فصل : ۱
آل فاطمة سلام الله علیها اهل البیت
سیدہ کائنات سلام اللہ علیھا کا گھرانہ اہل بیت ہے
۱ عن انس بن مالک رضی الله عنه ان رسول الله صلی الله علیه وآله وسلم کا ن یمربباب فاطمه ستة اشهر اذا خرج الی صلاة الفجر ،یقول :الصلاة یا اهل البیت انما یرید الله لیذهب عنکم الرجس اهل البیت ویطهرکم تطهیرا
"حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ چھ ماہ تک حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا یہ معمول رہا کہ جب نماز فجر کے لیے نکلتے اورحضرت فاطمہ سلام اللہ علیھا کے دروازے کے پاس سے گزرتے توفرماتے :اے اہل بیت !نماز قائم کرو ۔(اورپھر یہ آیت مبارکہ پڑھتے )اے اہل بیت اللہ چاہتا ہے کہ تم سے ہر طرح کی آلودگی دور کردے اورتم کوخوب پاک وصاف کردے "۔
____________________
۲ عن ابی سعید الخدری رضی الله تعالی عنه فی قوله :انما یرید الله لیذهب عنکم الرجس اهل البیتقال :نزلت فی خمسة:فی رسول الله صلی الله علیه وآله وسلم وعلی وفاطمة ،والحسن،والحسین رضی الله تعالی عنه
"حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ تعالی عنہ نے اللہ تعالی کے اس ارشاد مبارکہ ۔۔۔۔اے اہل بیت !اللہ تویہی چاہتا ہے کہ تم سے ہرطرح کی آلودگی دور کردے ۔۔۔۔کے بارے میں کہاہے کہ یہ آیت مبارکہ پانچ ہستیوں ۔۔۔۔حضرت نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم علی ،فاطمہ ، حسن،حسین رضی اللہ تعالی عنہ ۔۔۔کے بارے میں نازل ہوئی ہے"
____________________
فصل ۲:
آل فاطمة سلام الله علیها اهل کساء
سیدہ سلام اللہ علیھا کا گھرانہ ہی اہل کساء ہے
۳ عن صفیة شیبه ،قالت :عائشة رضی الله عنها :خرج النبی صلی الله علیه وآله وسلم غداة واعلیه مرط مرحل من شعر اسودفجاء الحسن بن علی رضی الله عنها فادخله ، ثم جاء الحسین رضی الله عنه فدخل معه ،ثم جاء ت فاطمة رضی الله عنها فادخلها ثم جاء علی رضی الله عنه فادخله ،ثم قال :انمایرید الله لیذهب عنکم الرجس اهل بیت ویطهرکم تطهیرا
"صفیہ بنت شیبہ روایت کرتی ہیں :حضرت عائشہ رضی اللہ عنھا بیان کرتی ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم صبح کے وقت باہر تشریف لائے درآں حالیکہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک چادر اوڑھی ہوئی تھی جس پر سیاہ اون سے کجاووں کے نقش بنے ہوئے تھے پس حضرت حسن رضی اللہ تعالی عنہما آئے توآپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے انہیں اس چادر میں داخل کرلیا پھر حضرت حسین رضی اللہ عنہ آئے توآپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ہمراہ چادر میں داخل ہوگئے پھر سیدہ فاطمہ رضی اللہ عنھا آئیں توآپ نے انہیں اس چادرمیں داخل کرلیا،پھر حضرت علی کرم اللہ وجھہ آئے توآپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے انہیں بھی چادرمیں لے لیا۔پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے یہ آیت مبارکہ پڑھی :"اے اہل بیت!"اللہ تو یہی چاہتا ہے کہ تم سے (ہرطرح کی )آلودگی دور کردے اورتم کو خو ب پاک وصاف کردے "
____________________
( ۴ ) عن عمر ابن ابی سلمة ربیب النبی صلی الله علیه وآله وسلم قال:لما نزلت هذه الآیة علی النبی صلی الله علیه وآله وسلم (انما یرید الله لیذهب عنکم الرجس اهل البیت ویطهرکم تطهیرا)فی بیت ام سلمة ،فدعافاطمةوحسنا وحسینارضی الله تعالی عنه فجللهم بکساء وعلی رضی الله تعالی عنه خلف ظهره فجلله بکساء ،ثم قال:اللهم! هولاء اهل بیتی ،فاذهب عنهم الرجس وطهرهم تطهیرا
"پروردہ نبی حضرت عمربن ابی سلمہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ جب حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنھا کے گھر میں یہ آیت مبارکہ ۔۔۔اے اہل بیت !اللہ تویہی چاہتا ہے کہ تم سے (ہرطرح کی) آلودگی دورکردے اورتم کو خوب پاک وصاف کردے ۔۔۔نازل ہوئی؛ توآپ نے حضرت فاطمہ حضرت حسن اورحضرت امام حسین رضی اللہ تعالی عنہ کو بلایااورایک کملی میں ڈھانپ لیا ،پھر فرمایا :الہیٰ !یہ میرے اہل بیت ہیں ان سے نجاست دور کراوران کو خوب پاک وصاف کردے"
____________________
فصل : ۳
فاطمه سلام الله علیها سیدة نساء العالمین
سیدہ سلام اللہ علیھا سب جہانوں کی سردار ہیں
۵ عن عائشة رضی الله عنها ان النبی صلی الله علیه وآله وسلم قال وهو فی مرضه الذی توفی فیه :یا فاطمة !الا ترضین ان تکونی سیدة نساء العالمین وسیدة نساء هذاالامة وسیدة نساء المومنین !
"حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: اے فاطمہ !کیاتونہیں چاہتی کہ توتمام جہانوں کی عورتوں ،میری اس امت کی تمام عورتوں اورمومنین کی تمام عورتوں کی سردار ہو!"
____________________
۶ عن عائشه رضی الله عنها قالت: اقبلت فاطمة تمشی کان مشیتهامشی النبی صلی الله علیه وآله وسلم فقال النبی صلی الله علیه وآله وسلم مرحبابابنتیثم اجلسهاعن یمینه اوعن شماله ،ثم ادرالیهافبکت،فقلت لها:لم تبکین؟ثم اسراالیها حدیثافضعکت فقلت مارایت کالیوم فرحا اقرب من حزن، فسالتها عما قال ،فقالت :ماکنت لافثی سررسول صلی الله علیه وآله وسلمحتی قبض النبی صلی الله علیه وآله وسلم فقالت:اسرالی :اب جبریل کان یعارخنی القرآن کل سنة مرة،انه عارضی العام مرتین ،ولااراه الاحضراجلی ،انک اول اهل بیتی لحاقا بی فبکیت ،فقال :اما ترضین ان تکونی سیدة نساء اهل الجنة اونساء المومنین فضعلت لذلک
"حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالی عنہا فرماتی ہیں کہ حضرت فاطمہ سلام اللہ علیھاآئیں اور ان کا چلنا ہوبہوحضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے چلنے جیساتھا ۔پس آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنی لخت جگر کو خوش آمدید کہااوراپنے دائیں بائیں جانب بٹھالیا۔پھر چپکے چپکے ان سے کوئی بات کہی تووہ رونے لگیں ،پس میں نے ان سے پوچھا کہ کیوں رورہیں ہیں ؟پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان سے کوئی بات چپکے چپکے کہی تووہ ہنس پڑیں پس میں نے کہا کہ آج کی طرح میں نے خوشی کوغم کے اتنے نزدیک کبھی نہیں دیکھامیں نے حضرت فاطمۃ الزہرا سلام اللہ علیھا سے پوچھا:آپ نے کیا فرمایا تھا؟انہوں نے جواب دیا کہ میں رسول کے راز کو کبھی فاش نہیں کرسکتی ۔جب حضورنبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا وصال ہو گیا تومیں نے ان سے (اس بارے میں )پھر پوچھا توانہوں نے جواب دیا : آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھ سے سرگوشی کی کہ جبرائیل ہر سال میرے ساتھ قرآن پاک کا دورہ کیا کرتے تھے لیکن اس سال دومرتبہ کیا ہے مجھے یقین ہے کہ میرا آخری وقت آپہنچا ہے اوربے شک میرے گھر والوں میں سے تم ہوجوسب سے پہلے مجھ سے آملو گی ۔اس بات نے مجھے رلایاپھرآپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:کیا تم اس بات پر راضی نہیں کہ تم تمام جنتی عورتوں کی سردارہویا تمام مسلمان عورتوں کی سردار ہو!پس اس بات پر ہنس پڑی
____________________
۷ عن مسروق :حدثتنی عائشة ام المومنین رضی الله عنها قالت قال رسول الله صلی الله علیه وآله وسلم یا فاطمة ! الا ترضین ان تکونی سیدة نساء المومنین اوسیدة نساء هذه الامة!
۷ ۔ حضرت مسروق روایت کرتے ہیں کہ ام المومنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنھا سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سیدہ فاطمہ رضی اللہ عنھا سے فرمایا:اے فاطمہ !کیا تواس بات پر راضی ہے کہ مسلمان عورتوں کی سردار ہو یا میری اس امت کی سب عورتوں کی سردار ہو!
____________________
۸ عن ابی هریرة رضی الله تعالی عنه ان رسول الله صلی الله علیه وآله وسلم قال :ان ملکا من السماء لم یکن زارنی ،فاستاذن الله فی زیارتی ،فبشرنی اواخبرنی ان فاطمة سیدة نساء امتی
"حضر ت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:آسمان کے ایک فرشتے نے میری زیارت نہیں کی تھی پس اس نے اللہ تعالی سے میری زیارت کی اجازت لی اوراس نے مجھے خوشخبری سنائی (یا)مجھے خبر دی کہ فاطمہ میری امت کی سب عورتوں کی سردار ہیں "
____________________
فصل : ۴
فاطمة سلام الله علیها سیدة نساء اهل الجنة وابنا ها سید اشباب اهل الجنة
سیدہ سلام اللہ علیھا جنتی عورتوں کی اورآپ کے شہزادے جنتی جوانوں کے سردار ہیں
۹ عن حذیفة رضی الله تعالی عنه قال :قال رسول الله صلی الله علیه وآله وسلم :ان هذا ملک لم ینزل الارض قط قبل اللیلة استاذن ربه ان یسلم علی ویبشرنی بان فاطمة سیدة نساء اهل الجنة، وان الحسن والحسین سیدا شباب اهل الجنة
"حضرت حذیفہ رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:ایک فرشہ جو اس رات سے پہلے کبھی زمین پر نہ اترا تھا اس نے اپنے پروردگار سے اجازت مانگی کہ مجھے سلام کرنے حاضر ہو اورمجھے یہ خوشخبری دے :فاطمہ اہل جنت کی تمام عورتوں کی سرداراورحسن وحسین کے تمام جوانوں کے سردار ہیں"
____________________
۱۰ عن علی ابن ابی طالب ان النبی صلی الله علیه وآله وسلم قال لفاطمه سلام الله علیها :الا ترضین ان تکونی سیدة نساء اهل الجنة ،وابناک سیدا شباب اهل الجنة
"حضرت علی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سیدہ فاطمہ رضی اللہ عنہ سے فرمایا:کیا تمہیں اس بات پر خوشی نہیں کی اہل جنت کی تمام عورتوں کی سردار ہو اورتیرے دونوں بیٹے تمام جوانوں کے"۔
____________________
۱۱ عن ابن عباس رضی الله عنه قال :خط رسول الله صلی الله علیه وآله وسلم فی الارض اربعة خطوطقال :تدرون ماهذا؟فقالو ا:الله ورسوله اعلم فقال رسول الله صلی الله علیه وآله وسلم فضل نساء اهل الجنة :خدیجه بنت خویلد ،وفاطمه بنت محمد ،آسیه بنت مزاحم امراة فرعون ،ومریم ابنه عمران رضی الله عنهن اجمعین
"حضرت عبداللہ رضی اللہ تعالی عنھا فرماتے ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے زمین پر چار لکیریں کھینچی،اورفرمایا :تم جانتے ہو یہ کیا ہے؟صحابہ کرام نے عرض کیا:اللہ اوراس کا رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بہتر جانتے ہیں ،پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:اہل جنت کی تمام عورتوں میں سے افضل ترین چار ہیں خدیجہ بنت خویلد ،فاطمہ بنت محمد فرعون کی بیوی آسیہ بنت مزاحم اورمریم بنت عمران رضی اللہ عنھن اجمعین "
____________________
۱۲ عن صالح :قالت عائشه لفاطمه بنت رسول الله صلی الله علیه وآله وسلم الابشرک سمعت رسول صلی الله علیه وآله وسلم یقول :سیدات اهل الجنته اربع:مریم بنت عمران وفاطمة بنت رسول الله صلی الله علیه وآله وسلم وخدیجه بنت خویلد وآسیه امرة فرعون
"حضرت صالح رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ ام المومنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہاسیدہ فاطمہ رضی اللہ عنہا سے کہا :کیا میں تمہیں خوشخبری نہ سناوں !وہ یہ کہ میں خود رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا:اہل جنت کی عورتوں کی سردار صرف چار خواتین ہیں مریم بنت عمران ،فاطمہ بنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم خدیجہ بنت خویلد اورفرعون کی بیوی آسیہ"
____________________
فصل ۵
حرم الله فاطمةسلام الله علیها وذریتها علی النار
اللہ نے فاطمہ اورآل فاطمہ پر جہنم کی آگ حرام کردی
۱۳ عن ابن عباس رضی الله عنها قال :قال رسول الله صلی الله علیه وآله وسلم لفاطمة رضی الله عنها ان الله غیر معذبک ولا ولاک
"حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنھما سے روایت کرتے ہیں کہ حضور نے حضرت فاطمہ رضی اللہ عنھا سے فرمایا:اللہ تعالی تمہیں اورتمہاری اولاد کو آگ کا عذاب نہیں دے گا"
____________________
۱۴ عن عبدالله بن مسعود رضی الله عنهما قال :قال رسول الله صلی الله علیه وآله وسلم :ان فاطمه حصنت فرجها فحرمها الله وذریتها وعلی النار
"حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنھما سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:بیشک فاطمہ نے اپنی عصمت وپاکدامنی کی ایسی حفاظت کی ہے کہ اللہ تعالی نے اسے اوراس کی اولاد کو آگ سے محفوظ فرمادیاہے:
____________________
۱۵ عن جابر بن عبدالله رضی الله عنهما قال :قال رسول الله صلی الله علیه وآله وسلم انما اسمیت بنتی فاطمه لان الله عن وجل فطمها وفطم معبیها عن النار
"حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنھما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا :میری بیٹی کا نام فاطمہ اس لئے رکھا گیا ہے کہ اللہ تعالی نے اسے اوراس سے محبت رکھنے والوں کو دوزخ سے الگ تھلگ کردیا ہے"
____________________
فصل : ۶
ام فاطمة سلام الله علیها افضل النساء
سیدہ سلام اللہ علیھا کی والدہ افضل النساء ہیں
عن عبدالله بن جعفر قال :سمعت علی بن ابی طالب یقول سمعت رسول الله صلی الله علیه وآله وسلم یقول :خیرنسائها خدیجه بنت خویلد وخیر نسائها مریم بنت عمران
"حضرت عبداللہ بن جعفرروایت کرتے ہیں کہ میں نے حضرت علی رضی اللہ عنہ کو یہ فرماتے ہوئے سنا :میں حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا (اپنے زمانہ کی عورتوں میں )سب سے افضل خدیجہ بنت خویلد ہیں اوراپنے زمانہ کی عورتوں میں )سب سے افضل مریم بنت عمران ہیں "
____________________
۱۷ عن عبدالله بن جعفر سمعت علیا بالکوفة یقول سمعت رسول الله صلی الله علیه وآله وسلم یقول :خیرنسائها مریم بنت عمران وخیرنسائهاخدیجه بنت خویلد
قال ابوکریب :اشارکیع الی السماء والارض
"حضرت عبداللہ بن جعفر رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ میں نے حضرت علی رضی اللہ عنہ کو کوفہ ،میں یہ فرماتے ہوئے سنامریم بنت عمران اورخدیجہ بنت خویلد زمین وآسمان میں سب عورتوں سے بہتر ہیں ۔
"راوی ابوکریب کہتے ہیں کہ وکیع نے یہ حدیث بیان کرتے ہوئے زمین وآسمان کی طرف اشارہ کیا"
____________________