تفسير راہنما جلد ۷

تفسير راہنما 5%

تفسير راہنما مؤلف:
زمرہ جات: تفسیر قرآن
صفحے: 746

جلد ۱ جلد ۲ جلد ۳ جلد ۴ جلد ۵ جلد ۶ جلد ۷ جلد ۸ جلد ۹ جلد ۱۰ جلد ۱۱
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 746 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 190043 / ڈاؤنلوڈ: 4705
سائز سائز سائز
تفسير راہنما

تفسير راہنما جلد ۷

مؤلف:
اردو

1

2

3

4

5

6

7

8

9

10

11

12

13

14

15

16

17

18

19

20

21

22

23

24

25

26

27

28

29

30

31

32

33

34

35

36

37

38

39

40

41

42

43

44

45

46

47

48

49

50

51

52

53

54

55

56

57

58

59

60

61

62

63

64

65

66

67

68

69

70

71

72

73

74

75

76

77

78

79

80

81

82

83

84

85

86

87

88

89

90

91

92

93

94

95

96

97

98

99

100

101

102

103

104

105

106

107

108

109

110

111

112

113

114

115

116

117

118

119

120

121

122

123

124

125

126

127

128

129

130

131

132

133

134

135

136

137

138

139

140

141

142

143

144

145

146

147

148

149

150

151

152

153

154

155

156

157

158

159

160

تصديق ضرورى ہے_قل اذن خير لكم و يؤمن للمومنين

۱۳_ پيغمبراكرم(ص) كا لوگوں كى باتيں سننے ميں بڑے حوصلے كا مظاہرہ كرنا مومنين كيلئے باعث رحمت تھا_

ويقولون هو اذن قل اذن خير لكم و رحمة للذين ء امنوا منكم

۱۴_ حضرت محمد(ص) خدا تعالى كے پيغمبر ہيں _و الذين يؤذون رسول الله

۱۵_ پيغمبر اكرم(ص) كو اذيت پہنچانے والے دردناك عذاب كے مستحق ہيں _و الذين يؤذون رسول الله لهم عذاب اليم

۱۶_ امام صادق(ع) سے روايت كى گئي ہے''...ان الله عزوجل يقول فى كتابه:يؤمن بالله ويؤمن للمؤمنين'' يقول :يصدّق الله و يصدق للمؤمنين . '' خدا تعالى اپنى كتاب ميں فرماتا ہے (يو من بالله و يو من للمومنين ) اور اس سے مراد يہ ہے كہ ( پيغمبر ) خدا تعالى اور مومنين كى (باتوں ) كى تصديق كرتے ہيں ..._(۱)

۱۷_ پيغمبراكرم(ص) سے روايت كى گئي ہے كہ آپ نے ايك طويل خطبہ ديتے ہوئے فرمايا:''سمونى اذنا و زعموا انى كذالك لكثرة ملا زمته علي(ع) اياى و اقبالى عليه حتى انزل الله عزوجل فى ذلك قرآنا ''ومنهم الذين يؤذون النبى ويقولون هواذن ...'' (منافقين ) مجھے اذن ( سرا پا كان ) كہتے ہيں اورعلى كے ميرے ہمراہ زيادہ رہنے اور انكى طرف ميرے زيادہ توجہ كرنے كى وجہ سے مجھے واقعا ايسا سمجھتے تھے يہاں تك كہ خدا تعالى نے اس بارے ميں ( يہ ) آيت نازل فرمائي '' بعض منافقين پيغمبر كو اذيت پہنچاتے ہيں اور كہتے ہيں يہ سر اپا كان (جلدى باور كرنے والے) ہيں _(۲)

اسلام :صدر اسلام كى تاريخ ۱

پيغمبران خدا :۱۴

دينى راہنما:انكى ذمہ دارى ۹; انكى صفات ۹; يہ اور لوگوں كى باتوں كو سننا ۹

روايت:۱۶،۱۷

شرح صدر :اسكى اہميت ۹

____________________

۱)كافى ج ۵ص ۲۹۹ح ۱_ نور الثقلين ج ۲ ص ۲۳۶ح ۲۱۸_

۲)احتجاج طبرسى ج ۱ ص ۷۳ _ نور الثقلين ج ۲ ص ۲۳۶ ح ۲۱۶_

۱۶۱

عذاب:اس كے مراتب ۱۵;اس كے مستحقين ۱۵; دردناك عذاب ۱۵

محمد(ص) :آپ(ص) اور انسانوں كے مفادات ۸; آپ (ص) اور بيہودہ باتيں ۷;آپ (ص) اور لوگوں كى باتوں كو غور سے سننا ۴،۵،۶،۷،۸ ،۱۰ ، ۱۱، ۱۳; آپ (ص) اور معاشرے كے مفادات ۸; آپ -(ص) اور مومنين ۱۰; آپ (ص) اور مومنين كے مفادات ۱۱; آپ (ص) پر قبول كرنے ميں جلد باز ہونے كى تہمت ۳،۱۷;آپ(ص) كا ايمان ۱۰; آپ(ص) كا سلوك ۱۰;آپكا(ص) شرح صدر ۴،۵،۶; آپكا(ص) مقام ۱۴;آپكو(ص) اذيت پہنچانا ۱، ۳، ۱۷ ; آپكو(ص) اذيت دينے والوں كا عذاب ۱۵

آپكى تاريخ ۱; آپكى خير خواہى ۸،۱۱; آپكى رسالت ۱۴; آپكى صفات ۵،۷; آپ كى مدح ۶;آپكى مہربانى سے سوء استفادہ ۴; آپكے ايمان سے مراد ۱۶;آپ كے خلاف ماحول بنانا ۲; آپكے(ص) شرح صدر كے اثرات ۱۳; آپكے فضائل ۶

منافقين :انكا سلوك ۳; انكا سوء استفادہ ۴;انكى اذيتيں ۱،۳،۱۷; انكى پروپيگنڈا مہم ۲;انكے جرائم ۱،۲،۳; يہ اور حضرت محمد(ص) ۱،۲،۳،۴،۱۷

مومنين :ان پر اعتمادكى اہميت ۱۲; ان پر رحمت كے عوامل ۱۳; انكى باتوں كى تصديق كرنا ۱۲،۱۶

آیت ۶۲

( يَحْلِفُونَ بِاللّهِ لَكُمْ لِيُرْضُوكُمْ وَاللّهُ وَرَسُولُهُ أَحَقُّ أَن يُرْضُوهُ إِن كَانُواْ مُؤْمِنِينَ )

يہ لوگ تم لوگوں كو راضى كرنے كے لئے خدا كى قسم كھا تے ہيں حالانكہ خدا ورسول اس بات كے زيادہ حقدار تھے كہ اگر يہ صاحبان ايمان تھے تو واقعاً انھيں اپنے اعمال و كردار سے راضى كرتے _

۱_ مومنين كى خشنودى حاصل كرنے كيلئے منافقين كا ان كے سامنے خدا تعالى كى جھوٹى قسميں كھا نا _

و يحلفون بالله لكم ليرضوكم

۲_ مومنين كے اندر منافقين كى نسبت ناخوشى اور غصے كا وجود _يحلفو ن بالله لكم ليرضوكم

۳_منافقين كا مومنين كے اعتقادات و نظريات اور اسلامى مكتب كى اقدارسے سوء استفادہ كرنا _

يحلفون بالله لكم ليرضوكم

۱۶۲

منافقين كا مومنين كے سامنے خدا تعالى كى قسم كھانا (يحلفون باللہ) كہ جسكى مومنين كے يہاں خاص اہميت ہے مندرجہ بالا نكتے پر دلالت كرتا ہے_

۴_خدا تعالى كا مومنين كو منافقين كى جھوٹى قسموں كے بارے ميں خبردار كرنا _يحلفون بالله لكم ليرضوكم

۵_ منافقين اپنے افكار اور اہداف كے مومنين كے سامنے واضح ہوجانے سے پريشان تھے _*

يحلفون بالله لكم ليرضوكم

منافقين كے قسم اٹھانے سے مندرجہ بالا نكتہ حاصل ہوتا ہے _

۶_ خداتعالى كى طرف سے منافقين كو ان كے خدا و رسول كى خوشنودى پر لوگوں كى خوشنودى كو ترجيح دينے پر توبيخ _

يحلفون بالله لكم ليرضوكم و الله و رسوله احق ان يرضوه

۷_ رسول خدا كى خوشنودى حاصل كرنا خدا كى خوشنودى حاصل كرنے كے مترادف ہے _

و الله و رسوله احق ان يرضوه

'' يرضوہ '' ميں ضمير مفرد كا استعمال بتاتا ہے كہ رسول خدا كى خوشنودى خدا كى خوشنودى ہے اوران ميں كوئي فرق نہيں ہے _

۸_ خدا و رسول كى خوشنودى حاصل كرنا اور اسے دوسروں كى خوشنودى پر ترجيح دينا ضرورى ہے _

و الله و رسوله احق ان يرضوه

كلمہ '' احق '' سے ضرورى ہونا سمجھ ميں آتا ہے_

۹_ منافقين مشركانہ مزاج ركھتے تھے _يحلفون بالله لكم ليرضوكم و الله و رسوله احق ان يرضوه

منافقين كا لوگوں كى خوشنودى حاصل كرنے كى كوشش كرنا ( ليرضوكم ) اور خداتعالى كى خوشنودى سے غفلت كرنا ( و الله و رسولہ احق ان يرضوہ ) ا ن كے شرك آلود مزاج كا پتا ديتا ہے _

۱۰_ پيغمبر اكرم(ص) كا عظيم مرتبہ اور خداتعالى كے يہاں آپكا (ص) خاص مقام _

و الله و رسوله احق ان يرضوه

۱۱_ كوئي شخص حتى كہ پيغمبراكرم (ص) بھى خداتعالى كے ہمتا اور برابر نہيں ہيں _و الله ورسوله احق ان يرضوه

تثنيہ كى ضمير ( يرضوہما ) كى بجا ے ضمير مفرد (يرضوہ ) كا استعمال ممكن ہے مندرجہ بالا نكتے كى طرفت اشارہ ہو _

۱۲_ سچے مومنين كا اصلى ہدف خدا و رسول كى رضا حاصل كرنا ہے نہ دوسرں كى _و الله ورسوله احق ان يرضوه

۱۶۳

۱۳_ واقعى ايمان كا تقاضا ہے، خدا و رسول كى خوشنودى حاصل كرنے كى كوشش كرنا _

والله و رسوله احق ان يرضوه ان كانوا مؤمنين

۱۴_ خدا و رسول كى خوشنودى حاصل كرنے كى بجائے لوگوں كى خوشنودى حاصل كرنے كى كوشش كرنا منافقت اور بے ايمانى كى علامت ہے _يحلفون بالله لكم ليرضوكم و الله و رسوله احق ان يرضوه ان كانوا مؤمنين

آنحضرت(ص) :آپكا(ص) مقام ۱۰ ; آپكي(ص) خوشنودى ۷،۱۳; آپكى (ص) خوشنودى كى اہميت۸

اقدار :ان سے سوء استفادہ كرنا۳

ايمان :اسكے آثار ۱۳; بے ايمانى كى نشانياں ۱۴

توحيد :توحيد ذاتى ۱۱

خداتعالى :اس كا بے مثال ہونا ۱۱; اس كا خبردار كرنا ۴;اسكى خصوصيات ۱۱; اس كى خوشنودى ۱۳; اسكى خوشنودى كا برتر ہونا ۶;اسكى خوشنودى كى اہميت ۶، ۸،۱۴; اسكى خوشنودى كے عوامل ۷;اسكى طرف سے مذمت ۶

لوگ:انكى خوشنودى كو ترجيح دينا ۱۴; انكى خوشنودى كو ترجيح دينے كى مذمت ۶

مومنين :انكو خبردار كرنا ۴;انكى منافقين سے نارضايتى ۲; ان كے اہداف ۱۲; يہ اور پيغمبراكرم(ص) كى خوشنودى ۱۲; يہ اور خداتعالى كى خوشنودى ۱۲; يہ اور لوگوں كى خوشنودى ۱۲

منافقين :انكا سوء استفادہ كرنا ۳;انكا شرك ۹; انكوا فشا كرنا ۵; انكى پريشانى ۵;انكى جھوٹى قسم ۱،۴; انكى خصوصيات ۹; انكى مذمت ۶; يہ اور مومنين ۳،۵ ; يہ اور مومنين كى خوشنودى ۱

منافقت :اسكى علامتيں ۱۴

۱۶۴

آیت ۶۳

( أَلَمْ يَعْلَمُواْ أَنَّهُ مَن يُحَادِدِ اللّهَ وَرَسُولَهُ فَأَنَّ لَهُ نَارَ جَهَنَّمَ خَالِداً فِيهَا ذَلِكَ الْخِزْيُ الْعَظِيمُ )

كيا يہ نہيں جانتے ہيں كہ حو خدا ورسول سے مخالفت كرے گااس كے لئے آبش جہنم ہے اور اسى ميں ہميشہ رہنا ہے اور يہ بہت بڑى رسوائي ہے_

۱_ خدا ورسول كے مقابلے ميں مورچہ بندى كرنے اور انكے ساتھ دشمنى كرنے كالازمہ ہميشہ كيلئے آتش جہنم ميں رہنا ہے _

من يحادد الله و رسوله فان له نار جهنم خالداً فيه

۲_ خدا ورسول كے خلاف خصمانہ موقف اختيار كرنے پر خداتعالى كى طرف سے منافقين كو سخت تنبيہ _

الم يعلموا ...ذلك الخزى العظيم

۳_ پيغمبراكرم(ص) كو اذيت پہنچانا اور آپكى (ص) عيب جوئي كرنا خدا تعالى كے مقابلے ميں مورچہ بند ہونے كے مترادف ہے_و منهم الذين يؤذون النبى ...من يحاددالله و رسوله

مندرجہ بالا نكتہ اس وجہ سے ہے كہ خداتعالى نے منافقين كے غلط كاموں كو بيان كرنے كے بعد ان كے سارے كا موں كو(من يحاددالله و رسولہ) سے تعبير كيا ہے _

۴_ پيغمبر اكرم(ص) كو خدا تعالى كے يہاں بڑى عزت اور بلند مقام حاصل ہے _من يحادد الله و رسوله

مندرجہ بالا نكتہ اس بات سے حاصل ہوتا ہے كہ پيغمبر(ص) كے ساتھ دشمنى كو خدا كے ساتھ دشمنى شمار كيا گيا ہے _

۵_ منافقين ہميشہ آتش جہنم ميں رہيں گے _من يحادد الله و رسوله فان له نار جهنم خالداً فيه

گذشتہ آيات اور بعد والى آيت چونكہ منافقين كے كردار كے بارے ميں ہے اس سے مندرجہ بالا نكتہ حاصل ہوتا ہے _

۶_ منافقين كا خدا و پيغمبر (ص) كے مقابلے ميں مورچہ بند ہونا باوجود اس كے كہ وہ اسكے دردناك انجام سے واقف ہيں ، تعجب آور ہے_الم يعلموا انه من يحادد الله و رسوله فان له

۱۶۵

نار جهنم

مندرجہ بالا نكتہ حاصل ہونے كى وجہ يہ ہے كہ ''الم يعلم '' توبيخ ہے اور ايسى توبيخ اس وقت كى جاتى ہے جب مخاطبين آگاہ ہوں اور آگاہى كے بعد انہيں غلط كام انجام نہيں دينا چائے تھا _

۷_ آخرت كى سخت سزائيں انسان كے اپنے اعمال كا نتيجہ ہيں _من يحادد الله و رسوله فان له نار جهنم

۸_ جہان آخرت ميں انسان حتى كہ جہنميوں كى دائمى زندگى _نار جهنم خالداً فيه

۹_ آتش جہنم ميں انسان كا ہميشہ رہنا بڑى رسوائي اور واقعى ذلت ہے _فان له نار جهنم خالداً فيها ذلك الخزى العظيم

۱۰_ جھوٹى قسم اور خدا و رسول كى خوشنودى سے توجہ ہٹا كر لوگوں كے سامنے اپنى آبرو محفوظ كرناآخرت ميں ذلت و رسوائي كا موجب ہے _يحلفون بالله لكم فان له نار جهنم ذلك الخزى العظيم

۱۱_ انسانوں كى ہدايت ميں ، امور كے انجام كى ياد دہانى كا اثر _الم يعلموا انه من يحادد الله نار جهنم ...ذلك الخزى العظيم

آبرو :جھوٹى آبرو ۱۰

آنحضرت (ص) :آپ(ص) كامقام ۴; آپ(ص) كواذيت دينا ۳; آپ(ص) كى عيب جوئي كرنا ۳

امور :تعجب آور امور ۶

جہنم :اس ميں ذلت ۹; اس ميں ہميشہ رہنا ۹;اس ميں ہميشہ رہنے كے اسباب ۱; اس ميں ہميشہ رہنے والے ۵

جہنمى لوگ ۵:انكا ہميشہ رہنا ۸

خداتعالى :اسكى تنبيہ ۲; اسكى خوشنودى سے بے توجہ ہونے كے اثرات ۱۰

دشمني:حضرت محمد (ص) كے ساتھ دشمنى ۲،۶;حضرت محمد (ص) كے ساتھ دشمنى كے اثرات ۱;خدا تعالى كے ساتھ دشمنى ۲، ۳،۶ ; خدا تعالى كے ساتھ دشمنى كے آثار ۱

ذلت :اخروى ذلت كے عوامل ۱۰; اسكے عوامل ۹

۱۶۶

زندگي:اخروى زندگى كا دائمى ہونا ۸

سزا :اخروى سزا كے اسباب ۷; سزا كا نظام ۷

عمل :اسكے آثار ۷; اسكى سزا ۷

قسم :جھوٹى قسم كے آثار ۱۰

منافقين :انكا آگاہ ہونا ۶; انكا انجام ۶; انكو تنبيہ ۲ ;انكى دشمنى ۲،۶;يہ حہنم ميں ۵

ہدايت :اس كا ذريعہ ۱۱

ياد دہانى :اسكے آثار ۱۱; امور كے انجام كى ياد دہانى ۱۱

آیت ۶۴

( يَحْذَرُ الْمُنَافِقُونَ أَن تُنَزَّلَ عَلَيْهِمْ سُورَةٌ تُنَبِّئُهُمْ بِمَا فِي قُلُوبِهِم قُلِ اسْتَهْزِئُواْ إِنَّ اللّهَ مُخْرِجٌ مَّا تَحْذَرُونَ )

منافقين كو يہ خوف بھى ہے كہ كہيں كوئي سورہ نازل ہو كر مسلمانوں كو ان كے دل كے حالات سے ابخر نہ كردے تو آپ كہہ ديجدے كہ تم اور مذاق اڑاؤ اللہ بہر حال اس چيز كو منظر عام پرلے آئے گا جس كا تمھيں خطرہ ہے_

۱_صدر اسلام كے منافقين كو وحى كے ذريعہ اپنے رازوں كے افشا ہوجانے كا خطرہ _

يحذر المنافقون ان تنزل عليهم سورة تنبئهم بما فى قلوبهم

۲_ منافقين كا اس بات سے آگاہ ہونا كہ خدا تعالى ان كے دلوں كے راز جانتا ہے _

يحذر المنافقون ان تنزل عليهم سورة تنبئهم بما فى قلوبهم

اس بات ميں كوئي شك نہيں كہ منافقين كے خوف كى اساس كئي امور ہيں ان ميں سے ايك انكا اس بات سے آگاہ ہونا ہے كہ خداتعالى ان كے دلوں كے راز جانتا ہے _

۳_ پيغمبراكرم (ص) كى حقانيت اور آپ (ص) كا وحى كے ساتھ

۱۶۷

رابطہ منافقين كيلئے ثابت تھا _*يحذر المنافقون ان تنزل عليهم سورة تنبئهم بما فى قلوبهم

منافقين كو قرآن كے ذريعے رازوں كے افشا ہونے كا خوف اشارة ً بتاتا ہے كہ وہ لوگ پيغمبر (ص) كے وحى كے ساتھ رابطے كو مسلم سمجھتے تھے_

۴_ وحى وقرآن كے ذريعے منافقين كے دلوں كى نيتوں كا فاش ہونا _يحذرالمنافقون ان تنزل عليهم سورة تنبئهم بما فى قلوبهم

ہو سكتا ہے منافقين كا خوف اس بات كى علامت ہو كہ قرآن كريم پہلے بھى ان كے راز افشا كرچكا ہے _

۵_ قرآن كريم كامعاشرہ كى ضروريات و واقعات كے ساتھ ہم آہنگ اور بالتدريج نزول_

يحذر المنافقون ان تنزل عليهم سورة تنبئهم بما فى قلوبهم

۶_ منافقين كي، اپنے اعتقادات اور باتوں كو عوام سے مخفى ركھنے كى كوشش _

يحذر المنافقو ن ان تنزل عليهم سورة تنبئهم بما فى قلوبهم

۷_ لفظ '' سورة '' اور قرآن كى بعض آيات ميں اس كا استعمال اس بات كى دليل ہے كہ عصر وحى ميں يہ اصطلاح رائج اور متعارف تھى _يحذر المنافقون ان تنزل عليهم سورة

۸_ پيغمبراكرم (ص) كو منافقين كے مقابلے ميں موقف اختيار كرنے اور انہيں انكے رازوں كے افشاكرنے كى دھمكى دينے كا حكم _يحذر المنافقون قل استهزء وا ان الله مخرج ما تحذرون

۹_ منافقين كا اسلام اور پيغمبراكرم(ص) كا مذاق اڑانا _يحذر المنافقون قل استهزء و

۱۰_ نفاق اور دين كے بارے ميں دودلى دين سے مذاق ہے _يحذر المنافقون ...قل استهزء و

'' استہزء وا '' سے پہلے منافقين كى كوئي ايسى خاص بات ذكر نہيں ہوئي جو ان كے مذاق اڑانے كا پتا ديتى ہو اس بناپر احتمال ہے كہ خود منافقت ہى استہزا اور مذاق اڑانا ہو _

۱۱_ منافقين كے چھپانے كى خواہش كے باوجود خداتعالى كى طرف سے ان كے خيانت كارانہ اسرار كے حتمى طور پر افشاء كرنے پر زور _يحذر المنافقون ان الله مخرج ماتحذرون

۱۲_ ارادہ خدا كا لوگوں كى خواہشات پر غالب آنا_يحذر المنافقون ان الله مخرج ما تحذرون

۱۶۸

آنحضرت (ص) :آپ (ص) اور منافقين ۸ ;آپكا (ص) مذاق اڑانے والے ۹; آپ(ص) كى دھمكياں ۸; آپكى (ص) ذمہ دارى ۸

اسلام :اس كامذاق اڑانے والے ۹

خداتعالى :اس كى طرف سے ر از افشا كرنا ۱۱;اسكے ارادہ كى حاكميت ۱۲

دين :دين كا مذاق اڑانا ۱۰

دينداري:اس ميں منافقت ۱۰

سورہ :سورہ ايك اصطلاح ۷; سورہ صدر اسلام ميں ۷

قرآن كريم :صدر اسلام ميں اسكى سورتيں ۷;قرآن كريم كا كردار ۴; قرآن كريم كے بالتدريج نازل ہونے كا فلسفہ ۵

منافقين :انكا مذاق اڑانا ۹;انكو دھمكى ۸; انكى آگاہى ۲; انكى رازدارى ۶; انكے راز كا افشا كرنا ۱،۴،۸،۱۱; صدر اسلام كے منافقين كى پريشانى ۱;يہ اور اسلام ۹;يہ اورحضرت محمد (ص) ۸، ۹; يہ اورحضرت محمد (ص) پر وحى ۳;يہ اورحضرت محمد (ص) كى حقانيت ۳; يہ اور خداتعالى كا علم غيب ۲;يہ اور عقيدہ كو چھپانا ۶

وحى :اسكا كردار ۱،۴

آیت ۶۵

( وَلَئِن سَأَلْتَهُمْ لَيَقُولُنَّ إِنَّمَا كُنَّا نَخُوضُ وَنَلْعَبُ قُلْ أَبِاللّهِ وَآيَاتِهِ وَرَسُولِهِ كُنتُمْ تَسْتَهْزِئُونَ ) (٦٥)

اور اگر اپ ان سے بازپرس كريں گے تو كہيں گے كہ ہم توصرف بات چيت اور دل لگى كررہے تھے تو آپ كہہ ديجئے كہ كيا اللہ اور اس كى آيات اور رسول كے بارے ميں مذاق اڑارہے تھے_

۱_ اگر منافقين سے انكے عمل، كردار او رناروا باتوں كےبارے ميں باز پرس كى جاتى تو جھوٹ بولتے ہوئے

۱۶۹

اسكے ہنسى مذاق اور كھيل تماشا ہونے كا اظہار كرتے_يقولون هو اذن ...و لئن سألتهم ليقولن انما كنا نخوض و نلعب

۲_ اپنے نظريات اور ناروا باتوں كى تأويل كرنا منافقين كا شيوہ ہے _ليقولن انما كنا نخوض و نلعب

۳_ صدر اسلام كے سازش كرنے والے منافقين كا مسلمانوں كى قدرت كے مقابلے ميں كمزور ہونا _

و لئن سا لتهم ليقولن انما كنا نخوض و نلعب

منافقين كا تاويليں كرنا، جو ايك قسم كا پيچھے ہٹنا ہے، مسلمانوں كے مقابلے ميں ان كى كمزورى كى علامت ہے _

۴_ خداتعالى نے منافقين كى طرف سے مستقبل ميں اپنى خيانتوں كى تاويليں كرنے كا پردہ چاك كرديا_

و لئن سألتهم ليقولن انما كنا نخوض و نلعب

۵_ پيغمبراكرم (ص) كو، منافقين كو اس وجہ سے توبيخ كرنے كا حكم كہ وہ دين كو بازيچہ اطفال شمار كرتے ہيں اور الہى اقدار كا مزاق اڑاتے ہيں _قل ابالله و آياته و رسوله كنتم تستهزء ون

۶_ دينى اقدار كو بازيچہ اطفال قرار دينا حرام ہے _ليقولن انما كنا نخوض و نلعب قل ابالله وآياته و رسوله كنتم تستهزء ون

۷_دينى اقدار كو كھيل تماشا بنانا ، نفاق كى علامت اور منافقوں كى روش ہے_ليحذر المنافقون ...ليقولن انما كنا نخوض ونلعب ...كنتم تستهزئون

۸_ منافقين كى بے شرمى اور جھوٹ بولنے اور دھوكہ دہى پرانكا اصرار حتى كہ ان كے اسرار اور سازشوں كے افشا كئے جانے كے بعد بھى _ولئن سألتهم ليقولن انما كنا نخوض و نلعب قل ابالله و آياته و رسوله كنتم تستهزء ون

ہو سكتا ہے جملہ ''قل ابا لله '' منافقين كى طرف سے '' نخوض و نلعب '' كے دعوے كا مسترد كرنا ہو يعنى وہ اب بھى اس بات كے ذريعے دھوكہ دينا چاہتے ہيں _

آنحضرت(ص) :آپ(ص) كى ذمہ دارى ۵

احكام :۶

اسلام :صدر اسلام كى تاريخ ۳

خد اتعالي:اسكى طرف سے راز افشا كرنا ۴

۱۷۰

دين :اسكى اہانت كا جرم ۶;اسكے ساتھ كھيلنا ۷; اسكے ساتھ كھيلنے كا حرام ہونا ۶

قرآن كريم:اسكى پيشگوئياں ۴

محرّمات :۶

منافقين :انكا تأويليں كرنا ۱،۲،۴;انكا جھوٹ بولنا ۱،۸; انكا دين كے ساتھ كھيلنا ۵;انكا سلوك ۲،۷; انكا مكر۸;انكامواخذہ ۱; انكا ناپسنديدہ عمل ۱; انكا نفاق ۸; انكى بے حيائي ۸;انكى صفات ۸; انكى مذمت ۵ ;انكى ناپسنديدہ باتيں ۱،۲; انكے راز كا افشا كرنا ۴،۸; صدر اسلام كے منافقين كا كمزور ہونا ۳; يہ اور اقدار كا مذاق اڑانا ۵

نفاق:اسكى علامتيں ۷

آیت ۶۶

( لاَ تَعْتَذِرُواْ قَدْ كَفَرْتُم بَعْدَ إِيمَانِكُمْ إِن نَّعْفُ عَن طَآئِفَةٍ مِّنكُمْ نُعَذِّبْ طَآئِفَةً بِأَنَّهُمْ كَانُواْ مُجْرِمِينَ )

تو اب معذرت نہ كرو _ تم نے ايمان كے بعد كفر اختيار كيا ہے _ہم اگر تم ميں كى ايك جماعت كو معاف بھى كرديں تو دورسرى جماعت پر ضرور عذاب كريں گے كہ يہ لوگ مجرم ہيں _

۱_ صدر اسلام كے منافقين كى طرف سے اپنے خيانتكارانہ اسرار كے افشا ہوجانے كے بعد اپنے غلط كردار سے عذرخواہي_

لا تعتذروا قد كفرتم بعد ايمانكم

۲_ اسلام اور پيغمبر(ص) كامذاق اڑانے والے منافقين كے عذر كا قبول نہ كيا جانا _

كنتم تستهزء ون _ لا تعتذروا قد كفرتم بعد ايمانكم

۳_ اسلام اور پيغمبر(ص) كے خلاف سازشيں كرنے سے صدر اسلام كے منافقين كا كفر بر ملا ہوگيا _

لا تعتذروا قد كفرتم بعد ايمانكم

۴_ صدر اسلام كے منافقين وہ لوگ تھے جنہوں نے آغاز ميں اسلام كو قبول كيا ليكن بعد ميں كفر كے گرويدہ ہو كر مرتد ہوگئے _لا تعتذروا قد كفرتم بعد ايمانكم

۵_ ظاہرى ايمان كے بعد منافقين كا كفر ان كى توبہ كے

۱۷۱

قبول ہونے سے ركا وٹ بنا_لا تعتذروا قد كفرتم بعد ايمانكم

۶_ منافقين كا عذر، عذر گنا ہ بدتر از گناہ تھا اور انكے اندرونى كفر كے برملا ہونے كا باعث بنا _

انما كنا نخوض و نلعب لا تعتذروا قد كفرتم بعد ايمانكم

۷_ خداتعالى كى طرف سے بعض منافقين كے بخشے جانے كے امكان كا اعلان اور بعض دوسروں كو حتمى عذاب كا وعدہ _

ان نعف عن طائفة منكم نعذب طائفة

۸_ منافقين كے سرغنہ افراد اور معاشرے كى تباہى كے اصلى مجرم قابل بخشش نہيں ہيں اور سزاكے مستحق ہيں _

ان نعف عن طائفة منكم نعذب طائفة بانهم كانوا مجرمين

بعض منافقين كے عذاب كى وجہ يوں بيان كرنا كہ يہ لوگ مجرم اور تباہى پھيلانے والے ہيں اور اسكے مقابلے ميں دوسروں كى بخشش ہو سكتا ہے اس حقيقت كى غماز ہو كہ منافقين كے سرغنہ افراد اور اصلى مجرم قابل بخشش نہيں ہيں اور انہيں سزا دينا ضرورى ہے _

۹_ بعض منافقين كى سزا كا ا س لئے نا قابل بخشش ہونا كہ وہ اپنے جرم پر ڈٹے ہوئے ہيں _

ان نعف عن طائفة منكم نعذب طائفة بانهم كانوا مجرمين

مندرجہ بالا نكتہ اس چيز سے حاصل ہوتا ہے كہ ''بانہم ...'' ''نعذب'' كى علت ہے اور ''ہم كانوا مجرميں '' استمرار پر دلالت كرتا ہے_

۱۰_ خداتعالى كى طرف سے بعض منافقين كے مسلسل جرم كا ارتكاب نہ كرنے كى وجہ سے بخشے جانے كے امكان كا اعلان_ان نعف عن طائفة منكم نعذب طائفة بانهم كانوا مجرمين

چونكہ خداتعالى نے بعض منافقين كے ناقابل بخشش ہونے كى علت يہ قرار دى ہے كہ وہ جرم كا مسلسل ارتكاب كر رہے ہيں اس كا مطلب يہ ہے كہ دوسروں كے بخشے جانے كى وجہ انكا جرم پر اصرار نہ كرنا ہے _

۱۱_ جرم كا مسلسل ارتكاب درگاہ الہى ميں انسان كى توبہ كے قبول ہونے ميں ركاوٹ ہے_

لا تعتذروا ...نعذب طائفة بانهم كانوا مجرمين

۱۲_ منافقين ، خيانت اور جرائم كے ارتكاب كے لحاظ سے مختلف درجات كے حامل تھے _

ان نعف عن طائفة منكم نعذب طائفة بانهم كانوا مجرمين

۱۷۲

۱۳_انسان كے جرائم ، اسكى سزا اور عذاب الہى كا اصلى سرچشمہ ہيں _نعذب طائفة بانهم كانوا مجرمين

۱۴_ سازش كرنے والے منافقين دنيا ميں بھى سزا اور عذاب كے مستحق ہيں اور خداتعالى كى طرف سے ان ميں سے بعض كو دنيا ميں سزا نہ دينا كسى مصلحت اور حكمت كى وجہ سے ہے _*

ان نعف عن طائفة منكم نعذب طائفة بانهم كانوا مجرمين

ہوسكتا ہے عفو اور عذاب سے مراد دنياوى عفو و عذاب ہوں نہ اخروي، اس صورت ميں عقلى طور پر ايك گروہ كو بخش دينا كسى مصلحت كى وجہ سے ہے _

۱۵_ خداتعالى كے كام حكمت اور مصلحت كے تابع ہيں _نعذب طائفة بانهم كانوا مجرمين

۱۶_ منافقين كيلئے خدا تعالى كى طرف پلٹنے كا راستہ كھلا ہے_ان نعف عن طائفة

مندرجہ بالا نكتہ اس بنا پر ہے كہ '' عفو'' سے مراد منافقين كے گناہوں كى بخشش ہو ، دنيوى بھى اور اخروى بھى ، كہ اس صورت ميں آيت مباركہ نے بخشش كے امكان كو بيان كركے ان كے پلٹنے كيلئے راستہ كھلا ركھا ہے _

۱۷_ بعض منافقين كو مصلحت كى بنا پر بخشنے اور بعض كو سزادينے ميں پيغمبر اكرم (ص) اور معاشرے كے رہبر كا كردا ر_

ان نعف نعذب

يہ ديكھتے ہوئے كہ ہوسكتا ہے عفو اور عذاب سے مراد دنياوى ہوں نيز الغاء خصوصيت اور عفو و سزا كا حكم دينے كو اسلامى معاشرے كے رہبر تك تعميم دينے سے مندرجہ بالا نكتہ حاصل ہوتا ہے _

۱۸_ امام محمد باقر(ع) سے الله تعالى كے فرمان( لا تعتذروا قد كفرتم بعد ايمانكم ) كے بارے ميں روايت كى گئي ہے كہ آپ نے فرمايا:هؤلا ء قوم كانوا مؤمنين صادقين ارتابوا و شكوا و نافقوا بعد ايمانهم ''يہ سچے مومنين تھے جو شك و ترديد كا شكار ہوكر ايمان كے بعد منافق ہوگئے _(۱)

اسلام :اس كا مذاق اڑانے والے ۲; صدر اسلام كى تاريخ ۴

توبہ :اسكے قبول ہونے كے موانع ۱۱

جرائم :ان پر اصرار كے اثرات۹، ۱۱; انكے اثرات ۱۳; ناقابل بخشش جرائم۸

____________________

۱) تفسير قمى ج ۱ ص ۳۰۰ _ نور الثقلين ج ۲ ص ۲۳۸ح ۲۵۵_

۱۷۳

خداتعالى :خدا كا عذاب ۱۳;خدا كى دھمكى ۷;خدا كى بخشش ۷،۱۰;خدا كے كاموں كى حكمت ۱۵

دينى راہنما:ان كے اختيارت ۱۷; يہ اور منافقين ۱۷

روايت :۱۸

سزا:اسكے مستحقين ۸; دنياوى سزا كے مستحقين ۱۴;سزا دينے ميں مصلحت ۱۴

عذاب :اسكے اسباب ۱۳

عذر :اسكے قبول ہونے كے موانع ۱۱;عذر گناہ بدتر از گناہ ۶

كفر :اسكے آثار۵

گناہ :اس پر اصرار كے اثرات ۹،۱۱

مجرمين :انكى سزا ۸

محمد (ص) :آپ(ص) اور منافقين ۱۷;آپكا (ص) مذاق اڑانے والے ۲; آپ(ص) كے اختيارات ۱۷

مسلمان :صدر اسلام كے مسلمانوں ميں منافقت ۱۸

منافقت :منافقين كے سرغنہ افراد كى سزا ۸

منافقين :ان سے درگذر كرنا ۱۷;انكا عذر پيش كرنا ۶; انكا ناپسنديدہ عمل ۱; انكو افشا كرنا ۳; انكى بخشش ۷،۱۰; انكى دنياوى سزا ۱۴; انكى سازش ۳; انكى سزا ۹،۱۷;ان كے افشا ہونے كا پيش خيمہ۶; ان كے راز كا افشا كرنا ۱;ان كے عذاب كا حتمى ہونا ۷; ان كے عذر كارد كرنا ۲; ان كے عذر كے قبول ہونے كے موانع ۵ ;ان كے گروہ ۱۲ ;سازش كرنے والے منافقين كى سزا ۱۴;صدر اسلام كے منافقين كا اسلام ۴; صدر اسلام كے منافقين كا عذر پيش كرنا ۱; صدر اسلام كے منافقين كا مرتد ہوجانا ۴;مجرم منافقين ۱۲;يہ اور اسلام ۳; يہ اور توبہ ۱۶; يہ اور حضرت محمد(ص) ۳

سزا كا نظام :۱۷

۱۷۴

آیت ۶۷

( الْمُنَافِقُونَ وَالْمُنَافِقَاتُ بَعْضُهُم مِّن بَعْضٍ يَأْمُرُونَ بِالْمُنكَرِ وَيَنْهَوْنَ عَنِ الْمَعْرُوفِ وَيَقْبِضُونَ أَيْدِيَهُمْ نَسُواْ اللّهَ فَنَسِيَهُمْ إِنَّ الْمُنَافِقِينَ هُمُ الْفَاسِقُونَ )

منافق مرد اور منافق عورتيں آپس ميں سب ا يك د وسرے سے ہيں _ سب برائيوں كا حكم ديتے ہيں اور نيكيوں سے روكت ہيں اور اپنے ہاتھوں كو راہ خدا ميں خرچ كرنے سے روكے رہتے ہيں _ انھوں نے اللہ كو بھلا ديا ہے تو اللہ نے انھيں بھى نظر انداز كر ديا ہے كہ منافقين ہى اصل ميں فاسق ہيں _

۱_ عصر پيغمبر(ص) كے منافقين كے درميان ، منافق عورتوں كا وجود _و المنافقون و المنافقات

۲_ اسلام ومسلمين كے خلاف صدر اسلام كے منافق مردوں اور عورتوں كى ہم آہنگى _

والمنافقون والمنافقات بعضهم من بعض يأمرون بالمنكر

۳_ جرم نفاق كى سزا ميں منافق مردوں اور عورتوں كا برابر ہونا _نعذب طائفة بانهم مجرمين _ المنافقون و المنافقات بعضهم من بعض

۴_ منافق عورتوں كے سياسي، اجتماعى اور دينى كردار اور موقف كى اتنى ہى اہميت ہے جتنى منافق مردوں كے كردار اور موقف كى ہے _المنافقون و المنافقات بعضهم من بعض يأمرون بالمنكر

منافق عورتوں كا منافق مرودں كے ساتھ ذكر كيا جانا اور انكا مردوں كے ہم پلہ شمار ہونا مندرجہ بالانكتے پر دلالت كرتا ہے _

۵_ منافقين كے درميان گہرے تعلق اور مضبوط رابطے كا وجود _المنافقون والمنافقات بعضهم من بعض

۱۷۵

۶_ بعض منافقين كا اپنى رفتارو كردار ميں مستقل نہ ہونا اور انكا نفاق كے سرغنہ افراد سے متاثر ہونا _بعضهم من بعض

مندرجہ بالا نكتہ اس بنا پر ہے كہ من ''نشويہ '' ہو كہ اس صورت ميں آيت دلالت كرتى ہے كہ بعض منافقين اپنا نفاق دوسروں سے ليتے تھے_

۷_ منافقين كے دوگروہ تھے تاثير گزار اور لائن دينے والے اور اثر پذير اور لائن لينے والے_

المنافقون والمنافقات بعضهم من بعض

مندرجہ بالا نكتہ ''من ''سے استفادہ ہوتا ہے كہ جو ابتدائيت ( نشويہ ) كيلئے ہے_

۸_ غير اصلى اور تاثير پذير منافقين كے بخشے جانے كا امكان اور اصلى اور لائن دينے والے منافقين كا غير قابل بخشش ہونا _*ان نعف عن طائفة ...نعذب طائفة ...بعضهم من بعض

'' بعضہم من بعض'' بعض منافقين كے دوسرے بعض كے تحت تاثير ہونے پر دلالت كرتا ہے نيز يہ آيت سابقہ آيت كى تفسير ہے اور ايك گروہ كى بخشش اور دوسرے گروہ كى سزا كو بيان كررہى ہے _

۹_ منافقين كا شيوہ ہے غلط اور برے كاموں كو ترويج دينا اور معروف ( اقدار اور نيكياں ) كے معرض وجود ميں آنے كو روكنا _المنافقون والمنافقات يا مرون بالمنكر و ينهوں عن المعروف

۱۰_ بخل اور راہ خدا ميں خرچ نہ كرنا منافقين كى خصلت ہے _المنافقون و المنافقات ...و يقبضون ايديهم

۱۱_ منافقين نہ صرف خود معاشرے كيلئے بھلائي كے كام انجام نہيں ديتے بلكہ دوسروں كو بھى نيك كاموں سے روكتے ہيں _

وينهون عن المعروف و يقبضون ايديهم

۱۲_ اسلام كا معاشرے كى معاشى ضروريات پورى كرنے اور اموال خرچ كرنے كو اہميت دينا _و يقبضون ايديهم

۱۳_ منافقين كا خداتعالى سے غافل ہونے اور اس كو بھلادينے كى وجہ سے اس كى توجہ اور عنايت سے محروم ہونا _

المنافقون والمنافقات ...نسواالله فنسيهم

۱۴_ خداتعالى اور اس كے فرامين سے غفلت انسان سے خداتعالى كى عنايات سلب ہوجانے كا سبب ہے _

نسواالله فنسيهم

۱۵_ انسان كے خدا كے لطف و كرم سے محروم ہونے كا اصلى سبب خود انسان ہے _

۱۷۶

نسواالله فنسيهم

۱۶_ برائي اور فساد( منكر ) كى ترويج اور نيكيوں اور اقدار كو پھيلنے سے روكنا نيز انفاق نہ كرنا خدا سے غافل ہونے كى نشانياں ہيں _يأمرون بالمنكر و ينهون عن المعروف و يقبضون ايديهم نسوا الله

۱۷_ برائي اور فساد ( منكر ) كى ترويج اور نيكيوں اور اقدار كو پھيلنے سے روكنا اور خدا اور اسكے فرامين كو فراموش كردينا منافقين كے كام اور انكى صفات ہيں _المنافقوں ...يا مرون بالمنكر و ينهون عن المعروف و يقبضون ايديهم نسوا الله

۱۸_ خداتعالى كى سزاؤں كا انسان كے اعمال كے ساتھ مناسب ہونا_نسوا الله فنسيهم

۱۹_ انسان كا خدا اور اسكے فرامين كى طرف متوجہ ہونا خدا تعالى كے لطف و كرم كے حصول كاپيش خيمہ ہے_

نسوا الله فنسيهم

جملہ ( نسوا الله ...) كے مفہوم سے مندرجہ بالا نكتہ حاصل كيا گيا ہے _

۲۰_منافقين ، فاسقون كا سب سے واضح نمونہ _ان المنافقين هم الفاسقون

۲۱_برائي ( منكر ) كى ترويج ، نيكيوں كو پھيلنے سے روكنا ، انفاق نہ كرنا اور ياد خدا سے غافل ہو جانا واقعى فسق ہے _

يأمرون بالمنكر و ينهون عن المعروف و يقبضون ايديهم نسوا الله ان المنافقين هم الفاسقون

۲۲_ برائيوں كى ترويج ، نيكيوں كو پھيلنے سے روكنا اور انفاق نہ كرنا جرم اور حتمى عذاب كا سبب ہے_

نعذب مجرمين يا مرون بالمنكر و ينهون عن المعروف و يقبضون ايديهم

آيت شريفہ سابقہ آيت ميں مذكور مجرمين كى خصوصيات بيان كررہى ہے _

۲۳_ عبدالعزيز بن مسلم كہتے ہيں ميں نے الله تعالى كے اس فرمان ( نسوا الله فنسيہم ) كے بارے ميں امام رضا (ع) سے سوال كيا توآپ نے فرمايا:''ان الله تعالى لا ينسى ولا يسهو ...وانما يجازى من نسيه ونسى لقاء يومه بان ينسيهم انفسهم''

خدا تعالى نہ بھولتا ہے اور نہ سہو كا شكار ہو تا ہے بلكہ جولوگ اسے اور روز قيامت كو بھلا ديتے ہيں انہيں اس طرح سزا ديتا ہے كہ خود انہيں اپنے آپ سے بھلا ديتا ہے_(۱)

____________________

۱)عيون اخبار الرضا ج ۱ ص ۱۲۵ ح ۱۸_ نور الثقلين ج ۲ ص ۲۳۹ ح ۲۲۷_

۱۷۷

۲۴_حضرت علي(ع) سے روايت ہے كہ آپ نے اللہ تعالى كے فرمان (انہوں نے خدا كو فراموش كرديا تو خدا نے انہيں فراموش كرديا )كے بارے ميں فرمايا :فانمايعنى انهم نسواالله فى دار الدنيا فلم يعملوا له بالطاعة و لم يؤمنوا به و برسوله فنسيهم فى الآخرة اى لم يجعل فى ثوابه نصيبا فصارو منسيين من الخير'' سوائے اس كے نہيں اس سے خدا تعالى كا مقصود يہ ہے كہ انہوں نے دنيا ميں خدا كو فراموش كرديا اور اسكى اطاعت نہ كى اور اس پر اور اسكے رسول پر ايمان نہ لائے،تو خدا نے بھى قيامت ميں انہيں بھلاديا يعنى اپنے ثواب سے ان كيلئے كوئي حصہ قرار نہ ديا پس وہ خير سے فراموش كرديئے گئے_(۱)

اپنے آپ كو فراموش كرنا:اس كا پيش خيمہ ۲۳

اسلام:اسلام اور اقتصاد۱۲; اسلام كى خصوصيات ۱۲;صدر اسلام كى تاريخ ۱،۲

انفاق:اسكى اہميت ۱۲;اسكے ترك كرنے كے اثرات ۱۶، ۲۱،۲۲

بخيل لوگ :۱۰

برائي :اسكے حكم دينے كا جرم ۹; اسكے حكم دينے كا فسق ہونا ۲۱;اسكے حكم دينے كے آثار ۱۶،۲۲

جرائم :انكے موارد ۲۲;ان ميں تعاون كرنے والوں كو معاف كرنا۸; ناقابل معافى جرائم ۸

خدا تعالي:اس كو فراموش كرنے سے مراد۲۴ ;اس كو فراموش كرنے كى سزا ۲۳; اس كو فراموش كرنے كى علامتيں ۱۶; اس كى سزا ۱۸; اس كو فراموش كرنے كے آثار۱۳،۱۴،۲۱;اسكے كرم سے محروميت كے عوامل ۱۴،۱۵; اسكے لطف و كرم كا پيش خيمہ۱۹

خير:اس سے محروم لوگ ۲۴

ذكر:ذكر خدا كے آثار ۱۹

روايت ،۲۳،۲۴

سزا:اس كا گناہ كے ساتھ مناسب ہونا ۱۸; اس ميں برابرى ۳; سزا كا نظام۳،۱۸

ضروريات:اقتصادى ضروريات پورى كرنا ۱۲

____________________

۱)تفسير عياشى ج ۲ ص ۹۶ح۸۶_ تفسير برہان ج ۲ ص ۱۴۴ ح ۴_

۱۷۸

عذاب:اسكے اسباب ۲۲

عمل :اسكے آثار ۱۵

عورت:صدر اسلام ميں منافق عورتيں ۱،۲; عورت و مرد كا برابر ہونا ۳; منافق عورتوں كا موقف اپنانا ۴; منافق عورتوں كى سزا ۳

غفلت :خدا سے غفلت كے آثار۱۳،۱۴

فاسقين: ۲۰

فساد:فساد پھيلانے كا جرم ۲۲; فساد پھيلانے كى سزا ۲۲

فسق :اسكے موارد ۱۲

قيامت :اسے فراموش كرنے كى سزا ۲۳

لطف خدا :اس سے محروم لوگ ۱۳

منافقت:اسكا جرم ۸

منافقين:ان كا اثر قبول كرنا ۶; ان كا اجتماعى موقف ۴; انكا بخل ۱۰; ان كا سلوك ۹; انكا فسق ۲۰; انكى خصوصيات ۱۱;انكى سزا ۳; انكى صفات ۱۰،۱۷; انكى گھٹيا عادتيں ۱۰; انكى محروميت ۱۳; ان كے جرائم ۹; ان كے روابط ۵; ان كے رہبر ۷;ان كے سرغنہ افراد كى سزا ۸; ان كے گروہ ۷; ان كے ليڈروں كا كردار ۶; دوسروں كى پيروى كرنے والے منافقين ۷; دوسروں كى پيروى كرنے والے منافقين كى بخشش ۸;صدر اسلام كے منافقين ۱; صدر اسلام كے منافقين كى اسلام دشمنى ۲; يہ اور انفاق ۱۰;يہ اور برائي كا حكم دينا ۹،۱۷; يہ اور خدا كو فراموش كرنا ۱۷; يہ اور نيكى سے منع كرنا ۹،۱۱،۱۷

نيكى :

اس سے منع كرنے كا جرم ۹;اس سے منع كرنے كا فسق ہونا ۲۱;اس سے منع كرنے كے آثار ۱۶، ۲۲

۱۷۹

آیت ۶۸

( وَعَدَ الله الْمُنَافِقِينَ وَالْمُنَافِقَاتِ وَالْكُفَّارَ نَارَ جَهَنَّمَ خَالِدِينَ فِيهَا هِيَ حَسْبُهُمْ وَلَعَنَهُمُ اللّهُ وَلَهُمْ عَذَابٌ مُّقِيمٌ )

اور اللہ نے منافق مردوں اور عورتوں سے اور تمام كافروں سے آتش جہنم كا وعدہ كيا ہے جس ميں يہ ہميشہ رہنے والے ہيں _ وہى ان كے واسطے كافى ہے اور ان كے لئے ہميشہ رہنے والا عذاب ہے_

۱_ آتش جہنم ميں ہميشہ رہنا ، خدا تعالى كا منافق مردوں ، عورتوں اور سب كا فروں كو وعدہ _

و عدالله المنافقين و المنافقات و الكفار نار جهنم خالدين فيه

۲_ منافق مرد اور عورتيں خدا تعالى كى سزا كے مستحق ہونے ميں برابر ہيں _

و عدالله المنافقين و المنافقات نار جهنم خالدين فيه

۳_ شرعى ذمہ داريوں كے لحاظ سے مرد و زن برابر ہيں _وعدالله المنافقين والمنافقات نار جهنم خالدين فيه

۴_ كفار اور منافقين كا روز قيامت خدا تعالى كى سخت اور دائمى سزا ميں مساوى ہونا_

و عدالله المنافقين و المنافقات و الكفار نار جهنم خالدين فيها هى حسبهم

۵_ عصر پيغمبر(ص) كے منافقين كے در ميان منافق عورتوں كا وجود_و عدالله المنافقين و المنافقات

۶_ آخرت ميں انسان حتى كہ دوزخيوں كى زندگى بھى دائمى ہوگي_نار جهنم خالدين فيها هى حسبهم

۷_ جہنم كا دائمى عذاب انتہائي سخت سزا اور كفار و منافقين كيلئے كافى ہے_نار جهنم خالدين فيها هى حسبهم

۸_جہنم كا دائمى عذاب ہى منافقين كيلئے كافى سزا ہے اور

۱۸۰

يہى كفر ونفاق كے گناہ كے برابر ہے _و عدالله المنافقين و الكفار نار جهنم خالدين فيها هى حسبهم

۹_ جو منافقين ، خدا ، پيغمبر(ص) اور آيات الہى كا مذاق اڑاتے ہيں خدا تعالى بھى ان كا مذاق اڑاتا ہے_

قل ابالله و آياته و رسوله كنتم تستهزؤن و عدالله المنافقين نار جهنم خالدين فيها هى حسبهم

(وعيد) كى جگہ لفظ ( وعد) كا استعمال نيز ( ہى حسبہم ) كى تعبير ايك قسم كے مذاق اڑانے پر دلالت كرتى ہے اور ہو سكتا ہے يہ منافقين كے خدا و كے مذاق اڑانے كا مناسب جواب ہو_

۱۰_ منافقين و كفار پر خدا تعالى كى نفرين اور لعنت ہے اور وہ اسكى رحمت سے ہميشہ كيلئے محروم ہيں _

المنافقين و الكفار لعنهم الله

۱۱ _ منافقين و كفار پر لعن و نفرين كا جائز ہونا_المنافقين والكفار لعنهم الله

۱۲_ منافقين و كفار كا رحمت الہى سے محروم ہونا ان كيلئے ہميشگى عذاب و رنج و الم كا سبب ہے_

و لعنهم الله و لهم عذاب مقيم

مندرجہ بالا نكتہ اس بنا پر ہے كہ (عذاب مقيم ) نفرين الہى كے نتيجے ميں انكے رحمت سے دور ہونے كى صورت ميں ہو _

۱۳_ آتش جہنم ميں ہميشہ رہنا دوزخيوں كے عادى ہو جانے يا رنج و عذاب كے كم ہو جانے كا سبب نہيں بنے گا_*

نار جهنم خلدين فيها هى حسبهم و لهم عذاب مقيم

(نار جہنم ) كے بعد( و لہم عذاب مقيم ) كا تكرار ہو سكتا ہے اس وہم كو دور كرنے كيلئے ہو كہ دوزخى لوگ اس ميں ہميشہ رہ كر اسكے ساتھ مأنوس ہو جائيں گے_

آيات خدا:ان كا مذاق اڑانے والے ۹

اسلام:صدر اسلام كى تاريخ ۵

جہنم:اس كا ہميشہ رہنا ۷،۸; اس ميں ہميشہ رہنا ۱،۱۳; اس ميں ہميشہ رہنے والے ۱;عذاب جہنم كى خصوصيات ۱۳

جہنمى لوگ:۱

ان كا ہميشہ رہنا ۶; انكا عذاب ۱۳

خدا تعالى :اسكى دھمكياں ۱; اسكى سزائيں ۴; اس كى طرف سے مذاق اڑانا ۹ ; اسكى طرف سے لعنت ۱۰

۱۸۱

رحمت:اس سے محروم لوگ ۱۰، ۱۲;اس سے محروميت كے آثار ۱۲

زندگى :اخروى زندگى كا ہميشہ رہنا ۶

سزا :اخروى سزا كے مستحق ۴; اس كا گناہ كے ساتھ مناسب ہونا ۸;اس كا نظام ۲ ;اسكے درجے ۴;اس ميں برابر ہونا۲;

شرعى ذمہ دارى :اس ميں برابر ہونا ۳;شرعى ذمہ داريوں كا نظام ۳

عذاب :اسكے درجے ۷;اس ميں ہميشہ رہنے كے عوامل ۱۲

عورت:اسكى شرعى ذمہ دارياں ۳; منافق عورتيں جہنم ميں ۱; منافق عورتيں صدر اسلام ميں ۵

كفار:ان پر لعنت ۱۰،۱۱;انكى اخروى سزا ۴; انكى سزا ۷،۸،۱۲;انكى محروميت ۱۰،۱۲ ;ان كے رنج كے اسباب ۱۲; كفار جہنم ميں ۱

كفر:اسكا گناہ ۸

لعنت :جائز لعنت ۱۱; جن لوگوں پر لعنت ہے ۱۰،۱۱

محمد (ص) :آپكا(ص) مذاق اڑانے والے ۹

منافقين :ان پر لعنت ۱۰،۱۱; انكا مذاق اڑانا ۹; انكى اخروى سزا ۴; انكى سزا ۲،۷،۸،۱۲;انكى محروميت ۱۰،۱۲; ان كے رنج كے اسباب ۱۲;انكے مذاق ۹;يہ جنہم ميں ۱

نفاق :اس كا گناہ ۸

۱۸۲

آیت ۶۹

( كَالَّذِينَ مِن قَبْلِكُمْ كَانُواْ أَشَدَّ مِنكُمْ قُوَّةً وَأَكْثَرَ أَمْوَالاً وَأَوْلاَداً فَاسْتَمْتَعُواْ بِخَلاقِهِمْ فَاسْتَمْتَعْتُم بِخَلاَقِكُمْ كَمَا اسْتَمْتَعَ الَّذِينَ مِن قَبْلِكُمْ بِخَلاَقِهِمْ وَخُضْتُمْ كَالَّذِي خَاضُواْ أُوْلَـئِكَ حَبِطَتْ أَعْمَالُهُمْ فِي الُّدنْيَا وَالآخِرَةِ وَأُوْلَئِكَ هُمُ الْخَاسِرُونَ )

تمھارى مثال تم سے پہلے والوں كى ہے جو تم سے زيادہ طاقتور تھے اور تم سے زيادہ مالدار اور صاحب اولاد بھى تھے _ انھوں نے اپنے حصہ سے خوب فائدہ اٹھايا او ر تم نے بھى اسى طرح اپنے نصيب سے فائدہ اٹھايا جس طرح تم سے پہلے والوں نے اٹھايا اور اسى طرح لغو يات ميں داخل ہوئے جس طرح وہ لوگ داخل ہوئے تھے حالانكہ وہى وہ لوگ ہيں جن كے اعمال دنيا اور آخرت ميں برباد ہوگئے اور وہى وہ لوگ ہيں جو حقيقتاً خسارہ والے ہيں _

۱_ كفر و نفاق سابقہ ا متوں ميں بھى تھا _و عد الله المنافقين و المنافقات كالذين من قبلكم

۲_ گذشتہ تاريخ كے منافقين اور كفار كا برا انجام، باوجود اسكے كہ ان كے پاس قدرت و طاقت اور وافر مال و اولاد تھى ،ہرزمانے كے منافقين كو تنبيہ ہے _وعد الله المنافقين كالذين من قبلكمكانوا اشدّ منكم قوة و اكثر اموال

۳_ گذشتہ امتوں كے درميان عصر پيغمبر(ص) كے كفار و منافقين كى نسبت زيادہ طاقتور كفار و منافقين موجود تھے_

كانوا اشد منكم قوة و اكثر اموالا و اولاد

۴_ منافقين و كفار كا اپنى قدرت وطاقت اور زيادہ مال و اولاد پر بھروسہ اور اعتماد _كانوا اشد منكم قوة و اكثراموالا و اولاد

۵_ كوئي چيز حتى كہ برترين فوجى اور اقتصادى طاقت اور بڑى انسانى قوت بھى كفار و منافقين كو عذاب الہى سے بچا نہيں سكتى _وعد الله المنافقين و لهم عذاب مقيم _ كالذين من قبلكم كانوا اشد منكم قوة و اكثر اموالاً و اولاد

فوجى قوت پر '' قوة'' اقتصادى قوت پر ''اموالاً'' اور انسانى طاقت پر '' اولاداً'' دلالت كرتا ہے _

۱۸۳

۶_ ہر امت چاہے وہ مومن ہو يا كافر و منافق، دنياوى زندگى ميں اس كا حصہ اور نصيب ہے _

وعد الله المنافقين كالذين من قبلكم فاستمتعوا بخلاقهم فاستمتعتم بخلاقكم

۷_ كفار كى زيادہ بہرہ مندي; ان كے خلق و خو ، ماديات كے حصول كيلئے كوشش اور قدرتى تحركات كى بدولت ہے نہ خدا تعالى كے ان پر لطف و كرم كا نتيجہ_ *فاستمتعوا بخلاقهم فاستمتعتم بخلاقكم

مندرجہ بالا نكتہ اس بنا پر ہے كہ ہو سكتا ہے ''خلاق'' سے مراد وہ آمدنياں ہوں جو انسان كو اسكى اپنے خلق و خو كى بدولت حاصل ہوتى ہيں _

۸_ منافقين و كفار كا مادى آسائشوں ميں غرق ہونا انكى پرانى اور ہميشہ كى روش ہے_

فاستمتعوا بخلاقهم و خضتم كالذى خاضو

مندرجہ بالا نكتہ اس احتمال كى بنا پر ہے كہ ''خوض '' (غرق ہونا) سے مراد ماديات سے بہرى مندى اور ان كے گرداب ميں غرق ہونا ہو اور ''استمتعوا'' اسى كا قرينہ ہے_

۹_ خدا تعالى كى طرف سے مادى لذتوں اور آسائشوں ميں غرق ہونے كى مذمت _فاستمتعوا بخلاقهم و خضتم كالذى خاضو

يہ نكتہ اس احتمال كى بنا پر ہے كہ ''خوض ''سے مراد مادى آسائشوں ميں غرق ہونا ہو _

۱۰_منافقين و كفار كى ياوا گوئي اور الہى اقدار كا مذاق اڑانا تاريخ ميں ہميشہ انكى عادت رہى ہے_

كالذين من قبلكم و خضتم كالذى خاضو

آيت نمبر ۶۵ ميں منافقين كى يہ بات نقل ہوئي ہے كہ ( انما كنا نخوض و نلعب ) اور خدا تعالى اس آيت ميں فرمارہا ہے ( خضتم كالذى خاضوا) يعنى تمہارى يہ روش تم سے پہلوں ميں بھى موجود تھى _

۱۱_ دنيا و آخرت ميں كفار و منافقين كے اعمال كا بے ثمر اور بے قدر و قيمت ہونا _

و عدالله المنافقين اولئك حبطت اعمالهم فى الدنيا والآخرة

۱۲_ سابقہ كفار و منافقين اپنى مادى آمدنى پر پورے

۱۸۴

بھروسے كے باوجود آخر كار ان سب كو چھوڑ كر كسى توشے كے بغير چلے گئے_

كالذين من قبلكم كانوا اشدمنكم اولئك حبطت اعمالهم فى الدنيا و الاخرة

آيت مباركہ منافقين كو ڈراتے ہوئے ان كيلئے گذشتگان كا انجام بيان كررہى ہے كہ كس طرح وہ اس سب قدرت كے باوجود چلے گئے اور انكى دنياوى كوششيں بارآور ثابت نہ ہوئيں _

۱۳_ الہى اقدار كو ختم كرنے كيلئے پورى تاريخ ميں منافقين و كفار كى سب دسيسہ كاريوں كا ناكام ہوجانا ، انكى راہ پر چلنے والوں كيلئے عبرت ہے_*كالذين من قبلكم اولئك حبطت اعمالهم فى الدنيا و الآخرة

كيوں كہ ہو سكتا ہے ( اعمالہم) ميں اعمال سے مقصود انكى اديان الہى كے مقابلے ميں خيانتكارانہ روشيں ہوں _

۱۴_تاريخ ميں در حقيقت نقصان منافقين و كفار كو ہوا_و عدالله المنافقين اولئك هم الخاسرون

۱۵_ دنياوى لذتوں اور آسائشوں كا اخروى ثواب اور اقدار كے مقابلے ميں ناچيز ہونا _

فاستمتعوا بخلاقهم اولئك حبطت اعمالهم و اولئك هم الخاسرون

باوجود اس كے كہ كفار و منافقين دنيا ميں بہرہ مند تھے خدا تعالى نے انہيں واقعا گھاٹا اٹھانے والے متعارف كرايا ہے كيونكہ انكى دنياوى لذتيں محدود تھيں اور يہ لوگ اخروى ثواب سے بے بہرہ رہے_

اقدار:انكا مذاق اڑانا ۱۰

امتيں :سابقہ امتوں كے كفار ۳; سابقہ امتوں كے منافقين ۳

پاداش :اخروى پاداش كى قدر و قيمت ۱۵

تاريخ :اس سے عبرت ۱۳

ثروت:اس پر بھروسہ كرنا ۴

خدا تعالى :اسكى رحمت كى علامتيں ۷; اسكى سنتيں ۷;اسكى طرف سے مذمت ۹;اسكے عذاب كا حتمى ہونا ۵

دنيا پرستى :اسكى سرزنش ۹

۱۸۵

عبرت :اسكے عوامل۲،۱۳

قدرت:اس پر بھروسہ كرنا ۴

كفار :انكا انجام ۱۲;انكا مذاق اڑانا ۱۰;انكا نقصان اٹھانا ۱۴;انكى اولاد ۲،۴;انكى دنيا پرستى ۸; انكى سازش كا بے اثر ہونا ۱۳; انكى سيرت ۱۰; انكى صفات ۴; انكى قدرت ۴;انكے اموال ۲،۴،۱۲; ان كے انجام سے عبرت ۲; انكے عذاب كا حتمى ہونا ۵;انكے عمل كا ضائع ہونا ۱۱،۱۳; ان كے مادى وسائل ۶،۷; صدر اسلام كے كفار ۳

كفر:اسكى تاريخ ۱

كوشش:اس كے آثار ۷

لذتيں :دنياوى لذتوں كا بے قدر وقيمت ہونا ۱۵

مادى وسائل :ان سے استفادہ ۶; ان كا بے قيمت ہونا ۱۵

منافقت :اسكى تاريخ ۱

منافقين:انكا انجام ۱۲; انكا مذاق اڑانا ۱۰;انكا نقصان اٹھانا ۱۴; انكو تنبيہ ۲;انكى اولاد كى كثرت ۲،۴;انكى ثروت ۲;انكى دنيا پرستى ۸; انكى سازش كا بے اثر ہونا ۱۳; انكى سيرت ۱۰;انكى صفات ۴;انكى قدرت ۴; انكے انجام سے عبرت ۲; انكے عذاب كا حتمى ہونا ۵;انكے عمل كا ضائع ہونا ۱۱; انكے مادى وسائل ۴،۶،۱۲;منافقين صدر اسلام ميں ۳

مومنين :ان كے مادى وسائل ۶

نقصان اٹھانے والے ۱۴

۱۸۶

آیت ۷۰

( أَلَمْ يَأْتِهِمْ نَبَأُ الَّذِينَ مِن قَبْلِهِمْ قَوْمِ نُوحٍ وَعَادٍ وَثَمُودَ وَقَوْمِ إِبْرَاهِيمَ وِأَصْحَابِ مَدْيَنَ وَالْمُؤْتَفِكَاتِ أَتَتْهُمْ رُسُلُهُم بِالْبَيِّنَاتِ فَمَا كَانَ اللّهُ لِيَظْلِمَهُمْ وَلَـكِن كَانُواْ أَنفُسَهُمْ يَظْلِمُونَ )

كيا ان لوگوں كے پاس ان سے پہلے والے افراد قوم نوح، عاد ، ثمود، قوم ابراہيم _ اصحاب مدين اور الٹ دى جانے والى بستيوں كى خبر نہيں آئي جن كے پاس ان كے رسول واضح نشانياں لے كر آئے ادر انھوں نے انكار كرديا_ خدا كسى پر ظلم كرنے والا نہيں ہے لوگ خود اپنے نفس پر ظلم كرتے ہيں _

۱_ خدا تعالى كى طرف سے منافقين كے گذشتہ كفار كے برے انجام سے عبرت حاصل نہ كرنے پر انكى مذمت _

و عدالله المنافقين ألم يأتهم نبأ الذين من قبلهم

۲_ عصر پيغمبر (ص) كے لوگوں كا قوم نوح ، عاد، ثمود ، ابراہيم ، اصحاب مدين اور گذشتگان كے انجام اور ان كے (قوم لوط و غيرہ) تباہ شدہ شہروں سے مطلع ہونا _ألم يا تهم نبأ الذين من قبلهم قوم نوح و المؤتفكت

( ألم يأتہم ) ميں استفہام توبيخ كيلئے ہے اور كفار و منافقين كى اس بنا پر سرزنش كرنا كہ انہوں نے ا پنى پيشرو اقوام كے انجام سے عبرت حاصل نہيں كى اس بات پر دلالت كرتا ہے كہ يہ لوگ ان كے انجام سے مطلع تھے_

۳_ نوح ، عاد ، ثمود ، ابراہيم ، اصحاب مدين اور لوط كى ہلاك شدہ اقوام كى تاريخ انسانوں كيلئے باعث عبرت ہے_

ألم يا تهم نبأ الذين من قبلهم قوم نوح و المؤ تفكت

۴_ انسانوں كى ہدايت كيلئے سابقہ امتوں كى تاريخ اور

۱۸۷

انجام سے استفادہ كرنا ضرورى ہے _ألم يا تهم نبأ الذين من قبلهم قوم نوح و المؤتفكت

مندرجہ بالا نكتہ اس چيز سے حاصل ہوتا ہے كہ خدا تعالى نے انسانوں كى ہدايت كيلئے امتوں كى داستانيں ذكر كى ہيں _

۵_ تاريخ كى كافراقوام كى ہلاكت، تربيت كرنے والے اہم اور فائدہ سے بھر پور وقائع ميں سے ہيں _

الم يا تهم نبأ الذين من قبلهم قوم نوح والمؤتفكت

''نبا '' سے مراد ہے اہم اور بہت مفيد خبر

۶_ منافقين ، عذاب الہى اور اقوام نوح و عاد و ثمود و ابراہيم اور اصحاب مدين جيسے انجام ميں مبتلا ہونے كى زد ميں _

و عدالله المنافقين ألم يا تهم نبأ الذين من قبلهم قوم نوح و اصحب مدين

۷_ تاريخ كى كافر اقوام كى ہلاكت خدا تعالى كے ہر زمانے كے كفار و منافقين كو دنياوى سزا دينے پر قادر ہونے كا ايك نمونہ _

ألم يأتهم نبأ الذين من قبلهم قوم نوح و المؤ تفكت

۸_ بہت سارے شہروں كا عذاب الہى كے نزول كے نتيجے ميں تباہ و برباد ہوجانا_و المؤتفكت

( ائتفاك) كا معنى ہے منقلب ہونا اور الٹ پلٹ جانا بنا براين قرينہ مقام بتاتا ہے كہ ''مؤتفكت'' سے مراد وہ شہر ہيں جو عذاب و قہر الہى كے نتيجے ميں الٹ پلٹ گئے_

۹_ كفار و منافقين كو دنياوى اور اخروى سزا دينا، خدا تعالى كى ناقابل تغيير سنت ہے_

اولئك حبطت اعمالهم فى الدنيا و الآخرة ألم يا تهم نبأ الذين من قبلهم قوم نوح و المؤ تفكت

۱۰_ علم و آگاہى سے ذمہ دارى آجاتى ہے_ألم يا تهم نبأ الذين من قبلهم قوم نوح و المؤتفكات

كيوں كہ منافقين و كفار كو اس بنا پر ڈانٹ پڑى كہ انہوں نے كفر كے برے انجام سے آگاہ ہونے كے باوجود غلط راہ پر سفر جارى ركھا _

۱۱_ عصر پيغمبر(ص) كے منافقين كے مقابلے ميں نوح ، عاد ، ثمود اور ابراہيم (ع) كى اقوام اور اصحاب مدين كى زيادہ قوت و طاقت ،بہتر وسائل اور زيادہ آبادى _

كالذين من قبلهم كانوا اشد منكم قوة ألم يا تهم نبأ الذين من قبلهم قوم نوح و اصحب مدين

۱۲_ سابقہ كافر اقوا م كى ہلاكت ان پر پيغمبران الہى كى اتمام حجت كے بعد ہوئي _

ألم يا تهم نبأ الذين من قبلهم اتتهم رسلهم بالبينات

۱۸۸

۱۳_ہلاك ہوجانے والى سابقہ اقوام كا پيغمبر ان الہى كے ذريعہ واضح دلائل ديكھنے كے باوجود كفر اختيار كرنا _

اتتهم رسلهم بالبينات

۱۴_ اديان الہى اور خدا كے پيغمبروں كے پيغام كى بنياد واضح دلائل اور براہين ہيں _

اتتهم رسلهم بالبينات

۱۵_ انسانوں كى تربيت اور ہدايت ميں واضح بيان اور قابل فہم مطالب سے استفادہ كرنا ضرورى ہے_

اتتهم رسلهم بالبينات

۱۶_ كافر اقوام كى ہلاكت خود ان كے اپنے اعمال كا رد عمل ہے نہ خدا تعالى كى طرف سے ان پر ظلم _

فما كان الله ليظلمهم و لكن كانوا انفسهم يظلمون

۱۷_ انسانوں كيلئے حق و باطل كو واضح كردينے سے پہلے انہيں سزا دينا ظلم اور خدا تعالى سے بعيد ہے_

اتتهم رسلهم بالبينات فما كان الله ليظلمهم

خدا تعالى سے ظلم كى نفى كرنا اور پھر اسے واضح بيانات پر متفرع كرنا اس بات پر دلالت كرتا ہے كہ انسانوں كو واضح دلائل دكھائے بغير ہلاك كردينا ان پر ظلم ہے_

۱۸_كفر اختيار كرنا اور انبياء كے واضح دلائل كا انكار كرنا انسان كا خود اپنے اوپر ظلم ہے اور اسكے نتائج خود اسى كو بھگتنا ہوں گے_اتتهم رسلهم بالبينات فما كان الله ليظلمهم و لكن كانوا انفسهم يظلمون

۱۹_ انسان كا اپنى تقدير رقم كرنے ميں اختيار اور كردار _فما كان الله ليظلمهم ولكن كانوا انفسهم يظلمون

۲۰_ خدا تعالى كى سزاؤں كے نظام ميں ظلم كى گنجائش نہيں ہے_فما كان الله ليظلمهم

۲۱_ سابقہ كافر اقوام پر عذاب كا نزول ان كے مسلسل ظلم اور حق كو قبول نہ كرنے پر اصرار كے بعد ہو ا_

ولكن كانوا انفسهم يظلمون

''يظلمون'' كے ساتھ فعل '' كانوا'' استمرار پر دلالت كرتا ہے_

۲۲_ ظلم و گناہ پر اصرار عذاب الہى كے نزول كا سبب ہے_و لكن كانوا انفسهم يظلمون

اتمام حجت :۱۲،۱۷

اديان :

۱۸۹

انكى خصوصيات ۱۴;ان ميں برھان ۱۴

اقوام:انكى ہلاكت كے عوامل ۱۶; ان كے انجام سے عبرت حاصل كرنا ۴;سابقہ اقوام كا انجام ۲; سابقہ اقوام كو عذاب ۲۱; سابقہ اقوام كى ہلاكت ۷;سابقہ كافر اقوام ۱۳;كافر اقوام كا حق كو قبول نہ كرنا ۲۱; كافر اقوام كا ظلم ۲۱;كافر اقوام كوعذاب ۲۱; كافر اقوام كى ہلاكت ۵،۷،۱۲،۱۶

انبياء(ع) :انكى تعليمات كى خصوصيات ۱۴;ان كے واضح دلائل ۱۳; ان كے واضح دلائل كو جھٹلانا ۱۸; انہيں جھٹلانے كا ظلم ہونا ۱۸;انہيں جھٹلانے كے آثار ۱۸

انسان:اس كا اختيار ۱۹; اسكى تقدير ۱۹

اہل مدين:ان سے عبرت حاصل كرنا ۳; انكا انجام ۲،۶; انكى تعداد كى كثرت ۱۱;ان كے مادى وسائل ۱۱

باطل:اسے واضح كرنے كى اہميت ۱۷

تاريخ :اس سے عبرت حاصل كرنا ۱،۳،۵;اس سے عبرت حاصل كرنے كى اہميت ۴; اسے نقل كرنے كے فوائد ۵

تربيت :اسكى روش ۱۵

تقدير :اس ميں موثرعوامل ۱۹

حق:اسے قبول نہ كرنے كے آثار ۲۱; اسے واضح كرنے كى اہميت ۱۷

خدا تعالى :اس كا عذاب ۶،۸; اسكى تنزيہ ۱۷; اسكى سزاؤں كى خصوصيات ۲۰;اس كى سزاؤں كى نشانياں ۷;اسكى سنتيں ۹;اسكى طرف سے مذمت ۱; اسكى قدرت كى نشانياں ۷; خدا اور ظلم ۱۶،۱۷

خود:خود پر ظلم ۱۸

ذمہ دارى :اس كا سرچشمہ ۱۰

سزا:بتائے بغير سزا دينا ظلم ہے ۱۷; سزا كا نظام ۱۲،۱۷، ۲۰

شرعى ذمہ دارى :اسكے شرائط ۱۰

شہر :انكى ويرانى ۸

۱۹۰

ظلم:اس پر اصرار كے آثار ۲۱،۲۲

عبرت:اسكے عوامل ۳،۴

عذاب:دنيوى عذاب كے اسباب ۲۱،۲۲

علم:اسكے آثار ۱۰

عمل:اسكے آثار ۱۶

قوم ابراہيم :اس سے عبرت حاصل كرنا ۳;اس كا انجام ۲،۶; اسكى تعداد كى كثرت ۱۱;اسكے مادى وسائل ۱۱;

قوم ثمود:اس سے عبرت حاصل كرنا ۳; اس كا انجام ۲،۶;اسكى تعداد كى كثرت ۱۱;اسكے مادى وسائل ۱۱

قوم عاد:اس سے عبرت حاصل كرنا ۳; اس كا انجام ۲،۶; اسكى تعدا دكى كثرت ۱۱;اسكے مادى وسائل ۱۱

قوم لوط:اس سے عبرت حاصل كرنا ۳; اس كا انجام ۲

قوم نوح:اس سے عبرت حاصل كرنا ۳;اس كا انجام ۲،۶;اسكى تعداد كى كثرت ۱۱;اسكے مادى وسائل ۱۱

كفار:انكا انجام ۱; انكى اخروى سزا ۹; انكى دنيوى سزا ۷،۹

كفر:اس كے آثار ۱۸; اس كا ظلم ۱۸

گناہ:اس پر اصرار كے اثرات ۲۲

لوگ:صدر اسلام كے لوگوں كى گواہى ۲

مبتلا ہونا:دنياوى عذاب ميں مبتلا ہونا۶

منافقين :انكا انجام ۶; انكا عذاب ۶;انكو تنبيہ ۶;انكى اخروى سزا ۹; انكى دنيوى سزا ۷،۹;انكى مذمت ۱;صدر اسلام كے منافقين كى تعداد ۱۱; صدر اسلام كے منافقين كے مادى وسائل ۱۱

ہدايت:اسكى روش ۱۵; اسكے عوامل ۴

۱۹۱

آیت ۷۱

( وَالْمُؤْمِنُونَ وَالْمُؤْمِنَاتُ بَعْضُهُمْ أَوْلِيَاء بَعْضٍ يَأْمُرُونَ بِالْمَعْرُوفِ وَيَنْهَوْنَ عَنِ الْمُنكَرِ وَيُقِيمُونَ الصَّلاَةَ وَيُؤْتُونَ الزَّكَاةَ وَيُطِيعُونَ اللّهَ وَرَسُولَهُ أُوْلَـئِكَ سَيَرْحَمُهُمُ اللّهُ إِنَّ اللّهَ عَزِيزٌ حَكِيمٌ )

مومن مرد اور مومن عورتيں آپس ميں سب ايك دوسرے كے ولى اور مددگار ہيں كہ يہ سب ايك دوسرے كو نيكيوں كا حكم ديتے ہيں اور برائيوں سے روكتے ہيں ،نماز قائم كرتے ہيں ،زكوة ادا كرتے ہيں اللہ اور رسول كى اطاعت كرتے ہيں _ يہى وہ لوگ ہيں جن پر عنقريب خدا رحمت نازل كرے گا كہ وہ ہر شے پر غلب اور صاحب حكمت ہے _

۱_ مومن معاشرے پر دوستى اور ولايت كے ماحول كاراج_و المؤمنون و المو منات بعضهم اولياء بعض

۲_سب مومنين ( مرد اور عورتيں ) كو خدا تعالى كى طرف سے ايك دوسرے پر ايك قسم كى سرپرستى حاصل ہے_

و المؤمنون و المو منات بعضهم اولياء بعض

مندرجہ بالا نكتہ اس بنا پر ہے كہ '' يأمرون و ينہون'' كے قرينے سے ولى كا معنى ہو سرپرست_

۳_ ايمان ، مومنين كے در ميان روح دوستى كے پيدا ہونے كا سبب ہے_

و المؤمنون و المؤ منات بعضهم اولياء بعض

۴_ امر بالمعروف اور نہى عن المنكر ايسا حق ہے كہ جس كا سرچشمہ سب مومنين كى ايك دوسرے پر ولايت اور سرپرستى ہے_و المؤمنون والمؤمنات بعضهم اولياء بعض يأمرون بالمعروف و ينهون عن المنكر

۵_امر بالمعروف اور نہى عن المنكر ايمانى معاشرے كى ايك دوسرے پر سرپرستى اور محبت كا جلوہ ہے_و المؤمنون و المؤمنات بعضهم اولياء بعض يأمرون بالمعروف و ينهون عن المنكر

۶_ مومنين كيلئے ايك دوسرے كے انجام اور اعمال كى نسبت خاموش نہ رہنا ضرورى ہے _

والمؤمنون و المؤمنات بعضهم اولياء بعض يا مرون بالمعروف و ينهون عن المنكر

۷_ امر بالمعروف اور نہى عن المنكر مومنين كى سب سے اہم ذمہ دارى اور اسلامى معاشرہ كا سب سے بڑا اور واضح امتياز ہے_و المؤمنون و المؤمنات يا مرون بالمعروف و ينهون عن المنكر

۱۹۲

چونكہ سب امور اور اقدار سے پہلے امر بالمعروف اور نہى عن المنكر كو ذكر كيا گيا ہے اس سے انكى بڑى اہميت كا پتا چلتا ہے_

۸_ امر بالمعروف اور نہى عن المنكر سب كا اجتماعى فريضہ اور مردوں اور عورتوں كى مشتركہ ذمہ دارى ہے_

و المؤمنون و المو منات بعضهم اولياء بعض يأمرون بالمعروف و ينهون عن المنكر

۹_ امر بالمعروف اور نہى عن المنكرايك دائمى ذمہ دارى ہے نہ محدود وقت كيلئے _

يأمرون بالمعروف و ينهون عن المنكر

مندرجہ بالا نكتہ پر فعل مضارع ( يأمرون و ينہون ) جو مفيد استمرار ہوتا ہے دلالت كرتا ہے_

۱۰_ نماز قائم كرنا ، زكات ادا كرنا اور خدا و رسول كى اطاعت كرنا مومنين كى واضح نشانياں ہيں _

و المؤمنون و المؤمنات و يقيمون الصلاة و يؤتون الزكاة

۱۱_ شرعى ذمہ داريوں ميں سے نماز قائم كرنے اور زكات ادا كرنے كى خاص اہميت _

و المؤمنون و المؤمنات و يقيمون الصلاة و يؤتون الزكاة

باوجود اس كے كہ ( يطيعون اللہ و رسولہ) ميں سب عبادى اور غير عبادى ذمہ دارياں آجاتى ہيں پھر نماز قائم كرنے اور زكات ادا كرنے كو الگ طور پر ذكر كرنا،انكى ديگر شرعى ذمہ داريوں كى نسبت بڑى اہميت پر دلالت كرتا ہے_

۱۲_ پابندى اور استمرار سے نماز قائم كرنا ، زكات ادا كرنا اور خدا و رسول كى اطاعت كرنا سچے مومنين كى خصوصيات ہيں _

و يقيمون الصلاة و يؤ تون الزكاة و يطيعون الله و رسوله

فعل مضارع ( يقيمون ، يؤتون اور يطيعون)كا استعمال دوام اور استمرار پر دلالت كرتا ہے_

۱۳_ مومنين كيلئے عبادى اور انفرادى ذمہ داريوں كو اہميت دينے كے ساتھ ساتھ معاشرے كى اصلاح اور اسكى معاشى ضروريات كو بھى اہميت دينا ضرورى ہے_

و المؤمنون يأمرون بالمعروف و يقيمون الصلاة و يؤتون الزكاة

امر بالمعروف اور نہى عن المنكر معاشرے كى اصلاح كيلئے ، زكات ادا كرنا مومنين كى مالى ضروريات كو پورا كرنے كيلئے اور نماز قائم كرنا انسان كى انفرادى عبادات ميں سے ہے_

۱۹۳

۱۴_اسلام; عبادى ، اجتماعى اور اقتصادى سب ذمہ داريوں كو اہميت ديتا ہے اور كسى ايك حصے ميں محدود نہيں ہے_

و المؤمنون يأمرون بالمعروف و يقيمون الصلاة و يؤتون الزكاة

۱۵_ مومنين اور منافقين كى اجتماعى كاركردگى اور عادات بالكل مختلف اور متضاد ہيں _

المنافقون و المنافقات يأمرون بالمنكر و المو منون و المو منات يأمرون بالمعروف

اس آيت كو آيت ۶۷; كہ جو منافقين كى عادات كو بيان كر رہى ہے، كے مقابلہ ميں لانے سے مندرجہ بالا نكتہ حاصل ہوتا ہے_

۱۶_ ايما ن كا فرد اور معاشرے كى اصلاح اور اس سے فقر و فساد كو دور كرنے ميں تعميرى كردار _

المؤمنون يا مرون بالمعروف ...و يؤتون الزكاة

۱۷_ سچے مومنين اپنى خوشى اورر غبت كے ساتھ خدا و رسول كى اطاعت كرتے ہيں نہ بے رغبتى كے ساتھ اور مجبور ہو كر _و يطيعون الله و رسوله

( يطيعون) كے مصدر ''اطاعة '' كا معنى ہے رغبت اور ميلان كے ساتھ پيروى كرنا_

۱۸_ رسول(ص) خدا كى ان كے حكومتى و ديگر احكام ميں اطاعت خدا تعالى كى اطاعت كى طرح ضرورى ہے_

و يطيعون الله و رسوله

اطاعت رسول كا اطاعت خدا سے عليحدہ ذكر ہونا ان كے حكم كے موضوعات اور دائرہ كار كے مختلف ہونے كا اشارہ ديتا ہے_

۱۹_ رسول خدا(ص) كى مومنين پر ولايت كا سرچشمہ آنحضرت كا مقام رسالت ہے_و يطيعون الله و رسوله

۲۰_خدا تعالى كا روز قيامت مومنين كو اپنى خاص رحمت سے بہرہ مند كرنے كا وعدہ _

و المؤمنون و المؤمنات اولئك سيرحمهم الله

''يرحم'' كى بجائے ''سيرحم '' كى تعبير كہ جو مستقبل كے ساتھ مختص ہے ہو سكتا ہے قيامت كى طرف اشارہ ہو _

۲۱_ امر بالمعروف ، نہى عن المنكر ، نماز قائم كرنا ، زكات ادا كرنا اور خدا و رسول كى اطاعت خدا تعالى كى

۱۹۴

خاص رحمت كے حاصل كرنے كا ذريعہ ہے_يأمرون بالمعروف اولئك سيرحمهم الله

۲۲_ بارگاہ الہى ميں مومن مرد و عورت كے اعمال كى پاداش اور قدر و قيمت برابر ہے_

المؤمنون و المؤمنات اولئك سيرحمهم الله

۲۳_ خدا تعالى عزيز( كا مياب اور شكست ناپذير) اور حكيم(دانا) ہے_ان الله عزيز حكيم

۲۴_ خدا تعالى كا عزيز و حكيم ہونا اسكے مومنين كے ساتھ كئے گئے وعدوں اور بشارتوں كو عملى كرنے كى ضمانت ديتا ہے_

اولئك سيرحمهم الله ان الله عزيز حكيم

۲۵_ خدا تعالى كے مومنين كے ساتھ اپنى رحمت كے وعدے كا سرچشمہ اسكى حكمت ہے نہ اس وقت رحمت نازل كرنے سے ا س كا عاجز ہونا _اولئك سيرحمهم الله ان الله عزيز حكيم

ہوسكتا ہے جملہ ( ان الله ...) اس مقدر سوال كى علت كا بيان ہو كہ كيوں خداتعالى نے مومنين پر رحمت كے نزول كو آئندہ پر موكول كيا ہے _

۲۶_ امام حسين عليہ السلام سے روايت كى گئي ہے ...اور امير المومنين عليہ السلام كى طرف بھى اسكى نسبت دى گئي ہے كہ آپ نے فرمايا خداتعالى فرماتا ہے:المؤمنون و المؤمنات بعضهم اولياء بعض يا مرون بالمعروف و ينهون عن المنكر '' فبدء الله بالامر بالمعروف والنهى عن المنكر فريضة منه لعلمه بانها اذا اديت واقيمت استقامت الفرائض كله هيّنها وصعبها '' ...'' مومن مرد اور عورتيں ايك دوسرے كے ولي( يار و مددگار ) ہيں نيكى كا حكم ديتے ہيں اور برائي سے منع كرتے ہيں '' خداتعالى نے (نماز و زكات سے پہلے ) امر بالمعروف اور نہى عن المنكر سے آغاز فرمايا كيونكہ اسے علم تھا كہ اگر ان دو فريضوں پر عمل ہونا شروع ہوجائے تو ديگر سب فرائض آسان ہوں يا مشكل پابرجا ہو جائيں گے(۱)

احكام :۱۸

اسلام :اس كا اجتماعى پہلو ۱۴; اس كا اقتصادى پہلو ۱۴; اس كا عبادى پہلو ۱۴; اسكى جامعيت ۱۴; اسكى خصوصيات ۱۴

اسلامى معاشرہ:اسكى نشانياں ۷

اسماو صفات :حكيم۲۳;عزيز ۲۳

____________________

۱) تحف العقول ص ۲۳۷ _ بحار الانوار ج ۹۷ ص ۷۹ ح ۳۷_

۱۹۵

اصلاح:اسكے عوامل ۱۶

اطاعت :اطاعت خدا كے آثار ۲۱;حضرت محمد(ص) كى اطاعت۱۲;حضرت محمد (ص) كى اطاعت كا دائمى ہونا ۱۲;حضرت محمد (ص) كى اطاعت كى اہميت ۱۸; حضرت محمد (ص) كى اطاعت كے آثار ۲۱; خدا كى اطاعت ۱۰ ، ۱۷ ، ۸ ۱ ; خدا كى اطاعت كادائمى ہونا ۱۲

امر بالمعروف :اسكى اہميت ۷،۸،۹،۲۷; اسكى عموميت ۸; اسكے آثار ۲۱

ايمان :اسكے آثار ۳; اسكے اجتماعى آثار ۱۶;اسكے انفرادى آثار ۱۶; ايمان اور فقر كو ختم كرنا ۱۶

بدلہ دينے كا نظام :۲۲

پاداش :اس ميں برابرى ۲۲

حقوق :امر بالمعروف كا حق ۴،۵; حق ولايت ۴; نہى از منكر كا حق ۴،۵;

خدا تعالى :اسكى اخروى رحمت ۲۰; اسكى بشارتوں كے عملى ہونے كے عوامل ۲۴;اسكى پاداش ۲۲; اسكى حكمت ۲۴،۲۵; اسكى خاص رحمت ۲۰;اسكى خاص رحمت كے عوامل ۲۱; اسكى عزت ۲۴; اسكے وعدوں كا سرچشمہ ۲۵; اسكے وعدوں كے عملى ہونے كے عوامل ۲۴; اسكے وعدے ۲۰;خدا اور عجز ۲۵

ذمہ دارى :اجتماعى ذمہ دارياں ۸

رحمت:جن پر يہ نازل ہوگى ۲۰،۲۵

روايت:۲۶،۲۷

زكات:اس كا پابندى سے ادا كرنا ۱۲; اسكى اہميت ۱۰،۱۱; اسكے آثار ۲۱

عورت:عورت و مرد كا برابر ہونا ۲۲; عورتوں كى ذمہ دارى ۸; مومن عورتوں كے عمل كى پاداش ۲۲;مومن عورتوں كے عمل كى قدر و قيمت ۲۲

فساد:اسكے موانع ۱۶

محمد(ص) :آپ (ص) اور مومنين۱۹; آپ(ص) كامقام ۱۹;آپ(ص) كى رسالت ۱۹; آپ(ص) كى ولايت كا سرچشمہ۱۹;آپ(ص) كے حكومتى احكام ۱۸

۱۹۶

معاشرہ :اسكى اصلاح كى اہميت ۱۳; اسكى اصلاح كے عوامل ۱۶; اسكى ضروريات پورى كرنے كى اہميت ۱۳

منافقين :انكا اجتماعى موقف ۱۵;انكا عمل ۱۵; انكى صفات ۱۵

مومنين :ان پر ولايت ۱۹; انكا اجتماعى موقف ۱۵; انكا اخروى مقام ۲۰;انكا عمل ۱۵،۲۲;انكا مطيع ہونا ۱۷; ان كو بشارت ۲۴; انكى اجتماعى ذمہ دارياں ۱۳; انكى انفرادى ذمہ دارى ۱۳;انكى پاداش ۲۲;انكى خصوصيات ۱۲،۱۷;انكى دوستى ۱;ان كى ذمہ دارى ۶،۷; انكى صفات ۱۵;انكى نشانياں ۱۰; انكى ولايت ۱،۲،۴،۵،۲۶،۲۷;ان كے ساتھ وعدہ ۲۵; ان كے عمل كى قدر و قيمت ۲۲;ان كے فضائل ۲۰;ان ميں دوستى كا سرچشمہ ۳; ان ميں محبت كے آثار ۵;

يہ اور معاشرہ كى اصلاح ۱۳; يہ اور معاشرہ كى ضروريات پورى كرنا ۱۳; يہ اور منافقين ۱۵

نماز:اسے پابندى سے قائم كرنا ۱۲;اسے قائم كرنے كى اہميت ۱۰،۱۱;اسے قائم كرنے كے آثار ۲۱

نہى از منكر :اسكى اہميت ۷،۸،۹،۲۷;اسكى عموميت ۸;اسكے آثار ۲۱

واجبات :۱۸

آیت ۷۲

( وَعَدَ اللّهُ الْمُؤْمِنِينَ وَالْمُؤْمِنَاتِ جَنَّاتٍ تَجْرِي مِن تَحْتِهَا الأَنْهَارُ خَالِدِينَ فِيهَا وَمَسَاكِنَ طَيِّبَةً فِي جَنَّاتِ عَدْنٍ وَرِضْوَانٌ مِّنَ اللّهِ أَكْبَرُ ذَلِكَ هُوَ الْفَوْزُ الْعَظِيمُ )

اللہ نے مومن مرداور مومن عورتوں سے ان باغات كا وعدہ كيا ہے جن كے نيچے نہريں جارى ہوں گي_ يہ ان ميں ہميشہ رہنے والے ہيں _ ان جنات عدن ميں پاكيزہ مكانات ہيں اور اللہ كہ مرضى تو سب سے بڑى چيز ہے اور يہى ايك عظيم كاميابى ہے_

۱_بہشت كے باغوں ميں كہ جن ميں نہريں جارى ہوں گى حيات جاودان ، خدا تعالى كا مومن مردوں اور عورتوں كے ساتھ وعدہ _و عدالله المؤمنين تحتهاالانهار

۲_ بہشت كے باغات ''جنات تجرى ''درختوں سے ڈھكے ہوئے_جنات تجري

(جنات كے مفرد) ''جنة ''كا معنى ہے وہ باغ كہ جسكى زمين درختوں سے ڈھكى ہوئي ہو _

۱۹۷

۳_ اخروى پاداش كے لحاظ سے مرد و زن كا برابر ہونا _و عدالله المؤمنين و المؤمنات جنات تجرى من تحتها الانهار

۴_ انسان كا باغات ،پانى اور دلكش اور دائمى گھروں كى طرف طبيعى اورفطرى ميلان اسے معنوى اقدار كى طرف مائل كرنے كا ذريعہ ہے_و عدالله المو منين و المؤمنات جنات تجري

مندرجہ بالا نكتہ ا س بات سے حاصل ہواہے كہ خدا تعالى نے انہيں طبيعى ميلانات كو انسان كى ہدايت اورا سے اقدار حاصل كرنے كى طرف مائل كرنے كا ذريعہ قرار ديا ہے_

۵_آخرت ميں انسان كى زندگى مادى اور جسمانى ہے نہ صرف معنوى اور روحاني_

وعدالله المؤمنين جنات تجرى مسكن طيبة

آخرت ميں دلكش گھروں اور درختوں سے ڈھكے باغات جيسى مادى لذتوں سے استفادہ كا لازمہ انسان كا مادى اور جسمانى وجود ہے_

۶_ ''جنات عدن'' ميں نيك كردار مومنين كيلئے عالى شان اور پاكيزہ گھر _و مسكن طيبة فى جنات عدن

مندرجہ بالا نكتہ اس احتمال كى بنا پر ہے كہ جنات عدن ايك خاص نام ہو اور يہ ''جنات تجرى ...'' كے علاوہ ہو_

۷_ بہشت كے مختلف مراتب ہيں اور اخروى پاداش تكامل كے لحاظ سے مختلف ہے_

جنات تجرى جنات عدن و رضوان من الله اكبر

مندرجہ بالا نكتے ميں ''جنات تجرى ''اور ''جنات عدن ''كے مختلف ہونے سے بہشت كے مراتب كا استفادہ ہوتا ہے اور '' رضوان من اللہ اكبر'' سے اسكى نعمتوں كے كمال كے لحاظ سے مختلف ہونے كا پتا چلتا ہے_

۸_ بہشت ميں مومنين كيلئے سب لذتوں سے برتر خدا تعالى كى خوشنودى اور رضا كا ايك پر تو ہے_*

و رضوان من الله اكبر

رضوان كا نكرہ ہونا ہوسكتا ہے تقليل كيلئے ہو يعنى حتى كہ رضوان الہى كى تھوڑى سى نسيم بھى سب لذتوں سے بڑھ كرہے_

۹_ خدا تعالى كى رضوان اور اسكى بہشتيوں سے خوشنودى ان كيلئے سب سے بڑى نعمت اور لذت ہے_

و رضوان من الله اكبر

۱۰_ بہشت ميں مادى اور معنوى لذتوں اور نعمتوں كا وجود _

۱۹۸

جنات مساكن و رضوان من الله

۱۱_ نيك عمل كے ہمراہ ايمان ، انسان كے بہشت كى دائمى نعمتوں اور عظيم كاميابى تك پہنچنے كى شرط _

و عدالله المؤمنين و المؤمنات الفوز العظيم

سابقہ آيت كو مد نظر ركھتے ہوئے '' المو منين و المؤمنات'' سے مراد دہ مومن مرد اور عورتيں ہيں كہ جو صاحبان عمل صالح ہيں _

۱۲_ انسان كى حقيقى سعادت اور كاميابى صرف خدا تعالى كى رضا اور خوشنودى كے حاصل كرنے ميں مضمر ہے_

و رضوان من اللہ ذلك ہو الفوز العظيم

مندرجہ بالا نكتہ اس بنا پر ہے كہ '' ذلك'' صرف '' رضوان من اللہ '' كى طرف اشا رہ ہو_

۱۳_ انسان كا بہشت كى دائمى اور مادى و معنوى نعمتوں سے بہرہ مند ہونا ہى عظيم اور بے بديل سعادت اور كاميابى ہے_

جنات مساكن طيبة و رضوان من اللہ ذلك ہو الفوز العظيم

مندرجہ بالا نكتہ اس بنا پر ہے كہ '' ذلك'' ان سب ( جنات تجرى خالدين فيہا مساكن طيبة جنات عدن و رضوان من اللہ ) چيزوں كى طرف اشارہ ہو _

۱۴_ اہل بہشت كيلئے سب سے بڑى لذت معنوى اور روحانى ہے _ورضوان من الله اكبر

۱۵_ بہشت جاويد ، درختوں سے ڈھكے باغات، دلكش گھر اور رضاء الہى خداتعالى كى طرف سے مومنين كو امر بالمعروف اور نہى عن المنكر كرنے ، نماز قائم كرنے ،زكات ادا كرنے اور خدا و رسول كى اطاعت كرنے كى پاداش ہے

و المو منون و المو منات يا مرون بالمعروف ...و يطيعون الله و رسولہ وعدالله المؤمنين ذلك ہو الفوز العظيم

۱۶_ پيغمبر اكرم(ص) سے روايت كى گئي ہے كہ آپ (ص) نے فرمايا : ''عدن دار الله التى لم ترها عين ولم تخطر على قلب بشر لا يسكنها غير ثلاثة النبيين و الصديقين والشهدائ'' ''عدن '' خداتعالى كا وہ ( مخصوص) گھر ہے كہ جسے نہ كسى آنكھ نے ديكھا ہے اور نہ كسى انسان كے دل ميں اس كا تصور آيا ہے اس ميں صرف تين گروہوں كى رہائش ہوگى انبياء ، صديقين اور شہدا_(۱)

۱۷_ امام سجاد(ع) سے روايت كى گئي ہے كہ آپ نے فرمايا :''اذا صار اهل الجنة فى الجنة فيقول لهم تبارك وتعالي: رضاى عنكم

____________________

۱)مجمع البيان ج ۵ ص ۷۷ _تفسير برہان ج ۲ ص ۱۴۵ح ۳_

۱۹۹

ومحبتى لكم خير و اعظم مما انتم فيه ...ثم قرء على بن الحسين هذه الآ ية ''وعدالله المؤمنين والمؤمنات جنات تجرى من تحتها الانهار ...ورضوان من الله اكبر ''جب اہل بہشت ، بہشت ميں ٹھہر جائيں گے تو خدا تعالى انہيں فرمائے گا ميرا تم سے راضى ہونا اور ميرى تم سے محبت بہشت كى ان سب نعمتوں سے برتر ہے جن ميں تم غرق ہوپھر امام (ع) نے اس آيت كى تلاوت فرمائي '' خدا تعالى نے مومن مردوں اور عورتوں كو بہشت كے ان باغات كا وعدہ ديا ہے كہ جن كے درختوں كے نيچے سے نہريں جارى ہيں اور خدا تعالى كى رضا اور خوشنودى ( ان سب سے ) بڑھ كرہے_(۱)

اطاعت:اطاعت خدا كى پاداش ۱۵; حضرت محمد (ص) كى اطاعت كى پاداش ۱۵

امر بالمعروف :اسكى پاداش ۱۵

انسان :اسكى اخروى حيات ۵; اسكے تمايلات ۴

ايمان:اسكے آثار۱ ۱; ايمان اور عمل صالح ۱۱

بدلہ دينے كا نظام :۳

بہشت:اس كا دائمى ہونا ۱۵; اسكى مادى لذتيں ۱۰;اسكى مادى نعمتيں ۶،۱۰،۱۳;اسكى معنوى لذتيں ۱۰،۱۴ ; اسكى معنوى نعمتيں ۱۰،۱۳;اسكى نعمتوں كى خصوصيات ۷; اسكے اسباب ۱۱،۱۵; اسكے باغات ۲،۱۵; اسكے درخت ۲،۱۵ ; اسكے گھر۶;اسكے مراتب۷; بہشت عدن ۶; بہشت عدن سے مراد ۱۶; بہشت عدن كى فضيلت ۱۶;وعدہ بہشت۱

بہشتى لوگ:ان سے راضى ہونا ۱۷;انكى بہترين لذتيں ۸،۹،۱۴; انكى بہترين نعمتيں ۹

پاداش:اخروى پاداش كے مراتب ۷;اس ميں برابر ہونا ۳

تمايلات:پانى كى طرف تمايل ۴ ;فطرت كى طرف تمايل ۴; مادى وسائل كى طرف تمايل ۴; معنوى اقدار كى طرف مائل ہونے كا پيش خيمہ۴; ہميشہ رہنے كى طرف تمايل ۴

حيات:حيات اخروى كا دائمى ہونا ۱; آخرت كى جسمانى

____________________

۱)تفسير عياشى ج ۲ ص ۹۶ ح ۸۸ _تفسير برہان ج ۲ ص ۱۴۵ ح ۱_

۲۰۰

201

202

203

204

205

206

207

208

209

210

211

212

213

214

215

216

217

218

219

220

221

222

223

224

225

226

227

228

229

230

231

232

233

234

235

236

237

238

239

240

241

242

243

244

245

246

247

248

249

250

251

252

253

254

255

256

257

258

259

260

261

262

263

264

265

266

267

268

269

270

271

272

273

274

275

276

277

278

279

280

281

282

283

284

285

286

287

288

289

290

291

292

293

294

295

296

297

298

299

300

301

302

303

304

305

306

307

308

309

310

311

312

313

314

315

316

317

318

319

320

321

322

323

324

325

326

327

328

329

330

331

332

333

334

335

336

337

338

339

340

341

342

343

344

345

346

347

348

349

350

351

352

353

354

355

356

357

358

359

360

361

362

363

364

365

366

367

368

369

370

371

372

373

374

375

376

377

378

379

380

381

382

383

384

385

386

387

388

389

390

391

392

393

394

395

396

397

398

399

400

401

402

403

404

405

406

407

408

409

410

411

412

413

414

415

416

417

418

419

420

421

422

423

424

425

426

427

428

429

430

431

432

433

434

435

436

437

438

439

440

441

442

443

444

445

446

447

448

449

450

451

452

453

454

455

456

457

458

459

460

461

462

463

464

465

466

467

468

469

470

471

472

473

474

475

476

477

478

479

480

481

482

483

484

485

486

487

488

489

490

491

492

493

494

495

496

497

498

499

500

501

502

503

504

505

506

507

508

509

510

511

512

513

514

515

516

517

518

519

520

521

522

523

524

525

526

527

528

529

530

531

532

533

534

535

536

537

538

539

540

541

542

543

544

545

546

547

548

549

550

551

552

553

554

555

556

557

558

559

560

561

562

563

564

565

566

567

568

569

570

571

572

573

574

575

576

577

578

579

580

581

582

583

584

585

586

587

588

589

590

591

592

593

594

595

596

597

598

599

600

601

602

603

604

605

606

607

608

609

610

611

612

613

614

615

616

617

618

619

620

621

622

623

624

625

626

627

628

629

630

631

632

633

634

635

636

637

638

639

640

641

642

643

644

645

646

647

648

649

650

651

652

653

654

655

656

657

658

659

660

661

662

663

664

665

666

667

668

669

670

671

672

673

674

675

676

677

678

679

680

681

682

683

684

685

686

687

688

689

690

691

692

693

694

695

696

697

698

699

700

701

702

703

704

705

706

707

708

709

710

711

712

713

714

715

716

717

718

719

720

721

722

723

724

725

726

727

728

729

730

731

732

733

734

735

736

737

738

739

740

741

742

743

744

745

746