تفسير راہنما جلد ۷

تفسير راہنما 5%

تفسير راہنما مؤلف:
زمرہ جات: تفسیر قرآن
صفحے: 746

جلد ۱ جلد ۲ جلد ۳ جلد ۴ جلد ۵ جلد ۶ جلد ۷ جلد ۸ جلد ۹ جلد ۱۰ جلد ۱۱
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 746 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 190166 / ڈاؤنلوڈ: 4709
سائز سائز سائز
تفسير راہنما

تفسير راہنما جلد ۷

مؤلف:
اردو

1

2

3

4

5

6

7

8

9

10

11

12

13

14

15

16

17

18

19

20

21

22

23

24

25

26

27

28

29

30

31

32

33

34

35

36

37

38

39

40

41

42

43

44

45

46

47

48

49

50

51

52

53

54

55

56

57

58

59

60

61

62

63

64

65

66

67

68

69

70

71

72

73

74

75

76

77

78

79

80

81

82

83

84

85

86

87

88

89

90

91

92

93

94

95

96

97

98

99

100

101

102

103

104

105

106

107

108

109

110

111

112

113

114

115

116

117

118

119

120

121

122

123

124

125

126

127

128

129

130

131

132

133

134

135

136

137

138

139

140

141

142

143

144

145

146

147

148

149

150

151

152

153

154

155

156

157

158

159

160

161

162

163

164

165

166

167

168

169

170

171

172

173

174

175

176

177

178

179

180

181

182

183

184

185

186

187

188

189

190

191

192

193

194

195

196

197

198

199

200

201

202

203

204

205

206

207

208

209

210

211

212

213

214

215

216

217

218

219

220

221

222

223

224

225

226

227

228

229

230

231

232

233

234

235

236

237

238

239

240

و اذا انزلت سورة

۲_ ايمان كا لازمہ ہے جہاد اور اقدار الہى كے عملى ہونے كيلئے مبارزت _ء امنوا بالله و جاهدو

۳_ امور جنگ كى باگ ڈور ا ور ا س ميں شركت و عدم شركت كى اجازت پيغمبراكرم (ص) كے اختيار ميں ہے_

جاهدوا مع رسوله استئذنك

۴_ جنگى امور كى باگ ڈور اور اس ميں شركت و عدم شركت اسلامى معاشرہ كے رہبر كے اختيار ميں ہے_

جاهدوا مع رسوله استئذنك

۵ _ خدا تعالى كى طرف سے جہاد كا حكم آتے ہى توا نگر منافقين كا جنگ ميں شركت نہ كرنے كيلئے پيغمبر اكرم(ص) سے رخصت طلب كرنا _ان آمنوا بالله و جاهدوا مع رسوله استئذنك

۶_ پيغمبر اكرم(ص) كا جنگوں ميں مومنين كے ہمراہ اور ان سے آگے بڑھ كے شركت كرنا _جاهدوا مع رسوله

۷_ عصر پيغمبر (ص) كے منافقين كے در ميان ثروتمند اور قدرتمند افراد كا وجود _استئذنك اولو ا الطول منهم

۸_ قدرت و ثروت ، منافقين كى آسائش طلبى اور جہاد سے گريز كاپيش خيمہ بنے _استئذنك اولوالطول منهم

۹_ فراوان ثروت;انسان كے عافيت طلب كرنے، ذلت و خوارى كے قبول كرنے اور فريضہ جہاد كے ترك كا پيش خيمہ ہے _و اذا انزلت سورة و جاهدوا مع رسوله استئذنك اولوا الطول منهم

۱۰_ قدرت و طاقت كے باوجود جہاد سے گريز كرنا منافقت كى علامت ہے _استئذنك اولوا الطول منهم

۱۱_ توانگر و ثروتمند منافقين كى نظر ميں جہاد اور پيغمبر(ص) كى ہمراہى والے افتخار پر ترك جنگ ( عاجز و ناتوان افراد كى ہمنشينى ) كا ترجيح ركھنا _و قالوا ذرنا نكن مع القاعدين

۱۲_ ثروتمند منافقين كا جہاد ميں شركت نہ كرنے كيلئے ذلت و خوارى كو برداشت كرنا _و قالوا ذرنا نكن مع القاعدين

اسلام :صدر اسلام كى تاريخ ۵

۲۴۱

ايمان :خدا پر ايمان كے آثار ۲

ثروت:اسكے آثار۸،۹

جنگ :اسكى اجازت ۴;اسكے احكام ۴، اسكے ترك كى اجازت ۴

جہاد :اس سے گريز كرنا ۱۰;اس سے گريز كرنے كا پيش خيمہ ۸;اس سے گريز كے عوامل ۹; اس كا پيش خيمہ ۲; اسكى اجازت ۳;اسے ترك كرنے كى اجازت ۳،۵

دينى رہبر :اس كا دائرہ اختيارات ۴

ذلت :اس كے عوامل ۹

رہبر:اسكے اختيارات ۴

سورہ:اس كے عنوان كا انتخاب ۱;اصطلاح سورہ ۱; سورہ صدر اسلام ميں ۱

شرعى ذمہ دارى :اسكے ترك كے عوامل ۹

عافيت طلبى :اس كا پيش خيمہ۸،۹

محمد (ص) :آپ (ص) اور مومنين ۶ ; آپكا (ص) پيش قدم ہونا ۶; آپكا (ص) جہاد ۶;آپكا (ص) دائرہ اختيار ۳; آپكى (ص) جہاد ميں شركت ۶ ;آپ كے (ص) اختيارات ۳

منافقت :اسكى نشانياں ۱۰

منافقين :انكا پيغمبر(ص) سے اجازت طلب كرنا ۵; ان كى ثروت ۸; انكى ذلت ۱۲;انكى عافيت طلبى ۸; ثروتمند منافقين ۵،۷،۱۱; صدر اسلام كے منافقين ۷ ;صدر اسلام كے منافقين كى سوچ ۱۱;يہ اور جہاد ۸،۱۱،۱۲;يہ اور حضرت محمد (ص) ۵،۱۱

۲۴۲

آیت ۸۷

( رَضُواْ بِأَن يَكُونُواْ مَعَ الْخَوَالِفِ وَطُبِعَ عَلَى قُلُوبِهِمْ فَهُمْ لاَ يَفْقَهُونَ )

يہ اس بات پر راضى ہيں كہ پيچھے رہ جانے والوں كے ساتھ رہ جائيں _ ان كے دولوں پر مہر لگ گئي ہے اب يہ كچھ سمجھنے والے نہيں ہيں _

۱_ منافقين كا جہاد ميں شركت نہ كركے اور ناتوان اور خانہ نشينوں كے ساتھ رہ كے خوش اور شادمان ہونا _

رضوا بان يكونوا مع الخوالف

۲_ جہاد سے گريز كرنے والے منافقوں كى خدا كى جانب سے سرزنش اور تحقير_رضوا بان يكونوا مع الخوالف

۳_ جہاد سے گريزاور فرار كرنا بزدلى كى علامت اور مردانگى سے دور ہے _رضوا بان يكونوا مع الخوالف

آيت شريفہ ڈانٹ ڈپٹ پر مشتمل ہے اور خداتعالى نے منافقين كى اسلئے مذمت فرمائي ہے كہ انہوں نے عورتوں اور گھروں ميں بيٹھنے والوں كى ہمنشينى كو قبول كيا _

۴_ جہاد سے ذلت پذير طريقے سے گريز كرنے والے منافقين كے دلوں پر مہر لگى ہوئي ہيں _

رضوا بان يكونوا مع الخوالف وطبع على قلوبهم

۵_ غلط كام كرنے اور فرامين الہى سے روگردانى كرنے كے نتيجے ميں انسان كے دل پر مہر لگ جاتى ہے اور وہ دقيق حقائق كے درك كرنے سے عاجز ہوجاتا ہے _رضوا بان يكونوا مع الخوالف و طبع على قلوبهم

۶_ منافقين دقيق معارف الہى كے ادراك سے محروم ہيں _و طبع على قلوبهم فهم لايفقهون

۲۴۳

۷_ منافقين كا اپنے قبيح نظريات و اعمال نيز راہ خدا ميں جہاد كى قدر و قيمت كے ادراك سے عاجز ہونا _

و طبع فهم لايفقهون

۸_ منافق، حق كو قبول نہ كرنے كى خصلت ركھتا ہے _و طبع على قلوبهم فهم لايفقهون

جہاد:اس سے گريز كرنا ۳;اس سے گريز كرنے والوں كى مذمت ۲;اس سے گريز كرنے والوں كے دلوں پر مہر لگنا ۴; اسكى قدر و قيمت ۷; اسے ترك كر كے خوش ہونا ۱;

حقائق :ان سے محروم ہونا ۵

خداتعالى :اسكى طرف سے مذمت ۲

دل :اس پر مہر لگ جانے كا سبب۵

دين :اس كے ادراك سے محروم لوگ ۶

عمل :ناپسنديدہ عمل كے آثار ۵

كم حوصلہ ہونا:اسكى نشانياں ۳

منافقين :انكا حق كو قبول نہ كرنا ۸; انكا خوش ہونا ۱; انكا راضى ہونا ۱; انكا عاجز ہونا ۷;انكا موقف اپنا نا ۷ ; انكا ناپسنديدہ عمل ۷; انكى ذلت ۴; انكى صفات ۸ ;ان كى محروميت ۶; ان كى مذمت ۲;انكے دلوں پر مہر كا لگنا ۴;منافقين اور جہاد ۱،۷; منافقين اور درك حقائق۷;

نافرمانى :خداتعالى كى نافرمانى كے آثار ۵

ناجوانمردى :اسكى علامات ۳

۲۴۴

آیت ۸۸

( لَـكِنِ الرَّسُولُ وَالَّذِينَ آمَنُواْ مَعَهُ جَاهَدُواْ بِأَمْوَالِهِمْ وَأَنفُسِهِمْ وَأُوْلَـئِكَ لَهُمُ الْخَيْرَاتُ وَأُوْلَـئِكَ هُمُ الْمُفْلِحُونَ )

ليكن رسول اور ان كے ساتھ ايمان لانے و الوں نے راہ خدا ميں اپنے جان و ما ل سے جہاد كيا ہے اور انھيں كے لئے نيكياں ہيں اور وہى فلاح يافتہ اور كامياب ہيں _

۱_ پيغمبراكرم (ص) اور سچے مومنين ( منافقين كے ذلت كو قبول كرنے اور جہاد سے گريز كرنے كے باوجود ) اپنے جان و مال كے ساتھ جہاد كرتے ہيں _لكن الرسول و الذين آمنوا معه جاهدوا باموالهم و انفسهم

۲_ پيغمبراكرم(ص) كا جان ومال كے ساتھ جہاد ميں پيش پيش ہونا_لكن الرسول ...جاهدوا باموالهم و انفسهم

۳_ اقدار كى پابندى اور ان پر عمل كے سلسلے ميں اسلامى معاشرے كے رہبر كا پيش پيش ہونا ضرورى ہے _

لكن الرسول و الذين آمنوا معه

۴_جہاد كے معاملے ميں منافقين كى سستى اور ان كے اس سے گريز كرنے كا پيغمبر(ص) اور سچے مومنين كے مضبوط اور محكم ارادے پر كوئي اثر نہ ہو نا_رضوا لكن الرسول جاهدوا

۵_ پيغمبراكرم(ص) اور سچے مومنين كے جہاد كا سرچشمہ انكا اسكى قدر و قيمت كا صحيح ادراك اور گہرى سوچ ہے _

فهم لايفقهون _ لكن الرسول و الذين آمنوا معه جاهدوا

( رضوا فہم لايفقہون ) كو مد نظر ركھتے ہوئے مقصود يہ ہے كہ منافقين چونكہ نہيں سمجھتے لہذا جنگ سے گريز كرتے ہيں اور مومنين اپنے گہرے ادراك كى بناء پر ميدان كارزار كى طرف دوڑ كر جاتے ہيں _

۶_ جنگ تبوك ، مجاہدين اور سچے مومنين كے منافقين سے ممتاز ہونے كا ايك عامل_

رضوا بان يكونوا مع الخوالف لكن الرسول جاهدوا

( جاہدوا) فعل ماضى ا س جنگ كى روداد بيان كررہا ہے جسے مسلمان گزار چكے ہيں اور مفسرين

۲۴۵

نے اسے جنگ تبوك قرارديا ہے اور خداتعالى اس جنگ كے بعد منافقين كو افشا كررہا ہے _

۷_ جان و مال كے ساتھ جہاد، سچے ايمان كا لازمہ ہے_لكن الرسول و الذين آمنوا معه جاهدوا باموالهم و انفسهم

مندرجہ بالا مطلب اس چيز سے حاصل ہوتا ہے كہ خداتعالى نے مومنين كى جہاد كرنے كى وجہ سے ستائش كى ہے ار منافقين كى جہاد سے گريز كرنے كى وجہ سے مذمت كى ہے _

۸_ مال كے ساتھ جہاد كى اتنى ہى اہميت ہے جتنى جان كے ساتھ جہاد كى ہے _جاهدوا باموالهم و انفسهم

۹_ سچے مومنين اور مجاہدين دنيا و آخرت كى سب اچھائيوں اورخيرات سے بہرہ مند ہيں _واولئك لهم الخيرات

كلمہ '' الخيرات'' جمع معرف باللام اور مفيد استغراق ہے _

۱۰_ ايمان اور جہاد انسان كو سب اچھائيوں وخيرات اور اقدار كى ضمانت ديتا ہے _

آمنوا معه جاهدوا ...واولئك لهم الخيرات

۱۱_ خيرات اور خداتعالى كى نعمتوں تك رسائي كيلئے ايمان اور عمل ضرورى ہے _آمنوا معه جاهدوا و اولئك لهم الخيرات

۱۲_ واقعى كاميابى صرف پيغمبر(ص) اور سچے اور مجاہد مومنين كے شايان شان ہے _واولئك هم المفلحون

۱۳_ منافقين كا خير اور واقعى كاميابى سے محروم ہونا _

رضوا بان يكونوا لكن الرسول جاهدوا و اولئك لهم الخيرات و اولئك هم المفلحون

۱۴_ واقعى كاميابى و كامرانى ، ايمان و جہاد كے سائے ميں ہے نہ ترك جہاد اور آرام طلبى ميں _

رضوا بان يكونوا مع الخوالف لكن الرسول جاهدوا و اولئك هم المفلحون

'' فلاح'' كا معنى ہے '' كمال مطلوب '' كا حاصل كرلينا(مفردات راغب)

۱۵_ بہشت كى حوريں مجاہد اور ايثار كرنے والے مومنين كے شايان شان ہيں _و اولئك لهم الخيرات

سورہ رحمان كى آيت نمبر ۷۰ ( فيہن خيرات حسان)كو ديكھتے ہوئے ہو سكتا ہے ''الخيرات'' سے مراد بہشت كى حوريں ہوں _

آنحضرت(ص) :آپ(ص) كاجہاد ۱،۲; آپ(ص) كاقوى حوصلہ ۴; آپ(ص) كا مالى جہاد ۱،۲; آپ (ص) كى بينش ۵; آپ (ص) كيپيش قدمى ۲;آپ (ص) كى كاميابى ۱۲;آپ (ص) كے جہاد كا سرچشمہ ۵

۲۴۶

ايمان :اسكے آثار ۷،۱۰،۱۴; ايمان اور عمل ۱۱

بہشت :اسكى حوريں ۱۵ ;اسكى نعمتيں ۱۵

جہاد :اسكاپيش خيمہ ۷; اسكى قدر و قيمت ۵;اسكے آثار ۱۰ ، ۱۴; مالى جہاد كا سرچشمہ ۷;مالى جہاد كى اہميت۸

خير:اس سے محروم لوگ ۱۳;اسكا حاصل كرنا ۱۱; اس كا پيش خيمہ۱۰

دينى راہنما :ان كے پيش قدم ہونے كى اہميت ۳

غزوہ تبوك :اس كا قصہ ۶;اسكے آثار ۶

كامياب لوگ:۱۲كاميابى :اس سے محروم لوگ ۱۳;اس كا پيش خيمہ۱۴

مجاہدين :۱انكى اخروى بھلائي ۹;انكى اخروى پاداش ۱۵; انكى دنيوى بھلائي ۹; انكى كاميابى ۱۲

منافقين :انكا جہاد سے گريز كرنا ۴; انكى ذلت ۱; انكى سستى ۴; انكى محروميت ۱۳;صدر اسلام كے منافقين كى تشخيص كا ذريعہ ۶

مومنين :انكا جہاد ۱;انكا قوى حوصلہ ۴; انكا مالى جہاد ۱; انكى اخروى بھلائي ۹;انكى اخروى پاداش ۱۵;انكى دنيوى بھلائي ۹;انكى سوچ۵; انكى كاميابى ۱۲; انكے جہاد كا سرچشمہ ۵;صدر اسلام كے مومنين كى تشخيص كا ذريعہ ۶

نعمت :اس كا حاصل كرنا ۱۱

آیت ۸۹

( أَعَدَّ اللّهُ لَهُمْ جَنَّاتٍ تَجْرِي مِن تَحْتِهَا الأَنْهَارُ خَالِدِينَ فِيهَا ذَلِكَ الْفَوْزُ الْعَظِيمُ )

اللہ نے ان كے لئے وہ باغات مہيا كئے ہيں جن كے نيچے نہريں جارى ہيں اور وہ انھيں ميں ہميشہ رہنے والے ہيں اور يہى بہت بڑى كاميابى ہے_

۱_ باغات، جارى نہريں اور دائمى زندگى ، خدا تعالى كي طرف سے پيغمبر اكرم(ص) اور جہاد كرنے والے مومنين

۲۴۷

كيلئے آمادہ _اعدا لله لهم جنت تجرى من تحتها الانهار خالدين فيه

۲_ بہشت اورا س ميں ہميشہ رہنا ، جان و مال كے ساتھ جہاد كرنے كى پاداش ہے_

اعدا لله لهم جنات تجرى من تحتها الانهار خالدين فيه

۳_ بہشت كے باغات متعدد ہيں اور ان ميں فراوان نہريں ہيں _لهم جنات تجرى من تحتها الانهار

۴_ خير اور واقعى كاميابى ، بہشت اور اسكى دائمى زندگى كو پالينا ہے_اولئك لهم الخيرات و اولئك هم المفلحون_ اعدالله لهم جنات

۵_ انسان كو ايمان اور جہاد كى طرف ہدايت كرنے كيلئے اسكے حسن اور دائمى زندگى كى طرف تمايل سے استفادہ كرنا لازمى اور شائستہ امر ہے_جاهدوا باموالهم اعدالله لهم جنات تجرى من تحتها الانهار

۶_ انسان كى ہدايت اور اسے اقدار كى طرف راہنمائي كرنے كيلئے اسكے فطرى تمايلات سے استفادہ كرنا اچھا ہے_

اعدا لله لهم جنات تجرى من تحتها الانهار

۷_ ہميشہ رہنے والى بہشت اور اسكى نعمتوں كى دستيابى ، عظيم كا ميابى ہے_ذلك الفوز العظيم

آنحضرت(ص) :آپ بہشت ميں ۱

انسان :اسكے تمايلات سے استفادہ كرنا ۵،۶

بہشت :اس كا خير ہونا ۴;اسكى نعمتيں ۱،۳،۷; اسكى نہريں ۱،۳;اسكے اسباب ۲; اسكے باغات ۳; اس ميں ہميشہ رہنا ۱،۲

بہشتى لوگ:۱

تمايلات:حسن كى طرف تمايل ۵;ہميشہ رہنے كى طرف تمايل ۵

جہاد:اسكى پاداش ۲; جہاد مالى كى پاداش ۲

خير:اسكے موارد ۴

زندگى :دائمى زندگى ۱; دائمى زندگى كا خير ہونا ۴; دائمى زندگى كے اسباب ۲

۲۴۸

كاميابى :اسكے موارد ۴;عظيم كاميابى ۷

مجاہدين :مجاہدين بہشت ميں ۱

مومنين :مومنين بہشت ميں ۱

ہدايت :اسكى روش ۵،۶

آیت ۹۰

( وَجَاء الْمُعَذِّرُونَ مِنَ الأَعْرَابِ لِيُؤْذَنَ لَهُمْ وَقَعَدَ الَّذِينَ كَذَبُواْ اللّهَ وَرَسُولَهُ سَيُصِيبُ الَّذِينَ كَفَرُواْ مِنْهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ )

اور آپ كے پاى ديہاتى معذرت كرنے والے بھى آگئے كہ انھيں بھى گھر بيٹھنے كى اجازت دے دى جائے اور وہ بھى بيٹھ رہى جنھوں نے خدا ورسول سے غلط بيانى كى تھى تو عنقريب ان ميں كے كافروں پر بھى دردناك عذاب نازل ہوگا_

۱_ بعض معذور باديہ نشينوں كا جنگ ميں شركت نہ كرنے كيلئے اجازت طلب كرنا_

و جاء المعذرون من الاعراب ليؤذن لهم

''اعراب '' اسم جمع ہے كہ جس كا معنى ہے باديہ نشين لوگ _'' معذرون '' ہو سكتا ہے باب تفعيل كا اسم فاعل ہو يعنى وہ لوگ جو كوتاہى كرتے ہوئے جہاد ميں شركت نہيں كرتے اور پھر جھوٹے عذر پيش كرتے ہيں _اور ہو سكتا ہے باب افتعال كا اسم فاعل ہو كہ جو اصل ميں ''معتذرون '' تھا اور تاء افتعال اور '' ذ'' كے قريب المخرج ہونے كى وجہ سے تاء ذال ہو كر ذال ميں ادغام ہوگئي يعنى وہ لوگ جو صحيح عذر ركھتے ہيں _

مندر جہ بالا نكتہ دوسرے احتمال كى بنا پر ہے_

۲_ جنگ تبوك ميں شركت كرنے كيلئے سب مسلمانوں كو آمادہ ہونے كا حكم _و جاء المعذرون من الاعراب

باديہ نشينوں كا بھى عذر پيش كرنے كيلئے پيغمبر(ص) كے پاس آنا جہاد كے سب پر واجب ہونے اور سب كے اس كيلئے آمادہ ہونے پر دلالت كرتا ہے _ قابل ذكر ہے كہ يہ آيات مفسرين كے بقول ،جنگ تبوك كے بارے ميں ہيں _

۳_ بعض باديہ نشينوں كا جنگ ميں شركت نہ كرنے كيلئے بہانے بنانا _و جاء المعذرون من الاعراب

۲۴۹

مندرجہ بالا نكتہ اس احتمال كى بنا پر ہے كہ ''معذورن '' باب تفعيل كا اسم فاعل ہو _

۴_ حقيقى مومنين ، پيغمبر(ص) اور اسلامى معاشرے كے رہبر كى طرف سے صادر ہونے والے دينى اور اجتماعى احكام كى حرمت كے محافظ ہوتے ہيں _وجاء المعذورن ليؤذن لهم

مندرجہ بالا نكتہ اس بنا پر ہے كہ ''معذرون'' سے مراد وہ لوگ ہوں جو صحيح عذر ركھتے ہيں اس كے باوجود انہوں نے خودسے جہاد كو ترك نہيں كيا بلكہ پيغمبر(ص) كے پاس آكر اپنا عذر پيش كرتے ہيں تا كہ آپ(ص) سے باقاعدہ اجازت لے سكيں _

۵_ خدا تعالى كى طرف سے ان لوگوں كى توبيخ جنہوں نے جنگ تبوك ميں شركت نہ كرنے كيلئے اجازت بھى طلب نہيں كي_

و جاء المعذرون وقعد الذين كذبو

''قعد'' اور '' جاء المعذرون '' كے ايك دوسرے كے مقابلے ميں آنے سے پتا چلتا ہے كہ دوسرے گروہ سے مراد دہ لوگ ہيں جنہوں نے بغير كسى عذر اور وجہ كے اور اجازت لئے بغير جنگ ميں شركت نہيں كي_

۶_ صحيح عذر كے بغير مسلمانوں كا جنگ ميں شركت نہ كرنا ان كے خدا و رسول پر ايمان كے جھوٹے ہونے كى علامت ہے_و قعد الذين كذبوا الله و رسوله

۷_ انسان كى عملى كا ركردگى اسكے خدا و رسول پر ايمان لانے اور نہ لانے كى علامت ہے_و قعد الذين كذبوا الله و رسوله

خدا تعالى كا جنگ سے گريز كرنے والوں كے عمل كو انكے جھوٹے ايمان كا نتيجہ قرار دينا مندرجہ بالا نكتے پر دلالت كرتا ہے_

۸_ ميدان جہاد ميں سچے مومنين اور بے ايمان منافقين ممتاز ہوتے ہيں _و قعد الذين كذبوا الله و رسوله

۹_ دردناك عذاب ، جنگ سے گريز كرنے والوں كى سزا _سيصيب الذين عذاب اليم

۱۰ _ كفار اور جنگ سے گريز كرنے والوں كا عذاب اور سزا نزديك ہے نہ زيادہ دور _

سيصيب الذين كفروا منهم عذاب اليم

سوف كى جگہ'' سين '' كا استعمال ہو سكتا ہے مندرجہ بالا نكتے كى طرف اشارہ ہو _

آنحضرت(ص) :آپ كے اوامر ۴

اسلام :صدر اسلام كى تاريخ ۱،۲

ايمان :

۲۵۰

اسكى نشانياں ۷ ; جھوٹے ايمان كى نشانياں ۶;

باد يہ نشين لوگ :ان كا اجازت طلب كرنا ۱; ان كے بہانے۳;يہ اور جہاد ۱،۳

جہاد:اس سے گريز كرنے والوں كى سزا كا نزديك ہونا ۱۰;اس سے گريز كے آثار ۶; اس سے معذور لوگ ۱;اسكے آثار ۸

خدا تعالى :اسكى طرف سے مذمت ۵

دين :اسكے محافظ ۴

عذاب :دردناك عذاب ۹; عذاب كے درجے ۹

عمل :اسكے آثار ۷

غزوہ تبوك :اس سے گريز كرنے والوں كى سزا ۹; اس سے گريز كرنے والوں كى مذمت ۵; اس كا قصہ ۲; اس كيلئے سب كو تيار كرنا ۲;

كفار:انكى تشخيص كا پيش خيمہ ۸; انكى سزا كا نزديك ہونا ۱۰

مومنين :انكى تشخيص كا پيش خيمہ ۸; ان كى خصوصيات ۴

آیت ۹۱

( لَّيْسَ عَلَى الضُّعَفَاء وَلاَ عَلَى الْمَرْضَى وَلاَ عَلَى الَّذِينَ لاَ يَجِدُونَ مَا يُنفِقُونَ حَرَجٌ إِذَا نَصَحُواْ لِلّهِ وَرَسُولِهِ مَا عَلَى الْمُحْسِنِينَ مِن سَبِيلٍ وَاللّهُ غَفُورٌ رَّحِيمٌ )

جو لوگ كمزور ہيں يا بيامار ہيں يا انكے پاس راہ خدا ميں اخلاص ركھتے ہوں كہ نيك كردار لوگوں پر كوئي الزام نہيں ہوتا اور اللہ بہت بخشنے والا مہربان ہے_

۱_ كمزور ، بيمار اور جنگى وسائل و اخراجات سے محروم لوگ جنگ ميں شركت كرنے سے معاف ہيں ، انہيں اس كا گناہ نہيں ہوگا _ليس على الضعفاء حرج

۲_ قدرت ، شرعى ذمہ دارى كى شرط ہے_

۲۵۱

ليس على الضعفاء حرج

۳_ جہاد پر جانے كى صورت ميں گھر كے ضرورى اخراجات ادا نہ كرسكنا، جنگ سے معاف ہونے كاسبب ہے_

و لا على الذين لا يجدون ما ينفقون حرج

''ينفقون'' ميں انفاق سے مراد ہو سكتا ہے ان زير كفالت افراد پر انفاق ہو كہ جن كا نفقہ واجب ہے _

۴_ اسلامى احكام ميں حرجى حكم ( مشقت آور ) كا وجود نہيں ہے_ليس على الضعفاء ...حرج

۵_ تہى دست لوگ، مالى جہاد سے معاف ہيں _و لا على الذين لايجدون ما ينفقون حرج

سابقہ آيات ميں جان و مال كے ساتھ جہاد كى بات ہوئي تھى لذا اس آيت ميں ہو سكتا ہے مريضوں اور كمزور لوگوں كو جانى جہاد سے معافى دى گئي ہو اور تہى دستوں كو مالى جہاد سے_

۶_ اسلام ،ناتوانى ، دشوارى اور زندگى كى مختلف مشكلات كے مقابلے ميں آسان اور نرم ہو جانے والا دين ہے_

ليس على الضعفاء و لا على المرضى و لا على الذين لا يجدون ما ينفقون حرج

۷_ جنگ سے معاف لوگوں كيلئے ضرورى ہے كہ وہ محاذ جنگ سے پيچھے رہتے ہوئے مجاہدين كے حامى اورخدا و رسول كے خير خواہ ہوں _ليس على الضعفاء اذا نصحوا لله و رسوله

۸_ خدا تعالى كى طرف سے انسان كے عذر كا قبول كيا جانا اسكے خلوص اور حسن نيت كے ساتھ مشروط ہے_

ليس على حرج اذا نصحوا لله و رسوله

۹_ مومنين كيلئے ضرورى ہے كہ وہ دين ، پيغمبر(ص) اور رہبر الہى كيلئے خير خواہ ہوں _اذا نصحوا لله و رسوله

۱۰ _ دين اور رہبر الہى كيلئے خير خواہ ہونا ،ساقط نہ ہونے والى اور سب كى ذمہ دارى ہے_

ليس على الضعفائ اذا نصحوا لله و رسوله

مندرجہ بالا نكتہ اس بات سے حاصل ہوتا ہے كہ كمزور ، بيمار اور تہى دست لوگوں سے جہاد ساقط ہے ليكن نصح( خير خواہى ) ساقط نہيں ہے_

۱۱_ خدا و رسول كے خير خواہ محسنين ميں سے ہيں _اذا نصحوا لله و رسوله ما على المحسنين من سبيل

۱۲_ معذور اور جہاد سے معاف لوگ اگر خير خواہ ہوں اور حسن نيت ركھتے ہوں تو محسنين ميں سے ہيں _

۲۵۲

ليس على الضعفاء اذا نصحوا لله و رسوله ما على المحسنين من سبيل

۳ ۱_ جہاد سے معذور لوگ ، دين اور اسلامى معاشرہ كے رہبر كے خير خواہ ہونے كى صورت ميں عذاب اور جنگ سے گريز كرنے كى سزا سے محفوظ ہيں _الذين كفروا منهم عذاب اليم ما على المحسنين من سبيل

۱۴_ جہاد سے معاف لوگ اگر حسن نيت ركھتے ہوں اور خير خواہ ہوں تو انہيں معاشرہ ميں كوئي خطر ہ نہيں ہونا چاہيے_

ليس على الضعفاء اذا نصحوا لله و رسوله ما على المحسنين من سبيل

۱۵_ انسان كے اعمال كے حسن و قبح اور انكى قدر و قيمت ميں اسكے ہدف اور نيت كا كردار _

اذا نصحوا ما على المحسنين من سبيل

۱۶_ جہادسے معاف ہونے كيلئے مومنين كے عذر كا قبول ہو جانا رحمت الہى اور اسكى بخشش كا جلوہ ہے_

ليس على الضعفاء و الله غفور رحيم

۱۷_ تكليف حرجى ( مشقت آور حكم ) كا اٹھالينا اور قاعدہ احسان كا وضع كرنا بندوں كيلئے خدا تعالى كى رحمت اور بخشش كا جلوہ ہے_ما على المحسنين من سبيل و الله غفور رحيم

۱۸_ جہاد سے معاف لوگ معذور ہونے كے باوجود خدا تعالى كى رحمت اور بخشش كے محتاج ہيں _

ليس على الضعفاء و الله غفور رحيم

۱۹_ خدا تعالى غفور ( بخشنے والا) اور رحيم ( مہربان ) ہے_و الله غفور رحيم

۲۰_ امام صادق (ع) سے روايت كى گئي ہے:''شفا عتنا لاهل الكبائر من شيعتنا واما التائبون فان الله عزّوجل يقول ''ما على المحسنين من سبيل '' ہمارى شفاعت ان شيعوں كيلئے ہے جوگناہان كبيرہ كے مرتكب ہوئے ہوں ليكن جنہوں نے توبہ كر لى ہو تو خدا تعالى فرماتا ہے محسنين كے خلاف( كاروائي كى ) كوئي گنجائش نہيں ہے_(۱)

۲۱_ امام صادق (ع) سے روايت كى گئي ہے كہ آپ (ع) نے فرمايا:''ان الله يحتج على العباد بما آتا هم و عرّفهم ...وما امروا الا بدون سعتهم وكل شيئي لا يسعون له فهو موضوع عنهم ...ثم تلا ''ليس على الضعفاء ولا على المرضى ولا على الذين

____________________

۱)من لا يحضرہ الفقيہ ج ۳ ص ۳۷۶ باب ۱۷۹ ح ۳۴نور الثقلين ج ۲ ص ۲۵۲ ح ۲۷۱_

۲۵۳

لا يجدون ما ينفقون حرج '' ...بيشك خدا تعالى بندوں كے خلاف اس چيز كو حجت بنائے گا جو اس نے انہيں عطا فرمائي ہے اور اس معرفت كے ذريعے جو اس نے ا نہيں دے ركھى ہے اور انہيں صرف وہ ذمہ دارى سو نپى گئي ہے جو انكى طاقت اور تو ان سے كمتر ہو اور جو ذمہ دارى انكى تو ان ميں نہ ہووہ اٹھا لى گئي ہے پھر امام عليہ السلام نے يہ آيت شريفہ تلاوت فرمائي ''كمزور ، بيمار اور ان لوگوں كيلئے جو ( جہاد كيلئے ) كچھ نہيں ركھتے كوئي حرج نہيں ہے(۱)

آنحضرت (ص) :آپ(ص) كے خير خواہ لوگ۱۱;_ آپ(ص) كيلئے خير خواہ ہونا ۷،۹

احكام ،۱،۳،۵

اخلاص :اسكے آثار ۸

اسلام :اس كا آسان ہونا ۶;اس كا نرم ہونا ۶; اسكى خصوصيات ۴،۶

اسما و صفات:رحيم ۱۹; غفور ۱۹

ائمہ(ع) :انكى شفاعت ۲۰

بيمار لوگ :انكا معذور ہونا ۱

جہاد:اس سے گريز كى سزا ۱۳; اس سے معذو ر لوگ ۱ ، ۲۱;اس سے معذور لوگوں كا خير خواہ ہونا ۱۲،۱۳;اس سے معذور لوگوں كا محفوظ ہونا ۱۴;اس سے معذور لوگوں كى بخشش ۱۸;اس سے معذور لوگوں كى حسن نيت ۱۲;ا س سے معذور لوگوں كى ذمہ دارى ۷; اس سے معذور ہونے كے عوامل ۳; اسكے احكام ۱،۳،۵،۲۱; جہاد مالى سے معذور لوگ ۵

حسن نيت:اسكے آثار ۱۲،۱۴

خداتعالى :اسكى بخشش ۱۸; اسكى بخشش كى نشانياں ۱۶،۱۷ ; اسكى رحمت كى نشانياں ۱۶،۱۷

خير خواہ لوگ:خدا كيلئے خيرخواہ لوگ ۱۱

خير خواہى :

____________________

۱)كافى ج ۱ ص ۱۶۵ ح ۴_ نور الثقلين ج ۲ ص ۵۲ ۲ ح ۲۷۰_

۲۵۴

اسكے آثار ۱۲،۱۳،۱۴; خدا كيلئے خير خواہى ۷

دين :اس كيلئے خير خواہي۹، ۱۰، ۱۳

دينى راہنما:ان كيلئے خير خواہى ۹،۱۰،۱۳

روايت :۲۰،۲۱

سزا :اس سے معاف ہونے كے موارد ۱۳

شرعى ذمہ داري:اس كا سب كيلئے ہونا ۱۰;اسكے اٹھنے كے عوامل ۳; اس كے شرائط ۲; اس ميں قدرت ۲،۱۲ حرج والى شرعى ذمہ دارى كا اٹھا يا جانا ۱۷

شفاعت :اسكى شرائط ۲۰

ضروريات :بخشش كى ضرورت ۱۸; رحمت كى ضرورت ۱۸

عمل :پسنديدہ عمل كا معيار ۱۵; ناپسنديدہ عمل كا معيار ۱۵

فقر :اسكے آثار ۵

فقرا :انكا معذور ہونا ۱

فقہى قواعد :قاعدہ احسان ۱۷; قاعدہ نفى عسر و حرج ۴،۱۷،۲۱

فيملي:اس كے اخراجات سے عاجز ہونا ۳

قيمت گذارى :اس كا معيار ۱۵

كمزور لوگ :انكا معذور ہونا ۱

مجاہدين:انكى حمايت۷

محرك :اسكے آثار ۱۵محسنين ۱۱، ۱۲انكى بخشش ۲۰

مكلف لوگ :ان كے عذر كے قبول ہونے كے شرائط ۸

مومنين :ان كى ذمہ دارى ۹;ان كے عذر كا قبول ہونا ۱۶

نيت:اسكے آثار ۱۵

۲۵۵

آیت ۹۲

( وَلاَ عَلَى الَّذِينَ إِذَا مَا أَتَوْكَ لِتَحْمِلَهُمْ قُلْتَ لاَ أَجِدُ مَا أَحْمِلُكُمْ عَلَيْهِ تَوَلَّواْ وَّأَعْيُنُهُمْ تَفِيضُ مِنَ الدَّمْعِ حَزَناً أَلاَّ يَجِدُواْ مَا يُنفِقُونَ )

اور ان پر بھى كوئي الزام نہيں ہے جو آپ كے پاس آئے كہ انھيں بھى سوارى پر لے ليجئے اور آپ ہى نے كہہ ديا كہ ہمارے پا س سوارى كا انتظام نہيں ہے اور وہ آپ كے پاس سے اس عالم ميں پلٹے كہ ان كى آنكھوں سے آنسو جارى تھے اور انھيں اس بات كا رنج تھا كہ ان كے پاس راہ خدا ميں خرچ كرنے لئے كچھ نہيں ہے_

۱_ تہى دست اور جنگى سازو سامان سے محروم مومنين جنگ سے معذور اور معاف ہيں _ولا على الذين اذاما اتوك لتحملهم

۲_ صدر اسلام ميں جنگى سازو سامان كا تيار كرنا خود مجاہدين كے ذمے ہوتا تھا _قلت لا اجد ما احملكم عليه

۳_ بعض تہى دست مومنين كا جنگى ساز وسامان دريافت كرنے اور جہاد ميں شركت كيلئے پيغمبر(ص) كے پاس آنا_

الذين اذا ما اتوك لتحملهم قلت لا اجد ما احملكم عليه

۴_ جنگ تبوك ميں رضا كارانہ شركت كرنے والوں كو جنگى ساز و ساان فراہم كرنے كيلئے پيغمبر اكرم(ص) كے پاس وسائل كى محدوديت _قلت لا اجد ما احملكم عليه

۵_ صدراسلام ميں مسلمانوں كى بہت كمزور مالى قوت_ولا على الذين اذا ما اتوك لتحملهم قلت لا اجد ما احملكم عليه

۲۵۶

۶_ جنگ كيلئے آمادہ مجاہدين ميں سے بعض كا، جہاد كا انتہائي شوق ركھنے كے باوجود جنگى وسائل (سوارى و غيرہ )كے نہ ہونے كى وجہ سے جنگ تبوك ميں شركت سے محروم ہونا_تولوا و اعينهم تفيض من الدمع حزناً الا يجدوا ما ينفقون

۷_ تہى دست مومنين كا جنگ تبوك ميں شركت سے ناتوان ہونے اور جہاد كے فيض سے محروم ہونے كى وجہ سے شديد غم اور گريہ و زارى _و اعينهم تفيض من الدمع حزنا

۸_ مدينہ اور تبوك كے ميدان جنگ كے درميان لمبى مسافت _*قلت لا اجد ما احملكم عليه

ہوسكتا ہے '' احملكم '' سے مراد ہر قسم كا جنگى ساز وسامان نہ ہو بلكہ صرف سوارى ہو كہ اس صورت ميں جنگ ميں پيدل جانے كا ممكن نہ ہونا لمبى مسافت كى وجہ سے ہوگا_

۹_ خداتعالى كى طرف سے ان تہى دست اور جہاد كا شوق ركھنے والوں كى دلجوئي جو اسكے وسائل آمادہ كرنے سے عاجز ہيں _

ولا على الذين اذا ما اتوك لتحملهم

اس گروہ كو الگ طور پر ذكر كرنا، جبكہ گذشتہ آيت ميں بصورت كلى اسكى طرف اشارہ ہوچكا ہے ، اسكى خصوصيت اور خداتعالى كى طرف سے اسكى دلجوئي پر دلالت كرتا ہے_

۱۰_جہاد كا شوق اور اس ميں شركت كى آرزو مومنين كيلئے بڑى قدر و قيمت كى حامل ہے _

ولا على الذين اذامااتوك لتحملهم قلت لا اجد ما احملكم عليه

مندرجہ بالانكتہ اس چيز سے حاصل ہوتا ہے كہ خداتعالى نے اس گروہ كو اسكے جہاد كيلئے انتہائي شوق ركھنے كى وجہ سے خاص طور پر ذكر فرمايا ہے _

۱۱_ سپاہ اسلام كے امور كے ذمہ دار اور ان كو چلانے والے پيغمبراكرم(ص) تھے _اتوك لتحملهم قلت لا اجد

چونكہ مومنين جہاد كے مختلف مسائل كيلئے پيغمبر(ص) كى طرف رجوع كرتے تھے اس سے مندرجہ بالا نكتہ حاصل ہوتا ہے _

۱۲_ حسن بصرى كہتے ہيں پيغمبر(ص) نے فرمايا :''لقد خلفتم با لمدينه اقواما ما انفقتم من نفقة ولا قطعتم وادياً ولا نلتم من عدوّ ليلا الا و قد شركو كم فى الاجر ثم قرء ''ولا على الذين اذا ما اتوك ...'' ، يقيناً تم لوگ ايسے گروہوں كو مدينے ميں چھوڑ كرآئے ہو كہ تم نے جس چيز كو بھى ( جنگ ،) كيلئے خرچ كيا ہے اور جو بھى وادى تم نے عبور كى ہے اورتم نے دشمن كوجو بھى آسيب پہنچا ہے اسكے اجر ميں وہ تمہارے ساتھ شريك ہيں پھر آپ نے اس آيت شريفہ كى

۲۵۷

تلاوت فرمائي اور ''نيز ان لوگوں كيلئے بھى كوئي حرج نہيں ہے جو تيرے پاس اس غرض سے آئے كہ تو انہيں سوار كرے (اور جہاد كيلئے بھيجے) اور جب تو نے كہا ميرے پاس سوارى نہيں ہے كہ تمہيں سوار كرسكوں تو اس حالت ميں واپس پلٹے كہ جنگ كيلئے كچھ خرچ نہ كرسكنے كى وجہ سے انكى آنكھوں سے آنسوؤں كا سيلاب جارى تھا''_(۱)

آرزو :جہاد كى آروز كى قدر و قيمت ۱۰

اسلام :صدر اسلام كى تاريخ ۳،۴،۶،۷

جہاد:اس سے محروم رہنا ۷; اس سے معذور لوگ ۱،۱۲;اس سے معذور لوگوں كى دلجوئي ۹;اسكے احكام ۱،۱۲; اسكے انتظامات كى ذمہ دارى ۲;جہاد صدر اسلام ميں ۲

خدا تعالى :اسكا دلجوئي كرنا ۹

روايت ۱۲

شوق:شوق جہاد كى قدر و قيمت ۱۰

غزوہ تبوك:اس سے محروميت ۷; اس سے معذور لوگوں كا شوق ۶; اس سے معذور لوگوں كا غم و اندوہ ۷;اس سے معذور لوگوں كا گريہ ۷; اس كا قصہ ۴،۶; اس ميں جنگى وسائل كا محدور ہونا ۴

مجاہدين :انكى ذمہ دارى ۲; فقير مجاہدين اور غزوہ تبوك ۶; فقير مجاہدين كى دلجوئي ۹

محمد(ص) :آپ(ص) اور غزوہ تبوك ۴; آپ(ص) كى ذمہ دارى ۱۱آپ (ص) كى كمان ۱۱

مدينہ :مدينہ سے تبوك كا فاصلہ ۸

مسلمان لوگ :صدر اسلام كے مسلمانوں كا فقر ۵

مومنين :انكى اقدار ۱۰; فقير مومنين اور جہاد ۱; فقير مومنين اور حضرت محمد (ص) ۳

____________________

۱) الدر المنثور ج ۴ ص ۲۶۳_

۲۵۸

آیت ۹۳

( إِنَّمَا السَّبِيلُ عَلَى الَّذِينَ يَسْتَأْذِنُونَكَ وَهُمْ أَغْنِيَاء رَضُواْ بِأَن يَكُونُواْ مَعَ الْخَوَالِفِ وَطَبَعَ اللّهُ عَلَى قُلُوبِهِمْ فَهُمْ لاَ يَعْلَمُونَ )

الزام ان لوگوں پر ہے جو غنى اور مالدار ہو كر بھى اجازت طلب كرتے ہيں اور جاہتے ہيں كہ پسماندہ لوگوں ميں شامل ہو جائيں اور خدا نے ان كے ولوں پر مہر لگادى ہے اور اب كچھ جاننے والے نہيں ہيں _

۱_ جہاد سے گريز كرنے كا گناہ اور سزا صرف ان لوگوں كو ہے جو توانمندى كے باوجود اس سے روگردانى كرتے ہيں _

انماالسبيل على الذين يستئذنونك و هم اغنياء

۲_ بعض بڑے اور توانمند لوگوں كى طرف سے پيغمبر اكرم (ص) سے اجازت ليكر جنگ تبوك ميں شركت نہ كرنے كى كوشش_الذين يستئذنونك و هم اغنياء

۳_ توانمند اور بڑے لوگوں كا جنگ سے گريز كرنے كيلئے عاجز افراد كے برابر ہونے كى ذلت كو قبول كرنا_

و هم اغنياء رضوا بان يكونوا مع الخوالف

۴_ خدا تعالى كى طرف سے صدر اسلام كے ان اغنياء اور قدرتمند افراد كى تحقير اور مذمت جو جہاد سے روگردانى كرتے تھے_

انما السبيل على الذين و هم اغنياء رضوابان يكونوا مع الخوالف

۵_ دولت و ثروت اور توانمندى ،انسان كے جہاد سے روگردانى كرنے ، ذلت كو قبول كرنے اور آرام طلبى كا سبب ہے_*يستئذنونك و هم اغنياء

۲۵۹

۶_ خدا تعالى كى طرف سے جہاد كا شوق ركھنے والے تہى دست افراد كى دلجوئي كے مقابلے ميں جنگ سے گريز كرنے والے ثروت مند لوگوں كى مذمت _و لا على الذين اذا انما السبيل على الذين

۷_ جہاد سے گريز اور ذلت كو قبول كرنے والوں كے دلوں پر مہريں لگى ہوئي ہيں _

رضوابان يكونوا مع الخوالف و طبع الله على قلوبهم

۸_ جہاد والى ذمہ دارى سے گريز كرنے كا گناہ انسان كے دل پر مہر لگنے كاپيش خيمہ ہے_

رضوابان يكونوا مع الخوالف و طبع الله على قلو بهم

مندرجہ بالا نكتہ اس احتمال كى بناء پر ہے كہ طبع قلب ( مہر لگنا ) منافقين كے خائنانہ اعمال كا معلول ہونہ اسكى علت_

۹_ گناہ اور جہادسے گريز كے نتيجے ميں انسان كے دل پر مہر لگ جانا اسكے حقائق كى صحيح شناخت سے عاجز ہو جانے كا سبب ہے_و طبع الله على قلوبهم فهم لا يعلمون

۱۰_ جہاد سے گريز كرنے والے توانمند افراد حق كو قبول نہ كرنے كى خصلت ميں گرفتار ہو جاتے ہيں _

الذين يستئذنونك و هم اغنيائ طبع الله على قلوبهم فهم لا يعلمون

۱۱_ قدروقيمت كا غلط اندازہ لگانا اور عاجزافراد كى ہمنشينى كوجہاد ميں شركت كرنے پر ترجيح دينا جہالت اور بے سمجھى كا نتيجہ ہے_رضوابان يكونوا مع الخوالف و طبع الله على قلوبهم فهم لا يعلمون

مندرجہ بالا نكتہ ا س بنا پر ہے كہ دل پر مہر لگنا اور عدم علم، جہاد سے گريز كرنے والوں كے موقف كا عامل ہو _

۱۲_ معاشرے ميں دوسروں كى نسبت قدرت مند لوگوں پر زيادہ ذمہ دارى عائد ہوتى ہے_يستئذنونك و هم اغنياء

چونكہ جہاد سے گريز كرنے والوں كى ان كے توانمند ہونے كى وجہ سے مذمت كى گئي ہے اوروہ اس وجہ سے مورد مواخذہ قرار پائے ہيں ،اس سے مندرجہ بالا نكتہ حاصل ہو تا ہے_

۱۳_ علم و معرفت كا بارگاہ الہى ميں قدر و قيمت ركھنا اور انسان كى بلندى مرتبہ كا معيار ہونا_فهم لا يعلمون

آرام طلبى :اس كا پيش خيمہ۵

اقدار :ان كا معيار ۱۳

۲۶۰

ثروت :اس كے آثار ۵

ثروتمند لوگ :انكى ذمہ دارى ۱۲;ثروتمند لوگ اور غزوہ تبوك ۲;گريز كرنے والے ثروت مند لوگ ۱،۱۰; گريز كرنے والے ثروتمند لوگوں كى تحقير ۴; گريز كرنے والے ثردتمند لوگوں كى ذلت ۳; گريز كرنے والے ثروتمند لوگوں كى مذمت ۴،۶

جہاد:اس سے گريز كرنے كا پيش خيمہ ۵; اس سے گريز كرنے كا گناہ ۱،۸; اس سے گريز كرنے كى سزا ۱;اس سے گريز كرنے كے آثار ۸،۹; اس سے گريز كرنے والوں كا حق كو قبول نہ كرنا ۱۰;اس سے گريز كرنے والوں كى تحقير ۴; اس سے گريز كرنے والوں كى ذلت ۳،۷; اس سے گريز كرنے والوں كے دلوں پر مہر لگنا ۷;اس سے معذور لوگوں كى ہمنشيني۱۱; اس كا شوق ركھنے والوں كى دلجوئي ۶;

جہالت :اسكے آثار ۱۱

خدا تعالى :اس كا دلجوئي كرنا ۶; اسكى طرف سے مذمت ۴،۶

دل :اس پر مہر لگنے كا پيش خيمہ ۸،۹;اس پر مہر لگنے كے آثار ۹

ذلت:اس كا پيش خيمہ۵

شناخت :اسكے موانع ۹

عقل:بے عقلى كے آثار ۱۱

علم :اسكى قدر و قيمت ۱۳

غزوہ تبوك :اس سے گريز كرنے والے اور حضرت محمد (ص) ۲

قدر وقيمت كا اندازہ لگانا :قدر و قيمت كا غلط اندازہ لگانے كے عوامل ۱۱

گناہ :اسكے آثار ۸،۹

۲۶۱

آیت ۹۴

( يَعْتَذِرُونَ إِلَيْكُمْ إِذَا رَجَعْتُمْ إِلَيْهِمْ قُل لاَّ تَعْتَذِرُواْ لَن نُّؤْمِنَ لَكُمْ قَدْ نَبَّأَنَا اللّهُ مِنْ أَخْبَارِكُمْ وَسَيَرَى اللّهُ عَمَلَكُمْ وَرَسُولُهُ ثُمَّ تُرَدُّونَ إِلَى عَالِمِ الْغَيْبِ وَالشَّهَادَةِ فَيُنَبِّئُكُم بِمَا كُنتُمْ تَعْمَلُونَ )

يہ تخلف كرنے والے منافقين تم لوگوں كى واپسى پرطرح طرح كے عذر بيان كريں گے تو آپ كہہ ديجئے كہ تم لوگ عذر نہ بيان كرو ہم تصديق كرنے والے نہيں ہيں اللہ نے ہميں تمھارے حالات بتادئے ہيں _وہ يقينا تمھارے اعمال كو ديكھ رہا ہے اور رسول بھى ديكھ رہا ہے اس كے بعد تم حاضر و غيب كے عالم خدا كى بارگاہ ميں واپس كئے جاؤگے اور وہ تمھيں تمھارے اعمال سے باخبر كرے گا _

۱_ خدا تعالى كا خبر دينا كہ جنگ سے گريز كرنے والے قدرتمند لوگ ، جنگ تبوك سے مومنين كى واپسى پر بہانے تراشيں گے_يعتذرون اليكم اذا رجعتم اليهم

۲_ صدر اسلام كے مومنين كو جنگ تبوك سے گريز كرنے والے توانمند افراد كو مسترد كرنے اور ان كے بہانوں كو بے اثر شمار كرنے كا حكم _قل لا تعتذروا لن نؤمن لكم

۳_ خدا تعالى چاہتا ہے كہ مومنين اور انكا رہبر ، جہاد سے گريز كرنے والے توانمند لوگوں كے بہانوں پر اعتماد نہ كريں _

قل لا تعتذورا لن نؤمن لكم

۴_ پيغمبر اكرم(ص) كا و حى كے ذريعے مستقبل اور غيبى امور سے مطلع ہونا _يعتذرون اليكم اذا رجعتم

۵_ منافقين كى خيانتوں اور دغابازيوں كے ايك گوشے پر توجہ كا لازمہ يہ ہے كہ كبھى بھى ان پر اعتماد نہ كيا جائے_

لن نؤمن لكم قد نبا نا الله من اخباركم

مندرجہ بالا نكتہ اس بنا پر ہے كہ '' من اخباركم '' ميں ''من'' تبعيض كيلئے ہو اور '' لن نؤمن '' ميں '' لن '' ابدى نفى كيلئے ہو _

۶_( جہاد و غيرہ جيسے) اجتماعى فرائض سے تخلف كرنے والوں كے مقابلے ميں موقف اختيار كرنا پيغمبر(ص) اور اسلامى معاشرے كے رہبر كى ذمہ دارى ہے_يعتذرون اليكم قل لا تعتذرو

مندرجہ بالا نكتہ اس بات سے حاصل ہوتا ہے كہ پہلے سب مومنين كو مخاطب كيا گيا ہے ليكن موقف كے اعلان كى ذمہ دارى صرف پيغمبر اكرم(ص) - كو سونپى گئي ہے_

۲۶۲

۷_ جہاد سے گريز كرنے والوں كيلئے توبہ كے دروازے كا كھلا ہونا، باوجود اس كے كہ مومنين كو ان كے عذر قبول نہ كرنے كا حكم ہے_*لن نؤمن لكم و سيرى الله عملكم و رسوله

ہو سكتا ہے جملہ '' سيرى اللہ ...'' اس جہت كو بيان كرنے كيلئے ہو كہ اگر چہ مومنين كو جہاد سے گريز كرنے والوں كے بہانوں پر توجہ نہيں دينى چاہيے ليكن اس كا مطلب يہ نہيں ہے كہ ان كيلئے توبہ كا اب كوئي راستہ نہيں ہے بلكہ انكى توبہ كا دارو مدار ان كى آئندہ كى كار كردگى پر ہے كہ جس پر خدا و پيغمبر(ص) ناظر ہوں گے_

۸_ انسان كا عمل اسكے باطن اور ايمان كى حقيقت كو واضح كرتا ہے_و سيرى الله عملكم و رسوله

اس آيت كريمہ سے پتا چلتا ہے كہ لوگوں كے زبانى دعووں كا كوئي اثر نہيں ہے اور جس چيز پر فيصلے كا دارو مدار ہے وہ انكى آئندہ كى كاركردگى ہے كہ جس پر خدا و رسول(ص) ناظر ہوں گے _

۹_ خدا تعالى كا خبر دينا كہ جنگ تبوك سے گريز كرنے والوں كے عذر بے بنياد ہيں كيونكہ آئندہ بھى انكى يہى حالت اور جنگ سے گريز جارى رہے گا _قل لا تعتذروا لن نؤمن لكم سيرى الله عملكم

ہو سكتا ہے جملہ '' سيرى اللہ '' گريز كرنے والوں كے عذر كے قبول نہ ہونے كى علت كا بيان ہو يعنى مستقبل ميں انكى منفى كاركردگى انكى معذرت كے نادرست ہونے كى بہترين دليل ہوگى _

۱۰ _ خدا تعالى كى طرف سے جہاد سے گريز كرنے والے توانمند افراد كو ان كے اس گريز كے جارى رہنے كى صورت ميں مزيد رسوائي كے امكان كى دھمكى _

و سيرى الله عملكم و رسوله

ہو سكتا ہے جملہ'' سيرى الله عملكم و رسوله '' جنگ سے گريز كرنے والوں كو مستقبل ميں انكى اس غلط روش سے باز ركھنے كيلئے تنبيہ ہو _

۱۱_ اسلامى نظام كے رہبر كيلئے، منافقين اور اجتماعى ذمہ داريوں سے گريز كرنے والے عناصر كى سرگرميوں پر كڑى نظر ركھنا ضرورى ہے_و سيرى الله عملكم و رسوله

نظارت كا خدا و رسول كے ساتھ مختص ہونا ،باوجود اس كے كہ گريز كرنے والوں كى سرگرميوں كو سب لوگ ديكھيں گے ، شايد اس وجہ سے ہو كہ انكى نظارت كا ان كے ساتھ عملى سلوك كرنے ميں بنيادى كردار ہے_

۲۶۳

قابل ذكر ہے كہ مندرجہ بالا نكتہ '' رسولہ'' سے الغاء خصوصيت كرنے اور اسے پيغمبر (ص) كے اجتماعى مقام تك تعميم دينے كى بنا پر ہے_

۱۲_ پيغمبراكرم (ص) كا وحى اور ہدايت الہى كے سائے ميں گريز كرنے والوں كے پوشيدہ اعمال سے آگاہ ہونا _

و سيرى الله عملكم و رسوله

نظارت اور ديكھنے كا صرف خدا و رسول كى طرف منسوب ہونا بتاتاہے كہ ممكن ہے گريز كرنے والوں كے اعمال دوسروں پر مخفى رہيں _

قابل ذكر ہے كہ '' اللہ '' اور '' رسولہ'' كے در ميان '' عملكم '' كا فاصلہ ، ہو سكتا ہے اس بات كى طرف اشارہ كرنے كيلئے ہو كہ پيغمبر (ص) كا علم خدا تعالى كے علم كے طول ميں ہے اور اس كا پر تو ہے_

۱۳_ انسان كا اس بات كى طرف متوجہ ہونا كہ اسكے اعمال خدا و رسول كى زير نگرانى ہيں اسے گريز كرنے اور غلط روش سے بچاتا ہے_و سيرى الله عملكم و رسوله

خدا و رسول كى نگرانى كى ياد دہانى ظاہرا گريز كرنے والوں كو انحراف اور غلط روش سے دور كرنے كيلئے ہے_

۱۴_ جزيرة العرب ميں دين كى حكمرانى كى بنيادوں كو مزيد محكم كرنا جہاد اور جنگ تبوك ميں مومنين كى كاميابى كے سائے ميں ہے_يعتذرون اليك اذا رجعتم اليهم

اس چيز كو مد نظر ركھتے ہوئے كہ يہ آيات جنگ تبوك كے بارے ميں ہيں كہ جس ميں مسلمانوں كو كاميابى ہوئي اور خدا تعالى كا يہ فرمانا كہ اس كامياب جنگ سے واپس پلٹنے پر جنگ سے گريز كرنے والے بہانے تلاش كريں گے كہا جاسكتا ہے كہ اسكى وجہ صرف ان كا اپنے اندر ذلت و كمزورى اور مومنين ميں قدرت و طاقت كا احساس كرنا تھا_

۱۵_ آخر كار سب انسانوں كو جبراً اس خدا كى بارگاہ ميں پلٹنا ہے جو ظاہر و مخفى سے آگاہ ہے_

ثم تردون الى عالم الغيب والشهادة_

'' تردون'' كا مجہول لانا ہو سكتا ہے جبرى واپسى

۲۶۴

كى طرف اشارہ ہو _

۱۶_ بارگاہ خدا وندى ميں غيب و شہود اور مخفى و آشكار برابر ہيں _عالم الغيب و الشهادة

۱۷_ انسان كا بارگاہ خداوندى ميں اپنى جبرى واپسى كى طرف متوجہ رہنا اس كيلئے ايك تنبيہ ہے_

ثم تردون الى فينبئكم بما كنتم تعملون

۱۸_ خدا تعالى كى طرف سے گريز كرنے والوں اور منافقين كو رسوائي اور آخرت ميں ان كے اسرار كے افشاء ہونے كى دھمكى _فينبئكم بما كنتم تعملون

۱۹_ انسان اپنى ہر حركت اور روش كا ذمہ دار اور قيامت كے دن اس كا جواب دہ ہے_فينبئكم بما كنتم تعملون

۲۰ _ انسان كى دنياوى خلاف ورزيوں كا آخرت ميں ظاہر ہو جانا اس كيلئے دشوار اور ناخوشآيند ہے_

فينبئكم بما كنتم تعملون

خدا تعالى كا اس چيز كى دھمكى دينا انسان كى اس سے پريشانى كا پتا ديتا ہے_

۲۱_ قيامت ، انسان كے بارگاہ خدا ميں حاضر ہونے، اپنے سب كاموں سے آگاہ ہونے عدالت كے كٹہرے ميں كھڑے ہونے اور اس كے انجام كے معين ہونے كا دن _ثم تردون الى عالم الغيب و الشهادة فينبئكم بما كنتم تعملون

۲۲_ امام صادق (ع) سے اللہ تعالى كے فرمان'' عالم الغيب و الشهادة '' كے بارے ميں روايت كى گئي ہے :''الغيب ما لم يكن والشهادة ما قد كان'' غيب وہ ہے جو معرض وجود ميں نہيں آيا اور شہادت وہ ہے جو وجود ميں آچكا ہے_(۱)

اجتماعى كنٹرول :اس كا ذمہ دار۱۱;اسكے عوامل ۱۳

اسلام :صدر اسلام كى تاريخ ۱۴

افشا كرنا :آخرت ميں افشا كرنے كا سخت ہونا ۲۰; آخرت ميں افشا كرنے كا ناخوشايند ہونا ۲۰

انحراف :اسكے موانع ۱۳

انسان :

____________________

۱)معانى الاخبار ص ۱۴۶ ح ۱_ تفسير برہان ج ۲ ص ۱۵۱ح ۱_

۲۶۵

اس كا انجام ۱۵;اسكو تنبيہ ۱۷;اسكى اخروى بازپرس ۲۱; اسكى ذمہ دارى ۱۹

ايمان :اسكى علامات ۸

ثروتمند لوگ:گريز كرنے والے ثروتمند لوگوں كا عذر پيش كرنا ۱،۳;گريز كرنے والے ثروتمند لوگوں كو دھمكى ۱۰ ; گريز كرنے والے ثروتمند لوگوں كى رسوائي ۱۰

جزيرة العرب :اسكى تاريخ ۱۴; اس ميں دين كى حكمرانى ۱۴

جہاد :اس سے گريز كرنے والوں كا عذر پيش كرنا ۳; اس سے گريز كرنے والوں كو دھمكى ۱۰،۱۸; اس سے گريز كرنے والوں كى اخروى رسوائي ۱۸;اس سے گريز كرنے والوں كى توبہ كا قبول ہونا ۷; اس سے گريز كرنے والوں كى رسوائي ۱۰;اس سے گريز كرنے والوں كے رازوں كا افشاء كرنا ۱۸;اس سے گريز كرنے والوں كے عذر كو مسترد كرنا ۷

خدا تعالى :اس كا علم ۱۷; اس كا علم غيب ۱۶; اسكى دھمكياں ۱۰،۱۸; اسكى نظارت ۱۳;اسكى ہدايت كے آثار ۱۲; اسكے علم كى خصوصيات ۱۶;اس كے نواہى ۳

خدا تعالى كى طرف پلٹنا :اسكا حتمى ہونا ۱۵

دينى راہنما :انكى ذمہ دارى ۳،۶،۱۱;دينى راہنما اور گريز كرنے والے ۳،۶

روايت ۲۲

شناخت :اس كا ذريعہ ۸

شہود:اس سے مراد ۲۲

عمل :اسكے آثار ۸

غزوہ تبوك :اس سے گريز كرنے والوں كا عذر پيش كرنا ۱،۲; اس سے گريز كرنے والوں كے عذر كا مسترد ہونا ۹; اس سے گريز كرنے والوں كے گريز كا دائمى ہونا ۹;اس ميں كاميابى كے آثار ۱۴

غيب :اس سے مراد ۲۲

قرآن كريم:اسكى پيشين گوئياں ۱،۹

قيامت :اسكى خصوصيات ۲۱;اس ميں بازپرس ۱۹; اس ميں

۲۶۶

حقائق كا ظاہر ہونا ۲۱

محمد(ص) :آپ(ص) اور جہاد سے گريز كرنے والے ۶; آپ(ص) اور گريز كرنے والے ۱۲;آپ (ص) كا علم غيب ۴،۱۲; آپ (ص) كى ذمہ دارى ۶; آپ (ص) كى نظارت ۱۳; آپ (ص) كى ہدايت ۱۲

منافقين :ان پر اعتمادنہ كرنے كے عوامل ۵;انكو دھمكى ۱۸; انكى اخروى رسوائي ۱۸;ان كے راز كا افشاء كرنا ۱۸

مؤمنين :انكى ذمہ دارى ۳،۷;صدر اسلام كے مومنين اور گريز كرنے والے ثروتمند لوگ۲; صدر اسلام كے مومنين كى ذمہ دارى ۲; مومنين اور جہاد سےگريز كرنے والے ۳

نافرمانى :اسكے موانع ۱۳

وحى :اس كا كردار ۴،۱۲

ياددہانى :اعمال پر نظر ركھنے والوں كى ياددہانى كے اثرات ۱۳;خدا تعالى كى طرف پلٹ كر جانے كى ياددہانى كرنا ۱۷;گريز كرنے والوں كے عمل كى ياددہانى كى اہميت ۱۱; منافقين كى خيانت كى ياددہانى كے اثرات ۵; منافقين كى سازشوں كى ياددہانى كے اثرات ۵

آیت ۹۵

( سَيَحْلِفُونَ بِاللّهِ لَكُمْ إِذَا انقَلَبْتُمْ إِلَيْهِمْ لِتُعْرِضُواْ عَنْهُمْ فَأَعْرِضُواْ عَنْهُمْ إِنَّهُمْ رِجْسٌ وَمَأْوَاهُمْ جَهَنَّمُ جَزَاء بِمَا كَانُواْ يَكْسِبُونَ )

عنقريب بہ لوگ تمھارى واپسى پر خدا كى قسم كھائيں گے كہ تم ان سے در گذر كردو تو تم كنارہ كشى اختيار كر لو يہ مجسمہ خباثت ہيں _ ان كاٹھكانا جہنم ہے جو ان كے كئے كى صحيح سزا ہے _

۱_ جنگ تبوك سے گريز كرنے والے منافقين كا جھوٹى قسم كھانا تا كہ مومنين ان كے اس كام سے در گزر كر ديں اور ان كے درپے نہ ہوں _سيحلفون بالله لكم اذا انقلبتم اليهم لتعرضو

۲۶۷

عنهم

۲_ مومنين كے جہاد ميں كاميابى كے ساتھ واپسى كے بعد جنگ تبوك سے گريز كرنے والے ( منافقين ) كا ذلت اور ناتوانى ميں گرفتار ہو جانا _سيحلفون بالله لكم اذا انقلبتم

۳_ منافقين كا اپنے برے كردار كو پنہان كرنے كيلئے معنوى اقدار سے غلط استفادہ كرنا _سيحلفون بالله لكم اذا انقلبتم

۴_ جنگ تبوك سے گريز كرنے والے ( منافقين ) جہاد سے واپس آنے والے مومنين كى تنقيد كا نشانہ تھے اور مومنين ان كے درپے تھے_سيحلفون بالله لتعرضو

۵_ جہاد كرنے والے مومنين كى طرف سے منافقين اور صدر اسلام كے جہاد سے گريز كرنے والوں كو نظر انداز كرنا اور انكا تنہا ہو جانا ان كيلئے ناقابل برداشت سزا تھي_سيحلفون بالله لتعرضوا عنهم

منافقين كا قسم كھانا تا كہ مومنين اس سے چشم پوشى كرليں ان كيلئے عرصہ حيات كے تنگ ہو جانے كى دليل ہے_

۶ _ خدا تعالى كى طرف سے مومنين كو جنگ سے گريز كرنے والے منافقين كى جھوٹى قسموں سے متا ثر نہ ہونے كى ہدايت _

فاعرضوا عنهم

۷_ منافقين اور جہاد سے گريز كرنے والوں سے روگردانى كرنا اور انہيں معاشرے ميں مسترد كرنا اور تنہا كردينا ضرورى ہے_فاعرضوا عنهم

۸_ جہاد سے گريز كرنے والے منافقين آلودگى اور پليدى كا مظہر ہيں _انهم رجس

'' انہم ذو رجس '' كے بجائے '' انہم رجس'' مبالغہ كو بيان كر رہا ہے_

۹_ مومنين كو ہر قسم كى پليدى ( مادى اور معنوى ) سے اجتناب كرنے اور اس كا مقابلہ كرنے كا حكم _انهم رجس

''رجس'' ( پليد ہونا ) منافقين سے اعراض كے واجب ہونے كى علت كے طور پر ذكر كيا گيا ہے اس كا مطلب يہ ہے كہ اصولى طور پر ہر قسم كى پليدگى سے اجتناب كرنا ضرورى ہے_

۱۰_ جہاد سے گريز كرنے والے منافقين كى شديد پليدگى ان سے روگردانى اور اعراض كرنے كے وجوب كا معيار ہے_

فاعرضوا عنهم انهم رجس

'' انہم رجس'' اعراض كے حكم كى علت كا بيان ہے_

۲۶۸

۱۱ _ جہاد سے گريز كرنا اور جھوٹى قسميں كھانا منافقت اور پليدگى كى علامت ہے_يعتذرون اليكم سيحلفون بالله انهم رجس

۱۲_ جہاد سے گريز كرنے والے منافقين كا آخرى انجام اور ٹھكانا جہنم ہے_ما واهم جهنم

۱۳_منافقين كا پليد اور دوزخى ہونا ان كے اپنے مسلسل ناشائستہ اعمال كا نتيجہ ہے_

انهم رجس و ما واهم جهنم جزاء بما كانوا يكسبون

۱۴_ دوزخ ان لوگوں كا آخرى انجام اور ٹھكانا ہے جو پليدى كا مظہر ہيں _انهم رجس و ما واهم جهنم

احكام :۱۰انكى تشريع كا معيار ۱۰

اسلام :صدر اسلام كى تاريخ ۱،۲،۴

اقدار:ان سے سوء استفادہ كرنا ۳

پليدگى :اس سے اجتناب ۹; اس كا مقابلہ كرنا ۹; اسكى نشانياں ۸،۱۱

پليد لوگ:انكا انجام ۱۴;يہ لوگ جہنم ميں ۱۴

جہاد:اس سے گريز كرنا ۱۱; اس سے گريز كرنے والوں سے اعراض كا فلسفہ ۱۰;اس سے گريز كرنے والوں سے اعراض كا واجب ہونا ۱۰;اس سے گريز كرنے والوں سے اعراض كرنے كى اہميت ۷; اس سے گريز كرنے والوں سے متاثر ہونا ۶; اس سے گريز كرنے والوں كا انجام ۱۲; اس سے گريز كرنے والوں كا پليد ہونا ۸،۱۰ ;اس سے گريز كرنے والوں كو نظر انداز كرنا ۵،۷; اس سے گريز كرنے والوں كى قسم كى پروا نہ كرنا ۶;اس سے گريزكرنے والوں كے جھوٹ سے بے اعتنائي كرنا ۶; اس سے گريز كرنے والے جہنم ميں ۱۲

جہنمى لوگ :۱۲،۱۴

خدا تعالى :اسكى ہدايات ۶

غزوہ تبوك :اس سے گريز كرنے والوں سے درگزر كرنا ۱;اس سے گريز كرنے والوں كى ذلت ۲; اس سے گريز كرنے والوں كى قسم ۱; اس سے گريز كرنے والوں كى مذمت ۴; اس سے گريز كرنے والوں

۲۶۹

كے ساتھ عملى سلوك ۱،۴; اس سے گريز كرنے والے اور مومنين ۱;اس ميں كاميابى كے اثرات ۲

قسم :جھوٹى قسم ۱،۱۱

منافقت:اسكى نشانياں ۱۱

منافقين :ان سے اعراض كا فلسفہ ۱۰ ; ان سے اعراض كا واجب ہونا ۱۰;ان سے اعراض كرنے كى اہميت ۷; ان سے متاثر ہونا ۶; انكا انجام ۱۲; ان كا پليد ہونا ۸،۱۰; انكا سوء استفادہ كرنا ۳; ان كے پليد ہونے كے عوامل ۱۳;ان كے ناپسنديدہ عمل كے آثار ۱۳; انہيں نظر انداز كرنا ۵،۷;صدر اسلام كے منافقين كى قسم ۱; يہ اور معنوى اقدار ۳; يہ اور ناپسنديدہ عمل كو چھپانا ۳; يہ لوگ جہنم ميں ۱۲،۱۳

مومنين :انكو نصيحت ۶; انكى شرعى ذمہ دارى ۹; يہ اور جہاد سے گريز كرنے والے ۵; يہ اور صدر اسلام كے منافقين ۵; يہ اور غزوہ تبوك سے گريز كرنے والے ۴

واجبات :۱۰

آیت ۹۶

( يَحْلِفُونَ لَكُمْ لِتَرْضَوْاْ عَنْهُمْ فَإِن تَرْضَوْاْ عَنْهُمْ فَإِنَّ اللّهَ لاَ يَرْضَى عَنِ الْقَوْمِ الْفَاسِقِينَ )

يہ تمھارے سامنے قسم كھا تے ہيں كہ تم ان سے راضى ہو جاؤتو اگر تم راضى بھى ہو جاؤ توخدا فاسق قوم سے راضى ہونے والا نہيں ہے _

۱_ جہاد كرنے والے مومنين كو راضى كرنے كيلئے جنگ تبوك سے گريز كرنے والے قدرتمند لوگوں كا قسميں كھانا_

يحلفون لكم لترضوا عنهم

۲_خداتعالى كى طرف سے مومنين كو منافقين كى رياكاري اور جھوٹى قسموں سے متأثر ہونے سے خبرداركرنا_

فان ترضوا عنهم فان الله لايرضى عن القوم الفاسقين

۳_ جہاد كرنے والے مومنين كا جنگ تبوك سے گريز كرنے والے ( منافقين ) سے ناخوش ہونا _

۲۷۰

يحلفون لكم لترضوا عنهم

۴_ صدر اسلام كے گريز كرنے والے منافقين كيلئے مومنين كو راضى كرنے كى اہميت _يحلفون لكم لترضوا عنهم

۵_ اپنے اہداف كو حاصل كرنے كيلئے جھوٹى قسميں كھانا منافقين كى روش ہے_سيحلفون بالله يحلفون لكم

۶_ منافقين كے مومنين كو راضى كر لينے كا لازمہ خدا تعالى كا ان سے راضى ہو جانا نہيں ہے_

فان ترضوا عنهم فان الله لا يرضى عن القوم الفاسقين

۷_ انسان كيلئے رضائے الہى كو اہميت دينا ضرورى ہے نہ صرف لوگوں كو راضى كرنا _فان ترضوا عنهم فان الله لا يرضى عن القوم الفاسقين

۸_ فسق ( فرامين الہى كى مخالفت كرنا ) خدا تعالى كے انسان سے راضى اور خوش ہونے سے مانع ہے_

فان الله لا يرضى عن القوم الفاسقين

۹_ منافقين اور جہاد سے گريز كرنے والے قدرتمند لوگ فاسق اور خدا كى رضاسے محروم ہيں _

يحلفون لا يرضى عن القوم الفاسقين

اسلام :صدر اسلام كى تاريخ ۳

جہاد :اس سے گريز كرنے والوں كا فاسق ہونا ۹; اس سے گريز كرنے والوں كا محروم ہونا ۹

خدا تعالى :اس كا خبر دار كرنا ۲;اس كى رضا كى اہميت ۷; اسكى رضا كے عوامل ۶; اسكى رضاكے موانع ۸

خدا كى رضا:اس سے محروم لوگ ۹

غزوہ تبوك :اس سے گريز كرنے والوں كا جھوٹ بولنا ۱; اس سے گريز كرنے والوں كى قسم ۱;اس سے گريز كرنے والے ; اسكے مجاہدين كى ناخشنودي۳

فاسقين: ۹

فسق:اسكے آثار ۸

قسم :جھوٹى قسم ۱،۲،۵

لوگ:انكے راضى ہونے كى قدر و قيمت ۷

۲۷۱

منافقين :ان سے متاثر ہونا ۲; انكا فسق ۹;انكى ريا كارى ۲; انكى قسم ۲،۵; انكى محروميت ۹;ان كے ساتھ عملى سلوك كيسا ہو ۵; يہ اور مومنين كا راضى ہونا ۴،۶

مومنين :انكا راضى ہونا ۱; انكو خبر دار كرنا ۲;ان كے راضى ہونے كى اہميت ۴; يہ اور غزوہ تبوك سے گريز كرنے والے ۳

نافرمانى :خدا كى نافرمانى كے آثار ۸

آیت ۹۷

( الأَعْرَابُ أَشَدُّ كُفْراً وَنِفَاقاً وَأَجْدَرُ أَلاَّ يَعْلَمُواْ حُدُودَ مَا أَنزَلَ اللّهُ عَلَى رَسُولِهِ وَاللّهُ عَلِيمٌ حَكِيمٌ )

يہ ديہاتى كفر اور نفاق ميں بہت سخت ہيں اور اسى قابل ہيں كہ جو كتاب خدا نے اپنے رسول پر نازل كى ہے اس كے حدود اور احكام كو نہ پہچانيں اور اللہ خوب جاننے والا اور صاحب حكمت ہے_

۱_ زمان بعثت ميں جزيرة العرب كے باديہ نشين لوگ كفر و نفاق پر زيادہ ڈٹے ہوئے تھے اور حق بات كو قبول نہ كرنے ميں زيادہ سخت تھے_الاعراب اشد كفراً و نفاقا

۲_ زمان بعثت ميں جزيرة العرب كے باديہ نشين لوگ دينى ثقافت سے دور اور اتنے جاہل تھے كہ احكام الہى كى حدود كى صحيح شناخت نہ كرسكتے تھے_الاعراب اشد كفراً و نفاقاً و اجدر ان لا يعلموا حدود ما انزل الله

۳_ صاحبان تمدن و ثقافت كى نسبت اس سے دور رہنے والے بدؤوں كے كفر و نفاق كا شديد تر ہون

الاعراب اشد كفرا و نفاقا

۴_ كفر و نفاق كے درجے ہيں اور يہ كم اور زيادہ ہوتے ہيں _الاعراب اشد كفراً و نفاقا

۵_ انسان كے اديان الہى كے حقائق و معارف كى نسبت موقف اختيار كرنے ميں اجتماعى اور ثقافتى

۲۷۲

ماحول كا اثر _الاعراب اشد كفراً و نفاقا

۶_ خدا تعالى كى عالمانہ اور حكيمانہ آيات كے مقابلے ميں كفر و نفاق اختيار كرنا انسان كى جہالت اور پست ثقافت كى دليل ہے اگر چہ ظاہراً وہ متمدن ہى ہو_الاعراب اشد كفراً و نفاقاً و اجدرا لا يعلموا حدود ما انزل الله على رسوله و الله عليم حكيم

اگر چہ يہ آيت كريمہ ظاہراً باديہ نشين لوگوں كى كفر و نفاق والى خصلت كو متعارف كرا رہى ہے ليكن اسكے اس بيان سے كفر و نفاق اور پست ثقافت كے در ميان ايك قسم كا تلازم بھى ثابت ہو جاتا ہے_

۷_ حدود و احكام سے جاہل لوگ باديہ نشينوں كى طرح تمدن سے دور ہيں اگر چہ شہر ميں ہى رہتے ہوں _

الاعراب اجدر الا يعلموا حدود ما انزل الله

اس آيت كريمہ سے باديہ نشين ہونے اور احكام الہى كو نہ جاننے كے در ميان تلازم سمجھ ميں آتا ہے_

۸_ باديہ نشين ہونا اور اجتماعى ثقافت سے دور ہونا حدود و احكام الہى سے نا آگاہ ہونے كا پيش خيمہ ہے_

الاعراب و اجدر الا يعلموا حدود ما انز ل الله

۹_ تمدن و دانش سے دور ہونا ، اسلام كى نظر ميں قابل مذمت چيز ہے_الاعراب اشد و اجدر الا يعلمو

۱۰ _ معاشرتى علم و دانش اور ثقافت اگر اعلى ہو تو يہ حدود و احكام الہى كے گہرے ادراك اور انہيں قبول كرنے كا پيش خيمہ بنتے ہيں _الاعراب اجدر الا يعلموا حدود ما انزل الله

اس چيز كا بيان كرنا كہ باديہ نشين لوگ حدو دالہى كے ادراك سے دور ہيں اس معنى كى طرف اشارہ ہے كہ متمدن اور اہل دانش ہوناحدود الہى كى شناخت كا بہتر ذريعہ ہے_

۱۱_ متمدن اور صاحبان علم و ثقافت كى ذمہ دارى ان لوگوں كى نسبت زيادہ ہے جو باديہ نشين اور ثقافت سے دور ہيں _

الاعراب و اجدر الا يعلموا حدود ما انزل الله

آيت كريمہ كا لحن اگر چہ ديہاتى لوگوں كى توبيخ اور ڈانٹ ڈپٹ ہے ليكن كلمہ '' اجدر'' ايك جہت سے بتا تا ہے كہ انكى شرعى ذمہ دارى ان كے موقع و محل كى مناسبت سے ہلكى ہے اور اسكے مقابلے ميں شہرنشين اور متمدن لوگ علم و دانش كے بہتر و سائل ركھنے كى وجہ سے زيادہ ذمہ دار ہيں _

۱۲_ جہل اور لاعلمى كفر و نفاق كا اصلى سبب ہے_الاعراب اشد كفراً و نفاقاً و اجدر الا يعلمو

۲۷۳

مندرجہ بالا نكتہ'' اجدر الا يعلموا'' اور''اشد كفراً و نفاقاً '' كے آپس كے ارتباط سے حاصل ہوتا ہے_

۱۳_پيغمبراكرم (ص) پر نازل ہونے والے خدا تعالى كے حدود و احكام علم و حكمت كى بنياد پر ہيں _

حدود ما انزل الله على رسوله و الله عليم حكيم

۱۴_ خدا تعالى كى طر ف سے مومنين كو بيرونى دشمن (جنگ تبوك ميں رومى لوگ) كے خلاف كا مياب جنگ لڑنے كے بعدانہيں اپنے جوار ميں رہنے والے كفر پيشہ ديہاتى لوگوں كے خطرہ سے غافل نہ رہنے كى نصيحت _ *

الاعراب اشد كفراً و نفاقا

اس چيز كو مد نظر ركھتے ہوئے كہ اس سے پہلے والى آيات مومنين كى جنگ تبوك سے كامياب واپسى كے بارے ميں ہيں ، احتمال ہے كہ يہ آيت كريمہ مجاہد مومنين كو خبر دار كررہى ہو كہ اس كاميابى كے بعد امن كا احساس نہ كريں اور توجہ ركھيں كہ ان كے اطراف ميں رہنے والے جاہل اور كفر پر ڈٹے ہوئے باديہ نشين لوگ ان كيلئے سنجيدہ خطرہ ہيں _

۱۵_ پيغمبر اكرم (ص) كے زمانہ ميں جزيرة العرب كے لوگ دو گروہ تھے ديہاتى اور شہرى _الاعراب اشد كفراً و نفاق

۱۶_ خدا تعالى عليم ( بہت جاننے والا) اور حكيم ( حكمت والا) ہے_و الله عليم حكيم

احكام :احكام اور علم خدا ۱۳; ان سے جاہل ہونا ۷; ان سے جاہل ہونے كا پيش خيمہ ۸;انكى خصوصيات ۱۳; ان كے ادراك كا پيش خيمہ ۱۰;

اسلام :اسلام اور تمدن ۹; صدر اسلام كى تاريخ ۱۵

اسما و صفات :حكيم ۱۶; عليم ۱۶

باديہ نشين لوگ:انكا كفر ۳; انكا نفاق ۳; انكى خصوصيات ۳;انكى ذمہ دارى ۱۱

تشبيہ :باديہ نشينوں كے ساتھ تشبيہ ۷

تمدن:اسكى اہميت ۹

جزيرة العرب :اسكے باديہ نشين لوگ اور احكام ۲;اسكے باديہ نشينوں كا بے ثقافت و دانش ہونا ۲; اسكے باديہ

۲۷۴

نشينوں كا حق كو قبول نہ كرنا ۱; اسكے باديہ نشينوں كا كفر ۱; اسكے باديہ نشينوں كا نفاق ۱; اسكے باديہ نشينوں كى خصوصيات ۱،۲; اس ميں باديہ نشينوں كا ہونا ۱۵; اس ميں شہرى لوگوں كاہونا ۱۵

جہالت:اسكى مذمت ۹; اسكى نشانياں ۶;اسكے آثار ۱۲

حدود الہى :ان سے جاہل ہونا ۷; ان سے جاہل ہونے كا پيش خيمہ ۸; ان كى خصوصيات ۱۳

خدا تعالى :اسكى تنبيہ ۱۴

دين:اسكے درك كا ذريعہ ۱۰

ديہاتى ہونا :اسكے آثار ۸

شناخت:اسكے عوامل ۵

علم :اسكى اہميت ۹;اسكے آثار ۱۰

غزوہ تبوك :اس ميں كا ميابى ۱۴

كفر :آيات الہى كے ساتھ كفر كے آثار ۶;اسكے درجے ۳،۴; اسكے عوامل ۱۲

ماحول:اجتماعى ماحول كے اثرات ۵;علمى اور ثقافتى ماحول كے اثرات ۵

متمدن لوگ ۳

انكا نفاق ۱،۳; انكى ذمہ دارى ۱۱; غير متمدن لوگ ۳،۷;غير متمدن لوگوں كا كفر ۱،۳

موقف اختيار كرنا :اس ميں مؤثرعوامل ۵

مومنين :صدر اسلام كے مومنين اور باديہ نشين كافر ۱۴; صدر اسلام كے مومنين كو تنبيہ ۱۴

نفاق:اسكے آثار ۶; اسكے درجے ۳،۴; اسكے عوامل ۱۲

۲۷۵

آیت ۹۸

( وَمِنَ الأَعْرَابِ مَن يَتَّخِذُ مَا يُنفِقُ مَغْرَماً وَيَتَرَبَّصُ بِكُمُ الدَّوَائِرَ عَلَيْهِمْ دَآئِرَةُ السَّوْءِ وَاللّهُ سَمِيعٌ عَلِيمٌ )

انھيں اعراب ميں وہ بھى ہيں جو اپنے انفاق كو گھاٹا سمجھتے ہيں اور آپ كے بارے ميں مختلف گردشوں كا انتظار كيا كرتے ہيں تو خود ان كے اور پر برى گردش كى مار ہے اور اللہ خوب سننے والا اور جاننے والا ہے_

۱_عصر بعثت كے بعض پست ثقافت ديہاتى لوگ (زكات و صدقات ) كو تاوان سمجھتے تھے _

و من الاعراب من يتخذ ما ينفق مغرما

۲_ انفاق كو خسارہ شمار كرنا جہالت اور بے ثقافت ہونے كى علامت ہے_و من الاعراب من يتخذ ما ينفق مغرما

۳_ دينى معارف اور الہى اقدار سے جہالت اور انكا عدم ادراك انہيں برا سمجھنے اور ناروا شمار كرنے كا عامل ہے_

و اجدر الا يعلموا حدود ما انزل الله يتخذ ما ينفق مغرما

جملہ ( يتخذ ما ينفق مغرماً) ہو سكتا ہے اس چيز كا ايك نمونہ ہو جو سابقہ آيت ميں باديہ نشين لوگوں كى جہالت اور نادانى كے بارے ميں بطور كلى بيان كى گئي ہے_

۴_ عصر پيغمبر (ص) ميں واجب مالياتى حقوق اورانفاق كا موجود ہونا_

و من الاعراب من يتخذ ما ينفق مغرما ً و يتربص بكم الدوائر

جملہ(يتربص بكم الدوائر) بتا رہا ہے كہ باديہ نشين لوگ انفاق سے جان چھڑانے كيلئے كسى فرصت كے انتظار ميں تھے _ اس كا مطلب يہ ہے كہ وہ اپنے آپ كو اسكے ادا كرنے پر مجبور سمجھتے تھے_

۵_ بعض باديہ نشين لوگوں كا پيغمبر(ص) اور اسلامى حكومت كو مالى انفاق اور ٹيكس ادا كرنے سے ناراضى اور سخت برہم ہونا _

و من الاعراب و يتربص بكم الدوائر

۶_بعض باديہ نشين لوگ ٹيكس كى ادائيگى سے چھٹكاراپانے كيلئے پيغمبر (ص) اور مسلمانوں كے بلاؤں اورحادثات ميں گرفتار ہونے كى آرزو كرتے تھے_و من الاعراب من يتخذ ما ينفق مغرما ً و يتربص بكم الدوائر

۲۷۶

۷_ بعض لوگوں كى پيغمبر (ص) اور اسلام كے ساتھ دشمنى كى بنياد مادى اور مالى امور تھے_

يتخذ ما ينفق مغرما ً و يتربص بكم الدوائر

۸_ صدر اسلام كے بعض باديہ نشين لوگوں كا با دل نخواستہ اور جبرى انفاق كا اقدام كرنا _

و من الاعراب من يتخذ ما ينفق مغرما ً

۹_ باديہ نشين او ر انفاق سے گريزاں منافقين كا صدر اسلام كے مومنين كے مقابلے ميں كمزور موقف _

و من الاعراب و يتربص بكم الدوائر

مومنين كيلئے بلا اور بدبختى كى آرزو كرنا ( يتربص بكم الدوائر) انكى كمزورى كو بيان كررہا ہے كيونكہ اگر قدر تمند ہوتے تو تلوار كے زور پر اسلامى قوانين كے خلاف بغاوت كرديتے _

۱۰_ پيغمبر(ص) اور مومنين كيلئے بلاؤں اور بدبختى كى آرزو كرنے والوں پر خدا تعالى كى لعنت ہے اور خدا تعالى نے انہيں نظر انداز كيا ہے_يتربص بكم الدوائر عليهم دائرة السوء

جملہ''عليهم دائرة السوئ'' ظاہراً نفرين كررہا ہے نہ صرف مستقبل سے خبر دے رہا ہے _

۱۱_ خدا تعالى كا خبر دينا كہ باديہ نشين لوگ اپنى بدخواہيوں ميں خود مبتلا ہوں گے نہ پيغمبر (ص) اور مؤمنين _

يتخذ ماينفق مغرما و يتربص بكم الدوائر عليهم دائرة السوء

مندرجہ بالا نكتہ اس احتمال كى بنا پر ہے كہ جملہ (عليہم دائرة السوء ) مقام اخبار ميں ہو _

۱۲_ مومنين اور اسلام كيلئے بدبختى اور بلاؤں كى آروز كرنے والا خود اس ميں مبتلا ہوتا ہے_

يتربص بكم الدوائر عليهم دائرة السوء

آيت سے خصوصيت مورد كو ملغا كرنے سے مندرجہ بالا نكتہ حاصل ہوتا ہے_

۱۳_ خدا تعالى سميع ( سننے والا ) اور عليم ( جاننے والا) ہے_و الله سميع عليم

۱۴_ خدا تعالى كي، ہر ظاہر و مخفى بدگوئي اور منافقين كى اسلام و مومنين كى نسبت پنہان بدخواہى سے گہرى آگاہى _

و من الاعراب يتربص بكم الدوائر و الله سميع عليم

كلمہ '' سميع'' منافقين كى بدگوئي اور كلمہ ''عليم '' انكى اسلام و مسلمين كے بارے ميں قلبى آرزو كو بيان كررہا ہے_

آرزو :حضرت محمد (ص) كيلئے بلاؤں كى آرزو كرنا ۶; مسلمانوں كيلئے بلاؤں كى آرزو كرنا ۶

۲۷۷

احكام :انكى غلط تفسير كرنے كے عوامل ۳

اسلام :اس كيلئے بدخواہى ۱۴; اس كيلئے بدخواہى كے آثار ۱۲

اسما و صفات :سميع ۱۳; عليم ۱۳

اقدار:ان سے جہالت كے آثار ۳

انفاق :اسے ترك كرنے والوں كا كمزور ہونا ۹

باديہ نشين لوگ:انكا انفاق ۸; انكا غضب ۵; انكا كمزور ہونا ۹;انكا ناخوش ہونا ۵; انكى آرزو ۶; انكى بدخواہى كا عملى ہونا ۱۱;انكى بدخواہى كے آثار ۱۱;انكى سوچ ۱; يہ اور انفاق ۱،۶; يہ اورٹيكس۵،۶;يہ اور حضرت محمد(ص) ۵; يہ اور زكات ۱،۵; يہ اور صدقات ۱،۵

بلا:اسكے اسباب ۱۲

ٹيكس:انكى تاريخ ۴; ٹيكس صدر اسلام ميں ۴

جہالت :اسكى نشانياں ۲

خدا تعالى :اس كا علم غيب ۱۴

دشمنى :اسلام دشمنى كا سرچشمہ ۷; حضرت محمد كى دشمنى كا سرچشمہ ۷

دنيا پرستى :اسكے آثار ۷

دين :اس سے جہالت كے آثار ۳

زكات :اسكى تاريخ ۴;يہ صدر اسلام ميں ۴

قرآن كريم :اسكى پيشين گوئياں ۱۱

لعنت:يہ جن پر ہے۱۰

محمد (ص) :آپ(ص) كے بدخواہوں پر لعنت ۱۰

منافقين :انكى بدخواہى ۱۴;يہ اور مومنين ۹

مومنين :ان كے بدخواہوں پر لعنت ۱۰; انكے لئے بدخواہى ۱۴;انكے لئے بدخواہى كے آثار ۱۲

۲۷۸

آیت ۹۹

( وَمِنَ الأَعْرَابِ مَن يُؤْمِنُ بِاللّهِ وَالْيَوْمِ الآخِرِ وَيَتَّخِذُ مَا يُنفِقُ قُرُبَاتٍ عِندَ اللّهِ وَصَلَوَاتِ الرَّسُولِ أَلا إِنَّهَا قُرْبَةٌ لَّهُمْ سَيُدْخِلُهُمُ اللّهُ فِي رَحْمَتِهِ إِنَّ اللّهَ غَفُورٌ رَّحِيمٌ )

انھيں اعراب ميں وہ بھى ہيں جو اللہ اور آخرت پر ايمان ركھتے ہيں اور اپنے انفاق كو خداكى قربت اور رسول كى دعا ئے رحمت كا ذريعہ قرار ديتے ہيں اور بيشك يہ ان كے لئے سامان قربت ہے عنقريب خدا انھيں اپنى رحمت ميں داخل كرلے گا كہ وہ غفور بھى ہے اور رحيم بھى ہے_

۱_ صدر اسلام كے باديہ نشين لوگوں كے در ميان خدا و قيامت پر حقيقى ايمان ركھنے والوں كاوجود،بعض دوسروں كے شديد كفر و نفاق ركھنے كے باوجود_الاعراب اشد كفراً و نفاقاً و من الاعراب من يؤمن بالله واليوم الاخر

۲_ دينى معارف كے سلسلے ميں خدا و قيامت پر ايمان كى اہميت _و من الاعراب من يؤمن بالله و اليوم الاخر

صرف خدا و قيامت پر ايمان كا ذكر كرنا ان دو كے معارف الہى كے سلسلے كا محور ہونے پر دلالت كرتا ہے_

۳_ اجتماعى ماحول باوجود اسكے كہ انسان كے نظرياتي تمايلات اور معنوى عادات پر مؤثر ہوتا ہے ليكن اس سے اختيار اور انتخاب كو نہيں چھينتا_الاعراب اشد كفراً و نفاقاً و من الاعراب من يؤمن بالله

باديہ نشين عربوں كى شديد كفر و نفاق والى خصلت كو بيان كرنے كے بعد ان كے در ميان سچے مومنين كے وجودكى تصريح كرنا ہو سكتا ہے مندرجہ بالا مطلب كى طرف اشارہ ہو _

۴_ خدا تعالى كے يہاں انسان كے اعمال و انفاق كى قدر و قيمت ميں اسكى نيت اور ارادے كا اثر _

ما ينفق مغرما و يتخذ ما ينفق قربات عند الله و صلوات الرسول الاانها قربة

۵_ بعض باديہ نشين لوگوں كا تقرب الہى اورپيغمبر اكرم(ص) كى دعا حاصل كرنے كيلئے خلوص كے ساتھ انفاق كرنا _و من الاعراب و يتخذ ما ينفق قربات عند الله و صلوات الرسول

۶_ پيغمبراكرم(ص) ، كاانفاق كرنے والوں سے انفاق وصول كرنے كے بعد ان كيلئے دعا كرنا _و يتخذ ما ينفق و صلوات الرسول

۲۷۹

۷_ خدا و قيامت پر حقيقى ايمان ، عمل ميں اخلاص اور ميل و رغبت كے ساتھ انفاق كرنے كا موجب بنتا ہے_

و من الاعراب من يؤمن بالله و اليوم الآخر و يتخذ ما ينفق قربات عند الله

۸_ سچے مومنين قرب الہى اور پيغمبراكرم (ص) كى دعا حاصل كرنے كيلئے كوشاں رہتے ہيں _

و من الاعراب من يؤمن بالله و صلوات الرسول

۹_ خدا تعالى كى نظر ميں پيغمبر اكرم (ص) كى دعا كا بڑا اثر اور قدر و قيمت ہے_

و يتخذ ما ينفق قربات عند الله و صلوات الرسول

اس چيز كو مد نظر ركھتے ہوئے كہ خدا تعالى نے مومنين كے اس قصد اور نيت كو ايك قابل قدر كام كے طور پر ياد فرمايا ہے مندرجہ بالا مطلب حاصل ہوتا ہے_

۱۰_ انفاق ، خدا تعالى كے قريب ہونے، پيغمبراكرم (ص) كى دعائيں لينے اور خدا تعالى كى رحمت و بخشش كے حصول كا ايك ذريعہ ہے_و يتخذ ما ينفق قربات الاانها قربة لهم سيدخلهم غفور رحيم

۱۱_ مومنين كا خلوص كے ساتھ انفاق ان كے خدا تعالى كے نزديك ہونے اور پيغمبراكرم (ص) كى دعا كے حصول كا سبب ہے_و من الاعراب يتخذ ما ينفق قربات عند الله و صلوات الرسول الاانهاقربة

۱۲_ پيغمبراكرم(ص) كى دعا انسان كے خدا كے نزديك ہونے اور اسكى بخشش و رحمت كے حصول كا ذريعہ ہے_

و صلوات الرسول الاانها قربة غفور رحيم

اس چيز كو مد نظر ركھتے ہوئے كہ شايد '' انہا'' كى ضمير كا مرجع '' صلوات '' ہو مندرجہ بالا نكتہ حاصل كيا گيا ہے_

۱۳_ پيغمبراكرم (ص) كى دعا حاصل كرنے كيلئے عمل انجام دينا قربت الہى كا ذريعہ ہے نہ مشركانہ عمل _

و صلوات الرسول الا انها قربة

چونكہ خدا تعالى نے مومنين كي، پيغمبراكرم (ص) كى دعا حاصل كرنے كى كوشش كى تائيد فرمائي ہے اور اسے اپنى قربت كا ذريعہ قرار ديا ہے اس سے معلوم ہوتا ہے كہ يہ عمل شرك سے آلودہ نہيں ہے_

۲۸۰

281

282

283

284

285

286

287

288

289

290

291

292

293

294

295

296

297

298

299

300

301

302

303

304

305

306

307

308

309

310

311

312

313

314

315

316

317

318

319

320

321

322

323

324

325

326

327

328

329

330

331

332

333

334

335

336

337

338

339

340

341

342

343

344

345

346

347

348

349

350

351

352

353

354

355

356

357

358

359

360

361

362

363

364

365

366

367

368

369

370

371

372

373

374

375

376

377

378

379

380

381

382

383

384

385

386

387

388

389

390

391

392

393

394

395

396

397

398

399

400

401

402

403

404

405

406

407

408

409

410

411

412

413

414

415

416

417

418

419

420

421

422

423

424

425

426

427

428

429

430

431

432

433

434

435

436

437

438

439

440

441

442

443

444

445

446

447

448

449

450

451

452

453

454

455

456

457

458

459

460

461

462

463

464

465

466

467

468

469

470

471

472

473

474

475

476

477

478

479

480

481

482

483

484

485

486

487

488

489

490

491

492

493

494

495

496

497

498

499

500

501

502

503

504

505

506

507

508

509

510

511

512

513

514

515

516

517

518

519

520

521

522

523

524

525

526

527

528

529

530

531

532

533

534

535

536

537

538

539

540

541

542

543

544

545

546

547

548

549

550

551

552

553

554

555

556

557

558

559

560

561

562

563

564

565

566

567

568

569

570

571

572

573

574

575

576

577

578

579

580

581

582

583

584

585

586

587

588

589

590

591

592

593

594

595

596

597

598

599

600

601

602

603

604

605

606

607

608

609

610

611

612

613

614

615

616

617

618

619

620

621

622

623

624

625

626

627

628

629

630

631

632

633

634

635

636

637

638

639

640

641

642

643

644

645

646

647

648

649

650

651

652

653

654

655

656

657

658

659

660

661

662

663

664

665

666

667

668

669

670

671

672

673

674

675

676

677

678

679

680

681

682

683

684

685

686

687

688

689

690

691

692

693

694

695

696

697

698

699

700

701

702

703

704

705

706

707

708

709

710

711

712

713

714

715

716

717

718

719

720

721

722

723

724

725

726

727

728

729

730

731

732

733

734

735

736

737

738

739

740

741

742

743

744

745

746