• ابتداء
  • پچھلا
  • 11 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 10358 / ڈاؤنلوڈ: 3772
سائز سائز سائز
فضائل حضرت فاطمۃ الزھراء سلام اللہ علیہا

فضائل حضرت فاطمۃ الزھراء سلام اللہ علیہا

مؤلف:
اردو

یہ کتاب برقی شکل میں نشرہوئی ہے اور شبکہ الامامین الحسنین (علیہما السلام) کے گروہ علمی کی نگرانی میں اس کی فنی طورپرتصحیح اور تنظیم ہوئی ہے

فصل : ۲۱

سیدہ سلام اللہ علیھا ۔۔۔شجرہ رسالت کی شاخ ثمر بار

"حضرت مسوررضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا :فاطمہ میری شاخ ثمر بار ہے اس کی خوشی مجھے خوش کرتی ہے اوراس کی پریشانی مجھے پریشان کردیتی ہے"

____________________

حوالاجات

۱۔ احمد بن حنبل المسند۴:۳۳۲

۲۔احمد بن حنبل فضائل الصحابہ ۲:۷۶۵، رقم ۱۳۴۷

۳۔ حاکم المستدرک ۳:۱۶۸، رقم ۴۷۳۴

۴۔ شیبانی الآحادوالمثانی ۵:۳۲۶، رقم ۲۹۵۶

۵۔طبرانی المعجم الکبیر ۲۰:۲۵، رقم ۳۰

۶۔طبرانی المعجم الکبیر۲۲:۴۰۵رقم :۱۰۱۴

۷۔ہثیمی نے مجمع الزوائد (۹:۲۰۳) میں کہا ہے کہ اے طبرانی نے روایت کیا ہے اورام بکر بنت مسور پر جرح کی گئی نبی کسی نے اسے ثقہ قرار دیا جبکہ اس کے بقیہ رجال کو ثقہ قراردیا گیاہے۔

۸۔ذہبی سیراعلام النبلاء ۲:۱۳۲

"حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنھما سے مرفوعاحدیث مروی ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا :میں درخت ہوں فاطمہ اس کی ٹہنی ہے علی اس کا شگوفہ اورحسن وحسین اس کا پھل ہیں اوراہل بیت سے محبت کرنے والے اس کے پتے ہیں یہ سب جنت میں ہوں گے یہ حق ہے حق ہے"

____________________

۶۰۔حوالاجات

۱۔ دیلمی الفردوس بماثور الخطاب ۱:۵۲،رقم :۱۳۵

۲۔سخاوی استجلاب ارتقاء الغرف بحب اقرباالرسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ذوی الشرف:۹۹

فصل : ۲۲

عصمت فاطمہ سلام اللہ علیھا کے گواہ ۔۔۔۔خود محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

"حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنھما سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا :بیشک فاطمہ نے اپنی عصمت اورپاکدامنی کی ایسی حفاظت کی ہے کہ اللہ تعالی نے اس کی اولاد پر آگ حرام کردی ہے "

____________________

حوالات

۱۔بزار المسند ۵:۲۲۳رقم :۱۸۲۹

۲۔حاکم المستدرک ۳:۱۶۵، رقم ۴۷۲۶

۳۔ ابو نعیم حلیۃ الاولیاء وطبقات الاصفیاء ۴:۱۸۸

۴۔ ذہبی نے اسے میزان الاعتدال فی نقد الرجال (۵:۲۶۱)میں حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عھنما سے مرفوع قرار دیا ہے۔

۵۔ مناوی فیض القدیر۲:۴۶۲

"حضرت عبداللہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:فاطمہ نے اپنی عصمت اورپاک دامنی کی ایسی حفاظت کی ہے کہ اللہ تعالی نے اس کی عصمت مطہرہ کے طفیل اسے اور اس کی اولاد کو داخل فرمادیا"

____________________

حوالاجات

طبرانی المعجم الکبیر ۳:۴۱، رقم :۲۶۲۵

۲۔ ہیثمی مجمع الزوائد ۹:۲۰۲

۳۔مناوی فیض القدیر۲:۴۶۳

فصل : ۲۳

حضرت علی سے سیدہ سلام اللہ علیھا کے نکاح کا حکم خودباری تعالی نے دیا

حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنھما روایت کرتے ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:اللہ تعالی نے مجھے حکم فرمایا ہے کہ میں فاطمہ کا نکاح علی سے کردوں "

____________________

حوالاجات

۱۔ طبرانی المعجم الکبیر ۱۰:۱۵۲رقم ؛۱۰۳۰۵

۲۔ طبرانی المعجم الکبیر۲۲:۴۰۷، رقم ۱۰۲۰

۳۔ ہیثمی نے مجمع الزوائد (۹:۲۰۴)میں کہا ہے کہ اسے طبرانی نے روایت کیاہے اور اسکے رجال ثقہ ہیں

۴۔حلبی الکشف الحسثیث ۱:۱۷۴

۵۔ہندی کنزا العمال رقم :۳۲۸۹۱،۳۲۹۲۹

۶۔ ہندی کنزاالعمال ،۱۳:۶۸۱،۶۸۲، رقم ۳۷۷۵۳

۷۔ ابن جوزی نے تذکرة الخواص (ص:۲۷۶)میں حضرت عبداللہ بن بریدہ رضی اللہ عنھما سے روایت کیا ہے

نے البیان والتعریف(۱:۲۷۴رقم ۴۵۵) میں کہا ہے کہ اسے ابن عساکر اورخطیب بغدادی نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ روایت کیا ہے۔

۹۔ مناوی فیض القدیر، ۲:۲۱۵

"حضورنبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:اے انس !کیا تم جانتے ہوکہ جبرایل میرے پاس صاحب عرش کا کیا پیغام لائے ہیں ؟ پھر فرمایا :اللہ تعالی نے مجھے حکم دیا ہے کہ میں فاطہ کا نکاح علی سے کردوں

____________________

حوالاجات

۱۔حسینی نے "البیان "والتعریف (۲:۳۰۱رقم :۱۸۰۳) میں کہا ہے کہ اسے قزوینی خطیب بغدادی اورابن عساکر نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت کیا ہے

۲۔ محب طبری ذخائر العقبی فی مناقب ذوہ القربی :۷۱

فصل : ۲۴

سیدہ سلام اللہ علیھا کا ملاء اعلی میں نکاح اورچالیس ہزار ملائکہ کی شرکت

"حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے مروی ہے :رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مسجد میں تشریف فرما تھے کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ نے فرمایا :یہ جبرائیل ہے جو مجھے یہ بتا رہا ہے کہ اللہ تعالی نے فاطمہ سے تمہاری شادی کردی ہے اورتمہارے نکاح پر چالیس ہزارفرشتوں کو گواہ کے طور پر مجلس نکاح میں شریک کیا گیا اورشجرہائے طوبی سے فرمایا :ان پر موتی اوریاقوت نچھاور کرو۔پھر دلکش آنکھوں والی حوریں ان موتیوں اوریاقوتوں سے تھال بھرنے لگیں جنہیں تقریب نکاح میں شریک کرنے والے فرشتے قیامت تک ایک دوسرے کو بطور تحفہ دیں گے "

____________________

حوالاجات

۱۔محب طبری نے الریاض النضرہ فی مناقب العشرہ (۳:۱۴۶)میں کہا ہے کہ اسے ملا ء نے الیسرة میں روایت کیا ہے

۲۔ محب طبری ذخائر العقبی فی مناقب ذوی القربی :۷۲

"حضرت علی کرم اللہ وجھہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا :میرے پاس ایک فرشتے نے آکرکہا:اے محمد اللہ تعالی نے آپ پر سلام بھیجا ہے اورفرمایا ہے :میں آپ کی بیٹی فاطمہ کا نکاح ملا اعلی میں علی بن ابی طالب سے کردیا ہے پس آپ زمین پر بھی فاطمہ کا نکاح علی سے کردیں "

____________________

حوالاجات

۱۔ محب طبری ذخائر العقبی فی مناقب ذوی القربی :۷۲

فصل : ۲۵

سیدہ سلام اللہ علیھا اورآپ کی نسل مبارک کے حق میں حضور کی دعاے برکت

"حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سیدہ فاطمہ رضی اللہ عنھا کے لیے خصوصی دعا فرمائی باری تعالی میں اپنی اس بیٹی اوراس کی اولاد کو شیطان مردود کی پناہ میں دیتا ہوں

____________________

حوالاجات

۱۔ ابن حبان الصحیح ۱۵:۳۹۴، ۳۹۵، رقم ۶۹۴۴

۲۔ طبرانی المعجم الکبیر۲۲:۴۰۹، رقم ۱۰۲۱

۳۔ احمد بن حنبل نے فضائل الصحابہ (۲:۷۶۲، رقم ۱۳۴۲) میں یہ حدیث حضرت اسماء بنت عمیس سے ذرا مختلف الفاظ کے ساتھ روایت کی ہے

۴۔ہیثمی مواردالظمآن ۵۴۹۔۵۵۱رقم :۲۲۲۵

۵۔ابن جوزی نے تذکرة الخواص (ص:۲۷۷)میں مختصر روایت کیا ہے

۶۔محب طبری ذخائرالعقبی فی مناقب ذوی القربی :۶۷

"حضرت بریدہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حضرت علی اورسیدہ فاطمہ رضی اللہ عنھماکی شادی کی رات علی سے فرمایا :مجھے ملے بغیر کوئی عمل نہ کرنا پھر آپ نے پانی منگوایا اس سے وضو کیا پھر حضرت علی پر پانی ڈال کر فرمایا :اے اللہ !ان دونوں کے حق برکت اوران دونوں پر برکت نازل فرما،ان دونوں کے لیے ان کی اولاد میں برکت عطافرما۔"

حضرت بریدہ رضی اللہ عنی سے ہی مروی ایک دوسری روایت کے الفاظ یہ ہیں ان دونوں کے لیے انکی نسل میں بھی برکت مقدر فرمادے"

____________________

حوالاجات

۱۔نسائی السنن الکبری ۶:۷۶، رقم :۱۰۰۸۸

۲۔نسائی عمل الیوم والیلہ :۲۵۳، رقم :۲۵۸

۳۔رویانی المسند ۔۱:۷۷، رقم :۳۵

۴۔طبرانی المعجم الکبیر۲:۲۰رقم، ۱۱۵۳

۵۔ابن اثیراسدالغابہ فی معرفۃ الصحابہ ۷:۲۱۷

۶۔ابن سعدالطبقات الکبری ۸:۲۱

۷۔ہیثمی نے مجمع الزوائد (۹:۲۰۹)میں کہا ہے کہ اسے بزار اورطبرانی روایت کیا ہے اوران کے رجال عبدالکریم بن سلیط کے رجال ہیں جنہیں ابن حبان نے ثقہ قرار دیا ہے۔

۸۔عسقلانی نے الاصحابہ تمییز الصحابہ (۸:۵۶)میں کہا ہے کہ اسے دولابی نے سند جید کے ساتھ روایت کیا ہے

۹۔دولابی الذریۃ الطاہرہ :۶۵، رقم:۹۴

۱۰۔مزی نے تہذیب الکمال (۱۷:۷۶)میں یہ روایت ذرا مختلف الفاظ کے ساتھ بیان کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسے نسائی نے الیوم والیلہ میں روایت کیا ہے

فصل : ۲۶

سیدہ سلام اللہ علیھا کی حیات میں حضرت علی رضی اللہ عنہ کودوسری شادی کی اجازت نہ تھی

"حضرت مسور بن مخرمہ رضی اللہ عنہ نے یہ بات سنائی کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو منبر پر فرماتے سنا بنی ہشام بن مغیرہ نے اپنی بیٹی کا علی سے رشتہ کرنے کی مجھ سے اجازت مانگی ہے میں ان کو اجازت نہیں دیتا پھر میں ان کو اجازت نہیں دیتا،پھر میں ان کو اجازت نہیں دیتا۔اورحضور نے فرمایا میری بیٹی میرے جسم کا حصہ ہے اس کی پریشانی مجھے پریشان کرتی ہے اوراس کی تکلیف مجھے تکلیف دیتی ہے"

____________________

حوالاجات

۱۔ مسلم الصحیح ۴:۱۹۰۲، رقم ۲۴۴۹

۲۔ترمذی الجامع الصحیح ۵:۶۹۸، رقم ۲۰۷۱

۳۔ ابوداود السنن ۲:۲۲۶، رقم :۲۰۷۱

۴۔ابن ماجہ السنن ،۱:۲۴۳، رقم ۱۱۹۸

۵۔ نسائی السنن الکبری ،۵:۱۴۷، رقم :۸۵۱۸

۶۔ احمد بن حنبل المسند ۴:۳۲۸

۷۔احمد بن حنبل فضائل الصحابہ ۲:۷۵۲۶، رقم ۱۳۲۹

۸۔ ابو عوانہ المسند ۳:۶۹۔ ۷۰رقم :۴۲۳۱

۹۔ بیقی السنن الکبری ۷:۳۰۷

۱۰۔بہیقی السنن الکبری ۱۰:۲۸۸

۱۱۔حکیم ترمذی نوادرالاصول فی احادیث الرسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ۳:۱۸۴

۱۲۔ابونعیم حلیۃ الاولیاء وطبقات الاصفیاء ۷:۳۲۵

۱۳۔ابن جوزی صفۃ الصفوہ ۲:۷

۱۴۔ محب طبری ذخائرالعقبی فی مناقب ذوی القربی :۸۰۷۹

۱۵۔ابن اثیر اسد الغابہ فی معرفۃ الصحابہ ۷:۲۱۷

۱۶۔شوکانی درالسحابہ فی مناقب القرابة والصحابہ :۲۷۴

"حضرت مسور بن مخرمہ رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:بے شک !فاطمہ میرے جگرکا ٹکڑاہے اوراس کی ناراضگی مجھے پسند نہیں خدا کی قسم کسی شخص کے پاس رسول اللہ اوردشمن خداکی بیٹیاں جمع نہیں ہوسکتیں "

____________________

حوالاجات

۱۔بخاری الصحیح ۳:۱۳۶۴، رقم ۳۵۲۳

۲۔ مسلم الصحیح ۴:۱۹۰۳، رقم ۲۴۴۸

۳۔ابن ماجہ السنن ۱:۶۴۴، رقم ۱۹۹۹

۴۔ احمد بن حنبل فضائل الصحابہ ۲:۷۵۹، رقم :۱۳۳۵

۵۔ابن حبان الصحیح ۱۵:۴۰۷م۵۳۵، رقم :۶۹۵۶،۷۰۶۰

۶۔طبرانی المعجم الکبیر ۲۰:۱۸،۱۹،رقم ۱۸،۱۹

۷۔ طبرانی المعجم الکبیر۲۲:۴۰۵، رقم ۱۰۱۳

۸۔طبرانی المعجم الصغیر۲:۷۳، رق، ۸۰۴

۹۔ہیثمی مجمع الزوائد ۹:۲۰۳

۱۰۔دولابی المعجم الکبیر۲۲:۴۲۳، رقم ۱۰۴۱

فصل : ۲۷

"سیدہ فاطمہ سلام اللہ علیھا بنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بیان کرتی ہیں کہ میں حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے مرض وصال میں حسن اورحسین رضی اللہ عنہ کو لے کر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئی اورعرض کیا :یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم !یہ دونوں آپ کے بیٹے ہیں انہیں کسی چیز کا وارث بنادیں آپ نے فرمایاحسن کے لیے میری ہیبت رعب اورسرداری ہے جبکہ حسین کے لیے میری جرات اورسخاوت ہے

____________________

حوالاجات

۱۔ طبرانی المعجم الکبیر ۲۲:۴۲۳، رقم ۱۰۴۱

۲۔ طبرانی نے المعجم الاوسط(۶:۲۲۲،۲۲۳، رقم ۶۲۴۵) میں اس حدیث کو حضرت ابو رافع رضی اللہ عنہ سے روایت کیا ہے

۳۔شیبانی الآحادو المثانی ۳۷۰۵، رقم ۴۰۸

۴۔ شیبانی الآحادو المثانی ۵:۳۷۰، رقم ۲۹۷۱

۵۔ہیثمی نے مجمع الزوائد (۹:۱۸۵)میں کہا ہے کہ اسے طبرانی نے روایت کیا ہے جبکہ میں اس کے راویوں کو نہیں جانتا ۔

۶۔ عسقلانی الاصابہ فی تمییز الصحابہ ۷:۶۷۴

۷۔ عسقلانی تہذیب التہذیب ۲:۲۹۹

۸۔ مزی تہذیب الکمال ۶:۴۰۰

۹۔ ہندی کنزالعمال ۱۲:۱۱۷،رقم ۳۴۲۷۲

فصل : ۲۸

اولاد فاطمہ سلام اللہ علیھم ۔۔۔۔ذریت مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

"حضرت فاطمہ الزہراء سلام اللہ علیھا روایت کرتی ہیں کہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا :ہر ماں کی اولاد اپنے باپ کی طرف منسوب ہوتی ہے سوائے فاطمہ کی اولاد کے ۔پس میں ہی ان کا ولی ہوں اورمیں ہی ان کا نسب ہوں "

____________________

حوالاجات

۱۔طبرانی المعجم الکبیر،۳:۴۴، رقم ۲۶۳۲

۲۔طبرانی المعجم الکبیر۲۲:۴۲۳، رقم ۱۰۴۲

۳۔ابویعلی المسند ۱۲:۱۰۹رقم ۶۷۴۱

۴۔دیلمی الفردوس بما ثور الخطاب۳:۲۶۴، رقم ۴۷۸۷

۵۔خطیب بغدادی کی تاریخ بغداد (۱۱:۲۸۵)میں بیان کردہ روایت میں ولیھم کی بجائے ابوھم ان کا باپ کے الفاظ ہیں

۶۔ہیثمی مجمع الزوائد ،۴:۲۲۴

۷۔ہیثمی مجمع الزوائد ۹:۱۷۲،۱۷۳

۸۔مزی تہذیب الکمال ۱۹:۴۸۳

۹۔ ہندی کنزالعمال ۱۲:۱۱۶رقم ۳۴۲۶۶

۱۰۔سخاوی استجلاب ارتقاء الغرف بجب اقرباء الرسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم وذوی الشرف ۱۲۹

۱۱۔صنعانی سبل السلام ۴:۹۹

۱۲۔مناوی فیض القدیر۵:۱۷

۱۳۔عجلونی کشف الخفاء ومزیل الالباس ۲:۱۵۷، رقم ۱۹۶۸

"حضرت عمر فرماتے ہیں کہ میں نے حضورنبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا :ہر عورت کی اولاد کا نسب اپنے باپ کی طرف سے ہوتا ہے سوائے اولاد فاطمہ کے کہ میں ہی ان کا نسب ہوں اورمیں ہی ان کا باپ ہوں "

____________________

حوالاجات

۱۔طبرانی المعجم الکبیر ۳:۴۴، رقم ۲۶۳۱

۲۔احمد بن حنبل فضائل الصحابہ ۲:۶۲۶رقم :۱۰۷۰

۳۔ ہیثمی مجمع الزوائد۴:۲۲۴

۴۔ثمی مجمع الزوائد۶:۳۰۱

۵۔ سخاوی نے استجلاب ارتقاء الغرف بجب اقرباء الرسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم وذوی الشرف (ص:۱۲۷)میں طبرانی کی بیان کردہ روایت نقل کی ہے اوراس کے رجال کو ثقہ قرار دیا ہے

۶۔حسینی البیان والتعریف ۲:۱۴۴، رقم ۱۳۱۴

۷۔شوکانی نیل الاوطارشرح منتقی الاخبار۶:۱۳۹

۸۔مناوی فیض القدیر۵:۱۷

" حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما روایت کرتے ہیں کہ حضورنبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا :ہر ماں کی اولاد کا عصبہ باپ ہوتا ہے جس کی طرف وہ منسوب ہوتی ہے سوائے فاطمہ کے بیٹوں کے کہ میں ہی ان کا ولی اورمیں ہی ان کا نسب ہوں "

____________________

حوالاجات

۱۔حاکم المستدرک ۱۷۹۳۔ رقم ۴۷۷۰

۲۔ سخاوی استجلاب ارتقاء الغرف بجب اقرباء الرسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم الشرف:۱۳۰

فصل : ۲۹

روز محشر نسب فاطمہ سلام اللہ علیھا کے سوا ہر نسب منقطع ہو جائے گا

"حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے حضورنبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے:"میرے نسب اوررشتہ کے سواقیامت دن ہ رنسب اوررشتہ منقطع ہوجائے گا"

____________________

حوالاجات

۱۔ حاکم المستدرک ۳:۱۵۳، رقم ۴۶۸۴

۲۔احمد بن حنبل فضائل الصحابہ ۲:۶۲۵، ۶۲۶رقم :۱۰۲۹،۱۰۷۰

۳۔احمد بن حنبل نے فضائل الصحابہ (۲:۷۵۸، رقم ۱۳۳۳)میں یہ حدیث مسور بن مخرمہ سے بھی روایت کی ہے۔

۴۔بزار المسند ،۱:۳۹۷، رقم ۲۷۴

۵۔طبرانی المعجم الکبیر۳:۴۴،۴۵، رقم ۲۶۳۳،۲۶۳۴

۶۔طبرانی المعجم الاوسط،۳۷۶۵، رقم ۵۶۰۶

۷۔طبرانی المعجم الاوسط ۶:۳۵۷، رقم ۶۶۰۹

۸۔دیلمی الفردوا بما ثورالخطاب ۳:۲۵۵، رقم ۴۷۵۵

۹۔ہثیمی نے مجمع الزوائد (۹:۱۷۳)میں کہا ہے کہ اسے طبرانی نے الاوسط اورالکبیرمیں روایت کیا ہے اوراس کے رجال ثقہ ہیں

۱۱۔عبدالرزاق المصنف۶:۱۶۳،۱۶۴، رقم :۱۰۳۵۴

۱۲۔بہیقی السنن الکبری ۷:۶۳،۶۴، ۱۱۴

۱۳۔ابن سعدالطبقات الکبری ۸:۴۶۳

۱۴۔دولابی الذریۃ الطاہرہ ۱۱۵،۱۱۶

۱۵۔ابونعیم حلیۃ الاولیاء وطبقات الاوصفیاء ۷:۳۱۴

۱۶۔خطیب بغدادی تاریخ بغداد ۶:۱۸۲

۱۷۔سخاوی استجلاب ارتقاء الغرف بحب اقرباء الرسول وذوی الشرف ۱۲۶،۱۲۷،۱۲۹

۱۹۔حسینی البیان المعجم الاوسط۴:۲۵۷، رقم ۴۱۳۲

"حضرت عبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنھما سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایاقیامت کے دن ہرنسب وتعلق منقطع ہو جائے گا سوائے میرے نسب اورتعلق کے

____________________

۷۶۔ حوالاجات

۱-طبرانی ،المعجم الاوسط ۴:۲۵۷، رقم ۴۱۳۲

۲۔ طبرانی نے المعجم الکبیر(۱۱:۲۴۳، رقم:۱۱۶۲۱)میں اس مفہوم کی روایت حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنھما سے لی ہے۔

۳۔طبرانی نے المعجم الکبیر (۲۰:۲۷، رقم:۳۳)میں حضرت مسور بن مخرمہ رضی اللہ عنہ سے

۴۔خلال نے السنہ (۲:۴۳۳،۶۵۵)میں مسور بن مخرمہ سے مروی حدیث کی اسناد کوحسن قرار دیا ہے۔

۵۔خطیب بغدادی نے تاریخ بغداد(۱۰:۲۷۱)میں حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت کی ہے

۶۔ہثیمی ، مجمع الزوائد ۱۰:۱۷

۷۔عسقلانی تلخیص الحبیر ۳:۱۴۳، رقم ۱۴۷۷

"حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنھما سے مروی ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:میرے رشتہ اورنسب کے سوا قیامت کے دن ہر رشتہ نسب منقطع ہوجائے گا"۔

____________________

حوالاجات

۱۔طبرانی المعجم الکبیر ۱۱:۲۴۳رقم ۱۱۶۲۱

۲۔ہثیمی نے مجمع الزوائد (۹:۱۷۳)میں کہا ہے کہ اسے طبرانی نے روایت کیا ہے اوراس کے رجال ثقہ ہیں ۔

۳۔خطیب بغدادی تاریخ ۱۰:۲۷۱

۴۔سخاوی استجلاب ارتقاء الغرف بحب اقرباء الرسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم وذوی الشرف۱۳۳

فصل : ۳۰

وصال مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بعد سب سے پہلے سیدہ سلام اللہ علیھا ہی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے ملیں

"ام المومنین حضرت عائشہ رضی اللہ عنھا فرماتی ہیں کہ حضورنبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنی صاحبزادی سیدہ فاطمہ سلام اللہ علیھا کو اپنے مرض وصال میں بلایا پھر سرگوشی کے اندازمیں ان سے کوئی بات کہی تووہ رونے لگیں پھر نزدیک بلاکر سرگوشی کی تووہ ہنس پڑیں ۔حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ میں نے اس بارے میں ا سے پوچھا تو انہوں نے بتایا :حضور نبی اکرم نے سرگوشی کرتے ہوئے مجھے بتایا کہ اسی مرض میں میری وفات ہوجائے گی تووہ رونے لگیں پھرآپ نے سرگوشی کرتے ہوئے مجھے بتایا کہ میں ان کے گھر والوں میں سب سے پہلی میں ہوں جو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پیچھے آ پ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے جا ملوں گی تومیں ہنس پڑی"

____________________

حوالاجات

۱۔بخاری الصحیح ۳:۱۳۲۷،۱۳۶۱،رقم:۴۱۷۰

۲۔بخاری الصحیح۴:۱۶۱۲،رقم ۱۴۷۰

۳۔مسلم ،الصحیح۴:۱۹۰۴، رقم ۲۴۵۰

۴۔نسائی السنن الکبری ۵:۹۵، رقم ۸۳۶۶

۵۔۔نسائی فضائل الصحابہ :۷۷رقم :۲۶۲

۶۔احمد بن حنبل نے المسند (۶:۲۸۳)میں یہی حدیث جعفر بن عمرو بن امیہ سے بھی روایت کی ہے

۸۔احمد بن حنبل فضائل الصحابہ ۲:۷۵۴، رقم ۱۳۲۲

۹۔ابن حبان الصحیح ۱۵:۴۰۴،رقم ۶۹۵۴

۱۰۔ابن ابی شیبہ المصنف ۶:۳۸۸، رقم ۳۲۷۰

۱۱۔ابو یعلی المسند ۱۲:۱۲۲،رقم :۶۷۵۵

۱۲۔حکیم ترمذی نوادر الاصول فی احادیث الرسول ۳:۸۱۲

۱۳۔طبرانی ، المعجم الکبیر۲۲:۴۲۱، رقم ۱۰۳۷

۱۴۔ابن سعد الطبقات الکبری ۲:۲۴۷

۱۵۔ذہبی سیراعلام النبلاء ۲:۱۳۱

"حضرت عائشہ رضی اللہ عنھا نے حضرت فاطمہ سلام اللہ علیھا سے یہ روایت کی کہ حضور نبی اکرم نے انہیں فرمایا:میرے اہل بیت میں سے (میرے وصال کے بعد )تم سب سے پہلے مجھے ملوگی تومیں اس خوشی میں ہنس پڑی"

____________________

۷۹۔ حوالاجات

۱-ابن ابی شیبہ المصنف ،۷:۲۶۹، رقم :۳۵۹۸۰

۲۔ شیبائی الآحادو المثالی ۵:۳۵۷،۳۵۸، رقم ۲۹۴۲۔۲۹۴۵

عن ابن عباس رضی اللہ عنہ قال :قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم لفاطمۃ رضی اللہ عنہ انت اول اھلی لعوقا بی

"حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنھما سے مروی ہے کہ رسول اللہ نے سیدہ فاطمہ سلام اللہ علیھا سے فرمایا:میرے گھروالوں میں سے سب سے پہلے تومجھ سے ملے گی"

____________________

حوالاجات

۱۔احمدبن حنبل فضائل الصحابہ ۲:۷۶۴،رقم ۱۳۴۵

۲۔ احمد بن حنبل نے العلل و معرفۃ الرجال (۲:۴۰۸، رقم :۲۸۲۸)میں جعفر بن عمر بن امیہ سے بھی روایت کی ہے

۳۔ابو نعیم ، حلیۃ الاولیاء وطبقات الاصفیاء ۲:۴۰

"حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت کرتے ہیں کہ جب آیت ۔۔۔جب اللہ کی مدد اورفتح آپہنچے ۔۔۔نازل ہوئی توحضورنبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حضرت فاطمۃ رضی اللہ عنہ کو بلایا اورفرمایا:میری وفات کی خبر آگئی ہے وہ روپڑیں ۔آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا :مت رو بیشک تومیرے گھر والوں میں سب سے پہلے مجھ سے آملے گی تووہ ہنس پڑیں،اس بات کو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بعض بیویوں نے بھی دیکھا ،انہوں نے کہا:فاطمہ کیا ماجرا ہے ہم نے پہلے تجھے روتے اورپھرہنستے ہوئے نہیں دیکھا ؟وہ بولیں حضور نے مجھے بتایا :میری وفات کا وقت آپہنچا ہے اس پر میں رو پڑی پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا :مت رو رتومیرے خاندان میں سب سے پہلے مجھے ملنے والی ہے تومیں ہنس پڑی"

____________________

حوالاجات

۱۔ دارمی السنن ،۱:۵۱، رقم ۷۹

۲۔ابن کثیرتفسیرالقرآن العظیم ۴:۵۶۱

فصل : ۳۱

سیدہ سلام اللہ علیھا کا اپنے وصال سے باخبر ہونا

"حضرت ام سلمی رضی اللہ عنھا بیان کرتی ہے جب سیدہ فاطمہ سلام اللہ علیہا اپنی مرض موت میں مبتلا ہوئیں تومیں ان کی تیمارداری کرتی تھی۔مرض کے اس پورے عرصے کے دوران جہاں تک میں نے دیکھا ایک صبح ان کی حالت قدرے بہتر تھی حضرت علی رضی اللہ عنہا کسی کام سے باہر گئے سیدہ نے کہا :اماں !میرے غسل کرنے کے لیے پانی لائیں میں پانی لائی آپ نے جہاں تک میں نے دیکھا بہترین غسل کیا۔پھربولیں اماں جی! مجھے نیا لباس دیں ۔ میں نے ایسا ہی کیا۔آپ قبلہ رخ ہو کرلیٹ گئیں ہاتھ مبارک رخسار مبارک کے نیچے کرلیا۔پھر فرمایا:اماں جی! اماں جی اب میری وفات ہوگی ،میں پاک ہوچکی ہوں لہذا مجھے کوئی عریاں نہ کرے پس اسی جگہ آپ رضی اللہ عنہ کی وفات ہوگئی ۔ام سلمی کہتی ہیں پھر حضرت علی تشریف لائے تومیں نے انہیں سیدہ کے وصال کی اطلاع دی ۔

فصل ۳۲ ۔

"روز قیامت سیدہ سلام اللہ علیھا کی آمد پر سب اہل محشر نگائیں جھکالیں گے

"حضرت علی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا:قیامت کے پیچھے ایک ندا دینے والا پردے کے پیچھے سے آواز دے گا :اے اھل محشر!اپنی نگائیں جھکالو تاکہ فاطمہ بنت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم گزر جائیں "

____________________

حوالاجات

۱۔حاکم المستدرک ۳:۱۶۶، رقم :۴۷۲۸

۲۔محب طبری ذخائرالعقبی فی مناقب ذوی القربی:۹۴

۳۔ابن اثیر اسد الغابہ فی معرفۃ الصحابہ ۷:۲۲۰

۴۔عجلونی کشف الخفاء ومزیل الالباس ۱:۱۰۱، رقم ۲۶۳

"حضرت علی رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:جب قیامت کا دن ہوگا توکہا جائے گا:اے ال محشر !اپنی نگائیں جھکا لوتاکہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بیٹی فاطمۃ الزہراء گزر جائیں ۔پس وہ دوسبز چادروں میں لپٹی ہوئی گزر جائیں گی ۔

"ابو مسلم نے کہا:مجھے قلابہ نے کہا اورہمارے ساتھ عبدالحمیدبھی تھے کہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تھا:(سیدہ سلام اللہ علیہا)دوسرخ چادروں میں لپٹی ہوئی گزر جائیں گی"

____________________

حوالاجات

۱۔حاکم المستدرک ۳:۱۷۵،رقم :۴۷۵۷

۲۔احمد بن حنبل فضائل الصحابہ ۲:۷۶۳، رقم ۱۳۴۴

۳۔طبرانی المعجم الکبیر،۱:۱۰۸، رقم ۱۸۰

۴۔طبرانی المعجم الکبیر۲۲:۴۰۰، رقم ۹۹۹

۵۔طبرانی المعجم الاوسط۳:۳۵، رقم ۲۳۷۶

۶۔ہثیمی مجمع الزوائد۹:۲۱۲

۸۵ ۔عن عائشہ رضی اللہ عنہا قالت :قال النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم :ینادی مناد یوم القیامۃ:غضو اابصارکم حتی تمر فاطمۃ بنت محمد النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

"حضرت عائشہ رضی اللہ عنہ فرماتی ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:روز قیامت ایک ندا دینے والا ند ادے گا :اپنی نگائیں جھکا لو تاکہ فاطمہ بنت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم گزر جائیں ۔"

____________________

حوالاجات

۱۔خطیب بغدادی تاریخ بغداد۸:۱۴۲

۲۔محب طبری ذخائرالعقبی فی مناقب ذوی القربی ۹۴

"حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مرفوعا روایت ہے کہ روز قیامت عرش کی گہرائیوں سے ایک ندا دینے والا آواز دے گا:محشر والو!اپنے سروں کو جھکا لو اوراپنی نگائیں نیچی کرلو تاکہ سیدہ فاطمہ رضی اللہ عنھا جنت کی طرف گزر جائیں ۔"

____________________

حوالاجات

۱۔عجلونی کشف الخفاء مزیل الالباس ۱:۱۰۱، رقم ۲۶۳

۲۔ہندی کنزالعمال ۱۲:۱۰۶رقم ۳۴۲۱۱

۳۔ہندی نے کنزالعمال (۱۲:۱۰۶، رقم ۳۴۲۱۰)میں کہا ہے کہ اسے ابوبکر نے الغیلانیات میں حضرت ابو ایوب انصاری رضی اللہ عنہ سے روایت کیا ہے۔

۴۔خطیب بغدادی نے تاریخ بغداد (۸:۱۴۱)میں الفاظ کے معمولی اختلاف کے ساتھ یہ حدیث حضرت سے روایت کی ہے۔

۵۔ہیثمی نے الصواعق المحرقہ (۲:۵۵۷)میں کہا ہے کہ اسے ابو بکر نے الغیلابیات میں روایت کیاہے

فصل : ۳۳

سیدہ سلام اللہ علیھا کا ستر ہزار حوروں کے جھرمٹ میں پل صراط سے گزرنے کا منظر

"حضرت ابو ایوب انصاری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے :روز قیامت عرش کی گہرائیوں سے ایک ندا دینے والا آواز دے گا:اے محشر والو!اپنے سروں کو جھکا لواوراپنی نگاہیں نیچی کرلو تاکہ فاطمہ بنت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پل صراط سے گزر جائیں ۔پس آپ گزر جائیں گی اورآپ کے ساتھ حورعین میں سے چمکتی بجلیوں کی طرح ستر ہزار خادمائیں ہوں گی"۔

____________________

حوالاجات

۱۔محب طبری نے ذخائر العقبی فی مناقب ذوی القربی (ص:۹۴)میں کہا ہے کہ اسے حافظ ابو دسعید نقاش نے فوائد العراقیین میں روایت کیا ہے۔

۲۔ہندی ،کنزالعمال ۱۲:۱۰۵،۱۰۶، رقم ۳۴۲۰۹،۳۴۲۱۰

۳۔ابن جوزی نے تذکرة الخواص (ص:۲۷۹)میں ذرامختلف الفاظ کے ساتھ حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت کی ہے۔

۴۔ہیثمی نے الصواعقالمحرقہ (۲:۵۵۷)میں کہا ہے کہ اسے ابو بکرنے الغیلانیات میں روایت کیا ہے۔

۵۔مناوی فیض القدیر ۱:۴۲۰،۴۲۹

"سیدنا علی رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علی وآلہ وسلم نے فرمایا :میری بیٹی فاطمہ قیامت کے دن اس طرح اٹھے گی کہ اس پر عزت کا جوڑا ہوگا جسے آب حیات دھویا گیا ۔ساری مخلوق اسے دیکھ کر دنگ رہ جائے گی پھر اسے جنت کا لباس پہنایا جائے گا جس کا ہرحلہ ہزار حلوں پر مشتمل ہوگا۔ہر ایک پر سبز خط سے لکھا ہوگا :محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بیٹی کو احسن صورت اکمل ہیبت تمام تر کرامت اوروافر تر عزت کے ساتھ جنت میں

لے جاو۔پس آپکو دلہن کی طرح سجا کر ستر ہزارحوروں کے جھرمٹ میں جنت کی طرف لایا جائیگا"

____________________

حوالاجات

۱۔محب طبری ذخائر العقبی فی مناقب ذوی القربی ۹۵

فصل: ۳۴

روز قیامت سیدہ سلام اللہ علیھا حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سواری پر بیٹھیں گی

"حضرت علی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:قیامت کے دن مجھے براق پر اورفاطمہ کو میری سواری عضباء پربٹھایا جائے گا"

____________________

حوالاجات

۱۔ابن عساکر تاریخ دمشق الکبیر ۱۰:۳۵۳

____________________

حوالاجات

حاکم نے المستدرک (۳:۱۶۶رقم :۴۷۲۷)میں کہا ہے کہ یہ حدیث امام مسلم کی شرائط کے مطابق صحیح ہے

"حضرت بریدہ رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں حضرت معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ نے عرض کیا:یا رسول اللہ :کیا آپ روز قیامت اپنی اونٹنی عضباء ہر سوا رہو کرگزریں گے ؟آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:میں اس براق پر سوارہوں گے جو نبیوں میں خصوصی طورپر صرف مجھے عطا ہوگا۔مگر میری فاطمہ میری سواری عضباء پر ہوگی

____________________

حوالاجات

۱۔ابن عساکر تاریخ دمشق الکبیر ۱۰:۳۵۲۔۳۵۳

۲۔ہندی نے کنزاالعمال (۱۱:۴۹۹رقم ۳۲۳۴۰)میں کہا ہے کہ اسے ابو نعیم اورابن عساکر نے روایت کیا ہے