تفسير راہنما جلد ۷

تفسير راہنما 5%

تفسير راہنما مؤلف:
زمرہ جات: تفسیر قرآن
صفحے: 746

جلد ۱ جلد ۲ جلد ۳ جلد ۴ جلد ۵ جلد ۶ جلد ۷ جلد ۸ جلد ۹ جلد ۱۰ جلد ۱۱
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 746 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 190161 / ڈاؤنلوڈ: 4709
سائز سائز سائز
تفسير راہنما

تفسير راہنما جلد ۷

مؤلف:
اردو

1

2

3

4

5

6

7

8

9

10

11

12

13

14

15

16

17

18

19

20

21

22

23

24

25

26

27

28

29

30

31

32

33

34

35

36

37

38

39

40

41

42

43

44

45

46

47

48

49

50

51

52

53

54

55

56

57

58

59

60

61

62

63

64

65

66

67

68

69

70

71

72

73

74

75

76

77

78

79

80

81

82

83

84

85

86

87

88

89

90

91

92

93

94

95

96

97

98

99

100

101

102

103

104

105

106

107

108

109

110

111

112

113

114

115

116

117

118

119

120

121

122

123

124

125

126

127

128

129

130

131

132

133

134

135

136

137

138

139

140

141

142

143

144

145

146

147

148

149

150

151

152

153

154

155

156

157

158

159

160

161

162

163

164

165

166

167

168

169

170

171

172

173

174

175

176

177

178

179

180

يہى كفر ونفاق كے گناہ كے برابر ہے _و عدالله المنافقين و الكفار نار جهنم خالدين فيها هى حسبهم

۹_ جو منافقين ، خدا ، پيغمبر(ص) اور آيات الہى كا مذاق اڑاتے ہيں خدا تعالى بھى ان كا مذاق اڑاتا ہے_

قل ابالله و آياته و رسوله كنتم تستهزؤن و عدالله المنافقين نار جهنم خالدين فيها هى حسبهم

(وعيد) كى جگہ لفظ ( وعد) كا استعمال نيز ( ہى حسبہم ) كى تعبير ايك قسم كے مذاق اڑانے پر دلالت كرتى ہے اور ہو سكتا ہے يہ منافقين كے خدا و كے مذاق اڑانے كا مناسب جواب ہو_

۱۰_ منافقين و كفار پر خدا تعالى كى نفرين اور لعنت ہے اور وہ اسكى رحمت سے ہميشہ كيلئے محروم ہيں _

المنافقين و الكفار لعنهم الله

۱۱ _ منافقين و كفار پر لعن و نفرين كا جائز ہونا_المنافقين والكفار لعنهم الله

۱۲_ منافقين و كفار كا رحمت الہى سے محروم ہونا ان كيلئے ہميشگى عذاب و رنج و الم كا سبب ہے_

و لعنهم الله و لهم عذاب مقيم

مندرجہ بالا نكتہ اس بنا پر ہے كہ (عذاب مقيم ) نفرين الہى كے نتيجے ميں انكے رحمت سے دور ہونے كى صورت ميں ہو _

۱۳_ آتش جہنم ميں ہميشہ رہنا دوزخيوں كے عادى ہو جانے يا رنج و عذاب كے كم ہو جانے كا سبب نہيں بنے گا_*

نار جهنم خلدين فيها هى حسبهم و لهم عذاب مقيم

(نار جہنم ) كے بعد( و لہم عذاب مقيم ) كا تكرار ہو سكتا ہے اس وہم كو دور كرنے كيلئے ہو كہ دوزخى لوگ اس ميں ہميشہ رہ كر اسكے ساتھ مأنوس ہو جائيں گے_

آيات خدا:ان كا مذاق اڑانے والے ۹

اسلام:صدر اسلام كى تاريخ ۵

جہنم:اس كا ہميشہ رہنا ۷،۸; اس ميں ہميشہ رہنا ۱،۱۳; اس ميں ہميشہ رہنے والے ۱;عذاب جہنم كى خصوصيات ۱۳

جہنمى لوگ:۱

ان كا ہميشہ رہنا ۶; انكا عذاب ۱۳

خدا تعالى :اسكى دھمكياں ۱; اسكى سزائيں ۴; اس كى طرف سے مذاق اڑانا ۹ ; اسكى طرف سے لعنت ۱۰

۱۸۱

رحمت:اس سے محروم لوگ ۱۰، ۱۲;اس سے محروميت كے آثار ۱۲

زندگى :اخروى زندگى كا ہميشہ رہنا ۶

سزا :اخروى سزا كے مستحق ۴; اس كا گناہ كے ساتھ مناسب ہونا ۸;اس كا نظام ۲ ;اسكے درجے ۴;اس ميں برابر ہونا۲;

شرعى ذمہ دارى :اس ميں برابر ہونا ۳;شرعى ذمہ داريوں كا نظام ۳

عذاب :اسكے درجے ۷;اس ميں ہميشہ رہنے كے عوامل ۱۲

عورت:اسكى شرعى ذمہ دارياں ۳; منافق عورتيں جہنم ميں ۱; منافق عورتيں صدر اسلام ميں ۵

كفار:ان پر لعنت ۱۰،۱۱;انكى اخروى سزا ۴; انكى سزا ۷،۸،۱۲;انكى محروميت ۱۰،۱۲ ;ان كے رنج كے اسباب ۱۲; كفار جہنم ميں ۱

كفر:اسكا گناہ ۸

لعنت :جائز لعنت ۱۱; جن لوگوں پر لعنت ہے ۱۰،۱۱

محمد (ص) :آپكا(ص) مذاق اڑانے والے ۹

منافقين :ان پر لعنت ۱۰،۱۱; انكا مذاق اڑانا ۹; انكى اخروى سزا ۴; انكى سزا ۲،۷،۸،۱۲;انكى محروميت ۱۰،۱۲; ان كے رنج كے اسباب ۱۲;انكے مذاق ۹;يہ جنہم ميں ۱

نفاق :اس كا گناہ ۸

۱۸۲

آیت ۶۹

( كَالَّذِينَ مِن قَبْلِكُمْ كَانُواْ أَشَدَّ مِنكُمْ قُوَّةً وَأَكْثَرَ أَمْوَالاً وَأَوْلاَداً فَاسْتَمْتَعُواْ بِخَلاقِهِمْ فَاسْتَمْتَعْتُم بِخَلاَقِكُمْ كَمَا اسْتَمْتَعَ الَّذِينَ مِن قَبْلِكُمْ بِخَلاَقِهِمْ وَخُضْتُمْ كَالَّذِي خَاضُواْ أُوْلَـئِكَ حَبِطَتْ أَعْمَالُهُمْ فِي الُّدنْيَا وَالآخِرَةِ وَأُوْلَئِكَ هُمُ الْخَاسِرُونَ )

تمھارى مثال تم سے پہلے والوں كى ہے جو تم سے زيادہ طاقتور تھے اور تم سے زيادہ مالدار اور صاحب اولاد بھى تھے _ انھوں نے اپنے حصہ سے خوب فائدہ اٹھايا او ر تم نے بھى اسى طرح اپنے نصيب سے فائدہ اٹھايا جس طرح تم سے پہلے والوں نے اٹھايا اور اسى طرح لغو يات ميں داخل ہوئے جس طرح وہ لوگ داخل ہوئے تھے حالانكہ وہى وہ لوگ ہيں جن كے اعمال دنيا اور آخرت ميں برباد ہوگئے اور وہى وہ لوگ ہيں جو حقيقتاً خسارہ والے ہيں _

۱_ كفر و نفاق سابقہ ا متوں ميں بھى تھا _و عد الله المنافقين و المنافقات كالذين من قبلكم

۲_ گذشتہ تاريخ كے منافقين اور كفار كا برا انجام، باوجود اسكے كہ ان كے پاس قدرت و طاقت اور وافر مال و اولاد تھى ،ہرزمانے كے منافقين كو تنبيہ ہے _وعد الله المنافقين كالذين من قبلكمكانوا اشدّ منكم قوة و اكثر اموال

۳_ گذشتہ امتوں كے درميان عصر پيغمبر(ص) كے كفار و منافقين كى نسبت زيادہ طاقتور كفار و منافقين موجود تھے_

كانوا اشد منكم قوة و اكثر اموالا و اولاد

۴_ منافقين و كفار كا اپنى قدرت وطاقت اور زيادہ مال و اولاد پر بھروسہ اور اعتماد _كانوا اشد منكم قوة و اكثراموالا و اولاد

۵_ كوئي چيز حتى كہ برترين فوجى اور اقتصادى طاقت اور بڑى انسانى قوت بھى كفار و منافقين كو عذاب الہى سے بچا نہيں سكتى _وعد الله المنافقين و لهم عذاب مقيم _ كالذين من قبلكم كانوا اشد منكم قوة و اكثر اموالاً و اولاد

فوجى قوت پر '' قوة'' اقتصادى قوت پر ''اموالاً'' اور انسانى طاقت پر '' اولاداً'' دلالت كرتا ہے _

۱۸۳

۶_ ہر امت چاہے وہ مومن ہو يا كافر و منافق، دنياوى زندگى ميں اس كا حصہ اور نصيب ہے _

وعد الله المنافقين كالذين من قبلكم فاستمتعوا بخلاقهم فاستمتعتم بخلاقكم

۷_ كفار كى زيادہ بہرہ مندي; ان كے خلق و خو ، ماديات كے حصول كيلئے كوشش اور قدرتى تحركات كى بدولت ہے نہ خدا تعالى كے ان پر لطف و كرم كا نتيجہ_ *فاستمتعوا بخلاقهم فاستمتعتم بخلاقكم

مندرجہ بالا نكتہ اس بنا پر ہے كہ ہو سكتا ہے ''خلاق'' سے مراد وہ آمدنياں ہوں جو انسان كو اسكى اپنے خلق و خو كى بدولت حاصل ہوتى ہيں _

۸_ منافقين و كفار كا مادى آسائشوں ميں غرق ہونا انكى پرانى اور ہميشہ كى روش ہے_

فاستمتعوا بخلاقهم و خضتم كالذى خاضو

مندرجہ بالا نكتہ اس احتمال كى بنا پر ہے كہ ''خوض '' (غرق ہونا) سے مراد ماديات سے بہرى مندى اور ان كے گرداب ميں غرق ہونا ہو اور ''استمتعوا'' اسى كا قرينہ ہے_

۹_ خدا تعالى كى طرف سے مادى لذتوں اور آسائشوں ميں غرق ہونے كى مذمت _فاستمتعوا بخلاقهم و خضتم كالذى خاضو

يہ نكتہ اس احتمال كى بنا پر ہے كہ ''خوض ''سے مراد مادى آسائشوں ميں غرق ہونا ہو _

۱۰_منافقين و كفار كى ياوا گوئي اور الہى اقدار كا مذاق اڑانا تاريخ ميں ہميشہ انكى عادت رہى ہے_

كالذين من قبلكم و خضتم كالذى خاضو

آيت نمبر ۶۵ ميں منافقين كى يہ بات نقل ہوئي ہے كہ ( انما كنا نخوض و نلعب ) اور خدا تعالى اس آيت ميں فرمارہا ہے ( خضتم كالذى خاضوا) يعنى تمہارى يہ روش تم سے پہلوں ميں بھى موجود تھى _

۱۱_ دنيا و آخرت ميں كفار و منافقين كے اعمال كا بے ثمر اور بے قدر و قيمت ہونا _

و عدالله المنافقين اولئك حبطت اعمالهم فى الدنيا والآخرة

۱۲_ سابقہ كفار و منافقين اپنى مادى آمدنى پر پورے

۱۸۴

بھروسے كے باوجود آخر كار ان سب كو چھوڑ كر كسى توشے كے بغير چلے گئے_

كالذين من قبلكم كانوا اشدمنكم اولئك حبطت اعمالهم فى الدنيا و الاخرة

آيت مباركہ منافقين كو ڈراتے ہوئے ان كيلئے گذشتگان كا انجام بيان كررہى ہے كہ كس طرح وہ اس سب قدرت كے باوجود چلے گئے اور انكى دنياوى كوششيں بارآور ثابت نہ ہوئيں _

۱۳_ الہى اقدار كو ختم كرنے كيلئے پورى تاريخ ميں منافقين و كفار كى سب دسيسہ كاريوں كا ناكام ہوجانا ، انكى راہ پر چلنے والوں كيلئے عبرت ہے_*كالذين من قبلكم اولئك حبطت اعمالهم فى الدنيا و الآخرة

كيوں كہ ہو سكتا ہے ( اعمالہم) ميں اعمال سے مقصود انكى اديان الہى كے مقابلے ميں خيانتكارانہ روشيں ہوں _

۱۴_تاريخ ميں در حقيقت نقصان منافقين و كفار كو ہوا_و عدالله المنافقين اولئك هم الخاسرون

۱۵_ دنياوى لذتوں اور آسائشوں كا اخروى ثواب اور اقدار كے مقابلے ميں ناچيز ہونا _

فاستمتعوا بخلاقهم اولئك حبطت اعمالهم و اولئك هم الخاسرون

باوجود اس كے كہ كفار و منافقين دنيا ميں بہرہ مند تھے خدا تعالى نے انہيں واقعا گھاٹا اٹھانے والے متعارف كرايا ہے كيونكہ انكى دنياوى لذتيں محدود تھيں اور يہ لوگ اخروى ثواب سے بے بہرہ رہے_

اقدار:انكا مذاق اڑانا ۱۰

امتيں :سابقہ امتوں كے كفار ۳; سابقہ امتوں كے منافقين ۳

پاداش :اخروى پاداش كى قدر و قيمت ۱۵

تاريخ :اس سے عبرت ۱۳

ثروت:اس پر بھروسہ كرنا ۴

خدا تعالى :اسكى رحمت كى علامتيں ۷; اسكى سنتيں ۷;اسكى طرف سے مذمت ۹;اسكے عذاب كا حتمى ہونا ۵

دنيا پرستى :اسكى سرزنش ۹

۱۸۵

عبرت :اسكے عوامل۲،۱۳

قدرت:اس پر بھروسہ كرنا ۴

كفار :انكا انجام ۱۲;انكا مذاق اڑانا ۱۰;انكا نقصان اٹھانا ۱۴;انكى اولاد ۲،۴;انكى دنيا پرستى ۸; انكى سازش كا بے اثر ہونا ۱۳; انكى سيرت ۱۰; انكى صفات ۴; انكى قدرت ۴;انكے اموال ۲،۴،۱۲; ان كے انجام سے عبرت ۲; انكے عذاب كا حتمى ہونا ۵;انكے عمل كا ضائع ہونا ۱۱،۱۳; ان كے مادى وسائل ۶،۷; صدر اسلام كے كفار ۳

كفر:اسكى تاريخ ۱

كوشش:اس كے آثار ۷

لذتيں :دنياوى لذتوں كا بے قدر وقيمت ہونا ۱۵

مادى وسائل :ان سے استفادہ ۶; ان كا بے قيمت ہونا ۱۵

منافقت :اسكى تاريخ ۱

منافقين:انكا انجام ۱۲; انكا مذاق اڑانا ۱۰;انكا نقصان اٹھانا ۱۴; انكو تنبيہ ۲;انكى اولاد كى كثرت ۲،۴;انكى ثروت ۲;انكى دنيا پرستى ۸; انكى سازش كا بے اثر ہونا ۱۳; انكى سيرت ۱۰;انكى صفات ۴;انكى قدرت ۴; انكے انجام سے عبرت ۲; انكے عذاب كا حتمى ہونا ۵;انكے عمل كا ضائع ہونا ۱۱; انكے مادى وسائل ۴،۶،۱۲;منافقين صدر اسلام ميں ۳

مومنين :ان كے مادى وسائل ۶

نقصان اٹھانے والے ۱۴

۱۸۶

آیت ۷۰

( أَلَمْ يَأْتِهِمْ نَبَأُ الَّذِينَ مِن قَبْلِهِمْ قَوْمِ نُوحٍ وَعَادٍ وَثَمُودَ وَقَوْمِ إِبْرَاهِيمَ وِأَصْحَابِ مَدْيَنَ وَالْمُؤْتَفِكَاتِ أَتَتْهُمْ رُسُلُهُم بِالْبَيِّنَاتِ فَمَا كَانَ اللّهُ لِيَظْلِمَهُمْ وَلَـكِن كَانُواْ أَنفُسَهُمْ يَظْلِمُونَ )

كيا ان لوگوں كے پاس ان سے پہلے والے افراد قوم نوح، عاد ، ثمود، قوم ابراہيم _ اصحاب مدين اور الٹ دى جانے والى بستيوں كى خبر نہيں آئي جن كے پاس ان كے رسول واضح نشانياں لے كر آئے ادر انھوں نے انكار كرديا_ خدا كسى پر ظلم كرنے والا نہيں ہے لوگ خود اپنے نفس پر ظلم كرتے ہيں _

۱_ خدا تعالى كى طرف سے منافقين كے گذشتہ كفار كے برے انجام سے عبرت حاصل نہ كرنے پر انكى مذمت _

و عدالله المنافقين ألم يأتهم نبأ الذين من قبلهم

۲_ عصر پيغمبر (ص) كے لوگوں كا قوم نوح ، عاد، ثمود ، ابراہيم ، اصحاب مدين اور گذشتگان كے انجام اور ان كے (قوم لوط و غيرہ) تباہ شدہ شہروں سے مطلع ہونا _ألم يا تهم نبأ الذين من قبلهم قوم نوح و المؤتفكت

( ألم يأتہم ) ميں استفہام توبيخ كيلئے ہے اور كفار و منافقين كى اس بنا پر سرزنش كرنا كہ انہوں نے ا پنى پيشرو اقوام كے انجام سے عبرت حاصل نہيں كى اس بات پر دلالت كرتا ہے كہ يہ لوگ ان كے انجام سے مطلع تھے_

۳_ نوح ، عاد ، ثمود ، ابراہيم ، اصحاب مدين اور لوط كى ہلاك شدہ اقوام كى تاريخ انسانوں كيلئے باعث عبرت ہے_

ألم يا تهم نبأ الذين من قبلهم قوم نوح و المؤ تفكت

۴_ انسانوں كى ہدايت كيلئے سابقہ امتوں كى تاريخ اور

۱۸۷

انجام سے استفادہ كرنا ضرورى ہے _ألم يا تهم نبأ الذين من قبلهم قوم نوح و المؤتفكت

مندرجہ بالا نكتہ اس چيز سے حاصل ہوتا ہے كہ خدا تعالى نے انسانوں كى ہدايت كيلئے امتوں كى داستانيں ذكر كى ہيں _

۵_ تاريخ كى كافراقوام كى ہلاكت، تربيت كرنے والے اہم اور فائدہ سے بھر پور وقائع ميں سے ہيں _

الم يا تهم نبأ الذين من قبلهم قوم نوح والمؤتفكت

''نبا '' سے مراد ہے اہم اور بہت مفيد خبر

۶_ منافقين ، عذاب الہى اور اقوام نوح و عاد و ثمود و ابراہيم اور اصحاب مدين جيسے انجام ميں مبتلا ہونے كى زد ميں _

و عدالله المنافقين ألم يا تهم نبأ الذين من قبلهم قوم نوح و اصحب مدين

۷_ تاريخ كى كافر اقوام كى ہلاكت خدا تعالى كے ہر زمانے كے كفار و منافقين كو دنياوى سزا دينے پر قادر ہونے كا ايك نمونہ _

ألم يأتهم نبأ الذين من قبلهم قوم نوح و المؤ تفكت

۸_ بہت سارے شہروں كا عذاب الہى كے نزول كے نتيجے ميں تباہ و برباد ہوجانا_و المؤتفكت

( ائتفاك) كا معنى ہے منقلب ہونا اور الٹ پلٹ جانا بنا براين قرينہ مقام بتاتا ہے كہ ''مؤتفكت'' سے مراد وہ شہر ہيں جو عذاب و قہر الہى كے نتيجے ميں الٹ پلٹ گئے_

۹_ كفار و منافقين كو دنياوى اور اخروى سزا دينا، خدا تعالى كى ناقابل تغيير سنت ہے_

اولئك حبطت اعمالهم فى الدنيا و الآخرة ألم يا تهم نبأ الذين من قبلهم قوم نوح و المؤ تفكت

۱۰_ علم و آگاہى سے ذمہ دارى آجاتى ہے_ألم يا تهم نبأ الذين من قبلهم قوم نوح و المؤتفكات

كيوں كہ منافقين و كفار كو اس بنا پر ڈانٹ پڑى كہ انہوں نے كفر كے برے انجام سے آگاہ ہونے كے باوجود غلط راہ پر سفر جارى ركھا _

۱۱_ عصر پيغمبر(ص) كے منافقين كے مقابلے ميں نوح ، عاد ، ثمود اور ابراہيم (ع) كى اقوام اور اصحاب مدين كى زيادہ قوت و طاقت ،بہتر وسائل اور زيادہ آبادى _

كالذين من قبلهم كانوا اشد منكم قوة ألم يا تهم نبأ الذين من قبلهم قوم نوح و اصحب مدين

۱۲_ سابقہ كافر اقوا م كى ہلاكت ان پر پيغمبران الہى كى اتمام حجت كے بعد ہوئي _

ألم يا تهم نبأ الذين من قبلهم اتتهم رسلهم بالبينات

۱۸۸

۱۳_ہلاك ہوجانے والى سابقہ اقوام كا پيغمبر ان الہى كے ذريعہ واضح دلائل ديكھنے كے باوجود كفر اختيار كرنا _

اتتهم رسلهم بالبينات

۱۴_ اديان الہى اور خدا كے پيغمبروں كے پيغام كى بنياد واضح دلائل اور براہين ہيں _

اتتهم رسلهم بالبينات

۱۵_ انسانوں كى تربيت اور ہدايت ميں واضح بيان اور قابل فہم مطالب سے استفادہ كرنا ضرورى ہے_

اتتهم رسلهم بالبينات

۱۶_ كافر اقوام كى ہلاكت خود ان كے اپنے اعمال كا رد عمل ہے نہ خدا تعالى كى طرف سے ان پر ظلم _

فما كان الله ليظلمهم و لكن كانوا انفسهم يظلمون

۱۷_ انسانوں كيلئے حق و باطل كو واضح كردينے سے پہلے انہيں سزا دينا ظلم اور خدا تعالى سے بعيد ہے_

اتتهم رسلهم بالبينات فما كان الله ليظلمهم

خدا تعالى سے ظلم كى نفى كرنا اور پھر اسے واضح بيانات پر متفرع كرنا اس بات پر دلالت كرتا ہے كہ انسانوں كو واضح دلائل دكھائے بغير ہلاك كردينا ان پر ظلم ہے_

۱۸_كفر اختيار كرنا اور انبياء كے واضح دلائل كا انكار كرنا انسان كا خود اپنے اوپر ظلم ہے اور اسكے نتائج خود اسى كو بھگتنا ہوں گے_اتتهم رسلهم بالبينات فما كان الله ليظلمهم و لكن كانوا انفسهم يظلمون

۱۹_ انسان كا اپنى تقدير رقم كرنے ميں اختيار اور كردار _فما كان الله ليظلمهم ولكن كانوا انفسهم يظلمون

۲۰_ خدا تعالى كى سزاؤں كے نظام ميں ظلم كى گنجائش نہيں ہے_فما كان الله ليظلمهم

۲۱_ سابقہ كافر اقوام پر عذاب كا نزول ان كے مسلسل ظلم اور حق كو قبول نہ كرنے پر اصرار كے بعد ہو ا_

ولكن كانوا انفسهم يظلمون

''يظلمون'' كے ساتھ فعل '' كانوا'' استمرار پر دلالت كرتا ہے_

۲۲_ ظلم و گناہ پر اصرار عذاب الہى كے نزول كا سبب ہے_و لكن كانوا انفسهم يظلمون

اتمام حجت :۱۲،۱۷

اديان :

۱۸۹

انكى خصوصيات ۱۴;ان ميں برھان ۱۴

اقوام:انكى ہلاكت كے عوامل ۱۶; ان كے انجام سے عبرت حاصل كرنا ۴;سابقہ اقوام كا انجام ۲; سابقہ اقوام كو عذاب ۲۱; سابقہ اقوام كى ہلاكت ۷;سابقہ كافر اقوام ۱۳;كافر اقوام كا حق كو قبول نہ كرنا ۲۱; كافر اقوام كا ظلم ۲۱;كافر اقوام كوعذاب ۲۱; كافر اقوام كى ہلاكت ۵،۷،۱۲،۱۶

انبياء(ع) :انكى تعليمات كى خصوصيات ۱۴;ان كے واضح دلائل ۱۳; ان كے واضح دلائل كو جھٹلانا ۱۸; انہيں جھٹلانے كا ظلم ہونا ۱۸;انہيں جھٹلانے كے آثار ۱۸

انسان:اس كا اختيار ۱۹; اسكى تقدير ۱۹

اہل مدين:ان سے عبرت حاصل كرنا ۳; انكا انجام ۲،۶; انكى تعداد كى كثرت ۱۱;ان كے مادى وسائل ۱۱

باطل:اسے واضح كرنے كى اہميت ۱۷

تاريخ :اس سے عبرت حاصل كرنا ۱،۳،۵;اس سے عبرت حاصل كرنے كى اہميت ۴; اسے نقل كرنے كے فوائد ۵

تربيت :اسكى روش ۱۵

تقدير :اس ميں موثرعوامل ۱۹

حق:اسے قبول نہ كرنے كے آثار ۲۱; اسے واضح كرنے كى اہميت ۱۷

خدا تعالى :اس كا عذاب ۶،۸; اسكى تنزيہ ۱۷; اسكى سزاؤں كى خصوصيات ۲۰;اس كى سزاؤں كى نشانياں ۷;اسكى سنتيں ۹;اسكى طرف سے مذمت ۱; اسكى قدرت كى نشانياں ۷; خدا اور ظلم ۱۶،۱۷

خود:خود پر ظلم ۱۸

ذمہ دارى :اس كا سرچشمہ ۱۰

سزا:بتائے بغير سزا دينا ظلم ہے ۱۷; سزا كا نظام ۱۲،۱۷، ۲۰

شرعى ذمہ دارى :اسكے شرائط ۱۰

شہر :انكى ويرانى ۸

۱۹۰

ظلم:اس پر اصرار كے آثار ۲۱،۲۲

عبرت:اسكے عوامل ۳،۴

عذاب:دنيوى عذاب كے اسباب ۲۱،۲۲

علم:اسكے آثار ۱۰

عمل:اسكے آثار ۱۶

قوم ابراہيم :اس سے عبرت حاصل كرنا ۳;اس كا انجام ۲،۶; اسكى تعداد كى كثرت ۱۱;اسكے مادى وسائل ۱۱;

قوم ثمود:اس سے عبرت حاصل كرنا ۳; اس كا انجام ۲،۶;اسكى تعداد كى كثرت ۱۱;اسكے مادى وسائل ۱۱

قوم عاد:اس سے عبرت حاصل كرنا ۳; اس كا انجام ۲،۶; اسكى تعدا دكى كثرت ۱۱;اسكے مادى وسائل ۱۱

قوم لوط:اس سے عبرت حاصل كرنا ۳; اس كا انجام ۲

قوم نوح:اس سے عبرت حاصل كرنا ۳;اس كا انجام ۲،۶;اسكى تعداد كى كثرت ۱۱;اسكے مادى وسائل ۱۱

كفار:انكا انجام ۱; انكى اخروى سزا ۹; انكى دنيوى سزا ۷،۹

كفر:اس كے آثار ۱۸; اس كا ظلم ۱۸

گناہ:اس پر اصرار كے اثرات ۲۲

لوگ:صدر اسلام كے لوگوں كى گواہى ۲

مبتلا ہونا:دنياوى عذاب ميں مبتلا ہونا۶

منافقين :انكا انجام ۶; انكا عذاب ۶;انكو تنبيہ ۶;انكى اخروى سزا ۹; انكى دنيوى سزا ۷،۹;انكى مذمت ۱;صدر اسلام كے منافقين كى تعداد ۱۱; صدر اسلام كے منافقين كے مادى وسائل ۱۱

ہدايت:اسكى روش ۱۵; اسكے عوامل ۴

۱۹۱

آیت ۷۱

( وَالْمُؤْمِنُونَ وَالْمُؤْمِنَاتُ بَعْضُهُمْ أَوْلِيَاء بَعْضٍ يَأْمُرُونَ بِالْمَعْرُوفِ وَيَنْهَوْنَ عَنِ الْمُنكَرِ وَيُقِيمُونَ الصَّلاَةَ وَيُؤْتُونَ الزَّكَاةَ وَيُطِيعُونَ اللّهَ وَرَسُولَهُ أُوْلَـئِكَ سَيَرْحَمُهُمُ اللّهُ إِنَّ اللّهَ عَزِيزٌ حَكِيمٌ )

مومن مرد اور مومن عورتيں آپس ميں سب ايك دوسرے كے ولى اور مددگار ہيں كہ يہ سب ايك دوسرے كو نيكيوں كا حكم ديتے ہيں اور برائيوں سے روكتے ہيں ،نماز قائم كرتے ہيں ،زكوة ادا كرتے ہيں اللہ اور رسول كى اطاعت كرتے ہيں _ يہى وہ لوگ ہيں جن پر عنقريب خدا رحمت نازل كرے گا كہ وہ ہر شے پر غلب اور صاحب حكمت ہے _

۱_ مومن معاشرے پر دوستى اور ولايت كے ماحول كاراج_و المؤمنون و المو منات بعضهم اولياء بعض

۲_سب مومنين ( مرد اور عورتيں ) كو خدا تعالى كى طرف سے ايك دوسرے پر ايك قسم كى سرپرستى حاصل ہے_

و المؤمنون و المو منات بعضهم اولياء بعض

مندرجہ بالا نكتہ اس بنا پر ہے كہ '' يأمرون و ينہون'' كے قرينے سے ولى كا معنى ہو سرپرست_

۳_ ايمان ، مومنين كے در ميان روح دوستى كے پيدا ہونے كا سبب ہے_

و المؤمنون و المؤ منات بعضهم اولياء بعض

۴_ امر بالمعروف اور نہى عن المنكر ايسا حق ہے كہ جس كا سرچشمہ سب مومنين كى ايك دوسرے پر ولايت اور سرپرستى ہے_و المؤمنون والمؤمنات بعضهم اولياء بعض يأمرون بالمعروف و ينهون عن المنكر

۵_امر بالمعروف اور نہى عن المنكر ايمانى معاشرے كى ايك دوسرے پر سرپرستى اور محبت كا جلوہ ہے_و المؤمنون و المؤمنات بعضهم اولياء بعض يأمرون بالمعروف و ينهون عن المنكر

۶_ مومنين كيلئے ايك دوسرے كے انجام اور اعمال كى نسبت خاموش نہ رہنا ضرورى ہے _

والمؤمنون و المؤمنات بعضهم اولياء بعض يا مرون بالمعروف و ينهون عن المنكر

۷_ امر بالمعروف اور نہى عن المنكر مومنين كى سب سے اہم ذمہ دارى اور اسلامى معاشرہ كا سب سے بڑا اور واضح امتياز ہے_و المؤمنون و المؤمنات يا مرون بالمعروف و ينهون عن المنكر

۱۹۲

چونكہ سب امور اور اقدار سے پہلے امر بالمعروف اور نہى عن المنكر كو ذكر كيا گيا ہے اس سے انكى بڑى اہميت كا پتا چلتا ہے_

۸_ امر بالمعروف اور نہى عن المنكر سب كا اجتماعى فريضہ اور مردوں اور عورتوں كى مشتركہ ذمہ دارى ہے_

و المؤمنون و المو منات بعضهم اولياء بعض يأمرون بالمعروف و ينهون عن المنكر

۹_ امر بالمعروف اور نہى عن المنكرايك دائمى ذمہ دارى ہے نہ محدود وقت كيلئے _

يأمرون بالمعروف و ينهون عن المنكر

مندرجہ بالا نكتہ پر فعل مضارع ( يأمرون و ينہون ) جو مفيد استمرار ہوتا ہے دلالت كرتا ہے_

۱۰_ نماز قائم كرنا ، زكات ادا كرنا اور خدا و رسول كى اطاعت كرنا مومنين كى واضح نشانياں ہيں _

و المؤمنون و المؤمنات و يقيمون الصلاة و يؤتون الزكاة

۱۱_ شرعى ذمہ داريوں ميں سے نماز قائم كرنے اور زكات ادا كرنے كى خاص اہميت _

و المؤمنون و المؤمنات و يقيمون الصلاة و يؤتون الزكاة

باوجود اس كے كہ ( يطيعون اللہ و رسولہ) ميں سب عبادى اور غير عبادى ذمہ دارياں آجاتى ہيں پھر نماز قائم كرنے اور زكات ادا كرنے كو الگ طور پر ذكر كرنا،انكى ديگر شرعى ذمہ داريوں كى نسبت بڑى اہميت پر دلالت كرتا ہے_

۱۲_ پابندى اور استمرار سے نماز قائم كرنا ، زكات ادا كرنا اور خدا و رسول كى اطاعت كرنا سچے مومنين كى خصوصيات ہيں _

و يقيمون الصلاة و يؤ تون الزكاة و يطيعون الله و رسوله

فعل مضارع ( يقيمون ، يؤتون اور يطيعون)كا استعمال دوام اور استمرار پر دلالت كرتا ہے_

۱۳_ مومنين كيلئے عبادى اور انفرادى ذمہ داريوں كو اہميت دينے كے ساتھ ساتھ معاشرے كى اصلاح اور اسكى معاشى ضروريات كو بھى اہميت دينا ضرورى ہے_

و المؤمنون يأمرون بالمعروف و يقيمون الصلاة و يؤتون الزكاة

امر بالمعروف اور نہى عن المنكر معاشرے كى اصلاح كيلئے ، زكات ادا كرنا مومنين كى مالى ضروريات كو پورا كرنے كيلئے اور نماز قائم كرنا انسان كى انفرادى عبادات ميں سے ہے_

۱۹۳

۱۴_اسلام; عبادى ، اجتماعى اور اقتصادى سب ذمہ داريوں كو اہميت ديتا ہے اور كسى ايك حصے ميں محدود نہيں ہے_

و المؤمنون يأمرون بالمعروف و يقيمون الصلاة و يؤتون الزكاة

۱۵_ مومنين اور منافقين كى اجتماعى كاركردگى اور عادات بالكل مختلف اور متضاد ہيں _

المنافقون و المنافقات يأمرون بالمنكر و المو منون و المو منات يأمرون بالمعروف

اس آيت كو آيت ۶۷; كہ جو منافقين كى عادات كو بيان كر رہى ہے، كے مقابلہ ميں لانے سے مندرجہ بالا نكتہ حاصل ہوتا ہے_

۱۶_ ايما ن كا فرد اور معاشرے كى اصلاح اور اس سے فقر و فساد كو دور كرنے ميں تعميرى كردار _

المؤمنون يا مرون بالمعروف ...و يؤتون الزكاة

۱۷_ سچے مومنين اپنى خوشى اورر غبت كے ساتھ خدا و رسول كى اطاعت كرتے ہيں نہ بے رغبتى كے ساتھ اور مجبور ہو كر _و يطيعون الله و رسوله

( يطيعون) كے مصدر ''اطاعة '' كا معنى ہے رغبت اور ميلان كے ساتھ پيروى كرنا_

۱۸_ رسول(ص) خدا كى ان كے حكومتى و ديگر احكام ميں اطاعت خدا تعالى كى اطاعت كى طرح ضرورى ہے_

و يطيعون الله و رسوله

اطاعت رسول كا اطاعت خدا سے عليحدہ ذكر ہونا ان كے حكم كے موضوعات اور دائرہ كار كے مختلف ہونے كا اشارہ ديتا ہے_

۱۹_ رسول خدا(ص) كى مومنين پر ولايت كا سرچشمہ آنحضرت كا مقام رسالت ہے_و يطيعون الله و رسوله

۲۰_خدا تعالى كا روز قيامت مومنين كو اپنى خاص رحمت سے بہرہ مند كرنے كا وعدہ _

و المؤمنون و المؤمنات اولئك سيرحمهم الله

''يرحم'' كى بجائے ''سيرحم '' كى تعبير كہ جو مستقبل كے ساتھ مختص ہے ہو سكتا ہے قيامت كى طرف اشارہ ہو _

۲۱_ امر بالمعروف ، نہى عن المنكر ، نماز قائم كرنا ، زكات ادا كرنا اور خدا و رسول كى اطاعت خدا تعالى كى

۱۹۴

خاص رحمت كے حاصل كرنے كا ذريعہ ہے_يأمرون بالمعروف اولئك سيرحمهم الله

۲۲_ بارگاہ الہى ميں مومن مرد و عورت كے اعمال كى پاداش اور قدر و قيمت برابر ہے_

المؤمنون و المؤمنات اولئك سيرحمهم الله

۲۳_ خدا تعالى عزيز( كا مياب اور شكست ناپذير) اور حكيم(دانا) ہے_ان الله عزيز حكيم

۲۴_ خدا تعالى كا عزيز و حكيم ہونا اسكے مومنين كے ساتھ كئے گئے وعدوں اور بشارتوں كو عملى كرنے كى ضمانت ديتا ہے_

اولئك سيرحمهم الله ان الله عزيز حكيم

۲۵_ خدا تعالى كے مومنين كے ساتھ اپنى رحمت كے وعدے كا سرچشمہ اسكى حكمت ہے نہ اس وقت رحمت نازل كرنے سے ا س كا عاجز ہونا _اولئك سيرحمهم الله ان الله عزيز حكيم

ہوسكتا ہے جملہ ( ان الله ...) اس مقدر سوال كى علت كا بيان ہو كہ كيوں خداتعالى نے مومنين پر رحمت كے نزول كو آئندہ پر موكول كيا ہے _

۲۶_ امام حسين عليہ السلام سے روايت كى گئي ہے ...اور امير المومنين عليہ السلام كى طرف بھى اسكى نسبت دى گئي ہے كہ آپ نے فرمايا خداتعالى فرماتا ہے:المؤمنون و المؤمنات بعضهم اولياء بعض يا مرون بالمعروف و ينهون عن المنكر '' فبدء الله بالامر بالمعروف والنهى عن المنكر فريضة منه لعلمه بانها اذا اديت واقيمت استقامت الفرائض كله هيّنها وصعبها '' ...'' مومن مرد اور عورتيں ايك دوسرے كے ولي( يار و مددگار ) ہيں نيكى كا حكم ديتے ہيں اور برائي سے منع كرتے ہيں '' خداتعالى نے (نماز و زكات سے پہلے ) امر بالمعروف اور نہى عن المنكر سے آغاز فرمايا كيونكہ اسے علم تھا كہ اگر ان دو فريضوں پر عمل ہونا شروع ہوجائے تو ديگر سب فرائض آسان ہوں يا مشكل پابرجا ہو جائيں گے(۱)

احكام :۱۸

اسلام :اس كا اجتماعى پہلو ۱۴; اس كا اقتصادى پہلو ۱۴; اس كا عبادى پہلو ۱۴; اسكى جامعيت ۱۴; اسكى خصوصيات ۱۴

اسلامى معاشرہ:اسكى نشانياں ۷

اسماو صفات :حكيم۲۳;عزيز ۲۳

____________________

۱) تحف العقول ص ۲۳۷ _ بحار الانوار ج ۹۷ ص ۷۹ ح ۳۷_

۱۹۵

اصلاح:اسكے عوامل ۱۶

اطاعت :اطاعت خدا كے آثار ۲۱;حضرت محمد(ص) كى اطاعت۱۲;حضرت محمد (ص) كى اطاعت كا دائمى ہونا ۱۲;حضرت محمد (ص) كى اطاعت كى اہميت ۱۸; حضرت محمد (ص) كى اطاعت كے آثار ۲۱; خدا كى اطاعت ۱۰ ، ۱۷ ، ۸ ۱ ; خدا كى اطاعت كادائمى ہونا ۱۲

امر بالمعروف :اسكى اہميت ۷،۸،۹،۲۷; اسكى عموميت ۸; اسكے آثار ۲۱

ايمان :اسكے آثار ۳; اسكے اجتماعى آثار ۱۶;اسكے انفرادى آثار ۱۶; ايمان اور فقر كو ختم كرنا ۱۶

بدلہ دينے كا نظام :۲۲

پاداش :اس ميں برابرى ۲۲

حقوق :امر بالمعروف كا حق ۴،۵; حق ولايت ۴; نہى از منكر كا حق ۴،۵;

خدا تعالى :اسكى اخروى رحمت ۲۰; اسكى بشارتوں كے عملى ہونے كے عوامل ۲۴;اسكى پاداش ۲۲; اسكى حكمت ۲۴،۲۵; اسكى خاص رحمت ۲۰;اسكى خاص رحمت كے عوامل ۲۱; اسكى عزت ۲۴; اسكے وعدوں كا سرچشمہ ۲۵; اسكے وعدوں كے عملى ہونے كے عوامل ۲۴; اسكے وعدے ۲۰;خدا اور عجز ۲۵

ذمہ دارى :اجتماعى ذمہ دارياں ۸

رحمت:جن پر يہ نازل ہوگى ۲۰،۲۵

روايت:۲۶،۲۷

زكات:اس كا پابندى سے ادا كرنا ۱۲; اسكى اہميت ۱۰،۱۱; اسكے آثار ۲۱

عورت:عورت و مرد كا برابر ہونا ۲۲; عورتوں كى ذمہ دارى ۸; مومن عورتوں كے عمل كى پاداش ۲۲;مومن عورتوں كے عمل كى قدر و قيمت ۲۲

فساد:اسكے موانع ۱۶

محمد(ص) :آپ (ص) اور مومنين۱۹; آپ(ص) كامقام ۱۹;آپ(ص) كى رسالت ۱۹; آپ(ص) كى ولايت كا سرچشمہ۱۹;آپ(ص) كے حكومتى احكام ۱۸

۱۹۶

معاشرہ :اسكى اصلاح كى اہميت ۱۳; اسكى اصلاح كے عوامل ۱۶; اسكى ضروريات پورى كرنے كى اہميت ۱۳

منافقين :انكا اجتماعى موقف ۱۵;انكا عمل ۱۵; انكى صفات ۱۵

مومنين :ان پر ولايت ۱۹; انكا اجتماعى موقف ۱۵; انكا اخروى مقام ۲۰;انكا عمل ۱۵،۲۲;انكا مطيع ہونا ۱۷; ان كو بشارت ۲۴; انكى اجتماعى ذمہ دارياں ۱۳; انكى انفرادى ذمہ دارى ۱۳;انكى پاداش ۲۲;انكى خصوصيات ۱۲،۱۷;انكى دوستى ۱;ان كى ذمہ دارى ۶،۷; انكى صفات ۱۵;انكى نشانياں ۱۰; انكى ولايت ۱،۲،۴،۵،۲۶،۲۷;ان كے ساتھ وعدہ ۲۵; ان كے عمل كى قدر و قيمت ۲۲;ان كے فضائل ۲۰;ان ميں دوستى كا سرچشمہ ۳; ان ميں محبت كے آثار ۵;

يہ اور معاشرہ كى اصلاح ۱۳; يہ اور معاشرہ كى ضروريات پورى كرنا ۱۳; يہ اور منافقين ۱۵

نماز:اسے پابندى سے قائم كرنا ۱۲;اسے قائم كرنے كى اہميت ۱۰،۱۱;اسے قائم كرنے كے آثار ۲۱

نہى از منكر :اسكى اہميت ۷،۸،۹،۲۷;اسكى عموميت ۸;اسكے آثار ۲۱

واجبات :۱۸

آیت ۷۲

( وَعَدَ اللّهُ الْمُؤْمِنِينَ وَالْمُؤْمِنَاتِ جَنَّاتٍ تَجْرِي مِن تَحْتِهَا الأَنْهَارُ خَالِدِينَ فِيهَا وَمَسَاكِنَ طَيِّبَةً فِي جَنَّاتِ عَدْنٍ وَرِضْوَانٌ مِّنَ اللّهِ أَكْبَرُ ذَلِكَ هُوَ الْفَوْزُ الْعَظِيمُ )

اللہ نے مومن مرداور مومن عورتوں سے ان باغات كا وعدہ كيا ہے جن كے نيچے نہريں جارى ہوں گي_ يہ ان ميں ہميشہ رہنے والے ہيں _ ان جنات عدن ميں پاكيزہ مكانات ہيں اور اللہ كہ مرضى تو سب سے بڑى چيز ہے اور يہى ايك عظيم كاميابى ہے_

۱_بہشت كے باغوں ميں كہ جن ميں نہريں جارى ہوں گى حيات جاودان ، خدا تعالى كا مومن مردوں اور عورتوں كے ساتھ وعدہ _و عدالله المؤمنين تحتهاالانهار

۲_ بہشت كے باغات ''جنات تجرى ''درختوں سے ڈھكے ہوئے_جنات تجري

(جنات كے مفرد) ''جنة ''كا معنى ہے وہ باغ كہ جسكى زمين درختوں سے ڈھكى ہوئي ہو _

۱۹۷

۳_ اخروى پاداش كے لحاظ سے مرد و زن كا برابر ہونا _و عدالله المؤمنين و المؤمنات جنات تجرى من تحتها الانهار

۴_ انسان كا باغات ،پانى اور دلكش اور دائمى گھروں كى طرف طبيعى اورفطرى ميلان اسے معنوى اقدار كى طرف مائل كرنے كا ذريعہ ہے_و عدالله المو منين و المؤمنات جنات تجري

مندرجہ بالا نكتہ ا س بات سے حاصل ہواہے كہ خدا تعالى نے انہيں طبيعى ميلانات كو انسان كى ہدايت اورا سے اقدار حاصل كرنے كى طرف مائل كرنے كا ذريعہ قرار ديا ہے_

۵_آخرت ميں انسان كى زندگى مادى اور جسمانى ہے نہ صرف معنوى اور روحاني_

وعدالله المؤمنين جنات تجرى مسكن طيبة

آخرت ميں دلكش گھروں اور درختوں سے ڈھكے باغات جيسى مادى لذتوں سے استفادہ كا لازمہ انسان كا مادى اور جسمانى وجود ہے_

۶_ ''جنات عدن'' ميں نيك كردار مومنين كيلئے عالى شان اور پاكيزہ گھر _و مسكن طيبة فى جنات عدن

مندرجہ بالا نكتہ اس احتمال كى بنا پر ہے كہ جنات عدن ايك خاص نام ہو اور يہ ''جنات تجرى ...'' كے علاوہ ہو_

۷_ بہشت كے مختلف مراتب ہيں اور اخروى پاداش تكامل كے لحاظ سے مختلف ہے_

جنات تجرى جنات عدن و رضوان من الله اكبر

مندرجہ بالا نكتے ميں ''جنات تجرى ''اور ''جنات عدن ''كے مختلف ہونے سے بہشت كے مراتب كا استفادہ ہوتا ہے اور '' رضوان من اللہ اكبر'' سے اسكى نعمتوں كے كمال كے لحاظ سے مختلف ہونے كا پتا چلتا ہے_

۸_ بہشت ميں مومنين كيلئے سب لذتوں سے برتر خدا تعالى كى خوشنودى اور رضا كا ايك پر تو ہے_*

و رضوان من الله اكبر

رضوان كا نكرہ ہونا ہوسكتا ہے تقليل كيلئے ہو يعنى حتى كہ رضوان الہى كى تھوڑى سى نسيم بھى سب لذتوں سے بڑھ كرہے_

۹_ خدا تعالى كى رضوان اور اسكى بہشتيوں سے خوشنودى ان كيلئے سب سے بڑى نعمت اور لذت ہے_

و رضوان من الله اكبر

۱۰_ بہشت ميں مادى اور معنوى لذتوں اور نعمتوں كا وجود _

۱۹۸

جنات مساكن و رضوان من الله

۱۱_ نيك عمل كے ہمراہ ايمان ، انسان كے بہشت كى دائمى نعمتوں اور عظيم كاميابى تك پہنچنے كى شرط _

و عدالله المؤمنين و المؤمنات الفوز العظيم

سابقہ آيت كو مد نظر ركھتے ہوئے '' المو منين و المؤمنات'' سے مراد دہ مومن مرد اور عورتيں ہيں كہ جو صاحبان عمل صالح ہيں _

۱۲_ انسان كى حقيقى سعادت اور كاميابى صرف خدا تعالى كى رضا اور خوشنودى كے حاصل كرنے ميں مضمر ہے_

و رضوان من اللہ ذلك ہو الفوز العظيم

مندرجہ بالا نكتہ اس بنا پر ہے كہ '' ذلك'' صرف '' رضوان من اللہ '' كى طرف اشا رہ ہو_

۱۳_ انسان كا بہشت كى دائمى اور مادى و معنوى نعمتوں سے بہرہ مند ہونا ہى عظيم اور بے بديل سعادت اور كاميابى ہے_

جنات مساكن طيبة و رضوان من اللہ ذلك ہو الفوز العظيم

مندرجہ بالا نكتہ اس بنا پر ہے كہ '' ذلك'' ان سب ( جنات تجرى خالدين فيہا مساكن طيبة جنات عدن و رضوان من اللہ ) چيزوں كى طرف اشارہ ہو _

۱۴_ اہل بہشت كيلئے سب سے بڑى لذت معنوى اور روحانى ہے _ورضوان من الله اكبر

۱۵_ بہشت جاويد ، درختوں سے ڈھكے باغات، دلكش گھر اور رضاء الہى خداتعالى كى طرف سے مومنين كو امر بالمعروف اور نہى عن المنكر كرنے ، نماز قائم كرنے ،زكات ادا كرنے اور خدا و رسول كى اطاعت كرنے كى پاداش ہے

و المو منون و المو منات يا مرون بالمعروف ...و يطيعون الله و رسولہ وعدالله المؤمنين ذلك ہو الفوز العظيم

۱۶_ پيغمبر اكرم(ص) سے روايت كى گئي ہے كہ آپ (ص) نے فرمايا : ''عدن دار الله التى لم ترها عين ولم تخطر على قلب بشر لا يسكنها غير ثلاثة النبيين و الصديقين والشهدائ'' ''عدن '' خداتعالى كا وہ ( مخصوص) گھر ہے كہ جسے نہ كسى آنكھ نے ديكھا ہے اور نہ كسى انسان كے دل ميں اس كا تصور آيا ہے اس ميں صرف تين گروہوں كى رہائش ہوگى انبياء ، صديقين اور شہدا_(۱)

۱۷_ امام سجاد(ع) سے روايت كى گئي ہے كہ آپ نے فرمايا :''اذا صار اهل الجنة فى الجنة فيقول لهم تبارك وتعالي: رضاى عنكم

____________________

۱)مجمع البيان ج ۵ ص ۷۷ _تفسير برہان ج ۲ ص ۱۴۵ح ۳_

۱۹۹

ومحبتى لكم خير و اعظم مما انتم فيه ...ثم قرء على بن الحسين هذه الآ ية ''وعدالله المؤمنين والمؤمنات جنات تجرى من تحتها الانهار ...ورضوان من الله اكبر ''جب اہل بہشت ، بہشت ميں ٹھہر جائيں گے تو خدا تعالى انہيں فرمائے گا ميرا تم سے راضى ہونا اور ميرى تم سے محبت بہشت كى ان سب نعمتوں سے برتر ہے جن ميں تم غرق ہوپھر امام (ع) نے اس آيت كى تلاوت فرمائي '' خدا تعالى نے مومن مردوں اور عورتوں كو بہشت كے ان باغات كا وعدہ ديا ہے كہ جن كے درختوں كے نيچے سے نہريں جارى ہيں اور خدا تعالى كى رضا اور خوشنودى ( ان سب سے ) بڑھ كرہے_(۱)

اطاعت:اطاعت خدا كى پاداش ۱۵; حضرت محمد (ص) كى اطاعت كى پاداش ۱۵

امر بالمعروف :اسكى پاداش ۱۵

انسان :اسكى اخروى حيات ۵; اسكے تمايلات ۴

ايمان:اسكے آثار۱ ۱; ايمان اور عمل صالح ۱۱

بدلہ دينے كا نظام :۳

بہشت:اس كا دائمى ہونا ۱۵; اسكى مادى لذتيں ۱۰;اسكى مادى نعمتيں ۶،۱۰،۱۳;اسكى معنوى لذتيں ۱۰،۱۴ ; اسكى معنوى نعمتيں ۱۰،۱۳;اسكى نعمتوں كى خصوصيات ۷; اسكے اسباب ۱۱،۱۵; اسكے باغات ۲،۱۵; اسكے درخت ۲،۱۵ ; اسكے گھر۶;اسكے مراتب۷; بہشت عدن ۶; بہشت عدن سے مراد ۱۶; بہشت عدن كى فضيلت ۱۶;وعدہ بہشت۱

بہشتى لوگ:ان سے راضى ہونا ۱۷;انكى بہترين لذتيں ۸،۹،۱۴; انكى بہترين نعمتيں ۹

پاداش:اخروى پاداش كے مراتب ۷;اس ميں برابر ہونا ۳

تمايلات:پانى كى طرف تمايل ۴ ;فطرت كى طرف تمايل ۴; مادى وسائل كى طرف تمايل ۴; معنوى اقدار كى طرف مائل ہونے كا پيش خيمہ۴; ہميشہ رہنے كى طرف تمايل ۴

حيات:حيات اخروى كا دائمى ہونا ۱; آخرت كى جسمانى

____________________

۱)تفسير عياشى ج ۲ ص ۹۶ ح ۸۸ _تفسير برہان ج ۲ ص ۱۴۵ ح ۱_

۲۰۰

حيات وزندگى ۵;آخرت كى معنوى حيات و زندگى ۵

خدا تعالى :اسكى پاداش ۱۵;اسكے راضى ہونے كى اہميت ۱۷; اسكے راضى ہونے كى برترى ۸،۹; اسكے راضى ہونے كے آثار ۱۲; اسكے وعدے ۱،۱۷

خدا تعالى كى رضا:جن كو يہ حاصل ہوگى ۱۷

روايت ۱۶،۱۷

زكات :اسكى پاداش ۱۵

سعادت :اسكے عوامل ۱۲،۱۳

صالحين:انكى اخروى پاداش ۶

عمل صالح :اسكے آثار ۱۱

عورت :اسكى اخروى پاداش ۳; زن و مرد كا برابر ہونا ۳; مومن عورتوں كا انجام ۱

كاميابي:اسكے عوامل ۱۱،۱۲،۱۳

مرد:اسكى اخروى پاداش ۳

مومنين:انكا بہشت ميں ہميشہ رہنا ۱;انكى اخروى پاداش ۶;انكى بہترين لذتيں ۸; انكى پاداش ۱۵; ان كے فضائل ۱;مومنين اور خدا كى رضا ۸; مومنين صالح بہشت ميں ۶; مومنين كے ساتھ وعدہ ۱; يہ بہشت ميں ۱۵

نماز :اسے بر پاكرنے كى پاداش ۱۵

نہى از منكر :اسكى پاداش ۱۵

۲۰۱

آیت ۷۳

( يَا أَيُّهَا النَّبِيُّ جَاهِدِ الْكُفَّارَ وَالْمُنَافِقِينَ وَاغْلُظْ عَلَيْهِمْ وَمَأْوَاهُمْ جَهَنَّمُ وَبِئْسَ الْمَصِيرُ )

پيغمبر كفار اور منافقين سے جہاد كيجئے اور ان پر سختى كيجئے كہ ان كا انجام جہنم ہے جو بدترين ٹھكانا ہے _

۱_ خدا تعالى كى طرف سے كافروں او ر منافقوں كے ساتھ بے امان جنگ كرنے، ان كے ساتھ سختى سے نمٹنے اور ان پر رحم نہ كرنے كا پيغمبر اكرم(ص) كو حكم_يا ايها النبى جاهدالكفار و المنافقين و اغلظ عليهم

۲_ كفار و منافقين كے ساتھ جہاد كرنا اور ان كے ساتھ مصالحت نہ كرنا ضرورى ہے_

جاهد الكفار و اغلظ عليهم

۳_ كفار و منافقين كے ساتھ جہاد كا فيصلہ كرنا اسلامى معاشرہ كے رہبر كے اختيار ميں سے ہے_

يا ايها النبى جاهدا لكفار

''يا ايہا الذين آمنوا '' كى بجائے '' يا ايہا النبي'' كى تعبير بتاتى ہے كہ كفار و منافقين كے ساتھ جنگ كا فيصلہ كرنا مومن معاشرہ كے رہبر كے اختيار ات ميں سے ہے _

۴_ حق دشمن كفار و منافقين كے ساتھ شديد اور بے رحمانہ رو يہ اپنا ناضرورى ہے_واغلظ عليهم

۵_ جہنم كفار و منافقين كا ٹھكانہ اور ان كيلئے سخت اور دردناك انجام ہے_و مأواهم جهنم و بئس المصير

۶_كفر و نفاق انسان كے جہنمى ہونے كا سبب ہے_جاهد الكفار و المنافقين مأواهم جهنم

۷_ امام محمد باقر (ع) سے اللہ تعالى كے فرمان ''كفار و منافقين كے ساتھ جہاد كر'' ( كى وضاحت ميں ) روايت كى گئي ہے:''جاهد الكفار والمنافقين''بالزام الفرائض ; اس سے مقصود انہيں فرائض كى انجام

۲۰۲

دہى پر مجبور كرنا ہے_(۱)

آنحضرت (ص) :آپ (ص) اور كفار۱ ; آپ(ص) اور منافقين ۱ ; آپ كى ذمہ دارى ۱

انجام:برا انجام ۵

جہاد:جہاد كفار كے ساتھ ۱،۲،۳،۷; جہاد منافقين كے ساتھ ۱،۲،۳،۷

جہنم:اسكے اسباب ۶

جہنمى لوگ ۵

خدا تعالى :اس كے اوامر ۱

دينى راہنما:انكى ذمہ دارى ۳

روايت:۷

كفار:ان پر سختى كرنا ۱،۲،۴; انكا انجام ۵; ان كے ساتھ رويہ ۴;يہ جہنم ميں ۵

كفر:اسكے آثار ۶

منافقت :اسكے آثار ۶

منافقين :ان پر سختى كرنا ۱،۲،۴;انكا انجام ۵; ان كے ساتھ كيسا رويہ ہو ۴; يہ جہنم ميں ۵

____________________

۱)تفسير قمى ج ۱ ص ۳۰۱_ نور الثقلين ج ۲ ص ۲۴۲ح ۲۴۰_

۲۰۳

آیت ۷۴

( يَحْلِفُونَ بِاللّهِ مَا قَالُواْ وَلَقَدْ قَالُواْ كَلِمَةَ الْكُفْرِ وَكَفَرُواْ بَعْدَ إِسْلاَمِهِمْ وَهَمُّواْ بِمَا لَمْ يَنَالُواْ وَمَا نَقَمُواْ إِلاَّ أَنْ أَغْنَاهُمُ اللّهُ وَرَسُولُهُ مِن فَضْلِهِ فَإِن يَتُوبُواْ يَكُ خَيْراً لَّهُمْ وَإِن يَتَوَلَّوْا يُعَذِّبْهُمُ اللّهُ عَذَاباً أَلِيماً فِي الدُّنْيَا وَالآخِرَةِ وَمَا لَهُمْ فِي الأَرْضِ مِن وَلِيٍّ وَلاَ نَصِيرٍ )

يہ اپنى باتوں پر اللہ كى قسم كھا تے ہيں كہ ايسا نہيں كہا حالا نكہ انھوں نے كلمہ كفر كہا ہے اور اپنے اسلام كے بعد كافر ہوگئے ہيں اور وہ ارادہ كيا تھا جو حاصل نہيں كرسكے اور ان كا غصّہ صرف اس بات پر ہے كہ اللہ اور رسول نے اپنے فضل و كرم سے مسلمانوں كو نواز ديا ہے _ بہر حال يہ اب بھى تو بہ كرليں تو ان كے حق ميں بہتر ہے اورمنھ پھير ليں تو اللہ ان پر دنيا اور آخرت ميں دردناك عذاب كرے گا اورروئے زمين پر كوئي ان كا سرپرست اور مددگار نہ ہوگا_

۱_ منافقين كا اپنى كفر آميز مخفى باتوں سے انكار كرنے كيلئے جھوٹى قسميں كھانا _

يحلفون بالله ما قالوا و لقد قالوا كلمة الكفر

۲_ منافقين كا مكتب اسلامى كى اقدار اور اسلامى معاشرہ كے اعتقادا ت سے سوء استفادہ كرنا _يحلفون بالله ما قالو

۳_ اسلامى معاشرہ ميں كسى شخص كى زبانى باتوں اور اقرار سے اس كاباقاعدہ كافر سمجھا جانا_

يحلفون بالله ما قالوا و لقد قالوا كلمة الكفر و كفروا بعد اسلامهم

مندرجہ بالا نكتہ اس بنا پر ہے كہ منافقين اپنى كفر آميز باتوں كى نفى كركے اپنے آپ كو مسلمان ظاہر كرنا چاہتے ہيں اور خدا تعالى نے ان كے اقرار كو بے بنياد ظاہر كرنے كيلئے ان سے ان

۲۰۴

كافرانہ باتوں كے صادر ہونے پر تاكيد فرمائي ہے_

۴_ صدر اسلام كے منافقين كا انكى كفر آميز باتوں كے اظہار كے ساتھ كفر ثابت ہوگيا_

و لقد قالوا كلمة الكفر و كفروا بعد اسلامهم

۵_ كفر آميز كلمات كو زبان پر جارى كرنا ممنوع ہے_و لقد قالوا كلمة الكفر و كفروا

۶_ زبان پر كفر آميز باتيں جارى كرنا كفر كا سبب ہے_يحلفون بالله ما قالوا و لقد قالوا كلمة الكفر و كفروا

۷_ پيغمبر(ص) اوراسلام كے خلاف منافقين كى خفيہ كوششيں اور سازشيں _

و هموا بمالم ينالوا

۸_ اسلام و پيغمبر (ص) كے خلاف سازشوں ميں منافقين كو شكست اور برے اہداف تك پہنچنے كيلئے انہيں ناكامى كا سامنا_و هموا بمالم ينالوا

۹_ منافقين پر خدا و رسول كے فضل و كرم كے باوجود ان كى اسلام و پيغمبر(ص) كے خلاف خيانتكارانہ سرگرميوں پر انہيں توبيخ _و مانقموا الاان اغناهم الله و رسوله من فضله

۱۰_ صدر اسلام كے منافقين كے پاس مادى وسائل اور آسائش _و ما نقموا الاان اغناهم الله و رسوله

۱۱_ اسلامى حكومت كى بركات سب لوگوں پر ہوتى ہيں حتى كہ اسے قبول نہ كرنے والوں پر بھى _

و مانقموا الاان اغناهم الله و رسوله من فضله

۲ ۱_خدمت كے مقابلے ميں خيانت منافقين كى خصلت ہے_و ما نقموا الاان اغناهم الله و رسوله

۱۳_منافقين كى اسلام و پيغمبر (ص) كے خلاف سازشيں انكا مسلمانوں سے اس بات كا انتقام تھا كہ خدا و رسول كے فضل و كرم كے نتيجے ميں مسلمانوں كو مادى وسائل حاصل ہوگئے ہيں _

و مانقموا الاان اغناهم الله و رسوله من فضله

مندرجہ بالا نكتہ اس بنا پر ہے كہ '' اغناہم '' كى ضمير كا مرجع مسلمان ہوں _

۱۴_ مسلمانوں كے مادى وسائل و آسائش صدر اسلام كے منافقين كيلئے ناقابل برداشت تھے اور انكى وجہ سے ان كے سينوں ميں كينے اور ظلم كى آگ بھڑك اٹھى _و مانقموا الاان اغناهم الله و رسوله من فضله

۱۵_ آسائش اور بے نيازى سركشى اور حق كے ساتھ دشمنى كاپيش خيمہ ہے_

۲۰۵

و ما نقموا الاان اغناهم الله و رسوله من فضله

۱۶_ پيغمبر(ص) فيض الہى كے اسلامى معاشرے تك پہنچنے كا ذريعہ ہيں _ان اغنيهم الله و رسوله من فضله

''اللہ '' كے بعد''ر سولہ'' كا ذكر كرنا اور پھر ''من فضلہ '' كى ضمير كا صرف خدا تعالى كى طرف پلٹانا ہو سكتا ہے اس بات كى طرف اشارہ ہو كہ فيض خدا تعالى كا ہے اور پيغمبر (ص) خدا كے فيض كے مخلوق تك پہنچنے ميں واسطہ ہيں _

۱۷_ صرف خدا تعالى ہى فيض و رحمت اور غنا و بے نيازى كا منبع اور سرچشمہ ہے _

ان اغناهم الله و رسوله من فضله

اگر چہ خدا تعالى نے اپنے نام كے ہمراہ پيغمبر (ص) كا بھى ذكر فرمايا ہے ليكن فضل كو صرف اپنى طرف نسبت دى ہے_

۱۸_ توبہ اورپلٹنے كا راستہ حتى سازشى منافقين كيلئے بھى كھلا ہے_فان يتوبوا يك خيراً لهم

۱۹_ خدا تعالى مرتد اور سازشيں كرنے والے منافقين كو توبہ كرنے اور دامن اسلام ميں پلٹ آنے كى دعوت ديتا ہے_

فان يتوبوا يك خيرا لهم

۲۰_اسلام كا زيادہ سے زيادہ انسانوں كو حق كى طرف ہدايت كرنے اور انكى راہنمائي كرنے كا اہتما م كرنا_

فان يتوبوا يك خيرا لهم

۲۱_ مرتد لوگوں كى توبہ بھى خدا تعالى قبول كرليتا ہے_و كفروا بعد اسلامهم فان يتوبوا يك خيرا لهم

۲۲_ توبہ كى دعوت دينا اور خدا تعالى كا انسان كى راہنمائي كرنا خود انسان كے فائدہ كيلئے ہے_

فان يتوبوا يك خيرا لهم

۲۳_ خدا تعالى كى طرف سے صدر اسلام كے منافقين كو توبہ سے امتناع كرنے اور اپنى كفر آميز سازشوں پر اصرار كرنے كى صورت ميں شديد دنيوى اور اخروى سزا كى دھمكى _فان يتوبوا و ان يتولوا يعذبهم الله عذاباً اليماً فى الدنيا و الآخرة

۲۴_مرتد اور الہى اقدار كى توہين كرنے والے كى توبہ اس سے خدا تعالى كے عذاب كے اٹھ جانے كا سبب ہے_

فان يتوبوا يك خيرا لهم و ان يتولوا يعذبهم الله

۲۵_ حق سے روگردانى كرنا اور كفر و ارتداد پر اصرار كرنا شديد دنيوى اور اخروى عذاب كا سبب ہے_

و ان يتولوا يعذبهم الله عذابا اليما فى الدنيا و الآخرة

۲۰۶

۲۶_ مرتد اور كفر آميز باتيں كرنے والوں كے ساتھ سخت رويہ ضرورى ہے_

و ان يتولوا يعذبهم الله عذاباً اليماً فى الدنيا

۲۷_ رحمت الہى كا اسكے غضب اور عذاب سے پہلے ہونا_فان يتوبوا يك خيراً لهم و ان يتولوا يعذبهم الله

۲۸_ جب منافقين دنيوى اور اخروى عذاب ميں مبتلا ہوں گے تو كسى ميں انكى امداد كرنے كى ہمت نہيں ہوگى _

يعذبهم الله و ما لهم فى الارض من وليّ ولا نصير

۲۹_ اسلام و مسلمين كے خلاف سازشيں كرنے اور كافرانہ موقف اپنانے ميں منافقين كا اپنے حاميوں پر بھروسہ اور ان كے ساتھ دل لگا نا_و ما لهم فى الارض من ولى ولانصير

خداتعالى كى طرف سے يہ دھمكى كہ منافقين كا كوئي حامى و مددگار نہيں ہوگا انكى اپنے حاميوں پر بھروسہ كرنے والى غلط فكر كو بيان كر رہى ہے كہ خداتعالى نے اس فكر كو ردكيا ہے _

۳۰_ خداتعالى كا خبر دينا كہ صدر اسلام كے منافقين آخر كار الگ تھلگ اور معاشرے ميں ذلت و رسوائي كا شكار ہوجائيں گے _و ما لهم فى الارض من ولى ولا نصير

اس بات كو مدنظر ركھتے ہوئے كہ يہ آيت شريفہ مستقبل كى خبر دے رہى ہے نيز ہوسكتا ہے'' فى الارض'' اسى دنياوى زندگى كى طرف اشارہ ہو ، مندرجہ بالا نكتہ حاصل ہوتا ہے _

۳۱_ كوئي بھى چيز ارادہ الہى كے عملى ہونے كو نہيں روك سكتى _

يعذبهم الله و ما لهم فى الارض من ولى ولانصير

آسائش :اسكے آثار ۱۵

آنحضرت(ص) :آپكا(ص) فضل و كرم ۱۳; آپكا(ص) مقام ۱۶;آپكا(ص) نقش ۱۶;آپكے(ص) خلاف سازشيں كرنا ۷،۸،۱۳; آپكے(ص) دشمن ۷; آپكے(ص) ساتھ خيانت كرنے والے ۹

احكام ۵، ۲۱

اسلام :اسكى بركات ۱۱;اسكى حاكميت كے آثار ۱۱;اس كے خلاف سازشيں كرنا ۷،۸،۱۳; اسكے دشمن ۷; اس كے ساتھ خيانت كرنے والے ۹;صدر اسلام كى تاريخ ۷،۸،۱۳

اقدار :

۲۰۷

ان سے سوء استفادہ كرنا۲

اقرار :كفر كا اقرار ۴;كفر كے اقرار كے آثار ۳

انسان:اسكى ہدايت كى اہميت ۲۰;اسكے مصالح كى اہميت ۲۲

برانگيختہ كرنا:اسكے عوامل۱۴

بے نيازي:اس كا سرچشمہ ۱۷;اسكے آثار ۱۵

توبہ:اس كا فلسفہ;۲۲; اسكى طرف دعوت ۱۹; اسكے ترك كرنے كى سزا ۲۳

توحيد:توحيد افعالى ۱۷

حق:اس سے روگردانى كرنے كے آثار ۲۵; حق دشمنى كا سرچشمہ ۱۵

خدا تعالى :اس كا علم غيب ۳۰; اس كا غضب ۲۷; اس كا فضل ۹،۱۳;اسكى خصوصيات ۷; اسكى دعوت ۱۹;اسكى دھمكياں ۲۳;اس كى رحمت كا مقدم ہونا ۲۷; اسكے ارادہ كا حتمى ہونا ۳۱; اسكے فيض كا واسطہ ۱۶

دين:اس سے سوء استفادہ كرنا ۲;اسكى اہانت كرنے والوں كى توبہ ۲۴

رحمت:اس كا سرچشمہ ۱۷

سركشى كرنا :اس كا پيش خيمہ۱۵

سزا:اسكى شدت كے عوامل ۲۳،۲۵

عذاب :اسكے اٹھنے كے عوامل ۲۴

فيض:اس كا سرچشمہ ۱۷

قرآن كريم :اسكى پيشين گوئياں ۳۰

كفار:ان پر سختى كرنا ۲۶

كفر:اس پر اصرار كى آخرت ميں سزا ۲۳; اس پر اصرار كى دنيوى سزا ۲۳;اس پر اصرار كے آثار ۲۵; زبانى كفر ۴،۶;زبانى كفر كا ممنوع ہونا ۵; كفر

۲۰۸

كے اسباب ۶

كيفر:اخروى سزا كے اسباب ۲۵; اسكے درجے ۲۳،۲۵; اسكے عوامل ۲۳;دنيوى سزا كے اسباب ۲۵

مرتد:اسكى توبہ كا قبول ہونا ۳۱;اسكى توبہ كے آثار ۲۴; اسكے احكام ۲۱; اسكے ساتھ سختى سے نمٹنا۲۶

مرتد ہونا :اس كا جرم ۲۵;اسكے آثار ۲۵

مسلمان :ان پر فضل و كرم ۱۳; صدر اسلام كے مسلمانوں كى آسائش ۱۴;صدر اسلام كے مسلمانوں كے مادى وسائل ۱۴

منافقين :ان پر فضل و كرم ۹;انكا اخروى عذاب ۲۸;انكا بھروسہ ۲۹; انكا پناہ كے بغير ہونا ۲۸; انكا حسد ۱۴ ; انكا دنيوى عذاب ۲۸; انكا سازشيں كرنا ۷،۱۳; انكا سوء استفادہ كرنا ۲; انكا كفر ۱;انكى انتقام جوئي ۱۳ ; انكى توبہ ۱۸; نكى جھوٹى قسم ۱; انكى خيانت ۹، ۱۲ ; انكى سازش كى ناكامى ۸;انكى صفات ۱۲; ان كے جھوٹ كا فلسفہ ۱; ان كے حامى ۲۹;سازشيں كرنے والے منافقين كو دعوت ۱۹;صدر اسلام كے منافقين ۷،۸; صدر اسلام كے منافقين كا انجام ۳۰; صدر اسلام كے منافقين كا كفر ۴;صدر اسلام كے منافقين كا معاشرے ميں تنہا رہ جانا ۳۰; صدر اسلام كے منافقين كو دھمكى ۲۳; صدر اسلام كے منافقين كى آسائش ۱۰; صدر اسلام كے منافقين كى رسوائي ۳۰; صدر اسلام كے منافقين كى سرزنش ۹; صدر اسلام كے منافقين كے كينے كا سرچشمہ ۱۴; صدر اسلام كے منافقين كے مادى وسائل ۱۰; مرتد ہوجانے والے منافقين كو دعوت ۱۹; منافقين اور مسلمان ۱۳،۱۴

آیت ۷۵

( وَمِنْهُم مَّنْ عَاهَدَ اللّهَ لَئِنْ آتَانَا مِن فَضْلِهِ لَنَصَّدَّقَنَّ وَلَنَكُونَنَّ مِنَ الصَّالِحِينَ )

ان ميں وہ بھى ہيں جنھوں نے خدا سے عہد كيا كہ اگر نہ اپنے فضل وكر م سے عطا كرديگاتو اس كى راہ ميں صدقہ ديں گے انور نيك بندوں ميں شامل ہو جائيں گے_

۱_ صدر اسلام كے بعض منافقين كا خدا تعالى كے ساتھ عہد و پيمان باندھنا كہ اگر انہيں مال اور فضل الہى

۲۰۹

حاصل ہوجائے تو زكات و صدقات ادا كريں گے اور صالحين كى صف ميں شامل ہوجائيں گے_

و منهم من عاهد الله و لنكونن من الصالحين

۲_ مال ودولت اور مادى وسائل ، فضل الہى ہيں _لئن اتانا من فضله لنصدقنّ

۳_ زكات و صدقات ادا كرنا نيك لوگوں كى نشانى اور كام ہيں _لنصدقنّ و لنكونن ّ من الصالحين

۴_ فرائض كى انجام دہى اور نيك ہونے كو مال و دولت كے ساتھ مشروط كرنا منافقانہ خصلت ہے_

و منهم من عاهد الله لنكوننّ من الصالحين

۵_ منافقين مادى مزاج كے لوگ_و منهم من عاهدالله لئن آتانا لنكونن ّ من الصالحين

كيوں كہ منافقين نے اپنے صالح ہونے كو مال و دولت كے ساتھ مشروط كيا تھا_

۶_ صدر اسلام كے منافقين كا اپنے خالص اور صالح نہ ہونے كا اقرار _و منهم من عاهدالله لنكوننّ من الصالحين

۷_ انسان كا ضرورت كے وقت بارگاہ خداوندى كى طرف متوجہ ہونا اور اس كے ساتھ عہد و پيمان باندھنا_

و منهم من عاهد الله لئن آتانا من فضله

اخلاق:اخلاقى رذائل ۴

انسان:اس كى خصوصيات ۷

خدا تعالى :اسكے ساتھ عہد باندھنا ۱; اسكے ساتھ عہد كرنے كا پيش خيمہ۷; اسكے فضل كا پيش خيمہ ۱; اسكے فضل و كرم كے موارد ۲

خود:اپنے خلاف اقرار۶

ذكر:ذكر خدا كا پيش خيمہ۷

شرعى ذمہ دارى :اس پر عمل كرنے ميں بہانہ بنانا ۴

مادى وسائل ۲

مال:اس كا فضل ہونا ۲

۲۱۰

منافقين :انكا مزاج ۵; انكى دنيا پرستى ۵; انكى صفات ۴،۶;انكى مادہ پرستى ۵;صدر اسلام كے منافقين كا اقرار ۶; صدر اسلام كے منافقين كا عہد ۱; يہ اور اخلاص ۶; يہ اور زكات ۱;يہ اور صدقات ۱; يہ اور نيك لوگ ۱

نيازمندى :اسكے آثار ۷

صالحين:انكا عمل ۳; ان كى نشانياں ۳;يہ اور زكات ۳; يہ اور صدقہ ۳

آیت ۷۶

( فَلَمَّا آتَاهُم مِّن فَضْلِهِ بَخِلُواْ بِهِ وَتَوَلَّواْ وَّهُم مُّعْرِضُونَ )

اس كے بعد جب خدا نے اپنے فضل سے عطا كرديا تو بخل سے كام ليا اور كنارہ كش ہو كر پلٹ گئے _

۱_ خدا تعالى كے ساتھ عہد و پيمان باندھنے كے باوجود منافقين كا مال و فضل الہى كو پالينے كے بعد صدقات ادا كرنے سے بخل كرنا _و منهم من عاهد الله فلما آتى هم من فضله بخلوا به

۲_ خدا تعالى كا منافقين كى مال و دولت كى درخواست كو قبول كرلينا _فلما آتاهم من فضله

۳_ مال و ثروت فضل الہى ہے_فلما آتاهم من فضله

۴_ منافقين كا خدا تعالى كے ساتھ مضبوط عہد كرنے كے باوجود عہد شكنى كرنا _

و منهم من عاهد الله فلما آتاهم من فضله بخلوا به

۵_عہد شكنى كرنا منافقت كى نشانى ہے_و منهم من عاهد الله فلما آتاهم من فضله بخلوا به

۶_ مال و فضل الہى كو پالينے كے بعد صدقات اداكرنے سے بخل كرنا ايك منفى اور منافقانہ خصلت ہے_

فلما آتاهم من فضله بخلوا به

۷_ صدر اسلام كے منافقين كا صدقات ادا كرنے سے بخل كرنا ان كى طرف سے صالحين كى صف ميں

۲۱۱

شامل ہونے والے معاہدے سے روگردانى تھي_و منهم من عاهد الله و تولوا و هم معرضون

۸_ منافقين كا مزاج ہى نيكى اور انجام فرائض سے روگردانى كرنا ہے_لنكوننّ من الصالحين و تولوا و هم معرضون

۹_ امام محمد باقر (ع) سے اللہ تعالى كے فرمان ( و منہم من عاہداللہ) كے بارے ميں روايت كى گئي ہے:''ہو ثعلبة بن خاطب بن عمروبن عوف كان محتاجاًفعاہد اللہ فلمّا آتاہ اللہ بخل بہ''; كہ جس نے محتاجى كى حالت ميں خدا تعالى كے ساتھ عہد كيا (كہ اگر مجھے فضل خدا حاصل ہوگيا تو صدقہ دوں گا) اور جب خدا تعالى نے اسے عطا كرديا تو بخل كرنے لگا يہ ثعلبہ بن خاطب بن عمرو بن عوف تھا_(۱)

اخلاق:اخلاقى رذائل ۶

ثعلبہ بن خاطب:اسكا بخل۹; اسكى عہد شكنى ۹

خدا تعالى :اسكى عطا ۲; اسكے ساتھ عہد ۱،۴; اسكے فضل كے موارد ۳

ذمہ دارى :اس سے فرار كرنا ۸

روايت:۹

صدقات:ان ميں بخل كرنے كى سرزنش ۶

عہد شكنى :اسكے آثار ۵

مال:اسكى اہميت۳

منافقت:اسكى نشانياں ۵

منافقين:انكا بخل ۱;انكا مزاج ۸;انكى دعا كا قبول ہونا ۲; انكى دنيا پرستى ۱;انكى صالحين سے روگردانى ۷; انكى عہد شكنى ۱،۴; انكے رذائل ۱;انہيں مال عطا كرنا ۲; صدر اسلام كے منافقين اور صدقات ۷;صدر اسلام كے منافقين كى عہد شكنى ۷;صدر اسلام كے منافقين كے بخل كے آثار ۷; منافقين اور ذمہ دارى ۸ ;منافقين اور صالح ہونا ۸; منافقين اور صدقات ۱

____________________

۱)تفسير قمى ج ۱ ص ۳۰۱_ نور الثقلين ج ۲ ص ۲۴۵ح ۲۴۸_

۲۱۲

آیت ۷۷

( فَأَعْقَبَهُمْ نِفَاقاً فِي قُلُوبِهِمْ إِلَى يَوْمِ يَلْقَوْنَهُ بِمَا أَخْلَفُواْ اللّهَ مَا وَعَدُوهُ وَبِمَا كَانُواْ يَكْذِبُونَ )

تو ان كے بخل نےان كے دلوں ميں نفاق راسخ كرديا اس دن تك كے لئے جب يہ خدا سے ملاقات كريں گے اس لئے كہ انھوں نے خدا سے كئے ہوئے وعدہ كى مخالفت كى ہے اور جھوٹ بولے ہيں _

۱_منافقين كے صدقات ادا كرنے سے بخل كرنے كا رد عمل انكا تا دم مرگ نفاق كے ديرينہ مرض كا شكار ہو جانا _

فاعقبهم نفاقاً فى قلوبهم الى يوم يلقونه

''فاعقبہم '' سابقہ جملے پر تفريع ہے يعنى منافقين خدا تعالى كے ساتھ عہدوپيمان باندھنے كے باوجود صدقات ادا نہ كرنے كى وجہ سے ايسے نفاق ميں مبتلا ہوگئے كہ جو انہيں مرتے دم تك نہيں چھوڑے گا _

۲_ كنجوس اور عہد شكنى كرنے والے منافقين كا ديرينہ نفاق ميں مبتلا ہوجانا خدا تعالى كى طرف سے ان كيلئے سزا_

فاعقبهم نفاقاً فى قلوبهم

مندرجہ بالا نكتہ اس بنا پر ہے كہ ''اعقب'' كى ضمير كا مرجع سابقہ جملے ميں موجود لفظ ''اللہ'' ہو يعنى خدا تعالى نے منافقين كو ان كے خدا تعالى كے ساتھ كئے گئے معاہدے كى خلاف ورزى كرنے اور زكات ادانہ كرنے كى وجہ سے دائمى نفاق ميں مبتلا كرديا كہ جس سے قيامت تك چھٹكارا حاصل نہيں كرسكتے _

۳_ نفاق كے مختلف درجے _و منهم من عاهدالله فاعقبهم نفاقا

اس بات كو مد نظر ركھتے ہوئے كہ'' و منهم من عاهد الله '' ميں ''منہم ''كى ضمير كا مرجع منافقين ہيں ہوسكتا ہے جملہ '' فاعقبہم نفاقاً'' كا مطلب يہ ہو كہ يہ لوگ خدا تعالى كے ساتھ معاہدہ كرنے سے پہلے بھى منافق تھے ليكن پيمان شكنى كے بعد دائمى نفاق ميں مبتلا ہوگئے_

۴_ انسان كے خدا تعالى كے ساتھ كئے گئے اپنے معاہدوں كو توڑ دينے كى صورت ميں منافقت ميں مبتلا ہوجانے كا خطرہ _

فاعقبهم نفاقا

مندرجہ بالا نكتہ اس بنا پر ہے كہ جملہ'' فاعقبهم نفاقاً'' خود نفاق كے پيدا ہونے كى طرف اشارہ ہو يعنى پہلے منافق نہ تھے اور اپنے عمل كے نتيجے ميں منافق ہوگئے_

۲۱۳

۵_ موت كا لمحہ انسان كے خدا تعالى كے ساتھ ملاقات كرنے اور اس كيلئے حق كے آشكار ہونے كا وقت ہے_

يوم يلقونه

ہو سكتا ہے '' يوم يلقونہ '' سے مراد موت ہو او ر ہو سكتا ہے قيامت ہو_ مندرجہ بالا نكتہ پہلے احتمال كى بنا پر ہے_

۶_قيامت، انسان كے خدا تعالى كے ساتھ ملاقات كرنے كا دن _يوم يلقونه

۷_ خدا تعالى كے ساتھ عہد شكنى كرنا اور جھوٹ بولنے كى عادت انسان كے دائمى نفاق ميں مبتلا ہوجانے كا سبب ہے_

بما اخلفوا الله ما وعدوه و بما كانوا يكذبون

''كانوا يكذبون'' اسمترار پر دلالت كرتا ہے كيونكہ فعل مضارع جب ''كان '' اور اسكى مثل كے ہمراہ ہو تو استمرار پر دلالت كرتا ہے_

۸_ جھوٹ بولنا منافقين كا دائمى شيوہ _و بما كانوا يكذبون

۹_ انسان كے اعمال كا اسكى فطرت اورروح پراثر_فاعقبهم نفاقاً بما اخلفوا الله

۱۰_ پيمان شكنى جھوٹ بولنے كا مصداق ہے_بما اخلفوا الله ما وعدوه و بما كانوا يكذبون

مندرجہ بالا نكتہ اس بنا پر ہے كہ '' بما كانوا يكذبون'' '' بما اخلفوا اللہ ما وعدوہ '' كا بيان اور اس كا عطف تفسيرى ہونہ اس سے الگ كوئي چيز _

۱۱_ خدا تعالى كے ساتھ پيمان شكنى كرنا اور مسلسل جھوٹ بولنا منافقين كى نشانى ہے_

بما اخلفوا الله ما وعدوه و بما كانوا يكذبون

۱۲_ كنجوسى ، حق سے روگردانى كرنا ، پيمان شكنى اور جھوٹ بولنا يہ سب گناہ اور موجب سزا ہيں _

فلما آتاهم بخلوا به و تولوا بما اخلفوا الله و بما كانوا يكذبون

۱۳_ امام صادق (ع) سے روايت كى گئي ہے''المنافق اذا حدّث عن الله و عن رسوله كذب و اذا وعد الله ورسوله اخلف ...و ذلك قول الله عزوجل ''فاعقبهم نفاقاً فى قلوبهم ...بما اخلفوا الله ما وعدوه و بماكانوا يكذبون '' منافق جب بھى خدا و رسول كے

۲۱۴

بارے ميں بات كرتا ہے جھوٹ بولتا ہے او اگر خدا و رسول كے ساتھ وعدہ كرے تو خلاف ورزى كرتا ہے خدا تعالى فرماتا ہے '' پس خدا تعالى نے اپنى ملاقات كے دن تك ان كے دلوں ميں نفاق قراردے ديا ہے اس وجہ سے كہ انہوں نے خدا تعالى كے ساتھ عہد شكنى كى اور مسلسل جھوٹ بولتے تھے(۱)

۱۴_ اميرالمومنين عليہ السلام سے روايت كى گئي ہے :''واما قوله تعالي: ...''الى يوم يلقونه بما اخلفوا الله ما وعدوه ...يعنى البعث فسماه الله عزوجل لقائه ''آيت شريفہ ميں '' يوم يلقونہ'' سے مراد قيامت كا دن ہے كہ خدا تعالى نے اسے اپنى ملاقات كا دن قرار ديا ہے(۲)

بخل:اسكا گناہ ہونا ۱۲; اسكى سزا ۱۲;اسكے آثار ۱

جھوٹ:اس كا گناہ ۱۲; اسكى سزا ۱۲;اسكے آثار ۷; اسكے موارد ۱۰

حق:اس سے روگردانى كرنے كا گناہ ہونا ۱۲;اس سے روگردانى كرنے كى سزا ۱۲

خدا تعالى :اسكى سزائيں ۲

خدا تعالى كى ملاقات :اس كا وقت ۵،۶،۱۴

روايت:۱۳،۱۴

صدقات :صدقات نہ دينے كے آثار ۱

عمل:اسكے نفسياتى اور روحانى آثار ۹

عہد شكنى :اس كا گناہ ہونا ۱۲; اس كى سزا ۱۲; اسكے آثار ۴،۷،۱۰; خدا تعالى كے ساتھ عہد شكنى كرنا ۴،۷ ، ۱۱

قيامت :اسكى خصوصيات ۶;اسكے نام ۱۴

منافقين:انكا بخل ۱; انكا جھوٹ بولنا ۸،۱۱،۱۳;انكا دائمى نفاق ۱۳; انكا مبتلا ہونا ۲; انكى صفات ۸; انكى عہد شكنى ۱۱،۱۳;انكى نشانياں ۱۱; بخيل منافقين كى سزا ۲; عہد شكن منافقين كى سزا ۲

موت:

____________________

۱) تحف العقول ص ۳۶۸_ بحار الانوار ج ۷۵ ص ۲۵۲_

۲)توحيد صدوق ص ۲۶۷ح ۵_ بحار الانوار ج ۹۰ ص ۱۳۹ ح ۲_

۲۱۵

اسكے آثار ۵; اسكے بعد حقائق كا ظاہر ہونا ۵

نفاق :اس كا سبب ۴; اسكے دائمى ہونے كے عوامل ۱،۲،۷; اسكے مراتب ۱،۲،۳،۷

آیت ۷۸

( أَلَمْ يَعْلَمُواْ أَنَّ اللّهَ يَعْلَمُ سِرَّهُمْ وَنَجْوَاهُمْ وَأَنَّ اللّهَ عَلاَّمُ الْغُيُوبِ )

كيا يہ نہيں جانتے كہ خدا ان كے راز دل اور ان كى سرگوشيوں كو بھى جانتا ہے اور وہ سارے غيب كا جاننے والا ہے_

۱_ خدا تعالى كى طرف سے پيمان شكنى كرنے والے منافقين كى خدا تعالى كے انسانوں كے اعمال اور نيتوں سے مكمل آگاہى كے بارے ميں غلط فكر پر توبيخ_الم يعلموا ان الله يعلم

۲_ خدا تعالى كا انسان كى مخفى گفتار و كردار سے آگاہ ہونا_يعلم سرّهم و نجواهم

۳_ منافقين كا خدا تعالى كے انكى خفيہ گفتار اور پنہان اسرار سے مكمل آگاہ ہونے اور عالم الغيب ہونے سے غافل ہونا انكے خدا تعالى كے حضور اپنے فرائض كى عدم ادائيگى كا سبب ہے_

بما اخلفوا الله ما وعدوه الم يعلموا ان الله يعلم و ان الله علاّم الغيوب

۴_ خدا تعالى كے بارے ميں ناقص اور غلط شناخت غلط اعمال كا موجب ہے_

اخلفوا الله ما وعدوه الم يعلموا ان الله يعلم

''الم يعلموا'' بتا رہا ہے كہ اگر منافقين خدا تعالى كے وسيع علم سے آگاہ ہوتے تو اپنے فرائض سے كوتاہى نہيں كرتے_

۵_ صدر اسلام كے منافقين كى اسلام اور مسلمانوں كے خلاف اپنى خائنانہ سازشوں كو چھپانے كى كوشش_

الم يعلموا ان الله يعلم سرّ هم

۲۱۶

۶_ خدا تعالى كى طرف سے منافقين كو ان كے اسرار اور پنہان گفتار كے افشا كرنے كى دھمكى _الم يعلموا ان الله يعلم

اس نكتے كى وضاحت ميں كہا جاسكتا ہے كہ خدا تعالى كا منافقين كو يہ ياد دہانى كرانا كہ اسے انكے اسرا راور پنہان گفتار سے آگاہى ہے، انكے افشاء كے امكان كى دھمكى ہے_

۷_ خدا تعالى علّام الغيوب ( سب پوشيدہ چيزوں كا گہرا اور وسيع علم ركھنے والا) ہے_ان الله علام الغيوب

اسلام :صدر اسلام كى تاريخ ۵

اسما و صفات :علّام الغيوب ۷

انسان :اسكى نيتيں ۱;اسكے راز ۲

خدا تعالى :اس كا علم غيب ۱،۲،۳،۷; اسكى دھمكياں ۶;اسكى طرف سے مذمتيں ۱; اسكى ناقص شناخت كے آثار ۴; اسكے علم كى خصوصيات ۷

عمل:پنہان عمل ۲; ناپسنديدہ عمل كے عوامل ۴

غفلت :خدا تعالى كے علم غيب سے غفلت ۳

منافقين :انكا سازشيں تيار كرنا ۵;انكو تنبيہ ۶;انكى غفلت كے آثار ۳; انكى فكر ۱;انكى نافرمانى كے عوامل ۳; انكے راز كا افشاء كرنا ۶;صدر اسلام كے منافقين اور اسلام ۵; صدر اسلام كے منافقين اور مسلمان ۵; صدر اسلام كے منافقين كى كوشش ۵; عہد شكنى كرنے والے منافقين كى سرزنش ۱;

نظريہ كائنات :نظريہ كائنات اور آئيڈيالوجى ۳،۴

۲۱۷

آیت ۷۹

( الَّذِينَ يَلْمِزُونَ الْمُطَّوِّعِينَ مِنَ الْمُؤْمِنِينَ فِي الصَّدَقَاتِ وَالَّذِينَ لاَ يَجِدُونَ إِلاَّ جُهْدَهُمْ فَيَسْخَرُونَ مِنْهُمْ سَخِرَ اللّهُ مِنْهُمْ وَلَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ )

جو لوگ صدقات ميں فراخدلى سے حصّہ لينے والے مومنين اور ان غريبوں پر جن كے پاس ان كى محنت كے علاوہ كچھ نہيں ہے الزام لگاتے ہيں اور پھران كا مذاق اراتے ہيں خدا ان كا بھى مذاق بنادے گا اور اس كے پاس بڑا دردناك عذاب ہے_

۱_ صدر اسلام كے منافقين كاان مومنين پر طعن و تشنيع كرنا جو اپنى خوشى اور رغبت كے ساتھ اورواجب مقدار سے زيادہ انفاق كرتے تھے_الذين يلمزون المطوّعين من المؤمنين فيسخرون منهم

( يلمزون )كے مصدر'' لمز '' كا معنى ہے عيب جوئي اور طعن و تشنيع كرنا اور ( يسخرون )كے مصدر ''سخرة'' اور ''سخرية'' كا معنى ہے مذاق اڑانا اور مسخرہ كرنا_

۲_ خوشى اور رغبت كے ساتھ انفاق كرنا سچے مومنين كى خصلت ہے_يلمزون المطوّعين من المؤمنين

( مطوّعين )كے مصدر تطوع كا معنى ہے اپنى خوشى اور رغبت كے ساتھ كچھ دينا _(المطوّعين فى الصدقات) يعنى جو لوگ اپنى خوشى اور رغبت كے ساتھ صدقات ادا كرتے ہيں _

۳_تہى دست ہونے كى حالت ميں انفاق كرنا غنا اور تونگرى كى حالت ميں انفاق كرنے سے زيادہ قدر و قيمت ركھتا ہے_

الذين يلمزون المطوّعين و الذين لا يجدون الاجهد هم

( مطوّع ) كا عنوان توانگر اور تہى دست دونوں كو شامل ہے لذا تہى دست لوگوں كا دوبارہ ذكر كرن

۲۱۸

ہو سكتا ہے انكے انفاق كى برتر اہميت كى طرف اشارہ ہو _

۴_ مالى وسائلى نہ ہونے كى صورت ميں معاشرہ كے حاجت مندوں كى ضروريات پورى كرنے كى عملى كوشش اور اپنى پورى توانائيوں كو خرچ كر دينا سچے مومنين كى ايك صفت ہے_و الذين لا يجدون الا جهدهم

۵_ صدر اسلام كے منافقين كا ايثار كرنے والے تہى دست مومنين كا مذاق اڑانا اور انكا تمسخر كرنا _

و الذين لايجدون الاجهدهم فيسخرون منهم

۶_ منافقين خود بخيل ہيں اور دوسروں كے انفاق كا بھى مذاق اڑاتے ہيں _فلما آتاهم من فضله بخلوا به الذين يلمزون المطوّعين من المؤمنين

۷_ انفاق كرنے والے مومنين پر طعن و تشنيع كرنا اور انكا مذاق اڑانا منافقين كى خصلت ہے_الذين يلمزون المطوّعين

۸_ خدا تعالى كا ان منافقين كا مذاق اڑانا جو انفاق اور ايثار كرنے والے مومنين پر طعن و تشنيع كرتے تھے اور ان كا مذاق اڑاتے تھے_سخر الله منهم

۹_ خدا تعالى كا دردناك عذاب ، مذاق اڑانے والے منافقين كى سزا_و لهم عذاب اليم

۱۰_ منافقين كى توانگر مومنين اور تہى دست مومنين كى عيب جوئي ميں دوغلى پا ليسى _

الذين يلمزون المطوّعين فيسخرون منهم

مندرجہ بالا نكتہ اس بنا پر ہے كہ ''يلمز'' تونگر مومنين كے بارے ميں ہو اور ''يسخرون '' تہى دستوں كے بارے ميں ہو اور '' منہم '' كى ضمير كا مرجع '' الذين لايجدون '' ہو يعنى منافقين ، انفاق كرنے والے تونگر مومنين پر طعن و تشنيع كرتے ہيں اور انفاق كرنے والے تہى دست مومنين كا مذاق اڑاتے ہيں اور انكا تمسخر كرتے ہيں _

۱۱_ منافقين كے تمسخر كے مقابلے ميں خدا تعالى كا انفاق كرنے والے مومنين كى حمايت اور دلجوئي كرنا _

سخر الله منهم و لهم عذاب اليم

۱۲_ مومن كى خدا تعالى كى بارگاہ ميں بڑى عزت ہے_فيسخرون منهم سخر الله منهم و لهم عذاب اليم

۱۳_ مومن كا تمسخر كرنا اور اس پر طعن و تشنيع كرنا عظيم گناہ اور اس كا انجام خدا تعالى كا سخت عذاب ہے_

فيسخرون منهم سخر الله منهم و لهم عذاب اليم

۱۴_ انفاق كى قدر و قيمت كا معيار اسكى مقدار نہيں ہے_ و الذين لايجدون الاجهد هم و لهم عذاب اليم

۲۱۹

تہى دستوں كے تھوڑے سے انفاق كو خاص طور پر ذكر كرنے اور خدا تعالى كے اسے خصوصى اہميت دينے كا مطلب يہ ہے كہ انفاق كى قدر وقيمت كا معيار اس كا كم يا زيادہ ہونا نہيں ہے_

۱۵_ خدا تعالى گناہگاروں كو ان كے گناہ كى مناسب سزا ديتا ہے_فيسخرون منهم سخر الله

۱۶ _''عن الرضا (ع) فى قوله تعالي: '' سخر الله منهم'' قال: ان الله تعالى لا يسخر و لكنه تعالى يجازيهم جزاء السخرية ...'' امام رضا(ع) سے اللہ تعالى كے فرمان ( خدا انكا تمسخر كرتا ہے) كے بارے ميں روايت كى گئي ہے كہ خدا تعالى كسى كا تمسخر نہيں كرتا ليكن منافقين كے مذاق اڑانے كے مقابلے ميں انہيں سزا ديتا ہے_(۱)

اسلام :صدر اسلام كى تاريخ ۱،۵

اقدار:انكا معيار ۱۴

انفاق :اسكى قدر و قيمت ۳; اسكى قدر و قيمت كا معيار ۱۴;اسكے مراتب۳; انفاق بے نيازى ميں ۳;انفاق رغبت كے ساتھ ۲; انفاق فقر ميں ۳

انفاق كرنے والے:ان پر طعن كرنا ۷;انكا مذاق اڑانا ۶،۸; انكى حمايت ۱۱

ايثار كرنے والے لوگ:انكا مذاق اڑانا ۵; انكى دلجوئي ۱۱

بخيل لوگ :۶

حاجتمند لوگ :انكى حاجت روائي ۴

خدا تعالى :اس كا عذاب ۹،۱۳;اس كا مذاق اڑانا ۸،۱۶; اسكى سزائيں ۱۵

روايت:۱۶

سزا :اس كا جرم كے ساتھ تناسب ۱۵

صالحين:ان كا مذاق اڑانا ۷

عذاب :اس كے اسباب ۱۳;اس كے درجے ۹،۱۳; دردناك عذاب ۹

عيب جوئي :اس كا گناہ ہونا ۱۳;اسكى سزا ۱۳

____________________

۱)عيون اخبار الرضاج ۱ ص ۱۲۶ح ۱۹_ بحار الانوار ج ۳ ص ۳۱۹ ح ۱۵_

۲۲۰

221

222

223

224

225

226

227

228

229

230

231

232

233

234

235

236

237

238

239

240

241

242

243

244

245

246

247

248

249

250

251

252

253

254

255

256

257

258

259

260

261

262

263

264

265

266

267

268

269

270

271

272

273

274

275

276

277

278

279

280

281

282

283

284

285

286

287

288

289

290

291

292

293

294

295

296

297

298

299

300

301

302

303

304

305

306

307

308

309

310

311

312

313

314

315

316

317

318

319

320

321

322

323

324

325

326

327

328

329

330

331

332

333

334

335

336

337

338

339

340

341

342

343

344

345

346

347

348

349

350

351

352

353

354

355

356

357

358

359

360

361

362

363

364

365

366

367

368

369

370

371

372

373

374

375

376

377

378

379

380

381

382

383

384

385

386

387

388

389

390

391

392

393

394

395

396

397

398

399

400

401

402

403

404

405

406

407

408

409

410

411

412

413

414

415

416

417

418

419

420

421

422

423

424

425

426

427

428

429

430

431

432

433

434

435

436

437

438

439

440

441

442

443

444

445

446

447

448

449

450

451

452

453

454

455

456

457

458

459

460

461

462

463

464

465

466

467

468

469

470

471

472

473

474

475

476

477

478

479

480

481

482

483

484

485

486

487

488

489

490

491

492

493

494

495

496

497

498

499

500

501

502

503

504

505

506

507

508

509

510

511

512

513

514

515

516

517

518

519

520

521

522

523

524

525

526

527

528

529

530

531

532

533

534

535

536

537

538

539

540

541

542

543

544

545

546

547

548

549

550

551

552

553

554

555

556

557

558

559

560

561

562

563

564

565

566

567

568

569

570

571

572

573

574

575

576

577

578

579

580

581

582

583

584

585

586

587

588

589

590

591

592

593

594

595

596

597

598

599

600

601

602

603

604

605

606

607

608

609

610

611

612

613

614

615

616

617

618

619

620

621

622

623

624

625

626

627

628

629

630

631

632

633

634

635

636

637

638

639

640

641

642

643

644

645

646

647

648

649

650

651

652

653

654

655

656

657

658

659

660

661

662

663

664

665

666

667

668

669

670

671

672

673

674

675

676

677

678

679

680

681

682

683

684

685

686

687

688

689

690

691

692

693

694

695

696

697

698

699

700

701

702

703

704

705

706

707

708

709

710

711

712

713

714

715

716

717

718

719

720

721

722

723

724

725

726

727

728

729

730

731

732

733

734

735

736

737

738

739

740

741

742

743

744

745

746