تفسير راہنما جلد ۷

تفسير راہنما 5%

تفسير راہنما مؤلف:
زمرہ جات: تفسیر قرآن
صفحے: 746

جلد ۱ جلد ۲ جلد ۳ جلد ۴ جلد ۵ جلد ۶ جلد ۷ جلد ۸ جلد ۹ جلد ۱۰ جلد ۱۱
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 746 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 189970 / ڈاؤنلوڈ: 4702
سائز سائز سائز
تفسير راہنما

تفسير راہنما جلد ۷

مؤلف:
اردو

1

2

3

4

5

6

7

8

9

10

11

12

13

14

15

16

17

18

19

20

21

22

23

24

25

26

27

28

29

30

31

32

33

34

35

36

37

38

39

40

41

42

43

44

45

46

47

48

49

50

51

52

53

54

55

56

57

58

59

60

61

62

63

64

65

66

67

68

69

70

71

72

73

74

75

76

77

78

79

80

81

82

83

84

85

86

87

88

89

90

91

92

93

94

95

96

97

98

99

100

101

102

103

104

105

106

107

108

109

110

111

112

113

114

115

116

117

118

119

120

121

122

123

124

125

126

127

128

129

130

131

132

133

134

135

136

137

138

139

140

141

142

143

144

145

146

147

148

149

150

151

152

153

154

155

156

157

158

159

160

161

162

163

164

165

166

167

168

169

170

171

172

173

174

175

176

177

178

179

180

181

182

183

184

185

186

187

188

189

190

191

192

193

194

195

196

197

198

199

200

201

202

203

204

205

206

207

208

209

210

211

212

213

214

215

216

217

218

219

220

فقرا:انكى حاجت روائي ۴;انكى عيب جوئي ۱۰

كيفر:اس كا گناہ كے ساتھ تناسب ۱۵; اس كا نظام ۱۵

گناہان كبيرہ :۱۳

مذاق اڑانا :اس كا گناہ ہونا ۱۳;اسكى سزا ۱۳

مذاق اڑانے والے:خدا كا مذاق اڑانے والوں كى سزا ۱۶

مومنين :ان پر طعن كرنا ۷ ،۸;انكا احترام ۱۲; انكا انفاق

۱،۲; انكا حامى ۱۱; انكا مذاق اڑانا ۵۸،۱۱،۱۳; انكا مقام ۱۲; انكى دلجوئي ۱۱; انكى صفات ۲،۴; انكى عيب جوئي ۱۰،۱۳

منافقين:انكا بخل ۶;ان كا سلوك ۱۰;ان كا طعن كرنا ۸; انكا عيب جوئي كرنا ۱۰;انكا مذاق اڑانا ۵،۶،۷، ۸، ۱۱; انكا نفاق ۱۰; انكو مذاق كا نشانہ بنانا۸;انكى صفات ۷; صدر اسلام كے منافقين اور مومنين ۱، ۵; صدر اسلام كے منافقين كا عيب جوئي كرنا ۱; صدر اسلام كے منافقين كا مذاق اڑانا ۱;مذاق كرنے والے منافقين كى سزا ۹;منافقين اور ثروتمند مؤمنين ۱۰; منافقين اور فقير مومنين ۱۰; منافقين اور مومنين ۱۱

آیت ۸۰

( اسْتَغْفِرْ لَهُمْ أَوْ لاَ تَسْتَغْفِرْ لَهُمْ إِن تَسْتَغْفِرْ لَهُمْ سَبْعِينَ مَرَّةً فَلَن يَغْفِرَ اللّهُ لَهُمْ ذَلِكَ بِأَنَّهُمْ كَفَرُواْ بِاللّهِ وَرَسُولِهِ وَاللّهُ لاَ يَهْدِي الْقَوْمَ الْفَاسِقِينَ )

آپ ان كے لئے استغفار كريں يانہ كريں _ اگر ستّر مرتبہ بھى استغفار كريں گے تو خدا انھيں بخشنے والا نہيں ہے اس لئے كہ انھوں نے اللہ اور رسول كا انكار كيا اور خدافاسق قوم كو ہدايت نہيں ديتا ہے _

۱_ مذاق كرنے والے منافقين كيلئے عذاب الہى حتمى ہے اور ان كيلئے پيغمبر (ص) كا مكرر استغفار ( ستر مرتبہ ) بھى مؤثر

نہيں ہے _و لهم عذاب اليم _ استغفر لهم اولا تستغفر لهم

۲_ مسلمانوں كيلئے پيغمبر(ص) كے استغفار كا مؤثر ہونا _استغفر لهم اولا تستغفر لهم

خداتعالى كا صرف منافقين كے بارے ميں پيغمبر(ص) كے استغفار كے مؤثر ہونے كى نفى كرنا بتاتا ہے كہ ديگر موارد ميں يہ مؤثر ہے _

۲۲۱

۳_ تمسخر كرنے والے اور عہد شكنى كرنے والے منافقين ، مغفرت الہى سے محروم ہيں _

ان تستغفر لهم سبعين مرة فلن يغفر الله لهم

۴_پيغبراكرم (ص) كى سب لوگوں كيلئے را فت و رحمت اور سب كى ہدايت كيلئے كوششيں _

ان تستغفر لهم سبعين مرة فلن يغفر الله لهم

خداتعالى كى سخن كا لحن بتاتا ہے كہ پيغمبر(ص) ، منافقين كيلئے استغفار كرنے كى طرف تمايل ركھتے تھے اور پيغمبر(ص) كا منافقين كيلئے استغفار كرنا آپكى (ص) سب لوگوں كيلئے رحمت و را فت اور سب كى ہدايت كيلئے كوشش كرنے كى علامت ہے _

۵_ خدا وپيغمبر(ص) كے بارے ميں كفر كرنے والے بخشش الہى سے محروم ہيں _

فلن يغفر الله لهم ذلك بانهم كفروا بالله و رسوله

۶_ منافقين ، خدا ورسول كے بارے ميں كفر كرنے والے لوگ ہيں _ذلك بانهم كفروا بالله و رسوله

۷_ منافقين كا خدا و پيغمبر(ص) كے ساتھ كفر انكى بخشش سے مانع ہے_

فلن يغفر الله لهم ذلك بانهم كفروا بالله و رسوله

۸_ خدا و رسول كے ساتھ كفر فسق ہے اور كفار فاسق ہيں _ذلك بانهم كفروا بالله و رسوله و الله لا يهدى القوم الفاسقين

۹_ منافقين، فاسق لوگ ہيں _ذلك بانهم كفروا ...والله لا يهدى القوم الفاسقين

۱۰_ فسق ( اطاعت الہى كے دائرے سے خروج ) انسان كے ہدايت الہى تك پہنچنے سے مانع ہے _

و الله لا يهدى القوم الفاسقين

۱۱_ فاسقين ، ہدايت الہى سے محروم ہيں _والله لايهدى القوم الفاسقين

بخشش :اس سے محروم لوگ ۳،۵

۲۲۲

خداتعالى :اس كا عذاب ۱; اسكى ہدايت ۱۱

عدد:ستر كا عدد ۱

فاسق لوگ ،۸،۹

انكا محروم ہونا ۱۱

فسق :اس كے آثار ۱۰; اسكے موارد ۸

كفار :۶،۸

انكا فسق ۸; انكى محروميت ۵

كفر:خدا كے بارے ميں كفر ۶;خدا كے بارے ميں كفر كے آثار ۵،۷،۸; حضرت محمد (ص) كے بارے ميں كفر ۶ ; حضرت محمد (ص) كے بارے ميں كفر كے آثار ۵، ۷ ،۸

محمد (ص) :آپ(ص) اور منافقين ۱; آپكا (ص) استغفار ۱; آپ(ص) كا ہدايت كرنا۴; آپكى (ص) سيرت ۴; آپ(ص) كى صفات ۴;آپ(ص) كى مہربانى ۴;آپكے (ص) استغفار كے آثار ۲

مسلمان :ان كيلئے استغفار ۲

منافقين :انكا فسق ۹; انكى بخشش كے موانع ۷; انكے عذاب كا حتمى ہونا ۱;ان كے كفر كے آثار ۷; ان كيلئے استغفار ۱;تمسخر كرنے والے منافقين كا محروم ہونا ۳;عہد شكنى كرنے والے منافقين كا محروم ہونا ۳

نافرمانى :خدا كى نافرمانى كے آثار ۱۰

ہدايت :اس سے محروم لوگ۱۱;اسكے موانع ۱۰

۲۲۳

آیت ۸۱

( فَرِحَ الْمُخَلَّفُونَ بِمَقْعَدِهِمْ خِلاَفَ رَسُولِ اللّهِ وَكَرِهُواْ أَن يُجَاهِدُواْ بِأَمْوَالِهِمْ وَأَنفُسِهِمْ فِي سَبِيلِ اللّهِ وَقَالُواْ لاَ تَنفِرُواْ فِي الْحَرِّ قُلْ نَارُ جَهَنَّمَ أَشَدُّ حَرّاً لَّوْ كَانُوا يَفْقَهُونَ )

جو لوگ جنگ تبوك ميں نہيں گئے وہ رسول اللہ كے پيچھے بيٹھے رہ جانے پر خوش ہيں اور انھيں آپنے جان ومال سے راہ خدا ميں جہاد ناگوار معلوم ہوتا ہے اور يہ كہتے ہيں كہ تم لوگ گرمى ميں نہ نكلو _ تو پيغمبر آپ كہہ ديجئے كہ آتش جہنم اس سے زيادہ گرم ہے اگر يہ لوگ كچھ سمجھنے والے ہيں _

۱_ منافقين كا جنگ تبوك ميں شركت نہ كرنا _فرح المخلفون بمقعدهم خلاف رسول الله

يہ آيات جنگ تبوك اور منافقين كے اس ميں شركت نہ كرنے كے بارے ميں ہيں _

۲_ منافقين كى جنگ تبوك ميں شركت نہ كرنے سے خوشحالى اور احساس كاميابى _

فرح المخلفون بمقعدهم خلاف رسول الله

۳_ رسول خدا (ص) اور دين كے دستورات كى مخالفت كركے خوش ہونا منافقين كى خصلت ہے اور اس كا سرچشمہ نفاق ہے_فرح المخلفون بمقعدهم خلاف رسول الله

۴_ پيغمبراكرم (ص) كے خدا كا رسول ہونے كا لازمہ آپكى بے چون و چرا اطاعت ہے_

فرح المخلفون بمقعدهم خلاف رسول الله

''رسول اللہ '' كے عنوان كا استعمال كرنا بتاتا ہے كہ اس حيثيت ( خدا كا رسول ہونا ) كا لازمہ آپ(ص) كى اطاعت ہے اور اس سے روگردانى كا انجام آتش جہنم ہے_

۵_ خدا تعالى كى طرف سے منافقين اور ان لوگوں كى سرزنش جو اپنى خلاف كاريوں اور گناہوں پر نادم

۲۲۴

ہونے كى بجائے خوش ہوتے تھے_فرح المخلفون بمقعدهم خلاف رسول الله

۶ _ منافقين كى راہ خدا ميں جان و مال كے ساتھ جہاد كرنے سے ناپسنديدگى اور عدم رضا يت_

و كرهوا ان يجاهدوا باموالهم و انفسهم فى سبيل الله

۷_ جہاد كى قدر وقيمت كا معيار اس كا خدا كيلئے اور راہ خدا ميں ہونا ہے_ان يجاهدوا باموالهم و انفسهم فى سبيل الله

۸_ راہ خدا ميں جان و مال كى قربانى دينے كو ناپسند كرنا نفاق كى علامت ہے_

و كرهوا ان يجاهدوا باموالهم و انفسهم فى سبيل الله

۹_صدر اسلام كے منافقين كا جنگ تبوك كيلئے فوج تشكيل دينے ميں گڑ بڑ پھيلانا_قالوا لا تنفروا فى الحر

۱۰_ جنگ تبوك كا شديد گرمى ميں واقع ہونا _لا تنفروا فى الحر

۱۱_ گرم موسم صدر اسلام كے منافقين كيلئے جنگ ميں شركت نہ كرنے كا بہانہ اور پروپيگنڈا كرنے اور دوسروں كو جہاد ميں شركت سے روكنے كيلئے ايك ہتھكنڈا_و قالوا لا تنفروا فى الحر

۱۲_ منافقين كا مزاج ہى آسائش پرستى ہے_و قالوا لا تنفروا فى الحر

۱۳_ سچے مومنين راہ خدا ميں ہر قسم كى دشوارى اور سختى كو قبول كرتے ہيں _و قالوا لا تنفروا فى الحر

چونكہ خدا تعالى نے منافقين كى _سختى اور دشوارى كا بہانہ بنا كر گرمى ميں جہاد ميں شركت نہ كرنے كى وجہ سے مذمت كى ہے تو اس كا مطلب يہ ہے كہ سچے مومنين ايسى خصلت سے دور تھے_

۱۴_ خدا تعالى كى طرف سے جنگ سے گريز كرنے والے منافقين كو دوزخ كى سخت ترين آتش كى دھمكى _

قل نار جهنم اشد حراً لو كانوا يفقهون

۱۵_ دنياوى گرم موسم كى نسبت آتش جہنم كى زيادہ تپش ، گرم موسم كا بہانہ بنا كر جہاد ميں شركت نہ كرنے والوں كيلئے سخت ترين دھمكى _قل نار جهنم اشد حرا

۱۶_ منافقين كا قيامت كا عقيدہ نہ ركھنا اور اسكے حقائق و واقعات سے آگاہ نہ ہونا ان كے جہاد ميں شركت نہ كرنے كا سبب ہے_

۲۲۵

لو كانوا يفقهون

۱۷_ اخروى عذاب كى شدت كى طرف توجہ، گناہ اورپيغمبراكرم (ص) كى مخالفت سے ركنے كا عامل _

قل نار جهنم اشد حراً لو كانوا يفقهون

۱۸_ خدا تعالى ، اخروى حقائق كے بارے ميں انسان كے گہرے ادراك كا خواہاں ہے_لو كانوا يفقهون

مندرجہ بالا نكتہ ''لو'' سے مستفادہے كہ جو تمنى كيلئے ہے_

۱۹_ منافقين اخروى حقائق كے ادراك سے محروم ہيں _لو كانوايفقهون

كلمہ ''لو'' كہ جو تمنى كيلئے ہے ،بتاتاہے كہ منافقين اخروى حقائق كے ادراك سے عاجز ہيں _

اسلام :صدر اسلام كى تاريخ ۱،۲،۹

اطاعت:حضرتمحمد (ص) كى اطاعت كا فلسفہ ۴

اقدار:انكار معيار ۷

جرائم :انہيں روكنے كے عوامل ۱۷

جہاد:اس سے گريز كرنے كے عوامل ۱۶;اس سے گريز كرنے والوں كوخبردار كرنا۱۵;اس سے گريز كرنے والوں كو دھمكى ۱۴; اس سے گريز كرنے والے ۱۱; اسكى قدر وقيمت ۷; اسكے موانع ۱۱; اس ميں بہانہ بنانے والوں كو دھمكى ۱۵;

جہنم :اسكى آگ كى تمازت ۱۴،۱۵;اسكى دھمكى ۱۴

حقائق :اخروى حقائق كے ادراك سے محروم لوگ ۱۹;اخروى حقائق كے درك كرنے كى اہميت ۱۸

خدا تعالى :اسكى دھمكياں ۱۴; اسكى طرف سے مذمت۵

دين:اسكى مخالفت پر خوش ہونا ۳

ذكر:اخروى سزاؤں كے ذكر كے آثار ۱۷

راہ خدا:اسكى قدر وقيمت ۷

غزوہ تبوك:اس سے گريز كرنے والوں كا خو ش ہونا ۲;اس

۲۲۶

سے گريز كرنے والے ۱; اس كا قصہ ۱،۲ ،۹، ۱۰; اسكى موسمى موقعيت ۱۰;غزوہ تبوك موسم گرما ميں ۱۰; منافقين كا اس سے گريز كرنا ۱،۲

قربانى دينا:جان كى قربانى دينے كا ناپسند كرنا ۸; مال كى قربانى دينے كا ناپسند كرنا ۸

كفر:قيامت كے بارے ميں كفر ۱۶

گناہ:اسكے موانع ۱۷

گناہگار لوگ:خوش ہونے والے گناہگاروں كى سرزنش ۵

محمد (ص) :آپ(ص) كى رسالت كے آثار ۴; آپكي(ص) مخالفت كركے خوش ہونا ۳; آپكي(ص) مخالفت كے موانع۱۷

منافقين :انكا جہاد سے گريز كرنا ۱۱;انكا كفر ۱۶; انكو دھمكى ۱۴;

انكى آسائش پرستى ۱۲; انكى جہالت ۱۹;انكى جہالت كے آثار ۱۶; انكى صفات ۳،۱۲;انكى محروميت ۱۹;انكى مذمت ۵;انكى ناخوشى ۶;انكے جرائم ۱،۹;صدر اسلام كے منافقين كا بہانہ بنانا ۱۱; صدر اسلام كے منافقين كا خوش ہونا ۲; صدر اسلام كے منافقين كا گڑبڑ كرنا ۹; يہ اور جہاد ۶; يہ اور غزوہ تبوك ۹; يہ اور مالى جہاد ۶;يہ او ر موسم كى گرمى ۱۱;

مومنين:انكا مطيع ہونا ۱۳; انكى صفات ۱۳

نظريہ كائنات :نظريہ كائنات اور آئيڈيالوجى ۱۶

نفاق:اسكى نشانياں ۸;اسكے آثار ۳

آیت ۸۲

( فَلْيَضْحَكُواْ قَلِيلاً وَلْيَبْكُواْ كَثِيراً جَزَاء بِمَا كَانُواْ يَكْسِبُونَ )

اب يہ لوگ ہنسيں كم اور روئيں زيادہ كہ يہى ان كے كئے كى جزا ہے _

۱_ جنگ ميں شركت نہ كرنے والے منافقين كى خوشحالى اور سرور آخرت ميں ان كے عذاب اور گريہ و زاري كے مقابلے ميں بہت معمولى اور زود گزر ہے_فليضحكوا قليلاً و ليبكوا كثير

۲۲۷

مندرجہ بالا نكتہ اس بنا پر ہے كہ'' فليضحكوا'' دنيا كے مورد ميں اور ''وليبكوا'' آخرت كے موارد ميں ہو _

۲_ دنيا ميں منافقين كى معمولى خوشى اور طويل رنج، ان كے اعمال كا نتيجہ اور ان كيلئے خدا تعالى كى سزا_

فليضحكوا قليلاً و ليبكوا كثيراً جزاء بما كانوا يكسبون

مندرجہ بالا نكتہ ا س بنا پر ہے كہ ''فليضحكوا قليلاً و ليبكوا كثيراً '' ميں رونا اور ہنسنا دونوں دنيا كے ساتھ مربوط ہوں _

۳_ دوزخ كى جلا دينے والى آگ ميں منافقين كا طويل گريہ _قل نار جهنم اشد و ليبكوا كثير

مندرجہ بالا نكتہ اس چيز كو مد نظر ركھتے ہوئے ہے كہ''فليضحكوا قليلاً و ليبكوا كثيراً'' گذشتہ آيت كے جملے '' قل نار جہنم اشد حراً '' پر متفرع ہو _

۴_ جہاد سے گريز كرنے والوں كو اپنى اس خلاف ورزى پر خوش نہيں ہونا چاہيے بلكہ اس فريضے كے ترك كے تكليف دہ رد عمل سے حزين اور غمگين ہونا چاہيے_فرح المخلفون فليضحكوا قليلاً و ليبكوا كثير

۵_ گناہكاروں كيلئے اخروى رنج و الم كے مقابلے ميں دنيا كى خوشى بالكل معمولى ہے_فليضحكوا قليلاً و ليبكوا كثير

۶_ جہاد اور فرمان پيغمبر (ص) سے روگردانى اور سپاہ اسلام كى تشكيل ميں رخنہ اندازى كرنا عظيم جرم ہے_

خلاف رسول الله قالوا لا تنفروا قل نار جهنم جزاء بما كانوا يكسبون

۷_ آتش جہنم كى شديد حرارت كى طرف توجہ انسان كے دنيا ميں زيادہ رونے تھوڑا ہنسنے اور اپنے انجام سے خوفزدہ ہونے كا باعث بنتى ہے_قل نار جهنم اشد فليضحكوا قليلاً و ليبكوا كثير

۸_ گناہ پر اصرار كا لازمہ دوزخ كا عذاب اور طويل رنج و الم ہے _قل نار جهنم اشد جزاء بما كانوا يكسبون

'' كانوا يكسبون '' استمرار كا فائدہ ديتا ہے كيونكہ جب فعل مضارع كان اور اسكے نظائر كے ہمراہ ہو تو استمرار پر دلالت كرتا ہے_

۹_ قيامت ميں كيفر الہى ، خود انسان كے ناشائستہ اعمال كا نتيجہ ہے _وليبكوا كثيرا جزاء بما كانوا يكسبون

مندرجہ بالا نكتہ اس چيز سے حاصل ہوتا ہے كہ خداتعالى نے طويل گريہ اور رنج و الم كو منافقين و كفار كے طويل اور مسلسل گناہوں كى سزا قرار ديا ہے _

۲۲۸

انجام كى فكر :اسكے عوامل ۷

تزكيہ :اسكے عوامل ۷

جرائم :ان كے درجے۶

جہاد :اس سے گريز كا جرم ۶; اس سے گريز كرنے والے اور خوشى و سرور ۴;اس سے گريز كرنے والے اور غم و اندوہ ۴; اس ميں رخنہ اندازى كا جرم ۶

جہنم :اسكے اسباب ۸

خداتعالى :اسكى سزائيں ۲،۹

خوشى و سرور :دنيوى سرور كا كم ہونا ۵ دنيوى سرور كو اعتدال پر لانے والے عوامل ۷

ذكر :آتش جہنم كے ذكر كے آثار ۷

رفتار و كردار :اسكے پائے ۷

رنج و الم :طويل رنج و الم كے اسباب ۸

عمل :اسكے آثار ۲; ناپسنديدہ عمل كے آثار ۹

كيفر :كيفر اخروى كے اسباب ۹

گريہ :پسنديدہ گريے كے عوامل ۷

گناہ :اس پر اصرار كے آثار ۸

گناہ گار لوگ :انكا اخروى رنج و الم ۵; انكى خوشى كا كم ہونا ۵

منافقين :انكا اخروى گريہ ۱،۳; انكا طويل رنج و الم ۲;انكا طويل گريہ ۳;انكا ہنسنا ۱; انكى دنيوى سزا ۲; ان كے سرور كا كم ہونا ۱،۲; منافقين جہاد سے گريز كرنے والے ۱;منافقين جہنم ميں ۳

نافرمانى :حضرت محمد (ص) كى نافرمانى كاجرم ۶

۲۲۹

آیت ۸۳

( فَإِن رَّجَعَكَ اللّهُ إِلَى طَآئِفَةٍ مِّنْهُمْ فَاسْتَأْذَنُوكَ لِلْخُرُوجِ فَقُل لَّن تَخْرُجُواْ مَعِيَ أَبَداً وَلَن تُقَاتِلُواْ مَعِيَ عَدُوّاً إِنَّكُمْ رَضِيتُم بِالْقُعُودِ أَوَّلَ مَرَّةٍ فَاقْعُدُواْ مَعَ الْخَالِفِينَ )

اس كے بعد اگر خذدا آپ كو ان كے كسى گروہ تك ميدان سے واپس لائے اور يہ دوبارہ خروج كى اجزات طلب كريں تو آپ كہہ ديجئے تم لوگ كبھى ميرے ساتھ نہيں نكل سكتے اور كسى دشمن سے جہاد نہيں كرسكتے تم نے پہلے ہى بيٹھے رہنا پسند كيا تھا تو اب بھى پيچھے رہ جانے والوں كے ساتھ بيٹھے رہو_

۱_ خداتعالى كا خبر دينا كہ جنگ ميں شركت نہ كرنے والے منافقين آئندہ ہونے والى جنگوں ميں شركت كيلئے اجازت طلب كرسكتے ہيں _فان رجعك الله الى طائفة منهم فاستئذنوك للخروج

۲_ پيغمبراكرم(ص) كا جنگ تبوك ميں شركت كرنا اور مجاہدين كے ہمراہ آپكا (ص) مدينہ سے نكلنا _فان رجعك الله

۳_ جنگ كى دشواريوں كے ختم ہو جانے كے بعد جہاد اورقربانى دينے كيلئے آمادگى كا اظہار كرنا منافقانہ خصلت ہے _

فان رجعك الله الى طائفة منهم فاستئذنوك للخروج

۴_ پيغمبراكرم (ص) كو منافقين كے چہرے كو افشا كردينے اور جنگ تبوك كے بعد ان كے آپ (ص) كے ہمراہ كسى جنگ ميں قطعى شركت نہ كرنے كا اعلان كرنے كا حكم _فقل لن تخرجوا معى ابداً ولن تقاتلوا معي

۵_ خدا و پيغمبراكرم (ص) كا جنگ سے گريز كرنے والے منافقين كو ہميشہ كيلئے مسترد كردينا _فقل لن تخرجوا معى ابد

۶_ جنگ تبوك ميں شركت نہ كرنے والے بعض منافقين كى بڑى ريا كارى كے ساتھ ترك جہاد كے خسارے اور اپنى سابقہ رسوائي كے تدارك كى كوشش_فان رجعك الله الى طائفة منهم فاستئذنوك

۷_ دشمنان دين كا مقابلہ كرنے كيلئے منافقين كے، پيغمبر اكرم(ص) كى ہمراہى كرنے كى صلاحيت نہ ركھنے كا اعلان _

فقل لن تخرجوا معى ابدا و لن تقاتلوا معى عدوا

۲۳۰

۸_ منافقت انسان كو راہ خدا ميں جہاد كرنے اورالہى راہبر كا ساتھ دينے سے روكتى ہے _

فقل لن تخرجوا معى ابداً و لن تقاتلوا معى عدوا

۹_ پيغمبراكرم(ص) اور رہبر الہى كى ہمراہى ميں جنگ كرنے كى بڑى قدر و قيمت ہے _

لن تخرجوا معى ابداً و لن تقاتلوا معى عدوا

اس بات كو مدنظر ركھتے ہوئے كہ آيت شريفہ منافقين كى مذمت اور انہيں مسترد كرنے كے مقام ميں ہے اور پھر اس مذمت اور مسترد كرنے كو ان كے ركاب پيغمبر(ص) ميں جہاد كرنے سے محروم ہونے كے ساتھ بيان كيا گيا ہے ، مندرجہ بالا نكتہ حاصل ہوتا ہے _

۱۰_ پہلى مرتبہ جنگ ميں شركت نہ كر كے منافقين كا خوش ہونا اور احساس خوشحالى كرنا ان كے خدا و رسول كى طرف سے ہميشہ كيلئے مسترد ہو جانے اور ہميشہ كيلئے جہاد ميں شركت سے محروم ہوجانے كا سبب بنا _

لن تخرجوا و لن تقاتلوا معى عدواً انكم رضيتم بالقعود اول مرّة

مندرجہ بالا نكتہ اس بنا پر ہے كہ'' لن تخرجوا '' اور'' لن تقاتلوا '' مقام انشاء ميں اور منافقين كو مسترد كرنے كيلئے ہوں اوريہ جملہ ''انكم رضيتم '' انكى علت ہو _

۱۱_ انسان كے بعض پہلے اعمال و مواقف كا اسكے آئندہ كے اعمال و مواقف ميں بنيادى كردار _

لن تخرجوا معى انكم رضيتم بالقعود اول مرّة

'' اول مرّة '' كى تصريح انسان كے پہلے اعمال كے اس كے آئندہ كے اعمال ميں نقش و كردار كو واضح كرتى ہے _

۱۲_ مسلمانوں كا جنگ ميں شركت كرنا اور نہ كرنا پيغمبراكرم (ص) كى اجازت پر موقوف ہے _فاستئذ نوك

منافقين كا اجازت طلب كرنا بتاتا ہے كہ وہ لوگ اپنے آپ كو اسلامى معاشرے كے افراد ہونے كى حيثيت سے آئندہ كى جنگوں ميں شركت كو پيغمبر (ص) كى اجازت پر موقوف سمجھتے تھے_

۱۳_ جنگ ميں شركت كرنا اور نہ كرنا اسلامى معاشرے كے راہبر كى اجازت پر موقوف ہے _

فاستئذنوك

۱۴_ جنگ تبوك ميں منافقين كا پہلى دفعہ جہاد سے گريز كرنا _*رضيتم بالقعود اول مرّة

مندرجہ بالا نكتہ اس بناپر ہے كہ جنگ تبوك سے گريز منافقين كا پہلا گريز ہو اور '' اول مرة '' اسى پر دلالت كررہا ہے_

۲۳۱

۱۵_خدا و پيغمبراكرم (ص) كى طرف سے جنگ سے گريز كرنے والے منافقين كى تحقير _فاقعدوا مع الخالفين

ہو سكتا ہے '' خالفين '' سے مراد وہ لوگ ہوں جو عجز و ناتوانى كى وجہ سے جنگ ميں شركت نہيں كرسكتے تھے_

۱۶_ بعض لوگوں ( عورتيں ، بوڑھے ، معذور اور ...) كا جنگ ميں شركت كرنے سے معاف ہونا _

فاقعدوا مع الخالفين

ہو سكتا ہے '' خالفين ''سے مراد وہ لوگ ہوں جو جائز طريقے سے اور عاجز ہونے كى وجہ سے جنگ ميں شركت سے معاف ہيں _

اسلام :صدر اسلام كى تاريخ ۲،۶،۱۴

اقدار :۹

انسان :اسكى عاقبت ۱۱

ايثار:اس كادعوى ۳

بوڑھے:بوڑھے اور جہاد ۱۶

جنگ :اسكى اجازت ۱۳;اسكے احكام ۱۳;اسے ترك كرنا ۱۳

جہاد :اس سے گريز كرنے كے عوامل ۸;اس سے گريز كرنے والوں كو مسترد كرنا ۵; اس سے گريز كرنے والوں كى تحقير ۱۵;اس سے محروم لوگ ۱۰; اس سے معذور لوگ ۱۶;اسكى اجازت ۱۲;اسكے احكام ۱۲،۱۶;اسے ترك كرنے كى اجازت ۱۲

خدا تعالى :اسكى طرف سے مذمت ۱۵

دينى راہنما :انكاكردار ۱۲،۱۳;انكى ہمراہى كرنے كے موانع۸ ; ان كے اختيارات۱۳;انكے ہمراہ جنگ كرنے كى قدر وقيمت ۹

عاقبت :اس ميں مؤثر عوامل ۱۱

عمل :

۲۳۲

اسكے آثار ۱۱

عورت :عورت اورجہاد ۱۶

غزوہ تبوك :اس سے گريز كرنے والوں كا پہلا گريز ۱۴;اس سے گريز كرنے والوں كى كوشش ۶; اسكا قصہ ۲،۱۴;اس ميں حضرت محمد(ص) ۲; منافقين اس كے بعد ۴

فوجى تيارى :اس كا دعوى ۳

قرآن كريم :اسكى پيشين گوئياں ۱

محمد (ص) :آپ(ص) اور منافقين ۵;آپ(ص) اور منافقين كو افشا كرنا ۴;آپكي(ص) ذمہ دارى ۴;آپكى (ص) طرف سے مذمت ۱۵; آپكے(ص) اختيارات ۱۲;آپكے(ص) ہمراہ جنگ لڑنے كى قدر و قيمت ۹

معذور لوگ :يہ اور جہاد ۱۶

منافقت:اسكے آثار۸

منافقين :انكا حضرت محمد(ص) سے اجازت طلب كرنا ۱;انكا گريز كرنا۱۴; انكى كوشش ۶ ;انكى صفات ۳; انكى محروميت كے اسباب ۱۰;ان كے بے صلاحيت ہونے كا اعلان ۷;ان كے دعوے۳;انہيں مسترد كرنا ۵;انہيں مسترد كرنے كے اسباب ۱۰;جنگ سے گريز كرنے والے منافقين كى خوشى كے آثار ۱۰;صدراسلام كے منافقين اور جہاد ۴; صدر اسلام كے منافقين كى رياكارى ۶;گريز كرنے والے منافقين اور جنگ ۱; گريز كرنے والے منافقين اور دشمنان دين كا مقابلہ۷

موقف اپنانا :۱۴،۱۵،-۱۶اسكے آثار۱۱

آیت ۸۴

( وَلاَ تُصَلِّ عَلَى أَحَدٍ مِّنْهُم مَّاتَ أَبَداً وَلاَ تَقُمْ عَلَىَ قَبْرِهِ إِنَّهُمْ كَفَرُواْ بِاللّهِ وَرَسُولِهِ وَمَاتُواْ وَهُمْ فَاسِقُونَ )

اور خبر دار ان ميں سے كوئي مربھى جائے تو اس كى نماز جنازہ نہ پڑھئے گا اور اس كى قبر پر كھڑے بھى نہ ہويئےا كہ ان لوگوں نے خدا اور رسول كا انكار كيا ہے اور حالت فسق ميں دنيا سے گذر گئے ہيں _

۱_ جنگ تبوك كے بعد پيغمبراكرم (ص) كو ہميشہ كيلئے منافقين كيلئے دعا كرنے اور ان پر نماز جنازہ پڑھنے سے

۲۳۳

ممانعت _ولا تصل على احد منهم مات ابدا

۲_ جنگ تبوك سے پہلے تك پيغمبراكرم(ص) كو منافقين كى نماز جنازہ پڑھنے اور انكى قبر پر جانے سے ممانعت نہ ہونا _

ولا تصل على احد منهم مات

آيات كے سياق كو ديكھتے ہوئے كہ يہ جنگ تبوك كے بعد نازل ہوئيں مندرجہ بالا نكتہ حاصل ہوتا ہے _

۳_ خداتعالى اسلامى معاشرے ميں منافقين كى رسوائي اور ذلت و خوارى چاہتا ہے حتى كہ ان كے مرنے كے بعد بھى _

ولا تصل على احد منهم مات ابداً ولا تقم على قبره

۴_ پيغمبراكرم (ص) كو منافقين كى قبروں پر حاضر ہونے اور ان كيلئے دعا و استغفار كرنے كى ممانعت _ولاتقم على قبره

۵_ پيغمبراكرم(ص) كے زمانے ميں مسلمان ميت كيلئے نماز و دعا كرنے اور اسكى قبر پر حاضر ہونے كى سنت كا وجود _

ولا تصل ...ولا تقم على قبره

۶_ پيغمبر(ص) كا مومنين كى قبروں پر حاضر ہونا اور ان كيلئے دعا و استغفار كرنا _ولا تصل ...ولاتقم على قبره

خداتعالى كا پيغمبر(ص) كو منافقين كى قبروں پر جانے سے منع كرنا بتاتا ہے كہ پيغمبر(ص) مسلمانوں كى قبروں پر جايا كرتے تھے_

۷_ مومنين كى قبروں پر جانے اور ان كيلئے دعا و استغفار كرنے كا جائز اور پسنديدہ ہونا _ولا تصل ...ولاتقم على قبره

آيت ميں نہى صرف منافقين كے بارے ميں ہے اور اس سے پتا چلتا ہے كہ مومنين كے مزاروں پر جانا اور ان كيلئے دعا كرنا جائز بلكہ پسنديدہ ہے _

۸_پيغمبراكرم (ص) اور اسلامى معاشرے كے رہبر كو منافقين اور معاشرے كے غلط عناصر كے مقابلے ميں واضح اور قطعى موقف اختيار كرنے كا حكم _ولا تصل على احد منهم مات ابداً ولا تقم على قبره

۹_ منافقين پر نماز جنازہ پڑھنا اور انكى قبروں پر جانا حرام ہے_ولا تصل على احد منهم

۱۰_ منافقين كے چہروں كا افشاء كرنا اور انكے خلاف سخت موقف اختيار كرنا ان كے جنگ تبوك ميں شركت نہ كرنے كا نتيجہ تھا_و لا تصل على احد منهم

۲۳۴

۱۱_ خدا تعالى كى طرف سے جنگ تبوك ميں شركت نہ كرنے والے منافقين كے كفر كا واضح حكم _

انهم كفروا بالله و رسوله

۱۲_ منافقت اور فرمان پيغمبر(ص) كى خلاف ورزى كرنا خدا و رسول كے ساتھ كفر كے مترادف ہے_

فرح المخلفون انهم كفروا بالله و رسوله

۱۳_ منافقت ، كفر اور حالت فسق ميں مرجانا، نماز اور مومنين كى دعاؤں كے فيض سے محروم ہوجانے كا سبب ہے_

و لا تصل انهم كفروا بالله و رسوله و ماتوا و هم فاسقون

۱۴_ منافقين ، فاسق اور حق سے منحرف ہيں _انهم كفروا فاسقون

۱۵_ راہ حق سے منحرف ہونا اور حالت فسق ميں مرجانا ، منافقين كا برا انجام ہے_و ماتوا و هم فاسقون

۱۶_ نفاق و فسق اور كفر كے در ميان گہرا تعلق_انهم كفروا فاسقون

۱۷_ خدا تعالى كى طرف سے منافقين كو مكمل طور پر مسترد كرنے كا حكم ، انكے اپنے اعمال اور نظر يات كا نتيجہ ہے_

لا تصل انهم كفروا و ماتوا و هم فاسقون

۱۸_ امام صادق(ع) سے روايت كى گئي ہے:'' كان رسول الله (ص) اذا صلى على ميّت ...كبّر الرّابعة ودعا للميّت ...فلمّا نهاه الله عزّوجل عن الصلاة على المنافقين كبّر الرّابعة وانصرف ولم يدع للميّت ; پيغمبر (ص) جب بھى كسى ميت پر نماز پڑھتے تو چوتھى تكبير كے بعد ميت كيلئے دعا كرتے اور خدا تعالى كى طرف سے منافقين پر نماز پڑھنے كى ممانعت كے بعد چوتھى تكبير كے بعد نماز ختم كرديتے اور ميت كيلئے دعا نہ فرماتے_(۱)

احكام :۹

اہل قبور:انكى زيارت كا جائز ہونا ۷; صدر اسلام ميں اہل قبور كى زيارت ۵

حرام كام: ۹

خدا تعالى :اسكى خواہش ۳; اسكى نہي۱; لس كے احكام ۱۱;اسكے اوامر ۱۷

دينى راہنما :انكى ذمہ دارى ۸;يہ اور منافقين ۸

____________________

۱)كافى ج ۳ص ۱۸۱ ح ۳ _ نور الثقلين ج ۲ ص ۲۵۰ ح ۲۶۲_

۲۳۵

روايت :۱۸

سنتيں :اچھى سنتيں ۷; صدراسلام كى سنتيں ۵

غزوہ تبوك:اس سے پہلے منافقين كے احكام ۲; اس سے گريز كرنے والوں كا كفر ۱۱; اس سے گريز كرنے والے ۱۰;اسكے بعد منافقين كے احكام ۱

فاسق لوگ:۱۴

فسق :اسكے آثار ۱۳

كفر:اسكے آثار ۱۳; حضرت محمد (ص) كے ساتھ كفر ۱۲; خدا كے ساتھ كفر ۱۲;كفر كے اسباب ۱۲; كفر و فسق ۱۶; كفر و نفاق ۱۶

محمد(ص) :آپ اور اہل قبور كى زيارت ۶; آپ اور منافقين ۸; آپ اور منافقين پردعا ۴;آپ اور منافقين پر نماز ۱،۲،۱۸; آپ اور منافقين كيلئے استغفار ۴; آپكا استغفار ۶; آپكى دعا ۶;آپكى ذمہ دارى ۸;آپ كى سيرت ۶;آپكى شرعى ذمہ دارى ۱،۲،۴

مردہ:اس كيلئے استغفار ۷; اس كيلئے دعا ۷

منافقين :ان پر دعا كى ممانعت ۱; ان پر نماز كى ممانعت ۱; انكا انحراف ۱۴، ۱۵;انكا برا انجام ۱۵; انكا فسق ۱۴;انكى ذلت ۳; انكى رسوائي ۳; انكى قبور كى زيارت ۲،۴ ، ۹ ; ان كى موت۱۵;انكے ساتھ كيسا سلوك كيا جائے ۸،۱۰;ان كے عقيدہ كے آثار ۱۷;ان كے عمل كے آثار ۱۷;ان كے گريز كے آثار ۱۰ ; انہيں افشاء كرنا ۱۰; انہيں مسترد كرنا ۱۷; صدر اسلام كے منافقين۱۱

موت:فسق كى حالت ميں موت ۱۳،۱۵

منحرف لوگ:۱۴

مومنين:انكى دعا سے محروميت كے عوامل ۱۳;ان كيلئے استغفار ۶; ان كيلئے دعا ۶

نفاق:اسكے آثار ۱۲،۱۳; نفاق و فسق ۱۶

نافرماني:حضرت محمد (ص) كى نافرمانى كے اثرات ۱۲

نماز:اس سے محروميت كے عوامل ۱۳; نماز ميت صدر اسلام ميں ۵;نماز ميت كے احكام ۹

۲۳۶

آیت ۸۵

( وَلاَ تُعْجِبْكَ أَمْوَالُهُمْ وَأَوْلاَدُهُمْ إِنَّمَا يُرِيدُ اللّهُ أَن يُعَذِّبَهُم بِهَا فِي الدُّنْيَا وَتَزْهَقَ أَنفُسُهُمْ وَهُمْ كَافِرُونَ )

او ر ان كے اموال و اولاد آپ كو بھلے نہ معلوم ہوں خدا ان كے ذريعہ ان پر دنيا ميں عذاب كرنا چاہتا ہے اور چاہتا ہے كہ كفر كى حالت ميں ان كا دم نكل جائے _

۱_عصر پيغمبراكرم (ص) كے منافقين كے پاس فراوان مال و اولاد، مادى وسائل اور اجتماعى آسائيش تھيں _

و لا تعجبك اموالهم و اولادهم

۲_ انسان كے پاس فراوان مال و اولاد كا ہونا اسكے خدا تعالى كے نزديك سعادتمند اور محبوب ہونے كى علامت نہيں ہے_

و لا تعجبك اموالهم و اولادهم

۳_ خدا تعالى كى طرف سے منافقين كى دنياوى آسائشوں سے تعجب كرنے سے نہى _و لا تعجبك اموالهم و اولادهم

۴_ مومنين كے دوسروں كے كثير مادى وسائل ميں جذب ہونے كاخطرہ_و لا تعجبك اموالهم و اولادهم

''لا تعجبك '' كا خطاب ہوسكتا ہے پيغمبر(ص) كو ہو اور ہوسكتا ہے ايك ايك مومن كو ہو مندرجہ بالا نكتہ دوسرے احتمال كى بنياد پر ہے_

۵_ مال و اولاد ، دنياوى زندگى كے دو پركشش عنصر ہيں _اموالهم و اولادهم

خدا تعالى نے مادى وسائل ميں سے صرف مال و اولاد كى طرف اشارہ فرمايا ہے اس سے مندرجہ بالا نكتہ حاصل ہوتا ہے_

۶_ پيغمبراكرم (ص) كو منافقين كے مادى وسائل اور اجتماعى آسائشوں سے تعجب _

و لا تصل و لا تعجبك اموالهم و اولادهم

مندرجہ بالا نكتہ اس بنا پر ہے كہ''لا تعجبك ''

كا خطاب پيغمبر(ص) كو ہو _

۷_ عصر پيغمبر (ص) كے مومنين كے پاس منافقين كے مقابلے ميں مالى اور معاشرتى وسائل كى كمي_

ولا تعجبك اموالهم و اولادهم

منافقين كے اجتماعى وسائل اور آسائشوں پر تعجب اس بات كى علامت ہے كہ ان كے مقابلے ميں مومنين كے پاس يہ وسائل كم تھے_

۲۳۷

۸_ خدا تعالى كى طرف سے منافقين كو فراوان دنياوى وسائل كا فراہم كرنادنيا ميں صرف ان كے عذاب اور مشكلات كا سبب ہے_انما يريد الله ان يعذبهم بها فى الدنيا

۹_ خدا تعالى كى طرف سے منافقين كو دنيا ميں عذاب دينے كا ارادہ ، انہيں فراوان مال و اولاد اور ظاہرى نعمتيں عطا كرنے كى صورت ميں عملى ہوتا ہے_انما يريد الله ان يعذبهم به

۱۰_ مال و اولاد كى كثرت، بے ايمان لوگوں كيلئے رنج و الم كا سبب ہے_ان يعذبهم به

۱۱_ موت كے وقت منافقين كى سختى كے ساتھ جان كنى _و تزهق انفسهم

''زہوق '' كا معنى ہے سختى كے ساتھ خارج ہونا _

۱۲_ موت كے وقت مال و اولاد كے چھوڑنے پر منافقين كى حسرت _ان يعذبهم و تزهق انفسهم

'' زہوق '' كا معنى ہے كسى چيز سے ايسى جدائي كہ جسكے ہمراہ حسرت اور تأسف ہو ( مفردات راغب )

۱۳_ منافقين ، ايمان كے اظہار كے باوجود حالت كفر ميں مرتے ہيں _و تزهق انفسهم و هم كافرون

۱۴_ منافقين كا كثير مال و اولاد ، موت كے وقت انكے كفر كى طرف مائل ہونے كا سبب بنتا ہے _

و تزهق انفسهم و هم كافرون

۱۵_ منافقين كے مال و اولاد كى كثرت ، عذاب الہى كا ايك پرتو اور دشوارى و حسرت كے ساتھ انكى جان كنى كا سبب بنتا ہے_ان يعذبهم و تزهق انفسهم و هم كافرون

اس بات كو مد نظر ركھتے ہوئے كہ ہوسكتا ہے ''تزہق انفسہم '' كا '' ان يعذبہم '' پر عطف تفسيرى ہو، مندرجہ بالا نكتہ حاصل ہوتا ہے_

۱۶_ اچھا انجام اور زندگى كے آخرى لمحات تك ايمان كا محفوظ رہنا بہت اہم اور قابل توجہ چيز ہے_

و تزهق انفسهم و هم كافرون

اس بات سے كہ كفر كى حالت ميں مرنا منافقين كے عذاب كے طور پر ذكر كيا گيا ہے، موت كے

۲۳۸

وقت ايمان كى اہميت اور قدر و قيمت ظاہر ہوتى ہے_

۱۷_ موت، روح كے بدن سے جدا ہونے كا نام ہے نہ فنا ہو جانے كا _و تزهق انفسهم

''زہوق'' كا معنى ہے خارج ہونا اور باھر نكلنانہ فنا ہوجانا _

۱۸_ امور كى قدر وقيمت كا اندازہ كرتے وقت انكے انجام كى طرف توجہ ضرورى ہے _

و لا تعجبك و تزهق انفسهم و هم كافرون

مندرجہ بالا نكتہ ا س چيز كو مد نظر ركھتے ہوئے حاصل ہوتا ہے كہ خدا تعالى نے نہى ''لا تعجبك ' ' كى علت بيان كرتے وقت منافقين كے انجام كى طرف اشارہ فرمايا ہے_

انجام :نيك انجام كى اہميت ۱۶

اولاد :اس كا نقش و كردار ۱۰;اسكى كثرت كے آثار ۲

ايمان:اسكے حفظ كى اہميت ۱۶; بے ايمان لوگوں كے رنج كا پيش خيمہ۱۰

تمايلات:اولاد كى طرف تمايل ۵;دنياوى تمايلات كا پيش خيمہ۵; مال كى طرف تمايل ۵

ثروت :اس كا كردار ۲;اسكے آثار ۸،۱۰

خدا تعالى :اسكى نہى ۳;اسكے ارادہ كا عملى ہونا ۹; اسكے عذاب ۸خدا تعالى كے محبوب لوگ ۲

ذكر:امور كے انجام كا ذكر كرنا ۱۸

روح:اسكى بقاء ۱۷; اسكى جدائي ۱۷

سعادت:اسكى علامتيں ۲

عذاب:دنيوى عذاب كا ذريعہ۸،۹،۱۵; عذاب، اولاد كے ذريعے۹; عذاب، ثروت كے ذريعے ۹; عذاب، نعمتوں كے ذريعے ۹

قيمت گذارى :اس كا معيار ۱۸

۲۳۹

كفر:اسكے عوامل ۱۴

مادى وسائل :انكا پر كشش ہونا ۴

محبوبيت :اسكى علامتيں ۲

محمد(ص) :آپ(ص) اور منافقين ۶;آپكا(ص) تعجب ۶

منافقين :انكا انجام ۱۵; انكا دعوى ۱۳;انكا دنياوى عذاب ۸،۹;انكا كفر ۱۳،۱۵; انكى آسائش سے تعجب ۳ ، ۶; انكى اولاد كى كثرت ۱۰،۱۴،۱۵; انكى حسرت ۱۲ ، ۱۵; انكى دولت كے آثار ۱۴،۱۵; انكى سختى كے ساتھ جان كنى ۱۱،۱۵;انكى موت ۱۳; ان كے مادى وسائل ۸;ان كے مادى وسائل كے آثار ۱۴،۱۵ ;

صدراسلام كے منافقين كى آسائش ۷; صدر اسلام كے منافقين كى اجتماعى حيثيت ۱،۶،۷; صدر اسلام كے منافقين كى اولاد ۱; صدر اسلام كے منافقين كى ثروت ۱ ;صدر اسلام كے منافقين كے مادى وسائل ۱; منافقين موت كے وقت ۱۱، ۱۲، ۱۴; يہ اور ايمان ۱۳

مؤمنين :ان كے تمايلات ۴; صدر اسلام كے مومنين كى اجتماعى حيثيت ۷;صدر اسلام كے مومنين كى مالى كمزورى ۷

موت:اسكى حقيقت ۱۷; كفر كے ساتھ موت ۱۴; كفركے ساتھ موت كا پيش خيمہ۱۳

نعمت :دھوكہ دينے والى نعمت ۹

آیت ۸۶

( وَإِذَا أُنزِلَتْ سُورَةٌ أَنْ آمِنُواْ بِاللّهِ وَجَاهِدُواْ مَعَ رَسُولِهِ اسْتَأْذَنَكَ أُوْلُواْ الطَّوْلِ مِنْهُمْ وَقَالُواْ ذَرْنَا نَكُن مَّعَ الْقَاعِدِينَ )

اور جب كوئي سورہ نازل ہوتا ہے كہ اللہ پر ايمان لے آؤ اور رسول كے ساتھ جہاد كر و تو انھيں كے صاحبان حيثيت آپ سے اجازت طلب كرنے لگتے ہيں اور كہتے ہيں كہ اسميں انھيں بيٹھنے والوں كے ساتھ چھوڑ ديجئے_

۱_ ''سورت '' خدا تعالى كا منتخب كردہ اور عصر پيغمبر(ص) ميں معروف عنوان _

۲۴۰

و اذا انزلت سورة

۲_ ايمان كا لازمہ ہے جہاد اور اقدار الہى كے عملى ہونے كيلئے مبارزت _ء امنوا بالله و جاهدو

۳_ امور جنگ كى باگ ڈور ا ور ا س ميں شركت و عدم شركت كى اجازت پيغمبراكرم (ص) كے اختيار ميں ہے_

جاهدوا مع رسوله استئذنك

۴_ جنگى امور كى باگ ڈور اور اس ميں شركت و عدم شركت اسلامى معاشرہ كے رہبر كے اختيار ميں ہے_

جاهدوا مع رسوله استئذنك

۵ _ خدا تعالى كى طرف سے جہاد كا حكم آتے ہى توا نگر منافقين كا جنگ ميں شركت نہ كرنے كيلئے پيغمبر اكرم(ص) سے رخصت طلب كرنا _ان آمنوا بالله و جاهدوا مع رسوله استئذنك

۶_ پيغمبر اكرم(ص) كا جنگوں ميں مومنين كے ہمراہ اور ان سے آگے بڑھ كے شركت كرنا _جاهدوا مع رسوله

۷_ عصر پيغمبر (ص) كے منافقين كے در ميان ثروتمند اور قدرتمند افراد كا وجود _استئذنك اولو ا الطول منهم

۸_ قدرت و ثروت ، منافقين كى آسائش طلبى اور جہاد سے گريز كاپيش خيمہ بنے _استئذنك اولوالطول منهم

۹_ فراوان ثروت;انسان كے عافيت طلب كرنے، ذلت و خوارى كے قبول كرنے اور فريضہ جہاد كے ترك كا پيش خيمہ ہے _و اذا انزلت سورة و جاهدوا مع رسوله استئذنك اولوا الطول منهم

۱۰_ قدرت و طاقت كے باوجود جہاد سے گريز كرنا منافقت كى علامت ہے _استئذنك اولوا الطول منهم

۱۱_ توانگر و ثروتمند منافقين كى نظر ميں جہاد اور پيغمبر(ص) كى ہمراہى والے افتخار پر ترك جنگ ( عاجز و ناتوان افراد كى ہمنشينى ) كا ترجيح ركھنا _و قالوا ذرنا نكن مع القاعدين

۱۲_ ثروتمند منافقين كا جہاد ميں شركت نہ كرنے كيلئے ذلت و خوارى كو برداشت كرنا _و قالوا ذرنا نكن مع القاعدين

اسلام :صدر اسلام كى تاريخ ۵

۲۴۱

ايمان :خدا پر ايمان كے آثار ۲

ثروت:اسكے آثار۸،۹

جنگ :اسكى اجازت ۴;اسكے احكام ۴، اسكے ترك كى اجازت ۴

جہاد :اس سے گريز كرنا ۱۰;اس سے گريز كرنے كا پيش خيمہ ۸;اس سے گريز كے عوامل ۹; اس كا پيش خيمہ ۲; اسكى اجازت ۳;اسے ترك كرنے كى اجازت ۳،۵

دينى رہبر :اس كا دائرہ اختيارات ۴

ذلت :اس كے عوامل ۹

رہبر:اسكے اختيارات ۴

سورہ:اس كے عنوان كا انتخاب ۱;اصطلاح سورہ ۱; سورہ صدر اسلام ميں ۱

شرعى ذمہ دارى :اسكے ترك كے عوامل ۹

عافيت طلبى :اس كا پيش خيمہ۸،۹

محمد (ص) :آپ (ص) اور مومنين ۶ ; آپكا (ص) پيش قدم ہونا ۶; آپكا (ص) جہاد ۶;آپكا (ص) دائرہ اختيار ۳; آپكى (ص) جہاد ميں شركت ۶ ;آپ كے (ص) اختيارات ۳

منافقت :اسكى نشانياں ۱۰

منافقين :انكا پيغمبر(ص) سے اجازت طلب كرنا ۵; ان كى ثروت ۸; انكى ذلت ۱۲;انكى عافيت طلبى ۸; ثروتمند منافقين ۵،۷،۱۱; صدر اسلام كے منافقين ۷ ;صدر اسلام كے منافقين كى سوچ ۱۱;يہ اور جہاد ۸،۱۱،۱۲;يہ اور حضرت محمد (ص) ۵،۱۱

۲۴۲

آیت ۸۷

( رَضُواْ بِأَن يَكُونُواْ مَعَ الْخَوَالِفِ وَطُبِعَ عَلَى قُلُوبِهِمْ فَهُمْ لاَ يَفْقَهُونَ )

يہ اس بات پر راضى ہيں كہ پيچھے رہ جانے والوں كے ساتھ رہ جائيں _ ان كے دولوں پر مہر لگ گئي ہے اب يہ كچھ سمجھنے والے نہيں ہيں _

۱_ منافقين كا جہاد ميں شركت نہ كركے اور ناتوان اور خانہ نشينوں كے ساتھ رہ كے خوش اور شادمان ہونا _

رضوا بان يكونوا مع الخوالف

۲_ جہاد سے گريز كرنے والے منافقوں كى خدا كى جانب سے سرزنش اور تحقير_رضوا بان يكونوا مع الخوالف

۳_ جہاد سے گريزاور فرار كرنا بزدلى كى علامت اور مردانگى سے دور ہے _رضوا بان يكونوا مع الخوالف

آيت شريفہ ڈانٹ ڈپٹ پر مشتمل ہے اور خداتعالى نے منافقين كى اسلئے مذمت فرمائي ہے كہ انہوں نے عورتوں اور گھروں ميں بيٹھنے والوں كى ہمنشينى كو قبول كيا _

۴_ جہاد سے ذلت پذير طريقے سے گريز كرنے والے منافقين كے دلوں پر مہر لگى ہوئي ہيں _

رضوا بان يكونوا مع الخوالف وطبع على قلوبهم

۵_ غلط كام كرنے اور فرامين الہى سے روگردانى كرنے كے نتيجے ميں انسان كے دل پر مہر لگ جاتى ہے اور وہ دقيق حقائق كے درك كرنے سے عاجز ہوجاتا ہے _رضوا بان يكونوا مع الخوالف و طبع على قلوبهم

۶_ منافقين دقيق معارف الہى كے ادراك سے محروم ہيں _و طبع على قلوبهم فهم لايفقهون

۲۴۳

۷_ منافقين كا اپنے قبيح نظريات و اعمال نيز راہ خدا ميں جہاد كى قدر و قيمت كے ادراك سے عاجز ہونا _

و طبع فهم لايفقهون

۸_ منافق، حق كو قبول نہ كرنے كى خصلت ركھتا ہے _و طبع على قلوبهم فهم لايفقهون

جہاد:اس سے گريز كرنا ۳;اس سے گريز كرنے والوں كى مذمت ۲;اس سے گريز كرنے والوں كے دلوں پر مہر لگنا ۴; اسكى قدر و قيمت ۷; اسے ترك كر كے خوش ہونا ۱;

حقائق :ان سے محروم ہونا ۵

خداتعالى :اسكى طرف سے مذمت ۲

دل :اس پر مہر لگ جانے كا سبب۵

دين :اس كے ادراك سے محروم لوگ ۶

عمل :ناپسنديدہ عمل كے آثار ۵

كم حوصلہ ہونا:اسكى نشانياں ۳

منافقين :انكا حق كو قبول نہ كرنا ۸; انكا خوش ہونا ۱; انكا راضى ہونا ۱; انكا عاجز ہونا ۷;انكا موقف اپنا نا ۷ ; انكا ناپسنديدہ عمل ۷; انكى ذلت ۴; انكى صفات ۸ ;ان كى محروميت ۶; ان كى مذمت ۲;انكے دلوں پر مہر كا لگنا ۴;منافقين اور جہاد ۱،۷; منافقين اور درك حقائق۷;

نافرمانى :خداتعالى كى نافرمانى كے آثار ۵

ناجوانمردى :اسكى علامات ۳

۲۴۴

آیت ۸۸

( لَـكِنِ الرَّسُولُ وَالَّذِينَ آمَنُواْ مَعَهُ جَاهَدُواْ بِأَمْوَالِهِمْ وَأَنفُسِهِمْ وَأُوْلَـئِكَ لَهُمُ الْخَيْرَاتُ وَأُوْلَـئِكَ هُمُ الْمُفْلِحُونَ )

ليكن رسول اور ان كے ساتھ ايمان لانے و الوں نے راہ خدا ميں اپنے جان و ما ل سے جہاد كيا ہے اور انھيں كے لئے نيكياں ہيں اور وہى فلاح يافتہ اور كامياب ہيں _

۱_ پيغمبراكرم (ص) اور سچے مومنين ( منافقين كے ذلت كو قبول كرنے اور جہاد سے گريز كرنے كے باوجود ) اپنے جان و مال كے ساتھ جہاد كرتے ہيں _لكن الرسول و الذين آمنوا معه جاهدوا باموالهم و انفسهم

۲_ پيغمبراكرم(ص) كا جان ومال كے ساتھ جہاد ميں پيش پيش ہونا_لكن الرسول ...جاهدوا باموالهم و انفسهم

۳_ اقدار كى پابندى اور ان پر عمل كے سلسلے ميں اسلامى معاشرے كے رہبر كا پيش پيش ہونا ضرورى ہے _

لكن الرسول و الذين آمنوا معه

۴_جہاد كے معاملے ميں منافقين كى سستى اور ان كے اس سے گريز كرنے كا پيغمبر(ص) اور سچے مومنين كے مضبوط اور محكم ارادے پر كوئي اثر نہ ہو نا_رضوا لكن الرسول جاهدوا

۵_ پيغمبراكرم(ص) اور سچے مومنين كے جہاد كا سرچشمہ انكا اسكى قدر و قيمت كا صحيح ادراك اور گہرى سوچ ہے _

فهم لايفقهون _ لكن الرسول و الذين آمنوا معه جاهدوا

( رضوا فہم لايفقہون ) كو مد نظر ركھتے ہوئے مقصود يہ ہے كہ منافقين چونكہ نہيں سمجھتے لہذا جنگ سے گريز كرتے ہيں اور مومنين اپنے گہرے ادراك كى بناء پر ميدان كارزار كى طرف دوڑ كر جاتے ہيں _

۶_ جنگ تبوك ، مجاہدين اور سچے مومنين كے منافقين سے ممتاز ہونے كا ايك عامل_

رضوا بان يكونوا مع الخوالف لكن الرسول جاهدوا

( جاہدوا) فعل ماضى ا س جنگ كى روداد بيان كررہا ہے جسے مسلمان گزار چكے ہيں اور مفسرين

۲۴۵

نے اسے جنگ تبوك قرارديا ہے اور خداتعالى اس جنگ كے بعد منافقين كو افشا كررہا ہے _

۷_ جان و مال كے ساتھ جہاد، سچے ايمان كا لازمہ ہے_لكن الرسول و الذين آمنوا معه جاهدوا باموالهم و انفسهم

مندرجہ بالا مطلب اس چيز سے حاصل ہوتا ہے كہ خداتعالى نے مومنين كى جہاد كرنے كى وجہ سے ستائش كى ہے ار منافقين كى جہاد سے گريز كرنے كى وجہ سے مذمت كى ہے _

۸_ مال كے ساتھ جہاد كى اتنى ہى اہميت ہے جتنى جان كے ساتھ جہاد كى ہے _جاهدوا باموالهم و انفسهم

۹_ سچے مومنين اور مجاہدين دنيا و آخرت كى سب اچھائيوں اورخيرات سے بہرہ مند ہيں _واولئك لهم الخيرات

كلمہ '' الخيرات'' جمع معرف باللام اور مفيد استغراق ہے _

۱۰_ ايمان اور جہاد انسان كو سب اچھائيوں وخيرات اور اقدار كى ضمانت ديتا ہے _

آمنوا معه جاهدوا ...واولئك لهم الخيرات

۱۱_ خيرات اور خداتعالى كى نعمتوں تك رسائي كيلئے ايمان اور عمل ضرورى ہے _آمنوا معه جاهدوا و اولئك لهم الخيرات

۱۲_ واقعى كاميابى صرف پيغمبر(ص) اور سچے اور مجاہد مومنين كے شايان شان ہے _واولئك هم المفلحون

۱۳_ منافقين كا خير اور واقعى كاميابى سے محروم ہونا _

رضوا بان يكونوا لكن الرسول جاهدوا و اولئك لهم الخيرات و اولئك هم المفلحون

۱۴_ واقعى كاميابى و كامرانى ، ايمان و جہاد كے سائے ميں ہے نہ ترك جہاد اور آرام طلبى ميں _

رضوا بان يكونوا مع الخوالف لكن الرسول جاهدوا و اولئك هم المفلحون

'' فلاح'' كا معنى ہے '' كمال مطلوب '' كا حاصل كرلينا(مفردات راغب)

۱۵_ بہشت كى حوريں مجاہد اور ايثار كرنے والے مومنين كے شايان شان ہيں _و اولئك لهم الخيرات

سورہ رحمان كى آيت نمبر ۷۰ ( فيہن خيرات حسان)كو ديكھتے ہوئے ہو سكتا ہے ''الخيرات'' سے مراد بہشت كى حوريں ہوں _

آنحضرت(ص) :آپ(ص) كاجہاد ۱،۲; آپ(ص) كاقوى حوصلہ ۴; آپ(ص) كا مالى جہاد ۱،۲; آپ (ص) كى بينش ۵; آپ (ص) كيپيش قدمى ۲;آپ (ص) كى كاميابى ۱۲;آپ (ص) كے جہاد كا سرچشمہ ۵

۲۴۶

ايمان :اسكے آثار ۷،۱۰،۱۴; ايمان اور عمل ۱۱

بہشت :اسكى حوريں ۱۵ ;اسكى نعمتيں ۱۵

جہاد :اسكاپيش خيمہ ۷; اسكى قدر و قيمت ۵;اسكے آثار ۱۰ ، ۱۴; مالى جہاد كا سرچشمہ ۷;مالى جہاد كى اہميت۸

خير:اس سے محروم لوگ ۱۳;اسكا حاصل كرنا ۱۱; اس كا پيش خيمہ۱۰

دينى راہنما :ان كے پيش قدم ہونے كى اہميت ۳

غزوہ تبوك :اس كا قصہ ۶;اسكے آثار ۶

كامياب لوگ:۱۲كاميابى :اس سے محروم لوگ ۱۳;اس كا پيش خيمہ۱۴

مجاہدين :۱انكى اخروى بھلائي ۹;انكى اخروى پاداش ۱۵; انكى دنيوى بھلائي ۹; انكى كاميابى ۱۲

منافقين :انكا جہاد سے گريز كرنا ۴; انكى ذلت ۱; انكى سستى ۴; انكى محروميت ۱۳;صدر اسلام كے منافقين كى تشخيص كا ذريعہ ۶

مومنين :انكا جہاد ۱;انكا قوى حوصلہ ۴; انكا مالى جہاد ۱; انكى اخروى بھلائي ۹;انكى اخروى پاداش ۱۵;انكى دنيوى بھلائي ۹;انكى سوچ۵; انكى كاميابى ۱۲; انكے جہاد كا سرچشمہ ۵;صدر اسلام كے مومنين كى تشخيص كا ذريعہ ۶

نعمت :اس كا حاصل كرنا ۱۱

آیت ۸۹

( أَعَدَّ اللّهُ لَهُمْ جَنَّاتٍ تَجْرِي مِن تَحْتِهَا الأَنْهَارُ خَالِدِينَ فِيهَا ذَلِكَ الْفَوْزُ الْعَظِيمُ )

اللہ نے ان كے لئے وہ باغات مہيا كئے ہيں جن كے نيچے نہريں جارى ہيں اور وہ انھيں ميں ہميشہ رہنے والے ہيں اور يہى بہت بڑى كاميابى ہے_

۱_ باغات، جارى نہريں اور دائمى زندگى ، خدا تعالى كي طرف سے پيغمبر اكرم(ص) اور جہاد كرنے والے مومنين

۲۴۷

كيلئے آمادہ _اعدا لله لهم جنت تجرى من تحتها الانهار خالدين فيه

۲_ بہشت اورا س ميں ہميشہ رہنا ، جان و مال كے ساتھ جہاد كرنے كى پاداش ہے_

اعدا لله لهم جنات تجرى من تحتها الانهار خالدين فيه

۳_ بہشت كے باغات متعدد ہيں اور ان ميں فراوان نہريں ہيں _لهم جنات تجرى من تحتها الانهار

۴_ خير اور واقعى كاميابى ، بہشت اور اسكى دائمى زندگى كو پالينا ہے_اولئك لهم الخيرات و اولئك هم المفلحون_ اعدالله لهم جنات

۵_ انسان كو ايمان اور جہاد كى طرف ہدايت كرنے كيلئے اسكے حسن اور دائمى زندگى كى طرف تمايل سے استفادہ كرنا لازمى اور شائستہ امر ہے_جاهدوا باموالهم اعدالله لهم جنات تجرى من تحتها الانهار

۶_ انسان كى ہدايت اور اسے اقدار كى طرف راہنمائي كرنے كيلئے اسكے فطرى تمايلات سے استفادہ كرنا اچھا ہے_

اعدا لله لهم جنات تجرى من تحتها الانهار

۷_ ہميشہ رہنے والى بہشت اور اسكى نعمتوں كى دستيابى ، عظيم كا ميابى ہے_ذلك الفوز العظيم

آنحضرت(ص) :آپ بہشت ميں ۱

انسان :اسكے تمايلات سے استفادہ كرنا ۵،۶

بہشت :اس كا خير ہونا ۴;اسكى نعمتيں ۱،۳،۷; اسكى نہريں ۱،۳;اسكے اسباب ۲; اسكے باغات ۳; اس ميں ہميشہ رہنا ۱،۲

بہشتى لوگ:۱

تمايلات:حسن كى طرف تمايل ۵;ہميشہ رہنے كى طرف تمايل ۵

جہاد:اسكى پاداش ۲; جہاد مالى كى پاداش ۲

خير:اسكے موارد ۴

زندگى :دائمى زندگى ۱; دائمى زندگى كا خير ہونا ۴; دائمى زندگى كے اسباب ۲

۲۴۸

كاميابى :اسكے موارد ۴;عظيم كاميابى ۷

مجاہدين :مجاہدين بہشت ميں ۱

مومنين :مومنين بہشت ميں ۱

ہدايت :اسكى روش ۵،۶

آیت ۹۰

( وَجَاء الْمُعَذِّرُونَ مِنَ الأَعْرَابِ لِيُؤْذَنَ لَهُمْ وَقَعَدَ الَّذِينَ كَذَبُواْ اللّهَ وَرَسُولَهُ سَيُصِيبُ الَّذِينَ كَفَرُواْ مِنْهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ )

اور آپ كے پاى ديہاتى معذرت كرنے والے بھى آگئے كہ انھيں بھى گھر بيٹھنے كى اجازت دے دى جائے اور وہ بھى بيٹھ رہى جنھوں نے خدا ورسول سے غلط بيانى كى تھى تو عنقريب ان ميں كے كافروں پر بھى دردناك عذاب نازل ہوگا_

۱_ بعض معذور باديہ نشينوں كا جنگ ميں شركت نہ كرنے كيلئے اجازت طلب كرنا_

و جاء المعذرون من الاعراب ليؤذن لهم

''اعراب '' اسم جمع ہے كہ جس كا معنى ہے باديہ نشين لوگ _'' معذرون '' ہو سكتا ہے باب تفعيل كا اسم فاعل ہو يعنى وہ لوگ جو كوتاہى كرتے ہوئے جہاد ميں شركت نہيں كرتے اور پھر جھوٹے عذر پيش كرتے ہيں _اور ہو سكتا ہے باب افتعال كا اسم فاعل ہو كہ جو اصل ميں ''معتذرون '' تھا اور تاء افتعال اور '' ذ'' كے قريب المخرج ہونے كى وجہ سے تاء ذال ہو كر ذال ميں ادغام ہوگئي يعنى وہ لوگ جو صحيح عذر ركھتے ہيں _

مندر جہ بالا نكتہ دوسرے احتمال كى بنا پر ہے_

۲_ جنگ تبوك ميں شركت كرنے كيلئے سب مسلمانوں كو آمادہ ہونے كا حكم _و جاء المعذرون من الاعراب

باديہ نشينوں كا بھى عذر پيش كرنے كيلئے پيغمبر(ص) كے پاس آنا جہاد كے سب پر واجب ہونے اور سب كے اس كيلئے آمادہ ہونے پر دلالت كرتا ہے _ قابل ذكر ہے كہ يہ آيات مفسرين كے بقول ،جنگ تبوك كے بارے ميں ہيں _

۳_ بعض باديہ نشينوں كا جنگ ميں شركت نہ كرنے كيلئے بہانے بنانا _و جاء المعذرون من الاعراب

۲۴۹

مندرجہ بالا نكتہ اس احتمال كى بنا پر ہے كہ ''معذورن '' باب تفعيل كا اسم فاعل ہو _

۴_ حقيقى مومنين ، پيغمبر(ص) اور اسلامى معاشرے كے رہبر كى طرف سے صادر ہونے والے دينى اور اجتماعى احكام كى حرمت كے محافظ ہوتے ہيں _وجاء المعذورن ليؤذن لهم

مندرجہ بالا نكتہ اس بنا پر ہے كہ ''معذرون'' سے مراد وہ لوگ ہوں جو صحيح عذر ركھتے ہيں اس كے باوجود انہوں نے خودسے جہاد كو ترك نہيں كيا بلكہ پيغمبر(ص) كے پاس آكر اپنا عذر پيش كرتے ہيں تا كہ آپ(ص) سے باقاعدہ اجازت لے سكيں _

۵_ خدا تعالى كى طرف سے ان لوگوں كى توبيخ جنہوں نے جنگ تبوك ميں شركت نہ كرنے كيلئے اجازت بھى طلب نہيں كي_

و جاء المعذرون وقعد الذين كذبو

''قعد'' اور '' جاء المعذرون '' كے ايك دوسرے كے مقابلے ميں آنے سے پتا چلتا ہے كہ دوسرے گروہ سے مراد دہ لوگ ہيں جنہوں نے بغير كسى عذر اور وجہ كے اور اجازت لئے بغير جنگ ميں شركت نہيں كي_

۶_ صحيح عذر كے بغير مسلمانوں كا جنگ ميں شركت نہ كرنا ان كے خدا و رسول پر ايمان كے جھوٹے ہونے كى علامت ہے_و قعد الذين كذبوا الله و رسوله

۷_ انسان كى عملى كا ركردگى اسكے خدا و رسول پر ايمان لانے اور نہ لانے كى علامت ہے_و قعد الذين كذبوا الله و رسوله

خدا تعالى كا جنگ سے گريز كرنے والوں كے عمل كو انكے جھوٹے ايمان كا نتيجہ قرار دينا مندرجہ بالا نكتے پر دلالت كرتا ہے_

۸_ ميدان جہاد ميں سچے مومنين اور بے ايمان منافقين ممتاز ہوتے ہيں _و قعد الذين كذبوا الله و رسوله

۹_ دردناك عذاب ، جنگ سے گريز كرنے والوں كى سزا _سيصيب الذين عذاب اليم

۱۰ _ كفار اور جنگ سے گريز كرنے والوں كا عذاب اور سزا نزديك ہے نہ زيادہ دور _

سيصيب الذين كفروا منهم عذاب اليم

سوف كى جگہ'' سين '' كا استعمال ہو سكتا ہے مندرجہ بالا نكتے كى طرف اشارہ ہو _

آنحضرت(ص) :آپ كے اوامر ۴

اسلام :صدر اسلام كى تاريخ ۱،۲

ايمان :

۲۵۰

اسكى نشانياں ۷ ; جھوٹے ايمان كى نشانياں ۶;

باد يہ نشين لوگ :ان كا اجازت طلب كرنا ۱; ان كے بہانے۳;يہ اور جہاد ۱،۳

جہاد:اس سے گريز كرنے والوں كى سزا كا نزديك ہونا ۱۰;اس سے گريز كے آثار ۶; اس سے معذور لوگ ۱;اسكے آثار ۸

خدا تعالى :اسكى طرف سے مذمت ۵

دين :اسكے محافظ ۴

عذاب :دردناك عذاب ۹; عذاب كے درجے ۹

عمل :اسكے آثار ۷

غزوہ تبوك :اس سے گريز كرنے والوں كى سزا ۹; اس سے گريز كرنے والوں كى مذمت ۵; اس كا قصہ ۲; اس كيلئے سب كو تيار كرنا ۲;

كفار:انكى تشخيص كا پيش خيمہ ۸; انكى سزا كا نزديك ہونا ۱۰

مومنين :انكى تشخيص كا پيش خيمہ ۸; ان كى خصوصيات ۴

آیت ۹۱

( لَّيْسَ عَلَى الضُّعَفَاء وَلاَ عَلَى الْمَرْضَى وَلاَ عَلَى الَّذِينَ لاَ يَجِدُونَ مَا يُنفِقُونَ حَرَجٌ إِذَا نَصَحُواْ لِلّهِ وَرَسُولِهِ مَا عَلَى الْمُحْسِنِينَ مِن سَبِيلٍ وَاللّهُ غَفُورٌ رَّحِيمٌ )

جو لوگ كمزور ہيں يا بيامار ہيں يا انكے پاس راہ خدا ميں اخلاص ركھتے ہوں كہ نيك كردار لوگوں پر كوئي الزام نہيں ہوتا اور اللہ بہت بخشنے والا مہربان ہے_

۱_ كمزور ، بيمار اور جنگى وسائل و اخراجات سے محروم لوگ جنگ ميں شركت كرنے سے معاف ہيں ، انہيں اس كا گناہ نہيں ہوگا _ليس على الضعفاء حرج

۲_ قدرت ، شرعى ذمہ دارى كى شرط ہے_

۲۵۱

ليس على الضعفاء حرج

۳_ جہاد پر جانے كى صورت ميں گھر كے ضرورى اخراجات ادا نہ كرسكنا، جنگ سے معاف ہونے كاسبب ہے_

و لا على الذين لا يجدون ما ينفقون حرج

''ينفقون'' ميں انفاق سے مراد ہو سكتا ہے ان زير كفالت افراد پر انفاق ہو كہ جن كا نفقہ واجب ہے _

۴_ اسلامى احكام ميں حرجى حكم ( مشقت آور ) كا وجود نہيں ہے_ليس على الضعفاء ...حرج

۵_ تہى دست لوگ، مالى جہاد سے معاف ہيں _و لا على الذين لايجدون ما ينفقون حرج

سابقہ آيات ميں جان و مال كے ساتھ جہاد كى بات ہوئي تھى لذا اس آيت ميں ہو سكتا ہے مريضوں اور كمزور لوگوں كو جانى جہاد سے معافى دى گئي ہو اور تہى دستوں كو مالى جہاد سے_

۶_ اسلام ،ناتوانى ، دشوارى اور زندگى كى مختلف مشكلات كے مقابلے ميں آسان اور نرم ہو جانے والا دين ہے_

ليس على الضعفاء و لا على المرضى و لا على الذين لا يجدون ما ينفقون حرج

۷_ جنگ سے معاف لوگوں كيلئے ضرورى ہے كہ وہ محاذ جنگ سے پيچھے رہتے ہوئے مجاہدين كے حامى اورخدا و رسول كے خير خواہ ہوں _ليس على الضعفاء اذا نصحوا لله و رسوله

۸_ خدا تعالى كى طرف سے انسان كے عذر كا قبول كيا جانا اسكے خلوص اور حسن نيت كے ساتھ مشروط ہے_

ليس على حرج اذا نصحوا لله و رسوله

۹_ مومنين كيلئے ضرورى ہے كہ وہ دين ، پيغمبر(ص) اور رہبر الہى كيلئے خير خواہ ہوں _اذا نصحوا لله و رسوله

۱۰ _ دين اور رہبر الہى كيلئے خير خواہ ہونا ،ساقط نہ ہونے والى اور سب كى ذمہ دارى ہے_

ليس على الضعفائ اذا نصحوا لله و رسوله

مندرجہ بالا نكتہ اس بات سے حاصل ہوتا ہے كہ كمزور ، بيمار اور تہى دست لوگوں سے جہاد ساقط ہے ليكن نصح( خير خواہى ) ساقط نہيں ہے_

۱۱_ خدا و رسول كے خير خواہ محسنين ميں سے ہيں _اذا نصحوا لله و رسوله ما على المحسنين من سبيل

۱۲_ معذور اور جہاد سے معاف لوگ اگر خير خواہ ہوں اور حسن نيت ركھتے ہوں تو محسنين ميں سے ہيں _

۲۵۲

ليس على الضعفاء اذا نصحوا لله و رسوله ما على المحسنين من سبيل

۳ ۱_ جہاد سے معذور لوگ ، دين اور اسلامى معاشرہ كے رہبر كے خير خواہ ہونے كى صورت ميں عذاب اور جنگ سے گريز كرنے كى سزا سے محفوظ ہيں _الذين كفروا منهم عذاب اليم ما على المحسنين من سبيل

۱۴_ جہاد سے معاف لوگ اگر حسن نيت ركھتے ہوں اور خير خواہ ہوں تو انہيں معاشرہ ميں كوئي خطر ہ نہيں ہونا چاہيے_

ليس على الضعفاء اذا نصحوا لله و رسوله ما على المحسنين من سبيل

۱۵_ انسان كے اعمال كے حسن و قبح اور انكى قدر و قيمت ميں اسكے ہدف اور نيت كا كردار _

اذا نصحوا ما على المحسنين من سبيل

۱۶_ جہادسے معاف ہونے كيلئے مومنين كے عذر كا قبول ہو جانا رحمت الہى اور اسكى بخشش كا جلوہ ہے_

ليس على الضعفاء و الله غفور رحيم

۱۷_ تكليف حرجى ( مشقت آور حكم ) كا اٹھالينا اور قاعدہ احسان كا وضع كرنا بندوں كيلئے خدا تعالى كى رحمت اور بخشش كا جلوہ ہے_ما على المحسنين من سبيل و الله غفور رحيم

۱۸_ جہاد سے معاف لوگ معذور ہونے كے باوجود خدا تعالى كى رحمت اور بخشش كے محتاج ہيں _

ليس على الضعفاء و الله غفور رحيم

۱۹_ خدا تعالى غفور ( بخشنے والا) اور رحيم ( مہربان ) ہے_و الله غفور رحيم

۲۰_ امام صادق (ع) سے روايت كى گئي ہے:''شفا عتنا لاهل الكبائر من شيعتنا واما التائبون فان الله عزّوجل يقول ''ما على المحسنين من سبيل '' ہمارى شفاعت ان شيعوں كيلئے ہے جوگناہان كبيرہ كے مرتكب ہوئے ہوں ليكن جنہوں نے توبہ كر لى ہو تو خدا تعالى فرماتا ہے محسنين كے خلاف( كاروائي كى ) كوئي گنجائش نہيں ہے_(۱)

۲۱_ امام صادق (ع) سے روايت كى گئي ہے كہ آپ (ع) نے فرمايا:''ان الله يحتج على العباد بما آتا هم و عرّفهم ...وما امروا الا بدون سعتهم وكل شيئي لا يسعون له فهو موضوع عنهم ...ثم تلا ''ليس على الضعفاء ولا على المرضى ولا على الذين

____________________

۱)من لا يحضرہ الفقيہ ج ۳ ص ۳۷۶ باب ۱۷۹ ح ۳۴نور الثقلين ج ۲ ص ۲۵۲ ح ۲۷۱_

۲۵۳

لا يجدون ما ينفقون حرج '' ...بيشك خدا تعالى بندوں كے خلاف اس چيز كو حجت بنائے گا جو اس نے انہيں عطا فرمائي ہے اور اس معرفت كے ذريعے جو اس نے ا نہيں دے ركھى ہے اور انہيں صرف وہ ذمہ دارى سو نپى گئي ہے جو انكى طاقت اور تو ان سے كمتر ہو اور جو ذمہ دارى انكى تو ان ميں نہ ہووہ اٹھا لى گئي ہے پھر امام عليہ السلام نے يہ آيت شريفہ تلاوت فرمائي ''كمزور ، بيمار اور ان لوگوں كيلئے جو ( جہاد كيلئے ) كچھ نہيں ركھتے كوئي حرج نہيں ہے(۱)

آنحضرت (ص) :آپ(ص) كے خير خواہ لوگ۱۱;_ آپ(ص) كيلئے خير خواہ ہونا ۷،۹

احكام ،۱،۳،۵

اخلاص :اسكے آثار ۸

اسلام :اس كا آسان ہونا ۶;اس كا نرم ہونا ۶; اسكى خصوصيات ۴،۶

اسما و صفات:رحيم ۱۹; غفور ۱۹

ائمہ(ع) :انكى شفاعت ۲۰

بيمار لوگ :انكا معذور ہونا ۱

جہاد:اس سے گريز كى سزا ۱۳; اس سے معذو ر لوگ ۱ ، ۲۱;اس سے معذور لوگوں كا خير خواہ ہونا ۱۲،۱۳;اس سے معذور لوگوں كا محفوظ ہونا ۱۴;اس سے معذور لوگوں كى بخشش ۱۸;اس سے معذور لوگوں كى حسن نيت ۱۲;ا س سے معذور لوگوں كى ذمہ دارى ۷; اس سے معذور ہونے كے عوامل ۳; اسكے احكام ۱،۳،۵،۲۱; جہاد مالى سے معذور لوگ ۵

حسن نيت:اسكے آثار ۱۲،۱۴

خداتعالى :اسكى بخشش ۱۸; اسكى بخشش كى نشانياں ۱۶،۱۷ ; اسكى رحمت كى نشانياں ۱۶،۱۷

خير خواہ لوگ:خدا كيلئے خيرخواہ لوگ ۱۱

خير خواہى :

____________________

۱)كافى ج ۱ ص ۱۶۵ ح ۴_ نور الثقلين ج ۲ ص ۵۲ ۲ ح ۲۷۰_

۲۵۴

اسكے آثار ۱۲،۱۳،۱۴; خدا كيلئے خير خواہى ۷

دين :اس كيلئے خير خواہي۹، ۱۰، ۱۳

دينى راہنما:ان كيلئے خير خواہى ۹،۱۰،۱۳

روايت :۲۰،۲۱

سزا :اس سے معاف ہونے كے موارد ۱۳

شرعى ذمہ داري:اس كا سب كيلئے ہونا ۱۰;اسكے اٹھنے كے عوامل ۳; اس كے شرائط ۲; اس ميں قدرت ۲،۱۲ حرج والى شرعى ذمہ دارى كا اٹھا يا جانا ۱۷

شفاعت :اسكى شرائط ۲۰

ضروريات :بخشش كى ضرورت ۱۸; رحمت كى ضرورت ۱۸

عمل :پسنديدہ عمل كا معيار ۱۵; ناپسنديدہ عمل كا معيار ۱۵

فقر :اسكے آثار ۵

فقرا :انكا معذور ہونا ۱

فقہى قواعد :قاعدہ احسان ۱۷; قاعدہ نفى عسر و حرج ۴،۱۷،۲۱

فيملي:اس كے اخراجات سے عاجز ہونا ۳

قيمت گذارى :اس كا معيار ۱۵

كمزور لوگ :انكا معذور ہونا ۱

مجاہدين:انكى حمايت۷

محرك :اسكے آثار ۱۵محسنين ۱۱، ۱۲انكى بخشش ۲۰

مكلف لوگ :ان كے عذر كے قبول ہونے كے شرائط ۸

مومنين :ان كى ذمہ دارى ۹;ان كے عذر كا قبول ہونا ۱۶

نيت:اسكے آثار ۱۵

۲۵۵

آیت ۹۲

( وَلاَ عَلَى الَّذِينَ إِذَا مَا أَتَوْكَ لِتَحْمِلَهُمْ قُلْتَ لاَ أَجِدُ مَا أَحْمِلُكُمْ عَلَيْهِ تَوَلَّواْ وَّأَعْيُنُهُمْ تَفِيضُ مِنَ الدَّمْعِ حَزَناً أَلاَّ يَجِدُواْ مَا يُنفِقُونَ )

اور ان پر بھى كوئي الزام نہيں ہے جو آپ كے پاس آئے كہ انھيں بھى سوارى پر لے ليجئے اور آپ ہى نے كہہ ديا كہ ہمارے پا س سوارى كا انتظام نہيں ہے اور وہ آپ كے پاس سے اس عالم ميں پلٹے كہ ان كى آنكھوں سے آنسو جارى تھے اور انھيں اس بات كا رنج تھا كہ ان كے پاس راہ خدا ميں خرچ كرنے لئے كچھ نہيں ہے_

۱_ تہى دست اور جنگى سازو سامان سے محروم مومنين جنگ سے معذور اور معاف ہيں _ولا على الذين اذاما اتوك لتحملهم

۲_ صدر اسلام ميں جنگى سازو سامان كا تيار كرنا خود مجاہدين كے ذمے ہوتا تھا _قلت لا اجد ما احملكم عليه

۳_ بعض تہى دست مومنين كا جنگى ساز وسامان دريافت كرنے اور جہاد ميں شركت كيلئے پيغمبر(ص) كے پاس آنا_

الذين اذا ما اتوك لتحملهم قلت لا اجد ما احملكم عليه

۴_ جنگ تبوك ميں رضا كارانہ شركت كرنے والوں كو جنگى ساز و ساان فراہم كرنے كيلئے پيغمبر اكرم(ص) كے پاس وسائل كى محدوديت _قلت لا اجد ما احملكم عليه

۵_ صدراسلام ميں مسلمانوں كى بہت كمزور مالى قوت_ولا على الذين اذا ما اتوك لتحملهم قلت لا اجد ما احملكم عليه

۲۵۶

۶_ جنگ كيلئے آمادہ مجاہدين ميں سے بعض كا، جہاد كا انتہائي شوق ركھنے كے باوجود جنگى وسائل (سوارى و غيرہ )كے نہ ہونے كى وجہ سے جنگ تبوك ميں شركت سے محروم ہونا_تولوا و اعينهم تفيض من الدمع حزناً الا يجدوا ما ينفقون

۷_ تہى دست مومنين كا جنگ تبوك ميں شركت سے ناتوان ہونے اور جہاد كے فيض سے محروم ہونے كى وجہ سے شديد غم اور گريہ و زارى _و اعينهم تفيض من الدمع حزنا

۸_ مدينہ اور تبوك كے ميدان جنگ كے درميان لمبى مسافت _*قلت لا اجد ما احملكم عليه

ہوسكتا ہے '' احملكم '' سے مراد ہر قسم كا جنگى ساز وسامان نہ ہو بلكہ صرف سوارى ہو كہ اس صورت ميں جنگ ميں پيدل جانے كا ممكن نہ ہونا لمبى مسافت كى وجہ سے ہوگا_

۹_ خداتعالى كى طرف سے ان تہى دست اور جہاد كا شوق ركھنے والوں كى دلجوئي جو اسكے وسائل آمادہ كرنے سے عاجز ہيں _

ولا على الذين اذا ما اتوك لتحملهم

اس گروہ كو الگ طور پر ذكر كرنا، جبكہ گذشتہ آيت ميں بصورت كلى اسكى طرف اشارہ ہوچكا ہے ، اسكى خصوصيت اور خداتعالى كى طرف سے اسكى دلجوئي پر دلالت كرتا ہے_

۱۰_جہاد كا شوق اور اس ميں شركت كى آرزو مومنين كيلئے بڑى قدر و قيمت كى حامل ہے _

ولا على الذين اذامااتوك لتحملهم قلت لا اجد ما احملكم عليه

مندرجہ بالانكتہ اس چيز سے حاصل ہوتا ہے كہ خداتعالى نے اس گروہ كو اسكے جہاد كيلئے انتہائي شوق ركھنے كى وجہ سے خاص طور پر ذكر فرمايا ہے _

۱۱_ سپاہ اسلام كے امور كے ذمہ دار اور ان كو چلانے والے پيغمبراكرم(ص) تھے _اتوك لتحملهم قلت لا اجد

چونكہ مومنين جہاد كے مختلف مسائل كيلئے پيغمبر(ص) كى طرف رجوع كرتے تھے اس سے مندرجہ بالا نكتہ حاصل ہوتا ہے _

۱۲_ حسن بصرى كہتے ہيں پيغمبر(ص) نے فرمايا :''لقد خلفتم با لمدينه اقواما ما انفقتم من نفقة ولا قطعتم وادياً ولا نلتم من عدوّ ليلا الا و قد شركو كم فى الاجر ثم قرء ''ولا على الذين اذا ما اتوك ...'' ، يقيناً تم لوگ ايسے گروہوں كو مدينے ميں چھوڑ كرآئے ہو كہ تم نے جس چيز كو بھى ( جنگ ،) كيلئے خرچ كيا ہے اور جو بھى وادى تم نے عبور كى ہے اورتم نے دشمن كوجو بھى آسيب پہنچا ہے اسكے اجر ميں وہ تمہارے ساتھ شريك ہيں پھر آپ نے اس آيت شريفہ كى

۲۵۷

تلاوت فرمائي اور ''نيز ان لوگوں كيلئے بھى كوئي حرج نہيں ہے جو تيرے پاس اس غرض سے آئے كہ تو انہيں سوار كرے (اور جہاد كيلئے بھيجے) اور جب تو نے كہا ميرے پاس سوارى نہيں ہے كہ تمہيں سوار كرسكوں تو اس حالت ميں واپس پلٹے كہ جنگ كيلئے كچھ خرچ نہ كرسكنے كى وجہ سے انكى آنكھوں سے آنسوؤں كا سيلاب جارى تھا''_(۱)

آرزو :جہاد كى آروز كى قدر و قيمت ۱۰

اسلام :صدر اسلام كى تاريخ ۳،۴،۶،۷

جہاد:اس سے محروم رہنا ۷; اس سے معذور لوگ ۱،۱۲;اس سے معذور لوگوں كى دلجوئي ۹;اسكے احكام ۱،۱۲; اسكے انتظامات كى ذمہ دارى ۲;جہاد صدر اسلام ميں ۲

خدا تعالى :اسكا دلجوئي كرنا ۹

روايت ۱۲

شوق:شوق جہاد كى قدر و قيمت ۱۰

غزوہ تبوك:اس سے محروميت ۷; اس سے معذور لوگوں كا شوق ۶; اس سے معذور لوگوں كا غم و اندوہ ۷;اس سے معذور لوگوں كا گريہ ۷; اس كا قصہ ۴،۶; اس ميں جنگى وسائل كا محدور ہونا ۴

مجاہدين :انكى ذمہ دارى ۲; فقير مجاہدين اور غزوہ تبوك ۶; فقير مجاہدين كى دلجوئي ۹

محمد(ص) :آپ(ص) اور غزوہ تبوك ۴; آپ(ص) كى ذمہ دارى ۱۱آپ (ص) كى كمان ۱۱

مدينہ :مدينہ سے تبوك كا فاصلہ ۸

مسلمان لوگ :صدر اسلام كے مسلمانوں كا فقر ۵

مومنين :انكى اقدار ۱۰; فقير مومنين اور جہاد ۱; فقير مومنين اور حضرت محمد (ص) ۳

____________________

۱) الدر المنثور ج ۴ ص ۲۶۳_

۲۵۸

آیت ۹۳

( إِنَّمَا السَّبِيلُ عَلَى الَّذِينَ يَسْتَأْذِنُونَكَ وَهُمْ أَغْنِيَاء رَضُواْ بِأَن يَكُونُواْ مَعَ الْخَوَالِفِ وَطَبَعَ اللّهُ عَلَى قُلُوبِهِمْ فَهُمْ لاَ يَعْلَمُونَ )

الزام ان لوگوں پر ہے جو غنى اور مالدار ہو كر بھى اجازت طلب كرتے ہيں اور جاہتے ہيں كہ پسماندہ لوگوں ميں شامل ہو جائيں اور خدا نے ان كے ولوں پر مہر لگادى ہے اور اب كچھ جاننے والے نہيں ہيں _

۱_ جہاد سے گريز كرنے كا گناہ اور سزا صرف ان لوگوں كو ہے جو توانمندى كے باوجود اس سے روگردانى كرتے ہيں _

انماالسبيل على الذين يستئذنونك و هم اغنياء

۲_ بعض بڑے اور توانمند لوگوں كى طرف سے پيغمبر اكرم (ص) سے اجازت ليكر جنگ تبوك ميں شركت نہ كرنے كى كوشش_الذين يستئذنونك و هم اغنياء

۳_ توانمند اور بڑے لوگوں كا جنگ سے گريز كرنے كيلئے عاجز افراد كے برابر ہونے كى ذلت كو قبول كرنا_

و هم اغنياء رضوا بان يكونوا مع الخوالف

۴_ خدا تعالى كى طرف سے صدر اسلام كے ان اغنياء اور قدرتمند افراد كى تحقير اور مذمت جو جہاد سے روگردانى كرتے تھے_

انما السبيل على الذين و هم اغنياء رضوابان يكونوا مع الخوالف

۵_ دولت و ثروت اور توانمندى ،انسان كے جہاد سے روگردانى كرنے ، ذلت كو قبول كرنے اور آرام طلبى كا سبب ہے_*يستئذنونك و هم اغنياء

۲۵۹

۶_ خدا تعالى كى طرف سے جہاد كا شوق ركھنے والے تہى دست افراد كى دلجوئي كے مقابلے ميں جنگ سے گريز كرنے والے ثروت مند لوگوں كى مذمت _و لا على الذين اذا انما السبيل على الذين

۷_ جہاد سے گريز اور ذلت كو قبول كرنے والوں كے دلوں پر مہريں لگى ہوئي ہيں _

رضوابان يكونوا مع الخوالف و طبع الله على قلوبهم

۸_ جہاد والى ذمہ دارى سے گريز كرنے كا گناہ انسان كے دل پر مہر لگنے كاپيش خيمہ ہے_

رضوابان يكونوا مع الخوالف و طبع الله على قلو بهم

مندرجہ بالا نكتہ اس احتمال كى بناء پر ہے كہ طبع قلب ( مہر لگنا ) منافقين كے خائنانہ اعمال كا معلول ہونہ اسكى علت_

۹_ گناہ اور جہادسے گريز كے نتيجے ميں انسان كے دل پر مہر لگ جانا اسكے حقائق كى صحيح شناخت سے عاجز ہو جانے كا سبب ہے_و طبع الله على قلوبهم فهم لا يعلمون

۱۰_ جہاد سے گريز كرنے والے توانمند افراد حق كو قبول نہ كرنے كى خصلت ميں گرفتار ہو جاتے ہيں _

الذين يستئذنونك و هم اغنيائ طبع الله على قلوبهم فهم لا يعلمون

۱۱_ قدروقيمت كا غلط اندازہ لگانا اور عاجزافراد كى ہمنشينى كوجہاد ميں شركت كرنے پر ترجيح دينا جہالت اور بے سمجھى كا نتيجہ ہے_رضوابان يكونوا مع الخوالف و طبع الله على قلوبهم فهم لا يعلمون

مندرجہ بالا نكتہ ا س بنا پر ہے كہ دل پر مہر لگنا اور عدم علم، جہاد سے گريز كرنے والوں كے موقف كا عامل ہو _

۱۲_ معاشرے ميں دوسروں كى نسبت قدرت مند لوگوں پر زيادہ ذمہ دارى عائد ہوتى ہے_يستئذنونك و هم اغنياء

چونكہ جہاد سے گريز كرنے والوں كى ان كے توانمند ہونے كى وجہ سے مذمت كى گئي ہے اوروہ اس وجہ سے مورد مواخذہ قرار پائے ہيں ،اس سے مندرجہ بالا نكتہ حاصل ہو تا ہے_

۱۳_ علم و معرفت كا بارگاہ الہى ميں قدر و قيمت ركھنا اور انسان كى بلندى مرتبہ كا معيار ہونا_فهم لا يعلمون

آرام طلبى :اس كا پيش خيمہ۵

اقدار :ان كا معيار ۱۳

۲۶۰

261

262

263

264

265

266

267

268

269

270

271

272

273

274

275

276

277

278

279

280

281

282

283

284

285

286

287

288

289

290

291

292

293

294

295

296

297

298

299

300

301

302

303

304

305

306

307

308

309

310

311

312

313

314

315

316

317

318

319

320

321

322

323

324

325

326

327

328

329

330

331

332

333

334

335

336

337

338

339

340

341

342

343

344

345

346

347

348

349

350

351

352

353

354

355

356

357

358

359

360

361

362

363

364

365

366

367

368

369

370

371

372

373

374

375

376

377

378

379

380

381

382

383

384

385

386

387

388

389

390

391

392

393

394

395

396

397

398

399

400

401

402

403

404

405

406

407

408

409

410

411

412

413

414

415

416

417

418

419

420

421

422

423

424

425

426

427

428

429

430

431

432

433

434

435

436

437

438

439

440

441

442

443

444

445

446

447

448

449

450

451

452

453

454

455

456

457

458

459

460

461

462

463

464

465

466

467

468

469

470

471

472

473

474

475

476

477

478

479

480

481

482

483

484

485

486

487

488

489

490

491

492

493

494

495

496

497

498

499

500

501

502

503

504

505

506

507

508

509

510

511

512

513

514

515

516

517

518

519

520

521

522

523

524

525

526

527

528

529

530

531

532

533

534

535

536

537

538

539

540

541

542

543

544

545

546

547

548

549

550

551

552

553

554

555

556

557

558

559

560

561

562

563

564

565

566

567

568

569

570

571

572

573

574

575

576

577

578

579

580

581

582

583

584

585

586

587

588

589

590

591

592

593

594

595

596

597

598

599

600

601

602

603

604

605

606

607

608

609

610

611

612

613

614

615

616

617

618

619

620

621

622

623

624

625

626

627

628

629

630

631

632

633

634

635

636

637

638

639

640

641

642

643

644

645

646

647

648

649

650

651

652

653

654

655

656

657

658

659

660

661

662

663

664

665

666

667

668

669

670

671

672

673

674

675

676

677

678

679

680

681

682

683

684

685

686

687

688

689

690

691

692

693

694

695

696

697

698

699

700

701

702

703

704

705

706

707

708

709

710

711

712

713

714

715

716

717

718

719

720

721

722

723

724

725

726

727

728

729

730

731

732

733

734

735

736

737

738

739

740

741

742

743

744

745

746