تفسير راہنما جلد ۷

تفسير راہنما 5%

تفسير راہنما مؤلف:
زمرہ جات: تفسیر قرآن
صفحے: 746

جلد ۱ جلد ۲ جلد ۳ جلد ۴ جلد ۵ جلد ۶ جلد ۷ جلد ۸ جلد ۹ جلد ۱۰ جلد ۱۱
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 746 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 190573 / ڈاؤنلوڈ: 4724
سائز سائز سائز
تفسير راہنما

تفسير راہنما جلد ۷

مؤلف:
اردو

1

2

3

4

5

6

7

8

9

10

11

12

13

14

15

16

17

18

19

20

21

22

23

24

25

26

27

28

29

30

31

32

33

34

35

36

37

38

39

40

41

42

43

44

45

46

47

48

49

50

51

52

53

54

55

56

57

58

59

60

61

62

63

64

65

66

67

68

69

70

71

72

73

74

75

76

77

78

79

80

81

82

83

84

85

86

87

88

89

90

91

92

93

94

95

96

97

98

99

100

101

102

103

104

105

106

107

108

109

110

111

112

113

114

115

116

117

118

119

120

121

122

123

124

125

126

127

128

129

130

131

132

133

134

135

136

137

138

139

140

141

142

143

144

145

146

147

148

149

150

151

152

153

154

155

156

157

158

159

160

161

162

163

164

165

166

167

168

169

170

171

172

173

174

175

176

177

178

179

180

181

182

183

184

185

186

187

188

189

190

191

192

193

194

195

196

197

198

199

200

201

202

203

204

205

206

207

208

209

210

211

212

213

214

215

216

217

218

219

220

221

222

223

224

225

226

227

228

229

230

231

232

233

234

235

236

237

238

239

240

241

242

243

244

245

246

247

248

249

250

251

252

253

254

255

256

257

258

259

260

ثروت :اس كے آثار ۵

ثروتمند لوگ :انكى ذمہ دارى ۱۲;ثروتمند لوگ اور غزوہ تبوك ۲;گريز كرنے والے ثروت مند لوگ ۱،۱۰; گريز كرنے والے ثروتمند لوگوں كى تحقير ۴; گريز كرنے والے ثردتمند لوگوں كى ذلت ۳; گريز كرنے والے ثروتمند لوگوں كى مذمت ۴،۶

جہاد:اس سے گريز كرنے كا پيش خيمہ ۵; اس سے گريز كرنے كا گناہ ۱،۸; اس سے گريز كرنے كى سزا ۱;اس سے گريز كرنے كے آثار ۸،۹; اس سے گريز كرنے والوں كا حق كو قبول نہ كرنا ۱۰;اس سے گريز كرنے والوں كى تحقير ۴; اس سے گريز كرنے والوں كى ذلت ۳،۷; اس سے گريز كرنے والوں كے دلوں پر مہر لگنا ۷;اس سے معذور لوگوں كى ہمنشيني۱۱; اس كا شوق ركھنے والوں كى دلجوئي ۶;

جہالت :اسكے آثار ۱۱

خدا تعالى :اس كا دلجوئي كرنا ۶; اسكى طرف سے مذمت ۴،۶

دل :اس پر مہر لگنے كا پيش خيمہ ۸،۹;اس پر مہر لگنے كے آثار ۹

ذلت:اس كا پيش خيمہ۵

شناخت :اسكے موانع ۹

عقل:بے عقلى كے آثار ۱۱

علم :اسكى قدر و قيمت ۱۳

غزوہ تبوك :اس سے گريز كرنے والے اور حضرت محمد (ص) ۲

قدر وقيمت كا اندازہ لگانا :قدر و قيمت كا غلط اندازہ لگانے كے عوامل ۱۱

گناہ :اسكے آثار ۸،۹

۲۶۱

آیت ۹۴

( يَعْتَذِرُونَ إِلَيْكُمْ إِذَا رَجَعْتُمْ إِلَيْهِمْ قُل لاَّ تَعْتَذِرُواْ لَن نُّؤْمِنَ لَكُمْ قَدْ نَبَّأَنَا اللّهُ مِنْ أَخْبَارِكُمْ وَسَيَرَى اللّهُ عَمَلَكُمْ وَرَسُولُهُ ثُمَّ تُرَدُّونَ إِلَى عَالِمِ الْغَيْبِ وَالشَّهَادَةِ فَيُنَبِّئُكُم بِمَا كُنتُمْ تَعْمَلُونَ )

يہ تخلف كرنے والے منافقين تم لوگوں كى واپسى پرطرح طرح كے عذر بيان كريں گے تو آپ كہہ ديجئے كہ تم لوگ عذر نہ بيان كرو ہم تصديق كرنے والے نہيں ہيں اللہ نے ہميں تمھارے حالات بتادئے ہيں _وہ يقينا تمھارے اعمال كو ديكھ رہا ہے اور رسول بھى ديكھ رہا ہے اس كے بعد تم حاضر و غيب كے عالم خدا كى بارگاہ ميں واپس كئے جاؤگے اور وہ تمھيں تمھارے اعمال سے باخبر كرے گا _

۱_ خدا تعالى كا خبر دينا كہ جنگ سے گريز كرنے والے قدرتمند لوگ ، جنگ تبوك سے مومنين كى واپسى پر بہانے تراشيں گے_يعتذرون اليكم اذا رجعتم اليهم

۲_ صدر اسلام كے مومنين كو جنگ تبوك سے گريز كرنے والے توانمند افراد كو مسترد كرنے اور ان كے بہانوں كو بے اثر شمار كرنے كا حكم _قل لا تعتذروا لن نؤمن لكم

۳_ خدا تعالى چاہتا ہے كہ مومنين اور انكا رہبر ، جہاد سے گريز كرنے والے توانمند لوگوں كے بہانوں پر اعتماد نہ كريں _

قل لا تعتذورا لن نؤمن لكم

۴_ پيغمبر اكرم(ص) كا و حى كے ذريعے مستقبل اور غيبى امور سے مطلع ہونا _يعتذرون اليكم اذا رجعتم

۵_ منافقين كى خيانتوں اور دغابازيوں كے ايك گوشے پر توجہ كا لازمہ يہ ہے كہ كبھى بھى ان پر اعتماد نہ كيا جائے_

لن نؤمن لكم قد نبا نا الله من اخباركم

مندرجہ بالا نكتہ اس بنا پر ہے كہ '' من اخباركم '' ميں ''من'' تبعيض كيلئے ہو اور '' لن نؤمن '' ميں '' لن '' ابدى نفى كيلئے ہو _

۶_( جہاد و غيرہ جيسے) اجتماعى فرائض سے تخلف كرنے والوں كے مقابلے ميں موقف اختيار كرنا پيغمبر(ص) اور اسلامى معاشرے كے رہبر كى ذمہ دارى ہے_يعتذرون اليكم قل لا تعتذرو

مندرجہ بالا نكتہ اس بات سے حاصل ہوتا ہے كہ پہلے سب مومنين كو مخاطب كيا گيا ہے ليكن موقف كے اعلان كى ذمہ دارى صرف پيغمبر اكرم(ص) - كو سونپى گئي ہے_

۲۶۲

۷_ جہاد سے گريز كرنے والوں كيلئے توبہ كے دروازے كا كھلا ہونا، باوجود اس كے كہ مومنين كو ان كے عذر قبول نہ كرنے كا حكم ہے_*لن نؤمن لكم و سيرى الله عملكم و رسوله

ہو سكتا ہے جملہ '' سيرى اللہ ...'' اس جہت كو بيان كرنے كيلئے ہو كہ اگر چہ مومنين كو جہاد سے گريز كرنے والوں كے بہانوں پر توجہ نہيں دينى چاہيے ليكن اس كا مطلب يہ نہيں ہے كہ ان كيلئے توبہ كا اب كوئي راستہ نہيں ہے بلكہ انكى توبہ كا دارو مدار ان كى آئندہ كى كار كردگى پر ہے كہ جس پر خدا و پيغمبر(ص) ناظر ہوں گے_

۸_ انسان كا عمل اسكے باطن اور ايمان كى حقيقت كو واضح كرتا ہے_و سيرى الله عملكم و رسوله

اس آيت كريمہ سے پتا چلتا ہے كہ لوگوں كے زبانى دعووں كا كوئي اثر نہيں ہے اور جس چيز پر فيصلے كا دارو مدار ہے وہ انكى آئندہ كى كاركردگى ہے كہ جس پر خدا و رسول(ص) ناظر ہوں گے _

۹_ خدا تعالى كا خبر دينا كہ جنگ تبوك سے گريز كرنے والوں كے عذر بے بنياد ہيں كيونكہ آئندہ بھى انكى يہى حالت اور جنگ سے گريز جارى رہے گا _قل لا تعتذروا لن نؤمن لكم سيرى الله عملكم

ہو سكتا ہے جملہ '' سيرى اللہ '' گريز كرنے والوں كے عذر كے قبول نہ ہونے كى علت كا بيان ہو يعنى مستقبل ميں انكى منفى كاركردگى انكى معذرت كے نادرست ہونے كى بہترين دليل ہوگى _

۱۰ _ خدا تعالى كى طرف سے جہاد سے گريز كرنے والے توانمند افراد كو ان كے اس گريز كے جارى رہنے كى صورت ميں مزيد رسوائي كے امكان كى دھمكى _

و سيرى الله عملكم و رسوله

ہو سكتا ہے جملہ'' سيرى الله عملكم و رسوله '' جنگ سے گريز كرنے والوں كو مستقبل ميں انكى اس غلط روش سے باز ركھنے كيلئے تنبيہ ہو _

۱۱_ اسلامى نظام كے رہبر كيلئے، منافقين اور اجتماعى ذمہ داريوں سے گريز كرنے والے عناصر كى سرگرميوں پر كڑى نظر ركھنا ضرورى ہے_و سيرى الله عملكم و رسوله

نظارت كا خدا و رسول كے ساتھ مختص ہونا ،باوجود اس كے كہ گريز كرنے والوں كى سرگرميوں كو سب لوگ ديكھيں گے ، شايد اس وجہ سے ہو كہ انكى نظارت كا ان كے ساتھ عملى سلوك كرنے ميں بنيادى كردار ہے_

۲۶۳

قابل ذكر ہے كہ مندرجہ بالا نكتہ '' رسولہ'' سے الغاء خصوصيت كرنے اور اسے پيغمبر (ص) كے اجتماعى مقام تك تعميم دينے كى بنا پر ہے_

۱۲_ پيغمبراكرم (ص) كا وحى اور ہدايت الہى كے سائے ميں گريز كرنے والوں كے پوشيدہ اعمال سے آگاہ ہونا _

و سيرى الله عملكم و رسوله

نظارت اور ديكھنے كا صرف خدا و رسول كى طرف منسوب ہونا بتاتاہے كہ ممكن ہے گريز كرنے والوں كے اعمال دوسروں پر مخفى رہيں _

قابل ذكر ہے كہ '' اللہ '' اور '' رسولہ'' كے در ميان '' عملكم '' كا فاصلہ ، ہو سكتا ہے اس بات كى طرف اشارہ كرنے كيلئے ہو كہ پيغمبر (ص) كا علم خدا تعالى كے علم كے طول ميں ہے اور اس كا پر تو ہے_

۱۳_ انسان كا اس بات كى طرف متوجہ ہونا كہ اسكے اعمال خدا و رسول كى زير نگرانى ہيں اسے گريز كرنے اور غلط روش سے بچاتا ہے_و سيرى الله عملكم و رسوله

خدا و رسول كى نگرانى كى ياد دہانى ظاہرا گريز كرنے والوں كو انحراف اور غلط روش سے دور كرنے كيلئے ہے_

۱۴_ جزيرة العرب ميں دين كى حكمرانى كى بنيادوں كو مزيد محكم كرنا جہاد اور جنگ تبوك ميں مومنين كى كاميابى كے سائے ميں ہے_يعتذرون اليك اذا رجعتم اليهم

اس چيز كو مد نظر ركھتے ہوئے كہ يہ آيات جنگ تبوك كے بارے ميں ہيں كہ جس ميں مسلمانوں كو كاميابى ہوئي اور خدا تعالى كا يہ فرمانا كہ اس كامياب جنگ سے واپس پلٹنے پر جنگ سے گريز كرنے والے بہانے تلاش كريں گے كہا جاسكتا ہے كہ اسكى وجہ صرف ان كا اپنے اندر ذلت و كمزورى اور مومنين ميں قدرت و طاقت كا احساس كرنا تھا_

۱۵_ آخر كار سب انسانوں كو جبراً اس خدا كى بارگاہ ميں پلٹنا ہے جو ظاہر و مخفى سے آگاہ ہے_

ثم تردون الى عالم الغيب والشهادة_

'' تردون'' كا مجہول لانا ہو سكتا ہے جبرى واپسى

۲۶۴

كى طرف اشارہ ہو _

۱۶_ بارگاہ خدا وندى ميں غيب و شہود اور مخفى و آشكار برابر ہيں _عالم الغيب و الشهادة

۱۷_ انسان كا بارگاہ خداوندى ميں اپنى جبرى واپسى كى طرف متوجہ رہنا اس كيلئے ايك تنبيہ ہے_

ثم تردون الى فينبئكم بما كنتم تعملون

۱۸_ خدا تعالى كى طرف سے گريز كرنے والوں اور منافقين كو رسوائي اور آخرت ميں ان كے اسرار كے افشاء ہونے كى دھمكى _فينبئكم بما كنتم تعملون

۱۹_ انسان اپنى ہر حركت اور روش كا ذمہ دار اور قيامت كے دن اس كا جواب دہ ہے_فينبئكم بما كنتم تعملون

۲۰ _ انسان كى دنياوى خلاف ورزيوں كا آخرت ميں ظاہر ہو جانا اس كيلئے دشوار اور ناخوشآيند ہے_

فينبئكم بما كنتم تعملون

خدا تعالى كا اس چيز كى دھمكى دينا انسان كى اس سے پريشانى كا پتا ديتا ہے_

۲۱_ قيامت ، انسان كے بارگاہ خدا ميں حاضر ہونے، اپنے سب كاموں سے آگاہ ہونے عدالت كے كٹہرے ميں كھڑے ہونے اور اس كے انجام كے معين ہونے كا دن _ثم تردون الى عالم الغيب و الشهادة فينبئكم بما كنتم تعملون

۲۲_ امام صادق (ع) سے اللہ تعالى كے فرمان'' عالم الغيب و الشهادة '' كے بارے ميں روايت كى گئي ہے :''الغيب ما لم يكن والشهادة ما قد كان'' غيب وہ ہے جو معرض وجود ميں نہيں آيا اور شہادت وہ ہے جو وجود ميں آچكا ہے_(۱)

اجتماعى كنٹرول :اس كا ذمہ دار۱۱;اسكے عوامل ۱۳

اسلام :صدر اسلام كى تاريخ ۱۴

افشا كرنا :آخرت ميں افشا كرنے كا سخت ہونا ۲۰; آخرت ميں افشا كرنے كا ناخوشايند ہونا ۲۰

انحراف :اسكے موانع ۱۳

انسان :

____________________

۱)معانى الاخبار ص ۱۴۶ ح ۱_ تفسير برہان ج ۲ ص ۱۵۱ح ۱_

۲۶۵

اس كا انجام ۱۵;اسكو تنبيہ ۱۷;اسكى اخروى بازپرس ۲۱; اسكى ذمہ دارى ۱۹

ايمان :اسكى علامات ۸

ثروتمند لوگ:گريز كرنے والے ثروتمند لوگوں كا عذر پيش كرنا ۱،۳;گريز كرنے والے ثروتمند لوگوں كو دھمكى ۱۰ ; گريز كرنے والے ثروتمند لوگوں كى رسوائي ۱۰

جزيرة العرب :اسكى تاريخ ۱۴; اس ميں دين كى حكمرانى ۱۴

جہاد :اس سے گريز كرنے والوں كا عذر پيش كرنا ۳; اس سے گريز كرنے والوں كو دھمكى ۱۰،۱۸; اس سے گريز كرنے والوں كى اخروى رسوائي ۱۸;اس سے گريز كرنے والوں كى توبہ كا قبول ہونا ۷; اس سے گريز كرنے والوں كى رسوائي ۱۰;اس سے گريز كرنے والوں كے رازوں كا افشاء كرنا ۱۸;اس سے گريز كرنے والوں كے عذر كو مسترد كرنا ۷

خدا تعالى :اس كا علم ۱۷; اس كا علم غيب ۱۶; اسكى دھمكياں ۱۰،۱۸; اسكى نظارت ۱۳;اسكى ہدايت كے آثار ۱۲; اسكے علم كى خصوصيات ۱۶;اس كے نواہى ۳

خدا تعالى كى طرف پلٹنا :اسكا حتمى ہونا ۱۵

دينى راہنما :انكى ذمہ دارى ۳،۶،۱۱;دينى راہنما اور گريز كرنے والے ۳،۶

روايت ۲۲

شناخت :اس كا ذريعہ ۸

شہود:اس سے مراد ۲۲

عمل :اسكے آثار ۸

غزوہ تبوك :اس سے گريز كرنے والوں كا عذر پيش كرنا ۱،۲; اس سے گريز كرنے والوں كے عذر كا مسترد ہونا ۹; اس سے گريز كرنے والوں كے گريز كا دائمى ہونا ۹;اس ميں كاميابى كے آثار ۱۴

غيب :اس سے مراد ۲۲

قرآن كريم:اسكى پيشين گوئياں ۱،۹

قيامت :اسكى خصوصيات ۲۱;اس ميں بازپرس ۱۹; اس ميں

۲۶۶

حقائق كا ظاہر ہونا ۲۱

محمد(ص) :آپ(ص) اور جہاد سے گريز كرنے والے ۶; آپ(ص) اور گريز كرنے والے ۱۲;آپ (ص) كا علم غيب ۴،۱۲; آپ (ص) كى ذمہ دارى ۶; آپ (ص) كى نظارت ۱۳; آپ (ص) كى ہدايت ۱۲

منافقين :ان پر اعتمادنہ كرنے كے عوامل ۵;انكو دھمكى ۱۸; انكى اخروى رسوائي ۱۸;ان كے راز كا افشاء كرنا ۱۸

مؤمنين :انكى ذمہ دارى ۳،۷;صدر اسلام كے مومنين اور گريز كرنے والے ثروتمند لوگ۲; صدر اسلام كے مومنين كى ذمہ دارى ۲; مومنين اور جہاد سےگريز كرنے والے ۳

نافرمانى :اسكے موانع ۱۳

وحى :اس كا كردار ۴،۱۲

ياددہانى :اعمال پر نظر ركھنے والوں كى ياددہانى كے اثرات ۱۳;خدا تعالى كى طرف پلٹ كر جانے كى ياددہانى كرنا ۱۷;گريز كرنے والوں كے عمل كى ياددہانى كى اہميت ۱۱; منافقين كى خيانت كى ياددہانى كے اثرات ۵; منافقين كى سازشوں كى ياددہانى كے اثرات ۵

آیت ۹۵

( سَيَحْلِفُونَ بِاللّهِ لَكُمْ إِذَا انقَلَبْتُمْ إِلَيْهِمْ لِتُعْرِضُواْ عَنْهُمْ فَأَعْرِضُواْ عَنْهُمْ إِنَّهُمْ رِجْسٌ وَمَأْوَاهُمْ جَهَنَّمُ جَزَاء بِمَا كَانُواْ يَكْسِبُونَ )

عنقريب بہ لوگ تمھارى واپسى پر خدا كى قسم كھائيں گے كہ تم ان سے در گذر كردو تو تم كنارہ كشى اختيار كر لو يہ مجسمہ خباثت ہيں _ ان كاٹھكانا جہنم ہے جو ان كے كئے كى صحيح سزا ہے _

۱_ جنگ تبوك سے گريز كرنے والے منافقين كا جھوٹى قسم كھانا تا كہ مومنين ان كے اس كام سے در گزر كر ديں اور ان كے درپے نہ ہوں _سيحلفون بالله لكم اذا انقلبتم اليهم لتعرضو

۲۶۷

عنهم

۲_ مومنين كے جہاد ميں كاميابى كے ساتھ واپسى كے بعد جنگ تبوك سے گريز كرنے والے ( منافقين ) كا ذلت اور ناتوانى ميں گرفتار ہو جانا _سيحلفون بالله لكم اذا انقلبتم

۳_ منافقين كا اپنے برے كردار كو پنہان كرنے كيلئے معنوى اقدار سے غلط استفادہ كرنا _سيحلفون بالله لكم اذا انقلبتم

۴_ جنگ تبوك سے گريز كرنے والے ( منافقين ) جہاد سے واپس آنے والے مومنين كى تنقيد كا نشانہ تھے اور مومنين ان كے درپے تھے_سيحلفون بالله لتعرضو

۵_ جہاد كرنے والے مومنين كى طرف سے منافقين اور صدر اسلام كے جہاد سے گريز كرنے والوں كو نظر انداز كرنا اور انكا تنہا ہو جانا ان كيلئے ناقابل برداشت سزا تھي_سيحلفون بالله لتعرضوا عنهم

منافقين كا قسم كھانا تا كہ مومنين اس سے چشم پوشى كرليں ان كيلئے عرصہ حيات كے تنگ ہو جانے كى دليل ہے_

۶ _ خدا تعالى كى طرف سے مومنين كو جنگ سے گريز كرنے والے منافقين كى جھوٹى قسموں سے متا ثر نہ ہونے كى ہدايت _

فاعرضوا عنهم

۷_ منافقين اور جہاد سے گريز كرنے والوں سے روگردانى كرنا اور انہيں معاشرے ميں مسترد كرنا اور تنہا كردينا ضرورى ہے_فاعرضوا عنهم

۸_ جہاد سے گريز كرنے والے منافقين آلودگى اور پليدى كا مظہر ہيں _انهم رجس

'' انہم ذو رجس '' كے بجائے '' انہم رجس'' مبالغہ كو بيان كر رہا ہے_

۹_ مومنين كو ہر قسم كى پليدى ( مادى اور معنوى ) سے اجتناب كرنے اور اس كا مقابلہ كرنے كا حكم _انهم رجس

''رجس'' ( پليد ہونا ) منافقين سے اعراض كے واجب ہونے كى علت كے طور پر ذكر كيا گيا ہے اس كا مطلب يہ ہے كہ اصولى طور پر ہر قسم كى پليدگى سے اجتناب كرنا ضرورى ہے_

۱۰_ جہاد سے گريز كرنے والے منافقين كى شديد پليدگى ان سے روگردانى اور اعراض كرنے كے وجوب كا معيار ہے_

فاعرضوا عنهم انهم رجس

'' انہم رجس'' اعراض كے حكم كى علت كا بيان ہے_

۲۶۸

۱۱ _ جہاد سے گريز كرنا اور جھوٹى قسميں كھانا منافقت اور پليدگى كى علامت ہے_يعتذرون اليكم سيحلفون بالله انهم رجس

۱۲_ جہاد سے گريز كرنے والے منافقين كا آخرى انجام اور ٹھكانا جہنم ہے_ما واهم جهنم

۱۳_منافقين كا پليد اور دوزخى ہونا ان كے اپنے مسلسل ناشائستہ اعمال كا نتيجہ ہے_

انهم رجس و ما واهم جهنم جزاء بما كانوا يكسبون

۱۴_ دوزخ ان لوگوں كا آخرى انجام اور ٹھكانا ہے جو پليدى كا مظہر ہيں _انهم رجس و ما واهم جهنم

احكام :۱۰انكى تشريع كا معيار ۱۰

اسلام :صدر اسلام كى تاريخ ۱،۲،۴

اقدار:ان سے سوء استفادہ كرنا ۳

پليدگى :اس سے اجتناب ۹; اس كا مقابلہ كرنا ۹; اسكى نشانياں ۸،۱۱

پليد لوگ:انكا انجام ۱۴;يہ لوگ جہنم ميں ۱۴

جہاد:اس سے گريز كرنا ۱۱; اس سے گريز كرنے والوں سے اعراض كا فلسفہ ۱۰;اس سے گريز كرنے والوں سے اعراض كا واجب ہونا ۱۰;اس سے گريز كرنے والوں سے اعراض كرنے كى اہميت ۷; اس سے گريز كرنے والوں سے متاثر ہونا ۶; اس سے گريز كرنے والوں كا انجام ۱۲; اس سے گريز كرنے والوں كا پليد ہونا ۸،۱۰ ;اس سے گريز كرنے والوں كو نظر انداز كرنا ۵،۷; اس سے گريز كرنے والوں كى قسم كى پروا نہ كرنا ۶;اس سے گريزكرنے والوں كے جھوٹ سے بے اعتنائي كرنا ۶; اس سے گريز كرنے والے جہنم ميں ۱۲

جہنمى لوگ :۱۲،۱۴

خدا تعالى :اسكى ہدايات ۶

غزوہ تبوك :اس سے گريز كرنے والوں سے درگزر كرنا ۱;اس سے گريز كرنے والوں كى ذلت ۲; اس سے گريز كرنے والوں كى قسم ۱; اس سے گريز كرنے والوں كى مذمت ۴; اس سے گريز كرنے والوں

۲۶۹

كے ساتھ عملى سلوك ۱،۴; اس سے گريز كرنے والے اور مومنين ۱;اس ميں كاميابى كے اثرات ۲

قسم :جھوٹى قسم ۱،۱۱

منافقت:اسكى نشانياں ۱۱

منافقين :ان سے اعراض كا فلسفہ ۱۰ ; ان سے اعراض كا واجب ہونا ۱۰;ان سے اعراض كرنے كى اہميت ۷; ان سے متاثر ہونا ۶; انكا انجام ۱۲; ان كا پليد ہونا ۸،۱۰; انكا سوء استفادہ كرنا ۳; ان كے پليد ہونے كے عوامل ۱۳;ان كے ناپسنديدہ عمل كے آثار ۱۳; انہيں نظر انداز كرنا ۵،۷;صدر اسلام كے منافقين كى قسم ۱; يہ اور معنوى اقدار ۳; يہ اور ناپسنديدہ عمل كو چھپانا ۳; يہ لوگ جہنم ميں ۱۲،۱۳

مومنين :انكو نصيحت ۶; انكى شرعى ذمہ دارى ۹; يہ اور جہاد سے گريز كرنے والے ۵; يہ اور صدر اسلام كے منافقين ۵; يہ اور غزوہ تبوك سے گريز كرنے والے ۴

واجبات :۱۰

آیت ۹۶

( يَحْلِفُونَ لَكُمْ لِتَرْضَوْاْ عَنْهُمْ فَإِن تَرْضَوْاْ عَنْهُمْ فَإِنَّ اللّهَ لاَ يَرْضَى عَنِ الْقَوْمِ الْفَاسِقِينَ )

يہ تمھارے سامنے قسم كھا تے ہيں كہ تم ان سے راضى ہو جاؤتو اگر تم راضى بھى ہو جاؤ توخدا فاسق قوم سے راضى ہونے والا نہيں ہے _

۱_ جہاد كرنے والے مومنين كو راضى كرنے كيلئے جنگ تبوك سے گريز كرنے والے قدرتمند لوگوں كا قسميں كھانا_

يحلفون لكم لترضوا عنهم

۲_خداتعالى كى طرف سے مومنين كو منافقين كى رياكاري اور جھوٹى قسموں سے متأثر ہونے سے خبرداركرنا_

فان ترضوا عنهم فان الله لايرضى عن القوم الفاسقين

۳_ جہاد كرنے والے مومنين كا جنگ تبوك سے گريز كرنے والے ( منافقين ) سے ناخوش ہونا _

۲۷۰

يحلفون لكم لترضوا عنهم

۴_ صدر اسلام كے گريز كرنے والے منافقين كيلئے مومنين كو راضى كرنے كى اہميت _يحلفون لكم لترضوا عنهم

۵_ اپنے اہداف كو حاصل كرنے كيلئے جھوٹى قسميں كھانا منافقين كى روش ہے_سيحلفون بالله يحلفون لكم

۶_ منافقين كے مومنين كو راضى كر لينے كا لازمہ خدا تعالى كا ان سے راضى ہو جانا نہيں ہے_

فان ترضوا عنهم فان الله لا يرضى عن القوم الفاسقين

۷_ انسان كيلئے رضائے الہى كو اہميت دينا ضرورى ہے نہ صرف لوگوں كو راضى كرنا _فان ترضوا عنهم فان الله لا يرضى عن القوم الفاسقين

۸_ فسق ( فرامين الہى كى مخالفت كرنا ) خدا تعالى كے انسان سے راضى اور خوش ہونے سے مانع ہے_

فان الله لا يرضى عن القوم الفاسقين

۹_ منافقين اور جہاد سے گريز كرنے والے قدرتمند لوگ فاسق اور خدا كى رضاسے محروم ہيں _

يحلفون لا يرضى عن القوم الفاسقين

اسلام :صدر اسلام كى تاريخ ۳

جہاد :اس سے گريز كرنے والوں كا فاسق ہونا ۹; اس سے گريز كرنے والوں كا محروم ہونا ۹

خدا تعالى :اس كا خبر دار كرنا ۲;اس كى رضا كى اہميت ۷; اسكى رضا كے عوامل ۶; اسكى رضاكے موانع ۸

خدا كى رضا:اس سے محروم لوگ ۹

غزوہ تبوك :اس سے گريز كرنے والوں كا جھوٹ بولنا ۱; اس سے گريز كرنے والوں كى قسم ۱;اس سے گريز كرنے والے ; اسكے مجاہدين كى ناخشنودي۳

فاسقين: ۹

فسق:اسكے آثار ۸

قسم :جھوٹى قسم ۱،۲،۵

لوگ:انكے راضى ہونے كى قدر و قيمت ۷

۲۷۱

منافقين :ان سے متاثر ہونا ۲; انكا فسق ۹;انكى ريا كارى ۲; انكى قسم ۲،۵; انكى محروميت ۹;ان كے ساتھ عملى سلوك كيسا ہو ۵; يہ اور مومنين كا راضى ہونا ۴،۶

مومنين :انكا راضى ہونا ۱; انكو خبر دار كرنا ۲;ان كے راضى ہونے كى اہميت ۴; يہ اور غزوہ تبوك سے گريز كرنے والے ۳

نافرمانى :خدا كى نافرمانى كے آثار ۸

آیت ۹۷

( الأَعْرَابُ أَشَدُّ كُفْراً وَنِفَاقاً وَأَجْدَرُ أَلاَّ يَعْلَمُواْ حُدُودَ مَا أَنزَلَ اللّهُ عَلَى رَسُولِهِ وَاللّهُ عَلِيمٌ حَكِيمٌ )

يہ ديہاتى كفر اور نفاق ميں بہت سخت ہيں اور اسى قابل ہيں كہ جو كتاب خدا نے اپنے رسول پر نازل كى ہے اس كے حدود اور احكام كو نہ پہچانيں اور اللہ خوب جاننے والا اور صاحب حكمت ہے_

۱_ زمان بعثت ميں جزيرة العرب كے باديہ نشين لوگ كفر و نفاق پر زيادہ ڈٹے ہوئے تھے اور حق بات كو قبول نہ كرنے ميں زيادہ سخت تھے_الاعراب اشد كفراً و نفاقا

۲_ زمان بعثت ميں جزيرة العرب كے باديہ نشين لوگ دينى ثقافت سے دور اور اتنے جاہل تھے كہ احكام الہى كى حدود كى صحيح شناخت نہ كرسكتے تھے_الاعراب اشد كفراً و نفاقاً و اجدر ان لا يعلموا حدود ما انزل الله

۳_ صاحبان تمدن و ثقافت كى نسبت اس سے دور رہنے والے بدؤوں كے كفر و نفاق كا شديد تر ہون

الاعراب اشد كفرا و نفاقا

۴_ كفر و نفاق كے درجے ہيں اور يہ كم اور زيادہ ہوتے ہيں _الاعراب اشد كفراً و نفاقا

۵_ انسان كے اديان الہى كے حقائق و معارف كى نسبت موقف اختيار كرنے ميں اجتماعى اور ثقافتى

۲۷۲

ماحول كا اثر _الاعراب اشد كفراً و نفاقا

۶_ خدا تعالى كى عالمانہ اور حكيمانہ آيات كے مقابلے ميں كفر و نفاق اختيار كرنا انسان كى جہالت اور پست ثقافت كى دليل ہے اگر چہ ظاہراً وہ متمدن ہى ہو_الاعراب اشد كفراً و نفاقاً و اجدرا لا يعلموا حدود ما انزل الله على رسوله و الله عليم حكيم

اگر چہ يہ آيت كريمہ ظاہراً باديہ نشين لوگوں كى كفر و نفاق والى خصلت كو متعارف كرا رہى ہے ليكن اسكے اس بيان سے كفر و نفاق اور پست ثقافت كے در ميان ايك قسم كا تلازم بھى ثابت ہو جاتا ہے_

۷_ حدود و احكام سے جاہل لوگ باديہ نشينوں كى طرح تمدن سے دور ہيں اگر چہ شہر ميں ہى رہتے ہوں _

الاعراب اجدر الا يعلموا حدود ما انزل الله

اس آيت كريمہ سے باديہ نشين ہونے اور احكام الہى كو نہ جاننے كے در ميان تلازم سمجھ ميں آتا ہے_

۸_ باديہ نشين ہونا اور اجتماعى ثقافت سے دور ہونا حدود و احكام الہى سے نا آگاہ ہونے كا پيش خيمہ ہے_

الاعراب و اجدر الا يعلموا حدود ما انز ل الله

۹_ تمدن و دانش سے دور ہونا ، اسلام كى نظر ميں قابل مذمت چيز ہے_الاعراب اشد و اجدر الا يعلمو

۱۰ _ معاشرتى علم و دانش اور ثقافت اگر اعلى ہو تو يہ حدود و احكام الہى كے گہرے ادراك اور انہيں قبول كرنے كا پيش خيمہ بنتے ہيں _الاعراب اجدر الا يعلموا حدود ما انزل الله

اس چيز كا بيان كرنا كہ باديہ نشين لوگ حدو دالہى كے ادراك سے دور ہيں اس معنى كى طرف اشارہ ہے كہ متمدن اور اہل دانش ہوناحدود الہى كى شناخت كا بہتر ذريعہ ہے_

۱۱_ متمدن اور صاحبان علم و ثقافت كى ذمہ دارى ان لوگوں كى نسبت زيادہ ہے جو باديہ نشين اور ثقافت سے دور ہيں _

الاعراب و اجدر الا يعلموا حدود ما انزل الله

آيت كريمہ كا لحن اگر چہ ديہاتى لوگوں كى توبيخ اور ڈانٹ ڈپٹ ہے ليكن كلمہ '' اجدر'' ايك جہت سے بتا تا ہے كہ انكى شرعى ذمہ دارى ان كے موقع و محل كى مناسبت سے ہلكى ہے اور اسكے مقابلے ميں شہرنشين اور متمدن لوگ علم و دانش كے بہتر و سائل ركھنے كى وجہ سے زيادہ ذمہ دار ہيں _

۱۲_ جہل اور لاعلمى كفر و نفاق كا اصلى سبب ہے_الاعراب اشد كفراً و نفاقاً و اجدر الا يعلمو

۲۷۳

مندرجہ بالا نكتہ'' اجدر الا يعلموا'' اور''اشد كفراً و نفاقاً '' كے آپس كے ارتباط سے حاصل ہوتا ہے_

۱۳_پيغمبراكرم (ص) پر نازل ہونے والے خدا تعالى كے حدود و احكام علم و حكمت كى بنياد پر ہيں _

حدود ما انزل الله على رسوله و الله عليم حكيم

۱۴_ خدا تعالى كى طر ف سے مومنين كو بيرونى دشمن (جنگ تبوك ميں رومى لوگ) كے خلاف كا مياب جنگ لڑنے كے بعدانہيں اپنے جوار ميں رہنے والے كفر پيشہ ديہاتى لوگوں كے خطرہ سے غافل نہ رہنے كى نصيحت _ *

الاعراب اشد كفراً و نفاقا

اس چيز كو مد نظر ركھتے ہوئے كہ اس سے پہلے والى آيات مومنين كى جنگ تبوك سے كامياب واپسى كے بارے ميں ہيں ، احتمال ہے كہ يہ آيت كريمہ مجاہد مومنين كو خبر دار كررہى ہو كہ اس كاميابى كے بعد امن كا احساس نہ كريں اور توجہ ركھيں كہ ان كے اطراف ميں رہنے والے جاہل اور كفر پر ڈٹے ہوئے باديہ نشين لوگ ان كيلئے سنجيدہ خطرہ ہيں _

۱۵_ پيغمبر اكرم (ص) كے زمانہ ميں جزيرة العرب كے لوگ دو گروہ تھے ديہاتى اور شہرى _الاعراب اشد كفراً و نفاق

۱۶_ خدا تعالى عليم ( بہت جاننے والا) اور حكيم ( حكمت والا) ہے_و الله عليم حكيم

احكام :احكام اور علم خدا ۱۳; ان سے جاہل ہونا ۷; ان سے جاہل ہونے كا پيش خيمہ ۸;انكى خصوصيات ۱۳; ان كے ادراك كا پيش خيمہ ۱۰;

اسلام :اسلام اور تمدن ۹; صدر اسلام كى تاريخ ۱۵

اسما و صفات :حكيم ۱۶; عليم ۱۶

باديہ نشين لوگ:انكا كفر ۳; انكا نفاق ۳; انكى خصوصيات ۳;انكى ذمہ دارى ۱۱

تشبيہ :باديہ نشينوں كے ساتھ تشبيہ ۷

تمدن:اسكى اہميت ۹

جزيرة العرب :اسكے باديہ نشين لوگ اور احكام ۲;اسكے باديہ نشينوں كا بے ثقافت و دانش ہونا ۲; اسكے باديہ

۲۷۴

نشينوں كا حق كو قبول نہ كرنا ۱; اسكے باديہ نشينوں كا كفر ۱; اسكے باديہ نشينوں كا نفاق ۱; اسكے باديہ نشينوں كى خصوصيات ۱،۲; اس ميں باديہ نشينوں كا ہونا ۱۵; اس ميں شہرى لوگوں كاہونا ۱۵

جہالت:اسكى مذمت ۹; اسكى نشانياں ۶;اسكے آثار ۱۲

حدود الہى :ان سے جاہل ہونا ۷; ان سے جاہل ہونے كا پيش خيمہ ۸; ان كى خصوصيات ۱۳

خدا تعالى :اسكى تنبيہ ۱۴

دين:اسكے درك كا ذريعہ ۱۰

ديہاتى ہونا :اسكے آثار ۸

شناخت:اسكے عوامل ۵

علم :اسكى اہميت ۹;اسكے آثار ۱۰

غزوہ تبوك :اس ميں كا ميابى ۱۴

كفر :آيات الہى كے ساتھ كفر كے آثار ۶;اسكے درجے ۳،۴; اسكے عوامل ۱۲

ماحول:اجتماعى ماحول كے اثرات ۵;علمى اور ثقافتى ماحول كے اثرات ۵

متمدن لوگ ۳

انكا نفاق ۱،۳; انكى ذمہ دارى ۱۱; غير متمدن لوگ ۳،۷;غير متمدن لوگوں كا كفر ۱،۳

موقف اختيار كرنا :اس ميں مؤثرعوامل ۵

مومنين :صدر اسلام كے مومنين اور باديہ نشين كافر ۱۴; صدر اسلام كے مومنين كو تنبيہ ۱۴

نفاق:اسكے آثار ۶; اسكے درجے ۳،۴; اسكے عوامل ۱۲

۲۷۵

آیت ۹۸

( وَمِنَ الأَعْرَابِ مَن يَتَّخِذُ مَا يُنفِقُ مَغْرَماً وَيَتَرَبَّصُ بِكُمُ الدَّوَائِرَ عَلَيْهِمْ دَآئِرَةُ السَّوْءِ وَاللّهُ سَمِيعٌ عَلِيمٌ )

انھيں اعراب ميں وہ بھى ہيں جو اپنے انفاق كو گھاٹا سمجھتے ہيں اور آپ كے بارے ميں مختلف گردشوں كا انتظار كيا كرتے ہيں تو خود ان كے اور پر برى گردش كى مار ہے اور اللہ خوب سننے والا اور جاننے والا ہے_

۱_عصر بعثت كے بعض پست ثقافت ديہاتى لوگ (زكات و صدقات ) كو تاوان سمجھتے تھے _

و من الاعراب من يتخذ ما ينفق مغرما

۲_ انفاق كو خسارہ شمار كرنا جہالت اور بے ثقافت ہونے كى علامت ہے_و من الاعراب من يتخذ ما ينفق مغرما

۳_ دينى معارف اور الہى اقدار سے جہالت اور انكا عدم ادراك انہيں برا سمجھنے اور ناروا شمار كرنے كا عامل ہے_

و اجدر الا يعلموا حدود ما انزل الله يتخذ ما ينفق مغرما

جملہ ( يتخذ ما ينفق مغرماً) ہو سكتا ہے اس چيز كا ايك نمونہ ہو جو سابقہ آيت ميں باديہ نشين لوگوں كى جہالت اور نادانى كے بارے ميں بطور كلى بيان كى گئي ہے_

۴_ عصر پيغمبر (ص) ميں واجب مالياتى حقوق اورانفاق كا موجود ہونا_

و من الاعراب من يتخذ ما ينفق مغرما ً و يتربص بكم الدوائر

جملہ(يتربص بكم الدوائر) بتا رہا ہے كہ باديہ نشين لوگ انفاق سے جان چھڑانے كيلئے كسى فرصت كے انتظار ميں تھے _ اس كا مطلب يہ ہے كہ وہ اپنے آپ كو اسكے ادا كرنے پر مجبور سمجھتے تھے_

۵_ بعض باديہ نشين لوگوں كا پيغمبر(ص) اور اسلامى حكومت كو مالى انفاق اور ٹيكس ادا كرنے سے ناراضى اور سخت برہم ہونا _

و من الاعراب و يتربص بكم الدوائر

۶_بعض باديہ نشين لوگ ٹيكس كى ادائيگى سے چھٹكاراپانے كيلئے پيغمبر (ص) اور مسلمانوں كے بلاؤں اورحادثات ميں گرفتار ہونے كى آرزو كرتے تھے_و من الاعراب من يتخذ ما ينفق مغرما ً و يتربص بكم الدوائر

۲۷۶

۷_ بعض لوگوں كى پيغمبر (ص) اور اسلام كے ساتھ دشمنى كى بنياد مادى اور مالى امور تھے_

يتخذ ما ينفق مغرما ً و يتربص بكم الدوائر

۸_ صدر اسلام كے بعض باديہ نشين لوگوں كا با دل نخواستہ اور جبرى انفاق كا اقدام كرنا _

و من الاعراب من يتخذ ما ينفق مغرما ً

۹_ باديہ نشين او ر انفاق سے گريزاں منافقين كا صدر اسلام كے مومنين كے مقابلے ميں كمزور موقف _

و من الاعراب و يتربص بكم الدوائر

مومنين كيلئے بلا اور بدبختى كى آرزو كرنا ( يتربص بكم الدوائر) انكى كمزورى كو بيان كررہا ہے كيونكہ اگر قدر تمند ہوتے تو تلوار كے زور پر اسلامى قوانين كے خلاف بغاوت كرديتے _

۱۰_ پيغمبر(ص) اور مومنين كيلئے بلاؤں اور بدبختى كى آرزو كرنے والوں پر خدا تعالى كى لعنت ہے اور خدا تعالى نے انہيں نظر انداز كيا ہے_يتربص بكم الدوائر عليهم دائرة السوء

جملہ''عليهم دائرة السوئ'' ظاہراً نفرين كررہا ہے نہ صرف مستقبل سے خبر دے رہا ہے _

۱۱_ خدا تعالى كا خبر دينا كہ باديہ نشين لوگ اپنى بدخواہيوں ميں خود مبتلا ہوں گے نہ پيغمبر (ص) اور مؤمنين _

يتخذ ماينفق مغرما و يتربص بكم الدوائر عليهم دائرة السوء

مندرجہ بالا نكتہ اس احتمال كى بنا پر ہے كہ جملہ (عليہم دائرة السوء ) مقام اخبار ميں ہو _

۱۲_ مومنين اور اسلام كيلئے بدبختى اور بلاؤں كى آروز كرنے والا خود اس ميں مبتلا ہوتا ہے_

يتربص بكم الدوائر عليهم دائرة السوء

آيت سے خصوصيت مورد كو ملغا كرنے سے مندرجہ بالا نكتہ حاصل ہوتا ہے_

۱۳_ خدا تعالى سميع ( سننے والا ) اور عليم ( جاننے والا) ہے_و الله سميع عليم

۱۴_ خدا تعالى كي، ہر ظاہر و مخفى بدگوئي اور منافقين كى اسلام و مومنين كى نسبت پنہان بدخواہى سے گہرى آگاہى _

و من الاعراب يتربص بكم الدوائر و الله سميع عليم

كلمہ '' سميع'' منافقين كى بدگوئي اور كلمہ ''عليم '' انكى اسلام و مسلمين كے بارے ميں قلبى آرزو كو بيان كررہا ہے_

آرزو :حضرت محمد (ص) كيلئے بلاؤں كى آرزو كرنا ۶; مسلمانوں كيلئے بلاؤں كى آرزو كرنا ۶

۲۷۷

احكام :انكى غلط تفسير كرنے كے عوامل ۳

اسلام :اس كيلئے بدخواہى ۱۴; اس كيلئے بدخواہى كے آثار ۱۲

اسما و صفات :سميع ۱۳; عليم ۱۳

اقدار:ان سے جہالت كے آثار ۳

انفاق :اسے ترك كرنے والوں كا كمزور ہونا ۹

باديہ نشين لوگ:انكا انفاق ۸; انكا غضب ۵; انكا كمزور ہونا ۹;انكا ناخوش ہونا ۵; انكى آرزو ۶; انكى بدخواہى كا عملى ہونا ۱۱;انكى بدخواہى كے آثار ۱۱;انكى سوچ ۱; يہ اور انفاق ۱،۶; يہ اورٹيكس۵،۶;يہ اور حضرت محمد(ص) ۵; يہ اور زكات ۱،۵; يہ اور صدقات ۱،۵

بلا:اسكے اسباب ۱۲

ٹيكس:انكى تاريخ ۴; ٹيكس صدر اسلام ميں ۴

جہالت :اسكى نشانياں ۲

خدا تعالى :اس كا علم غيب ۱۴

دشمنى :اسلام دشمنى كا سرچشمہ ۷; حضرت محمد كى دشمنى كا سرچشمہ ۷

دنيا پرستى :اسكے آثار ۷

دين :اس سے جہالت كے آثار ۳

زكات :اسكى تاريخ ۴;يہ صدر اسلام ميں ۴

قرآن كريم :اسكى پيشين گوئياں ۱۱

لعنت:يہ جن پر ہے۱۰

محمد (ص) :آپ(ص) كے بدخواہوں پر لعنت ۱۰

منافقين :انكى بدخواہى ۱۴;يہ اور مومنين ۹

مومنين :ان كے بدخواہوں پر لعنت ۱۰; انكے لئے بدخواہى ۱۴;انكے لئے بدخواہى كے آثار ۱۲

۲۷۸

آیت ۹۹

( وَمِنَ الأَعْرَابِ مَن يُؤْمِنُ بِاللّهِ وَالْيَوْمِ الآخِرِ وَيَتَّخِذُ مَا يُنفِقُ قُرُبَاتٍ عِندَ اللّهِ وَصَلَوَاتِ الرَّسُولِ أَلا إِنَّهَا قُرْبَةٌ لَّهُمْ سَيُدْخِلُهُمُ اللّهُ فِي رَحْمَتِهِ إِنَّ اللّهَ غَفُورٌ رَّحِيمٌ )

انھيں اعراب ميں وہ بھى ہيں جو اللہ اور آخرت پر ايمان ركھتے ہيں اور اپنے انفاق كو خداكى قربت اور رسول كى دعا ئے رحمت كا ذريعہ قرار ديتے ہيں اور بيشك يہ ان كے لئے سامان قربت ہے عنقريب خدا انھيں اپنى رحمت ميں داخل كرلے گا كہ وہ غفور بھى ہے اور رحيم بھى ہے_

۱_ صدر اسلام كے باديہ نشين لوگوں كے در ميان خدا و قيامت پر حقيقى ايمان ركھنے والوں كاوجود،بعض دوسروں كے شديد كفر و نفاق ركھنے كے باوجود_الاعراب اشد كفراً و نفاقاً و من الاعراب من يؤمن بالله واليوم الاخر

۲_ دينى معارف كے سلسلے ميں خدا و قيامت پر ايمان كى اہميت _و من الاعراب من يؤمن بالله و اليوم الاخر

صرف خدا و قيامت پر ايمان كا ذكر كرنا ان دو كے معارف الہى كے سلسلے كا محور ہونے پر دلالت كرتا ہے_

۳_ اجتماعى ماحول باوجود اسكے كہ انسان كے نظرياتي تمايلات اور معنوى عادات پر مؤثر ہوتا ہے ليكن اس سے اختيار اور انتخاب كو نہيں چھينتا_الاعراب اشد كفراً و نفاقاً و من الاعراب من يؤمن بالله

باديہ نشين عربوں كى شديد كفر و نفاق والى خصلت كو بيان كرنے كے بعد ان كے در ميان سچے مومنين كے وجودكى تصريح كرنا ہو سكتا ہے مندرجہ بالا مطلب كى طرف اشارہ ہو _

۴_ خدا تعالى كے يہاں انسان كے اعمال و انفاق كى قدر و قيمت ميں اسكى نيت اور ارادے كا اثر _

ما ينفق مغرما و يتخذ ما ينفق قربات عند الله و صلوات الرسول الاانها قربة

۵_ بعض باديہ نشين لوگوں كا تقرب الہى اورپيغمبر اكرم(ص) كى دعا حاصل كرنے كيلئے خلوص كے ساتھ انفاق كرنا _و من الاعراب و يتخذ ما ينفق قربات عند الله و صلوات الرسول

۶_ پيغمبراكرم(ص) ، كاانفاق كرنے والوں سے انفاق وصول كرنے كے بعد ان كيلئے دعا كرنا _و يتخذ ما ينفق و صلوات الرسول

۲۷۹

۷_ خدا و قيامت پر حقيقى ايمان ، عمل ميں اخلاص اور ميل و رغبت كے ساتھ انفاق كرنے كا موجب بنتا ہے_

و من الاعراب من يؤمن بالله و اليوم الآخر و يتخذ ما ينفق قربات عند الله

۸_ سچے مومنين قرب الہى اور پيغمبراكرم (ص) كى دعا حاصل كرنے كيلئے كوشاں رہتے ہيں _

و من الاعراب من يؤمن بالله و صلوات الرسول

۹_ خدا تعالى كى نظر ميں پيغمبر اكرم (ص) كى دعا كا بڑا اثر اور قدر و قيمت ہے_

و يتخذ ما ينفق قربات عند الله و صلوات الرسول

اس چيز كو مد نظر ركھتے ہوئے كہ خدا تعالى نے مومنين كے اس قصد اور نيت كو ايك قابل قدر كام كے طور پر ياد فرمايا ہے مندرجہ بالا مطلب حاصل ہوتا ہے_

۱۰_ انفاق ، خدا تعالى كے قريب ہونے، پيغمبراكرم (ص) كى دعائيں لينے اور خدا تعالى كى رحمت و بخشش كے حصول كا ايك ذريعہ ہے_و يتخذ ما ينفق قربات الاانها قربة لهم سيدخلهم غفور رحيم

۱۱_ مومنين كا خلوص كے ساتھ انفاق ان كے خدا تعالى كے نزديك ہونے اور پيغمبراكرم (ص) كى دعا كے حصول كا سبب ہے_و من الاعراب يتخذ ما ينفق قربات عند الله و صلوات الرسول الاانهاقربة

۱۲_ پيغمبراكرم(ص) كى دعا انسان كے خدا كے نزديك ہونے اور اسكى بخشش و رحمت كے حصول كا ذريعہ ہے_

و صلوات الرسول الاانها قربة غفور رحيم

اس چيز كو مد نظر ركھتے ہوئے كہ شايد '' انہا'' كى ضمير كا مرجع '' صلوات '' ہو مندرجہ بالا نكتہ حاصل كيا گيا ہے_

۱۳_ پيغمبراكرم (ص) كى دعا حاصل كرنے كيلئے عمل انجام دينا قربت الہى كا ذريعہ ہے نہ مشركانہ عمل _

و صلوات الرسول الا انها قربة

چونكہ خدا تعالى نے مومنين كي، پيغمبراكرم (ص) كى دعا حاصل كرنے كى كوشش كى تائيد فرمائي ہے اور اسے اپنى قربت كا ذريعہ قرار ديا ہے اس سے معلوم ہوتا ہے كہ يہ عمل شرك سے آلودہ نہيں ہے_

۲۸۰

۱۴_ اسلامى معاشرے كے رہبر كيلئے انفاق كرنے والوں اور دينى خدمات انجام دينے والوں كى قدردانى كرنا اور ان كيلئے دعا كرنا ضرورى ہے_ويتخذ ما ينفق صلوات الرسول

پيغمبر (ص) كا انفاق كرنے والوں كيلئے دعا كرنا اور پھر خدا تعالى كا اسے ايك اچھائي كے طور پر ذكر كرنا مندرجہ بالا نكتے پر دلالت كرتا ہے_

۱۵_ خدا تعالى كے قريب ہونے اور معنوى اقدار كو حاصل كرنے كيلئے مادى وسائل سے استفادہ كرنا ضرورى ہے_

من يؤمن بالله و يتخذ ما ينفق قربات عند الله و صلوات الرسول

۱۶_ خدا تعالى كا انفاق كرنے والے مومنين كو اپنے دريائے رحمت ميں غوطے دينے كا وعدہ _سيدخلهم الله فى رحمته

۱۷_ مومنين كا خلوص كے ساتھ انفاق انكى گذشتہ لغزشوں كى بخشش اور خدا تعالى كى رحمت واسعہ كے ان كے شامل حال ہونے كا سبب بنتا ہے_سيدخلهم الله فى رحمته ان الله غفور رحيم

۱۸_ انفاق كرنے والے مومنين كا رحمت خداوندى سے بہرہ مند ہونا اسكى بے پايان رحمت و بخشش كا نتيجہ ہے_

و من الاعراب من يؤمن و يتخذ ما ينفق قربات سيدخلهم الله فى رحمته

۱۹_ خدا تعالى غفور ( بہت بخشنے والا ) اور رحيم ( وسيع رحمت والا ) ہے_ان الله غفور رحيم

اسماو صفات :غفور ۱۹; رحيم ۱۹

اقدار :انكو حاصل كرنے كى اہميت ۱۵; ان ميں مؤثر عوامل ۴

انسان :اس كا اختيار ۳

انفاق :اسكى قدر و قيمت كا معيار ۴;اسكے اثرات ۱۰; اس ميں اخلاص كے عوامل ۷

انفاق كرنے والے:ان كا شكر يہ ادا كرنا ۱۴;انكے ساتھ وعدہ ۱۶; ان كيلئے دعا كرنا ۶،۱۴

ايمان:خدا پر ايمان كى اہميت ۲;خدا پر ايمان كے آثار ۷; قيامت پر ايمان كى اہميت۲;قيامت پر ايمان كے آثار ۷

۲۸۱

باديہ نشين لوگ:ان كا اخلاص ۵; انكا انفاق ۵ ; انكا تقرب ۵يہ اور حضرت محمد (ص) كى دعا ۵

بخشش:اس كاپيش خيمہ ۱۰،۱۲،۱۷

تقرب:اسكا پيش خيمہ ۱۳;اسكى اہميت ۱۵; اس كے عوامل ۱۰،۱۱،۱۲

تمايلات:ان ميں مؤثر عوامل ۳

خدا تعالى :اسكى بخشش كے آثار ۱۸; اسكى رحمت كا پيش خيمہ ۱۰،۱۲،۱۷;اسكى مہربانى كے آثار ۱۸; اسكے وعدے ۱۶

دعا:اسكى اہميت ۱۴

دين كے خدمت گزار لوگ:انكا شكر يہ ادا كرنا ۱۴; ان كيلئے دعا ۱۴

دينى راہنما :ان كى ذمہ دارى ۱۴;ان كى طرف سے شكر يہ ادا كرنے كى اہميت ۱۴،

رحمت:اس كا وعدہ ۱۶;يہ جنكے شامل حال ہے۱۶،۱۸

عقيدہ :اس ميں مؤثر عوامل ۳

عمل:اسكى قدر و قيمت كا معيار ۴;اس ميں اخلاص كے عوامل ۷; پسنديدہ عمل ۱۳

قيامت :اس پر ايمان ركھنے والے۱

كفار :باديہ نشين كفار ۱

كفر :اسكے درجے ۱

ماحول :اجتماعى ماحول كے آثار ۳; اجتماعى ماحول كا مجبور كرنا ۳

مادى وسائل :ان سے استفادہ كرنا ۱۵

محرك :اسكے آثار ۴

محمد(ص) :آپ(ص) كى دعا ۶; آپ(ص) كى دعا حاصل كرنا ۱۳;

۲۸۲

آپ(ص) كى دعا كا پيش خيمہ ۱۰; آپ(ص) كى دعا كى قدر و قيمت ۹;آپ(ص) كى دعا كے آثار ۹،۱۲; آپ(ص) كى دعا كے عوامل ۱۱

مومنين :انكى كوشش ۱۸;ان كے انفاق كے آثار ۱۱،۱۷; ان كے ساتھ وعدہ ۱۶; باديہ نشين مومنين ۱; خدا پر

ايمان لانے والے ۱; مومنين اور حضرت محمد(ص) كى دعا ۸;مومنين اور خدا كا تقرب ۸

نفاق:اسكے اثرات ۱

نيت :اسكے اثرات۴

آیت ۱۰۰

( وَالسَّابِقُونَ الأَوَّلُونَ مِنَ الْمُهَاجِرِينَ وَالأَنصَارِ وَالَّذِينَ اتَّبَعُوهُم بِإِحْسَانٍ رَّضِيَ اللّهُ عَنْهُمْ وَرَضُواْ عَنْهُ وَأَعَدَّ لَهُمْ جَنَّاتٍ تَجْرِي تَحْتَهَا الأَنْهَارُ خَالِدِينَ فِيهَا أَبَداً ذَلِكَ الْفَوْزُ الْعَظِيمُ )

اور مہاجرين و انصار ميں سے سبقت كرنے والے اور جن لوگوں نے نيكى ميں ان ا تباع كيا ہے ان سب سے خدا راضى ہوگيا ہے اور يہ سب خدا سے راضى ہيں خدا نے ان كے لئے وہ باغات مہّيا كئے ہيں جن كے نيچے نہريں جارى ہيں اور يہ ان ميں ہميشہ رہنے والے ہيں اور يہى بہت بڑى كاميابى ہے _

۱_ خدا تعالى ، مہاجرين و انصار ميں سے سب سے پہلے قدم بڑھانے والوں اور ان كے راستے كى پيروى كرنے والوں سے راضى ہے اور وہ بھى خدا تعالى سے راضى ہيں _

و السابقون الاولون من المهاجرين و الانصار و الذين اتبعوهم باحسان رضى الله عنهم و رضوا عنه

۲_ خدا تعالى كى بارگاہ ميں ايمان و عمل كى طرف سبقت كرنے كى خاص اہميت اور قدرو قيمت ہے_

و السابقون الاولون من المهاجرين و الانصار

۳_ سخت اور دشوار حالات ميں دين اور الہى اقدار كى حمايت كرنے كى بڑى قدر و قيمت ہے_

و السابقون الاولون من المهاجرين و الانصار

۴_ صرف نيكى كے راستے ميں مہاجرين و انصار كى پيروى قابل تعريف اور قابل قدر ہے نہ ہر قسم كى پيروي

و السابقون و الذين اتبعوهم باحسان

۲۸۳

۵_ مہاجرين و انصار كے قابل قدر ہونے كا لازمہ ان سے برے عمل كے صدور كى نفى نہيں ہے_

و الذين اتبعوهم باحسان

خدا تعالى نے متابعت كرنے والوں كے قابل قدر ہونے كو اس چيز كے ساتھ مشروط كيا ہے كہ وہ صرف نيكى كى بنياد پر اور نيكيوں ميں مہاجرين و انصار كى پيروى كريں نہ ہر قسم كے عمل ميں اورہر ہدف كے ساتھ اور يہ اس بات كى دليل ہے كہ مہاجرين و انصار برے عمل سے مبرا نہيں تھے_

۶_ دل كے ساتھ خدا تعالى سے راضى ہونا اور ميل و رغبت كے ساتھ اسكے احكام و قوانين كو قبول كرنا ،نہ بے رغبتى كے ساتھ اور مجبور ہو كر، سچے مومنين كے اوصاف ميں سے ہے_

و السابقون الاولون و الذين اتبعوهم باحسان رضى الله عنهم و رضوا عنه

۷_ راہ خدا ميں ہجرت اور دين كى مدد كرنا رضائے الہى اور بہشت ميں دائمى حيات كے حصول كا ذريعہ ہے_

من المهاجرين و الانصار ...رضى الله عنهم

۸_ مہاجرين و انصار ميں سے سب سے پہلے اور برتر مومنين سے خدا تعالى كى برتر رضا كا اعلان _

و السابقون الاولون من المهاجرين رضى الله عنهم

ہو سكتا ہے '' الاولون '' كى قيد توضيحى نہ ہو بلكہ ''سابقون '' كو دو گرو ہوں ميں تقسيم كرنے كيلئے ہو، كہ جس كا مطلب يہ ہوگا كہ پيش قدم مہاجرين و انصار كے دو گروہ تھے بعض '' الاولون'' اور بعض دوسرے _قابل ذكر ہے كہ مندرجہ بالا نكتے كے علاوہ ہو سكتاہے '' السابقون '' اور ''الاولون '' كے الفاظ صرف سبقت زمانى بتانے كيلئے نہ ہوں بلكہ معنوى سبقت و اولويت پر بھى دلالت كرتے ہوں _

۹_ پيش قدم مہاجرين و انصار كے در ميان بھى فضل و كمال كا تفاوت اور تقدم و تا خر موجود تھا_

و السابقون الاولون من المهاجرين و الانصار

مندرجہ بالا نكتہ اس بنياد پر ہے كہ '' الاولون '' كى قيد احترازى ہو كہ اس صورت ميں يہ ''سابقون'' كو دو گروہوں ميں تقسيم كرے گى _

۱۰_ اقدار كى طرف پيش قدم ہونا خود بہت قابل قدر ہے_و السابقون الاولون

۲۸۴

۱۱_ خدا تعالى كى طرف سے مہاجرين و انصار اور انكا اتباع كرنے والے نيك كردار لوگوں كو، ان كيلئے بہشت كے آمادہ ہونے كى خوشخبرى _اعد لهم جنات تجرى تحتها الانهار

۱۲_مومنين آخرت ميں دائمى سعادت اور كاميابى كے ساتھ لبريز زندگى سے بہرہ مند ہوں گے_

خالدين فيها ابداً ذلك الفوز العظيم

۱۳ _ بہشت كے باغات، متعدد اور ان ميں فراوان نہريں ہيں _و اعد لهم جنات تجرى تحتها الانهار

۱۴_ ايمان كى طرف پيش قدم ہونے والے اور انكا اتباع كرنے والے نيك كردار لوگ آخرت ميں خداتعالى كے مادى و معنوى لطف و كرم سے بہرہ مند ہوں گے_رضى الله عنهم لهم جنات تجري

رضائے الہى ، معنوى لطف ہے اور دائمى بہشت مادى نعمت ہے_

۱۵_ بہشت كے گھنے درختوں كے نيچے نہروں كا جارى ہونا آخرت كى لذت آفرين اور پر كشش نعمتوں كا ايك جلوہ ہے_

لهم جنات تجرى تحتها الانهار

۱۶_ مومنين كا بہشت كى نعمتوں اوراس ميں زندگى كے زوال كى پريشانى سے آسودہ خاطر ہونا_خالدين فيها ابد

۱۷_ انسان كا رضائے الہى اور بہشت ميں حيات جاويد كا حاصل كرلينا عظيم كاميابى اور حقيقى سعادت ہے_

رضى الله عنهم جنات خالدين فيها ابداً ذلك الفوز العظيم

۱۸_ خدا كا انسان اور انسان كا خدا سے راضى ہونا انسان كے بہشت جاويد اور حقيقى كاميابى كو حاصل كرلينے كا عامل ہے_رضى الله عنهم و رضوا عنه و اعد لهم جنات ذلك الفوز العظيم

۱۹_ امام حسن مجتبى عليہ السلام سے روايت كى گئي ہے : '' ...فكان ابي(ع) سابق السابقين الى اللہ و الى رسولہ ...وذلك انہ لم يسبقہ الى الايمان احد وقد قال اللہ تعالى : ''والسابقون الا ولون من المہاجرين والانصار ...'' فہو سابق جميع السابقين ...'' ميرے پدر بزرگوار خدا و رسول كى طرف سب سے پہلے پيش گام لوگوں ميں سے بھى پيش گام تھے كيونكہ كسى نے بھى ايمان كے سلسلے ميں ان پر سبقت نہيں كى اور خدا تعالى نے فرمايا ہے '' مہاجرين و انصار ميں سے سب سے پہلے پيش قدم '' پس وہ سب سے پہلے سبقت

۲۸۵

كرنے والوں ميں سے بھى سب سے آگے والے تھے _(۱)

۲۰_ امام صادق (ع) سے اللہ تعالى كے فرمان '' مہاجرين و انصار ميں سے سب سے پہلے سبقت كرنے والے اور جنہوں نے نيكى كے ساتھ انكى پيروى كى '' كے بارے ميں روايت كى گئي ہے كہ آپ نے فرمايا :''فبدء با لمها جرين الاولين على درجة سبقهم ثم ثنّى بالانصار ثم ثلّث بالتابعين لهم باحسان فوضع كل قوم عل قدر درجاتهم و منازلهم عنده ...'' ;پس خدا تعالى نے ايمان كى طرف سبقت كرنے كى بناء پر پہلے مہاجرين كو ذكر فرمايا پھر دوسرے نمبر پرانصار كو اور تيسرے نمبر پر نيكى كے ساتھ انكى پيروى كرنے والوں كو، خدا تعالى نے ہر گروہ كو اسى ترتيب كے ساتھ ذكر فرماياہے جسكے ساتھ وہ اسكے يہاں درجہ ركھتا تھا_(۲)

اتباع كرنے والے :ان سے راضى ہونا ۱;انكو بشارت ۱۱; انكى اخروى پاداش ۱۴; ان كے فضائل ۱۴

اقدار :۲،۳انكا معيار ۴،۵،۱۰; انكى حمايت كى قدر و قيمت ۳; ان ميں سبقت ۱۰

امام على (ع) :انكا ايمان ۱۹

انصار :ان سے راضى ہونا ۱،۸; ان كا راضى ہونا ۱; ان كا مرتبہ ۹; انكا مقام ۲۰; انكو بشارت ۱۱;انكى پيروى كى قدر و قيمت ۴; ان كے عمل كى قدر و قيمت ۵

ايمان :اس ميں سبقت كرنے والوں كى اخروى پاداش ۱۴; اس ميں سبقت كرنے والوں كے فضائل ۱۴; اس ميں سبقت كى اہميت ۲; اس ميں سبقت كى قدر و قيمت ۲;اس ميں سبقت كرنے والوں كے مادى وسائل ۱۴; اس ميں سبقت كرنے والوں كے معنوى وسائل ۱۴

بہشت:اسكى بشارت ۱۱; اسكى نعمتوں كا ہميشہ رہنا ۱۶; اسكى نعمتيں ۱۳،۱۵; اسكى نہروں كا متعدد ہونا ۱۳; اسكى نہريں ۱۵;اسكے اسباب ۱۸; اس كے باغات كا متعدد ہونا ۱۳;اسكے در خت ۱۵ ; اس ميں ہميشہ رہنا ۱۶; اس ميں ہميشہ رہنے كا پيش خيمہ ۷

بہشتى لوگ:۱۱

____________________

۱)امالى شيخ طوسى ج ۲ ص ۱۷۶_ تفسير برہان ج ۲ ص ۱۵۲ ح۱_

۲)كافى ج ۲ ص ۴۱ ح ۱_ نور الثقلين ج ۲ ص ۲۵۵ح ۲۸۲_

۲۸۶

حيات :اخروى حيات كا پيش خيمہ۷;اخروى حيات كى اہميت ۱۷

خدا تعالى :اسكا راضى ہونا ۱; اسكى بشارتيں ۱۱;اسكے راضى ہونے كا پيش خيمہ ۷; اسكے راضى ہونے كى اہميت ۱۷;اسكے راضى ہونے كے آثار ۱۸

خدا تعالى كى رضا:يہ جنہيں حاصل ہے۸

دين :اس كا قبول ہونا ۶; اسكى امداد كے آثار ۷; اسكى حمايت كى قدر و قيمت ۳

دينداري:اس ميں سختياں ۳

راضى ہونا :خدا سے راضى ہونا ۱;خدا سے راضى ہونے كے آثار ۱۸

روايت ۱۹،۲۰

سعادت :اسكے موارد ۱۷

كاميابى :اسكے عوامل ۱۸; اسكے مراتب ۱۷; اسكے موارد ۱۷

مسلمان :پہلے مسلمان ۱۹

مومنين :انكا اخروى سكون ۱۶; انكا بہشت ميں ہميشہ رہنا ۱۶; انكى اخروى حيات ۱۶; انكى اخروى سعادت ۱۲; انكى اخروى كاميابى ۱۲; انكى دائمى زندگى ۱۲; انكى صفات ۶

مہاجرين :ان سے راضى ہونا ۸; انكا راضى ہونا ۱،۸;انكا مقام ۲۰; انكو بشارت ۱۱; انكى پيروى كى قدر و قيمت ۴; ان كے عمل كى قدر و قيمت ۵; ان كے مراتب ۹

نعمت :اخروى نعمتيں ۱۵

نيك عمل :اسكى طرف سبقت كرنے والے ۲۰

ہجرت :اسكے آثار ۷

۲۸۷

آیت ۱۰۱

( وَمِمَّنْ حَوْلَكُم مِّنَ الأَعْرَابِ مُنَافِقُونَ وَمِنْ أَهْلِ الْمَدِينَةِ مَرَدُواْ عَلَى النِّفَاقِ لاَ تَعْلَمُهُمْ نَحْنُ نَعْلَمُهُمْ سَنُعَذِّبُهُم مَّرَّتَيْنِ ثُمَّ يُرَدُّونَ إِلَى عَذَابٍ عَظِيمٍ )

اور تمھارے گرد ديہاتيوں ميں بھى منافقين ہيں اور اہل مدينہ ميں تو وہ بھى ہيں جو نفاق ميں ماہر اور سركش ہيں تم ان كو نہيں جانتے ہو ليكن ہم خوب جانتے ہيں _ عنقريب ہم ان پر دو ہرا عذاب كريں گے اس كے بعد يہ عذاب عظيم كى طرف پلٹادئے جائيں گے_

۱_ خدا تعالى كا مومنين كو خبردار كرنا كہ باديہ نشين اور خود مدينہ والوں ميں سے بعض نا معلوم منافقين ان كے اطراف ميں موجود ہيں _و ممن حولكم من الاعراب منافقون و من اهل المدينة مردوا على النفاق

۲_اہل مدينہ كے درميان عادى اور پنہان منافقين كا وجود _و من اهل المدينة مردوا على النفاق

''مَرَدَ ''كا ايك معنى ہے '' استمر'' اور '' قرن'' (استمرار اور عادت )

۳_ مدينہ كے منافقين كى منافقانہ حركتيں ، باديہ نشين منافقين كى حركتوں اور چالوں سے زيادہ پيچيدہ اور سخت تھيں _

و ممن حولكم و من اهل المدينة مردوا على النفاق

۴_ منافقين اپنے سب پوشيدہ كاموں اور چيرہ دستيوں كے باوجود علم الہى كے دائرے سے باہر نہيں ہيں _

و ممن حولكم لا تعلمهم نحن نعلمهم

۵_ وحى كے سائے ميں پيغمبراكرم (ص) اور مومنين كا منافقين كے وجود سے مطلع ہونا _

و ممن حولكم نحن نعلمهم

۶_ مدينہ كے مرموز اور مخفى منافقين كو خدا تعالى كى طرف

۲۸۸

سے قيامت كے عظيم اور آخرى عذاب كے علاوہ دوہرے عذاب كى دھمكى _سنعذبهم مرتين ثم يردون الى عذاب عظيم

۷_ خدا تعالى كا غير محدود علم منافقين كى بجا رسوائي اورسزا كا سرچشمہ ہے_

نحن نعلمهم سنعذبهم مرتين ثم يردون الى عذاب عظيم

۸_ اسلامى معاشروں كا پوشيدہ منافقين كے وجود اور سرگرميوں سے ہميشہ ہوشيار رہنا ضرورى ہے_

و ممن حولكم من الاعراب

۹_ مركز معرفت اور اسلام كے سنگر ميں رہنے سے ذمہ دارى بڑھ جاتى ہے اور اس ميں رہ كر منافقانہ چاليں چلنے سے دوگنا عذاب ہوتا ہے_*و ممن حولكم من الاعراب سنعذبهم مرتين

مذكورہ منافقين كا دوگنا عذاب ہو سكتا ہے اس وجہ سے ہو كہ انہوں نے مومنين كے قريب ( ممن حولكم ) اور تبليغ دين كے مركز ( مدينہ ) ميں رہتے ہوئے منافقت كا راستہ اپنايا_

۱۰_ چھپے ہوئے منافقين كو دنيا، برزخ اور پھر قيامت ميں عذاب ہوگا_سنعذبهم مرتين ثم يردون الى عذاب عظيم

مندرجہ بالا نكتہ اس احتمال كى بناپر ہے كہ آخرت سے پہلے عذاب سے مراد، ايك دنيا اور دوسرا برزخ كا عذاب ہو_

۱۱_ خدا تعالى كى طرف سے منافقين كو انكى جبرى واپسى اور پھر قيامت ميں عظيم عذاب ميں مبتلا ہونے كى دھمكي_

ثم يردون الى عذاب عظيم

۱۲_ شہر ميں رہنا علم و آگاہى كے ساتھ ساتھ منافقت و راہ انحراف ميں زيادہ پيچيدہ ہو جانے كا خطرہ بھى ركھتا ہے_

الاعراب اشد كفرا ً و نفاقاً و من اهل المدينة مردوا على النفاق

آيت ۹۷ ميں باديہ نشينوں كى انكى پست فكرى پر مذمت كے ساتھ ساتھ تلويحاً بڑے معاشروں كے ساتھ پيوستہ ہونے كى تعريف بھى ہے اور اس آيت ميں مدينہ كے منافقين كو نفاق ميں باديہ نشينوں كى نسبت زيادہ ماہر قرار ديا گيا ہے يعنى اس اچھائي كے مقابلے ميں يہ برائي بھى ہے_

اسلامى معاشرہ:اسكى ذمہ دارى ۹; اس كے ہوشيار ہونے كى اہميت ۹;يہ اور منافقين ۹

باديہ نشين لوگ:انكا نفاق ۴

خدا تعالى :

۲۸۹

اس كا علم ۸; اسكى تنبيہ ۱; اسكى دھمكياں ۷،۱۳ ; اسكے علم كا احاطہ ۵

شہر نشيني:اس كے آثار ۱۴; اس ميں انحراف كا خطرہ ۱۴; اس ميں نفاق كا خطرہ ۱۴

عذاب :اسكى دھمكى ۷; اسكے درجے ۷،۱۳

محمد(ص) :آپ(ص) اور باديہ نشين منافقين ۱۱;آپ(ص) اور غير معلوم منافقين ۲،۶;آپ(ص) اور مدينہ كے منافقين ۱۱; آپ (ص) كى آگاہى ۶; آپ(ص) كے علم كا دائرہ ۲،۱۱

مدينہ :اس ميں رہنے والوں كى ذمہ دارى ۱۰; اس ميں منافقت كا دوگنا عذاب ۱۰

مدينہ كے منافقين :انكا نفاق ۳; انكو دھمكى ۷; ان كے نفاق كى شدت ۴

منافقين :انكا اخروى عذاب ۱۲; انكا برزخ والا عذاب ۱۲ ; انكا تظاہر ۲;انكا دنيوى عذاب ۱۲; انكا دوگنا عذاب ۷; انكا عجز ۵; انكو دھمكى ۱۳; انكى رسوائي كے عوامل۸; انكى سزا ۸; انكے اخروى عذاب كا حتمى ہونا ۱۳;انكے ساتھ عملى سلوك ۲; انكے متعدد عذاب ۱۲

مومنين :انكو تنبيہ ۱; انكى آگاہى ۶; يہ اور باديہ نشين منافقين ۱،۱۱; يہ اور غير معلوم منافقين ۱،۶; يہ اور مدينہ كے منافقين ۱،۱۱

وحى :اس كا كردار ۶

آیت ۱۰۲

( وَآخَرُونَ اعْتَرَفُواْ بِذُنُوبِهِمْ خَلَطُواْ عَمَلاً صَالِحاً وَآخَرَ سَيِّئاً عَسَى اللّهُ أَن يَتُوبَ عَلَيْهِمْ إِنَّ اللّهَ غَفُورٌ رَّحِيمٌ )

اور دوسرے وہ لوگ جنھوں نے اپنے گناہوں كااعتراف كيا كہ انھوں نے نيك اور بد اعمال مخلوط كردئے ہيں عنقريب خدا ان كى توبہ قوبل كرلے گا كہ وہ بڑا بخشنے والا اور مہربان ہے_

۱_ بعض گناہكاروں اور جنگ تبوك سے گريز كرنے والوں كا اپنے برے عمل كا اعتراف _و آخرون اعترفوا بذنوبهم

اس چيز كو مدنظر ركھتے ہوئے كہ سابقہ آيات جنگ

۲۹۰

تبوك اورا س ميں شركت نہ كرنے والوں كے بارے ميں تھيں كہا جا سكتا ہے كہ يہ آيت بھى انہيں ميں سے بعض گريز كرنے والوں كے بارے ميں ہے_

۲_ گناہ كا اعتراف كر لينا اور اپنے كو مستحق تنقيد ٹھہرانا رحمت و بخشش الہى كے حصول كا ذريعہ اور توبہ كا ايك ركن ہے_اعترفوا عسى الله ان يتوب عليهم ان الله غفور رحيم

۳_ انسان كے اعمال كے در ميان نيك كاموں كا وجود اسكے اپنى خطاؤں سے توبہ كرنے كا ذريعہ ہے_*

و آخرون اعترفوا بذنوبهم خلطوا عملا صالحا

ممكن ہے '' خلطوا عملا صالحاً ...'' يہ بتانے كيلئے ہو كہ عمل صالح كا وجودان كے توبہ كى طرف متوجہ ہونے ميں اثر ركھتا تھا_

۴_ خدا تعالى چاہتا ہے كہ انسان خوف و اميد كى حالت سے خارج نہ ہو _عسى الله ان يتوب عليهم

خدا تعالى نے قطعى طورپر نہيں فرمايا كہ انكى توبہ قبول ہو جائيگى بلكہ فرمايا اميدہے انكى توبہ قبول ہو جائے_

۵_ گناہگار كا اپنے عمل كے برا ہونے كى طرف متوجہ ہونا اور پھر اس كا اعتراف كركے اس پر نادم ہونا توبہ كے مترادف ہے اور خدا تعالى كى طرف سے گناہ كى بخشش كا ذريعہ ہے _اعترفوا بذنو بهم عسى الله ان يتوب عليهم

اس چيز كو مد نظر ركھتے ہوئے كہ خدا تعالى نے ''اعترفوا '' كے مقابلے ميں ''عسى اللہ ان يتوب '' كا وعدہ ديا ہے اور اعتراف كے بعد توبہ كا ذكر نہيں كيا _ مندرجہ بالا مطلب حاصل كيا جا سكتا ہے_

۶_ نادم اور پشيمان خطا كار كو خود سازى اور اپنى تربيت كا اميدوار ہونے كى ضرورت ہے_

عسى الله ان يتوب عليهم ان الله غفور رحيم

۷_ نادم اور اعتراف كر لينے والے خطا كاروں كيلئے اسلام كى آغوش كا كھلا ہونا_عسى الله ان يتوب عليهم ان الله غفور رحيم

۸_ توبہ قبول كر لينا خدا تعالى كى طرف سے بندوں پر فضل ہے ورنہ اس كيلئے لازم اور ضرورى نہيں ہے_

عسى الله ان يتوب عليهم

احتمال ہے كہ كلمہ '' عسى ''كا استعمال مندرجہ بالا نكتہ كو بيان كرنے كيلئے ہو يعنى توبہ كرنے والا خدا تعالى پر كسى قسم كا حق نہيں ركھتا _

۹_ نادم اور اعتراف كر لينے والے گناہكاروں كى توبہ كا قبول كر لينا خدا تعالى كى رحمت و بخشش كا ايك جلوہ

۲۹۱

ہے_عسى الله ان يتوب عليهم ان الله غفور رحيم

۱۰_ خدا تعالى غفور ( بخشنے والا ) اور حيم ( مہربان ) ہے_ان الله غفور رحيم

۱۱_ راوى كہتاہے امام باقر (ع) نے فرمايا:''الذين خلطوا عملاً صالحاً و آخر سيئاً ''فاولئك قوم مؤمنون يحدثون فى ايمانهم من الذنوب التى يعيبها المؤمنون و يكرهونها فاولئك عسى الله ان يتوب عليهم'' ; '' جن لوگوں نے ملے جلے نيك اور برے اعمال كئے ہيں '' سے مراد وہ مومنين ہيں جو ايمان كے ساتھ ساتھ بعض گناہوں كے بھى مرتكب ہوتے ہيں كہ جنہيں يہ مومنين عيب سمجھتے ہيں اور ناپسند كرتے ہيں ان كے بارے ميں اميد ہے كہ خدا تعالى انكى توبہ قبول كر لے(۱) _

۱۲_ امام باقر (ع) سے اللہ تعالى كے فرمان'' عسى الله ان يتوب عليهم '' كے بارے ميں روايت كى گئي ہے: العسى من اللہ واجب ...'' '' عسى '' جو خدا فرماتا ہے وہ لازمى اور حتمى ہوتا ہے ( نہ صرف احتمال اور اميد كے معنى ميں ) _(۲)

۱۳_ ابوبكر حضرمى كہتے ہيں :'' قال محمد ابن سعيد: اسئل ابا عبدالله (ع) فاعرض عليه كلامى وقل له : انى اتولا كم وابرء من عدوكم اقول بالقدر ...قال: فعرضت كلامه على ابى عبدالله فحرك يده ثم قال:خلطوا عملاً صالحا وآخر سيئاً'' مجھے محمد بن سعيدنے كہا كہ امام صادق (ع) سے سوال كر اور ان كے سامنے ميرى باتيں پيش كر اور انہيں بتا كہ ميں آپ كى ولايت كو قبول كرتا ہوں اورآپ كے دشمنوں سے بيزار ہوں نيز قدر كا بھى قائل ہوں حضرمى كہتے ہيں ميں نے اسكى بات امام صادق (ع) كے سامنے پيش كى تو آپ نے ( تنقيد كى صورت ميں ) اپنے ہاتھ كو حركت دى اور فرمايا ان لوگوں نے اچھے اور برے عمل كو مخلوط كر ديا ہے ...''(۳)

اسلام :اس كا توبہ قبول كرنا ۷;اسكى جذابيت ۷;يہ اور پشيمان گناہگار۷

اسما و صفات :رحيم ۱۰; غفور ۱۰

____________________

۱)كافى ج ۲ ص ۴۰۸ ح ۲_ نور الثقلين ج ۲ ص ۲۵۷ ح ۲۹۲_

۲)تفسير عياشى ج ۲ ص ۱۰۵ ح ۱۰۵_ بحار الانوار ج ۶۶ ص ۱۷۲ ح ۱۹_

۳)تفسير عياشى ج ۲ ص ۱۰۶ ح ۱۰۸_ نور الثقلين ج ۲ ص ۲۵۷ ح ۲۹۵_

۲۹۲

اقرار :اقرار گناہ كے آثار ۲،۵; گناہ كا اقرار ۱; ناپسنديدہ عمل كا اقرار ۱

بخشش:اس كا پيش خيمہ ۲،۵

تربيت :اس ميں اميدوارى ۶

تزكيہ :اس ميں اميدوارى ۶

توبہ :اس كا قبول ہونا۸; اسكى قبوليت كا پيش خيمہ۳; اسكے اركان ۲; اسكے موارد ۵

خدا تعالى :اس كا فضل ۸; اس كا مطلوب ۴;اسكى بخشش كى نشانياں ۹; اسكى رحمت كا پيش خيمہ۲; اسكى رحمت كى نشانياں ۹;ا س كے كلام ميں عسى ۱۲

خوف:خوف و اميد ۴

روايت :۱۱،۱۲،۱۳

عمل صالح :اسكے آثار ۳; عمل صالح اور ناپسنديدہ عمل كا مخلوط ہونا ۱۳

غزوہ تبوك:اس سے گريز كرنے والوں كا اقرار ۱

گناہ:اس سے پشيمان ہونے كے آثار ۵

گناہگار لوگ:انكا اقرار ۱; انكى اميدوارى كى اہميت ۶; انكى توبہ كا قبول ہونا ۹; پشيمان ہونے والے گناہگاروں كى معنوى ضروريات ۶

مومنين :انكى توبہ ۱۱; گناہگار مومنين ۱۱

۲۹۳

آیت ۱۰۳

( خُذْ مِنْ أَمْوَالِهِمْ صَدَقَةً تُطَهِّرُهُمْ وَتُزَكِّيهِم بِهَا وَصَلِّ عَلَيْهِمْ إِنَّ صَلاَتَكَ سَكَنٌ لَّهُمْ وَاللّهُ سَمِيعٌ عَلِيمٌ )

پيغمبر آپ ان كے اموال ميں سے زكوة لے ليجئے كہ اس كے ذريعہ يہ پاك و پاكيزہ ہو جائيں اور انھيں دعائيں ديجئے كہ آپ كى دعا ان كے لئے تسكين قلب كا باعث ہوگى اور خداسب كا سننے والا اور حاننے والا ہے _

۱_ خدا تعالى كى طرف سے پيغمبراكرم(ص) كو لوگوں سے صدقہ (زكات ) وصول كرنے كا حكم_خذ من اموالهم صدقة

۲_ انسان كے مختلف اموال ميں صدقہ ( زكات ) ہے_خذ من اموالهم صدقة

( اموال كى مفرد ) مال ،اسم جنس ہے جو انسان كى ہر كمائي كو شامل ہے_

۳_ پيغمبراكرم (ص) اور اسلامى معاشرے كے حاكم كى ذمہ دارى ہے كہ وہ لوگوں سے صدقہ ( شرعى ماليات ) دصول كرےں اور منتظر نہ رہيں كہ وہ خود ادا كرنے كا اقدام كريں _خذ من اموالهم صدقة

''تقبل'' كى بجائے كلمہ '' خذ'' كا استعمال كرنا بتاتا ہے كہ حاكم اسلامى كو صدقے كى ادائيگى كا منتظر نہيں رہنا چاہيے بلكہ ضرورى ہے كہ خود ان سے اخذ كرے _

۴_ صدقہ (زكات) كن اموال ميں واجب ہے اور اسكى مقدار كيا ہے ؟يہ پيغمبر(ص) اور حاكم اسلامى كے اختيار ميں ہے_

خذ من اموالهم صدقة

''صدقہ'' كا نكرہ آنا او راسكى مقدار كا معين نہ كرنا شايد اس وجہ سے ہے كہ يہ پيغمبر(ص) اور حاكم اسلامى كے اختيار ميں ہے_

۵_ اموال كا صرف كچھ حصہ بعنوان صدقہ و زكات ليا جاتا ہے نہ پورا مال _

خذ من اموالهم صدقة

مندرجہ بالا نكتہ '' من '' تبعيضيہ سے حاصل ہوتا ہے يعنى اموال كا كچھ حصہ صدقات كے طور پر وصول كرو _

۶_ خدا تعالى كى طرف سے جہاد سے گريز كرنے والے ان لوگوں سے صدقہ (زكات ) لينے كى اجازت جو اپنے گناہ كا اعتراف كرچكے تھے _و آخرون اعترفوا بذنوبهم خذ من اموالهم صدقة

مندرجہ بالا نكتہ آيت كے شان نزول سے حاصل ہوتا ہے كہ جنگ تبوك سے گريز كرنے والے بعض افراد نے نادم ہو كر اپنى غلطى كے مقابلے ميں اپنے تمام اموال بطور صدقہ ادا كرنے كى تجويز پيش كى _

۲۹۴

۷_ حاكم اسلامى كى طرف سے نادم خطاكاروں سے صدقہ ( زكات ) لينے كى غرض انكى روح كو پاكيزہ كرنا اور انكا معنوى تكامل ہونا چاہيے_خذ من اموالهم صدقة تطهرهم و تزكيهم

۸_ صدقات و زكات ادا كرنا انسان كى تطہير ( روح كا آلودگى گناہ سے پاكيزہ ہونا ) اور تزكيہ ( معنوى ترقي) كا سبب ہے_

خذ من اموالہم صدقة تطہرہم و تزكيہم

۹_نفس كى تطہير اور اسے آلودگى اور روحانى موانع سے پاك كرنا انسان كے معنوى رشد و تكامل كا پيش خيمہ ہے _

خذ ...تطهرهم و تزكيهم

۱۰_ معاشرے كى روحانى ترقى اور معنوى تكامل، اسلام كے اقتصادى اور اجتماعى پروگراموں كا اصلى ہدف ہے_

خذ من اموالهم صدقة تطهر هم و تزكيهم

۱۱_ صدقات ( زكات ) ادا كرنا معاشرے كى پاكيزگى اور اسكى اقتصادى رونق كى ضمانت ديتا ہے_*

خذ من اموالهم صدقة تطهرهم و تزكيهم

مندرجہ بالا نكتہ اس بنا پرہے كہ تطہير اور ترقى سے مراد صرف انفرادى نہ ہو بلكہ اجتماعى بھى ہو دوسرے الفاظ ميں ، صدقات و زكات چونكہ دولت و ثروت ميں اعتدال كا سبب بنتے ہيں اسلئے معاشرتى عدالت كى ضمانت ديتے ہيں _

۱۲_ مال كے ساتھ دل لگا لينا اور صدقات ( زكات ) ادا كرنے كى طرف مائل نہ ہونا روح كى آلودگى اور انسان كے معنوى عدم تكامل كى علامت ہے_خذ من اموالهم صدقة تطهرهم و تزكيهم به

آيت كا مفہوم بتاتا ہے كہ تطہير و تزكيہ جو مورد توجہ ہے وہ صرف زكات ادا كرنے سے حاصل ہوتا ہے لہذا جو لوگ مال كے ساتھ دل لگا لينے كے نتيجے ميں صدقات ادا نہيں كرتے آلودہ ہيں اور ترقى نہيں كريں گے_

۱۳_ خدا تعالى كى طرف سے پيغمبراكرم (ص) اور زكات وصول كرنے والوں كو زكات وصول كرتے وقت زكات دينے والوں كيلئے دعا كرنے كا حكم _خذ من اموالهم و صل عليهم

۱۴_ پيغمبراكرم(ص) اور حاكم اسلامى كا زكات دينے والوں كيلئے دعا كرنا ان كے قلبى سكون كا باعث بنتا ہے _

و صل عليهم ان صلوتك سكن لهم

۲۹۵

۱۵_ زكات ادا كرنا اہم كام اور اسلامى معاشرے كے رہبر كى طرف سے قدر دانى كے لائق ہے_

خذ من اموالهم صدقة و صل عليهم ان صلوتك سكن لهم

۱۶_ خدا تعالى كى طرف سے پيغمبراكرم (ص) كو پشيمان ہونے والے گناہگاروں كے صدقات قبول كر كے اور ان كيلئے دعا كركے انكى دلجوئي كرنے كا حكم _خذ من اموالهم صدقة و صل عليهم ان صلوتك سكن لهم

مندرجہ بالا نكتہ اس آيت كے سابقہ آيات كے ساتھ ارتباط سے حاصل ہوتا ہے كہ جو ان لوگوں كے بارے ميں نازل ہوئي ہيں جنہوں نے جنگ تبوك ميں شركت نہيں كى تھى اور اس سے پشيمان ہوكر اپنے پورے اموال كے انفاق كا عزم ركھتے تھے_

۱۷_ دينى اور اجتماعى قوانين كے عملى كرنے ميں لوگوں كے جذبات كى طرف توجہ اور ا ن كے نفسيات كا لحاظ كرنا ضرورى ہے_خذ من اموالهم صدقة و صل عليهم ان صلوتك سكن لهم

۱۸_ پيغمبراكرم (ص) كے غير پر صلوات ( درود ) بھيجنا جائز ہے_صل عليهم

۱۹_ خدا تعالى مومنين كيلئے پيغمبر اكرم (ص) كى دعا قبول كرتا ہے اور اس كا قطعى اثر ہے_صل عليهم و الله سميع عليم

'' صل عليهم '' كے بعد '' سميع عليم '' كا ذكر كرنا پيغمبر اكرم (ص) كى دعا كے قبول ہونے كى طرف اشارہ ہے كيونكہ سننے كى اہميت اور قدر وقيمت اس پر اثر مترتب كرنے كے ساتھ ہے_

۲۰_ خدا تعالى كے احكام و دستورات او ر ہدايات كا سرچشمہ واقعى مصلحتوں اور انكى مثبت تاثير كے بارے ميں اس كا وسيع علم ہے_صل عليهم ان صلوتك سكن لهم و الله سميع عليم

ہو سكتا ہے صفت '' عليم '' خدا تعالى كے ان فرامين'' خذ من اموالہم '' اور '' صل عليہم '' كے عالمانہ ہونے كى طرف اشارہ ہو كيونكہ خداتعالى نے اپنے وسيع علم كى بنياد پر ہر ايك كے مثبت اثر كو بيان فرمايا ہے_

۲۱_ خدا تعالى كى طرف سے جنگ تبوك سے گريز كرنے والے تائبين كى توبہ كے واقعى اور سچا ہونے كى تائيد _

خذ من اموالهم و صل عليهم و الله سميع عليم

مندرجہ بالا مطلب اس بنا پر ہے كہ آيت كا اسكے شان نزول كو مدنظر ركھتے ہوئے معنى كريں كہ يہ آيت كريمہ جنگ تبوك سے گريز كرنے والوں كے بارے ميں نازل ہوئي _

۲۹۶

اس احتمال كى بنا پر ہو سكتا ہے صفت '' عليم '' اس نكتہ كى طرف اشارہ ہو كہ خدا تعالى نے ان كے صدقات كو توبہ كيلئے سمجھا اور اسى وجہ سے انكى زكات وصول كرنے اور ان كيلئے دعا كرنے كا حكم ديا _

۲۲_ خدا تعالى سميع ( سب كچھ سننے والا ) اور عليم ( وسيع علم والا ) ہے_و الله سميع عليم

۲۳_ بعض اصحاب سے روايت ہے كہ :امام صادق (ع) سے سوال كيا گيا:''خذ من اموالهم صدقة ...'' جارية هى فى الامام بعد رسول الله؟ قال: نعم; خدا تعالى كا يه فرمان '' ان كے اموال سے صدقة وصول كر ...'' كيا پيغمبر (ص) كے بعد امام كے حق ميں بھى جارى ہے ؟ تو فرمايا ہاں _(۱)

۲۴_ امام جواد (ع) سے روايت ہے كہ آپ نے فرمايا :انّ موالى اسئل الله صلاحهم او بعضهم قصروا فيما يجب عليهم فعلمت ذلك فاحببت ان اطهر هم وازكيهم بما فعلت فى عامى هذا من امرالخمس قا ل الله تعالى : خذمن اموالهم صدقة تطهّرهم و تزكّيهم بها '';ہمارے محبين، ان كيلئے خدا تعالى سے صلاح و خير چاہتا ہوں ، يا ان ميں سے بعض نے واجبات كى ادائيگى ميں كوتاہى كى اور ميں اس سے مطلع ہوا تو ميں چاہتا تھا كہ اس سال ميں نے خمس كا جو پروگرام بنايا ہے اسكے ذريعے انكا تزكيہ اور تطہير كروں _ خدا تعالى نے فرمايا ہے'' ان كے اموال سے صدقہ وصول كر تا كہ اسكے ذريعے انكاتزكيہ و تطہيرہو ...''(۲)

۲۵_ امام صادق(ع) سے روايت ہے كہ آپ نے فرمايا :يجبر الامام الناس على اخذ الزكاة من اموالهم لان الله عزوجل قال : خذ من اموالهم صدقة ...'' امام لوگوں كو مجبور كرے گا كہ ان كے اموال سے زكات وصول كى جائے_كيونكہ خدا تعالى نے فرمايا ہے ''ان كے اموال سے صدقہ وصول كر ...''(۳)

۲۶_ امام صادق (ع) سے روايت ہے كہ آپ نے فرمايا : ''يحبر الامام الناس على اخذ الزكاة من اموالہم لان اللہ عزوجل قال: خذ من اموالہم صدقة ...''جو يہ سمجھتا ہے كہ امام لوگوں كے اموال كا محتاج ہے وہ كافر ہے بلكہ يہ لوگوں كى ضرورت ہے كہ امام ان كے صدقات كو قبول كرے

____________________

۱)تفسير عياشى ج ۲ ص ۱۰۶ ح ۱۱۱ _ نور الثقلين ج ۲ ص ۲۵۹ ح ۳۰۲_

۲)تہذيب شيخ طوسى ج ۴ ص ۱۴۱ ح ۲۰ _ نور الثقلين ج ۲ ص ۲۵۹ ح ۳۰۱ _

۳)دعائم الاسلام ج ۱ ص ۲۵۳ _ بحار الانوار ج ۹۳ ص ۸۶ ح ۷_

۲۹۷

خدا تعالى نے فرمايا ہے ''ان كے اموال سے صدقہ وصول كرتا كہ اسكے ذريعے انكا تزكيہ اور تطہير كرے''_(۱)

۲۷_ عبداللہ ابن سنان كہتے ہيں امام صادق(ع) نے فرمايا :''لما انزلت آية الزكاة ''خذمن اموالهم صدقة ...'' ...فامر رسول الله (ص) مناديه فنادى فى الناس ان الله فرض عليكم الزكاة ...ففرض الله عزوجل عليهم من الذهب والفضة و فرض الصدقة من الابل والبقر والغنم ومن الحنطة والثعيروالتمر والذبيب ...وعفا لهم عمّا سوى ذلك ...'' ; جب آيت زكات ''ان كے اموال سے زكات وصول كر ...'' نازل ہوئي تو پيغمبر (ص) نے اپنے منادى كو حكم ديا اور اس نے لوگوں كے در ميان اعلان كيا كہ خدا تعالى نے تم پر زكات واجب فرمائي ہے پس خدا تعالى نے سونے اور چاندى ميں ( زكات ) واجب كى ہے نيز اونٹ ، گائے ، بھيڑبكرى ، گندم ، جو ، كھجور اور كشمش ميں صدقہ واجب كيا ہے_ اور اسكے علاوہ كو لوگوں كيلئے چھوڑ ديا ہے_(۲)

احكام :۲،۵،۱۸،۲۳،۲۵،۲۷ان كے اجرا كرنے كى روش ۱۷

اسما و صفات :سميع ۲۲; عليم ۲۲

اقتصاد :اقتصادى ترقى كا ذريعہ۱۱; اقتصادى سياست كا فلسفہ ۱۰

ائمہ :انكے اختيارات ۲۳

پاكيزگى :اس كا پيش خيمہ ۸;اسكے آثار ۹

پليدگى :اسكے عوامل ۱۲

تزكيہ :اس كا پيش خيمہ ۸; اسكى اہميت ۷; اسكے عوامل ۲۴،۲۶

تكامل :اسكا سرچشمہ ۹; اسكے موانع ۱۲

جذبات :انكى اہميت ۱۷

جہاد:اسكے ترك كرنے والے اور زكات ۶

خدا تعالى :

____________________

۱)اصول كافى ج ۱ ص ۵۳۷ ح ۱_ نور الثقلين ج ۲ ص ۲۶۰ ح ۳۰۴_

۲)كافى ج ۳ ص ۴۹۷ ح ۲ _ نور الثقلين ج ۲ ص ۲۶۰ ح ۳۰۶_

۲۹۸

اس كا اذن ۶; اس كا علم ۲۰ ; اسكى نصيحتيں ۱۳; اسكے اوامر ۱،۱۶;اسكے اوامر كا سرچشمہ ۲۰

دينى راہنما:انكى دعا كے آثار ۱۴;انكى ذمہ دارى ۴،۱۵; انكى شرعى ذمہ دارى ۳;يہ اور زكات وصول كرنا ۳; يہ اور صدقات وصول كرنا ۳

روايت:۲۳،۲۴،۲۵،۲۶،۲۷

رہبر:اسكے اختيارات ۲۰

زكات :اس پر مجبور كرنا ۲۵;اس كا فلسفہ ۷;اسكى اہميت ۱۵; اسكے آثار ۸،۱۱; اس كے احكام ۲،۵،۲۵،۲۷; اسكے ترك كرنے كے آثار ۱۲;اس كے وصول كرنے والے كو نصيحت ۱۳; زكات دينے والے كے سكون كے عوامل ۱۴; زكات دينے والے كيلئے دعا ۱۳; يہ كن چيزوں ميں ہے۲،۴،۵،۲۷

صدقات :انكا فلسفہ ۷;انكے آثار ۸،۱۱،۲۴،۲۶;ان كے احكام ۲،۵،۲۳; ان كے ادا نہ كرنے كے آثار ۱۲; يہ كن چيزوں ميں ہے۲۷

صلوات :انكے احكام ۱۸

غزوہ تبوك :اس سے گريز كرنے والوں كى توبہ ۲۱; اس كے توبہ كرنے والوں كے صدقات ۲۱

قانون:اسكے اجرا كى روش ۱۷

گناہگا ر لوگ:انكے صدقات كا قبول ہونا ۱۶; پشيمان ہونے والے گناہگاروں كى دلجوئي ۱۶; پشيمان ہونے واے گناہگاروں كى زكات ۷; پشيمان ہونے والے گناہگاروں كيلئے دعا ۱۶

مال دوستى :اسكے ثار ۱۲

محمد (ص) :آپ(ص) اور جہاد سے گريز كرنے والے۶; آپ(ص) اور زكات وصول كرنا ۱،۶; آپ(ص) اور صدقات كن چيزوں ميں ہے۴;آپ(ص) اور صدقات وصول كرنا ۱،۳،۶;آپ (ص) اور مومنين ۱۹; آپ(ص) كو اجازت ۶; آپ(ص) كو نصيحت ۱۳;آپ(ص) كى دعا كا قبول ہونا ۱۹ ; آپ (ص) كى دعا كے آثار ۱۴;آپ(ص) كى ذمہ دارى ۴،۱۶; آپ (ص) كى شرعى ذمہ دارى ۱،۳

معاشرہ:اسكى پاكيزگى كاپيش خيمہ۱۱;اسكى پاكيزگى كى اہميت ۱۰; اسكى معاشرتى سياست كا فلسفہ ۱۰

مومنين :ان پر صلوات ۱۸

۲۹۹

آیت ۱۰۴

( أَلَمْ يَعْلَمُواْ أَنَّ اللّهَ هُوَ يَقْبَلُ التَّوْبَةَ عَنْ عِبَادِهِ وَيَأْخُذُ الصَّدَقَاتِ وَأَنَّ اللّهَ هُوَ التَّوَّابُ الرَّحِيمُ )

كيا يہ نہيں جانتے كہ اللہ ہى اپنے بندوں كى توبہ قبول كرتا ہے اور زكوة و خيرات كو وصول كرتا ہے اور وہى بڑا تو بہ قبول كرنے والا اور مہربان ہے _

۱_ توبہ قبول كرنا صرف خدا تعالى كا كام ہے_صل عليهم ان الله هو يقبل التوبة

مندرجہ بالا نكتہ اس جملے ( ان اللہ ہو يقبل التوبة ) ميں ضمير فصل كے آنے سے حاصل ہوتا ہے كيونكہ اگر مبتدا كى خبر پر الف و لام جنس نہ ہو تو ضمير فصل حصر كا فائدہ ديتى ہے _

۲_ بندوں كى توبہ قبول كرنا خدا تعالى كا ان كے ساتھ حتمى وعدہ _الم يعلمون ان الله هو يقبل التوبة عن عباده

۳_ زكات وصول كرنے والا در حقيقت خدا ہے اور پيغمبراكرم (ص) اور حاكم اسلامى صرف واسطے ہيں _

خذ من اموالهم صدقة و يا خذ الصدقات

۴_ توبہ كر لينے والے گناہگاروں كے صدقات و خيرات كو خدا تعالى قبول كر ليتاہے_

و آخرون اعترفوا بذنوبهم خذ من اموالهم صدقة و يا خذ الصدقات

۵_ خدا تعالى كى طرف سے گناہگاروں كى توبہ قبول كرنا ان كى اپنى صداقت كے اظہار كيلئے عملى اقدامات كے ساتھ مشروط ہے_ان الله هو يقبل التوبة عن عباده و يا خذ الصدقات

۶_ گناہگاروں كى توبہ قبول كرنا ; اعتراف ، نيز گناہ كى جڑوں كو خشك كرنے كے بعد ہے نہ صرف ندامت كى صورت ميں _

و آخرون اعترفوا بذنوبهم هو يقبل التوبة عن عباده و يا خذ الصدقات

مندرجہ بالانكتہ شان نزول كو مد نظر ركھتے ہوئے

۳۰۰

301

302

303

304

305

306

307

308

309

310

311

312

313

314

315

316

317

318

319

320

321

322

323

324

325

326

327

328

329

330

331

332

333

334

335

336

337

338

339

340

341

342

343

344

345

346

347

348

349

350

351

352

353

354

355

356

357

358

359

360

361

362

363

364

365

366

367

368

369

370

371

372

373

374

375

376

377

378

379

380

381

382

383

384

385

386

387

388

389

390

391

392

393

394

395

396

397

398

399

400

401

402

403

404

405

406

407

408

409

410

411

412

413

414

415

416

417

418

419

420

421

422

423

424

425

426

427

428

429

430

431

432

433

434

435

436

437

438

439

440

441

442

443

444

445

446

447

448

449

450

451

452

453

454

455

456

457

458

459

460

461

462

463

464

465

466

467

468

469

470

471

472

473

474

475

476

477

478

479

480

481

482

483

484

485

486

487

488

489

490

491

492

493

494

495

496

497

498

499

500

501

502

503

504

505

506

507

508

509

510

511

512

513

514

515

516

517

518

519

520

521

522

523

524

525

526

527

528

529

530

531

532

533

534

535

536

537

538

539

540

541

542

543

544

545

546

547

548

549

550

551

552

553

554

555

556

557

558

559

560

561

562

563

564

565

566

567

568

569

570

571

572

573

574

575

576

577

578

579

580

581

582

583

584

585

586

587

588

589

590

591

592

593

594

595

596

597

598

599

600

601

602

603

604

605

606

607

608

609

610

611

612

613

614

615

616

617

618

619

620

621

622

623

624

625

626

627

628

629

630

631

632

633

634

635

636

637

638

639

640

641

642

643

644

645

646

647

648

649

650

651

652

653

654

655

656

657

658

659

660

661

662

663

664

665

666

667

668

669

670

671

672

673

674

675

676

677

678

679

680

681

682

683

684

685

686

687

688

689

690

691

692

693

694

695

696

697

698

699

700

701

702

703

704

705

706

707

708

709

710

711

712

713

714

715

716

717

718

719

720

721

722

723

724

725

726

727

728

729

730

731

732

733

734

735

736

737

738

739

740

741

742

743

744

745

746