تفسير راہنما جلد ۷

تفسير راہنما 7%

تفسير راہنما مؤلف:
زمرہ جات: تفسیر قرآن
صفحے: 746

جلد ۱ جلد ۲ جلد ۳ جلد ۴ جلد ۵ جلد ۶ جلد ۷ جلد ۸ جلد ۹ جلد ۱۰ جلد ۱۱
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 746 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 190082 / ڈاؤنلوڈ: 4706
سائز سائز سائز
تفسير راہنما

تفسير راہنما جلد ۷

مؤلف:
اردو

1

2

3

4

5

6

7

8

9

10

11

12

13

14

15

16

17

18

19

20

21

22

23

24

25

26

27

28

29

30

31

32

33

34

35

36

37

38

39

40

41

42

43

44

45

46

47

48

49

50

51

52

53

54

55

56

57

58

59

60

ماكانوا يستطيعون السمع و كانوا يبصرون

خداوند عالم كا كفار پر اپنى ولايت كے اعلان كے بعد ان كى كفرپرستى كے سبب ( ماكانوا ...) كو بيان كرنا، اس حقيقت كى طرف اشارہ ہے كہ كفار كا دين الہى كى مخالفت كرنے كا مطلب يہ نہيں كہ وہ خدا كى حاكميت سے خارج ہيں بلكہ يہ معارف الہى كو درك نہ كرنے كا نتيجہ ہے_

۱۰_ لوگوں كو راہ خدا سے روكنے والے كفار ،خدا كے دوگنے عذاب سے دوچار ہوں گے_

الذين يصدون يضاعف لهم عذاب

۱۱_ كافر، مشركين اور خدا پر جھوٹ باندھنے والے ، آيات الہى كو سننے اور ديكھنے كى قدرت نہيں ركھتے ہيں _

و من أظلم ممن افترى ...اولئك ما كانوا يستطيعون السمع و ما كانوا يبصرون

۱۲ _ معار ف الہى اور حقائق دين كو درك نہ كرنا ، كفر و شرك كى طرف ميلان كا سبب ہے _

اولئك ...ما كانوا يستطيعون السمع و ما كانوا يبصرون

( ما كانوا ...) كا جملہ كافروں كى كفر پرستى كى بنياد اور اسكى دليل كو بتارہاہے_

۱۳_(عن ابى عبدالله عليه‌السلام ( فى قوله تعالى ) '' ما كانوا يستطيعون السمع و ما كانوا يبصرون'' قال: لم يعتبهم بما صنع قلوبهم و لكن يعاتبهم بما صنعوا .;(۱)

امام جعفر صادقعليه‌السلام سے روايت ہے : كہ آپعليه‌السلام نے اس آيت''ما كانوا يستطيعون السمع و ما كانوا يبصرون'' كے بارے ميں فرمايا كہ خداوند عالم نے مشركين كى اعمال قلبى كى بناء پر مذمت نہيں كى بلكہ ان كے ظاہرى كرتوتوں پرسرزنش كى ہے_آخرت:آخرت كے جھٹلانے والوں كا عذاب۴

افتراء :خدا پر بہتان ۲

انسان :انسان كے اوليائ۶

باطل خدا:باطل خداؤں كا عاجز ہونا ۷

خدا:خداوند متعال كا ڈرانا ۱۳ ; خداوند متعال كى حاكميت ۱ ،۲ ، ۳ ، ۹ ;خداوند متعال كى خصوصيات ۶ ; خدا كى ولايت ۶; ولايت الہى كو ردّ كرنے كے آثار ۸

____________________

۱) تفسير عياشى ج۲ ص ۳۵۲، ج۸۸ ; بحار الانوار ج ۵ ص ۳۰۶ ح ۲۸

۶۱

خدا پر بہتان باندھتے والے:خدا پر بہتان باندھنے والوں كا اندھا ہونا ۱۱ ; ۱۳ ; ۱۱ ، ۱۳ ;بہتان باندھنے والوں كا بہرا ہونا ۱۱ ، ۱۳ ;خدا پر بہتان باندھنے والوں كا دنيا ميں عذاب ۵ ; خدا پر بہتان باندھنے والوں كى سرزنش ۱۳ ; خدا پر بہتان باندھنے والے اور آيات الہى ۱۱

خلق كرنا :حاكم كا خلق كرن

دين:دين كو نہ سمجھنے كے آثار ۱۲ ;دينى آفت كى شناخت ۱۲

روايت :۱۳

سبيل الله :سبيل الله سے روكنا ۲; سبيل الله سے منحرف كرنےوالوں كا عذاب دنيوى ۴ ; سبيل الله سے منع كرنے والوں كا دنيا ميں عذاب۵ ;سبيل الله سے منع كرنے والوں كا دوگنا عذاب۱۰

شرك:شرك كا سبب ۱۲

عذاب:اہل عذاب ۴ ،۵،۱۰ ;اہل عذاب كابے يارو مدد گار ہونا ۷; اہل عذاب كى امداد۷

كائنات كى شناخت :كائنات كى توحيدى شناخت ۳،۶

كفار :كافر اور آيات الہى ۱۱ ; كافروں پر دنيا كا عذاب ۴ ; كافروں پر دوگنا عذاب ۱۰ ; كافروں كا اندھا ہونا ۱۱;كافروں كا بہتان ۲ ; كافروں كا بہرا ہونا ۱۱ ; كافروں كا عجز ۱ ; كافروں كا ناپسند يدہ عمل ۲ كافروں كے رذائل ۲

كفر:كفر كا سبب ۱۲

مشركين :مشركين اور آيات الہى ۱۱;مشركين كا اندھا ہونا ۱۱; مشركين كا بہرا ہونا ۱۱

ولايت:غير خدا كى ولايت قبول كرنا۸; غير خدا كى ولايت ۹

۶۲

آیت ۲۱

( أُوْلَـئِكَ الَّذِينَ خَسِرُواْ أَنفُسَهُمْ وَضَلَّ عَنْهُم مَّا كَانُواْ يَفْتَرُونَ )

يہى وہ لوگ ہيں جنہوں نے خود اپنے نفس كو خسارہ ميں مبتلا كيا اور ان سے وہ بھى گم ہوگئے جن كا افترا كيا كرتے تھے (۲۱)

۱ _ خداوند متعال پر جھوٹ باندھنا، اور لوگوں كو اس كے راستے سے روكنا ، اپنے سرمايہ حيات كو نقصان اور تباہ كرنے كا موجب ہے _و من اظلم ممن افترى على الله كذباً اولئك الذين خسروا ا نفسهم

۲_ خداوند متعال كے راستے كو انحرافى پيش كرنے كى كوشش اور آخرت كا انكار كرنا ،اپنى خسارت اور زندگى كى تباہى ہے_

الذين يبغونها عوجاًو هم بالاخرة هم كافرون اولئك الذين خسروا ا نفسهم

۳_ كافروں كے عقائد اور نظريات خود ساختہ اور جھوٹ كا پلندہ ہيں _و ضلَّ عنهم ما كانوا يفترون

۴_ خداوند وحدہ لا شريك كے علاوہ دوسرے خداؤں

پر اعتقاد، ايك باطل عقيدہ اور تباہى و بربادى كا سرچشمہ ہے_اولئك الذين خسرو ا نفسهم و ضلّ عنهم ما كانوا يفترون

۵_ كفار كو اپنے باطل اور خود ساختہ بے بنياد عقائد كا نتيجہ بھگتنا پڑے گا_و ضلَّ عنهم ما كانوا يفترون

آخرت :آخرت كے جھٹلانے كے آثار ۲

افتراء:خداوند متعال پر افتراء كے آثار_ ۱

ايمان:

۶۳

باطل خداؤں پر ايمان كے آثار ۴

خود :اپنے باطل عقيدے سے آگاہى ۵ ; اپنے نفس كو نقصان دينا ۱ ، ۲ ، ۴

زياں :زياں كے عوامل ۱ ، ۲ ، ۴

سبيل الله :سبيل الله سے روكنے كے آثار _۱; سبيل الله كوبدنما دكھا نے كے آثار ۲

عمر:زندگى كو تباہ كرنے كے عوامل ۱ ، ۲ ، ۴

كفار:كفار اور باطل عقيدہ۵ ; كفار كا بے بنياد عقيدہ ۳ ، ۵

كفر :بے بنيادكفر ۳ ، ۵ ; كفر كا بطلان۳ ، ۵

آیت ۲۲

( لاَ جَرَمَ أَنَّهُمْ فِي الآخِرَةِ هُمُ الأَخْسَرُونَ )

يقينا يہ لوگ آخرت ميں بہت بڑا گھاٹااٹھانے والے ہيں (۲۲)

۱_ اہل كفر، دنيا و آخرت ميں خسارت اور تباہى كا شكار ہيں _لا جرم أنهم فى الآخرة هم الأخسرون

۲_ اہل كفر كو دنيا كى نسبت آخرت ميں بہت زيادہ خسارت اور تباہى كا سامنا كرنا پڑے گا_

لا جرم أنهم فى الآخرة هم الاخسرون

(أخسر) ''يعنى بہت زيادہ نقصان اٹھانے والا'' يہ اسم تفضيل كا صيغہ ہے لہذا اس كا تقاضا يہ ہے كہ دوسرے نقصانات كے ساتھ پر كھاجائے_ يہ بھى كہہ سكتے ہيں اس خسارت سے مراد دنيا وى گھاٹا ہے_ اس بناء پرجملہ (لا جرم أنهم ) يہ بتارہاہے كہ كافروں كا دنيا سے زيادہ گھاٹا آخرت ميں ہے اور وہ اس سے سنگين و سخت بھى ہے_

۳_ جو كافر خداوند متعال پر جھوٹ باندھتے ہيں اور لوگوں كو راہ راست سے ہٹاتے نيز قيامت كا انكار كرتے ہيں انہيں قيامت كے دن دوسرے كفار و

۶۴

گنہگاروں كى نسبت زيادہ تباہى و خسارت كا سامنا كرنا پڑے گا_و من أظلم الذين يصدون لا جرم انهم فى الآخرة هم الاخسرون

مذكورہ بالا تفسير اس بنياد پر ہے كہ جب يہ احتمال ديا جائے كہ نقصان كے كم و زياد كا ميزان خود كفر كے مراتب و درجات ہوں _ پس آيت كا معنى يوں ہوگا كہ قيامت كے دن تمام كفار زياں ميں ہيں ليكن وہ كفار جو خدا پر جھوٹ باندھتے ہيں و غيرہ_ دوسرے كفار كى نسبت زيادہ گھاٹے ميں ہيں _

۴ _ كفر اور اس كے نتائج، مختلف مراتب كے حامل ہيں _لا جرم انهم فى الآخرة هم الأ خسرون

آخرت :آخرت كے جھٹلانے والوں كا نقصان ۳

خدا پر افترا باندھنے والے:ان كا اخروى نقصان ۳

سبيل الله :سبيل الله سے روكنے والوں كا آخرت ميں گھاٹا۳

قيامت :قيامت كے دن بہت زيادہ تباہى كا شكار ہونے والے۳

كافر لوگ:ان كا اخروى نقصان ۱،۲،۳ ; ان كا دنيوى نقصان ۱،۲;ان كى اخروى تباہى ۱،۲،۳; ان كى دنيوى تباہى ۱،۲

كفر:كفر كے مراتب ۴

گناہ گار لوگ:ان كى اخروى تباہى ۳

نقصان:نقصان كے مراتب ۲; اخروى نقصان كى شدت ۲

نقصان اٹھانے والے۱،۲،۳

۶۵

آیت ۲۳

( إِنَّ الَّذِينَ آمَنُواْ وَعَمِلُواْ الصَّالِحَاتِ وَأَخْبَتُواْ إِلَى رَبِّهِمْ أُوْلَـئِكَ أَصْحَابُ الجَنَّةِ هُمْ فِيهَا خَالِدُونَ )

بيشك جو لوگ ايمان لے آئے اور انھوں نے نيك اعمال انجام دئے اور اپنے رب كى بارگاہ ميں عاجزى سے پيش آئے وہى اہل جنت ہيں اور اس ميں ہميشہ رہنے والے ہيں (۲۳)

۱ _ بہشت ان مؤمنين كيلئے ہے جو اعمال صالح انجام ديں اور خدا كے مقابل خاضع اور منكسر ہوں _

ان الذين آمنوا اولئك اصحاب الجنة

''اخبات'' (''اخبتوا'' كا مصدر) خضوع و خشوع كے معنى ميں ہے نيز اطمينان كے معنى ميں ہے_ مندرجہ بالا مطلب پہلے معنى كى بنياد پر ہے_ قابل ذكر ہے كہ اس صورت ميں ''الى '' لام كے معنى ميں ہے يعنى ''اخبتوا لربّہم'' وہ خدا كے سامنے خاضع ہيں _

۲_ خدا تعالى كى ربوبيت پر اطمينان اور دل كو اس كے بارے ميں ترديد سے دور كردينا ، بہشت ميں داخل ہونے كى شرائط ميں سے ہے_ان الذين اخبتوا الى ربّهم اولئك اصحاب الجنّة

مندرجہ بالا مطلب اس بات پر موقوف ہے كہ ''اخبات'' اطمينان كے معنى ميں ہو_ بناء براين''اخبتوا الى ربّهم'' يعنى وہ ربوبيت خدا پر اطمينان ركھتے ہيں _

۳ _ خدا تعالى كى ربوبيت كى طرف توجہ،انسان كو خدا تعالى كے سامنے خضوع و خشوع كى طرف مائل كرتى ہے_

و اخبتوا الى ربهم

۴ _ ايمان اور ربوبيت خدا پر اطمينان كے بغير اعمال صالح كارساز نہيں ہيں _

ان الذين آمنوا و عملوا الصالحات و اخبتوا الى ربّهم اولئك اصحاب الجنّة

۶۶

۵ _ انسان كى عمر و جان كے سرمايہ كے مقابلہ ميں بہشت كا حصول شائستہ اور كسى نقصان كے بغير نتيجہ ہے_

اولئك الذين خسروا انفسهم انّ الذين آمنوا اولئك اصحاب الجنة

كفر پيشہ لوگوں كو نقصان اٹھانے والا شمار كرنے كے مقابلہ ميں مؤمنين كى پاداش كے عنوان سے بہشت كو موضوع بناكر پيش كرنا، مندرجہ بالا مطلب كى طرف اشارہ ہے_

۶_شائستہ اعمال كے حامل مومنين ہى صرف وہ انسان ہيں جنہوں نے اپنى عمر كے سرمايہ كو تباہ نہيں كيا اور دنيا و آخرت كے نقصان سے محفوظ ہيں _اولئك الذين خسروا انفسهم انّ الذين آمنوا اولئك اصحاب الجنة

۷_ بہشت ايك جاودانہ اور ناقابل زوال مقام ہے_هم فيها خالدون

۸_ بہشتى لوگ ، ہميشہ كيلئے بہشت ميں رہنے والے ہوں گے_اولئك اصحاب الجنة هم فيها خالدون

۹_ انسان ايك ناقابل فنا اور ہميشہ باقى رہنے كى لياقت ركھنے والا موجود ہے_هم فيها خالدون

۱۰_عن ابى عبدالله عليه‌السلام ... قال: ...: ا تدرون ما التسليم؟ هو والله الإخبات قول الله عزوجل; ''الذين آمنوا و عملوا الصالحات وا خبتوا إلى ربّهم'' امام صادقعليه‌السلام سے روايت كى گئي ہے كہ آپ(ع) نے فرمايا: كيا جانتے ہو كہ تسليم كيا ہے؟ ...خدا كى قسم تسليم وہى اخبات ہے اور وہى فرمان خداوندى ہے جس ميں وہ ارشاد فرماتاہے... و اخبتوا الى ربّهم (۱)

اخبات:اخبات سے مراد ۱۰

انسان:انسان كى حيات جاويدانى ۹;انسان كى صلاحيتيں ۹ ;انسان كى عمر كا حاصل۵; انسان كى عمر كى اہميت ۵

ايمان:ايمان كى اہميت ۴;ربوبيت خدا پرايمان ۴; ربوبيت خدا پر ايمان كے آثار ۲

بہشت:بہشت كى اہميت ۵; بہشت كى جاويدانى ۷; بہشت كے موجبات ۱،۲; بہشت ميں جاويدانى ۸ ; بہشت ميں داخل ہونا ۵

بہشتى لوگ:ان كى جاويدانى ۸

تسليم:تسليم كى حقيقت ۱۰

____________________

۱) كافى ، ج۱ ،ص۳۹۱، ح۳; نورالثقلين ج۲ ص ۳۴۷،ح۵۳.

۶۷

حيات:جاويدانى حيات كا امكان ۹

خشوع:خشوع كا پيش خيمہ ۳

خضوع:خضوع كا پيش خيمہ ۳; خضوع كے آثار ۱

ذكر:ربوبيت خدا كے ذكر كے آثار ۳

روايت : ۱۰

عمل صالح:بے ايمان كا عمل صالح ۴; عمل صالح كے آثار ۱

مؤمنين:صالح مؤمنين كا محفوظ ہونا ۶; صالح مؤمنين كے فضائل۶; مؤمنين اور نقصان ۶

نقصان:اخروى نقصان سے محفوظ ہونا ۶; دنيوى نقصان سے محفوظ ہونا۶

آیت ۲۴

( مَثَلُ الْفَرِيقَيْنِ كَالأَعْمَى وَالأَصَمِّ وَالْبَصِيرِ وَالسَّمِيعِ هَلْ يَسْتَوِيَانِ مَثَلاً أَفَلاَ تَذَكَّرُونَ )

كافر اور مسلمان كى مثال اندھے بہرے اور ديكھنے سننے والے كى ہے تو كيا يہ دونوں مثال كے اعتبار سے برابر ہوسكتے ہيں تمھيں ہوش كيوں نہيں آتا ہے (۲۴)

۱_قرآن كے بارے ميں كفر كرنے والوں اور مشركوں كى حالت، اندھے اور بہرے انسان جيسى ہے_

مثل الفريقين كالاعمى والاصمّ

۲ _ قرآن پر ايمان لانے والوں اور موحّد لوگوں كى حالت بينا اور شنوا انسانوں جيسى ہے_

مثل الفريقين كالاعمى والاصمّ والبصير والسميع

۳_شرك آلود رجحانات اور قرآن كريم كى حقانيت كا انكار، ضمير كے ناشنوا اور دل كے نابينا ہونے كى علامت ہے_

مثل الفريقين كالاعمى والاصمّ والبصير والسميع

۴ _ انسان كى باطنى بينائي اور شنوائي ( حقائق كو سمجھنے اور درك كرنے كى توانائي) اسے توحيد، ايمان بقرآن

۶۸

اور اعمال صالح كى انجام دہى كى طرف مائل كرتى ہے_مثل الفريقين كالاعمى والاصمّ والبصير و السميع

۵ _ مؤمنين اور موحّدين ہرگز كافروں اور مشركوں كے مانند نہيں ہوں گے، جس طرح كہ بينا اور شنوا لوگ اندھے اور بہرے كى مانند اور ان كے برابر نہيں ہوتے ہيں _هل يستويان مثلا

۶_ خداوند عالم كا لوگوں كو معارف و حقائق كے فہم اور ان كى طرف خاطر خواہ توجہ دينے كى دعوت دينا_

(تذكرون ) كے جملے كا متعلق ممكن ہے تمام حقائق اور معارف الہى ہوں اور يہ بھى ممكن ہے _ وہ مخصوص حقائق ہوں جو آيت كريمہ ميں مورد بحث ہيں _ ليكن مذكورہ تفسير معنى اول كى بناء پر ہے_ يہ بات قابل ذكر ہے كہ جملہ (أفلا تذكرون ...) ميں جو استفہام ہے وہ امر كے انگيزہ اور اس كام كو انجام دينے كى طرف ترغيب كے ليے ہے پس معنى يوں ہوگا: حقائق كو سمجھو اور ان كى طرف توجہ دو_

۷_ خداوند عالم كا لوگوں كو مؤمنين كى كفار پر برترى كو سمجھنے اور اسے مورد توجہ قرار دينے كے ليے دعوت دينا_

هل يستويان مثلاً أفلا تذكرون

ايمان :قرآن مجيد پر ايمان لانے كے عوامل ۴

بصيرت :اہل بصيرت ۲ ; بصيرت كے آثار ۴

بہرا پن :بہرے پن كى علامتيں ۳

حقائق :حقائق درك كرنے كى دعوت ۶ ; حقائق درك كرنے كے آثار ۴

خدا:خداوند متعال كى دعوت۶ ، ۷

دل كا اندھا پن :دل كے اندھاپن كى علامتيں ۳

ذكر :مؤمنين كے فضائل كا ذكر ۷

قوت سماعت:قوت سماعت كے آثار ۴

عمل صالح :عمل صالح كے اسباب ۴

۶۹

قرآن :قرآن مجيد كو جھٹلانے كے آثار ۳ ; قرآنى تمثيلات۱ ، ۲

قرآنى تمثيلات:اندھے كى مثال ۱ ; اہل سماعت كى مثال دينا ۲ ; بہرے كى مثال ۱ ; صاحبان بصيرت كى مثال دينا ۲ ;كافروں كى مثل ۱ ; مشركين كى مثل ۱ ; موحدين كى مثل ۲; مؤمنين كى مثل ۲

كفار:كفار كى سرزنش ۱ ، ۵

لوگ:لوگوں كو دعوت ۷

مشركين :مشركين كى سرزنش ۱ ،۵

ميلان:باطل كى طرف ميلان ركھنے كے آثار ۳ ; توحيد كى طرف ميلان كے آثار ۴ ; كفر كى طرف ميلان ركھنا۳

موحدين:موحدين كى كافروں پر فضيلت ۵; موحدين كى مشركين پر فضيلت ۵ ; موحدين كے فضائل ۲ ، ۵

مؤمنين:كافروں پر مؤمنين كى فضيلت ۵ ; مشركين پر مؤمنين كى فضيلت ۵ ;مؤمنين كو سمجھنے كى دعوت ۷ ; مؤمنين كى فضيلت كو درك كرنا ۷ ; مؤمنين كے فضائل ۲ ، ۵

آیت ۲۵

( وَلَقَدْ أَرْسَلْنَا نُوحاً إِلَى قَوْمِهِ إِنِّي لَكُمْ نَذِيرٌ مُّبِينٌ )

اور ہم نے نوح كو ان كى قوم كى طرف اس پيغام كے ساتھ بھيجا كہ ميں تمھارے لئے كھلے ہوئے عذاب الہى سے ڈرانے والا ہوں (۲۵)

۱_ حضرت نوح،عليه‌السلام انبياء اور رسولوں ميں سے ہيں _و لقد ارسلنا نوحا

۲ _ حضرت نوحعليه‌السلام كى رسالت ان كى قوم تك ہى محدود تھي_

۷۰

و لقد ارسلنا نوحاً الى قومه

۳_ حضرت نوحعليه‌السلام نے رسول منتخب ہونے كے بعد لوگوں ميں اپنى رسالت كااعلا ن كيا _انى لكم نذير مبين

۴_ حضرت نوحعليه‌السلام نے لوگوں كو بتايا كہ ميں ڈرانے اور متنبہ كرنے والا نبى ہوں _انّى لكم نذيرٌ

۵_ حضرت نوحعليه‌السلام كى ذمہ دارى تھى كہ وہ لوگوں تك واضح و روشن انداز ميں پيغام الہى پہنچائيں _

انى لكم نذير مبين

۶_ لوگوں كو انكى برى عاقبت اور ناخوشگوار نتائج سے ڈرانا، پيغمبروں كى ذمہ دارى ہے_انى لكم نذير مبين

۷_عن ابى عبدالله عليه‌السلام انه قال : كان اسم نوح عبدالغفار و انّما سميّ نوحاً لانه كان ينوح على نفسه (۱)

امام جعفر صادقعليه‌السلام فرماتے ہيں : حضرت نوحعليه‌السلام كا نام عبدالغفار تھا اور اپنے نفس پر بہت زيادہ گريہ و زارى كرنے كيوجہ سے ان كا نام نوح پڑگيا_

انبياءعليه‌السلام :انبيا ءعليه‌السلام عليہم السلام كا ڈرانا ۶; انبياءعليه‌السلام كى رسالت ۶

تبليغ:تبليغ كا طريقہ ۵ ; تبليغ ميں صراحت ۵

خدا كے رسول: ۱

روايت :۷

نتيجہ :برے انجام سے ڈرانا ۶

نوح:حضرت نوحعليه‌السلام اور انكى قوم ۴; حضرت نوح كا ڈرانا ۴ ;حضرت نوح(ع) كا منتخب كياجانا۳; حضرت نوحعليه‌السلام كى تبليغ ۳ ;حضرت نوحعليه‌السلام كى تبليغ رسالت ۳ ; حضرت نوحعليه‌السلام كى تبليغ كا طريقہ ۵; حضرت نوح(ع) كى رسالت ۵; حضرت نوحعليه‌السلام كى رسالت كا محدود ہونا ۲; حضرت نوح(ع) كى وجہ تسميہ ۷; حضرت نوحعليه‌السلام كے مراتب ۱ ; نبوت حضرت نوح ۱

____________________

۱) علل الشرائع ص ۲۸ ، ح ۱ ، ب ۲۰ ، بحارالانوا ج/ ۱۱، ص ۲۸۶ ، ح ۴_

۷۱

آیت ۲۶

( أَن لاَّ تَعْبُدُواْ إِلاَّ اللّهَ إِنِّيَ أَخَافُ عَلَيْكُمْ عَذَابَ يَوْمٍ أَلِيمٍ )

اور يہ كہ خبردار تم اللہ كے علاوہ كسى كى عبادت نہ كرنا كہ ميں تمھارے بارے ميں دردناك دن كے عذاب كا خوف ركھتا ہوں (۲۶)

۱_عبادت كے سزاوار فقط ذات الہى ہے اور اس كے علاوہ كوئي بھى لائق عبادت نہيں _أن لا تعبدوإلا الله

۲_وحدہ لا شريك كى عبادت كى دعوت، حضرت نوح(ع) كے تبليغى مشن ميں سرفہرست تھا_

انّى لكم نديرٌ مبين ، ا ن لا تعبدوإلا الله

۳_ توحيد كا پر چار اور شرك كے خلاف جہاد، انبياء الہى كى رسالت كا اہم جز تھا_أن لا تعبدوإلا الله

۴_ حضرت نوحعليه‌السلام كى قوم مشرك تھي_أن لا تعبدوإلا الله

(ا ن لا تعبدوإلا الله )كا جملہ جوغير الله كى عبادت سے منع كرتاہے اور وحدہ لا شريك كى عبادت كا حكم دے رہاہے اس سے يہ معلوم ہوتاہے كہ حضرت نوحعليه‌السلام كى قوم نے خدا كے علاوہ كئي ايك معبود دبنا ركھے تھے جن كى وہ عبادت كرتے تھے_

۵_حضرت نوحعليه‌السلام كى قوم ،حضرت نوحعليه‌السلام كے پيغمبر مبعوث ہونے سے پہلے خداوند متعال كے وجود پر اعتقاد ركھتى تھي_ان لا تعبدوإلا الله

اگر حضرت نوحعليه‌السلام كى قوم كاوجود خدا پر اعتقاد نہ ہوتا تو حضرت نوحعليه‌السلام كے ليے ضرورى تھا كہ وہ پہلے كائنات كے خالق كے وجود كو ثابت كرتے پھر لوگوں كو اس كى عبادت كى دعوت ديتے_

۶_ خداوند عالم كے وجود كا عقيدہ، تاريخ بشر كے عميق ترين بنيادى عقائد ميں سے ہے_أن لا تعبدوإلا الله

۷_ قيامت اور اس كے دردناك عذاب كى خبر دينا، حضرت نوحعليه‌السلام كى رسالت كا حصہ تھا_

انى اخاف عليكم عذاب يوم أليم

ممكن ہے (يوم ) سے مراد ، روز قيامت ہو اور يہ بھى ممكن ہے كہ اس سے مراد طوفان نوح كا دن مراد ہو ليكن مذكورہ بالا تفسير احتمال اول كى بناء پر

۷۲

ہے قابل ذكر ہے كہ(يوم ) كے ليے (اليم) كى صفت لانا، اس دن كے عذاب كى طرف اشارہ ہے_

۸_ خداوند متعال كى عبادت كو ترك اور غير خدا كى عبادت كرنا، روز قيامت دردناك عذاب ميں گرفتار ہونے كا سبب ہے_ان لا تعبدوإلا الله انى اخاف عليكم عذاب يوم ا ليم

۹ _ حضرت نوحعليه‌السلام نے اپنى كافر قوم كو دردناك اخروى عذاب سے خبردار كيا_

ان لا تعبدوإلا الله انى اخاف عليكم عذاب يوم اليم

۱۰_ حضرت نوحعليه‌السلام نے اپنى كافر قوم كو ديناوى دردناك عذاب سے متنبہ كيا_

ان لا تعبدوإلا الله انى اخاف عليكم عذاب يوم اليم

۱۱_ كفاركے ليے دنيا كے دردناك عذابوں ميں گرفتار ہونے كا خدشہ _أن لا تعبدوإلا الله انى ا خاف عليكم عذاب يوم ا ليم

۱۲_ حضرت نوحعليه‌السلام ، لوگوں كے ليے دلسوز پيغمبر تھے اور مشركين اور اپنى كافر قوم كے تلخ مستقبل كے ليے پريشان تھے _أنّى ا خاف عليكم

انبيا(ع) :انبياعليه‌السلام كا شرك كے خلاف جہاد_ ۳ ; انبياعليه‌السلام كى رسالت ۳;

ايمان :خدا پر ايمان ۶

توحيد:توحيد عبادى كى دعوت ۲; توحيد عبادى كى اہميت ۱ ، ۲; دعوت توحيد كى اہميت ۳

خدا:خداشناسى كى تاريخ ۵ ، ۶

شرك:شرك عبادى سے اجتناب ۱ ; مخالفت شرك كى اہميت ۳

عبادت:عبادت خدا كے ترك كرنے كے آثار ۸ ; غير خدا كى عبادت كو ترك كرنا ۱ ; غير خدا كى عبادت كے آثار ۸

عذاب:آخرت كا دردناك عذاب ۷،۸ ;اہل عذاب ۱۱ ; دنيا كا دردناك عذاب ۱۰ ، ۱۱ ;عذاب آخرت سے ڈرانا ۹ ;عذاب آخرت كے اسباب ۸; عذاب

۷۳

دنياوى سے ڈرانا ۱۰ ; عذاب كے اسباب ۱۱ ; عذاب كے درجات ۷ ، ۸ ، ۹ ، ۱۰ ،۱۱

عقيدہ :خدا پر عقيدہ ۵; عقيدہ كى تاريخ ۵ ، ۶

قيامت :قيامت كا برپا ہونا ۷

كفار :كافروں كا عذاب دنياوى ۱۱ ; كافروں كے برے انجام كى پريشاني۱۲

مشركين :مشركين كے برے انجام كى پريشاني۱۲

نوحعليه‌السلام كى قوم :قوم نوح كا شرك ۴ ;قوم نوح كا عقيدہ ۵; قوم نوح كو ڈرانا ۹، ۱۰; قوم نوح كى خداشناسي۵

نوحعليه‌السلام :حضرت نوحعليه‌السلام اور ان كى قوم ۱۲; حضرت نوحعليه‌السلام كا دعوت حق دينا۲ ; حضرت نوحعليه‌السلام كا ڈرانا۹ ، ۱۰ ; حضرت نوحعليه‌السلام كى تبليغ ۲ ، ۷ ; حضرت نوح كى پريشاني۱۲ ;حضرت نوحعليه‌السلام كى رسالت ۷ ; حضرت نوحعليه‌السلام كى مہربانى ۱۲

آیت ۲۷

( فَقَالَ الْمَلأُ الَّذِينَ كَفَرُواْ مِن قِوْمِهِ مَا نَرَاكَ إِلاَّ بَشَراً مِّثْلَنَا وَمَا نَرَاكَ اتَّبَعَكَ إِلاَّ الَّذِينَ هُمْ أَرَاذِلُنَا بَادِيَ الرَّأْيِ وَمَا نَرَى لَكُمْ عَلَيْنَا مِن فَضْلٍ بَلْ نَظُنُّكُمْ كَاذِبِينَ )

تو ان كى قوم كے بڑے لوگ جنھوں نے كفر اختيار كرليا تھا _ انھوں نے كہا كہ ہم تو تم كو اپنا ہى جيسا ايك انسان سمجھ رہے ہيں اور تمھارے اتباع كرنے والوں كو ديكھتے ہيں كہ وہ ہمارے پست طبقہ كے سادہ لوح افراد ہيں _ ہم تم ميں اپنے اوپر كوئي فضيلت نہيں ديكھتے ہيں بلكہ تمھيں جھوٹا خيال كرتے ہيں (۲۷)

۱_ قوم نوحعليه‌السلام كے سردار اور رؤسائ، حضرت نوحعليه‌السلام كى پيغمبري سے منكر ہوئے اور انہوں لانے قيامت كے برپ

۷۴

ہونے اورتوحيد الہى كا انكار كرديا_فقال الملاء الذين كفروا من قومه

اس سے پہلے والى آيت كے قرينہ كى بناء پر (كفروا) كا متعلق توحيد، نبوت ، حضرت نوحعليه‌السلام اور روز قيامت كا دن ہے اسوجہ سے كہ پہلے والى آيت اس معنى پر قرينہ ہے_

۲ _ قوم نوحعليه‌السلام كے كافر سردار، انسان كو رسالت الہى كا منصب دار نہيں سمجھتے تھے_

فقال الملاء ما نريك الا بشراً مثلنا

۳ _ حضرت نوحعليه‌السلام كا بشر ہونا، كافروں كے ليے پيغمبرى اور رسالت نوح كے انكار كا بہانہ تھا_

قال الملاء ما نريك الا بشراً مثلنا

۴_ قوم نوحعليه‌السلام كى ايك جماعت نے حضرت(ع) پر ايمان لايا اور ان كى اطاعت كى _

و ما نريك اتبعك الا الذين هم أراذلنا

۵_ حضرت نوحعليه‌السلام پر ايمان لانے اور انكى پيروى كرنے والے افراد، معاشرہ كے دولتمند لوگ نہيں تھے_

ما نريك اتبعك الا الذين هم ارذلنا

(أراذل ) كو لفظ ( ملاء ) كے مقابلے ميں ذكر كيا گيا ہے _ يعنى وہ لوگ جو معاشرے كے مستضعف لوگوں ميں سے تھے_

۶_ قوم نوحعليه‌السلام كے روؤساكى نظروں ميں مستضعفين، پست لوگ تھے_ما نريك اتبعك الا الذين هم أراذلنا

أرذل ( أراذل ) كا مفرد ہے _ اسكا معنى پست اور حقير ہے _

۷_ حضرت نوحعليه‌السلام كے پيروكاروں كا مستضعف اور محتاج لوگوں ميں منحصر ہونا، انكى قوم كے اشراف لوگوں كے ليے ايمان نہ لانے اور انكار رسالت كا بہانہ تھا_فقال الملاء ...ما نريك اتبعك الا الذين هم أراذل نا بادى الراي

۸_ قوم نوحعليه‌السلام كے سردار اور رؤسا، متكبر اور خودپسندى ميں گرفتار تھے_

فقال الملاء ما نريك اتبعك الا الذين هم أراذلنا

۹_ اشراف اور دنياوى زندگى كى خوشحالي، انسان كو دوسروں سے بڑا خيال كرنے اور تكبرانہ صفت ميں مبتلا كرنے كا سبب ہے_فقال الملاء ما نريك اتبعك الا الذين هم اراذلنا

۱۰_ سردار لوگ اور قوم كے اشراف،انبياء الہى كا انكار كرنے ميں پيشقدم ہوتے ہيں _فقال الملاء الذين كفرو

۱۱_ قوم نوحعليه‌السلام كے اشراف ، مستضعفين كے ايمان كو ابتدائي اور خوش فہمى و عدم تفكر كا نتيجہ سمجھتے تھے_

۷۵

ما نريك اتبعك الا الذين هم أراذلنا بادى الراي

(بادي) ''بدو''سے ظاہر كے معنى ميں ہے_ (ظاہر الرأي) ظاہر كو ديكھنا اور گہرى فكر و انديشہ سے خالى ہونا (بادى الرأي) كا جملہ ممكن ہے_(اتبعك) كے ليے ظرف ہو_ لہذا جملہ (ما نريك ...) كا معنى كچھ يوں ہوگا_ كہ ہم ديكھ رہے ہيں كہ پست لوگوں نے تيرى پيروى كى ہے اور ان كى پيروى عميق نہيں بلكہ بغير كسى غور و فكر كے ہے كہ تيرے دعوى كو انہوں نے قبول كرليا ہے_

۱۲_ قوم نوح كے اشراف لوگوں كى نظر ميں حضرت نوحعليه‌السلام پر ايمان لانے والوں كى حقارت اور پستى كا واضح و آشكار ہونا_ما نريك اتبعك الا الذين هم أراذل نا بادى الرأي

مذكورہ بالاتفسير اسوقت ہوسكتى ہے جب ہم (بادى الراي) كو جملہ(ہم أراذلنا) كے ليے ظرف خيال كريں يعنى يوں معنى ہوگا كہ ايك ہى نظر ميں يہ سمجھا جاسكتا ہے كہ تيرے پيروكار پست اور حقير لوگ ہيں _

۱۳ _ قوم نوحعليه‌السلام كے سردار اور اشراف اس خيال ميں تھے كہ حضرت نوحعليه‌السلام كے پيروكار ہم پر كوئي فضيلت اور برترى نہيں ركھتے ان كے دعوؤں كو قبول كرنے كے قابل نہيں سمجھتے تھے_و ما نرى لكم علينا من فضل

۱۴ _ قوم نوح كے روؤسا، حضرتعليه‌السلام كو پيغمبرى كا جھوٹا دعوى كرنے والے سمجھتے تھے _بل نظنكم كاذبين

حضرت نوحعليه‌السلام اورانكے پيروكاروں پر جھوٹ كى تہمت لگانا، ان كے حسب معمول دعوؤں ميں سے تھا _ حضرت نوحعليه‌السلام كى نسبت تہمت، نبوت كے دعوى كے لحاظ سے اور ان كے پيروكاروں پر تہمت ايمان لانے كے دعوى ميں تھي_

۱۵_ قوم نوح كے سردار اور اشراف، حضرت(ع) كے پيروكاروں كو ايمان كے دعوى ميں جھوٹ سے متہم كرتے تھے_

بل نظنكم كاذبين

آسائش:ظاہرى آسائش كے آثار ۹

اخلاق :اخلاقى كى آفات كى پہچان۹

اشراف :اشراف كا كفر ۱۰

اشرافيت :اشرافيت كے آثار۹

انبياءعليه‌السلام :

۷۶

انبياءعليه‌السلام كو جھٹلانے والے ۱۰

ايمان :حضرت نوحعليه‌السلام پر ايمان ۱۳

تكبر :تكبر كا سبب ۹

قوم نوح :اشراف كا تفكر ۲ ، ۶ ، ۱۱ ، ۱۲ ،۱۳ ;بہانہ گيرى اور قوم نوحعليه‌السلام ۳ ; اشراف قوم نوح اور بشر كى نبوت ۳ ; اشراف قوم نوح كا تكبر ۸ ، ۱۳ ;اشراف قوم نوح كا شرك ۱ ; اشراف قوم نوح كا كفر ۱ ; اشراف قوم نوح كى تہمتيں ۱۴ ،۱۵; اشراف قوم نوح كى خباثتيں ۸ ; اشراف قوم نوحعليه‌السلام كے كفر كرنے كے اسباب ۷ ; قوم نوحعليه‌السلام كے اشراف اور بشر كى نبوت ۲ ;قوم نوح كے اشراف اور حضرت نوحعليه‌السلام كے پيروكار ۷ ،۱۱ ، ۱۲ ، ۱۳ ، ۱۵ ; قوم نوحعليه‌السلام كے اشراف اور خود حضرت نوحعليه‌السلام ۱۳ ، ۱۴ ; قوم نوحعليه‌السلام كے اشراف اور قيامت ۱ ; قوم نوحعليه‌السلام كے اشراف اور لوگ ۶ ; قوم نوح كے اشراف اور مستضعفين ۱۱ ;قوم نوح(ع) كے اشراف كى بہانہ گيرى ۷; قوم نوحعليه‌السلام كى مومنين كى تحقير۶; قوم نوحعليه‌السلام كے كافر ۱۱ ; قوم نوح كے مستضعفين اور

حضرت نوحعليه‌السلام ۷; قوم نوحعليه‌السلام كے مومنين ۴;

قيامت :قيامت كو جھٹلانے والے

كافر : ۱۰

كفر:كفر ميں سبقت لينے والے ۱۰

متكبرين : ۸

نبوت:بشر كى نبوت كو جھٹلانے والے ۲

نوحعليه‌السلام :حضرت نوحعليه‌السلام كا بشر ہونا ۳ ; حضرت نوحعليه‌السلام كے پيروكار اور انكى حقارت ۱۲ ; پيروكار حضرت نوحعليه‌السلام پر جھوٹ بولنے كى تہمت ۱۴ ; پيروكار حضرت نوحعليه‌السلام پر ظاہرى عمل كرنے كى تہمت۱۱ ; حضرت نوحعليه‌السلام كو جھٹلانے كے اسباب ۳ ، ۷ ; قصہ حضرت نوحعليه‌السلام ۱۴; حضرت نوحعليه‌السلام كو جھٹلانے والے ۱ ; حضرت نوحعليه‌السلام كے پيروكاروں كى خصوصيات ۵

۷۷

آیت ۲۸

( قَالَ يَا قَوْمِ أَرَأَيْتُمْ إِن كُنتُ عَلَى بَيِّنَةٍ مِّن رَّبِّيَ وَآتَانِي رَحْمَةً مِّنْ عِندِهِ فَعُمِّيَتْ عَلَيْكُمْ أَنُلْزِمُكُمُوهَا وَأَنتُمْ لَهَا كَارِهُونَ )

انھوں نے جواب ديا كہ اے قوم تمھارا كيا خيال ہے كہ اگر ميں اپنے پروردگار كى طرف سے دليل ركھتا ہوں اور وہ مجھے اپنى طرف سے وہ رحمت عطا كردے جو تمھيں دكھائي نہ دے تو كيا ميں ناگوارى كے با وجود زبردستى تمھارے اوپر لادسكتا ہوں (۲۸)

۱_ حضرت نوحعليه‌السلام ، اپنى پيغمبرى پر معجزہ اور روشن دليل ركھتے تھے_قال يا قوم ا ريتم ان كنت على بينة

يہ قابل ذكر ہے كہ (ا رء يتم) (ا خبروني) كے معنى ميں ہے اور اس جملہ كا مفعول (ا نلزمكوہا) ہے _ اور يہ دونوں جواب شرط (ان كنت) كے مقام پر ہيں _ اصل ميں جملہ اس طرح ہے _(أن كنت على بينة فاخبرونى ا نلزمكموها )_

۲ _ خداوند متعال، اپنے پيغمبروں كو روشن دليليں اور معجزہ عطا كرتاہے_ان كنت على بينة من ربي

۳_خداوند متعال، پيغمبروں كى تربيت اور ان كے امور كو منظم كرنے والا ہے _أن كنت على بينة من ربي

مذكورہ بالا تفسير لفظ ''رب'' كہ جس كا معنى مدبر و مربى كا ہے كو ملحوظ خاطر ركھتے ہوئے ہے_

۴ _انبياء كرام كو روشن دليليں اور معجزہ عطا كرنے كا مقصد نبوت كے كام كو منظم طريقے سے انجام دينا اور رسالت كے مقاصد كى تكميل ہےان كنت على بينة من ربي

۵_ خداوند متعال نے حضرت نوحعليه‌السلام كو اپنى رحمت خاصہ سے بہرہ مند فرمايا اورانہيں مقام نبوت دى _

أتنى رحمة من عنده

(رحمة) سے مراد، اس مخصوص مورد ميں مقام نبوت اور پيغمبرى مراد ہے _

۶_ خداوند متعال اپنے پيغمبروں كو رحمت خاصہ اور نبوت كے مقام سے نوازتاہے_و ء اتانى رحمة من عنده

(رحمة) كے لفظ كا نكرہ لانا، اس كى عظمت پر دلالت كرتاہے اور (من عندہ) كے ساتھ اسكى صفت لانا، اس كے بلند مقام سے حكايت ہے_

۷۸

۷_ حضرت نوح عليہ السلام كا سرداروں اور اشراف قوم سے برتاؤ مہربانہ اور مشفقانہ تھا_يا قوم أراءيتم

(يا قوم ) اے ميرے لوگو يہ جملہ شفقت اور عطوفت كو بتاتاہے_

۸_ حضرت نوحعليه‌السلام كى قوم كے سردار اور روؤسا ايسے دل كے اندھے تھے كہ وہ معارف الہى اور دلائل نبوت كو سمجھنے سے قاصر تھے_أرأيتم أن ء اتانى رحمةً من عنده فعميّت عليكم

(تعمية) ''عميّت'' كا مصدر ہے جو اندھا كرنے كے معنى ميں ہے _ اور جب يہ ''علي'' كے ساتھ متعدى ہوتاہے تو مخفى كرنے كے معنى ميں ہوتاہے لہذا (فعمت عليكم) كا معنى كچھ يوں ہوگا كہ وہ روشن دليل اور رحمت جو خداوند متعال نے مجھے عطا كى ہے وہ تم پر مخفى اور اسكو تم درك كرنے سے قاصر ہو_

۹_ قوم نوحعليه‌السلام كے سرداروں كى اشرافيت، تكبر اور احساس برترى ان كے اندھا دل اور دلائل نبوت و فہم معارف الہى كو درك كرنے سے عاجزى كا سبب تھے_أرأيتم أن اثنى رحمة من عنده فعميت عليكم

(عميت) فعل مجہول ہے اور اس كا فاعل جو كہ ذكر نہيں ہوا وہ چيز تھى جو كفار كے اندھا دل اور ان پر حضرت نوح(ع) كى نبوت كے دلائل كے مخفى ہونے كا سبب تھى _حضرت نوح(ع) كى كافر قوم كے ليے جو صفات بيان ہوئي ہيں اس قرينہ كى بناپر كہا جاسكتاہے كہ سرداروں كى اشرافيتّ، تكبر اور احساس برترى و غيرہ ايسى صفات تھيں جو ان كے اندھا دل اور معارف الہى كو درك كرنے سے ان كى عاجزى كاسبب بنيں _

۱۰_ پيغمبروں پر ايمان اور معارف الہى پر اعتقاد ، قابل اجبار و اكراہ نہيں ہے_أنلزمكموها و أنتم كارهون

۱۱_ حضرت نوحعليه‌السلام كے پيروكار ، ابلاغ رسالت اور لوگوں كو ايمان كى دعوت دينے كے سلسلہ ميں ان كے مددگار تھے_

ا نلزمكموهمذكورہ بالا تفسيركا (نلزم) كے صيغہ جمع سے استفادہ كيا گيا ہے _ جو حضرت نوح عليه‌السلام اور انكے پيروكاروں كو شامل ہے_

۱۲_ قوم نوحعليه‌السلام كے سردار اور رؤسا، معارف الہى كى طرف اپنى رغبت كا اظہار نہيں كرتے تھے بلكہ اس سے

۷۹

بيزارى اور نفرت كرتے تھے_و أنتم لها كارهون

۱۳_ معارف دينى كى طرف رغبت كے ليے ضرورى ہے كہ پہلے اسكى معرفت ہو_فعميت عليكم و انتم لها كارهون

۱۴_ انبياءعليه‌السلام كا لوگوں كو ہدايت كرنے كى شرط يہ ہے كہ لوگ معارف الہى سے بيزار نہ ہوں _

أنلزمكموها و أنتم لها كارهون

اشرافيت:اشرافيت كے آثار ۹

انبياء:انبياءعليه‌السلام پر رحمت ۶ ; انبياءعليه‌السلام كا مدبر ۳; انبياءعليه‌السلام كا مربى ۳ ; انبياء كى روشن دليليں ۲ ; انبياءعليه‌السلام كى روشن دليلوں كا فلسفہ ۴ ; انبياءعليه‌السلام كى نبوت ۶; انبياءعليه‌السلام كے معجزے كا فلسفہ ۴ ; انبياءعليه‌السلام كے مقامات ۶ ; اہداف انبياءعليه‌السلام كے متحقق ہونے كے اسباب۴ ; رسالت انبياء كى اہميت ۴ ; نبوت انبياءعليه‌السلام كے دلائل ۲ ; ہدايت انبياء كى شرائط ۱۴

ايمان :انبياءعليه‌السلام پر ايمان ۱۰ ; دين پر ايمان ۱۰

تكبر :تكبر كے آثار ۹

خدا:افعال خداوندى ۳ ; ربوبيت خدا ۳ ; رحمت خاصہ الہى ۵ ،۶ ; خداوند عالم كى عنايات ،۲

دل كا اندھا ہونا :دل كے اندھا پن كے اسباب ۹

دين:دين سے بيزارى ۱۲ ;دين كى شناخت كے آثار ۱۳; دين ميں اكراہ نہيں ۱۰

رغبت :دين كى طرف رغبت كا سبب ۱۳

معجزہ :معجزہ كا سرچشمہ۲

نبوت :نبوت كى اہميت ۴

نوحعليه‌السلام :حضرت نوحعليه‌السلام اور اشراف ۷ ; حضرت نوحعليه‌السلام اور ان كى قوم ۷ ; حضرت نوحعليه‌السلام پر رحمت ۵ ; حضرت نوحعليه‌السلام كا برتاؤ۷ ; حضرت نوحعليه‌السلام كا معجزہ ۱ ; حضرت نوحعليه‌السلام كى پيروكاروں كو تبليغ ۱ ; حضرت نوحعليه‌السلام كى پيروكاروں كو دعوت ۱۱ ;حضرت نوحعليه‌السلام كى روشن دليليں ۱ ; حضرت نوحعليه‌السلام كى مہربانى ۷ ; حضرت نوحعليه‌السلام كى نبوت كے دلائل ۱ ; حضرت نوحعليه‌السلام كے مددگار ۱۱; مقامات حضرت نوح ۵ ; نبوت حضرت نوحعليه‌السلام ۵

ہدايت:ہدايت كے شرائط۱۴

۸۰

81

82

83

84

85

86

87

88

89

90

91

92

93

94

95

96

97

98

99

100

101

102

103

104

105

106

107

108

109

110

111

112

113

114

115

116

117

118

119

120

121

122

123

124

125

126

127

128

129

130

131

132

133

134

135

136

137

138

139

140

141

142

143

144

145

146

147

148

149

150

151

152

153

154

155

156

157

158

159

160

161

162

163

164

165

166

167

168

169

170

171

172

173

174

175

176

177

178

179

180

181

182

183

184

185

186

187

188

189

190

191

192

193

194

195

196

197

198

199

200

حيات وزندگى ۵;آخرت كى معنوى حيات و زندگى ۵

خدا تعالى :اسكى پاداش ۱۵;اسكے راضى ہونے كى اہميت ۱۷; اسكے راضى ہونے كى برترى ۸،۹; اسكے راضى ہونے كے آثار ۱۲; اسكے وعدے ۱،۱۷

خدا تعالى كى رضا:جن كو يہ حاصل ہوگى ۱۷

روايت ۱۶،۱۷

زكات :اسكى پاداش ۱۵

سعادت :اسكے عوامل ۱۲،۱۳

صالحين:انكى اخروى پاداش ۶

عمل صالح :اسكے آثار ۱۱

عورت :اسكى اخروى پاداش ۳; زن و مرد كا برابر ہونا ۳; مومن عورتوں كا انجام ۱

كاميابي:اسكے عوامل ۱۱،۱۲،۱۳

مرد:اسكى اخروى پاداش ۳

مومنين:انكا بہشت ميں ہميشہ رہنا ۱;انكى اخروى پاداش ۶;انكى بہترين لذتيں ۸; انكى پاداش ۱۵; ان كے فضائل ۱;مومنين اور خدا كى رضا ۸; مومنين صالح بہشت ميں ۶; مومنين كے ساتھ وعدہ ۱; يہ بہشت ميں ۱۵

نماز :اسے بر پاكرنے كى پاداش ۱۵

نہى از منكر :اسكى پاداش ۱۵

۲۰۱

آیت ۷۳

( يَا أَيُّهَا النَّبِيُّ جَاهِدِ الْكُفَّارَ وَالْمُنَافِقِينَ وَاغْلُظْ عَلَيْهِمْ وَمَأْوَاهُمْ جَهَنَّمُ وَبِئْسَ الْمَصِيرُ )

پيغمبر كفار اور منافقين سے جہاد كيجئے اور ان پر سختى كيجئے كہ ان كا انجام جہنم ہے جو بدترين ٹھكانا ہے _

۱_ خدا تعالى كى طرف سے كافروں او ر منافقوں كے ساتھ بے امان جنگ كرنے، ان كے ساتھ سختى سے نمٹنے اور ان پر رحم نہ كرنے كا پيغمبر اكرم(ص) كو حكم_يا ايها النبى جاهدالكفار و المنافقين و اغلظ عليهم

۲_ كفار و منافقين كے ساتھ جہاد كرنا اور ان كے ساتھ مصالحت نہ كرنا ضرورى ہے_

جاهد الكفار و اغلظ عليهم

۳_ كفار و منافقين كے ساتھ جہاد كا فيصلہ كرنا اسلامى معاشرہ كے رہبر كے اختيار ميں سے ہے_

يا ايها النبى جاهدا لكفار

''يا ايہا الذين آمنوا '' كى بجائے '' يا ايہا النبي'' كى تعبير بتاتى ہے كہ كفار و منافقين كے ساتھ جنگ كا فيصلہ كرنا مومن معاشرہ كے رہبر كے اختيار ات ميں سے ہے _

۴_ حق دشمن كفار و منافقين كے ساتھ شديد اور بے رحمانہ رو يہ اپنا ناضرورى ہے_واغلظ عليهم

۵_ جہنم كفار و منافقين كا ٹھكانہ اور ان كيلئے سخت اور دردناك انجام ہے_و مأواهم جهنم و بئس المصير

۶_كفر و نفاق انسان كے جہنمى ہونے كا سبب ہے_جاهد الكفار و المنافقين مأواهم جهنم

۷_ امام محمد باقر (ع) سے اللہ تعالى كے فرمان ''كفار و منافقين كے ساتھ جہاد كر'' ( كى وضاحت ميں ) روايت كى گئي ہے:''جاهد الكفار والمنافقين''بالزام الفرائض ; اس سے مقصود انہيں فرائض كى انجام

۲۰۲

دہى پر مجبور كرنا ہے_(۱)

آنحضرت (ص) :آپ (ص) اور كفار۱ ; آپ(ص) اور منافقين ۱ ; آپ كى ذمہ دارى ۱

انجام:برا انجام ۵

جہاد:جہاد كفار كے ساتھ ۱،۲،۳،۷; جہاد منافقين كے ساتھ ۱،۲،۳،۷

جہنم:اسكے اسباب ۶

جہنمى لوگ ۵

خدا تعالى :اس كے اوامر ۱

دينى راہنما:انكى ذمہ دارى ۳

روايت:۷

كفار:ان پر سختى كرنا ۱،۲،۴; انكا انجام ۵; ان كے ساتھ رويہ ۴;يہ جہنم ميں ۵

كفر:اسكے آثار ۶

منافقت :اسكے آثار ۶

منافقين :ان پر سختى كرنا ۱،۲،۴;انكا انجام ۵; ان كے ساتھ كيسا رويہ ہو ۴; يہ جہنم ميں ۵

____________________

۱)تفسير قمى ج ۱ ص ۳۰۱_ نور الثقلين ج ۲ ص ۲۴۲ح ۲۴۰_

۲۰۳

آیت ۷۴

( يَحْلِفُونَ بِاللّهِ مَا قَالُواْ وَلَقَدْ قَالُواْ كَلِمَةَ الْكُفْرِ وَكَفَرُواْ بَعْدَ إِسْلاَمِهِمْ وَهَمُّواْ بِمَا لَمْ يَنَالُواْ وَمَا نَقَمُواْ إِلاَّ أَنْ أَغْنَاهُمُ اللّهُ وَرَسُولُهُ مِن فَضْلِهِ فَإِن يَتُوبُواْ يَكُ خَيْراً لَّهُمْ وَإِن يَتَوَلَّوْا يُعَذِّبْهُمُ اللّهُ عَذَاباً أَلِيماً فِي الدُّنْيَا وَالآخِرَةِ وَمَا لَهُمْ فِي الأَرْضِ مِن وَلِيٍّ وَلاَ نَصِيرٍ )

يہ اپنى باتوں پر اللہ كى قسم كھا تے ہيں كہ ايسا نہيں كہا حالا نكہ انھوں نے كلمہ كفر كہا ہے اور اپنے اسلام كے بعد كافر ہوگئے ہيں اور وہ ارادہ كيا تھا جو حاصل نہيں كرسكے اور ان كا غصّہ صرف اس بات پر ہے كہ اللہ اور رسول نے اپنے فضل و كرم سے مسلمانوں كو نواز ديا ہے _ بہر حال يہ اب بھى تو بہ كرليں تو ان كے حق ميں بہتر ہے اورمنھ پھير ليں تو اللہ ان پر دنيا اور آخرت ميں دردناك عذاب كرے گا اورروئے زمين پر كوئي ان كا سرپرست اور مددگار نہ ہوگا_

۱_ منافقين كا اپنى كفر آميز مخفى باتوں سے انكار كرنے كيلئے جھوٹى قسميں كھانا _

يحلفون بالله ما قالوا و لقد قالوا كلمة الكفر

۲_ منافقين كا مكتب اسلامى كى اقدار اور اسلامى معاشرہ كے اعتقادا ت سے سوء استفادہ كرنا _يحلفون بالله ما قالو

۳_ اسلامى معاشرہ ميں كسى شخص كى زبانى باتوں اور اقرار سے اس كاباقاعدہ كافر سمجھا جانا_

يحلفون بالله ما قالوا و لقد قالوا كلمة الكفر و كفروا بعد اسلامهم

مندرجہ بالا نكتہ اس بنا پر ہے كہ منافقين اپنى كفر آميز باتوں كى نفى كركے اپنے آپ كو مسلمان ظاہر كرنا چاہتے ہيں اور خدا تعالى نے ان كے اقرار كو بے بنياد ظاہر كرنے كيلئے ان سے ان

۲۰۴

كافرانہ باتوں كے صادر ہونے پر تاكيد فرمائي ہے_

۴_ صدر اسلام كے منافقين كا انكى كفر آميز باتوں كے اظہار كے ساتھ كفر ثابت ہوگيا_

و لقد قالوا كلمة الكفر و كفروا بعد اسلامهم

۵_ كفر آميز كلمات كو زبان پر جارى كرنا ممنوع ہے_و لقد قالوا كلمة الكفر و كفروا

۶_ زبان پر كفر آميز باتيں جارى كرنا كفر كا سبب ہے_يحلفون بالله ما قالوا و لقد قالوا كلمة الكفر و كفروا

۷_ پيغمبر(ص) اوراسلام كے خلاف منافقين كى خفيہ كوششيں اور سازشيں _

و هموا بمالم ينالوا

۸_ اسلام و پيغمبر (ص) كے خلاف سازشوں ميں منافقين كو شكست اور برے اہداف تك پہنچنے كيلئے انہيں ناكامى كا سامنا_و هموا بمالم ينالوا

۹_ منافقين پر خدا و رسول كے فضل و كرم كے باوجود ان كى اسلام و پيغمبر(ص) كے خلاف خيانتكارانہ سرگرميوں پر انہيں توبيخ _و مانقموا الاان اغناهم الله و رسوله من فضله

۱۰_ صدر اسلام كے منافقين كے پاس مادى وسائل اور آسائش _و ما نقموا الاان اغناهم الله و رسوله

۱۱_ اسلامى حكومت كى بركات سب لوگوں پر ہوتى ہيں حتى كہ اسے قبول نہ كرنے والوں پر بھى _

و مانقموا الاان اغناهم الله و رسوله من فضله

۲ ۱_خدمت كے مقابلے ميں خيانت منافقين كى خصلت ہے_و ما نقموا الاان اغناهم الله و رسوله

۱۳_منافقين كى اسلام و پيغمبر (ص) كے خلاف سازشيں انكا مسلمانوں سے اس بات كا انتقام تھا كہ خدا و رسول كے فضل و كرم كے نتيجے ميں مسلمانوں كو مادى وسائل حاصل ہوگئے ہيں _

و مانقموا الاان اغناهم الله و رسوله من فضله

مندرجہ بالا نكتہ اس بنا پر ہے كہ '' اغناہم '' كى ضمير كا مرجع مسلمان ہوں _

۱۴_ مسلمانوں كے مادى وسائل و آسائش صدر اسلام كے منافقين كيلئے ناقابل برداشت تھے اور انكى وجہ سے ان كے سينوں ميں كينے اور ظلم كى آگ بھڑك اٹھى _و مانقموا الاان اغناهم الله و رسوله من فضله

۱۵_ آسائش اور بے نيازى سركشى اور حق كے ساتھ دشمنى كاپيش خيمہ ہے_

۲۰۵

و ما نقموا الاان اغناهم الله و رسوله من فضله

۱۶_ پيغمبر(ص) فيض الہى كے اسلامى معاشرے تك پہنچنے كا ذريعہ ہيں _ان اغنيهم الله و رسوله من فضله

''اللہ '' كے بعد''ر سولہ'' كا ذكر كرنا اور پھر ''من فضلہ '' كى ضمير كا صرف خدا تعالى كى طرف پلٹانا ہو سكتا ہے اس بات كى طرف اشارہ ہو كہ فيض خدا تعالى كا ہے اور پيغمبر (ص) خدا كے فيض كے مخلوق تك پہنچنے ميں واسطہ ہيں _

۱۷_ صرف خدا تعالى ہى فيض و رحمت اور غنا و بے نيازى كا منبع اور سرچشمہ ہے _

ان اغناهم الله و رسوله من فضله

اگر چہ خدا تعالى نے اپنے نام كے ہمراہ پيغمبر (ص) كا بھى ذكر فرمايا ہے ليكن فضل كو صرف اپنى طرف نسبت دى ہے_

۱۸_ توبہ اورپلٹنے كا راستہ حتى سازشى منافقين كيلئے بھى كھلا ہے_فان يتوبوا يك خيراً لهم

۱۹_ خدا تعالى مرتد اور سازشيں كرنے والے منافقين كو توبہ كرنے اور دامن اسلام ميں پلٹ آنے كى دعوت ديتا ہے_

فان يتوبوا يك خيرا لهم

۲۰_اسلام كا زيادہ سے زيادہ انسانوں كو حق كى طرف ہدايت كرنے اور انكى راہنمائي كرنے كا اہتما م كرنا_

فان يتوبوا يك خيرا لهم

۲۱_ مرتد لوگوں كى توبہ بھى خدا تعالى قبول كرليتا ہے_و كفروا بعد اسلامهم فان يتوبوا يك خيرا لهم

۲۲_ توبہ كى دعوت دينا اور خدا تعالى كا انسان كى راہنمائي كرنا خود انسان كے فائدہ كيلئے ہے_

فان يتوبوا يك خيرا لهم

۲۳_ خدا تعالى كى طرف سے صدر اسلام كے منافقين كو توبہ سے امتناع كرنے اور اپنى كفر آميز سازشوں پر اصرار كرنے كى صورت ميں شديد دنيوى اور اخروى سزا كى دھمكى _فان يتوبوا و ان يتولوا يعذبهم الله عذاباً اليماً فى الدنيا و الآخرة

۲۴_مرتد اور الہى اقدار كى توہين كرنے والے كى توبہ اس سے خدا تعالى كے عذاب كے اٹھ جانے كا سبب ہے_

فان يتوبوا يك خيرا لهم و ان يتولوا يعذبهم الله

۲۵_ حق سے روگردانى كرنا اور كفر و ارتداد پر اصرار كرنا شديد دنيوى اور اخروى عذاب كا سبب ہے_

و ان يتولوا يعذبهم الله عذابا اليما فى الدنيا و الآخرة

۲۰۶

۲۶_ مرتد اور كفر آميز باتيں كرنے والوں كے ساتھ سخت رويہ ضرورى ہے_

و ان يتولوا يعذبهم الله عذاباً اليماً فى الدنيا

۲۷_ رحمت الہى كا اسكے غضب اور عذاب سے پہلے ہونا_فان يتوبوا يك خيراً لهم و ان يتولوا يعذبهم الله

۲۸_ جب منافقين دنيوى اور اخروى عذاب ميں مبتلا ہوں گے تو كسى ميں انكى امداد كرنے كى ہمت نہيں ہوگى _

يعذبهم الله و ما لهم فى الارض من وليّ ولا نصير

۲۹_ اسلام و مسلمين كے خلاف سازشيں كرنے اور كافرانہ موقف اپنانے ميں منافقين كا اپنے حاميوں پر بھروسہ اور ان كے ساتھ دل لگا نا_و ما لهم فى الارض من ولى ولانصير

خداتعالى كى طرف سے يہ دھمكى كہ منافقين كا كوئي حامى و مددگار نہيں ہوگا انكى اپنے حاميوں پر بھروسہ كرنے والى غلط فكر كو بيان كر رہى ہے كہ خداتعالى نے اس فكر كو ردكيا ہے _

۳۰_ خداتعالى كا خبر دينا كہ صدر اسلام كے منافقين آخر كار الگ تھلگ اور معاشرے ميں ذلت و رسوائي كا شكار ہوجائيں گے _و ما لهم فى الارض من ولى ولا نصير

اس بات كو مدنظر ركھتے ہوئے كہ يہ آيت شريفہ مستقبل كى خبر دے رہى ہے نيز ہوسكتا ہے'' فى الارض'' اسى دنياوى زندگى كى طرف اشارہ ہو ، مندرجہ بالا نكتہ حاصل ہوتا ہے _

۳۱_ كوئي بھى چيز ارادہ الہى كے عملى ہونے كو نہيں روك سكتى _

يعذبهم الله و ما لهم فى الارض من ولى ولانصير

آسائش :اسكے آثار ۱۵

آنحضرت(ص) :آپكا(ص) فضل و كرم ۱۳; آپكا(ص) مقام ۱۶;آپكا(ص) نقش ۱۶;آپكے(ص) خلاف سازشيں كرنا ۷،۸،۱۳; آپكے(ص) دشمن ۷; آپكے(ص) ساتھ خيانت كرنے والے ۹

احكام ۵، ۲۱

اسلام :اسكى بركات ۱۱;اسكى حاكميت كے آثار ۱۱;اس كے خلاف سازشيں كرنا ۷،۸،۱۳; اسكے دشمن ۷; اس كے ساتھ خيانت كرنے والے ۹;صدر اسلام كى تاريخ ۷،۸،۱۳

اقدار :

۲۰۷

ان سے سوء استفادہ كرنا۲

اقرار :كفر كا اقرار ۴;كفر كے اقرار كے آثار ۳

انسان:اسكى ہدايت كى اہميت ۲۰;اسكے مصالح كى اہميت ۲۲

برانگيختہ كرنا:اسكے عوامل۱۴

بے نيازي:اس كا سرچشمہ ۱۷;اسكے آثار ۱۵

توبہ:اس كا فلسفہ;۲۲; اسكى طرف دعوت ۱۹; اسكے ترك كرنے كى سزا ۲۳

توحيد:توحيد افعالى ۱۷

حق:اس سے روگردانى كرنے كے آثار ۲۵; حق دشمنى كا سرچشمہ ۱۵

خدا تعالى :اس كا علم غيب ۳۰; اس كا غضب ۲۷; اس كا فضل ۹،۱۳;اسكى خصوصيات ۷; اسكى دعوت ۱۹;اسكى دھمكياں ۲۳;اس كى رحمت كا مقدم ہونا ۲۷; اسكے ارادہ كا حتمى ہونا ۳۱; اسكے فيض كا واسطہ ۱۶

دين:اس سے سوء استفادہ كرنا ۲;اسكى اہانت كرنے والوں كى توبہ ۲۴

رحمت:اس كا سرچشمہ ۱۷

سركشى كرنا :اس كا پيش خيمہ۱۵

سزا:اسكى شدت كے عوامل ۲۳،۲۵

عذاب :اسكے اٹھنے كے عوامل ۲۴

فيض:اس كا سرچشمہ ۱۷

قرآن كريم :اسكى پيشين گوئياں ۳۰

كفار:ان پر سختى كرنا ۲۶

كفر:اس پر اصرار كى آخرت ميں سزا ۲۳; اس پر اصرار كى دنيوى سزا ۲۳;اس پر اصرار كے آثار ۲۵; زبانى كفر ۴،۶;زبانى كفر كا ممنوع ہونا ۵; كفر

۲۰۸

كے اسباب ۶

كيفر:اخروى سزا كے اسباب ۲۵; اسكے درجے ۲۳،۲۵; اسكے عوامل ۲۳;دنيوى سزا كے اسباب ۲۵

مرتد:اسكى توبہ كا قبول ہونا ۳۱;اسكى توبہ كے آثار ۲۴; اسكے احكام ۲۱; اسكے ساتھ سختى سے نمٹنا۲۶

مرتد ہونا :اس كا جرم ۲۵;اسكے آثار ۲۵

مسلمان :ان پر فضل و كرم ۱۳; صدر اسلام كے مسلمانوں كى آسائش ۱۴;صدر اسلام كے مسلمانوں كے مادى وسائل ۱۴

منافقين :ان پر فضل و كرم ۹;انكا اخروى عذاب ۲۸;انكا بھروسہ ۲۹; انكا پناہ كے بغير ہونا ۲۸; انكا حسد ۱۴ ; انكا دنيوى عذاب ۲۸; انكا سازشيں كرنا ۷،۱۳; انكا سوء استفادہ كرنا ۲; انكا كفر ۱;انكى انتقام جوئي ۱۳ ; انكى توبہ ۱۸; نكى جھوٹى قسم ۱; انكى خيانت ۹، ۱۲ ; انكى سازش كى ناكامى ۸;انكى صفات ۱۲; ان كے جھوٹ كا فلسفہ ۱; ان كے حامى ۲۹;سازشيں كرنے والے منافقين كو دعوت ۱۹;صدر اسلام كے منافقين ۷،۸; صدر اسلام كے منافقين كا انجام ۳۰; صدر اسلام كے منافقين كا كفر ۴;صدر اسلام كے منافقين كا معاشرے ميں تنہا رہ جانا ۳۰; صدر اسلام كے منافقين كو دھمكى ۲۳; صدر اسلام كے منافقين كى آسائش ۱۰; صدر اسلام كے منافقين كى رسوائي ۳۰; صدر اسلام كے منافقين كى سرزنش ۹; صدر اسلام كے منافقين كے كينے كا سرچشمہ ۱۴; صدر اسلام كے منافقين كے مادى وسائل ۱۰; مرتد ہوجانے والے منافقين كو دعوت ۱۹; منافقين اور مسلمان ۱۳،۱۴

آیت ۷۵

( وَمِنْهُم مَّنْ عَاهَدَ اللّهَ لَئِنْ آتَانَا مِن فَضْلِهِ لَنَصَّدَّقَنَّ وَلَنَكُونَنَّ مِنَ الصَّالِحِينَ )

ان ميں وہ بھى ہيں جنھوں نے خدا سے عہد كيا كہ اگر نہ اپنے فضل وكر م سے عطا كرديگاتو اس كى راہ ميں صدقہ ديں گے انور نيك بندوں ميں شامل ہو جائيں گے_

۱_ صدر اسلام كے بعض منافقين كا خدا تعالى كے ساتھ عہد و پيمان باندھنا كہ اگر انہيں مال اور فضل الہى

۲۰۹

حاصل ہوجائے تو زكات و صدقات ادا كريں گے اور صالحين كى صف ميں شامل ہوجائيں گے_

و منهم من عاهد الله و لنكونن من الصالحين

۲_ مال ودولت اور مادى وسائل ، فضل الہى ہيں _لئن اتانا من فضله لنصدقنّ

۳_ زكات و صدقات ادا كرنا نيك لوگوں كى نشانى اور كام ہيں _لنصدقنّ و لنكونن ّ من الصالحين

۴_ فرائض كى انجام دہى اور نيك ہونے كو مال و دولت كے ساتھ مشروط كرنا منافقانہ خصلت ہے_

و منهم من عاهد الله لنكوننّ من الصالحين

۵_ منافقين مادى مزاج كے لوگ_و منهم من عاهدالله لئن آتانا لنكونن ّ من الصالحين

كيوں كہ منافقين نے اپنے صالح ہونے كو مال و دولت كے ساتھ مشروط كيا تھا_

۶_ صدر اسلام كے منافقين كا اپنے خالص اور صالح نہ ہونے كا اقرار _و منهم من عاهدالله لنكوننّ من الصالحين

۷_ انسان كا ضرورت كے وقت بارگاہ خداوندى كى طرف متوجہ ہونا اور اس كے ساتھ عہد و پيمان باندھنا_

و منهم من عاهد الله لئن آتانا من فضله

اخلاق:اخلاقى رذائل ۴

انسان:اس كى خصوصيات ۷

خدا تعالى :اسكے ساتھ عہد باندھنا ۱; اسكے ساتھ عہد كرنے كا پيش خيمہ۷; اسكے فضل كا پيش خيمہ ۱; اسكے فضل و كرم كے موارد ۲

خود:اپنے خلاف اقرار۶

ذكر:ذكر خدا كا پيش خيمہ۷

شرعى ذمہ دارى :اس پر عمل كرنے ميں بہانہ بنانا ۴

مادى وسائل ۲

مال:اس كا فضل ہونا ۲

۲۱۰

منافقين :انكا مزاج ۵; انكى دنيا پرستى ۵; انكى صفات ۴،۶;انكى مادہ پرستى ۵;صدر اسلام كے منافقين كا اقرار ۶; صدر اسلام كے منافقين كا عہد ۱; يہ اور اخلاص ۶; يہ اور زكات ۱;يہ اور صدقات ۱; يہ اور نيك لوگ ۱

نيازمندى :اسكے آثار ۷

صالحين:انكا عمل ۳; ان كى نشانياں ۳;يہ اور زكات ۳; يہ اور صدقہ ۳

آیت ۷۶

( فَلَمَّا آتَاهُم مِّن فَضْلِهِ بَخِلُواْ بِهِ وَتَوَلَّواْ وَّهُم مُّعْرِضُونَ )

اس كے بعد جب خدا نے اپنے فضل سے عطا كرديا تو بخل سے كام ليا اور كنارہ كش ہو كر پلٹ گئے _

۱_ خدا تعالى كے ساتھ عہد و پيمان باندھنے كے باوجود منافقين كا مال و فضل الہى كو پالينے كے بعد صدقات ادا كرنے سے بخل كرنا _و منهم من عاهد الله فلما آتى هم من فضله بخلوا به

۲_ خدا تعالى كا منافقين كى مال و دولت كى درخواست كو قبول كرلينا _فلما آتاهم من فضله

۳_ مال و ثروت فضل الہى ہے_فلما آتاهم من فضله

۴_ منافقين كا خدا تعالى كے ساتھ مضبوط عہد كرنے كے باوجود عہد شكنى كرنا _

و منهم من عاهد الله فلما آتاهم من فضله بخلوا به

۵_عہد شكنى كرنا منافقت كى نشانى ہے_و منهم من عاهد الله فلما آتاهم من فضله بخلوا به

۶_ مال و فضل الہى كو پالينے كے بعد صدقات اداكرنے سے بخل كرنا ايك منفى اور منافقانہ خصلت ہے_

فلما آتاهم من فضله بخلوا به

۷_ صدر اسلام كے منافقين كا صدقات ادا كرنے سے بخل كرنا ان كى طرف سے صالحين كى صف ميں

۲۱۱

شامل ہونے والے معاہدے سے روگردانى تھي_و منهم من عاهد الله و تولوا و هم معرضون

۸_ منافقين كا مزاج ہى نيكى اور انجام فرائض سے روگردانى كرنا ہے_لنكوننّ من الصالحين و تولوا و هم معرضون

۹_ امام محمد باقر (ع) سے اللہ تعالى كے فرمان ( و منہم من عاہداللہ) كے بارے ميں روايت كى گئي ہے:''ہو ثعلبة بن خاطب بن عمروبن عوف كان محتاجاًفعاہد اللہ فلمّا آتاہ اللہ بخل بہ''; كہ جس نے محتاجى كى حالت ميں خدا تعالى كے ساتھ عہد كيا (كہ اگر مجھے فضل خدا حاصل ہوگيا تو صدقہ دوں گا) اور جب خدا تعالى نے اسے عطا كرديا تو بخل كرنے لگا يہ ثعلبہ بن خاطب بن عمرو بن عوف تھا_(۱)

اخلاق:اخلاقى رذائل ۶

ثعلبہ بن خاطب:اسكا بخل۹; اسكى عہد شكنى ۹

خدا تعالى :اسكى عطا ۲; اسكے ساتھ عہد ۱،۴; اسكے فضل كے موارد ۳

ذمہ دارى :اس سے فرار كرنا ۸

روايت:۹

صدقات:ان ميں بخل كرنے كى سرزنش ۶

عہد شكنى :اسكے آثار ۵

مال:اسكى اہميت۳

منافقت:اسكى نشانياں ۵

منافقين:انكا بخل ۱;انكا مزاج ۸;انكى دعا كا قبول ہونا ۲; انكى دنيا پرستى ۱;انكى صالحين سے روگردانى ۷; انكى عہد شكنى ۱،۴; انكے رذائل ۱;انہيں مال عطا كرنا ۲; صدر اسلام كے منافقين اور صدقات ۷;صدر اسلام كے منافقين كى عہد شكنى ۷;صدر اسلام كے منافقين كے بخل كے آثار ۷; منافقين اور ذمہ دارى ۸ ;منافقين اور صالح ہونا ۸; منافقين اور صدقات ۱

____________________

۱)تفسير قمى ج ۱ ص ۳۰۱_ نور الثقلين ج ۲ ص ۲۴۵ح ۲۴۸_

۲۱۲

آیت ۷۷

( فَأَعْقَبَهُمْ نِفَاقاً فِي قُلُوبِهِمْ إِلَى يَوْمِ يَلْقَوْنَهُ بِمَا أَخْلَفُواْ اللّهَ مَا وَعَدُوهُ وَبِمَا كَانُواْ يَكْذِبُونَ )

تو ان كے بخل نےان كے دلوں ميں نفاق راسخ كرديا اس دن تك كے لئے جب يہ خدا سے ملاقات كريں گے اس لئے كہ انھوں نے خدا سے كئے ہوئے وعدہ كى مخالفت كى ہے اور جھوٹ بولے ہيں _

۱_منافقين كے صدقات ادا كرنے سے بخل كرنے كا رد عمل انكا تا دم مرگ نفاق كے ديرينہ مرض كا شكار ہو جانا _

فاعقبهم نفاقاً فى قلوبهم الى يوم يلقونه

''فاعقبہم '' سابقہ جملے پر تفريع ہے يعنى منافقين خدا تعالى كے ساتھ عہدوپيمان باندھنے كے باوجود صدقات ادا نہ كرنے كى وجہ سے ايسے نفاق ميں مبتلا ہوگئے كہ جو انہيں مرتے دم تك نہيں چھوڑے گا _

۲_ كنجوس اور عہد شكنى كرنے والے منافقين كا ديرينہ نفاق ميں مبتلا ہوجانا خدا تعالى كى طرف سے ان كيلئے سزا_

فاعقبهم نفاقاً فى قلوبهم

مندرجہ بالا نكتہ اس بنا پر ہے كہ ''اعقب'' كى ضمير كا مرجع سابقہ جملے ميں موجود لفظ ''اللہ'' ہو يعنى خدا تعالى نے منافقين كو ان كے خدا تعالى كے ساتھ كئے گئے معاہدے كى خلاف ورزى كرنے اور زكات ادانہ كرنے كى وجہ سے دائمى نفاق ميں مبتلا كرديا كہ جس سے قيامت تك چھٹكارا حاصل نہيں كرسكتے _

۳_ نفاق كے مختلف درجے _و منهم من عاهدالله فاعقبهم نفاقا

اس بات كو مد نظر ركھتے ہوئے كہ'' و منهم من عاهد الله '' ميں ''منہم ''كى ضمير كا مرجع منافقين ہيں ہوسكتا ہے جملہ '' فاعقبہم نفاقاً'' كا مطلب يہ ہو كہ يہ لوگ خدا تعالى كے ساتھ معاہدہ كرنے سے پہلے بھى منافق تھے ليكن پيمان شكنى كے بعد دائمى نفاق ميں مبتلا ہوگئے_

۴_ انسان كے خدا تعالى كے ساتھ كئے گئے اپنے معاہدوں كو توڑ دينے كى صورت ميں منافقت ميں مبتلا ہوجانے كا خطرہ _

فاعقبهم نفاقا

مندرجہ بالا نكتہ اس بنا پر ہے كہ جملہ'' فاعقبهم نفاقاً'' خود نفاق كے پيدا ہونے كى طرف اشارہ ہو يعنى پہلے منافق نہ تھے اور اپنے عمل كے نتيجے ميں منافق ہوگئے_

۲۱۳

۵_ موت كا لمحہ انسان كے خدا تعالى كے ساتھ ملاقات كرنے اور اس كيلئے حق كے آشكار ہونے كا وقت ہے_

يوم يلقونه

ہو سكتا ہے '' يوم يلقونہ '' سے مراد موت ہو او ر ہو سكتا ہے قيامت ہو_ مندرجہ بالا نكتہ پہلے احتمال كى بنا پر ہے_

۶_قيامت، انسان كے خدا تعالى كے ساتھ ملاقات كرنے كا دن _يوم يلقونه

۷_ خدا تعالى كے ساتھ عہد شكنى كرنا اور جھوٹ بولنے كى عادت انسان كے دائمى نفاق ميں مبتلا ہوجانے كا سبب ہے_

بما اخلفوا الله ما وعدوه و بما كانوا يكذبون

''كانوا يكذبون'' اسمترار پر دلالت كرتا ہے كيونكہ فعل مضارع جب ''كان '' اور اسكى مثل كے ہمراہ ہو تو استمرار پر دلالت كرتا ہے_

۸_ جھوٹ بولنا منافقين كا دائمى شيوہ _و بما كانوا يكذبون

۹_ انسان كے اعمال كا اسكى فطرت اورروح پراثر_فاعقبهم نفاقاً بما اخلفوا الله

۱۰_ پيمان شكنى جھوٹ بولنے كا مصداق ہے_بما اخلفوا الله ما وعدوه و بما كانوا يكذبون

مندرجہ بالا نكتہ اس بنا پر ہے كہ '' بما كانوا يكذبون'' '' بما اخلفوا اللہ ما وعدوہ '' كا بيان اور اس كا عطف تفسيرى ہونہ اس سے الگ كوئي چيز _

۱۱_ خدا تعالى كے ساتھ پيمان شكنى كرنا اور مسلسل جھوٹ بولنا منافقين كى نشانى ہے_

بما اخلفوا الله ما وعدوه و بما كانوا يكذبون

۱۲_ كنجوسى ، حق سے روگردانى كرنا ، پيمان شكنى اور جھوٹ بولنا يہ سب گناہ اور موجب سزا ہيں _

فلما آتاهم بخلوا به و تولوا بما اخلفوا الله و بما كانوا يكذبون

۱۳_ امام صادق (ع) سے روايت كى گئي ہے''المنافق اذا حدّث عن الله و عن رسوله كذب و اذا وعد الله ورسوله اخلف ...و ذلك قول الله عزوجل ''فاعقبهم نفاقاً فى قلوبهم ...بما اخلفوا الله ما وعدوه و بماكانوا يكذبون '' منافق جب بھى خدا و رسول كے

۲۱۴

بارے ميں بات كرتا ہے جھوٹ بولتا ہے او اگر خدا و رسول كے ساتھ وعدہ كرے تو خلاف ورزى كرتا ہے خدا تعالى فرماتا ہے '' پس خدا تعالى نے اپنى ملاقات كے دن تك ان كے دلوں ميں نفاق قراردے ديا ہے اس وجہ سے كہ انہوں نے خدا تعالى كے ساتھ عہد شكنى كى اور مسلسل جھوٹ بولتے تھے(۱)

۱۴_ اميرالمومنين عليہ السلام سے روايت كى گئي ہے :''واما قوله تعالي: ...''الى يوم يلقونه بما اخلفوا الله ما وعدوه ...يعنى البعث فسماه الله عزوجل لقائه ''آيت شريفہ ميں '' يوم يلقونہ'' سے مراد قيامت كا دن ہے كہ خدا تعالى نے اسے اپنى ملاقات كا دن قرار ديا ہے(۲)

بخل:اسكا گناہ ہونا ۱۲; اسكى سزا ۱۲;اسكے آثار ۱

جھوٹ:اس كا گناہ ۱۲; اسكى سزا ۱۲;اسكے آثار ۷; اسكے موارد ۱۰

حق:اس سے روگردانى كرنے كا گناہ ہونا ۱۲;اس سے روگردانى كرنے كى سزا ۱۲

خدا تعالى :اسكى سزائيں ۲

خدا تعالى كى ملاقات :اس كا وقت ۵،۶،۱۴

روايت:۱۳،۱۴

صدقات :صدقات نہ دينے كے آثار ۱

عمل:اسكے نفسياتى اور روحانى آثار ۹

عہد شكنى :اس كا گناہ ہونا ۱۲; اس كى سزا ۱۲; اسكے آثار ۴،۷،۱۰; خدا تعالى كے ساتھ عہد شكنى كرنا ۴،۷ ، ۱۱

قيامت :اسكى خصوصيات ۶;اسكے نام ۱۴

منافقين:انكا بخل ۱; انكا جھوٹ بولنا ۸،۱۱،۱۳;انكا دائمى نفاق ۱۳; انكا مبتلا ہونا ۲; انكى صفات ۸; انكى عہد شكنى ۱۱،۱۳;انكى نشانياں ۱۱; بخيل منافقين كى سزا ۲; عہد شكن منافقين كى سزا ۲

موت:

____________________

۱) تحف العقول ص ۳۶۸_ بحار الانوار ج ۷۵ ص ۲۵۲_

۲)توحيد صدوق ص ۲۶۷ح ۵_ بحار الانوار ج ۹۰ ص ۱۳۹ ح ۲_

۲۱۵

اسكے آثار ۵; اسكے بعد حقائق كا ظاہر ہونا ۵

نفاق :اس كا سبب ۴; اسكے دائمى ہونے كے عوامل ۱،۲،۷; اسكے مراتب ۱،۲،۳،۷

آیت ۷۸

( أَلَمْ يَعْلَمُواْ أَنَّ اللّهَ يَعْلَمُ سِرَّهُمْ وَنَجْوَاهُمْ وَأَنَّ اللّهَ عَلاَّمُ الْغُيُوبِ )

كيا يہ نہيں جانتے كہ خدا ان كے راز دل اور ان كى سرگوشيوں كو بھى جانتا ہے اور وہ سارے غيب كا جاننے والا ہے_

۱_ خدا تعالى كى طرف سے پيمان شكنى كرنے والے منافقين كى خدا تعالى كے انسانوں كے اعمال اور نيتوں سے مكمل آگاہى كے بارے ميں غلط فكر پر توبيخ_الم يعلموا ان الله يعلم

۲_ خدا تعالى كا انسان كى مخفى گفتار و كردار سے آگاہ ہونا_يعلم سرّهم و نجواهم

۳_ منافقين كا خدا تعالى كے انكى خفيہ گفتار اور پنہان اسرار سے مكمل آگاہ ہونے اور عالم الغيب ہونے سے غافل ہونا انكے خدا تعالى كے حضور اپنے فرائض كى عدم ادائيگى كا سبب ہے_

بما اخلفوا الله ما وعدوه الم يعلموا ان الله يعلم و ان الله علاّم الغيوب

۴_ خدا تعالى كے بارے ميں ناقص اور غلط شناخت غلط اعمال كا موجب ہے_

اخلفوا الله ما وعدوه الم يعلموا ان الله يعلم

''الم يعلموا'' بتا رہا ہے كہ اگر منافقين خدا تعالى كے وسيع علم سے آگاہ ہوتے تو اپنے فرائض سے كوتاہى نہيں كرتے_

۵_ صدر اسلام كے منافقين كى اسلام اور مسلمانوں كے خلاف اپنى خائنانہ سازشوں كو چھپانے كى كوشش_

الم يعلموا ان الله يعلم سرّ هم

۲۱۶

۶_ خدا تعالى كى طرف سے منافقين كو ان كے اسرار اور پنہان گفتار كے افشا كرنے كى دھمكى _الم يعلموا ان الله يعلم

اس نكتے كى وضاحت ميں كہا جاسكتا ہے كہ خدا تعالى كا منافقين كو يہ ياد دہانى كرانا كہ اسے انكے اسرا راور پنہان گفتار سے آگاہى ہے، انكے افشاء كے امكان كى دھمكى ہے_

۷_ خدا تعالى علّام الغيوب ( سب پوشيدہ چيزوں كا گہرا اور وسيع علم ركھنے والا) ہے_ان الله علام الغيوب

اسلام :صدر اسلام كى تاريخ ۵

اسما و صفات :علّام الغيوب ۷

انسان :اسكى نيتيں ۱;اسكے راز ۲

خدا تعالى :اس كا علم غيب ۱،۲،۳،۷; اسكى دھمكياں ۶;اسكى طرف سے مذمتيں ۱; اسكى ناقص شناخت كے آثار ۴; اسكے علم كى خصوصيات ۷

عمل:پنہان عمل ۲; ناپسنديدہ عمل كے عوامل ۴

غفلت :خدا تعالى كے علم غيب سے غفلت ۳

منافقين :انكا سازشيں تيار كرنا ۵;انكو تنبيہ ۶;انكى غفلت كے آثار ۳; انكى فكر ۱;انكى نافرمانى كے عوامل ۳; انكے راز كا افشاء كرنا ۶;صدر اسلام كے منافقين اور اسلام ۵; صدر اسلام كے منافقين اور مسلمان ۵; صدر اسلام كے منافقين كى كوشش ۵; عہد شكنى كرنے والے منافقين كى سرزنش ۱;

نظريہ كائنات :نظريہ كائنات اور آئيڈيالوجى ۳،۴

۲۱۷

آیت ۷۹

( الَّذِينَ يَلْمِزُونَ الْمُطَّوِّعِينَ مِنَ الْمُؤْمِنِينَ فِي الصَّدَقَاتِ وَالَّذِينَ لاَ يَجِدُونَ إِلاَّ جُهْدَهُمْ فَيَسْخَرُونَ مِنْهُمْ سَخِرَ اللّهُ مِنْهُمْ وَلَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ )

جو لوگ صدقات ميں فراخدلى سے حصّہ لينے والے مومنين اور ان غريبوں پر جن كے پاس ان كى محنت كے علاوہ كچھ نہيں ہے الزام لگاتے ہيں اور پھران كا مذاق اراتے ہيں خدا ان كا بھى مذاق بنادے گا اور اس كے پاس بڑا دردناك عذاب ہے_

۱_ صدر اسلام كے منافقين كاان مومنين پر طعن و تشنيع كرنا جو اپنى خوشى اور رغبت كے ساتھ اورواجب مقدار سے زيادہ انفاق كرتے تھے_الذين يلمزون المطوّعين من المؤمنين فيسخرون منهم

( يلمزون )كے مصدر'' لمز '' كا معنى ہے عيب جوئي اور طعن و تشنيع كرنا اور ( يسخرون )كے مصدر ''سخرة'' اور ''سخرية'' كا معنى ہے مذاق اڑانا اور مسخرہ كرنا_

۲_ خوشى اور رغبت كے ساتھ انفاق كرنا سچے مومنين كى خصلت ہے_يلمزون المطوّعين من المؤمنين

( مطوّعين )كے مصدر تطوع كا معنى ہے اپنى خوشى اور رغبت كے ساتھ كچھ دينا _(المطوّعين فى الصدقات) يعنى جو لوگ اپنى خوشى اور رغبت كے ساتھ صدقات ادا كرتے ہيں _

۳_تہى دست ہونے كى حالت ميں انفاق كرنا غنا اور تونگرى كى حالت ميں انفاق كرنے سے زيادہ قدر و قيمت ركھتا ہے_

الذين يلمزون المطوّعين و الذين لا يجدون الاجهد هم

( مطوّع ) كا عنوان توانگر اور تہى دست دونوں كو شامل ہے لذا تہى دست لوگوں كا دوبارہ ذكر كرن

۲۱۸

ہو سكتا ہے انكے انفاق كى برتر اہميت كى طرف اشارہ ہو _

۴_ مالى وسائلى نہ ہونے كى صورت ميں معاشرہ كے حاجت مندوں كى ضروريات پورى كرنے كى عملى كوشش اور اپنى پورى توانائيوں كو خرچ كر دينا سچے مومنين كى ايك صفت ہے_و الذين لا يجدون الا جهدهم

۵_ صدر اسلام كے منافقين كا ايثار كرنے والے تہى دست مومنين كا مذاق اڑانا اور انكا تمسخر كرنا _

و الذين لايجدون الاجهدهم فيسخرون منهم

۶_ منافقين خود بخيل ہيں اور دوسروں كے انفاق كا بھى مذاق اڑاتے ہيں _فلما آتاهم من فضله بخلوا به الذين يلمزون المطوّعين من المؤمنين

۷_ انفاق كرنے والے مومنين پر طعن و تشنيع كرنا اور انكا مذاق اڑانا منافقين كى خصلت ہے_الذين يلمزون المطوّعين

۸_ خدا تعالى كا ان منافقين كا مذاق اڑانا جو انفاق اور ايثار كرنے والے مومنين پر طعن و تشنيع كرتے تھے اور ان كا مذاق اڑاتے تھے_سخر الله منهم

۹_ خدا تعالى كا دردناك عذاب ، مذاق اڑانے والے منافقين كى سزا_و لهم عذاب اليم

۱۰_ منافقين كى توانگر مومنين اور تہى دست مومنين كى عيب جوئي ميں دوغلى پا ليسى _

الذين يلمزون المطوّعين فيسخرون منهم

مندرجہ بالا نكتہ اس بنا پر ہے كہ ''يلمز'' تونگر مومنين كے بارے ميں ہو اور ''يسخرون '' تہى دستوں كے بارے ميں ہو اور '' منہم '' كى ضمير كا مرجع '' الذين لايجدون '' ہو يعنى منافقين ، انفاق كرنے والے تونگر مومنين پر طعن و تشنيع كرتے ہيں اور انفاق كرنے والے تہى دست مومنين كا مذاق اڑاتے ہيں اور انكا تمسخر كرتے ہيں _

۱۱_ منافقين كے تمسخر كے مقابلے ميں خدا تعالى كا انفاق كرنے والے مومنين كى حمايت اور دلجوئي كرنا _

سخر الله منهم و لهم عذاب اليم

۱۲_ مومن كى خدا تعالى كى بارگاہ ميں بڑى عزت ہے_فيسخرون منهم سخر الله منهم و لهم عذاب اليم

۱۳_ مومن كا تمسخر كرنا اور اس پر طعن و تشنيع كرنا عظيم گناہ اور اس كا انجام خدا تعالى كا سخت عذاب ہے_

فيسخرون منهم سخر الله منهم و لهم عذاب اليم

۱۴_ انفاق كى قدر و قيمت كا معيار اسكى مقدار نہيں ہے_ و الذين لايجدون الاجهد هم و لهم عذاب اليم

۲۱۹

تہى دستوں كے تھوڑے سے انفاق كو خاص طور پر ذكر كرنے اور خدا تعالى كے اسے خصوصى اہميت دينے كا مطلب يہ ہے كہ انفاق كى قدر وقيمت كا معيار اس كا كم يا زيادہ ہونا نہيں ہے_

۱۵_ خدا تعالى گناہگاروں كو ان كے گناہ كى مناسب سزا ديتا ہے_فيسخرون منهم سخر الله

۱۶ _''عن الرضا (ع) فى قوله تعالي: '' سخر الله منهم'' قال: ان الله تعالى لا يسخر و لكنه تعالى يجازيهم جزاء السخرية ...'' امام رضا(ع) سے اللہ تعالى كے فرمان ( خدا انكا تمسخر كرتا ہے) كے بارے ميں روايت كى گئي ہے كہ خدا تعالى كسى كا تمسخر نہيں كرتا ليكن منافقين كے مذاق اڑانے كے مقابلے ميں انہيں سزا ديتا ہے_(۱)

اسلام :صدر اسلام كى تاريخ ۱،۵

اقدار:انكا معيار ۱۴

انفاق :اسكى قدر و قيمت ۳; اسكى قدر و قيمت كا معيار ۱۴;اسكے مراتب۳; انفاق بے نيازى ميں ۳;انفاق رغبت كے ساتھ ۲; انفاق فقر ميں ۳

انفاق كرنے والے:ان پر طعن كرنا ۷;انكا مذاق اڑانا ۶،۸; انكى حمايت ۱۱

ايثار كرنے والے لوگ:انكا مذاق اڑانا ۵; انكى دلجوئي ۱۱

بخيل لوگ :۶

حاجتمند لوگ :انكى حاجت روائي ۴

خدا تعالى :اس كا عذاب ۹،۱۳;اس كا مذاق اڑانا ۸،۱۶; اسكى سزائيں ۱۵

روايت:۱۶

سزا :اس كا جرم كے ساتھ تناسب ۱۵

صالحين:ان كا مذاق اڑانا ۷

عذاب :اس كے اسباب ۱۳;اس كے درجے ۹،۱۳; دردناك عذاب ۹

عيب جوئي :اس كا گناہ ہونا ۱۳;اسكى سزا ۱۳

____________________

۱)عيون اخبار الرضاج ۱ ص ۱۲۶ح ۱۹_ بحار الانوار ج ۳ ص ۳۱۹ ح ۱۵_

۲۲۰

221

222

223

224

225

226

227

228

229

230

231

232

233

234

235

236

237

238

239

240

241

242

243

244

245

246

247

248

249

250

251

252

253

254

255

256

257

258

259

260

261

262

263

264

265

266

267

268

269

270

271

272

273

274

275

276

277

278

279

280

281

282

283

284

285

286

287

288

289

290

291

292

293

294

295

296

297

298

299

300

301

302

303

304

305

306

307

308

309

310

311

312

313

314

315

316

317

318

319

320

321

322

323

324

325

326

327

328

329

330

331

332

333

334

335

336

337

338

339

340

341

342

343

344

345

346

347

348

349

350

351

352

353

354

355

356

357

358

359

360

361

362

363

364

365

366

367

368

369

370

371

372

373

374

375

376

377

378

379

380

381

382

383

384

385

386

387

388

389

390

391

392

393

394

395

396

397

398

399

400

401

402

403

404

405

406

407

408

409

410

411

412

413

414

415

416

417

418

419

420

421

422

423

424

425

426

427

428

429

430

431

432

433

434

435

436

437

438

439

440

441

442

443

444

445

446

447

448

449

450

451

452

453

454

455

456

457

458

459

460

461

462

463

464

465

466

467

468

469

470

471

472

473

474

475

476

477

478

479

480

481

482

483

484

485

486

487

488

489

490

491

492

493

494

495

496

497

498

499

500

501

502

503

504

505

506

507

508

509

510

511

512

513

514

515

516

517

518

519

520

521

522

523

524

525

526

527

528

529

530

531

532

533

534

535

536

537

538

539

540

541

542

543

544

545

546

547

548

549

550

551

552

553

554

555

556

557

558

559

560

561

562

563

564

565

566

567

568

569

570

571

572

573

574

575

576

577

578

579

580

581

582

583

584

585

586

587

588

589

590

591

592

593

594

595

596

597

598

599

600

601

602

603

604

605

606

607

608

609

610

611

612

613

614

615

616

617

618

619

620

621

622

623

624

625

626

627

628

629

630

631

632

633

634

635

636

637

638

639

640

641

642

643

644

645

646

647

648

649

650

651

652

653

654

655

656

657

658

659

660

661

662

663

664

665

666

667

668

669

670

671

672

673

674

675

676

677

678

679

680

681

682

683

684

685

686

687

688

689

690

691

692

693

694

695

696

697

698

699

700

701

702

703

704

705

706

707

708

709

710

711

712

713

714

715

716

717

718

719

720

721

722

723

724

725

726

727

728

729

730

731

732

733

734

735

736

737

738

739

740

741

742

743

744

745

746