تفسير راہنما جلد ۷

تفسير راہنما 7%

تفسير راہنما مؤلف:
زمرہ جات: تفسیر قرآن
صفحے: 746

جلد ۱ جلد ۲ جلد ۳ جلد ۴ جلد ۵ جلد ۶ جلد ۷ جلد ۸ جلد ۹ جلد ۱۰ جلد ۱۱
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 746 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 190038 / ڈاؤنلوڈ: 4704
سائز سائز سائز
تفسير راہنما

تفسير راہنما جلد ۷

مؤلف:
اردو

1

2

3

4

5

6

7

8

9

10

11

12

13

14

15

16

17

18

19

20

21

22

23

24

25

26

27

28

29

30

31

32

33

34

35

36

37

38

39

40

41

42

43

44

45

46

47

48

49

50

51

52

53

54

55

56

57

58

59

60

61

62

63

64

65

66

67

68

69

70

71

72

73

74

75

76

77

78

79

80

81

82

83

84

85

86

87

88

89

90

91

92

93

94

95

96

97

98

99

100

101

102

103

104

105

106

107

108

109

110

111

112

113

114

115

116

117

118

119

120

121

122

123

124

125

126

127

128

129

130

131

132

133

134

135

136

137

138

139

140

141

142

143

144

145

146

147

148

149

150

151

152

153

154

155

156

157

158

159

160

161

162

163

164

165

166

167

168

169

170

171

172

173

174

175

176

177

178

179

180

181

182

183

184

185

186

187

188

189

190

191

192

193

194

195

196

197

198

199

200

201

202

203

204

205

206

207

208

209

210

211

212

213

214

215

216

217

218

219

220

221

222

223

224

225

226

227

228

229

230

231

232

233

234

235

236

237

238

239

240

241

242

243

244

245

246

247

248

249

250

251

252

253

254

255

256

257

258

259

260

261

262

263

264

265

266

267

268

269

270

271

272

273

274

275

276

277

278

279

280

281

282

283

284

285

286

287

288

289

290

291

292

293

294

295

296

297

298

299

300

301

302

303

304

305

306

307

308

309

310

311

312

313

314

315

316

317

318

319

320

321

322

323

324

325

326

327

328

329

330

331

332

333

334

335

336

337

338

339

340

341

342

343

344

345

346

347

348

349

350

351

352

353

354

355

356

357

358

359

360

361

362

363

364

365

366

367

368

369

370

371

372

373

374

375

376

377

378

379

380

381

382

383

384

385

386

387

388

389

390

391

392

393

394

395

396

397

398

399

400

401

402

403

404

405

406

407

408

409

410

411

412

413

414

415

416

417

418

419

420

421

422

423

424

425

426

427

428

429

430

431

432

433

434

435

436

437

438

439

440

441

442

443

444

445

446

447

448

449

450

451

452

453

454

455

456

457

458

459

460

461

462

463

464

465

466

467

468

469

470

471

472

473

474

475

476

477

478

479

480

481

482

483

484

485

486

487

488

489

490

491

492

493

494

495

496

497

498

499

500

501

502

503

504

505

506

507

508

509

510

511

512

513

514

515

516

517

518

519

520

_فا رد نإ ن يبدلهما ...فا راد ربّك رحمة من ربّك ومافعلته عن ا مر ي الله تعالى نے مؤمنين،انكى اولاد اور محرومين، لوگوں كى نسبت اپنى ربوبيت كو حضرت خضر كوكشتى كو سوراخ كرنے و غيرہ ...كا حكم ديتے ہوئے متحقق كيا _

۲۰_ كائنات كے حقائق اور اسرارسے حضرت خضر (ع) كى آگاہى اور انكے بار ے ميں الله تعالى كے ارادے سے مطلع ہونا، انكے علم لدنى كا ايك نمونہ تھا _وعلّمنه من لدناً علماً ...رحمة من ربّك وما فعلته عن أمري

۲۱_حضرت موسى (ع) آخر كار حضرت خضر(ع) كے عجيب وغريب كاموں كے اسرارسے آگاہ ہوئے اور بعض واقعات كى توجيہ اور تاويل كو ان سے سيكھا _ذلك تاويل ما لم تسطع عليه صبرا

''لم تسطع'' اصل ميں'' لم تستطع '' تھا يہاں حرف تاء كوتخفيف كيلئے حذف كيا ہے_

۲۲_ حضرت خضر اورموسى (ع) كى داستان ميں حوادث كاسرچشمہ، الله تعالى كا ارادہ تھا اوريہ بہت مشكل تفسير كا حامل اوراس خاص آگاہى كا محتاج ہے جو اسكى جانب سے پہنچے _وما فعلته عن أمرى ذلك تاويل مالم تسطع عليه صبرا

۲۳_ حضرت خضر(ع) نے حضرت موسى (ع) كو اپنے كاموں كے اسرار تعليم دينے كے بعد انكے مقابلہ موسى (ع) كى بے صبرى پر نا پسنديدگى كا اظہار كيا _ذلك تا ويل ما لم تسطع عليه صبرا

۲۴_اولياء الہيكے عجيب و غريب كاموں ميں بے صبرى كا مظاہرہ كرنے اور جلد بازى سے فيصلہ كرنے سے پرہيزكرنا ضرورى ہے_ذلك تا ويل ما لم تسطع عليه صبرا

حضرت موسي(ع) اور خضر(ع) كى تمام داستان سے معلوم ہوتا ہے كہ اولياء الله كے كاموں كا اپنے كا موں سے مقائسہ نہيں كرنا چاہيے بلكہ صبر كرنا چاہيے اور زبان پرنا روا بات نہيں لانا چاہيے كيونكہ انكے اسرار سے آگاہ ہونا، ہر ايك كے بس ميں نہيں ہے _

۲۵_كا ئنات كے مصائب اور حوادث، دقيق او ر اساسى توجيہ و تفسير ركھے ہوئے ہيں _ذلك تا ويل مالم تسطع عليه صبر حضرت موسى (ع) اور خضر(ع) كى پورى داستان يہ نكتہ واضح كررہى ہے كہ ناگہانى واقعات اور مثبت يا منفى حوادث كو غير صحيح نہيں سمجھنا چاہيے بلكہ اس كام كے پشت پردہ غيبى ہاتھ ہے كہ جس نے حوادث كويہ شكل عطا كى _

۲۶_ فى المجمع فى قوله : ''وكان تحته كنزلهما '' ...وقيل : كان كنزا من الذهب والفضة ...رواه ا بوالدرد اء عن النى (ص) (۱)

____________________

۱)مجمع البيان ج۶،ص۷۵۳،نورالثقلين ج۳ ص۲۸۹،ح۱۸۴_

۵۲۱

مجمع البيان ميں الله تعالى كے اس كلام'' وكان تحته كنزلهما '' كے بارے ميں آيا ہے كہ وہ سونا اور چاندى پر مشتمل خزانہ تھا اس بات كو ابو الدرد اء نے پيغمبر اكرم سے روايت كيا ہے_

۲۷_''عن الرضا (ع) قال : كان فى الكنز الذى قال الله ''وكان تحته كنزلهما'' لوح من ذهب فيه : بسم الله الرحمن الرحيم محمد رسول الله (ص) عجبت لمن أيقن بالموت كيف يفرح و عجبت لمن أيقن بالقدر، كيف يحزن و عجبت لمن را ى الدينا وتقلبّها با هلها كيف يركن إليها وينبغى لمن عقل عن الله أن لا يتهم الله تبارك وتعالى فى قضائه ولا يستبطئه فى رزقه (۱)

امام رضا عليہ السلام سے روايت نقل ہوئي كہ آپ نے فرمايا: اس خزانہ كے درميان كہ جسكے بارے ميں الله تعالى نے فرمايا :''وكان تحتہ كنزلہما'' ايك سونے كى لوح تھى جس پرلكھا ہو ا تھا''بسم الله الرحمن الرحيم'' محمد (ص) رسول الله ہيں مجھے اس پر تعجب ہے جو موت پر يقين ركھتا ہے كيسے خوش ہو رہا ہے اور اس پر تعجب ہے كہ جو الہى تقدير پر يقين ركھتا ہے كسطرح غمگين ہو رہا ہے اور اس پر تعجب ہے كہ جو دنيا والوں كى نسبت دنيا اوراسكے تغيّر كا مشاہدہ كرنے كے باوجود دنيا پر اعتماد كيے ہوئے ہے جس نے الله تعالى سے علم و دانش ليا اس بات كى لياقت ركھتا ہے كہ اسكے بارے بد گمان نہ ہو اوراللہ تعالى كى طرف رزق پہنچانے ميں سستى كى نسبت نہ دے_/اسباب كا نظام :۱۹

الله تعالى :الله تعالى كا ارادہ ۲۹; الله تعالى كى ربوبيت كے آثار ۱۶; الله تعالى كى ربوبيت كى علامات ۱۳، ۱۵; الله تعالى كى رحمت ۱۵;اللہ تعالى كى رحمت كى علامات ۱۳; الله تعالى كے ارادہ كے آثار ۲; الله تعالى كے ارادے كا پيش خيمہ ۷;اللہ تعالى كے ارادہ كے جارى ہونے كے مقامات۱۹ ; الله تعالى كے اوامر ۱۷

الله تعالى كى حمايت :الله تعالى كى حمايت كے شامل حال ۱۳

اولياء الله :اولياء الله كے بارے ميں جلد فيصلہ كرنا ۲۴;اولياء الله كے عمل كے بارے ميں صبر كى اہميت ۲۴

باپ :باپ كى صلاحيت كے آثار ۹; صالح باپ كا كردار ۶،۷،۸

حادثات :حادثات كا سرچشمہ ۲۵

خضر (ع) :

____________________

۱)قرب الا سناد ص۳۷۵، ح۱۳۳۰،نورالثقلين ج۳،ص۲۲۸، ح۱۷۸_

۵۲۲

خضر (ع) كا حكم شرعى پر عمل ۱۷; خضر (ع) كے فضائل ۲۰; خضر(ع) كا علم غيب ۲۰;خضر(ع) كا علم لدنى ۲۰،۲۲; خضر كاقصہ۱،۲،۳،۴،۵،۱۶،۲۱،۲۳; خضر كا كردار۱۷; خضر(ع) كى اطاعت ۱۷;خضر(ع) كى تعليمات ۱۶، ۲۱، ۲۳; خضر (ع) كى سرزنش ۲۳;خضر(ع) كے عمل كا راز ۲۱، ۲۲ ; خضر(ع) كے عمل كى اساس ۱۷; خضر(ع) كے قصہ كا سرچشمہ ۲۲;خضر(ع) كے قصہ ميں خزانہ ۲۶،۲۷ ; خضر(ع) كے قصہ ميں خزانے كى حفاظت ۴،۷;خضر(ع) كے قصہ ميں ديوار كا مالك ۳;خضر(ع) كے قصہ ميں ديوار كى تعمير ۳;خضر(ع) كے قصہ ميں ديوار كى تعمير كا فلسفہ ۱ ، ۴،۶;خضر(ع) كے قصہ ميں ديوار كے مالك كا باپ ۵،۶; خضر(ع) كے قصہ ميں ديوار كے مالك كى يتيمى ۲

روايت :۲۶،۲۷

صالحين :صالحين كا احترام ۸; صالحين كے بچوں كا احترام ۸; صالحين كے بچوں كے مفادات كى حفاظت كے اسباب ۱۰; صالحين كےل لواحقين كى امداد ۱۴; صالحين كے لواحقين كے مال كى حفاظت ۱۴; صالحين كے مفادات كى حفاظت كے اسباب ۱۰

طبيعى اسباب :طبيعى اسباب كا كردار ۱۹

عمل :پسنديدہ عمل ۱۱،۱۴

عقلى بلوغ :عقلى بلوغ كے آثار ۱۲

غيبى امور :غيبى امور كا كردار ۱۰

فرزند :بچوں كى سعادت ميں مو ثر اسباب ۹; بچوں كے مستقبل كى ضرورتوں كو پورا كرنے كى اہميت ۱۱

كائنات :كائنات كا قانون كے مطابق ہونا ۲۵

مال :مال كو خرج كرنے كى شرائط ۱۲;مال كے احكام ۱۲//مصائب :مصائب كا سرچشمہ ۲۵

موسى (ع) :موسى (ع) كا سيكھنا ۲۱; موسى (ع) كا قصہ ۱،۲،۳ ،۴،۱۶ ،۱ ۲ ، ۲۳;موسى (ع) كا معلم ۲۳;موسى (ع) كو سرزنش ۲۳; موسى (ع) كو نصيحت ۱۶;موسى (ع) كى اطاعت ۱۸; موسي(ع) كى بے صبرى ۲۳; موسى (ع) كے قصہ كى بنياد ۲ ۲

يتيم :يتيم كى امداد ۱۴;يتيم كى حمايت ۱۳; يتيم كے مال كى حفاظت ۱۳،۱۴;يتيم كى مال كى حفاظت كے اسباب ۱۶

۵۲۳

آیت ۸۳

( وَيَسْأَلُونَكَ عَن ذِي الْقَرْنَيْنِ قُلْ سَأَتْلُو عَلَيْكُم مِّنْهُ ذِكْراً )

اور اے پيغمبر يہ لوگ آپ سے ذوالقرنين كے بارے ميں سوال كرتے ہيں تو آپ كہہ ديجئے كہ ميں عنقريب تمھارے سامنے ان كا تذكرہ پڑھ كر سنا دوں گا (۸۳)

۱_ پيغمبر، كے زمانہ كے لوگوں نے آنحضرت (ص) سے ذوالقرنين كے بارے ميں سوالات كيئے تھے _

ويسئلونك عن ذى القرنين

''قرن''سے مراد'' سينگ'' ہے _كہا جاتاہے كہ ذوالقرنين كى وجہ تسميہ يہ تھى كہ بالوں كى دو چٹيا دو سينگوں كى مانند ان كے سر پرتھيں يا يہ كہ انكى ٹوپى كے دو سينگ تھے البتہ ''قرن'' سے زمانے كا ايك طولانى سلسلہ بھى مراد ہے كہ جس سے لوگ زندگى بسر كرتے ہيں اسى ليے بعض نے وجہ تسميہ يہ بيان كى كہ ذوالقرنين كى حكومت كا زمانہ بہت طولانى تھا _

۲_ ''ذوالقرنين'' ايك تاريخى اورزمانہ پيغمبر(ص) ميں جانى پہچانى شخصيت تھى _ويسئلونك عن ذى القرنين

۳_ الله تعالى نے رسول اكرم(ص) كو لوگوں كے سوال كا جواب دينے كا طريقہ تعليم ديا ہے _

ويسئلونك ...قل سا تلوا عليكم

۴_ لوگوں كے آنحضرت(ص) سے سوالات، بعض آيات كے نازل ہونے اور لوگوں كيلئے بعض مطلب كى وضاحت كا باعث بنتے تھے _ويسئلونك عن ذى القرنين

۵_ الله تعالى نے قرانى آيات كے ذريعہ، ذوالقرنين كے بارے بعض مطالب پيش كرنے كا يقينى وعدہ ديا _

قل سا تلوا عليكم منه ذكرا

''منہ ''ميں ضمير ذوالقرنين كى طرف پلٹ رہى ہے اور ''من تبعيض ''كيلئے ہے يعنى اسكے بعض حالات_ ''سا تلوا ''كے قرينہ كى مدد سے ''ذكر''سے مراد قرآنى آيات ہے _

۶_ذوالقرنين كى داستان كى تفصيل ،تلاوت وحى كى بناء پرہے نہ كہ آنحضرت كى ذاتى رائے كى بناء پر ہے _

سا تلوا عليكم منه ذكرا

۷_آنحضرت(ص) كے بعض علوم اور معلومات، نزول وحيكے مرہون منت تھے _ويسئلونك ...قل سا تلو

۵۲۴

۸_عن ا بى عبدا للّه (ع) قال : ملك الأرض كلّها ا ربعة: مؤمنان وكافران فا مّا المؤمنان : فسليمان بن داود و ذوالقرنين (۱)

امام صادق (ع) سے روايت نقل ہوئي ہے كہ آپ(ص) نے فرمايا : چارافراد نے پورى زمين پر حكومت كى ہے ان ميں دوافراد مؤمن اوردو كا فر تھے_ دو مؤمن يہ تھے : سليمان بن داود اور ذوالقرنين _

۹_عن ا بى جعفر(ع) قال : إن ذإلقرنين لم يكن نبيا ولكنّه كان عبداً صالحاً ا جب الله فا حبّه الله وناصح للّه فنا صحه الله ا مر قومه بتقوى الله فضر بوه على قرنه ، فغاب عنهم زماناً ،ثم رجع اليهم ، فضر بوه على قرنه الا خر وفيكم من هو على سنّته (۲) امام باقر عليہ السلام سے روايت نقل ہوئي ہے كہ ذوالقرنين پيغمبر نہيں تھے ليكن ايك صالح بندہ تھے كہ جو الله تعالى سے محبت ركھتے تھے تو الله تعالى بھى ان سے محبت كرتا تھا الله تعالى كيلئے خالص عمل كرتے تھے پس الله بھى انكى خير چاہتا تھا وہ قوم كو الہى تقوى كى طرف حكم ديتے تھے _ توا س قوم نے انكے قرن يعنى انكے سر كى ايك طرف ضر ب لگائي تو وہ ايك زمانے تك ان سے غائب رہے پھر انكى طرف لوٹ آئے تو انہوں نے انكے دو سرے قرن پر يعنى انكے سر كى دوسرى طرف ضرب لگائي_ تم ميں سے كوئي ہے جو اسكى مانند ہوگا _

۱۰_عن ا بى جعفر (ع) قال : إن الله لم يبعث ا نبيا ء ملوكاً فى الأرض الاّ أربعة بعد نوح: اوّ لهم ذوالقرنين (۳)

امام باقر (ع) سے روايت نقل ہوئي ہے كہ آپ نے فرمايا : الله تعالى نے زمين پر انبياء كو بادشاہ نہيں بنايا سوائے چار انبياء كے جو نوح كے بعد تھے ان ميں سے پہلے ذوالقرنين تھے _

آنحضرت (ص) :آنحضرت(ص) سے سوال ۱،۴; آنحضرت(ص) كا معلم ہونا۳ ; آنحضرت(ص) كو جواب دينے كے طريقہ كى تعليم ۳;آنحضرت(ص) كو وحى ۶،۷; آنحضرت(ص) كو وعد ہ ۵; آنحضرت(ص) كے علم كا سرچشمہ ۷

اسلام :صدر اسلام كى تاريخ ۱،۴//الله تعالى :الله تعالى كى تعلميات ۳; الله تعالى كے وعدے ۵

ذوالقرنين :ذوالقرنين كا نام ۸;ذوالقرنين كى حاكميت ۸; ذوالقرنين كى حكومت ۱۰;ذوالقرنين كى نبوت ۹;ذوالقرنين كے بارے ميں سوال۱; ذوالقرنين كے فضائل ۱۰;ذوالقرنين كے قصہ كا سرچشمہ ۶;ذوالقرنين كے قصہ كى وضاحت ۵

____________________

۱)خصال ج۱ ،ص۲۵۵،ح۱۳۰،نورالثقلين ج۳ ،ص۲۹۵، ح۲۰۷_۲) كمال الدين ص۳۹۳، ح۱ ، نورالثقلين ج۳ح۲۰۲_

۳) تفسير عياشى ج۲ ص۳۴۰، ح۷۵، نورالثقلين ج۳ ،ص۲۹۵، ح۲۰۶_

۵۲۵

روايت :۸،۹،۱۰

قرآن :قرآن كے نزول كا باعث ۴

لوگ :زمانہ بعثت كے لوگ اور ذوالقرنين ۲;زمانہ بعثت كے لوگوں كا سوال ۱،۴

وحى :وحى كا كردار ۷

آیت ۸۴

( إِنَّا مَكَّنَّا لَهُ فِي الْأَرْضِ وَآتَيْنَاهُ مِن كُلِّ شَيْءٍ سَبَباً )

ہم نے ان كو زمين ميں اقتدار ديا اور ہر شے كا ساز و سامان عطا كرديا (۸۴)

۱_'' ذوالقرنين'' ايك طاقت ور اور زمين پر وسيع ذرائع كى حامل شخصيت تھى _إنّا مكّنّاله فى الأرض

''مكنّا ''يعني'' ہم نے اسے قوت دي'' ذوالقرنين اوراسكى تاريخى شخصيت اور يہ كہ وہ كون ہے مورخين اورمفسرين ميں ايك رائے موجود نہيں ہے بعض اسے تاريخ سے ماقبل كے بادشاہوں ميں سے سمجھتے ہيں اور فقط قرآن كوانكى شناخت كا ما خذ سمجھتے ہيں بعض اسے وہى سكندر سمجھتے ہيں بعض اسے ''فريدون ''اور بعض اسے يمن كے بادشاہ ہوں ميں سے سمجھتے ہيں اور بعض، علامہ طباطبائي كى مانند ''كورش'' (ہخامنشى كا بادشاہ) كى آيات كے ساتھ مناسب تطبيق ديتے ہيں اور بعض اسے چين كے بادشاہ ہوں ميں سے سمجھتے ہيں اور چين كى ديوار كو اپنے دعوى پر گواہ كے طور پر پيش كرتے ہيں _

۲_ تاريخ كے طاقتورافراد كى قدرت اورو سائل ، صرف الله تعالى كے ارادے اور حاكميت كے دائرہ كار ميں ہيں نہ كہ وہ مستقل ہيں _إنّا مكنّا له فى الأرض ذوالقرنين كى قدرت اور وسائل كو الله تعالى كى طرف نسبت دينا يہ پيغام دے رہاہے كہ يہ نہيں سمجھنا چاہيے كہ طاقتور لوگ جو كچھ ركھتے ہيں وہ انكا ذاتى تھے بلكہ ہر چيزاسكى طرف سے ہے _

۳_ ''ذوالقرنين ''ايك الہى شخصيت تھى _إنّا مكنّا له فى الأرض

يہ احتمال ہے كہ ذوالقرنين كى قدرت كو الله تعالى سے منسوب كرنے كى وجہ يہ ہو كہ الله تعالى نے انكى الہى شخصيت كى بنا ء پر اسے وسائل عطا كيے ہوں _

۴_ ذوالقرنين كے پاس اسكے ہر مقصد كو پورا كرنے

۵۲۶

كيلئے اسباب ووسائل مہيا تھے _وا تيناه من كل شى سبب

'' كل شى '' ميں عموم ،عرض عموم ہے اور''سببا'' ''أتيناه '' كيلئے دوسرا مفعول ہے كلام ميں چھپے ہوئے مضاف كى طرف توجہ كريں تو جملہ مقدريوں ہے ''وأتيناہ سبباً من أسباب كل شى ئ'' يعنى اسكے علمى اور عملى اہداف كو پوراكرنے كيلئے جوبھى وسائل در كار تھے اسكے اختيار ميں دے ديے _

۵_ علمى اور عملى كاموں كو پوراكرنے كى روش اور اسباب كاحصول،زمين پر ذوالقرنين كى قدرت اور اقتدار كاباعث تھا _

إنّا مكنّا له فى الأرض وأتيناه من كل شيء سبب

'' أتيناہ ''كا ما قبل جملہ پر عطف، سبب كامسبب پر عطف ہے يعنى اگر ''ذوالقرنين'' كازمين پر اقتدار تھا توان اسباب كى بناء پرتھا جو ہر كام كو پوراكرنے كيلئے انكے اختيار ميں تھے _

۶_ اشياء كووجود ميں لانے اور امور كومتحقق كرنے والاطبيعى نظام، علل اور اسباب كے سلسلہ پر قائم ہے _وأتيناه من كل شى ء سبب ذوالقرنين كا اپنے امور ميں كامياب ہونا، اسباب ووسائل سے فائدہ اٹھانے كى بناء پر تھا اس موضوع كا آيت ميں بيان ہونا، كائنات كے امور پر علل واسباب كے نظام كى حاكميت كى طرف اشارہ ہے_

۷_ ذوالقرنين كى قدرت وطاقت اوراپنے مقاصد كو پوراكرنے كيلئے تمام ضرورى وسائل اور ذرائع انہيں الله تعالى كى طرف سے عطا ہونے تھے_إنّا مكنّا له فى الارض وأتيناه من كل شيء سببا

۸_ الله تعالى تمام طبيعى اسباب اور علل پر حاكم ہے _وأتيناه من كل شى ء سببا

۹_عن الا صبغ بن نباتة ، عن ا مير المؤمنين(ع) أنّه قال : سئل عن ذى القرنين قال : ...وجعل عز ملكه وآية نبوّته فى قرنه ...وآتا ه الله من كل شيئ: علماً يعرف به الحق والباطل و أوحى الله إليه ...فقد طويت لك البلاد و ذلّلت لك العباد فا رهبتهم منك ...فلم يبلغ مغرب الشمس حتّى دان له أهل المشرق والمغرب قال :وذلك قول الله : إنّا مكنّا له فى الأرض وأتينا ه من كل شى سبباً (۱) اصبغ بن نباتہ سے روايت نقل ہوئي ہے كہ اميرالمؤمنين نے ذوى القرنين كے بارے ميں كيے گئے سوال كے جواب ميں فرمايا : ...اللہ تعالى نے اسكى بادشا ہى كى طاقت اور نبوت كى نشانى كو اسكے سينگ ميں قرار ديا ...اور ہر چيز كے بارے ميں الله تعالى نے اسے علم عطا كيا تا كہ اسكے ذريعہ سے حق و باطل كو پہچا ن سكے الله تعالى نے اسے وحى كى : ميں نے شہروں كو تيرے اختيار ميں دے

____________________

۱) تفسير عياشى ج۲،ص۳۴۱،ح۷۹،نورالثقلين ج۳ص۲۹۷،ح۲۱۵_

۵۲۷

ديا اور بندوں كو تيرامطيع اور انكے دلوں كوتيرے خوف سے پر كرديا ہے_تو ابھى وہ سورج كے غروب ہونے كى جگہ تك نہيں پہنچا تھا كہ دنياكے اہل مشرق ومغرب نے اسكے آگے سرتسليم خم كيا پھر اميرا لمؤمنين(ع) نے فرمايا :يہ الله تعالى كا كلام وہ كہ فرمايا ہے :انّا مكنا له فى الأرض واتينا ه من كل شي سببا

الله تعالى :الله تعالى كا ارادہ ۲; الله تعالى كى حاكميت ۲،۸;اللہ تعالى كى عطا ئيں ۷

ذوالقرنين :ذوالقرنين كى شخصيت ۳;ذوالقرنين كى قدرت ۱ ، ۴; ذوالقرنين كى قدرت كا باعث ۵; ذوالقرنين كى قدرت كا سرچشمہ ۷; ذوالقرنين كى نبوت ۹; ذوالقرنين كے ذرائع ۱،۴، ۵، ۹; ذوالقرنين كے ذرائع كا سرچشمہ ۷; ذوالقرنين كے علم كے آثار ۵; ذوالقرنين كے فضائل ۳،۹

روايت :۹

طبيعى اسباب :طبيعى اسباب كا كردار ۶،۸

قدرت :قدرت كا سرچشمہ ۲قدرت مند لوگ :قدرت مند لوگوں كے ذرائع كا سرچشمہ ۲

نظام عليت :۶

آیت ۸۵

( فَأَتْبَعَ سَبَباً )

پھرا نھوں نے ان وسائل كو استعمال كيا (۸۵)

۱_ ذوالقرنين، نے مغرب كى طرف سفر كرنے كيلئے اپنے وسيع الہى ذرائع ميں سے بعض سے فائدہ اٹھا يا _

فا تبع سببا _ حتّى إذا بلغ مغرب الشمس

۲_ ذوالقرنين، ان مادى وسائل كے ساتھ ان سے كام لينے كا علم بھى ركھتا تھا _فا تبع سببا

۳_سا ل رجل عليا ً (ع) ا رأيت ذإلقرنين كيف استطاع أن يبلغ المشرق والمغرب ؟قال: سخر الله له السحاب مد ّ له فى الأسباب وبسط له النور فكان اليل والنهار عليه سواء (۱)

ايك شخص نے حضرت على (ع) سے كہا : مجھے بتائيں كہ

____________________

۱)كمال الدين صدوق ص۳۹۳، ح۲ باب ۳۸، نورالثقلين ج۳ ص۲۹۶، ح۲۱۲_

۵۲۸

كيسے ذوالقرنين اس جہان كے مشرق ومغرب تك پہنچا؟ حضرت على (ع) نے فرمايا : الله تعالى نے بادل كو اسكے ليے مسخر كيا تھا اور اسكے وسائل اور ذارئع بڑھا ديے تھے او ر اسكے ليے نور پھيلا ديا تھا اس طرح كہ دن ورات اسكے ليے برابر تھے _

ذوالقرنين :ذوالقرنين كا علم ۲; ذوالقرنين كا قصہ ۱،۳; ذوالقرنين كا مشرق كى طرف سفر ۳; ذوالقرنين كا مغرب كى طرف سفر ۱،۳; ذوالقرنين كے فضائل ۲; ذوالقرنين كے مادى وسائل ۲; ذوالقرنين كے وسائل ۱،۳

روايت :۳

آیت ۸۶

( حَتَّى إِذَا بَلَغَ مَغْرِبَ الشَّمْسِ وَجَدَهَا تَغْرُبُ فِي عَيْنٍ حَمِئَةٍ وَوَجَدَ عِندَهَا قَوْماً قُلْنَا يَا ذَا الْقَرْنَيْنِ إِمَّا أَن تُعَذِّبَ وَإِمَّا أَن تَتَّخِذَ فِيهِمْ حُسْناً )

يہاں تك جب وہ غروب آفتاب كى منزل تك پہنچے تو ديكھا كہ وہ ايك كالى كيچڑ والے چشمہ ميں ڈوب رہا ہے اور اس چشمہ كے پاس ايك قوم كو پايا تو ہم نے كہا كہ تمھيں اختيار ہے چاہے ان پر عذاب كرو يا انكے درميان حسن سلوك كى روش اختيار كرو (۸۶)

۱_ ذوالقرنين، اپنے بعض وسائل اورفوج كى مدد سے مغرب كى طرف اپنى سرزمين ميں آگے بڑھا _

فا تبع سبباً _ حتّى إذا بلغ مغرب الشمس

۲_ ذوالقرنين،نے مغرب كى طرف خشكى كى انتہاتك پہنچنے كے بعد اپنے سامنے كيچڑوالا سياہى مائل پانى ديكھا _

حتى إذا بلغ مغرب الشمس وجدها تغرب فى عين حمئة

''حمئة ''معنى حما ''سياہى مائل بد بو دار مٹى '' كو كہتے ہيں ( كتاب العين )

۳_ مغر ب كى جانب ذوالقرنينكے سفر كى آخر، منزل پر سورج كے غروب ہونے كا منظريوں تھا كہ جيسے

۵۲۹

وہ سياہى مائل چشمہ ميں غرق ہو گيا ہے _وجد ها تغرب فى عين حمئة

''عين ''كامعنى چشمہ ہے اور ''وجدھا '' كے قرينہ (اسے يوں پايا ) سے آيت كامطلب يہ نہيں ہے كہ سورج واقعاً سياہى مائل مٹى كے چشمہ ميں غرق ہوا بلكہ ذوالقرنين نے يوں سورج كے غروب ہونے كا منظرديكھا _

۴_ ايك وسيع سمندر كے ساحل پر ذوالقرنين كے سفر كا اختتام ہوا _وجد ها تغرب فى عين حمئة

يہ احتمال ہے كہ پانى ميں سورج كے غروب كا منظر ايك وسيع سمندر كى علامت ہو يعنى اسے آگے كچھ نہيں نظر آرہا تھا لہذا اس نے تصور كيا كہ سورج سمند ر ميں ايك ابلتے ہوئے چشمہ ميں غرق ہو رہا ہے اور آگے كوئي خشكى نہيں ہے _

۵_ مغرب كى طرف ذوالقرنين كے سفر كى حد سياہ سمندر تك تھى _حتّى إذا بلغ مغرب الشمس وجدها تغرب فى عين حمئة ابن عاشور كى مانند بعض مورّخين، ذوالقرنين كا مقام حكومت چين سمجھتے ہيں اس صورت ميں اسكا مغرب كى طرف سفر سياہ سمندر تك بڑھا كہ اس نے وہاں سورج كے غروب ہونے كا منظر اسكا سياہ مٹى سے آلودہ چشمہ ميں غرق ہونے كى صورت ميں ديكھا _

۶_ ذوالقرنين نے اپنى سرزمين كے مغرب كى طرف آخرى منزل پر ايك خاص وضع وقطع اور قوم والے لوگوں كو پايا _

وجدها تغرب فى عين حمئة وجد عندها قوم

۷_ ذوالقرنين كى سرزمين كے مغرب ميں ساحل پر رہنے والے لوگ ،كا فر اور ظالم تھے _قلنا ياذالقرنين إما أن تعذّب

''تعذّب'' كى تعبير بتاتى ہے كہ وہ سزا كے مستحق تھے اسكى دليل بعد والى آيات كے قرينہ سے انكا ظلم اور كفر تھا_

۸_ ذوالقرنين كو الله تعالى كى طرف سے مغربى ساحل پر رہنے والوں كو سزا يا معافى كى صورت ميں اختيارملا_

قلنا ياذإلقرنين إما أن تعذّب و إما أن تتخذ فيهم حسنا

۹_ ذوالقرنين كى سرزمين كے مغربى مناطق ميں ساحل پر رہنے والے لوگ، ذوالقرنين كے لشكر كامقابلہ كرنے سے عاجز تھے اور اسكے عزم وارادے كے آگے كچھ نہيں كر سكتے تھے _وجد عند ها قوماً قلنا ياذالقرنين إمَّا أن تعذّب

۱۰_ ذوالقرنين كے كام، الله تعالى كى راہنمائي كے تحت انجام پاتے تھے _قلنا ياذالقرنين اما ان تعذب و اما ان تتخذ

۱۱_ ذوالقرنين انبياء ميں سے تھے اورالہى كلام دريافت كرنے كے مقام پرفائز تھے _قلنا ياذالقرنين

ظاہراً كلمہ '' قلنا'' بغير واسطہ كے خطاب ہے اگرچہ يہاں الہام يا كسى اورپيغمبر كے ذريعہ پيغام الہى پہنچانے كا احتمال بھى موجود ہے _

۵۳۰

۱۲_ ذوالقرنين كى سرزمين كے مغرب كى طرف تمدن كا وجود _وجدعندها قوماً إمّا أن تعذب

بعد والى آيات ميں ساحل نشينوں كيلئے ظلم ، ايمان ، عمل صالح اور سزا جيسے كلمات آئے ميں يہ متمدن معاشروں كى خصوصيات ميں سے ہيں

۱۳_ ذوالقرنين لوگوں كے معاشرتى نظام كو منظم كرنے ميں الہى اختيارات ركھتے تھے_

قلنا ياذالقرنين إما أن تعذب وإما أن تتخد فيهم حسن

۱۴_ منتظمين اور قائدين كوانكى ذمہ داريوں كى حدود ميں بعض اختيارات دينا ضرورى ہيں _

قلنا ياذالقرنين إما أن تعذب وإما أن تتخذفيهم حسن

الله تعالى نے مغربى اقوام كے ساتھ بر تاو ميں ذوالقرنين كو اپنے ارادے ميں اختيار ديا دوسروں كوچاہيے وہ بھى اسى روش كو اپنا ئيں _

۱۵_زمين پر سيروسياحت اور مجرم قوموں كو سزا دينا ، ايك اچھى بات ہے _حتى إذا بلغ ...إمّا أن تعذّب

ذوالقرنين پر الہى عطا ہونے كے بعد انكے سفر كے حالات سے مطلع كرنا، اسكے كاموں كے شائستہ ہونے پر دلالت كررہا ہے _

۱۶_ كفا ر كا سامنا كرنے كے بعد ان سے اچھے سلوك كا انتخاب، سختى اور غصہ سے بہتر ہے _وإمّا أن تتخذفيهم حسنا

جملہ''تتخذفيهم حسناً'' سزا كے مقابل روش كو بيان كررہاہے ذوالقرنين كو ان دو روش ميں ايك كو منتخب كرنے پر اختيار تھا _اچھا سلوك :اچھے سلوك كى اہميت ۱۶

الله تعالى :الله تعالى كى ذوالقرنين سے گفتگو ۱۱، الله تعالى كى ہدايتيں ۱۰

انتظام :انتظام كى روش۱۴

تمدن :تاريخ تمدن۱۲

چشمہ :مٹى سے آلودہ چشمہ ۲،۳

ذوالقرنين:ذوالقرنين اور امر معاشرتى نظام كا انتظام; ذوالقرنين كا قصہ ۱،۲،۴،۵ ،۶، ۸، ۹ ; ذوالقرنين كا مغرب كى طرف سفر ۲،۳; ذوالقرنين كو وحي۱۱; ذوالقرنين كو ہدايت ۱۰; ذوالقرنين كى قدرت ۹;ذوالقرنين كى مغرب كے لوگوں سے ملاقات ۶;ذوالقرنين كى نبوت ۱۱;ذوالقرنين كے اختيارات ۸; ذوالقرنين كے اختيارات كى

۵۳۱

اساس ۱۳;ذوالقرنين كے پہلے سفر كى حدود ۴،۵; ذوالقرنين كے عمل كى بنياد ۱۰;ذوالقرنين كو وحى ذوالقرنين كے فضائل ۱۳;ذوالقرنين كے قصہ ميں چشمہ كا رنگ ۲; ذوالقرنين كے مقامات ۱۱; ذوالقرنين كے وسائل ۱;سمندر كے كنارے ذوالقرنين ۴; سياہ سمندر كے كنارے ذوالقرنين ۱۳

سختى :سختى كى مذمت۱۶

سرزمين:ذوالقرنين كى سرزمين مغرب كے لوگوں كا ظلم ۷; ذوالقرنين كى سرزمين مغرب كے لوگوں كا عجز۹; ذوالقرنين كى سرزمين مغرب كے لوگوں كا كفر۷; ذوالقرنين كى سرزمين مغرب كے لوگوں كى سزا۸;ذوالقرنين كى سرزمين مغرب كے لوگوں كى معافى ۸;ذوالقرنين كى سرزمين مغرب ميں تمدن ۱۲; ذوالقرنين كى سرزمين مغرب ميں لوگوں كى قومى حالت ۶

سفر:سفركى اہميت ۱۵

ظالمين :۷

عمل :پسنديدہ عمل ۱۵

قرآن :قرآنى تشبيہات ۳

كفا ر:۷، كفار سے اچھا سلوك ۱۶; كفار سے برتاو كى روش۱۶; كفار سے سختى ۱۶

گناہ كار لوگ:گناہ كار لوگوں كوسزادينے كى اہميت ۱۵

منتظم :منتظم كو اختياربخشنا۱۴

آیت ۸۷

( قَالَ أَمَّا مَن ظَلَمَ فَسَوْفَ نُعَذِّبُهُ ثُمَّ يُرَدُّ إِلَى رَبِّهِ فَيُعَذِّبُهُ عَذَاباً نُّكْراً )

ذوالقرنين نے كہا كہ جس نے ظلم كيا ہے اس پر بہرحال عذاب كروں گا يہاں تك كہ وہ اپنے رب كى بارگاہ ميں پلٹا يا جائے گا اور وہ اسے بدترين سزا دے گا (۸۷)

۱_ ذوالقرنين نے مغربى ساحل پر رہنے والوں كى سزا سے چشم پوشى كى اور صرف ان كو سزا كى دھمكى دى كہ جو اپنے ظلم پر باقى رہ جائيں _قال أمّا من ظلم فسوف نعذّبه

۵۳۲

۲_ ايمان اور عمل صالح سے دورى اختيار كرنا، ظلم ہے _قال ا مّا من ظلم

بعد والى آيت كے قرينہ كى مدد سے جس ميں عمل صالح اختيار كرنے والے مؤمنين كوظالمين كے مقابل قراردياگيا يہاں ظلم سے مراد بے ايمانى اور نيك كردار كا ترك كرناہے_

۳_دريائي ساحل پررہنے والى قوم، مكمل طورپر ذوالقرنين كے زير تسلط آچكى تھى _قال ا مَّا من ظلم فسوف نعذّبه

۴_ ذوالقرنين، دريا كے ساحل پر رہنے والے ظالموں كے ايمان لانے اور انكے ظلم اور فساد چھوڑ نے پر اميد ركھے ہوئے تھے لہذا انكو سزا دينے ميں جلدى نہيں كررہے تھے _قال ا مّا من ظلم فسوف نعذّبه

حرف ''سوف'' آيندہ كيلئے ہے _ اوربعد والى آيت ميں ''امن'' اور ''عمل'' شرطيہ فعل اس بات پرقرينہ ہيں كہ ذوالقرنين نے ظالموں كے ايمان لانے كے احتمال كى بناء پر انكى سزا دينے ميں جلدى نہيں كى ہے _

۵_ظالموں كو قيامت ميں سخت عذاب ميں جكڑا جائيگا _فيعذّبه عذاباً نكرا

۶_ذوالقرنين كى حكومت ظلم وكفركو ختم كرنے كيلئے تھي_قال ا مّا من ظلم فسوف نعذّبه

۷_ ذوالقرنين، معاد اور ظالموں كے آخرت ميں سخت عذاب پر عقيدہ ركھتے تھے_

قال ا مّا من ظلم فسوف نعذّبه ثم يرد ّ إلى ربّه فيعذبه عذاباًنكرا

۸_ذوالقرنين نے دريا كے ساحل پر رہنے والے ظالموں كو اپنى سخت سزا كى دھمكى كے ساتھ آخرت كے سخت عذاب سے بھى ڈرايا _قال ا مَّا من ظلم فسوف نعذّبه ثم يردّالى ربّه فيعذّبه

۹_ آخرت وہ زمانہ ہے كہ جب ظالموں كافروں اور غير صالح افراد كو الله تعالى كى بارگاہ ميں لوٹا يا جائيگااور انكے اعمال كا محاسبہ كيا جائيگا_ثم يردّالى ربّه فيعذبه

۱۰_ذوالقرنين، ظالموں كے اخروى عذا ب كو انكى دنيا كى سزا سے سخت اور بدترين سمجھتے تھے _قال ...ثم يردّالى ربّه فيعذّبه عذاباًنكر '' نكر '' سے مراد''منكر''ہے كہ جو صفت مشبہ اور جہنم كے عذاب كى صفت ہے يعنى آخرت كا عذاب بہت ناگوار اوراسكى شدت قابل تعريف نہيں ہے _

۱۱_ظالموں كى اخروى سزا، الہى ربوبيت كا ايك جلوہ ہے_يردّ إلى ربّه فيعذّبه عذاباًنكرا

۱۲_ ذوالقرنين كى حكومت ايك دينى اورالہى حكومت تھي_قال ...ثم يردّ إلى ربّه فيعذبه عذاباًنكرا

ذوالقرنين نے ظالموں كى اپنے ہاتھوں سزا كو الله

۵۳۳

تعالى كے اخروى عذاب كا ايك حصّہ جانا ہے لہذاذوالقرنين كى حكومت، الہى ميزان پر تشكيل پائي ہوئي تھى _

۱۳_ جہنم كا عذاب، بہت سخت اور بڑا عذاب ہے _ثم يردّ إلى ربه فيعذبه عذاباً نكرا

''عذاباً''، '' يعذبہ ''فعل كيلئے مفعول مطلق تاكيدى ہے كہ جو الہى عذاب كى شدت پر دلالت كر رہا ہے ''نكرا'' بھى ''عذاباً'' كى صفت ہے يہ عذاب كے برے ہونے پر تاكيدہے _

۱۴_عن أميرالمؤمنين(ع) ...''ا مّا من ظلم'' ولم يؤمن بربّه ''فسو ف نعذّبه'' فى الدنيا بعذاب الدنيا ''ثم يردّ إلى ربّه '' فى مرجعه ''فيعذبه عذاباًنكراً'' (۱) اميرالمؤمنين(ع) سے روايت نقل ہوئي ہے كہ آيت سے مقصود يہ ہے كہ وہ'' جس نے ظلم كيا'' وہ اپنے پروردگار پر ايمان نہيں لايا اسے'' جلدي'' دنيا ميں عذاب دنياميں مبتلاء كريں گے پھر اسے معاد ميں پروردگار كى طرف لوٹا ياجائيگا اوراللہ تعالى اسے سخت عذاب دے گا_

الله تعالى :الله تعالى كى ربوبيت كى علامتيں ۱۱//الله تعالى كى طرف لوٹنا :۹،۱۴/جہنم :جہنم كے عذاب كى شدت ۱۳

حكومت :دينى حكومت ۱۲//ذوالقرنين :ذوالقرنين اور ظالموں كو سزا ۱،۴; ذوالقرنين كا اميدوار ہونا ۴;ذوالقرنين كا ظلم سے مقابلہ كرنا۶; ذوالقرنين كا عقيدہ ۷;ذوالقرنين كاقصہ ۱،۳،۴;ذوالقرنين كا كفرسے مقابلہ كرنا ۶; ذوالقرنين كا نظام حكومتى ۱۲; ذوالقرنين كے دور كے ظالموں كو دھمكى ۱; ذوالقرنين كى حاكميت ۳;ذوالقرنين كى حكومت كى خصوصيا ت ۶; ذوالقرنين كى دھمكياں ۱،۸; ذوالقرنين كى رائے ۱۰; ذوالقرنين قدرت ۳/ذواذوالقرنين كا عقيدہ :۷

روايت :۱۴

سرزمين:ذوالقرنين كى سرزمين كے مغربى ظالموں كا ايمان ۴; ذوالقرنين كى سرزمين كے مغربى لوگ۳; ذوالقرنين كى سرزمين كے مغربى لوگوں كى بخشش۱

ظالمين:ظالموں كا اخروى عذاب ۵; ظالموں كا دنياوى عذاب ۱۰،۱۴;ظالموں كى اخروى پوچھ كچھہ ۹ ; ظالموں كى اخروى سزا۷،۱۱;قيامت ميں ظالمين ۹

سزا:سزادينے ميں صبر۴

ظلم:ظلم كے موارد۲

____________________

۱) تفسير عياشى ج۲ص۳۴۲ح۷۹نورالثقلين ج۳ ص ۲۹۸ح۲۱۵_

۵۳۴

عذاب:اہل عذاب ۵; اخروى عذاب كى دہمكى ۸ ; اخروى عذاب كى شدت ۱۰;اخروى عذاب كے درجات ۵; سخت عذاب ۸;عذاب كے درجات ۱۳

عقيدہ:معاد پر عقيدہ۷

عمل صالح:عمل صالح كا ترك كرنا۲

فاسدين :فاسدوں كى آخرت ميں پوچھ گچھہ ۹، قيامت ميں فاسدين۹

كفار :قيامت ميں كفار ۹;كفار كى اخروى پوچھ گچھ ۹

آیت ۸۸

( وَأَمَّا مَنْ آمَنَ وَعَمِلَ صَالِحاً فَلَهُ جَزَاء الْحُسْنَى وَسَنَقُولُ لَهُ مِنْ أَمْرِنَا يُسْراً )

اور جس نے ايان اور عمل صالح اختيار كيا ہے اس كے لئے بہترين جزا ہے اور ميں بھى اس سے اپنے امور ميں آسانى كے بارے ميں كہوں (۸۸)

۱_ ذوالقرنين نے نيك كردارمؤمنين كو بہترين جزادينے كا وعدہ ديا _وا مّا من ء امن وعمل صالحاًفله جزائً الحسنى

''جزا''حال ہے اور يہ بيان كررہى ہے كہ حسن سلوك (الحسنى )شخص كے ايمان اورعمل صالح كى جزاء ہے _

۲_ذوالقرنين كا ظالم كفار كو سزا دينے ميں جلدى نہ كرنا، در حقيقت ان كو ايمان كى طرف ميلان پيدا كرنے كيلئے ايك مہلت تھى _ا مَّا من ظلم فسوف نعذّ به ...وا مّا من ء امن وعمل صالحاًفله جزاء ً الحسنى

ْمن ء امن ...'' سے مراد (جو بہى ايمان لے آئے وہ)وہ لوگ تھے جو ظلم و كفر سے نكل كر ايمان لا چكے تھے نہ كہ وہ لوگ جو ذوالقرنين كے داخل ہوتے وقت مؤمن تھے_ كيونكہ يہ كوئي بات نہيں ہے كہ وہ مؤمنين كے ساتھ سزا يا اچھا سلوك كرنے ميں مختار ہو لہذا ظالموں كو عذاب دينے ميں ذوالقرنين كا وقفہ كرنا انكے اندر تبديلى پيد ہونے كيلئے ايك موقعہ تھا _

۳_ذو القرنين كى حكومت، ايمان اور عمل صالح كى ترويج كيلئےتھي_قال و أمّا من ء امن و عمل صالحاًفله جزإلحسنى

۴_بے ايمان اور عمل صالح سے محروم لوگ ، ذوالقرنين كى رائے ميں ظالم لوگ تھے _قال ا مَا من ء امن وعمل صالحاًفله جزإلحسنى دو گروہ ''من ظلم '' او ر''ء امن '' ميں مقابلہ بتارہا ہے كہ ايمان اور عمل صالح كو ترك كرنا، ظلم ہے_

۵۳۵

۵_ايمان اور عمل كاساتھ ساتھ ہونا، بہترين جزا ء كے حصول كے ليے شرط ہے _منء ا من و عمل صالحاًفله جزاًء الحسنى

۶_ذوالقرنين نے عزم كيا كہ ان قوانين اور معاشرتى قواعد كو وضع كرلےكہ جومؤمنين كيلئے آسان اور قابل تحمّل ہوں _وسنقول له من أمرنا يسر (يسر) يعنى آسانى اور (من امورنا) يعنى ان فرامين سے جو ہم صادر كرتے ہيں _ لہذاا (وسنقول .) كا مطلب يہ كہ صالح مؤمنين كے ليے ايسے احكام جارى كريں گے كہ جنكا نفاذ دشوار نہ ہوا ور انكا سننا مؤمنين كيلے سنگين نہ ہو_

۷_ذوالقرنين نے مؤمنين كے ليےاپنے فرامين اور حكومتى تقاضوں كے ابلاغ ميں نرمى او ر اچھے سلوك كى رعايت كا وعدہ كيا _وسنقول له من ا مرنا يسرا

۸_ظالموں كے ساتھ سختى اور نيك مؤمنين كے ساتھ نرمى سے پيش آنا، ذوالقرنين كے حكومتى نظام ميں بہترين اور منتحب روش تھي_ا مّا من ظلم فسوف نعذّبه ...وا مّا من ء امن و عمل صالحا

ذوالقرنين نے مغربى ساحل پر رہنے والوں كے حوالہ سے سزايا اچھا سلوك كرنے كے حوالے سے دو تجاوز پروحى الہى كے ذريعہ سننے كے بعددوسرى راہ كو اختيار كيا اس ميں يہ انداز اپنا يا كہ ظالموں كو سزا اور مؤمنين كو بہترين پاداش دى گئي_

۹_الہى حكومتوں پر ضرورى ہے كہ وہ ظالموں سے جنگ كريں اور مؤمنين كے معاشرتى قوانين سھل بنائيں _

قال ا مّا من ظلم فسوف نعذّبه و ا مّا من ء امن ...سنقول له من ا مرنا يسرنا

۱۰_ذوالقرنين مغربى كى سرزميں ساحل نشينوں كے ليے عمل صالح اور ظلم كو ترك كرنے كے ليے مناسب زمينہ فراہم تھا_ا مّا من ظلم ...وا مّا من ء امن و عمل صالحا

۱۱_ذوالقرنين كى كوششسے الہى دين اسكى سرزمين كے مغربى حصہ كى آخريحدّ تك پھيل گيا _و ا مّا من ء امن

۱۲_جزا دينے ميں جلدى اور سزا دينے ميں تا خير كرنا ضرورى ہونا _

من ظلم فسوف نعذّبه ...من ء امن ...فله جزائًً الحسنى

(فسوف نعذّبہ) كا حروف استقبال كے ساتھ ذكر ہونا جبكہ اسكے مقابل(فله جزائًً الحسني ) كا قطعى صورت ميں بغير حروف استقبال كے ذكر ہونا،مندرجہ بالا مطلب كى طرف اشارہ ہوسكتاہے_

۵۳۶

ايمان :ايمان اور عمل صالح ۵;ايمان كا پيش خيمہ ۲ ; ايمان كى طرف حوصلہ افزائي ۳;ايمان كے آثار ۵

جزا:جزا كا وعدہ ۱;جزا كى شرائط۵;جزا ميں جلدى ۱۲

حكومت:دينى حكومت كاظلم سے مقابلہ ۹;دينى حكومت كى ذمّہ دارى ۹

ذوالقرنين:ذوالقرنين كا صبر۲;ذوالقرنين كا قصہ ۲،۶، ۱۰; ذوالقرنين كا حكومتى نظام ۸; ذوالقرنين مؤمنين كيليےاہتمام كرنا ۶،۷ ; ذوالقرنين كى حكومت ميں صالحين ۸; ذوالقرنين كى حكومت ميں ظالم لوگ۸; ذوالقرنين كى حكومت ميں مؤمنين ۸; ذوالقرنين كى حكومت كى خصوصيّات ۳; ذوالقرنين كى رائے۴;ذوالقرنين كى قانون گزارى ۶;ذوالقرنين كى كوشش۱۱; ذوالقر نين كے احكام ۷;ذوالقرنين كے زمانہ ميں دين ۱۱; ذوالقرنين كے قوانين كا سہل ہونا ۶;ذوالقرنين كے وعدے۱،۷

سرزمين :ذوالقرنين كى سرزمين كے مغربى لوگ ۱۰; ذوالقرنين كى سرزمين كے مغربى لوگوں كا اختيار ۱۰;ذوالقرنين كى سرزمين كے مغربى لوگوں كا ايمان ۱۰;ذوالقرنين كى سرزمين كے مغربى لوگوں كا دين ۱۱;ذوالقرنين كى سرزمن كے مغربى لوگوں كا عمل صالح ۱۰

سزا :سزا ميں مہلت ۱۲

صالحين :صالحين كو جزا ۱;صالحين كو وعدہ ۱

ظالمين :ظالموں پر سختى كرنا ۸;ظالموں كو مہلت دينے كا فلسفہ ۲

ظلم :ظلم كے ساتھ مقابلہ كرنے كى اہميّت ۹; ظلم كے موارد ۴

عمل صالح :عمل صالح كا ترك كرنا ۴; عمل صالح كى طرف حوصلہ افزائي ۳;عمل صالح كے آثار ۵

كفّار:كفّار كو مہلت دينے كا فلسفہ ۲

مؤمنين:مؤمنين كى جزا ۱;مؤمنين كے ساتھ مدارت كے پيش آنا۷;مؤمنين كے ساتھ وعدہ۱

معاشرتى قوانين :معاشرتى قوانين ميں سہولت كى اہميّت ۹

۵۳۷

آیت ۸۹

( ثُمَّ أَتْبَعَ سَبَباً )

اس كے بعد انھوں نے دوسرے وسائل كا پيچھا كيا (۸۹)

۱_ذوالقرنين، مغربى ساحل ميں رہنے والوں كے در ميان عادلانہ دينى نظام قائم كرنے كے بعد اپنى سرزميں كے مشرق كى طرف روانہ ہوگئے_ثمّ ا تبع سبباً _ حتّى إذا بلغ مطلع الشمس

۲_ ذوالقرنين نے اپنے سفروں ميں حكومت اور الہى دين كو پھيلانے كے ليے اپنے ذرائع سے پورا فائدہ اٹھا يا _

ثمّ أتبع سببا

۳_زمين كے مختلف نقاط كى طرف سفر اور اپنى سرگرمى كو ايك خاص منطقہ ميں محدود نہ كرنا، قرآن كى نظر ميں ايك پسنديدہ اور قابل تعريف كام ہے _ثمّ ا تبع سببا

۴_عن اميرالمؤمنين (ع) ...''ثمّ ا تبع سبباً'' ذوالقرنين من الشمس سبباً (۱)

اميرالمؤمنين سے (اس كلام خدا كى وضاحت ) (ثمّ اتبع سبباً) نقل ہوا ہے كہ: ذوالقرنين نے سورج سے ايك سبب كے طور فائدہ اٹھايا

اقدار:۳/ذوالقرنين :ذوالقرنين كا دوسرا سفر۱;ذوالقرنين كا قصہ ۱،۲،۴; ذوالقرنين كى حكومت كى وسعت ۲;ذوالقرنين كے ذرائع ۲،۴;ذوالقرنين كے زمانہ ميں دينى حكومت ۱;مشرق ميں ذوالقرنين ۱;ذوالقرنين اور سورج۴

روايت :۴

سرزميں :ذوالقرنين كى مغربى سرزمين ميں حكومت ۱

سفر :سفر كى اہميّت ۳

عمل :پسنديدہ عمل ۳

____________________

۱) تفسير عياشى ج۲ص۳۴۲;ج۷۹;نورالثقلين ج۳ص۲۹۸ج۲۱۵_

۵۳۸

آیت ۹۰

( حَتَّى إِذَا بَلَغَ مَطْلِعَ الشَّمْسِ وَجَدَهَا تَطْلُعُ عَلَى قَوْمٍ لَّمْ نَجْعَل لَّهُم مِّن دُونِهَا سِتْراً )

يہاں تك كہ جب طلوع آفتاب كى منزل تك پہنچے تو ديكھا كہ وہ ايك ايسى قوم پر طلوع كر رہا جسے كے لئے ہم نے آفتاب كے سامنے كوئي پردہ بھى نہيں ركھا تھا (۹۰)

۱_ ذوالقرنين اپنے دوسرے سفر ميں مشرق كى طرف خشكى كے آخرى نقطہ تك پہنچا تو ...تمدن سے دور صحرائي نشين لوگوں كو پايا_بلغ مطلع الشمس ...لم نجعل لهم من دونها سترا

(دونها )كى ضمير (الشمس ) كى طرف لوٹتى ہے اور جملہ (لم نجعل ...) كامطلب يہ ہے كہ وہاں كے رہنے والے سوائے سورج كے كوئي اور سترپوشى نہيں ركھتے تھے بظاہر پوشاك، ستر نہيں ركھتے تھے يعنى نہ كوئي وہاں عمارت تھى جو انكے لے سايہ اور نہ كوئي انكے تن كو ڈھاپنے كے ليے لباس تھا اسى ليے انہيں صحرائي نشين قوم سے تعبير كيا گيا _

۲_ ذوالقرنين كى سرزمين كے مشرق ميں رہنے والے لوگ تن پر لباس او رپناہ گاہ سے محروم تھے _

وجدها تطلع على قوم لم نجعل لهم من دونها سترا

۳_ ذوالقرنين نے اپنى سرزمين كے مشرق كى طرف صحرا پر رہنے والى قوم كا سامنا كيا _لم نجعل لهم من دونها سترا

''لم نجعل ''كے كلمہ سے يہ احتمال پيدا ہونا: ہے كہ ان لوگوں كا سورج كى شعاعوں كے در مقابل بے پناہ ہونا طبيعى امور كى بناء پر تھا كہ جو جعل الہى سے مربوط تھا مثلاصحرا بنجر تھا كہ يہ امر طبيعى ہے _

۴_ ذوالقرنين كے زمانہ ميں اسكى سرزمين كے دورترين مشرقى علاقے ميں لباس اور عمارت سازى كى صنعت كى كوئي خبر نہ تھى _بلغ مطلع الشمس ...لم نجعل لهم من دونها سترا

۵_ ذوالقرنين كے زمانہ ميں اسكى مغربى سرزمين كے لوگ اسكى مشرقى سرزمين كے لوگوں كى نسبت زيادہ تمدن والے اور ترقى يافتہ تھے_بلغ مغرب الشمس ...وجد عنده

۵۳۹

قوماً ...تطلع على قوم لم نجعل لهم من دونها سترا

۶_معاشروں اور اقوام كے تمدن كے حصول ميں الہى ارادہ كا كردار ہے _لم نجعل لهم من دونها سترا

۷_عن اميرالمؤمنين(ع) ...ان ذإلقرنين وردعلى قوم قدا حر قتهم الشمس وغيرت أجسا دهم وا لوانهم حتّى صيّرتهم كالظلمة (۱)

اميرا لمؤمنين سے روايت ہوئي ہے كہ بلا شبہ ذوالقرنين ايسى قوم تك پہنچے جہاں سورج كى شعاعوں نے انكو جلا ديا تھا اور انكے بدن اور جلد كو تبديل كرديا تھا اسطرح كہ وہ سياہى ميں تاريكى كا ايك حصہ بن چكے تھے _

۸_عن أبى جعفر (ع) فى قول الله ''لم نجعل لهم من دونها ستراً''كذالك قال : لم يعلموا صنعة البيوت (۲)

امام باقر (ع) سے اس كلام الہى'' لم نجعل لهم من دونها ستراً كذلك'' كے بارے ميں روايت ہوئي ہے كہ وہ قوم گھر بنانے كى صنعت كو نہيں جانتے تھے_

الله تعالى :الله تعالى كے ارادہ كے آثار ۶

برہنگى :برہنگى كى تاريخ ۲

تمدن :تمدن كا سرچشمہ ۶' تمدن كى تاريخ ۵

ذوالقرنين :ذوالقرنين كا دوسرا سفر ۱;ذوالقرنين كا قصہ ۱،۲، ۳، ۷; ذوالقرنين كے زمانہ كا تمدن ۱،۵; ذوالقرنين كے زمانہ كا لباس ۴;ذوالقرنين كے زمانہ ميں سياہ فام لوگ۷;ذوالقرنين كے زمانہ ميں عمارت سازي۴،۸;مشرق ميں ذوالقرنين ۱،۷

روايت ;۷،۸

سرزمين :ذوالقرنين كى مشرقى سرزمين كے لوگوں كا بے گھر ہونا ۲; ذوالقرنين كى مشرقى سرزمين كے لوگوں كا تمدن ۵;ذوالقرنين كى مشرقى سرزمين كے لوگوں كا صحراء نشين ہونا ۱،۳; ذوالقرنين كى مغربى سرزمين كے لوگوں كاتمدن۵;ذوالقرنين كے زمانے ميں مشرقى سرزمين كے لوگوں كا برہنہ ہونا ۲

لباس:لباس كى تاريخ۴

____________________

۱)تقسير عباشى ج۲ص۳۴۲،ح ۹،نورالثقلين ج۳ ص۲۹۸،ح۲۱۵_

۲)تفسير عباشى ج۲'ص۳۵۰، ح۸۴، نورالثقلين ج ۳ ص۳۰۶ح۲۲۲_

۵۴۰

541

542

543

544

545

546

547

548

549

550

551

552

553

554

555

556

557

558

559

560

561

562

563

564

565

566

567

568

569

570

571

572

573

574

575

576

577

578

579

580

581

582

583

584

585

586

587

588

589

590

591

592

593

594

595

596

597

598

599

600

601

602

603

604

605

606

607

608

609

610

611

612

613

614

615

616

617

618

619

620

621

622

623

624

625

626

627

628

629

630

631

632

633

634

635

636

637

638

639

640

641

642

643

644

645

646

647

648

649

650

651

652

653

654

655

656

657

658

659

660

661

662

663

664

665

666

667

668

669

670

671

672

673

674

675

676

677

678

679

680

سامنے سر تسليم خم كرنا ۱۰/۸۴(اسكى اہميت ۱۰/۸۴، اسكے آثار ۱۰/۸۴)

سرزمين :اسلامى سرزمين(اسكے دفاع كى اہميت ۹/۳۸); بنى اسرائيل كى سرزمين :(اسكى خصوصيات ۱۰/۹۳); سرزمين مصر: (اس سے ہجرت ۱۰/۸۶; اسكى تاريخ ۱۰/۷۸، ۸۶; اسكے حكمران ۱۰/۷۸; اس ميں جادوگر ۱۰/۷۹; اس ميں وحشت كے عوامل ۱۰/۸۳); قوم نوح كى سرزمين: (اسكے وارث ۱۰/۷۳)

سركشى : ر ك عصيان

سركشى :اس كا سبب ۹/۷۴، ۱۰/۱۱; اسكے آثار ۱۰/۱۱نيز رك سركشى كرنے والے

سركشى كرنے والے:انكى سرگردانى ۱۰/۱۱; انكى محروميت ۱۰/۱۱

سرگردانى اور پريشانى :اسكے عوامل ۹/۴۵نيز رك سركشى كرنے والے ، غزوہ تبوك اور منافقين

سرور:دنيوى سرور: ( اس كا كم ہونا ۹/۸۲;اسے اعتدال پر لانے كے عوامل ۹/۸۲; دنيوى سرور كے عوامل۹/۱۱۱)

نيز رك جہاد، خودسرلوگ، دين ، ظالم لوگ، غزوہ تبوك، قرآن ، گناہ گار لوگ، محمد(ص) ، منافقين ، مؤمنين اورنيكى كرنے والے

سزا و كيفر:اخروى سزا : (اسكے اسباب ۹/۶۳، ۷۴، ۸۲; اسكے عوامل ۱۰/۵۲; اسكے مرتبے ۱۰/۶۰; اسكے مستحقين ۹/۶۸; اس ميں عدالت ۱۰/۴، ۲۷) اس كا گناہ كے ساتھ متناسب ہونا ۹/۶۷، ۶۸، ۷۹، ۱۰/۲۷،۵۲; اس كا نظام ۹/ ۶۳، ۶۷، ۶۸، ۷۰، ۷۹، ۱۰/ ۱۵، ۲۷، ۵۲; اسكے درجے ۹/۶۸، ۷۴، ۱۰/۲۰; اسكے مستحقين ۹/۳۰،۶۶; اس ميں عدل و انصاف ۱۰/۵۴;اس ميں مساوات ۹/۶۷، ۶۸، ۱۰/۱۵; اس ميں مہلت ۱۰/۱۱ ; دنياوى سزا: (اسكے اسباب ۹/۷۴; اسكے مستحقين ۹/۶۶);سزا اور اتمام حجت ۹/۱۱۵;سزا بغير بيان كئے: ۱۰/۴۷(اس كا ظلم ہونا ۹/۷۰); سزا كے اسباب ۹/۷۴; سزا ميں مہلت ۱۰/۱۱; موت كے ساتھ سزا ۹/۳۰نيز رك آخرت اور منافقين

سزا:سزا كا اجر كرنا : (اس ميں مصلحت ۹/۶۶); سزا كا جرم كے ساتھ متناسب ہونا ۹/۷۹; سزا كو شديد كرنا : (اسكے عوامل ۹/۷۴);سزا معاف كردينا: (اسكے موارد ۹/۹۱)نيز رك اسلام ، جہاد، فساد ، قيامت ، كفار اور مشركين

۶۸۱

سزا وجزاكا نظام :۹/۶۶، ۷۱، ۷۲، ۱۰/۵۴

سعادت :اسكى نشانياں ۹/۸۵;سعادت اخروى : (اسكے عوامل ۹/۳۸، ۱۰/۹);سعادت چاہنا: (اسكى قدر و قيمت ۹/۱۲۸); سعادت سے محروم لوگ ۱۰/۹۵

سعادت سے محروميت: (اسكے عوامل ۱۰/۹۵); سعادت كے عوامل ۹/۳، ۲۰، ۵۵، ۷۲، ۱۰/۹; سعادت كے موارد ۹/۱۰۰نيز رك راہبرى ، مؤمنين اور مجاہدين

سفر:خوفناك سفر ۱۰/۲۲نيز رك كشتي

سقائي كرنا: رك پانى پلان

سكينہ :اس سے مراد ۹/۲۶

سلام: بہشتى لوگ

سماعت:اسكى اہميت ۱۰/۳۱

سنتيں :اچھى سنتيں ۹/۸۴;صدر اسلام كى سنتيں ۹/۸۴نيز رك معاشرہ ، خدا كى سنتيں ،خدا كى سنتيں نيز رك معاشرہ

۹ ہجرى :رك تاريخ

سوال: ر ك قيامت اور مشركين

سوچ : ر ك اقتصاد

سورج :اسكو نورانى كرنے والا ۱۰/۵; اسكى خلقت ۱۰/۵; سورج كا نور ( اس كا تنوع ۱۰/۵) ; سورج كى نورانيت ۱۰/۵

سورہ:اسكى اصطلاح ۹/۶۴، ۸۶; سورہ صدر اسلام ميں ۹/۶۴، ۸۶; سورہ كے عنوان كا انتخاب ۹/۸۶

سورہ توبہ :اس ميں بسم اللہ ۹/۱

سونا :اس كا وقت ۱۰/۶۷

سونا جمع كرنا :اسكى سزا ۹/۳۴

سياحت :اس سے ممانعت ۹/۵; ممنوع سياحت ۹/۵نيز رك مؤمنين

سياست : رك دين

۶۸۲

''ش''

شجاعت : رك جہاد//شخصيت :اسكى شناخت ; ( شخصيت كى شناخت كا ذريعہ ۱۰/۱۶)نيز رك اولياء خدا ،منافقين اور مؤمنين//شرح صدر :اسكى اہميت ۹/۶۱نيز رك محمد(ص)

شرك:اس كا سرچشمہ ۱۰/۳;اس كاگناہ ۹/۱۷، ۱۰/۱۹; اسكى بخشش ۹/۱۷; اسكے موارد ۹/۳۱;شرك پر اصرار : (اسكے آثار ۹/۱۱۴، ۱۰/۵۴، ۷۰);شرك ربوبى :(اسكى نفى ۱۰/۶۷; شرك ر بوبى كا غير منطقى ہونا۱۰/۶۶); شرك سے نجات : (اسكى اہميت ۹/۱۱);شرك سے نہى ۱۰/۱۰۵;شرك عبادى ۱۰/۱۰۵، ۱۰۶;شرك كا بطلان: ۱۰/۳۰، ۳۲، ۳۳(اسكے دلائل ۱۰/۳۱);شرك كا ترك كرنا: ۹/۲، ۳، ۳۱ (اسكى دعوت ۹/۱۵; اسكے آثار ۹/۵)

شرك كا تعجب آورہونا :۱۰/۳۲;شرك كا ظلم ہونا ۱۰/۱۰۶ ; شرك كا غير منطقى ہونا:۱۰/۱۸، ۳۴، ۳۶، ۶۶، ۶۸(اسكے دلائل ۱۰/۱۲) ;شرك كى تاريخ ۹/۳۰، ۱۰/۳۹; شرك كى حقيقت ۱۰/۱۰۴، ۱۰۵; شرك كى شكست : (اس كا وعدہ ۱۰/۶۵);شرك كى مذمت ۱۰/۳۱; شرك كے آثار ۹/۲، ۲۸، ۱۱۳; شرك كے عوامل ۱۰/۷

نيز رك آزر، اظہار براء ت ، تمايلات ، جاہليت ، جنگ، عقيدہ ، عيسائي ، فرعون ، قوم نوح، مشركين، منافقين اور يہودي

شرعى ذمہ دارى :اس ميں قدرت ۹/۹۱;حرج پر مبنى شرعى ذمہ داري:

(اس كا اٹھايا جانا ۹/۹۱);شرعى ذمہ دارى پر عمل كرنا : (اسكى اہميت ۱۰/۶۲; اس ميں بہانے بنانا ۹/۷۵; اس ميں سستى ۹/۱۲۰; اس ميں شك ۹/۴۵);شرعى ذمہ دارى سب كيلئے ۹/۹۱;شرعى ذمہ دارى كا اٹھايا جانا: (اس كے عوامل ۹/۹۱);شرعى ذمہ دارى كا ترك كرنا : (اسكے عوامل ۹/۸۶); شرعى ذمہ دارى كى شرائط ۹/۷۰،۹۱;شرعى ذمہ دارى ميں مساوات ۹/۶۸ ; شرعى ذمہ داريوں كا نظام ۹/۶۸

شريعت : رك دين

شعور :رك آسمان اور بت

شفاعت :اخروى شفاعت : اخروى شفاعت سے محروم لوگ ۱۰/۲۷; شفاعت كى شرائط ۹/۹۱نيز رك آئمہ ، بت ، شفاعت كرنے والے ، محمد(ص) مشركين اور مؤمنين

شفاعت كرنے والے :

۶۸۳

يہ قيامت ميں ۱۰/۲نيز رك مشركين

شقاوت (بدبختي):اسكے عوامل ۱۰/۴۴

شك :رك آيات خدا اور قرآن

شكر :اسكى اہميت ۱۰/۶۰; خدا كا شكر : (اسكى اہميت ۱۰/۱۲);شكر آسائش كى حالت ميں ۱۰/۱۲;شكر ادا كرنا : (اس كا وعدہ ۱۰/۲۲);نعمت كا شكر : (اسكى اہميت ۱۰/۱۲، ۲۱)

شكر كرنے والے :انكى اقليت ۱۰/۶۰

شكست:اسكا سرچشمہ ۹/۵۱; اسكے عوامل ۹/۲۵

نيز رك اديان، جہاد، حق، دشمن، دين، غزوہ حنين، كفار ، كفر، محاربين، مشركين، مفسدين، منافقين اور نفاق

شناخت:اسكے عوامل ۹/۷۹، اسكے موانع ۹/۳۹، اسكے وسائل ۹/۹۴، ۱۰/۱۶

نيز رك اسلام ،اقدار، تاريخ، توحيد، جہان خلقت، حق،دين، شخصيت ، محشراور مؤمنين

شنوائي: رك سماعت

شہادت(راہ خدا ميں قتل):اسكى اہميت ۹/۵۲; اسكى پاداش ۹/۱۱۱; اسكى قدر و قيمت ۹/۱۱۱نيز رك مؤمنين

شہر:انكى ويرانى ۹/۷۰نيز رك شہر نشيني

شہر نشيني:اسكے آثار ۹/۱۰۱; شہر نشينى ميں انحراف : (اس كا خطرہ ۹/۱۰۱); شہر نشينى ميں منافقت : (اس كا خطرہ ۹/۱۰۱)نيز رك جزيرة العرب

شہود :ان سے مراد ۹/۹۴

شہدا :شہدا كا اطمينان :(اسكے عوامل ۹/۱۱۱);شہدا كى بہشت : (اس كا ضامن ۹/۱۱۱); شہدا كى پاداش ۹/۱۱۱: (اس كا وعدہ ۹/۱۱۱)

شيبہ:اسكے فضائل ۹/۱۹

۶۸۴

''ص''

صادقين : ۹/۱۱۹

انكا انتخاب كرنا ۹/۱۱۹;انكا مقام ۹/۱۱۹; انكى عصمت ۹/۱۱۹نيز رك اطاعت اور مؤمنين

صالحين:انكا عمل ۹/۷۵; انكا مذاق اڑانا ۹/۷۹; انكى اخروى پاداش ۹/۷۲; انكى نشانياں ۹/۷۵; انكى ہدايت ۱۰/۹; انكى ہم نشيني: (اسكى قدر و قيمت ۹/۱۰۸); انكے حامى ۱۰/۹; انكے فضائل ۱۰/۹; يہ اور زكات ۹/۷۵; يہ اور صدقہ ۹/۷۵

نيز رك منافقين

صبر:اسكى اہميت ۱۰/۲۰نيز رك ابراہيم ، ايمان اور حق

صحابہ :انكى ذمہ دارى ۹/۱۲۰

صداقت:اسكى دعوت ۹/۱۱۹; اسكى قدر و قيمت ۹/۱۱۹نيز ر ك امام على (ع) ، توبہ غزوہ تبوك اور محمد(ص) ،

صدقات :انكے آثار ۹/۱۰۳، ۱۰۴; انكے احكام ۹/۶۰، ۱۰۳; انكے مصارف ۹/۶۰;ان ميں فقرا كا حصہ ۹/۶۰; ان ميں مساكين كا حصہ ۹/۶۰; صدقات جس شے سے متعلق ہوتے ہيں ۹/۶۰، ۱۰۳;صدقات كا فلسفہ ۹/۶۰، ۱۰۳; صدقات كى اہميت ۹/۱۰۴; صدقات كى تشويق : ۹/۱۰۴; صدقات كى تقسيم : ۹/۵۸ (اس كا ذمہ دار ۹/۶۰); صدقات كى تمليك ۹/۶۰;صدقات كے عاملين: (كارندے ) ۹/۶۰; ( انكا حصہ ۹/۶۰; يہ صدر اسلام ميں ۹/۶۰); صدقات لينا: (اس سے مراد ۹/۱۰۴); ; صدقہ لينے والے ۹/۱۰۴;صدقات ميں بخل: (اسكى مذمت ۹/۷۶); صدقات نہ دينا: (اسكے آثار ۹/۷۷، ۱۰۳); يہ راہ خدا ميں ۹/۶۰

نيز رك ابن سبيل ، باديہ نشين لوگ، بنى ہاشم ، توبہ كرنے والے ، دينى راہنما ، فقرا ، قرض دار، گناہ گار،محمد(ص) ، مساكين اور منافقين، مؤلفة قلوب ، نيك لوگ

صراط مستقيم : ۱۰/۱۰۵

اس سے انحراف ۱۰/۱۰۵; اس سے مراد ۱۰/۲۵; اسكى ہدايت ۱۰/۲۵

صلح:غير مسلموں كے ساتھ صلح ۹/۱۲

صلوات:اسكے احكام ۹/۱۰۳نيز رك مؤمنين

۶۸۵

''ض''

ضرورت مندلوگ:انكى ضرورت كو پورا كرنا ۹/۶۰، ۷۹

ضرورتمندي:اسكے آثار ۹/۷۵نيز رك موجودات

ضروريات:اقتصادى ضروريات : (انہيں پورا كرنا ۹/۶۰، ۶۷); بخشش كى ضرورت ۹/۹۱، ۱۰۶; خدا كى ہدايت كى ضرورت ۱۰/۳۵; رحمت كى ضرورت ۹/۹۱; ضروريات پورى كرنا : (اسكا سرچشمہ ۹/۵۹)نيز رك ضرورت مند لوگ اور ضرورت مندي ضعيف اور كمزور لوگ:انكا معذور ہونا ۹/۹۱

''ط''

طاغوتى لوگ:انكے مادى وسائل ۱۰/۸۸;طاغوتى لوگوں كى ثروت : (اسكے آثار ۱۰/۸۸)

طبيعت : رك تمايلات

طبيعى عوامل :انكا دائرہ ۱۰/۳; انكا كردار اور تاثير ۹/۴۰نيز رك خد

طعن:رك منافقين اور مؤمنين

طمع :اس سے اجتناب ۹/۵۹نيز رك كفار اور منافقين

طوفان: رك دري

''ظ''

ظالم لوگ : ۹/۱۹، ۲۳، ۴۷، ۱۰۹، ۱۰/۵۲، ۸۵، ۱۰۶

انكا امتحان ۱۰/۸۵; انكا خوف ۱۰/۵۴; انكا عذاب ۱۰/۵۴; ان كا مہلك عذاب ۱۰/۱۳، ۵۲; انكى پشيمانى ۱۰/۵۴; انكى سزا ۱۰/۵۴; انكى عاقبت (اسكا مطالعہ ۱۰/ ۳۹); انكى محروميت ۹/۱۹، ۱۰۹; ظالموں كا ا خروى عذاب ۱۰/۵۲، ۵۴; ظالموں كا انجام : (اس كا مطالعہ ۱۰/۳۹); ظالموں كا انجام : (اس سے عبرت ۱۰/۳۹); ظالموں كا سرور ۱۰/۲۳; ظالموں كا ظلم : (اس كا سبب ۱۰/۸۵); ظالموں كى نجات ۱۰/۸۵; (اسكے عوامل ۱۰/۸۷);ظالموں كے بارے ميں فيصلہ ۱۰/۵۴ ; يہ آخرت ميں ۱۰/۲۳;يہ اور انبياء ۱۰/ ۳۹; يہ تاريخ ميں ۱۰/۳۹

۶۸۶

ظاہر كو ديكھنا :اسكے آثار ۹/۴۱

ظلم :اس كا سرچشمہ ۱۰/۴۴; اسكى نشانياں ۹/۲۳، ۴۷; اسكے آثار ۱۰/۱۳، ۳۹، ۵۲; اسكے موارد ۹/۳۶، ۱۰۹، ۱۰/۵۲، ۵۴; ظلم پر اصرار ; (اسكے آثار ۹/۷۰); ظلم كے درجے ۱۰/۱۷نيز رك اقوام ، انبياء ، بنى اسرائيل ، خدا ، ۰۰خود ، سزا، شرك، ظالم، لوگ، غزوہ تبوك ، فرعون، فرعونى لوگ، قرآن، كفار، كفر، محمد(ص) ، مسجد ضرار، مشركين اور معاشرہ

ظن و گمان:اس كا غير معتبر ہونا ۱۰/۳۶; اسكے احكام ۱۰/۳۶

ظن كى پيروى كرنا : (اس كا ممنوع ہونا ۱۰/۶۶; اسكى مذمت ۱۰/۳۶، ۶۶)نيز رك عقيدہ

''ع''

عابدين:ان سے مراد ۹/۱۱۲

عافيت طلبي:اس كا سبب ۹/۸۶نيز رك منافقين

عاقبت:اس ميں مؤثر عوامل ۹/۳۹، ۷۰، ۸۳، ۱۰/۸، ۲۷، ۳۰، ۴۴، ۹۵

عاقبت انديشى :(اسكى اہميت ۹/۵۵)

عالم حضرات : رك علم

عالم ذر: رك كفر

عبادت :خدا كى عبادت ۹/۳۱، ۱۰/۳; سب سے اہم عبادت ۹/۵۴;عبادت كا سبب۹/۱۱۲، ۱۰/۳ ; عبادت كا محرك ۱۰/۱۰۶; عبادت كى نشانياں ۹/۱۱۲; عبادت كے موارد ۹/۳۱; غير خدا كى عبادت ، ۱۰/۱۰۵، ۱۰۶; (اسكى حرمت ۱۰/۱۸)نيز رك مجاہدين ، مسجد قبا اور مؤمنين

عباس بن عبدالمطلب:انكے فضائل ۹/۱۹

عبد :رك غلام

عبرت:اسكے عوامل ۹/۶۹، ۷۰، ۱۲۶،۱۰/۳۹، ۷۱، ۷۳، ۹۲، ۹۸نيز رك اقوام ،ا ہل مدين ، تاريخ، ظالم لوگ ، فرعون، قوم ابراہيم ، قوم ثمود ، قوم عاد، قوم نوح ، قوم يونس ، كفار اور منافقين

۶۸۷

عبوديت:اس كا سبب ۹/۱۱۲، ۱۰/۳; اسكى اہميت ۱۰/۳; اس ميں اختيار ۱۰/۳نيز رك مجاہدين ، مؤمنين

عُجب: (خود پسندي)اس سے اجتناب ۹/۱۸; اسكے آثار ۹/۲۵; اسكے عوامل ۹/۲۵نيز رك مسرفين ، مسلمان اور منافقين

عدالت :عدالت اجتماعى : (اسكى اہميت ۱۰/۴۷)نيز رك پاداش ، خدا ،سزا، عذاب اور قضاوت

عداوت : رك دشمني

عدد:بارہ كا عدد ۹/۳۶; تين كا عدد ۹/۱۱۸;_ چار كا عدد ۹/۲، ۳۶; چھہ كا عدد ۱۰/۳; ستر كا عدد ۹/۸۰

عذاب :اخروى عذاب :۹/۳۵(اس سے نجات ۱۰/۷۰; اسكى شدت كے عوامل ۱۰/۴۶; اسكے اسباب ۱۰/۱۵، ۵۲، ۷۰; اسكے مرتبے ۱۰/۷۰; اس ميں ہميشہ رہنے والے ۹/۵۲; اسے جھٹلانے والے ۱۰/۵۳); اس سے نجات ۱۰/۱۰۳; اس كا ذريعہ ۹/۳۵; اسكے آثار ۱۰/۸۸; اسكے اہل ۹/۳۴، ۶۱; ۱۰/۱۱، ۲۷، ۵۰، ۵۴، ۷۰، ۷۳، ۸۸، ۹۶، ۹۷، ۹۸، ۱۰۲; (انكى محروميت كے دلائل ۱۰/۹۸; انكے كفر كے دلائل ۱۰/۹۸; ان كيلئے آيات خدا كا مفيد نہ ہونا ۱۰/۹۷; اہل عذاب آسمانى كتابوں ميں ۱۰/۹۴; اہل عذاب كى ضد ۱۰/۹۷; اہل عذاب كى محروميت ۱۰/۹۶); اولاد كے ساتھ عذاب ۹/۸۵; دردناك عذاب ۹/۳، ۳۴، ۳۵، ۳۹، ۶۱، ۷۹، ۹۰، ۱۰/۴، ۹۷; دنياوى عذاب ۹/۵۷( اس سے نجات ۱۰/ ۱۰۳; اس كا ذريعہ ۹/۵۵; اسكے اسباب ۹/ ۷۰); دولت كے ساتھ عذاب ۹/۸۵; ذلت آميز عذاب ۱۰/۹۸; شكست كے ساتھ عذاب ۹/۳ ; عذاب كا دور كرنا: (اسكے عوامل ۹/۷۴); عذاب كى دھمكى ۹/۳۹، ۱۰۱،۱۰/۲۱; عذاب كے اسباب ۹/۳۴، ۶۶، ۶۷، ۷۹، ۱۰/۴، ۵۴; عذاب كے مرتبے ۹/۳، ۳۴، ۳۵، ۳۹، ۶۱، ۶۸، ۷۹، ۹۰، ۱۰۱، ۱۰/۴، ۷۰، ۸۸، ۹۷، ۹۸; عذاب ميں عدالت ۱۰/۵۴; عذاب ميں ہميشہ رہنے كے عوامل ۱۰/۶۸; گرم چاندى كے ساتھ عذاب ۹/۳۴، ۳۵; مہلك عذاب : ۱۰/۱۳، ۳۹، ۵۲، ۵۴(اس سے نجات ۱۰/۵۰، ۵۴; اس سے نجات كے عوامل ۱۰/۱۰۳; اس كا حتمى ہونا ۱۰/۵۳، ۹۷; اس كا سبب ۱۰/۸۸، ۹۶; اس كا مذاق اڑانا ۱۰/۴۸; اس كا ممكن ہونا ۶۴;اس كا نزول ۱۰/۴۷; اس كا وقت ۱۰/۴۹; اسكى خصوصيات ۱۰/۵۰، ۵۴;اسكى خوفناكى ۱۰/۵۴; اسكى دھمكى ۱۰/۳۹، ۴۷، ۴۸، ۵۳، ۷۳، ۱۰۲; اسكى سختى ۱۰/۹۸; اسكے اسباب ۱۰/۱۳، ۹۸; اسے جھٹلانے والے ۱۰/۵۳; عذاب محمد (ص) كے بعد ۱۰/۴۶)

نعمت كے ساتھ عذاب ۹/۸۵

۶۸۸

عذر:خداسے عذرخواہى : (اسكے عوامل ۱۰/۲۲); عذر كا قبول ہونا : (اسكے موانع ۹/۶۶); عذر گناہ بدتر از گناہ ۹/۶۶

عرش :اس كا حاكم ۹/۱۲۹; اس كا مالك ۹/۱۲۹;اسكى تاثير ۱۰/۳; اسكى صفات ۹/۱۲۹; جيوميٹرى والى ايك مشكل (شكل ہندسي)۱۰/۳

عرفات :عرفات ميں وقوف ۹/۳

عزت :اس سے محروم لوگ ۱۰/۶۵; اس كا سرچشمہ ۱۰/۶۵

عزيت:رك آبروز//عزير (ع) :رك يہودي

عصمت : رك صادقين اور محمد(ص)

عصيان: رك نافرماني

عقاب : رك سزا و كيفر

عقل :بے عقل لوگ : ۱۰/۱۰۰; بے عقلى : (اسكى نشانياں ۱۰/۲، ۱۶، ۳۵; اسكے آثار ۹/۹۳، ۱۰/۱۰۰ ); عقل كا كردار ۱۰/۱۶; عقل كى نصحتيں ۱۰/۳۵نيز رك تشبيہات

عقيدہ :اس ميں آزادى ۱۰/۱۰۸; باطل عقيدہ :۹/۳۰، ۳۱، ۱۰/ ۳۰، ۶۸; (اسكى سزا ۹/۳۰); بتوں كے باشعور ہونے كا عقيدہ ۱۰/۱۰۴; تقدير كا عقيدہ ۹/۵۱; توحيد كاعقيدہ :۱۰/۱۸(توحيد ربوبى كا عقيدہ ۱۰/۳۲); خدا كى الوہيت كا عقيدہ ۱۰/۶۸; خدا كى حكمرانى كاعقيدہ : (اسكے آثار ۱۰/۳۱); خدا كے خالق ہونے كا عقيدہ :۱۰/۳۱(اسكے آثار ۱۰/۳۱); خدا كے رازق ہونے كا عقيدہ : (اسكے آثار ۱۰/ ۳۱); خدا كے رب ہونے كا عقيدہ:(اسكے آثار ۱۰/۱۵، ۳۱); شرك كا عقيدہ ۱۰/۳۲; عقيدہ سے آگاہى : (اسكى اہميت ۱۰/۶۸); عقيدہ ميں برہان : (اسكى اہميت ۱۰/۶۸); عقيدہ ميں ظن و گمان ۱۰/۶۶; عقيدہ ميں موثر عوامل ۹/۹۹; غير خدا كى ولايت كا عقيدہ ۱۰/۳۰; غير خدا كے رب ہونے كا عقيدہ ۱۰/۳۰;موت كے بعد زندگى كاعقيدہ ۱۰/۱۰۴نيز رك عيسائي،فرعون، مشركين ، منافقين، مؤمنين اور يہودي

عيسائي علما:انكا ا نحراف ۹/۳۴; انكا خطرہ ۹/۳۴; انكا غصب كرنا ۹/۳۴;انكا مالى فساد ۹/۳۴; انكى اكثريت ۹/۳۴; انكى بدعت ۹/۳۱; انكى حرام خورى ۹/۳۴; انكى دشمنى ۹/۳۲; انكى دنيا پرستى ۹/۳۴; انكے جرائم ۹/۳۴; عيسائي علما كااحترام :(اسكى مذمت

۶۸۹

۹/۳۱); عيسائي علما كاگمراہ كرنا ۹/۳۴نيز رك اطاعت، عيسائي اور مسلمان

علت و معلول : ۱۰/۶۸

علم :اس كاكردار ۹/۱۲۰; اسكى اہميت ۹/۹۷; اسكى قدر وقيمت ۹/۹۳; اسكے آثار ۹/۱۱، ۴۱، ۴۴، ۷۰، ۹۷

نيز رك انبياء اور خدا//علما:انكى تشويق ۹/۱۱;انكى ذمہ دارى ۹/۱۲۲; دنيا پرست علما: (انكا ناقابل اعتبار ہونا ۹/۳۴)

علماء دين : (يہ اور آسمانى كتابيں ۱۰/۹۴; يہ صدر اسلام ميں ۱۰/۹۴); علما كے فضائل ۱۰/۵ ; يہ اور جنگ ۹/۱۲۲; يہ اور قرآنى آيات ۱۰/۵; يہ اور مجاہدين ۹/۱۲۲

عمل :اسكے آثار ۹/۳۹، ۶۳، ۶۷، ۷۰، ۸۲، ۸۳، ۹۰، ۹۴، ۱۱۵، ۱۰/۱۳، ۱۴، ۳۰، ۴۱; ( اسكے اخروى آثار ۹/۱۰۵، ۱۰/۸; ۲۷، ۳۰ ; اسكے دنيوى آثار ۱۰/۵۲; اسكے نفسياتى آثار ۹/۷۷); پسنديدہ عمل: ۹/۱۳، ۹۹، ۱۰/ ۲۱ ، ۲۶، ۸۴، ۸۶، ۸۸; (اس كا معيار ۹/۹۱;اسكے دوام كے آثار ۹/۱۲۱); پوشيدہ عمل ۹/۷۸; جاہلانہ عمل ۱۰/۸۹; عمل سے آگاہى : (يہ آخرت ميں ۱۰/۲۳); عمل سے جہالت ۹/۱۰۵; عمل كا اخروى انجام ۱۰/۶۰; عمل كا ثبت ہونا: ۹/۱۲۰، ۱۰/۲۱(اس كا فلسفہ ۹/۱۲۱); عمل كا ضائع ہوجانا :۹/۵۳(اسكے عوامل ۹/۱۷، ۵۳، ۵۴); عمل كا قبول ہونا : (اسكے معيار ۹/۵۳، ۵۴ ); عمل كا مجسم ہونا ۹/۳۵; عمل كى پاداش ۹/۲۲، ۱۰/۴ ; عمل كى تشويق ۹/۱۱۱; عمل كى سزا: ۹/۶۳(اسكى اخروى سزا ۱۰/۲۷); عمل كى فرصت ۱۰/۲۳، ۲۷، ۳۰; علم كى قدر و قيمت :۹/۲۰، ۵۴; (اس كا معيار ۹/۹۹، ۱۰۷، ۱۰۹);عمل كى نگراني: ۹/۱۰۵، ۱۰/۱۴، ۶۱(اسكى اہميت ۹/۱۰۵); عمل كى نگرانى كرنے والے ۹/۱۰۵، ۱۰/۱۴، ۶۱; عمل كے گواہ ۹/۱۰۵، ۱۰/۴۶، ۶۱; عمل ميں اخلاص :۹/۱۰۹(اسكے عوامل ۹/۹۹); عمل ميں تقوا ۹/۱۰۹; عمل ميں خدا كى رضا : ۹/۱۰۹; ناپسنديدہ عمل ۹/۹، ۱۹، ۳۷، ۳۸، ۱۰/ ۲۷، ۳۲، ۶۸، ۹۴; (اس كا ترك كرنا ۱۰/۱۴; اس كاسبب ۱۰/۸; اس كا معيار ۹/۹۱; اسكو مزين كرنا ۹/۳۷; اسكى اخروى سزا ۱۰/۵۲; اسكے آثار ۹/۸۲، ۸۷; ۱۰/۸; اسكے عوامل ۹/۷۸; اسے مزين كرنے كے عوامل ۱۰/۱۲); نيك عمل كا سخت ہونا ۹/۱۱۷; نيك عمل كى نصيحت ۹/۱۰۵

عمل صالح:اسكى پاداش ۹/۱۲۰ (اسكا حتمى ہونا ۹/۱۲۰); اسكى قدر و قيمت ۹/۱۹; اسكے آثار ۹/۷۲، ۱۰۲، ۱۰/۴، ۹; اسكے موارد ۹/۱۲۰; اس ميں پيش قدم ہونے والے ۹/۱۰۰; برترين عمل صالح ۹/۱۹; عمل صالح اور ناپسنديدہ عمل كو مخلوط كرنا ۹/ ۱۰۲نيز رك ايمان

۶۹۰

عملى روش:اسكى بنياديں ۹/۲۴، ۸۲، ۱۰/۸۴

عورت :اس كا مرد كے برابر ہونا ۹/۶۷، ۷۱، ۷۲; اسكى اخروى پاداش ۹/۷۲; اسكى شرعى ذمہ دارياں ۹/۶۸;عورت اور جہاد۹/۸۳; عورتوں كى ذمہ دارى ۹/۷۱; منافق عورتيں : (انكا موقف ۹/۶۷; انكى سزا ۹/۶۷; يہ جہنم ميں ۹/۶۸; يہ صدر اسلام ميں ۹/۶۷، ۶۸); مومن عورتيں : (انكا انجام ۹/۷۲; انكے عمل كى پاداش ۹/۷۱; انكے عمل كى قدر و قيمت ۹/۷۱ )

عہد:اسكے احكام ۹/۱۱۴; عہد كى وفا (اس كا واجب ہونا ۹/۱۱۴)نيز ر ك انسان ; خدا ; عہد شكنى اور منافقين

عہد جديد : ر ك انجيل

عہد شكنى :اسكے آثار ۹/۷۶; ۷۷، خدا كے ساتھ عہد شكنى ۹/۷۷;عہد شكنى كا گناہ ۹/۷۷; عہد شكنى كى سزا ۹/۷۷

نيز ر ك انسان ; ثعلبہ بن خاطب اور منافقين

عہد قديم : ر ك تورات

عيب جوئي :اس كا گناہ ۹/ ۷۹; اس كى سزا ۹/۷۹نيز رك محمد(ص) ، منافقين اور مؤمنين

عيد قربان :۹/۳; ۵

عيسى (ع) :انكى الوہيت ۹/۳۱نيز رك نافرمانى اور عيسائي

عيسائي :ان پر نفرين ۹/۳۰;انكاعيسائي علما كى اتباع كرنا ۹/۳۱، ۳۲; انكى افترا پردازياں ۹/۳۰; انكى تبليغ ۹/۳۲; انكى دشمنى ۹/۳۲; انكى مخالفت ۹/۳۳;انكى مذمت ۹/۳۰، ۳۱; انكى ناخوشنودى ۹/۳۲ ، ۳۳ ; عيسائيوں كا شرك ۹/۳۱، ۳۳(اسكى سزا ۹/۳۰); عيسائيوں كا عجز ۹/۳۲; عيسائيوں كا عقيدہ: ۹/۳۰، ۳۱; (اس كا سرچشمہ ۹/۳۰); عيسائيوں كا كفر ۹/۳۰، ۳۲; يہ اوراسلام ۹/۳۲;يہ اور اسلام كا پھيلنا ۹/۳۲، ۳۳; يہ اورعيسى (ع) ۹/۳۰;يہ اور عيسى كا رب ہونا ۹/۳۱

عيسائيت:اس ميں تثليت ۹/۳۱نيز رك عيسائي ، عيسائي علما اورفرعون

عيش و عشرت ميں رہنے والے لوگ:انكاحق كو قبول نہ كرنا ۱۰/۱۲; صدر اسلام كے عيش وعشرت ميں رہنے والے لوگ : (انكى سازش ۱۰/۲۱; يہ اور قرآن ۱۰/۲۱; يہ اور محمد(ص) ۱۰/۲۱); عيش وعشرت ميں رہنے والے غافل لوگ ۱۰/۱۲

۶۹۱

''غ''

غار ثور: رك ابوبكر اور محمد(ص)//غذا:اسكے ذرائع ۱۰/۲۴//غرق: رك فرعون//غرور: ر ك تكبر اور عجب

غزوہ تبوك :اسكے آثار ۹/۸۸، اس ميں انصار ۹/۱۱۷; اس ميں شركت كيلئے سب كو جمع كرنا ۹/۹۰ ; جنگى انتظامات (انكا محدود ہونا ۹/۹۲); اس ميں محمد(ص) كى پيروى كرنے والے ۹/۱۱۹; غزوہ تبوك سے پہلے منافقين (انكے احكام ۹/۸۴); غزوہ تبوك سے محروم رہنا ۹/۹۲; غزوہ تبوك سے معذور لوگ (انكا غم ۹/۹۲ ;، انكا گريہ ۹/۹۲; انكى محبت ۹/۹۲); غزوہ تبوك كى سختى ۹/۴۲، ۱۱۷ ( اس كے آثار ۹/ ۴۲، ۱۱۷); غزوہ تبوك كى موسمى موقعيت ۹/۸۱; غزوہ تبوك كے بعد منافقين ۹/۵۷، ۸۳(انكے احكام ۹/۸۴); غزوہ تبوك كے توبہ كرنے والے (انكى صداقت ۹/۱۰۳); غزوہ تبوك كے مجاہدين ۹/۱۱۷(انكى ناخشنودى ۹/۹۶); غزوہ تبوك گرميوں ميں ۹/۸۱; غزوہ تبوك ميں شركت ۹/۱۲۰; غزوہ تبوك ميں شركت سے گريز(اسكے آثار ۹/۱۱۸; اسكے عوامل ۹/۴۲); غزوہ تبوك ميں شركت سے گريز كرنے والے ۹/۴۳; ۴۴; ۴۵; ۴۶;۴۷; ۴۸; ۸۱; ۸۴; ۱۱۸ (ان پر سختى كے آثار ۹/۱۱۸;ان سے در گزر كرنا ۹/۹۵; انكا اقرار ۹/۱۰۲، ۱۱۸;انكا انجام ۹/۱۰۶; انكا انفاق ۹/۵۳; انكا پناہ طلب كرنا ۹/۱۱۸; انكا پہلا تخلف ۹/۸۳; انكا جنگ تبوك سے گريز ۹/۱۱۸; انكا جھوٹ ۹/۴۲، ۴۶، ۹۶; انكا سرور ۹/۸۱، انكا ظلم ۹/۴۷; انكا فساد پھيلانا۹/۴۷; انكا كردار و تاثير ۹/۴۷; انكا كفر ۹/۵۴، ۸۴; انكا معذرت كرنا ۹/۹۴; انكا نفاق۹/۵۴; انكى آسائش طلبي۹/۴۲; انكى معاشرتي; حيثيت ۹/۱۱۸; انكى بخشش۹/۱۱۸; انكى تاويل ۹/۴۲; انكى توبہ ۹/۱۰۳; انكى توبہ كا قبول ہونا ۹/۱۱۸; انكى دنيا پرستى ۹/۴۲; انكى ذلت ۹/۹۵; انكى سرگردانى ۹/۴۵; انكى سزا۹/۹۰; انكى قسم ۹/۴۲،۹۵،۹۶; انكى كوشش ۹/۸۳; انكى مذمت ۹/۹۰، ۹۵، انكى معاشرتى تنہائي ۹/ ۱۱۸; انكى ہلاكت ۹/۴۲; انكے ساتھ نمٹنا۹/۹۵;انكے ضمير كاعذاب ۹/۱۱۸ ;انكے عذر كا رد ہونا ۹/۹۴; انكے گريز كا دوام ۹/۹۴; يہ اور محمد(ص) ۹/۹۳; يہ اور مؤمنين ۹/۹۵، ۹۶); غزوہ تبوك ميں كاميابى ۹/۹۷(اسكى ضمانت ۹/۴۰; اسكے آثار ۹/۹۴; ۹۵); غزوہ تبوك ميں محمد(ص) ۹/۸۳; غزوہ تبوك ميں مسلمان(انكى كاميابى ۹/۴۲); غزوہ تبوك ميں منافقين كے جاسوس۹/۴۷;غزوہ تبوك ميں مؤمنين ۹/۱۲۰;غزوہ تبوك ميں مہاجرين ۹/۱۱۷قصہ غزوہ تبوك ; ۹/۳۸; ۴۲; ۴۴; ۴۶; ۴۷; ۴۸; ۴۹; ۵۳; ۸۱; ۸۳; ۸۸; ۹۰; ۹۲; ۱۱۷; ۱۱۸; ۱۱۹;۱۲۰;منافقين كا غزوہ تبوك ميں شركت سے گريز ۹/۴۳; ۸۱

۶۹۲

نيز رك ثروتمند لوگ ; مجاہدين ; محمد(ص) ; مسلمان اور منافقين ; مؤمنين

فزوہ حنين:اس سے فرار ۹/۲۵، ۲۶اس سے فرار كرنے والے (انكو دعوت ۹/۲۷)

اسكى شكست ۹/۲۶;اس ميں خدا كى غيبى امداد ۹/۲۵، ۲۶; اس ميں منافقين ۹/۲۶; غزوہ حنين كا قصہ ۹/۲۵، ۲۶

غزوہ حنين كى جيت :(اسكے عوامل ۹/۲۶); غزوہ حنين كى سختى ۹/۲۵;غزوہ حنين كے كفار ۹/۲۷ (انكا اس ميں عذاب ۹/۲۶، انكى اس ميں شكست ۹/۲۶); غزوہ حنين ميں خدا كى امداد ۹/۲۵ ،۲۶; غزوہ حنين ميں سكون(اس كا نازل ہونا ۹/۲۶);غزوہ حنين ميں مجاہدين: (انكى كثرت ۹/۲۵); غزوہ حنين ميں محمد(ص) :(آپ(ص) كى پريشانى ۹/۲۶); غزوہ حنين ميں مسلمان ۹/۲۵، ۲۶; غزوہ حنين ميں مؤمنين (انكا سكون ۹/۲۶)نيز رك ذكر

غصب : رك عيسائي علماء اور يہودى علم

غفران : رك بخشش

غفلت :آيات خدا سے غفلت ۱۰/ ۹۲(اس كا ناپسنديدہ ہونا ۱۰/۷;اسكے آثار ۱۰/۸; ); اسكے آثار ۱۰/۳، ۷، ۲۴;امداد خدا سے غفلت:(اسكے آثار ۹/۲۵);توحيد ربوبى سے غفلت ۱۰/۳; خدا سے غفلت: (اس كا سبب ۱۰/۱۲، ۲۲; اسكى مذمت ۹/۲۴; اسكے آثار ۹/۶۷،۱۰/۱۲); خدا كے علم غيب سے غفلت ۹/۷۸; گذشتہ اقوام كے انجام سے غفلت ۱۰/۹۲; محمد(ص) سے غفلت :(اسكى مذمت ۹/۲۴)نيز ر ك انسان ; كفار ; لوگ اور منافقين

غلام:اسكو رجم كرنا ۹/۶۰; اسكى آزادي: (اسكى اہميت ۹/۶۰); اسكے احكام ۹/۶۰; اسكے زنا كى حد ۹/ ۶۰

غلط پروپيگنڈا: رك محمد(ص) اور منافقين

غم و اندوہ :غم و اندوہ كا دور كرنا : اسكے عوامل ۱۰/۶۲،۶۳، ۶۴، ۶۵نيز ر ك اولياء خدا اور منافقين

غنيمت :نزديك والى غنيمت ۹/۴۲

غيب :اس سے مراد ۹/۹۴; اسكے موارد ۱۰/۲۰

''ف''

فاسقين : ۹/۸; ۵۳; ۶۷; ۸۰; ۸۴; ۹۶; ۱۰/۳۳ انكا عذاب ۱۰/۵۰; فاسقين كى محروميت ۹/۸۰; ۱۰/۳۳;(اس كا حتمى ہونا ۱۰/۳۳; اسكے عوامل ۱۰/۳۳)

فائدہ :اس كا حاصل كرنا ۱۰/۱۰۶; اس كا سرچشمہ ۱۰/۱۸، ۱۰۶

۶۹۳

فجور: ر ك فسق

فراموشي: رك خد

فَرَج:اسكے انتظار كى اہميت ۱۰/۲۰

فرد :فرد اور معاشرہ ۱۰/۴۹

فرزند: رك اولاد

فرشتہ : ر ك ملائكہ

فرعون :اس سے نجات ۱۰/۹۰; اس كا اثر و رسوخ ۱۰/۷۵; اس كا استكبار ۱۰/۷۵; اس كا تكبر ۱۰/۸۳، ۹۰; اس كا حق كو قبول نہ كرنا ۱۰/۷۵; اس كا شرك ۱۰/۸۰; اس كا قصہ ۱۰/۷۹، ۸۰، ۹۱،۹۲;اس كا كفر ۱۰/۷۸،۸۶; اس كا ليچڑپن ۱۰/۷۵، ۷۸; اسكى توحيد ى فطرت ۱۰/۹۰;اسكى جنگ ۱۰/۸۸; اسكى خصوصيات ۱۰/۸۳،۸۵، ۸۸; اسكى دشمنى ۱۰/۹۰;اسكى قدرت ۱۰/۷۸; اسكى مذمت ۱۰/۷۷، ۹۱;اسكے اوامر ۱۰/۷۹; اسكے دل پر مہر لگنا ۱۰/۸۸; اسكے شكنجے ۱۰/۸۳; اسكے كار ندوں كى دشمنى ۱۰/ ۸۳; اسكے كارندے ۱۰/۸۰; اسكے مادى وسائل ۱۰/۸۸;خدا كا اسكے ساتھ بات كرنا ۱۰/۹۲; فرعون اور جادوگروں كو اكٹھا كرنا ۱۰/۷۹، ۸۰; فرعون پر نفر ين ۱۰/۸۹; فرعون كا استبداد ۱۰/۸۳(اسكے آثار ۱۰/۸۳); فرعون كا اسراف ۱۰/۸۳(اسكے آثار ۱۰/۸۳); فرعون كا اقرار ۱۰/۹۰; فرعون كا انجام : (اس سے عبرت حاصل كرنا ۱۰/۹۲);فرعون كا ايمان ۱۰/۹۰; ۹۱(اس كا بے فائدہ ہونا ۱۰/۹۰،۹۱); فرعون كا تسلط چاہنا : (اسكے آثار ۱۰/۸۳); فرعون كا جسم ۱۰/۹۲; فرعون كا سوء استفادہ كرنا ۱۰/۸۸; فرعون كا ظلم : ۱۰/۸۵، ۹۰(اس سے نجات كا سبب ۱۰/۸۷;اس سے نجات كى بشارت ۱۰/۸۷; اس كى كثرت ۱۰/۸۳); فرعون كا عقيدہ ۱۰/۹۰; فرعون كا غرق ہونا ۱۰/۹۰، ۹۱(اس كا زمانہ ۱۰/۹۲; اس كا فلسفہ ۱۰/۹۰); فرعون كا فساد پھيلانا ۱۰/۷۵،۸۱، ۸۲،۹۱(اسكے آثار ۱۰/۷۶; ۹۱) فرعون كا گمراہ كرنا ۱۰/۸۸; فرعون كا مجرم ہونا ۱۰/۷۵، ۸۲; فرعون كا مدد طلب كرنا : (اس كا جادو سے مدد طلب كرنا ۱۰/۷۹; اس كا خدا سے مدد طلب كرنا ۱۰/ ۹۰); فرعون كا مقابلہ ۱۰/۷۹(اسكى روش ۱۰/۷۹); فرعون كو دھمكى ۱۰/۷۷; فرعون كى اذيتيں ۱۰/۸۳; فرعون كى توبہ ۱۰/۹۰(اس كا ر د ہونا ۱۰/۹۱; اسكى قبوليت كے موانع ۱۰/۹۱); فرعون كى تہمتيں ۱۰/۷۶ ، ۷۸(ان كا سرچشمہ ۱۰/۷۶);

۶۹۴

فرعون كى دعا ۱۰ /۹۰(اسكے رد ہونے كے عوامل ۱۰ /۹۱); فرعون كى دولت: (اس كا سرچشمہ ۱۰/۸۸); فرعون كى سوچ۱۰/۷۸; فرعون كى فوج ۱۰/۹۰; فرعون كى نافرمانى ۱۰/۹۱(اسكے آثار ۱۰/۷۶، ۹۱); فر عون كے زمانے كا معاشرہ : (اسكى خصوصيات ۱۰/۷۸); فرعون كے زمانے ميں وحشت (اسكے عوامل ۱۰/۸۳); فرعون كے مقابلے ميں استقامت ۱۰/۸۹; يہ اوربنى اسرائيل كا پيچھا كرنا ۱۰/۹۰; يہ اور عيسائيت كى حقانيت ۱۰/۹۰; يہ اور گذشتہ لوگوں كى رسوم ۱۰/۷۸; يہ اور لوگوں كا عقيدہ ۱۰/۷۵; يہ اور مصر كى سرزمين ۱۰/۷۸; يہ اور موسى ۱۰/۷۶، ۷۹، ۸۳;يہ اور موسى كا معجزہ ۱۰/ ۷۹;يہ اور موسى كى حقانيت ۱۰/۹۰; يہ اور موسى كى دعوت ۱۰/۷۸;يہ اور ہارون (ع) ۱۰/۷۹; يہ اور ہارون كى دعوت ۱۰/۷۸; يہ غرق ہوتے وقت ۱۰/۹۰، ۹۱، ۹۲نيز رك بنى اسرائيل ، خوف ، فرعون كے جادوگر; فرعونى لوگ ; موسى اور ہارون

فرعون كے جادوگر:انكا جادو ۱۰/۸۱ (اسكا باطل ہونا ۱۰/۸۱); انكا فساد پھيلانا ۱۰/۸۱; انكى شكست ۱۰/۸۳نيز رك موسى (ع)

فرعون كے حواري:انكا حق كو قبول نہ كرنا ۱۰/۷۵; انكا سوء استفادہ كرنا ۱۰/۸۸; انكا ظلم ۱۰/۸۵; انكا فساد پھيلانا ۱۰/۷۵، ۸۲;(اسكے آثار ۱۰/۷۶); انكا كردار ۱۰/۷۵;انكا كفر ۱۰/۷۸، ۸۶;انكا گمراہ كرنا ۱۰/۸۸;انكا ليچڑپن ۱۰/۷۵_ انكا مجرم ہونا ۱۰/۷۵،۸۲; انكو دھمكى : ۱۰/۷۷;انكى تہمتيں ۱۰/۷۶، ۷۸( ان تہمتوں كا سرچشمہ ۱۰/۷۶); انكى ثروت : (اس ثروت كا سرچشمہ ۱۰/۸۸); انكى جنگ ۱۰/۸۸; انكى خصوصيات ۱۰/۸۵; انكى زندگى :( انكى زندگى كى خصوصيات ۱۰/۸۸); انكى سرزنش ۱۰/۷۷; انكى سوچ ۱۰/۷۸; انكى قدرت ۱۰/۷۸; انكى نافرمانى : (اس نافرمانى كے آثار ۱۰/۷۶); انكے دل كى مہر ۱۰/۸۸; انكے مادى وسائل ۱۰/۸۸; فرعون كے حوارى اور سرزمين مصر ۱۰/۷۸; فرعون كے حوارى اور گذشتگان كى رسوم ۱۰/۷۸; فرعون كے حوارى اور لوگوں كا عقيدہ ۱۰/۷۵; فرعون كے حوارى اور موسى ۱۰/۷۶; فرعون كے حوارى اور موسى كى دعوت ۱۰/۷۸; فرعون كے حوارى اور ہارون (ع) كى دعوت ۱۰/۷۸; فرعون كے حواريوں پر نفرين ۱۰/۸۹; فرعون كے حواريوں كا استكبار ۱۰/۷۵نيز ر ك موسى (ع) اور ہارون(ع)

فرعونى لوگ:ان سے نجات ۱۰/۹۰; انكا تكبر ۱۰/۹۰; انكا ظلم ۱۰/۹۰; انكا فساد پھيلانا ۱۰/۸۱;انكى دشمنى ۱۰/۹۰; فرعونى لوگ اور بنى اسرائيل كا پيچھا كرنا ۱۰/۹۰; فرعونيوں كا غرق ہونا : (اس كا زمانہ ۱۰/۹۲)نير رك موسي(ع)

فساد :فساد پھيلانا(اس كا جرم ۹/۶۷; اس كى سزا ۹/۶۷);فساد كے موانع ۹/۷۱

۶۹۵

نيزرك عيسائي علماء; فساد پھيلانا ; يہودى علم

فساد پھيلانا:اس كا استمرار :(اسكے آثار ۱۰/۷۵);اسكے آثار ۱۰/۸۲،۹۱; اسكے عوامل ۱۰/۸۱; اسكے موارد ۹/۴۸; ۱۰/۸۱; اسكے موانع ۱۰/۸۱نيز ر ك جادوگر ، حق ، فرعون،فرعون كے جادوگر ،فرعون كے حوارى ، فساد ، مشركين اور منافقين

فسق :اسكے آثار ۹/۸، ۲۴، ۵۳، ۸۰،۸۴،۹۶; فسق و ايمان كا تضاد ۱۰/۳۳; فسق كے موارد ۹/۲۴،۶۷،۸۰نيز رك دنيا پرستى : كفار ; كفر ; مشركين ;منافقين ; موت نفاق اور نيكي

فضاسازي: رك محمد(ص) اورمنافقين

فطرت :توحيدى فطرت (اس كا بيدار ہونا ۱۰/۹۰; اسكى تجلى كے عوامل ۱۰/۱۲; اسكى نشانياں ۱۰/۲۲)نيز رك فرعون

فقر:اسكے آثار ۹/۹۱، ۱۰/۸۸; اسكے اسباب ۱۰/۵۸نيز رك انفاق ، خوف ، فقرا اور مسلمان

فقرا:ان سے مراد ۹/۶۰; انكا مالك ہونا ۹/۶۰; انكا معذور ہونا ۹/۹۱; انكى ضروريات پورى كرنا ۹/۶۰، ۷۹;انكى عيب جوئي كرنا ۹/۷۹; انہيں صدقہ دينا ۹/۶۰نيز رك صدقات

فقہائ:انكا معاشرتى كردار ۹/۱۲۲; فقہا كا قول : (اسكى حجيت ۱۰/۹۴); فقہا كى ذمہ دارى ۹/۱۲۲

فكر: رك سوچ

فلاح : ر ك كاميابي

فوج:غيبى فوج ۹/۲۶، ۴۰

فوجى تياري:اس كا دعوى ۹/۸۳; اسكى پاداش ۹/۱۲۱

فيض:اس كا سرچشمہ ۹/۷۴

''ق''

قابل قدر صفات :۹/۱۲۸

قاضي:بہترين قاضى ۱۰/۱۰۹

۶۹۶

قانون:اسلامى قانون : (اس كا فلسفہ ۹/۶۰; اس كے بنانے كا سرچشمہ ۹/۱۱۵); الہى قانون : (اسكے آثار ۹/۴۱); بين الاقوامى قوانين ۹/۱; قانون كا اجرا كرنا (اسكى روش ۹/۱۰۳)

قانون شكنى : (اسكے موانع ۹/-۳۶)

قانون شكنى :رك قانون

قبطى لوگ :انكا كفر ۱۰/۸۳; انكا ليچڑپن۱۰/ ۸۳; يہ اور موسى (ع) ۱۰/۸۳

قتل :اسكے احكام ۹/۵; جائز قتل ۹/۵نيز رك كفار اور مشركين

قدرت :اس پر بھروسہ كرنا ۹/۶۹; غير خدا كى قدرت : (اس كا كمزور ہونا ۹۰/۱۱۶، ۱۱۸); قابل بھروسہ قدرت ۹/۱۱۶

نيز ر ك: تمايلات ; خدا ; شرعى ذمہ دارى ; فرعون ; كفار ; محمد(ع) ; مسلمان ; مشركين; منافقين اور مؤمنين

قدم صدق :اس سے مراد ۱۰/۲

قرآن :آيت براء ت كا نازل ہونا ۹/۱; اس پر ايمان لانے والے ۱۰/۴۰; اس پر عمل ۱۰/۱۰۸;اس سے بہرہ مند ہونے والے ۱۰ / ۲۴;اس كا بے نظير ہونا ۱۰/۳۷، ۳۸ ;اس كا پورى كائنات كيلئے ہونا ۱۰/۵۷; اس كا تازہ ہونا ۱۰/۱۶; اس كا دائمى ہونا ۹/۳۲، ۱۰/۱;اس كا نصيحت كرنا ۱۰/۵۷ ; اسكا نورہونا ۹/۳۲; اسكى آيات : ۱۰/۱،۱۵(انكا مذاق اڑانا۹/۱۲۴); اسكى اہميت ۱۰/۵۸; اسكى پيشين گوئياں ۹/۴۲، ۴۳، ۶۵، ۷۴، ۸۳، ۹۴، ۹۸، ۱۰/۵۱; اسكى تاريخ ۹/۱۲۴; اسكى تحريف ۱۰/۱۵; اسكى حفاظت كرنے والے ۱۰/۲۱;اسكى حمايت ۱۰/۲۱; اسكى رحمت ۱۰/۵۷; اسكى ساخت ۱۰/۱، ۱۵، ۱۷، ۲۱، ۲۴، ۳۸; اسكى سورتيں صدراسلام ميں ۹/۶۴; اسكى طرف دعوت ۱۰/۱۰۸;اسكى عظمت ۱۰/۶۱; اسكى فضيلت ۹/۳۲، ۱۰/۱، ۵۸، ۹۴; اسكى قدر و قيمت ۹/۹; اسكى مثاليں ۱۰/۲۴; اسكى مخالفت۹/۳۲; اسكے دشمن ۹/۳۲;اسكے ساتھ كفر كرنے والے ۱۰/۴۰; اسكے مخالفين ۱۰/۱۵;اسكے نام ۱۰/۱۰۸; اسے درك كرنے والے ۱۰/۵; قرآن آسمانى كتابوں ميں سے ۱۰/۳۷;قرآن پربہتان باندھنا : ۱۰/۱۵، ۱۷، ۳۷، ۳۸، (اسكا ظلم ۱۰/۱۷);قرآن پر جادو كى تہمت لگانا ۱۰/۲; قرآن سے اثر قبول كرنا (اس كا سبب ۹/۱۲۵); قرآن سے استفادہ كرنا ۹/۱۱، ۱۰/۲۴(اس كا سبب۹/۱۲۵); قرآن سے روگردانى كرنا : (اسكے عوامل ۹/۱۲۷); قرآن فہمي(اس سے محروم لوگ ۹/۱۲۷; اس كاآسان ہونا ۱۰/۱۵;اس كا سبب ۹/۱۱ ); قرآن كا ڈرانا ۱۰/۲;قرآن كا شفا بخش ہونا ۹/۵۷; قرآن ك

۶۹۷

محكم ہونا ۱۰/۱; قرآن كا مذاق اڑانے والے(انكا انجام ۹/ ۱۲۵); قرآن كا مقابلہ: ۹/۳۲(اسكے عوامل ۹/۹); قرآن كا نازل ہونا : ۱۰/۳ (اس كا تدريجى نزول ۱۰/۱۰۹; اس كا سرچشمہ ۱۰/۹۴; اس كا دفعى نزول ۹/۱۲۴، ۱۲۷; اس كا فلسفہ ۱۰/۱۰۸; اسكى اقسام ۹/۱۲۴، ۱۲۷; اسكے آثار ۹/۱۲۴، ۱۲۵; اسكے تدريجى نزول كا فلسفہ ۹/۶۴; اسكے عوامل ۱۰/۳۷، ۵۷ يہ مدينہ ميں ۹/۱۲۷); قرآن كا واضح ہونا ۹/۱۱، ۱۰/۵، ۵ ۱، ۲۴، ۳۷ ; قرآن كا وحى ہونا: ۹/۶، ۱۰/۱۵، ۳۷، ۵۷، ۶۱، ۹۴; (اسكے دلائل ۱۰/۱۶; اسكى نشانياں ۱۰/۳۸); قرآن كا ہدايت كرنا ۹/۳۳، ۱۰/ ۳۷، ۵۷، ۱۰۳، ۱۰۸; قرآن كو تبديل كرنا : (اسكى درخواست ۱۰/۱۵); قرآن كو جھٹلانا: ۱۰/۱۶، ۱۷، ۱۰۸(اس كا ظلم ہونا ۱۰/۱۷، ۵۲; اسكى سزا ۱۰/۵۲; اسكے آثار ۱۰/۵۴، ۹۵; اسكے عوامل ۱۰/۳۹); قرآن كو جھٹلانے والے: ۱۰/۱۵، ۳۹، ۴۰، ۴۲(انكا انجام ۱۰/۱۷; انكا حق كو نہ سننا ۱۰/۴۲;انكا ظلم ۱۰/۵۲; انكا عذاب ۱۰/۵۰; انكا فساد پھيلانا ۱۰/۴۰; انكى سرشت ۱۰/۱۷; انكى محروميت ۱۰/۴۲; انكى مذمت ۱۰/۱۶); قرآن كو غور سے سننا : (اس سے خوش ہونا ۹/۱۲۴; اس سے خوش نہ ہونا ۹/۱۲۷); قرآن كو منزہ كرنا ۱۰/۹۴، ۱۰۸; قرآن كو واضح طور پر بيان كرنا ۹/۱۱ ; قرآن كى بشارتيں ۱۰/۲;قرآن كى تاثير ۹/۳۳، ۶۴، ۱۱۱، ۱۰/۲، ۳۷، ۳۸، ۵۷;قرآن كى تشبيہات ۱۰/۲۷; قرآن كى تعليمات : ۱۰/۵۷(انكا پھيلنا ۹/۳۲); قرآن كى تلاوت : (اسكى فضيلت ۱۰/۶۱); قرآن كى حقانيت :۱۰/۹۴، ۱۰۸(اسكے دلائل ۱۰/۹۴اسے بيان كرنا ۱۰/۱۰۸); قرآن كى خصوصيات : ۹/۶، ۹، ۱۱، ۳۲، ۱۰/۱، ۵، ۱۵، ۱۶، ۱۷، ۲۱، ۲۴، ۳۷، ۳۸، ۵۷، ۵۸، ۶۱، ۹۴، ۱۰۸; قرآن كى نعمت : ۱۰/۵۸(اسكى اہميت ۱۰/۵۸); قرآن كے خلاف پروپيگنڈہ ۹/۳۲; قرآن كے خلاف سازش كرنا: ۱۰/۲۱(اس كابے اثر ہونا ۱۰/۲۱); قرآن كے خلاف منفى موقف اپنانا ۹/۱۲۴ ; قرآن كے متشابہات ۱۰/۱; قرآن كے مقابلے ميں رويہ اپنانا(اسكى روش ۹/۱۲۷); قرآن ميں تدبر كرنا (اسكى اہميت ۹/۱۱، ۱۲۷); قرآن ميں حكمت ۱۰/۱; قرآن ميں شك: (اس كا ترك كرنا ۱۰/۹۴; اس كا ناپسنديدہ ہونا ۱۰/۹۴; اسكے آثار ۱۰/۹۴); يہ اور آسمانى كتابيں ۱۰/۳۷; يہ اور آيات خدا ۱۰/۵; يہ اور ابہام ۱۰/۱۵; يہ اور انجيل ۱۰/۳۷; يہ اور بہتان باندھا ۱۰/۳۷; يہ اور بيمار دل ۹/۱۲۵; يہ اور تورات ۱۰/۳۷;يہ اور گمراہ لوگ ۱۰/۲ ;يہ اور ہدايت يافتہ لوگ ۱۰/۲; يہ آيات خدا ميں سے ۹/۱۱، ۱۰/۱۷، ۹۵نيز رك آسمانى كتابيں ، انسان، ايمان ، بڑے لوگ، دين ، علماء، فرشتے، لوگ، متفكرين محمد (ص) ، مشركين ،منافقين اور مؤمنين

قسم :اسكے احكام ۱۰/۵۳; جائز قسم ۱۰/۵۳; جھوٹى قسم ۹/۴۲، ۹۵، ۹۶;( جھوٹى قسم كے آثار ۹/۴۲، ۶۳) ; خدا كى قسم ۹/۵۶،۱۰/۵۳نيز رك جہاد، غزوہ تبوك، مشركين اور منافقين

۶۹۸

قضا اور قدر :۱۰/۱۱

قضاوت :اسكى شرائط ۱۰/۴۷; قضاوت ميں عدالت : (اسكى اہميت ۱۰/۴۷)نيز رك خدا، ظالم لوگ، قيامت اور منافقي//ظقواعد فقہيہ : ۱۰/۵۹

قاعدہ احسان ۹/۹۱; قاعدہ قبح عقاب بلابيان ۹/۶; قاعدہ نفى عسرو حرج ۹/۹۱

قوم ابراہيم :اس كا انجام ۹/۷۰;اسكے مادى وسائل ۹/۷۰; قوم ابراہيم سے عبرت حاصل كرنا ۹/۷۰; قوم ابراہيم كى آبادى : (اسكى كثرت ۹/۷۰)

قوم ثمود :اس كا انجام ۹/۷۰; اسكے مادى وسائل ۹/۷۰; قوم ثمود سے عبرت حاصل كرنا ۹/۷۰; قوم ثمود كى آبادى : (اسكى كثرت ۹/۷۰)

قوم صالح :رك قوم ثمود//قوم عاد :اسكے مادى وسائل ۹/۷۰;قوم عاد سے عبرت حاصل كرنا ۹/۷۰; قوم عاد كا انجام ۹/۷۰

قوم عاد كى آبادى : (اسكى كثرت ۹/۷۰)

قوم لوط:اس سے عبرت حاصل كرنا ۹/۷۰; اس كا انجام ۹/۷۰

قوم نوح:اس پر حجت تمام كرنا ۱۰/۷۲، ۷۳; اس پر مہلك عذاب ۱۰/۷۳; اس سے عبرت حاصل كرنا ۹/۷۰، ۱۰/۷۱، ۷۳; اس كا انجام ۹/۷۰; اس كا شرك ۱۰/۷۱; اس كا عاجز ہونا ۱۰/۷۱; اس كاغرق ہونا ۱۰/۷۳;اس كا ليچڑپن۱۰/۷۳; اسكو ڈرانا ۹/۷۳; اسكى بت پرستى ۱۰/۷۱; اسكى سزا ۱۰/۷۳; اسكى نافرمانى ۱۰/۷۲; اسكے جانشين ۱۰/۷۳; اسكے مادى وسائل ۹/۷۰;قوم نوح كى آبادى : (اسكى كثرت ۹/۷۰); قوم نوح كى تاريخ : (اس كا بيان كرنا ۱۰/۷۱); قوم نوح كى تہمتيں ۱۰/۷۳; قوم نوح(ع) كى دشمنى ۱۰/۷۱; يہ اورنوح(ع) كى طرف وحى ۱۰/۷۱;يہ اورنوح كى نبوت ۱۰/۷۱نيز رك نوح(ع)

قوم ہود: رك قوم عاد//قوم يونس (ع) :اس كا كفر ۱۰/۹۸; قوم يونس كا انجام : (اس سے عبرت حاصل كرنا ۱۰/۹۸); قوم يونس كا ايمان :۱۰/۹۸۰، ۹۹(اس كا قبول ہونا ۱۰/۹۸); قوم يونس كا قصہ ۱۰/۹۸; قوم يونس كى توبہ : (اس كا قبول ہونا ۱۰/۹۸); قوم يونس كى حيات : (اسكے اسباب ۱۰/۹۸)

قياس :حاجيوں كے پانى پلانے كو جہاد كے ساتھ قياس

۶۹۹

كرنا ۹/۱۹; مسجد كى توليت كو جہاد كے ساتھ قياس كرنا ۹/۱۹; مشرك كو مومن كے ساتھ قياس كرنا ۹/۱۹; مومن كوكافر كے ساتھ قياس كرنا ۹/۱۹; ناپسنديدہ قياس ۹/۱۹

قيامت :اس پر ايمان لانے والے ۹/۹۹; اسكى اہميت ۱۰/۳۹; اس ميں پرستش ۹/۹۴; اس ميں حساب و كتاب ۹/۱۰۵; اس ميں حشر ۱۰/۲۸; اس ميں حقائق كا ظاہر ہونا ۹/۹۴، ۱۰۵، ۱۰/۳۰; اس ميں خدا كى ملاقات ۱۰/۷، ۱۱، ۱۵، ۴۵; اس ميں سياہ چہرے والے ۱۰/۲۷; قيامت كو بھول جانا: (اسكى سزا ۹/۶۷); قيامت كو جھٹلانا: (اس كاسبب ۱۰/۳۹; اسكے آثارا ۱۰/۷،۱۱); قيامت كو جھٹلانے والے :۱۰/۷، ۱۵، ۳۹(انكا انجام ۱۰/۱۱; انكو مہلت ۱۰/۱۱; انكى سزا ۱۰/۸، ۱۱; يہ جہنم ميں ۱۰/۸); قيامت خصوصيات: ۹/۷۷، ۹۴، ۱۰۵/۱۰/۷، ۱۱، ۱۵، ۱۹، ۲۷، ۲۸، ۳۰، ۴۵، ۶۰، ۹۳; قيامت كى ہولناكى ۱۰/۱۵;قيامت كے نام ۹/۷۷; قيامت ميں قضاوت ۱۰/۱۹، ۲۸

نيز رك آخرت ، ايمان ، بت، بنى اسرائيل ، توحيد پرست لوگ; ثروت اندوزى كرنے والے ، جاہليت ، حشر ، خدا ، ذكر ، شفاعت كرنے والے ، كفر، گناہ گار لوگ، معاد اور نقصان اٹھانے والے

قيمت كا اندازہ لگانا:اسكا معيار ۹/۳۸نيز رك مبارزت

قيمت لگانا:غلط قيمت لگانا: (اسكے عوامل ۹/۹۳);قيمت لگانے كا معيا ر :۹/۵۲،۵۵،۸۵،۹۱،۱۱۷; قيمت لگانے ميں تقوا:(اس كا كردار ۹/۱۰۸;) قيمت لگانے ميں نيت:(اس كا كردار ۹/۱۰۸)

''ك''

كام :اسكى اجرت ۹/۶۰;اسكى قدر و قيمت ۹/۶۰; كا م كى تقسيم : (اسكى اہميت ۹/۱۲۲)نيزرك كام كرنے وال

كام كرنے والے :انكى اجرت ۹/۶۰

كاميابى و فتح :اس كا سبب ۹/۱۴; اس كا سرچشمہ ۹/۵۱; اس كا وعدہ ۱۰/۱۰۹; اسكى اہميت ۹/۵۲; اسكى بشارت ۹/۱۴; اسكى شرائط ۹/۱۴; اسكے عوامل ۹/۱۴، ۲۵، ۲۶، ۴۰، ۱۰/۸۷; راہ خدا ميں كاميابى كى پاداش ۹/۱۲۰

نيز ر ك : اسلام ، توحيد ، حق ، دين ، غزوہ تبوك ، غزوہ حنين ، مجاہدين ، محمد(ص) ، مستكبرين ، مسلمان، مشركين اور مؤمنين

كاميابى :اخروى كاميابى : (اس كا سبب ۱۰/۶۴); اس سے

۷۰۰

701

702

703

704

705

706

707

708

709

710

711

712

713

714

715

716

717

718

719

720

721

722

723

724

725

726

727

728

729

730

731

732

733

734

735

736

737

738

739

740

741

742

743

744

745

746