تفسير راہنما جلد ۷

تفسير راہنما 7%

تفسير راہنما مؤلف:
زمرہ جات: تفسیر قرآن
صفحے: 746

جلد ۱ جلد ۲ جلد ۳ جلد ۴ جلد ۵ جلد ۶ جلد ۷ جلد ۸ جلد ۹ جلد ۱۰ جلد ۱۱
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 746 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 190144 / ڈاؤنلوڈ: 4707
سائز سائز سائز
تفسير راہنما

تفسير راہنما جلد ۷

مؤلف:
اردو

1

2

3

4

5

6

7

8

9

10

11

12

13

14

15

16

17

18

19

20

21

22

23

24

25

26

27

28

29

30

31

32

33

34

35

36

37

38

39

40

41

42

43

44

45

46

47

48

49

50

51

52

53

54

55

56

57

58

59

60

61

62

63

64

65

66

67

68

69

70

71

72

73

74

75

76

77

78

79

80

انكى مذمت۱۰;ان كے بہتان ۱۰; انكے شرك كى سزا ۱۲ ; ان كے عقيدہ كا سرچشمہ ۵;عيسائي اور حضرت عيسى (ع) ۲،۳،۴

كفار : ۷،۸

كفر:اسكے اسباب۷،۸

لعنت:لعنت كے مستحقين ۱۱

منحرف ہونے والے:۱۱

يہود:ان پر نفرين ۹;ان كا افترا ۱۰;ان كا عقيدہ ۱، ۳ ، ۴; ان كا كفر ۸; ان كى سرزنش ۱۰; ان كے شرك كى سزا ۱۲; ان كے عقيدہ كا سرچشمہ ۵; يہود اور حضرت عزير ۱ ،۳،۴

آیت ۳۱

( اتَّخَذُواْ أَحْبَارَهُمْ وَرُهْبَانَهُمْ أَرْبَاباً مِّن دُونِ اللّهِ وَالْمَسِيحَ ابْنَ مَرْيَمَ وَمَا أُمِرُواْ إِلاَّ لِيَعْبُدُواْ إِلَـهاً وَاحِداً لاَّ إِلَـهَ إِلاَّ هُوَ سُبْحَانَهُ عَمَّا يُشْرِكُونَ )

ان لوگوں نے اپنے عالموں اور راہبوں او رمسيح بن مريم كو خدا كو چھوڑ كر اپنا رب بنالياہے حالا نكہ انھيں صرف خدا ئے يكتا كى عبادت كا حكم ديا گيا تھا جس كے علاوہ كوئي خدا نہيں ہے وہ واحد و بے نياز ہے اور ان كے مشركانہ خيالات سے پاك و پاكيزہ ہے _

۱_ يہود و نصارى كى اپنے احبار و رھبان (دينى راہنما) كى بے چون و چرا اطاعت _اتخذوا احبارهم و رهبانهم ارباب

''رب بنانا''بے چون و چرا اطاعت سے كنايہ ہے_

۲_ خدا تعالى كى طرف سے يہود و نصارى كو اپنے دينى پيشواؤں ( احبار و رہبان) كو رب كى حدتك ماننے كى وجہ سے توبيخ _

اتخذوا احبارهم و رهبانهم ارباباً من دون الله

۳_ دينى راہنماؤں كى ايسى اطاعت ممنوع ہے جو فرمان الہى اور اسكى رضا كے مطابق نہ ہو _

اتخذوا احبارهم و رهبانهم ارباباً من دون الله

۴_ عيسائيوں كى غلط فكر كہ حضرت مسيح (ع) ربوبيت و پروردگارى كے حامل ہيں _اتخذوا ارباباً من دون الله و المسيح ابن مريم

۸۱

۵_ سب انسانوں كو يہ حكم ہے كہ وہ خدائے يكتا كى بے چون و چرا عبادت كريں اور كسى كو اس كا شريك نہ بنائيں _

و ما امروا الا ليعبدوا الهاً واحداً لا اله الا هو

۶_ توحيد ، سب آسمانى اديان كا مشتركہ عقيدہ ہے_اتخذوا احبارهم و رهبانهم ارباباً و ما امروا الا ليعبدوا الهاً واحد

۷_ كسى انسان كى بے چون و چرا اطاعت اسكى پرستش كے مترادف ہے_اتخذوا احبارهم و رهبانهم ارباباً ...و ما امروا الا ليعبدوا الهاًواحد

مندرجہ بالا مطلب اس بات سے سمجھ ميں آتا ہے كہ اللہ تعالى نے فرمايا ہے كہ يہود و نصارى نے اپنے دينى پيشواؤں كو اپنا رب مان ركھاہے انكى پرستش كرتے ہيں حالانكہ وہ با قاعدہ طور پر انكى پرستش نہيں كرتے تھے بلكہ صرف بے چون وچرا انكى اطاعت كرتے تھے_

۸_ الہ صرف خدا تعالى ہے_لا اله الا هو

۹_ اللہ سبحانہ ہر قسم كے شرك سے منزہ ہے_سبحنه عما يشركون

۱۰_ يہود و نصارى مشرك ہيں _اتخذوا احبارهم و رهبانهم ارباباً من دون الله سبحنه عما يشركون

۱۱_ دينى راہنماؤں كى ايسى اطاعت جو فرمان الہى اور اسكى خوشنودى كے دائرے سے باہر ہو شرك ہے_

اتخذوا احبارهم و رهبانهم ارباباً من دون الله سبحنه عما يشركون

خدا تعالى نے اہل كتاب كى اسلئے مذمت كى ہے اور انہيں مشرك قرار ديا ہے كہ وہ اپنے دينى راہنماؤں كو خدا (رب) كى جگہ پر قرار ديتے تھے لہذا دينى راہنماؤں كو رب قرار دينا اور فرامين الہى كى اطاعت كى بجائے انكى اطاعت كرنا شرك ہوگا_

۱۲_ امام صادق(ع) سے اللہ تعالى كے اس فرمان(اتخذوا احبارهم و رهبانهم ارباباً من دون الله ) كے بارے ميں روايت كى گئي ہے كہ آپ نے فرمايا:''والله ما صلّوا لهم ولا صاموا ولكنهم احلوّا لهم حراماً و حرّموا عليهم حلالاً فاتبعو هم '' قسم بخدا انہوں نے اپنے احبار اور رہبان كيلئے نہ نماز پڑھى اور نہ روزہ ركھا ليكن ان كے علماء نے لوگوں گيلئے حلال كو حرام اور حرام كو حلال كيا اور لوگوں نے انكى پيروى كى _(۱)

____________________

۱)محاسن برقى ج ۱ ص ۲۴۶ح ۲۴۵ _ بحار الانوار ح ۲ ص ۹۸ ح ۴۸ _

۸۲

۱۳_ امام محمد باقر(ع) سے اللہ تعالى كے اس فرمان _اتخذوا احبارهم و رهبانهم ارباباً من دون الله و المسيح ابن مريم

كے بارے ميں روايت كى گئي ہے : اما المسيح فعصوہ وعظموہ فى انفسہم حتى زعموا انہ الہ انہ ابن اللہ وطائفة منہم قالوا ثالث ثلاثة وطائفہ منہ قالوا ہو اللہ ...'' انہوں عيسى كى نافرمانى كى اور اپنى دانست ميں انہيں عظمت كى اس حدتك لے گئے كہ ان كے اپنا معبود اور خدا كا بيٹا ہونے كا گمان كرنے لگے اور ايك گروہ كہنے لگايہ تين معبود وں ميں سے ايك ہيں اور ايك گروہ كہنے لگا يہ خدا ہيں _(۱)

اديان :انكى مشترك چيزيں ۶

اطاعت:دينى راہنماؤں كى اطاعت كا دائرہ ۳،۱۱;غير خدا كى اطاعت ۷;مسيحى علماء كى اطاعت ۱; ممنوع اطاعت ۳،۱۱; يہودى علماء كى اطاعت ۱

انسان :اس كى ذمہ دارى ۵/توحيد :اسكى اہميت ۶; توحيد ذاتى ۸،۹;توحيد عبادى ۵

حقانيت:اسكے معيار ۳،۱۱

حلال:اسكو حرام كرنا ۱۲

خدا تعالى :اسكا بے مثال ہونا ۹; اس كا منزہ ہونا ۹;اسكى طرف سے مذمت ۲;اس كے مختصات ۸

روايت :۱۲،۱۳

شرك:اس كا ترك كرنا ۵; اس كے موارد ۱۱

عبادت:اسكے موارد ۷;خدا كى عبادت ۵

عقيدہ :باطل عقيدہ ۴

علمائے يہود :انكى بدعت ۱۲;ان كے احترام كى مذمت ۲

عيسى (ع) :انكى الوہيت۱۳

عيسائي :عيسائي اور حضرت عيسى (ع) كا رب ہونا ۴;عيسائيوں كا اپنے علما كى اتباع كرنا ۱; عيسائيوں كا شرك ۱۰; عيسائيوں كا عقيدہ ۴،۱۳; عيسائيوں كى مذمت ۲

____________________

۱)تفسير قمى ح ۱ ص ۲۸۹ ، نور الثقلين ج ۲ ص ۲۱۰ ح ۱۱۶_

۸۳

عيسائيت :اس ميں تثليث ۱۳

محرمات:انكو حلال كرنا ۱۲

مسيحى علماء:انكى بدعت ۱۲; انكے احترام كى مذمت ۲

مشركين:۱۰

نافرماني:عيسى (ع) كى نافرمانى ۱۳

يہودي:انكا اپنے علما كى اتباع كرنا ۱;انكى مذمت ۲; ان كا شرك ۱۰

آیت ۳۲

( يُرِيدُونَ أَن يُطْفِؤُواْ نُورَ اللّهِ بِأَفْوَاهِهِمْ وَيَأْبَى اللّهُ إِلاَّ أَن يُتِمَّ نُورَهُ وَلَوْ كَرِهَ الْكَافِرُونَ )

يہ لوگ چاہتے ہيں كہ نور خدا كو اپنے منھ سے پھونك مار كربجھاديں حالا نكہ خدا اس كے علاوہ كچھ ماننے كے لئے تيا ر نہيں ہے كہ وہ اپنے نور كو تمام كردے چاہے كافروں كو يہ كتنا ہى براكيوں نہ لگے_

۱_يہود و نصارى كى پورى كوشش كہ نور الہى (قرآن ) كو اپنى باتوں اور پروپيگنڈے سے خاموش كرديں _

يريدون ان يطفئوا نور الله با فواههم

''يريدون'' ''يطفئوا'' اور'' افواہہم ''ميں جمع كى ضميريں يہود و نصارى _ (الذين اوتوا الكتاب )كى طرف پلٹتى ہيں '' افواہہم '' (اپنى باتوں كے ساتھ) كى قيد بتاتى ہے كہ اہل كتاب عام لوگوں كو قرآن و اسلام سے منحرف كرنے كيلئے غلط پروپيگنڈا كرتے تھے_

۲_ اسلام كے خلاف يہود و نصارى كا موقف اور غلط پروپيگنڈا خدا تعالى كے دائمى نور كے مقابلے ميں كھوكھلا اور ناچيز ہے_يريدون ان يطفئو ا نور الله بافواههم

۳_ احبار (يہودى علما) اور رہبان (عيسائي علما) قرآن و اسلام كى مخالفت ميں پيش پيش _

اتخدوا احبارهم و رهبانهم ارباباً يريدون ان يطفئو ا نور الله بافواههم

مندرجہ بالا نكتہ اس بنا پر ہے كہ ''يريدون''''يطفئوا' ' اور'' افواههم '' كى ضمير كا مرجع

۸۴

احبار اور رہبان ہوں يوں آيہ شريفہ (اتخذوا احبارہم و رہبانہم ارباباً)كا ايك مصداق بيان كررہى ہے يعنى احبار اور رہبان قرآن و اسلام كے خلاف غلط باتيں كرتے تھے اور يہود و نصارى انكى اندھى تقليد كرتے تھے_

۴_ قرآن و اسلام كا مقابلہ كرنے ميں يہود و نصارى كى اپنے علما كى اندھى تقليد اور بے چون و چرا اطاعت_

اتخذوا احبارهم و رهبانهم اربابا يريدون ان يطفئوا نور الله بافواههم

۵_ قرآن كريم ، خدا تعالى كا نور ہے_يريدون ان يطفئو ا نور الله

۶_ يہود و نصارى كى اپنے بے انتہا پروپيگنڈے كے باوجود اسلام كو نابود كرنے اور اس پر غلبہ حاصل كرنے سے ناتوانى _

يريدون ان يطفئوا نور الله بافواههم و يأبى الله الا ان يتم نوره

۷_ اسلام ہميشہ سے يہود و نصارى كے كينے اور دشمنى كا شكار رہا_يريدون ان يطفئوا نور الله بافواههم

مندرجہ بالا نكتہ اس چيز سے حاصل ہوتا ہے كہ جملہ ''يريدون '' استمرار كا فائدہ ديتا ہے _

۸_ خدا تعالى كا ارادہ ہے اسلام اور تعليمات قرآن كو پورے عالم ميں پھيلانا _و يأبى الله الا ان يتم نوره

۹_قرآن اور اسلام دائمى كتاب اور آئين جاويد ہيں _و يا بى الله الا ان يتم نوره

۱۰_ اسلام كى مخالفت ميں ہر كوشش اور تدبير خدا تعالى كے ارادہ كے مقابلے ميں مغلوب اور شكست سے دوچار ہے_

يريدون ان يطفئوا نور الله و يأبى الله و لو كره الكافرون

۱۱_ قرآن و اسلام كى مخالفت كفر ہے_يريدون ان يطفئوا نور الله و يأبى الله الا ان يتم نوره و لو كره الكافرون

۱۲_ يہودو نصارى كافر ہيں _يريدون ان يطفئوا نور الله و يأبى الله و لو كره الكافرون

۱۳_ يہود و نصارى اسلام كے پھيلنے سے ناخوش ہيں _و يأبى الله الا ان يتم نوره و لو كره الكافرون

۱۴_ امام على (ع) سے روايت ہے كہ آپ نے فرمايا :''صعد رسول الله(ص) المنبر فقال; ان الله نظر الى اهل الارض ...فاختارنى منهم ثم نظر ثانية فاختار عليا ...وهو نورالارض بعدى ...ثم تلا رسول الله(ص) ; يريدون

۸۵

ليطفئوا نورالله بافواههم ...'' پيغمبر (ص) منبر پر گئے اور فرمايا خدا تعالى نے اہل زمين كى طرف توجہ كى اور ان ميں سے مجھے انتخاب فرمايا پھر دوسرى مرتبہ توجہ فرمائي اور على (ع) كو انتخاب فرمايا اور وہ ميرے بعد زمين كا نور ہيں _اس وقت پيغمبر (ص) نے اس آيت كى تلاوت فرمائي ''چاہتے ہيں نور خدا كو اپنى پھونكوں كے ساتھ بجھا ديں ''(۱)

اسلام :اس كا پھيلنا ۸;اس كا دائمى ہونا ۹;اسكى كاميابى ۶; اسكى مخالفت ۱۱;اسكى مخالفت كى شكست ۱۰; اسكے خلاف پروپيگنڈا۲; اسكے دشمن ۲،۳،۴،۷; اسكے ساتھ مقابلہ ۴

اطاعت:عيسائي علما كى اطاعت ۴;يہودى علما كى اطاعت۴

امام على (ع) :آپ كا انتخاب ۱۴

خداتعالى :خدا كا ارادہ ۸،۱۰; نور خدا ۵،۱۴;نور خدا كا دائمى ہونا ۲;نور خدا كو بجھانا ۱

دين :دين جاويد ۹

روايت :۱۴

عيسائي :انكا اپنے علما كى اطاعت كرنا ۴; انكا پروپيگنڈا ۱،۲;انكا عاجز ہونا ۶; انكا كفر ۱۲; انكى دشمنى ۱ ، ۲ ، ۴ ، ۷ ; انكى ناخوشنودى ۱۳;عيسائي اور اسلام ۲،۴،۱۳; عيسائي اور اسلام كا پھيلنا ۱۳

عيسائي علما:انكى دشمنى ۳

كفار: ۱۲

كفر :اسكے موارد ۱۱

قرآن كريم :اسكا دائمى ہونا ۹;اس كا مقابلہ ۴; اسكا نور ہونا ۵; اسكى تعليمات كا پھيلنا ،۸; اسكى خصوصيا ت۵;اسكى فضيلت ۵; اسكى مخالفت ۱۱; اسكے خلاف پروپيگنڈا ۱; اسكے دشمن ۱،۳ ، ۴

يہودى :انكا اپنے علما كا اتباع كرنا ۴; انكا پروپيگنڈا ،۱،۲; انكا عاجز ہونا ۶; انكا كفر ۱۲; انكى دشمنى ۱،۲،۴،۷; انكى ناخوشنودى ۱۳; يہودى اور اسلام ۲،۴،۱۳; يہودى اور اسلام كا پھيلنا ۱۳;يہودى اورقرآن ۱

يہودى علما:انكى دشمنى ۳

____________________

۱)بحار الانوار ج۲۳ ص ۳۲۰ ح۳۷_

۸۶

آیت ۳۳

( هُوَ الَّذِي أَرْسَلَ رَسُولَهُ بِالْهُدَى وَدِينِ الْحَقِّ لِيُظْهِرَهُ عَلَى الدِّينِ كُلِّهِ وَلَوْ كَرِهَ الْمُشْرِكُونَ )

وہ خدا وہ ہے جس نے اپنے رسول كو ہدايت او ردين حق كے ساتھ بھيجاتا كہ اپنے دين كو تمام اديان پر غالب بنائے چاہے مشركين كو كتنا ہى ناگوار كيوں نہ ہو _

۱_ حضرت محمد (ص) خدا تعالى كے بھيجے ہوئے ہيں _هو الذى ارسل رسوله

۲_ انسان كى راہنمائي اور ہدايت خدا تعالى كى طرف سے پيغمبراكرم (ص) كى ذمہ داري_هو الذى ارسل رسوله بالهدي

۳_ قرآن كريم كتاب ہدايت ہے_هو الذى ارسل رسوله بالهدي

عام طور پر مفسرين كا خيال يہ ہے كہ اس سے مراد قرآن كريم ہے كيونكہ قرآن كتاب ہدايت ہے اور ہدايت ہى اسكے نزول كا فلسفہ ہے_

۴_ صرف اسلام ہى دين حق اور خدا تعالى كو قابل قبول ہے_هو الذى ارسل رسوله بالهدى و دين الحق

۵_ پيغمبراكرم (ص) كا ہدايت (قرآن ) اور دين حق (اسلام) كے ہمراہ آنا نور الہى كى تكميل اور ارادہ الہى كا وقوع پذير ہوناہے_و يأبى الله الا انى يتم نوره ...هو الذى ارسل رسوله بالهدى و دين الحق

۶_ حق، دين اسلام كے احكام و قوانين كى اساس اور محور ہے_هو الذى ارسل رسوله بالهدى و دين الحق

۷_ تاريخ انسانى مستقبل ميں اديان كى شكست اور دين اسلام كى كاميابى اور حاكميت كا مشاہدہ كرے گى _

هو الذى ارسل رسوله ليظهره على الدين كله

خدا تعالى نے مندرجہ بالا آيت شريفہ ميں اسلام كى دنيا كے تمام اديان پر قطعى كاميابى كى خبر دى ہے اور پيشين گوئي فرمائي ہے اور چونكہ پيغمبر (ص) اكرم كے زمانے ميں ايسا نہيں ہو الہذا معلوم ہو تا ہے كہ يہ كاميابى تاريخ بشريت كے مستقبل ميں حاصل ہوگى _

۸_مشركين كى ناپسنديدگى كے باوجود خدا تعالى كا ارادہ ہے كہ دين حق ( اسلام ) كو دنيا كے ديگراديان پر غلبہ عطا كريگا _

و دين الحق ليظهره على الدين كله و لو كره المشركون

۸۷

۹_ يہود و نصارى اسلام كے مخالف اور اسكے پھيلنے سے ناخوش ہيں _

اتخذوا احبارهم و رهبانهم ارباباً ...ليظهره على الدين كله و لو كره المشركون

۱۰_ يہود و نصارى مشرك ہيں _اتخذوا احبارهم و رهبانهم ارباباً و لو كره المشركون

۱۱_ محمدبن فضيل كہتے ہيں ميں نے امام كاظم (ع) سے '' ہو الذى ارسل رسولہ '' كے بارے ميں سوال كيا تو آپ نے فرمايا:الولاية هى دين الحق قلت: ''ليظهره على الدين كله''قال: يظهره على جميع الاديان عند قيام القائم ..; ولايت ہى دين حق ہے اور''ليظهره على الدين كله '' كے بارے ميں فرمايا خدا تعالى امام زمانہ(ع) كے قيام كے وقت دين حق كو دنيا كے تمام اديان پر غلبہ عطا فرمائے گا_(۱)

۱۲_ اما م محمد باقر(ع) سے اللہ تعالى كے فرمان'' ليظهره على الدين كله '' كے بارے ميں روايت كى گئي ہے كہ: '' يكوں ان لا يبقى احد الا اقرّ بمحمد(ص) ( ايك وقت ) آئيگا جب كوئي باقى نہيں رہيگا مگر يہ كہ حضرت محمد (ص) كا اقرار كرتا ہو گا_(۲)

احكام :انكا معيار ۶

اديان :انكا مستقبل ۷; انكى شكست ۷،۸

اسلام :اسكى حاكميت ۷; اسكى حقانيت ۴،۵،۶; اسكى خصوصيات ۴;اسكى كاميابى ۷،۸;اسكے مخالفين۹

اقرار :حضرت محمد (ص) كى حقانيت كا اقرار ۱۲

امام مہدى (ع) :انكا قيام ۱۱

حق:اسكى اہميت۶

حقانيت:اسكے معيار ۶

خدا تعالى :

____________________

۱)كافى ج۱ ص ۴۳۲ ح۱۹ نورالثقلين ج۲ ص ۲۱۲ ح ۱۲۵_

۲)تفسير عياشى ج۲ ص ۸۷ ح۵۰ نورالثقلين ج۲ ص ۲۱۲ ح ۱۲۷_

۸۸

اسكا ارادہ ۸; اسكے ارادہ كے وقوع پذير ہونے كا پيش خيمہ۵;اسكے نور كے مكمل كرنے كا پيش خيمہ ۵

خدا كے رسول: ۱

دين :دين حق ۴،۵،۸; دين حق سے مراد ۱۱;دين حق كى كاميابى ۱۱

روايت،۱۱،۱۲

عيسائي :انكا شرك ۱۰; انكى مخالفت ۹; انكى ناخوشنودى ۹; يہ اور اسلام كا پھيلنا ۹

قرآن كريم :اس كا كردار ۳،۵; اس كا ہدايت كرنا ۳

محمد(ص) :آپكا مقام ۱;آپكا ہدايت كرنا ۲،۵;آپكى ذمہ دارى ۲;آپكى رسالت ۱; آپكى رسالت كے آثار ۵

مشركين۱۰

انكى ناخوشنودى ۸

ولايت :اسكى اہميت ۱۱

يہودي:انكا شرك ۱۰; انكى مخالفت ۹; انكى ناخوشنودى ۹; يہودى اور اسلام كا پھيلنا ۹

آیت ۳۴

( يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُواْ إِنَّ كَثِيراً مِّنَ الأَحْبَارِ وَالرُّهْبَانِ لَيَأْكُلُونَ أَمْوَالَ النَّاسِ بِالْبَاطِلِ وَيَصُدُّونَ عَن سَبِيلِ اللّهِ وَالَّذِينَ يَكْنِزُونَ الذَّهَبَ وَالْفِضَّةَ وَلاَ يُنفِقُونَهَا فِي سَبِيلِ اللّهِ فَبَشِّرْهُم بِعَذَابٍ أَلِيمٍ )

ايمان والو نصارى كے بہت سے علماء اور راہب ، لوگوں كے اموال كوناجائزطريقہ سے كھا جاتے ہيں او رلوگوں كو راہ خدا سے رو كتے ہيں _ او رجو لوگ سونے چاندى كا ذخيرہ كرتے ہيں اور اسے راہ خدا ميں خرچ نہيں كرتے پيغمبر ، آپ انھيں دردناك عذاب كى بشارت دے ديں _

۱_ خدا تعالى نے بہت سارے احبار اور راہبوں (يہود و نصارى كے دينى پيشوا ) كے مالى انحراف سے پردہ اٹھا دي

۸۹

اور مومنين كو ان كے خطرے سے آگاہ كرديا_يا ايها الذين آمنوا ان كثيرا من الاحبار و الرهبان ليأكلون اموال الناس بالباطل

۲_ يہود و نصارى كے بہت سارے علما لوگوں كے اموال كے ناجائز اور ناحق طريقے سے مالك بن جاتے تھے_

ان كثيرا من الاحبار و الرهبان ليأكلون اموال الناس بالباطل

۳_ صدر اسلام كے مسلمانوں كى يہود و نصارى كے دينى راہنماؤں كے بارے ميں اچھى رائے _

يا ايها الذين آمنوا ان كثيرا من الاحبار و الرهبان ليأكلون اموال الناس بالباطل

مسلمانوں كيلئے يہود و نصارى كے دينى علما كا چہرہ افشاء كرنا (يا ايہا الذين آمنوا) كہ جسكے ذريعے ضمنا مسلمانوں كو خبر دار بھى كيا گيا ہے، اس حقيقت كو بيان كرتا ہے كہ مسلمان اہل كتاب كے دينى پيشواؤں كے خطرات سے آگاہ نہيں تھے بلكہ اس كے برعكس ان كے بارے ميں اچھى رائے ركھتے تھے_

۴_ دنيا پرست دينى علما، ناقابل اعتماد اور غير قابل اطمينان لوگ ہيں _ان كثيرا من الاحبار ليأكلون اموال الناس بالباطل

۵_ لوگوں كا، اموال كا مالك ہونا اسلام نے قبول كيا ہے_ليا كلون اموال الناس

۶_ ناجائز طريقوں سے لوگوں كے اموال ہتھيا لينا حرام ہے_

ان كثيرا من الاحبار و الرهبان ليأكلون اموال الناس بالباطل

۷_ بہت سارے احبار اور رہبان (يہود و نصارى كے دينى پيشوا) لوگوں كے انحراف اور انہيں راہ خدا سے دور ركھنے كے موجب ہيں _ان كثيرا من الاحبار و الرهبان و يصدون عن سبيل الله

۸_ اپنے دنياوى مفادات تك پہنچنے كيلئے احبار اور راہبوں كى لوگوں كو راہ خدا سے دور ركھنے كى كوشش_

ليأكلون اموال الناس بالباطل و يصدون عن سبيل الله

''يصدون '' كے ''يأكلون '' كے ساتھ ارتباط سے مندرجہ بالا نكتہ حاصل ہوتا ہے _

۹_ دولت و ثروت جمع كرنے اور اسے راہ خدا ميں خرچ نہ كرنے كى حرمت_

و الذين يكنزون الذهب و الفضة فبشرهم بعذاب اليم

۱۰_ جو لوگ سونے چاندى كے انبار لگاتے ہيں اور انہيں

۹۰

راہ خدا ميں خرچ نہيں كرتے وہ در د ناك عذاب كے مستحق ہيں _

و الذين يكنزون الذهب و الفضة و لاينفقونها فى سبيل الله فبشرهم بعذاب اليم

۱۱_ جنگ و جہاد كيلئے اموال كا خرچ كرنا واجب ہے اور اس سے روگردانى دوزخ كے دردناك عذاب كا موجب ہے_

و الذين يكنزون الذهب و الفضة و لاينفقونها فى سبيل الله فبشرهم بعذاب اليم

مندرجہ بالا نكتہ اس چيز سے حاصل ہوتاہے كہ يہ آيہ شريفہ جنگ و جہاد كى آيات كے بعد ہے_

۱۲_ دولت و ثروت كى ذخيرہ اندوزى كرنا اور معاشرے كو اس كے منافع سے محروم كردينا حرام اور دردناك عذاب كا موجب ہے_و الذين يكنزون الذهب و الفضة و لاينفقونها فى سبيل الله فبشرهم بعذاب اليم

۱۳_ اموال خرچ كرنے كى قدر و قيمت تب ہے جب راہ خدا ميں ہو _ولاينفقونها فى سبيل الله

۱۴_ ذخيرہ اندوزى كرنے والے جہنمى ہيں _فبشرهم بعذاب اليم

۱۵_''لما نزلت هذه الآية'' ''و الذين يكنزون الذهب و الفضة و لاينفقونها فى سبيل الله '' قال رسول الله (ص) كل مال لا تودى زكاته فهو كنزو ان كان فوق الارض _ جب يہ آيت ''والدين ...''نازل ہوئي تو پيغمبر (ص) نے فرمايا ہر وہ مال جسكى زكات ادانہ كى جائے كنز ہے اگر چہ زمين كے اوپرہى ہو_(۱)

۱۶_ معاذبن كثير كہتے ہيں ميں نے امام صادق(ع) سے سنا كہ آپ (ع) فرمارہے تھے:''اذا قام قائمنا حرّم على كلّ ذى كنز كنزه حتّى يا تيه به فيستعين به على عدوه وهو قول الله عزوجل فى كتابه:''والذين يكنزون الذّهب و الفضة ولا ينفقونها فى سبيل الله فبشّر هم بعذاب اليم'' ;جب قائم آل محمد قيام كريگا تو ہر ذخيرہ اندوزى كرنے والے پر اسكے ذخيرے كو ممنوع قرار دے دے گا يہاں تك كہ اسے لے آئے اور يوں حضرت اسكے ذريعہ اپنے دشمن كے خلاف استفادہ كريں گے_ اور يہى خدا تعالى نے اپنى كتاب ميں فرمايا ہے كہ '' جو لوگ سونا چاندى ذخيرہ كرتے ہيں اور اسے راہ خدا ميں خرچ نہيں كرتے انہيں دردناك عذاب كى بشارت ديں _(۲)

۱۷_ پيغمبراكرم(ص) سے روايت كى گئي ہے:''من رفع ديناراً او درهماً اوتبرا او فضة لا يعده لغريمه ولا ينفق-ه فى سبيل الله فهو كنز

____________________

۱) امالى شيخ طوسى ج ۲ ص ۱۳۳ _ نور الثقلين ج ۲ ص ۲۱۳ ح ۱۳۰_

۲)كافى ج ۴ ص ۶۱ ح ۴_ نور الثقلين ج ۲ ص ۲۱۳ ح ۱۲۹_

۹۱

يكوى به بوم القيامة'' ; جو شخص درہم و دينار (موجودہ كرنسي) يا سونے چاندى كو ذخيرہ كرے نہ اسلئے كہ اس سے اپنا قرض ادا كرے اور اسے راہ خدا ميں خرچ نہ كرے يہ مال كنز ہے اور روز قيامت اسكے ذريعے اسے داغا جائيگا_(۱)

احكام :۵،۶،۹،۱۱،۱۲

اسلام :صدر اسلام كى تاريخ ۳/اقدار:انكا معيار ۱۳

امام مہدى (ع) :امام مہدى (ع) اور دولت كى ذخيرہ اندوزى كرنے والے ۱۶

انحراف :اسكے عوامل ۷

انسان :اسكے حقوق ۵

انفاق :اسكى قدر و قيمت ۱۳;اسكے احكام ۹،۱۱; اسكے ترك كرنے كى حرمت۹; اسكے ترك كرنے كى سزا ۱۱; اسكے ترك كرنے والوں كا عذاب ۱۰; انفاق را ہ جہادميں ۱۱; واجب انفاق ۱۱

تصرفات:حرام تصرفات ۶

ثروت:اسكى ذخيرہ اندوزى كى حرمت۹،۲۲;اسكى ذخيرہ اندوزى كى سزا ۱۲;اسكى ذخيرہ اندوزى كے احكام ۱۲

ثروت جمع كرنے والے:انكا انجام ۱۴;انكا عذاب ۱۰،۱۶

جہنمى لوگ۱۴

چاندى كى ذخيرہ اندوزى :اسكى سزا ۱۰

حرام چيزيں ،۶،۹،۱۲

خدا تعالي:خدا تعالى كى تنبيہ ۱

ذخيرہ اندوزى :اس سے مراد ۱۷; اسكى سزا ۱۰;اسكى مقدار ۱۵

راہ خدا:اس سے روكنا ۷،۸;اسكى قدر وقيمت ۱۳

روايت۱۵،۱۶،۱۷//سونے كى ذخيرہ اندوزى :اسكى سزا ۱۰

عذاب :

____________________

۱)الدرالمنثور ج۴ ص ۱۸۱_

۹۲

اسكے اسباب ۱۱;اس كے مراتب ۱۰،۱۱،۱۲;اسكے مستحق ۱۰; دردناك عذاب ۱۰،۱۱،۱۲; گرم چاندى كے ساتھ عذاب ۱۷

علما:دنيا پرست علما كا غير قابل اعتبار ہونا ۴

عيسائي علماء:انكا انحراف ۱;انكا خطرہ ۱;انكا غصب ۲;انكا گمراہ كرنا ۷;انكا مالى فساد۱;انكى اكثريت ۲; انكى حرام خورى ۲;ان كے جرائم ۲; انكى دنيا پرستى ۸

مالكيت :اسكے احكام ۵،۶; ذاتى مالكيت ۵

مسلمان:صدر اسلام كے مسلمان اور عيسائي علماء ۳; صدر اسلام كے مسلمان اور يہودى علماء ۳

مومنين:انكو تنبيہ ۱

يہودى علماء:انكا انحراف ۱;انكا خطرہ ،۱; انكا غصب ۲;انكا گمراہ كرنا ۷; انكا مالى فساد۱;انكى اكثريت ۲; انكى حرام خورى ۲; انكى دنيا پرستى ۸;ان كے جرائم ۲

واجبات:۱۱

آیت ۳۵

( يَوْمَ يُحْمَى عَلَيْهَا فِي نَارِ جَهَنَّمَ فَتُكْوَى بِهَا جِبَاهُهُمْ وَجُنوبُهُمْ وَظُهُورُهُمْ هَـذَا مَا كَنَزْتُمْ لأَنفُسِكُمْ فَذُوقُواْ مَا كُنتُمْ تَكْنِزُونَ )

جس دن وہ سونا جاندى آتش جہنم ميں بپايا جائے گا اور اس سے ان كى پيشانيوں اور ان كے پہلوؤں اور پشت كو داغاجائے گا كہ يہى وہ ذخيرہ ہے جو تم نے اپنے لئے جمع كيا تھا اب اپنے خزانوں اور ذخيروں كا مزہ چكھو_

۱_ دولت كى ذخيرہ اندوزى كرنے والوں كے خزانے قيامت والے دن ان كيلئے وبال اور عذاب كا سبب بنيں گے_

و الذين يكنزون الذهب و الفضة يوم يحمى عليها فى نار جهنم فتكوى بها جباههم

۲_ذخيرہ اندوزى كرنے والوں كو داغنے كيلئے ان كے

۹۳

خزانوں كو آتش جہنم ميں انتہائي گرم كيا جائيگا_يوم يحمى عليها فى نار جهنم فتكوى بها جباههم

''يحمى '' كا مصدر ''احمائ''يعنى كسى چيز كو بہت گرم كرنا اور ''عليہا'' كى ضمير مونث كا مرجع ہے ''الذہب '' اور ''الفضة ''البتہ دراہم و دنانير كے لحاظ سے _ اور ''تكوى ''كا مادہ ہے'' كيّ ''يعنى گرم چيز كو بدن كے كسى حصے كے ساتھ چمٹانا_

۳_ذخيرہ اندوزى كرنے والوں كى پيشانى ، پہلو اور پشت كو دوزخ ميں پگھلائے گئے سونے اور چاندى كے ساتھ داغا جائيگا_

فى نار جهنم فتكوى بها جباههم و جنوبهم و ظهورهم

۴_ خدا تعالى كى طرف سے دولت كى ذخيرہ اندوزى كرنے والوں كى جہنم ميں سرزنش كے ساتھ ساتھ انہيں كے خزانوں كے ذريعے انہيں عذاب دينا_هذا ما كنز تم لانفسكم فذوقوا ما كنتم تكنزون

۵_ آتش دوزخ ميں پگھلائے گئے سونا چاندى ، دنيا ميں ان كے ذخيرہ اندوزى كرنے والوں كے ذريعے ذخيرہ ہونے كى ٹھوس صورت_الذين يكنزون الذهب و الفضة يوم يحمى عليها هذا ما كنزتم لانفسكم

۶_ اخروى عذاب، دنيا ميں انسان كے اعمال كى جسمانى صورت_هذا ما كنزتم لانفسكم فذوقوا ما كنتم تكنزون

۷_ پگھلائے گئے سونے چاندى كے ذريعے جہنميوں كا عذاب ، جہنم كا ايك دردناك عذاب ہے_

و الذين يكنزون الذهب فبشرهم بعذاب اليم يوم يحمى عليها فى نار جهنم

۸_ امام صادق (ع) سے (گناہان كبيرہ كى وضاحت ميں حديث كے ضمن ميں ) روايت كى گئي ہے :''منع الزكاة المفروضة لا ن الله عزوجل يقول : يوم يحمى عليها فى نارجهنم فتكوى بها جباههم وجنوبهم وظهور هم '' ; گناہان كبيرہ ميں سے ايك واجب زكات كا ادا نہ كرنا ہے كيونكہ خدا تعالى فرماتا ہے كہ جس دن اس (سونے چاندي) كو آتش جہنم ميں ڈالاجائيگا اور ان كے ذريعے انكى پيشانيوں ، پہلوؤں اور پشتوں كو داغا جائيگا اور كہيں گے يہ ہے وہ جسے تم نے ذخيرہ كيا تھا _(۱)

جہنم :اسكا عذاب ۷

جہنمى :انكو اذيت دينا۷

____________________

۱)اصول كافى ج ۲ ص ۲۸۷ ح ۲۴ _ نور الثقلين ج ۲ ص ۲۱۴ ح ۱۳۵_

۹۴

خدا تعالى :اس كى طرف سے سرزنش۴

دولت كے ذخيرہ اندوز:انكى پشت كو جلانا ۳; انكى پيشانى كو جلانا ۳; انكى سرزنش ۴; انكے پہلو كو جلانا ۳; انكے خزانے۱،۲،۴ ; انكے عذاب كا آلہ ۱،۲،۳،۴،۵; يہ لوگ جہنم ميں ۲،۳،۴،۵;يہ لوگ قيامت ميں ۱

ذخيرہ اندوزى كرنا :اسكى اخروى سزا ۱

روايت :۸

زكات :زكات نہ دينے كا گناہ ۸;زكات نہ دينے والوں كا عذاب ۸

عذاب :اسكا آلہ ۷; دردناك عذاب ۷; عذاب اخروى ۶; عذاب كے درجے۷;عذاب ،گرم چاندى كے ذريعے۲،۳،۵،۷

عمل :اسكا جسم كى صورت اختيار كرنا۵،۶

گناہان كبيرہ:۸

آیت ۳۶

( إِنَّ عِدَّةَ الشُّهُورِ عِندَ اللّهِ اثْنَا عَشَرَ شَهْراً فِي كِتَابِ اللّهِ يَوْمَ خَلَقَ السَّمَاوَات وَالأَرْضَ مِنْهَا أَرْبَعَةٌ حُرُمٌ ذَلِكَ الدِّينُ الْقَيِّمُ فَلاَ تَظْلِمُواْ فِيهِنَّ أَنفُسَكُمْ وَقَاتِلُواْ الْمُشْرِكِينَ كَآفَّةً كَمَا يُقَاتِلُونَكُمْ كَآفَّةً وَاعْلَمُواْ أَنَّ اللّهَ مَعَ الْمُتَّقِينَ )

بيشك مہينوں كى تعدا د اللہ كے نزديك كتبا خدا ميں اس دن سے بارہ ہے جس دن اس نے آسمانوں اور زمين كو پيد ا كيا ہے_ ان ميں سے چار مہينے محرّم ہيں اور يہى سيدھا اور مستحكم دين ہے لہذا خبردار ان مہينوں ميں اپنے او پر ظلم نہ كرنا اور تمام مشركين سے اسى طرح جہاد كرنا جس طرح وہ تم سے جنگ كرتے ہيں اور يہ ياد ركھنا كہ خدا صرف متقى اور پرہيز گار لوگوں كے ساتھ ہے_

۱_آسمانوں اور زمين كى خلقت كے آغاز ہى سے مہينوں كى تعداد بارہ تھى _

ان عدة الشهور عند الله اثنا عشر شهرا يوم خلق السماوات و الارض

۹۵

۲_ آسمان و زمين حادث ہيں نہ قديم _يوم خلق السماوات و الارض

۳_ جہان خلقت ميں كئي آسمان ہيں _يوم خلق السماوات

۴_ سال ميں بارہ مہينوں كا وجود آسمان و زمين كى خلقت كے آغاز ہى سے ايك غير متغير چيز ہے نہ يہ كہ اس نظم نے تدريجاً يہ صورت اختيار كى ہو_ان عدة الشهور يوم خلق السماوات و الارض

۵_ بارہ مہينوں ( سال قمرى كے) كے در ميان چار ماہ ، حرمت و عزت والے ہيں _

ان عدة الشهور عند الله اثنا عشر شهراً منها اربعة حرم

۶_ سال كے مہينوں كے در ميان حرمت والے چار مہينوں كا وجود سابقہ اديان ميں بھى تھا اور يہ حكم الہى ہے_

منها اربعة حرم ذلك الدين القيم

''قيّم'' _كہ جس كا معنى ہے محكم و پائيدار _ہو سكتا ہے اس حكم كے سابقہ اديان ميں موجود ہونے كى طرف اشارہ ہو _

۷_ چار مہينوں كى حرمت و عزت ، معاشرہ كے فائدہ اور اسكى مضبوطى اور پائدارى كيلئے ہے_

منها اربعة حرم ذلك الدين القيم فلا تظلموا فيهن انفسكم

۸_ ان مہينوں كى حرمت و عزت پائمال كرنے سے خدا تعالى كى ممانعت _منها اربعة حرم فلاتظلموا فيهن انفسكم

۹_ ان مہينوں كى حرمت كو پائمال كرنا ( اس ميں جنگ كرنا) خود پر اور انسانى معاشرہ پر ظلم ہے_

فلاتظلموا فيهن انفسكم

۱۰_ حرمت والے مہينوں ميں جنگ كا آغاز حرام ہے اور مشركين كے حملے كا مقابلہ كرنا اور دفاع كرنا جائز ہے_

منها اربعة حرم فلا تظلموا فيهن انفسكم و قاتلوا المشركين كافة كما يقاتلونكم

ان مہينوں كى حرمت كا تقاضا يہ ہے كہ ان ميں جنگ نہ كى جائے ليكن چونكہ ممكن ہے دشمن اس حرمت كا لحاظ نہ كرے لذا خدا تعالى نے اس صورت ميں مسلمانوں كو بھى اجازت دى ہے اور فرمايا ہے انكى طرح تم بھى جنگ كرو_

۱۱_ خدا تعالى كى طرف سے سب و محارب مشركين كے خلاف نبرد آزما ہونے اور روئے زمين كو ان كے وجود سے پاك كردينے كا حكم _و قاتلوا المشركين كافة كما يقاتلونكم كافة

۱۲_ مشركين اسلام كو مٹانے اور سب مسلمانوں كو نابود كرنے كے درپے تھے_كما يقاتلونكم كافة

۱۳_ ان مہينوں كى حرمت كى حفاظت كرنے اور جنگ

۹۶

طلب دشمنوں كو تركى بہ تركى جواب دينے ميں تقوا كا خيال ركھنے پر خدا تعالى كى تاكيد اور اہتمام _

فلا تظلموا فيهن انفسكم و اعلموا ان الله مع المتقين

۱۴_ متقين كو خدا تعالى كى نصرت و امداد حاصل ہے_و اعلموا ان الله مع المتقين

۱۵_ خدا تعالى كى طرف سے مشركين كے خلاف جنگ كرنے اور انہيں تركى بہ تركى جواب دينے كيلئے متقين كى حوصلہ افزائي_و اعلموا ان الله مع المتقين

۱۶_ تقوا انسان كے ان مہينوں كى حرمت كا خيال ركھنے اور گناہ اور قانون شكنى سے بچنے كا ذريعہ ہے_

منها اربعة حرم فلاتظلموا فيهن انفسكم و اعلموا ان الله مع المتقين

۱۷_امام صادق(ع) سے اللہ تعالى كے اس فرمان( ان عدة الشہور عند اللہ اثنا عشر شہراً) كے بارے ميں روايت كى گئي ہے: ''المحرم و صفر و ربيع الاول وربيع الاخر و جمادى الاولى وجمادى الآخرة ورجب و شعبان وشہر رمضان و شوال و ذوالقعدة وذوالحجة منہا اربعة حرم ، عشرون من ذى الحجة و المحرم وصفر و شہر ربيع الاول وعشر من شہر ربيع الآخر''; يہ مہينے محرم، صفر ، ربيع الاول ،ربيع الثانى جمادى الاول ، جمادى الثاني، رجب ، شعبان ، ماہ رمضان ، شوال، ذيقعد اور ذى الحج ہيں _ ان ميں سے حرمت والے چار مہينے يہ ہيں _ ذى الحج كے آخرى بيس دن ، محرم ، صفر ، ربيع الاول اور ربيع الثانى كے پہلے دس دن_(۱)

۱۸_امام باقر(ع) سے روايت كى گئي ہے :''ما خلق الله بقعة فى الارض احب اليه منها_ ثم اوميء بيده نحو الكعبة_ لها حرّم الله الاشهر الحرم فى كتابه ...ثلاثة متوالية للحج : شوال وذوالقعدہ وذوالحجة وشہر مفرد للعمرة وہو رجب; خدا تعالى نے زمين كا كوئي ٹكٹرا ايسا پيدا نہيں كيا كہ جو اسے اس سے زيادہ محبوب ہو_ اور اپنے ہاتھ كے ساتھ كعبہ كى طرف اشارہ كيا اور مزيد فرمايا اس كعبہ كے احترام كى خاطر خدا تعالى نے قرآن ميں حرمت والے مہينوں كومحترم شمار كيا ہے _ حج كيلئے تين مسلسل ماہ شوال، ذيقعد، ذى الحج اور عمرہ (مفردہ) كيلئے الگ ماہ ،رجب_(۲)

۱۹_ پيغمبر (ص) سے منقول ہے كہ آپ(ص) نے حرمت والے چار مہينوں كے بارے ميں فرمايا : رجب ...وذوالقعدہ و ذو الحجة والمحرم وہ يہ ہيں رجب

____________________

۱)خصال صدوق ص ۴۸۷ ح ۶۴_ نور الثقلين ج ۲ ص ۲۱۶ح ۱۴۲_

۲)كافى جلد ۴ ص ۲۴۰ ح ۱_ نور الثقلين ج ۳ص۲۱۵ ح ۳۱۹_

۹۷

ذيقعد، ذى الحج اور محرم ...(۱)

آسمان :انكا حادث ہونا ۲; انكا متعدد ہونا۳

احكام ۱۰/اسلام :اسكے دشمن ۱۲

تقوا :اسكے آثار ۱۶

جرائم :انكے ارتكاب كے موانع ۱۶

جنگ:حرمت والے مہينوں ميں جنگ۹; حرمت والے مہينوں ميں جنگ كا حرام ہونا ۱۰;دفاعى جنگ ۱۰

جہاد:محاربين كے خلاف جہاد ۱۱; مشركين كے خلاف جہاد۱۱،۱۵

حرمت والے مہينے۵،۱۷،۱۸،۱۹

انكا اديان ميں وجود ۱۶;انكا فلسفہ ۷،۱۸; انكا ہميشہ سے ہونا ۶;انكى حرمت كى حفاظت كرنا ۸، ۱۳ ، ۱۶; انكى ہتك حرمت كے آثار،۹; ان كے احكام ۱۰

خدا تعالى :اسكے افعال۱۵;اسكے اوامر۱۱; اسكے نواہى ۸

خدا تعالى كى امداد:جنكو يہ حاصل ہے۱۴

خود:خود پر ظلم ۹

دفاع:اسكى اہميت۱۰; دفاع، حرمت والے مہينوں ميں ۱۰

روايت :۱۷،۱۸،۱۹

زمين:اسكا حادث ہونا ۲

سال اور مہينہ:سال كے مہينوں كى تعداد۱،۴،۱۷; بارہ مہينوں كا ہميشہ سے ہونا ۱،۴

ظلم :اسكے موارد۹

عدد:چار كا عدد۵،۶; بارہ كا عدد ۱،۴

قانون:قانون شكنى كے موانع۱۶

____________________

۱)خصال صدوق ص ۴۸۷ ح ۶۳ _ نور الثقلين ج ۲ ص ۲۱۶ ح ۱۴۴_

۹۸

كعبہ :اسكى فضيلت ۱۸

گناہ:اسكے موانع۱۶

متقين :انكى امداد ۱۴; انكى حوصلہ افزائي ۱۵; ان كے فضائل ۱۴

مسلمان:ان كے دشمن ۱۲

مشركين :انكى دشمنى ۱۲

معاشرہ:اس پر ظلم،۹;اسكى مصلحتوں كى اہميت۷

مقابلہ:اس ميں تقوا ۱۳; يہ حرمت والے مہينوں ميں ۱۰;يہ مشركين كے ساتھ۱۵

مہينے:جمادى الاول ۱۷; جمادى الثانى ۱۷; ذى الحج ۱۷ ، ۱۸ ، ۱۹; ذيقعد۱۷،۱۸،۱۹; ربيع الاول ،۱۷; ربيع الثاني،۱۷;رجب ۱۷،۱۸،۱۹;شعبان۱۷;شوال ۱۷،۱۸; ماہ رمضان ،۱۷;صفر ۱۷; محرم۱۹

آیت ۳۷

( إِنَّمَا النَّسِيءُ زِيَادَةٌ فِي الْكُفْرِ يُضَلُّ بِهِ الَّذِينَ كَفَرُواْ يُحِلِّونَهُ عَاماً وَيُحَرِّمُونَهُ عَاماً لِّيُوَاطِؤُواْ عِدَّةَ مَا حَرَّمَ اللّهُ فَيُحِلُّواْ مَا حَرَّمَ اللّهُ زُيِّنَ لَهُمْ سُوءُ أَعْمَالِهِمْ وَاللّهُ لاَ يَهْدِي الْقَوْمَ الْكَافِرِينَ )

محترم مہينوں ميں تقديم و تاخير كفر ميں ايك قسم كى زيادتى ہے جس كے ذريعہ كفار كو گمراہ كيا جاتا ہے كہ وہ ايك سال اسے حلال بناليتے ہيں اور دوسرے سال حرام كرديتے ہيں تا كہ اتنى تعداد برابر ہوجائے جتنى خدا نے حرام كى ہے اور حرام خدا حلال بھى ہوجائے_ ان كے بدترين اعمال كو ان كى نگاہ ميں آراستہ كرديا گيا ہے اور اللہ كا فر قوم كى ہدايت نہيں كرتا ہے_

۱_ ماہ حرام اور ماہ حلال كو ايك دوسرے كى جگہ پر منتقل كرنا ( محرم كى حرمت صفر كو اور صفر كى حليت محرم كو دے

۹۹

دينا) جاہليت كے عربوں كا ايك غلط كام _انما النسيء زيادة فى الكفر

جاہليت كے عربوں كيلئے اپنى جنگى اور غارتگرى والى فطرت كى وجہ سے مسلسل تين ماہ ( ذيقعد، ذى الحج، محرم) تك جنگ سے پرہيز كرنا بہت شاق اور دشوار تھا لہذا اپنے خيال ميں محرم اور صفر كوآگے پيچھے كرديتے يعنى محرم ميں جنگ كرتے اور صفر ميں جنگ سے پرہيز كرتے اور اگلے سال محرم كو اپنى جگہ پر لے آتے اور اس كام كو ''نسي '' (متاخر كرنا) كہا كرتے_

۲_ حرمت والے مہينوں كو ادل بدل كرنا كفار كے كفر كے درجہ ميں اضافہ كا باعث ہے_انما النسي زيادة فى الكفر

۳_ كفر كے مختلف درجے ہيں _زيادة فى الكفر

۴_ خدا تعالى كے پائيدار احكام ميں مداخلت اور تصرف كرنا كفر كى علامت ہے_

منها اربعة حرم انما النسي زيادة فى الكفر

۵_ حرمت والے مہينوں كو تبديل كرنا كفار كى گمراہى كا عامل ہے_انما النسيء يضل به الذين كفرو

۶_ ''النسيئ'' يعنى حرمت والے كسى مہينے كو ايك سال حلال شمار كرنا اور دوسرے سال حرام شمار كرنا_

انما النسي يحلونه عاما و يحرمونه عام

۷_ جاہليت كے عربوں كا حرمت والے مہينوں كو تبديل كرنے كے باوجود انكى تعدادكا پابند ہونا_

ليوا طئوا عدة ما حرّم الله

۸_ جاہليت كے عربوں كى طرف سے حرمت والے مہينوں كو تبديل كرنے كا حتمى نتيجہ حرام الہى كو حلال شمار كرنا تھا_

فيحلوا ما حرم الله

۹_ كفار كے برے كردار كو ان كے سامنے خوبصورت كركے پيش كرنا _زين لهم سوء اعمالهم

۱۰_ كفار ، ہدايت الہى سے محروم ہيں _و الله لا يهدى القوم الكافرين

۱۱_ نسيء (حلال اور حرام مہينوں كو تبديل كرنا) جاہليت كے عربوں كا وہ برا كام ہے كہ جسے وہ خود پسند كرتے تھے اور اچھا سمجھتے تھے_انما النسيء زيادة فى الكفر زين لهم سوء اعمالهم

۱۲_''عن رسول الله فى قوله تعالى ''يحلونه عاماً ويحرمونه عاماً ''كانوا يحرّمون المحرم عاماً ويستحلون صفر ويحرّمون

۱۰۰

101

102

103

104

105

106

107

108

109

110

111

112

113

114

115

116

117

118

119

120

121

122

123

124

125

126

127

128

129

130

131

132

133

134

135

136

137

138

139

140

141

142

143

144

145

146

147

148

149

150

151

152

153

154

155

156

157

158

159

160

161

162

163

164

165

166

167

168

169

170

171

172

173

174

175

176

177

178

179

180

181

182

183

184

185

186

187

188

189

190

191

192

193

194

195

196

197

198

199

200

201

202

203

204

205

206

207

208

209

210

211

212

213

214

215

216

217

218

219

220

فقرا:انكى حاجت روائي ۴;انكى عيب جوئي ۱۰

كيفر:اس كا گناہ كے ساتھ تناسب ۱۵; اس كا نظام ۱۵

گناہان كبيرہ :۱۳

مذاق اڑانا :اس كا گناہ ہونا ۱۳;اسكى سزا ۱۳

مذاق اڑانے والے:خدا كا مذاق اڑانے والوں كى سزا ۱۶

مومنين :ان پر طعن كرنا ۷ ،۸;انكا احترام ۱۲; انكا انفاق

۱،۲; انكا حامى ۱۱; انكا مذاق اڑانا ۵۸،۱۱،۱۳; انكا مقام ۱۲; انكى دلجوئي ۱۱; انكى صفات ۲،۴; انكى عيب جوئي ۱۰،۱۳

منافقين:انكا بخل ۶;ان كا سلوك ۱۰;ان كا طعن كرنا ۸; انكا عيب جوئي كرنا ۱۰;انكا مذاق اڑانا ۵،۶،۷، ۸، ۱۱; انكا نفاق ۱۰; انكو مذاق كا نشانہ بنانا۸;انكى صفات ۷; صدر اسلام كے منافقين اور مومنين ۱، ۵; صدر اسلام كے منافقين كا عيب جوئي كرنا ۱; صدر اسلام كے منافقين كا مذاق اڑانا ۱;مذاق كرنے والے منافقين كى سزا ۹;منافقين اور ثروتمند مؤمنين ۱۰; منافقين اور فقير مومنين ۱۰; منافقين اور مومنين ۱۱

آیت ۸۰

( اسْتَغْفِرْ لَهُمْ أَوْ لاَ تَسْتَغْفِرْ لَهُمْ إِن تَسْتَغْفِرْ لَهُمْ سَبْعِينَ مَرَّةً فَلَن يَغْفِرَ اللّهُ لَهُمْ ذَلِكَ بِأَنَّهُمْ كَفَرُواْ بِاللّهِ وَرَسُولِهِ وَاللّهُ لاَ يَهْدِي الْقَوْمَ الْفَاسِقِينَ )

آپ ان كے لئے استغفار كريں يانہ كريں _ اگر ستّر مرتبہ بھى استغفار كريں گے تو خدا انھيں بخشنے والا نہيں ہے اس لئے كہ انھوں نے اللہ اور رسول كا انكار كيا اور خدافاسق قوم كو ہدايت نہيں ديتا ہے _

۱_ مذاق كرنے والے منافقين كيلئے عذاب الہى حتمى ہے اور ان كيلئے پيغمبر (ص) كا مكرر استغفار ( ستر مرتبہ ) بھى مؤثر

نہيں ہے _و لهم عذاب اليم _ استغفر لهم اولا تستغفر لهم

۲_ مسلمانوں كيلئے پيغمبر(ص) كے استغفار كا مؤثر ہونا _استغفر لهم اولا تستغفر لهم

خداتعالى كا صرف منافقين كے بارے ميں پيغمبر(ص) كے استغفار كے مؤثر ہونے كى نفى كرنا بتاتا ہے كہ ديگر موارد ميں يہ مؤثر ہے _

۲۲۱

۳_ تمسخر كرنے والے اور عہد شكنى كرنے والے منافقين ، مغفرت الہى سے محروم ہيں _

ان تستغفر لهم سبعين مرة فلن يغفر الله لهم

۴_پيغبراكرم (ص) كى سب لوگوں كيلئے را فت و رحمت اور سب كى ہدايت كيلئے كوششيں _

ان تستغفر لهم سبعين مرة فلن يغفر الله لهم

خداتعالى كى سخن كا لحن بتاتا ہے كہ پيغمبر(ص) ، منافقين كيلئے استغفار كرنے كى طرف تمايل ركھتے تھے اور پيغمبر(ص) كا منافقين كيلئے استغفار كرنا آپكى (ص) سب لوگوں كيلئے رحمت و را فت اور سب كى ہدايت كيلئے كوشش كرنے كى علامت ہے _

۵_ خدا وپيغمبر(ص) كے بارے ميں كفر كرنے والے بخشش الہى سے محروم ہيں _

فلن يغفر الله لهم ذلك بانهم كفروا بالله و رسوله

۶_ منافقين ، خدا ورسول كے بارے ميں كفر كرنے والے لوگ ہيں _ذلك بانهم كفروا بالله و رسوله

۷_ منافقين كا خدا و پيغمبر(ص) كے ساتھ كفر انكى بخشش سے مانع ہے_

فلن يغفر الله لهم ذلك بانهم كفروا بالله و رسوله

۸_ خدا و رسول كے ساتھ كفر فسق ہے اور كفار فاسق ہيں _ذلك بانهم كفروا بالله و رسوله و الله لا يهدى القوم الفاسقين

۹_ منافقين، فاسق لوگ ہيں _ذلك بانهم كفروا ...والله لا يهدى القوم الفاسقين

۱۰_ فسق ( اطاعت الہى كے دائرے سے خروج ) انسان كے ہدايت الہى تك پہنچنے سے مانع ہے _

و الله لا يهدى القوم الفاسقين

۱۱_ فاسقين ، ہدايت الہى سے محروم ہيں _والله لايهدى القوم الفاسقين

بخشش :اس سے محروم لوگ ۳،۵

۲۲۲

خداتعالى :اس كا عذاب ۱; اسكى ہدايت ۱۱

عدد:ستر كا عدد ۱

فاسق لوگ ،۸،۹

انكا محروم ہونا ۱۱

فسق :اس كے آثار ۱۰; اسكے موارد ۸

كفار :۶،۸

انكا فسق ۸; انكى محروميت ۵

كفر:خدا كے بارے ميں كفر ۶;خدا كے بارے ميں كفر كے آثار ۵،۷،۸; حضرت محمد (ص) كے بارے ميں كفر ۶ ; حضرت محمد (ص) كے بارے ميں كفر كے آثار ۵، ۷ ،۸

محمد (ص) :آپ(ص) اور منافقين ۱; آپكا (ص) استغفار ۱; آپ(ص) كا ہدايت كرنا۴; آپكى (ص) سيرت ۴; آپ(ص) كى صفات ۴;آپ(ص) كى مہربانى ۴;آپكے (ص) استغفار كے آثار ۲

مسلمان :ان كيلئے استغفار ۲

منافقين :انكا فسق ۹; انكى بخشش كے موانع ۷; انكے عذاب كا حتمى ہونا ۱;ان كے كفر كے آثار ۷; ان كيلئے استغفار ۱;تمسخر كرنے والے منافقين كا محروم ہونا ۳;عہد شكنى كرنے والے منافقين كا محروم ہونا ۳

نافرمانى :خدا كى نافرمانى كے آثار ۱۰

ہدايت :اس سے محروم لوگ۱۱;اسكے موانع ۱۰

۲۲۳

آیت ۸۱

( فَرِحَ الْمُخَلَّفُونَ بِمَقْعَدِهِمْ خِلاَفَ رَسُولِ اللّهِ وَكَرِهُواْ أَن يُجَاهِدُواْ بِأَمْوَالِهِمْ وَأَنفُسِهِمْ فِي سَبِيلِ اللّهِ وَقَالُواْ لاَ تَنفِرُواْ فِي الْحَرِّ قُلْ نَارُ جَهَنَّمَ أَشَدُّ حَرّاً لَّوْ كَانُوا يَفْقَهُونَ )

جو لوگ جنگ تبوك ميں نہيں گئے وہ رسول اللہ كے پيچھے بيٹھے رہ جانے پر خوش ہيں اور انھيں آپنے جان ومال سے راہ خدا ميں جہاد ناگوار معلوم ہوتا ہے اور يہ كہتے ہيں كہ تم لوگ گرمى ميں نہ نكلو _ تو پيغمبر آپ كہہ ديجئے كہ آتش جہنم اس سے زيادہ گرم ہے اگر يہ لوگ كچھ سمجھنے والے ہيں _

۱_ منافقين كا جنگ تبوك ميں شركت نہ كرنا _فرح المخلفون بمقعدهم خلاف رسول الله

يہ آيات جنگ تبوك اور منافقين كے اس ميں شركت نہ كرنے كے بارے ميں ہيں _

۲_ منافقين كى جنگ تبوك ميں شركت نہ كرنے سے خوشحالى اور احساس كاميابى _

فرح المخلفون بمقعدهم خلاف رسول الله

۳_ رسول خدا (ص) اور دين كے دستورات كى مخالفت كركے خوش ہونا منافقين كى خصلت ہے اور اس كا سرچشمہ نفاق ہے_فرح المخلفون بمقعدهم خلاف رسول الله

۴_ پيغمبراكرم (ص) كے خدا كا رسول ہونے كا لازمہ آپكى بے چون و چرا اطاعت ہے_

فرح المخلفون بمقعدهم خلاف رسول الله

''رسول اللہ '' كے عنوان كا استعمال كرنا بتاتا ہے كہ اس حيثيت ( خدا كا رسول ہونا ) كا لازمہ آپ(ص) كى اطاعت ہے اور اس سے روگردانى كا انجام آتش جہنم ہے_

۵_ خدا تعالى كى طرف سے منافقين اور ان لوگوں كى سرزنش جو اپنى خلاف كاريوں اور گناہوں پر نادم

۲۲۴

ہونے كى بجائے خوش ہوتے تھے_فرح المخلفون بمقعدهم خلاف رسول الله

۶ _ منافقين كى راہ خدا ميں جان و مال كے ساتھ جہاد كرنے سے ناپسنديدگى اور عدم رضا يت_

و كرهوا ان يجاهدوا باموالهم و انفسهم فى سبيل الله

۷_ جہاد كى قدر وقيمت كا معيار اس كا خدا كيلئے اور راہ خدا ميں ہونا ہے_ان يجاهدوا باموالهم و انفسهم فى سبيل الله

۸_ راہ خدا ميں جان و مال كى قربانى دينے كو ناپسند كرنا نفاق كى علامت ہے_

و كرهوا ان يجاهدوا باموالهم و انفسهم فى سبيل الله

۹_صدر اسلام كے منافقين كا جنگ تبوك كيلئے فوج تشكيل دينے ميں گڑ بڑ پھيلانا_قالوا لا تنفروا فى الحر

۱۰_ جنگ تبوك كا شديد گرمى ميں واقع ہونا _لا تنفروا فى الحر

۱۱_ گرم موسم صدر اسلام كے منافقين كيلئے جنگ ميں شركت نہ كرنے كا بہانہ اور پروپيگنڈا كرنے اور دوسروں كو جہاد ميں شركت سے روكنے كيلئے ايك ہتھكنڈا_و قالوا لا تنفروا فى الحر

۱۲_ منافقين كا مزاج ہى آسائش پرستى ہے_و قالوا لا تنفروا فى الحر

۱۳_ سچے مومنين راہ خدا ميں ہر قسم كى دشوارى اور سختى كو قبول كرتے ہيں _و قالوا لا تنفروا فى الحر

چونكہ خدا تعالى نے منافقين كى _سختى اور دشوارى كا بہانہ بنا كر گرمى ميں جہاد ميں شركت نہ كرنے كى وجہ سے مذمت كى ہے تو اس كا مطلب يہ ہے كہ سچے مومنين ايسى خصلت سے دور تھے_

۱۴_ خدا تعالى كى طرف سے جنگ سے گريز كرنے والے منافقين كو دوزخ كى سخت ترين آتش كى دھمكى _

قل نار جهنم اشد حراً لو كانوا يفقهون

۱۵_ دنياوى گرم موسم كى نسبت آتش جہنم كى زيادہ تپش ، گرم موسم كا بہانہ بنا كر جہاد ميں شركت نہ كرنے والوں كيلئے سخت ترين دھمكى _قل نار جهنم اشد حرا

۱۶_ منافقين كا قيامت كا عقيدہ نہ ركھنا اور اسكے حقائق و واقعات سے آگاہ نہ ہونا ان كے جہاد ميں شركت نہ كرنے كا سبب ہے_

۲۲۵

لو كانوا يفقهون

۱۷_ اخروى عذاب كى شدت كى طرف توجہ، گناہ اورپيغمبراكرم (ص) كى مخالفت سے ركنے كا عامل _

قل نار جهنم اشد حراً لو كانوا يفقهون

۱۸_ خدا تعالى ، اخروى حقائق كے بارے ميں انسان كے گہرے ادراك كا خواہاں ہے_لو كانوا يفقهون

مندرجہ بالا نكتہ ''لو'' سے مستفادہے كہ جو تمنى كيلئے ہے_

۱۹_ منافقين اخروى حقائق كے ادراك سے محروم ہيں _لو كانوايفقهون

كلمہ ''لو'' كہ جو تمنى كيلئے ہے ،بتاتاہے كہ منافقين اخروى حقائق كے ادراك سے عاجز ہيں _

اسلام :صدر اسلام كى تاريخ ۱،۲،۹

اطاعت:حضرتمحمد (ص) كى اطاعت كا فلسفہ ۴

اقدار:انكار معيار ۷

جرائم :انہيں روكنے كے عوامل ۱۷

جہاد:اس سے گريز كرنے كے عوامل ۱۶;اس سے گريز كرنے والوں كوخبردار كرنا۱۵;اس سے گريز كرنے والوں كو دھمكى ۱۴; اس سے گريز كرنے والے ۱۱; اسكى قدر وقيمت ۷; اسكے موانع ۱۱; اس ميں بہانہ بنانے والوں كو دھمكى ۱۵;

جہنم :اسكى آگ كى تمازت ۱۴،۱۵;اسكى دھمكى ۱۴

حقائق :اخروى حقائق كے ادراك سے محروم لوگ ۱۹;اخروى حقائق كے درك كرنے كى اہميت ۱۸

خدا تعالى :اسكى دھمكياں ۱۴; اسكى طرف سے مذمت۵

دين:اسكى مخالفت پر خوش ہونا ۳

ذكر:اخروى سزاؤں كے ذكر كے آثار ۱۷

راہ خدا:اسكى قدر وقيمت ۷

غزوہ تبوك:اس سے گريز كرنے والوں كا خو ش ہونا ۲;اس

۲۲۶

سے گريز كرنے والے ۱; اس كا قصہ ۱،۲ ،۹، ۱۰; اسكى موسمى موقعيت ۱۰;غزوہ تبوك موسم گرما ميں ۱۰; منافقين كا اس سے گريز كرنا ۱،۲

قربانى دينا:جان كى قربانى دينے كا ناپسند كرنا ۸; مال كى قربانى دينے كا ناپسند كرنا ۸

كفر:قيامت كے بارے ميں كفر ۱۶

گناہ:اسكے موانع ۱۷

گناہگار لوگ:خوش ہونے والے گناہگاروں كى سرزنش ۵

محمد (ص) :آپ(ص) كى رسالت كے آثار ۴; آپكي(ص) مخالفت كركے خوش ہونا ۳; آپكي(ص) مخالفت كے موانع۱۷

منافقين :انكا جہاد سے گريز كرنا ۱۱;انكا كفر ۱۶; انكو دھمكى ۱۴;

انكى آسائش پرستى ۱۲; انكى جہالت ۱۹;انكى جہالت كے آثار ۱۶; انكى صفات ۳،۱۲;انكى محروميت ۱۹;انكى مذمت ۵;انكى ناخوشى ۶;انكے جرائم ۱،۹;صدر اسلام كے منافقين كا بہانہ بنانا ۱۱; صدر اسلام كے منافقين كا خوش ہونا ۲; صدر اسلام كے منافقين كا گڑبڑ كرنا ۹; يہ اور جہاد ۶; يہ اور غزوہ تبوك ۹; يہ اور مالى جہاد ۶;يہ او ر موسم كى گرمى ۱۱;

مومنين:انكا مطيع ہونا ۱۳; انكى صفات ۱۳

نظريہ كائنات :نظريہ كائنات اور آئيڈيالوجى ۱۶

نفاق:اسكى نشانياں ۸;اسكے آثار ۳

آیت ۸۲

( فَلْيَضْحَكُواْ قَلِيلاً وَلْيَبْكُواْ كَثِيراً جَزَاء بِمَا كَانُواْ يَكْسِبُونَ )

اب يہ لوگ ہنسيں كم اور روئيں زيادہ كہ يہى ان كے كئے كى جزا ہے _

۱_ جنگ ميں شركت نہ كرنے والے منافقين كى خوشحالى اور سرور آخرت ميں ان كے عذاب اور گريہ و زاري كے مقابلے ميں بہت معمولى اور زود گزر ہے_فليضحكوا قليلاً و ليبكوا كثير

۲۲۷

مندرجہ بالا نكتہ اس بنا پر ہے كہ'' فليضحكوا'' دنيا كے مورد ميں اور ''وليبكوا'' آخرت كے موارد ميں ہو _

۲_ دنيا ميں منافقين كى معمولى خوشى اور طويل رنج، ان كے اعمال كا نتيجہ اور ان كيلئے خدا تعالى كى سزا_

فليضحكوا قليلاً و ليبكوا كثيراً جزاء بما كانوا يكسبون

مندرجہ بالا نكتہ ا س بنا پر ہے كہ ''فليضحكوا قليلاً و ليبكوا كثيراً '' ميں رونا اور ہنسنا دونوں دنيا كے ساتھ مربوط ہوں _

۳_ دوزخ كى جلا دينے والى آگ ميں منافقين كا طويل گريہ _قل نار جهنم اشد و ليبكوا كثير

مندرجہ بالا نكتہ اس چيز كو مد نظر ركھتے ہوئے ہے كہ''فليضحكوا قليلاً و ليبكوا كثيراً'' گذشتہ آيت كے جملے '' قل نار جہنم اشد حراً '' پر متفرع ہو _

۴_ جہاد سے گريز كرنے والوں كو اپنى اس خلاف ورزى پر خوش نہيں ہونا چاہيے بلكہ اس فريضے كے ترك كے تكليف دہ رد عمل سے حزين اور غمگين ہونا چاہيے_فرح المخلفون فليضحكوا قليلاً و ليبكوا كثير

۵_ گناہكاروں كيلئے اخروى رنج و الم كے مقابلے ميں دنيا كى خوشى بالكل معمولى ہے_فليضحكوا قليلاً و ليبكوا كثير

۶_ جہاد اور فرمان پيغمبر (ص) سے روگردانى اور سپاہ اسلام كى تشكيل ميں رخنہ اندازى كرنا عظيم جرم ہے_

خلاف رسول الله قالوا لا تنفروا قل نار جهنم جزاء بما كانوا يكسبون

۷_ آتش جہنم كى شديد حرارت كى طرف توجہ انسان كے دنيا ميں زيادہ رونے تھوڑا ہنسنے اور اپنے انجام سے خوفزدہ ہونے كا باعث بنتى ہے_قل نار جهنم اشد فليضحكوا قليلاً و ليبكوا كثير

۸_ گناہ پر اصرار كا لازمہ دوزخ كا عذاب اور طويل رنج و الم ہے _قل نار جهنم اشد جزاء بما كانوا يكسبون

'' كانوا يكسبون '' استمرار كا فائدہ ديتا ہے كيونكہ جب فعل مضارع كان اور اسكے نظائر كے ہمراہ ہو تو استمرار پر دلالت كرتا ہے_

۹_ قيامت ميں كيفر الہى ، خود انسان كے ناشائستہ اعمال كا نتيجہ ہے _وليبكوا كثيرا جزاء بما كانوا يكسبون

مندرجہ بالا نكتہ اس چيز سے حاصل ہوتا ہے كہ خداتعالى نے طويل گريہ اور رنج و الم كو منافقين و كفار كے طويل اور مسلسل گناہوں كى سزا قرار ديا ہے _

۲۲۸

انجام كى فكر :اسكے عوامل ۷

تزكيہ :اسكے عوامل ۷

جرائم :ان كے درجے۶

جہاد :اس سے گريز كا جرم ۶; اس سے گريز كرنے والے اور خوشى و سرور ۴;اس سے گريز كرنے والے اور غم و اندوہ ۴; اس ميں رخنہ اندازى كا جرم ۶

جہنم :اسكے اسباب ۸

خداتعالى :اسكى سزائيں ۲،۹

خوشى و سرور :دنيوى سرور كا كم ہونا ۵ دنيوى سرور كو اعتدال پر لانے والے عوامل ۷

ذكر :آتش جہنم كے ذكر كے آثار ۷

رفتار و كردار :اسكے پائے ۷

رنج و الم :طويل رنج و الم كے اسباب ۸

عمل :اسكے آثار ۲; ناپسنديدہ عمل كے آثار ۹

كيفر :كيفر اخروى كے اسباب ۹

گريہ :پسنديدہ گريے كے عوامل ۷

گناہ :اس پر اصرار كے آثار ۸

گناہ گار لوگ :انكا اخروى رنج و الم ۵; انكى خوشى كا كم ہونا ۵

منافقين :انكا اخروى گريہ ۱،۳; انكا طويل رنج و الم ۲;انكا طويل گريہ ۳;انكا ہنسنا ۱; انكى دنيوى سزا ۲; ان كے سرور كا كم ہونا ۱،۲; منافقين جہاد سے گريز كرنے والے ۱;منافقين جہنم ميں ۳

نافرمانى :حضرت محمد (ص) كى نافرمانى كاجرم ۶

۲۲۹

آیت ۸۳

( فَإِن رَّجَعَكَ اللّهُ إِلَى طَآئِفَةٍ مِّنْهُمْ فَاسْتَأْذَنُوكَ لِلْخُرُوجِ فَقُل لَّن تَخْرُجُواْ مَعِيَ أَبَداً وَلَن تُقَاتِلُواْ مَعِيَ عَدُوّاً إِنَّكُمْ رَضِيتُم بِالْقُعُودِ أَوَّلَ مَرَّةٍ فَاقْعُدُواْ مَعَ الْخَالِفِينَ )

اس كے بعد اگر خذدا آپ كو ان كے كسى گروہ تك ميدان سے واپس لائے اور يہ دوبارہ خروج كى اجزات طلب كريں تو آپ كہہ ديجئے تم لوگ كبھى ميرے ساتھ نہيں نكل سكتے اور كسى دشمن سے جہاد نہيں كرسكتے تم نے پہلے ہى بيٹھے رہنا پسند كيا تھا تو اب بھى پيچھے رہ جانے والوں كے ساتھ بيٹھے رہو_

۱_ خداتعالى كا خبر دينا كہ جنگ ميں شركت نہ كرنے والے منافقين آئندہ ہونے والى جنگوں ميں شركت كيلئے اجازت طلب كرسكتے ہيں _فان رجعك الله الى طائفة منهم فاستئذنوك للخروج

۲_ پيغمبراكرم(ص) كا جنگ تبوك ميں شركت كرنا اور مجاہدين كے ہمراہ آپكا (ص) مدينہ سے نكلنا _فان رجعك الله

۳_ جنگ كى دشواريوں كے ختم ہو جانے كے بعد جہاد اورقربانى دينے كيلئے آمادگى كا اظہار كرنا منافقانہ خصلت ہے _

فان رجعك الله الى طائفة منهم فاستئذنوك للخروج

۴_ پيغمبراكرم (ص) كو منافقين كے چہرے كو افشا كردينے اور جنگ تبوك كے بعد ان كے آپ (ص) كے ہمراہ كسى جنگ ميں قطعى شركت نہ كرنے كا اعلان كرنے كا حكم _فقل لن تخرجوا معى ابداً ولن تقاتلوا معي

۵_ خدا و پيغمبراكرم (ص) كا جنگ سے گريز كرنے والے منافقين كو ہميشہ كيلئے مسترد كردينا _فقل لن تخرجوا معى ابد

۶_ جنگ تبوك ميں شركت نہ كرنے والے بعض منافقين كى بڑى ريا كارى كے ساتھ ترك جہاد كے خسارے اور اپنى سابقہ رسوائي كے تدارك كى كوشش_فان رجعك الله الى طائفة منهم فاستئذنوك

۷_ دشمنان دين كا مقابلہ كرنے كيلئے منافقين كے، پيغمبر اكرم(ص) كى ہمراہى كرنے كى صلاحيت نہ ركھنے كا اعلان _

فقل لن تخرجوا معى ابدا و لن تقاتلوا معى عدوا

۲۳۰

۸_ منافقت انسان كو راہ خدا ميں جہاد كرنے اورالہى راہبر كا ساتھ دينے سے روكتى ہے _

فقل لن تخرجوا معى ابداً و لن تقاتلوا معى عدوا

۹_ پيغمبراكرم(ص) اور رہبر الہى كى ہمراہى ميں جنگ كرنے كى بڑى قدر و قيمت ہے _

لن تخرجوا معى ابداً و لن تقاتلوا معى عدوا

اس بات كو مدنظر ركھتے ہوئے كہ آيت شريفہ منافقين كى مذمت اور انہيں مسترد كرنے كے مقام ميں ہے اور پھر اس مذمت اور مسترد كرنے كو ان كے ركاب پيغمبر(ص) ميں جہاد كرنے سے محروم ہونے كے ساتھ بيان كيا گيا ہے ، مندرجہ بالا نكتہ حاصل ہوتا ہے _

۱۰_ پہلى مرتبہ جنگ ميں شركت نہ كر كے منافقين كا خوش ہونا اور احساس خوشحالى كرنا ان كے خدا و رسول كى طرف سے ہميشہ كيلئے مسترد ہو جانے اور ہميشہ كيلئے جہاد ميں شركت سے محروم ہوجانے كا سبب بنا _

لن تخرجوا و لن تقاتلوا معى عدواً انكم رضيتم بالقعود اول مرّة

مندرجہ بالا نكتہ اس بنا پر ہے كہ'' لن تخرجوا '' اور'' لن تقاتلوا '' مقام انشاء ميں اور منافقين كو مسترد كرنے كيلئے ہوں اوريہ جملہ ''انكم رضيتم '' انكى علت ہو _

۱۱_ انسان كے بعض پہلے اعمال و مواقف كا اسكے آئندہ كے اعمال و مواقف ميں بنيادى كردار _

لن تخرجوا معى انكم رضيتم بالقعود اول مرّة

'' اول مرّة '' كى تصريح انسان كے پہلے اعمال كے اس كے آئندہ كے اعمال ميں نقش و كردار كو واضح كرتى ہے _

۱۲_ مسلمانوں كا جنگ ميں شركت كرنا اور نہ كرنا پيغمبراكرم (ص) كى اجازت پر موقوف ہے _فاستئذ نوك

منافقين كا اجازت طلب كرنا بتاتا ہے كہ وہ لوگ اپنے آپ كو اسلامى معاشرے كے افراد ہونے كى حيثيت سے آئندہ كى جنگوں ميں شركت كو پيغمبر (ص) كى اجازت پر موقوف سمجھتے تھے_

۱۳_ جنگ ميں شركت كرنا اور نہ كرنا اسلامى معاشرے كے راہبر كى اجازت پر موقوف ہے _

فاستئذنوك

۱۴_ جنگ تبوك ميں منافقين كا پہلى دفعہ جہاد سے گريز كرنا _*رضيتم بالقعود اول مرّة

مندرجہ بالا نكتہ اس بناپر ہے كہ جنگ تبوك سے گريز منافقين كا پہلا گريز ہو اور '' اول مرة '' اسى پر دلالت كررہا ہے_

۲۳۱

۱۵_خدا و پيغمبراكرم (ص) كى طرف سے جنگ سے گريز كرنے والے منافقين كى تحقير _فاقعدوا مع الخالفين

ہو سكتا ہے '' خالفين '' سے مراد وہ لوگ ہوں جو عجز و ناتوانى كى وجہ سے جنگ ميں شركت نہيں كرسكتے تھے_

۱۶_ بعض لوگوں ( عورتيں ، بوڑھے ، معذور اور ...) كا جنگ ميں شركت كرنے سے معاف ہونا _

فاقعدوا مع الخالفين

ہو سكتا ہے '' خالفين ''سے مراد وہ لوگ ہوں جو جائز طريقے سے اور عاجز ہونے كى وجہ سے جنگ ميں شركت سے معاف ہيں _

اسلام :صدر اسلام كى تاريخ ۲،۶،۱۴

اقدار :۹

انسان :اسكى عاقبت ۱۱

ايثار:اس كادعوى ۳

بوڑھے:بوڑھے اور جہاد ۱۶

جنگ :اسكى اجازت ۱۳;اسكے احكام ۱۳;اسے ترك كرنا ۱۳

جہاد :اس سے گريز كرنے كے عوامل ۸;اس سے گريز كرنے والوں كو مسترد كرنا ۵; اس سے گريز كرنے والوں كى تحقير ۱۵;اس سے محروم لوگ ۱۰; اس سے معذور لوگ ۱۶;اسكى اجازت ۱۲;اسكے احكام ۱۲،۱۶;اسے ترك كرنے كى اجازت ۱۲

خدا تعالى :اسكى طرف سے مذمت ۱۵

دينى راہنما :انكاكردار ۱۲،۱۳;انكى ہمراہى كرنے كے موانع۸ ; ان كے اختيارات۱۳;انكے ہمراہ جنگ كرنے كى قدر وقيمت ۹

عاقبت :اس ميں مؤثر عوامل ۱۱

عمل :

۲۳۲

اسكے آثار ۱۱

عورت :عورت اورجہاد ۱۶

غزوہ تبوك :اس سے گريز كرنے والوں كا پہلا گريز ۱۴;اس سے گريز كرنے والوں كى كوشش ۶; اسكا قصہ ۲،۱۴;اس ميں حضرت محمد(ص) ۲; منافقين اس كے بعد ۴

فوجى تيارى :اس كا دعوى ۳

قرآن كريم :اسكى پيشين گوئياں ۱

محمد (ص) :آپ(ص) اور منافقين ۵;آپ(ص) اور منافقين كو افشا كرنا ۴;آپكي(ص) ذمہ دارى ۴;آپكى (ص) طرف سے مذمت ۱۵; آپكے(ص) اختيارات ۱۲;آپكے(ص) ہمراہ جنگ لڑنے كى قدر و قيمت ۹

معذور لوگ :يہ اور جہاد ۱۶

منافقت:اسكے آثار۸

منافقين :انكا حضرت محمد(ص) سے اجازت طلب كرنا ۱;انكا گريز كرنا۱۴; انكى كوشش ۶ ;انكى صفات ۳; انكى محروميت كے اسباب ۱۰;ان كے بے صلاحيت ہونے كا اعلان ۷;ان كے دعوے۳;انہيں مسترد كرنا ۵;انہيں مسترد كرنے كے اسباب ۱۰;جنگ سے گريز كرنے والے منافقين كى خوشى كے آثار ۱۰;صدراسلام كے منافقين اور جہاد ۴; صدر اسلام كے منافقين كى رياكارى ۶;گريز كرنے والے منافقين اور جنگ ۱; گريز كرنے والے منافقين اور دشمنان دين كا مقابلہ۷

موقف اپنانا :۱۴،۱۵،-۱۶اسكے آثار۱۱

آیت ۸۴

( وَلاَ تُصَلِّ عَلَى أَحَدٍ مِّنْهُم مَّاتَ أَبَداً وَلاَ تَقُمْ عَلَىَ قَبْرِهِ إِنَّهُمْ كَفَرُواْ بِاللّهِ وَرَسُولِهِ وَمَاتُواْ وَهُمْ فَاسِقُونَ )

اور خبر دار ان ميں سے كوئي مربھى جائے تو اس كى نماز جنازہ نہ پڑھئے گا اور اس كى قبر پر كھڑے بھى نہ ہويئےا كہ ان لوگوں نے خدا اور رسول كا انكار كيا ہے اور حالت فسق ميں دنيا سے گذر گئے ہيں _

۱_ جنگ تبوك كے بعد پيغمبراكرم (ص) كو ہميشہ كيلئے منافقين كيلئے دعا كرنے اور ان پر نماز جنازہ پڑھنے سے

۲۳۳

ممانعت _ولا تصل على احد منهم مات ابدا

۲_ جنگ تبوك سے پہلے تك پيغمبراكرم(ص) كو منافقين كى نماز جنازہ پڑھنے اور انكى قبر پر جانے سے ممانعت نہ ہونا _

ولا تصل على احد منهم مات

آيات كے سياق كو ديكھتے ہوئے كہ يہ جنگ تبوك كے بعد نازل ہوئيں مندرجہ بالا نكتہ حاصل ہوتا ہے _

۳_ خداتعالى اسلامى معاشرے ميں منافقين كى رسوائي اور ذلت و خوارى چاہتا ہے حتى كہ ان كے مرنے كے بعد بھى _

ولا تصل على احد منهم مات ابداً ولا تقم على قبره

۴_ پيغمبراكرم (ص) كو منافقين كى قبروں پر حاضر ہونے اور ان كيلئے دعا و استغفار كرنے كى ممانعت _ولاتقم على قبره

۵_ پيغمبراكرم(ص) كے زمانے ميں مسلمان ميت كيلئے نماز و دعا كرنے اور اسكى قبر پر حاضر ہونے كى سنت كا وجود _

ولا تصل ...ولا تقم على قبره

۶_ پيغمبر(ص) كا مومنين كى قبروں پر حاضر ہونا اور ان كيلئے دعا و استغفار كرنا _ولا تصل ...ولاتقم على قبره

خداتعالى كا پيغمبر(ص) كو منافقين كى قبروں پر جانے سے منع كرنا بتاتا ہے كہ پيغمبر(ص) مسلمانوں كى قبروں پر جايا كرتے تھے_

۷_ مومنين كى قبروں پر جانے اور ان كيلئے دعا و استغفار كرنے كا جائز اور پسنديدہ ہونا _ولا تصل ...ولاتقم على قبره

آيت ميں نہى صرف منافقين كے بارے ميں ہے اور اس سے پتا چلتا ہے كہ مومنين كے مزاروں پر جانا اور ان كيلئے دعا كرنا جائز بلكہ پسنديدہ ہے _

۸_پيغمبراكرم (ص) اور اسلامى معاشرے كے رہبر كو منافقين اور معاشرے كے غلط عناصر كے مقابلے ميں واضح اور قطعى موقف اختيار كرنے كا حكم _ولا تصل على احد منهم مات ابداً ولا تقم على قبره

۹_ منافقين پر نماز جنازہ پڑھنا اور انكى قبروں پر جانا حرام ہے_ولا تصل على احد منهم

۱۰_ منافقين كے چہروں كا افشاء كرنا اور انكے خلاف سخت موقف اختيار كرنا ان كے جنگ تبوك ميں شركت نہ كرنے كا نتيجہ تھا_و لا تصل على احد منهم

۲۳۴

۱۱_ خدا تعالى كى طرف سے جنگ تبوك ميں شركت نہ كرنے والے منافقين كے كفر كا واضح حكم _

انهم كفروا بالله و رسوله

۱۲_ منافقت اور فرمان پيغمبر(ص) كى خلاف ورزى كرنا خدا و رسول كے ساتھ كفر كے مترادف ہے_

فرح المخلفون انهم كفروا بالله و رسوله

۱۳_ منافقت ، كفر اور حالت فسق ميں مرجانا، نماز اور مومنين كى دعاؤں كے فيض سے محروم ہوجانے كا سبب ہے_

و لا تصل انهم كفروا بالله و رسوله و ماتوا و هم فاسقون

۱۴_ منافقين ، فاسق اور حق سے منحرف ہيں _انهم كفروا فاسقون

۱۵_ راہ حق سے منحرف ہونا اور حالت فسق ميں مرجانا ، منافقين كا برا انجام ہے_و ماتوا و هم فاسقون

۱۶_ نفاق و فسق اور كفر كے در ميان گہرا تعلق_انهم كفروا فاسقون

۱۷_ خدا تعالى كى طرف سے منافقين كو مكمل طور پر مسترد كرنے كا حكم ، انكے اپنے اعمال اور نظر يات كا نتيجہ ہے_

لا تصل انهم كفروا و ماتوا و هم فاسقون

۱۸_ امام صادق(ع) سے روايت كى گئي ہے:'' كان رسول الله (ص) اذا صلى على ميّت ...كبّر الرّابعة ودعا للميّت ...فلمّا نهاه الله عزّوجل عن الصلاة على المنافقين كبّر الرّابعة وانصرف ولم يدع للميّت ; پيغمبر (ص) جب بھى كسى ميت پر نماز پڑھتے تو چوتھى تكبير كے بعد ميت كيلئے دعا كرتے اور خدا تعالى كى طرف سے منافقين پر نماز پڑھنے كى ممانعت كے بعد چوتھى تكبير كے بعد نماز ختم كرديتے اور ميت كيلئے دعا نہ فرماتے_(۱)

احكام :۹

اہل قبور:انكى زيارت كا جائز ہونا ۷; صدر اسلام ميں اہل قبور كى زيارت ۵

حرام كام: ۹

خدا تعالى :اسكى خواہش ۳; اسكى نہي۱; لس كے احكام ۱۱;اسكے اوامر ۱۷

دينى راہنما :انكى ذمہ دارى ۸;يہ اور منافقين ۸

____________________

۱)كافى ج ۳ص ۱۸۱ ح ۳ _ نور الثقلين ج ۲ ص ۲۵۰ ح ۲۶۲_

۲۳۵

روايت :۱۸

سنتيں :اچھى سنتيں ۷; صدراسلام كى سنتيں ۵

غزوہ تبوك:اس سے پہلے منافقين كے احكام ۲; اس سے گريز كرنے والوں كا كفر ۱۱; اس سے گريز كرنے والے ۱۰;اسكے بعد منافقين كے احكام ۱

فاسق لوگ:۱۴

فسق :اسكے آثار ۱۳

كفر:اسكے آثار ۱۳; حضرت محمد (ص) كے ساتھ كفر ۱۲; خدا كے ساتھ كفر ۱۲;كفر كے اسباب ۱۲; كفر و فسق ۱۶; كفر و نفاق ۱۶

محمد(ص) :آپ اور اہل قبور كى زيارت ۶; آپ اور منافقين ۸; آپ اور منافقين پردعا ۴;آپ اور منافقين پر نماز ۱،۲،۱۸; آپ اور منافقين كيلئے استغفار ۴; آپكا استغفار ۶; آپكى دعا ۶;آپكى ذمہ دارى ۸;آپ كى سيرت ۶;آپكى شرعى ذمہ دارى ۱،۲،۴

مردہ:اس كيلئے استغفار ۷; اس كيلئے دعا ۷

منافقين :ان پر دعا كى ممانعت ۱; ان پر نماز كى ممانعت ۱; انكا انحراف ۱۴، ۱۵;انكا برا انجام ۱۵; انكا فسق ۱۴;انكى ذلت ۳; انكى رسوائي ۳; انكى قبور كى زيارت ۲،۴ ، ۹ ; ان كى موت۱۵;انكے ساتھ كيسا سلوك كيا جائے ۸،۱۰;ان كے عقيدہ كے آثار ۱۷;ان كے عمل كے آثار ۱۷;ان كے گريز كے آثار ۱۰ ; انہيں افشاء كرنا ۱۰; انہيں مسترد كرنا ۱۷; صدر اسلام كے منافقين۱۱

موت:فسق كى حالت ميں موت ۱۳،۱۵

منحرف لوگ:۱۴

مومنين:انكى دعا سے محروميت كے عوامل ۱۳;ان كيلئے استغفار ۶; ان كيلئے دعا ۶

نفاق:اسكے آثار ۱۲،۱۳; نفاق و فسق ۱۶

نافرماني:حضرت محمد (ص) كى نافرمانى كے اثرات ۱۲

نماز:اس سے محروميت كے عوامل ۱۳; نماز ميت صدر اسلام ميں ۵;نماز ميت كے احكام ۹

۲۳۶

آیت ۸۵

( وَلاَ تُعْجِبْكَ أَمْوَالُهُمْ وَأَوْلاَدُهُمْ إِنَّمَا يُرِيدُ اللّهُ أَن يُعَذِّبَهُم بِهَا فِي الدُّنْيَا وَتَزْهَقَ أَنفُسُهُمْ وَهُمْ كَافِرُونَ )

او ر ان كے اموال و اولاد آپ كو بھلے نہ معلوم ہوں خدا ان كے ذريعہ ان پر دنيا ميں عذاب كرنا چاہتا ہے اور چاہتا ہے كہ كفر كى حالت ميں ان كا دم نكل جائے _

۱_عصر پيغمبراكرم (ص) كے منافقين كے پاس فراوان مال و اولاد، مادى وسائل اور اجتماعى آسائيش تھيں _

و لا تعجبك اموالهم و اولادهم

۲_ انسان كے پاس فراوان مال و اولاد كا ہونا اسكے خدا تعالى كے نزديك سعادتمند اور محبوب ہونے كى علامت نہيں ہے_

و لا تعجبك اموالهم و اولادهم

۳_ خدا تعالى كى طرف سے منافقين كى دنياوى آسائشوں سے تعجب كرنے سے نہى _و لا تعجبك اموالهم و اولادهم

۴_ مومنين كے دوسروں كے كثير مادى وسائل ميں جذب ہونے كاخطرہ_و لا تعجبك اموالهم و اولادهم

''لا تعجبك '' كا خطاب ہوسكتا ہے پيغمبر(ص) كو ہو اور ہوسكتا ہے ايك ايك مومن كو ہو مندرجہ بالا نكتہ دوسرے احتمال كى بنياد پر ہے_

۵_ مال و اولاد ، دنياوى زندگى كے دو پركشش عنصر ہيں _اموالهم و اولادهم

خدا تعالى نے مادى وسائل ميں سے صرف مال و اولاد كى طرف اشارہ فرمايا ہے اس سے مندرجہ بالا نكتہ حاصل ہوتا ہے_

۶_ پيغمبراكرم (ص) كو منافقين كے مادى وسائل اور اجتماعى آسائشوں سے تعجب _

و لا تصل و لا تعجبك اموالهم و اولادهم

مندرجہ بالا نكتہ اس بنا پر ہے كہ''لا تعجبك ''

كا خطاب پيغمبر(ص) كو ہو _

۷_ عصر پيغمبر (ص) كے مومنين كے پاس منافقين كے مقابلے ميں مالى اور معاشرتى وسائل كى كمي_

ولا تعجبك اموالهم و اولادهم

منافقين كے اجتماعى وسائل اور آسائشوں پر تعجب اس بات كى علامت ہے كہ ان كے مقابلے ميں مومنين كے پاس يہ وسائل كم تھے_

۲۳۷

۸_ خدا تعالى كى طرف سے منافقين كو فراوان دنياوى وسائل كا فراہم كرنادنيا ميں صرف ان كے عذاب اور مشكلات كا سبب ہے_انما يريد الله ان يعذبهم بها فى الدنيا

۹_ خدا تعالى كى طرف سے منافقين كو دنيا ميں عذاب دينے كا ارادہ ، انہيں فراوان مال و اولاد اور ظاہرى نعمتيں عطا كرنے كى صورت ميں عملى ہوتا ہے_انما يريد الله ان يعذبهم به

۱۰_ مال و اولاد كى كثرت، بے ايمان لوگوں كيلئے رنج و الم كا سبب ہے_ان يعذبهم به

۱۱_ موت كے وقت منافقين كى سختى كے ساتھ جان كنى _و تزهق انفسهم

''زہوق '' كا معنى ہے سختى كے ساتھ خارج ہونا _

۱۲_ موت كے وقت مال و اولاد كے چھوڑنے پر منافقين كى حسرت _ان يعذبهم و تزهق انفسهم

'' زہوق '' كا معنى ہے كسى چيز سے ايسى جدائي كہ جسكے ہمراہ حسرت اور تأسف ہو ( مفردات راغب )

۱۳_ منافقين ، ايمان كے اظہار كے باوجود حالت كفر ميں مرتے ہيں _و تزهق انفسهم و هم كافرون

۱۴_ منافقين كا كثير مال و اولاد ، موت كے وقت انكے كفر كى طرف مائل ہونے كا سبب بنتا ہے _

و تزهق انفسهم و هم كافرون

۱۵_ منافقين كے مال و اولاد كى كثرت ، عذاب الہى كا ايك پرتو اور دشوارى و حسرت كے ساتھ انكى جان كنى كا سبب بنتا ہے_ان يعذبهم و تزهق انفسهم و هم كافرون

اس بات كو مد نظر ركھتے ہوئے كہ ہوسكتا ہے ''تزہق انفسہم '' كا '' ان يعذبہم '' پر عطف تفسيرى ہو، مندرجہ بالا نكتہ حاصل ہوتا ہے_

۱۶_ اچھا انجام اور زندگى كے آخرى لمحات تك ايمان كا محفوظ رہنا بہت اہم اور قابل توجہ چيز ہے_

و تزهق انفسهم و هم كافرون

اس بات سے كہ كفر كى حالت ميں مرنا منافقين كے عذاب كے طور پر ذكر كيا گيا ہے، موت كے

۲۳۸

وقت ايمان كى اہميت اور قدر و قيمت ظاہر ہوتى ہے_

۱۷_ موت، روح كے بدن سے جدا ہونے كا نام ہے نہ فنا ہو جانے كا _و تزهق انفسهم

''زہوق'' كا معنى ہے خارج ہونا اور باھر نكلنانہ فنا ہوجانا _

۱۸_ امور كى قدر وقيمت كا اندازہ كرتے وقت انكے انجام كى طرف توجہ ضرورى ہے _

و لا تعجبك و تزهق انفسهم و هم كافرون

مندرجہ بالا نكتہ ا س چيز كو مد نظر ركھتے ہوئے حاصل ہوتا ہے كہ خدا تعالى نے نہى ''لا تعجبك ' ' كى علت بيان كرتے وقت منافقين كے انجام كى طرف اشارہ فرمايا ہے_

انجام :نيك انجام كى اہميت ۱۶

اولاد :اس كا نقش و كردار ۱۰;اسكى كثرت كے آثار ۲

ايمان:اسكے حفظ كى اہميت ۱۶; بے ايمان لوگوں كے رنج كا پيش خيمہ۱۰

تمايلات:اولاد كى طرف تمايل ۵;دنياوى تمايلات كا پيش خيمہ۵; مال كى طرف تمايل ۵

ثروت :اس كا كردار ۲;اسكے آثار ۸،۱۰

خدا تعالى :اسكى نہى ۳;اسكے ارادہ كا عملى ہونا ۹; اسكے عذاب ۸خدا تعالى كے محبوب لوگ ۲

ذكر:امور كے انجام كا ذكر كرنا ۱۸

روح:اسكى بقاء ۱۷; اسكى جدائي ۱۷

سعادت:اسكى علامتيں ۲

عذاب:دنيوى عذاب كا ذريعہ۸،۹،۱۵; عذاب، اولاد كے ذريعے۹; عذاب، ثروت كے ذريعے ۹; عذاب، نعمتوں كے ذريعے ۹

قيمت گذارى :اس كا معيار ۱۸

۲۳۹

كفر:اسكے عوامل ۱۴

مادى وسائل :انكا پر كشش ہونا ۴

محبوبيت :اسكى علامتيں ۲

محمد(ص) :آپ(ص) اور منافقين ۶;آپكا(ص) تعجب ۶

منافقين :انكا انجام ۱۵; انكا دعوى ۱۳;انكا دنياوى عذاب ۸،۹;انكا كفر ۱۳،۱۵; انكى آسائش سے تعجب ۳ ، ۶; انكى اولاد كى كثرت ۱۰،۱۴،۱۵; انكى حسرت ۱۲ ، ۱۵; انكى دولت كے آثار ۱۴،۱۵; انكى سختى كے ساتھ جان كنى ۱۱،۱۵;انكى موت ۱۳; ان كے مادى وسائل ۸;ان كے مادى وسائل كے آثار ۱۴،۱۵ ;

صدراسلام كے منافقين كى آسائش ۷; صدر اسلام كے منافقين كى اجتماعى حيثيت ۱،۶،۷; صدر اسلام كے منافقين كى اولاد ۱; صدر اسلام كے منافقين كى ثروت ۱ ;صدر اسلام كے منافقين كے مادى وسائل ۱; منافقين موت كے وقت ۱۱، ۱۲، ۱۴; يہ اور ايمان ۱۳

مؤمنين :ان كے تمايلات ۴; صدر اسلام كے مومنين كى اجتماعى حيثيت ۷;صدر اسلام كے مومنين كى مالى كمزورى ۷

موت:اسكى حقيقت ۱۷; كفر كے ساتھ موت ۱۴; كفركے ساتھ موت كا پيش خيمہ۱۳

نعمت :دھوكہ دينے والى نعمت ۹

آیت ۸۶

( وَإِذَا أُنزِلَتْ سُورَةٌ أَنْ آمِنُواْ بِاللّهِ وَجَاهِدُواْ مَعَ رَسُولِهِ اسْتَأْذَنَكَ أُوْلُواْ الطَّوْلِ مِنْهُمْ وَقَالُواْ ذَرْنَا نَكُن مَّعَ الْقَاعِدِينَ )

اور جب كوئي سورہ نازل ہوتا ہے كہ اللہ پر ايمان لے آؤ اور رسول كے ساتھ جہاد كر و تو انھيں كے صاحبان حيثيت آپ سے اجازت طلب كرنے لگتے ہيں اور كہتے ہيں كہ اسميں انھيں بيٹھنے والوں كے ساتھ چھوڑ ديجئے_

۱_ ''سورت '' خدا تعالى كا منتخب كردہ اور عصر پيغمبر(ص) ميں معروف عنوان _

۲۴۰

241

242

243

244

245

246

247

248

249

250

251

252

253

254

255

256

257

258

259

260

261

262

263

264

265

266

267

268

269

270

271

272

273

274

275

276

277

278

279

280

281

282

283

284

285

286

287

288

289

290

291

292

293

294

295

296

297

298

299

300

301

302

303

304

305

306

307

308

309

310

311

312

313

314

315

316

317

318

319

320

321

322

323

324

325

326

327

328

329

330

331

332

333

334

335

336

337

338

339

340

341

342

343

344

345

346

347

348

349

350

351

352

353

354

355

356

357

358

359

360

361

362

363

364

365

366

367

368

369

370

371

372

373

374

375

376

377

378

379

380

381

382

383

384

385

386

387

388

389

390

391

392

393

394

395

396

397

398

399

400

401

402

403

404

405

406

407

408

409

410

411

412

413

414

415

416

417

418

419

420

421

422

423

424

425

426

427

428

429

430

431

432

433

434

435

436

437

438

439

440

441

442

443

444

445

446

447

448

449

450

451

452

453

454

455

456

457

458

459

460

461

462

463

464

465

466

467

468

469

470

471

472

473

474

475

476

477

478

479

480

481

482

483

484

485

486

487

488

489

490

491

492

493

494

495

496

497

498

499

500

501

502

503

504

505

506

507

508

509

510

511

512

513

514

515

516

517

518

519

520

521

522

523

524

525

526

527

528

529

530

531

532

533

534

535

536

537

538

539

540

541

542

543

544

545

546

547

548

549

550

551

552

553

554

555

556

557

558

559

560

561

562

563

564

565

566

567

568

569

570

571

572

573

574

575

576

577

578

579

580

581

582

583

584

585

586

587

588

589

590

591

592

593

594

595

596

597

598

599

600

601

602

603

604

605

606

607

608

609

610

611

612

613

614

615

616

617

618

619

620

621

622

623

624

625

626

627

628

629

630

631

632

633

634

635

636

637

638

639

640

641

642

643

644

645

646

647

648

649

650

651

652

653

654

655

656

657

658

659

660

661

662

663

664

665

666

667

668

669

670

671

672

673

674

675

676

677

678

679

680

681

682

683

684

685

686

687

688

689

690

691

692

693

694

695

696

697

698

699

700

701

702

703

704

705

706

707

708

709

710

711

712

713

714

715

716

717

718

719

720

721

722

723

724

725

726

727

728

729

730

731

732

733

734

735

736

737

738

739

740

741

742

743

744

745

746