احکام کی تعلیم(مراجع عظام کے فتاویٰ کے مطابق)

احکام کی تعلیم(مراجع عظام کے فتاویٰ کے مطابق)0%

احکام کی تعلیم(مراجع عظام کے فتاویٰ کے مطابق) مؤلف:
زمرہ جات: احکام فقہی اور توضیح المسائل
صفحے: 326

احکام کی تعلیم(مراجع عظام کے فتاویٰ کے مطابق)

مؤلف: حجة الاسلام و المسلمین محمد حسین فلاح زادہ
زمرہ جات:

صفحے: 326
مشاہدے: 200912
ڈاؤنلوڈ: 4187

تبصرے:

احکام کی تعلیم(مراجع عظام کے فتاویٰ کے مطابق)
کتاب کے اندر تلاش کریں
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 326 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 200912 / ڈاؤنلوڈ: 4187
سائز سائز سائز
احکام کی تعلیم(مراجع عظام کے فتاویٰ کے مطابق)

احکام کی تعلیم(مراجع عظام کے فتاویٰ کے مطابق)

مؤلف:
اردو

٧۔ خالہ (اپنی خالہ اور ماں اور باپ کی خالہ)۔(١)

مذکورہ افراد نسبی قرابت کی وجہ سے آپس میںمحرم ہیں اور ایک اور گروہ ازدواج کی وجہ سے لڑکوں اور مردوںپر محرم ہوتے ہیں جو حسب ذیل ہیں:

١۔ ساس اور اس کی ماں ۔

٢۔بیوی کی بیٹی، اگرچہ دوسرے شوہر سے ہو۔

٣۔ باپ کی بیوی (سوتیلی ماں)

٤۔ بہو(بیٹے کی بیوی)(٢)

مذکورہ عورتوں کے علاوہ تمام عورتیں نامحرم ہیں، حتی بھائی کی بیوی اور بیوی کی بہن بھی نامحرم ہیں، اگرچہ بیوی کی بہن کے ساتھ اس وقت تک ازدواج کرنا حرام ہے جب تک اس کی بہن عقد میں ہو، یعنی دوبہنوں کے ساتھ دونوں کی زندگی میں ازدواج کرنا جائز نہیں ہے۔ البتہ اگر پہلی بہن مرجائے یا اسے طلاق دیدی جائے تو دوسری بہن کے ساتھ ازدواج کرسکتا ہے۔(٣)

____________________

(١)تحریر الوسیلہ، ج٢، ص ٢٦٣۔ ٢٦٤

(٢)تحریر الوسیلہ، ج٢، ص ٢٧٧، م١

(٣)تحریر الوسیلہ، ج٢، ص ٢٨٠، م١٥

۲۸۱

دوسروں پر نظر ڈالنا:

١۔ میاں بیوی ایک دوسرے کے بدن کے تمام اعضاء کو دیکھ سکتے ہیں اگرچہ لذت کے لئے بھی ہو۔(١)

٢۔ میاں بیوی کے علاوہ ہر انسان کا دوسرے انسان پر لذت کی غرض سے نگاہ کرنا حرام ہے، خواہ یہ ہم جنس ہوں مرد کا مرد پر نگاہ یا غیر ہم جنس، جیسے مرد کا عورت پر نگاہ کرنا، اور خواہ محرم ہوں یا نامحرم۔ بدن کے ہر عضوپر اس طرح کی نگاہ کرنا حرام ہے۔(٢)

٣۔ عورت کے بدن پر مرد کی نظر *اگر لذت کی غرض سے نہ ہوتو اس کے حسب ذیل کچھ خاص احکام ہیں:

مرد کا عورت پر نگاہ کرنا

١۔محرم

١۔شرم گاہ ۔۔۔حرام

٢۔شرم گاہ کے علاوہ۔۔۔ جائز

٢۔نامحرم:

١۔ چہرہ اور ہاتھوں کوکلائی تک۔۔ جائز**

٢۔ بدن کے دیگر اعضائ۔۔ حرام۔(٣)

____________________

(١)تحریر الوسیلہ، ج٢، ص ٢٤٣، م ١٥۔١٩

(٢)تحریر الوسیلہ، ج٢، ص ٢٤٣، م١٥۔١٩

(٣)تحریر الوسیلہ ج٢، ص ٢٤٣ م ١٥۔ ١٩۔۔ استفتائ۔ توضیح المسائل،م ٢٤٣٣

* جو احکام مردوں کے لئے بیان کئے جاتے ہیں ان میں لڑکے شامل ہیں اور جو احکام عورتوں کے لئے بیان کئے جاتے ہیں ان میں لڑکیاں بھی شامل ہیں۔

٭٭ (گلپائیگانی) چہرہ اور ہاتھوںپر نگاہ کرنا حرام ہے، (خوئی) احتیاط واجب ہے کہ چہرہ اور ہاتھوں پر بھی نگاہ نہ کی جائے۔(م٢٤٤٢)

۲۸۲

ازدواج

جو بیوی کے نہ ہونے کی وجہ سے حرام کا مرتکب ہوجائے، مثلا ًنامحرم پر نگاہ کرے،تو اس پر از دواج کرنا واجب ہے۔(١)

شائستہ شریک حیات :

انسان کے لئے سزاوار ہے کہ شریک حیات کے انتخاب میں ا س کی صفات کا خیال رکھے اور صرف خوبصورتی اور مال پر اکتفانہ کرے۔ پیغمبر اسلامصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کی نظر مبارک کے مطابق ایک شائستہ شریک حیات کی بعض خصوصیات حسب ذیل میں:

*محبت والی ہو۔

* پاک دامن اور پارسا ہو۔

*اپنے خاندان میں عزیز ہو۔

* اپنے شوہر کے تئیں متواضع ہو۔

*صرف اپنے شوہر کے لئے زینت اور سجاوٹ کرے۔

* اپنے شوہر کی اطاعت کرے۔(٢)

ناشائستہ شریک حیات:

پیغمبر اکرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کی روایات میں ناشائستہ شریک حیات کی بعض صفات حسب ذیل بیان ہوئی ہیں:

* اپنے خاندان میں ذلیل ہو۔

____________________

(١)توضیح المسائل،م ٢٤٤٣

(٢)تحریر الوسیلہ،ج ٢، ص ٢٣٧

۲۸۳

* حاسد اور کینہ ورہو۔

*بے تقویٰ ہو۔

* دوسروں کے لئے سجاوٹ کرے۔

*اپنے شوہر کی فرماں بردار نہ ہو۔(١)

عقدازدواج:

١۔ ازدواج میں ایک خاص صیغہ پڑھنا ضروری ہے اور صرف لڑکی اور لڑکے کی رضا مندی کافی نہیں ہے. اس لحاظ سے صیغۂ ازدواج پڑھے جانے تک صرف منگنی محرم ہونے کا سبب نہیں بن سکتا اور صیغۂ ازدواج پڑھنے تک نامحرم ہونے میں تمام عورتوں کے ساتھ کوئی فرق نہیں ہے۔(٢)

٢۔ اگر عقدازدواج میں ایک حرف اس طرح غلط پڑھاجائے کہ اس کا معنی بدل جائے تو عقد باطل ہے۔(٣)

____________________

(١)تحریر الوسیلہ، ج٢، ص ٢٣٧.

(٢)توضیح المسائل،م ٢٦٦٣

(٣)توضج المسائل، م٢٣٧١

۲۸۴

سبق ٤٣ کا خلاصہ

١۔ مندرجہ ذیل افراد رشتے کی وجہ سے مرد کے لئے محرم ہیں:

ماں، بیٹی، بہن، بہن کی بیٹی ، بھائی کی بیٹی، پھوپھی اور خالہ۔

٢۔ مندرجہ ذیل افراد ازدواج کی وجہ سے مرد پر محرم ہوتے ہیں:

بیوی، ساس، بیوی کی بیٹی، باپ کی بیوی، بہو۔

٣۔ بیوی کی بہن نامحرم ہے، اگرچہ جب تک اس کی بہن عقد میں ہے اس وقت تک اس کے ساتھ ازدواج کرنا جائز نہیں ہے ۔

٤۔میاں بیوی کے علاوہ ہر انسان کاایک دوسرے انسان کے بدن کے کسی بھی عضوپر لذت کی غرض سے نگاہ کرناحرام ہے۔

٥۔ مرد، محرم عورتوں کی شرم گاہ کے علاوہ ان کے بدن کے کسی بھی عضوپر بدون قصد لذت نگاہ کرسکتاہے۔

٦۔ مرد، نامحر م عورتوں کے چہرہ اور ہاتھوں پر بدون لذت نگاہ کرسکتا ہے۔

٧۔نامحرم عورت کے تمام اعضاء پر نگاہ کرنا حرام ہے۔

٨۔اگر انسان ازدواج نہ کرنے کے سبب گناہ کا مرتکب ہورہا ہو تو اس پر ازدواج کرنا واجب ہے۔

٩۔ ازدواج میں ایک خاص صیغہ پڑھنا ضروری ہے صرف دوطرفہ رضا مندی کافی نہیںہے۔

۲۸۵

سوالات:

١۔ ازدواج کے ذریعہ کون سے لوگ ایک دوسرے کے محرم ہوجاتے ہیں؟

٢۔ کون کو ن سی عورتیں مردوں کے لئے محرم ہیں؟

٣۔ پھوپھی اور خالہ کے بال دیکھنے کا کیا حکم ہے؟

٤۔ چچی ،ممانی کے بدن پر نگاہ کرنے کا کیا حکم ہے؟

٥۔ کیا ازدواج کرنا واجب؟

۲۸۶

سبق نمبر ٤٤

مسجد، قرآن مجید اور سلام کرنے کے احکام

مسجد کے احکام:

مسجد کے سلسلے میں،درج ذیل امور حرام ہیں:

* مسجد کو سونے سے سجانا۔*

* مسجد کو بیچنا، اگرچہ خراب ہی کیوں نہ ہو۔

* مسجد کو نجس کرنااور اگر مسجد نجس ہوجائے اسے فوراً پاک کرنا چاہئے۔

* مسجد سے مٹی اور ریت اٹھالے جانا، مگریہ کہ اضافی ہو۔

*مسجد کے سلسلے میں درج ذیل امور مستحب ہیں:

*سب سے پہلے مسجدجانا اور آخر میں مسجد سے باہر آنا۔

*مسجد کے چراغ روشن کرنا۔

*مسجد کی صفائی کرنا۔

____________________

*.۔(گلپائیگانی) احتیاط واجب ہے کہ سجاوٹ نہ کرے (خوئی) احتیاط مستحب ہے(حاشیہ عروة الوثقی)

۲۸۷

*مسجد میں داخل ہوتے وقت پہلے دائیں پائوں کو مسجد میں رکھنا۔

* مسجد سے باہر آتے وقت پہلے، بائیں پائوں کو مسجد سے باہر رکھنا۔

*تحیت مسجد کی دورکعت مستجی نماز پڑھنا۔

*خوشبو لگانا اور مسجد میں جاتے وقت بہترین لباس پہننا۔

(*)مسجد کے سلسلے میں درج ذیل امور مکروہ ہیں:

* مینار کو چھت سے بلند تر بنانا۔

* نماز پڑھے بغیر مسجد کو محل عبور قرار دینا۔

*لعاب دہن اور ناک چھڑکنا۔

* اضطرار کے بغیر مسجد میں سونا.

* اذان کے علاوہ کسی اور وجہ سے مسجد میں آواز یا فریاد بلند کرنا۔

* مسجد میں خرید وفروخت کرنا۔

* دنیوی امور پر باتیں کرنا۔

*لہسن یاپیاز کھاکر مسجد میں جاناکہ اس کی دہن کی بدبو لوگوں کی اذیت کا باعث ہو۔(١)

قرآن مجید کے احکام

١۔ قرآن مجید ہمیشہ پاک وصاف ہونا چاہئے۔ قرآن مجید کے اوراق اور اسکی تحریر کو نجس کرنا حرام ہے اور اگر نجس ہوجائے تو اسے فوراً پانی سے دھولینا چاہئے۔(٢)

____________________

(١) العروة الوثقیِ، ج١، ص ٤٥٥ و٤٥٦

(٢) توضیح المسائل، م ١٣٥

۲۸۸

٢۔ اگر قرآن مجیدکی جلد کا نجس ہونا قرآن کی بے احترامی کا سبب بنے تو اسے پانی سے دھونا چاہئے۔(١)

قرآن مجید کی تحریر کو چھونا:

١۔ بے وضو انسان کے بدن کے کسی حصے کو قرآن مجید کی تحریر سے مس کرنا حرام ہے۔(٢)

٢۔ درج ذیل موارد میں وضو کے بغیر قرآن مجید کی تحریر کو مس کرنا حرام ہے:

* قرآن مجید کی تحریر میں آیات وکلمات بلکہ حروف حتیّٰ ان کی حرکات میں کوئی فرق نہیں ہے، یعنی یہ سب تحریر میں شمار ہوتے ہیں.

* جس چیز پر قرآن مجید لکھا گیا ہو، جیسے کاغذ، زمین ، دیوار، کپڑا وغیرہ، میں کوئی فرق نہیں ہے۔

* قرآن مجید کی تحریر میں فرق نہیں ہے کہ یہ قلم سے یا چھپائی، چاک یاکسی اور چیزسے لکھی گئی ہو۔(٣)

* قرآن مجید کی تحریر اگر قرآن مجید کے علاوہ کسی اور جگہ پر بھی لکھی گئی ہو، اس کووضو کے بغیر چھونا حرام ہے، بلکہ اس کا ایک کلمہ کسی کاغذ پر ہو یا نصف کلمہ قرآن مجید کے ورق یا کسی کتاب سے جدا ہوا ہو، پھر بھی وضو کے بغیر اسے چھونا حرام ہے.

٣۔ درج ذیل صورت میں چھونا، قرآن مجید کو چھونے میں شمار نہیں ہوتا ہے:

* شیشہ یا پلاسٹک کے اوپر سے چھونا۔

*قرآن مجید کے اوراق، جلد اور تحریر کے اطراف کو چھونا۔(اگر چہ مکروہ ہے)

* قرآن مجید کے ترجمہ کو چھونا جس زبان میں بھی ہو، لیکن خدا کے نام کو جس زبان میں بھی

____________________

(١) توضیح المسائل، م ١٣٦

(٢) توضیح المسائل، م ٣١٧

(٣) العروة الوثقی ج ١، ص ١٩٠۔ ١٩١

۲۸۹

ہو،حرام ہے، جیسے ''خدا'' ۔(١)

٤۔ وہ کلمات جو قرآن اور غیر قرآن میں مشترک ہیں،جیسے ''مؤمن''''الذین''کو اگر لکھنے والے نے قرآن کے قصد سے لکھا ہوتو بغیر وضو چھونا حرام ہے۔(٢)

٥۔ جنابت کی حالت میں قرآن کی تحریر کو چھونا حرام ہے۔

٦۔ جنابت کی حالت میںقرآن مجید کے اُن سوروں کو نہیں پڑھنا چاہئے جن میں سجدے کی آیات ہیں(اس مسئلہ کی تفصیل سبق ١٠ میں بیان ہوئی ہے)(٣)

٧۔ انسان مجنب کے لئے قرآن مجید کے سلسلے میں درج ذیل کام مکروہ ہیں:

*ان سوروں میں سے سات آیات سے زیادہ تلاوت کرنا جن میں آیہ سجدہ نہ ہو۔

*اپنے بدن کے کسی حصہ سے قرآن مجید کے جلد، حاشیہ اور خطوط کے درمیانی جگہوں کو چھونا۔

قرآن مجید کو اپنے ساتھ رکھنا۔

٨۔ قرآن مجید کو اپنے ساتھ رکھنے، پڑھنے ،لکھنے اور اس کے حاشیہ کو لمس کرنے کے لئے وضو کرنا مستحب ہے۔(٤)

سلام کرنے کے احکام

١۔ دوسروں کو سلام کرنا مستحب ہے، لیکن اس کا جواب دینا واجب ہے۔(٥)

٢۔ حالت نماز میں کسی کو سلام کرنا مکروہ ہے۔(٦)

____________________

(١) العروة الوثقی ج ١، ص ١٨٩۔ ١٩٠

(٢) العروة الوثقی ج ١، ص ١٩٠

(٣)توضیح المسائل،م ٣٥٥.

(٤)توضیح المسائل،م ٣٢٢.

(٥)العروة الوثقی، ج١، ص٧١٥،م٣٠

(٦) العروة الوثقی،ج١، ص١٥ ٧،م٢٩

۲۹۰

٣۔ اگر کوئی نماز گزار کو سلام کرے، تو اسے جواب دینا چاہئے،لیکن جواب میں''سلام''کو مقدم قرار دینا چاہئے، مثلا کہے: سلام علیک یا سلام علیکم۔(١) *

٤۔ نماز کی حالت میں کسی کو سلام کرنا جائز نہیں ہے۔(٢)

٥۔ سلام کا جواب فورا ًدینا چاہئے،اگر اس میں تأخیرکرے تو گناہ کا مرتکب ہوجائے گا۔(٣)

٦۔ اگر دو آدمی ایک ساتھ ایک دوسرے کو سلام کریںتو ہر ایک پر واجب ہے جواب سلام دیدے۔(٤)

٧۔ کافرکو سلام کرنا مکروہ ہے۔ اگراس نے مسلمان کو سلام کیا تو احتیاط واجب ہے کہ اس کے جواب میں کہے'' علیک''یاصرف کہے:'' سلام''٧(٥)

سلام کے آداب:

١۔مستحب ہے:

*سوار پیادہ کو سلام کرے۔

*کھڑا بیٹھے ہوئے کو سلام کرے۔

* چھوٹی جماعت بڑی جماعت کو سلام کرے۔

____________________

(١) العروة الوثقی،ج١، ص١١ ٧،م١٧

(٢) العروة الوثقی،ج١، ص١٥ ٧،م١٥

(٣) العروة الوثقی،ج١، ص٥٥٧،م٢٥

(٤) العروة الوثقی،ج١، ص١٦ ٧،م٣٦.

(٥) العروة الوثقی،ج١، ص٥١٦ ،م٣٣

*(تمام مراجع) جس طرح سلام کرے اسی طرح جواب دیا جائے یعنی اگر کہے:'' سلام علیک'' تو وہ بھی جواب میں کہے ''سلام علیک'' (حاشیہ عروة الوثقیٰ)

۲۹۱

* چھوٹا بڑے کو سلام کرے۔(١)

٢۔ مستحب ہے نمازکی حالت کے علاوہ سلام کا بہتر جواب دیا جائے لہٰذا اگر کوئی کہے:'' سلام علیکم''مستحب ہے جواب میں کہاجائے: ''سلام علیکم ورحمة اللہ''(٢)

٣۔ مرد کا عورت کو سلام کرنا مکروہ ہے خاص کرجوان عورت کو۔(٣)

____________________

(١) العروة الوثقی،ج١، ص١٦ ٧،م٣٣

(٢) العروة الوثقی،ج٢، ص٨٠٤،م٤١

(٣) العروة الوثقی،ج١، ص١٧ ٧،م٣٨

۲۹۲

درس: ٤٤ کاخلاصہ

١۔ مسجد کوبیچنا اور سونے سے اس کی سجاوٹ کرنا حرام ہے۔

٢۔ مسجد کو نجس کرنا حرام ہے اوراس کی تطہیر کرنا واجب ہے۔

٣۔ مسجد سے مٹی اور ریت لے جاناجائزنہیں ہے مگریہ کہ اضافی ہوں۔

٤۔ قرآن مجید کی لکھائی اوراوراق کو نجس کرناحرام ہے اور اسے پانی سے دھونا واجب ہے۔

٥۔بے وضوانسان کے لئے اپنے بدن کے کسی حصے کو قرآن مجید کی لکھائی سے مس کرناحرام ہے۔

٦۔ قرآن مجید کی لکھائی کے درج ذیل موارد میں کوئی فرق نہیں ہے:

* قرآن میں ہو یا غیر قرآن میں ۔

* پوری آیت ہویا ایک کلمہ حتی ایک حرف۔

* قلم سے لکھا گیا ہو یا کسی اور چیزسے۔

٧۔شیشہ یالاستیک کے اوپرسے قرآن کو لمس کرنے میں حرج نہیں ہے۔

٨۔ قرآن مجید کے ترجمہ کو بجز ترجمہ اللہ لمس کرنا حرج نہیں ہے۔

٩۔ دوسروں کو سلام کرنا مستحب ہے لیکن جواب دینا واجب ہے۔

١٠۔ نماز گزار اور سلام: * نماز کی حالت میں کسی کو سلام نہیں کرنا چاہئے۔

* اگر نماز گزار کو کوئی سلام کرے تو اس کا جواب واجب ہے لیکن جواب میں لفظ'' سلام''کو مقدم قرار دینا چاہئے۔

* نماز گزار کو نماز کی حالت میں سلام کرنا مکروہ ہے۔

١١ ۔اگر کسی نے سلام کیا تو فوراً اس کا جواب دینا چاہئے۔

١٢۔کافر کو سلام کرنا مکروہ ہے۔

۲۹۳

سوالات:

١۔ گھر میں نماز پڑھنے کے لئے مسجد سے سجدہ گاہ اٹھالے جانے کا کیا حکم ہے؟

٢۔ مسجد کی صفائی کے سلسلے میں کون سے امور واجب، مستحب اور مکروہ ہیں؟

٣۔ مسجد میں سونا اور مسجد سے عبور کرنے کا کیا حکم ہے؟

٤۔قرآن مجید کی آیات کو بدن پر لکھنے(گودنے)کا کیا حکم ہے؟

٥۔قبر کے پتھر پر لکھی ہوئی قرآنی آیات وضو کے بغیر مس کرنے کا کیا حکم ہے؟

٦۔قرآن مجید کے سلسلے میں کون سے امور حرام ہیں؟

٧۔نماز کی حالت میں سلام کے جواب کا کیا حکم ہے؟

٨۔کیا آپ جانتے ہیںکہ نماز کی حالت میںدوسروں کو کیوں سلام نہیں کرنا چاہئے لیکن دوسروں کے سلام کا جواب دینا چاہئے؟

۲۹۴

سبق نمبر ٤٥

غصب، قسم، جھوٹ، غیبت

غصب کی تعریف:*

غصب سے مراد یہ ہے کہ انسان، ناحق اور ظلم وستم کے ذریعہ دوسروں کے اموال یا حقوق پر قابض ہو جائے.

غصب گناہان کبیرہ میں سے ہے اور اس کامرتکب شخص قیامت کے دن سخت عذاب میں مبتلا ہوگا۔

غصب کی قسمیں:

اموا ل :

شخصی:

جیسے دوسروں کا قلم یا کاپی اٹھالینا یا کسی کے گھر کے شیشے توڑنا۔

عمومی:

جیسے کسی مدرسہ کے اشیاء کو نابود کرنا، گلیوں کے بلب توڑنا یا خمس وزکات ادانہ کرنا۔

حقوق:

شخصی:

جیسے، مدرسہ میں دوسروں کی کرسی پر بیٹھنا یا مسجد میں ایسی جگہ پر نماز پڑھنا جسے کسی اور نے اپنے لئے معین کی ہو ۔

عمومی:

مسجد، یا پل ، سڑک یا پکڈنڈی کے استعمال میں رکاوٹ پیدا کرنا۔(١)

____________________

(١)تحریر الوسیلہ ،ج٢، ص١٧٣،م

* جو مسائل تحریر الوسیلہ اور استفتاآت سے لئے گئے ہیں حضرت امام خمینیکے فتوی کے مطابق ہیں۔

۲۹۵

غصب کے احکام:

١۔ غصب کی تمام قسمیں حرام ہیں اور گناہان کبیرہ میں شمار ہوتی ہیں۔(١)

٢۔ اگر انسان نے کوئی چیز غصب کی ہو، تو علاوہ اس کے کہ اس نے فعل حرام انجام دیا ہے اسے وہ چیز مالک کو واپس کرنی چاہئے اور اگر وہ چیز نابود ہوگئی ہو تو اس کا بدلہ مالک کو دینا چاہئے۔(٢)

٣۔ اگر غصب کی گئی چیز کو خراب کردے تو اس کی مرمت کی قیمت کے ساتھ، اصل چیزمالک کو واپس کرنا چاہئے اور اگر مرمت کے بعد اس چیز کی قیمت گھٹ جائے تو قیمت کا تفاوت بھی ادا کرنا چاہئے۔(٣)

٤۔ اگر غصبی چیز میں ایسی تبدیلی کر دی جائے کہ اس کی قیمت پہلے سے بڑھ جائے جیسے سائیکل کی تعمیر کی گئی ہو اگر مال کا مالک اسی صورت میں اسے واپس کرنے کو کہے تو اسے اسی صورت میں واپس کرنا چاہئے، اور وہ اس کی تعمیر کی اجرت کا تقاضا نہیں کرسکتا ہے اور یہ بھی حق نہیں رکھتا کہ اسے بدل کر مثل سابق بنادے۔(٤)

قسم کھانا

١۔ اگر کوئی شخص خدا کے ناموں میں سے ایک جیسے''خدا'' یا ''اللہ'' کی قسم کھائے کہ کسی کام کو انجام دے گا یا کسی کام کو ترک کرے گا، مثلاً قسم کھائے روزہ رکھے یا سگریٹ پینا ترک کردے گا، تو اس پر عمل کرنا واجب ہے۔(٥)

____________________

(١)تحریر الوسیلہ ج٢ص ١٧٣م،١.

(٢)تحریر الوسیلہ ج٢ص ١٧٣،م٣

(٣)توضیح المسائل،م ٢٥٥٣

(٤)توضیح المسائل،م ٢٥٥٤

(٥)توضیح المسائل، م٢٦٧٠و٢٦٧١

۲۹۶

٢۔ اگر کوئی کھائی گئی قسم پر عمداً عمل نہ کرے، اس کے لئے کفارہ دینا چاہئے اور اس کا کفارہ درج ذیل چیزوں میں سے ایک ہے:

* ایک غلام کو آزاد کرنا۔

* دس فقیروں کو پیٹ بھرکے کھانا کھلانا۔

* دس فقیروں کولباس پہنانا۔

اگر ان میں سے کوئی بھی چیز انجام نہ دے سکے تو تین دن روزہ رکھے۔(١) *

٣۔ قسم کھانے والے کی بات اگر صحیح ہوتو،قسم کھانا مکروہ ہے اوراگر جھوٹ ہو تو حرام ہے اور گناہان کبیرہ میں سے ہے۔(٢)

جھوٹ بولنا

١۔جھوٹ بولنا حرام اور گناہان کبیرہ میں سے ہے۔(٣)

٢۔ اگر کوئی مسئلہ انتہائی اہم ہو، جیسے کسی کا قتل ہونا یا خاندان کے نظام کا درہم برہم ہونا تو اس

صورت میں ان چیزوں کو روکنے کے لئے جھوٹ بولنے میں اشکال نہیں ہے۔(٤)

غیبت

غیبت کی تعریف:

اگر کسی شخص میں کوئی نامناسب صفت پائی جاتی ہو،یا کوئی برا کام انجام دیا ہو اور دوسرے لوگ اس

____________________

(١)توضیح المسائل، م٢٦٧٠و٢٦٧١

(٢)توضیح المسائل، م،٢٦٧٥

(٣)استقاآت،ج ٢، ص ٦١٦،س٤

(٤)استفتاآت ج٢،ص٦١٦،س١

* گلپائیگانی :تین دن تک مسلسل روزے رکھنا چاہئے.

۲۹۷

سے بے خبرہوں اور یہ شخص راضی نہ ہوکہ کوئی اس سے آگاہ ہوجائے، تو اس کو اس کی عدم موجود گی میں دوسروں کے سامنے بیان کرنا غیبت ہے۔(١)

غیبت کے احکام :

غیبت ، کرنے اور سننے والے دونوں کے لئے حرام ہے۔(٢)

٢۔ اگر کسی نے کسی شخص کی غیبت کی ہوتو اسے اپنے گناہوں کی توبہ کرناچاہئے اور ضروری نہیںہے اسے کہے۔(٣)

٣۔اگر کوئی شخص نماز نہیں پڑھتا لیکن اپنے گناہ کو آشکار نہیں کرتاہے تو اس کی غیبت کرنا جائز نہیں ہے، (اگرچہ اسے امربالمعروف کرنا چاہئے)(٤)

داڑھی منڈوانا

١۔ بلیڈ یا مشین سے داڑھی منڈوانا، احتیاط واجب کی بنا پر حرام ہے۔(٥)

سوال: کیا ایک جوان جس کی عمر ١٨ یا ١٩ سال ہو داڑھی اُگنے یابہتر داڑھی اُگنے کے لئے دو تین بار داڑھی منڈوا سکتا ہے یا نہیں؟

جواب: احتیاط واجب کی بناپر داڑھی کو نہیں منڈوانا چاہئے لیکن جب تک داڑھی نہ نکلنے، چہرہ پر بلیڈ چلانا ممنوع نہیں ہے۔(٦)

____________________

(١) استفاآت، ج ٢،ص ٦١٨س٩.

(٢) استفاآت، ج٢ص ٦١٨،س٩.

(٣) استفاآت، ج٢ص ٦٢٠،س١٥،١٦

(٤) استفاآت، ج٢ص ٦٢٠، س١٨

(٥) استفاآت، ج٢ص ٣٠،س٧٩

(٦) استفاآت، ج٢ص ٣٠،س٨٠

۲۹۸

سبق ٤٥ کا خلاصہ

١۔ غصب گناہان کبیرہ میں شمار ہوتا ہے اور اس کا مرتکب قیامت کے دن سخت عذاب میں مبتلا ہوگا۔

٢۔ شخصی اور عمومی اموال وحقوق کو غصب کرنا حرام ہے۔

٣۔ جس نے کوئی چیز غصب کی ہو، اسے مالک کو واپس کرنا چاہئے۔

٤۔ اگر غصب کی گئی چیز کو خراب کرے تو اس سے دوبارہ مرمت کرنے کی اجرت کے ساتھ مالک کو واپس کرنا چاہئے۔

٥۔ اگر کوئی شخص کسی کام کو انجام دینے یا ترک کرنے کے لئے خدا کے ناموں میں سے کسی ایک نام کے ساتھ قسم کھائے تو اس پر عمل کرنا واجب ہے۔

٦۔ اگر قسم کھانے والا اپنی قسم پر عمل نہ کرے ، تو اسے ایک غلام آزاد کرنا یا دس فقیروں کو کھانا کھلانا یا ان کو لباس پہنانا چاہئے اور اگر ان میں سے کسی ایک کو انجام دینے کی قدرت نہ رکھتا ہوتو تین دن روزہ رکھے۔

٧۔ سچی قسم کھانا مکروہ ہے اور جھوٹی قسم کھانا حرام ہے۔

٨۔ جھوٹ بولنا حرام اور گناہان کبیرہ میں سے ہے۔

٩۔غیبت کرنا کہنے اور سننے والے دونوں کے لئے گناہ ہے۔

١٠۔ گناہگار اگر گناہ کو آشکار انجام نہ دیتا ہوتو اس کی غیبت کرنا جائز نہیںہے۔

١١۔ احتیاط واجب کی بناپر داڑھی منڈوانا حرام ہے۔

۲۹۹

سوالات:

١۔ غصب کی وضاحت کرکے حقوق کے غصب کی دومثالیں بیان کیجئے۔

٢۔جزئی کام کے لئے کسی کی کوئی چیز اٹھانے، جیسے کسی کا قلم ایک ٹیلفون نمبر لکھنے کے لئے اٹھانے کا کیا حکم ہے؟

٣۔ چاک اور مدرسہ کے تختہ سیاہ کو خطاطی کی مشق کے لئے استعمال کرنا غصب کی کونسی قسم ہے؟

٤۔ غیبت کی تعریف کیجئے۔

٥۔ کیا کسی کے امتحانات کے نمبر کسی اور کو بتانا غیبت شمارہوتا ہے؟

٦۔غیبت کرنے والے کی ذمہ داری کیا ہے؟

٧۔ کیا ایک جوان کے چہرے پر تھوڑی سی داڑھی نکلی ہوتو شرم کی وجہ سے اسے منڈواسکتا ہے یا نہیں ؟

تمت بالخیر

۳۰۰