فصل : ۹
حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم آمد فاطمہ پر محبتا کھڑے ہوجاتے ہاتھ چومتے اوراپنی نشست پر بیٹھا لیتے
ام المومنین حضرت عائشہ رضی اللہ عنھا بیان کرتی ہیں :حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو آتے ہو تے دیکھتے تو خوش آمدید کہتے پھر ان کی خاطر کھڑے ہو جاتے انہیں بوسہ دیتے ان کا ہاتھ پکڑ کر لاتے اورانہیں اپنی نشست پر بیٹھا لیتے ۔اورجب سیدہ فاطمہ رضی اللہ عنہا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو اپنی طرف تشریف لاتے ہوئے دیکھتیں توخوش آمدید کہتیں پھر کھڑی ہو جاتیں اورآپ کو بوسہ دیتیں ۔"
____________________
"ام المومنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنھا بیان کرتی ہیں کہ جب سیدہ فاطمہ سلام اللہ علیھا حضورنبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت اقدس میں حاضر ہوتیں تو حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سیدہ سلام اللہ علیھا کو خوش آمدید کہتے کھڑت ہوکر ان کا استقبال کرتے ان کا ہاتھ پکڑ کر اسے بوسہ دیتے اورانہیں اپنی نشست پر بٹھا لیتے "
____________________
"ام المومنین حضرت عائشہ رضی اللہ عنھا فرماتی ہیں سیدہ فاطمہ سلام اللہ علیھا جب حضورصلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوتیں توحضورصلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کھڑے ہوکر ان کا استقبال فرماتے ،ا نہیں بوسہ دتیے خوش آمدید کہتے اوران کا ہاتھ پکڑ کر اپنی نشست پر بٹھا لیتے ۔اورجب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے استقبال کے لیے کھڑی ہوجاتیں اورآپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے دست اقدس کو بوسہ دیتیں "۔
____________________
فصل ۱۰
سیدہ کائنات سلام اللہ علیہا
سفر مصطفی کی ابتداء اورانتہا بیت فاطمہ سلام اللہ علیھا سے ہوتی
"حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے آزاد کردہ غلام ثوبان رضی اللہ عنہ نے فرمایا :حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب سفرکا ارادہ فرماتے تواپنے اہل وعیال میں سے سب کے بعد جس سے گفتگو فرما کر سفرپرروانہ ہوتے وہ حضرت فاطمہ سلام اللہ علیھا ہوتیں ،اورسفر سے واپسی پر سب سے پہلے جس کے پاس تشریف لاتے وہ بھی حضرت فاطمہ سلام اللہ علیھا ہوتیں "
____________________
"حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنھما سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب سفر کا ارادہ فرماتے تواپنے اہل وعیال میں سے سب بعد گفتگو فرماکر روانہ ہوتے وہ حضرت فاطمہ ہوتیں اورسفر سے واپس پر سب سے پہلے جس کے پاس تشریف لے لاتے وہ بھی حضرت فاطمہ سلام اللہ علیھا ہی ہوتیں اوریہ کہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سیدہ فاطمہ سے فرماتے کہ میرے ماں باپ تجھ پر قربان ہوں ۔
____________________
"حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنھما بیان کرتے ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب سفر سے واپس تشریف لاتے تواپنی صاحبزادی سیدہ فاطمہ رضی اللہ عنھا کو بوسہ دیتے "۔
____________________
فصل : ۱۲
سیدہ سلام اللہ علیھا۔۔۔روئے زمین پر حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی محبت کا مرکزخاص
"حضرت جمیع بن عمیر تیمی رضی اللہ عنھا سے روایت کرتے ہیں کہ میں ا پنی پھوپھی کے ہمراہ حضرت عائشہ کی خدمت میں حاضر ہوا اورپوچھا کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو کون زیادہ محبوب تھا؟ام المومنین رضی اللہ عنھا نے فرمایا فاطمہ سلام اللہ علیھا :عرض کیا مردوں میں سے کون زیادہ محبوب ہے فرمایا ان کے شوہر جہاں تک میں جانتی ہوں وہ بہت زیادہ روزہ رکھنے والے اورراتوں کو عبادت کے لیے بہت قیام کرنے والے تھے "
____________________
"حضرت بریدہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو عورتوں میں سب سے زیادہ محبت حضر ت فاطمہ الزہراء سلام اللہ علیھا سے تھی اورمردوں میں سے حضرت علی مرتضٰی سب سے زیادہ محبو ب تھے"
____________________
"حضرت ابوسلمہ بن عبدالرحمن رضی اللہ عنھما روایت کرتے ہیں کہ حضرت اسامہ بن زید نے مجھے بتایا :میں بیٹھا ہوا تھا کہ حضرت علی اورحضرت عباس رضی اللہ عنھما تشریف لائے انہوں نے کہا:اسامہ !ہمارے لئے حضور نبی اکرم سے اندر آنے کی اجازت مانگو ۔میں نے عرض کیا یا رسول اللہ !حضرت علی اورحضرت عباس رضی اللہ عنھما حاضری کی اجازت مانگتے ہیں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا :جانتے ہو وہ کیوں آئے ہیں ؟میں نے عرض کیانہیں ۔فرمایا:میں جانتا ہوں ،انہیں آنے دو چنانچہ دونوں حضرات اندر داخل ہوئے اورانہوں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم !ہم یہ بات جاننے کے لیے حاضر ہوئے ہیں کہ اہل بیت میں سے آپ کو ن زیادہ محبوب ہے؟آپ صلی اللہ علیہ وسلم ! نے فرمایا :فاطمہ بنت محمد"
____________________
"حضرت ابو ہریرہ روایت کرتے ہیں کہ حجرت علی نے بارگاہ رسالت مآب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں )عرض کیا :یا رسول اللہ صلی اللہ علیک وسلم !آپ کو میرے اورفاطمہ میں سے کون زیادہ عزیز ہے فاطمہ مجھے تم سے زیادہ پیاری ہے اورتم میرے نزدیک اس سے زیادہ عزیز ہو
____________________
"ابن ابی نجیح نے اپنے والد سے روایت کی کہ مجھے اس شخص نے بتایا جس نے منبر کوفہ پر حضرت علی رضی اللہ عنہ کو یہ فرماتے ہو ئے سنا :رسول اللہ صلی اللہ علی وآلہ وسلم ہمارے گھر تشریف لائے اورہمارے سرہانے بیٹھ کر پانی منگوایا ۔آپ نے اس میں برکت کی دعا کی اورہم پر چھینٹے مارے میں نے عرض کیا :یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم آپ کو مجھ سے زیادہ محبت ہے یا فاطمہ سے ؟فاطمہ مجھے تم سے زیادہ پیاری ہے اورتم مجھے اس سے زیادہ عزیر ہو"
____________________
فصل: ۱۳
عادات واطوار میں کوئی بھی سیدہ سلام اللہ علیھا سے بڑھ کر حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شبیہ نہ تھا
"ام المومنین حضرت عائشہ رضی اللہ عنہ روایت کرتی ہیں :میں نے حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی صاحبزادی سیدہ سیدہ فاطمہ سلام اللہ علیھا سے بڑھ کر کسی کو عادات واطوار سیرت وکردار اورنشت وبرخاست میں آپ سے مشابہت رکھنے والا کوئی نہیں دیکھا۔"
____________________
"ام المومنین حضرت عائشہ رضی اللہ عنہ فرماتی ہیں میں نے انداز گفتگو میں سیدہ فاطمۃ الزہرا رضی اللہ عنھا سے بڑھ کر کسی اورکو حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے مشابہت رکھنے والا نہیں دیکھا"
____________________
"حضرت انس بن مالک سے مروی ہے کہ کوئی بھی شخص حضرت حسن بن علی اورحسن بن علی اورحضرت فاطمۃ الزہرا رضی اللہ عنہ سے بڑھ کر حضور سے مشابہت رکھنے والاکوئی نہیں تھا"
____________________
"ام المومنین حضرت عائشہ رضی اللہ عنھا بیان کرتی ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی تمام ازواج جمع تھیں اورکوئی بھی غیر حاضر نہیں تھی۔اتنے میں حضرت فاطمہ رضی تعالی عنھا آئیں جن کی چال ہو بہو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے مشابہ تھی ۔آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا :مرحبا (خوش آمدید)میری بیٹی !پھر انہیں اپنی دائیں بائیں جانب بٹھا لیا"
____________________
"حضرت مسروق رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ ام المومنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنھا نے فرمایا :ہم حضورنبی اکرم کی ازواج مطہرات آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس جمع تھیں اورکوئی ایک بھی ہم سے غیر حاضر نہ تھی اتنے میں حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیھا وہاں آگئیں پس اللہ کی قسم ان کا چلنا حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے چلنے
سے ذرہ بھر مختلف نہ تھا"
____________________