تفسير راہنما جلد ۷

تفسير راہنما 5%

تفسير راہنما مؤلف:
زمرہ جات: تفسیر قرآن
صفحے: 746

جلد ۱ جلد ۲ جلد ۳ جلد ۴ جلد ۵ جلد ۶ جلد ۷ جلد ۸ جلد ۹ جلد ۱۰ جلد ۱۱
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 746 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 190161 / ڈاؤنلوڈ: 4709
سائز سائز سائز
تفسير راہنما

تفسير راہنما جلد ۷

مؤلف:
اردو

1

2

3

4

5

6

7

8

9

10

11

12

13

14

15

16

17

18

19

20

21

22

23

24

25

26

27

28

29

30

31

32

33

34

35

36

37

38

39

40

41

42

43

44

45

46

47

48

49

50

51

52

53

54

55

56

57

58

59

60

61

62

63

64

65

66

67

68

69

70

71

72

73

74

75

76

77

78

79

80

81

82

83

84

85

86

87

88

89

90

91

92

93

94

95

96

97

98

99

100

101

102

103

104

105

106

107

108

109

110

111

112

113

114

115

116

117

118

119

120

121

122

123

124

125

126

127

128

129

130

131

132

133

134

135

136

137

138

139

140

141

142

143

144

145

146

147

148

149

150

151

152

153

154

155

156

157

158

159

160

161

162

163

164

165

166

167

168

169

170

171

172

173

174

175

176

177

178

179

180

181

182

183

184

185

186

187

188

189

190

191

192

193

194

195

196

197

198

199

200

201

202

203

204

205

206

207

208

209

210

211

212

213

214

215

216

217

218

219

220

221

222

223

224

225

226

227

228

229

230

231

232

233

234

235

236

237

238

239

240

241

242

243

244

245

246

247

248

249

250

251

252

253

254

255

256

257

258

259

260

261

262

263

264

265

266

267

268

269

270

271

272

273

274

275

276

277

278

279

280

281

282

283

284

285

286

287

288

289

290

291

292

293

294

295

296

297

298

299

300

301

302

303

304

305

306

307

308

309

310

311

312

313

314

315

316

317

318

319

320

321

322

323

324

325

326

327

328

329

330

331

332

333

334

335

336

337

338

339

340

341

342

343

344

345

346

347

348

349

350

351

352

353

354

355

356

357

358

359

360

361

362

363

364

365

366

367

368

369

370

371

372

373

374

375

376

377

378

379

380

381

382

383

384

385

386

387

388

389

390

391

392

393

394

395

396

397

398

399

400

401

402

403

404

405

406

407

408

409

410

411

412

413

414

415

416

417

418

419

420

421

422

423

424

425

426

427

428

429

430

431

432

433

434

435

436

437

438

439

440

441

442

443

444

445

446

447

448

449

450

451

452

453

454

455

456

457

458

459

460

اعمال كا نتيجہ ہے_و يوم نحشرهم جميعا هنا لك تبلوا كل نفس ما اسلفت

۳_ دينا ، آخرت كيلئے كام كرنے كى جگہ ہے_هنا لك تبلوا كل نفس ما اسلفت

۴_ ميدان محشر ميں انسانوں كا اپنے سب اعمال اور كاركردگى سے آگاہ ہونا _

و يوم نحشرهم جميعا هنالك تبلوا كل نفس ما اسلفت

'' ما اسلفت '' ميں كلمہ '' ما '' عموم ميں ظہور ركھتا ہے_

يعنى روز محشر ہر شخص اپنے اعمال كو الٹ پلٹ كريگا اور ان سے باخبر ہوگا _

۵_ محشر، ايسى جگہ ہے كہ جس ميں ہر شخص اپنے اعمال اور كاركردگى كوالٹ پلٹ كرنے اور انكى جستجو ميں مشغول ہوگا_

و يوم نحشرهم جميعا هنالك تبلوا كل نفس ما اسلفت

۶_قيامت والے دن ہر شخص كا انجام خدا تعالى كے ہاتھ ميں ہے_

و يوم نحشرهم جميعا هنالك تبلوا كل نفس ما اسلفت و ردوا الى الله مولى هم الحق

۷_ خداتعالى ، انسانوں كا حقيقى مولا اور مالك ہے_و ردوا الى الله مولى هم الحق

۸_ قيامت ، سب انسانوں كے خدا تعالى كى طرف پلٹنے كا دن _و ردوا الى الله مولى هم الحق

۹_ قيامت ، مشركين كيلئے خدا تعالى كى برحق مالكيت و مولويت اور اسكى بے ہمتا پروردگارى كے ظاہر ہونے اور اسكے غير كى مولويت اور ربوبيت والى فكر كے بطلان كے بر ملا ہونے كا دن _

و يوم نحشرهم جميعا و ردوا الى الله مولى هم الحق و ضل عنهم ما كانوا يفترون

۱۰_ شرك ( غير خدا كے مولى اور پروردگار ہونے كاعقيدہ ركھنا) باطل سوچ اور خدا تعالى پر بہتان ہے_

و ردوا الى الله مولى هم الحق و ضل عنهم ما كانوا يفترون

اسما وصفات :مولا ۷

انجام :اس ميں مؤثر عوامل ۲

انسان :

۴۶۱

اس كا مالك ۷; اس كا مولى ۷; انسان كا انجام ۶; محشر ميں انسان كى آگاہى ۴

بہتان باندھنا :خدا تعالى پر بہتان باندھنا ۱۰

خدا تعالى :خدا تعالى كى اخروى ربوبيت ۹;خدا تعالى كى اخروى مالكيت ۹;خدا تعالى كى اخروى ولايت ۹;خدا تعالى كى خصوصيات ۷; خدا تعالى كى مالكيت ۷;خدا تعالى كى ولايت ۷; خدا تعالى كے افعال ۶

خدا تعالى كى طرف بازگشت ۸

دنيا :دنيا عمل كى جگہ ۳

ربوبيت :غير خدا كى ربوبيت كا بطلان ۹

شرك:اس كا بطلان ۱۰

عقيدہ :باطل عقيدہ ۱۰; غير خدا كى ربوبيت كا عقيدہ ۱۰; غير خدا كى ولايت كا عقيدہ ۱۰

عمل :اسكے اثرات ۲;اسكے اخروى اثرات ۳; اسكى فرصت ۳

قيامت :اسكى خصوصيات ۸،۹;اس ميں حقائق كا ظہور ۹

محشر:اسكى خصوصيات ۵; اس ميں اضطراب ۱; اس ميں تفتيش ۵

نظريہ كائنات :توحيدى نظريہ كائنات ۷

ولايت :غير خدا كى ولايت كا بطلان ۹

۴۶۲

آیت ۳۱

( قُلْ مَن يَرْزُقُكُم مِّنَ السَّمَاءِ وَالأَرْضِ أَمَّن يَمْلِكُ السَّمْعَ والأَبْصَارَ وَمَن يُخْرِجُ الْحَيَّ مِنَ الْمَيِّتِ وَيُخْرِجُ الْمَيَّتَ مِنَ الْحَيِّ وَمَن يُدَبِّرُ الأَمْرَ فَسَيَقُولُونَ اللّهُ فَقُلْ أَفَلاَ تَتَّقُونَ )

پيغمبر ذرا ان سے پوچھئے كہ تمھيں زمين و آسمان سے كون رزق ديتا ہے اور كون تمھارى سماعت و بصارت كا مالك ہے اور كون مردہ سے زندہ اور زندہ سے مردہ كو نكالتا ہے اور كون سارے امور كى تدبير كرتا ہے تو يہ سب يہى كہيں گے كہ اللہ تو آپ كہئے كہ پھر اس سے كيوں نہيں ڈرتے ہو _

۱_ انسان كو روزى دينے والا صرف خدا تعالى ہے_( قل من يرزقكم من السماء والارض فسيقولون الله )

۲_ آسمان و زمين، انسان كى روزى كے دوسرچشمے ہيں _( قل من يرزقكم من السماء و الارض )

۳_ خدا تعالى كى طرف سے انسان كو بغير وقفے كے رزق ملنا خدا تعالى كى بے ہمتا ربوبيت كا ايك جلوہ ہے_

قل من يرزقكم من السماء و الارض

بعد والى آيت كو مد نظر ركھتے ہوئے يہ آيت شريفہ غير خدا كے ربوبيت والے نظريے كو رد كرنے اور مشركين كو خدا تعالى كى بے ہمتا ربوبيت كى طرف متوجہ كرنے كے مقام ميں ہے_قابل ذكر ہے كہ ''يرزقكم '' فعل مضارع كا استعمال روزى كے تسلسل اور اسكے بدون وقفہ ہونے كو بيان كر رہا ہے_

۴_ عصر بعثت كے مشركين باوجود اسكے كہ خدا تعالى كى رازقيت اور اسكے روزى دينے كا اعتقاد ركھتے تھے ليكن بغير كسى شريك كے اسكى ربوبيت كا اعتقاد نہيں ركھتے تھے _

۴۶۳

قل من يرزقكم من السماء و الارض فسيقولون الله

''سيقولون '' كى ضمير فاعلى كا مرجع مشركين ہيں _

۵_ انسان كى قوت سماعت اور قوت بصارت سميت سب حواس خدا كى ملكيت اور اسكے فرمان كے تحت ہيں _

امن يملك السمع والابصار

''يملك'' ہو سكتا ہے'' ملك ( مالك ہونا ) سے ہو اور ہوسكتا ہے'' ملك '' (حكمرانى ) سے ہو ''

۶_ انسان كى قوتوں ميں سے قوت سماعت اور قوت بينائي سب سے زيادہ اہم اور كارآمد ہيں _

امن يملك السمع و الابصار

انسان كے قوى ميں سے صرف سماعت و بصارت كا انتخاب مندرجہ بالا مطلب پر دلالت كرتا ہے_

۷_ سماعت و بصارت اور ديگر حواس ، خدا تعالى كے انسان كا رب ہونے كا جلوہ ہيں _امن يملك السمع و الابصار

۸_ عصر بعثت كے مشركين با وجود اس كے كہ خدا تعالى كى انسان كے قوى اور حواس پر حاكميت اور مالكيت كو مانتے تھے ليكن اسكى ربوبيت كے منكر تھے_امن يملك السمع و الابصار فسيقولون الله

۹_ جاہليت كے عرب باوجو اسكے كہ خدا تعالى كو مردوں سے زندوں اور زندوں سے مردوں كو وجود ميں لانے والا سمجھتے تھے ليكن اسكى ربوبيت اور پروردگارى كے منكر تھے_و من يخرج الحى من الميت و يخرج الميت من الحى فسيقولون الله

۱۰_ بے جان چيزوں سے جانداروں اور جانداروں سے بے جان چيزوں كو مسلسل اور بغير وقفے كے پيدا كرنا خدا تعالى كى ربوبيت كى علامت ہے_و من يخرج الحى من الميت و يخرج الميت من الحى فسيقولون الله

۱۱_خدا تعالى مسلسل زندہ كو مردے كے جسم سے اور مردے كو زندہ سے وجود ميں لاتا ہے_

و من يخرج الحى من الميت و يخرج الميت من الحى فسيقولون الله

فعل مضارع ''يخرج الحى '' اور '' يخرج الميت '' كا استعمال موت و حيات كى پيدائش كے استمرار پر دلالت كرتا ہے_

۱۲_ جاہليت كے عرب كائنات كى تدبير كو خدا كے ہاتھ ميں سمجھنے كےباوجود اسكى بے ہمتا ربوبيت اور پروردگار ى كے منكر تھے_و من يدبر الامر فسيقولون الله

۱۳_ جہان خلقت كى وحدت تدبير وحدت ربوبيت اور

۴۶۴

فكرشرك كے بے بنياد ہونے كى علامت ہے_و من يدبر الامر فسيقولون الله

''وحدت تدبير'' وحدت مدبر كہ جس پر ''يدبر الامر''دلالت كر رہا ہے، سے سمجھ ميں آتى ہے_

۱۴_ جہان خلقت ہميشہ خدا تعالى كى تدبير كا محتاج ہے_و من يدبر الامر فسيقولون الله

فعل مضارع ''يدبر'' كہ جو استمرار پر دلالت كرتاہے_كا استعمال مندرجہ بالا مطلب پر دلالت كرتا ہے_

۱۵_ جہان خلقت كے امور كى تدبير صرف خدا تعالى كے ہاتھ ميں ہے_و من يدبر الامر فسيقولون الله

''الامر '' كا''ال'' محذوف مضاف اليہ كے عوض ميں ہے اور قرينہ مقام، كہ آيت جہان و انسان پر خدا تعالى كى ربوبيت كو بيان كر رہى ہے ، بتا تا ہے كہ يہ در اصل'' و من يدبر امر الخلق'' تھا_

۱۶_ خدا تعالى كے رازق، حاكم ، حيات بخش اور كائنات كا بغير وقفے كے مدبر ہونے كا نظريہ ركھنے كے باوجود ، شرك كرنا اور اسكى ربوبيت كا انكار كرنا انسان كے بے پروا ہونے كى علامت ہے_

قل من يرزقكم فسيقولون الله فقل افلاتتقون

۱۷_ جہان كيلئے خدا تعالى كے رازق ، حاكم ، حيات بخش اور مدبر مطلق ہونے كا نظريہ ركھنا ، متقى بننے كا تقاضا كرتا ہے_

قل من يرزقكم فسيقولون الله فقل افلا تتقون

آسمان :اسكے فوائد۲

انسان :اسكى روزى ۳;اسكے اہم حواس ۶; اسكے حواس كا مالك ۵; اسكے حواس كى اہميت ۷

بينائي:اسكى اہميت ۶،۷

تقوا:اس كاپيش خيمہ ۱۷; بے تقوا ہونے كى نشانياں ۱۶

توحيد:توحيد ربوبى ۳،۱۳،۱۵

خدا تعالى :اسكى خالقيت ۱۱; اسكى خصوصيات ۱،۱۵; اسكى رازقيت ۱;اسكى ربوبيت كى اہميت ۱۴; اسكى ربوبيت كى تكذيب ۱۶; اسكى ربوبيت كى نشانياں ۳،۷،۱۰،۱۳; اسكى مالكيت ۵

خلقت :

۴۶۵

اسكى احتياج ۱۴; اسكى تدبير ۱۳،۱۵

ربوبيت :خدا تعالى كى ربوبيت كو جھٹلانے والے۴،۸،۹،۱۲

روزى :اس كا سرچشمہ ۱;سكے منابع ۲; اسے پہنچانا ۳

زمين :اسكے فوائد۲

زندہ :مردے سے زندے كو نكالنا ۱۰،۱۱

سماعت :اسكى اہميت ۶،۷

شرك:اسكى مذمت ۱۶; اسكے بطلان كے دلائل ۱۳

عقيدہ :حاكميت خدا كے عقيدے كے اثرات ۱۷; خالقيت خدا كے عقيدے كے اثرات ۱۷; خدا كى خالقيت كا اعتقاد ۹; راز قيت خدا كے عقيدے كے اثرات ۱۷; ربوبيت خدا كے عقيدے كے اثرات۱۷

مردہ:مردہ كو زندہ سے نكالنا ۱۰،۱۱

مشركين :صدر اسلام كے مشركين اور ربوبيت خدا ۴،۱۲; صدر اسلام كے مشركين كا عقيدہ ۴،۸،۹،۱۲; صدر اسلام كے مشركين كا كفر ۴،۸،۹،۱۲

موجودات :انكى خلقت ۱۰

نظريہ كائنات:توحيدى نظريہ كائنات ۱۵

آیت ۳۲

( فَذَلِكُمُ اللّهُ رَبُّكُمُ الْحَقُّ فَمَاذَا بَعْدَ الْحَقِّ إِلاَّ الضَّلاَلُ فَأَنَّى تُصْرَفُونَ )

وہى اللہ تمھارا برحق پالنے والا ہے اور حق كے بعد ضلالت كے سوا كچھ نہيں ہے تو تم كس طرف لے جائے جار ہے ہو_

۱_ كائنات كيلئے خدا تعالى كا رازق ، حاكم ، حيات بخش اور مدبر ہونا خدا تعالى كى ربوبيت كى واضح علامتيں ہيں

۴۶۶

اور انكے اعتقاد كا لازمہ اسكے بلا شريك پروردگار ہونے پر ايمان لانا ہے_( قل من يرزقكم من السماء فذلكم الله ربكم )

جملہ'' ذلكم اللہ ربكم '' كى فائ نتيجہ كے ذريعے سابقہ آيت ''قل من يرزقكم ...'' پر تفريع اس حقيقت كو بيان كر رہى ہے كہ خدا تعالى كى رازقيت، انسان كے قوى اور حواس پر اسكى حاكميت، اسكے جانداروں اور بے جان چيزوں كے خالق ہونے اور كائنات كے امور كے مدبر ہونے كے اعتقاد كے ہوتے ہوئے خدا كى ربوبيت مطلق پرايمان ضرورى ہے اور اسكے غير كے پروردگار ہونے كى فكر كى كوئي گنجائش نہيں رہتي_

۲_خدا تعالى ، انسانوں كا حقيقى رب اور پروردگار ہے_فذلكم الله ربكم

۳_ توحيد ( خدا كے بے ہمتا رب ہونے كا اعتقاد) آئين حق اور يكتا پرستى راہ ہدايت پر چلنا ہے_

فذلكم الله ربكم الحق فماذا بعد الحق الا الضلال

۴_ شرك ( غير خدا كے رب ہونے كا اعتقاد ) آئين باطل اور بت پرستى ،ضلالت اور گمراہى ہے_

فذلكم الله ربكم الحق فماذا بعد الحق الا الضلال

۵_ حق، ہدايت كا محور اور باطل گمراہى كا محور ہے_فماذا بعد الحق الا الضلال

جملہ '' فماذا بعد الحق ...'' ميں حذف و ايجاز ہے اور در اصل يہ يوں تھا _

''فماذا بعد الحق الذى هو الهدى الا الباطل الذى هو الضلال''

۶_حق و حقيقت كے بعد صرف گمراہى اور ضلالت ہے_فماذا بعد الحق الا الضلال

۷_ توحيد و يكتا پرستى سے منہ موڑ كر شرك و بت پرستى كى طرف مائل ہونا ايك عجيب كام ہے كہ جسكى خدا تعالى سخت مذمت كرتا ہے_فذلكم الله ربكم الحق فانى تصرفون

انسان :اس كا پروردگار ۲

ايمان :اس كا پيش خيمہ ۱

باطل :اس كا كردار ۵

بت پرستى :اسكى گمراہى ۴; اسكى مذمت ۷

تمايل :

۴۶۷

شرك كى طرف تمايل كى مذمت ۷

توحيد :توحيد ربوبى كا پيش خيمہ۱;توحيد ربوبى كى حقانيت ۳; توحيد عبادى ۳; توحيد عبادى سے اعراض كرنے كى مذمت ۷

حق :اس كا كردار ۵; اسكى اہميت ۵،۶

خدا تعالى :اسكى حاكميت ۱; اسكى خالقيت ۱; اسكى رازقيت ۱; اسكى ربوبيت۲;اسكى ربوبيت كى نشانياں ۱; اسكى طرف سے مذمت ۷

خلقت :اسكى تدبير ۱

شرك:اس كا بطلان ۴; اس كا عجيب ہونا ۷

عقيدہ :توحيد ربوبى كا عقيدہ ۳; عقيدہ شرك ۴

عمل :ناپسنديدہ عمل ۷

گمراہى :۶اسكے معيار ۵

ہدايت :اسكے عوامل ۳; اسكے معيار ۵

آیت ۳۳

( كَذَلِكَ حَقَّتْ كَلِمَتُ رَبِّكَ عَلَى الَّذِينَ فَسَقُواْ أَنَّهُمْ لاَ يُؤْمِنُونَ )

اسى طرح خدا كا عذاب فاسقوں كے حق ميں ثابت ہو گيا كہ وہ ايمان لانے والے نہيں ہيں _

۱_ فسق و ايمان دو متضاد اور ناسازگار صفتيں ہيں _كذلك حقت كلمة ربك على الذين فسقوا انهم لا يؤمنون

۲_ فاسق لوگ ايمان كى طرف مائل ہونے كا محرك نہيں ركھتے اور اسے قبول كرنے سے محروم ہيں _

كذلك حقت كلمة ربك على الذين فسقوا انهم لا يؤمنون

۳_ فاسقين كاايمان كى طرف مائل ہونے اور اسے قبول كرنے سے محروم ہونا قطعى اور ناقابل تغير حكم ہے_

۴۶۸

كذلك حقت كلمة ربك على الذين فسقوا انهم لا يؤمنون

۴_ خدا تعالى كى طرف سے فاسقوں كے ايمان كى طرف تمايل سے محروم ہونے كا حكم اسكى ربوبيت اور پروردگار ى كا تقاضاہے_كذلك حقت كلمة ربك على الذين فسقوا انهم لا يؤمنون

۵_مشركين ، فاسق لوگ ہيں _فذلكم الله ربكم كذلك حقت كلمة ربك على الذين فسقوا

۶_ شرك اور بت پرستي، محور حق سے خارج ہو كر محور باطل كے گرد چكر لگانا ہے_

فماذا بعد الحق الا الضلال كذلك حقت كلمة ربك على الذين فسقوا انهم لا يؤمنون

ايمان :اس سے محروم لوگ ۲،۳،۴

باطل :اسكے موارد ۶

بت پرستى :اس كا بطلان ۶

خدا تعالى :اسكى ربوبيت كے اثرات۴

شرك:اس كا بطلان ۶

فاسقين :۵انكى محروميت ۲; انكى محروميت كا حتمى ہونا ۳; انكى محروميت كے عوامل ۴

فسق :فسق و ايمان كا تضاد ۱

مشركين :انكا فسق ۵

۴۶۹

آیت ۳۴

( قُلْ هَلْ مِن شُرَكَآئِكُم مَّن يَبْدَأُ الْخَلْقَ ثُمَّ يُعِيدُهُ قُلِ اللّهُ يَبْدَأُ الْخَلْقَ ثُمَّ يُعِيدُهُ فَأَنَّى تُؤْفَكُونَ )

آپ ذرا پوچھئے كہ كيا تمھارے شريكوں ميں كوئي ہے جو خلقت كى ابتدا كرے او رپھر دوبارہ اسے پلٹ اسكے اور پھر بتايئےہ اللہ ہى مخلوقات كى ابتدا كرتا ہے اور وہى انھيں پلٹا تا بھى ہے تو تم آخر كدھر چلے جارہے ہو _

۱_خدا تعالى كى طرف سے پيغمبراكرم (ص) كو مشركين كے ساتھ بحث اور انكے خلاف استدلال كى تعليم _

قل هل من شركائكم قل الله يبدؤا الخلق

۲_ جاہليت كے عرب مشرك اور بت پرست تھے_قل هل من شركائكم من يبدؤا الخلق

۳_ شرك اور بت پرستى ايك بے اساس ، غير قابل دفاع اور نا معقول لوگوں كے اوہام كا ساختہ و پرداختہ آئين ہے_

قل هل من شركائكم فانى تؤفكون

''شركائ'' كا ''كم '' ضمير كى طرف مضاف ہونا شرك كے ساختہ و پرداختہ ہونے كو بيان كررہا ہے اور جملہ '' انى تؤفكون '' ميں استفہام تعجبياسكے معتقدين كى بے عقلى كو بيان كر رہا ہے_

۴_ معبود اور قابل پرستش ہونے كا معيار دوچيزيں ہيں ، جہان كو پيدا كرنے كى توانائي اور اسے دوبارہ خلق كرنے پر قادر ہونا _قل هل من شركائكم من يبدؤا الخلق ثم يعيده

۵_ جہان خلقت ، حادث اور ناپائدار ہے_قل هل من شركائكم من يبدؤا الخلق ثم يعيده

جملہ'' يبدؤا الخلق'' جہان كى مخلوقات كے پہلے معدوم ہونے پر دلالت كررہا ہے اور '' ثم يعيدہ '' اس بات كو بيان كر رہا ہے كہ يہ جہان موت اور ختم ہونے كى طرف جار ہا ہے_

۶_جہان آخرت ، اس موجود ہ جہان كے ختم ہونے كے بعد برپا ہوگا _يبدؤا الخلق ثم يعيده

۴۷۰

۷_ جہان آخرت ، اس موجودہ جہان كى مثل و مانند ہے_يبدؤا الخلق ثم يعيده

۸_ جہان كو پيدا كرنے كى توانائي اور جہان آخرت كو برپا كرنے پر قدرت صرف خدا تعالى كے پاس ہے_

قل هل من شركائكم قل الله يبدؤاالخلق ثم يعيده

۹_ صرف خدا تعالى معبود اور لائق عبادت ہے_قل الله يبدؤا الخلق ثم يعيده

۱۰_ معاد، جسمانى ہے_قل الله يبدؤا الخلق ثم يعيده

''يعيدہ ''كى ضمير كا مرجع '' الخلق'' ہے اور اعادہ كا حقيقى معنى خود اسى شے كو پلٹانا ہے_

۱۱_مرگ اور نابودى ، كائنات كى سب مخلوقات كا حتمى انجام ہے_قل الله يبدؤا الخلق ثم يعيده

مندرجہ بالا نكتہ اس بنا پر ہے كہ'' الخلق '' سے مراد سب مخلوقات ہوں اور ''ثم يعيدہ '' كے قرينے سے ''يبدؤاالخلق'' كے بعد جملہ ''فيہلكہ '' مقدر كيا جائے يعنى''الله يبدؤاالخلق فيهلكه ثم يعيده ''

آخرت :اس كا خالق ۸;اس كا دنيا جيسا ہونا ۷; اسكى برپائي ۶;اسكى خصوصيات ۷

بت پرست لوگ :۲

بت پرستى :اس كا غير منطقى ہونا ۳

توحيد :توحيد عبادى ۹

جاہليت :اس ميں بت پرستى ۲; اس ميں شرك۲

جہان خلقت :اس كا خالق ۸;اسكى خصوصيات ۵; اسكى خلقت ۵; اسكے خلق كرنے كى اہميت ۴

خدا تعالى :اسكى تعليمات ۱;اسكى خصوصيات ۸،۹; اسكى قدرت ۸

دنيا :اس كا ختم ہونا ۶

شرك :اس كا غير منطقى ہونا ۳

محمد(ص) :آپ (ص) اور مشركين ۱; آپ(ص) كا سيكھنا ۱;آپ(ص) كا معلم ۱

۴۷۱

مشركين ۲انكے خلاف دليل قائم كرنا ۱

معاد :اس پر قدرت ۴; اس كا جسمانى ہونا ۱۰

معبوديت:اسكے معيار ۴

موت :اس كا حتمى ہونا ۱۱

آیت ۳۵

( قُلْ هَلْ مِن شُرَكَآئِكُم مَّن يَهْدِي إِلَى الْحَقِّ قُلِ اللّهُ يَهْدِي لِلْحَقِّ أَفَمَن يَهْدِي إِلَى الْحَقِّ أَحَقُّ أَن يُتَّبَعَ أَمَّن لاَّ يَهِدِّيَ إِلاَّ أَن يُهْدَى فَمَا لَكُمْ كَيْفَ تَحْكُمُونَ )

كہئے كہ كيا تمھارے شركاء ميں كوئي ايسا ہے جو حق كى ہدايت كر سكے اور پھر بتا يئےہ اللہ ہى حق كى ہدايت كرتا ہے اور جو حق كى ہدايت كرتا ہے وہ واقعاً قابل اتباع ہے يا جو ہدايت كرنے كے قابل بھى نہيں ہے مگر يہ كہ خود اسكى ہدايت كى جائے تو آخر تمھيں كيا ہو گيا ہے اور تم كيسے فيصلے كررہے ہو _

۱_ خدا تعالى كى طرف سے پيغمبراكرم (ص) كو مشركين كے ساتھ بحث و استدلال كرنے كى تعليم _

قل هل من شركائكم من يهدى الى الحق

۲_ جاہليت كے عرب، مشرك اور بت پرست تھے_قل هل من شركائكم من يهدى الى الحق

۳_ ہد ايت اور حق كى طرف رہبرى كى قدرت معبودہونے اور لائق عبادت ہونے كا معيار ہے_

قل هل من شركائكم من يهدى الى الحق

۴_ ہدايت اور حق كى طرف رہبرى پر قدرت صرف خدا تعالى كے پاس ہے_قل هل من شركائكم قل الله يهدى للحق

۵_ صرف خدا تعالى عبادت و اطاعت كا مستحق ہے_

۴۷۲

قل هل من شركائكم من يهدى الى الحق قل الله يهدى للحق

۶_ خدا تعالى ايسا ہادى ہے جو ہدايت سے بے نياز ہے_قل الله يهدى للحق افمن يهدى الى الحق الا ان يهدي

۷_ غير خدابذات خود راہ حق تك پہنچنے كى قدرت نہيں ركھتا اور خدا كى ہدايت كا محتاج ہے_

افمن يهدى الى الحق احق ان يتبع امن لا يهدى الا ان يهدى

۸_ صرف حق كى طرف ہدايت كرنے والا اطاعت و پيروى كيلئے شائستہ ہے_

افمن يهدى الى الحق احق ان يتبع امن لا يهدى الا ان يهدي

۹_ غير خدا كى پيروى كرنا مذموم اور ممنوع ہے_قل الله يهدى للحق افمن يهدى الى الحق احق ان يتبع امن لا يهدى الا ان يهدي

۱۰_ خدا تعالى كى ہدايات كا بے چون و چرا اتباع كرنا اور غير خدا كى پيروى كرنے سے روگردانى كرنا عاقلانہ فيصلہ اور عقلمندى كى نشانى ہے_افمن يهدى الى الحق احق امن لايهدى ...فمالكم كيف تحكمون

۱۱_ہر انسان كى عقل حق كى طرف ہدايت كرنے والے كى پيروى كرنے كا حكم ديتى ہے_

افمن يهدى الى الحق احق ان يتبع امن لا يهدى الا ان يهدي

۱۲_غير خدا كى اطاعت كرنا اور ہدايات الہى سے روگردانى كرنا كوتاہ نظرى اور بے عقلى كى نشانى ہے_

افمن يهدى الى الحق احق ان يتبع امن لا يهدى فمالكم كيف تحكمون

آنحضرت (ص) (ص) :آپ(ص) اور مشركين ۱;آپ (ص) كا سيكھنا ۱; آپ(ص) كا معلم ۱

اتباع :غير خدا كا اتباع ۱۲; غير خدا كے اتباع كى مذمت ۹

احتياجات :ہدايت الہى كى احتياج ۷

اطاعت :خدا كى اطاعت ۵،۱۰; ہدايت كرنے والوں كى اطاعت ۸،۱۱

بت پرست لوگ :۲

تفكر:اسكى علامتيں ۱۰

توحيد :

۴۷۳

توحيد عبادى ۵

جاہليت :اس ميں بت پرستى ۲; اس ميں شرك ۲

خداتعالى :اسكى بے نيازى ۶;اسكى تعليمات۱;اسكى خصوصيات ۴،۵،۷; اسكى قدرت ۴; اسكى ہدايات ۴،۶; اسكى ہدايات سے روگردانى كرنا ۱۲

عقل :اسكى نصيحت ۱۱; بے عقلى كى نشانياں ۱۲

مشركين :۲انكے خلاف استدلال ۱

معبوديت :اس كا معيار ۳

موجودات :انكا عاجز ہونا ۷; انكى احتياجات ۷

نافرمانى :غير خدا كى نافرمانى ۱۰

نظريہ كائنات :توحيدى نظريہ كائنات ۴،۵

ہدايت :اسكى اہميت ۳

آیت ۳۶

( وَمَا يَتَّبِعُ أَكْثَرُهُمْ إِلاَّ ظَنّاً إَنَّ الظَّنَّ لاَ يُغْنِي مِنَ الْحَقِّ شَيْئاً إِنَّ اللّهَ عَلَيمٌ بِمَا يَفْعَلُونَ )

اور ان كى اكثريت تو صرف خيالات كا اتباع كرتى ہے جب كہ گمان حق كے بارے ميں كوئي فائدہ نہيں پہنچا سكتا بيشك اللہ ان كے اعمال سے خوب واقف ہے _

۱_ جاہليت كے عرب، كوتاہ نظر،توہمات پرست اور خرافات كے پيرو تھے_

فما لكم كيف تحكمون _ و ما يتبع اكثرهم الاظن

۲_شرك ايسا آئين ہے جو خرافات پر مبنى اور علمى و برہانى بنيادوں سے خالى ہے_

قل هل من شركائكم و ما يتبع اكثرهم الاظن

۴۷۴

۳_ ظن و گمان كى پيروى كرنا مذموم اور ممنوع امر ہے_و ما يتبع اكثر هم الاظن

۴_ ظن و گمان ،انسان كو حقائق تك پہنچانے سے ناتوان اور بے اعتبا رہے_ان الظن لا يغنى من الحق شيئ

۵_ حق تك پہنچانے ميں ظن و گمان كبھى بھى علم و يقين كا قائم مقام نہيں بن سكتا _ان الظن لايغنى من الحق شيئ

۶_ خدا تعالى انسان كے سب اعمال سے مكمل آگاہ ہے_ان الله عليم بما يفعلون

احكام :۳،۴،۵

جاہليت :اسكى خصوصيات ۱; اس ميں خرافات۱

خدا تعالى :اس كا علم ۶

شرك :اس كا غير منطقى ہونا۲

ظن و گمان :اس كا بے اعتبار ہونا ۴،۵; اسكى پيروى كى مذمت ۳; اسكے احكام ۳،۴،۵

آیت ۳۷

( وَمَا كَانَ هَـذَا الْقُرْآنُ أَن يُفْتَرَى مِن دُونِ اللّهِ وَلَـكِن تَصْدِيقَ الَّذِي بَيْنَ يَدَيْهِ وَتَفْصِيلَ الْكِتَابِ لاَ رَيْبَ فِيهِ مِن رَّبِّ الْعَالَمِينَ )

اور يہ قرآن كسى غير خدا كى طرف سے افترا انہيں ہے بلكہ اپنے ماسبق كى كتابوں كى تصديق اور تفصيل ہے جس ميں كسى شك كى گنجائش نہيں ہے يہ رب العالمين كا ناز ل كردہ ہے _

۱_ قرآن ايسى كتاب ہے كہ جسے نہ شكل و صورت كے لحاظ سے جعلى اور غير الہى قرار ديا جاسكتا ہے اور نہ محتوا اور

۴۷۵

مطلب كے لحاظ سے_و ما كان هذا القرآن ان يفترى من دون الله

''ما كان'' جو شا ن و استعداد كى نفى كيلئے ہے;كے ذريعے قرآن كے جعلى اور افترا ہونے كى نفى كرنا اس حقيقت كا غماز ہے كہ قرآن ميں ، اسكى شكل و صورت ہو يا اس كا مطلب و محتوا ،اسكے غيرالہى ہونے كى كوئي بھى نشانى موجود نہيں ہے_

۲_ قرآن كريم حضرت محمد(ص) كا معجزہ اور آپ (ص) كى رسالت و نبوت كى دليل ہے_

و ما كان هذا القرآن ان يفترى من دون الله

۳_ قرآن، پيغمبر(ص) اسلام كى آسمانى كتا ب كا نام ہے_و ما كان هذا القرآن ان يفترى من دون الله

۴_ كوئي بھى مخلوق قرآن كريم جيسى كتاب لانے كى توانائي نہيں ركھتى _

و ما كان هذا القرآن ان يفترى من دون الله

۵_ معارف قرآن كى سابقہ آسمانى كتابوں ( تورات ، انجيل و ...) كے معارف كے ساتھ ہم آہنگى اور يكسوئي _

و لكن تصديق الذى بين يديه و تفصيل الكتاب

۶_ قرآن كريم سابقہ آسمانى كتابوں (تورات ، انجيل و ...) كى تصديق و تائيد كرتا ہے_و لكن تصديق الذى بين يديه

۷_ قرآن كريم كى سابقہ آسمانى كتابوں ( تورات ، انجيل و ) كے ساتھ ہم آہنگى اور شباہت صدر اسلام كے مشركين كے پاس قرآن پر اسكے جعلى ہونے كى تہمت لگانے كيلئے دستاويز _

و ما كان هذا القرآن ان يفترى من دون الله و لكن تصديق الذى بين يديه و تفصيل الكتاب

۸_ قرآن كريم ، سابقہ آسمانى كتابوں ( تورات ، انجيل و ...) كى شرح اور تفصيل ہے_و تفصيل الكتاب

۹_ قرآن كريم ايك ايسى كتاب ہے جو واضح اور ہر قسم كے ابہام سے دور ہے_و تفصيل الكتاب

۱۰_ قرآن كريم ، معارف حقہ كا مجموعہ ہے اور شك و ترديد ميں ڈالنے والى ہر چيز سے دور ہے_لا ريب فيه

شك و ريب انسان كے نفس كو عارض ہونے والى چيزوں ميں سے ہے اور قرآن سے اسكى نفى اطلاق سبب اور ارادہ مسبب كے باب سے ہے يعنى شك و ريب كا سبب بننے والى كوئي چيز قرآن ميں نہيں ہے_

۱۱_قرآن كريم الہى كتاب ہے_

۴۷۶

من رب العالمين

۱۲_ خدا تعالى ، سب جہانوں كا پروردگار ہے_من رب العالمين

۱۳_ خدا تعالى كا رب اور پروردگار ہونا ، قرآن كے نازل ہونے كا تقاضا كرتا ہے_من رب العالمين

۱۴_ قرآن كريم ايسى كتاب ہے جو انسان ساز اوررشد و ترقى كا منبع ہے_من رب العالمين

۱۵_ جہان ميں كئي عالم ہيں _من رب العالمين

آسمانى كتابيں :انكى ہم آہنگى ۵،۷

آنحضرت(ص) :آپ(ص) كا معجزہ ۲; آپ(ص) كى كتاب ۳;آپ(ص) كى نبوت

كے دلائل ۲

جہان خلقت :اسكے متعدد عالم ۱۵; انكا پروردگار ۱۲

خدا تعالى :اسكى ربوبيت ۱۲; اسكى ربوبيت كے اثرات ۱۳

قرآن كريم :اس پر بہتان باندھنا ۷; اس كا بے نظير ہونا ۴; اس كا كردار ۲،۸;اسكا واضح ہونا ۹; اس كا وحى ہونا ۱،۱۱; اس كا ہدايت كرنا ۱۴; اسكى خصوصيات ۱،۸،۹،۱۰،۱۱،۱۴;اسكے نزول كے عوامل ۱۳;يہ آسمانى كتابوں ميں سے ۳،۱۱;يہ اور آسمانى كتابيں ۶،۸; يہ اور انجيل ۶،۸;يہ اور بہتان ۱; يہ اور تورات ۶،۸

مشركين :صدر اسلام كے مشركين اور قرآن كريم ۷;صدر اسلام كے مشركين كى افترا پردازياں ۷

موجودات :انكا عاجز ہونا ۴

۴۷۷

آیت ۳۸

( أَمْ يَقُولُونَ افْتَرَاهُ قُلْ فَأْتُواْ بِسُورَةٍ مِّثْلِهِ وَادْعُواْ مَنِ اسْتَطَعْتُم مِّن دُونِ اللّهِ إِن كُنتُمْ صَادِقِينَ )

كيا يہ لوگ يہ كہتے ہيں كے اسے پيغمبر نے گڑھ ليا ہے تو كہہ ديجئے كہ تم اس كے جيسا ايك ہى سورہ لے آؤ اور خدا كى علاوہ جيسے چاہو اپنى مدد كے ليے بلالو اگر تم اپنى الزام ميں سچى ہو_

۱_ ''جعلى ہونا '' ايسا الزام ہے جسے عصر بعثت كے مشركين نے پيغمبر (ص) كا مقابلہ كرنے كيلئے قرآن كے خلاف استعمال كيا _و ما كان هذا القرآن ان يفترى ام يقولون افتراه

۲_ خدا تعالى كى طرف سے پيغمبراكرم(ص) كو مشركين كے ساتھ بحث و استدلال كرنے كى تعليم _

ام يقولون افتراه قل فا توا بسورة مثله

۳_ قرآن كريم كى ساخت سورت سورت كى صورت ميں ہے_قل فاتوا بسورة مثله

۴_ قرآن كريم حضرت محمد (ص) كا دائمى معجزہ اور آنحضرت كى نبوت كى سچائي كا گواہ ہے_

ام يقولون افتراه قل فاتوا بسورة مثله

۵_ پيغمبراكرم (ص) كى طرف سے مشركين كو قرآن جيسى ايك سورت لانے كا چيلنج اور دعوت _

ام يقولون افتراه قل فا توا بسورة مثله

۶_ انسان كا قرآن كے ايك سورہ جيسا سورہ لانے سے نا توان ہونا قرآن كريم كے آسمانى ہونے كى واضح علامت ہے_

قل فا تو ا بسورة مثله و ادعو ا من استطعتم من دون الله ان كنتم صادقين

۴۷۸

۷_ غير خدا، قرآن كے چھوٹے سے چھوٹے سورے جيسے سورہ لانے كى قدرت بھى نہيں ركھتا_

قل فا توا بسورة مثله وادعوا من استطعتم من دون الله

آنحضرت(ص) :آپ(ص) اور مشركين ۲،۵; آپ(ص) كا سيكھنا ۲;آپ(ص) كا معلم ۲ ; آپ(ص) كى دعوتيں ۵; آپ(ص) كى نبوت كے گواہ ۴; آپ(ص) كے معجزے كا دائمى ہونا ۴

استدلال :اسكى روش ۲

انسان :اس كا عاجز ہونا ۶

خدا تعالى :اسكى تعليمات۲; اسكى خصوصيات ۷

قرآن كريم :اس پر بہتان باندھنا;اس كا بے نظير ہونا ۵،۶،۷; اس كا كردار ۴;اسكى خصوصيات ۳، ۴، ۷;اس كى ساخت ۳ ;اسكے وحى ہونے كى علامتيں ۶

مشركين :انكا مقابلہ كرنے كى روش ۱; انكے خلاف استدلال ۲;صدر اسلام كے مشركين او ر حضرت محمد (ص) ۱ ; صدر اسلام كے مشركين اور قرآن ۱; صدر اسلام كے مشركين كى افترا پردازياں ۱

موجودات :انكا عاجز ہونا ۷

آیت ۳۹

( بَلْ كَذَّبُواْ بِمَا لَمْ يُحِيطُواْ بِعِلْمِهِ وَلَمَّا يَأْتِهِمْ تَأْوِيلُهُ كَذَلِكَ كَذَّبَ الَّذِينَ مِن قَبْلِهِمْ فَانظُرْ كَيْفَ كَانَ عَاقِبَةُ الظَّالِمِينَ )

اور خدا كے علاوہ جسے كا مكمل علم بھى نہيں ہے اور اس كى تاويل بھى ان كے پاس نہيں آئي ہے اسى طرح ان كے پہلے والوں نے بھى تكذيب كى تھى اب ديكھو كہ :ظلم كرنے والوں كا انجام كيا ہوتا ہے _

۱_ مشركين قرآن كى ايسى آيات كا ، جو بلند معارف پر مشتمل تھيں اور ان كے چھوٹے اذہان ميں سماتى نہيں

۴۷۹

تھيں ، انكا ركرتے تھے _ام يقولون افتراه ...بل كذبوا بما لم يحيطوا بعلمه

مندرجہ بالانكتہ اس بنا پرہے كہ ''بما لم يحيطوا '' ميں ''ما '' آيات قرآن كے ايك گروہ كى طرف اشارہ ہو اور ''لما يا تہم تاويلہ '' كہ جو '' لم يحيطوا '' پر عطف ہے او ردر حقيقت ''كذبوابما لم ياتہم تا ويلہ '' تھا كى محذوف '' ما ''قرآن كريم كى دوسرى آيات كے ايك گروہ كى طرف اشارہ ہو_

۲_ زمانہ جاہليت كے مشرك عرب جہا ن آخرت او ر روز آخرت كے حقائق سے ناآشنا تھے _

بل كذبوا بمالم يحيطوا بعلمه و لما يا تهم تاويله

''و لما يا تہم تاويلہ '' كو مد نظر ركھتے ہوئے ہو سكتا ہے '' ما لم يحيطوا بعلمہ ''سے مراد قيامت ہو اس صورت ميں جملہ ''لم يحيطوا '' كا مطلب يہ ہو گا كہ جاہليت كے مشرك عربوں كيلئے قيامت كا موضوع ايك نيااورنا آشنا موضوع تھا اورماضى ميں يہ لوگ اس سے بالكل بے خبر تھے _

۳_عصر بعثت كے مشركين قيامت اور روز آخرت كے منكر تھےبل كذبوا بما لم يحيطوا بعلمه

۴_شرك ايسا آئين ہے جو تاريخ بشر ميں پہلے بھى تھاكذلك كذب الذين من قبلهم

۵_ قيامت كا انكا ر او راسے جھٹلانا تاريخ بشر كے سب مشركين كامشتركہموقف تھا_

بل كذبوا بما لم يحيطوا بعلمه كذلك كذب الذين من قبلهم

۶_ قيامت اور روز آخرت كے مسئلے كاذكر كرنا چھيڑنا سب انبياء الہى كا مشتركہ پيغام تھا_

بل كذبوا بما لم يحيطوا بعلمه كذلك كذب الذين من قبلهم

۷_تہس نہسہوجانے كا عذاب ، انبياء الہى كو جھٹلانے اور انكا مقابلہ كرنے كى سزا_

بل كذبوا فانظر كيف كان عاقبة الظالمين

۸_ عصر بعثت كے مشركين كو قلع قمع كردينے والے عذاب كى دھمكى _بل كذبوا فانظر كيف كان عاقبة الظالمين

۹_ تاريخ بشر، انبياء كے مخالفين كے برے انجام اور ان كےتہس نہس كر دينے والے عذاب ميں گرفتار ہو جانے كى شاہد رہى ہے_كذلك كذب الذين من قبلهم فانظر كيف كان عاقبة الظالمين

۴۸۰

۱۰_ تاريخ بشر بے انصاف لوگوں اور ظالموں كى طرف سے انبياء الہى كى مخالفت اور ان كے مقابلے كى شاہد رہى ہے_

كذلك كذب الذين من قبلهم فانظر كيف كان عاقبة الظالمين

۱۱_ انبياء الہى كى بعثت مظلوموں كو ظالموں سے نجات دينے كيلئے ہوئي _

كذلك كذب الذين من قبلهم فانظر كيف كان عاقبة الظالمين

طول تاريخ ميں ظالموں كے انبياء (ع) الہى كے مقابلے ميں آنے سے مندرجہ بالا مطلب حاصل ہوتاہے _

۱۲_ ظلم و نا انصافى ، قيامت كے انكار اور دين و انبياء (ع) كے جھٹلانے كا پيش خيمہ ہے_

بل كذبوا بما لم يحيطوا بعلمه فانظر كيف كان عاقبة الظالمين

۱۳_ تاريخ كے ظالموں كى روداد اور انكے برے انجام كا مطالعہ ضرورى اور باعث عبرت ہے_

فانظر كيف كان عاقبة الظالمين

۱۴_ امام على (ع) سے روايت كى گئي ہے_'' قلت اربعا انزل الله تعالى تصديقى بها فى كتابه قلت فمن جهل شيئا عاداه فانزل الله '' بل كذبوا بما لم يحيطوا بعلمه ...'' (۱)

ميں نے چار ايسى باتيں كہيں جنكے سلسلے ميں ميرى تصديق خدا تعالى نے قرآن ميں نازل فرمائي ( ايك يہ كہ ) ميں نے كہا جو شخص كسى چيز سے جاہل ہوتا ہے وہ اسكے ساتھ دشمنى كرتا ہے پس خدا تعالى نے يہ مطلب نازل فرماديا '' بلكہ انہوں نے ايسى چيز كو جھٹلايا كہ جسكے علم كا احاطہ نہ ركھتے تھے''_

انبياء (ع) :انكى بعثت كا فلسفہ ۱۱;انكى رسالت ۶;انكى طرف سے ظلم كى مخالفت ۱۱;انكى ہم آہنگى ۶; انكے مخالفين كا انجام ۹;انكے مخالفين كا عذاب ۹; انہيں جھٹلانے كا پيش خيمہ ۱۲; انہيں جھٹلانے كى سزا ۷; انہيں جھٹلانے والے ۱۴; تاريخ ميں انكى مخالفت كرنے والے ۹،۱۰

جاہليت :جاہليت كے مشركين اور قيامت ۲،۳

جہالت :اسكے اثرات ۱۴

دشمنى :اس كا سرچشمہ ۱۴; انبياء (ع) كى دشمنى كى سزا ۷

____________________

۱) امالى شيخ طوسى ج ۲ص ۱۰۸مجلس ۱۷_بحار الانوار ج ۱ ص۱۶۶ح ۵_

۴۸۱

دين :اسكے جھٹلانے كا پيش خيمہ ۱۲

روايت :۱۴

شرك :اسكى تاريخ ۴

ظالم لوگ:انكى روداد كا مطالعہ ۱۳; انكے انجام سے عبرت ۱۳; يہ اور انبياء ۱۰;يہ تاريخ ميں ۱۰

ظلم :اسكے اثرات ۱۲

عبرت :اسكے عوامل ۱۳

عذاب :تہس نہس كر دينے والا عذاب ۷،۹; تہس نہس كردينے والے عذاب كى دھمكى ۸

قرآن كريم :اسے جھٹلانے كے عوامل ۱; اسے جھٹلانے والے ۱

قيامت :اسكى اہميت ۶; اسے جھٹلانے كا پيش خيمہ ۱۲; اسے جھٹلانے والے ۳،۵

مشركين :انكا عاجز ہونا ۱;انكا مشتركہ موقف۵; انكى جہالت ۲; صدر اسلام كے مشركين كو دھمكى ۸; يہ اور قرآن كريم ۱; يہ اور قيامت ۵

مظلومين:انكى نجات كى اہميت ۱۱

۴۸۲

آیت ۴۰

( وَمِنهُم مَّن يُؤْمِنُ بِهِ وَمِنْهُم مَّن لاَّ يُؤْمِنُ بِهِ وَرَبُّكَ أَعْلَمُ بِالْمُفْسِدِينَ )

ان ميں بعض وہ ہيں جو اس پرايمان لاتے ہيں اور بعض نہيں مانتے ہيں اور آپكا پروردگار فسا د كر نے والوں كو خوب جانتا ہے _

۱_ بعض مشركين قرآن كريم كے آسمانى ہونے كاا عتقاد ركھنے كے باوجود اسے جھٹلانے پر تلے ہوئے تھے_

بل كذبوا و منهم من يؤمن به

يہ مطلب اس بات پر مبتنى ہے كہ ضمير ''ہم'' كا

۴۸۳

مرجع;اس آيت كے سابقہ آيات كے ساتھ ارتباط كو پيش نظر ركھتے ہوئے ; قرآن كو جھٹلانے والے ہوں اور ''يؤمن'' سے مراد زمانہ حال ہو_

۲_ بعض مشركين قرآن كريم كے آسمانى ہونے كا عقيدہ نہ ركھتے ہوئے اسے جھٹلاتے تھے_و منهم من لا يؤمن به

يہ مطلب بھى اس بات پر مبتنى ہے كہ ''ہم '' ضمير كا مرجع قرآن كو جھٹلانے والے ہوں _

۳_ زمين پربسنے والے سارے لوگ كبھى بھى قرآن كريم كا انكار اور اسكى تكذيب نہيں كريں گے_

و منهم من يو من به و منهم من لا يؤمن به

يہ مطلب اس بات پر مبتنى ہے كہ'' منہم'' كى ضمير سے مراد سب لوگ ہوں كہ اس صورت ميں يہ آيت قرآن كے روبرو ہونے كے وقت انكى حالت كو بيان كر رہى ہوگى _

۴_ زمين پر بسنے والے سب انسان كبھى بھى قرآن پر ايمان نہيں لائيں گے_و منهم من يؤمن به و منهم من لا يؤمن به

۵_ زمين پر بسنے والے انسان قرآن كريم كى نسبت ہميشہ دو گرو ہوں ميں بٹے ہوئے ہيں مومن اور كافر_

و منهم من يؤمن به و منهم من لا يؤمن به

۶_جو لوگ قرآن كريم كے آسمانى ہونے پرايمان ركھنے كے باوجو اسے جھٹلاتے ہيں وہ مفسد ہيں _

و منهم من يؤمن به وربك اعلم بالمفسدين

مندرجہ بالا مطلب اس بنا پر ہے كہ ضمير '' ہم'' كا مرجع قرآن كريم كو جھٹلانے والے ہوں اور ''المفسدين '' سے مراد پہلا گروہ '' من يؤمن بہ '' ہو_

۷_ جو لوگ قرآن كو قبول كرتے ہيں اور اس پر ايمان ركھتے ہيں وہ مفسد ہونے والى گھٹيا صفت سے پاك ہيں _

و منهم من يؤمن به و ربك اعلم بالمفسدين

۸_قرآن كريم كو جھٹلانے والے مفسد ہيں _و منهم من يو من به و منهم من لا يؤمن به و ربك اعلم بالمفسدين

۹_ خدا تعالى روئے زمين كے مفسدين سے سب سے زيادہ اور بہتر آگاہ ہے_و ربك اعلم بالمفسدين

۱۰_عن ابى جعفر (ع) فى قوله '' و منهم من لايؤمن به '' فهم اعداء محمد و آل محمد(ع) من بعده (۱)

____________________

۱)تفسير قمى ج ۱ ص ۳۱۲_ نور الثقلين ج ۲ ص ۳۰۵ح ۷۰_

۴۸۴

امام محمد باقر (ع) سے اللہ تعالى كے اس فرمان '' بعض و ہ ہيں جو قرآن پر ايمان نہيں ركھتے '' روايت كى گئي ہے كہ يہ آنحضرت(ص) اور ان كے بعد ان كى آل كے دشمن ہيں _

آنحضرت (ص) :آپ (ص) كے دشمن ۱۰

اہل بيت (ع) :انكے دشمن ۱۰

خدا تعالى :اسكى خصوصيات ۹

روايت :۱۰

عوام :عوام اور قرآن ۳،۴،۵

قرآن كريم :اس پر ايمان لانے والے۴،۵،۷; اسكے بارے ميں كفر كرنے والے ۵،۱۰;اسے جھٹلانے والوں كا مفسد ہونا ۶،۸; اسے جھٹلانے والے ۱،۲،۳

مشركين :انكى دشمنى ۱; صدر اسلام كے مشركين كا ليچڑپن ۱; يہ اور قرآن ۱،۲

مفسدين :۶،۸انكے بارے ميں خدا تعالى كو علم ۹

مومنين :انكى تنزيہ ۷

آیت ۴۱

( وَإِن كَذَّبُوكَ فَقُل لِّي عَمَلِي وَلَكُمْ عَمَلُكُمْ أَنتُمْ بَرِيئُونَ مِمَّا أَعْمَلُ وَأَنَاْ بَرِيءٌ مِّمَّا تَعْمَلُونَ )

اور اگر يہ آپ كى تكذيب كريں تو كہہ ديجئے كہ ميرے لئے ميراعمل ہے اور تمھارا عمل ہے _ تم سے برى اور ميں تمھارے اعمال سے بيزار ہوں _

۱_ پيغمبراكرم(ص) كو حكم تھا كہ مشركين كى طرف سے انكار اور تكذيب پر اصرار كى صورت ميں انہيں انكے حال پر چھوڑ كر ان كے باطل اعمال سے برائت كا اعلان كرديں _و ان كذبوك فقل و انا بري مما تعملون

۲_ حق كى طرف دعوت دينے والوں كيلئے ضرورى ہے كہ لوگوں كى طرف سے انكار حق پر اصرار كى صورت ميں انكے باطل سے برا ئت كا اعلان كر

۴۸۵

كے انہيں انكے حال پر چھوڑديں _و ان كذبوك فقل و انا بري مما تعملون

۳_ ہر شخص كے ا عمال كا نفع و نقصان صرف اسى شخص كے دامنگير ہوگا_لى عملى و لكم عملكم

مندرجہ بالا مطلب ميں حصر ، خبر'' لى '' اور ''لكم '' كے مبتدا پر مقدم كرنے سے حاصل ہوا ہے_

۴_ پيغمبر اكرم(ص) مشركين كے اعمال و كردار سے اور مشركين پيغمبر(ص) كے اعمال و كردار سے بيزار تھے_

انتم بريئون مما اعمل و انا بري مما تعملون

۵_ رسالت كو جھٹلانے والے مشركين كے مقابلے ميں پيغمبر (ص) كا موقف واضح اور قاطع تھا_

و ان كذبوك فقل لى عملى و لكم عملكم انتم بريئون مما اعمل و انا بري مما تعملون

۶_ دوسروں كے نيك اعمال و كردار سے راضى اور خوش ہونا انسان كو انكے منافع ميں حصہ دار بنا ديتا ہے_

لى عملى و لكم عملكم انتم بريئون مما اعمل و انا بري مما تعملون

ہو سكتا ہے جملہ ''انتم بريئون مما اعمل '' ان جملوں '' لى عملي'' اور'' لكم عملكم '' كے حصر كى علت كو بيان كر رہا ہو يعنى چونكہ تم مشركين ميرے اعمال سے بيزار ہو اسلئے ميرے اعمال كے منافع صرف ميرے لئے ہيں اور چونكہ ميں تمہارے كردار سے بيزار ہوں اسلئے تمہارے اعمال كے نقصانات صرف تمہارے لئے ہوں گے_

۷_ دوسروں كے برے اعمال و كردار پر خوش اور راضى ہونا انسان كو انكے نقصانات ميں حصہ دار بنا ديتا ہے_

لى عملى و لكم عملكم انتم بريئون مما اعمل و انا بري مما تعملون

اظہار برائت:باطل سے اظہار برائت ۲; مشركين سے اظہاربرائت۱

حق طلب لوگ :انكى ذمہ دارى ۲

راضى ہونا :اچھے عمل پر راضى ہونے كے اثرات ۶; ناپسنديدہ عمل پر راضى ہونے كے اثرات ۷

دينى راہنما:انكى ذمہ دارى ۲

عمل :اسكے اثرات ۳

محمد (ص) :آپ(ص) اور صدر اسلام كے مشركين ۵;آپ (ص) اور

۴۸۶

مشركين ۱،۴; آپ (ص) كا اظہار برائت ۴; آپ(ص) كى ذمہ دارى ۱;آپ(ص) كى سيرت ۵;آپ(ص) كى قاطعيت ۵; آپ(ص) كى ناخشنودى ۴

مشركين :انكا اظہار برائت ۴;انكى ناراضگى ۴; يہ اور حضرت محمد (ص) ۴

آیت ۴۲

( وَمِنْهُم مَّن يَسْتَمِعُونَ إِلَيْكَ أَفَأَنتَ تُسْمِعُ الصُّمَّ وَلَوْ كَانُواْ لاَ يَعْقِلُونَ )

اور ان ميں سے بعض ايسے بھى ہيں جو بظاہر كان لگا كر سنتے بھى ہيں ليكن كيا آپ بہروں كو بات سنانا چاہتے ہيں جب كہ وہ سمجھتے بھى نہين ہيں _

۱_بعض مشركين پيغمبر اكرم (ص) كى باتوں اورآيات الہى كو آپ(ص) كى زبان مبارك سے بار بار سننے كے باوجود انہيں جھٹلانے پر تلے ہوئے تھے اور انكا انكار كرتے تھے_و منهم من يستمعون اليك و لو كانوا لا يعقلون

۲_جو مشركين قرآن كوپيغمبراكرم (ص) كى زبان مبارك سے سنتے تھے اور ايمان نہيں لاتے تھے انكى مثال ان لوگوں جيسى ہے جو قوت سماعت سے محروم اور عقل و فكر سے بے بہرہ ہوں _

ومنهم من يستمعون اليك افا نت تسمع الصم و لو كانوا لايعقلون

۳_ جو مشركين قرآن كريم كو پيغمبراكرم(ص) كى زبان اقدس سے سننے كے باوجود ايمان نہيں لاتے تھے ان كے دل سماعت سے محروم اور حقائق كو سمجھنے سے ناتوان تھے_و منهم من يستمعون اليك افا نت تسمع الصم و لو كانوا لا يعقلون

۴_ پيغمبراكرم (ص) كى باتوں كے مقابلے ميں مشركين كا ردعمل ڈھٹائي پر مبنى تھا_افا نت تسمع الصم و لو كانوا لا يعقلون

۵_ جو لوگ آيات قرآن پر كان دھر نے كے باوجود ايمان نہيں لاتے انكى مثال ايسى ہے جيسے قوت سماعت سے محروم اور قوت عاقلہ سے بے بہرہ ہوں _و منهم من يستمعون اليك افا نت تسمع الصم

۴۸۷

و لو كانوا لا يعقلون

۶_ جولوگ آيا ت قرآن پر كان دھريں اور ايمان نہ لائيں انكے دل سماعت سے محروم اور حق كو سمجھنے سے ناتوان ہيں _

و منهم من يستمعون اليك افا نت تسمع الصم و لو كانوا لا يعقلون

۷_ جو لوگ واضح اور روشن حق كو قبول كرنے سے روگردانى كرتے ہيں انكى راہنمائي كرنا ايك بے نتيجہ كام ہے_

و منهم من يستمعون اليك افا نت تسمع الصم و لو كانوا لايعقلون

۸_ جو لوگ واضح و روشن حق كو قبول كرنے سے روگردانى كرتے ہيں انہيں كوئي، حتى كہ پيغمبر(ص) بھى ہدايت نہيں كر سكتے_و منهم من يستمعون اليك افا نت تسمع الصم و لو كانوا لا يعقلون

تبليغ:اسكى شرائط۷; بے ثمر تبليغ ۷

تشبيہات :بہروں كے ساتھ تشبيہ ۲،۵; بے عقلوں كے ساتھ تشبيہ ۲،۵

حق :حق كو سننے سے محروم لوگ ۳،۶; حق كو قبول نہ كرنے والوں كى ہدايت ۷،۸

قرآن كريم :اسے جھٹلانے والوں كا حق كو نہ سننا ۶; اسے جھٹلانے والوں كا محروم ہونا ۲،۳،۵،۶; اسے جھٹلانے والے۱

مشركين :انكا حق كو نہ سننا ۳;صدر اسلام كے مشركين اور حضرت محمد(ص) ۴; صدر اسلام كے مشركين كا ليچڑپن ۴; صدر اسلام كے مشركين كا محروم ہونا ۲،۳; صدر اسلام كے مشركين كاموقف۴; مشركين اور قرآن كريم ۱

۴۸۸

آیت ۴۳

( وَمِنهُم مَّن يَنظُرُ إِلَيْكَ أَفَأَنتَ تَهْدِي الْعُمْيَ وَلَوْ كَانُواْ لاَ يُبْصِرُونَ )

اور ان ميں كچھ ہيں جو آپ كى طرف ديكھ رہے ہيں تو كيا آپ اندہوں كو بھى ہدايت دے سكتے ہيں چاہے وہ كچھ نہ ديكے پاتے ہوں _

۱_ بعض مشركين قريب سے پيغمبر اكرم(ص) كے اعمال و كردار كا مشاہدہ كرنے كے باوجود آپ(ص) كا اتباع كرنے سے كتراتے اور آپ (ص) كو جھٹلاتے تھے_و منهم من ينظر اليك و لو كانوا لا يبصرون

۲_ جو لوگ قريب سے پيغمبر (ص) كے اعمال و كردار كا مشاہدہ كرنے كے باوجود آپ(ص) كا اتباع نہيں كرتے تھے انكى مثال اس نابينا كى سى ہے جو دل كى بصيرت والى نعمت سے بھى محروم ہو_

و منهم من ينظر اليك افا نت تهدى العمى و لو كانوا لا يبصرون

۳_ جو لوگ دل كى بصيرت سے عارى ہوں انہيں كوئي بھى ، حتى كہ انبياء بھى ہدايت نہيں كر سكتے_

افا نت تهدى العمى و لو كانوا لا يبصرون

۴_ مشركين كا پيغمبر اكرم(ص) كے ساتھ سلوك ضداور ليچڑپن پر مبنى تھا_افا نت تهدى العمى و لو كانوا لا يبصرون

آنحضرت(ص) :آپ(ص) كو جھٹلانے والوں كا اندھا ہونا ۲; آپ(ص) كو جھٹلانے والوں كا محروم ہونا ۲; آپ(ص) كو جھٹلانے والے ۱

بصيرت :اس سے محروم لوگ ۲; اس سے محروم لوگوں كى گمراہى ۳

۴۸۹

تشبيہات:اندھوں كے ساتھ تشبيہ ۲

مشركين :صدر اسلام كے مشركين اور حضرت محمد(ص) ۱،۴;صدر اسلام كے مشركين كا رويہ ۴; صدر اسلام كے مشركين كا ليچڑپن ۴; صدر اسلام كے مشركين كي

نافرمانى ۱

نافرمانى :حضرت محمد(ص) كى نافرمانى ۱

ہدايت :اسكى شرائط۳

آیت ۴۴

( إِنَّ اللّهَ لاَ يَظْلِمُ النَّاسَ شَيْئاً وَلَـكِنَّ النَّاسَ أَنفُسَهُمْ يَظْلِمُونَ )

اللہ انسانوں پر ذرّہ برابر ظلم نہيں كرتا ہے بلكہ انسان خود ہى اپنے اوپر ظلم كيا كرتے ہيں _

۱_خدا تعالى كسى پر، چھوٹے سے چھوٹا ظلم بھى نہيں كرتا _ان الله لا يظلم الناس شيئ

۲_ انسان پر ہونے والا ہر ظلم خود اس كى اپنى طرف سے ہوتا ہے_ولكن الناس انفسهم يظلمون

۳_ كفار كا ہدايت كو قبول نہ كرنا اور انكى حق دشمنى انكے اس ظلم كا نتيجہ ہے جو انہوں نے اپنے اوپر كيا ہے_

و منهم من يستمعون اليك و منهم من ينظر اليك و لكن الناس انفسهم يظلمون

۴_ انسان اپنى بدبختى اور شقاوت كو خود وجود ميں لاتا ہے_و لكن الناس انفسهم يظلمون

۵_ انسان آزاد و مختار اور اپنے انجام كو خود معين كرتا ہے_و لكن الناس انفسهم يظلمون

۶_ امام ہادى (ع) سے روايت كى گئي ہے:''من زعم ان الله عزوجل اجبر العباد على المعاصى و عاقبهم عليها فقد ظلم الله فى حكمه و كذبه و رد عليه قوله : '' ان الله لا يظلم الناس شيئاً '' ...;

۴۹۰

... جس كا خيال يہ ہے كہ خدا تعالى نے بندوں كو گناہ كرنے پر مجبور كيا ہے اور پھر انہيں اس كى سزا ديتا ہے تو اس نے خدا كى طرف ظلم كى نسبت دى ہے اور اللہ تعالى كے اس فرمان ''خدا لوگوں پر بالكل ظلم نہيں كرتا'' كو جھٹلايا ہے_(۱)

اسما و صفات :صفات جلال ۱، ۶

انجام :اس ميں مؤثر عوامل ۵

انسان :اس كا اختيار ۵; اس كا كردار ۴; اسكى خصوصيات ۵

حق :حق دشمنى كے عوامل ۳

خدا تعالى :اس كا منزہ ہونا ۱;خدا تعالى اور ظلم ۱،۶

خود:خود پر ظلم كے اثرات ۳

روايت ۶

شقاوت :اسكے عوامل ۴

ظلم:اس كا سرچشمہ ۲

كفار :انكا ہدايت كو قبول نہ كرنا ۳; انكى حق دشمنى ۳;انكے ظلم كے اثرات ۳

كفر :اسكے موارد ۶

ہدايت :اسے قبول نہ كرنے كے عوامل ۳

____________________

۱) تحف العقول ص ۴۶۱_ بحارالانوار ج ۵ص ۷۱ح۱_

۴۹۱

آیت ۴۵

( وَيَوْمَ يَحْشُرُهُمْ كَأَن لَّمْ يَلْبَثُواْ إِلاَّ سَاعَةً مِّنَ النَّهَارِ يَتَعَارَفُونَ بَيْنَهُمْ قَدْ خَسِرَ الَّذِينَ كَذَّبُواْ بِلِقَاء اللّهِ وَمَا كَانُواْ مُهْتَدِينَ )

جس دن خدا ان سب كو محشور كرے گا اس طرح كہ جيسے دنيا ميں صرف ايك ساعت ٹھرے ہوں اور وہ آپس ميں ايك دوسرے كو پہچانتے ہوں گے يقينا جن لوگ نے خدا كى ملاقات كا انكار كيا ہے وہ خسارہ ميں رہے اور ہدايت يافتہ نہيں ہوسكے _

۱_ قيامت وہ دن ہے كہ جسے لوگوں كو ذہن ميں ركھنا چاہ ے اور ايك دوسرے كو اسكى ياد دہانى كرانى چاہئے_

ويوم يحشرهم

''يوم '' ياتو''ا ذكر'' كا مفعول بہ ہے يا'' ذكرہم'' محذوف كا دوسرا مفعول ہے يا ظرف ہے اور ''قد خسر'' كے متعلق ہے _ مندرجہ بالا مطلب پہلے اور دوسرے احتمال كى بنياد پر ہے_

۲_ قيامت والے دن لوگوں كا محشورہونا اس طريقے سے ہوگا كہ ايك دوسرے كو خوب پہچانتے ہوں گے_

ويوم يحشرهم يتعارفون بينهم

مندرجہ بالا مطلب اس بنا پر ہے كہ''يتعارفون بينهم'' و الا جملہ '' يحشرہم'' كى '' ہم '' ضمير سے حال ہو_

۳_ قيامت والے دن لوگ اپنے دنيا ميں ٹھہرنے كو بہت مختصر اور صرف چند لحظوں كے برابر محسوس كريں گے كہ جن ميں كچھ لوگ ايك دوسرے سے ملتے ہيں اور ايك دوسرے كو پہچانتے ہيں

و يوم يحشرهم كا ن لم يلبثوا الا ساعة من النهار يتعارفون بينهم

لغت ميں ''ساعة'' كا معنى ہے زمانے كا ايك حصہ ( چھوٹا يا بڑا)_ مندرجہ بالا مطلب اس بنا پر ہے كہ '' لم يلبثوا'' كے متعلق ظرف ''دنيا'' ہو يعنى'' كا ن لم يلبثوا فى الدنيا '' _

۴۹۲

۴_ قيامت والے دن لوگ برزخ ميں اپنے ٹھہرنے كو بہت مختصر محسوس كريں گے _

و يوم يحشرهم كا ن لم يلبثوا الا ساعة من النهار

مندرجہ بالا مطلب اس بنا پر ہے كہ '' لم يلبثوا'' كا متعلق ظرف، مو ت كے بعد والا زمانہ ہو_

۵_ قيامت والے دن لوگ دو عالم ( دنيا اور برزخ) ميں اپنے ٹھہرنے كو بہت مختصر محسوس كريں گے_

و يوم يحشرهم كا ن لم يلبثوا الا ساعة من النهار

مندرجہ بالا مطلب اس بنا پر ہے كہ'' لم يلبثوا'' كا متعلق ظرف دنيا اور موت كے بعد والا زمانہ دونوں ہوںيعنى '' كا ن لم يلبثوا فى الدنيا و بعد الموت''

۶_ جو لوگ معاد كے انكار پر مصر رہے اور انہوں نے اس گمراہى سے ہاتھ نہ كھينچا توقيامت والے دن وہ گھاٹے ميں اور شكست خوردہ ہوں گے_و يوم يحشرهم قد خسر الذين كذبوا بلقاء الله

۷_ قيامت ، خدا تعالى كے ساتھ ملاقات كرنے كا دن ہے_و يوم يحشرهم قد خسر الذين كذبوا بلقاء الله

۸_ مشركين ، معاد كے منكر تھے_قد خسر الذين كذبوا بلقاء الله

۹_ معاد كو جھٹلانا اور اس كا انكار كرنا ضلالت اور گمراہى ہے اور اس پر ايمان لانا اور اس كا اعتراف كرنا ہدايت ہے_

قد خسر الذين كذبوا بلقاء الله و ما كانوا مهتدين

ايمان :معاد پر ايمان ۹

حشر :اسكى خصوصيات ۲

ذكر :ذكر قيامت كى اہميت ۱

زندگى :برزخى زندگى كا زمانہ ۴،۵; دنياوى زندگى كا زمانہ ۳،۵

قيامت :اسكى خصوصيات ۳،۴،۵،۷; اس ميں خدا كى ملاقات ۷

گمراہى :

۴۹۳

اسكے موارد ۹

گھاٹے ميں رہنے والے :يہ لوگ قيامت ميں ۶

محشر:اس ميں ايك دوسرے كى شناخت ۲

مشركين :يہ اور معاد ۸

معاد:اسے جھٹلانا ۹; اسے جھٹلانے والوں كا اخروى نقصان ۶، اسے جھٹلانے والے ۸

ہدايت :اسكے موارد ۹

آیت ۴۶

( وَإِمَّا نُرِيَنَّكَ بَعْضَ الَّذِي نَعِدُهُمْ أَوْ نَتَوَفَّيَنَّكَ فَإِلَيْنَا مَرْجِعُهُمْ ثُمَّ اللّهُ شَهِيدٌ عَلَى مَا يَفْعَلُونَ )

اور ہم نے جن باتوں كا ان سے وعدہ كيا ہے انھيں آپ كو دكھاديں يا آپ كو پہلے ہى دنيا سے اٹھا ليں انھيں تو بہر حال پلٹ كر ہمارى ہى بارگاہ ميں آنا ہے اس كے بعد خدا خود ان كے اعمال كا گواہ ہے _

۱_ خدا تعالى نے مشركين كو بار بار تباہ كن عذاب كى دھمكى دى ہے_و اما نرينك بعض الذى نعدهم

''نعد'' فعل مضارع ہے جو استمرار پر دلالت كرتا ہے اور يہ ''وعد '' سے مشتق ہے جو خير اور شر دونوں ميں استعمال ہوتاہے_ يہاں پر چونكہ ''ہم '' ضمير كا مرجع مشركين ہيں اسلئے يہ شر اور دھمكى دينے كيلئے آيا ہے_

۲_ پيغمبر اكرم(ص) اضطراب اور پريشانى كے ساتھ خدا تعالى كى طرف سے مشركين پر عذاب نازل ہونے كے منتظر تھے_

و اما نرينك بعض الذى نعدهم او نتوفينك فالينا مرجعهم

آيت شريفہ پيغمبراكرم(ص) كو تسلى دے رہى ہے اس كا مطلب ہے كہ آنحضرت(ص) ميں ايك قسم كى پريشانى اور بے چينى موجود تھى _

۴۹۴

۳_ چونكہ مشركين ، كفار اور دشمنان دين ، خدا تعالى كى طرف پلٹ كرجانے اور عذاب جہنم ميں گرفتار ہونے سے فرار نہيں كر سكتے اسلئے انہيں خدا تعالى كى طرف سے مہلت ملنا پريشانى كا باعث نہيں ہے_

و اما نرينك بعض الذى نعدهم او نتو فينك فالينا مرجعهم

۴_ موت، انسان كى حقيقت كو مكمل طور پر ليناہے_او نتو فينك

'' توفي''كا معنى ہے كسى شے كو مكمل طور پر لے لينا(لسان العرب)

۵_ پيغمبر(ص) كى رحلت كے بعد ان معاشروں پر تباہ كن عذاب كا نازل ہونا ہر وقت ممكن ہے جو اس كے مستحق ہيں _

او نتوفينك فالينا مرجعهم

۶_ كفار كے عذاب كا مؤخر ہونا انكے فائدہ ميں نہيں ہے بلكہ يہ انكے اخروى عذاب كے مزيد شديد ہونے كا باعث ہے_

ثم الله شهيد على ما يفعلون

جس طرح عذاب كا مو خر ہونا پيغمبر(ص) كى پريشانى كا باعث تھا اسى طرح يہ كفار كيلئے ; بعد والى آيت كے قرينے سے (يقولون متى ہذا الوعد) ; ايك دستاويز بن گئي تھى تا كہ مومنين كا مزاق اڑا سكيں چنانچہ ہو سكتا ہے يہ جملہ '' ثم اللہ شہيد على ما يفعلون'' ( خدا تعالى تيرى جان لينے كے بعد انكے سب اعمال پر دقت كے ساتھ نظر ركھے ہوئے ہے);جيسے كہ اوپر والے مطلب ميں آچكا ہے; عذاب كے مؤخر ہونے كے حكم اور فلسفے كو بيان كر رہا ہو_

۷_ خدا تعالى لوگوں كےسب اعمال پر شاہد اور گواہ ہے_ثم الله شهيد على ما يفعلون

آنحضرت (ص) :آپ(ص) اور مشركين ۲; آپ(ص) كى پريشانى ۲

خدا تعالى :اسكى دھمكياں ۱; اسكى گواہى ۷

دين :اسكے دشمنوں كو مہلت ۳

عذاب:اخروى عذاب كے شديد ہونے كے عوامل ۶; تباہ كن عذاب، حضرت محمد(ص) كے بعد ۵; تباہ كن عذاب كا امكان ۵

عمل :اسكے گواہ ۷

كفار:انكا اخروى عذاب ۶;انكو مہلت ۳; انكے عذاب

۴۹۵

كے مؤخر ہونے كے اثرات ۶

مشركين :ان كا تباہ كن عذاب ۱; انكا عذاب ۲;انكو دھمكى ۱;انكو مہلت ۳

موت:اسكى حقيقت۴

آیت ۴۷

( وَلِكُلِّ أُمَّةٍ رَّسُولٌ فَإِذَا جَاء رَسُولُهُمْ قُضِيَ بَيْنَهُم بِالْقِسْطِ وَهُمْ لاَ يُظْلَمُونَ )

اور ہر امّت كے لئے ايك رسول ہے اور جب رسول آجاتا ہے تو ان كے درميان عادلانہ فيصلہ ہوجاتا ہے او ر ان پركسى طرح كا ظلم نہيں ہوتا ہے _

۱_خدا تعالى نے خاص طور پر ہر امت كيلئے ايك رسول مقرر كرركھا ہے _و لكل امة رسول فاذا جاء رسولهم

كلمہ امت كو پيش نظر ركھتے ہوئے ظاہراً لفظ رسول سے يہاں مراد صاحب شريعت پيغمبر(ص) ہے اور اس كا مفرد ہونا دلالت كرتا ہے كہ ہر دور ميں صاحب شريعت پيغمبر (ص) ايك سے زيادہ نہيں ہوتا تھا_

۲_ ہر زمانے كے لوگوں كيلئے ضرورى ہے كہ اپنے زمانے كے الہى پيغمبر كى شريعت كا اتباع كريں _

و لكل امة رسول فاذا جاء رسولهم

آيت شريفہ بتاتى ہے كہ اولاً دو رسولوں كے درميان كے مختلف معاشرے ايك امت كو تشكيل ديتے ہيں اور ثانياً ضرورى ہے كہ ہر امت اسي زمانے كے رسول كى پيروى كرے اور اس سے پہلے زمانے كے رسول كى پيروى كرناصحيح نہيں ہے_

۳_ آسمانى شريعت اور دين سب زمانوں ميں سب امتوں كيلئے موجود رہے ہيں _و لكل امة رسول فاذا جاء رسولهم

۴_ ہر زمانے ميں پيغمبر الہى اور شريعت ايك سے زيادہ نہيں ہے_و لكل امة رسول فاذا جاء رسولهم

۵_ لوگوں كے درميان اختلاف كا پيدا ہونا انبياء الہى كى بعثت كا باعث تھا _

۴۹۶

فاذا جاء رسولهم قضى بينهم بالقسط

جملہ ''قضى بينهم '' لوگوں كے درميان اختلاف كے وجود پر دلالت كرتاہے كيونكہ قضاوت اس جگہ ہوتى ہے جہاں اختلاف ہو _ ممكن ہے يہ پيغمبر(ص) كے آنے سے پہلے والے اختلاف كى طرف اشارہ ہو اور يہ بھى احتمال ہے كہ يہ بعثت رسول كے بعدوقوع پذير ہونے والے اختلاف كى طرف اشارہ ہو _ مندرجہ بالا نكتہ پہلے احتمال كى بنا پر ہے_

۶_ الہى شريعتيں لوگوں كے در ميان اختلافات كو ختم كرنے اور عدل و انصاف كو بر قرار كرنے كيلئے آئيں _

فاذا جاء رسولهم قضى بينهم بالقسط

مندرجہ بالا نكتہ اس بنا پر ہے كہ ''بينہم '' سے مراد، افراد امت كا آپس كا اختلاف ہو_

۷_ جو لوگ اپنے الہى پيغمبر كو قبول نہيں كرتے اور اسكى مخالفت كرتے ہيں ان كيلئے تباہ كن عذاب سنت الہى ہے_

فاذا جاء رسولهم قضى بينهم بالقسط

مندرجہ بالا نكتہ اس بنا پر ہے كہ''بينهم '' سے مراد امت كے ايك گروہ اور پيغمبر كا اختلاف ہو اور در اصل يوں ہو '' بينہم وبينہ '' اس صورت ميں'' قضى بينهم'' سے مراد ہو سكتاہے پيغمبر(ص) كے مخالفين كى سركوبى اور تباہ كن عذاب كے ذريعے انكى نابودى ہو نہ كہ ان كے در ميان فيصلہ _

۸_ بعثت انبياء خدا تعالى كى طرف سے لوگوں پر اتمام حجت ہے_فاذا جاء رسولهم قضى بينهم بالقسط

۹_ تباہ كن عذاب كا نازل ہونا ہميشہ خدا تعالى كى طرف سے لوگوں پر حجت تمام ہونے كے بعد ہوتا ہے_

فاذا جاء رسولهم قضى بينهم بالقسط

۱۰_فيصلے اور قضاوت ميں عدل و انصاف كا خيال ركھنا ضرورى ہے_قضى بينهم بالقسط

۱۱_تباہ كن عذاب كانزول ، عدل و انصاف كى بنياد پر ہوتا ہے اور اس ميں كسى پر ظلم نہيں ہوتا _

قضى بينهم بالقسط و هم لا يظلمون

۱۲_ خدا تعالى نے پيغمبراكرم(ص) كو جھٹلانے والوں كو تباہ كن عذاب كى دھمكى دى ہے_

فاذا جاء رسولهم قضى بينهم بالقسط و هم لا يظلمون

اختلاف :اسكے اثرات ۵

اديان :اديان كا اختلاف كو مٹانا۶; انكا فلسفہ ۶; انكا كردار ۶; انكى تاريخ ۳

۴۹۷

اطاعت:انبياء كى اطاعت كى اہميت ۲

امتيں :انكا دين ۳; انكى ذمہ دارى ۲

انبياء (ع) :انكى بعثت ۸;انكى بعثت كے عوامل ۵; انكى تاريخ ۴; انكے مخالفين كا عذاب ۷پيامبران الہى :۱

خدا تعالى :اسكى دھمكياں ۱۲; اسكى سنتيں ۷،۹،۱۱;اسكى طرف سے اتمام حجت ۸،۹; اسكى عدالت ۱۱;اسكے افعال ۱; اسكے عذاب كى خصوصيات ۱۱

خدا تعالى كى سنتيں :تباہ كن عذاب والى سنت۷

دين :اسكى وحدت ۴

سزا :بغير بيان كے سزا ۹

عدالت:اس كى اجتماعى اہميت ۶

عذاب:تباہ كن عذاب كا نزول ۹; تباہ كن عذاب كى دھمكى ۱۲

قضاوت :اسكى شرائط۱۰; اس ميں عدل كى اہميت ۱۰

محمد(ص) :آپ(ص) كو جھٹلانے والوں كو دھمكى ۱۲

آیت ۴۸

( وَيَقُولُونَ مَتَى هَـذَا الْوَعْدُ إِن كُنتُمْ صَادِقِينَ )

يہ لوگ كہتے ہيں كہ اگر آپ سچّے ہيں تو يہ وعدہ عذاب كب پورا ہوگا_

۱_ خدا تعالى نے پيغمبر اكرم (ص) كو جھٹلانے والوں كو تباہ كن عذاب كى دھمكى دى ہے_و يقولون متى هذا الوعد

۲_ مشركين تباہ كن عذاب كے وعدہ كو اسكے وقوع پذير ہونے كا وقت معلوم نہ ہونے كى وجہ سے پيغمبر(ص) اور مومنين كا جھوٹا اور بے بنياد دعوى سمجھتے تھے_

۴۹۸

و يقولون متى هذا الوعد ان كنتم صادقين

جملہ ''متى ہذا الوعد '' ميں استفہام استہزا كيلئے ہے مندرجہ بالا نكتہ اس سے حاصل ہوتا ہے_

۳_تباہ كن عذاب كے واقع ہونے كے وقت كا معلوم نہ ہونا مشركين كے پاس اسكى دھمكى كا تمسخر اڑانے كا بہانہ تھا_

و يقولون متى هذا الوعد ان كنتم صادقين

اس سوال كا جواب ; جو بعد والى آيت ميں آيا ہے; مندرجہ بالا مطلب كى تائيد كرتا ہے_

۴_ مشركين ، پيغمبر اكرم (ص) اور مومنين كا مذاق اڑاكر اس تباہ كن عذاب كے وقت كى تعيين اور اس ميں عجلت كے خواہا ں تھے_و يقولون متى هذا الوعد ان كنتم صادقين

آنحضرت (ص) :آپ(ص) پر بہتان باندھنا ۲;آپ(ص) كو جھٹلانے والوں كو دھمكى ۱

خدا تعالى :اسكى دھمكياں ۱

عذاب:تباہ كن عذاب كا مذاق اڑانا ۴; تباہ كن عذاب كى دھمكى ۱

مشركين :انكا بہانے تلاش كرنا ۳; انكا بہتان باندھنا ۲;انكا مذاق اڑانا ۴;انكے مذاق اڑانے كے عوامل ۳; صدر اسلام كے مشركين كے مطالبے ۴; يہ اور تباہ كن عذاب ۲،۳;يہ اور حضرت محمد (ص) ۴; يہ اور مومنين ۴

مومنين :ان پر بہتان باندھنا ۲

۴۹۹

آیت ۴۹

( قُل لاَّ أَمْلِكُ لِنَفْسِي ضَرّاً وَلاَ نَفْعاً إِلاَّ مَا شَاء اللّهُ لِكُلِّ أُمَّةٍ أَجَلٌ إِذَا جَاء أَجَلُهُمْ فَلاَ يَسْتَأْخِرُونَ سَاعَةً وَلاَ يَسْتَقْدِمُونَ )

كہہ ديجئے كہ ميں اپنے نفس كے نقصان ونفع كا بھى مالك نہيں ہوں جب تك خدانہ چاہے _ ہر قوم كے لئے ايك مدّت معين ہے جس ہے ايك ساعت كى بھى نہ تاخير ہوسكتى ہے او ر نہ تقديم _

۱_ كوئي بھى حتى پيغمبر اكرم (ص) ، مشيت الہى كے بغير اپنے لئے نفع حاصل نہيں كر سكتا اور اپنے سے نقصان كو دور نہيں كر سكتا_قل لا املك لنفسى ضرا ولا نفعاالا ما شاء الله

۲_ پيغمبر اكرم (ص) صرف خدا كے پيغام كو پہنچانے والے ہيں اور اسكے ارادہ اور مشيت كے بغير كسى وعدے يا دھمكى كو عملى جامہ پہنانے كى طاقت نہيں ركھتے_ويقولون متى هذا الوعد قل لا املك لنفسى ضرا و لا نفعا الا ما شاء الله

۳_ انسان كى سب توانائياں اور حركات مشيت الہى كے اختيار ميں اور اسكے ارادے كے تحت ہيں _

قل لا املك لنفسى ضرا و لا نفعا الا ما شاء الله

۴_ پيغمبراكرم (ص) مشيت الہى كے بغير تباہ كن عذاب كے وقت كو معين كرنے اور اسے عملى جامہ پہنانے كى توانائي نہيں ركھتے_و يقولون متى هذا الوعد قل لا املك لنفسى ضرا و لا نفعا الا ماشاء الله

۵_جھٹلانے والوں كى سزا كے وقت كو معين كرنا صرف خدا تعالى كے اختيار ميں ہے_

و يقولون متى هذا الوعد قل لا املك الا ما شاء الله

۶_ خدا تعالى نے ہر معاشرے اور امت كى زندگى اور موت كا ايك وقت پہلے سے ہى معين فرمايا ہوا ہے_

۵۰۰

501

502

503

504

505

506

507

508

509

510

511

512

513

514

515

516

517

518

519

520

521

522

523

524

525

526

527

528

529

530

531

532

533

534

535

536

537

538

539

540

541

542

543

544

545

546

547

548

549

550

551

552

553

554

555

556

557

558

559

560

561

562

563

564

565

566

567

568

569

570

571

572

573

574

575

576

577

578

579

580

581

582

583

584

585

586

587

588

589

590

591

592

593

594

595

596

597

598

599

600

601

602

603

604

605

606

607

608

609

610

611

612

613

614

615

616

617

618

619

620

621

622

623

624

625

626

627

628

629

630

631

632

633

634

635

636

637

638

639

640

641

642

643

644

645

646

647

648

649

650

651

652

653

654

655

656

657

658

659

660

661

662

663

664

665

666

667

668

669

670

671

672

673

674

675

676

677

678

679

680

681

682

683

684

685

686

687

688

689

690

691

692

693

694

695

696

697

698

699

700

701

702

703

704

705

706

707

708

709

710

711

712

713

714

715

716

717

718

719

720

721

722

723

724

725

726

727

728

729

730

731

732

733

734

735

736

737

738

739

740

741

742

743

744

745

746