيا كہ اب تم بيٹھنے والوں كے ساتھ بيٹھے رہو_

۱_ جنگ تبوك ميں شركت نہ كرنے والے (منافقين ) اس ميں شركت كيلئے ضرورى و سائل ركھتے تھے_

و لو ارادوا الخروج لاعدوا لَه عدة

۲_ جنگ تبوك ميں شركت نہ كرنے والوں كاترك جہاد كا پكا عزم_و لو اردوا الخروج لاعدوا له عدةً

۳_ جہاد كى تيارى نہ كرنا ، جنگ تبوك ميں شركت نہ كرنے والوں كے جھوٹ اور ان كے عدم شركت كے پكے ارادے كى دليل ہے _و لو ارادوا الخروج لاعدوا له عدةً

۴_ اللہ تعالى كيلئے ، جنگ تبوك ميں شركت نہ كرنے والوں (منافقين) كو اس ميں شركت كيلئے برانگيختہ كرنا اور انھيں اسكى توفيق ديناناپسند ہے_و لكن كره الله انبعاثهم فثبطهم و قيل اقعدوا مع القاعدين

۵_ بے ايمانى اور كمزور اعتقاد جہاد ميں شركت كيلئے توفيق الہى سے محروم ہونے كا سبب ہے _

و لكن كره الله انبعاثهم فثبطهم و قيل اقعدوا مع القاعدين

۶_ جہاد الہى اقدار ميں سے ہے اوربے ايمان اور كمزور اعتقاد والے لوگ اسكے اہل نہيں ہيں _

و لكن كره الله انبعاثهم فثبطهم و قيل اقعدوا مع القاعدين

اسلام :

۱۲۲

صدر اسلام كى تاريخ ۱

ايمان :بے ايمانى كے آثار ۵

توفيق:اس سے محرومى ۵

جہاد :اس سے محروميت كے عوامل ۵;اسكى قدر و قيمت ۶

خدا تعالى :اس كى توفيقات ۵; اسكى ناپسنديدگى ۴

غزوہ تبوك :اس كا قصہ ۱،۲،۳،۴;اس ميں شركت نہ كرنے والوں كا جھوٹ بولنا ۳; اس ميں شركت نہ كرنے والے ۱،۲،۴

منافقين :منافقين اور غزوہ تبوك ۴

آیت ۴۷

( لَوْ خَرَجُواْ فِيكُم مَّا زَادُوكُمْ إِلاَّ خَبَالاً ولأَوْضَعُواْ خِلاَلَكُمْ يَبْغُونَكُمُ الْفِتْنَةَ وَفِيكُمْ سَمَّاعُونَ لَهُمْ وَاللّهُ عَلِيمٌ بِالظَّالِمِينَ )

اگر يہ تمھارے در ميان نكل بھى پڑ تے تو تمھارى وحشت ميں اضافہ ہى كرديتے اور تمھارے در ميان فتہ كى تلاش ميں گھوڑ ے دوڑاتے پھر تے اور تم ميں ايسے لوگ بھى تھے جو ان كى سننے والے بھى تھے اور اللہ تو ظالمين كو خوب جاننے والاہے_

۱_ جنگ تبوك ميں شركت نہ كرنے والے (منافقين ) اگر شركت كرتے تو صرف تباہى اور خرابى كا باعث بنتے_

لو خرجوا فيكم مازادوكم الّاخبال

''خبال'' كامعنى ہے فساد اورتباہى يعنى اگر منافقين جنگ كيلئے نكلتے تو صرف تمہارى تباہى اور بربادى كا سبب بنتے_

۲_ بے ايمان اور كمزور ايمان لوگوں ( منافقين ) كے جنگ تبوك ميں شركت نہ كرنے ميں مومنين كى بھلائي اور فائدہ تھا نہ نقصان _لو خرجوا فيكم ما زادوكم الاخبال

۳_ فوجى قوت كى صرف كميت كو نہيں ديكھنا چاہے بلكہ اسكى كيفيت كى طرف توجہ كرنابھى ضرورى ہے _

۱۲۳

لو خرجوا فيكم ما زادوكم الا خبال

۴_ بے ايمان اور كمزور ايمان لوگوں كى جنگ و جہاد ميں شركت كا نتيجہ صرف فتنہ و فساد اور دوسروں پرمنفى اثر ڈالنا ہے_

لو خرجوا فيكم ما زادوكم الا خبالا و لأوضعوا خلالكم يبغونكم الفتنة

جملہ'' يبغونكم الفتنة''، ''اوضعوا'' كى ضمير فاعل سے حال ہے يعنى اگر منافقين جنگ كيلئے نكلتے تو يقينا تمہارے درميان فتنہ انگيز ى كرتے_

۵_جنگ ميں كمزورپہلوؤں اور بدنظمى سے استفادہ كرنا بے ايمان منافقين كا شيوہ ہے _

و لأوضعوا خلالكم يبغونكم الفتنة

۶_جنگ تبوك سے پيچھے رہنے والے اگر اس ميں شركت كرتے تو ان كا كام صرف يہ ہوتا كہ يہ لشكر اسلام كى صفوں ميں گھس كرفتنہ انگيزى كرتے_لوخرجوا فيكم ما زادوكم الاخبالا و لأوضعوا خلالكم يبغونكم الفتنة

۷_صدر اسلام كے بعض مومنين كا فتنہ انگيزمنافقين سے متاثر ہونا_يبغونكم الفتنة و فيكم سمّاعون لهم

''سمّاع'' اسے كہتے ہيں جو دوسرے كے زير اثر ہو اور اسكى بات پر بہت كان دھر تا ہو _

قابل ذكر ہے كہ مندرجہ بالا نكتہ اس بنا پر ہے كہ ''سمّاعون'' سے مراد وہ لوگ ہوں جو خود منافق نہيں تھے ليكن ان كے زير اثر تھے اور ان كى باتوں پر بہت كان دھرتے تھے _

۸_ جنگ تبوك كے مجاہدين كے در ميان منافقين كے جاسوسوں كا وجود _وفيكم سماعون لهم

ہو سكتا ہے '' سماع'' جاسوس سے كنايہ ہو يعنى تمہارے در ميان ايسے لوگ موجود ہيں جو منافقين كيلئے جاسوسى كرتے ہيں _

۹_ مجاہدين اسلام كے درميان جاسوسى اور فتنہ انگيزى كى خاطر نفوذ ، منافقين كا ايك ہتھكنڈا ہے_

لوخرجوا فيكم مازادوكم الاخبالا ...و فيكم سماعون لهم

۱۰_ خداتعالى نے منافقين كى نفسيات اور ان كے حال سے اپنے مكمل طور پر عالم ہونے كو بيان كركے انہيں تنبيہ كى ہے _ولا وضعوا خلالكم يبغونكم الفتنة ...والله عليم بالظالمين

۱۱_ جنگ تبوك ميں شركت نہ كرنے والے ستم پيشہ لوگ ہيں _لو خرجوا ...والله عليم بالظلمين

۱۲_ جنگ تبوك ميں شركت نہ كرنے والوں كى فتنہ انگيز اور مفسدانہ فطرت كى وجہ سے الله تعالى كو انكى شركت پسند نہيں تھى _ولكن كره الله انبعاثهم ...لو خرجوا فيكم

۱۲۴

مازادوكم الا خبالاً ...يبغونكم الفتنة

۱۳_ سپاہ اسلام كے درميان رخنہ اندازى اور فتنہ انگيزى ظلم پيشہ ہونے كى نشانى ہے _

لو خرجوا فيكم مازادوكم الاخبالا يبغونكم الفتنة و الله عليم بالظلمين

۱۴_ جنگ تبوك ميں بعض لوگوں كے شركت نہ كرنے كى وجہ سے مومنين كو لا حق ہونے والى پريشانى كو دور كرنے كيلئے الله تعالى كا انہيں تسلى دينا _انما يستأذنك الذين لايؤمنون ...لو خرجوا فيكم مازادو كم الاخبالا و الله عليم بالظالمين

اسلام :صدر اسلام كى تاريخ ۷،۸

اسماو صفات :عليم ۱۰

جنگ:جنگ ميں اچھى افواج ۳;جنگى حالات۳

جہاد :اس ميں حوصلہ افزائي ۱۴; اس ميں شكست كے عوامل ۴; اس ميں كمزور ايمان لوگ ۴

خدا تعالى :اس كا تنبيہ كرنا ۱۰; اس كا علم غيب ۱۰; اس كا ناپسند كرنا ۱۲

رخنہ اندازى :اسكے آثار ۱۳

ظلم :اسكى نشانياں ۱۳

ظالم لوگ:۱۱

غزوہ تبوك :اس كا قصہ ۶، ۸،۱۲،۱۴; اس ميں شركت نہ كرنے والوں كا ظلم ۱۱; اس ميں شركت نہ كرنے والوں كا فساد پھيلا نا ۱،۶،۱۲; اس ميں شركت نہ كرنے والوں كا كردار ۶; اس ميں شركت نہ كرنے والے ۲،۱۴; اس ميں منافقين كے جاسوس ۸

كفار :كفار جہاد ميں ۴

كمزورى :اس سے سوء استفادہ ۵

مجاہدين :انكى صفوں ميں گھسنا ۶،۹ ; ان ميں رخنہ اندازى ۱۳

منافقين :انكا جہاد ميں شركت نہ كرنا ۲; انكا سوء استفادہ كرنا ۵; انكا فساد پھيلانا ۱ ;انكو تنبيہ ۱۰; انكى سازش ۹،۱۰; ان كے جاسوس۹;ان كے ساتھ نمٹنا ۵; صدر اسلام كے منافقين اور مومنين ۷; منافقين اور غزوہ تبوك ۱،۲

مؤمنين :انكو تسلى دينا۱۴; انكے مفادات ۲; صدر اسلام كے مومنين كا اثر قبول كرنا ۷

۱۲۵

آیت ۴۸

( لَقَدِ ابْتَغَوُاْ الْفِتْنَةَ مِن قَبْلُ وَقَلَّبُواْ لَكَ الأُمُورَ حَتَّى جَاء الْحَقُّ وَظَهَرَ أَمْرُ اللّهِ وَهُمْ كَارِهُونَ )

بيشك انھوں نے اس سے پہلے بھى فتنہ كوشش كى تھى اور تمھارے امور كو الٹ پلٹ دينا چاہاتھا يہا نتك كہ حق آگيا اور امر خدا واضح ہوگيا اگر چہ يہ لوگ اسے ناپسند كر رہے تھے_

۱_ جنگوں ميں منافقين كى ہميشہ پيغمبراكرم (ص) اور اسلام كے خلاف فتنہ انگيزى اور بدرفتاري_

لقد ابتغوا الفتنة من قبل

۲_ منافقين كى يہ كوشش كہ امور كو پيغمبر (ص) كے سامنے مسخ كركے پيش كيا جائے _و قلبوا لك الامور

۳_ اسلامى راہنماؤں كى منافقين كے ہتھكنڈوں اور فتنہ انگيزيوں ( امور كو برعكس كر كے پيش كرنا ) كے مقابلے ميں ہوشيارى كى ضرورت _و قلبوا لك الامور

۴_ جنگ تبوك ميں شركت نہ كرنے والوں (منافقيں ) كي، لشكر اسلام كو شكست سے دوچار كرنے سے ناتوانى _

لقد ابتغوا الفتنة من قبل ...حتى جآء الحق و ظهر امر الله و هم كارهون

۵_ منافقين اس وقت تك تخريب كار ى جارى ركھيں گے جب تك حق كا غلبہ نہيں ہو جاتا اور لشكر اسلام كو يقينى كاميابى حاصل نہيں ہوجاتي_لقد ابتغوا الفتنة من قبل ...حتى جآء الحق و ظهر امر الله

۶_ اسلام اور مسلمانوں كى كاميابى ، ارادہ الہى كا مظہر اور حق كى كاميابى ہے _حتى جآء الحق و ظهر امر الله

۷_ معاشرتى حقائق كومسخ كركے پيش كرنا فتنہ انگيزى كى علامت ہے _لقد ابتغوا الفتنة من قبل و قلبوا لك الامور

۱۲۶

۸_ اسلام اور مسلمانوں كى كاميابى منافقين كيلئے ناقابل قبول اور ناقابل برداشت ہے _

حتى جآء الحق و ظهر امر الله و هم كارهون

۹_ منافقيں كى خواہش كے برخلاف حق كاميابى كى راہ پر گا مزن ہے _حتى جآء الحق و ظهر امر الله و هم كارهون

اسلام :دشمنان اسلام ۵;صدر اسلام كى تاريخ ۱،۵،۸

حق :اسكى كاميابى ۵،۶،۹

حقائق :حقائق كو مسخ كركے پيش كرنا ۷

خداتعالى :اسكے ارادہ كے عملى ہونے كى نشانياں ۶

رہبر :اس كى ذمہ دارى ۳; اس كى ہوشيارى كى اہميت ۳

غزوہ تبوك :اس كا قصد ۴; اس ميں شركت نہ كرنے والے۴

فساد پھيلانا :اسكے موارد ۷

مسلمان :انكى كاميابى ۶

منافقين :ان كا غلط اطلاعات پہنچانا ۲،۳; انكى خصوصيات ۱; انكى خواہشات ۹; انكى رخنہ اندازي۱،۵; انكى سازش ۱،۳،۵;انكى عاجزى ۴; انكى كارشكنى ۱; ان كے جرائم ۱،۵ ; صدر اسلام كے منافقين كى سازش ۲; يہ اور اسلام ۱،۵; يہ اور حضرت محمد(ص) ۱ ، ۲ ; يہ اور غزوہ تبوك ۴; يہ اور مسلمانوں كى كاميابى ۸

آیت ۴۹

( وَمِنْهُم مَّن يَقُولُ ائْذَن لِّي وَلاَ تَفْتِنِّي أَلاَ فِي الْفِتْنَةِ سَقَطُواْ وَإِنَّ جَهَنَّمَ لَمُحِيطَةٌ بِالْكَافِرِينَ )

ان ميں وہ لوگ بھى ہيں جو كہتے ہيں كہ ہم كو اجازت ديجئے اور فتنہ تھميں نہ ڈالئے تو آگا ہو جاؤ كہ يہ واقعاً فتنہ ميں گر چكے ہيں اور جہنم تو كافر ين كو ہر طرف سے احاطہ كئے ہوئے ہے _

۱_ بعض منافقيں آزمائش اور گناہ ميں مبتلا ہونے كا بہانہ بناكر جنگ تبوك ميں شركت نہ كرنے كى اجازت طلب

۱۲۷

كرتے ہيں _و منهم من يقول ائذن لى ولا تفتني

اس آيت كے شان نزول ميں آيا ہے كہ ايك منافق نے پيغمبر (ص) سے كہا يا رسو ل الله مجھے اجازت دے ديجئے كہ جنگ ميں شركت نہ كروں ...كيونكہ مجھے ڈرہے كہ رومى لڑكيوں كے فتنے ميں مبتلا ہو كر گناہ ميں پڑچاؤں ( مجمع البيان اس آيت كے ذيل ميں )_

۲_ منافقين كى پيغمبر اكرم(ص) كے ساتھ بات كرنے ميں بے ادبى اور بے باكى _و منهم من يقول ائذن لى ولا تفتني

منافقين كا پيغمبر(ص) كو اپنے گناہ كا سبب قراردينا (ولا تفتنى ) انكى پيغمبر (ص) كے سامنے انتہائي بے ادبى كا مظہر ہے _

۳_ بھارى ذمہ داريوں سے فرار كرنے كيلئے بعض منافقين كا فريب آور اور ظاہراً شرعى حيلوں كا سہارا لينا _

و منهم من يقول ائذن لى ولا تفتني

شأن نزول بتاتا ہے كہ بعض منافقين نے رومى عورتوں كے فتنے ميں مبتلا ہو جانے كو جنگ ميں شركت نہ كرنے كا بہانہ بنايا _اس سے مندرجہ بالانكتہ حاصل ہوتا ہے_

۴_ جنگ اور لڑنے والى افواج كى كمان پيغمبراكرم (ص) كى ذمہ دارى ہے _و منهم من يقو ل ائذن لي

۵_ منافقين كى يہ سوچ كہ راہ خدا ميں جہاد بلا اور مصيبت ہے_ائذن لى و لا تفتني

لغت ميں '' فتنہ '' كا ايك معنى بلا اور مصيبت ہے يعنى مجھے ٹھہرنے كى اجازت دے ديجئے اور جنگ كى مصيبتوں ميں مبتلا نہ كيجئے_

۶_ سب قوى اور طاقتوں كى كمان اسلامى معاشرے كے رہبر كى ذمہ دارى ہے _و منهم من يقول ائذن لي

۷_ گناہ اور آزمائش سے محفوظ رہنے كا بہانہ بناكر جنگ ميں شركت نہ كرنے والے خود فتنہ اور گناہ ميں گھرے ہوئے تھے_

ائذن لى ولا تفتنى الا فى الفتنة سقطو

۸_ جہاد ميں شركت نہ كرنے كا نقصان ، شركت كرنے كى صورت ميں لا حق ہونے والے خطرات سے كہيں زيادہ ہے _

و منهم من يقول ائذن لى ولا تفتنى الا فى الفنتة سقطو

۹_ آتش دوزخ كا ہر طرف سے كفار كا گھيراؤ كرنا _و ان جهنم لمحيطةبالكفرين

۱۰_ كفار اس دنيا ميں ايك طرح سے آتش جہنم كے گھيرے ميں ہيں _

۱۲۸

و ان جهنم لمحيطة بالكفرين

مندرجہ بالا نكتہ اس بنا پر ہے كہ ''محيطة '' ميں احاطہ سے مراد احاطہ فعلى ہو _

۱۱_ دوزخ اس وقت بھى موجود ہے _و ان جهنم لمحيطة بالكفرين

مندرجہ بالا نكتہ اس بنا پر ہے كہ گھيراؤ سے مراد فعلى گھيراؤ ہو اور اس كا لازمہ جہنم كا وجود فعلى ہے _

۱۲_ منافقين كافروں كا ٹولہ ہے _و منهم من يقول ائذن لى ...الا فى الفتنة سقطوا و ان جهنم لمحيطة بالكفرين

۱۳_ منافقين دوزخى ہيں _الا فى الفتنة سقطوا و ان جهنم لمحيطة بالكافرين

آنحضرت(ص) :آپ(ص) كى كمان ۴;آپ(ص) كے اختيارات ۴

اسلام :صدر اسلام كى تاريخ ۱

جنگ :اسكى كمان ۶

جہاد :اس كو ترك كرنے والوں كا گناہ ۷ ; اس ميں شركت نہ كرنے والوں كا بہانہ تلاش كرنا ۷;ترك جہاد كا نقصان۸ ;ترك جہاد كى اجازت ۱

جہنم :آتش جہنم كا گھيراڈالنا ۹; جہنم كا اس وقت ہونا ۱۰،۱۱

جہنمى لوگ:۹،۱۳

دينى راہنما :ان كے اختيارات۶

ذمہ دارى :اس سے فرار ۳

غزوہ تبوك:اس كا قصہ ۱

كفار:۱۲كفار جہنم ميں ۹،۱۰

منافقين :انكا بہانہ تلاش كرنا ۱; انكا تظاہر ۳;ان كا حضرت محمد(ص) سے اجازت طلب كرنا ۱; انكا سلوك ۲; انكا كفر ۱۲;انكى بے ادبى ۲; انكى سوچ ۵; انكے شرعى بہانے ۳ ; يہ اور جہاد ۵;يہ اور حضرت محمد(ص) ۲;يہ اور غزوہ تبوك ۱; يہ جہنم ميں ۱۳

۱۲۹

آیت ۵۰

( إِن تُصِبْكَ حَسَنَةٌ تَسُؤْهُمْ وَإِن تُصِبْكَ مُصِيبَةٌ يَقُولُواْ قَدْ أَخَذْنَا أَمْرَنَا مِن قَبْلُ وَيَتَوَلَّواْ وَّهُمْ فَرِحُونَ )

ان كا حال يہ ہے كہ آپ تك نيكى آتى ہے تو انھيں برى لگتى ہے اور كوئي مصيبت آجاتى ہے تو كہتے ہيں كہ ہم نے اپنا كام پہلے ہى ٹھيك كرلياتھا اور خوش و خرم واپس جلے جاتے ہيں _

۱_ پيغمبر(ص) اور اسلام كى كاميابى ، جنگ ميں شركت نہ كرنے والوں ( منافقين ) كيلئے تكليف دہ تھى _

ان تصبك حسنة تسؤهم

۲_ بہانہ بنا كر جنگ ميں شركت نہ كرنے والے ، سپاہ اسلام كى ناكامى كے خواہشمند اورانكى كاميابى سے پريشان _

ان تصبك حسنة تسؤهم

۳_ پيغمبر (ص) اور مسلمانوں كو كفر كے خلاف جنگوں ميں فراز و نشيب اور كاميابى و ناكامى كا سامنا _

ان تصبك مصيبة

۴_ مسلمانوں كے جنگ ميں شكست اور مشكلات سے دوچار ہونے كى صورت ميں منافقين كا اس ميں شركت نہ كرنے پر فخر و مباہات كرنا اور خوشى و مسرت كا اظہار كرنا_ان تصبك مصيبة يقولوا قد اخذنا امر نا من قبل و يتولوا و هم فرحون

۵_منافقين، فرصت طلب گروہ ہيں _ان تصبك حسنة تسؤهم وان تصبك مصيبة يقولوا قد اخذنا امرنا من قبل ويتولوا وهم فرحون

۶_ معاشرتى ذمہ داريوں اور مشكلات سے اپنے آپ كو دور ركھنا منافقين كى نظر ميں ہوشيارى اور چالاكى ہے_

و ان تصبك مصيبة يقولوا قد اخذنا امرنا من قبل و يتولوا و هم فرحون

۱۳۰

۷_ مسلمانوں كى كاميابى اور ناكامى كے بارے ميں منافقين كا غلط فيصلہ كرنا _

و ان تصبك مصيبة يقولوا قد اخذنا امرنا من قبل و يتولوا و هم فرحون

۸_ امام محمد باقر سے اللہ تعالى كے فرمان ( ان تصبك حسنة ...) كے بارے ميں روايت كى گئي ہے :اما الحسنة فالغنيمة و العافية وامّا المصيبة فالبلاء والشدة حسنة سے مراد غنيمت اور سلامتى ہے اور مصيبت سے مراد بلا اور سختى ہے_(۱)

آنحضرت (ص) :آ پ كى كاميابى كے آثار۱; آ پ كے غزوات ۳

اسلام :صدر اسلام كى تاريخ ۱،۳

جہاد:اسكو ترك كرنے والوں كا بہانہ تلاش كرنا۲; اسكو ترك كرنے والوں كى آرزو۲; اسكو ترك كرنے والوں كے غم و اندوہ كے عوامل ۱; اسكو ترك كرنے والے ۴; جہاد و اسلام سے پشت پھيرنے والے۲

حسنة:اس سے مراد۸

روايت :۸

موقع تلاش كرنے والے لوگ :۵

مصيبت :اس سے مراد ۸

منافقين :انكا جہاد سے منہ پھيرنا ۴; انكا فيصلہ ۷; ان كا موقع تلاش كرنا۵;انكى سوچ ۶; انكى صفات ۵; ان كے غم و اندوہ كے عوامل ۱; يہ اور چالاكى ۶; يہ اور مسلمانوں كى شكست ۴،۷; يہ اور مسلمانوں كى كاميابى ۷; يہ اور مشكلات ۶

____________________

۱)تفسير قمى ج ۱ ص ۲۹۲ _ نور الثقلين ج ۲ ص ۲۲۵ ح ۱۷۷_

۱۳۱

آیت ۵۱

( قُل لَّن يُصِيبَنَا إِلاَّ مَا كَتَبَ اللّهُ لَنَا هُوَ مَوْلاَنَا وَعَلَى اللّهِ فَلْيَتَوَكَّلِ الْمُؤْمِنُونَ )

آپ كہہ ديجئے كہ ہم تك دى حالات آتے ہيں جو خدا نے ہمارے حق ميں لكھ دئے ہيں وہى ہمارا مولا ہے اور صاحبان ايمان اسى پر توكل اور اعتماد ركھتے ہيں _

۱_ سچے مومنين كا يہ عقيدہ كہ خدا تعالى كى تقدير كے بغير انہيں كوئي خوشى اور غم نہيں پہنچ سكتا_

قل لن يصيبنا الا ما كتب الله لنا

۲_ اللہ تعالى پہلے سے ہى انسان كى ہر قسم كى تقدير لكھ چكا ہے_قل لن يصيبنا الا ما كتب الله لنا

۳_ سپاہ اسلام كى كاميابى اور ناكامى كى بنياد صرف خدا تعالى كى مشيت اور اسكى تقدير ہے_

قل لن يصيبنا الا ما كتب الله لنا

۴_ جہاد اور شرعى ذمہ داريوں كو ادا كرنے ميں سچے مومنين كا خدا تعالى كى حمايت اور سرپرستى پر بھروسہ_

قل لن يصيبنا الا ما كتب الله لنا هومولانا

۵_ خدا تعالى انسانوں كا سرپرست اور انكى قسمت كا مالك ہے_هو مولانا

۶_ سچے مومنين خدا تعالى كى ہر قسم كى تقدير كو ،حتى كہ سختيوں كو بھي، اپنے فائدے ميں سمجھتے ہيں _

قل لن يصيبنا الا ما كتب الله لنا هو مولانا

پيش آنے والى سب ( خوشيوں اور غموں ) كيلئے لام انتفاع (لنا) كا استعمال كرنا مندرجہ بالا نكتے پر دلالت كرتا ہے_

۷_ سچے مومنين اپنے فريضے كو انجام دينے ، مشيت الہى كے سامنے سر تسليم خم كرنے اور اسكى راہ ميں ہر قسم كى كاميابى اور شكست كو قبول كرنے كى فكر ميں _ان تصبك حسنة تسؤهم قل لن يصيبنا الا ما كتب الله لنا هو مولانا

۱۳۲

۸_ مومنين كا صرف خدا پر توكل ہونا چاہئے_ہومولانا و على الله فليتوكل المو منون

۹_ خدا تعالى اور انسانوں پر اسكى ولايت اور سر پرستى پر ايمان، اس پر توكل اور اس كے غير سے روگردانى كا تقاضا كرتا ہے_هو مولانا و على الله فليتوكل المؤمنون

۱۰_ اس بات پر ايمان كہ ہر قسم كى خوشى و غم اور كاميابى و ناكامى كى بنياد خدا تعالى كى تقدير ہے، كا تقاضا يہ ہے كہ توكل صرف اس پر ہو اور اس كے غير سے روگردانى ہو _قل لن يصيبنا الا ما كتب الله لنا و على الله فليتوكل المؤمنون

اسما و صفات :مولى ۵

اللہ تعالي:اسكى تقدير ۳; اسكى مشيت ۳; اسكى ولايت ۴،۵; اسكے افعال ۲

انسان:ا س كى تقدير۲; اس كا مولى ۵

ايمان:تقدير پر ايمان كے اثرات ۱۰; خدا تعالى پر ايمان كے آثار ۹; خدا تعالى كى ولايت پر ايمان ۹

توحيد:توحيد افعالى ۱

توكل :خدا پر توكل ۸;خدا پر توكل كا پيش خيمہ۹،۱۰

جہاد:اس ميں توكل ۴

سر تسليم خم كرنا :خدا تعالى كى مشيت كے سامنے سر تسليم خم كرنا ۷

شكست:اس كا سرچشمہ ۳،۱۰

عقيدہ:تقدير كا عقيدہ ۱

كاميابى :اس كا سر چشمہ ۳،۱۰

مومنين :ان كا توكل ۴،۸; انكا جہاد ۴; انكا عقيدہ ۱،۶; انكا مطيع ہونا۷;انكى ذمہ دارى ۸; انكے مفادات ۶; يہ اور تقدير الہى ۶،۷;يہ اور سختى ۶; يہ اور شرعى ذمہ دارى ادا كرنا ۷

نظريہ كائنات :توحيد ى نظريہ كائنات ۵; نظريہ كائنات اور آئيڈيالوجى ۹،۱۰

۱۳۳

آیت ۵۲

( قُلْ هَلْ تَرَبَّصُونَ بِنَا إِلاَّ إِحْدَى الْحُسْنَيَيْنِ وَنَحْنُ نَتَرَبَّصُ بِكُمْ أَن يُصِيبَكُمُ اللّهُ بِعَذَابٍ مِّنْ عِندِهِ أَوْ بِأَيْدِينَا فَتَرَبَّصُواْ إِنَّا مَعَكُم مُّتَرَبِّصُونَ )

آپ كہہ ديجئے كہ تم ہمارے بارے ميں جس بات كا بھى انتظار كرہے ہو وہ دوميں سے ايك نيكى ہے اور ہم مبتلا بارے ميں اس بات كا انتظار كررہے ہيں كہ خدا اپنى طرف سے يا ہمارے باتھوں سے تمھيں عذاب ميں مبتلا كردے لہذا اب عذاب كا انتظار كو ہم بھى تمھارے ساتھ انتظار كررہے ہيں _

۱_ سچے مومنين كاميابى يا شہادت جو بھى انہيں جنگ ميں نصيب ہو اسے خير اور بھلائي شمار كرتے ہيں _

قل هل تربصون بنا الا احدى الحسنيين

۲_ اقدار اور ان كے معيار مومنين اور منافقين كى نظر ميں مختلف ہيں _

ان تصبك مصيبة يقولوا قد اخذنا امرنا من قبل قل لن يصيبنا الا ما كتب الله لنا قل هل تربصون بنا الا احدى الحسنيين

۳_ صدر اسلام كے مومنين، خدا تعالى كے ذريعے ياخود اہل ايمان كے ہاتھوں منافقيں كى ہلاكت كے منتظر تھے_

و نحن نتربص بكم ان يصيبكم الله بعذاب من عنده او بايدينا

۴_ صدر اسلام كے مومنين ، منافقين كے ساتھ جنگ كرنے اور اپنے در ميان سے نفاق كو اكھاڑ پھينكنے كيلئے حكم الہى كے انتظار ميں _و نحن نتربص بكم بعذاب من عنده او بأيدينا

۵_ مومنين كى قدرت و طاقت، منافقين كى نابودى اور انہيں عذاب دينے كيلئے خدا تعالى كے ارادے كے عملى ہونے كا ذريعہ _ان يصيبكم الله بعذاب من عنده او بأيدينا

۶_ منافقين عذاب الہى ميں گرفتار ہونے كے قريب _ونحن نتربص بكم ان يصيبكم الله بعذاب من عنده

۷_ مومنين كى سوچ يہ ہے كہ تمام امور خدا تعالى كى مشيت اور ارادے كے تابع ہيں _

نحن نتربص بكم ان يصيبكم الله بعذاب من عنده او بأيدينا

۱۳۴

۸_ جنگ سے روگردانى كرنے والے منافقين موت كے مستحق ہيں _نحن نتربص بكم بعذاب من عنده او بأيدينا

۹_ صدر اسلام كے مومنين اپنے نيك انجام اور منافقين كى تباہى اور بردبارى كے بارے ميں مطمئن _

نحن نتربص بكم بعذاب من عنده او بأيدينا فتر بَّصوا انا معكم متربصون

۱۰_''عن ابى جعفر ع''(فى قوله عزوجل): ''هل تربصون بنا الا احدى الحسنيين'' قال : اما موت فى طاعة الله او ادراك ظهور امام ...; امام محمد باقر (ع) سے روايت ہے كہ آپ نے اللہ تعالى كے فرمان( احدى الحسنيين )كے متعلق فرمايا :يا راہ خدا ميں موت يا ظہور اما م كا درك كرنا_(۱)

احدى الحسنين :اس سے مراد ۱۰

اقدار:انكا معيار ۲

توحيد:توحيد افعالي۷

جنگ :منافقين كے ساتھ جنگ ۴

جہاد:اس سے روگردانى كرنے والوں كى سزا ۸

خدا تعالى :اس كا ارادہ۷; اس كا عذاب ۳،۶; اسكى مشيت ۷; اسكے ارادہ كے عملى ہونے كا پيش خيمہ ۵

روايت:۱۰

شہادت :اسكى اہميت ۱۰

خدا كے كارندے: ۵

قيمت گذارى :اس كا معيار ۲

كاميابى :اسكى اہميت ۱۰

منافقين:

____________________

۱)كافى ج ۸ ص ۲۸۶ ح ۴۳۱ _ نور الثقلين ج ۳ ص ۲۲۵ ح ۱۷۸_

۱۳۵

انكا انجام ۹; ان كا عذاب ۶; انكى سوچ ۲; انكى ہلاكت ۳،۹انكى ہلاكت كا ذريعہ ۵; انكے عذاب كا پيش خيمہ۵; تخلف كرنے والے منافقين كى سزا ۸; قدر و قيمت لگانے ميں انكا معيار ۲

موت:اسكے مستحقين ۸

مومنين :انكا عقيدہ ۱،۲،۷; انكى طاقت ۵; صدر اسلام كے مومنين كا اطمينان ۹; صدر اسلام كے مومنين كا انتظار ۳،۴; صدر اسلام كے مومنين كا انجام ۹; يہ اور ارادہ خدا ۷;يہ اور شہادت ۱; يہ اور صدرا سلام كے منافقين۴; يہ اور كاميابى ۱; يہ اور مشيت خدا ۷;يہ اور منافقين ۳

نظريہ كائنات :توحيد ى نظريہ كائنات۷

آیت ۵۳

( قُلْ أَنفِقُواْ طَوْعاً أَوْ كَرْهاً لَّن يُتَقَبَّلَ مِنكُمْ إِنَّكُمْ كُنتُمْ قَوْماً فَاسِقِينَ )

كہہ ديجئے كہ م بخشى خرچ كرو يا جبراً تمھار اعمل قبول ہو نے والا نہيں ہے كہ تم ايك قاسق قوم ہو_

۱_ جنگ تبوك ميں بعض شركت نہ كرنے والوں كا جہاد ميں جانے كى بجائے راہ خدا ميں مال خرچ كرنے كا ارادہ _

قل انفقوا طوعا

اس آيت كے شان نزول ميں آيا ہے كہ ايك منافق نے جہاد پر جانے كى بجائے پيسے دينے كى پيشكش كى تھى _

۲_ منافقين كا انفاق چاہے ان كى پسنديدگى اوررغبت كے ساتھ ہو يا ناپسنديدگى اور بے رغبتى كے ساتھ بارگاہ خدا ميں اسكى كوئي قدر و قيمت نہيں اور خدا تعالى كے يہاں قابل قبول نہيں ہے_قل انفقوا طوعا او كرها لن يتقبل منكم

۳_ جنگ ميں شركت كى بجائے مال خرچ كرنا قابل قبول نہيں ہے اور خدا تعالى كى بارگاہ ميں اسكى كوئي قدر و قيمت نہيں ہے_و منهم من يقول ائذن و لا تفتنى قل انفقوا طوعا او كرها لن يتقبل منكم

۴_ جنگ سے روگردانى كرنے والے فاسق ہيں اور خدا تعالى كے نزديك ان كے اعمال كى كوئي قدر و قيمت نہيں ہے_

۱۳۶

انكم كنتم قوما فاسقين

آيات كے اس حصے ميں بات ان منافقين سے ہو رہى ہے جنہوں نے جنگ تبوك ميں شركت كرنے سے گريز كيا تھا _

۵_ منافقين ، فاسق اور تجاوز كرنے والے لوگ ہيں _انكم كنتم قوما فاسقين

۶_ فسق اور حق سے انحراف ، اعمال كے بارگاہ الہى ميں بے قدر و قيمت ہونے كا سبب ہے_

انفقوا لن يتقبل منكم انكم كنتم قوما فاسقين

۷_ وہ نيك اعمال جن كى بنياد اور محرك خدا ئي نہ ہو بارگاہ الہى ميں قبول نہيں ہيں _

انفقوا لن يتقبل منكم انكم كنتم قوما فاسقين

۸_ خدا تعالى كى طرف سے پيغمبر(ص) كو منافقين كا انفاق قبول نہ كرنے كى ہدايت _لن يتقبل منكم

مندرجہ بالا نكتہ اس بنا پر ہے كہ جملہ ( لن يتقبل) خبر ہو ليكن انشاء كے معنى ميں _يعنى پيغمبر منافقين كا انفاق قبول نہ كريں _

آنحضرت(ص) :آپكى ذمہ دارى ۸

انفاق :اس كا بے قيمت ہونا ۲،۳

جہاد :اس سے روگردانى كرنے والوں كا فسق ۴;اسكى اہميت ۳; اس ميں شركت نہ كرنے والوں كا عمل ۴

خدا تعالى :اسكى نصيحتيں ۸

عمل:اس كا بے قيمت ہو جانا ۴; اسكے بے قيمت ہونے كے عوامل ۶; اس كے قبول ہونے كے معيار ۷

غزوہ تبوك :اس كا قصہ ۱; اس ميں شركت نہ كرنے والوں كا انفاق ۱

فاسق لوگ ۴،۵

فسق :اس كے اثرات ۶

قدر وقيمت:انكا معيار ۷

منافقين :انكا فسق ۵; ان كے انفاق كا بے قيمت ہونا ۲،۸

۱۳۷

آیت ۵۴

( وَمَا مَنَعَهُمْ أَن تُقْبَلَ مِنْهُمْ نَفَقَاتُهُمْ إِلاَّ أَنَّهُمْ كَفَرُواْ بِاللّهِ وَبِرَسُولِهِ وَلاَ يَأْتُونَ الصَّلاَةَ إِلاَّ وَهُمْ كُسَالَى وَلاَ يُنفِقُونَ إِلاَّ وَهُمْ كَارِهُونَ )

اور ان كے نفقات كو قبول ہو نے سے صرف اس بات نے روك ديا ہے كہ انھوں نے خدا اور روسول كا انكار كيا ہے اور يہ نماز بھى سستى اور كسلمندى كے ساتھ بجالاتے ہيں اور راہ خدا ميں كراہت اور ناگوارى كے ساتھ خرچ كرتے ہيں _

۱_ منافقين كا خدا كے بارے ميں كفر اور پيغمبر(ص) كى رسالت كا انكار ان كے انفاق كے بے قدر و قيمت ہونے اور اسكے بارگاہ الہى ميں قبول نہ ہونے كا عامل ہے_و مامنعهم ان تقبل منهم نفقاتهم الا انهم كفروا بالله و برسوله

۲_ منافقين ، كافر اور پيغمبر(ص) كى رسالت كے منكر تھے_و ما منعهم ان تقبل منهم نفقاتهم الا انهم كفروا بالله و برسوله

۳_ جنگ تبوك ميں شركت نہ كرنے والے بظاہر مسلمان تھے ليكن باطناً خدا و رسول كے منكر تھے_

و ما منعهم ان تقبل منهم نفقاتهم الا انهم كفروا بالله و برسوله

آيات كے اس حصے ميں بات ان لوگوں سے ہو رہى ہے جنہوں نے جنگ تبوك ميں شركت كرنے سے گريز كيا تھا_

۴_ بارگاہ خدا تعالى ميں اعمال كى قدر و قيمت كى شرط خدا اور اسكے پيغمبر(ص) كى رسالت پر ايمان لا نا ہے_

و ما منعهم ان تقبل منهم نفقاتهم الا انهم كفروا بالله و برسوله

۵_ نماز ميں كاہلى اور سستى ، منافقت اور خدا و رسول پر واقعى ايمان نہ ہونے كى نشانى ہے_

كفروا بالله و برسوله و لا يأتون الصلوة الا و هم كسالى

۶_ ديگر عبادات كى نسبت نماز كى اہميت اور ان كے قبول

۱۳۸

ہونے ميں نماز كا كردار_و ما منعهم ان تقبل منهم نفقتهم الا لا يأتون الصلوة الا و هم كسالى

۷_ ناپسنديدگى اور بے رغبتى كے ساتھ انفاق ، منافقت اور خدا و رسول پر واقعى ايمان نہ ہونے كى نشانى ہے_

كفروا بالله و برسوله و لا ينفقون الا و هم كارهون

۸_ رغبت و ميلان ، قبول انفاق كى شرط ہے اور بے رغبتى اور ناپسنديدگى اسكے بارگاہ الہى ميں بے قدر و قيمت ہوجانے كا سبب ہے_و ما منعهم ان تقبل منهم نفقاتهم الا و لا ينفقون الا و هم كارهون

۹_ خدا تعالى كى طرف سے نماز ميں سستى اور ميلان و رغبت كے بغير انفاق كرنے كى مذمت _

لا يأتون الصلاة الا و هم كسالى و لا ينفقون الا و هم كارهون

آنحضرت(ص) :آنحضرت(ص) كو جھٹلانے كے آثار ۱، آنحضرت(ص) (ص) كو جھٹلانے والے۲

اقدار:انكا معيار ۴

انفاق :اس كے قبول ہونے كے شرائط ۸;اس ميں بے رغبتى ۷; اس ميں بے رغبتى كى مذمت ۹; اس ميں بے رغبتى كے آثار ۸

ايمان:بے ايمان كى علامتيں ۵،۷; خدا تعالى پر ايمان كے اثرات ۴; محمد (ص) پر ايمان كے اثرات ۴

خدا تعالي:اسكى طرف سے مذمت ۹

عبادت:اہم ترين عبادت ۶

عمل :اسكى قدر و قيمت ۴; اسكے بے قدرو قيمت ہونے كے عوامل ۸; اس كے قبول ہونے كا معيار ۶

غزوہ تبوك:اس سے روگردانى كرنے والوں كا نفاق۳;اس ميں شركت نہ كرنے والوں كا كفر ۳

كفار :۲

كفر :خدا كے بارے ميں كفر۳; حضرت محمد(ص) كے بارے ميں كفر۳

منافقين :

۱۳۹

انكا كفر ۲;انكے انفاق كا بے قدر و قيمت ہونا ۱; ان كے عمل كے بے قدر و قيمت ہونے كے عوامل ۱; ان كے كفر كے آثار ۱

نفاق:اسكى نشانياں ۵،۷

نماز:اسكى اہميت ۶;اسكے آثار ۶; اس ميں سستى ۵; اس ميں سستى كى مذمت ۹

آیت ۵۵

( فَلاَ تُعْجِبْكَ أَمْوَالُهُمْ وَلاَ أَوْلاَدُهُمْ إِنَّمَا يُرِيدُ اللّهُ لِيُعَذِّبَهُم بِهَا فِي الْحَيَاةِ الدُّنْيَا وَتَزْهَقَ أَنفُسُهُمْ وَهُمْ كَافِرُونَ )

تمھيں ان كے اموال اور اولاد حيرت ميں نہ ڈال ديں بس اللہ كاارادہ يہى ہے كہ انھيں كے ذريعہ ان پر زندگانى دنيا ميں عذاب كرے اور حالت كفر ہى ميں انكى جان نكل جائے _

۱_ انسان كے پاس كثير مال و اولاد كا ہونا اسكے خدا كا محبوب اور سعادتمند ہونے كى علامت نہيں ہے_

فلاتعجبك اموالهم و لا اولادهم

۲_ منافقين كى پست حقيقت اور برے انجام كى طرف توجہ ، ان كے كثير اموال اور اولاد كے اہل ايمان كى نظروں كو نہ بھانے كا اہم سبب ہے_فلا تعجبك اموالهم و لا اولادهم

''فلا تعجبك'' ميں فاء تفريع ، اعجاب سے نہى كو ان مطالب پر متفرع كر رہى ہے جو گذشتہ آيات ميں منافقين كى منفى حقيقت اور ان كے برے انجام كے بارے ميں بيان كئے گئے ہيں _

۳_ پيغمبر(ص) كے زمانے كے منافقين كے پاس فراوان مال و اولاد اور مادى وسائل تھے_

فلا تعجبك اموالهم و لا اولادهم

۴_ خدا تعالى كى طرف سے منافقين كى دنيوى آسائش كے بارے ميں رشك كرنے سے ممانعت _

فلا تعجبك اموالهم و لا اولادهم

۵_دوسروں كے فراوان مادى وسائل كے سامنے انسانوں بلكہ مومنين كے جذب ہونے كا امكان _

فلا تعجبك اموالهم و لا اولادهم

۶_ مال و اولاد دنياوى زندگى كے دو پر كشش عنصر_ فلا تعجبك اموالهم و لا اولادهم

۱۴۰

141

142

143

144

145

146

147

148

149

150

151

152

153

154

155

156

157

158

159

160

161

162

163

164

165

166

167

168

169

170

171

172

173

174

175

176

177

178

179

180

181

182

183

184

185

186

187

188

189

190

191

192

193

194

195

196

197

198

199

200

201

202

203

204

205

206

207

208

209

210

211

212

213

214

215

216

217

218

219

220

221

222

223

224

225

226

227

228

229

230

231

232

233

234

235

236

237

238

239

240

241

242

243

244

245

246

247

248

249

250

251

252

253

254

255

256

257

258

259

260

261

262

263

264

265

266

267

268

269

270

271

272

273

274

275

276

277

278

279

280

281

282

283

284

285

286

287

288

289

290

291

292

293

294

295

296

297

298

299

300

301

302

303

304

305

306

307

308

309

310

311

312

313

314

315

316

317

318

319

320

321

322

323

324

325

326

327

328

329

330

331

332

333

334

335

336

337

338

339

340

341

342

343

344

345

346

347

348

349

350

351

352

353

354

355

356

357

358

359

360

361

362

363

364

365

366

367

368

369

370

371

372

373

374

375

376

377

378

379

380

381

382

383

384

385

386

387

388

389

390

391

392

393

394

395

396

397

398

399

400

401

402

403

404

405

406

407

408

409

410

411

412

413

414

415

416

417

418

419

420

421

422

423

424

425

426

427

428

429

430

431

432

433

434

435

436

437

438

439

440

441

442

443

444

445

446

447

448

449

450

451

452

453

454

455

456

457

458

459

460

461

462

463

464

465

466

467

468

469

470

471

472

473

474

475

476

477

478

479

480

481

482

483

484

485

486

487

488

489

490

491

492

493

494

495

496

497

498

499

500

501

502

503

504

505

506

507

508

509

510

511

512

513

514

515

516

517

518

519

520

521

522

523

524

525

526

527

528

529

530

531

532

533

534

535

536

537

538

539

540

541

542

543

544

545

546

547

548

549

550

551

552

553

554

555

556

557

558

559

560

561

562

563

564

565

566

567

568

569

570

571

572

573

574

575

576

577

578

579

580

581

582

583

584

585

586

587

588

589

590

591

592

593

594

595

596

597

598

599

600

601

602

603

604

605

606

607

608

609

610

611

612

613

614

615

616

617

618

619

620

621

622

623

624

625

626

627

628

629

630

631

632

633

634

635

636

637

638

639

640

641

642

643

644

645

646

647

648

649

650

651

652

653

654

655

656

657

658

659

660

661

662

663

664

665

666

667

668

669

670

671

672

673

674

675

676

677

678

679

680

681

682

683

684

685

686

687

688

689

690

691

692

693

694

695

696

697

698

699

700

701

702

703

704

705

706

707

708

709

710

711

712

713

714

715

716

717

718

719

720

721

722

723

724

725

726

727

728

729

730

731

732

733

734

735

736

737

738

739

740

741

742

743

744

745

746