تفسير راہنما جلد ۷

تفسير راہنما 10%

تفسير راہنما مؤلف:
زمرہ جات: تفسیر قرآن
صفحے: 746

جلد ۱ جلد ۲ جلد ۳ جلد ۴ جلد ۵ جلد ۶ جلد ۷ جلد ۸ جلد ۹ جلد ۱۰ جلد ۱۱
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 746 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 190598 / ڈاؤنلوڈ: 4724
سائز سائز سائز
تفسير راہنما

تفسير راہنما جلد ۷

مؤلف:
اردو

1

2

3

4

5

6

7

8

9

10

11

12

13

14

15

16

17

18

19

20

21

22

23

24

25

26

27

28

29

30

31

32

33

34

35

36

37

38

39

40

41

42

43

44

45

46

47

48

49

50

51

52

53

54

55

56

57

58

59

60

61

62

63

64

65

66

67

68

69

70

71

72

73

74

75

76

77

78

79

80

81

82

83

84

85

86

87

88

89

90

91

92

93

94

95

96

97

98

99

100

101

102

103

104

105

106

107

108

109

110

111

112

113

114

115

116

117

118

119

120

121

122

123

124

125

126

127

128

129

130

131

132

133

134

135

136

137

138

139

140

141

142

143

144

145

146

147

148

149

150

151

152

153

154

155

156

157

158

159

160

161

162

163

164

165

166

167

168

169

170

171

172

173

174

175

176

177

178

179

180

181

182

183

184

185

186

187

188

189

190

191

192

193

194

195

196

197

198

199

200

201

202

203

204

205

206

207

208

209

210

211

212

213

214

215

216

217

218

219

220

221

222

223

224

225

226

227

228

229

230

231

232

233

234

235

236

237

238

239

240

241

242

243

244

245

246

247

248

249

250

251

252

253

254

255

256

257

258

259

260

261

262

263

264

265

266

267

268

269

270

271

272

273

274

275

276

277

278

279

280

281

282

283

284

285

286

287

288

289

290

291

292

293

294

295

296

297

298

299

300

301

302

303

304

305

306

307

308

309

310

311

312

313

314

315

316

317

318

319

320

321

322

323

324

325

326

327

328

329

330

331

332

333

334

335

336

337

338

339

340

341

342

343

344

345

346

347

348

349

350

351

352

353

354

355

356

357

358

359

360

361

362

363

364

365

366

367

368

369

370

371

372

373

374

375

376

377

378

379

380

381

382

383

384

385

386

387

388

389

390

391

392

393

394

395

396

397

398

399

400

للذين احسنوا فى هذه الدنيا حسنة لدار الآخرة خير

اگر چہ آيت ميں اخروى پاداش كا ذكر نہيں آيا ليكن ''فى ہذہ الدنيا حسنہ'' ( دنيا ميں احسان كرنے والوں كے ليے نيكى ہے) كے قرينہ كى بناء پر جملہ ''ولدار الآخرہ خير'' جو كہ اخروى گھر كى برترى كو بيان رہا ہے اور اس نكتے كى طرف متوجہ كررہا ہے كہ اخروى زندگى كى پاداش اعلى وبرتر ہے _

۱۲_ اخروى جزائيں ، دنياوى جزاؤں سے بہتر ہيں _للذين احسنوا ء فى هذا الدنيا حسنة والدار الآخرة خير

۱۳_ انسان كا عقيدہ و عمل ، اس كى دنياوى و اخروى سعادت كى تعين ميں موثر ہے_

وقيل للذين اتقو ماذا انزل ربّكم قالوا خيراً الذين احسنوا فى هذا الدنيا حسنة ولدار الاخرة خير

''ا تقوا''اچھے اور پسنديدہ عمل پر دلالت كررہا ہے اور ''قرآن كے مطلق خير ہونے پر يقين'' اچھے عقيدہ كى طرف اشارہ ہے كہ مجموعى طور پر دنياوى اور اخروى نيكى كو دريافت كرنے كا موجب بنيں گے_

۱۴_ انسانوں كى زندگى ، موت كے ذريعہ ختم نہيں ہوگي_للذين احسنوا ولدار الآخرة خير

اس بات كو مد نظر ركھتے ہوئے كہ آيت دوسرے جہان ميں نيك افراد كى پاداش كو بيان كررہى ہے_ لہذا اس سے معلوم ہوتا ہے كہ موت ان كى زندگى كا خاتمہ نہيں ہے_

۱۵_ آخرت ميں متقين كا بہت ہى اچھا مقام ہے_ولنعم الدار المتقين

۱۶_ تقوى اور احسان كى عاقبت ، دنياوى اور اخروى سعادت ہے_للذين احسنوا ولنعم دار المتقين

۱۷_ احسان ، متقين كى نشانى ہے_للذين احسنوا ولنعم دار المتقين

۱۸_ قرآن كا خداوند عالم كى طرف سے نزول اور اس كے خير مطلق ہونے كا عقيدہ ركھنے والوں كے ليے آخرت ميں نہايت ہى اچھا مقام ہے_وقيل للذين اتقو ماذا انزل ربّكم قالوا خيراً ولنعم دار المتقين

۱۹_ تقوى اور احسان دو اہم امور اور پاداش كے حامل ہيں _للذين ...احسنوا فى هذه الدنيا حسنة ولنعم دارا لمتقين

۲۰_ متقين ، تكبر كى فكر سے منزّہ ہيں _

۴۰۱

فلبئس مثوى المتكبرين ولنعم دار المتّقين

متكبر گروہ كہ جن كے ليے برا مقام شمار كيا گيا ہے مقابلے ميں متقين كو پيش كرنا اور ان كے ليے اچھے مقام كا تعارف كروانے سے معلوم ہوتاہے كہ متقين تكبر جيسى صفت سے منزّہ ہيں _

۲۱_ متقين ، صحيح عقيدہ اور اچھے عمل كے حامل ہيں _وقيل للذين اتقواماذا انزل ربّكم قالوا خيراً للذين احسنوا المتقين

آخرت:آخرت كى ارزش۱۰; آخرت كى دنيا پر برترى ۱۰

احسان :احسان كى ارزش ۱۹; احسان كى پاداش ۱۹; احسان كے آثار ۱۶; احسان كے موارد۹

اقدار:۱۹

اقرار:حق كے اقرار كا زمينہ ۳

الله تعالي:الله تعالى كى ربوبيت كے آثار ۵

انسان :انسانوں كا انجام۱۴

پا داش:اخروى پاداش كى ارزش ۱۲ ; دنيوى پاداش كى ارزش۱۲

تقوي:تقوى كى ارزش۱۹; تقوى كى پاداش۱۹; تقوى كے آثار ۲،۳،۱۶

حق:حق كو قبول كرنے كا زمينہ۳

حيات:موت كے بعد زندگي۱۴

دنيا:دنيا كا كردار۶; دنيا كى ارزش ۱۰

دين:دين كا خير والا ہونا ۴; دين كوبيان كرنے كا زمينہ۵; دين كے بارے ميں اظہار نظر كرنا۹; دين كے مقاصد ۷

سعادت:اخروى سعادت كے اسباب ۱۳،۱۶ دنياوى سعادت كے اسباب۷، ۱۳،۱۶

عقيدہ :عقيدہ كے آثار ۱۳; قرآن كے خير ہونے كا عقيدہ ۱۸; قرآن كے وحى ہونے كا عقيدہ ۱۸

۴۰۲

عمل :عمل كے آثار ۱۳; عمل كى فرصت۶

قرآن:قرآن پرايمان لانے والوں كے اخروى مقامات ۱۸; قرآن كا خير ہونا ۱;قرآن كے نازل ہونے كا زمينہ۵

متقين:متقين اور تكبر۱۰; متقين كا احسان ۱۷; متقين كا پسنديدہ عقيدہ ۲۱; متقين كا پسنديدہ عمل ۲۱; متقين كا عقيدہ ۱; متقين كا منزہّ ہونا ۲۰; متقين كي خصوصيات ۲۰; متقين كى علامات ۱۷; متقين كے اخروى مقامات ۱۵

محسنين:محسنين كى اخروى پاداش۱۱; محسنين كى دنياوى پاداش ۸; محسنين كى دنياوى پاداش كى ارزش۱۱

موت:موت كا كردار ۱۴

وحي:وحى كا خير ہونا ۱; وحى كى ارزش كو پہچاننے كا زمينہ ۲;وحى كے بارے ميں اظہار نظر كرنا۹

آیت ۳۱

( جَنَّاتُ عَدْنٍ يَدْخُلُونَهَا تَجْرِي مِن تَحْتِهَا الأَنْهَارُ لَهُمْ فِيهَا مَا يَشَآؤُونَ كذالك يَجْزِي اللّهُ الْمُتَّقِينَ )

وہاں ہميشہ رہنے والے باغات ہيں جن ميں يہ لوگ داخل ہوں گے اور ان كے نيچے نہريں جارى ہوں گى وہ جو كچھ چاہيں گے سب ان كے لئے حاضر ہوگا كہ اللہ اسى طرح ان صاحبان تقوى كو جزا ديتا ہے _

۱_ آخرت ميں اہل تقوى كامقام ، ہميشہ رہنے والى جنت ہے_ولنعم الدار المتقين _ جنّت عدن

۲_ اہل تقوى كى بہشت ميں بہت سى جارى نہريں ہيں _جنّت عدن يدخلونها تجرى من تحتها الا نهار

۳_ جنت كے متعدد باغ اور باغيچے ہيں _جنّت عدن

۴۰۳

''جنت '' كا معنى ايسا باغ ہے جس ميں ايسے درخت ہوں جن كے جھنڈنے زمين كو چھپار كھا ہو_ اس كو جمع لانامذكورہ نكتے كى طرف اشارہ كررہا ہے_

۴_ جنت ميں متقين كى تمام خواہشات كو پورا كيا جائے گا_دار المتقين جنت عدن يدخلونها لهم فيها مايشاء ون

۵_ جنت ميں انسان كى تمام قابل تصور نعمات اور اچھائياں پائي جائيں گي_جنت عدن لهم فيها ما يشاء ون

۶_ اچھا مقام ، وہ مقام ہے جس ميں انسان كى تمام خواہشات كو پورا كيا جائے _

ولنعم الدار المتقين جنت عدن لهم فيها ما يشاء ون

۷_ جاودانى جنت ميں داخل ہونا اور اس ميں تما م خواہشات كى تكميل ، خدواند عالم كى اہل تقوى كو جزا دينا ہے_

دار المتقين جنت عدن لهم فيها ما يشاء ون

۸_ تقوى ، جنت ميں داخل ہونے اور نعمات الہى كے بحر بيكراں تك پہنچے كا زمينہ فراہم كرتا ہے _

دار المتقين جنت عدن ...لهم فيها ما يشاء ون

۹_ اخروى سعادت تك رسائي ، جنت ميں مقام پانا اور اس ميں تمام خواہشات كا پورا كيا جانا يہ اہل تقوى كے ليے خدواند عالم كى پاداش ہے_ولنعم الدار المتقين _ جنت عدن لهم فيها ما يشاء ون لذلك يجزى الله المتقين

الله تعالى :الله تعالى كى جزائيں ۷، ۹; الله تعالى كى نعمات ۸

انسان:انسان كى خواہشات كا پورا ہونا ۶

بہشت:بہشت كى نعمات ۵; بہشت كى نہريں ۲;بہشت كے اسباب ۸; بہشت كے باغوں كا متعدد ہونا ۳; بہشت كى صفات ۵

بہشتي:بہشتيوں كى خواہشات كى تكميل۴

تقوي:تقوى كے آثار ۸; تقوى كى اہميت ۸،۹

متقين:متقين بہشت ميں ۱،۴،۷،۹; متقين كى اخروى

۴۰۴

پاداش ۷،۹ ; متقين كى اخروى سعادت ۹: متقين كى خواہشات كا پورا ہونا ۴،۷،۹

مقامات:اچھے مكان كے شرائط۶

نعمت:نعمت كا زمينہ ۸

آیت ۳۲

( الَّذِينَ تَتَوَفَّاهُمُ الْمَلآئِكَةُ طَيِّبِينَ يَقُولُونَ سَلامٌ عَلَيْكُمُ ادْخُلُواْ الْجَنَّةَ بِمَا كُنتُمْ تَعْمَلُونَ )

جنھيں ملائكہ اس عالم ميں اٹھاتے ہيں كہ وہ پاك و پاكيزہ ہوتے ہيں اور ان سے ملائكہ كہتے ہيں كہ تم پر سلام ہو اب تم اپنے نيك اعمال كى بنا پر جنّت ميں داخل ہوجاؤ_

۱_ انسانوں كى روح ، ملائكہ كے ذريعے قبض ہوتى ہے_الذين تتو فّهم الملائكة

۲_ انسانوں كى روح كو قبض كرنے والے ، متعدد ملائكہ ہيں _الذين تتو فّهم الملائكة

۳_ اہل تقوى ، پاكيزہ انسان اور جہالت و گناہ سے منزہ ہيں _

كلمہ طيّب كى جب انسان كى طرف نسبت دى جاتى ہے تو اس كا معنى آلودگى ، جہالت گناہ اور قبيح اعمال سے دورى ہوتا ہے_

۴_ متقين ، قبض روح كے وقت ، نفس پر ہر قسم كے ظلم سے دور ہيں _المتقين الذين تتو فّهم الملائكة طيبين

آيت ''الكفارين الذين تتوفّہم الملائكہ ظالمى انفسہم''سے مقابلہ كے قرينہ كى بناء پر يہ احتمال ہے كہ طيب ( پاكيزہ) سے مراد نفس پر ظلم سے دورى ہے_

۵_ انسان، موت كے ذريعہ نيست و نابودنہيں ہوتا ہے_الذين تتوفّهم الملائكه

( توفّى مصدر ہے) ''تتوفي'' كا معنى كسى چيز كو

۴۰۵

بطور كامل لينا ہے اور يہ مطلب اس چيز سے حكايت ہے كہ انسان كى حقيقت كو اخذ كياجاتا ہے اور وہ منتقل ہوتى ہے_آيت كا بعد والا حصہ (سلام عليكم ادخلوا الجنة ) بھى اس مذكورہ مطلب پر مويد ہے_

۶_ انسان ، جسم سے بالا تر حقيقت كا مالك ہے_تتوفّهم الملائكة

واضح ہے كہ موت كے بعد انسان كا جسم ، زمين ميں رہ جائے گا اور بوسيدہ اور زائل ہوگا اور يہ اس بات پر علامت ہے كہ روح كو قبض كرنے والے ملائكہ جو چيز قبض كرتے ہيں _ضرورى ہے وہ جسم كے علاوہ كوئي چيز ہو اور جو ''سلام'' اور ''ادخلوا'' كے خطاب كى قابليت ركھتى ہو _

۷_ جن لوگوں كى روح پاكيزہ حالت ميں قبض ہوگى ملائكہ ان كا استقبال كريں گے_

الذين تتو فّهم الملائكه طيبين يقولون سلم عليكم

۸_ متقين كى روح قبض كرتے وقت، ملائكہ ان پر درود وسلام بھيجتے ہيں _

المتقين الذين تتوفّهم الملائكة طيبين يقولون سلم عليكم

۹_ ملائكہ ، متقين كا احترام و تكريم بجالاتے ہيں _المتقين الذين تتوفّهم الملائكه طيبين يقولون سلم عليكم ادخلو الجنة

۱۰_ اہل تقوى كى روح قبض ہونے كے وقت ، ملائكہ كے پاس ان كى سلامتى اور خوشحالى كا پيغام ہوگا_

المتقين الذين تتوفّهم الملائكةطيبين يقولون سلم عليكم ادخلوا الجنة

۱۱_ متقين، موت كے بعد مسلسل آسائش اور سلامتى ميں ہوں گے_المتقين الذين تتو فّهم الملائكة طيبين يقولوں سلم عليكم

۱۲_ سلام، بہترين درود و تحفہ ہے_يقولوں سلم عليكم

اس بات كو مد نظر ركھتے ہوئے كہ ملائكہ ، متقين كى روح كو قبض كرتے وقت انہيں خوش آمديد كے ليے كلمہ'' سلام '' سے استفادہ كريں گے اس سے واضح ہوتا ہے كہ بہترين تحفہ ، سلام كہنا ہے_

۱۳_ ملائكہ ، متقين كى روح قبض كرتے وقت ، انہيں جنت ميں داخل ہونے كى دعوت ديں گے_

المتقين الذين تتوفّهم الملائكة طيبين يقولون ادخلوا الجنة

۱۴_ اہل تقوى ، رغبت وميلان سے جنت ميں داخل ہوں گے_المتقين جنت عدن يدخلونها ...يقولون سلم عليكم ادخلوا الجنة متقين كے جنت ميں داخل ہونے كے ليے ''ادخلوا جہنم'' جو كہ اس كى بدى كو بيان

۴۰۶

كرنے كے ساتھ كفار كو جہنم ميں داخل ہونے كا حكم ہے كے مقابلے ميں فعل و ''يدخلون'' اور فعل امر''ادخلو'' كا ''سلام عليكم'' كے ساتھ استعمال ، مذكورہ نكتے كا فائدہ دے رہا ہے_

۱۵_ متقين كے اعمال ، انہيں جنت ميں داخل كرنے كا سبب ہيں _المتقين ادخلو ا الجنة بما كنتم تعملون

۱۶_ بہشت ، متقين كے اعمال و كردار كى جزا ہے_ادخلوا الجنة بما كنتم تعملون

۱۷_ انسانوں كا صحيح عقيدہ اور عمل صالح ، ان كى سعادت كے يقين ميں موثر ہے _وقيل للذين اتقوما ذا انزل ربّكم قالوا خير

۱۸_ خداوند عالم كى جانب سے قرآن كے نزول اور اس كے خير مطلق ہونے كا عقيدہ ، انسان كو بلند مقام عطا كرنے كا سبب ہے_وقيل للذين اتقوا ماا انزل ربّكم قالوا خيراً ولنعم دارلمتقين الذين تتوفّهم الملائكه يقولون سلم عليكم ادخلوا الجنة

۱۹_ نيك وبدكار افراد كى مثال اور نمونہ پيش كرنا ، قرآن كريم كا تربيتى طريقہ ہے_

الكافرين الذين تتو فّهم الملائكه ظالمى انفسهم ادخلوا ابواب جهنم ...فلبئس مثوى المتكبرين المتقين الذين تتوفهم الملائكه طيبين يقولون سلم عليكم ادخلوا الجنة

۲۰_ بدبخت كفار كے انجام اور متقى افراد كى سعادت مند عاقبت كا ايك دوسرے كے ساتھ ذكر ، قرآن كا تبليغى طريقہ ہے_

الكافرين

۲۱_''عن امير المؤمنين عليه‌السلام ...انّه ليس احد من الناس تفارق روضه جسده حتى يعلم الى ايّ المنزلين يعير الى الجنة ام النار ...فان كان ولياً لله فتحت له ابواب الجنة و شرع له طرفها ونظر الى ما اعدّ الله له فيها قال الله تعالى ، الذين تتوفاهم الملائكة طيبين سلام عليكم ادخلو الجنة ...'' (۱)

امير المؤمنينعليه‌السلام سے روايت نقل ہوئي ہے كہ كسى بھى انسان كے بدن سے اس وقت تك روح نہيں نكلتى مگر يہ كہ وہ جان ليتا ہے كہ وہ دو مقام بہشت ياجہنم ميں سے كس كى طرف جارہا ہے اگر يہ شخص الله تعالى سے محبت كرنے والاہے تو بہشت كے دروازے اس كے ليے كھول ديے جاتے ہيں اور ان كے راستے اس پر واضح ہوجاتے ہيں اور جو كچھ خدا نے اس كے ليے وہاں آمادہ كرركھا ہے

____________________

۱) امالى شيخ طوسى ، ج۱،ص۲۶ ، نورالثقلين ، ج۳ ، ص۵۲ ، ح۷۵_

۴۰۷

اس كو ديكھتا ہے اس ليے كہ خداوند عالم نے ارشاد فرمايا ہے''الذين تتوفاهم الملائكة طيبين ...''

انسان:انسان كى ابعاد ۶; انسانوں كا انجام۵

اولياء الله :اولياء الله كى قبض روح ۲۱

بشارت:سرور كى بشارت ۱۰; سلامتى كى بشارت ۱۰;

بہشت:بہشت كى دعوت ۱۳; بہشت كے اسباب ۱۵،۱۶

بہشتي:۱۴

پاك لوگ:پاك لوگوں كا استقبال۷; پاك لوگوں كى موت۷

تبليغ :تبليغ كى روش۲۰

تحيت وسلام :بہترين تحيّت و سلام ۱۲

تذكر:متقين كى سعادت كا تذكر ۲۰; كافروں كى شقاوت كا تذكر ۲۰

تربيت:تربيت ميں نمونہ عمل ۱۹; تربيت كى روش۱۹

تكامل:تكامل كے اسباب۱۸

حيات:مرنے كے بعد كى حيات۵

خود:اپنے اور پر ظلم۴

روان شناسى :تربيتى رواں شناسى ۱۹

روايت:۲۱

روح:روح كو قبض كرنے والا ۱،۲

سعادت:سعادت كے اسباب۱۷

سلام:سلام كى خصوصيات ۱۲

۴۰۸

عقيدہ:عقيدہ كے آثار۱۷; قرآن كے خير ہونے كے عقيدہ كے آثار ۱۸; قرآن كے وحى ہونے پر عقيدہ كے آثار۱۸

عمل:عمل كے آثار۱۵،۱۶

عمل صالح:عمل صالح كے آثار۱۷

متقين:بہشت ميں متقين كا ورود۱۴; متقين اور جہل ۳; متقين اورفسق۳; متقين بہشت ميں ۱۵; متقين كا احترام ۹; متقين كامنزہ ہونا ۳،۴; متقين كوبشارت ۱۰; متقين كو دعوت ۱۳; متقين كو سلام ۸،۱۰; متقين كى اخروى آسائش ۱۱; متقين كى اخروى سلامتى ۱۱; متقين كى پاداش ۱۶; متقين كى حالت احتضار ۴، ۱۳; متقين كى قبض روح ۸; متقين كے فضائل ۳; متقين مرنے كے بعد۱۱

موت:موت كى حقيقت ۵

ملائكہ :ملائكہ اور متقين ۹; ملائكہ كا استقبال كرنا ۷;ملائكہ كا سلام ۸; ملائكہ كا كردار ۱; ملائكہ كى بشارتيں ۱۰; ملائكہ كى دعوتيں ۱۳; موت كے ملائكہ ۱; موت كے ملائكہ كا متعدد ہونا ۲

آیت ۳۳

( هَلْ يَنظُرُونَ إِلاَّ أَن تَأْتِيَهُمُ الْمَلائِكَةُ أَوْ يَأْتِيَ أَمْرُ رَبِّكَ كذالك فَعَلَ الَّذِينَ مِن قَبْلِهِمْ وَمَا ظَلَمَهُمُ اللّهُ وَلـكِن كَانُواْ أَنفُسَهُمْ يَظْلِمُونَ )

كہ يہ لوگ صرف اس بات كا انتظار كر رہے ہيں كہ ان كے پاس ملائكہ آجائيں يا حكم پروردگار آجائے تو يہى ان كے پہلے والوں نے بھى كيا تھا اور اللہ نے ان پر كوئي ظلم نہيں كيا ہے بلكہ يہ خود ہى اپنے نفس پر ظلم كرتے رہے ہيں _

۱_ حق قبول نہ كرنے والے كفار نے خداوند عالم كي دھمكيوں پر كان نہيں دھرا_

الكافرين ...ظالمى ا نفسهم هل ينظرون إلاّ ا ن تاتيهم الملئكة ا وياتى ا مرربّك

مذكورہ مطلب ا س نكتہ پر موقوف ہے جب''تاتيهم الملائكه'' ميں ملائكہ سے مراد، روح قبض كرنے والے فرشتے ہوں اور''يا تى امر ربّك'' سے مراد، عذاب ہو _ اس احتمال كے مطابق ، كفار فقط موت كے آنے يا اپنے عذاب كے منتظر ہيں ، كا مطلب يہ ہے كہ انہوں نے خداوند عالم كى دھمكيوں كو كچھ اہميت نہيں دى اور مسلسل منحرف راستے پر گامزن رہے_

۴۰۹

۲_ حق كے منكر كفار مكّہ ، قرآن كى حقانيت كى تائيد كے ليے نزول ملائكہ كے معجزہ يا خداوند عالم كى طرف سے كسى خصوصى امر كے انتظار ميں تھے_واذا قيل لهم ما ذا انزل ربّكم قالو اساطير الاولين هل ينظرون الاّ ان تاتيهم الملئكة او يا تى ا مر ربّك

مذكورہ مطلب اس بناء پر ہے جب گذشتہ آيات جو كہ قرآن مجيد كے بارے ميں تھيں كے قرينہ كى بناء پر''تاتيهم الملائكة ''اور''يا تى ا مر ربّك'' ( ملائكہ ان كے ليے آئيں يا امر پروردگار ) قرآن كى تائيد كے ليے ملائكہ يا امر خدا كے آنے پر دلالت كررہى ہو_

۳_نزول عذاب، خداوند عالم كے حكم سے ہے_اويا تى ا مر ربّك ممكن ہے ''امر ''كا متعلق عذاب ہو جيسا كہ مفسرين نے اس كى وضاحت كى ہے_

۴_زمانہ اسلام سے پہلے كے كفار، اپنى آسمانى كتاب ساتھ صدراسلام كے كفار جيسا سلوك كرتے تھے _

هل ينظرون الا ان تاتيهم الملئكة اويا تى ا مر ربّك كذالك فعل الذين من قبلهم

۵_ اديان كے دشمنوں كا اديان كے ساتھ سلوك كے سلسلہ ميں تاريخ اپنے آپ كو دہرا تى ہے_كذالك فعل الذين من قبلهم

۶_ زمانہ اسلام سے پہلے كے كفار ، اپنى آسمانى كتاب كى حقانيت كى تائيد كے ليے فرشتوں كے آنے يا خدا جانب سے خصوصى امر كے نزول كے انتظار ميں تھے_واذا قيل لهم ما ذا انزل قالو اساطير الاولين قد مكر الذين من قبلهم ...هل ينظرون الا ان تاتيهم الملئكة او يا تى امر ربّك كذالك فعل الذين من قبلهم

۷_آسمانى كتابوں كے دشمنوں كا ، ان كتابوں سے برتاؤ كا سليقہ ايك جيسا تھا_واذا قيل لهم ما ذا انزل ربّكم قالو ا ساطير الاولين قد مكر الذين من قبلهم هل ينظرون الا ان تاتيهم الملئكه اوياتى امر ربّك كذالك فعل الذين من قبلهم

۸_ كفار نے آسمانى كتابوں كى حقانيت كا انكار كركے اپنے نفس پر ظلم كيا ہے_

۴۱۰

وما ظلمهم ولكن

۹_ وحى اور آسمانى كتابوں كا انكار ، اپنے نفس پر ظلم ہے_هل ينظرون الا ان تاتيهم الملئكة او يا تى امر ربّك كذالك فعل الذين من قبلهم و ما ظلمهم اللّه ولكن كانوا انفسهم يظلمون

۱۰_ آسمانى كتابوں كے مقابلے ميں قيام كے نتيجہ ميں كفار پر ہونے والا ظلم ، خدا كى طرف سے نہيں بلكہ خود ان ہى كى طرف سے ہے_وما ظلهم اللّه ولكن كانوا انفسهم يظلمون

۱۱_ عذاب كا حكم ، اگر چہ خداوند عالم كى طرف سے ہے ليكن اس كا زمينہ خود اہل عذاب نے فراہم كيا ہے_

او يا تى امر ربّك ...وما ظلمهم اللّه ولكن كانوا انفسهم يظلمون

۱۲_انسان كے انجام كى تعيين ميں عقيدہ و عمل، موثر ہيں _هل ينظرون الا ان تأتيهم الملئكة اويا تى امر ربّك كذالك فعل الذين من قبلهم و ما ظلمهم اللّه ولكن كانوا انفسهم يظلمون

۱۳_ آسمانى كتابوں كى حقانيت كا انكار ، ايسى چيز تھى جسے خود ان كے منكرين نے اختيار كيا اور خدا وند عالم نے انہيں اس كى ترغيب نہيں دلائي ہے_كذالك فعل الذين من قبلهم و ما ظلمهم اللّه ولكن كانوا انفسهم يظلمون

يہ مطلب اس احتمال كى بناء پرہے جب نفس پر ظلم سے مراد، حق كے راستے سے انحراف ہو كہ جسے خداوند عالم نے منحرفين كى طرف نسبت دى ہے اور اس سلسلہ ميں اپنے عمل و دخل كى نفى كى ہے_

آسمانى كتب:آسماني۸ كتب كى تكذيب۹; آسمانى كتب كى تكذيب كے آثار۸; آسمانى كتب كى حقانيت كے دلائل۶; آسمانى كتب كے جھٹلانے والوں كا كردار۱۳; آسمانى كتب كے دشمنوں كا باہمى توافق۷

الله تعالي:الله تعالى كا كردار۱۱،۱۳; الله تعالى كے انذار سے اعراض۱; اوامر الہي۳; اوامر الہى كے نزول كى درخواست ۲;۶

انسان:انسان كا اختيار۱۳

جبرواختيار:۱۳

خود:اپنے نفس پر ظلم۸،۹،۱۰

دين:تاريخ ميں دين كے دشمن۵; دين كے دشمنوں ك

۴۱۱

باہمى توافق ۵

سرنوشت:سرنوشت ميں موثر اسباب۱۲

ظالمين:۸

عذاب:اہل عذاب كا كردار۱۱; عذاب كا سرچشمہ۳،۱۱; عذاب كا زمينہ ۱۱

عقيدہ:عقيدہ كے آثار۱۲; عقيدہ ميں آزادي۱۳

عمل:عمل كے آثار۱۲

قرآن :قرآن كى حقانيت كے دلائل كى درخواست۲

كفار:اسلام سے قبل كفار كى چاہت۶; كفار اور كتب آسماني۴; كفار پر ظلم كا سرچشمہ ۱۰; كفار كا اعراض ۱; كفار كا ظلم ۸; كفار كى ہم آہنگي۴

كفار مكّہ:كفار مكہ كى چاہت۲

كفر :كفر كى حقيقت۹

معجزہ:معجزہ اقتراحي۲،۶

ملائكہ:ملائكہ كے نزول كى درخواست۲،۶

وحي:وحى كى تكذيب

آیت ۳۴

( فَأَصَابَهُمْ سَيِّئَاتُ مَا عَمِلُواْ وَحَاقَ بِهِم مَّا كَانُواْ بِهِ يَسْتَهْزِئُونَ )

نتيجہ يہ ہوا كہ ان كے اعمال كے برے اثرات ان تك پہنچ گئے اور جن باتيں كا يہ مذاق اڑايا كرتے تھے انھيں باتوں نے انھيں اپنے گھيرے ميں لے ليا اور پھر تباہ و برباد كرديا _

۱_گذشتہ اقوام كے قبيح اعمال ان كے گريبان گير ہوگئے اور انہيں عذاب سے دوچار كرديا_

۴۱۲

فاصابهم سيأت ما عملوا

''سيئة'' كى جمع ''سيئات'' كا معنى ، برے اعمال ہيں اور'' سئية'' كا پہنچنا مجاز عقلى ہے اور تقديراً مضاف ہے اس بناء پر ان تك برائي كے پہنچنے سے مراد، ان كے اعمال كے گناہ كے نتيجہ ميں ان كا سزا سے دوچار ہونا ہے_

۲_ انسانوں كے اعمال پر نتيجہ ، مرتّب ہوتا ہے_فأصابهم سيئات ما عملوا

۳_ آسمانى كتابوں كى حقانيت كے منكرين، عذاب سے دوچار ہوئے ہيں _

كذالك فعل الذين من قبلهم وما ظلمهم اللّه ولكن كانوا انفسهم يظلمون فاصابهم سيّات ما عملوا

۴_آسمانى كتابوں كى حقانيت كے انكار كے نتيجے ميں عذاب سے دوچار ہونے كے ذمہ دار، خود منكرين ہيں _

كذالك فعل الذين من قبلهم و ما ظلمهم اللّه و لكن

۵_ اپنے عمل كى سزا سے دوچار ہونا ، نفس پر ظلم كرنے كا مظہر اور نمونہ ہے_

ولكن كانوا انفسهم يظلمون فاصابهم سيئات ما عملوا

۶_آسمانى كتابوں كى حقانيت كا انكار كرنے والے كفار اور انبياء كا استہزاء كرنے والے متعدد قبيح اعمال كے مالك تھے_

فاصابهم سيئات ما عملوا وحاق بهم ماكانوا به يستهزون

۷_ مورد استہزاء قرار پانے والے ، عذاب موعود نے استہزاء كرنے والے كفار كو اپنى لپيٹ ميں لے ليا _

كذالك فعل الذين من قبلهم _وحاق بهم ماكانوا به يستهزون

لغت ميں ''حاق'' كا معنى ''احاطہ'' ہے اور ''ماكانوا بہ'' ميں ''ما'' سے مراد، عذاب ہے_

۸_ كفار، عذاب كے وعدہ كا مذاق اڑاتے تھے_وحاق بهم ما كانوا به يستهزون ''بہ'' كى ضمير كا مرجع ''ما '' ہے اور اس سے مراد ، عذاب ہے_

۹_ كفار كى جانب سے عذاب كا وعدہ ، ہميشہ مورد استہزاء قرار پايا ہے_وحاق بهم ما كانوا به يستهزون

۱۰_حقانيت قرآن اور قرآن كے منكر كفار كو نزول عذاب كى دھمكى دى گئي_هل ينظرون الاّ ان تاتيهم الملئكة اوياتى امر ربّك كذالك فعل الذين من قبلهم _ فاصابهم سيئات ما عملوا و حاق بهم ما كانوا به يستهزؤن

۴۱۳

۱۱_ انسان كا عمل ان كى سرنوشت كى تعيين ميں موثر ہےفاصابهم سيات ما عملوا اوحاق بهم ما كانوا به يستهزؤن كيونكہ آيت ميں عذاب سے دوچار ہونے كو برے عمل اور انبياءعليه‌السلام كے استہزاء كا معلول قرار ديا ہے لہذا اس سے معلوم ہوتا ہے كہ خودانسا نوں كا عمل ان كى سر نوشت ميں موثر ہوتا ہے_

۱۲_ قبيح اعمال كا انكار اور الہى وعدہ كا استہزاء ، اپنے نفس پر ظلم ہے_وما ظلمهم اللّه ولكن كانوا انفسهم يظلمون

۱۳_خداوند عالم كا استہزاء كرنے والے كفار مكہ كو خبر دار كرنا_هل ينظرون الا ان تاتيهم الملئكة ...كذالك فعل الذين من قبلهم فاصابهم سيئات ما عملوا وحاق بهم ما كانوا به يستهزون

۱۴_ كچھ گناہ ، وسيع عذاب كے موجب اور دوسرے گناہوں كى نسبت زيادہ سخت ہيں _

فاصابهم سيئات ما عملوا و حاق بهم ما كانوا به يستهزون

''سيئة'' كے ليے كلمہ ''اصابہ' ' اور استہزاء كے ليے ''حاق '' كا استعمال ہو ا ہے اس سے مذكورہ مطلب كا استفادہ ہوتا ہے_

۱۵_خداوند عالم كے وعدہ عذاب كا مورد استہزاء قرار پانا، كفار كے قبيح ترين اعمال ميں سے ہے _فاصابهم

اس ميں شك زمين كہ خداوند عالم كے وعدہ عذاب كا استہزاء كفار كا برا عمل تھا ليكن عام ''سيئات '' كے بعد خاص كا ذكر ، اس كى خاص اہميت كو بيان كررہا ہے_

آسمانى كتب:آسمانى كتب كو جھٹلانے والوں كا سرچشمہ۴; آسمانى كتب كو جھٹلانے والوں كا كردار ۴;آسمانى كتب كو جھٹلانے والوں كى سزا۳;آسمانى كتب كوجھٹلانے والوں كے عمل كا ناپسنديدہ ہونا ۶

استہزاء كرنے والے:استہزاء كرنے والوں كو انذار۱۳

الله تعالي:الله تعالى كے انذار۱۳;الله تعالى كے عذاب كا استہزاء كرنے والوں كے عذاب كا آثار۱۲; الله تعالى كے عذابوں كا استہزاء كرنا ۱۵; الله تعالى كے وعيد كا استہزاء كرنا ۷،۸،۹،۱۵

انبياء:انبياء كا استہزاء كرنے والوں كے عمل كا ناپسنديدہ ہونا ۶

انذار:عذاب استيصال سے انذار

۴۱۴

خود:خود پر ظلم ۱۲; خود پر ظلم كى علامات ۵

سرنوشت:سرنوشت كے موثر عوامل۱۱

سزا:گناہ كے مطابق سزا كا ہونا۱۴

عذاب:اہل عذاب ۳; عذاب كے مراتب۱۴

عمل:عمل كے آثار ۲،۱۱ عمل كى سزا ۵; ناپسنديدہ عمل كے آثار ۱۲

قرآن :قرآن كو جھٹلانے والوں كو انذار ۱۰

كفار :كفار پر عذاب كا احاطہ ہونا۷; كفار كا استہزاء ۷،۸،۱۵; كفار كا انذار۱۰; كفار كا ناپسنديدہ عمل۱۵; كفار كے استہزاء كا دائمى ہونا ۹

كفار مكہ :كفار مكہ كو انذار

گذشتہ اقوام:گذشتہ اقوام كے عذاب كے اسباب۲;گذشتہ اقوام كے ناپسنديدہ عمل كے آثار ۱

گناہ:گناہ كے مراتب۱۴

آیت ۳۵

( وَقَالَ الَّذِينَ أَشْرَكُواْ لَوْ شَاء اللّهُ مَا عَبَدْنَا مِن دُونِهِ مِن شَيْءٍ نَّحْنُ وَلا آبَاؤُنَا وَلاَ حَرَّمْنَا مِن دُونِهِ مِن شَيْءٍ كذالك فَعَلَ الَّذِينَ مِن قَبْلِهِمْ فَهَلْ عَلَى الرُّسُلِ إِلاَّ الْبَلاغُ الْمُبِينُ )

اور مشركين كہتے ہيں كہ اگر خدا چاہتا تو ہم يا ہمارے بزرگ اس كے علاوہ كسى كى عبادت نہ كرتے اور نہ اس كے حكم كے بغير كسى شے كو حرام قرار ديتے_ اسى طرح ان كے پہلے والوں نے بھى كيا تھا تو كيا رسولوں كى ذمہ دارى واضح اعلان كے علاوہ كچھ اور بھى ہے _

۱_ مشركين مكہ ، اپنى اور اپنے اباء و اجداد كى بت پرستى كو خدواند عالم كى مشيت كا تقاضا سمجھتے تھے_

وقال الذين أشركوا لو شاء اللّه ما عبدنا من دونه من شيء نحن ولا آباؤنا

سورہ نحل كے مكى ہونے كو مد نظر ركھتے ہوئے اور ''كذلك فعل الذين من قبلہم '' كے قرينے كى بناء پر ''الذين اشركوا'' سے مراد مكہ كے مشركين ہيں _

۴۱۵

۲_ مشركين مكہ كا مسلك، جبر تھا اور وہ مشيت خداوندى كو اپنے عمل كا اساس قرارديتے تھے_

وقال الذين اشركوا لو شاء الله ما عبدنا من دونه من شيئ

۳_ مشركين مكہ، اپنے عقيدتى مركز كو استحكام بخشنے كے ليے اس بات كو دليل بناتے تھے كہ اس كا سرچشمہ تاريخى ہے _

وقال الذين أشركوا لو شاء اللّه ما عبدنا من دونه من شيء نحن ولاآباؤنا

مشركين كے كلام ميں ''ولااباؤنا''كا ذكر كرنا درحالانكہ ان كے بارے ميں بحث نہيں تھى ممكن ہے مذكروہ نكتے كى طرف اشارہ ہو_

۴_ مشركين مكہ ،خداوند عالم كى مشيّت پر يقين ركھتے اور اس غلط كى تفسير كرتے تھے_

وقال الذين أشركو ا لوشاء اللّه ما عبدنا من دونه من شيئ:

۵_ مشركين ، انبياء كرام كا استہزا ء اور ان كا مذاق اڑاتے تھے_وقال الذين أشركوا لو شاء اللّه ما عبدنا من دونه من شيئ

مذكورہ بالا استفادہ اس احتمال پر موقوف ہے كہ جب مشركين كا كلام (لوشاء اللّه ما عبدنا من دونه ) ايمان اور اعتقاد كى بناء پر نہ ہو چاہے وہ خدا پر عقيدہ اور اس كى ربوبيت كى صورت ميں مشرك نہ تھے بلكہ تمسخر اور استہزاء كى بنياد پر انہوں نے ايساكيا ہو_

۶_مشركين مغالطہ آميز استدلال كے ذريعہ ، اس كوشش ميں تھے كہ وہ اپنے اعمال اور شرك آلود عقائد كى توجيہ كريں _

وقال الذين أشركوا لو شاء اللّه ما عبدنا من دونه من شيئ

در حالانكہ خداوند عالم نے تشريعى لحاظ سے مشركين سے تقاضا كيا ہے كے وہ اپنے عقيدہ كى اصلاح اور توحيد كا انتخاب كريں يہى مشركين اس تقاضا كى نفى كرنے كے ليے اسے ارادہ تكوينى سے مخلوط كرتے تھے تا كہ اپنے سے وظيفہ كو رفع كرسكيں _

۷_ مشركين مكہ نے متعدد خداؤں پر اعتقاد كے باوجود خداوند عالم پر عقيدے كا اظہار كيا اور كائنات ميں اس كے فيصلہ كو نا فذ سمجھتے تھے_وقال الذين أشركوا لو شاء اللّه ما عبدنا من دونه من شيئ

۸_مشركين، كچھ مباح چيزوں كو بغير كسى دليل كے حرام قرار ديتے تھے _

۴۱۶

ولا حرّمنا من دونه من شيئ

۹_ مشركين ، بغير كسى دليل كے مباحات كو حرام قرار دينے ميں اپنى مداخلت كا سرچشمہ ، مشيت الہى بيان كرتے تھے_

لو شاء اللّه ...ولا حرّمنا من دونه من شيئ

۱۰_ اسلام سے پہلے كے مشركين، صدر اسلام كے مشركين كى طرح مباحات كو بغير كسى وجہ كے حرام قرار ديتے تھے_

وقال الذين أشركوا لو شاء اللّه ما عبدنا من دونه من شى ئ_ نحن ولاء ابا ء نا ولا حرّمنا من دونه من شى ء كذالك فعل الذين من قبلهم

۱۱_عبادت ميں شرك، مباحات كو حرام قرار دينا اور اسے مشيت الہى كى طرف نسبت دينا ، طول تاريخ ميں مشركين كا متداول طريقہ تھا_وقال ألذين اشركوا لو شاء اللّه ما عبدنا من دونه من شيء نحن ولا آباؤناا ولا حرّمنا من دونه من شيء كذالك فعل الذين من قبلهم

۱۲_ طول تاريخ ميں جبر پر اعتقاد، مشركين كا مسلك رہا ہے_وقال الذين اشركوالوشاء اللّه ما عبدنا من دونه من شيء نحن ولاآباؤناا ولا حرّمنا من دونه من شيئ

۱۳_ انسان، دين كو قبول يا اسے رد كرنے كے سلسلے ميں صاحب اختيار ہيں _

وقال الذين ، اشركوا لو شاء الله ما عبدنا من دونه من شي فهل على الرسل الّا البلغ المبين

آيت كے آخر ميں''فهل على الرسل الاّ البلاغ ...''كى عبارت كولانا ، ممكن ہے عقيدہ جبر كے بارے ميں مشركين كے عقيدے كا جواب ہو وہ اس طرح كہ خداوند عالم ان كے جواب ميں فرما رہا ہے كہ انبياء فقط خداوند عالم كے پيغام كو پہنچانے كے ليے بھيجے گئے ہيں اور جبر سے اصلاً ان كا كوئي سر و كار نہيں ہے_

۱۴_طول تاريخ ميں انبياء اور آسمانى تعليمات كے ساتھ مشركين كا برتاؤ برابر اور ايك جيسا رہا ہے _

كذالك فعل الذين من قبلهم ...وقال الذين اشركوا لو شااللّه _ كذالك فعل الذين من قبلهم

۱۵_ تمام انبياء الہى كا وظيفہ فقط واضح اور روشن صورت ميں خداوند عالم كے پيغام كا ابلاغ رہاہے نہ كہ لوگوں كو اس پر مجبور كرنا_فهل على الرسل الا البلغ المبين

۱۶_ تمام انبياء باہمى توافق اور ايك جيسے وظيفہ كے مالك تھے_فهل على الرسل الاّ البلغ المبين

۱۷_ مشركين، جبرى اعتقاد كى فكر كو عام كرنے كے ذريعہ، انبياء كى بعثت كو عبث، ثابت كرنا چاہتے

۴۱۷

تھے_وقال الذين أشركوا لوشاء اللّه ما عبدنا من دونه من شيئ_فهل على الرسل الاّ البلغ المبين

مشركين كے عقائد كو بيان كرنے كے بعد''فهل على الرسل الا البلاغ المبين'' كى عبارت ممكن ہے ان كا جواب ہو اس توضيح كے ساتھ كہ مشركين چاہتے تھے كہ ايمان اور كفر كو خداوند عالم كى طرف نسبت دے كريہ بيان كريں كہ اس چيز كے ليے انبياء كے آنے كى ضرورت نہيں اور خدواند عالم نے ''فہل على الرسل ...'' كے ذريعے ان كويہ جواب ديا ہے كہ انبياء كى بعثت ، عبث نہيں بلكہ الہى پيغام كے ابلاغ كے ليے ہے_

الله تعالي:الله تعالى كى مشيت كے آثار ۱،۲،۹،۱۱

انيبائ:انبياء كا استہزاء كرنے والے ۵; انبياء كى تبليغ كى روش ۱۵; انبياء كى ذمہ داري۱۶; انبياء كى ذمہ دارى كى حدود۱۵،۱۶; انبياء كى ہم آہنگي۱۶; انبياء كے ساتھ برتاؤ كى روش۱۴

انسان:انسان كا اختيار ۱۳

بدعت گزار:۸

تبليغ:تبليغ ميں صراحت ۱۵

جبر و اختيار۱۳،۱۵

دين:دين كى تبليغ ۱۵; دين كے ساتھ برتاؤ كى روش۱۴; دين ميں اختيار ۱۳

عقيدہ:جبر كے عقيدہ كے آثار۱۷; عقيدہ كى تاريخ۱۲; مشيت خدا كا عقيدہ۴

مباحات:مباحات كا حرام كرنا ۸،۹،۱۰،۱۱

مشركين:صدر اسلام كے مشركين كى بدعت گزاري۱۰; مشركين اور انبياء ۱۴; مشركين اور دين ۱۴; مشركين كا استہزاء ۵; مشركين كا شرك عبادى ۱۱; مشركين كا عقيدہ ۱۲; مشركين كى بدعت گزارى ۸،۹،۱۰،۱۱; مشركين كى توجيہہ۶; مشركين كى جبر گرائي۹،۱۰،۱۱; مشركين كى ہم آہنگي۱۰،۱۴; مشركين كے ساتھ برتاؤ كى روش۱۱; مشركين كے ناپسنديدہ عمل كى توجيہہ ۶

مشركين مكہ:مشركين مكہ اور مشيّت خدا ۴،۷; مشركين مكہ كا عقيدہ ۴،۷;مشركين مكہ كى بت پرستى كا سرچشمہ ۱; مشركين مكہ كى جبر گرائي ۱،۲،۱۷; مشركين مكہ كى خداشناسى ۷; مشركين مكہ كى دشمنى ۱۷; مشركين مكہ كى فكر۱،۲; مشركين مكہ كى كوشش ۳;مشركين مكہ كے عقيدتى نظريات ۳

۴۱۸

آیت ۳۶

( وَلَقَدْ بَعَثْنَا فِي كُلِّ أُمَّةٍ رَّسُولاً أَنِ اعْبُدُواْ اللّهَ وَاجْتَنِبُواْ الطَّاغُوتَ فَمِنْهُم مَّنْ هَدَى اللّهُ وَمِنْهُم مَّنْ حَقَّتْ عَلَيْهِ الضَّلالَةُ فَسِيرُواْ فِي الأَرْضِ فَانظُرُواْ كَيْفَ كَانَ عَاقِبَةُ الْمُكَذِّبِينَ )

اور يقينا ہم نے ہر امّت ميں ايك رسول بھيجا ہے كہ تم لوگ اللہ كى عبادت كرو اور طاغوت سے اجتناب كرو پھر ان ميں بعض كو خدا نے ہدايت ديدى اور بعض پر گمراہى ثابت ہوگئي تو اب تم لوگ روئے زمين ميں سير كرو اور ديكھو كہ تكذيب كرنے والوں كا انجام كيا ہوتا ہے _

۱_ تمام امتيں اور معاشرے ، خداوند عالم كى طرف سے مبعوث كيے گئے انبياء كى رسالت كے زير سايہ ہيں _

ولقد بعثنا فى كلّ امة رسول

۲_ خدا كى عبادت اور طاغوت سے اجتناب ، تعليمات انبياء كے دو بنيادى ركن ہيں _

ولقد بعثنا فى كل امة رسولاً ان اعبد واللّه و اجتنبوا الطغوت

۳_ ہر قسم كے باطل معبود سے اجتناب، تمام انبياء الہي كى واضح دعوت ہے_

فهل على الرسل الا البلغ المبين _ ولقد بعثنا فى كل امة رسولاً ان اعبدواللّه و اجتنبو الطغوت

لغت ميں ''طاغوت '' كامعنى خدا كے علاوہ ہر معبود اور پرستش قرار پانے والا ہے_

۴_ بعثت انبياء كے سلسلہ ميں خداوند عالم كى سنت يہ ہے كہ ان ميں معاشروں اور امتوں كى طرف جانے كے ليے انگيزہ پيدا كرتا ہے_

ولقد بعثنا فى كل امة رسول

چونكہ خداوند عالم نے انبياء كى بعثت اور تكذيب كرنے والوں كى طرف سے ان كى تكذيب كے مقام بيان ميں ''ناس'' كى جگہ ''امت'' سے استفادہ كيا گيا ہے اور امت كا اطلاق ايسے گروہ پر ہوتا ہے جو كسى سبب كے تحت ہوئي ہے اس سے مذكورہ نكتے كا استفادہ كيا جاسكتا ہے_

۴۱۹

۵_ تمام امتوں ميں توحيد عبادى كى دعوت كے ليے انبياء كو بھيجنا ، مشركين كے اس عقيدہ كے باطل ہونے پر دليل ہے كہ ان كا شرك جبرى ہے_وقال الذين اشركوا لوشاء اللّه ما عبدنا من دونه من شيء ...ولقد بعثنا فى كل امة رسولاً ان اعبدواللّه

مشركين كى اپنے شرك كے جبرى ہونے كے بارے ميں گفتگو كے بعد عبارت ''قد بعثنا ...''كالانا ان كے جواب كى حيثيت ركھتا ہے وہ اس طرح كہ اگر شرك، خداوند عالم كى مشيّت سے ہوتا تو خداوند عالم كو انبياء مبعوث نہيں كرنے چاہيئے در حالانكہ اس نے انہيں ہدايت كے ليے بھيجاہے اور يہ چيز ان كے اس عقيدہ كے باطل ہونے سے حكايت كررہى ہے_

۶_ كچھ امتيں اپنى طرف انبياء كے آنے كى وجہ سے ہدايت پاگئيں اور كچھ اپنى گمراہى پر باقى رہيں _

فمنهم من هدى اللّه ومنهم من حقت عليه الضللة

۷_ انسانوں كى ہدايت كا سرچشمہ ،خداوند عالم كى توفيق ہے_فمنهم من هدى اللّه

۸_ گمراہ ہونے والوں كى گمراہى كاسبب وہ خود ہيں _ّومنهم من حقت عليه الضللة

چونكہ خداوند عالم نے ہدايت اورگمراہى كے سرچشمہ كو بيان كرنے كے مقام پر فقط ہدايت كو اپنى طرف نسبت دى ہے لہذا اس سے مذكورہ بالا نكتے كا استفادہ كيا جا سكتا ہے_

۹_ انبياء كى تكذيب كرنے والوں كے برے انجام كا مطالعہ كرنے كے ليے كائنات ميں گردش اور سيرو سياحت ضرورى ہے_فسير وا فى الارض فانظر و ا كيف كان عقبة المكذّبين

''نظر'' مصدر سے ''''انظروا'' كا معنى كسى چيز كو ديكھنے اور اس كودرك و دريافت كرنے كے ليے آنكھ كا گھمانا ہے_

۱۰_ طول تاريخ ميں انبياء كى تكذيب كرنے والے گروہ و اقوام ،عذاب سے دوچار ہوئے ہيں _

فسيروافى الارض فانظر و اكيف كان عقبة المكذبين

انبياء كى تكذيب كرنے والوں كى عاقبت كا مطالعہ كرنے كے ليے جہان ميں سير و سياحت كى دعوت اس بات پر دلالت كررہى ہے كہ وہ عذاب سے دوچار ہوئے ہيں اور اس كا مطالعہ سبق آموزہے اور اگر وہ اپنى طبيعيموت سے مرے تو

۴۲۰

421

422

423

424

425

426

427

428

429

430

431

432

433

434

435

436

437

438

439

440

441

442

443

444

445

446

447

448

449

450

451

452

453

454

455

456

457

458

459

460

461

462

463

464

465

466

467

468

469

470

471

472

473

474

475

476

477

478

479

480

481

482

483

484

485

486

487

488

489

490

491

492

493

494

495

496

497

498

499

500

501

502

503

504

505

506

507

508

509

510

511

512

513

514

515

516

517

518

519

520

521

522

523

524

525

526

527

528

529

530

531

532

533

534

535

536

537

538

539

540

541

542

543

544

545

546

547

548

549

550

551

552

553

554

555

556

557

558

559

560

561

562

563

564

565

566

567

568

569

570

571

572

573

574

575

576

577

578

579

580

581

582

583

584

585

586

587

588

589

590

591

592

593

594

595

596

597

598

599

600

601

602

603

604

605

606

607

608

609

610

611

612

613

614

615

616

617

618

619

620

621

622

623

624

625

626

627

628

629

630

631

632

633

634

635

636

637

638

639

640

641

642

643

644

645

646

647

648

649

650

651

652

653

654

655

656

657

658

659

660

661

662

663

664

665

666

667

668

669

670

671

672

673

674

675

676

677

678

679

680

سامنے سر تسليم خم كرنا ۱۰/۸۴(اسكى اہميت ۱۰/۸۴، اسكے آثار ۱۰/۸۴)

سرزمين :اسلامى سرزمين(اسكے دفاع كى اہميت ۹/۳۸); بنى اسرائيل كى سرزمين :(اسكى خصوصيات ۱۰/۹۳); سرزمين مصر: (اس سے ہجرت ۱۰/۸۶; اسكى تاريخ ۱۰/۷۸، ۸۶; اسكے حكمران ۱۰/۷۸; اس ميں جادوگر ۱۰/۷۹; اس ميں وحشت كے عوامل ۱۰/۸۳); قوم نوح كى سرزمين: (اسكے وارث ۱۰/۷۳)

سركشى : ر ك عصيان

سركشى :اس كا سبب ۹/۷۴، ۱۰/۱۱; اسكے آثار ۱۰/۱۱نيز رك سركشى كرنے والے

سركشى كرنے والے:انكى سرگردانى ۱۰/۱۱; انكى محروميت ۱۰/۱۱

سرگردانى اور پريشانى :اسكے عوامل ۹/۴۵نيز رك سركشى كرنے والے ، غزوہ تبوك اور منافقين

سرور:دنيوى سرور: ( اس كا كم ہونا ۹/۸۲;اسے اعتدال پر لانے كے عوامل ۹/۸۲; دنيوى سرور كے عوامل۹/۱۱۱)

نيز رك جہاد، خودسرلوگ، دين ، ظالم لوگ، غزوہ تبوك، قرآن ، گناہ گار لوگ، محمد(ص) ، منافقين ، مؤمنين اورنيكى كرنے والے

سزا و كيفر:اخروى سزا : (اسكے اسباب ۹/۶۳، ۷۴، ۸۲; اسكے عوامل ۱۰/۵۲; اسكے مرتبے ۱۰/۶۰; اسكے مستحقين ۹/۶۸; اس ميں عدالت ۱۰/۴، ۲۷) اس كا گناہ كے ساتھ متناسب ہونا ۹/۶۷، ۶۸، ۷۹، ۱۰/۲۷،۵۲; اس كا نظام ۹/ ۶۳، ۶۷، ۶۸، ۷۰، ۷۹، ۱۰/ ۱۵، ۲۷، ۵۲; اسكے درجے ۹/۶۸، ۷۴، ۱۰/۲۰; اسكے مستحقين ۹/۳۰،۶۶; اس ميں عدل و انصاف ۱۰/۵۴;اس ميں مساوات ۹/۶۷، ۶۸، ۱۰/۱۵; اس ميں مہلت ۱۰/۱۱ ; دنياوى سزا: (اسكے اسباب ۹/۷۴; اسكے مستحقين ۹/۶۶);سزا اور اتمام حجت ۹/۱۱۵;سزا بغير بيان كئے: ۱۰/۴۷(اس كا ظلم ہونا ۹/۷۰); سزا كے اسباب ۹/۷۴; سزا ميں مہلت ۱۰/۱۱; موت كے ساتھ سزا ۹/۳۰نيز رك آخرت اور منافقين

سزا:سزا كا اجر كرنا : (اس ميں مصلحت ۹/۶۶); سزا كا جرم كے ساتھ متناسب ہونا ۹/۷۹; سزا كو شديد كرنا : (اسكے عوامل ۹/۷۴);سزا معاف كردينا: (اسكے موارد ۹/۹۱)نيز رك اسلام ، جہاد، فساد ، قيامت ، كفار اور مشركين

۶۸۱

سزا وجزاكا نظام :۹/۶۶، ۷۱، ۷۲، ۱۰/۵۴

سعادت :اسكى نشانياں ۹/۸۵;سعادت اخروى : (اسكے عوامل ۹/۳۸، ۱۰/۹);سعادت چاہنا: (اسكى قدر و قيمت ۹/۱۲۸); سعادت سے محروم لوگ ۱۰/۹۵

سعادت سے محروميت: (اسكے عوامل ۱۰/۹۵); سعادت كے عوامل ۹/۳، ۲۰، ۵۵، ۷۲، ۱۰/۹; سعادت كے موارد ۹/۱۰۰نيز رك راہبرى ، مؤمنين اور مجاہدين

سفر:خوفناك سفر ۱۰/۲۲نيز رك كشتي

سقائي كرنا: رك پانى پلان

سكينہ :اس سے مراد ۹/۲۶

سلام: بہشتى لوگ

سماعت:اسكى اہميت ۱۰/۳۱

سنتيں :اچھى سنتيں ۹/۸۴;صدر اسلام كى سنتيں ۹/۸۴نيز رك معاشرہ ، خدا كى سنتيں ،خدا كى سنتيں نيز رك معاشرہ

۹ ہجرى :رك تاريخ

سوال: ر ك قيامت اور مشركين

سوچ : ر ك اقتصاد

سورج :اسكو نورانى كرنے والا ۱۰/۵; اسكى خلقت ۱۰/۵; سورج كا نور ( اس كا تنوع ۱۰/۵) ; سورج كى نورانيت ۱۰/۵

سورہ:اسكى اصطلاح ۹/۶۴، ۸۶; سورہ صدر اسلام ميں ۹/۶۴، ۸۶; سورہ كے عنوان كا انتخاب ۹/۸۶

سورہ توبہ :اس ميں بسم اللہ ۹/۱

سونا :اس كا وقت ۱۰/۶۷

سونا جمع كرنا :اسكى سزا ۹/۳۴

سياحت :اس سے ممانعت ۹/۵; ممنوع سياحت ۹/۵نيز رك مؤمنين

سياست : رك دين

۶۸۲

''ش''

شجاعت : رك جہاد//شخصيت :اسكى شناخت ; ( شخصيت كى شناخت كا ذريعہ ۱۰/۱۶)نيز رك اولياء خدا ،منافقين اور مؤمنين//شرح صدر :اسكى اہميت ۹/۶۱نيز رك محمد(ص)

شرك:اس كا سرچشمہ ۱۰/۳;اس كاگناہ ۹/۱۷، ۱۰/۱۹; اسكى بخشش ۹/۱۷; اسكے موارد ۹/۳۱;شرك پر اصرار : (اسكے آثار ۹/۱۱۴، ۱۰/۵۴، ۷۰);شرك ربوبى :(اسكى نفى ۱۰/۶۷; شرك ر بوبى كا غير منطقى ہونا۱۰/۶۶); شرك سے نجات : (اسكى اہميت ۹/۱۱);شرك سے نہى ۱۰/۱۰۵;شرك عبادى ۱۰/۱۰۵، ۱۰۶;شرك كا بطلان: ۱۰/۳۰، ۳۲، ۳۳(اسكے دلائل ۱۰/۳۱);شرك كا ترك كرنا: ۹/۲، ۳، ۳۱ (اسكى دعوت ۹/۱۵; اسكے آثار ۹/۵)

شرك كا تعجب آورہونا :۱۰/۳۲;شرك كا ظلم ہونا ۱۰/۱۰۶ ; شرك كا غير منطقى ہونا:۱۰/۱۸، ۳۴، ۳۶، ۶۶، ۶۸(اسكے دلائل ۱۰/۱۲) ;شرك كى تاريخ ۹/۳۰، ۱۰/۳۹; شرك كى حقيقت ۱۰/۱۰۴، ۱۰۵; شرك كى شكست : (اس كا وعدہ ۱۰/۶۵);شرك كى مذمت ۱۰/۳۱; شرك كے آثار ۹/۲، ۲۸، ۱۱۳; شرك كے عوامل ۱۰/۷

نيز رك آزر، اظہار براء ت ، تمايلات ، جاہليت ، جنگ، عقيدہ ، عيسائي ، فرعون ، قوم نوح، مشركين، منافقين اور يہودي

شرعى ذمہ دارى :اس ميں قدرت ۹/۹۱;حرج پر مبنى شرعى ذمہ داري:

(اس كا اٹھايا جانا ۹/۹۱);شرعى ذمہ دارى پر عمل كرنا : (اسكى اہميت ۱۰/۶۲; اس ميں بہانے بنانا ۹/۷۵; اس ميں سستى ۹/۱۲۰; اس ميں شك ۹/۴۵);شرعى ذمہ دارى سب كيلئے ۹/۹۱;شرعى ذمہ دارى كا اٹھايا جانا: (اس كے عوامل ۹/۹۱);شرعى ذمہ دارى كا ترك كرنا : (اسكے عوامل ۹/۸۶); شرعى ذمہ دارى كى شرائط ۹/۷۰،۹۱;شرعى ذمہ دارى ميں مساوات ۹/۶۸ ; شرعى ذمہ داريوں كا نظام ۹/۶۸

شريعت : رك دين

شعور :رك آسمان اور بت

شفاعت :اخروى شفاعت : اخروى شفاعت سے محروم لوگ ۱۰/۲۷; شفاعت كى شرائط ۹/۹۱نيز رك آئمہ ، بت ، شفاعت كرنے والے ، محمد(ص) مشركين اور مؤمنين

شفاعت كرنے والے :

۶۸۳

يہ قيامت ميں ۱۰/۲نيز رك مشركين

شقاوت (بدبختي):اسكے عوامل ۱۰/۴۴

شك :رك آيات خدا اور قرآن

شكر :اسكى اہميت ۱۰/۶۰; خدا كا شكر : (اسكى اہميت ۱۰/۱۲);شكر آسائش كى حالت ميں ۱۰/۱۲;شكر ادا كرنا : (اس كا وعدہ ۱۰/۲۲);نعمت كا شكر : (اسكى اہميت ۱۰/۱۲، ۲۱)

شكر كرنے والے :انكى اقليت ۱۰/۶۰

شكست:اسكا سرچشمہ ۹/۵۱; اسكے عوامل ۹/۲۵

نيز رك اديان، جہاد، حق، دشمن، دين، غزوہ حنين، كفار ، كفر، محاربين، مشركين، مفسدين، منافقين اور نفاق

شناخت:اسكے عوامل ۹/۷۹، اسكے موانع ۹/۳۹، اسكے وسائل ۹/۹۴، ۱۰/۱۶

نيز رك اسلام ،اقدار، تاريخ، توحيد، جہان خلقت، حق،دين، شخصيت ، محشراور مؤمنين

شنوائي: رك سماعت

شہادت(راہ خدا ميں قتل):اسكى اہميت ۹/۵۲; اسكى پاداش ۹/۱۱۱; اسكى قدر و قيمت ۹/۱۱۱نيز رك مؤمنين

شہر:انكى ويرانى ۹/۷۰نيز رك شہر نشيني

شہر نشيني:اسكے آثار ۹/۱۰۱; شہر نشينى ميں انحراف : (اس كا خطرہ ۹/۱۰۱); شہر نشينى ميں منافقت : (اس كا خطرہ ۹/۱۰۱)نيز رك جزيرة العرب

شہود :ان سے مراد ۹/۹۴

شہدا :شہدا كا اطمينان :(اسكے عوامل ۹/۱۱۱);شہدا كى بہشت : (اس كا ضامن ۹/۱۱۱); شہدا كى پاداش ۹/۱۱۱: (اس كا وعدہ ۹/۱۱۱)

شيبہ:اسكے فضائل ۹/۱۹

۶۸۴

''ص''

صادقين : ۹/۱۱۹

انكا انتخاب كرنا ۹/۱۱۹;انكا مقام ۹/۱۱۹; انكى عصمت ۹/۱۱۹نيز رك اطاعت اور مؤمنين

صالحين:انكا عمل ۹/۷۵; انكا مذاق اڑانا ۹/۷۹; انكى اخروى پاداش ۹/۷۲; انكى نشانياں ۹/۷۵; انكى ہدايت ۱۰/۹; انكى ہم نشيني: (اسكى قدر و قيمت ۹/۱۰۸); انكے حامى ۱۰/۹; انكے فضائل ۱۰/۹; يہ اور زكات ۹/۷۵; يہ اور صدقہ ۹/۷۵

نيز رك منافقين

صبر:اسكى اہميت ۱۰/۲۰نيز رك ابراہيم ، ايمان اور حق

صحابہ :انكى ذمہ دارى ۹/۱۲۰

صداقت:اسكى دعوت ۹/۱۱۹; اسكى قدر و قيمت ۹/۱۱۹نيز ر ك امام على (ع) ، توبہ غزوہ تبوك اور محمد(ص) ،

صدقات :انكے آثار ۹/۱۰۳، ۱۰۴; انكے احكام ۹/۶۰، ۱۰۳; انكے مصارف ۹/۶۰;ان ميں فقرا كا حصہ ۹/۶۰; ان ميں مساكين كا حصہ ۹/۶۰; صدقات جس شے سے متعلق ہوتے ہيں ۹/۶۰، ۱۰۳;صدقات كا فلسفہ ۹/۶۰، ۱۰۳; صدقات كى اہميت ۹/۱۰۴; صدقات كى تشويق : ۹/۱۰۴; صدقات كى تقسيم : ۹/۵۸ (اس كا ذمہ دار ۹/۶۰); صدقات كى تمليك ۹/۶۰;صدقات كے عاملين: (كارندے ) ۹/۶۰; ( انكا حصہ ۹/۶۰; يہ صدر اسلام ميں ۹/۶۰); صدقات لينا: (اس سے مراد ۹/۱۰۴); ; صدقہ لينے والے ۹/۱۰۴;صدقات ميں بخل: (اسكى مذمت ۹/۷۶); صدقات نہ دينا: (اسكے آثار ۹/۷۷، ۱۰۳); يہ راہ خدا ميں ۹/۶۰

نيز رك ابن سبيل ، باديہ نشين لوگ، بنى ہاشم ، توبہ كرنے والے ، دينى راہنما ، فقرا ، قرض دار، گناہ گار،محمد(ص) ، مساكين اور منافقين، مؤلفة قلوب ، نيك لوگ

صراط مستقيم : ۱۰/۱۰۵

اس سے انحراف ۱۰/۱۰۵; اس سے مراد ۱۰/۲۵; اسكى ہدايت ۱۰/۲۵

صلح:غير مسلموں كے ساتھ صلح ۹/۱۲

صلوات:اسكے احكام ۹/۱۰۳نيز رك مؤمنين

۶۸۵

''ض''

ضرورت مندلوگ:انكى ضرورت كو پورا كرنا ۹/۶۰، ۷۹

ضرورتمندي:اسكے آثار ۹/۷۵نيز رك موجودات

ضروريات:اقتصادى ضروريات : (انہيں پورا كرنا ۹/۶۰، ۶۷); بخشش كى ضرورت ۹/۹۱، ۱۰۶; خدا كى ہدايت كى ضرورت ۱۰/۳۵; رحمت كى ضرورت ۹/۹۱; ضروريات پورى كرنا : (اسكا سرچشمہ ۹/۵۹)نيز رك ضرورت مند لوگ اور ضرورت مندي ضعيف اور كمزور لوگ:انكا معذور ہونا ۹/۹۱

''ط''

طاغوتى لوگ:انكے مادى وسائل ۱۰/۸۸;طاغوتى لوگوں كى ثروت : (اسكے آثار ۱۰/۸۸)

طبيعت : رك تمايلات

طبيعى عوامل :انكا دائرہ ۱۰/۳; انكا كردار اور تاثير ۹/۴۰نيز رك خد

طعن:رك منافقين اور مؤمنين

طمع :اس سے اجتناب ۹/۵۹نيز رك كفار اور منافقين

طوفان: رك دري

''ظ''

ظالم لوگ : ۹/۱۹، ۲۳، ۴۷، ۱۰۹، ۱۰/۵۲، ۸۵، ۱۰۶

انكا امتحان ۱۰/۸۵; انكا خوف ۱۰/۵۴; انكا عذاب ۱۰/۵۴; ان كا مہلك عذاب ۱۰/۱۳، ۵۲; انكى پشيمانى ۱۰/۵۴; انكى سزا ۱۰/۵۴; انكى عاقبت (اسكا مطالعہ ۱۰/ ۳۹); انكى محروميت ۹/۱۹، ۱۰۹; ظالموں كا ا خروى عذاب ۱۰/۵۲، ۵۴; ظالموں كا انجام : (اس كا مطالعہ ۱۰/۳۹); ظالموں كا انجام : (اس سے عبرت ۱۰/۳۹); ظالموں كا سرور ۱۰/۲۳; ظالموں كا ظلم : (اس كا سبب ۱۰/۸۵); ظالموں كى نجات ۱۰/۸۵; (اسكے عوامل ۱۰/۸۷);ظالموں كے بارے ميں فيصلہ ۱۰/۵۴ ; يہ آخرت ميں ۱۰/۲۳;يہ اور انبياء ۱۰/ ۳۹; يہ تاريخ ميں ۱۰/۳۹

۶۸۶

ظاہر كو ديكھنا :اسكے آثار ۹/۴۱

ظلم :اس كا سرچشمہ ۱۰/۴۴; اسكى نشانياں ۹/۲۳، ۴۷; اسكے آثار ۱۰/۱۳، ۳۹، ۵۲; اسكے موارد ۹/۳۶، ۱۰۹، ۱۰/۵۲، ۵۴; ظلم پر اصرار ; (اسكے آثار ۹/۷۰); ظلم كے درجے ۱۰/۱۷نيز رك اقوام ، انبياء ، بنى اسرائيل ، خدا ، ۰۰خود ، سزا، شرك، ظالم، لوگ، غزوہ تبوك ، فرعون، فرعونى لوگ، قرآن، كفار، كفر، محمد(ص) ، مسجد ضرار، مشركين اور معاشرہ

ظن و گمان:اس كا غير معتبر ہونا ۱۰/۳۶; اسكے احكام ۱۰/۳۶

ظن كى پيروى كرنا : (اس كا ممنوع ہونا ۱۰/۶۶; اسكى مذمت ۱۰/۳۶، ۶۶)نيز رك عقيدہ

''ع''

عابدين:ان سے مراد ۹/۱۱۲

عافيت طلبي:اس كا سبب ۹/۸۶نيز رك منافقين

عاقبت:اس ميں مؤثر عوامل ۹/۳۹، ۷۰، ۸۳، ۱۰/۸، ۲۷، ۳۰، ۴۴، ۹۵

عاقبت انديشى :(اسكى اہميت ۹/۵۵)

عالم حضرات : رك علم

عالم ذر: رك كفر

عبادت :خدا كى عبادت ۹/۳۱، ۱۰/۳; سب سے اہم عبادت ۹/۵۴;عبادت كا سبب۹/۱۱۲، ۱۰/۳ ; عبادت كا محرك ۱۰/۱۰۶; عبادت كى نشانياں ۹/۱۱۲; عبادت كے موارد ۹/۳۱; غير خدا كى عبادت ، ۱۰/۱۰۵، ۱۰۶; (اسكى حرمت ۱۰/۱۸)نيز رك مجاہدين ، مسجد قبا اور مؤمنين

عباس بن عبدالمطلب:انكے فضائل ۹/۱۹

عبد :رك غلام

عبرت:اسكے عوامل ۹/۶۹، ۷۰، ۱۲۶،۱۰/۳۹، ۷۱، ۷۳، ۹۲، ۹۸نيز رك اقوام ،ا ہل مدين ، تاريخ، ظالم لوگ ، فرعون، قوم ابراہيم ، قوم ثمود ، قوم عاد، قوم نوح ، قوم يونس ، كفار اور منافقين

۶۸۷

عبوديت:اس كا سبب ۹/۱۱۲، ۱۰/۳; اسكى اہميت ۱۰/۳; اس ميں اختيار ۱۰/۳نيز رك مجاہدين ، مؤمنين

عُجب: (خود پسندي)اس سے اجتناب ۹/۱۸; اسكے آثار ۹/۲۵; اسكے عوامل ۹/۲۵نيز رك مسرفين ، مسلمان اور منافقين

عدالت :عدالت اجتماعى : (اسكى اہميت ۱۰/۴۷)نيز رك پاداش ، خدا ،سزا، عذاب اور قضاوت

عداوت : رك دشمني

عدد:بارہ كا عدد ۹/۳۶; تين كا عدد ۹/۱۱۸;_ چار كا عدد ۹/۲، ۳۶; چھہ كا عدد ۱۰/۳; ستر كا عدد ۹/۸۰

عذاب :اخروى عذاب :۹/۳۵(اس سے نجات ۱۰/۷۰; اسكى شدت كے عوامل ۱۰/۴۶; اسكے اسباب ۱۰/۱۵، ۵۲، ۷۰; اسكے مرتبے ۱۰/۷۰; اس ميں ہميشہ رہنے والے ۹/۵۲; اسے جھٹلانے والے ۱۰/۵۳); اس سے نجات ۱۰/۱۰۳; اس كا ذريعہ ۹/۳۵; اسكے آثار ۱۰/۸۸; اسكے اہل ۹/۳۴، ۶۱; ۱۰/۱۱، ۲۷، ۵۰، ۵۴، ۷۰، ۷۳، ۸۸، ۹۶، ۹۷، ۹۸، ۱۰۲; (انكى محروميت كے دلائل ۱۰/۹۸; انكے كفر كے دلائل ۱۰/۹۸; ان كيلئے آيات خدا كا مفيد نہ ہونا ۱۰/۹۷; اہل عذاب آسمانى كتابوں ميں ۱۰/۹۴; اہل عذاب كى ضد ۱۰/۹۷; اہل عذاب كى محروميت ۱۰/۹۶); اولاد كے ساتھ عذاب ۹/۸۵; دردناك عذاب ۹/۳، ۳۴، ۳۵، ۳۹، ۶۱، ۷۹، ۹۰، ۱۰/۴، ۹۷; دنياوى عذاب ۹/۵۷( اس سے نجات ۱۰/ ۱۰۳; اس كا ذريعہ ۹/۵۵; اسكے اسباب ۹/ ۷۰); دولت كے ساتھ عذاب ۹/۸۵; ذلت آميز عذاب ۱۰/۹۸; شكست كے ساتھ عذاب ۹/۳ ; عذاب كا دور كرنا: (اسكے عوامل ۹/۷۴); عذاب كى دھمكى ۹/۳۹، ۱۰۱،۱۰/۲۱; عذاب كے اسباب ۹/۳۴، ۶۶، ۶۷، ۷۹، ۱۰/۴، ۵۴; عذاب كے مرتبے ۹/۳، ۳۴، ۳۵، ۳۹، ۶۱، ۶۸، ۷۹، ۹۰، ۱۰۱، ۱۰/۴، ۷۰، ۸۸، ۹۷، ۹۸; عذاب ميں عدالت ۱۰/۵۴; عذاب ميں ہميشہ رہنے كے عوامل ۱۰/۶۸; گرم چاندى كے ساتھ عذاب ۹/۳۴، ۳۵; مہلك عذاب : ۱۰/۱۳، ۳۹، ۵۲، ۵۴(اس سے نجات ۱۰/۵۰، ۵۴; اس سے نجات كے عوامل ۱۰/۱۰۳; اس كا حتمى ہونا ۱۰/۵۳، ۹۷; اس كا سبب ۱۰/۸۸، ۹۶; اس كا مذاق اڑانا ۱۰/۴۸; اس كا ممكن ہونا ۶۴;اس كا نزول ۱۰/۴۷; اس كا وقت ۱۰/۴۹; اسكى خصوصيات ۱۰/۵۰، ۵۴;اسكى خوفناكى ۱۰/۵۴; اسكى دھمكى ۱۰/۳۹، ۴۷، ۴۸، ۵۳، ۷۳، ۱۰۲; اسكى سختى ۱۰/۹۸; اسكے اسباب ۱۰/۱۳، ۹۸; اسے جھٹلانے والے ۱۰/۵۳; عذاب محمد (ص) كے بعد ۱۰/۴۶)

نعمت كے ساتھ عذاب ۹/۸۵

۶۸۸

عذر:خداسے عذرخواہى : (اسكے عوامل ۱۰/۲۲); عذر كا قبول ہونا : (اسكے موانع ۹/۶۶); عذر گناہ بدتر از گناہ ۹/۶۶

عرش :اس كا حاكم ۹/۱۲۹; اس كا مالك ۹/۱۲۹;اسكى تاثير ۱۰/۳; اسكى صفات ۹/۱۲۹; جيوميٹرى والى ايك مشكل (شكل ہندسي)۱۰/۳

عرفات :عرفات ميں وقوف ۹/۳

عزت :اس سے محروم لوگ ۱۰/۶۵; اس كا سرچشمہ ۱۰/۶۵

عزيت:رك آبروز//عزير (ع) :رك يہودي

عصمت : رك صادقين اور محمد(ص)

عصيان: رك نافرماني

عقاب : رك سزا و كيفر

عقل :بے عقل لوگ : ۱۰/۱۰۰; بے عقلى : (اسكى نشانياں ۱۰/۲، ۱۶، ۳۵; اسكے آثار ۹/۹۳، ۱۰/۱۰۰ ); عقل كا كردار ۱۰/۱۶; عقل كى نصحتيں ۱۰/۳۵نيز رك تشبيہات

عقيدہ :اس ميں آزادى ۱۰/۱۰۸; باطل عقيدہ :۹/۳۰، ۳۱، ۱۰/ ۳۰، ۶۸; (اسكى سزا ۹/۳۰); بتوں كے باشعور ہونے كا عقيدہ ۱۰/۱۰۴; تقدير كا عقيدہ ۹/۵۱; توحيد كاعقيدہ :۱۰/۱۸(توحيد ربوبى كا عقيدہ ۱۰/۳۲); خدا كى الوہيت كا عقيدہ ۱۰/۶۸; خدا كى حكمرانى كاعقيدہ : (اسكے آثار ۱۰/۳۱); خدا كے خالق ہونے كا عقيدہ :۱۰/۳۱(اسكے آثار ۱۰/۳۱); خدا كے رازق ہونے كا عقيدہ : (اسكے آثار ۱۰/ ۳۱); خدا كے رب ہونے كا عقيدہ:(اسكے آثار ۱۰/۱۵، ۳۱); شرك كا عقيدہ ۱۰/۳۲; عقيدہ سے آگاہى : (اسكى اہميت ۱۰/۶۸); عقيدہ ميں برہان : (اسكى اہميت ۱۰/۶۸); عقيدہ ميں ظن و گمان ۱۰/۶۶; عقيدہ ميں موثر عوامل ۹/۹۹; غير خدا كى ولايت كا عقيدہ ۱۰/۳۰; غير خدا كے رب ہونے كا عقيدہ ۱۰/۳۰;موت كے بعد زندگى كاعقيدہ ۱۰/۱۰۴نيز رك عيسائي،فرعون، مشركين ، منافقين، مؤمنين اور يہودي

عيسائي علما:انكا ا نحراف ۹/۳۴; انكا خطرہ ۹/۳۴; انكا غصب كرنا ۹/۳۴;انكا مالى فساد ۹/۳۴; انكى اكثريت ۹/۳۴; انكى بدعت ۹/۳۱; انكى حرام خورى ۹/۳۴; انكى دشمنى ۹/۳۲; انكى دنيا پرستى ۹/۳۴; انكے جرائم ۹/۳۴; عيسائي علما كااحترام :(اسكى مذمت

۶۸۹

۹/۳۱); عيسائي علما كاگمراہ كرنا ۹/۳۴نيز رك اطاعت، عيسائي اور مسلمان

علت و معلول : ۱۰/۶۸

علم :اس كاكردار ۹/۱۲۰; اسكى اہميت ۹/۹۷; اسكى قدر وقيمت ۹/۹۳; اسكے آثار ۹/۱۱، ۴۱، ۴۴، ۷۰، ۹۷

نيز رك انبياء اور خدا//علما:انكى تشويق ۹/۱۱;انكى ذمہ دارى ۹/۱۲۲; دنيا پرست علما: (انكا ناقابل اعتبار ہونا ۹/۳۴)

علماء دين : (يہ اور آسمانى كتابيں ۱۰/۹۴; يہ صدر اسلام ميں ۱۰/۹۴); علما كے فضائل ۱۰/۵ ; يہ اور جنگ ۹/۱۲۲; يہ اور قرآنى آيات ۱۰/۵; يہ اور مجاہدين ۹/۱۲۲

عمل :اسكے آثار ۹/۳۹، ۶۳، ۶۷، ۷۰، ۸۲، ۸۳، ۹۰، ۹۴، ۱۱۵، ۱۰/۱۳، ۱۴، ۳۰، ۴۱; ( اسكے اخروى آثار ۹/۱۰۵، ۱۰/۸; ۲۷، ۳۰ ; اسكے دنيوى آثار ۱۰/۵۲; اسكے نفسياتى آثار ۹/۷۷); پسنديدہ عمل: ۹/۱۳، ۹۹، ۱۰/ ۲۱ ، ۲۶، ۸۴، ۸۶، ۸۸; (اس كا معيار ۹/۹۱;اسكے دوام كے آثار ۹/۱۲۱); پوشيدہ عمل ۹/۷۸; جاہلانہ عمل ۱۰/۸۹; عمل سے آگاہى : (يہ آخرت ميں ۱۰/۲۳); عمل سے جہالت ۹/۱۰۵; عمل كا اخروى انجام ۱۰/۶۰; عمل كا ثبت ہونا: ۹/۱۲۰، ۱۰/۲۱(اس كا فلسفہ ۹/۱۲۱); عمل كا ضائع ہوجانا :۹/۵۳(اسكے عوامل ۹/۱۷، ۵۳، ۵۴); عمل كا قبول ہونا : (اسكے معيار ۹/۵۳، ۵۴ ); عمل كا مجسم ہونا ۹/۳۵; عمل كى پاداش ۹/۲۲، ۱۰/۴ ; عمل كى تشويق ۹/۱۱۱; عمل كى سزا: ۹/۶۳(اسكى اخروى سزا ۱۰/۲۷); عمل كى فرصت ۱۰/۲۳، ۲۷، ۳۰; علم كى قدر و قيمت :۹/۲۰، ۵۴; (اس كا معيار ۹/۹۹، ۱۰۷، ۱۰۹);عمل كى نگراني: ۹/۱۰۵، ۱۰/۱۴، ۶۱(اسكى اہميت ۹/۱۰۵); عمل كى نگرانى كرنے والے ۹/۱۰۵، ۱۰/۱۴، ۶۱; عمل كے گواہ ۹/۱۰۵، ۱۰/۴۶، ۶۱; عمل ميں اخلاص :۹/۱۰۹(اسكے عوامل ۹/۹۹); عمل ميں تقوا ۹/۱۰۹; عمل ميں خدا كى رضا : ۹/۱۰۹; ناپسنديدہ عمل ۹/۹، ۱۹، ۳۷، ۳۸، ۱۰/ ۲۷، ۳۲، ۶۸، ۹۴; (اس كا ترك كرنا ۱۰/۱۴; اس كاسبب ۱۰/۸; اس كا معيار ۹/۹۱; اسكو مزين كرنا ۹/۳۷; اسكى اخروى سزا ۱۰/۵۲; اسكے آثار ۹/۸۲، ۸۷; ۱۰/۸; اسكے عوامل ۹/۷۸; اسے مزين كرنے كے عوامل ۱۰/۱۲); نيك عمل كا سخت ہونا ۹/۱۱۷; نيك عمل كى نصيحت ۹/۱۰۵

عمل صالح:اسكى پاداش ۹/۱۲۰ (اسكا حتمى ہونا ۹/۱۲۰); اسكى قدر و قيمت ۹/۱۹; اسكے آثار ۹/۷۲، ۱۰۲، ۱۰/۴، ۹; اسكے موارد ۹/۱۲۰; اس ميں پيش قدم ہونے والے ۹/۱۰۰; برترين عمل صالح ۹/۱۹; عمل صالح اور ناپسنديدہ عمل كو مخلوط كرنا ۹/ ۱۰۲نيز رك ايمان

۶۹۰

عملى روش:اسكى بنياديں ۹/۲۴، ۸۲، ۱۰/۸۴

عورت :اس كا مرد كے برابر ہونا ۹/۶۷، ۷۱، ۷۲; اسكى اخروى پاداش ۹/۷۲; اسكى شرعى ذمہ دارياں ۹/۶۸;عورت اور جہاد۹/۸۳; عورتوں كى ذمہ دارى ۹/۷۱; منافق عورتيں : (انكا موقف ۹/۶۷; انكى سزا ۹/۶۷; يہ جہنم ميں ۹/۶۸; يہ صدر اسلام ميں ۹/۶۷، ۶۸); مومن عورتيں : (انكا انجام ۹/۷۲; انكے عمل كى پاداش ۹/۷۱; انكے عمل كى قدر و قيمت ۹/۷۱ )

عہد:اسكے احكام ۹/۱۱۴; عہد كى وفا (اس كا واجب ہونا ۹/۱۱۴)نيز ر ك انسان ; خدا ; عہد شكنى اور منافقين

عہد جديد : ر ك انجيل

عہد شكنى :اسكے آثار ۹/۷۶; ۷۷، خدا كے ساتھ عہد شكنى ۹/۷۷;عہد شكنى كا گناہ ۹/۷۷; عہد شكنى كى سزا ۹/۷۷

نيز ر ك انسان ; ثعلبہ بن خاطب اور منافقين

عہد قديم : ر ك تورات

عيب جوئي :اس كا گناہ ۹/ ۷۹; اس كى سزا ۹/۷۹نيز رك محمد(ص) ، منافقين اور مؤمنين

عيد قربان :۹/۳; ۵

عيسى (ع) :انكى الوہيت ۹/۳۱نيز رك نافرمانى اور عيسائي

عيسائي :ان پر نفرين ۹/۳۰;انكاعيسائي علما كى اتباع كرنا ۹/۳۱، ۳۲; انكى افترا پردازياں ۹/۳۰; انكى تبليغ ۹/۳۲; انكى دشمنى ۹/۳۲; انكى مخالفت ۹/۳۳;انكى مذمت ۹/۳۰، ۳۱; انكى ناخوشنودى ۹/۳۲ ، ۳۳ ; عيسائيوں كا شرك ۹/۳۱، ۳۳(اسكى سزا ۹/۳۰); عيسائيوں كا عجز ۹/۳۲; عيسائيوں كا عقيدہ: ۹/۳۰، ۳۱; (اس كا سرچشمہ ۹/۳۰); عيسائيوں كا كفر ۹/۳۰، ۳۲; يہ اوراسلام ۹/۳۲;يہ اور اسلام كا پھيلنا ۹/۳۲، ۳۳; يہ اورعيسى (ع) ۹/۳۰;يہ اور عيسى كا رب ہونا ۹/۳۱

عيسائيت:اس ميں تثليت ۹/۳۱نيز رك عيسائي ، عيسائي علما اورفرعون

عيش و عشرت ميں رہنے والے لوگ:انكاحق كو قبول نہ كرنا ۱۰/۱۲; صدر اسلام كے عيش وعشرت ميں رہنے والے لوگ : (انكى سازش ۱۰/۲۱; يہ اور قرآن ۱۰/۲۱; يہ اور محمد(ص) ۱۰/۲۱); عيش وعشرت ميں رہنے والے غافل لوگ ۱۰/۱۲

۶۹۱

''غ''

غار ثور: رك ابوبكر اور محمد(ص)//غذا:اسكے ذرائع ۱۰/۲۴//غرق: رك فرعون//غرور: ر ك تكبر اور عجب

غزوہ تبوك :اسكے آثار ۹/۸۸، اس ميں انصار ۹/۱۱۷; اس ميں شركت كيلئے سب كو جمع كرنا ۹/۹۰ ; جنگى انتظامات (انكا محدود ہونا ۹/۹۲); اس ميں محمد(ص) كى پيروى كرنے والے ۹/۱۱۹; غزوہ تبوك سے پہلے منافقين (انكے احكام ۹/۸۴); غزوہ تبوك سے محروم رہنا ۹/۹۲; غزوہ تبوك سے معذور لوگ (انكا غم ۹/۹۲ ;، انكا گريہ ۹/۹۲; انكى محبت ۹/۹۲); غزوہ تبوك كى سختى ۹/۴۲، ۱۱۷ ( اس كے آثار ۹/ ۴۲، ۱۱۷); غزوہ تبوك كى موسمى موقعيت ۹/۸۱; غزوہ تبوك كے بعد منافقين ۹/۵۷، ۸۳(انكے احكام ۹/۸۴); غزوہ تبوك كے توبہ كرنے والے (انكى صداقت ۹/۱۰۳); غزوہ تبوك كے مجاہدين ۹/۱۱۷(انكى ناخشنودى ۹/۹۶); غزوہ تبوك گرميوں ميں ۹/۸۱; غزوہ تبوك ميں شركت ۹/۱۲۰; غزوہ تبوك ميں شركت سے گريز(اسكے آثار ۹/۱۱۸; اسكے عوامل ۹/۴۲); غزوہ تبوك ميں شركت سے گريز كرنے والے ۹/۴۳; ۴۴; ۴۵; ۴۶;۴۷; ۴۸; ۸۱; ۸۴; ۱۱۸ (ان پر سختى كے آثار ۹/۱۱۸;ان سے در گزر كرنا ۹/۹۵; انكا اقرار ۹/۱۰۲، ۱۱۸;انكا انجام ۹/۱۰۶; انكا انفاق ۹/۵۳; انكا پناہ طلب كرنا ۹/۱۱۸; انكا پہلا تخلف ۹/۸۳; انكا جنگ تبوك سے گريز ۹/۱۱۸; انكا جھوٹ ۹/۴۲، ۴۶، ۹۶; انكا سرور ۹/۸۱، انكا ظلم ۹/۴۷; انكا فساد پھيلانا۹/۴۷; انكا كردار و تاثير ۹/۴۷; انكا كفر ۹/۵۴، ۸۴; انكا معذرت كرنا ۹/۹۴; انكا نفاق۹/۵۴; انكى آسائش طلبي۹/۴۲; انكى معاشرتي; حيثيت ۹/۱۱۸; انكى بخشش۹/۱۱۸; انكى تاويل ۹/۴۲; انكى توبہ ۹/۱۰۳; انكى توبہ كا قبول ہونا ۹/۱۱۸; انكى دنيا پرستى ۹/۴۲; انكى ذلت ۹/۹۵; انكى سرگردانى ۹/۴۵; انكى سزا۹/۹۰; انكى قسم ۹/۴۲،۹۵،۹۶; انكى كوشش ۹/۸۳; انكى مذمت ۹/۹۰، ۹۵، انكى معاشرتى تنہائي ۹/ ۱۱۸; انكى ہلاكت ۹/۴۲; انكے ساتھ نمٹنا۹/۹۵;انكے ضمير كاعذاب ۹/۱۱۸ ;انكے عذر كا رد ہونا ۹/۹۴; انكے گريز كا دوام ۹/۹۴; يہ اور محمد(ص) ۹/۹۳; يہ اور مؤمنين ۹/۹۵، ۹۶); غزوہ تبوك ميں كاميابى ۹/۹۷(اسكى ضمانت ۹/۴۰; اسكے آثار ۹/۹۴; ۹۵); غزوہ تبوك ميں محمد(ص) ۹/۸۳; غزوہ تبوك ميں مسلمان(انكى كاميابى ۹/۴۲); غزوہ تبوك ميں منافقين كے جاسوس۹/۴۷;غزوہ تبوك ميں مؤمنين ۹/۱۲۰;غزوہ تبوك ميں مہاجرين ۹/۱۱۷قصہ غزوہ تبوك ; ۹/۳۸; ۴۲; ۴۴; ۴۶; ۴۷; ۴۸; ۴۹; ۵۳; ۸۱; ۸۳; ۸۸; ۹۰; ۹۲; ۱۱۷; ۱۱۸; ۱۱۹;۱۲۰;منافقين كا غزوہ تبوك ميں شركت سے گريز ۹/۴۳; ۸۱

۶۹۲

نيز رك ثروتمند لوگ ; مجاہدين ; محمد(ص) ; مسلمان اور منافقين ; مؤمنين

فزوہ حنين:اس سے فرار ۹/۲۵، ۲۶اس سے فرار كرنے والے (انكو دعوت ۹/۲۷)

اسكى شكست ۹/۲۶;اس ميں خدا كى غيبى امداد ۹/۲۵، ۲۶; اس ميں منافقين ۹/۲۶; غزوہ حنين كا قصہ ۹/۲۵، ۲۶

غزوہ حنين كى جيت :(اسكے عوامل ۹/۲۶); غزوہ حنين كى سختى ۹/۲۵;غزوہ حنين كے كفار ۹/۲۷ (انكا اس ميں عذاب ۹/۲۶، انكى اس ميں شكست ۹/۲۶); غزوہ حنين ميں خدا كى امداد ۹/۲۵ ،۲۶; غزوہ حنين ميں سكون(اس كا نازل ہونا ۹/۲۶);غزوہ حنين ميں مجاہدين: (انكى كثرت ۹/۲۵); غزوہ حنين ميں محمد(ص) :(آپ(ص) كى پريشانى ۹/۲۶); غزوہ حنين ميں مسلمان ۹/۲۵، ۲۶; غزوہ حنين ميں مؤمنين (انكا سكون ۹/۲۶)نيز رك ذكر

غصب : رك عيسائي علماء اور يہودى علم

غفران : رك بخشش

غفلت :آيات خدا سے غفلت ۱۰/ ۹۲(اس كا ناپسنديدہ ہونا ۱۰/۷;اسكے آثار ۱۰/۸; ); اسكے آثار ۱۰/۳، ۷، ۲۴;امداد خدا سے غفلت:(اسكے آثار ۹/۲۵);توحيد ربوبى سے غفلت ۱۰/۳; خدا سے غفلت: (اس كا سبب ۱۰/۱۲، ۲۲; اسكى مذمت ۹/۲۴; اسكے آثار ۹/۶۷،۱۰/۱۲); خدا كے علم غيب سے غفلت ۹/۷۸; گذشتہ اقوام كے انجام سے غفلت ۱۰/۹۲; محمد(ص) سے غفلت :(اسكى مذمت ۹/۲۴)نيز ر ك انسان ; كفار ; لوگ اور منافقين

غلام:اسكو رجم كرنا ۹/۶۰; اسكى آزادي: (اسكى اہميت ۹/۶۰); اسكے احكام ۹/۶۰; اسكے زنا كى حد ۹/ ۶۰

غلط پروپيگنڈا: رك محمد(ص) اور منافقين

غم و اندوہ :غم و اندوہ كا دور كرنا : اسكے عوامل ۱۰/۶۲،۶۳، ۶۴، ۶۵نيز ر ك اولياء خدا اور منافقين

غنيمت :نزديك والى غنيمت ۹/۴۲

غيب :اس سے مراد ۹/۹۴; اسكے موارد ۱۰/۲۰

''ف''

فاسقين : ۹/۸; ۵۳; ۶۷; ۸۰; ۸۴; ۹۶; ۱۰/۳۳ انكا عذاب ۱۰/۵۰; فاسقين كى محروميت ۹/۸۰; ۱۰/۳۳;(اس كا حتمى ہونا ۱۰/۳۳; اسكے عوامل ۱۰/۳۳)

فائدہ :اس كا حاصل كرنا ۱۰/۱۰۶; اس كا سرچشمہ ۱۰/۱۸، ۱۰۶

۶۹۳

فجور: ر ك فسق

فراموشي: رك خد

فَرَج:اسكے انتظار كى اہميت ۱۰/۲۰

فرد :فرد اور معاشرہ ۱۰/۴۹

فرزند: رك اولاد

فرشتہ : ر ك ملائكہ

فرعون :اس سے نجات ۱۰/۹۰; اس كا اثر و رسوخ ۱۰/۷۵; اس كا استكبار ۱۰/۷۵; اس كا تكبر ۱۰/۸۳، ۹۰; اس كا حق كو قبول نہ كرنا ۱۰/۷۵; اس كا شرك ۱۰/۸۰; اس كا قصہ ۱۰/۷۹، ۸۰، ۹۱،۹۲;اس كا كفر ۱۰/۷۸،۸۶; اس كا ليچڑپن ۱۰/۷۵، ۷۸; اسكى توحيد ى فطرت ۱۰/۹۰;اسكى جنگ ۱۰/۸۸; اسكى خصوصيات ۱۰/۸۳،۸۵، ۸۸; اسكى دشمنى ۱۰/۹۰;اسكى قدرت ۱۰/۷۸; اسكى مذمت ۱۰/۷۷، ۹۱;اسكے اوامر ۱۰/۷۹; اسكے دل پر مہر لگنا ۱۰/۸۸; اسكے شكنجے ۱۰/۸۳; اسكے كار ندوں كى دشمنى ۱۰/ ۸۳; اسكے كارندے ۱۰/۸۰; اسكے مادى وسائل ۱۰/۸۸;خدا كا اسكے ساتھ بات كرنا ۱۰/۹۲; فرعون اور جادوگروں كو اكٹھا كرنا ۱۰/۷۹، ۸۰; فرعون پر نفر ين ۱۰/۸۹; فرعون كا استبداد ۱۰/۸۳(اسكے آثار ۱۰/۸۳); فرعون كا اسراف ۱۰/۸۳(اسكے آثار ۱۰/۸۳); فرعون كا اقرار ۱۰/۹۰; فرعون كا انجام : (اس سے عبرت حاصل كرنا ۱۰/۹۲);فرعون كا ايمان ۱۰/۹۰; ۹۱(اس كا بے فائدہ ہونا ۱۰/۹۰،۹۱); فرعون كا تسلط چاہنا : (اسكے آثار ۱۰/۸۳); فرعون كا جسم ۱۰/۹۲; فرعون كا سوء استفادہ كرنا ۱۰/۸۸; فرعون كا ظلم : ۱۰/۸۵، ۹۰(اس سے نجات كا سبب ۱۰/۸۷;اس سے نجات كى بشارت ۱۰/۸۷; اس كى كثرت ۱۰/۸۳); فرعون كا عقيدہ ۱۰/۹۰; فرعون كا غرق ہونا ۱۰/۹۰، ۹۱(اس كا زمانہ ۱۰/۹۲; اس كا فلسفہ ۱۰/۹۰); فرعون كا فساد پھيلانا ۱۰/۷۵،۸۱، ۸۲،۹۱(اسكے آثار ۱۰/۷۶; ۹۱) فرعون كا گمراہ كرنا ۱۰/۸۸; فرعون كا مجرم ہونا ۱۰/۷۵، ۸۲; فرعون كا مدد طلب كرنا : (اس كا جادو سے مدد طلب كرنا ۱۰/۷۹; اس كا خدا سے مدد طلب كرنا ۱۰/ ۹۰); فرعون كا مقابلہ ۱۰/۷۹(اسكى روش ۱۰/۷۹); فرعون كو دھمكى ۱۰/۷۷; فرعون كى اذيتيں ۱۰/۸۳; فرعون كى توبہ ۱۰/۹۰(اس كا ر د ہونا ۱۰/۹۱; اسكى قبوليت كے موانع ۱۰/۹۱); فرعون كى تہمتيں ۱۰/۷۶ ، ۷۸(ان كا سرچشمہ ۱۰/۷۶);

۶۹۴

فرعون كى دعا ۱۰ /۹۰(اسكے رد ہونے كے عوامل ۱۰ /۹۱); فرعون كى دولت: (اس كا سرچشمہ ۱۰/۸۸); فرعون كى سوچ۱۰/۷۸; فرعون كى فوج ۱۰/۹۰; فرعون كى نافرمانى ۱۰/۹۱(اسكے آثار ۱۰/۷۶، ۹۱); فر عون كے زمانے كا معاشرہ : (اسكى خصوصيات ۱۰/۷۸); فرعون كے زمانے ميں وحشت (اسكے عوامل ۱۰/۸۳); فرعون كے مقابلے ميں استقامت ۱۰/۸۹; يہ اوربنى اسرائيل كا پيچھا كرنا ۱۰/۹۰; يہ اور عيسائيت كى حقانيت ۱۰/۹۰; يہ اور گذشتہ لوگوں كى رسوم ۱۰/۷۸; يہ اور لوگوں كا عقيدہ ۱۰/۷۵; يہ اور مصر كى سرزمين ۱۰/۷۸; يہ اور موسى ۱۰/۷۶، ۷۹، ۸۳;يہ اور موسى كا معجزہ ۱۰/ ۷۹;يہ اور موسى كى حقانيت ۱۰/۹۰; يہ اور موسى كى دعوت ۱۰/۷۸;يہ اور ہارون (ع) ۱۰/۷۹; يہ اور ہارون كى دعوت ۱۰/۷۸; يہ غرق ہوتے وقت ۱۰/۹۰، ۹۱، ۹۲نيز رك بنى اسرائيل ، خوف ، فرعون كے جادوگر; فرعونى لوگ ; موسى اور ہارون

فرعون كے جادوگر:انكا جادو ۱۰/۸۱ (اسكا باطل ہونا ۱۰/۸۱); انكا فساد پھيلانا ۱۰/۸۱; انكى شكست ۱۰/۸۳نيز رك موسى (ع)

فرعون كے حواري:انكا حق كو قبول نہ كرنا ۱۰/۷۵; انكا سوء استفادہ كرنا ۱۰/۸۸; انكا ظلم ۱۰/۸۵; انكا فساد پھيلانا ۱۰/۷۵، ۸۲;(اسكے آثار ۱۰/۷۶); انكا كردار ۱۰/۷۵;انكا كفر ۱۰/۷۸، ۸۶;انكا گمراہ كرنا ۱۰/۸۸;انكا ليچڑپن ۱۰/۷۵_ انكا مجرم ہونا ۱۰/۷۵،۸۲; انكو دھمكى : ۱۰/۷۷;انكى تہمتيں ۱۰/۷۶، ۷۸( ان تہمتوں كا سرچشمہ ۱۰/۷۶); انكى ثروت : (اس ثروت كا سرچشمہ ۱۰/۸۸); انكى جنگ ۱۰/۸۸; انكى خصوصيات ۱۰/۸۵; انكى زندگى :( انكى زندگى كى خصوصيات ۱۰/۸۸); انكى سرزنش ۱۰/۷۷; انكى سوچ ۱۰/۷۸; انكى قدرت ۱۰/۷۸; انكى نافرمانى : (اس نافرمانى كے آثار ۱۰/۷۶); انكے دل كى مہر ۱۰/۸۸; انكے مادى وسائل ۱۰/۸۸; فرعون كے حوارى اور سرزمين مصر ۱۰/۷۸; فرعون كے حوارى اور گذشتگان كى رسوم ۱۰/۷۸; فرعون كے حوارى اور لوگوں كا عقيدہ ۱۰/۷۵; فرعون كے حوارى اور موسى ۱۰/۷۶; فرعون كے حوارى اور موسى كى دعوت ۱۰/۷۸; فرعون كے حوارى اور ہارون (ع) كى دعوت ۱۰/۷۸; فرعون كے حواريوں پر نفرين ۱۰/۸۹; فرعون كے حواريوں كا استكبار ۱۰/۷۵نيز ر ك موسى (ع) اور ہارون(ع)

فرعونى لوگ:ان سے نجات ۱۰/۹۰; انكا تكبر ۱۰/۹۰; انكا ظلم ۱۰/۹۰; انكا فساد پھيلانا ۱۰/۸۱;انكى دشمنى ۱۰/۹۰; فرعونى لوگ اور بنى اسرائيل كا پيچھا كرنا ۱۰/۹۰; فرعونيوں كا غرق ہونا : (اس كا زمانہ ۱۰/۹۲)نير رك موسي(ع)

فساد :فساد پھيلانا(اس كا جرم ۹/۶۷; اس كى سزا ۹/۶۷);فساد كے موانع ۹/۷۱

۶۹۵

نيزرك عيسائي علماء; فساد پھيلانا ; يہودى علم

فساد پھيلانا:اس كا استمرار :(اسكے آثار ۱۰/۷۵);اسكے آثار ۱۰/۸۲،۹۱; اسكے عوامل ۱۰/۸۱; اسكے موارد ۹/۴۸; ۱۰/۸۱; اسكے موانع ۱۰/۸۱نيز ر ك جادوگر ، حق ، فرعون،فرعون كے جادوگر ،فرعون كے حوارى ، فساد ، مشركين اور منافقين

فسق :اسكے آثار ۹/۸، ۲۴، ۵۳، ۸۰،۸۴،۹۶; فسق و ايمان كا تضاد ۱۰/۳۳; فسق كے موارد ۹/۲۴،۶۷،۸۰نيز رك دنيا پرستى : كفار ; كفر ; مشركين ;منافقين ; موت نفاق اور نيكي

فضاسازي: رك محمد(ص) اورمنافقين

فطرت :توحيدى فطرت (اس كا بيدار ہونا ۱۰/۹۰; اسكى تجلى كے عوامل ۱۰/۱۲; اسكى نشانياں ۱۰/۲۲)نيز رك فرعون

فقر:اسكے آثار ۹/۹۱، ۱۰/۸۸; اسكے اسباب ۱۰/۵۸نيز رك انفاق ، خوف ، فقرا اور مسلمان

فقرا:ان سے مراد ۹/۶۰; انكا مالك ہونا ۹/۶۰; انكا معذور ہونا ۹/۹۱; انكى ضروريات پورى كرنا ۹/۶۰، ۷۹;انكى عيب جوئي كرنا ۹/۷۹; انہيں صدقہ دينا ۹/۶۰نيز رك صدقات

فقہائ:انكا معاشرتى كردار ۹/۱۲۲; فقہا كا قول : (اسكى حجيت ۱۰/۹۴); فقہا كى ذمہ دارى ۹/۱۲۲

فكر: رك سوچ

فلاح : ر ك كاميابي

فوج:غيبى فوج ۹/۲۶، ۴۰

فوجى تياري:اس كا دعوى ۹/۸۳; اسكى پاداش ۹/۱۲۱

فيض:اس كا سرچشمہ ۹/۷۴

''ق''

قابل قدر صفات :۹/۱۲۸

قاضي:بہترين قاضى ۱۰/۱۰۹

۶۹۶

قانون:اسلامى قانون : (اس كا فلسفہ ۹/۶۰; اس كے بنانے كا سرچشمہ ۹/۱۱۵); الہى قانون : (اسكے آثار ۹/۴۱); بين الاقوامى قوانين ۹/۱; قانون كا اجرا كرنا (اسكى روش ۹/۱۰۳)

قانون شكنى : (اسكے موانع ۹/-۳۶)

قانون شكنى :رك قانون

قبطى لوگ :انكا كفر ۱۰/۸۳; انكا ليچڑپن۱۰/ ۸۳; يہ اور موسى (ع) ۱۰/۸۳

قتل :اسكے احكام ۹/۵; جائز قتل ۹/۵نيز رك كفار اور مشركين

قدرت :اس پر بھروسہ كرنا ۹/۶۹; غير خدا كى قدرت : (اس كا كمزور ہونا ۹۰/۱۱۶، ۱۱۸); قابل بھروسہ قدرت ۹/۱۱۶

نيز ر ك: تمايلات ; خدا ; شرعى ذمہ دارى ; فرعون ; كفار ; محمد(ع) ; مسلمان ; مشركين; منافقين اور مؤمنين

قدم صدق :اس سے مراد ۱۰/۲

قرآن :آيت براء ت كا نازل ہونا ۹/۱; اس پر ايمان لانے والے ۱۰/۴۰; اس پر عمل ۱۰/۱۰۸;اس سے بہرہ مند ہونے والے ۱۰ / ۲۴;اس كا بے نظير ہونا ۱۰/۳۷، ۳۸ ;اس كا پورى كائنات كيلئے ہونا ۱۰/۵۷; اس كا تازہ ہونا ۱۰/۱۶; اس كا دائمى ہونا ۹/۳۲، ۱۰/۱;اس كا نصيحت كرنا ۱۰/۵۷ ; اسكا نورہونا ۹/۳۲; اسكى آيات : ۱۰/۱،۱۵(انكا مذاق اڑانا۹/۱۲۴); اسكى اہميت ۱۰/۵۸; اسكى پيشين گوئياں ۹/۴۲، ۴۳، ۶۵، ۷۴، ۸۳، ۹۴، ۹۸، ۱۰/۵۱; اسكى تاريخ ۹/۱۲۴; اسكى تحريف ۱۰/۱۵; اسكى حفاظت كرنے والے ۱۰/۲۱;اسكى حمايت ۱۰/۲۱; اسكى رحمت ۱۰/۵۷; اسكى ساخت ۱۰/۱، ۱۵، ۱۷، ۲۱، ۲۴، ۳۸; اسكى سورتيں صدراسلام ميں ۹/۶۴; اسكى طرف دعوت ۱۰/۱۰۸;اسكى عظمت ۱۰/۶۱; اسكى فضيلت ۹/۳۲، ۱۰/۱، ۵۸، ۹۴; اسكى قدر و قيمت ۹/۹; اسكى مثاليں ۱۰/۲۴; اسكى مخالفت۹/۳۲; اسكے دشمن ۹/۳۲;اسكے ساتھ كفر كرنے والے ۱۰/۴۰; اسكے مخالفين ۱۰/۱۵;اسكے نام ۱۰/۱۰۸; اسے درك كرنے والے ۱۰/۵; قرآن آسمانى كتابوں ميں سے ۱۰/۳۷;قرآن پربہتان باندھنا : ۱۰/۱۵، ۱۷، ۳۷، ۳۸، (اسكا ظلم ۱۰/۱۷);قرآن پر جادو كى تہمت لگانا ۱۰/۲; قرآن سے اثر قبول كرنا (اس كا سبب ۹/۱۲۵); قرآن سے استفادہ كرنا ۹/۱۱، ۱۰/۲۴(اس كا سبب۹/۱۲۵); قرآن سے روگردانى كرنا : (اسكے عوامل ۹/۱۲۷); قرآن فہمي(اس سے محروم لوگ ۹/۱۲۷; اس كاآسان ہونا ۱۰/۱۵;اس كا سبب ۹/۱۱ ); قرآن كا ڈرانا ۱۰/۲;قرآن كا شفا بخش ہونا ۹/۵۷; قرآن ك

۶۹۷

محكم ہونا ۱۰/۱; قرآن كا مذاق اڑانے والے(انكا انجام ۹/ ۱۲۵); قرآن كا مقابلہ: ۹/۳۲(اسكے عوامل ۹/۹); قرآن كا نازل ہونا : ۱۰/۳ (اس كا تدريجى نزول ۱۰/۱۰۹; اس كا سرچشمہ ۱۰/۹۴; اس كا دفعى نزول ۹/۱۲۴، ۱۲۷; اس كا فلسفہ ۱۰/۱۰۸; اسكى اقسام ۹/۱۲۴، ۱۲۷; اسكے آثار ۹/۱۲۴، ۱۲۵; اسكے تدريجى نزول كا فلسفہ ۹/۶۴; اسكے عوامل ۱۰/۳۷، ۵۷ يہ مدينہ ميں ۹/۱۲۷); قرآن كا واضح ہونا ۹/۱۱، ۱۰/۵، ۵ ۱، ۲۴، ۳۷ ; قرآن كا وحى ہونا: ۹/۶، ۱۰/۱۵، ۳۷، ۵۷، ۶۱، ۹۴; (اسكے دلائل ۱۰/۱۶; اسكى نشانياں ۱۰/۳۸); قرآن كا ہدايت كرنا ۹/۳۳، ۱۰/ ۳۷، ۵۷، ۱۰۳، ۱۰۸; قرآن كو تبديل كرنا : (اسكى درخواست ۱۰/۱۵); قرآن كو جھٹلانا: ۱۰/۱۶، ۱۷، ۱۰۸(اس كا ظلم ہونا ۱۰/۱۷، ۵۲; اسكى سزا ۱۰/۵۲; اسكے آثار ۱۰/۵۴، ۹۵; اسكے عوامل ۱۰/۳۹); قرآن كو جھٹلانے والے: ۱۰/۱۵، ۳۹، ۴۰، ۴۲(انكا انجام ۱۰/۱۷; انكا حق كو نہ سننا ۱۰/۴۲;انكا ظلم ۱۰/۵۲; انكا عذاب ۱۰/۵۰; انكا فساد پھيلانا ۱۰/۴۰; انكى سرشت ۱۰/۱۷; انكى محروميت ۱۰/۴۲; انكى مذمت ۱۰/۱۶); قرآن كو غور سے سننا : (اس سے خوش ہونا ۹/۱۲۴; اس سے خوش نہ ہونا ۹/۱۲۷); قرآن كو منزہ كرنا ۱۰/۹۴، ۱۰۸; قرآن كو واضح طور پر بيان كرنا ۹/۱۱ ; قرآن كى بشارتيں ۱۰/۲;قرآن كى تاثير ۹/۳۳، ۶۴، ۱۱۱، ۱۰/۲، ۳۷، ۳۸، ۵۷;قرآن كى تشبيہات ۱۰/۲۷; قرآن كى تعليمات : ۱۰/۵۷(انكا پھيلنا ۹/۳۲); قرآن كى تلاوت : (اسكى فضيلت ۱۰/۶۱); قرآن كى حقانيت :۱۰/۹۴، ۱۰۸(اسكے دلائل ۱۰/۹۴اسے بيان كرنا ۱۰/۱۰۸); قرآن كى خصوصيات : ۹/۶، ۹، ۱۱، ۳۲، ۱۰/۱، ۵، ۱۵، ۱۶، ۱۷، ۲۱، ۲۴، ۳۷، ۳۸، ۵۷، ۵۸، ۶۱، ۹۴، ۱۰۸; قرآن كى نعمت : ۱۰/۵۸(اسكى اہميت ۱۰/۵۸); قرآن كے خلاف پروپيگنڈہ ۹/۳۲; قرآن كے خلاف سازش كرنا: ۱۰/۲۱(اس كابے اثر ہونا ۱۰/۲۱); قرآن كے خلاف منفى موقف اپنانا ۹/۱۲۴ ; قرآن كے متشابہات ۱۰/۱; قرآن كے مقابلے ميں رويہ اپنانا(اسكى روش ۹/۱۲۷); قرآن ميں تدبر كرنا (اسكى اہميت ۹/۱۱، ۱۲۷); قرآن ميں حكمت ۱۰/۱; قرآن ميں شك: (اس كا ترك كرنا ۱۰/۹۴; اس كا ناپسنديدہ ہونا ۱۰/۹۴; اسكے آثار ۱۰/۹۴); يہ اور آسمانى كتابيں ۱۰/۳۷; يہ اور آيات خدا ۱۰/۵; يہ اور ابہام ۱۰/۱۵; يہ اور انجيل ۱۰/۳۷; يہ اور بہتان باندھا ۱۰/۳۷; يہ اور بيمار دل ۹/۱۲۵; يہ اور تورات ۱۰/۳۷;يہ اور گمراہ لوگ ۱۰/۲ ;يہ اور ہدايت يافتہ لوگ ۱۰/۲; يہ آيات خدا ميں سے ۹/۱۱، ۱۰/۱۷، ۹۵نيز رك آسمانى كتابيں ، انسان، ايمان ، بڑے لوگ، دين ، علماء، فرشتے، لوگ، متفكرين محمد (ص) ، مشركين ،منافقين اور مؤمنين

قسم :اسكے احكام ۱۰/۵۳; جائز قسم ۱۰/۵۳; جھوٹى قسم ۹/۴۲، ۹۵، ۹۶;( جھوٹى قسم كے آثار ۹/۴۲، ۶۳) ; خدا كى قسم ۹/۵۶،۱۰/۵۳نيز رك جہاد، غزوہ تبوك، مشركين اور منافقين

۶۹۸

قضا اور قدر :۱۰/۱۱

قضاوت :اسكى شرائط ۱۰/۴۷; قضاوت ميں عدالت : (اسكى اہميت ۱۰/۴۷)نيز رك خدا، ظالم لوگ، قيامت اور منافقي//ظقواعد فقہيہ : ۱۰/۵۹

قاعدہ احسان ۹/۹۱; قاعدہ قبح عقاب بلابيان ۹/۶; قاعدہ نفى عسرو حرج ۹/۹۱

قوم ابراہيم :اس كا انجام ۹/۷۰;اسكے مادى وسائل ۹/۷۰; قوم ابراہيم سے عبرت حاصل كرنا ۹/۷۰; قوم ابراہيم كى آبادى : (اسكى كثرت ۹/۷۰)

قوم ثمود :اس كا انجام ۹/۷۰; اسكے مادى وسائل ۹/۷۰; قوم ثمود سے عبرت حاصل كرنا ۹/۷۰; قوم ثمود كى آبادى : (اسكى كثرت ۹/۷۰)

قوم صالح :رك قوم ثمود//قوم عاد :اسكے مادى وسائل ۹/۷۰;قوم عاد سے عبرت حاصل كرنا ۹/۷۰; قوم عاد كا انجام ۹/۷۰

قوم عاد كى آبادى : (اسكى كثرت ۹/۷۰)

قوم لوط:اس سے عبرت حاصل كرنا ۹/۷۰; اس كا انجام ۹/۷۰

قوم نوح:اس پر حجت تمام كرنا ۱۰/۷۲، ۷۳; اس پر مہلك عذاب ۱۰/۷۳; اس سے عبرت حاصل كرنا ۹/۷۰، ۱۰/۷۱، ۷۳; اس كا انجام ۹/۷۰; اس كا شرك ۱۰/۷۱; اس كا عاجز ہونا ۱۰/۷۱; اس كاغرق ہونا ۱۰/۷۳;اس كا ليچڑپن۱۰/۷۳; اسكو ڈرانا ۹/۷۳; اسكى بت پرستى ۱۰/۷۱; اسكى سزا ۱۰/۷۳; اسكى نافرمانى ۱۰/۷۲; اسكے جانشين ۱۰/۷۳; اسكے مادى وسائل ۹/۷۰;قوم نوح كى آبادى : (اسكى كثرت ۹/۷۰); قوم نوح كى تاريخ : (اس كا بيان كرنا ۱۰/۷۱); قوم نوح كى تہمتيں ۱۰/۷۳; قوم نوح(ع) كى دشمنى ۱۰/۷۱; يہ اورنوح(ع) كى طرف وحى ۱۰/۷۱;يہ اورنوح كى نبوت ۱۰/۷۱نيز رك نوح(ع)

قوم ہود: رك قوم عاد//قوم يونس (ع) :اس كا كفر ۱۰/۹۸; قوم يونس كا انجام : (اس سے عبرت حاصل كرنا ۱۰/۹۸); قوم يونس كا ايمان :۱۰/۹۸۰، ۹۹(اس كا قبول ہونا ۱۰/۹۸); قوم يونس كا قصہ ۱۰/۹۸; قوم يونس كى توبہ : (اس كا قبول ہونا ۱۰/۹۸); قوم يونس كى حيات : (اسكے اسباب ۱۰/۹۸)

قياس :حاجيوں كے پانى پلانے كو جہاد كے ساتھ قياس

۶۹۹

كرنا ۹/۱۹; مسجد كى توليت كو جہاد كے ساتھ قياس كرنا ۹/۱۹; مشرك كو مومن كے ساتھ قياس كرنا ۹/۱۹; مومن كوكافر كے ساتھ قياس كرنا ۹/۱۹; ناپسنديدہ قياس ۹/۱۹

قيامت :اس پر ايمان لانے والے ۹/۹۹; اسكى اہميت ۱۰/۳۹; اس ميں پرستش ۹/۹۴; اس ميں حساب و كتاب ۹/۱۰۵; اس ميں حشر ۱۰/۲۸; اس ميں حقائق كا ظاہر ہونا ۹/۹۴، ۱۰۵، ۱۰/۳۰; اس ميں خدا كى ملاقات ۱۰/۷، ۱۱، ۱۵، ۴۵; اس ميں سياہ چہرے والے ۱۰/۲۷; قيامت كو بھول جانا: (اسكى سزا ۹/۶۷); قيامت كو جھٹلانا: (اس كاسبب ۱۰/۳۹; اسكے آثارا ۱۰/۷،۱۱); قيامت كو جھٹلانے والے :۱۰/۷، ۱۵، ۳۹(انكا انجام ۱۰/۱۱; انكو مہلت ۱۰/۱۱; انكى سزا ۱۰/۸، ۱۱; يہ جہنم ميں ۱۰/۸); قيامت خصوصيات: ۹/۷۷، ۹۴، ۱۰۵/۱۰/۷، ۱۱، ۱۵، ۱۹، ۲۷، ۲۸، ۳۰، ۴۵، ۶۰، ۹۳; قيامت كى ہولناكى ۱۰/۱۵;قيامت كے نام ۹/۷۷; قيامت ميں قضاوت ۱۰/۱۹، ۲۸

نيز رك آخرت ، ايمان ، بت، بنى اسرائيل ، توحيد پرست لوگ; ثروت اندوزى كرنے والے ، جاہليت ، حشر ، خدا ، ذكر ، شفاعت كرنے والے ، كفر، گناہ گار لوگ، معاد اور نقصان اٹھانے والے

قيمت كا اندازہ لگانا:اسكا معيار ۹/۳۸نيز رك مبارزت

قيمت لگانا:غلط قيمت لگانا: (اسكے عوامل ۹/۹۳);قيمت لگانے كا معيا ر :۹/۵۲،۵۵،۸۵،۹۱،۱۱۷; قيمت لگانے ميں تقوا:(اس كا كردار ۹/۱۰۸;) قيمت لگانے ميں نيت:(اس كا كردار ۹/۱۰۸)

''ك''

كام :اسكى اجرت ۹/۶۰;اسكى قدر و قيمت ۹/۶۰; كا م كى تقسيم : (اسكى اہميت ۹/۱۲۲)نيزرك كام كرنے وال

كام كرنے والے :انكى اجرت ۹/۶۰

كاميابى و فتح :اس كا سبب ۹/۱۴; اس كا سرچشمہ ۹/۵۱; اس كا وعدہ ۱۰/۱۰۹; اسكى اہميت ۹/۵۲; اسكى بشارت ۹/۱۴; اسكى شرائط ۹/۱۴; اسكے عوامل ۹/۱۴، ۲۵، ۲۶، ۴۰، ۱۰/۸۷; راہ خدا ميں كاميابى كى پاداش ۹/۱۲۰

نيز ر ك : اسلام ، توحيد ، حق ، دين ، غزوہ تبوك ، غزوہ حنين ، مجاہدين ، محمد(ص) ، مستكبرين ، مسلمان، مشركين اور مؤمنين

كاميابى :اخروى كاميابى : (اس كا سبب ۱۰/۶۴); اس سے

۷۰۰

701

702

703

704

705

706

707

708

709

710

711

712

713

714

715

716

717

718

719

720

721

722

723

724

725

726

727

728

729

730

731

732

733

734

735

736

737

738

739

740

741

742

743

744

745

746