تفسير راہنما جلد ۷

تفسير راہنما 10%

تفسير راہنما مؤلف:
زمرہ جات: تفسیر قرآن
صفحے: 746

جلد ۱ جلد ۲ جلد ۳ جلد ۴ جلد ۵ جلد ۶ جلد ۷ جلد ۸ جلد ۹ جلد ۱۰ جلد ۱۱
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 746 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 190056 / ڈاؤنلوڈ: 4705
سائز سائز سائز
تفسير راہنما

تفسير راہنما جلد ۷

مؤلف:
اردو

1

2

3

4

5

6

7

8

9

10

11

12

13

14

15

16

17

18

19

20

21

22

23

24

25

26

27

28

29

30

31

32

33

34

35

36

37

38

39

40

41

42

43

44

45

46

47

48

49

50

51

52

53

54

55

56

57

58

59

60

61

62

63

64

65

66

67

68

69

70

71

72

73

74

75

76

77

78

79

80

81

82

83

84

85

86

87

88

89

90

91

92

93

94

95

96

97

98

99

100

101

102

103

104

105

106

107

108

109

110

111

112

113

114

115

116

117

118

119

120

121

122

123

124

125

126

127

128

129

130

131

132

133

134

135

136

137

138

139

140

141

142

143

144

145

146

147

148

149

150

151

152

153

154

155

156

157

158

159

160

161

162

163

164

165

166

167

168

169

170

171

172

173

174

175

176

177

178

179

180

181

182

183

184

185

186

187

188

189

190

191

192

193

194

195

196

197

198

199

200

حيات وزندگى ۵;آخرت كى معنوى حيات و زندگى ۵

خدا تعالى :اسكى پاداش ۱۵;اسكے راضى ہونے كى اہميت ۱۷; اسكے راضى ہونے كى برترى ۸،۹; اسكے راضى ہونے كے آثار ۱۲; اسكے وعدے ۱،۱۷

خدا تعالى كى رضا:جن كو يہ حاصل ہوگى ۱۷

روايت ۱۶،۱۷

زكات :اسكى پاداش ۱۵

سعادت :اسكے عوامل ۱۲،۱۳

صالحين:انكى اخروى پاداش ۶

عمل صالح :اسكے آثار ۱۱

عورت :اسكى اخروى پاداش ۳; زن و مرد كا برابر ہونا ۳; مومن عورتوں كا انجام ۱

كاميابي:اسكے عوامل ۱۱،۱۲،۱۳

مرد:اسكى اخروى پاداش ۳

مومنين:انكا بہشت ميں ہميشہ رہنا ۱;انكى اخروى پاداش ۶;انكى بہترين لذتيں ۸; انكى پاداش ۱۵; ان كے فضائل ۱;مومنين اور خدا كى رضا ۸; مومنين صالح بہشت ميں ۶; مومنين كے ساتھ وعدہ ۱; يہ بہشت ميں ۱۵

نماز :اسے بر پاكرنے كى پاداش ۱۵

نہى از منكر :اسكى پاداش ۱۵

۲۰۱

آیت ۷۳

( يَا أَيُّهَا النَّبِيُّ جَاهِدِ الْكُفَّارَ وَالْمُنَافِقِينَ وَاغْلُظْ عَلَيْهِمْ وَمَأْوَاهُمْ جَهَنَّمُ وَبِئْسَ الْمَصِيرُ )

پيغمبر كفار اور منافقين سے جہاد كيجئے اور ان پر سختى كيجئے كہ ان كا انجام جہنم ہے جو بدترين ٹھكانا ہے _

۱_ خدا تعالى كى طرف سے كافروں او ر منافقوں كے ساتھ بے امان جنگ كرنے، ان كے ساتھ سختى سے نمٹنے اور ان پر رحم نہ كرنے كا پيغمبر اكرم(ص) كو حكم_يا ايها النبى جاهدالكفار و المنافقين و اغلظ عليهم

۲_ كفار و منافقين كے ساتھ جہاد كرنا اور ان كے ساتھ مصالحت نہ كرنا ضرورى ہے_

جاهد الكفار و اغلظ عليهم

۳_ كفار و منافقين كے ساتھ جہاد كا فيصلہ كرنا اسلامى معاشرہ كے رہبر كے اختيار ميں سے ہے_

يا ايها النبى جاهدا لكفار

''يا ايہا الذين آمنوا '' كى بجائے '' يا ايہا النبي'' كى تعبير بتاتى ہے كہ كفار و منافقين كے ساتھ جنگ كا فيصلہ كرنا مومن معاشرہ كے رہبر كے اختيار ات ميں سے ہے _

۴_ حق دشمن كفار و منافقين كے ساتھ شديد اور بے رحمانہ رو يہ اپنا ناضرورى ہے_واغلظ عليهم

۵_ جہنم كفار و منافقين كا ٹھكانہ اور ان كيلئے سخت اور دردناك انجام ہے_و مأواهم جهنم و بئس المصير

۶_كفر و نفاق انسان كے جہنمى ہونے كا سبب ہے_جاهد الكفار و المنافقين مأواهم جهنم

۷_ امام محمد باقر (ع) سے اللہ تعالى كے فرمان ''كفار و منافقين كے ساتھ جہاد كر'' ( كى وضاحت ميں ) روايت كى گئي ہے:''جاهد الكفار والمنافقين''بالزام الفرائض ; اس سے مقصود انہيں فرائض كى انجام

۲۰۲

دہى پر مجبور كرنا ہے_(۱)

آنحضرت (ص) :آپ (ص) اور كفار۱ ; آپ(ص) اور منافقين ۱ ; آپ كى ذمہ دارى ۱

انجام:برا انجام ۵

جہاد:جہاد كفار كے ساتھ ۱،۲،۳،۷; جہاد منافقين كے ساتھ ۱،۲،۳،۷

جہنم:اسكے اسباب ۶

جہنمى لوگ ۵

خدا تعالى :اس كے اوامر ۱

دينى راہنما:انكى ذمہ دارى ۳

روايت:۷

كفار:ان پر سختى كرنا ۱،۲،۴; انكا انجام ۵; ان كے ساتھ رويہ ۴;يہ جہنم ميں ۵

كفر:اسكے آثار ۶

منافقت :اسكے آثار ۶

منافقين :ان پر سختى كرنا ۱،۲،۴;انكا انجام ۵; ان كے ساتھ كيسا رويہ ہو ۴; يہ جہنم ميں ۵

____________________

۱)تفسير قمى ج ۱ ص ۳۰۱_ نور الثقلين ج ۲ ص ۲۴۲ح ۲۴۰_

۲۰۳

آیت ۷۴

( يَحْلِفُونَ بِاللّهِ مَا قَالُواْ وَلَقَدْ قَالُواْ كَلِمَةَ الْكُفْرِ وَكَفَرُواْ بَعْدَ إِسْلاَمِهِمْ وَهَمُّواْ بِمَا لَمْ يَنَالُواْ وَمَا نَقَمُواْ إِلاَّ أَنْ أَغْنَاهُمُ اللّهُ وَرَسُولُهُ مِن فَضْلِهِ فَإِن يَتُوبُواْ يَكُ خَيْراً لَّهُمْ وَإِن يَتَوَلَّوْا يُعَذِّبْهُمُ اللّهُ عَذَاباً أَلِيماً فِي الدُّنْيَا وَالآخِرَةِ وَمَا لَهُمْ فِي الأَرْضِ مِن وَلِيٍّ وَلاَ نَصِيرٍ )

يہ اپنى باتوں پر اللہ كى قسم كھا تے ہيں كہ ايسا نہيں كہا حالا نكہ انھوں نے كلمہ كفر كہا ہے اور اپنے اسلام كے بعد كافر ہوگئے ہيں اور وہ ارادہ كيا تھا جو حاصل نہيں كرسكے اور ان كا غصّہ صرف اس بات پر ہے كہ اللہ اور رسول نے اپنے فضل و كرم سے مسلمانوں كو نواز ديا ہے _ بہر حال يہ اب بھى تو بہ كرليں تو ان كے حق ميں بہتر ہے اورمنھ پھير ليں تو اللہ ان پر دنيا اور آخرت ميں دردناك عذاب كرے گا اورروئے زمين پر كوئي ان كا سرپرست اور مددگار نہ ہوگا_

۱_ منافقين كا اپنى كفر آميز مخفى باتوں سے انكار كرنے كيلئے جھوٹى قسميں كھانا _

يحلفون بالله ما قالوا و لقد قالوا كلمة الكفر

۲_ منافقين كا مكتب اسلامى كى اقدار اور اسلامى معاشرہ كے اعتقادا ت سے سوء استفادہ كرنا _يحلفون بالله ما قالو

۳_ اسلامى معاشرہ ميں كسى شخص كى زبانى باتوں اور اقرار سے اس كاباقاعدہ كافر سمجھا جانا_

يحلفون بالله ما قالوا و لقد قالوا كلمة الكفر و كفروا بعد اسلامهم

مندرجہ بالا نكتہ اس بنا پر ہے كہ منافقين اپنى كفر آميز باتوں كى نفى كركے اپنے آپ كو مسلمان ظاہر كرنا چاہتے ہيں اور خدا تعالى نے ان كے اقرار كو بے بنياد ظاہر كرنے كيلئے ان سے ان

۲۰۴

كافرانہ باتوں كے صادر ہونے پر تاكيد فرمائي ہے_

۴_ صدر اسلام كے منافقين كا انكى كفر آميز باتوں كے اظہار كے ساتھ كفر ثابت ہوگيا_

و لقد قالوا كلمة الكفر و كفروا بعد اسلامهم

۵_ كفر آميز كلمات كو زبان پر جارى كرنا ممنوع ہے_و لقد قالوا كلمة الكفر و كفروا

۶_ زبان پر كفر آميز باتيں جارى كرنا كفر كا سبب ہے_يحلفون بالله ما قالوا و لقد قالوا كلمة الكفر و كفروا

۷_ پيغمبر(ص) اوراسلام كے خلاف منافقين كى خفيہ كوششيں اور سازشيں _

و هموا بمالم ينالوا

۸_ اسلام و پيغمبر (ص) كے خلاف سازشوں ميں منافقين كو شكست اور برے اہداف تك پہنچنے كيلئے انہيں ناكامى كا سامنا_و هموا بمالم ينالوا

۹_ منافقين پر خدا و رسول كے فضل و كرم كے باوجود ان كى اسلام و پيغمبر(ص) كے خلاف خيانتكارانہ سرگرميوں پر انہيں توبيخ _و مانقموا الاان اغناهم الله و رسوله من فضله

۱۰_ صدر اسلام كے منافقين كے پاس مادى وسائل اور آسائش _و ما نقموا الاان اغناهم الله و رسوله

۱۱_ اسلامى حكومت كى بركات سب لوگوں پر ہوتى ہيں حتى كہ اسے قبول نہ كرنے والوں پر بھى _

و مانقموا الاان اغناهم الله و رسوله من فضله

۲ ۱_خدمت كے مقابلے ميں خيانت منافقين كى خصلت ہے_و ما نقموا الاان اغناهم الله و رسوله

۱۳_منافقين كى اسلام و پيغمبر (ص) كے خلاف سازشيں انكا مسلمانوں سے اس بات كا انتقام تھا كہ خدا و رسول كے فضل و كرم كے نتيجے ميں مسلمانوں كو مادى وسائل حاصل ہوگئے ہيں _

و مانقموا الاان اغناهم الله و رسوله من فضله

مندرجہ بالا نكتہ اس بنا پر ہے كہ '' اغناہم '' كى ضمير كا مرجع مسلمان ہوں _

۱۴_ مسلمانوں كے مادى وسائل و آسائش صدر اسلام كے منافقين كيلئے ناقابل برداشت تھے اور انكى وجہ سے ان كے سينوں ميں كينے اور ظلم كى آگ بھڑك اٹھى _و مانقموا الاان اغناهم الله و رسوله من فضله

۱۵_ آسائش اور بے نيازى سركشى اور حق كے ساتھ دشمنى كاپيش خيمہ ہے_

۲۰۵

و ما نقموا الاان اغناهم الله و رسوله من فضله

۱۶_ پيغمبر(ص) فيض الہى كے اسلامى معاشرے تك پہنچنے كا ذريعہ ہيں _ان اغنيهم الله و رسوله من فضله

''اللہ '' كے بعد''ر سولہ'' كا ذكر كرنا اور پھر ''من فضلہ '' كى ضمير كا صرف خدا تعالى كى طرف پلٹانا ہو سكتا ہے اس بات كى طرف اشارہ ہو كہ فيض خدا تعالى كا ہے اور پيغمبر (ص) خدا كے فيض كے مخلوق تك پہنچنے ميں واسطہ ہيں _

۱۷_ صرف خدا تعالى ہى فيض و رحمت اور غنا و بے نيازى كا منبع اور سرچشمہ ہے _

ان اغناهم الله و رسوله من فضله

اگر چہ خدا تعالى نے اپنے نام كے ہمراہ پيغمبر (ص) كا بھى ذكر فرمايا ہے ليكن فضل كو صرف اپنى طرف نسبت دى ہے_

۱۸_ توبہ اورپلٹنے كا راستہ حتى سازشى منافقين كيلئے بھى كھلا ہے_فان يتوبوا يك خيراً لهم

۱۹_ خدا تعالى مرتد اور سازشيں كرنے والے منافقين كو توبہ كرنے اور دامن اسلام ميں پلٹ آنے كى دعوت ديتا ہے_

فان يتوبوا يك خيرا لهم

۲۰_اسلام كا زيادہ سے زيادہ انسانوں كو حق كى طرف ہدايت كرنے اور انكى راہنمائي كرنے كا اہتما م كرنا_

فان يتوبوا يك خيرا لهم

۲۱_ مرتد لوگوں كى توبہ بھى خدا تعالى قبول كرليتا ہے_و كفروا بعد اسلامهم فان يتوبوا يك خيرا لهم

۲۲_ توبہ كى دعوت دينا اور خدا تعالى كا انسان كى راہنمائي كرنا خود انسان كے فائدہ كيلئے ہے_

فان يتوبوا يك خيرا لهم

۲۳_ خدا تعالى كى طرف سے صدر اسلام كے منافقين كو توبہ سے امتناع كرنے اور اپنى كفر آميز سازشوں پر اصرار كرنے كى صورت ميں شديد دنيوى اور اخروى سزا كى دھمكى _فان يتوبوا و ان يتولوا يعذبهم الله عذاباً اليماً فى الدنيا و الآخرة

۲۴_مرتد اور الہى اقدار كى توہين كرنے والے كى توبہ اس سے خدا تعالى كے عذاب كے اٹھ جانے كا سبب ہے_

فان يتوبوا يك خيرا لهم و ان يتولوا يعذبهم الله

۲۵_ حق سے روگردانى كرنا اور كفر و ارتداد پر اصرار كرنا شديد دنيوى اور اخروى عذاب كا سبب ہے_

و ان يتولوا يعذبهم الله عذابا اليما فى الدنيا و الآخرة

۲۰۶

۲۶_ مرتد اور كفر آميز باتيں كرنے والوں كے ساتھ سخت رويہ ضرورى ہے_

و ان يتولوا يعذبهم الله عذاباً اليماً فى الدنيا

۲۷_ رحمت الہى كا اسكے غضب اور عذاب سے پہلے ہونا_فان يتوبوا يك خيراً لهم و ان يتولوا يعذبهم الله

۲۸_ جب منافقين دنيوى اور اخروى عذاب ميں مبتلا ہوں گے تو كسى ميں انكى امداد كرنے كى ہمت نہيں ہوگى _

يعذبهم الله و ما لهم فى الارض من وليّ ولا نصير

۲۹_ اسلام و مسلمين كے خلاف سازشيں كرنے اور كافرانہ موقف اپنانے ميں منافقين كا اپنے حاميوں پر بھروسہ اور ان كے ساتھ دل لگا نا_و ما لهم فى الارض من ولى ولانصير

خداتعالى كى طرف سے يہ دھمكى كہ منافقين كا كوئي حامى و مددگار نہيں ہوگا انكى اپنے حاميوں پر بھروسہ كرنے والى غلط فكر كو بيان كر رہى ہے كہ خداتعالى نے اس فكر كو ردكيا ہے _

۳۰_ خداتعالى كا خبر دينا كہ صدر اسلام كے منافقين آخر كار الگ تھلگ اور معاشرے ميں ذلت و رسوائي كا شكار ہوجائيں گے _و ما لهم فى الارض من ولى ولا نصير

اس بات كو مدنظر ركھتے ہوئے كہ يہ آيت شريفہ مستقبل كى خبر دے رہى ہے نيز ہوسكتا ہے'' فى الارض'' اسى دنياوى زندگى كى طرف اشارہ ہو ، مندرجہ بالا نكتہ حاصل ہوتا ہے _

۳۱_ كوئي بھى چيز ارادہ الہى كے عملى ہونے كو نہيں روك سكتى _

يعذبهم الله و ما لهم فى الارض من ولى ولانصير

آسائش :اسكے آثار ۱۵

آنحضرت(ص) :آپكا(ص) فضل و كرم ۱۳; آپكا(ص) مقام ۱۶;آپكا(ص) نقش ۱۶;آپكے(ص) خلاف سازشيں كرنا ۷،۸،۱۳; آپكے(ص) دشمن ۷; آپكے(ص) ساتھ خيانت كرنے والے ۹

احكام ۵، ۲۱

اسلام :اسكى بركات ۱۱;اسكى حاكميت كے آثار ۱۱;اس كے خلاف سازشيں كرنا ۷،۸،۱۳; اسكے دشمن ۷; اس كے ساتھ خيانت كرنے والے ۹;صدر اسلام كى تاريخ ۷،۸،۱۳

اقدار :

۲۰۷

ان سے سوء استفادہ كرنا۲

اقرار :كفر كا اقرار ۴;كفر كے اقرار كے آثار ۳

انسان:اسكى ہدايت كى اہميت ۲۰;اسكے مصالح كى اہميت ۲۲

برانگيختہ كرنا:اسكے عوامل۱۴

بے نيازي:اس كا سرچشمہ ۱۷;اسكے آثار ۱۵

توبہ:اس كا فلسفہ;۲۲; اسكى طرف دعوت ۱۹; اسكے ترك كرنے كى سزا ۲۳

توحيد:توحيد افعالى ۱۷

حق:اس سے روگردانى كرنے كے آثار ۲۵; حق دشمنى كا سرچشمہ ۱۵

خدا تعالى :اس كا علم غيب ۳۰; اس كا غضب ۲۷; اس كا فضل ۹،۱۳;اسكى خصوصيات ۷; اسكى دعوت ۱۹;اسكى دھمكياں ۲۳;اس كى رحمت كا مقدم ہونا ۲۷; اسكے ارادہ كا حتمى ہونا ۳۱; اسكے فيض كا واسطہ ۱۶

دين:اس سے سوء استفادہ كرنا ۲;اسكى اہانت كرنے والوں كى توبہ ۲۴

رحمت:اس كا سرچشمہ ۱۷

سركشى كرنا :اس كا پيش خيمہ۱۵

سزا:اسكى شدت كے عوامل ۲۳،۲۵

عذاب :اسكے اٹھنے كے عوامل ۲۴

فيض:اس كا سرچشمہ ۱۷

قرآن كريم :اسكى پيشين گوئياں ۳۰

كفار:ان پر سختى كرنا ۲۶

كفر:اس پر اصرار كى آخرت ميں سزا ۲۳; اس پر اصرار كى دنيوى سزا ۲۳;اس پر اصرار كے آثار ۲۵; زبانى كفر ۴،۶;زبانى كفر كا ممنوع ہونا ۵; كفر

۲۰۸

كے اسباب ۶

كيفر:اخروى سزا كے اسباب ۲۵; اسكے درجے ۲۳،۲۵; اسكے عوامل ۲۳;دنيوى سزا كے اسباب ۲۵

مرتد:اسكى توبہ كا قبول ہونا ۳۱;اسكى توبہ كے آثار ۲۴; اسكے احكام ۲۱; اسكے ساتھ سختى سے نمٹنا۲۶

مرتد ہونا :اس كا جرم ۲۵;اسكے آثار ۲۵

مسلمان :ان پر فضل و كرم ۱۳; صدر اسلام كے مسلمانوں كى آسائش ۱۴;صدر اسلام كے مسلمانوں كے مادى وسائل ۱۴

منافقين :ان پر فضل و كرم ۹;انكا اخروى عذاب ۲۸;انكا بھروسہ ۲۹; انكا پناہ كے بغير ہونا ۲۸; انكا حسد ۱۴ ; انكا دنيوى عذاب ۲۸; انكا سازشيں كرنا ۷،۱۳; انكا سوء استفادہ كرنا ۲; انكا كفر ۱;انكى انتقام جوئي ۱۳ ; انكى توبہ ۱۸; نكى جھوٹى قسم ۱; انكى خيانت ۹، ۱۲ ; انكى سازش كى ناكامى ۸;انكى صفات ۱۲; ان كے جھوٹ كا فلسفہ ۱; ان كے حامى ۲۹;سازشيں كرنے والے منافقين كو دعوت ۱۹;صدر اسلام كے منافقين ۷،۸; صدر اسلام كے منافقين كا انجام ۳۰; صدر اسلام كے منافقين كا كفر ۴;صدر اسلام كے منافقين كا معاشرے ميں تنہا رہ جانا ۳۰; صدر اسلام كے منافقين كو دھمكى ۲۳; صدر اسلام كے منافقين كى آسائش ۱۰; صدر اسلام كے منافقين كى رسوائي ۳۰; صدر اسلام كے منافقين كى سرزنش ۹; صدر اسلام كے منافقين كے كينے كا سرچشمہ ۱۴; صدر اسلام كے منافقين كے مادى وسائل ۱۰; مرتد ہوجانے والے منافقين كو دعوت ۱۹; منافقين اور مسلمان ۱۳،۱۴

آیت ۷۵

( وَمِنْهُم مَّنْ عَاهَدَ اللّهَ لَئِنْ آتَانَا مِن فَضْلِهِ لَنَصَّدَّقَنَّ وَلَنَكُونَنَّ مِنَ الصَّالِحِينَ )

ان ميں وہ بھى ہيں جنھوں نے خدا سے عہد كيا كہ اگر نہ اپنے فضل وكر م سے عطا كرديگاتو اس كى راہ ميں صدقہ ديں گے انور نيك بندوں ميں شامل ہو جائيں گے_

۱_ صدر اسلام كے بعض منافقين كا خدا تعالى كے ساتھ عہد و پيمان باندھنا كہ اگر انہيں مال اور فضل الہى

۲۰۹

حاصل ہوجائے تو زكات و صدقات ادا كريں گے اور صالحين كى صف ميں شامل ہوجائيں گے_

و منهم من عاهد الله و لنكونن من الصالحين

۲_ مال ودولت اور مادى وسائل ، فضل الہى ہيں _لئن اتانا من فضله لنصدقنّ

۳_ زكات و صدقات ادا كرنا نيك لوگوں كى نشانى اور كام ہيں _لنصدقنّ و لنكونن ّ من الصالحين

۴_ فرائض كى انجام دہى اور نيك ہونے كو مال و دولت كے ساتھ مشروط كرنا منافقانہ خصلت ہے_

و منهم من عاهد الله لنكوننّ من الصالحين

۵_ منافقين مادى مزاج كے لوگ_و منهم من عاهدالله لئن آتانا لنكونن ّ من الصالحين

كيوں كہ منافقين نے اپنے صالح ہونے كو مال و دولت كے ساتھ مشروط كيا تھا_

۶_ صدر اسلام كے منافقين كا اپنے خالص اور صالح نہ ہونے كا اقرار _و منهم من عاهدالله لنكوننّ من الصالحين

۷_ انسان كا ضرورت كے وقت بارگاہ خداوندى كى طرف متوجہ ہونا اور اس كے ساتھ عہد و پيمان باندھنا_

و منهم من عاهد الله لئن آتانا من فضله

اخلاق:اخلاقى رذائل ۴

انسان:اس كى خصوصيات ۷

خدا تعالى :اسكے ساتھ عہد باندھنا ۱; اسكے ساتھ عہد كرنے كا پيش خيمہ۷; اسكے فضل كا پيش خيمہ ۱; اسكے فضل و كرم كے موارد ۲

خود:اپنے خلاف اقرار۶

ذكر:ذكر خدا كا پيش خيمہ۷

شرعى ذمہ دارى :اس پر عمل كرنے ميں بہانہ بنانا ۴

مادى وسائل ۲

مال:اس كا فضل ہونا ۲

۲۱۰

منافقين :انكا مزاج ۵; انكى دنيا پرستى ۵; انكى صفات ۴،۶;انكى مادہ پرستى ۵;صدر اسلام كے منافقين كا اقرار ۶; صدر اسلام كے منافقين كا عہد ۱; يہ اور اخلاص ۶; يہ اور زكات ۱;يہ اور صدقات ۱; يہ اور نيك لوگ ۱

نيازمندى :اسكے آثار ۷

صالحين:انكا عمل ۳; ان كى نشانياں ۳;يہ اور زكات ۳; يہ اور صدقہ ۳

آیت ۷۶

( فَلَمَّا آتَاهُم مِّن فَضْلِهِ بَخِلُواْ بِهِ وَتَوَلَّواْ وَّهُم مُّعْرِضُونَ )

اس كے بعد جب خدا نے اپنے فضل سے عطا كرديا تو بخل سے كام ليا اور كنارہ كش ہو كر پلٹ گئے _

۱_ خدا تعالى كے ساتھ عہد و پيمان باندھنے كے باوجود منافقين كا مال و فضل الہى كو پالينے كے بعد صدقات ادا كرنے سے بخل كرنا _و منهم من عاهد الله فلما آتى هم من فضله بخلوا به

۲_ خدا تعالى كا منافقين كى مال و دولت كى درخواست كو قبول كرلينا _فلما آتاهم من فضله

۳_ مال و ثروت فضل الہى ہے_فلما آتاهم من فضله

۴_ منافقين كا خدا تعالى كے ساتھ مضبوط عہد كرنے كے باوجود عہد شكنى كرنا _

و منهم من عاهد الله فلما آتاهم من فضله بخلوا به

۵_عہد شكنى كرنا منافقت كى نشانى ہے_و منهم من عاهد الله فلما آتاهم من فضله بخلوا به

۶_ مال و فضل الہى كو پالينے كے بعد صدقات اداكرنے سے بخل كرنا ايك منفى اور منافقانہ خصلت ہے_

فلما آتاهم من فضله بخلوا به

۷_ صدر اسلام كے منافقين كا صدقات ادا كرنے سے بخل كرنا ان كى طرف سے صالحين كى صف ميں

۲۱۱

شامل ہونے والے معاہدے سے روگردانى تھي_و منهم من عاهد الله و تولوا و هم معرضون

۸_ منافقين كا مزاج ہى نيكى اور انجام فرائض سے روگردانى كرنا ہے_لنكوننّ من الصالحين و تولوا و هم معرضون

۹_ امام محمد باقر (ع) سے اللہ تعالى كے فرمان ( و منہم من عاہداللہ) كے بارے ميں روايت كى گئي ہے:''ہو ثعلبة بن خاطب بن عمروبن عوف كان محتاجاًفعاہد اللہ فلمّا آتاہ اللہ بخل بہ''; كہ جس نے محتاجى كى حالت ميں خدا تعالى كے ساتھ عہد كيا (كہ اگر مجھے فضل خدا حاصل ہوگيا تو صدقہ دوں گا) اور جب خدا تعالى نے اسے عطا كرديا تو بخل كرنے لگا يہ ثعلبہ بن خاطب بن عمرو بن عوف تھا_(۱)

اخلاق:اخلاقى رذائل ۶

ثعلبہ بن خاطب:اسكا بخل۹; اسكى عہد شكنى ۹

خدا تعالى :اسكى عطا ۲; اسكے ساتھ عہد ۱،۴; اسكے فضل كے موارد ۳

ذمہ دارى :اس سے فرار كرنا ۸

روايت:۹

صدقات:ان ميں بخل كرنے كى سرزنش ۶

عہد شكنى :اسكے آثار ۵

مال:اسكى اہميت۳

منافقت:اسكى نشانياں ۵

منافقين:انكا بخل ۱;انكا مزاج ۸;انكى دعا كا قبول ہونا ۲; انكى دنيا پرستى ۱;انكى صالحين سے روگردانى ۷; انكى عہد شكنى ۱،۴; انكے رذائل ۱;انہيں مال عطا كرنا ۲; صدر اسلام كے منافقين اور صدقات ۷;صدر اسلام كے منافقين كى عہد شكنى ۷;صدر اسلام كے منافقين كے بخل كے آثار ۷; منافقين اور ذمہ دارى ۸ ;منافقين اور صالح ہونا ۸; منافقين اور صدقات ۱

____________________

۱)تفسير قمى ج ۱ ص ۳۰۱_ نور الثقلين ج ۲ ص ۲۴۵ح ۲۴۸_

۲۱۲

آیت ۷۷

( فَأَعْقَبَهُمْ نِفَاقاً فِي قُلُوبِهِمْ إِلَى يَوْمِ يَلْقَوْنَهُ بِمَا أَخْلَفُواْ اللّهَ مَا وَعَدُوهُ وَبِمَا كَانُواْ يَكْذِبُونَ )

تو ان كے بخل نےان كے دلوں ميں نفاق راسخ كرديا اس دن تك كے لئے جب يہ خدا سے ملاقات كريں گے اس لئے كہ انھوں نے خدا سے كئے ہوئے وعدہ كى مخالفت كى ہے اور جھوٹ بولے ہيں _

۱_منافقين كے صدقات ادا كرنے سے بخل كرنے كا رد عمل انكا تا دم مرگ نفاق كے ديرينہ مرض كا شكار ہو جانا _

فاعقبهم نفاقاً فى قلوبهم الى يوم يلقونه

''فاعقبہم '' سابقہ جملے پر تفريع ہے يعنى منافقين خدا تعالى كے ساتھ عہدوپيمان باندھنے كے باوجود صدقات ادا نہ كرنے كى وجہ سے ايسے نفاق ميں مبتلا ہوگئے كہ جو انہيں مرتے دم تك نہيں چھوڑے گا _

۲_ كنجوس اور عہد شكنى كرنے والے منافقين كا ديرينہ نفاق ميں مبتلا ہوجانا خدا تعالى كى طرف سے ان كيلئے سزا_

فاعقبهم نفاقاً فى قلوبهم

مندرجہ بالا نكتہ اس بنا پر ہے كہ ''اعقب'' كى ضمير كا مرجع سابقہ جملے ميں موجود لفظ ''اللہ'' ہو يعنى خدا تعالى نے منافقين كو ان كے خدا تعالى كے ساتھ كئے گئے معاہدے كى خلاف ورزى كرنے اور زكات ادانہ كرنے كى وجہ سے دائمى نفاق ميں مبتلا كرديا كہ جس سے قيامت تك چھٹكارا حاصل نہيں كرسكتے _

۳_ نفاق كے مختلف درجے _و منهم من عاهدالله فاعقبهم نفاقا

اس بات كو مد نظر ركھتے ہوئے كہ'' و منهم من عاهد الله '' ميں ''منہم ''كى ضمير كا مرجع منافقين ہيں ہوسكتا ہے جملہ '' فاعقبہم نفاقاً'' كا مطلب يہ ہو كہ يہ لوگ خدا تعالى كے ساتھ معاہدہ كرنے سے پہلے بھى منافق تھے ليكن پيمان شكنى كے بعد دائمى نفاق ميں مبتلا ہوگئے_

۴_ انسان كے خدا تعالى كے ساتھ كئے گئے اپنے معاہدوں كو توڑ دينے كى صورت ميں منافقت ميں مبتلا ہوجانے كا خطرہ _

فاعقبهم نفاقا

مندرجہ بالا نكتہ اس بنا پر ہے كہ جملہ'' فاعقبهم نفاقاً'' خود نفاق كے پيدا ہونے كى طرف اشارہ ہو يعنى پہلے منافق نہ تھے اور اپنے عمل كے نتيجے ميں منافق ہوگئے_

۲۱۳

۵_ موت كا لمحہ انسان كے خدا تعالى كے ساتھ ملاقات كرنے اور اس كيلئے حق كے آشكار ہونے كا وقت ہے_

يوم يلقونه

ہو سكتا ہے '' يوم يلقونہ '' سے مراد موت ہو او ر ہو سكتا ہے قيامت ہو_ مندرجہ بالا نكتہ پہلے احتمال كى بنا پر ہے_

۶_قيامت، انسان كے خدا تعالى كے ساتھ ملاقات كرنے كا دن _يوم يلقونه

۷_ خدا تعالى كے ساتھ عہد شكنى كرنا اور جھوٹ بولنے كى عادت انسان كے دائمى نفاق ميں مبتلا ہوجانے كا سبب ہے_

بما اخلفوا الله ما وعدوه و بما كانوا يكذبون

''كانوا يكذبون'' اسمترار پر دلالت كرتا ہے كيونكہ فعل مضارع جب ''كان '' اور اسكى مثل كے ہمراہ ہو تو استمرار پر دلالت كرتا ہے_

۸_ جھوٹ بولنا منافقين كا دائمى شيوہ _و بما كانوا يكذبون

۹_ انسان كے اعمال كا اسكى فطرت اورروح پراثر_فاعقبهم نفاقاً بما اخلفوا الله

۱۰_ پيمان شكنى جھوٹ بولنے كا مصداق ہے_بما اخلفوا الله ما وعدوه و بما كانوا يكذبون

مندرجہ بالا نكتہ اس بنا پر ہے كہ '' بما كانوا يكذبون'' '' بما اخلفوا اللہ ما وعدوہ '' كا بيان اور اس كا عطف تفسيرى ہونہ اس سے الگ كوئي چيز _

۱۱_ خدا تعالى كے ساتھ پيمان شكنى كرنا اور مسلسل جھوٹ بولنا منافقين كى نشانى ہے_

بما اخلفوا الله ما وعدوه و بما كانوا يكذبون

۱۲_ كنجوسى ، حق سے روگردانى كرنا ، پيمان شكنى اور جھوٹ بولنا يہ سب گناہ اور موجب سزا ہيں _

فلما آتاهم بخلوا به و تولوا بما اخلفوا الله و بما كانوا يكذبون

۱۳_ امام صادق (ع) سے روايت كى گئي ہے''المنافق اذا حدّث عن الله و عن رسوله كذب و اذا وعد الله ورسوله اخلف ...و ذلك قول الله عزوجل ''فاعقبهم نفاقاً فى قلوبهم ...بما اخلفوا الله ما وعدوه و بماكانوا يكذبون '' منافق جب بھى خدا و رسول كے

۲۱۴

بارے ميں بات كرتا ہے جھوٹ بولتا ہے او اگر خدا و رسول كے ساتھ وعدہ كرے تو خلاف ورزى كرتا ہے خدا تعالى فرماتا ہے '' پس خدا تعالى نے اپنى ملاقات كے دن تك ان كے دلوں ميں نفاق قراردے ديا ہے اس وجہ سے كہ انہوں نے خدا تعالى كے ساتھ عہد شكنى كى اور مسلسل جھوٹ بولتے تھے(۱)

۱۴_ اميرالمومنين عليہ السلام سے روايت كى گئي ہے :''واما قوله تعالي: ...''الى يوم يلقونه بما اخلفوا الله ما وعدوه ...يعنى البعث فسماه الله عزوجل لقائه ''آيت شريفہ ميں '' يوم يلقونہ'' سے مراد قيامت كا دن ہے كہ خدا تعالى نے اسے اپنى ملاقات كا دن قرار ديا ہے(۲)

بخل:اسكا گناہ ہونا ۱۲; اسكى سزا ۱۲;اسكے آثار ۱

جھوٹ:اس كا گناہ ۱۲; اسكى سزا ۱۲;اسكے آثار ۷; اسكے موارد ۱۰

حق:اس سے روگردانى كرنے كا گناہ ہونا ۱۲;اس سے روگردانى كرنے كى سزا ۱۲

خدا تعالى :اسكى سزائيں ۲

خدا تعالى كى ملاقات :اس كا وقت ۵،۶،۱۴

روايت:۱۳،۱۴

صدقات :صدقات نہ دينے كے آثار ۱

عمل:اسكے نفسياتى اور روحانى آثار ۹

عہد شكنى :اس كا گناہ ہونا ۱۲; اس كى سزا ۱۲; اسكے آثار ۴،۷،۱۰; خدا تعالى كے ساتھ عہد شكنى كرنا ۴،۷ ، ۱۱

قيامت :اسكى خصوصيات ۶;اسكے نام ۱۴

منافقين:انكا بخل ۱; انكا جھوٹ بولنا ۸،۱۱،۱۳;انكا دائمى نفاق ۱۳; انكا مبتلا ہونا ۲; انكى صفات ۸; انكى عہد شكنى ۱۱،۱۳;انكى نشانياں ۱۱; بخيل منافقين كى سزا ۲; عہد شكن منافقين كى سزا ۲

موت:

____________________

۱) تحف العقول ص ۳۶۸_ بحار الانوار ج ۷۵ ص ۲۵۲_

۲)توحيد صدوق ص ۲۶۷ح ۵_ بحار الانوار ج ۹۰ ص ۱۳۹ ح ۲_

۲۱۵

اسكے آثار ۵; اسكے بعد حقائق كا ظاہر ہونا ۵

نفاق :اس كا سبب ۴; اسكے دائمى ہونے كے عوامل ۱،۲،۷; اسكے مراتب ۱،۲،۳،۷

آیت ۷۸

( أَلَمْ يَعْلَمُواْ أَنَّ اللّهَ يَعْلَمُ سِرَّهُمْ وَنَجْوَاهُمْ وَأَنَّ اللّهَ عَلاَّمُ الْغُيُوبِ )

كيا يہ نہيں جانتے كہ خدا ان كے راز دل اور ان كى سرگوشيوں كو بھى جانتا ہے اور وہ سارے غيب كا جاننے والا ہے_

۱_ خدا تعالى كى طرف سے پيمان شكنى كرنے والے منافقين كى خدا تعالى كے انسانوں كے اعمال اور نيتوں سے مكمل آگاہى كے بارے ميں غلط فكر پر توبيخ_الم يعلموا ان الله يعلم

۲_ خدا تعالى كا انسان كى مخفى گفتار و كردار سے آگاہ ہونا_يعلم سرّهم و نجواهم

۳_ منافقين كا خدا تعالى كے انكى خفيہ گفتار اور پنہان اسرار سے مكمل آگاہ ہونے اور عالم الغيب ہونے سے غافل ہونا انكے خدا تعالى كے حضور اپنے فرائض كى عدم ادائيگى كا سبب ہے_

بما اخلفوا الله ما وعدوه الم يعلموا ان الله يعلم و ان الله علاّم الغيوب

۴_ خدا تعالى كے بارے ميں ناقص اور غلط شناخت غلط اعمال كا موجب ہے_

اخلفوا الله ما وعدوه الم يعلموا ان الله يعلم

''الم يعلموا'' بتا رہا ہے كہ اگر منافقين خدا تعالى كے وسيع علم سے آگاہ ہوتے تو اپنے فرائض سے كوتاہى نہيں كرتے_

۵_ صدر اسلام كے منافقين كى اسلام اور مسلمانوں كے خلاف اپنى خائنانہ سازشوں كو چھپانے كى كوشش_

الم يعلموا ان الله يعلم سرّ هم

۲۱۶

۶_ خدا تعالى كى طرف سے منافقين كو ان كے اسرار اور پنہان گفتار كے افشا كرنے كى دھمكى _الم يعلموا ان الله يعلم

اس نكتے كى وضاحت ميں كہا جاسكتا ہے كہ خدا تعالى كا منافقين كو يہ ياد دہانى كرانا كہ اسے انكے اسرا راور پنہان گفتار سے آگاہى ہے، انكے افشاء كے امكان كى دھمكى ہے_

۷_ خدا تعالى علّام الغيوب ( سب پوشيدہ چيزوں كا گہرا اور وسيع علم ركھنے والا) ہے_ان الله علام الغيوب

اسلام :صدر اسلام كى تاريخ ۵

اسما و صفات :علّام الغيوب ۷

انسان :اسكى نيتيں ۱;اسكے راز ۲

خدا تعالى :اس كا علم غيب ۱،۲،۳،۷; اسكى دھمكياں ۶;اسكى طرف سے مذمتيں ۱; اسكى ناقص شناخت كے آثار ۴; اسكے علم كى خصوصيات ۷

عمل:پنہان عمل ۲; ناپسنديدہ عمل كے عوامل ۴

غفلت :خدا تعالى كے علم غيب سے غفلت ۳

منافقين :انكا سازشيں تيار كرنا ۵;انكو تنبيہ ۶;انكى غفلت كے آثار ۳; انكى فكر ۱;انكى نافرمانى كے عوامل ۳; انكے راز كا افشاء كرنا ۶;صدر اسلام كے منافقين اور اسلام ۵; صدر اسلام كے منافقين اور مسلمان ۵; صدر اسلام كے منافقين كى كوشش ۵; عہد شكنى كرنے والے منافقين كى سرزنش ۱;

نظريہ كائنات :نظريہ كائنات اور آئيڈيالوجى ۳،۴

۲۱۷

آیت ۷۹

( الَّذِينَ يَلْمِزُونَ الْمُطَّوِّعِينَ مِنَ الْمُؤْمِنِينَ فِي الصَّدَقَاتِ وَالَّذِينَ لاَ يَجِدُونَ إِلاَّ جُهْدَهُمْ فَيَسْخَرُونَ مِنْهُمْ سَخِرَ اللّهُ مِنْهُمْ وَلَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ )

جو لوگ صدقات ميں فراخدلى سے حصّہ لينے والے مومنين اور ان غريبوں پر جن كے پاس ان كى محنت كے علاوہ كچھ نہيں ہے الزام لگاتے ہيں اور پھران كا مذاق اراتے ہيں خدا ان كا بھى مذاق بنادے گا اور اس كے پاس بڑا دردناك عذاب ہے_

۱_ صدر اسلام كے منافقين كاان مومنين پر طعن و تشنيع كرنا جو اپنى خوشى اور رغبت كے ساتھ اورواجب مقدار سے زيادہ انفاق كرتے تھے_الذين يلمزون المطوّعين من المؤمنين فيسخرون منهم

( يلمزون )كے مصدر'' لمز '' كا معنى ہے عيب جوئي اور طعن و تشنيع كرنا اور ( يسخرون )كے مصدر ''سخرة'' اور ''سخرية'' كا معنى ہے مذاق اڑانا اور مسخرہ كرنا_

۲_ خوشى اور رغبت كے ساتھ انفاق كرنا سچے مومنين كى خصلت ہے_يلمزون المطوّعين من المؤمنين

( مطوّعين )كے مصدر تطوع كا معنى ہے اپنى خوشى اور رغبت كے ساتھ كچھ دينا _(المطوّعين فى الصدقات) يعنى جو لوگ اپنى خوشى اور رغبت كے ساتھ صدقات ادا كرتے ہيں _

۳_تہى دست ہونے كى حالت ميں انفاق كرنا غنا اور تونگرى كى حالت ميں انفاق كرنے سے زيادہ قدر و قيمت ركھتا ہے_

الذين يلمزون المطوّعين و الذين لا يجدون الاجهد هم

( مطوّع ) كا عنوان توانگر اور تہى دست دونوں كو شامل ہے لذا تہى دست لوگوں كا دوبارہ ذكر كرن

۲۱۸

ہو سكتا ہے انكے انفاق كى برتر اہميت كى طرف اشارہ ہو _

۴_ مالى وسائلى نہ ہونے كى صورت ميں معاشرہ كے حاجت مندوں كى ضروريات پورى كرنے كى عملى كوشش اور اپنى پورى توانائيوں كو خرچ كر دينا سچے مومنين كى ايك صفت ہے_و الذين لا يجدون الا جهدهم

۵_ صدر اسلام كے منافقين كا ايثار كرنے والے تہى دست مومنين كا مذاق اڑانا اور انكا تمسخر كرنا _

و الذين لايجدون الاجهدهم فيسخرون منهم

۶_ منافقين خود بخيل ہيں اور دوسروں كے انفاق كا بھى مذاق اڑاتے ہيں _فلما آتاهم من فضله بخلوا به الذين يلمزون المطوّعين من المؤمنين

۷_ انفاق كرنے والے مومنين پر طعن و تشنيع كرنا اور انكا مذاق اڑانا منافقين كى خصلت ہے_الذين يلمزون المطوّعين

۸_ خدا تعالى كا ان منافقين كا مذاق اڑانا جو انفاق اور ايثار كرنے والے مومنين پر طعن و تشنيع كرتے تھے اور ان كا مذاق اڑاتے تھے_سخر الله منهم

۹_ خدا تعالى كا دردناك عذاب ، مذاق اڑانے والے منافقين كى سزا_و لهم عذاب اليم

۱۰_ منافقين كى توانگر مومنين اور تہى دست مومنين كى عيب جوئي ميں دوغلى پا ليسى _

الذين يلمزون المطوّعين فيسخرون منهم

مندرجہ بالا نكتہ اس بنا پر ہے كہ ''يلمز'' تونگر مومنين كے بارے ميں ہو اور ''يسخرون '' تہى دستوں كے بارے ميں ہو اور '' منہم '' كى ضمير كا مرجع '' الذين لايجدون '' ہو يعنى منافقين ، انفاق كرنے والے تونگر مومنين پر طعن و تشنيع كرتے ہيں اور انفاق كرنے والے تہى دست مومنين كا مذاق اڑاتے ہيں اور انكا تمسخر كرتے ہيں _

۱۱_ منافقين كے تمسخر كے مقابلے ميں خدا تعالى كا انفاق كرنے والے مومنين كى حمايت اور دلجوئي كرنا _

سخر الله منهم و لهم عذاب اليم

۱۲_ مومن كى خدا تعالى كى بارگاہ ميں بڑى عزت ہے_فيسخرون منهم سخر الله منهم و لهم عذاب اليم

۱۳_ مومن كا تمسخر كرنا اور اس پر طعن و تشنيع كرنا عظيم گناہ اور اس كا انجام خدا تعالى كا سخت عذاب ہے_

فيسخرون منهم سخر الله منهم و لهم عذاب اليم

۱۴_ انفاق كى قدر و قيمت كا معيار اسكى مقدار نہيں ہے_ و الذين لايجدون الاجهد هم و لهم عذاب اليم

۲۱۹

تہى دستوں كے تھوڑے سے انفاق كو خاص طور پر ذكر كرنے اور خدا تعالى كے اسے خصوصى اہميت دينے كا مطلب يہ ہے كہ انفاق كى قدر وقيمت كا معيار اس كا كم يا زيادہ ہونا نہيں ہے_

۱۵_ خدا تعالى گناہگاروں كو ان كے گناہ كى مناسب سزا ديتا ہے_فيسخرون منهم سخر الله

۱۶ _''عن الرضا (ع) فى قوله تعالي: '' سخر الله منهم'' قال: ان الله تعالى لا يسخر و لكنه تعالى يجازيهم جزاء السخرية ...'' امام رضا(ع) سے اللہ تعالى كے فرمان ( خدا انكا تمسخر كرتا ہے) كے بارے ميں روايت كى گئي ہے كہ خدا تعالى كسى كا تمسخر نہيں كرتا ليكن منافقين كے مذاق اڑانے كے مقابلے ميں انہيں سزا ديتا ہے_(۱)

اسلام :صدر اسلام كى تاريخ ۱،۵

اقدار:انكا معيار ۱۴

انفاق :اسكى قدر و قيمت ۳; اسكى قدر و قيمت كا معيار ۱۴;اسكے مراتب۳; انفاق بے نيازى ميں ۳;انفاق رغبت كے ساتھ ۲; انفاق فقر ميں ۳

انفاق كرنے والے:ان پر طعن كرنا ۷;انكا مذاق اڑانا ۶،۸; انكى حمايت ۱۱

ايثار كرنے والے لوگ:انكا مذاق اڑانا ۵; انكى دلجوئي ۱۱

بخيل لوگ :۶

حاجتمند لوگ :انكى حاجت روائي ۴

خدا تعالى :اس كا عذاب ۹،۱۳;اس كا مذاق اڑانا ۸،۱۶; اسكى سزائيں ۱۵

روايت:۱۶

سزا :اس كا جرم كے ساتھ تناسب ۱۵

صالحين:ان كا مذاق اڑانا ۷

عذاب :اس كے اسباب ۱۳;اس كے درجے ۹،۱۳; دردناك عذاب ۹

عيب جوئي :اس كا گناہ ہونا ۱۳;اسكى سزا ۱۳

____________________

۱)عيون اخبار الرضاج ۱ ص ۱۲۶ح ۱۹_ بحار الانوار ج ۳ ص ۳۱۹ ح ۱۵_

۲۲۰

221

222

223

224

225

226

227

228

229

230

231

232

233

234

235

236

237

238

239

240

241

242

243

244

245

246

247

248

249

250

251

252

253

254

255

256

257

258

259

260

261

262

263

264

265

266

267

268

269

270

271

272

273

274

275

276

277

278

279

280

281

282

283

284

285

286

287

288

289

290

291

292

293

294

295

296

297

298

299

300

301

302

303

304

305

306

307

308

309

310

311

312

313

314

315

316

317

318

319

320

321

322

323

324

325

326

327

328

329

330

331

332

333

334

335

336

337

338

339

340

341

342

343

344

345

346

347

348

349

350

351

352

353

354

355

356

357

358

359

360

361

362

363

364

365

366

367

368

369

370

371

372

373

374

375

376

377

378

379

380

381

382

383

384

385

386

387

388

389

390

391

392

393

394

395

396

397

398

399

400

401

402

403

404

405

406

407

408

409

410

411

412

413

414

415

416

417

418

419

420

421

422

423

424

425

426

427

428

429

430

431

432

433

434

435

436

437

438

439

440

441

442

443

444

445

446

447

448

449

450

451

452

453

454

455

456

457

458

459

460

461

462

463

464

465

466

467

468

469

470

471

472

473

474

475

476

477

478

479

480

481

482

483

484

485

486

487

488

489

490

491

492

493

494

495

496

497

498

499

500

501

502

503

504

505

506

507

508

509

510

511

512

513

514

515

516

517

518

519

520

ہے، يہاں فقط اس عہدے كے قابل و لائق افراد كے بارے ميں بات ہورہى ہے_

۱۰_ مسجد الحرام سے مؤمنين كو روكنے كے سبب عذاب الہى كا مستحق بننے كے بارے ميں اكثر كفار مكہ ناآگاہ و جاہل تھے_و ما لهم ألا يعذبهم الله و هم يصدون عن المسجد الحرام ...و لكن أكثرهم لا يعلمون

۱۱_ زمانہ بعثت كے اكثر كفار، مسجد الحرام كے متولى اور سرپرست افراد كيلئے تقوى و پرہيزگارى كى ضرورت سے ناآگاہ تھے_إن أولياؤه إلا المتقون و لكن أكثر هم لا يعلمون

''لا يعلمون'' كا مفعول وہ حقائق ہيں كہ جن كو مذكورہ آيت ميں بيان كيا گيا ہے من جملہ يہ كہ مسجد الحرام كے متولى اور سرپرست افراد كيلئے تقوى كى ضرورت ہے_ نيز مسجد الحرام سے مؤمنين كو روكنے پر عذاب كا استحقاق پيدا ہوجاتاہے_

۱۲_عن أبى عبدالله عليه‌السلام فى قول الله : ''و هم يصدون عن المسجد الحرام و ما كانوا أوليائه'' يعنى أولياء البيت يعنى المشركين (۱)

امام صادقعليه‌السلام سے آيہ مجيدہ'' ...و ما كانوا اوليائه'' كى وضاحت ميں منقول ہے يعنى مشركين خانہ خدا كے سرپرست و متولى نہيں ہيں _

اسلام:تاريخ صدر اسلام ۱

اللہ تعالى :اللہ تعالى كے عذاب ۲، ۱۰

اماكن مقدسہ: ۷/بے تقوى ہونا:بے تقوى ہونے كى علامتيں ۸

تقوى :تقوى كى اہميت ۶، ۱۱

عذاب:موجبات عذاب ۲، ۳، ۱۰

كفار:صدر اسلام ميں كفار كى اكثريت ۱۱; غاصب كفار۴; كفار اور مسجد الحرام ۴;كفار كى جہالت ۱۱

كفار مكہ: ۱، ۳، ۴كفار مكہ كى اكثريت ۱۰

گناہ:گناہ كے مواقع۲، ۵

متقين:

____________________

۱) تفسير عياشى ج/۲ ص ۵۵ ح/۴۶ نورالثقلين ج/۲ ص ۱۵۳ ح ۹۰_

۵۲۱

متقين كا مقام و مرتبہ ۶

مسجد الحرام:مسجد الحرام پر ولايت ۶; مسجد الحرام سے ممانعت ۱، ۲، ۳، ۵، ۸، ۱۰; مسجد الحرام كا عبادت گاہ ہونا ۷; مسجد الحرام كا غصب ۴; مسجد الحرام كى اہميت ۲، ۳، ۶، ۹; مسجد الحرام كى توليت ۶، ۹;مسجد الحرام كى عظمت ۷;مسجد الحرام كے احكام۶، ۹; مسجد الحرام كے مانعين كا قتل ۳; مسجد الحرام كے مبلغين

كى اسارت ۳; مسجد الحرام كے متولى ۵; مسجد الحرام كے متوليوں كى شرائط ۱۱

مؤمنين:مؤمنين اور مسجد الحرام ۱، ۳، ۵، ۸

ولايت:ولايت كا ساقط ہونا ۵

آیت ۳۵

( وَمَا كَانَ صَلاَتُهُمْ عِندَ الْبَيْتِ إِلاَّ مُكَاء وَتَصْدِيَةً فَذُوقُواْ الْعَذَابَ بِمَا كُنتُمْ تَكْفُرُونَ )

ان كى تو نماز بھى مسجد الحرام كے پاس صرف تالى اور سيٹى ہے لہذا اب تم لوگ اپنے كفر كى بنا پر عذاب كا مزہ چكھو(۳۵)

۱_ مسجد الحرام اور كعبہ كے ارد گرد كفار مكہ كى عبادت كا طريقہ، سيٹياں اور تالياں بجا نا تھا_

و ما كان صلاتهم عند البيت إلا مكاء و تصدية

۲_ كفار مكہ كا عبادت اور دعا كے عنوان سے كعبہ ميں سيٹياں اور تالياں بجانا_ اس بات كى دليل ہے كہ وہ مسجد الحرام كى توليت اور سرپرستى كے لائق نہيں تھے_إن أولياؤه الا المتقون ...مكاء و تصدية

ہوسكتاہے جملہ ''ما كان صلاتھم ...'' مسجد الحرام كے بے تقوى اور كافر متوليوں كيلئے مصداق كا بيان ہو، جس كے نتيجے ميں ، يہى بات دليل بنتى ہے كہ وہ مسجد الحرام كى سرپرستى و ولايت كى قابليت نہيں ركھتے_

۳_ كفار مكہ، كعبہ كے اردگردعبادت كے طور پر بيہودہ اور لغو امور انجام دينے كى وجہ سے عذاب الہى كے مستحق تھے_

۵۲۲

و ما لهم ألا يعذبهم الله ...و ما كان صلاتهم عند البيت إلا مكاء و تصديه

يہ مفہوم اس بات پر مبنى ہے كہ جب جملہ''ما كان صلاتهم ...'' جملہ ''و هم يصدون ...'' پر عطف ہو_

۴_ مؤمنين كو مسجد الحرام سے روكنا اور عبادت و دُعا كے طور پر بيہودہ كام انجام دينا ہى كفر (و شرك) كے مظاہر ميں سے ہے_و هم يصدون عن المسجد ا لحرام ...إلا مكاء و تصدية ...بما كنتم تكفرون

''كنتم تكفرون'' كے مطلوبہ مصاديق ميں سے ايك وہ ناپسنديدہ كردار و رفتار ہے كہ جو اس آيت اور گذشتہ آيت ميں بيان ہوئے ہيں ، يعنى مسجد الحرام سے روكنا، تالياں و سيٹياں بجانا اور انھيں عبادت كا نام دينا_

۵_ لغو و بيہودہ امور كو عبادت اور دعا قرار دينا، ايك انتہائی ناروا اور ناپسنديدہ فعل ہے_و ما كان صلاتهم عند البيت إلا مكاء و تصدية

۶_ عبادت كيلئے مخصوص، مقدس مقامات كو كھيل كود اور لہو و لعب كے كاموں سے آلودہ نہيں كرنا چاہيئے_

و ما كان صلاتهم عند البيت إلا مكاء و تصدية

۷_ جو كفار، اپنے كفر پر اصرار كرتے ہيں وہى عذاب الہى كے مستحق ہيں _فذوقوا العذاب بما كنتم تكفرون

اقدار:اقدار كى مخالفت ۵

اللہ تعالى :اللہ تعالى كا عذاب۳، ۷

اماكن مقدسہ:اماكن مقدسہ كے آداب ۶; اماكن مقدسہ ميں بيہودگى ۶

دعا:دعا كى اہميت ۵; لغو و بيہودگى كے ذريعے دعا ۵; ناپسنديدہ دعا ۵

عبادت:عبادت كى اہميت ۵; لہو و لعب كو عبادت بنانا ۵; ناپسنديدہ عبادت ۵

عبادت گاہ:عبادت گاہ كے آداب ۶،;عبادت گاہ ميں لہو و لعب ۶

عذاب:عذاب كے اسباب ۳، ۷

كفار:كفار اور مسجد الحرام ۱;كفار كى دعا كا طريقہ ۱، ۲; كفار مكہ اور عبادت ۳;كفار مكہ كى دعا ۳;كفار مكہ كى عبادت ۲، ۳

۵۲۳

كعبہ:كعبہ كى اہميت ۳

كفر:كفر پر اصرار ۷; كفر كى نشانياں ۴

لغو:لغو كے مواقع ۳ہے، يعنى كفار

مسجد الحرام:مسجد الحرام سے ممانعت ۴;مسجد الحرام كے احكام ۲; مسجد الحرام كے متولى كى شرائط ۲; مسجد الحرام ميں تالى بجانا ۱، ۲;مسجد الحرام ميں سيٹى بجانا ۱، ۲; مسجد الحرام ميں لغو كام كرنا ۴

مؤمنين:مؤمنين اور مسجد الحرام ۴

آیت ۳۶

( إِنَّ الَّذِينَ كَفَرُواْ يُنفِقُونَ أَمْوَالَهُمْ لِيَصُدُّواْ عَن سَبِيلِ اللّهِ فَسَيُنفِقُونَهَا ثُمَّ تَكُونُ عَلَيْهِمْ حَسْرَةً ثُمَّ يُغْلَبُونَ وَالَّذِينَ كَفَرُواْ إِلَى جَهَنَّمَ يُحْشَرُونَ )

جن لوگوں نے كفر اختيار كيا يہ اپنے اموال كو صرف اس لئے خرچ كرتے ہيں كہ لوگوں كو راہ خدا سے روكيں تو يہ خرچ بھى كريں گے اور اس كے بعد يہ بات ان كے لئے حسرت بھى بنے گى اور آخرت ميں مغلوب بھى ہوجائیں گے اور جن لوگوں نے كفر اختيار كيا يہ سب جہنم كى طرف لے جائیے جائیں گے(۳۶)

۱_ كافر معاشرے ہميشہ اسلام كے پھيلاؤ كو روكنے كيلئے اپنا مال و دولت صرف كرنے كيلئے تيار رہتے ہيں _

إن الذين كفروا ينفقون أمولهم ليصدوا

انفاق مال كا مطلب، مال و دولت خرچ كرنا ہے اور ''سينفقونھا'' كے قرينے سے ''ينفقون'' سے مراد كفار كى حالت كا بيان اسلام كى نشر و اشاعت روكنے كيلئے سرمايہ خرچ كرنے كو تيار ہيں اور اس مقصصد كيلئے مال خرچ كرنے سے دريغ نہيں كرتے_

۲_ خداوند نے مسلمانوں كو، كفار قريش كى طرف سے

۵۲۴

مسلمانوں پر حملے اور اسلام كى اشاعت كو روكنے كيلئے بہت بڑى سرمايہ گذارى كے بارے ميں آگاہ كيا_

فسينفقونها ثم تكون عليهم حسرة ثم يغلبون

جمع مضاف''أموالهم'' كى دلالت عام ہے يعنى ان كا تمام مال و دولت، اور يہ بہت زيادہ اخراجات كرنے كى طرف اشارہ ہے يہ بھى قابل ذكر ہے كہ آيہ مذكورہ كا سياق اور گذشتہ آيات، مفسرين كے اس قول كى تائی د كررہى ہيں كہ يہ آيہ شريفہ كفار قريش كے بارے ميں نازل ہوئي ہے_

۳_ اسلام كى نشر و اشاعت كو روكنے كيلئے كفار كى كوششيں اور بہت زيادہ اخراجات كرنا، بے اثر ہے_

ثم تكون عليهم حسرة

۴_ اسلام كے خلاف مبارزے كا نتيجہ، بہت زيادہ مال و دولت ہاتھ سے كھونا اور حسرت و ندامت سے دوچار ہونا ہے_

ثم تكون عليهم حسرة

۵_ اپنے مال و دولت كى تباہى پر كفار قريش كى حسرت و ندامت ہى اسلام كے خلاف جنگ و جدال پر ان كے مال خرچ كرنے كا نتيجہ ہے_ثم تكون عليهم حسرة ثم يغلبون

چونكہ مال و دولت خرچ كرنے سے كفار كا مقصد، اسلام كى اشاعت كو روكنا تھا، اس سے معلوم ہوتا ہے كہ ان كى حسرت و ندامت اس لئے تھى كہ ان كا مال و دولت بھى ضاءع ہوگيا ہے اور وہ اپنے مقصد تك بھى نہيں پہنچ سكے، يہ بھى قابل ذكر ہے كہ جملہ ''ثم يغلبون'' دلالت كررہاہے كہ ان كى ندامت فقط دنيا ميں ہے_

۶_ خداوند نے، كفار قريش كى حق كے خلاف كى جانے والى جد و جہد كے بے نتيجہ رہ جانے كى بشارت، صدر اسلام كے مسلمانوں كو دے دى تھي_ثم تكون عليهم حسرة ثم يغلبون

۷_ خداوند نے ايك غيبى خبر كے ذريعے كفار قريش كى شكست سے صدر اسلام كے مسلمانوں (كو آگاہ كيا) اور انھيں بشارت دي_ثم يغلبون

۸_ اسلام اور راہ خدا كے خلاف لڑنے والے كفار كى حتمى سرنوشت، ان كى آخرى شكست ہے_ثم يغلبون

۹_ حق كے خلاف لڑنے والے كفار كى سزا (ابدي) جہنم ہے_والذين كفروا إلى جهنم يحشرون

۱۰_ شكست كھانے كے بعد پہلے كى طرح كفر پر ڈٹے رہنے والے كفار قريش، ہى اہل دوزخ ميں سے ہيں _

۵۲۵

والذين كفروا الى جهنم يحشرون

''ثم يغلبون'' كے بعد ''الذين كفروا'' كا تكرار اس بات كى طرف اشارہ ہے كہ كفار قريش كا ايك گروہ اپنى شكست اور مسلمانوں كے غلبے كے بعد بھى اپنے كفر پر ڈٹا رہے گا ان كى سزا جہنم ہے، اور ان ميں سے ايك گروہ اسلام كو قبول كرے گا اور يہى لوگ اہل نجات ہونگے_

۱۱_ اسلام كے خلاف، كفار كى گذشتہ جد و جہد اور مبارزات، انكے مسلمانوں كى صف ميں داخل ہونے سے مانع ہيں _

ثم يغلبون والذين كفروا إلى جهنم يحشرون

۱۲_ كفار مكہ كو قيامت كے دن جمع كيا جائیے گا اور (پھر ) انہيں ايك ساتھ، جہنم كى طرف لے جايا جائیے گا_

والذين كفروا إلى جهنم يحشرون

اسلام:اسلام كى اشاعت روكنا ۱، ۲، ۳;اسلام كے خلاف مبارزہ ۱۱; اسلام كے خلاف مبارزے كا انجام ۸;

اسلام كے خلاف مبارزے كے آثار ۴، ۵;تاريخ صدر اسلام ۷; قبول اسلام كى اہميت ۱۱

اللہ تعالى :اللہ تعالى كى بشارت ۶،۷; اللہ تعالى كى طرف سے خبردار كيا جانا۲

انفاق:ناپسنديدہ انفاق ۱;ناپسنديدہ انفاق كے آثار ۴

پشيماني:پشيمانى كے علل و اسباب ۴

جہنمى لوگ: ۱۰

حسرت:حسرت كے علل و اسباب ۴، ۵

حق:حق كے خلاف مبارزے كى سزا، ۹

حق لوگ:حق كے مخالفين كى شكست ۶/غيبى خبريں : ۶، ۷

قريش:كفار قريش اور اسلام ۲، ۵; كفار قريش كى پشيمانى ۵;كفار قريش كى حسرت ۵; كفار قريش كى سزا،۱۰; كفار قريش كى شكست ۶، ۷، ۱۰

كفار:كفار اور اسلام ۱، ۳، ۸، ۱۱;كفار كا اسلام ۱۱; كفار كا انجام ۸; كفار كا انفاق ۱، ۲، ۳; كفار كا جہنم ميں ہونا ۹، ۱۲;كفار كى سازش كى شكست ۳، ۴، ۶; كفار كى سزا، ۹;كفار كى شكست ۸;كفار كے مال كى تباہى ۴، ۵

كفار مكہ:

۵۲۶

كفار مكہ ، قيامت ميں ۱۲

كفر:كفر پر اصرار كى سزا، ۱۰

مسلمان:مسلمانوں پر حملہ ۲;مسلمانوں كو بشارت ۶، ۷ ; مسلمانوں كو متوجہ كرنا ۲

معاشرہ:كافر معاشرہ ۱

آیت ۳۷

( لِيَمِيزَ اللّهُ الْخَبِيثَ مِنَ الطَّيِّبِ وَيَجْعَلَ الْخَبِيثَ بَعْضَهُ عَلَىَ بَعْضٍ فَيَرْكُمَهُ جَمِيعاً فَيَجْعَلَهُ فِي جَهَنَّمَ أُوْلَـئِكَ هُمُ الْخَاسِرُونَ )

تا كہ خدا خبيث كو پاكيزہ سے الگ كردے اور پھر خبيث كو ايك پر ايك ركھ كر ڈھير بناد _ اور سب كو اكٹھا جہنم ميں جھونك دے كہ يہى لوگ خسارہ اور گھاٹے والے ہيں (۳۷)

۱_ خداوند، كفار كو جہنم كى طرف بھيج كر، ناپاك لوگوں كو پاك لوگوں سے جدا كردے گا_

إلى جهنم يحشرون، ليميز الله الخبيث من الطيب

يہ مفہوم اس بناء پر اخذ كيا گيا ہے كہ جب ''ليمز الله '' ، ''يحشرون'' كے متعلق ہو_

۲_ دين كے خلاف لڑنے والے كفار ،ناپاك و پليد ہيں اور اہل ايمان پاك ہيں _ليميز الله الخبيث من الطيب

۳_ قيامت، ناپاك لوگوں كو پاك لوگوں سے جداكرنے كا ايك مناسب مقام ہوگا_

إلى جهنم يحشرون ليميز الله الخبيث من الطيب

۴_ جو لوگ اپنے مال و دولت كو اسلام كے خلاف مبارزے كيلئے خرچ كرتے ہيں و ہى ناپاك اور خسارہ اٹھانے والے ہيں _فسينفقونها ...والذين كفروا إلى جهنم يحشرون_ ليميز الله الخبيث من الطيب

۵_ كفر و ايمان اختيار كرنے اور اسكے لئے كوشش كرنے

۵۲۷

كے سلسلے ميں انسانوں كو آزادى دينے كا مقصد، ناپاك لوگوں كو پاك لوگوں سے جدا كرنا ہے_*

فسينفقونها ...والذين كفروا إلى جهنم يحشرون، ليميز الله الخبيث من الطيب

مندرجہ بالا مفہوم اس بناء پر اخذ كيا گيا ہے كہ جب ''ليميز الله '' گذشتہ آيت كے ضمنى معنى (كفر اور ايمان اختيار كرنے ميں آزادى عطا كرنے اور دنيا ميں انسانوں كو مہلت دينے كے متعلق ہو) يہ بھى قابل ذكر ہے كہ اس معنى كى طرف رجحان اس لئے ہے كہ جملہ''فيجعله جهنم'' كے مطابق ''ليميز'' كا''إلى جهنم يحشرون'' كى طرف متعلق ہونا ابہام سے خالى نہيں ہے_

۶_ خداوند ناپاك لوگوں كو پاك لوگوں سے جُدا كرنے كے بعد، ان كوقيامت ميں اكٹھا كركے ايك ساتھ جہنم ميں ڈالے گا_

و يجعل الخبيث بعضه على بعض فيركمه جميعا فيجعله فى جهنم

ركم (يركم كا مصدر ہے) جسكا معنى كسى چيز كو جمع كركے ايك جگہ اكٹھا كرنا ہے_

۷_ حق سے بيزار كفار ہى حقيقى خسارہ اٹھانے والے ہيں _أولئك هم الخسرون

۸_ انسان كا حقيقى خسارہ، اسكا دوزخى ہونا ہے_فيجعله فى جهنم اولئك هم الخسرون

اسلام:اسلام كے خلاف مبارزہ ۴

انسان:اختيار انسان كا فلسفہ ۵

انفاق:ناپسنديدہ انفاق ۴

اہل جہنم:اہل جہنم كا خسارہ ۸

پاك لوگ:پاك لوگوں كى تشخيص ۳، ۵;قيامت كے دن پاك لوگ ۱، ۳

پليد لوگ:پليدوں كى تشخيص ۳، ۵;پليد كا جہنم ميں جانا ۶; قيامت كے دن پليد لوگ ۱، ۳، ۶

پليدي:پليدى كى تشخيص ۶

جہنم:سب كا اكٹھا جہنم ميں ڈالا جانا ۶

خسارہ :خسارے كے موارد،۸

۵۲۸

خسارہ اٹھانے والے لوگ: ۴،۸

دين:دين كے خلاف مبارزہ ۲

قيامت:قيامت كى صفات ۳

كفار:حق مخالفتكفار۷;كفار اور دين ۲; كفار كا جہنم ميں جانا۱;كفار كا خسارہ ۷; كفار كى پليدي۲

مؤمنين:مؤمنين كى پاكى ۲; مؤمنين كے فضائل ۲

آیت ۳۸

( قُل لِلَّذِينَ كَفَرُواْ إِن يَنتَهُواْ يُغَفَرْ لَهُم مَّا قَدْ سَلَفَ وَإِنْ يَعُودُواْ فَقَدْ مَضَتْ سُنَّةُ الأَوَّلِينِ )

پيغمبر آپ كافروں سے كہہ ديجئے كہ اگر يہ لوگ اپنے كفر سے باز آجائیں تو ان كے گذشتہ گناہ معاف كرديئے جائیں گے ليكن اگر پھر پلٹ گئے تو گذشتہ لوگوں كا طريقہ بھى گذر چكا ہے(۳۸)

۱_خداوند نے زمانہ بعثت كے حق مخالف كفار كو اسلام اور مسلمانوں كے خلاف مبارزہ ترك كرنے كى دعوت دي_

قل للذين كفروا إن ينتهوا يغفر لهم

''انتھاء'' كا معنى نہى كو قبول كرنا ہے، يعنى كسى امر سے نہى كى گئي ہو تو اسے انجام نہ دينا، بنابراين ''ينتھوا'' كا متعلق مسلمانوں كے خلاف كفار كى شرارتيں ہيں لہذا جملہ ''إن ينتھوا'' دلالت كررہاہے كہ خداوند نے كفار كو مسلمانوں كے خلاف جنگ و جدال سے نہى فرمائی ہے_

۲_ عصر بعثت كے حق مخالف كفار كو بتايا گيا كہ اگر وہ اسلام كے خلاف دشمنى چھوڑ ديں گے تو ان كى گذشتہ خطاؤں سے چشم پوشى كى جائیے گي_قل للذين كفروا إن ينتهوا يغفر لهم ما قد سلف

''إن ينتھوا'' كے متعلق كے بارے ميں دو نظريئے پيش كيئے گئے ہيں ايك نظريہ يہ ہے كہ (اس كا متعلق) كفر ہے اوردوسرا نظريہ يہ ہے كہ (اس كا متعلق ) وہ اعمال ہيں كہ جن كا ذكر آيت نمبر ۳۶ ميں كيا گيا ہے يعنى اسلام كے خلاف سرمايہ

۵۲۹

گذارى اور شرارتيں ، جملہ ''إن يعودوا'' بھى اسى دوسرے نظريئےى تائی د كرتاہے، قابل ذكر ہے كہ اس نظريہ كى بناء پر ''يغفر لھم ...'' سے مراد كفار كى گذشتہ شرارتوں كا انتقام نہ لينا ہے_

۳_ اسلام كے خلاف جنگ و جدال كرنے والے كفار كے بارے ميں ، سابقہ لوگوں كى بُرى سرنوشت اور انجام ميں مبتلاء ہونے كى خدا كى طرف سے دى گئي دھمكي_و إن يعودوا فقد مضت سنت الأولين

''ان يعودوا ...'' كا جواب شرط، حذف ہوگيا ہے اور جملہ ''فقد مضت ...'' اس كى جگہ لايا گيا ہے، لہذا تقدير كلام يوں ہے،''و إن يعودوا فانتقمنا منهم كما انتقمنا من الأولين ...''

۴_ خداوند متعال نے اپنى سنت كى بناء پر، گذشتہ زمانے كے حق مخالف كفار كو انكے (برے) اعمال كى سزا دى ہے_

و إن يعودوا مضت سنت الأولين

۵_ خداوند متعال نے، حق مخالف كفار كو اپنے جيسے (اعمال انجام دينے والے لوگوں ) كى بُرى سرنوشت سے عبرت حاصل كرنے كى دعوت دى ہے_و إن يعودوا فقد مضت سنت الأولين

۶_ حق كے مخالف كفار كو ہلاك كرنا اور انہيں سزا دينا، سنت الہى ہے_و إن يعودوا فقد مضت سنت الأولين

۷_ خداوند نے زمانہ بعثت كے كفار كو دوبارہ شرارت اور فتنہ شروع كرنے كى صورت ميں ، ہلاكت و نابودى كى دھمكى دي_

و إن يعودوا فقد مضت سنت الأولين

۸_ پيغمبر اكرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم خداوندكى جانب سے مأمور تھے كہ اپنے زمانے كے كفار تك، حق مخالف لوگوں كى ہلاكت و نابودى كے بارے ميں سنت الہى كوابلاغ كريں _قل للذين كفروا ...إن يعودوا فقد مضت سنت الأولين

۹_ پيغمبر اكرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم ، بيدار اور تنبيہ يافتہ كفار تك رحمت اور مغفرت الہى كا پيغام پہنچانے پر مأمور تھے_

قل للذين كفروا إن ينتهوا يغفر لهم

مندرجہ بالا مفہوم اس بناء پر اخذ كيا گيا ہے كہ جب ''إن ينتھوا'' كا متعلق كفر ہو يعنى اگر انھوں نے كفر سے ہاتھ كھينچ ليا

۱۰_ دين اور ديندارى كى طرف مائل كرنے كيلئے گمراہوں كے دل ميں مغفرت اور رحمت الہى كى اميد پيدا كرنا ضرورى ہے_قل للذين كفروا إن ينتهوا يغفر لهم

۱۱_ على بن دراج الاسدى قال: دخلت على أبى جعفرعليه‌السلام فقلت لہ: إنى كنت عاملا لبنى

۵۳۰

أمية فاصبت مالا كثيرا ...فلى توبة'' ؟ قال: نعم توبتك فى كتاب الله ''قل للّذين كفروا إن ينتهوا يغفر لهم ما قد سلف (۱)

على بن دراج اسدى كہتے ہيں : ميں امام صادقعليه‌السلام كى خدمت ميں حاضر ہوا اور عرض كي، ميں بنى اميہ كا عامل تھا اور بہت زيادہ مال ميرے ہاتھ لگا ...آيا ميرى توبہ قبول ہوگي؟ امامعليه‌السلام نے فرمايا: ہاں تيرى توبہ كا حكم كتاب خدا ميں (يوں ) آيا ہے ''جو لوگ كافر ہوگئے ہيں ، ان سے كہو اگر وہ مخالفت (حق) چھوڑ ديں تو ان كے گذشتہ گناہ بخش ديئے جائیں گے_

اسلام:اسلام كے خلاف مبارزہ ۳;اسلا م كے خلاف مبارزہ ترك كرنا ۱، ۲

اللہ تعالى :اللہ تعالى كى دعوت ۱،۵; اللہ تعالى كى دہمكى ۳،۸; اللہ تعالى كى رمت ۹; اللہ تعالى كى سنين۴،۶،۸; اللہ تعالى كى مغفرت ۹/اميدواري:اميدوارى كے آثار ۱۰

تاريخ:تاريخ سے عبرت ۵

تبليغ:تبليغ كا طريقہ ۱۰

خطا:خطا كا معاف ہونا ۲

دھمكي:ہلاكت كى دھمكي۷، ۸

دينداري:ديندارى كا زمينہ ۱۰

رحمت:رحمت كى اميدوارى ۱۰

كفار:حق مخالف كفار ۱، ۲، ۵، ۸; حق مخالف كفار كو دھمكي۷; حق مخالف كفار كى سزا، ۳، ۴، ۶; صدر اسلام كے كفار ۱، ۲، ۷، ۸; كفار اور اسلام ۱; كفار اور مسلمان۱ ; كفار كو دھمكي۳;كفار كے خلاف مبارزہ ۸; گذشتہ زمانے كے كفار ۴، ۵;متنبہ كفار كى مغفرت ۹

گذشتہ زمانے كے لوگ:گذشتہ زمانے كے لوگوں كا انجام ۳

محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم :محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اور كفار ۸; محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كى ذمہ دارى ۸، ۹

مغفرت:مغفرت كى اميددلانا۱۰

____________________

۱) تفسير عياشى ج/۲ ص ۵۵ ح ۴۷ نورالثقلين ج/۲ ص ۱۵۴ ح ۹۴_

۵۳۱

آیت ۳۹

( وَقَاتِلُوهُمْ حَتَّى لاَ تَكُونَ فِتْنَةٌ وَيَكُونَ الدِّينُ كُلُّهُ لِلّه فَإِنِ انتَهَوْاْ فَإِنَّ اللّهَ بِمَا يَعْمَلُونَ بَصِيرٌ )

ار تم لوگ ان كفار سے جہاد كرو يہاں تك كہ فتنہ كا وجود نہ رہ جائیے اور سارا دين صرف اللہ كے لئے رہ جائیے پھر اگر يہ لوگ باز آجائیں تو اللہ ان كے اعمال كا خوب ديكھنے والا ہے(۳۹)

۱_ فتنہ كے ختم ہوجانے تك كفار كے ساتھ جنگ و جہاد كرنا اہل ايمان كى ذمہ دارى ہے_و قتلوهم حتى لا تكون فتنة

۲_ فتنہ اور فتنہ پردازوں كے خلاف جہاد كرنے كى ضرورت_و قتلوهم حتى لا تكون فتنة

۳_ اسلام كى نشرو اشاعت كو روكنے كيلئے مال و دولت خرچ كرنا، فتنہ انگيزى كے مصاديق ميں سے ہے_

إن الذين كفروا ينفقون أموالهم ليصدوا عن سبيل الله ...و قتلوهم حتى لا تكون فتنة

۴_ خداوند كا اہل ايمان كو حكم ہے كہ وہ دنيا ميں دين خدا كى حاكميت قائم ہوجانے تك كفار كے ساتھ جہادكريں _

و قتلوهم حتى ...يكون الدين كلّه لله

۵_ اسلام ميں جنگ و جہاد (كے احكام كي) تشريع كا مقصد، دين خدا كى نشر و اشاعت كرنا اور اسے عالمى دين بنانا ہے_

و قتلوهم ...و يكون الدين كله لله

۶_ دين خدا كى اشاعت روكنے اور اسلام كے خلاف فتنہ پردازى كرنے سے ہاتھ كھينچ دينے كى صورت ميں كفار كے ساتھ مبارزہ ترك كرنا ضرورى ہے_فإن انتهوا فإن الله بما يعملون بصير

گذشتہ جملوں كے قرينے سے ''انتهوا '' كا متعلق، فتنہ انگيزى اور دين الہى كى حاكميت كو روكنا ہے_

۷_ خداوند نے اسلام كے خلاف مبارزہ ترك كرنے والے كفار كے اعمال پر اپنى نظارت كے بيان كے ذريعے، صدر اسلام كے مسلمانوں كو ان كى سازشوں سے غفلت ميں پڑنے سے محفوظ كرديا _فإن انتهوا فإن الله بما يعملون بصير

۸_ صدر اسلام كے مسلمان، ان كفار كى خفيہ سازشوں سے پريشان تھے كہ جو (مسلمانوں سے) دشمنى اور عداوت ترك كركے صلح كرنے پر راضى ہوچكے تھے_فإن انتهوا فإن الله بما يعملو ن بصير

۵۳۲

''قتلوھم'' كے قرينے سے ''انتھوا'' كا جواب شرط ''فلا تقاتلوھم'' كى طرح كا ايك جملہ ہے يعنى اگر كفار نے فتنہ پردازى كو چھوڑ ديا اور صلح و مسالمت كا راستہ اپنا ليا تو ان سے جنگ نہ كرو، اس معنى كے مطابق پتہ چلتاہے كہ كفار كے اس گروہ كے اعمال سے خداوند كے علم كو بيان كرنے كا مقصد يہ ہے كہ مسلمانوں كو اس پريشانى سے نجات دلائی جائیے كہ كہيں ان (كفار) كى صلح جوئي كسى دوسرے فتنے اور سازش كا مقدمہ نہ ہو_

۹_ انسانوں كے تمام اعمال پر خداوند كى دقيق نظارت ہے_فان الله بما يعملون بصير

۱۰_عن محمد بن مسلم قال: قلت لأبى جعفر عليه‌السلام : فى قول الله عن ذكره ''و قاتلوهم حتى لا تكون فتنة ...'' فقال: لم يجيء تأويل هذه الآية بعد ...فلو قد جاء تأويلها لم يقبل منهم و لكنهم يقتلون حتى يوحّد الله عزوجل و حتى لا يكون شرك (۱)

محمد بن مسلم كہتے ہيں ميں نے امام باقرعليه‌السلام سے عرض كي: خداوند عزوجل كے اس فرمان سے كيا مراد ہے كہ جس ميں فرمايا گيا ہے كہ ''ان (كفار) كے ساتھ لڑو يہاں تك كہ فتنہ ختم ہوجائیے'' آپعليه‌السلام نے فرمايا: اس آيت كى تأويل ابھى تك نہيں ائی ...پس جب اس كى تأويل ائے گي ...تو كفار قتل كئے جائیں گے، يہاں تك كہ خداوند عزوجل كى وحدانيت (كا چرچا عام ہوجائیے گا) اور شرك كا نام و نشان نہيں رہے گا_

احكام:فلسفہ احكام ۵

اسلام:اسلام كى اشاعت سے ممانعت ۳; اسلام كے ساتھ مبارزہ ۶، ۷; تاريخ صدر اسلام ۸

افساد:فتنہ و فساد كو ترك كرنا ۶

اللہ تعالى :اللہ تعالى كى نظارت ۷،۹; اللہ تعالى كے اوامر ۴

انسان:

____________________

۱) كافى ج/۸ ص۲۰۱ ح۲۴۳، نورالثقلين ج/۲ ص ۱۵۴ ح ۹۵_

۵۳۳

عمل انسان ۹

انفاق:ناپسنديدہ انفاق ۳

جہاد:جہاد كے آثار ۵; فلسفہ جہاد ۵;كفار سے جہاد ۴

دين:حاكميت دين كى اہميت ۴; دين كى اشاعت ۵ ،۶

فساد:فساد كے خلاف مبارزہ ۱، ۲; فساد كے مواقع ۳، نابودى فساد، ۱

كفار:صدر اسلام كے كفار كى سازش ۷;كفار اور ا سلام ۶، ۷;كفار كا دشمنى ترك كرنا ۸; كفار كا عمل ۷; كفار كى سازش ۸ ;كفار كى صلح ۸; كفار كے ساتھ مبارزہ ترك كرنا ۶; كفار كے خلاف مبارزہ ۱، ۴

مسلمان:صدر اسلام كے مسلمان ۷; صدر اسلام كے مسلمانوں كى پريشانى ۸; مسلمانوں كو متوجہ كرنا۷

مفسدين:مفسدين كے خلاف مبارزہ ۲

مؤمنين:مؤمنين كى ذمہ داري۱، ۴

آیت ۴۰

( وَإِن تَوَلَّوْاْ فَاعْلَمُواْ أَنَّ اللّهَ مَوْلاَكُمْ نِعْمَ الْمَوْلَى وَنِعْمَ النَّصِيرُ )

اور اگر دوبارہ پلٹ جائیں تو ياد ركھو كہ خدا تمھارا مولا اور سرپرست ہے اور وہ بہترين مولا و مالك اور بہترين مددگار ہے(۴۰)

۱_ اہل ايمان كو چاہيئے كہ وہ خداوند كى نصرت اور سرپرستى پراعتقاد (راسخ) ركھتے ہوئے فتنہ انگيز كفار كے خلاف جہاد كريں _و إن تولّوا فاعلموا أن الله مولكم نعم المولى و نعم النصير

''تولّوا'' كا متعلق فتنہ انگيزى سے ہاتھ اٹھانا ہے، يعنى ''إن تولوا عن الانتھاء فلم يتركوا الفتنة'' اور گذشتہ آيت كے قرينے سے شرط كاجواب ''فقاتلوھم'' جيسا كوئي جملہ ہے_

۲_ خداوند، مؤمنين كا سرپرست اور بہترين مددگار و ناصر ہے_نعم المولى و نعم النصير

۳_ يہ خداوند كى سرپرستى اور نصرت پر اہل ايمان كا اعتقاد ہے كہ جس كى وجہ سے وہ دشمنان دين سے نہيں ڈرتے اور اس كے فرمان جہاد پر عمل كرتے

۵۳۴

ہيں _فإن تولّوا فاعلمو أن الله مولكم نعم المولى و نعم النصير

جملہ ''فاعلموا ...'' اپنا مدعى بيان كرنے كے علاوہ، مسلمانوں كے حوصلے بلند كرنے كيلئے ناز ل ہوا ہے كہ وہ فتنہ انگيز دشمنوں كے ساتھ جہاد كريں _

اللہ تعالى :اللہ تعالى كى امداد۲،۳; اللہ تعالى كى ولايت۱،۲،۳

ايمان:امداد الہى پر ايمان ۱

جہاد:كفار كے خلاف جہاد،۱ ; مفسدين كے خلاف جہاد۱

حوصلہ بلند كرنا:حوصلہ بلند كرنے كا سبب ۳

دين:دشمنان دين ۳

شجاعت:شجاعت كے اسباب ۳

مؤمنين:مؤمنين كا ايمان ۲; مؤمنين كا جہاد ۳; مؤمنين كى امداد ۲; مؤمنين كى ذمہ دارى ۱

آیت ۴۱

( وَاعْلَمُواْ أَنَّمَا غَنِمْتُم مِّن شَيْءٍ فَأَنَّ لِلّهِ خُمُسَهُ وَلِلرَّسُولِ وَلِذِي الْقُرْبَى وَالْيَتَامَى وَالْمَسَاكِينِ وَابْنِ السَّبِيلِ إِن كُنتُمْ آمَنتُمْ بِاللّهِ وَمَا أَنزَلْنَا عَلَى عَبْدِنَا يَوْمَ الْفُرْقَانِ يَوْمَ الْتَقَى الْجَمْعَانِ وَاللّهُ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ )

اور يہاں جان لو كہ تمھيں جس سے بھى فائدہ حاصل ہو اس كا پانچواں حصّہ اللہ ، رسول ، رسول كے قرابتدار ، ايتام ، مساكين اور مسافران غربت زدہ كے لئے ہے اگر تمھارا ايمان اللہ پر ہے اور اس نصرت پر ہے جو ہم نے اپنے بندے پر حق و باطل كے فيصلہ كے دن جب دو جماعتيں آپس ميں ٹكرا ہى تھيں نازل كى تھى اور اللہ ہر شے پر قادر ہے(۴۱)

۱_ مسلمان مجاہدين كو چاہيئے كہ وہ جنگى غنائم كا خمس اداء كريں _

أنما غنمتم من شيء فإن لله خمسه

''ما غنمتم'' چونكہ آيات جنگ كے درميان واقع ہے اس لئے اس كے مطلوبہ مصاديق ميں سے ايك وہ چيزيں ہيں كہ جو دشمن سے لى جاتى ہيں اور ان پر جنگى غنائم كا اطلاق ہوتاہے_

۵۳۵

۲_ مالى منافع كا خمس (پانچواں حصہ)خواہ كتنا ہى كم كيوں نہ ہو، ادا كرنا چاہيے_و اعلموا أنما غنمتم من شيء فان لله خمسه

''غنمتم'' كا مصدر ''غُنم'' ہے جسكا معنى فائدہ حاصل كرنا ہے، راغب ''مفردات'' ميں كہتے ہيں : غنم، بھيڑ بكريوں كے فائدے كو كہتے ہيں اور پھر يہ كلمہ ہر اس چيز كے بارے ميں استعمال ہونے لگا كہ جو فائدے ميں حاصل ہوتى ہے، خواہ وہ جنگ ميں حاصل ہو يا كسى اور طريقے سے ''من شيئ''، ''ما'' موصولہ كا بيان اور توضيح ہے اور اس بات پر دلالت كررہاہے كہ ہر حاصل ہونے والے فائدے كا خمس ادا كرنا چاہيئے خواہ وہ كتنا ہى كم كيوں نہ ہو_

۳_ جنگ و جہاد كے مسائل كے ساتھ ساتھ، غنائم كے شرعى حكم كى طرف متوجہ رہنے كى ضرورت_

و اعلموا أنما غنمتم من شيئ

۴_ جنگى غنائم اور دوسرے مالى منافع، سب كے سب غنيمت حاصل كرنے والے اور مالى فائدہ لينے والے كے ہیں سوائے اس كے خمس (پانچويں حصے) كے_و اعلموا أنما غنمتم من شيء فأن الله خمسه

۵_ جنگى غنائم اور دوسرى درآمدات و منافع كا خمس (پانچواں حصہ) خدا و پيغمبرصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اور آپصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كے قرابت داروں كا ہے_فأن لله خمسه و للرسول و لذى القربى

''ذى القربى '' كا معنى رشتے دار و اقارب ہے، چونكہ اقارب كا ايك اضافى معنى ہے كلامى قرائن سے واضح ہوجاتاہے كہ اقارب سے كيا مراد ہے، يہاں''ذى القربى '' سے مراد كلمہ ''الرسول'' كے قرينے سے، پيغمبر اكرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كے عزيز و اقارب ہيں ، در حقيقت ''القربى '' ميں ''ال'' مضاف اليہ كا جانشين ہے، يعنى''للرسول و لذى قرباه''

۶_ يتيموں ، مسكينوں اور مسافروں (ابن سبيل) كو غنائم او ر دوسرے مالى منافع كے خمس سے بہرہ مند ہونا چاہيئے_

واليتمى والمسكين وابن السبيل

۷_ يتيم، مساكين اور مسافرين (ابن سبيل) اس صورت ميں خمس سے استفادہ كرسكتے ہيں كہ جب وہ پيغمبرصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كے قرابت دار (ذى القربى ) ہوں _*واليتمى والمسكين وابن السبيل

مندرجہ بالا مفہوم اس بناء پر اخذ كيا گيا ہے كہ جب ''اليتامى و غيرہ كا ''ال'' مضاف اليہ كا جانشين ہو

يعنى يتامى الرسول و

۸_ اسلام كا حقوقى اشخاص (يعنى حقداروں ) كى مالكيت كو قبول كرنا_ولذى القربى واليتمى والمسكين

۵۳۶

۹_ اسلام ميں اقتصادى مسائل كا مقصد، ضرورت مندوں كى ضرورت كو پورا كرنا ہے_

و لذى القربى واليتمى و المسكين وابن السبيل

۱۰_ غنائم اور دوسرے مالى منافع كا خمس ادا كرنا، خدا پر ايمان اور جنگ بدر ميں خدا كى عطا كى ہوئي فتح و نصرت پر ايمان ركھنے كى علامت ہے_فأن الله خمسه و للرسول ...ان كنتم ء امنتم بالله و ما أنزلنا على عبدنا

ہوسكتاہے ''ما أنزلنا ...'' سے مراد وہى غيبى امداد الہى ہو كہ جس كے سائے ميں جنگ بدر ميں مسلمانوں نے فتح و نصرت حاصل كى تھي_

۱۱_ خمس كے احكام كى تشريع كا سبب،مسلمانوں كو خدااور اسكى آيات پر ايمان كے بارے ميں اپنے دعوى ميں آزماناہے_و اعلموا أنما غنمتم

مندرجہ بالا مفہوم اس بناء پر اخذ كياگيا ہے كہ جب جملہ ''والله على كل شيء قدير'' ادائی گى خمس كے لزوم پر ناظر ہو، يعنى يہ فرمان (خمس) اس لئے نہيں كہ خداوند كو تمہارے مال و دولت كى ضرورت ہے اور وہ نيازمندوں (اور ضرورت مندوں ) كى ضرورت پورى نہيں كرسكتا، بلكہ اس فرمان كا مقصد ايك تو سچے اور جھوٹے مؤمنين ميں تميز دينا ہے (كہ كون اپنے دعوى ايمان ميں سچا ہے) دوسرا يہ كہ ہر معاشرے كے محتاج اور ضرورت مند افراد كى ضرورت اسى معاشرے ميں سے پورى ہوتى رہے (تا كہ وہ دوسروں كے سامنے ہاتھ نہ پھيلائیں )_

۱۲_ مسلمانوں كيلئے، حكم خمس اور اسے اس كے مالكوں تك پہنچانے سے نافرمانى كرنے كے بہت سے راستے موجود ہيں _

و اعلموا أنما غنمتم من شيئ ...إن كنتم أمنتم

يہ كہ خمس ادا كرنا، خدا اور اسكى آيات پر ايمان كى نشانى سمجھى جاتى ہے، اور اسى لئے اس پر بہت زيادہ تاكيد كى گئي ہے، اسى بناء پريہ مفہوم اخذ كيا گيا ہے_

۱۳_ خداوند متعال نے پيغمبر اكرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كے وجود مبارك كى بركت سے، مسلمانوں كو جنگ بدر ميں فتح و نصرت عطا فرمائی _و ما أنزلنا على عبدنا

چونكہ اسى سورہ كى ۹سے ۱۲تك آيات ميں الہى امداد و نصرت كو سب مجاہدين بدر كيلئے قرار ديا گيا ہے اور يہ آيت پيغمبر اكرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كو اس ''امداد الہي'' كا محل نزول شمار كررہى ہے (يعنى پيغمبرصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كى وجہ سے يہ امداد الہى عطا ہوئي ہے) اس سے پتہ چلتاہے كہ اس امداد و نصرت كے نزول ميں پيغمبر اكرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كا وجود مبارك بہت زيادہ دخيل ہے_

۵۳۷

۱۴_ پيغمبر اكرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم خداوند كے كامل بندے ہيں اور اس كى بارگاہ ميں بہت زيادہ مقام و منزلت كے حامل ہيں _

و ما أنزلنا على عبدنا

''عبدنا'' سے مراد پيغمبر اكرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم ہيں اور خداوند كا آپصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كى ''ہمارے بندے'' كے عنوان سے توصيف كرنا، بندگى خدا ميں آپصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كے كامل خلوص كى طرف اشارہ ہے_

۱۵_ جنگ بدر، ايمان و كفر كے محاذ كى باہمى صف آرائی كا ميدان، حق و باطل كى تشخيص و تميز كا مقام اور حقانيت پيغمبرصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كے ثبوت كا موقع تھا_يوم الفرقان يوم التقى الجمعان

''الفرقان'' ميں ''ال'' عہد ذكرى ہے اور جنگ بدر كى طرف اشارہ ہے، اور فرقان يعنى وہ چيز كہ جس كے ذريعے دو يا چند چيزوں ميں تميز و تشخيص كى جائیے_خداوند نے جنگ بدر كو اس لئے ''فرقان'' كا نام ديا ہے كہ اس جنگ ميں مشركين كى فتح و كاميابى كى شرائط موجود ہونے كے باوجود، مسلمانوں كو فتح حاصل ہوئي اور يہ پيغمبرصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اسلام اور دين اسلام كى حقانيت كى ايك نشانى تھي_

۱۶_ جنگ بدر ميں خداوند كى خاص امداد كے ذريعے حق و باطل ميں تشخيص و تميز ہوجانا، اس كى قدر ت مطلقہ كى علامت ہے_يوم الفرقان يوم التقى الجمعان والله على كل شيء قدير

مندرجہ بالا مفہوم اس بناء پر اخذ كيا گيا ہے كہ جب جملہ ''والله ...'' جنگ بدر كے يوم ''يوم الفرقان'' ہونے كى طرف ناظر ہو_

۱۷_ خداوند قدرت مطلقہ ركھتاہے اور ہر كام انجام دينے پر قادر ہے_والله على كل شيء قدير

۱۸_ جنگ بدر ميں مسلمانوں كى امداد ہونا اور ان كا فتح سے ہمكنار ہونا، خداوند كى قدرت مطلقہ كى نشانى ہے_

و ما أنزلنا على عبدنا ...و الله على كل شيء قدير

جملہ ''والله ...'' ہوسكتاہے ان تمام حقائق كى طرف اشارہ ہو كہ جو مذكورہ آيت ميں بيان ہوئے ہيں ، من جملہ، جنگ بدر ميں خداوند كى مدد و نصرت بھى ہے كہ جس پر جملہ ''و ما أنزلنا ...'' دلالت كررہاہے_

۱۹_ خمس كى تشريع كا سبب دينى معاشرے كى ضروريات كو خود مسلمانوں كے ذريعے پورا كرنا ہے، نہ يہ كہ خداوند ان كى ضروريات پورا كرنے پر قادر نہيں ہے_واعلموا أنما غنمتم من شيئ ...والله على كل شيء قدير

۲۰_عن أبى جعفر عليه‌السلام فى قول الله عزوجل: ''و اعلموا أنما غنمتم من شيء فأن للّه خمسه و للرسول و لذى القربى

۵۳۸

'' قال: هم قرابة رسول الله صلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم ...(۱) امام باقرعليه‌السلام سے آيہ مجيدہ''و اعلموا إنما غنمتم من شيئ ...ولذى القربى '' كے بارے ميں منقول ہے كہ ''ذى القربى '' سے مراد رسول خداصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كے قرابت دار ہيں

۲۱_احمد بن محمد بن أبى نصر عن الرضا عليه‌السلام قال: سئل عن قول الله عزوجل: ''و اعلموا أنما غنمتم من شيء فأنَّ لله خمسه و للرسول و لذى القربى '' فقيل له: ''فما كان لله فلمن هو؟ فقال: لرسول الله صلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم و ما كان لرسول الله صلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم فهو للامام فقيل له: أرأيت إن كان صنف من الأصناف أكثر و صنف أقل ما يصنع به؟ قال: ذلك إلى الامام (۲) احمد بن محمد بن ابى نصر كہتے ہيں : امام رضاعليه‌السلام سے خداوند عزوجل كے اس قول ''واعلموا أ نما غنمتم ...'' كے بارے ميں پوچھا گيا كہ جو (خمس) خدا كيلئے ہے وہ كس كيلئے ہے؟ آپعليه‌السلام نے فرمايا رسول خداصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كيلئے، اور جو كچھ رسول خداصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كيلئے ہے وہى امامعليه‌السلام كيلئے ہے، امامعليه‌السلام سے پوچھا گيا (خمس كے مصرف والي) اصناف ميں سے كوئي صنف زيادہ ہو اور كوئي كم ہو تو كيا كرنا چاہيئے؟ آپعليه‌السلام نے فرمايا: اس كا اختيار امامعليه‌السلام كے پاس ہے

۲۲_عن حكيم مؤذن بن عيسى قال: سألت أباعبدالله عليه‌السلام عن قول الله عزوجل: ''و اعلموا أنما غنمتم من شيئ ...'' ...قال:هى والله الافادة يوما بيوم: (۳)

حكيم مؤذن بن عيسى كہتے ہيں : ميں نے امام صادقعليه‌السلام سے آيہ مجيدہ ''و اعلموا أنما غنمتم من شيئ ...'' كے بارے ميں سوال كيا_ آپعليه‌السلام نے فرمايا: ...خدا كى قسم وہ (غنيمت) ہر روز كى درآمد (و منافع) ہے_

۲۳_عن احدهما عليهما السلام فى قول الله عزوجل: ''و اعلموا أنما غنمتم ...ولذى القربى واليتامى والمساكين و ابن السبيل'' قال: ...و خمس ذى القربى لقرابة الرسول و الامام، و اليتامى يتامى آل الرسول والمساكين منهم ابناء السبيل، منهم فلا يخرج منهم إلى غيرهم (۴) امام صادقعليه‌السلام يا امام باقرعليه‌السلام سے خداوند كے قول ''و اعلموا أنما غنمتم ...'' كے بارے ميں منقول ہے ...خمس ذى القربى ، پيغمبرصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اور امامعليه‌السلام كے قرابت داروں كيلئے ہے، اور ''يتامى و مساكين و ابناء السبيل'' سے مراد آل رسولصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كے مساكين، يتامى اور ابن سبيل (مسافرين) ہيں ، اور يہ ان لوگوں سے باہر نہيں اور دوسرے مراد نہيں ہيں

____________________

۱) كافى ج/۱ ص ۵۳۹ ح ۲ نوالثقلين ج/۲ ص ۱۵۵ ح ۹۹_۲) كافى ج/۱ ص ۵۴۴ ح/۷ نورالثقلين ج/۲ ص ۱۵۵ ح ۱۰۰_

۳) كافى ج/۱ ص ۵۴۴ ح/۱۰ نورالثقلين ج/۲ ص ۱۵۶ ح/۱۰۱_۴) تھذيب شيخ طوسى ج/۴ ص ۱۲۵ ح/۲ ب ۳۶ نورالثقلين ج/۲ ص ۱۵۷ ح ۱۰۶_

۵۳۹

۲۴_عن النبي صلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم : ...إن عبدالمطلب سنّ فى الجاهلية خمس سنن أجراها الله فى الاسلام ...و وجد كنزاً فاخرج منه الخمس و تصدق به فأنزل الله تعالى ''و اعلموا أنما غنمتم من شيء فأن للّه خمسه (۱)

رسول خداصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم سے منقول ہے كہ ...حضرت عبدالمطلب نے ايام جاہليت ميں پانچ سنتيں جارى كى تھيں كہ جنہيں خداوند نے اسلام ميں باقى ركھا ...(ديگر يہ كہ) جب انھوں نے خزانہ و گنج حاصل كيا تو اس كا خمس ادا كيا اور اس كو صدقہ ميں دے ديا پس خداوند نے آيہ مجيدہ نازل فرمائی''و اعلموا انما غنمتم من شيئ ...''

۲۵_عن أبى جعفر عليه‌السلام : ...ليلة سبع عشرة من شهر رمضان هى ليلة التقاء الجمعين ليلة بدر (۲)

امام باقرعليه‌السلام سے منقول ہے: ...ماہ مبارك رمضان كى سترہويں رات، شب بدر اور لشكر اسلام و لشكر كفر كے روبرو ہونے كى رات ہے_

ابن السبيل:ابن السبيل كا خرچ پورا ہونا ۶، ۷

احكام: ۱، ۲، ۳، ۵، ۶، ۷

اسلام:تاريخ صدر اسلام ۱۳، ۱۵، ۱۶، ۱۸

اقتصاد:اقتصادى اخراجات ميں شامل افراد ۷;اقتصادى تعديل ۶، ۱۰، ۱۱، ۱۲، ۱۹; اقتصادى نظام كا فلسفہ ۹

اللہ تعالى :اللہ تعالى كى امداد۱۳، اللہ تعالى كى قدرت ۱۶،۱۹; اللہ تعالى كى قدرت كى حدود ۱۷; اللہ تعالى كى قدرت كى نشانياں ۱۸

امتحان:امتحان كا وسيلہ ۱۱

انحراف:اجتماعى انحراف كا زمينہ ۱۲

ايمان:آيات خدا پر ايمان ۱۱;ايمان كى نشانياں ۱۰;خدا پر ايمان۱۰، ۱۱ ;متعلق ايمان ۱۰

باطل:باطل كى تشخيص ۱۵، ۱۶

جہاد:

____________________

۱) من لا يحضرہ الفقيہ ج/۴ ص ۲۶۴ ح/۱ ب ۱۷۶ نورالثقلين ج/۲ ص ۱۵۸ ح/۱۰۹_

۲) خصال صدوق ص/۵۰۸ ح/۱ باب السبعة عشر، نور الثقلين ج/۲ ص۶۱/ ح۱۱۷_

۵۴۰

541

542

543

544

545

546

547

548

549

550

551

552

553

554

555

556

557

558

559

560

561

562

563

564

565

566

567

568

569

570

571

572

573

574

575

576

577

578

579

580

581

582

583

584

585

586

587

588

589

590

591

592

593

594

595

596

597

598

599

600

601

602

603

604

605

606

607

608

609

610

611

612

613

614

615

616

617

618

619

620

621

622

623

624

625

626

627

628

629

630

631

632

633

634

635

636

637

638

639

640

641

642

643

644

645

646

647

648

649

650

651

652

653

654

655

656

657

658

659

660

661

662

663

664

665

666

667

668

669

670

671

672

673

674

675

676

677

678

679

680

681

682

683

684

685

686

687

688

689

690

691

692

693

694

695

696

697

698

699

700

701

702

703

704

705

706

707

708

709

710

711

712

713

714

715

716

717

718

719

720

721

722

723

724

725

726

727

728

729

730

731

732

733

734

735

736

737

738

739

740

741

742

743

744

745

746