تفسير راہنما جلد ۷

تفسير راہنما 7%

تفسير راہنما مؤلف:
زمرہ جات: تفسیر قرآن
صفحے: 746

جلد ۱ جلد ۲ جلد ۳ جلد ۴ جلد ۵ جلد ۶ جلد ۷ جلد ۸ جلد ۹ جلد ۱۰ جلد ۱۱
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 746 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 190097 / ڈاؤنلوڈ: 4706
سائز سائز سائز
تفسير راہنما

تفسير راہنما جلد ۷

مؤلف:
اردو

1

2

3

4

5

6

7

8

9

10

11

12

13

14

15

16

17

18

19

20

21

22

23

24

25

26

27

28

29

30

31

32

33

34

35

36

37

38

39

40

41

42

43

44

45

46

47

48

49

50

51

52

53

54

55

56

57

58

59

60

61

62

63

64

65

66

67

68

69

70

71

72

73

74

75

76

77

78

79

80

81

82

83

84

85

86

87

88

89

90

91

92

93

94

95

96

97

98

99

100

101

102

103

104

105

106

107

108

109

110

111

112

113

114

115

116

117

118

119

120

121

122

123

124

125

126

127

128

129

130

131

132

133

134

135

136

137

138

139

140

141

142

143

144

145

146

147

148

149

150

151

152

153

154

155

156

157

158

159

160

161

162

163

164

165

166

167

168

169

170

171

172

173

174

175

176

177

178

179

180

181

182

183

184

185

186

187

188

189

190

191

192

193

194

195

196

197

198

199

200

201

202

203

204

205

206

207

208

209

210

211

212

213

214

215

216

217

218

219

220

221

222

223

224

225

226

227

228

229

230

231

232

233

234

235

236

237

238

239

240

241

242

243

244

245

246

247

248

249

250

251

252

253

254

255

256

257

258

259

260

261

262

263

264

265

266

267

268

269

270

271

272

273

274

275

276

277

278

279

280

281

282

283

284

285

286

287

288

289

290

291

292

293

294

295

296

297

298

299

300

301

302

303

304

305

306

307

308

309

310

311

312

313

314

315

316

317

318

319

320

321

322

323

324

325

326

327

328

329

330

331

332

333

334

335

336

337

338

339

340

341

342

343

344

345

346

347

348

349

350

351

352

353

354

355

356

357

358

359

360

361

362

363

364

365

366

367

368

369

370

371

372

373

374

375

376

377

378

379

380

381

382

383

384

385

386

387

388

389

390

391

392

393

394

395

396

397

398

399

400

401

402

403

404

405

406

407

408

409

410

411

412

413

414

415

416

417

418

419

420

421

422

423

424

425

426

427

428

429

430

431

432

433

434

435

436

437

438

439

440

441

442

443

444

445

446

447

448

449

450

451

452

453

454

455

456

457

458

459

460

461

462

463

464

465

466

467

468

469

470

471

472

473

474

475

476

477

478

479

480

481

482

483

484

485

486

487

488

489

490

491

492

493

494

495

496

497

498

499

500

501

502

503

504

505

506

507

508

509

510

511

512

513

514

515

516

517

518

519

520

521

522

523

524

525

526

527

528

529

530

531

532

533

534

535

536

537

538

539

540

فان لم تأتونى به و لا تقربون

(لا تقربون ) ميں نون مكسورہ ، نون وقايہ ہے اور يأى متكلم محذوف پر دلالت كرتى ہے تو اس صورت ميں ( لا تقربون ...) كا معنى يہ ہوگا : كہ ميرے پاس نہ آنا _

۴_ حضرت يوسفعليه‌السلام نے اپنے مقصود تك پہنچنے كے ليے ترغيب دلانے كے ساتھ ساتھ تہديد سے بھى كام ليا_

الا ترون اوفى الكيل فان لم تأتونى به فلا كيل لكم

۵_ اپنے جائز اور مشروع مقاصد كے ليے اقتصادى پابندوں سے مدد حاصل كرنا جائز ہے _

فان لم تأتونى به فلا كيل لكم عندي

۶_ حضرت يعقوبعليه‌السلام كے بيٹے دوبارہ مصرلوٹنے اور خوراك حاصل كرنے كے سلسلہ ميں مصمم تھے_

فان لم تأتونى به فلاكيل لكم عندي

۷_ حضرت يعقوبعليه‌السلام كے خاندان كے ليے قحط كے سالوں ميں اپنى خوراك مہيا كرنے كا واحد راستہ مصر ميں آنا اور حضرت يوسف(ع) كى طرف رجوع كرنے ميں تھا_فان لم تأتونى به فلا كيل لكم عندى و لاتقربون

اگر بردران يوسف(ع) كے پاس خوراك حاصل كرنے كے ليے مصر آنے كے علاوہ بھى كوئي راستہ ہو تا توحضرت يوسف(ع) كى تہديد(فلا كيل لك عندي ) كا كوئي معنى نہيں رہتا اوراس كا كو ئي اثر نہ ہوتا_

۸_ حضرت يوسفعليه‌السلام ، بنيامين كا ديدار كرنے ميں بہت ہى زيادہ شوق ركھتے تھے_

ائتونى بأخ لكم فأن لم تأتونى به فلا كيل لكم عندى و لا تقربون

آل يعقوب :آل يعقوب كى تا مين معاش ۷

احكام :۵

اقتصاد :اقتصادى پابندى كا جائز ہونا ۵;اقتصادى ترقى كى اہميت ۵

برادران يوسف :برادران يوسف اور غلّہ كا دريافت كرنا ۲،۶; برادران يوسف كا ارادہ ۶;برادران يوسف كا حضرت يوسف سے ملاقات ۶

عواطف :بھائي كى عطوفت و محبت ۸

ہدف و وسيلہ : ۵

۵۴۱

يوسفعليه‌السلام :حضرت يوسف(ع) اور بنيامين ۸;حضرت يوسف(ع) اور بنيامين سے ملاقات ۲، ۳;حضرت يوسف(ع) اور غلات كى تعين مقدار۱; حضرت يوسف(ع) اور غلات كى تقسيم ۱;حضرت يوسف(ع) سے ملاقات كے شرائط ۲، ۳; حضرت يوسف(ع) كا بنيامين سے لگاؤ ۸ ;

حضرت يوسف(ع) كا پروگرام ۱;حضرت يوسف(ع) كا ڈرانا ۴;حضرت يوسف(ع) كا شوق دلوانا ۴; حضرت يوسف(ع) كا قصہ ۲، ۳، ۶;حضرت يوسفعليه‌السلام كى اقتصادى سياستيں ۱;حضرت يوسف(ع) كى بھائيوں سے ملاقات ۲، ۳; حضرت يوسف(ع) كے پيش آنے كا طريقہ ۴

آیت ۶۱

( قَالُواْ سَنُرَاوِدُ عَنْهُ أَبَاهُ وَإِنَّا لَفَاعِلُونَ )

ان لوگوں نے كہا كہ ہم اس كے باپ سے بات چيت كريں گے اور ضرور كريں گے (۶۱)

۱_ حضرت يعقوبعليه‌السلام اپنے بيٹے بنيامين سے خصوصى محبت كرتے تھے _قالوا سنراود عنه اباه

۲_ حضرت يعقوبعليه‌السلام ہميشہ بنيامين كو اپنے بھائيوں كے ساتھ سفر كرنے سے منع كرتے تھے_قالوا سنراودعنه اباه

۳_ برادران يوسفعليه‌السلام نے بنيامين كے ہمراہ نہ ہونے كى دليل يہ ذكر كى كہ حضرت يعقوب(ع) ان سے شديد لگاؤ ركھتے ہيں _قالوا سنراود عنه آباه

(ہم اپنے باپ سے بات كريں گے اور كوشش كريں گے كہ اسكو راضى كريں تا كہ بنيامين كو ہمارے ساتھ بھيجے)جو جملہ (سنراودعنہ آباہ) سے معلوم ہوتا ہے_ اس سے يہ بھى اشارہ ملتا ہے كہ بنيامين جو ان كے ہمراہ نہيں تھے دراصل ان كے باپ نے انہيں منع كيا تھا_

۴_ حضرت يعقوب(ع) كے بيٹے بنيامين كو مصر لانے كيلئے حضرت يعقوبعليه‌السلام كى رضايت كو جلب كرنے كے علاوہ كوئي اور راستہ نہيں ركھتے تھے_قالوا سنراود عنه آباه و انا لفاعلون

۵_ حضرت يوسفعليه‌السلام كے بھائيوں نے يہ وعدہ كياكہ دوسرى بار جب وہ آئيں گے تو بنيامين كو آپ كى خدمت ميں لے آئيں گے_سنراود عنه آباه و انا لفاعلون

۶_ برادران يوسف نے ان سے وعدہ كيا كہ وہ اپنے

۵۴۲

باپ حضرت يعقوبعليه‌السلام كو راضى كريں گے كہ بنيامين كو ہمارے ساتھ روانہ كريں _قالوا سنراود عنه آباه و انا لفاعلون

(مراودہ ) (نراود) كا مصدر ہے جسكا معنى نرمى اور پيار و محبت سے درخواست كرنے كا ہے _ اور (عنہ ) كا لفظ جس كے بارے ميں درخواست كى جا رہى ہے اس پر دلالت كرتا ہے _تو اس صورت ميں '' سنراود '' كا معنى يہ ہوا كہ ان كے باپ ( بنيامين كے والد گرامى ) سے نرمى و محبت سے درخواست كريں گے كہ آئندہ كے سفر ميں ان كو ہمارے ساتھ روانہ كريں _

۷_ برادران يوسف(ع) نے اس بات كى تاكيد كى كہ وہ يہ صلاحيت ركھتے ہيں كہ والد گرامى كو راضى كرليں تا كہ بنيامين كو آپ كے پاس لانے كے ليے ہمارے ساتھ روانہ كردے _انالفاعلون

(سنراود عنہ آباہ ) كے جملہ سے يہ ظاہر ہوتا ہے كہ حضرت يوسف كو يہ احتمال بھى تھا كہ ان كے والد گرامى راضى نہ ہوں ( انا لفاعلون ) كے جملے سے ان كے بھائي ان كو اطمينان دلانا چاہتے تھے كہ بغير كسى تشويش كے والد گرامى كى رضايت

جلب كريں گے اور بنيامين كو آپ كے ہاں لے آئيں گے_

برادران يوسف :برادران يوسف اور بنيامين ۴، ۵; برادران يوسف اور رضايت حضرت يعقوبعليه‌السلام ۴، ۶، ۷; برادران يوسف كا وعدہ ۵،۶

بنيامين :بنيامين كا مصر كى طرف سفر ۴، ۵، ۶، ۷;بنيامين كو ساتھ نہ لانے كے دلائل ۳

عواطف :عواطف پدرى ۱

يعقوبعليه‌السلام :حضرت يعقوب(ع) اور بنيامين كى مسافرت ۲; حضرت يعقوب(ع) كا قصہ ۵; حضرت يعقوب(ع) كى بنيامين سے محبت ۱، ۲، ۳

يوسف(ع) :حضرت يوسفعليه‌السلام كا قصہ ۳، ۴، ۶، ۷;حضرت يوسف(ع) كے ساتھ عہد ۵، ۶

۵۴۳

آیت ۶۲

( وَقَالَ لِفِتْيَانِهِ اجْعَلُواْ بِضَاعَتَهُمْ فِي رِحَالِهِمْ لَعَلَّهُمْ يَعْرِفُونَهَا إِذَا انقَلَبُواْ إِلَى أَهْلِهِمْ لَعَلَّهُمْ يَرْجِعُونَ )

اور يوسف نے اپنے جوانوں سے كہا كہ ان كى پونچى بھى انكے سامان ميں ركھ دو شائد جب گھر پلٹ كر جائيں تو اسے پہچان ليں اور اس طرح شايد دوبارہ پلٹ كر ضرور آئيں (۶۲)

۱_ حضرت يوسفعليه‌السلام لوگوں كے حصے كو انہيں فروخت كرتے اور اس كى قيمت وصول كرتے تھے _

و قال لفتيانه اجعلوا بضاعتهم فى رحالهم

(بضاعة)اس مال كو كہا جاتا ہے جو مال، تجارت اور خريد و فروش كے ليے ہو _ اسى وجہ سے (بضاعتہم) سے وہ مال مراد ہے جو برادران يوسف نے قيمت كے بد لے حاصل كيا تھا_

۲_حضرت يوسف(ع) نے اپنے كا رندوں سے كہا كہ جو قيمت فرزندان يعقوب(ع) نے دى ہے اسے ان كے سامان ميں پنہاں كرديں _و قال لفتيانه اجعلوا لضاعتهم فى رحالهم

۳_ حضرت يوسفعليه‌السلام نے كارندوں سے يہ تاكيد فرمائي كہ حضرت يعقوبعليه‌السلام كے بيٹوں كے مال كو ان كے سامان ميں اس طرح پوشيدہ كريں كہ اپنے وطن پہنچنے سے پہلے وہ اسكى طرف متوجہ نہ ہو سكيں _

اجعلوا بضاعتهم فى رحالهم لعلم يعرفونها اذا انقلبوا الى اهلهم

۴_ حضرت يوسفعليه‌السلام نے بہت سے غلاموں اور كارندوں كو اپنى خدمت ميں ليا ہوا تھا جو ساز و سامان كا وزن ، تقسيم اور قيمت وصول كرنے پر ما مور تھے_قال لفتيانه اجعلوا بضاعتهم فى رحالهم

(فتيان )جو (فتي) كى جمع ہے غلاموں اور جوانوں كے معنى ميں استعمال ہوتا ہے_

۵_ حضرت يوسفعليه‌السلام يہ اميد ركھتے تھے كہ جو مال اپنے بھائيوں كو واپس لوٹا دياگيا ہے وہ اپنے وطن لوٹ كر اسے پہچان سكيں گے_اجعلوا بضاعتهم فى رحالهم لعلهم يعرفونه

يہ بات واضح ہے كہ حضرت يعقوبعليه‌السلام كے بيٹے جب اپنے ساز و سامان كو كھولتے تو اپنے مال كو جو قيمت كے طور پر ديا تھا اس ميں پاتے ، اسى وجہ سے (لعل) كا ذكر جو ( شايد و ممكن ) كے معنى ميں ہے مناسب نہيں تھا اسى وجہ سے (لعل) كى تفسير ميں چند وجوہ ذكر كى گئي ہيں :

۵۴۴

۱_ (اذا انقلبوا ) كى قيد كے طور پر ذكر ہوا ہو اور اشفاق و ترجّى كے معنى ميں ہو يعنى اميد ہے كہ جب وہ اپنے اہل وعيال كے درميان پہنچيں تو اسكو جان سكيں اور اس سے پہلے متوجہ نہ ہوں _

۲_ يہاں شناخت سے مراد، اپنے حق كى شناخت ہے _ يعنى اس كے حق كو پہچان سكيں يعنى اپنے مال كوپہچان كر ميرى قدر دانى كا اقرار كريں _

۳_ (لعل) (كَي) كے معنى ميں ہو يعنى ( يہاں تك كہ ) اور يہ ترجى و اميدى كے معنى ميں نہ ہو _

۶_ حضرت يوسفعليه‌السلام ، حضرت يعقوبعليه‌السلام كے بيٹوں كے مال تجارت كو واپس لوٹا كر ان ميں حق شناسى اور شكرگزارى كى حس ايجاد كرنا چاہتے اورانہيں دوبارہ لوٹنے كاشوق و ترغيب دلانا چاہتے تھے_اجعلوابضاعتهم فى رحالهم لعلهم يعرفونها لعلهم يرجعون مذكورہ بالا معنى دوسرے احتمال كو بتاتا ہے جسكى وضاحت پہلے ذكر ہوچكى ہے_

۷_ حضرت يوسفعليه‌السلام ،بھائيوں كو ڈرانے دھمكانے اور شوق و رغبت نيز ان كے ليے واپس لوٹنے كے تمام اسباب مہيّا كرنے كے باو جودان كے واپس لوٹنے پر اطمينان نہيں ركھتے تھے اور يعقوب(ع) كا بنيامين كو سفر پر نہ بھيجنے كا بھى احتمال ديتے تھے _لعلهم يرجعون

۸_ حضرت يوسف(ع) اپنے بھائي بنيامين كے مصر آنے كا بہت اشتياق اور اميدركھتے تھے_

اجعلوا بضاعتهم فى رحالهم لعلهم يرجعون

۹_حضرت يوسف(ع) كا بنيامين كو كنعان سے مصر كى طرف سفر كرانے كى منصوبہ بندى كرنا،

فان لم تأتونى به فلا كيل لكم ...اجعلوا بضاعتهم فى رحالهم لعلهم يرجعون

۱۰_ حضرت يعقوبعليه‌السلام اور ان كے بيٹے زيادہ مال و منال نہيں ركھتے تھے بلكہ مالى لحاظ سے بہت ہى محدود تھے_

اجعلوا بضاعتهم فى رحالهم لعلهم يرجعون

حضرت يوسف كا اپنے بھائيوں كو سرمايہ لوٹانے كے احتمالات ميں سے ايك احتمال يہ بھى ہوسكتا ہے كہ حضرت يعقوبعليه‌السلام كے خاندان ميں مال و متاع كى كمى تھى _ اور آيت شريفہ ۶۵ ميں ( ما نبغى ہذہ بضاعتنا نمير اہلنا ) كا جملہ اس پر مؤيد ہے_

۱۱_ حضرت يوسفعليه‌السلام غلات كى تقسيم اور انبار شدہ خورا ك كے سلسلہ ميں مخصوص اختيارات ركھتے تھے_

قال لفتيانه اجعلوا بضاعتهم فى رحالهم

۵۴۵

حضرت يوسفعليه‌السلام كا حضرت يعقوبعليه‌السلام كے بيٹوں كو خوراك كے حصے سے منع كرنا كہ جب وہ آنے والى نوبت ميں بنيامين كو نہ لائے تو كچھ نہيں ملے گا اس سے مذكورہ بات سامنے آتى ہے اوران كے مال كو انہيں واپس لوٹا دينا يہ ان كے مخصوص اختيارات كى طرف اشارہ ہے_

۱۲_ بحرانى حالات ميں خوراك كى مقدار وسہم معيّنكرنا اور جو سامان ديا جائے اس كے بدلے ميں عوض لينا، بيت المال كى حفاظت و نگہدارى اور اقتصادى امور سے آگاہى كا تقاضا كرتى ہے_اجعلنى على خزائن الارض انى حفيظ عليم اجعلوا بضاعتهم فى رحالهم حضرت يوسفعليه‌السلام كا خزانے كا سر براہ ہونے كے حوالے سے اجناس كى راشن بندى كرنا جب كہ اس كى كمى تھى يہ بات حفيظ اور عليم سے س سمجھى جا رہى ہے _

۱۳_ بحرانى حالا ت اور راشن بندى كے اياّم ميں حكومت كى طرف سے لوگوں كو مفت مال دينا كوئي پسنديدہ سياست نہيں ہے_قال لفتيانه اجعلوا بضاعتهم فى رحالهم

اقتصاد :اقتصادى بحران ميں سياست ۱۲; ناپسنديدہ اقتصادى سياست۱۳

برادران يوسفعليه‌السلام :برادران يوسف(ع) كا فقر ۱۰; برادران يوسف(ع) كو تشويق دلوانا ۷; برادران يوسف(ع) كوڈرانا ۷; برادران يوسف(ع) كے تجارت كے مال كو واپس لوٹانا ۲، ۳، ۵، ۶;برادران يوسف(ع) ميں تشكر كرنے كے مقدمات كو اجاگر كرنا ۶;برادران يوسف(ع) ميں حق و حقيقت كى پہچان كو ابھارنا ۶;برادران يوسفعليه‌السلام ميں مصر آنے كا انگيزہ ايجاد كرنا۶

بيت المال :بيت المال كى حفاظت كا طريقہ ۱۲

خوراك كى راشن بندى :خوراك كى راشن بندى كى اہميت ۱۲

لوگ :لوگوں كو خورد و نوش كا سامان مفت عطا كرنا ۱۳

يعقوب(ع) :يعقوبعليه‌السلام كا فقر ۱۰

يوسفعليه‌السلام :يوسف اور بنيامين كا سفر ۷، ۸،۹;يوسف اور غلات كى تقسيم ۱۱;يوسف اور غلات كى فروخت ۱ ; يوسف كا اقتصادى پروگرام ۱;يوسف(ع) كا اميدوار ہونا ۸; يوسف كا بنيامين سے محبت كرنا ۸ ; يوسف(ع) كا پروگرام ۹; يوسفعليه‌السلام كا ڈرانا ۷;يوسف كا قصہ ۱، ۲، ۳، ۵، ۶،۷، ۱۱;يوسفعليه‌السلام كى تشويق دلوانا ۷;

۵۴۶

يوسفعليه‌السلام كى توقعات ۵; يوسفعليه‌السلام كى نصيحتيں ۳ ; يوسفعليه‌السلام كے اختيارات ۱۱;يوسفعليه‌السلام كے اوامر ۲; يوسف كے پيش آنے كا طريقہ ۶;يوسف كے كارندوں كا كردار ۴; يوسف(ع) كے مقاصد ۶

آیت ۶۳

( فَلَمَّا رَجِعُوا إِلَى أَبِيهِمْ قَالُواْ يَا أَبَانَا مُنِعَ مِنَّا الْكَيْلُ فَأَرْسِلْ مَعَنَا أَخَانَا نَكْتَلْ وَإِنَّا لَهُ لَحَافِظُونَ )

اب جو پلٹ كر باپ كى خدمت ميں آئے اور كہا كہ بابا جان آئندہ ہميں غلہ سے روك ديا گيا ہے لہذا ہمارے ساتھ ہمارے بھائي كو بھى بھيج ديجئے تا كہ ہم غلہ حاصل كرليں اور اب ہم اس كى حفاظت كے ذمہ دار ہيں (۶۳)

۱_ حضرت يعقوب كے بيٹوں نے مصر سے واپس لوٹنے كے بعد انہيں اپنے سفر كى رپورٹ دى اور اسكى وضاحت ، بيان كى _فلما رجعوا الى ابيهم قالوا

۲_ حضرت يعقوبعليه‌السلام كے بيٹوں نے اپنے والد گرامى كو يہ رپورٹ دى كہ اگر ہم بنيامين كے بغير گئے تو ہميں اپنے راشن كا حصہ نہيں ملے گا _فان لم تاتونى به فلا كيل لكم فلما رجعوا الى ابيهم قالوا يا ا بانا منع منا الكيل

۳_ حضرت يعقوبعليه‌السلام كے بيٹوں نے اظہار محبت كرتے ہوئے اپنے والد گرامى سے درخواست كى كہ بنيامين كو ہمارے ساتھ مصر روانہ كريں _فأرسل معنا آخان

حضرت يعقوبعليه‌السلام كے بيٹوں كا بنيامين كا نام نہ لينا بلكہ اسے ( آخانا ) (ہمارے بھائي) كے جملے سے يادكرنا، اس كے ساتھ اپنى محبت كے اظہار كے ليے ہے_

۴_ حضرت يعقوبعليه‌السلام كے بيٹوں نے مصر كے سفر ميں بنيامين كى حفاظت كرنے كا عہد كيا اور اس پر تاكيد كى _

فأرسل معنا آخانا نكتل و انا له لحافظون

۵_ حضرت يعقوبعليه‌السلام كے بيٹوں كے نزديك، خوراك

۵۴۷

كے معين سہم كا بنيامين كو ہمراہ نہ لانے كى صورت ميں بند ہونا ،ايك اہم بات تھى _ىأبانا منع منا الكيل

حضرت يعقوبعليه‌السلام كے بيٹوں كا ساز و سامان سفر كو كھولنے سے پہلے جو عموماً كاروانوں اور مسافرين كا گھر پہنچنے كے بعد پہلا اقدام ہوتا ہے اپنے والد بزرگوار كو خوراك كے راشن كے بند ہونے كى خبر دينا اور اس خبر دينے ميں جلدى كرنا ان كے نزديك اس كى اہميت كو بتاتا ہے _

۶_ حضرت يوسفعليه‌السلام كے زمانہ ميں كنعان ميں جو سات سال قحط و خشكسالى كے تھے اس ميں غلّہ اور خورد و خوراك كا سامان ناياب تھا_قالوا ىأبانا منع منا الكيل فأرسل معنا اخانا نكتل

۷_حضرت يعقوبعليه‌السلام كے بيٹوں كے پاس قحط كے سالوں ميں اپنى خوراك مہيا كرنے كے ليے مصر ميں حضرت يوسف كے ہاں حاضر ہونے كے علاوہ اور كوئي راستہ نہيں تھا_ىأبانا منع منا الكيل فأرسل معنا اخان

حضرت يعقوبعليه‌السلام كے بيٹوں كے ليے مصر جا نے كے علاوہ كوئي راستہ نہيں تھا ورنہ حضرتعليه‌السلام اپنے بيٹوں كووہ راستہ بتاتے تا كہ بنيامين كو ان كے ساتھ بھيجنے پر مجبور نہ ہوتے_

۸_ حضرت يعقوبعليه‌السلام كى بنيامين كو سفر سے منع كرنے كى وجہ يہ تھى كہ وہ اس كے ليے خطرہ محسوس كرتے تھے_

سنراود عنه آباه فأرسل معنا اخانا نكتل و انا له لحافظون

(سنراود عنہ آباہ ...) كے جملے سے معلوم ہوتا ہے كہ حضرت يعقوب(ع) ہميشہ بنيامين كو سفر كرنے سے روكتے تھے ( انا لہ لحافظون ) كا جملہ بتاتا ہے كہ اس كى دليل يہ تھى كہ وہ ان كے ليے خطرہ محسوس كرتے تھے_

۹_ بنيامين ،اپنے والد گرامى حضرت يعقوبعليه‌السلام كى اجازت كے بغير سفر نہيں كرتے تھے_فأرسل معنا اخان

يہ كہ حضرت يوسفعليه‌السلام كے بھائيوں نے بنيامين كو مصر لے جانے كے ليے حضرت يعقوبعليه‌السلام سے بات كى كہ اسكو ہمارے ساتھ مصر جانے كى اجازت ديں (فأرسل معنا اخانا ) كے جملے سے معلوم ہوتا ہے كہ بنيامين اپنے والد گرامى كى اجازت كے بغير سفر نہيں كرتے تھے_

۱۰_حضرت يعقوبعليه‌السلام كا اپنے بيٹوں اور اہل خانہ پر مكمل تسلطّ تھا _يأبانا منع منا الكيل فارسل معنا اخان

۱۱_ والدين، اپنے بيٹوں پر امر و نہى كرنے كا حق ركھتے ہيں _فأرسل معنا اخان

۵۴۸

۱۲_ بيٹوں كے ليے والدين كا كہنا ماننا اور ان كے كہنے پر عمل كرنا، اولاد كى ذمہ دارى اور ان كے ساتھ معاشرت و زندگى كرنے كے آداب ميں سے ہے_فأرسل معنا اخان

اطاعت :والد كى اطاعت ۱۱، ۱۲

اہل خانہ :اہل خانہ كى سرپرستى ۱۰

برادران يوسف(ع) :برادران يوسفعليه‌السلام اور بنيامين كا سفر ۲، ۳، ۴، ۵; برادران يوسف(ع) اور يعقوبعليه‌السلام ۳; برادران يوسف(ع) قحط كے دوران ۷;برادران يوسف(ع) كا زندگى كو چلانے كا طريقہ ۷;برادران يوسف(ع) كا لوٹنا ۱ ; برادران يوسف(ع) كا وعدہ ۴;برادران يوسف(ع) كو غلات سے منع كرنا ۲، ۵;برادران يوسف(ع) كى حضرت يعقوبعليه‌السلام كو رپوٹ دينا ۱، ۲;برادران يوسف(ع) كى خواہشات ۳; برادران يوسف(ع) كے پيش آنے كا طريقہ ۳

بنيامين :بنيامين اور حضرت يعقوب(ع) كى رضايت ۹بنيامين سے محبت ۳;بنيامين كا حضرت يعقوبعليه‌السلام كا احترام كرنا ۹; بنيامين كى حفاظت ۴;بنيامين كے ليے خطرے كا احساس ۸

سرزمين :كنعان كى سرزمين حضرت يوسف كے زمانے ميں ۶;كنعان كى سرزمين كى تاريخ ۶; كنعان كى سرزمين ميں قحط ۶

عواطف :برادرى كى عطوفت

فرزند :فرزند پر حق ۱۱; فرزند كى ذمہ دارى ۱۲

معاشرت :معاشرت كے آداب ۱۲

والد :والد ہ سے پيش آنے كا طريقہ ۱۲;والد كا احترام ۹; والد كے حقوق ۱۱، ۱۲

يعقوب :حضرت يعقوب اور بنيامين كا سفر كرنا ۸;حضرت يعقوب كى سرپرستى ۱۰

يوسف :حضرت يوسف كا قصہ ۱، ۲، ۳، ۴، ۵، ۷، ۸

۵۴۹

آیت ۶۴

( قَالَ هَلْ آمَنُكُمْ عَلَيْهِ إِلاَّ كَمَا أَمِنتُكُمْ عَلَى أَخِيهِ مِن قَبْلُ فَاللّهُ خَيْرٌ حَافِظاً وَهُوَ أَرْحَمُ الرَّاحِمِينَ )

يعقوب نے كہا كہ ہم اس كے بارے ميں تمھارے اوپر اسى طرح بھروسہ كريں جس طرح پہلے اس كى بھائي يوسف كے بارے ميں كيا تھا _خير خدا بہترين حفاظت كرنے والا ہے اور وہى سب سے زيادہ رحم كرنے والا ہے (۶۴)

۱_ حضرت يعقوبعليه‌السلام نے اپنے بيٹوں كے مشورے كو قبول نہيں كيا اور بنيامين كو مصر بھيجنے كى مخالفت كى _

قال هل ء امنكم عليه الا كما امنتكم على اخيه من قبل

۲_ حضرت يعقوب، بنيامين كى حفاظت كے ليے اپنے بيٹوں كى تاكيد اور وعدے پر مطمئن نہيں تھے_

قال هل ء امنكم عليه الا كما امنتكم على اخيه من قبل

(ہل ء امنكم ...) ميں استفہام ،انكارى ہے جو نفى كے معنى ميں ہے_'' ا مَنَ '' (ء امن)كا مصدر ہے_ جو اطمينان كرنے اور امين سمجھنے كے معنى ميں ہے _ پس (هل ء امنكم .) كا معنى يہ ہوا كہ ميں تم كو بنيامين كے بارے ميں امين نہيں سمجھتا ہوں اور تمہارے وعدوں پر مجھے اطمينان نہيں ہے_

۳_ برادران يوسف(ع) كى آنحضرتعليه‌السلام كى حفاظت كے سلسلہ ميں بدعہدى كى وجہ سے حضرت يعقوب(ع) كو ۱پنے بيٹوں كى بنيامين كى حفاظت كے سلسلہ ميں عہد پر عدم اطمينان تھا_هل ء امنكم عليه الا كما امنتكم على اخيه من قبل

حضرت يعقوبعليه‌السلام نے بنيامين كى حفاظت كے بارے ميں اپنے بيٹوں كے وعدوں پر اعتماد و اطمينان كو حضرت يوسفعليه‌السلام كى حفاظت كے ساتھ تشبيہ دى _ اس ميں وجہ شبہہ بے فائدہ اور بے نتيجہ ہونا ہے _ پس اس صورت ميں '' ہل امنكم عليہ الا ...'' كا معنى يہ ہوگا كہ ميرا اعتماد آپ لوگوں پر( اگر ميں اعتماد كروں بھى سہي) تو بے ثمر و بے فائدہ ہے _ جس طرح ميں نے يوسفعليه‌السلام كے بارے ميں آپ پر اعتماد كيا تھا_

۵۵۰

۴_حضرت يعقوب(ع) كا بنيامين كو بيٹوں كے ہمراہ نہ بھيجنے كا سبب يہ تھا كہ كہيں يہ بھى يوسف(ع) جيسى مصيبت سے دوچارنہ ہو جائے_الّا كما امنتكم على اخيه من قبل

حضرت يعقوب(ع) نے حضرت يوسفعليه‌السلام كا نام لينے كى بجائے بنيامين كے بھائي كے عنوان سے ان كو ياد كر كے ايك لطيف نكتہ كى طرف اشارہ كيا كہ ان دونوں كا آپس ميں بھائي ہونے كے رشتے نے مجھے ان كى ايك سرنوشت (يعنى باپ سے جدائي اور فراق) كى وجہ سے پريشانى كرديا ہے_

۵_افراد كو ذمہ دارى سونپنے سے پہلے افراد كے سابقہ اعتماد پر توجہ ركھنا ضرورى ہے_

هل ء امنكم عليه الا كما امنتكم على اخيه من قبل

۶_ كسى فرد كا برا ماضى ہى اس بات كيلئے كا فى ہے كہ اس فرد سے احتياط كى جائے اور اس كے قول و قرار پر يقين نہ كيا جائے_هل ء أمنكم عليه الا كما امنتكم على اخيه من قبل

۷_ افراد كے سوء سابقہ كى انہيں يادآورى كرانا اور اس پر اثر مرتب كرناجائزہے تا كہ مستقبل ميں ايسے واقعات كى روك تھام كى جاسكے_هل ء امنكم عليه الا كما امنتكم على اخيه من قبل

۸_ گذرے ہوئے حوادث سے عبرت حاصل كرنا ضروى ہے تا كہ آئندہ اس جيسے واقعات سے محفوظ رہا جائے_

هل ء امنكم عليه الا كما امنتكم على اخيه من قبل

۹_حضرت يعقوبعليه‌السلام نے اپنے بيٹوں كے اس وعدے پر كہ وہ حضرت يوسفعليه‌السلام كے حفاظت كريں گے ان پر اطمينان كيا اور ان كى حفاظت كرنے كے سلسلہ ميں دل كو سہارا ديا _كما امنتكم على اخيه من قبل

۱۰_ افراد كو كسى شے يا چيزكى حفاظت كرنے ميں مؤثر جاننا ، شرك كا موجب نہيں بنتا اور يہ توكل الہى اور مقام نبوت كے منافى نہيں ہے_كما امنتكم على اخيه من قبل

اس سورہ ميں آيت كريمہ(۳۸) (ما كان لنا ان نشرك بالله من شيء ) كى دليل كى وجہ سے حضرت يعقوب(ع) ذرہ برابر بھى شرك كى طرف ميلان نہيں ركھتے تھے(كما امنتكم على اخيه ) كا جملہ بتاتا ہے كہ حضرت يعقوبعليه‌السلام اپنے بيٹوں كو امين خيال كرتے تھے اسى وجہ سے يوسفعليه‌السلام كى حفاظت ان كے سپردكردى پس اس سے معلوم ہوا كہ اشخاص كو كسى شے كى حفاظت ميں مؤثر سمجھنا، شرك نہيں اور نبوت كے مقام كے ساتھ بھى ناسازگار نہيں ہے_

۵۵۱

۱۱_ خداوند متعال، بہترين محافظ اور نگہبان ہے _فالله خير حافظ

۱۲_ خداوند متعال، ارحم الراحمين ( تمام مہربانوں سے بہتر مہربان ) ہے _فالله خير حافظاً و هو ارحم الراحمين

۱۳_ خداوند متعال كا اپنے بندوں كى حفاظت و نگہبانى كرنا، اسكى وسيع تر رحمت كى وجہ سے ہے _

فالله خير حافظاً و هو ارحم الراحمين

خداوند عالم كو بہترين حافظ ياد كرنے كے بعد خداوند متعال كى توصيف ( ارحم الراحمين ) سے كرنا گويا اس بات كو بتاتا ہے كہ ان دو صفتوں كے درميان ارتباط ہے _ يعنى كيونكہ وہ ارحم الراحمين ہے اسى وجہ سے بہترين محافظ بھى ہے_

۱۴_ انسانوں كى امانتدارى كرنا اور اس امانت كى حفاظت پر پورا اترناان كے رحم ودلسوزى كے ساتھ مربوط ہے _

فالله خير حافظاً و هو ارحم الراحمين

۱۵_ رحم و دلسوزى كا نہ ہونا، لوگوں سے خيانت كرنے كا سبب بنتا ہے _

قال هل ء امنكم عليه فالله خير حافظاً و هو ارحم الراحمين

۱۶_ حضرت يعقوبعليه‌السلام كى اپنے بيٹوں سے دورى كرنے كى وجہ يہ تھى كہ ان ميں رحم ودلسوزى نہيں تھى اور وہ حضرت يوسف(ع) اور بنيامينسے مہربانى سے پيش نہيں آتے تھے_

هل ء امنكم عليه الا كما امنتكم على اخيه من قبل فالله خير حافظاً و هو ارحم الراحمين

احتياط:احتياط كرنے كے ضرورى موارد ۶

اسماء و صفات :ارحم الراحمين ۱۲

اعتماد :بے اعتمادى كے اسباب ۶

اللہ تعالى :اللہ تعالى كا محافظ و نگہبان ہونا ۱۱;اللہ تعالى كى رحمت كے آثار ۱۳; اللہ تعالى كے مختصّات ۱۱

امانتدارى :امانتدارى كا پيش خيمہ ۱۴

انسان :انسانوں كى محافظت ۱۳

برادارن يوسفعليه‌السلام :برادران يوسف(ع) اور بنيامين ۱۶; برادران يوسف(ع) اور يوسفعليه‌السلام ۳، ۹، ۱۶; برادران يوسف(ع) پر اعتماد

۵۵۲

۹;برادران يوسف(ع) پر بے اعتمادى ۲، ۳; برادران يوسف(ع) كے مشورے كو رد كرنا ۱

بنيامين :بنيامين كى محافظت ۳; بنيامين كے انجام سے پريشانى ۴

بے رحمى :بے رحمى كے آثار ۱۵

تاريخ :تاريخ سے عبرت حاصل كرنے كى اہميت ۸

توكل:توكل كرنے كى حقيقت ۱۰//حافظ :بہترين حفاظت كرنے والا ۱۱

حوادث :ناگوار حوادث سے بچنے كا طريقہ ۸; ناگوار حوادث كے تكراركے موانع ۷

خيانت :خيانت كا پيش خيمہ ۱۵

ذمہ دارى :ذمہ داريوں كى تقسيم ميں مؤثر عوامل ۵

سابقہ :بُرے سابقہ كے آثار ۶

شرك :شرك كى حقيقت ۱۰

عبرت :عبرت كے اسباب۸

لوگ :لوگوں پر اعتماد اور توكل ۱۰; لوگوں پر اعتماد اور شرك ۱۰; لوگوں كے سابقہ كى اہميت ۵

مہربانى :مہربانى كے آثار ۱۴

يادآورى :بُرے سابقہ كى يادآورى كرنے كا جواز ۷

يعقوبعليه‌السلام :يعقوب(ع) اور برادران يوسف(ع) كا عہد و پيمان ۲; يعقوبعليه‌السلام اور برادران يوسف(ع) كى بے رحمى ۱۶; يعقوبعليه‌السلام اور بنيامين ۴;يعقوب(ع) اور بنيامين كا سفر كرنا ۱ ; يعقوب(ع) كا اعتماد ۹; يعقوب(ع) كا شك ۲;يعقوب(ع) كى بے اعتمادى كے دلائل ۳;يعقوب(ع) كى پريشانى كے اسباب ۴; يعقوب(ع) كى مخالفت اور برادران يوسف(ع) ۱

يوسف :يوسف كا قصہ ۱، ۲، ۳، ۴، ۹، ۱۶; يوسف كى حفاظت۹

آیت ۶۵

( وَلَمَّا فَتَحُواْ مَتَاعَهُمْ وَجَدُواْ بِضَاعَتَهُمْ رُدَّتْ إِلَيْهِمْ قَالُواْ يَا أَبَانَا مَا نَبْغِي هَـذِهِ بِضَاعَتُنَا رُدَّتْ إِلَيْنَا وَنَمِيرُ أَهْلَنَا وَنَحْفَظُ أَخَانَا وَنَزْدَادُ كَيْلَ بَعِيرٍ ذَلِكَ كَيْلٌ يَسِيرٌ )

۵۵۳

پھر جب ان لوگوں نے اپنا سامان كھولا تو ديكھا كہ ان كى بضاعت (قيمت)واپس كردى گئي ہے تو كہنے لگا بابا جان اب ہم كيا چاہتے ہيں يہ ہمارى پونجى بھى واپس كردى گئي ہے اب ہم اپنے گھر والوں كے لئے غلہ ضرور لائيں گے اور اپنے بھائي كى حفاظت بھى كريں گے اور ايك اونٹ كا بار اور بڑھواليں گے كہ يہ بات اس كى موجودگى ميں آسان ہے (۶۵)

۱_ حضرت يعقوب(ع) كے بيٹوں نے سفر كى رپورٹ دينے كے بعد، مصر سے خريدارى كيئے ہوئے سامان كو كھولنا شروع كر ديا _و لما فتحوا متاعهم

۲_حضرت يعقوبعليه‌السلام كے بيٹوں نے جب اپنے سامان كو كھولا تو مصر سے خريدارى كيئے ہوئے غلات كے درميان اسكى قيمت كو پايا_و لما فتحوا متاعهم وجدوا بضاعتهم ردت اليهم

۳_حضرت يعقوب(ع) كے بيٹوں نے جب اداشدہ قيمت كو واپس پايا تو خوش ہوگئے اور حضرت يعقوب كو رپوٹ دى _

قالوا ىأبانا ما نبغى هذه بضاعتنا ردّت الينا

(ما نبغي) ميں (ما) استفہاميہ اور نبغى كا مفعول ہے _ (بغي) كا معنى چاہنا اور طلب كرنا ہے (ما نبغى ) يعنى اس سے زيادہ ہم كيا چاہتے ہيں ؟

۴_ حضرت يعقوبعليه‌السلام كے بيٹے اس بات پر اطمينان ركھتے

تھے كہ ان كے سرمايہ كو جان بوجھ كر واپس لوٹا ديا گيا ہے اور اس سلسلہ ميں يوسفعليه‌السلام كے كارمندوں نے كوئي بھول نہيں كيوجدوا بضاعتهم ردّت اليهم ...هذه بضاعتنا ردّت الينا

(ردّت الينا )كا جملہ اس بات پر دلالت كرتا ہے كہ حضرت يعقوبعليه‌السلام كے بيٹے مطمئن تھے كہ ان كى پونجى ان كى طرف لوٹا دى گئي ہے _ يعنى يہ گمان بھى نہيں تھا كہ انہوں نے غلطى سے ركھ ديا ہو تا كہ اسكو واپس لوٹا نے كواپنے ليئے ضرورى سمجھيں _

۵۵۴

۵_ حضرت يعقوبعليه‌السلام كے بيٹوں نے ان كو اس بات كى يقين دہانى كرائي كہ عزيز مصر (يوسفعليه‌السلام ) نے ان كى پونجى كو بغير كسى كمترين منت و سماجت اور ہميں خبر ديئےغير واپس لوٹا دياہے _هذه بضاعتنا ردّت الينا

(ردّت) كے فعل كو مجہول لانا اورفاعل كاذكر نہ كرنا ، اس معنى كو بتا رہا ہے كہ مال كا كا واپس لوٹانا اس طرح تھا كہ ہميں كوئي خبر نہ ہوتا كہ ہميں كسى قسم كى شرمندگى كا احساس نہ ہو _

۶_ حضرت يعقوبعليه‌السلام كے بيٹے اپنے باپ كے ساتھ اور ان كى سرپرستى ميں زندگى بسر كرتے تھے _

و لما فتحوا متاعهم ...قالوا يابانا ما نبغى هذه بضاعتنا ردّت الينا

۷_ حضرت يعقوبعليه‌السلام كے بيٹوں نے جب اپنے سرمايہ كو واپس اپنے پاس ديكھا تو دوبارہ كوشش شروع كردى تا كہ والد بزگوار كو راضى كريں كہ وہ بنيامين كو ہمارے ساتھ روانہ كريں _

قال هل أمنكم ىأ بانا ما نبغى هذه بضاعتنا ردّت الينا و نمير اهلنا و نحفظ أخانا

حضرت يعقوبعليه‌السلام كے بيٹوں كا يہ جملہ ( ما نبغى ہذہ بضاعتنا ...) كوقرينہ مخاطب (يابانا) كے ساتھ ديكھيں تو كہ ان كا مقصود حضرتعليه‌السلام كى رضايت كو جلب كرنا ہے تا كہ وہ بنيامين كو ہمارے ساتھ بھيجيں _

۸_ حضرت يوسفعليه‌السلام كا يہ اندازہ (اپنے بھائيوں كو ان كى پونجى واپس لوٹا ديں تو دوبارہ مصر آنے ميں ميلان پيدا كريں گے) اور ان كا حدس لگانا مناسب و صحيح تھا_

لعلهم يعرفونها لعلهم يرجعون ما نبغى هذه بضاعتنا ردّت الينا و نمير اهلنا

۹_ حضرت يعقوبعليه‌السلام كے بيٹوں كے ليے اپنے خاندان كے نان و نفقہ كو مہيا كرنے كے ليے تنہا راستہ مصر كا سفر تھا _

و نمير اهلنا

(ميرة ) طعام كے معنى ميں ہے اور (مير)'' نمير'' كا مصدر ہے جسكا معنى طعام كو فراہم اور مہيا كرنا ہے _

۱۰_ حضرت يعقوبعليه‌السلام كے بيٹوں كى بنيامين كو مصر ہمراہ لے جانے كے ليے باپ كى رضايت كو جلب كرنے كے دلائل ميں سے خورد و خوراك كے مہيا كرنے كى ضرورت اور اسكو آمادہ كرنے كے ليے سرمايہ كا ضرورى نہ ہونا اور دربار مصر كى فرزندان يعقوب(ع) پر خاص عنايت و غيرہ تھے _

ما نبغى هذه بضاعتنا ردّت الينا و نمير اهلنا

۵۵۵

حضرت يعقوب(ع) كے بيٹوں كا يہ جملہ (يا ابانا هذه ...) بنيامين كو سفر ميں ہمراہ لے جانے ميں حضرتعليه‌السلام كى رضايت كو جلب كرنا مقصود ہے _ اور ان كا ہر جملہ ان ميں سے ايك دليل ہے كہ ان كو سفر پر بھيجنا ضرورى ہے _ اور حضرت يعقوبعليه‌السلام كے بيٹے (ما نبغى ...) كے جملے سے يہ بيان كرنا چاہتے ہيں كہ ہم پر عزيز مصر نے بہت لطف و مہربانى كى ہے اسى وجہ سے ہمارے ليے مناسب نہيں ہے كہ انكى اس خواہش (بنيامين كو ہمراہ لائيں ) كو پورا نہ كريں انہوں نے جملہ (نمير اہلنا ) كو ايك مقدر جملہ مثل (نستظہر بہا ) (يعنى اس لوٹائي ہؤئي پونچى سے مدد حاصل كريں گے ) پر عطف كيا ہے _ اس سے يہ بيان كرنا چاہتے ہيں كہ خوراك كو خريدنے ميں كسى مشكل سے دوچار نہيں ہيں اور (نحفظ اخانا) كا جملہ اس بات كو بتارہا ہے كہ عزيز مصر كے مثبت جواب اور خوراك كے حصول كے ليے اپنے بھائي كى حفاظت لازمى كريں گے اور (ذلك كيل يسير) اس كو بتارہا ہے كہ ہم طعام لانے كے ليے بہت محتاج ہيں _

۱۱_ حضرت يعقوبعليه‌السلام كے بيٹوں نے بنيامين كو مصر كے سفر پر لے جانے كے ليے دوبارہ محبت بھرا عہد كيا _

نمير اهلنا و نحفظ اخانا

۱۲_ حضرت يعقوبعليه‌السلام كو بنيامين كے ہمراہ بھيجنے كے ليے جو دلائل دے گے ان ميں خوراك كے حصّے كى ممنوعيت كاختم ہونا، اور ايك اونٹ كے سامان كا زيادہ ہونا شامل تھا _و نزداد كيل بعير ذلك كيل يسير

(ازدياد) (نزداد ) كا مصدر ہے جو كہ باب افتعال سے ہے جسكا معنى زيادہ اور اضافہ كى درخواست كرنا ہے _ (كيل بعير) سے مراد اتنا وزن ہے جو ايك اونٹ اٹھا سكتا ہے اور جملہ (فان لم تأتونى بہ فلاكيل لكم ...) اور جملہ (منع منا الكيل ) اس بات پر دلالت كرتا ہے كہ حضرت يوسفعليه‌السلام نے حضرت يعقوبعليه‌السلام كے بيٹوں كے ليے ان كى خوراك كے حصے پر پابندى لگادى جب تك وہ بنيامين كو ہمراہ نہيں لائيں گے اسى وجہ سے ( نزاد كيل بعير) سے مراد يہ ہے كہ بنيامين كو ساتھ لے جائيں گے تو خوراك كى پابندى ختم ہونے كے ساتھ ساتھ ہم ايك اونٹ كے وزن كى اضافى خوراك كا بھى تقاضا كريں گے _

۱۳_ حضرت يوسفعليه‌السلام نے قحط كے سات سال ميں غلات كى تقسيم كے ليے راشن بندى كا ايك قانون بنايا _

نزداد كيل بعير

كيونكہ حضرت يعقوبعليه‌السلام كے بيٹوں كے ساتھ بنيامين كے آنے سے ايك اونٹ كے وزن كى اضافى خوراك ان كو مل جاتى اس بات سے چند

۵۵۶

نكات كا اشارہ ملتا ہے : ۱_ خوراك كا حصہ ہر ايك كے ليے مخصوص تھا _۲_ اور يہ خوراك كا حصہ ہر ايك اونٹ كا وزن تھا اس سے زيادہ نہيں تھا_

۱۴_ حضرت يوسف(ع) ہر مرحلہ ميں ہر شخص كے ليے ايك اونٹ كے وزن كا غلّہ فروخت كرتے تھے_

نزداد كيل بعير

۱۵_ حضرت يوسفعليه‌السلام كى طرف سے قحط كے سات سالوں ميں غلات كى تقسيم كے ليے يہ قانون تھا كہ جو شخص غلّہ كا تقاضا كر تا سہميہ بھى اسى كوديا جاتا_نزداد كيل بعير

اگر كوئي شخص دوسرے كا حصّہ لے سكتا تو (نزاد كيل بعير ) (بنيامين كے آنے سے ايك اونٹ كے وزن كى خوراك كو دريافت كرسكتے ہيں ) يہ بات بنيامين كو مصر لے جانے كے ليے ايك مستقل دليل كے عنوان سےبيان نہ كى جاتى _

۱۶_ اونٹ ،مصر اور قديمى كنعان ميں سامان منتقل كرنے كے سلسلہ ميں ايك رائج وسيلہ تھا _و نزداد كيل بعير

۱۷_ حضرت يعقوبعليه‌السلام كے بيٹوں نے پہلے سفر ميں جو غلّہ حاصل كيا تھا اسے قحط كے ليے كافى نہيں سمجھتے تھے لہذا وہ دوسرے حصے كو حاصل كرنے كے ليے مصر كى طرف سفر كرنے كو ضرورى سمجھتے تھے _ذلك كيل يسير

(ذلك) كا اشارہ متاع اور خوراك كى طرف ہے جسكو حضرت يعقوبعليه‌السلام كے بيٹوں نے پہلے سفر ميں حاصل كيا تھا اور ''يسير'' كا معنى كم اور تھوڑا ہے_ يہ بات واضح ہے كہ قحط كے سالوں كے ليے يہ بہت ہى كم تھا_

۱۸_ خوراك مہيا كرنا ضرورى ہے اور اپنى معاش و زندگى كو چلانے ميں سستى و غفلت سے پرہيز كرنا چاہيے_

نمير اهلنا ...ذلك كيل يسير

۱۹_ قحط اور خوراك كى كمى كے دوران اپنى ذاتى ضرورت كے ليے خوراك كو ذخيرہ كرنے كا جائز ہونا_

نمير اهلنا ...ذلك كيل يسير

آل يعقوب:آل يعقوب كا معاش مہيا كرنا ۹

احكام : ۹

برادران يوسفعليه‌السلام :برادران يوسفعليه‌السلام اور بنيامين كا سفر ۷، ۱۰، ۱۱، ۱۲;برادران يوسفعليه‌السلام اور حضرت يعقوبعليه‌السلام ۵، ۶، ۷ ; برادران يوسفعليه‌السلام اور حضرت يعقوبعليه‌السلام كى رضايت ۱۰، ۱۲;برادران يوسفعليه‌السلام اور غلات كى كمى ۱۷; برادران يوسفعليه‌السلام اور مصر كا سفر ۱۷;برادران يوسفعليه‌السلام كا اطمينان ۴;برادران يوسفعليه‌السلام كا عہد و پيمان ۱۱;

۵۵۷

برادران يوسفعليه‌السلام كا كردار ۹;برادران يوسفعليه‌السلام كا مال تجارت ۱;برادران يوسفعليه‌السلام كى خوشحالى ۳;برادران يوسفعليه‌السلام كى زندگى كرنے كى جگہ ۶; برادران يوسفعليه‌السلام كى كوشش ۷; برادران يوسفعليه‌السلام كے تجارت كے مال كا واپس ہونا ۲، ۳، ۴، ۵، ۷;برادران يوسفعليه‌السلام كے سفر كرنے كے دلائل ۱۰، ۱۲

بنيامين :بنيامين كى محافظت۱۱//شتر :شتر كے فوائد ۱۶

غلّات :حضرت يوسفعليه‌السلام كے زمانے ميں غلات كا سہم معين ہونا ۱۳، ۱۴، ۱۵

قحط :قحط كے دوران ميں خوراك كا ذخيرہ كرنا ۱۹

قديمى مصر:قديمى مصر ميں اونٹ ۱۶; قديمى مصر ميں سامان كو حمل و نقل كرنے كے و سائل ۱۶

معاش:معاش كو مہيا كرنے كى اہميت ۱۸

يعقوبعليه‌السلام :يعقوبعليه‌السلام كو راضى كرنے كا پيش خيمہ۷

يوسف(ع) :حضرت يوسفعليه‌السلام كا قصہ ۱، ۲، ۳، ۴، ۷، ۸، ۱۱، ۱۲، ۱۳ ، ۱۷; حضرت يوسفعليه‌السلام اور منت سماجت ۵; حضرت يوسف(ع) كى اقتصادى سياست ۱۳ ، ۱۴ ،۱۵;حضرت يوسف(ع) كى دورانديشى كا متحقق ہونا۸

آیت ۶۶

( قَالَ لَنْ أُرْسِلَهُ مَعَكُمْ حَتَّى تُؤْتُونِ مَوْثِقاً مِّنَ اللّهِ لَتَأْتُنَّنِي بِهِ إِلاَّ أَن يُحَاطَ بِكُمْ فَلَمَّا آتَوْهُ مَوْثِقَهُمْ قَالَ اللّهُ عَلَى مَا نَقُولُ وَكِيلٌ )

يعقوب نے كہا كہ ميں اسے ہر گر تمھارے ساتھ نہ بھيجوں گا جب تك كہ خدا كى طرف سے عہد نہ كرو گے كہ اسے واپس ضرور لائو گے مگر يہ كہ تمھيں كو گھير ليا جائے _اس كے بعد جب ان لوگوں نے عہد كرليا تو يعقوب نے كہا كہ اللہ ہم لوگوں كے قول و قرار كا نگراں اور ضامن ہے (۶۶)

۱_ حضرت يعقوبعليه‌السلام بالآخر بنيامين كو اپنے بيٹوں كے ہمراہ مصر بھيجنے پر رضامند ہوگئے _

قال لن ارسله معكم حتى تؤتون موثقا

۲_ حضرت يعقوب(ع) نے اپنے بيٹوں كے ہمراہ بنيامين كو مصر بھيجنے كے ليے خدا متعال كے ساتھ عہد و پيمان باندھنے كے ساتھ مشروط كرديا ( خداوند متعال كے ساتھ عہد و پيمان باندھيں اور اس كے نام كى قسم اٹھائيں )

لن ارسله معكم حتّى تؤتون موثقاً من الله

۵۵۸

(موثق) كا معنى عہد و پيمان ہے (لام) جو (لتأتنّنى ) پر داخل ہوا ہے يہ لام قسم ہے يعنى ايسا وعدہ جو قسم خداوندى كے ساتھ ہو (من الله ) كا جملہ اس بات كو بتاتا ہے كہ قسم بھى خداوند متعال كے نام سے اور عہد و پيمان بھى اسى كے ساتھ ہو (حتى تؤتون موثقا ) يعنى قسم اٹھانا اور وعدہ كرنا_

۳_ حضرت يعقوبعليه‌السلام نے بنيامين كى حفاظت كے سلسلہ ميں اپنے بيٹوں كو تاكيد كى كہ ان سے كوئي عذر و حيلہ قبول نہيں كيا جائے گا مگر يہ كہ تم پر كوئي غالب آجائے اور تم بے بس ہوجاؤ_حتى تؤتون موثقا من الله لتأتنّنى به الّا ان يحاط بكم

۴_ حضرت يعقوبعليه‌السلام بنيامين اور اس كى سلامتى سے بہت زيادہ محبت كرتے تھے اس كى جدائي ان كے ليے رنج و دكھ كا موجب تھى _لتأتنّنى به

جملہ(انا له لحافظون ) اورگذشتہ آيت ميں (فالله خير حافظاً ) اس بات پر دلالت كرتے ہيں كہ حضرت يعقوبعليه‌السلام ،بنيامين كو كسى دكھ و مصيبت ميں نہيں ديكھنا چاہتے تھے _ اور جملہ (لتأتنّنى بہ) (اسكو ميرے پاس لاؤ) اس بات كى حكايت كرتا ہے كہ اسكى جدائي حضرتعليه‌السلام كے ليے مشكل تھى اور وہ اسكو اپنے پاس ہى ديكھنا چاہتے تھے_

۵_ حضرت يعقوبعليه‌السلام اپنے بيٹوں سے اس بات كى توقع نہيں ركھتے تھےكہ وہ بنيامين كى حفاظت كے سلسلہ ميں اپنے آپ كو خطرے ميں ڈاليں اور اسكو واپس لوٹا نے ميں كوشش كريں _الّا ان يحاط بكم

احاطة (يحاط) كا مصدر ہے جو كسى شے كو اس كے تمام اطراف سے گرفت ميں لينے كو كہتے ہيں _ آيت شريفہ ميں مغلوب ہونے كے معنى كے ليے كناية استعمال ہوا ہے _ يعنى تمام راستوں اور اميدوں كا ختم ہوجانا _

۶_ حضرت يعقوبعليه‌السلام نے اپنے بيٹوں سے كہا كہ بنيامين كى حفاظت اور واپس لوٹانے كى قسم سے ناتوانى اور عذر كو مستثنى قرار ديں _لتأتنّنى به الّا ان يحاط بكم

ظاہر عبارت يہ ہے كہ جملہ (الّا ان يحاط بكم ) قسم (لتأتنّنى بہ ) سے استثناء ہے اسى وجہ حضرت يعقوبعليه‌السلام اپنے بيٹوں كو تاكيد كر رہے تھے كہ قسم اٹھاتے وقت مجبورى اور عذر كو استثناء كريں اور اس طرح كہيں (والله لناتينك بہ الّا ان يحاط بنا) (خدا كى قسم بنيامين كو آپ كى

۵۵۹

طرف واپس لائيں گے مگر يہ كہ ہم مجبور و مغلوب ہوجائيں اور تمام راستے ہمارے ليے بند ہوجائيں ) _

۷_ خدا كى قسم اٹھاتے وقت اور اس سے عہد و پيمان كرتے وقت مناسب يہ ہے كہ اپنى ناتوانى كو اس سے استثناء كيا جائے _لتأتنّنى به الّا ان يحاط بكم

۸_ عذر اور ناتوانى كى وجہ سے عہد و قسم كو پورا نہ كرنے كى صورت ميں (عقوبت و كفارہ) ضرورى نہيں ہوتاہے_

لتأتنّنى به الّا ان يحاط بكم قال الله على ما نقول وكيل

۹_ الہى ذمہ داريوں و قسم اور عہد كو پورا كرنے كى شرط ، استطاعت ہے _الّا ان يحاط بكم

۱۰_ حضرت يعقوبعليه‌السلام كے آئين اور ان كے خاندان كے نزديك ،خدا كى قسم اٹھانا اور اس سے عہد و پيمان كى خاص اہميت تھي_حتى تؤتون موثقاً من اللّه ...الاّ ان يحاط بكم

۱۲_ عہد و قسم كى پابندى اور اس كے تقاضے كے مطابق عمل كرنا ضرورى ہوتاہے _حتى توتون موثقاً من الله لتاتنّنى به

۱۳_ حضرت يعقوبعليه‌السلام كے بيٹوں نے قسم اٹھائي اور خداوند متعال سے عہد و پيمان باندھا كہ جتنا بھى ممكن ہو بنيامين كى حفاظت كريں گے اور اسكو باپ كے پاس واپس لوٹا ئيں گے_حتى توتون موثقا فلما اتوه موثقهم

۱۴_ حضرت يعقوب(ع) نے خداوند متعال كو اپنے بيٹوں كے قول و قرار پر اپنا وكيل قرار ديا _

قال الله على ما نقول وكيل

۱۵_حضرت يعقوبعليه‌السلام نے اپنے بيٹوں كو قسم اور اپنے عہد و پيمان كے توڑنے پر خدا كے عذاب سے ڈرايا_

قال الله على ما نقول وكيل

سياق آيت دلالت كرتى ہے كہحضرت يعقوبعليه‌السلام كااپنے بيٹوں كے قول و قرار پر خداوند متعال كو وكيل قرار دينے كا مقصد يہ تھا كہ وہ ان كو عذاب الہى سے ڈرائے_

۱۶_خداوند متعال كى قسم كو توڑنا اور اس كے عہد و پيمان پر عمل نہ كرنا، خداوند متعال كے عذاب كا سبب بنتاہے_

الله على ما نقول وكيل

۱۷_ حضرت يعقوبعليه‌السلام نے اپنے بيٹوں كو قسم اور عہد و پيمان پر عمل كرنے كے ليے انہيں خداوند متعال كى نظارت اور گواہى كى طرف متوجہ كيا _الله على ما نقول وكيل

(اللہ ...) والے جملے كو اگر جملہ خبرى فرض كريں تو مذكورہ معنى حاصل ہوتاہے _

۵۶۰

561

562

563

564

565

566

567

568

569

570

571

572

573

574

575

576

577

578

579

580

581

582

583

584

585

586

587

588

589

590

591

592

593

594

595

596

597

598

599

600

601

602

603

604

605

606

607

608

609

610

611

612

613

614

615

616

617

618

619

620

621

622

623

624

625

626

627

628

629

630

631

632

633

634

635

636

637

638

639

640

۹/۷۲; اسكى مشكلات۹/۱۲۰; اسكے آثار ۹/۷۱،۱۲۰; اسكے عوامل ۹/۲۴); خدا كى اطاعت ۹/۷۱، ۱۰/۳۵; ( اس كا دائمى ہونا ۹/۷۱; اسكى پاداش ۹/۷۲; اسكى تشويق ۹/۱۱۱; اسكے آثار ۹/۷۱)۱۰۹;اسكے عوامل ۹/۲۴;اس ميں تزلزل ۹/۱۱۷; دينى راہنماؤں كى اطاعت:(اس كا دائرہ كار ۹/۳۱); سختى كى حالت ميں اطاعت :(اس كا سبب ۹/۱۱۷ _ ۹/۱۲۰); صادقين كى اطاعت ۹/۱۱۹;عيسائي علماء كى اطاعت ۹/۳۱، ۳۲;غير خدا كى اطاعت ۹/۳۱; ممنوع اطاعت ۹/۳۱;ہدايت كرنے والوں كى اطاعت ۱۰/۳۵; يہودى علماء كى اطاعت ۹/۳۱، ۳۲

اطمينان: ر ك اولياء خدا ، شہدا، مجاہدين ، محمد(ص) ، موسى (ع) اور مو منين

اطمينان و سكون:اس سے محروم لوگ۹/ ۲۶; اس كا نزول ۹/۲۶; اسكے آثار ۹/۲۶

نيز رك: بہشت، جنگ، زكات، سختي، شب، غزوہ حنين،محمد(ص) ، مو منين اور نعمت اعتراف : ر ك اقرار

افشاء :آخرت ميں افشاء ہونا:(اس كا سخت ہونا ۹/۹۴_ اس كا نا خوش آئند ہونا ۹/۹۴)

افشاء كرنا جو حرام ہے ۹/۱۶نيز ر ك خدا اور محمد(ص)

افك : ر ك بہتان باندھن

اقتصاد:اقتصاد اور فكر و نظر۹/۶۰;اقتصادى ترقي: (اسكا پيش خيمہ ۹/۱۰۳); اقتصادى سياست: (اسكا ذمہ دار ۹/۵۸،۵۹، اسكا فلسفہ ۹/ ۱۰۳); اقتصادى مدد: (اسكے آثار ۹/۶۰) ; اقتصادى نظام : (اسكى اہميت ۹/۲۸)نيز رك اسلام اور حج

اقدار : ۹/۲۰، ۸۳،۱۰۰،۱۰۸،۱۱۷،۱۱۹،۱۲۸

اعلى اقدار ۹/۱۱۱; اقدار سے جاہل ہونا:(اسكے آثار ۹/۹۸); اقدار سے سوء استفادہ كرنا : (۹/۶۲، ۷۴، ۹۵،۱۰۷); اقدار كا معيار: ۹/۱۹، ۲۰، ۲۴، ۳۴، ۳۸، ۴۱، ۵۲،۵۳، ۵۴، ۷۹، ۸۱، ۹۳، ۱۰۰، ۱۰۷، ۱۰۸، ۱۰۹، ۱۱۱، ۱۲۰; اقدار كو حاصل كرنا:(اس كا سبب ۹/۴۱; اسكى اہميت ۹/۹۹ ; ہميشہ رہنے والى اقدار كے حاصل كرنے كا آلہ۹/۱۱۱);اقدار كى حمايت كرنے كى قيمت ۹/۱۰۰;اقدار كى شناخت ۹/۱۱۲;اقدار كے خلاف منفى رويہ اپنانا ۹/۱۲۴; اقدار ميں سبقت كرنا ۹/۱۱۰;اقدار ميں مو ثر عوامل : ۹/۹۹;( انكا مذاق اڑانا ۹/۶۹ ; انكى ترويج ۹/۱۱۲; انكى حفاظت كرنے والے ۹/۱۱۲;منفى اقدار : (انكا مقابلہ ۹/۱۱۲)نيز ر ك ، تمايلات ، جاہليت ، مؤمنين اور منافقين

اقرار :اسلام كا اقرار :(اسكى اہميت ۹/۵; اسكے آثار ۹/۵،۱۱); حضرت محمد(ص) كى حقانيت كا اقرار ۹/۳۳;

۶۴۱

خدا تعالى كى امداد كااقرار ۱۰/۱۲;ربوبيت كا اقرار ۱۰/۸۸;عجز كا اقرار ۱۰/۱۲;قدرت خدا كا اقرار ۱۰/۱۲;كفر كا اقرار ۹/۷۴; گناہ كا اقرار ۹/۱۰۲ (اسكے آثار ۹/۱۰۲، ۱۰۴); ناپسنديدہ عمل كا اقرار ۹/۱۰۲

نيز ر ك انسان ، بت ، خود ، غزوہ تبوك ، فرعون ، گناہ گار لوگ اور منافقين اقوام :

اقوام كا انجام:(اس سے عبرت حاصل كرنا ۹/۷۰); كافر اقوام : (ان كا حق كو قبول نہ كرنا ۹/۷۰_ انكا ظلم ۹/۷۰_ انكا عذاب ۹/۷۰_ انكى ہلاكت ۹/۷۰_ انكى ہلاكت كے عوامل ۹/۷۰)//الحمد للہ رب العالمين : ر ك اذكار

الوہيت : ر ك عقيدہ ، عيسى (ع) اور مشركين

امام على (ع) :آپ(ع) كا ايمان ۹/۱۰۰; آپ(ع) كا برگزيدہ ہونا ۹/۳۲

امام على (ع) كا اظہار براء ت:(اس كا اعلان ۹/۲); امام على (ع) كى صداقت ۹/۱۱۹; امام على (ع) كى ولايت ۹/۲۳; امام على (ع) كے فضائل ۹/۱۹نيز ر ك آئمہ اور اطاعت

امام مہدى (ع) :آپ(ع) كا قيام ۹/۳۳;امام مہدى (ع) اور ثروت اندوز لوگ ۹/۳۴نيز ر ك آئمہ

امتحان :اس كا ذريعہ ۱۰/۸۵; اسكے موارد ۹/۱۶; امتحان كا فلسفہ ۹/۱۶،۱۲۶; جنگ كے ذريعے امتحان ۹/۱۶; جہاد كے ذريعے امتحان ۹/۱۱۷;سال ميں امتحان كى تعداد ۹/۱۲۶نيز ر ك خدا كى سنتيں ، ظالم، لوگ، منافقين اور مؤمنين

امتيں :امتوں كا ايك دوسرى كا جانشين بننا ۹/۳۹(اس كا سبب ۹/۳۹); امتوں كا دين ۱۰/ ۴۷ ;امتوں كا عاجز ہونا ۱۰/۴۹; (اسكى تقدير ۱۰/۴۹; اسكے عوامل ۱۰/۱۴) امتوں كا عذاب ۱۰/۱۳;امتوں كا ختم ہو جانا:۱۰/۴۹;امتوں كى بقا:(اسكے عوامل ۱۰/۱۴) ; امتوں كى حتمى اجل ۱۰/۴۹;امتوں كى حيات ۱۰/۴۹;(اسكى تقدير ۱۰/۴۹); امتوں كى ذمہ دارى ۱۰/۴۷;امتوں كى موت ۱۰/۴۹ ; امتوں كى ہلاكت ۱۰/۱۳;امتيں جو ختم ہوگئيں (انكے جانشين ۹/۶۹) ايك امت ۱۰/۱۹; گذشتہ امتيں (انكے كافر ۹/۶۹; انكے منافق ۹/۶۹)

امر بالمعروف :اس كا عام ہونا ۹/۷۱; اسكى اہميت ۹/۷۱،۱۱۲; اسكى پاداش ۹/۷۲; اسكے آثار ۹/۷۱نيز ر ك حقوق ، مجاہدين ، مو منين اور نيكي

امن : ر_ك بہشت ، حرمت والے مہينے،دشمن ، كفار//اموات : ر ك مردے

امور :تعجب آور امور ۹/۶۳، ۱۰/۲; ناپسنديدہ امور ۱۰/۷نيز ر ك ذكر

۶۴۲

اميد ركھنا:خدا كى ملاقات كى اميد ركھنا : (اسكے آثار ۱۰/۷)

خدا كے عطيات كى اميد ركھنا ۹/۵۹; خدا كے فضل كى اميد ركھنا ۹/۲۸،۵۹; زكات كے قبول ہونے كى اميد ركھنا ۹/۱۰۴; محمد(ص) كے فضل كى اميد ركھنا ۹/۵۹;ہدايت كى اميد ركھنا:(اسكى اہميت ۹/۱۸)نيز ر ك ابراہيم (ع) ، استغفار ، تربيت ، تزكيہ ، خوف ، گناہ گار لوگ اور مؤمنين

اميديں : ر ك آرزو

انبياء (ع) :انبياء آسمانى كتابوں ميں ۱۰/۹۴;انبياء اور سازشى لوگ ۱۰/ ۲۱;انبياء پر تہمت لگانا ۱۰/۷۴;انبياء كا اتمام حجت كرنا ۱۰/۱۳;انبياء كا بشر ہونا ۱۰/۹۴; انبياء كا حامى ۱۰/۲۱;انبياء كا علم :(اس كا محدود ہونا ۹/۱۱۴);انبياء كا قصّہ ۱۰/۹۴;انبياء كا كردار و نقش ۱۰/۲۱، ۷۵،۷۶;انبياء كا مطيع ہونا ۱۰/۷۲; انبياء كا معجزہ ۱۰/۷۴، ۷۶;انبياء كا مقام ۱۰/۷۲; انبياء كا ہدايت كرنا ۱۰/۷۴; انبياء كو جھٹلانا ۱۰/۷۴; (اس كا سبب ۱۰/۳۹; اس كا ظلم ہونا ۹/۷۰; اسكى سزا ۱۰/۳۹; اسكے آثار ۹/۷۰، ۱۰/۹۸) انبياء كو جھٹلانے والے ۱۰/۳۹،۷۴(انكا استكبار ۱۰/۹۸; انكا تجاوز كرنا ۱۰/۷۴; انكا عاجز ہونا ۱۰/۷۴;انكا كفر ۱۰/۹۸; انكا ليچڑپن ۱۰/۷۴; انكى بے عقلى ۱۰/۱۰۰; انكى پليدى كا زيادہ ہونا ۱۰/۱۰۰; انكى جہالت ۱۰/۱۰۰; انكى حق دشمنى ۱۰/۷۴; انكى نافرمانى ۱۰/۹۸; انكے دل پر مہر لگنا ۱۰/۷۴; يہ آسمانى كتابوں ميں ۱۰/۹۴);انبياء كى اطاعت نہ كرنا : (اسكے آثار ۱۰/۱۳);انبياء كى اقوام : (انكى تہمتيں ۱۰/۷۴; يہ اور آيات خدا ۱۰/۹۵ );انبيا كى بعثت ۱۰/۱۳، ۴۷(اس كا فلسفہ ۱۰/۱۳، ۳۹_ اسكے عوامل ۱۰/۴۷); انبياء كى تاريخ ۱۰/۱۳، ۴۷، ۷۴، ۷۵; انبياء كى تعليمات : (اسكى خصوصيات ۹/۷۰; ان سے استفادہ كرنا ۱۰/۱۰۱;ان سے محروم لوگ ۱۰/۱۰۱،۱۰۲); انبياء كى تنبيہ :(اس سے بے اعتنائي كرنے كى سزا، ۱۰/۱۰۲); انبياء كى حقانيت ۱۰/۹۴ (اسكے دلائل ۱۰/۱۳،۷۴); انبياء كى ذمہ دارى :(اس كا دائرہ كار ۱۰/۷۴); انبياء كى رسالت ۱۰/۳۹، ۱۰۱;انبياء كى ظلم دشمنى ۱۰/۱۳، ۳۹;انبياء كى نجات ۱۰/۱۰۳;انبياء كى ہم آہنگى ۱۰/۳۹;انبياء كے مخالفين : (انكا انجام ۱۰/۳۹; انكا عذاب ۱۰/۳۹، ۴۷; انكا فسادپھيلانا ۱۰/۸۲; انكا مجرم ہونا ۱۰/۸۲; يہ تاريخ ميں ۱۰/ ۳۹); انبياء كے مقابلے ميں آنا:(اس كا سبب ۱۰/۸۳; اس كا فساد ہونا ۱۰/۸۱)انبياء كے واضح دلائل ۹/۷۰_ ۱۰/۱۳; ( انكو جھٹلانا ۹/۷۰); موسى (ع) سے پہلے كے انبياء ۱۰/۷۴، ۹۴;نوح (ع) كے بعد كے انبياء ۱۰/ ۷۴، ۷۵، ۹۴

نيز ر ك دشمنى ، ظالم لوگ ، مشركين مكہ اور انبياء ميں سے ہر ايك//انتظار :اسكى اہميت ۱۰/۲۰

۶۴۳

انتقام لينا:ر ك منافقين//انجام :اچھاانجام : (اسكى اہميت ۹/۵۵، ۸۵)

برا انجام ۹/۲۶، ۷۳(اسكے عوامل ۱۰/۹۴)

(خاص موارد اپنے اپنے موضوع ميں تلاش كئے جائيں )

انجام پر نظر ركھنا :اسكے عوامل ۹/۸۲

انجيل :اس كا كردار ۹/۱۱۱; انجيل ميں خدا كے وعدے ۹/۱۱۱نيز ر ك قرآن

انحراف :اس كا سبب ۹/۲۴; اسكے عوامل ۹/۳۴; اسكے موارد ۹/۲۴،۳۰; اسكے موانع ۹/۹۴

نيز ر ك دين ، شہر نشين ، صراط مستقيم ، عيسائي علما ، گمراہى ، معاہدہ ، منافقين اور يہودى علم اندھے: رك تشبيہات

انسان :انسان اور قرآن ۱۰/۱۰۸ ;انسان اور مفيد چار پائے ۱۰/۲۲;انسان خطرہ ٹلنے كے بعد ۹/۲۳; انسان سختى ميں ۹/ ۱۲;انسان كا اختيار ۱۰/۷۰، ۹۹، ۱۰/۳، ۴۴، ۹۶، ۹۹، ۱۰۰، ۱۰۸;انسان كا استبداد ۱۰/۲۳;انسان كا استقرار : (اسكے زمين ميں استقرار كا فلسفہ ۱۰/۱۴);انسان كا اقرار ۱۰/۱۲;انسان كا امتحان : (اسكى جگہ ۱۰/۱۴); انسان كا انجام و عاقبت۹/۳۹، ۷۰، ۸۳_ ۱۰/۴، ۸، ۲۷;انسان كا انجام ۹/۹۴،۱۰۵، ۱۰/۴، ۳۰، ۵۶;انسان كا باطن : (اسكے ظاہر ہونے كے عوامل ۹/۴۲);انسان كا تجاوز كرنا ۱۰/۲۳;انسان كا ختم ہونا : (اسكے عوامل ۱۰/۱۱; اسكے موانع ۱۰/۱۹); انسان كا خدا كے ساتھ عہد ۱۰/۲۲ ; انسان كا عاجز ہونا ۱۰/۳۸، ۴۹، ۵۰ ، ۵۳، ۱۰۰; انسان كا عمل ۹/۱۶، ۱۰۵;انسان كا غريزہ: (انسان كا سب سے طاقتور غريزہ ۱۰/۵۴);انسان كا كردار ۱۰/۴۴،۹۵ ;انسان كا مال : (اسكى قدر و قيمت ۹/۱۱۱); انسان كا مالك ۱۰/۳۰;انسان كا محشور ہونا ۱۰/۲۸; انسان كا مددگار ۹/۱۱۶; انسان كا مربى ۱۰/۲، ۳، ۱۵، ۱۹، ۳۲، ۵۷، ۶۷; انسان كا مولى ۹/۵۱، ۱۰/۳۰; انسان كا ولى ۹/۱۱۶; انسان كو تنبيہ ۹/۹۴، ۱۰۵; انسان كى اپنے سے محبت ۱۰/۵۴; انسان كى اجتماعى زندگى ۱۰/۱۹; انسان كى اخروى تفتيش ۹/۹۴;انسان كى اخروى زندگى ۹/۷۲; انسان كى بے صبرى ۱۰/۱۱; انسان كى تاريخ ۱۰/۱۹; انسان كى تقدير ۹/۵۱; انسان كى جان : (اسكى قدر و قيمت ۹/۱۱۱);انسان كى جہالت ۹/۴۱،۱۰۵; انسان كى خصوصيات ۹،۷۵، ۱۰/۴۴ ، ۹۹، ۱۰۸; انسان كى خلقت : (اس كا مبدا ۱۰/۴); انسان كى دعا ۱۰/۱۲; انسان كى ذمہ دارى ۹/ ۳۱، ۹۴; ۱۰/۶۱(اس كا مختلف ہونا ۹/۱۲۰); انسان كى روزى ۱۰/۳۱، ۵۹;انسان كى شرعى ذمہ دارياں ۹/۱۱۱;انسان كى صفات ۱۰/۱۱، ۲۱، ۲۳; انسان كى عجلت ۱۰/ ۱۱;انسان كى عہد شكنى ۱۰/۲۳;

۶۴۴

انسان كى غذا ۱۰/ ۲۴;انسان كى غفلت ۹/۱۰۵; انسان كى كافر انہ روش ۱۰/۱۲، ۲۱، ۲۳;انسان كى نيت ۹/۸، ۷۸;انسان كى ہدايت ;(اسكى اہميت ۹/۷۴; اسكے عوامل ۱۰/۲۵ );انسان كى ہدايت ۱۰/۲۵;انسان كے تمايلات ۹/۵۹; ۱۰/۵۴; انسان كے تمايلات ۹/۷۲ ، ۱۱۶ ;(ان سے استفادہ كرنا ۹/۸۹);انسان كے حقوق ۹/۳۴; انسان كے حواس : ( انكا مالك ۱۰/۳۱; انكى اہميت ۱۰/۳۱;ان ميں سے سب سے اہم ۱۰/۳۱); انسان كے راز ۹/۷۸; انسان كے فضائل ۱۰/۶۷;انسان كے مصالح : (انكى اہميت ۹/۴۱، ۷۴); انسان كے وجودى پہلو ۱۰/۹۲(اس كا جسمانى پہلو ۱۰/۹۲; اسكا روحى پہلو ۱۰/۹۲); انسان محشر ميں (اس ميں اسكى آگاہى ۱۰/۳۰); انسان ممتاز ۹/۲۰; ناشكرے انسان خطرے كے وقت ۱۰/۲۲

انصار :انصارپر خدا كى رحمت ۹/۱۱۷، انصار سے راضى ہونا ۹/۱۰۰;انصار كا ايمان ،(اسكے مرتبے ۹/ ۱۱۷); انصار كا راضى ہونا ۹/۱۰۰;انصار كا عمل : (انكے عمل كى قدر و قيمت ۹/۱۰۰);انصار كو بشارت ۹/۱۰۰;انصار كى پيروى : (اسكى قدر و قيمت ۹/۱۰۰);انصار كے فضائل ۹/۱۱۷ ;انكا مقام ۹/۱۰۰; انكے درجے۹/۱۰۰

نيز رك تابعين، غزوہ تبوك اور مہاجرين

انفاق :اسكے آثار ۹/۹۹، ۱۰۴; اسكے احكام ۹/۳۴;انفاق اپنى رغبت كے ساتھ ۹/۷۹;انفاق بے نيازى كى حالت ميں ۹/۷۹;انفاق راہ جہاد ميں ۹/۳۴ ;انفاق فقر كى حالت ميں ۹/۷۹;انفاق كا ترك كرنا : (اسكے آثار ۹/۶۷، اسكى حرمت ۹/۳۴، اسكى سزا ۹/۳۴); انفاق كا قبول ہونا: (اسكے شرائط ۹/۵۴);انفاق كى اہميت ۹/۶۷;انفاق كى پاداش ۹/۱۲۱; انفاق كى قدر و قيمت ۹/۳۴، ۷۹(اس كا معيار ۹/۷۹، ۹۹); انفاق كے مراتب ۹/۷۹;انفاق ميں اخلاص: (اسكے عوامل ۹/۹۹);انفاق ميں بے رغبتى : ۹/۵۴(اسكى سرزنش ۹/۵۴);اسكے آثار ۹/۵۴، انفاق نہ كرنے والے : (ان كا عذاب ۹/۳۴، انكى كمزوري۹/۹۸)بے قدر و قيمت انفاق ۹/۵۳; واجب انفاق ۹/۳۴

نيز رك انفاق كرنے والے ، باديہ نشين لوگ، توبہ كرنے والے ، منافقين اور مؤمنين

انفاق كرنے والے :انكا شكريہ ادا كرنا ۹/۹۹; انكا مذاق اڑانا ۹/۷۹; انكو طعنہ مارنا ۹/۷۹; انكى پاداش ۹/۱۲۱; انكى حمايت ۹/۷۹; انكے ساتھ وعدہ ۹/۹۹، انكے لئے دعا ۹/۹۹//اوّاہ :اس سے مراد ۹/۱۱۴

اولاد :اسكى جذابيت ۹/۵۵;اولاد كى تاثير ۹/۵۵، ۸۵

۶۴۵

اولاد كى كثرت : (اسكے آثار ۹/۵۵، ۸۵)نيز رك تمايلات ،خدا ، عذاب ، كفار ، محبت اور منافقين

اولياء خدا :انكا اطمينان ۱۰/۶۲;انكا ايمان ۱۰/۶۳;انكا تكامل ۱۰/۶۳;انكى صفات ۱۰/ ۶۳; انكى موت ۱۰/۶۴; انكے فضائل ۱۰/۶۲، ۶۴;اولياء خدا سے مراد ۱۰/۶۲;اولياء خدا كا تقوا ۱۰/۶۳;اولياء خدا كا مقام : (اس مقام تك پہنچنے كى اہميت ۱۰/۶۴; اس مقام كا پيش خيمہ ۱۰/۶۳;اس مقام كى اہميت ۱۰/۶۴);اولياء خدا كو بشارت ۱۰/۶۴:(انكو اخروى بشارت۱۰/۶۴; انكو دنيوى بشارت ۱۰/۶۴) ;اولياء خدا كى شخصيت ۱۰/۶۲

اولياء خدا كى كاميابى : (اسكے عوامل ۱۰/۶۴); يہ اور خوف ۱۰/۶۲، يہ اور سختياں ۱۰/۶۲;يہ اور غم و اندوہ ۱۰/۶۲

ائمہ (ع):انكى شفاعت ۹/۹۱; انكے اختيارات ۹/۱۰۳نيز رك امام على (ع) ، امام مہدى (ع) اور اہل بيت (ع)

اہانت :رك اسلام اور دين

اہل بيت(ع) :انكے دشمن ۱۰/۴۰نيز رك آئمہ (ع)

اہل عذاب: رك عذاب

اہل قبور:اہل قبور كى زيارت :( اس كا جائز ہونا ۹/۸۴; يہ صدر اسلام ميں ۹/۸۴)نيز رك محمد(ص)

اہل كتاب :ان سے جزيہ لينا ۹/۲۹; انكا كفر ۹/۲۹ ;انكى نافرماني۹/۲۹;اہل كتاب كا ايمان : (اس كا بے قدر و قيمت ہونا ۹/۲۹);اہل كتاب كى شرعى ذمہ دارياں ۹/۲۹;يہ حكومت اسلامى ميں ۹/۲۹نيز رك جہاد، عيسائي ، مجوسى اور يہودي

اہل مدين :انكا انجام ۹/۷۰;انكى آبادى ; انكى آبادى كى كثرت ۹/۷۰; انكے مادى وسائل ۹/۷۰; اہل مدين سے عبرت حاصل كرنا ۹/۷۰

اہل مصر :يہ اور فرعون كا جسم ۱۰/۹۲

اہل مكہ :رك محمد(ص)

ايثار :اس كا دعوى ۹/۸۳;ايثار غير راہ خدا ميں : (اس كا نقصان ۹/۱۱۱);ايثار كا قبول ہونا : (اسكى شرائط ۹/۱۱۱);جان كا ايثار: (اس كا ناخوش آئند ہونا ۹/۸۱;اسكى پاداش ۹/۱۱۱; اسكے آثار ۹/۱۱۱; اسكے عوامل ۹/۱۱۱);مال كا ايثار: (اس كا خوش آئند نہ ہونا ۹/۸۱; اسكى پاداش ۹/۱۱۱; اسكے آثار ۹/۱۱۱; اسكے عوامل ۹/۱۱۱)نيز رك مؤمنين

۶۴۶

ايثار كرنے والے :انكا مذاق اڑانا ۹/۷۹;انكى دلجوئي كرنا ۹/۷۹/ايك امت : ر ك امتيں

ايمان:آخرت پر ايمان ۹/۴۴: (اسكى اہميت ۹/۱۸، ۱۹; اسكے آثار ۹/۴۴)

اسكے آثار; ۹/۱۶، ۲۰،۲۱، ۶۲، ۷۱، ۷۲، ۸۸، ۱۱۱، ۱۱۹، ۱۲۰، ۱۲۳، ۱۰/۹، ۶۳، ۶۴، ۸۴، ۸۷، ۹۸، ۱۰۰، ۱۰۳ ; (اسكے اجتماعى آثار ۹/۷۱; اسكے اخروى آثار ۱۰/۲; اسكے انفرادى آثار ۹/۷۱); ايمان اور عمل ۹/۲۰، ۸۸، ۱۰/۹; ايمان اور فقر كا قلع قمع كرنا ۹/۷۱;ايمان اور نيك عمل ۹/۷۲; ايمان پر صبر كرنا: (اسكى پاداش ۹/۱۱۷; اسكى قدر و قيمت ۹/۱۱۷; اسكے آثار ۹/۱۱۷);ايمان سختى كى حالت ميں ۹/۱۱۷; ايمان سے محروم لوگ: ۱۰/۳۳، ۸۸، ۹۶، ۹۷، ۹۸، ۱۰۱،۱۰۲;(انكا عذاب ۱۰/۱۰۲);ايمان سے محروم ہونا :(اس كا سرچشمہ ۱۰/۹۶; اس كے آثار ۱۰/۱۰۲); ايمان عذاب كے وقت ۱۰/۵۱، ۸۸، ۹۷، ۹۸; ايمان كا پيش خيمہ ۱۰/۳۲;ايمان كا تظاہر كرنا : (اسكے عوامل ۹/۵۶);ايمان كا زيادہ ہونا:(اسكى نشانياں ۹/۱۲۴; اسكے عوامل ۱۰/۶۳);ايمان كا ظاہر ہونا : (اس كا سبب ۹/۴۵);ايمان كا كمزور ہونا : (اسكى نشانياں ۹/۱۶) ; ايمان كا مركز: ۱۰/۷۴، ۸۸; ايمان كى اہميت ۹/۵۵، ۱۰/۹ايمان كى پاداش : ۹/۲۱;ايمان كى حفاظت كرنا: (اسكى اہميت ۹/۸۵);ايمان كى حقيقت ۹/۲۳;ايمان كى دعوت ۱۰/۵۱، ۷۵;ايمان كى شرائط ۹/۱۳; ايمان كى قدر و قيمت ۹/۲۰، ۱۰/۸۴;ايمان كى نشانياں ۹/۱۶، ۱۸، ۴۴، ۹۰، ۹۴، ۱۰/۸۴;ايمان كے اسباب ۱۰/۱۰۱; ايمان كے مراتب: ۹/۱۱۹، ۱۲۴، ۱۰/۶۳;ايمان كے موانع ۱۰/۱۰۱;ايمان ميں اختيار ۱۰/۹۸; ايمان ميں پيش قدم لوگ: (انكى اخروى پاداش ۹/۱۰۰; انكے فضائل ۹/۱۰۰; انكے مادى وسائل ۹/۱۰۰; انكے معنوى وسائل ۹/۱۰۰) ايمان ميں سبقت كرنا : (اسكى اہميت ۹/۱۰۰; اسكى قدر و قيمت ۹/۱۰۰);ايمان ميں مجبور كرنا ۱۰/۹۸ بے ايمان لوگ: (انكے رنج كاسبب ۹/۸۵); بے ايماني: (اسكى سزا ۱۰/ ۱۰۲;اسكى نشانياں ۹/۴۵، ۵۴، ۶۲; اسكے آثار ۹/۴۵، ۴۶; اسكے ظاہر ہونے كا سبب ۹/۴۵);بے فائدہ ايمان : ۱۰/۵۱، ۸۸، ۹۰، ۹۷، ۹۸، ۹۹ ;تقدير پر ايمان: (اسكے آثار ۹/۵۱); توحيد پر ايمان ۹/۲، ۳; (توحيد پر ايمان كے آثار ۱۰/۱۰۷); جھوٹا ايمان : (اسكى علامتيں ۹/۹۰);خدا پر ايمان ۹/۴۴، ۱۱۹ ; (اسكى اہميت ۹/۱۸، ۱۹، ۹۹; اسكے آثار ۹/۱۸، ۴۴، ۵۱، ۵۴، ۸۶، ۹۹); خدا كى پاداش پر ايمان ۹/۱۲۰;قابل قبول ايمان ۱۰/۹۸; قابل قدر ايمان ۱۰/۹۸;قرآن پر ايمان ۱۰/۱۰۸; قيامت پر ايمان : (اسكى اہميت ۹/۹۹; اسكے آثار ۹/۱۸، ۹۹، ۱۰/۷);محمد(ص) پر ايمان : ۹/۱۱۹(اسكى اہميت ۱۰/۵۸; اسكے آثار ۹/۵۴);معاد پر ايمان : ۱۰/۴۵; (اسكے آثار ۹/۵۱); ولايت خدا پر

۶۴۷

ايمان ۹/۵۱خاص موارد اپنے اپنے موضوع ميں تلاش كيجئے

''ب''

باپ : ر ك دوستى اور محبت

باد: رك ہو//بادبانى كشتي:

اس كا آسيب پذير ہونا ۱۰/۲۲; اسكى حركت كا سرچشمہ ۱۰/۲۲; اسكے ذريعہ سفر ۱۰/۲۲; يہ صدر اسلام ميں ۱۰/۲۲

باديہ نشين لوگ :انكا اجازت طلب كرنا ۹/۹۰; انكا اخلاص ۹/۹۹; انكا انفاق ۹/۹۸، ۹۹;انكا تقرب ۹/۹۹; انكا غضب ۹/۹۸; انكا كفر ۹/۹۷; انكى آرزو ۹/۹۸; انكى خصوصيات ۹/۹۷; انكى ذمہ دارى ۹/۹۷; انكى سوچ۹/۹۸;انكى كمزورى ۹/۹۸; انكى منافقت ۹/۹۷،۱۰۱; انكى ناخشنودى ۹/۹۸; باديہ نشينوں كا بہانہ بنانا ۹/۹۰;باديہ نشينوں كى بدخواہى : (اس كا وقوع پذير ہونا ۹/۹۸; اسكے آثار ۹/۹۸ );يہ اور انفاق ۹/۹۸; يہ اور جہاد ۹/۹۰; يہ اور زكات ۹/۹۸; يہ اور صدقات ۹/۹۸; يہ اور ماليات ۹/۹۸; يہ اور محمد(ص) ۹/۹۸; يہ اور محمد(ص) كى دعا ۹/۹۹نيز رك تشبيہات ،جزيرة العرب اور مو منين

باديہ نشينى :اسكے آثار ۹/۹۷نيز رك باديہ نشين لوگ اور جزيرة العرب

بارش:اس كا برسنا ۱۰/۲۴; اس كا سرچشمہ ۱۰/۲۴; اسكى اہميت ۱۰/۲۴

باطل :باطل كا كردار ۱۰/ ۳۲; باطل كو واضح كرنا(اسكى اہميت ۹/۷۰); باطل كے خلاف موقف اپنانا ، ۹/۱۰۸; باطل كے موارد ۱۰/۳۳نيز رك اظہار براء ت اور حق

باطل معبود:انكا حشر ۱۰/۲۸; يہ قيامت ميں ۱۰/۲۸نيز ر ك : مشركين اور نوح (ع)

بت:انكا آخرت ميں اقرار ۱۰/۲۹; بتوں كا بات كرنا : (انكا قيامت ميں بات كرنا ۱۰/۲۸، ۲۹ ; انكا مشركين كے ساتھ بات كرنا ۱۰/۲۸);بتوں كا شعور : (انكا قيامت ميں شعور ۱۰/۲۸، ۲۹);بتوں كى شفاعت ۱۰، ۱۸;بتوں كے گواہ ۱۰/۲۹; يہ اور توحيد كا اقرار ۱۰/۲۹; يہ اور علم خدا كا اقرار ۱۰/۲۹; يہ قيامت ميں ۱۰/۲۸، ۲۹

نيز رك بت پرست لوگ ، بت پرستى ، عقيدہ اور مشركين

۶۴۸

بت پرست لوگ : ۱۰/۳، ۲۹، ۳۴، ۳۵، ۷۱

بت پرستى :اس كا باطل ہونا ۱۰/۳۳; اس كا سرچشمہ ۱۰/۳; اس كا غير منطقى ہونا ۱۰/۳۴; اسكى گمراہى ۱۰/۳۲; اسكى مذمت ۱۰/۳۲نيز رك بت پرست لوگ، جاہليت ، قوم نوح، مشركين اور نوح(ع)

بخشش:اس سے محروم لوگ ۹/۸۰; اس كا سبب ۹/۹۹، ۱۰۲;يہ جنكے شامل حال ہے ۹/۱۱۸

(خاصموارد اپنے موضوع ميں تلاش كئے جائيں )

بخشش: رك عفو

بخل:اس كا گناہ ۹/۷۷; اسكى سزا ۹/۷۷; اسكے آثار ۹/۷۷نيز رك : بخيل لوگ، ثعلبہ بن حاطب، صدقات اور منافقين

بخيل لوگ : ۹/۶۷، ۷۹

بدخواہى :رك اسلام ،باديہ نشين لوگ ، منافقين اور مؤمنين

بدعت :اس كا حرام ہونا ۱۰/۵۹; اس كا ناشكرى ہونا ۱۰/۶۰; اسكے آثار ۱۰/۶۹; اسكے موارد ۱۰/۵۹، ۷۰

نيز رك : بدعت گھڑنے والے لوگ، عيسائي علما اور يہودى علم

بدعت گھڑنے والے لوگ:انكا گناہ ۱۰/۲۷; انكا محروم ہونا ۱۰/۶۹; انكو دھمكى ۱۰/۶۰

برابر كا بدلہ: رك ادلے كا بدلہ

برائت : رك اظہار براء ت اور تبرّ

برائي :برائي كاحكم دينا :( اس كا جرم ۹/۶۷; اس كا فسق ہونا ۹/۶۷;اس كے آثار ۹/۶۷)

بردبارى : رك صبر

برگزيدہ ہونا: رك چناؤ

برہان نظم ۱۰/۵

بڑے لوگ:بڑے لوگوں كى سازش ۱۰/۲۱; صدر اسلام كے بڑے لوگ; (يہ اور حضرت محمد (ص) ۱۰/۲۱; يہ اور قرآن ۱۰/۲۱)

بزدل لوگ:انكى نشانياں ۹/۸۷

۶۴۹

بسيج: رك جہاد،غزوہ تبوك

بشارت:اخروى بشارت ۱۰/۶۴ (اس كا سبب ۱۰/۶۴; اسكے مستحقين ۱۰/۶۴);اسكے آثار ۱۰/۸۷

دنياوى بشارت ۱۰/۶۴:(اس كا سبب ۱۰/۶۴; اسكے مستحقين ۱۰/۶۴)

(خاص موارد اپنے موضوع ميں تلاش كيجئے)

بشر :رك انسان//بصيرت :بصيرت سے محروم لوگ ۱۰/۴۳; (انكى گمراہى ۱۰/۴۳)

بعثت : رك انبياء ، محمد(ص) (ص) ، موسى (ع) اور ہارون (ع)

بغاوت :رك تجاوزكرن//بلا:اسكے اسباب ۹/۹۸نيز رك آرزو

بندگي: رك عبوديت

بنى اسرائيل :ان پر ظلم ۱۰/۹۰;انكا اختلاف ڈالنا ۱۰/۹۳;انكا توسل ۱۰/۸۶; انكا توكل ۱۰/۸۵; انكو بشارت ۱۰/۸۷; انكو دھمكى ۱۰/۹۳;انكو نصيحت ۱۰/۸۵; انكى پاكيزہ روزى ۱۰/۹۳ ;انكى تاريخ ۱۰/ ۸۳، ۸۵، ۸۶، ۸۷، ۹۰، ۹۲، ۹۳; انكى توحيد ۱۰/۸۵; انكى خواہش ۱۰/۸۶; انكى دعا ۱۰/۸۵، ۸۶;انكى ذلت ۱۰/۸۵; انكى ذمہ دارى ۱۰/۸۷; انكى رہائش گاہ ۱۰/۹۳ ;انكى شرعى ذمہ دارى ۱۰/۸۷;انكى كمزورى ۱۰/۸۷;انكى ناشكرى ۱۰/۹۳; انكے دشمن ۱۰/۹۰;انكے مومن جوان ۱۰/۸۳; ان ميں اختلاف ۱۰/۹۳; ان ميں حقوق پر ڈاكہ ڈالنا ۱۰/۹۳; بنى اسرائيل اور نماز برپا كرنا ۱۰/۸۷; بنى اسرائيل كا ايمان ۱۰/۸۳; بنى اسرائيل كا دريا سے عبور كرنا ۱۰/۹۰(عبور كرنے كا وقت ۱۰/۹۲); بنى اسرائيل كا قبلہ ۱۰/۸۷;بنى اسرائيل كى استقامت : (اسكے آثار ۱۰/۹۰)بنى اسرائيل كى زندگي:(انكى زندگى فرعون كے بعد ۱۰/۹۳; انكى زندگى فرعون كے زمانے ميں ۱۰/۹۳); بنى اسرائيل كى سرزنش ۱۰/۹۳; بنى اسرائيل كى محروميت ۱۰/ ۸۷; بنى اسرائيل كى مشكلات ۱۰/۸۵، ۹۳;بنى اسرائيل كى نجات ۱۰/۸۷،۹۰;(اس كا سبب ۱۰/۸۷; اسكے عوامل ۱۰/۹۰);بنى اسرائيل كى نعمتيں ۱۰/۹۳;بنى اسرائيل كے بڑے لوگ : (انكى اذيتيں ۱۰/۸۳; انكى دشمنى ۱۰/۸۳; يہ اور بنى اسرائيل ۱۰/۸۵); بنى اسرائيل كے مؤمنين ۱۰/۸۳(انكا خوف ۱۰/۸۳; انكا شكنجہ ۱۰/۸۳; انكى اذيت كے عوامل ۹/۸۳);بنى اسرائل مصر ميں ۱۰/۸۷(وہاں پر انكى ذلت ۱۰/۸۷; وہاں پرانكى مشكلات ۱۰/۸۷); يہ اور تورات ۱۰/۹۳ ; يہ اور فرعون ۱۰/۸۵; يہ اور فرعون كے شكنجے ۱۰/ ۸۵; يہ اور كفار ۱۰/۸۶; يہ اور كفار سے نجات ۱۰/۸۶; يہ اور گھر تعمير كرنا ۱۰/۸۷;يہ قيامت ميں ۱۰/۹۳ نيز ر ك موسى اور ہارون

۶۵۰

بنى ہاشم:انكو صدقہ دينا ۹/۶۰

بوڑھے لوگ:يہ اور جہاد ۹/۸۳

بہانے بنانا:ر ك باديہ نشين لوگ ، جہاد ، شرعى ذمہ دارى ، كفار ، مشركين اور منافقين

بھائي: رك دوستى اور محبت

بھائي چارہ : رك مسلمان

بہتان باندھنا:اس كا ظلم ہونا ۱۰/۱۷; اسكى اخروى سزا ۱۰/۶۰; اسكے آثار ۱۰/۶۹، ۷۰;اسكے موارد ۱۰/۵۹، ۶۰، ۶۹; خدا پر بہتان باندھنا۹/۳۰، ۱۰/۱۷، ۳۰،۶۸نيز ر ك عيسائي ، قرآن ، محمد(ص) (ص) ، مشركين ،يہود اور مؤمنين

بہرا : رك تشبيہات

بہشت :اس كا خير ہونا ۹/۸۹; اس كا ہميشہ رہنا ۹/۷۲، ۱۰۰; اسكى حوريں ۹/۸۸; اسكى دعوت ۱۰/۲۵; اسكے چشمے ۱۰/۹;اسكے درخت ۹/۷۲،۱۰۰; اسكے گھر ۹/۷۲;اس ميں آرام ۱۰/ ۲۵; اس ميں امن ۱۰/۲۵; اس ميں سلامتى ۱۰/۲۵; اس ميں ہميشہ رہنا ۹/۸۹،۱۰۰; اس ميں ہميشہ رہنے كا سبب ۹/۱۰۰، اس ميں ہميشہ رہنے والے ۱۰/۹، ۲۶; بہشت جاويد ۹/۲۱;بہشت عدن : ۹/۷۲(اس سے مراد ۹/۷۲; اسكى فضيلت ۹/۷۲); بہشت كا وعدہ ۹/۷۲،۱۱۱; بہشت كى بشارت ۹/۱۰۰، ۱۱۱; بہشت كى پاداش ۹/۱۱۱; بہشت كى خصوصيات ۱۰/۲۵;بہشت كى نعمتيں ۹/۲۱، ۸۸، ۸۹، ۱۰۰، ۱۰/۹(اسكى مادى نعمتيں ۹/۷۲; اسكى معنوى نعمتيں ۹/۷۲;اسكى نعمتوں كى خصوصيات ۹/۲۱،۷۲; انكے مرتبے ۹/۷۲; ان نعمتوں كا دائمى ہونا ۹/۲۱،۱۰۰);بہشت كى نہريں ۹/۸۹، ۱۰۰(انكا متعدد ہونا ۹/۱۰۰); بہشت كے باغات : ۹/۲۱، ۷۲، ۸۹، ۱۰/۹ (ان كا متعدد ہونا ۹/۱۰۰، ۱۰/۹ ; ان كى خصوصيات ۹/۲۱; ان كى قدرو قيمت ۹/۲۱); بہشت كے موجبات ۹/۲۱، ۷۲، ۸۹، ۱۰۰، ۱۱۱; جنت كى لذتيں : (بہترين لذت ۱۰/۱۰; مادى لذتيں ۹/۷۲; معنوى لذتيں ۹/۷۲);( انكا متعدد ہونا ۹/۱۱۰، ۱۰/۹; انكى خصوصيات ۹/۲۱; انكى قدر و قيت ۹/۲۱)نيز ر ك بہشتى لوگ اور مؤمنين بہشتى لوگ ۹/ ۲۲، ۸۹، ۱۰۰، ۱۱۱، ۱۱۲، ۱۰/۹، ۲۶انكا سلام ۱۰/۱۰; انكى حمد ۱۰/۱۰; انكى خواہشيں ۱۰/۱۰; انكى سلامتى ۱۰/۱۰;انكے اذكار ۱۰/۱۰; انكے ليئے خدا كے عطيئے ۱۰/۱۰; بہشتى لوگوں سے راضى ہونا ۹/۷۲; بہشتى لوگوں كى دعا ۱۰/۱۰(اس كا آغاز ۱۰/۱۰; اس كا اختتام ۱۰/۱۰); بہشتى لوگوں كى لذتيں :(انكى بہترين لذتيں ۹/۷۲); بہشتى

۶۵۱

لوگوں كى نعمتيں (انكى بہترين نعمتيں ۹/۷۲); يہ اور تسبيح خدا ۱۰/۱۰

بيت المال :اسكى تقسيم ۹/۵۹نيز ر ك محمد (ص) اور منافقين

بيزارى : ر ك اظہار براء ت

بيگانہ لوگ :انكے ساتھ رابطہ ۹/۱۶; انكے ساتھ رابطے كا حرام ہونا ۹/۱۶; انكے سامنے راز فاش كرنا ۹/۱۶

بيمار لوگ :انكا معذور ہونا ۹/۹۱

بينائي :اسكى اہميت ۱۰/۳۱

بے نيازى :اس كا سرچشمہ ۹/۷۴; اسكے آثار ۹/۷۴نيز ر ك خدا اور مؤمنين

''پ''

پاداش:اسكے مراتب ۹/۶۹;پاداش اخروى : (اسكا سبب۱۰/۴،۸; اسكى قدر وقيمت ۹/۶۹; اسكے مراتب ۹/۶۹; اسكے مراتب ۹/۷۲، ۱۰/۲۶، اس ميں عدل و انصاف ۱۰/۴) پاداش كا زيادہ ہونا: پاداش اخروي; پاداش كا زيادہ ہونا ;پاداش كے مراتب ...; پاداش ميں سرعت ۱۰/۱۱; پاداش ميں مساوات ۹/۷۱،۷۲; دوگنى پاداش; عظيم پاداش ۹/۲۲;(اسكے عوامل ۹/۱۱۷، ۱۲۱); پاداش ميں مساوات ۹/۷۱، ۷۲; دوگنى پاداش ۱۰/۲۶; (اس سے مراد ۱۰/۲۶; اسكى قدر و قيمت ۱۰/۲۶);عظيم پاداش ۹/۲۲ ; پاداش كے مراتب ۹/۲۲،۱۱۷،۱۲۱; پاداش ميں سرعت ۱۰/۱۱

(خاص موارد اپنے اپنے موضوع ميں تلاش كيجئے)

پارسا لوگ: ر ك متقين//پارسائي : ر ك تقو

پاك و پاكيزہ لوگ:انكى ہم نشينى ; (انكى ہمنشينى كى قدر و قيمت ۹/۱۰۸) ; انكے فضائل ۹/۱۰۸

پاكيزگى :اس كا سبب ۹/۱۰۳، ۱۰۸; اسكى اہميت ۹/۱۰۸; اسكے آثار ۹/۱۰۳، ۱۲۵نيز ر ك پاك و پاكيزہ لوگ

پانى :اس كا اثر ۱۰/۲۴

۶۵۲

نيز ر ك تمايلات

پانى پلانا: رك حاجى اور قياس

پائدارى : ر ك استقامت

پردہ چاك كرنا : ر ك افشا كرن

پرستش : ر ك عبادت

پست حوصلہ :اسكى علامتيں ۹/۸۷

پشيمانى :بے ثمر پشيمانى ۱۰/۵۱; پشيمانى كو چھپانا ۱۰/۵۴; عذاب كے وقت پشيمانى ۱۰/۵۱، ۵۴نيز ر ك ظالم لوگ ، گناہ اور مشركين

پليد لوگ : ۹/۱۷،۲۸; ۱۰/۱۰۰

انكا انجام ۹/۹۵; يہ جہنم ميں ۹/۹۵

پليدى :اس سے اجتناب ۹/۹۵; اس كا مقابلہ ۹/۹۵; اسكى نشانياں ۹/۹۵، ۱۲۵; اسكے آثار ۹/۱۲۵; اسكے عوامل ۹/۲۸، ۱۰۳، ۱۰/۱۰۰نيز ر ك پليد لوگ ، كفار ، مشركين اور منافقين

پناہ لينا:اسكے احكام ۹/۶نيز ر ك پناہ لينے والے اور كفار

پناہ لينے والے :انكا امن ميں ہونا ; (انكے امن كى حفاظت ۹/۶)

پناہ مانگنا:خدا كى پناہ مانگنا ۹/۱۱۸; خدا كى پناہ مانگنے كا سبب ۹/۱۱۸; خدا كى پناہ مانگنے كے آثار ۹/۱۱۸نيز ر ك غزوہ تبوك

پند : ر ك عبرت

پودے:انكا اگنا: (اسكى اہميت ۱۰/۲۴، اسكے عوامل ۱۰/۲۴); انكا مختلف قسم كا ہونا ۱۰/۲۴; انكى اہميت ۱۰/۲۴; انكے فوائد ۱۰/۲۴; ان ميں مركب چيزيں ۱۰/۲۴//پہچان: رك شناخت

پہلے پہلے انسان :انكا دين ۱۰/۱۹; انكا دينى اختلاف ۱۰/۱۹; انكى اجتماعى زندگى ۱۰/۱۹;انكے مشركين ۱۰/۱۹; انكے موحدين ۱۰/۱۹; ان ميں خدا شناسى ۱۰/۱۹

پيغمبر اسلام (ص) : ر ك محمد(ص)

پيكار : ر ك جنگ اور جہاد//پيمان : ر ك عہد

۶۵۳

''ت''

تابع:غير خدا كا تابع ہونا۱۰/۳۵ (اسكى مذمت ۱۰/۵۳)

تابعين:ان سے راضى ہونا ۹/۱۰۰;انكو بشارت ۹/۱۰۰; انكى اخروى پاداش ۹/۱۰۰; انكے فضائل۹/۱۰۰نيز رك انصار او ر مہاجرين(نقل كى جانے والى تاريخ كے موارد اپنے اپنے موضوع ميں تلاش كئے جائيں )

تاريخ:تاريخ سے عبرت حاصل كرنا ۹/۶۹،۷۰(اسكى اہميت ۹/۷۰);تاريخ كا كردار ۱۰/۱۳;تاريخ كا نقل كرنا : (اسكے فائدے ۹/۷۰); تاريخ كى تبديلياں :(انكا سرچشمہ ۱۰/۱۳);تاريخ كى شناخت : (اسكے آثار ۱۰/۷۳)

۹ ہجرى كے واقعات ۹/۲۸

تاليف قلب:اس كا سبب ۹/۶۰; اسكى اہميت ۹/۶۰

تبرا:آز رسے تبرّا ۹/۱۱۴; اسكى اہميت ۹/۱۱۴،۱۱۶; باطل سے تبرّا ۱۰/۴۱; جہنمى لوگوں سے تبرّا ۹/۱۱۳; خدا كے دشمنوں سے تبرا ۹/۱۶، ۱۱۴، ۱۱۶; شرك سے تبّرا ۱۰/۱۰۵،۱۰۶; محمد (ص) كے دشمنوں سے تبرّا ۹/۱۶; مشركين سے تبرّا ۹/۳، ۱۱۳،۱۱۴، ۱۰/۴۱( ان سے تبراّ كے اعلان كا وقت ۹/۳;مؤمنين كے دشمنوں سے تبرّا ۹/۱۶

نيز رك ابراہيم (ع) ، امام على (ع) ، حج ، خدا ، محمد (ص) اور مشركين

تبليغ:اسكى روش۱۰/۱۶،۸۴; اسكى شرائط ۹/۱۲۲،۱۰/۴۲; اس ميں آگاہى ۹/۱۲۲; اس ميں استقامت ۱۰/۷۲; اس ميں مہربانى ۱۰/۸۴; بے فائدہ تبليغ ۱۰/۴۲;تبليغ كا فلسفہ ۹/۱۲۲;تبليغ ميں صراحت : ۱۰/۱۰۴(اسكى اہميت ۱۰/۱۰۴)

نيز ر ك اسلام ، دين ، عيسائي ، قرآن ، محمد(ص) ، مشركين ، نوح(ع) اور يہودي

تبوك : ر ك غزوہ تبوك اور مدينہ

تثليث : ر ك عيسائيت

تجاوز كرنا :اسكے آثار ۹/۱۰_ ۱۰/۷۴; تجاوز كا نقصان : (اسكے آثار ۱۰/۲۳); تجاوز كرنے كا سبب ۱۰/ ۲۳

نيز ر ك انبياء ، انسان ، بنى اسرائيل ، رشتہ دار ، مشركين اور معاہدہ تجاوز كرنے والے ۹/۱۰، ۱۰/۷۴

انكا ہدايت كو قبول نہ كرنا ۱۰/۷۴نيز رك رشتہ دار

تحريف : ر ك دين اور قرآن

۶۵۴

تحريك:اسكے عوامل ۹/۲۴،۲۷،۷۴،۱۰۵،۱۰/۱۰۶

تحقير : ر ك منافقين

تربيت:اسكى جگہ ۹/۱۰۸; اسكى روش۹/۷۰، ۱۱۱_ ۱۰/۲، ۱۰۳; اس ميں اميدوار رہنا ۹/۱۰۲; اس ميں بشارت ۱۰/۲، ۱۰۳; اس ميں پاداش ۹/۱۱۱; اس ميں تشويق ۹/۱۱۱; اس ميں ڈرانا ۱۰/۲،۱۰۳

ترقي:اسكے موانع ۱۰/۷۸

تزكيہ :اس كا سبب ۹/۱۰۳، ۱۱۲; اسكى اہميت ۹/۱۰۳ ،۱۰۵; اسكى جگہ ۹/۱۰۸; اسكے عوامل ۹/۸۲، ۱۰۳،۱۰۸; اس ميں اميدوار ہونا ۹/۱۰۲نيز ر ك محبت

تسبيح : ر ك بہشتى لوگ

تسلط چاہنا:اسكے آثار ۱۰/۸۳نيز رك فرعون

تشبيہات:اندھوں كے ساتھ تشبيہ ۱۰/۴۳; باديہ نشينوں كے ساتھ تشبيہ ۹/۹۷; بہروں كے ساتھ تشبيہ ۱۰/۴۲; بے عقلوں كے ساتھ تشبيہ ۱۰/۴۲; تاريك شب كے ساتھ تشبيہ ۱۰/۲۷

تصرفات :حرام تصرفات ۹/۳۴

تعدى كرنا : رك تجاوز كرنا اور ظلم كرن

تعصب :جاہليت كى رسوم پر تعصب(اسكے آثار ۱۰/۷۸)ناپسنديدہ تعصب ۱۰/۷۸

تعلم : ر ك محمد(ص)

تعليم : ر ك اسلام اور دين

تغذيہ: رك غذ/تفتيش : رك انسان ، محشر اور مشركين

تفرقہ : ر ك اختلاف/تفسير : ر ك احكام

تفقہ : ر ك دين

تفكر :تفكر كى نشانياں ۱۰/۲۴،۳۵; يتفكر كا سرچشمہ ۱۰/۲۴

عدم تفكر : (اسكى نشانياں ۱۰/۲۴)نيز ر ك مؤمنين

۶۵۵

تفويض :اسے مسترد كرنا ۱۰/۱۰۰

تقدير :ر ك انسان، ايمان، خدا، عقيدہ اور مؤمنين

تقرب :اس كا سبب ۹/۹۹; اسكى اہميت ۹/۹۹; اسكے عوامل ۹/۹۹،۱۰/۲نيز ر ك باديہ نشين لوگ ، مؤمنين اور مشركين

تقوى :اسكى اہميت ۹/۴، ۱۰۹،۱۲۳، ۱۰/۶۳، ۶۴;اسكے آثار ۹/۴، ۷، ۳۶، ۴۴، ۱۰۹، ۱۰/۶، ۶۳، ۶۴; بے تقوى لوگ:(انكى سزا ۹/۱۱۵، انكى گمراہى ۹/۱۱۵);بے تقوى ہونا : (اسكى نشانياں ۱۰/۳۱; اسكے آثار ۹/۱۱۹);تقوى كا تسلسل:(اسكے آثار ۱۰/۶۳); تقوا كا سبب ۱۰/۴۱; تقوى كى دعوت : ۹/۱۱۹; تقوا كى نشانياں ۹/۴،۷، ۴۴، ۱۲۳;تقوى كے عوامل ۹/۱۱۹نيز ر ك : ادارے ، اولياء خدا ،برابر كا جواب دينا ،عمل، قدر و قيمت كا اندازہ لگانا ، مسجد ، مسجد قبا اور مقابلہ

تكامل :اس كا سبب ۹/۱۰۳،۱۰۸; اسكى نشانياں ۹/۱۲۴; اسكے موانع ۹/۱۰۳نيز ر ك اولياء خدا ، مؤمنين اور جہان خلقت

تكبر :اس كا سبب ۱۰/۷۵; اسكے آثار ۱۰/۵نيز ر ك فرعون اور فرعونى لوگ

تمايلات :اسلام كى طرف تمايل:(اسكى اہميت ۹/۵);ان ميں مؤثر عوامل ۹/۹۹; اولاد كى طرف تمايل ۹/۸۵; برتر قوت كى طرف تمايل ۹/۱۱۶; پانى كى طرف تمايل ۹/۷۲; خوبصورتى كى طرف تمايل ۹/۸۹ ;دنياوى تمايلات: (انكا سبب ۹/۸۵); دوام كى طرف تمايل ۹/۷۲، ۸۹;شرك كى طرف تمايل: (اسكى مذمت ۱۰/۳۲);طبيعت كى طرف تمايل ۹/۷۲;مادى وسائل كى طرف تمايل ۹/۷۲; مال كى طرف تمايل ۹/۸۵;معنوى اقدار كى طرف تمايل : (اس كا سبب ۹/۷۲)نيز رك انسان اور مؤمنين

تمثيل : ر ك مثاليں //تمدن :اسكى اہميت ۹/۹۷نيز ر ك :اسلام

تمسخر اڑانا : ر ك مزاق اڑان

توبہ :اس كا سبب ۹/۱۰۲; اسكى اہميت ۹/۲۷،۱۲۶; اسكے آثار ۹/۵، ۱۱۲، ۱۱۸; اسكے اركان ۹/۱۰۲; بے فائدہ توبہ ۱۰/۵۱; توبہ توڑنے كے موانع

۶۵۶

۹/۱۰۵;توبہ عذاب كے وقت ۱۰/۵۱; توبہ كا ترك كرنا ; (اسكى سزا ۹/۷۴) ; توبہ كا فلسفہ ۹/۷۴; توبہ كا قبول ہونا ۹/۱۰۲،۱۰۴; (اسكا سبب ۹/۱۰۲، ۱۰۴; اس كا وعدہ ۹/۱۰۴; اسكى شرائط ۹/۱۵،۲۷، ۱۰۴، ۱۰۵; اسكے عوامل ۹/۱۱۷; اسكے موانع ۹/۶۶،۱۰/۹۱); توبہ كى تشويق ۹/۳، ۲۷، ۱۰۴ ; توبہ كى دعوت ۹/۱۵،۲۷،۷۴; توبہ كے عوامل ; ۹/۱۱۸;توبہ كے موارد ۹/۱۰۲;توبہ موت كے وقت ۱۰/۹۱; توبہ ميں صداقت : (اسكے آثار ۹/۱۰۴،۱۰۵); حقيقى توبہ كى نشانياں ۹/۱۰۴;يہ اور رحمت خدا ۹/۱۱۸نيز ر ك : اسير ، جنگ ، دين ، فرعون ، قوم يونس ، كفار ، گناہگارلوگ ، مجاہدين ، مرتد ، مشركين ، منافقين اور مؤمنين

توبہ كرنے والے:اسكى قبوليت ۹/۱۰۴; ان سے مراد ۹/۱۱۲; انكا انجام ۹/۱۰۶; انكا انفاق ;(اسكا قبول ہونا ۹/۱۰۴) انكا عذاب ۹/۱۰۶; انكو نصيحت ۹/۱۰۵; انكى بخشش ۹/۱۰۶; انكى زكات ; (اسكا قبول ہونا ۹/۱۰۴) ;انكے صدقات: (انكے صدقات كى قبوليت ۹/۱۰۴)، انكى معنوى ضروريات ۹/۱۰۵ ، ۱۰۶)

توحيد :توحيد افعالى ۹/۵۱، ۵۲، ۷۴_۱۰/۵، ۶، ۱۸، ۱۰۴، ۱۰۶، ۱۰۷;(اسكے آثار۹/۵۹)توحيد ذاتى ۹/۳۱،۶۲;توحيد ربوبى ۹/۱۲۹، ۱۰/۳،۱۰،۳۱; (اس كا سبب ۱۰/۳۲; اس كا فطرى ہونا ۱۰/۱۲، ۲۲; اسكى حقانيت ۱۰/۳۲; اسكى حقانيت كے دلائل ۱۰/۱۲; اسكى شناخت كا سبب ۱۰/۶; اسكى نشانياں ۱۰/۵، ۶۷،۱۰۱; اس كے آثار ۹/۱۲۹; اسكے دلائل ۱۰/۶،۷، ۶۶، ۱۰۱; اسكے موجبات ۱۰/۱۰۱; اسے جھٹلانے والے ۱۰/۱۸; اسے درك كرنے والے ۱۰/۶;يہ جہان خلقت ميں ۱۰/۶); توحيد عبادي: (۹/۳۱، ۱۰/۳، ۳۲، ۳۴، ۳۵، ۱۰۴، ۱۰۵; اس سے روگردانى كرنے كى مذمت ۱۰/۳۲; اس كا سبب ۱۰/۱۰۴;اسكى اہميت ۱۰/۳، ۱۰۵اسكے دلائل ۱۰/۶۶; يہ تاريخ ميں ۱۰/۱۹);توحيد كا بلند ہونا :(اسكے عوامل ۹/۴۰); توحيد كى اہميت ۹/۱۱، ۳۱;توحيد كى دعوت: ۱۰/۷۱;توحيد كى كاميابى : (اس كا وعدہ ۱۰/۶۵);نعرہ توحيد ۹/۴۰نيز رك: ايمان ، بت ، بنى اسرائيل، حق، خدا ، دشمنى ، دن، ذكر ، رات ، عقيدہ ، غفلت، متقين ، مؤمنيناور نوح(ع)توحيد پرست لوگ:ان پر فضل كرنا ۱۰/۱۰۷; يہ قيامت ميں ۱۰/۱۹نيز رك پہلے پہلے انسان

تورات :تورات كا كردار ۹/۱۱۱; تورات ميں خدا كے وعدے ۹/۱۱۱; نزول تورات : (اسكى تاريخ ۱۰/۹۳)

نيز رك بنى اسرائيل اور قرآن

توسل:خدا كى ربوبيت كے ساتھ توسل ۱۰/۸۸

۶۵۷

نيز رك بنى اسرائيل اور دع

توفيق:توفيق سے محروم ہونا ۹/۴۶; سلب توفيق: (اسكے عوامل ۱۰/۸۸)

توكل:توكل كى دعوت ۱۰/۸۴;خدا پر توكل :۹/۵۱، ۱۲۹، ۱۰/۸۴;(اس كا سبب ۹/۵۱، ۱۲۹; اسكى اہميت ۹/۵۹، ۱۲۹، ۱۰/۸۴; اسكے آثار ۹/۵۹، ۱۰/۷۱، ۸۴; اسكے عوامل ۹/۱۲۹، ۱۰/۸۴)نيز رك بنى اسرائيل ، جہاد ، مؤمنين اور نوح(ع)

توكل كرنے والے لوگ:ان پر فضل ۹/۵۹; انكے ساتھ وعدہ ۹/۵۹; خدا پر توكل كرنے والے ۱۰/۸۴

تہمت : رك ، انبياء ، فرعون، قرآن ، قوم نوح، كفار مكہ ، محمد(ص) ، مشركين ، موسى ، نوح (ع) اور ہارون (ع)

''ث''

ثروت:ثروت پر اعتماد كرنا۹/۶۹; ثروت كا نقش و كردار ۹/۸۵; ثروت كے آثار ۹/۵۵،۸۵،۸۶،۹۳; ثروت كے احكام ۹/۴۳ (ثروت اندوزى كى حرمت ۹/۳۴، ثروت اندوزى كى سزا ۹/۳۴)

نيز رك ثروت اندوزى كرنے والے ، ثروت مند لوگ، طاغوتى لوگ،عذاب، فرعون اور منافقين

ثروت اندوزي:اسكا بے قيمت ہونا ۱۰/۵۸نيز رك امام مہدي(ع)

ثروتمند لوگ:ان كى ذمہ دارى ۹/۹۳; ذمہ دارى سے منہ موڑنے والے ثروتمند لوگ ۹/۹۳; (ان كو تہديد كرنا ۹/۹۴; انكى تحقير ۹/۹۳; ان كى ذلت ۹/۹۳; ان كى رسوائي ۹/۹۴; ان كى مذمت ۹/۹۳، ان كى معذرت خواہى ۹/۹۴); يہ اور غزوہ تبوك ۹/۹۳

ثعلبہ ابن حاطب:اسكا بخل ۹/۷۶; اسكى عہد شكني۹/۷۶

ثواب: ر_ك پادشاہ

''ج''

جادو :اس كا باطل ہونا ۱۰/۷۶; اسكى تاريخ ۱۰/۷۹; اسكے آثار ۱۰/۸۱; يہ فرعون كے زمانے ميں ۱۰/۷۹

نيز رك : جادوگر لوگ، قرآن، محمد(ص) اور موسى (ع)

۶۵۸

جادوگر لوگ:انكا عاجز ہونا ۱۰/ ۷۷;انكا فسادپھيلانا ۱۰/۸۱; انكى محروميت ۱۰/۷۷نيز رك فرعون

جاسوس:رك غزوہ تبوك

جاسوسي:ر ك منافقين جاہل لوگ : ۹/۶، ۱۰/۱۰۰

انكى اتباع كرنا : (اس سے نہى ۱۰/۸۹);جاہل قاصر: (اس كاگناہ ۹/۱۱۵);جاہلوں كا راستہ ۱۰/۸۹

نيز رك راہبري، موسى (ع) اور ہارن (ع)

جذبات :انكو مہار كرنا ۹/۱۱۳; انكى اہميت ۹/۱۰۳

خاندانى جذبات : ۹/۲۴، ۱۱۳; (انكے آثار ۹/۲۴)

جرائم: ۹/۱۲انكے آثار ۹/۶۶، ۱۰/۸۲;جرائم كا تسلسل : (اسكے آثار ۹/۶۶، ۱۰/۷۵);جرائم كا سد باب : (اسكے عوامل ۹/۸۱);جرائم كے ارتكاب كے موانع ۹/۳۶; جرائم كے مرتبے ۹/۸۲;جرائم كے معاونين: (ان كى بخشش ۹/۶۷);جرائم كے موارد ۹/۶۷;غير قابل بخشش جرائم ۹/۶۶، ۶۷نيز رك: ارتداد، اسلام ،بدلہ ، جنگ، جہاد، دين ، عيسائي علماء ، فساد ،منافقت، منافقين ،نيكى ، يہودى علماء//جزا: رك پاداش ، كيفر اور بدلہ

جزيرة العرب:اسكى تاريخ ۹/۹۴; اسكے لوگ ۱۰/۱۴; اس ميں مہلك عذاب ۱۰/۱۴;جزيرة العرب كے باديہ نيشن لوگ: (انكا حق كو قبول نہ كرنا ۹/۹۷; انكا كفر ۹/۹۷; انكا نفاق ۹/۹۷; انكى پست ثقافت ۹/۹۷; انكى جہالت ۹/۹۷; انكى خصوصيات ۹/۹۷; يہ اور احكام ۹/۹۷);جزيرة العرب ميں باديہ نشينى ۹/۹۷; جزيرة العرب ميں دين: (اسكى حكمرانى ۹/۹۴);جزيرة العرب ميں شہر نشينى ۹/۹۷

جزيہ:اسكى مقدار ۹/۲۹;اسكے آثار ۹/۲۹; اسكے احكام ۹/۲۹; اسكے موارد ۹/۲۹;جزيہ كا ادا كرنا: (اسكى شرائط ۹/۲۹);جزيہ كا فلسفہ ۹/۲۹نيز رك اہل كتاب اور مجوس /جعفر بن ابى طالب:انكے فضائل ۹/۱۹

جمرات: رك جمرات كو كنكرياں مارناجن پر نفرين ہے ۹/۳۰

جنگ: اس سے روگردانى كرنا ۹/۱۳; اسكى اجازت ۹/۸۳،۸۶;اسكى اہميت ۹/۱۲۲; اسكے آثار ۹/۴۲ ; اسلام كے ساتھ جنگ۹/۲، ۳; اس ميں آرام ۹/۲۶; اس ميں خدا كى امداد ۹/۱۴ ;جنگ چاہنے والوں كے ساتھ جنگ: (اسكى اہميت ۹/۱۴)

۶۵۹

;جنگ سے فرار: ۹/۲۵(اس سے توبہ ۹/۲۷; اس كا جرم ۹/۲۷; اس كا گناہ ۹/۲۷); جنگ سے معذور لوگ:(انكى تشخيص ۹/۴۳); جنگ كا آغاز كرنے والا: (اسكو سركوب كرنے كى اہميت ۹/۱۳);جنگ كا ترك كرنا: ۹/۸۳(اسكى اجازت ۹/۸۶);جنگ كا فلسفہ ۹/۱۶(اس كا بيان كرنا ۹/۱۳);جنگ كى اعلى قوتيں ۹/۴۷; جنگ كى دعوت ۹/۱۲۸;جنگ كى سختى : (اسكے آثار ۹/۴۲) ; جنگ كى شرائط ۹/۲،۴۷ ;جنگ كى كمان : ۹/۴۹ (اسكى خطاؤں كا معاف ہونا ۹/۴۳); جنگ كے احكام ۹/۲، ۵، ۱۱، ۸۳، ۸۶;جنگ ميں سستى : (اسكے عوامل ۹/۸);جنگ ميں فوجيوں كى كثرت: (اس كا كردار ۹/۲۵);جنگ ميں لغزش: (اسكے آثار ۹/۲۶); حرام جنگ ۹/۵، ۱۱; حرمت والے مہينوں ميں جنگ :۹/۵، ۳۶(اسكى حرمت ۹/۳۶);خدا كے ساتھ جنگ ۹/۲، ۳; دشمنان دين كے ساتھ جنگ ۹/۱۴ ;دشمنوں كے ساتھ جنگ ۹/۱۳، ۱۵، ۱۲۸(اسكى اہميت ۹/۱۴); دفاعى جنگ ۹/۱۰، ۳۶; دين كو كمزور كرنے والوں كے ساتھ جنگ ۹/۱۲;رہبر كے دشمنوں كے ساتھ جنگ ۹/۱۳ ; عہد توڑنے والوں كے ساتھ جنگ ۹/۱۳، ۱۵;كافر رہبروں كے ساتھ جنگ ۹/۱۳; كفار كے ساتھ جنگ : ۹/۱۱، ۱۲، ۱۲۳(اس كا فلسفہ ۹/۶); محاربين كے ساتھ جنگ ۹/۱۱; محمد(ص) كے دشمنوں كے ساتھ جنگ ۹/۱۳; مسلمانوں كے ساتھ جنگ ۹/۲، ۱۳; مشرك رہبروں كے ساتھ جنگ ۹/۱۲; مشركين كے ساتھ جنگ: ۹/۱۰، ۱۱، ۱۳(اس كا فلسفہ ۹/۶) معاہدہ كرنے والے كفار كے ساتھ جنگ ۹/۱۲;منافقين كے ساتھ جنگ ۹/۵۲نيز رك امتحان ، خوف، علما، محمد(ص) ، مسلمان، مشركين ، منافقين اور مؤمنين جنگى تياري:جنگى تيارى كا دعوا ۹/۸۳;جنگى تيارى كى پاداش ۹/۱۲۱

جہاد:اس كا فلسفہ ۹/۵، ۶، ۱۱، ۱۲، ۳۹، ۴۱، ۱۱۱، ۱۲۳اس كا وجوب ۹/۱۲۲(وجوب جہاد كا معيار ۹/۳۸);اسكے آثار ۹/۱۴، ۲۰، ۲۱، ۳۸، ۳۹، ۴۲، ۴۳، ۴۵، ۸۸، ۹۰، ۱۲۰، ۱۲۲;اس ميں افواج كو جمع كرنا ۹/۴۱(سكى اہميت ۹/۳۸); اس ميں توكل ۹/۵۱; اس ميں حوصلہ بڑھانا ۹/۴۴، ۴۷; اہل كتاب كے ساتھ جہاد: ۹/۲۹(اس كا ترك كرنا ۹/۲۹; اسكے دلائل ۹/۲۹); جہاد اديان ميں ۹/۱۱۱; جہاد سب كيلئے ۹/۴۱;جہاد سے محروم رہنا :۹/۹۲;( اسكے عوامل ۹/۴۶); جہاد سے محروم لوگ ۹/۸۳; جہاد سے معذور لوگ: ۹/۸۳، ۹۰، ۹۱، ۹۲، ۱۲۲ (انكا محفوظ رہنا ۹/۹۱; انكى بخشش ۹/۹۱; انكى حسن نيت ۹/۹۱; انكى خير خواہى ۹/۹۱; انكى دلجوئي ۹/۹۲; انكى ذمہ دارى ۹/۹۱; انكى ہمنشينى ۹/۹۳);جہاد سے معذور ہونا : (اسكے عوامل ۹/۹۱);جہاد صدر اسلام ميں ۹/۹۲; جہاد كا تدارك كرنا: (اس كا ذمہ دار ۹/۹۲);جہاد كا ترك كرنا : (اس سے راضى ہونا۹/۸۷; اس كا نقصان ۹/۳۹، ۴۹; اسكى اجازت ۹/۴۳، ۴۴، ۴۵، ۴۹، ۸۳، ۸۶; اسكى سرزنش ۹/۲۴، ۳۹);

۶۶۰

661

662

663

664

665

666

667

668

669

670

671

672

673

674

675

676

677

678

679

680

681

682

683

684

685

686

687

688

689

690

691

692

693

694

695

696

697

698

699

700

701

702

703

704

705

706

707

708

709

710

711

712

713

714

715

716

717

718

719

720

721

722

723

724

725

726

727

728

729

730

731

732

733

734

735

736

737

738

739

740

741

742

743

744

745

746