اسلام کے عقائد(دوسری جلد ) جلد ۲

اسلام کے عقائد(دوسری جلد )18%

اسلام کے عقائد(دوسری جلد ) مؤلف:
زمرہ جات: متفرق کتب
صفحے: 303

جلد ۱ جلد ۲ جلد ۳
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 303 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 122639 / ڈاؤنلوڈ: 4700
سائز سائز سائز
اسلام کے عقائد(دوسری جلد )

اسلام کے عقائد(دوسری جلد ) جلد ۲

مؤلف:
اردو

1

2

3

4

5

6

7

8

9

10

11

12

13

14

15

16

17

18

19

20

21

22

23

24

25

26

27

28

29

30

31

32

33

34

35

36

37

38

39

40

41

42

43

44

45

46

47

48

49

50

51

52

53

54

55

56

57

58

59

60

61

62

63

64

65

66

67

68

69

70

71

72

73

74

75

76

77

78

79

80

81

82

83

84

85

86

87

88

89

90

91

92

93

94

95

96

97

98

99

100

101

102

103

104

105

106

107

108

109

110

111

112

113

114

115

116

117

118

119

120

121

122

123

124

125

126

127

128

129

130

131

132

133

134

135

136

137

138

139

140

141

142

143

144

145

146

147

148

149

150

151

152

153

154

155

156

157

158

159

160

161

162

163

164

165

166

167

168

169

170

171

172

173

174

175

176

177

178

179

180

181

182

183

184

185

186

187

188

189

190

191

192

193

194

195

196

197

198

199

200

کی منزلت سے لوگ آگاہ ہوجائیں۔ اتمام حجت ہوجائے۔ احکام الہی کے پہنچانے میں تاخیر نہ ہو۔ لہذا اس حدیث کو صرف غزوہ تبوک  کے موقع سے مخصوص کر دینا ، حضرت علی(ع) کو صرف غزوہ تبوک کے موقع پر جانشین رسولص) تسلیم کرنا صریحی ظلم ہے۔

اسی جیسی حدیث دختر حمزہ کے قضیہ میں بھی آںحضرت (ص) نے ارشاد فرمائی ۔ جبکہ حضرت امیرالمومنین(ع) جناب جعفر اور زید میں اختلاف پیدا ہوا۔  تو آںحضرت (ص) نے ارشاد فرمایا :

“ اے علی(ع) تم کو مجھ سے وہی منزلت حاصل ہے جو موسی(ع) سے ہارون کو تھی۔(1)

اسی طرح یہ حدیث اس دن آںحضرت(ص) نے ارشاد فرمائی جبکہ ابوبکر و عمر اور ابو عبیدہ بن الجراح رسول(ص) کی خدمت میں بیٹھے تھے اور رسول (ص) حضرت علی(ع) پر تکیہ کیے تھے۔ آںحضرت (ص) نے اپنا ہاتھ حضرت علی(ع) کے کاندھے پر رکھا اور ارشاد فرمایا :

“ اے علی(ع) ! تم مومنین میں سب سے پہلے ایمان لانے والے ہو اور سب سے پہلے اسلام قبول کرنے والے ہو اور تم کو مجھ سے وہی نسبت حاصل ہے جو موسی(ع) سے ہارون کو تھی(2) ۔”

پہلی مواخات جو ہجرت کے قبل مکہ میں صرف مہاجرین کے درمیان رسول(ص) نے قائم کی تھی۔ اس دن بھی رسول(ص) نے یہ حدیث ارشاد فرمائی۔

--------------

1 ـ خصائص علویہ امام نسائی صفحہ19۔

2 ـ حسن بن بدر حاکم نے باب کنیت میں اور شیرازی نے باب الالقاب میں لکھا ہے ۔ ابن نجار نے بھی ذکر کیاہے اور کنزالعمال جلد6 کے ایک ہی صفحہ 395 پر دو جگہ موجود ہے۔ حدیث 6029، 6032۔

۲۰۱

نیز دوسری مواخات جو مدینہ میں ہجرت کے پانچ مہینہ بعد رسول (ص) نے انصار و مہاجرین کے درمیان قائم کی دونوں موقعوں پر آپ نے حضرت علی(ع) کو اپنےلیے منتخب کیا اور اپنا بھائی بنا کر سب پر فوقیت بخشی اور ارشاد فرمایا کہ :

“  وَ أَنْتَ‏ مِنِّي‏ بِمَنْزِلَةِ هَارُونَ مِنْ مُوسَى إِلَّا أَنَّهُ لَا نَبِيَّ بَعْدِي”

“ تم میرے لیے ایسے ہو جیسے ہارون کے لیے موسی(ع) تھے سوائے اس کے کہ میرے بعد کوئی نبی نہ ہوگا(1) ۔”

واقعہ مواخات کے متعلق بطریق ائم طاہرین(ع) ایک دو نہیں متواتر حدیثیں ہیں۔ ائمہ طاہرین(ع) کےعلاوہ غیروں کی روایتوں کو دیکھنا ہو تو پہلی مواخات کے متعلق صرف ایک زید بن ابی اوفی ہی کی حدیث کے لے لیجیے جسے امام احمد بن

--------------

1 ـ علامہ بن عبدالبر نے استیعاب میں بسلسلہ حالات امیرالمومنین(ع) لکھا ہے کہ رسول(ص) نے مہاجرین میں مواخات قرار دی پھر دوبارہ مہاجرین و انصار میں مواخات فرمائی اور دونوں موقعوں پر امیرالمومنین(ع) سے فرمایا کہ تم دنیا و آخرت میں میرے بھائی ہو۔ ابن عبدالبر کہتے کہ رسول(ص) نے اپنے اور علی(ع) کے درمیان مواخات فرمائی۔ پوری تفصیل کتب سرو اخبار میں موجود ہے۔ سیرہ حلبیہ جلد دوم ص26 پر مواخات اول کی تفصیل ملاحظہ فرمائیے اور مواخات ثانیہ کی تفصیل بھی اسی سیرة حلبیہ ج2 کے ص120 پر موجود ہے۔ آپ کو نظر یہ آئے گا کہ سول اﷲ(ص) نے دونوں موقعوں پر علی(ع) کو اپنا بھائی بنا کر سب پر فضیلت عطا کی۔ سیرہ و حلانیہ مین بھی مواخات اولی و ثانیہ کی تفصیل وہی ہے جو سیرہ حلبیہ میں ہے۔ انھوں نے تصریح کی ہے کہ دوسری مواخات ہجرت کے پانچ ماہ بعد ہوئی۔

۲۰۲

 حنبل نے کتاب  مناقب علی(ع) میں، ابن عساکر نے اپنی تاریخ میں بغوی(1) و طبرانی نے اپنی معجم میں، بارودی نے اپنی کتاب معرفہ میں اور ابن عدی(2) و غیرہ نے  اپنی اپنی کتابوں میں درج کیا ہے۔

حدیث بہت طولانی ہے اور پوری کیفیت مواخات پر مشتمل ہے آخر کی عبارت یہ ہے کہ :

“ فَقَالَ قَالَ عَلِيٌّ لَقَدْ ذَهَبَ‏ رُوحِي‏ وَ انْقَطَعَ ظَهْرِي حِينَ رَأَيْتُكَ فَعَلْتَ بِأَصْحَابِكَ مَا فَعَلْتَ غَيْرِي فَإِنْ كَانَ هَذَا مِنْ سَخَطٍ عَلَيَّ فَلَكَ الْعُتْبَى وَ الْكَرَامَةُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ ص وَ الَّذِي بَعَثَنِي بِالْحَقِّ مَا اخْتَرْتُكَ إِلَّا لِنَفْسِي فَأَنْتَ مِنِّي بِمَنْزِلَةِ هَارُونَ مِنْ مُوسَى إِلَّا أَنَّهُ لَا نَبِيَّ بَعْدِي وَ أَنْتَ أَخِي وَ وَزِيرِي وَ وَارِثِي قَالَ قَالَ وَ مَا أَرِثُ مِنْكَ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ مَا وَرَّثَ الْأَنْبِيَاءُ قَبْلَكَ كِتَابَ اللَّهِ وَ سُنَّةَ نَبِيِّهِمْ وَ أَنْتَ مَعِي فِي قَصْرِي فِي الْجَنَّةِ مَعَ ابْنَتِي فَاطِمَةَ وَ أَنْتَ أَخِي

--------------

1 ـ امام احمد و ابن عساکر سے بکثرت معتبر وموثق علماء نے نقل کیا ہے من جملہ ان کے علامہ متقی ہندی بھی ہیں۔ انھوں نے کنزالعمال میں دو جگہ یہ حدیث درج کی ہے ایک کنزالعمال جلد5 ص40 پر پھر جلد6 ص390 پر باب مناقب علی (ع) میں امام احمد سے نقل کر کے لکھا ہے۔

2 ـ ان تمام ائمہ اہل سنت سے ایک جماعت ثقات نے یہ حدیث نقل کی ہے ۔ منجملہ ان کے ایک علامہ متقی ہندی ملاحظہ ہو کنزالعمال جلد5 صٰفحہ41 حدیث 919۔

۲۰۳

وَ رَفِيقِي ثُمَّ تَلَا رَسُولُ اللَّهِ ص‏ إِخْواناً عَلى‏ سُرُرٍ مُتَقابِلِينَ‏ الْمُتَحَابُّونَ فِي اللَّهِ يَنْظُرُ بَعْضُهُمْ إِلَى بَعْضٍ.”

“ امیر المومنین(ع) نے رسول اﷲ(ص) سے کہا : یا رسول اﷲ(ص) میری تو جان نکل گئی، کمر شکستہ ہوگئی ۔ یہ دیکھ کر کہ آپ نے اصحاب میں تو مواخات قائم کی، ایک کو دوسرے کا بھائی بنایا مگر مجھے چھوڑ دیا ۔ مجھے کسی کا بھائی نہ بنایا۔ اگر یہ کسی ناراضگی و خفگی کی وجہ سے ہے تو آپ مالک و مختار ہیں ۔ آپ ہی عفو فرمائیں گے او آپ ہی عزت بخشیں گے۔ رسول(ص) نے فرمایا : قسم ہے اس معبود کی جس نے  مجھے حق کے ساتھ مبعوث فرمایا میں نے تمھیں خاص اپنے لیے اٹھا رکھا ہے۔ تم میرے لیے ایسے ہی ہو جیسے موسی (ع) کے لیے ہارون تھے سوائے اس کے  کہ میرے بعد کوئی نبی نہ ہوگا۔ تم میرے بھائی ہو، میرے وارث ہو۔ امیرالمومنین(ع) فرماتے ہیں کہ میں نے پوچھا کہ میں آپ کا کس چیز کا وارث ہوں گا؟ آپ نے فرمایا : کہ اسی چیز کے جس کے انبیاء وارث ہوئے یعنی کتاب خدا، سنت نبی(ص)۔ اور تم میرے ساتھ جنت میرے قصر میں رہوگے۔ میری پارہ جگر فاطمہ(س) کے ساتھ ۔ تم میرے بھائی ہو، میرے رفیق کار ہو۔ پھر آپ نے یہ آیت تلاوت فرمائی:إِخْواناً عَلى‏ سُرُرٍ مُتَقابِلِينَ‏”

اور دوسرے مواخات کے سلسلہ میں صرف اسی ایک حدیث کو لے لیجیے جو طبرانی نے اپنی معجم کبیر میں ابن عباس سے روایت کی ہے :

“ رسول اﷲ(ص) نے امیرالمومنین(ع) سے فرمایا کہ کیا تم ناراض ہوگئے کہ

۲۰۴

 میں نے مہاجرین و اںصار کے درمیان تو مواخات کی اور تم کو ان میں سے کسی کا بھائی نہ بنایا۔ کیا تم یہ پسند نہیں کرتے کہ تم کو مجھ وہی نسبت حاصل ہے جو موسی(ع) سے ہارون کو تھی۔”(1)

--------------

1 ـ ملاحظہ ہو کنزالعمال بر حاشیہ مسند احمد بن حنبل جلد5 ص31 پیغمبر(ص) کے اس فقرہ میں کہ “ کیا تم مجھ سے ناراض ہوگئے؟” جو پیار و محبت ، دلدہی اور پدرانہ شفقت و ناز برداری مترشح ہے وہ مخفی نہیں۔ اگر آپ فرمائیں کہ جب پہلی مرتبہ رسول (ص) علی(ع) کو اپنے لیے مخصوص کرچکے تھے تو دوسری مواخات کے موقع پر تمام اصحاب میں مواخات کرنے اور علی(ع) کو کسی کا بھائی نہ جانے سے علی(ع) کو تردد اور شک و شبہ نہ کرنا چاہیے تھا۔ اس مرتبہ ان کو مطمئن رہنا چاہیے تھا کہ جس طرح رسول(ص) نےپہلی مرتبہ تجھے اپنے لیے مخصوص کر رکھا اس مرتبہ بھی رسول(ص) کا ایسا ہی ارادہ ہے۔ آخر حضرت علی(ع) کو شبہ کیوں ہوا؟ اور آپ نے دوسری مواخات کو بھی پہلی مواخات پر قیاس کیوں نہ کیا۔ تو میں عرض کروں گا۔ دوسری مواخات کو پہلی مواخات پر قیاس کیا ہی نہ جاسکتا تھا اس لیے کہ پہلی مواخات خاص کر مہاجرین کے درمیان ہوئی تھی بر خلاف دوسری مواخات کے کہ وہ مہاجرین و اںصار کے درمیان ہوئی تھی ۔ دوسری مواخات  میں مہاجر کا بھائی اںصاری کو بنایا گیا تھا اور انصاری کا بھائی مہاجر کو۔ اس مرتبہ چونکہ پیغمبر(ص) اور علی(ع) دونوں کے دونوں مہاجر تھے لہذا قیاس یہ کہتا ہے کہ اب کی مرتبہ دونوں بھائی بھائی نہ ہوں گے۔ لہذا حضرت علی(ع) نے دوسرے لوگوں کے دیکھتے ہوئے قیاس کیا ک اب کی مرتبہ میرا بھائی کوئی اںصاری ہی ہوگا جس طرح ہر مہاجر کا بھائی انصاری مقرر کیا گیا ہے۔ اور جب رسول(ص) نے کسی اںصاری کو کو علی(ع) کا بھائی نہ بنایا تو علی(ع) کو اضطراب ہوا مگر خدا و رسول(ص) دونوں اس مرتبہ حضرت علی(ع) کو ہر ایک پر فضیلت ہی دینا چاہتے تھے اور قیاس کے برخلاف اس مرتبہ بھی رسول(ص) نے اپنا بھائی علی(ع) ہی کو بنایا۔

۲۰۵

مکتوب نمبر17

ہم آپ کے اس جملہ کا کہ رسول اﷲ (ص) علی(ع) و ہارون(ع) کو فرقدین ( دوستارے ہیں جو ایک ساتھ رہتے ہیں) سے تشبیہ دیتے تھے مطلب نہیں سمجھے۔

                                                                             س

جواب مکتوب

رسول اﷲ(ص) کی سیرت کا مطالعہ فرمائیے تو آپ کو نظر آئے گا کہ پیغمبر(ص) جناب ہارون(ع) اور امیرالمومنین(ع) کو آسمان کے فرقدین اور دونوں آنکھوں سے مثال دیا کرتے تھے۔ دونوں اپنی اپنی امت میں ایک جیسے تھے ۔ کسی کو کسی پر

۲۰۶

 امتیارز نہیں حاصل تھا۔

یومِ شبر و شبیر و مبشر

ملاحظہ فرمائیے کہ رسول اﷲ(ص) نے علی(ع) کے جگر گوشوں کے نام ہارون کے فرزندوں کے نام جیسے رکھے۔ حسن(ع) و  حسین(ع) و محسن(ع) اور ارشاد فرمایا کہ :

“ میں نے یہ نام فرزندان ہارون شبر وشبیر و مبشر کے نام پر رکھے۔”

رسول اﷲ(ص) کا مقصد یہ تھا کہ دونوں ہارونوں میں مشہابت گہری ہو جائے اور وجہ مشابہت تمام حالات  ومنازل میں عام ہو کے رہے۔

یوم مواخات

محض اس وجہ سوے رسول(ص) نے علی(ع) کو اپنا بھائی بنایا اور دوسروں پر ترجیح دی۔ غرض یہ تھی کہ دونوں کو اپنے بھائی کے نزدیک جو منزلت حاصل ہے وہ بالکل ایک رہے دونوں کی منزلوں میں مشابہت پوری پوری ہوجائے اور یہ تمنا بھی تھی کہ دونوں کے درمیان کوئی بھی وجہ فرق نہ رہے۔ رسول(ص) نے اپنے اصحاب میں دو مرتبہ بھائی چارہ قائم کیا پہلی مرتبہ ابوبکر و عمر بھائی بھائی ہوئے۔ عثمان و عبدالرحمن بن عوف بھائی بھائی مقرر کیے گئے دوسری مرتبہ ابوبکر و خارجہ بن زید میں بھائی چارہ ہوا۔ عمرو عتبان بن مالک میں بھائی چارہ ہوا۔ لیکن امیرالمومنین(ع) دونوں مرتبہ رسول(ص) کے بھائی بنے۔

اس مسئلہ میں تو اتنے محکم نصوص صحیح طریقوں سے ابن عباس ، ابن عمر، زید بن ارقم، زید بن ابی اوفیٰ، انس بن مالک، حذیفہ بن یمان ، مخدوج بن

۲۰۷

 یزید، عمر بن خطاب، براء بن عازب، علی بن ابی طالب(ع) سے وارد ہیں۔

کہ سب کو لکھنا مشکل ہے۔

پیغمبر(ص) نے امیرالمومنین(ع) سے فرمایا :

 “«أَنْتَ‏ أَخِي‏ فِي الدُّنْيَا وَ الْآخِرَةِ».

“ تم دنیا و آخرت میں میرے بھائی ہو۔”(1)

ابھی اوپر آپ یہ حدیث ملاحظہ فرماچکے ہیں:

 “ فأخذ برقبت علی و قال: انّ‏ هذا أخي‏ و وصيي‏ و خليفتي‏ فيكم فاسمعوا له و أطيعوا

“ پیغمبر(ص) نے علی(ع) کے سر پر ہاتھ رکھ فرمایا : یہ میرا بھائی ہے، میرا وصی ہے ۔ تم میں میرا جانشین ہے۔ اس کی بات سننا ، اس کی اطاعت کرنا۔”

ایک دن پیغمبر(ص) اصحاب کے پاس تشریف لائے ۔ آںحضرت کے چہرے کا رنگ کھلا ہوا تھا۔ عبدالرحمن بن عوف نے اس خوشی کی وجہ پوچھی  آپ نے فرمایا :

“ بِشَارَةٌ أَتَتْنِي مِنْ رَبِّي فی أَخِي وَ ابْنِ عَمِّي وَ ابْنَتِي

--------------

1 ـ امام حاکم نے مستدرک ج3 س14 پر دو صحیح طریقوں سے جو شیخین بخاری ومسلم کے معیار پر صحیح ہے درج کیا ہے۔ علامہ زہبی نے تلخیص مستدرک میں اس کی صحت کو تسلیم کرتے ہوئے لکھا ہے۔ علامہ ابن حجر مکی نے صواعق محرقہ صفحہ73 پر ترمذی سے نقل کیا ہے۔ اہل سیر و اخبار میں سے جس نے واقعہ مواخات کا ذکر کیا ہے ؟؟؟ نے بطور مسلمات ذکر کیا ہے۔

۲۰۸

 بِأَنَّ اللَّهَ زَوَّجَ‏ عَلِيّاً بِفَاطِمَةَ

“ میرے پرودگار کی جانب سے میرے بھائی میرے چچا کے بیٹے اور میری جگر پارہ فاطمہ(س) کے متعلق خوشخبری آئی ہے کہ خود خداوند عالم نے علی(ع) کا عقد فاطمہ(س) سے کردیا ۔”(1)

جب جناب سیدہ امیرالمومنین(ع) کے گھر آئیں تو آںحضرت(ص) سے ام ایمن سے کہا کہ میرے بھائی کو بلاؤ

ام ایمن نے کہا کہ : علی(ع) آپ کے بھائی بھی ہیں اور آپ ان سے اپنی بیٹی بھی بیاہتے ہیں۔

آپ نے فرمایا: “ہاں اے ام ایمن ایسا ہی ہے۔”

ام ایمن ، امیرالمومنین(ع) کو بلا لائیں۔”(2)

نہ جانے کتنی مرتبہ آںحضرت(ص) نے امیرالمومنین(ع) کے بھائی ہونے کی طرف اشارہ فرمایا ۔ چنانچہ ارشاد فرمایا کہ:

             “ یہ علی(ع) میرے بھائی ہیں۔ میرے چچا کے بیٹے ہیں، میرے داماد ہیں، میرے بچوں کے باپ ہیں(3) ۔”

--------------

1 ـ ابوبکر خوارزمی نے اس کی روایت کی ہے۔ ملاحظہ ہو صواعق محرقہ ص103۔

2 ـ مستدرک ج3 ، ص159 علامہ ذہبی نے بھی تلخیص مستدرک میں اس حدیث کی صحت کو تسلیم کرتے ہوئے لکھا ہے ۔ علامہ ابن حجر نے صواعق باب 11 میں نقل کیا ہے۔ ان کے علاوہ جس جس نے جناب سیدہ کی شادی کا تذکرہ کیا ہے ہر ایک نے اس حدیث کو بھی ضرور ذکر کیا ہے۔

3 ـ شیرازی نے کتاب الالقاب میں اس کی روایت کی ہے۔ ابن نجار نے ابن عمر سے اس کی روایت کی ہے اور علامہ متقی ہندی نے کنزالعمال نیز منتخب کنزالعمال بر حاشیہ مسند احمد جلد5 ص34 پر نقل کیا ہے۔

۲۰۹

ایک مرتبہ امیر المومنین علیہ السلام سے دورانِ گفتگو فرمایا :

 “ أَنْتَ‏ أَخِي‏ وَ صَاحِبِي‏ ”

“ تم میرے بھائی ہو میرے ساتھی ہو۔”(1)

دوسری مرتبہ دورانِ گفتگو فرمایا :

“ أَنْتَ‏ أَخِي‏ وَ صَاحِبِي‏ وَ رَفِيقِي‏ فِي الْجنةِ.”

“ تم میرے بھائی ہو میرے ساتھی ہو اور جنت میں میرے رفیق ہو۔”(2)

ایک معاملہ میں جناب جعفر و زید اور امیرالمومنین(ع) کے درمیان اختلاف پیدا ہوا تو آپ نے امیرالمومنین(ع) سے خطاب کر کے فرمایا :

 “و اما انت يا علی فاخی و ابو ولدی و منی الیَ ۔”

“ لیکن تم اے علی(ع) میرے بھائی ہو، میرے بچوں کے باپ ہو ، مجھ سے ہو اور مجھ تک ہو(3) ۔”

ایک دن آپ نے امیرالمومنین(ع) سے فرمایا کہ :

             “ تم میرے بھائی ہو، میرے وزیر ہو، تم ہی میرے

--------------

1 ـ ابن عبدالبر نے استیعاب میں بسلسلہ حالات امیرالمومنین(ع) بسلسلہ اسناد ابن عباس اس حدیث کی روایت کی ہے۔

2 ـ خطیب نے اس حدیث کی روایت کی ہے کنزالعمال جلد6 ص402 پر نمبر6105 یہی حدیث ہے۔

3 ـ امام حاکم نے مستدرک جلد3 ص214 پر یہ حدیث نقل کی جو امام مسلم کی شرائط صحت پر صحیح ہے۔

۲۱۰

 دین ادا کرو گے۔ میرے کیے ہوئے وعدوں کو پورا کرو گے، مجھے فارغ الذمہ کروگے(1) ۔”

جب آن حضرت(ص) کی وفات کا وقت قریب آیا تو آپ نے لوگون سے کہا کہ میرے بھائی کو بلاو۔(2)

 لوگوں نے امیرالمومنین(ع) کو بلایا۔ آپ نے امیرالمومنین(ع) سے فرمایا :

 “ میرے قریب آؤ۔”

امیرالمومنین(ع) قریب ہوئے ۔ رسول(ص) کا سر زانو پر رکھے رہے اور رسول(ص) آپ سے گفتگو کرتے رہے یہاں تک کہ آںحضرت(ص) کی روح نے جسم سے مفارقت کی اور آںحضرت(ص) نے فرمایا کہ جنت کے دروازے پر لکھاہوا ہے:

 “ لا إله إلّا اللّه، محمّد رسول اللّه، عليّ‏ أخو رسول‏ اللّه‏

“ کوئی معبود نہیں سوا اﷲ کے محمد(ص) خدا کے رسول ہیں اور علی(ع) رسول کے بھائی ہیں(3) ۔”

--------------

1 ـ طبرانی نے معجم کبیر میں ابن عمر سے اس حدیث کی روایت کی ہے اور علامہ متقی ہندی نے کنزالعمال نیز منتخب کنزالعمال میں اسے نقل کیا ہے۔ ملاحظہ ہو حاشیہ مسند احمد حنبل جلد5 ص34۔

2 ـ طبقات بن سعد جلد2 قسم ثانی اور کنزالعمال جلد4 ص55۔

3 ـ طبرانی نے اس حدیث کو اوسط میں خطیب نے کتاب المتفق والمفترق میں لکھا ہے اور علامہ متقی ہندی نے کنزالعمال و منتخب کنزالعمال میں نقل کیا ہے۔ ملاحظہ ہو حاشیہ مسند احمد حنبل جلد5 ص35۔

۲۱۱

شب ہجرت جب امیرالمومنین(ع) بستر رسول(ص) پر آرام فرمارہے تھے خداوندِ عالم نے جبریل و میکائیل پر وحی نازل فرمائی کہ میں نے تمھیں بھائی بھائی بنایا ہے اور تم میں سے ایک کی عمر دوسرے سے زیادہ طولانی کی ہے۔ تم میں سے کون اپنی زندگی دوسرے کو دینے پر آمادہ ہے۔ دونوں نے عذر کیا زندگی دینا گوارا نہ کیا۔ تو خداوند عالم نے وحی فرمائی کہ تم دونوں علی جیسے کیوں نہیں ہوجاتے۔ دیکھو میں نے علی(ع) و محمد(ص) کو ایک دوسرے کا بھائی بنایا اور علی(ع) بستر رسول(ص) پر سو کر اپنی جان فدا کررہے ہیں اور اپنی زندگی ہلاکت میں ڈال کر رسول(ص) کی زندگی کی حفاظت کررہے ہیں۔ تم دونوں زمین پر جاؤ اور علی(ع) کو ان کے دشمنوں سے بچاؤ۔

دونوں ملک اترے جبریل سرہانے ،م میکائیل پائینی کھرے ہوئے جبریل کہتے جاتے کہ :

“ مبارک ہو، مبارک ہو، کون آپ کا مثیل ہوسکے گا ۔ اے علی ابن ابی طالب(ع) ۔ اﷲ کے سبب ملائکہ  پر فخر و مباہات کررہا ہے۔”

اور اسی موقع پر خداوند عالم نے ی آیت نازل فرمائی کہ :

“ لوگوں میں کچھ ایسے بھی بندے ہیں جو اپنے نفس کو راہ خدا میں بیچ ڈالتے ہیں(1) ۔”

--------------

1 ـ اصحاب سنن نے اپنے اپنے مسانید میں اس حدیث کو درج کیا ہے نیز امام فخرالدین رازی نے اس آیت کی تفسیر کے ذیل میں ذکر کیا ہے ملاحظہ ہو تفسیر کبیر ج2 صفحہ 179 تفسیر سورہ بقرہ نیز ملاحظہ ہو اسد الغابہ جلد4 ص25۔

۲۱۲

امیرالمومنین(ع) فرمایا کرتے :

“ میں خدا کا بندہ ہوں، میں رسول(ص) کا بھائی ہوں۔ میں صدیق اکبر ہوں۔ میرے علاوہ ایسا کہنے والا جھوٹا ہے(1) ۔”

امیرالمومنین(ع) نے فرمایا :

“ قسم بخدا میں رسول(ص) کا بھائی ہوں، ان کا ولی عہد ہوں، فرزند عم ہوں، ان کے علوم کا وارث ہوں، مجھ سے زیادہ کون حقدار ہے اس کا(2) ۔”

شوریٰ والے دن آپ نے عثمان و عبدالرحمن بن عوف، سعد اور زبیر سے خطاب کر کے فرمایا تھا کہ :

“ میں تمہیں خدا کی قسم دے کر پوچھتا ہوں کیا تم میں میرے علاوہ کوئی ایسا ہے جسے رسول(ص) نے اپنا بھائی بنایا ہو۔ اس دن جس دن مسلمانون میں بھائی چارہ کیا تھا۔”

لوگوں نے کہا : نہیں، آپ کے علاوہ کوئی نہیں(3) ۔

--------------

1 ـ امام نسائی نے خصائص علویہ میں امام حاکم نے مستدرک جلد3 ص112 کے شروع میں ابن ابی شیبہ و ابن عاصم نے السنہ میں درج کیا ہے اور علامہ متقی ہندی نے کنزالعمال و منتخب کنزالعمال میں نقل کیا ہے۔ ملاحظہ ہو منتخب کنزالعمال بر حاشیہ مسند احمد بن حںبل جلد5 ص40۔

2 ـ ملاحظہ فرمائیے مستدرک جلد3 ص126 علامہ ذہبی نے بھی تلخیص مستدرک میں اس حدیث کی صحت کا اعتراف کرتے ہوئے لکھا ہے۔

3 ـ علامہ ابن عبدالبر نے بسلسلہ حالات امیرالمومنین(ع) استیعاب میں اس حدیث کی روایت کی ہے اور بھی اکثر علمائے اعلام نے لکھا ہے۔

۲۱۳

جنگ بدر میں جب امیرالمومنین(ع) ولید کےمقابلے کو نکلے تو اس نے پوچھا : کون ہو تم ؟

امیرالمومنین(ع) نے فرمایا :

“ میں خدا کا بندہ ہوں، اس کے رسول(ص) کا بھائی ہوں(1) ۔”

امیرالمومنین(ع) نے ایک دن عمر بن خطاب سے ان کے زمانہ خلافت میں پوچھا کہ :

     “ یہ فرمائیے(2) اگر بنی اسرائیل کی کوئی قوم آپ کے پاس آئے اور ان میں کوئی شخص آپ سے کہے کہ میں موسی(ع) کے چچا کا فرزند ہوں، تو کیا آپ اسے اس کے ساتھیوں پر کچھ ترجیح دیں گے؟”

انھوں نے کہا : “ ہاں ” امیرالمومنین(ع) نے فرمایا :

“ تو سنیے میں خدا کی قسم ! رسول(ص) کا بھائی ہوں۔ ان کے چچا کا بیٹا ہوں۔”

حضرت عمر نے ردا کاندھے سے اتار کر بچھائی اور بولے:

“ خدا کی قسم ! آپ اس جگہ کے علاوہ اور کہیں نہیں بیٹھ سکتے جب تک ہم لوگ جدا نہ ہوں ۔”

امیرالمومنین(ع) اس ردا پر تشریف فرما ہوئے اور اس وقت تک کہ لوگ متفرق ہوئےعمر سامنے بیٹھے رہے۔ یہ رسول اﷲ(ص) کے بھائی اور فرزندِ عم ہونے

--------------

1 ـ ابن سعد نے اپنی کتاب طبقات جلد2 قسم اول ص15 بسلسلہ تذکرہ غزوہ بدر ذکر کیا ہے۔

2 ـ دار قطنی نے اس کی روایت کی ہے ملاحظہ ہو صواعق محرقہ باب 11 ص107۔

۲۱۴

 کی تعظیم تھی ۔ سرجھکانا تھا۔

سد ابواب

میرا قلم کہاں سے کہاں بہک گیا ۔ ذکر اس کا تھا کہ رسول(ص) نے تمام صحابہ کے دروازے بند کرادیے اور حضرت علی(ع) کو دروازہ مسجد کی طرف کھلا چھوڑ دیا۔ صحابہ کے دروازے اس لیے بند کرادیے کہ مسجد کے اندر بحالت جنب جانا جائز نہیں ۔لیکن جس طرح ہارون کے لیے بحالت جنب ہوتے ہوئے بھی مسجد سے ہوکر گزرنا جائز تھا اسی طرح حضرت علی(ع) کے لیے بھی رسول(ص) نے جائز و مباح قرار دیا۔ لہذا یہ بھی ثبوت ہے کہ دونوں حضرات باکل ایک جیسے تھے اور ہر حیثیت اور ہر جہت سے ایک دوسرے کے نظیر تھے پوری پوری مشابہت تھی دونوں بزرگواروں میں۔ ابن عباس فرماتے ہیں :

“ رسول اﷲ(ص) نے مسجد کی طرف کھلتے ہوئے سب کے دروازے بند کرادیے صرف حضرت علی(ع9 کا دروازہ کھلا رکھا۔ حضرت علی(ع) حالت جنب میں بھی مسجد سے ہوکر گزرتے۔ کیونکہ وہی ایک راہ تھی کوئی دوسرا راستہ تھا ہی نہیں(1) ۔”

عمر بن خطاب سے ایک حدیث صحیح مروی ہے جو مسلم و بخاری کے معیار پر بھی صحیح ہے۔ وہ فرماتے ہیں:

“ رسول(ص) نے علی(ع) کو تین چیزیں ایسی مرحمت فرمائیں کہ اگر ان

--------------

1ـ یہ بہت طولانی حدیث ہے جس میں امیرالمومنین(ع) کی دس(10) خصوصیات مذکور ہیں پوری حدیث بر صفحہ 193 تا صفحہ199 بیان کی جاچکی ہے۔

۲۱۵

میں سے ایک بھی مجھے ملی ہوتی تو سرخ اونٹوں کی قطار سے بڑھ کر ہوتی۔ ایک یہ کہ علی(ع) کی زوجہ فاطمہ(س) ایسی دختر رسول(ص) ہوئیں دوسرے مسجد میں رسول(ص) کے ساتھ ان کی سکونت اور رسول(ص) کے لیے جو امور مسجد میں جائز تھے ان کے لیے بھی مباح ہونا۔ تیسرے جنگ خیبر میں علم ملن(1) ۔”

ایک دن سعد بن مالک نے ایک حدیث صحیح بیان کی جس میں امیرالمومنین(ع) کی بعض خصوصیات کا ذکر تھا اسی میں فرماتے ہیں کہ :

“ رسول اﷲ(ص) نے اپنی مسجد سے جہاں اور سب کو ہٹایا وہاں اپنے چچا عباس کو بھی۔ اس پر عباس نے کہا : کہ ہمیں تو آپ ہٹا رہے ہیں اور علی(ع) کو رہنے دیتے ہیں؟ رسول(ص) نے فرمایا : کہ میں نے اپنی طرف سے نہ سب کو ہٹایا نہ علی(ع) کو رکھا۔ بلکہ خدا نے ایسا کیا ہے(2) ۔”

زید بن ارقم کہتے ہیں :

“ چند اصحاب کے دروازے مسجد کی طرف کھلتے تھے۔ رسول(ص)

--------------

1 ـ مستدرک جلد3 ص125 نیز ابو یعلیٰ نے بھی اس حدیث کی روایت کی ہے ملاحظہ ہو صواعق محرقہ فصل 2 باب9 ص76 تقریبا انھیں الفاظ و معنی میں امام احمد بن حنبل نے عبداﷲ بن عمر کی حدیث میں ذکر کیا ہے۔ ملاحظہ ہو مسند ج2 ص 29 حضرت عمر اور عبداﷲ بن عمر دونوں میں سے ہر ایک سے کئی اشخاص نے  مختلف اسناد سے اس حدیث کی روایت کی ہے۔

2 ـ مستدرک ج3 ،ص117 یہ حدیث صحاح سنن سے ہے اور متعدد و ثقات و اعلام اہلسنت نے اس حدیث کی روایت کی ہے۔

۲۱۶

 نے حکم دیا کہ تم سب اپنےاپنے دروازے بند کر دو۔ صرف علی(ع) کا دروازہ کھلا رہے۔ لوگوں نے اس پر چہ میگوئیاں شروع کیں تو رسول(ص) نے خطبہ ارشاد فرمایا :

بعد حمد و ثنائے الہی کے ارشاد ہوا کہ یہ دروازے بند کرا دوں اور علی(ع) کا دروازہ کھلا رہنے دوں۔ اس پر کچھ لوگوں کو اعتراض ہے حالانکہ قسم بخدا میں نے اپنی طرف سے لوگوں کے دروازے بند نہیں کیے اور نہ اپنی خواہش سے علی(ع) کا دروازہ کھلا رکھا ۔ مجھے حکم دیا گیا میں نے حکم کی پابندی کی(1) ۔”

طبرانی نے معجم کبیر میں ابن عباس سے روایتکی ہے، وہ کہتے ہیں کہ :

“ رسول اﷲ(ص) اس دن کھڑے ہوئے اور ارشاد فرمایا کہ میں نے اپنی طرف سے تم لوگوں کو مسجد سے نہیں ہٹایا۔ نہ اپنے جی سے علی(ع) کو باقی رکھا۔ بلکہ خود خداوند عالم سے ایسا کیا ہے۔میں تو بندہ وہوں اور حکم کا تابع ، جو مجھے حکم دیا گیا وہ میں نے کیا۔ میں تو وحی ہی کی پابندی کرتا ہوں(2) ۔”

رسول اﷲ(ص) نے ارشاد فرمایا کہ “ اے علی(ع) ! سوا میرے اور تمھارے کسی اور کے لیے جائز نہیں کہ حالتِ جنابت میں مسجد میں رہے(3) ۔”

--------------

1 ـ مسند احمد بن حنبل جلد4 صفحہ 369 و کنزالعمال بر حاشیہ مسند جلد5 ، صفحہ 29۔

2 ـ منتخب کنزالعمال بر حاشیہ مسند جلد5 صفحہ29۔

3 ـ ترمذی نے اس حدیث کو اپنے صحیح میں روایت کیا اور ان سے متقی ہندی نے کنزالعمال ، منتخب کنزالعمال برحاشیہ مسند جلد5 صفحہ29 پر نقل کیا ہے۔ بزاز نے اس حدیث کو سعد سے روایت کیا ہے۔ ملاحظہ ہو صواعق محرقہ باب 9 فصل 2 صفحہ 73۔

۲۱۷

سعد بن ابی وقاص ، براء بن عازب ، ابن عباس ، ابن عمر، حذیفہ بن اسید غفاری ان میں سے ہر ایک سے مروی ہے کہ :

“ رسول اﷲ(ص) مسجد میں آئے اور ارشاد فرمایا : کہ خدا نے مجھ پر وحی نازل فرمائی ہے کہ میں طاہر مسجد بناؤں جس میں صرف میں اور میرے بھائی علی(ع) رہیں(1) ۔”

اس مکتوب میں گنجائش ہی نہیں کہ ہم بکثرت ان صریحی و ثابت نصوص کو درج کریں جو اس باب میں ابن عباس ، ابو سعید خدری، زید بن ارقم، قبیلہ خثعم سے ایک صحابی پیغمبر(ص)، اسماء بنت عمیس ، ام سلمہ ، حذیفہ بن اسید، سعد بن ابی وقاص ، براء بن عازب، علی بن ابی طالب(ع)، عمر، عبداﷲ بن عمر، ابوذر، ابوالطفیل، بریدہ اسلمی ابی رافع غلامِ رسول اﷲ(ص)، اور جابر بن عبداﷲ ایسے کبار صحابہ میں سے ہرہر بزرگ سے مروی ہیں۔

رسول اﷲ (ص) کی مشہور دعاؤں میں یہ ہے آپ نے دعا فرمائی تھی :

“ میرے معبود! میرے بھائی موسی(ع) نے تجھ سے سوال کیا تھا

---------------

1 ـ ان سب سے روایت کرکے محمد خطیب ، فقیہہ شافعی معروف بہ ابن مغازلی نے اپنی کتاب مناقب میں مختلف واسطوں سے لکھا ہے اور علامہ بلخی نے ینابیع المودة باب 17 میں نقل کیا ہے۔

۲۱۸

میرے سینہ کو کشادہ کردے اور میرے معاملہ کو سہل بنادے زبان کی گرہ کھول دیے کہ لوگ میری بات سمجھ سکیں اور میرے اہل سے ہارون میرے بھائی کو میرا وزیر بنا۔ ان کے ذریعہ میری کمر کو مضبوط کر اور انھیں میرا شریک کار بنا، تو تونے اے معبود! ان پر وحی نازل فرمائی کہ عنقریب میں تمھارے بھائی ہارون کے ذریعہ تمھارے بازوؤں کو قوی کردوں گا اور تم دونوں کے لیے غلبہ قرار دوں گا اے معبود! میں تیرا بندہ اور تیرا رسول محمد(ص) ہوں، میرے سینہ کو کشادہ کر میرے معاملہ کو آسان بنا اور میرے اہل سے علی(ع) میرے بھائی کو میرا وزیر قرار دے(1) ۔”

اسی جیسی ایک حدیث بزار نے روایت کی ہے۔

“ رسول اﷲ(ص) نے علی (ع) کا ہاتھ اپنے ہاتھ میں لے کر ارشاد فرمایا کہ : موسی(ع) نے خدا سے سوال کیا تھا کہ ہارون کی مدد و معیت میں مسجد کو پاک بنائیں اور میں نے اپنے پروردگار سے سوال کیا ہے کہ تمھاری مدد اور تمھاری معیت میں مسجد کو پاکیزہ کروں۔ پھر آپ نے ابوبکر کو کہلا بھیجا کہ اپنا دروازہ بند کرو۔ اس پر انھوں نے“ انا ﷲ و انا الیه

--------------

1 ـ امام ابو اسحاق ثعلبی نے بسلسلہ تفسیر آیہ انما ولیکم جناب ابوذر غفاری سے اپنی تفسیر کبیر میں روایت کی ہے اور صاحب ینابیع المودة نے مسند احمد سے نقل کیا ہے۔

۲۱۹

راجعون ” پڑھا اور کہا سمعا و طاعتا ۔ پھر عمر کو حکم دیا۔ پھر عباس کو ایسا ہی حکم فرمایا ۔ پھر ارشاد فرمایا : کہ میں نے اپنے جی سے تم لوگوں کے دروازے بند نہیں کرائے اور علی کا دروازہ کھلا نہیں چھوڑا بلکہ خدا نے ایسا کیا ہے(1) ۔”

حضرت علی(ع) کے جناب ہارون سے تمام حالات اور جمیع منازل میں پورے پورے مشابہ ہونے کے لیے غالبا اتنی حدیثیں جو ذکر کی گئی کافی ہوں گی۔

                                                             ش

--------------

1 ـ کنزالعمال جلد6 صفحہ408 حدیث 6156۔

۲۲۰

221

222

223

224

225

226

227

228

229

230

231

232

233

234

235

236

237

238

239

240

241

242

243

244

245

246

247

248

249

250

251

252

253

254

255

256

257

258

259

260

۲۹۶ خلق السموا ت و الأرض با لحق ان............ عنکبوت:۲۲۶

۲۹۷ هو الذی أنزل من السماء ما ئً لکم منه شراب...........نحل:۲۲۶

۲۹۸ انّ فی خلق السموات و الأرض و اختلا ف اللیل........بقره:۲۲۷

۲۹۹و رسو لا ً اِلی بنی اسرا ئیل انی قد جئتکم بآية....... .آل عمرا ن:۲۲۸

۳۰۰ ما انت الا بشر مثلنا فأ تِ بآ ية ان............ شعرا ئ:۲۳۱

۳۰۱ فعقروها فا صبحوا نا دمین............ شعرا ئ:۲۳۱

۳۰۲ فأخذ هم العذا ب انّ فی ذ لک............ ........شعرا ئ: ۲۳۱

۳۰۳ و اِن کنتم فی ریب مما نزّ لنا علی............ .......بقره:۲۳۲

۳۰۴ قل لئن اجتمعت ا لاِنس و الجن علی ان............ .اسرائ: ۲۳۲

۳۰۵ و لقد همت به و هم بها لو لا ان............ یوسف:۲۳۷

۳۰۶ و اذابتلی أبرا هیم ربّه............ بقره: ۵۳۸

۳۰۷ یا داود انّا جعلنا ک خلیفة ً فی............ ........ص: ۲۳۸

۳۰۸ یضل به کثیرا ً و یهدی به کثیرا ً و............ .......بقره:۲۳۹

۳۰۹ تا لله لقد ارسلنا اِلی امم من قبلک............ .....نحل:۲۴۱

۳۱۰ و اذ زین لهم الشیطا ن أعما لهم و............ ...انفا ل:۲۴۱

۳۱۱ یسجدون للشمس من دون ﷲ و زین............ ..نمل :۲۴۱

۳۱۲ شهر رمضا ن الذی أنزل فیه............ ...........بقره:۲۴۳

۲۱۳ انِّا أنزلنا ه فی لیلة القد............ .. قدر:۲۴۳

۳۱۴ اصبر علی ما یقو لون و اذ کر عبد نا داود............. ص:۲۴۷

۳۱۵ و ما کان لمؤ من و لا مؤ منة............ ........احزاب:۲۶۷

۳۱۶ فلما قضی زید منها وطر اً ز وّجنا کها............. احزاب:۲۶۸

۲۶۱

۳۱۷ و ما جعل أدعیا ء کم أبنا ء کم............ احزا ب:۲۶۸

۳۱۸ فجعلکم جذا ذاً الِّا کبیرا ً لهم لعلهم............ .انبیا ئ:۲۶۹

۳۱۹ فلما جهز هم بجها ز هم جعل السقا ية فی.........یو سف:۲۷۰

۳۲۰ و ذا النو ن اذ ذهب مغا ضبا ً فظن............ انبیا ئ: ۲۷۱

۳۲۱ انّا فتحنا لک فتحا ً مبینا ً لیغفر لک............ فتح :۲۷۱

۳۲۲ ستجد نی ان شا ء ﷲ صا برا ً و لاأعصی.............کهف:۲۷۳

۳۲۳ علیها ملا ئکة غلا ظ شدا د لا یعصون............. تحریم:۲۷۳

۳۲۴ و عصی آدم ربه فغوی............ . طه: ۲۷۳

۳۲۵ و اذ نا دیٰ ربک مو سی اِن أ ئت القوم............ شعرا ئ:۲۷۳

۳۲۶ و دخل المد ینة علی حین غفلة من أهلها..........قصص:۲۷۴

۳۲۷ بل فعله کبیر هم هذا فأسالو هم............ انبیا ئ:۲۷۷

۳۲۸ خصمان بغی ٰ بعضنا علی بعض............ .........ص:۲۸۲

۳۲۹ لقد ظلمک بسؤال نعجتک اِلی............ .........ص :۲۸۲

۳۳۰ و لئن سئلتهم من خلقهم............ ...........لقمان:۲۸۹

۳۳۱ و لئن سئلتهم من خلق السموات والأرض...........زخرف: ۲۸۹

۳۳۲ و لئن سئلتهم من خلق السموات والأرض........زخرف:۲۸۹

۳۳۳ ألیس لی ملک مصر وهذه الأنها ر تجری.........زخرف: ۲۹۰

۳۳۴ أنا ربّکم الأعلی............ ...النازعات:۲۹۰

۳۳۵ اذهبا اِلی فرعون انّه طغی............ . طه:۲۹۰

۳۳۶ أجئتنا لتخرجنا من أرضنا بسحرک............ طه: ۲۹۳

۳۳۷ فأ تیا فر عون فقو لا ان رسول............ طه:۲۹۴

۲۶۲

۳۳۸ اِنّ هذا لسا حر علیم یر ید أ ن............ شعرائ: ۲۹۴

۳۳۹ فلما ألقوا سحروا أعین النا س و أستر هبو هم........اعراف:۲۹۵

۳۴۰ انّه لکبیر کم الذی علّمکم السحر............ شعرائ: ۲۹۶

۳۴۱ لا ضیراِنّا اِلی ربنا منقلبو ن............ شعرائ:۲۹۷

۳۴۲ أ انت فعلت هذابآ لهتنا یاابراهیم............ ..انبیائ: ۲۹۸

۳۴۳ و کذ لک نری أبراهیم ملکوت السموات.............انعام:۲۹۹

۳۴۴ ألم ترالی الذی حاج أبرا هیم فی ربّه............ ..بقره: ۳۰۱

۳۴۵ فا نهم عدولی الِاّربّ العا لمین............ ........شعرائ: ۳۰۲

۳۴۶ والّذ ی هو یطعمنی ویسقین واِذا مر ضت............ ..طه:۳۰۲

۲۶۳

جلد دوم

ردیف............. آیۂ کریمہ............ ........... سورے.......... صفحہ

۳۴۷ انّاارسلنانوحاً اِلی قو مه............ نوح:۱۸

۳۴۸ شرع لکم من الدین ما وصی............ ...........نوح:۱۹

۳۴۹ سلام علی نوح فی العا لمین............ .......صافا ت :۲۰

۳۵۰ و اِذ بوأ نا لِابراهیم مکا ن............ ..حج:۲۱

۳۵۱ و اِذ جعلنا البیت مثا به............ بقره:۲۱

۳۵۲ و قا لو ا کو نوا هودا أو نصا ری............ ........انعا م:۲۲

۳۵۳ قل صدق ﷲ فا تبعوا ملّة اِبرا هیم............ ...آل عمرا ن:۲۲

۳۵۴ قل اِنّنی هدانی ربِّی اِلی صرا ط............ ...........انعا م:۲۳

۳۵۵ آمنا با لله و ما أنز ل اِلینا و ما............ ............بقره:۲۷

۳۵۶ ما ننسخ من آية أو ننسه............ ....قره:۲۸

۳۵۷ و اِذا بدّ لنا آية مکا ن آية............ ...نمل:۲۸

۳۵۸ و ادخل ید ک فی جبیک............ ... نمل:۲۹

۳۵۹ یا بنی اِسرا ئیل اذ کروا نعمتی............ .............بقره:۳۱

۳۶۰ و لقد آ تینا مو سی الکتاب و قضینا............ .....بقره:۳۲

۳۶۱ و لقد أنز لنا اِلیک آیا ت............ ..بقره: ۳۳

۳۶۲ ودّ کثیر من أهل الکتاب لو یردو نکم............ بقره :۳۳

۳۶۳ و اِذ یر فع اِبرا هیم القوا عد............ ...........بقره: ۳۴

۳۶۴ قد نری تقلب وجهک فی ا لسما ئ............ ........بقره۳۵

۳۶۵ وعهدنا اِلی اِبرا هیم و اِسماعیل ..........بقره :۳۵

۲۶۴

۳۶۶ سیقول السفها ء من النا س ما............ .........بقره : ۳۵

۳۶۷ و علی الذین ها دوا حر منا کل............ ..........انعا م:۳۷

۳۶۸ الذین آتینا هم الکتاب یعر فو ن............ بقره:۴۰

۳۶۹ وجا وزنا ببنی اسرا ئیل البحر............ اعرا ف:۴۸

۳۷۰ وأضلهم السا مری............ ........ بقره:۴۸

۳۷۱ و اِذ أخذ نا میثا قکم ورفعنا............ .بقره:۴۹

۳۷۲ و آتینا مو سی الکتاب وجعلناه هدی............ اسرائ:۴۹

۳۷۳ و علی الذ ین ها دوا حر منا ما قصصنا............ نحل:۵۰

۳۷۴ یسئلک أهل الکتاب ان تننزل............ ...........نسا ئ: ۵۰

۳۷۵ و سئلهم عن القر ية التی کا نت............ ........اعراف:۵۱

۳۷۶ اِنّما جعل السبت علی الذین............ ............نحل:۵۱

۳۷۷ و قطعنا هم أثنتی عشر ة أسباطا ً............ اعرا ف: ۵۱

۳۷۸ و اِذ قال موسی لقو مه یا قوم اذ کروا............ ما ئدة: ۵۲

۳۷۹ اِنّ الذین فتنواالمؤ منین والمؤمنات............ البروج:۵۴

۳۸۰ انّی قد جئتکم بآية من ربکم............ آ ل عمران:۵۹

۳۸۱ الذین یتبعون الرسول النبی............ اعراف:۵۹

۳۸۲ یاایهاالذین آمنوا اذا نا جیتم الرسول............ ...مجا دله: ۶۰

۳۸۳ اِنّاأنزلناالتوراة فیها هدی و............ ............ما ئده :۶۴

۳۸۴ و قالوا هذه أنعام حرث............ انعا م:۶۵

۳۸۵ قل أ رأ یتم ما أنزل ﷲ لکم من رزق............ ...یو نس:۶۶

۳۸۶ افکُلَّماجاء کم رسول بما لا............ ............بقره:۶۶

۲۶۵

۳۸۷ و اِذا قیل لهم آمنوا بما أنزل ﷲ............ .......بقره:۶۷

۳۸۸ ولن ترضی عنک الیهود............ ...بقره:۶۷

۳۸۹ فأقم وجهک للدّین حنیفا ً............ .............روم:۶۸

۳۹۰ والوالدات یرضعن أولادهن............ بقره :۶۸

۳۹۱ یا أیها الذین آمنو اکتب علیکم الصیام............ ..بقره:۶۹

۳۹۲ یاأیها الذین آمنو اکتب علیکم القصا ص............بقره :۶۹

۳۹۳ أحل ّ ﷲ البیع وحرّم الرّ با............ .............بقره :۶۹

۳۹۴ اِنّ الذین آمنو ا وهاجروا............ انفعال۶۹

۳۹۵ وأولواالأرحام بعضهم اولی ببعض............ انفعال: ۷۰

۳۹۶ وآتینا مو سی الکتاب وجعلناه............ ..........اسرائ:۷۱

۳۹۷ اِنّ هذا القرآن یهدی للتی هی............ ........اسراء :۷۱

۳۹۸ واِنّ لیس للاِ نسا ن اِلاّ ما سعی............ نجم:۷۷

۳۹۹ ومن یرد ثواب الدنیا نؤ ته منها............ ...آل عمران :۷۷

۴۰۰ من کان یرید الحیا ة الدنیا و............ هود:۷۷

۴۰۱ من کان یرید العا جلة عجلنا............ اسرائ:۷۸

۴۰۲ ولا تحسبّن الذین قتلوا فی سبیل ﷲ.............آل عمران:۷۸

۴۰۳ و من یقتل مؤ مناً متعمداً فجزا ؤ ه............ ..نساء :۷۸

۴۰۴ ِانّ ﷲ هو الر زاق ذو القو ة المتین............ ..ذاریات:۸۰

۴۰۵ ﷲ الذی خلقکم ثم ر ز قکم............ ...........روم :۸۰

۴۰۶ و لا تقتلوا أولا د کم من اِملاق............ ........انعا م:۸۰

۴۰۷ و کأيّن من دابة لا تحمل ر زقها............ عنکبوت: ۸۰

۲۶۶

۴۰۸ وﷲ فضل بعضکم علی بعض فی............ ......نحل:۸۰

۴۰۹ و ﷲ أنزل من السما ء مائً فأحیا به............ ...نحل :۸۲

۴۱۰ یا ایها الذین آمنوا کلوا من طیبات............ ......بقره:۸۳

۴۱۱ یسئلو نک ما ذا أحل لهم قل............ ما ئده:۸۳

۴۱۲ و یحلّ لهم الطیبا ت و یحرّم علیهم............ اعرا ف:۸۳

۴۱۳ و الذین ها جروا فی سبیل ﷲ ثم............ حج:۸۳

۴۱۴ اِلّا من تاب وآمن وعمل صالحا............ مریم:۸۴

۴۱۵ فمن یعمل مثقا ل ذرة خیرا ً............ .........زلزال:۸۴

۴۱۶ فا لیوم لا تظلم نفس شیا ً و............ .............یس:۸۴

۴۱۷ و جا ء ت سکر ة الموت بالحقّ............ ق:۸۶

۴۱۸ قل یتوفا کم ملک الموت الذی وکل.............سجده :۸۶

۴۱۹ فامّا اِن کان من المقرّ بین............ ...........واقعه:۸۷

۴۲۰ یا أيّتها النفس المطمئنة ارجعی............ ........فجر:۸۷

۴۲۱ حتی اِذا جاء أحد هم الموت قال............ مؤ منون :۸۷

۴۲۲ و نفخ فی الصورفصعق من فی............ زمر:۹۰

۴۲۳ و نفخ فی الصور فجمعنا هم جمعاً.............کهف:۹۱

۳۲۴ و یوم ینفخ فی الصورففزع من فی............ نمل:۹۱

۴۲۵ و نفخ فی الصورفاِذا هم من ا لأجداث............ یس:۹۱

۴۲۶ و حشر نا هم فلم نغا در منهم أحد اً ...کهف:۹۲

۴۲۷ یوم ینفخ فی الصورو نحشرالمجرمین........ طه:۹۲

۴۲۸ یوم نحشر المتقین اِلی الرحمٰن............ ......مریم:۹۲

۲۶۷

۴۲۹ اِنّهم مبعوثو ن لیوم عظیم............ مطففین:۹۳

۴۳۰ یوم یقوم الروح والملا ئکة صفا ً............ .....نبا ئ:۹۳

۴۳۱ و خلق ﷲ السموات والأ رض با لحقّ و............ جا ثیه :۹۳

۴۳۲ و کلّ انسا ن ألزمناه طا ئره فی............ .....اسرا ئ:۹۳

۴۳۳ کلّ أمّة تد عی الی کتا بها الیوم تجز ون......جا ثیه:۹۳

۴۳۴ فأما من أوتی کتا به بیمینه فیقول............ ...حا قه:۹۴

۴۳۵ فأمّا من أوتی کتا به بیمینه فسوف............ ....انشقا ق:۹۴

۴۳۶ و لا یحسبن الذین یبخلون بما............ .....آل عمرا ن: ۹۴

۴۳۷ و یوم نبعث فی کلّ أمة شیهدا ً علیهم............ ..نحل: ۹۵

۴۳۸ و یوم یقوم الاشها د............ .غافر: ۹۵

۴۳۹ حتی اِذا ما جاء وها شهد علیهم............فصلت: ۹۵

۴۴۰ انِّ ﷲ ید خل الذین آمنوا و............ .........حجر:۹۷

۴۴۱ و من عمل صا لحاً من ذ کراً و انثی.............مؤ من: ۹۷

۴۴۲ من یعمل سوء اً یجز به و لا یجد............ ...نسائ: ۹۷

۴۴۳ و یوم القیا مة تری الذ ین کذّ بوا علی............ ..زمر: ۹۷

۴۴۴ الذین آ منو ا بآیا تنا و کا نوا مسلمین............زخرف: ۹۸

۴۴۵ و تلک الجنة التی أورثتمو ها بما............ .....زخرف:۹۸

۴۴۶ و الذین یکنزون الذ هب والفضه............ .....تو به: ۹۸

۴۴۷ و اِنّ للمتقتن لحسن مأ ب............ ص: ۹۹

۴۴۸ اِنّ عبا دی لیس لک علیهم سلطا ن............ ...حجر: ۹۹

۴۴۹ و أور ثنا القوم الذین کا نوا مستضعفون.......... اعرا ف: ۱۰۳

۲۶۸

۴۵۰ و لنبلو نّکم بشی ئٍ من الخو ف و الجو ع.............بقره: ۱۰۴

۴۵۱ لیس البر أن تو لوا وجو هکم قبل............ ....بقره: ۱۰۴

۴۵۲ اِنّه کان فر یق من عبادی یقو لون............ .....مؤمنون:۱۰۵

۴۵۳ الذین آتینا هم الکتاب من قبله............ ..........ص: ۱۰۵

۴۵۴ و الذ ین صبروا ابتغا ء وجه ربّهم و............ رعد: ۱۰۵

۴۵۶ فا نطلقا حتی اذا أتیا أهل قرية............ ......کهف: ۱۰۸

۴۵۷ لا یملکون الشفا عة اِلّامن اتخذ............ ......مریم: ۱۱۱

۴۵۸ عسی أن یبعثک ربّک مقا ما ً............ اسرائ: ۱۱۲

۴۵۹ لایشفعون اِلاّ لمن ارتضی............ انبیا ئ:۱۱۲

۴۶۰ الذین اتخذ وا دینهم لهواً ولعبا ً و............ اعراف: ۱۱۲

۴۶۱ و الذین کذّبوا بآیا تنا ولقاء الآخره............ اعراف: ۱۱۶

۴۶۲ ماکان للمشر کین أن یعمروا مساجد............. توبه: ۱۱۶

۴۶۳ و من یر تدد منکم عن دینه............ بقره: ۱۱۶

۴۶۴ اِنّ الذ ین کفروا وصد وا عن سبیل ﷲ............محمد:۱۱۶

۴۶۵ یا اَيّهاالذین آمنوا لا تر فعوا أصوا تکم فوق......حجرات: ۱۱۶

۴۶۶ یا اَيّها الذین آمنوا لا تبطلوا صد قا تکم............ .بقره: ۱۱۶

۴۶۷ و یوم یحشر هم جمیعاً یا معشر الجن............ انعا م: ۱۲۰

۴۶۸ و اِنّا منّاالمسلمو ن ومِنّا القا سطون............ .....جن:۱۲۱

۴۶۹ قال ادخلوا فی أمم قد خلت من قبلکم اعراف:۱۲۱

۴۷۰ و تمت کلمة ربّک لأملأ نّ جهنم............ ...هود: ۱۲۱

۴۷۱ لا تقتلوا أولا دکم خشية املا ق............ ...اسرائ: ۱۲۲

۲۶۹

۴۷۲ یا اَيّهاالذین آمنوا کلوا من طیبات............ ....بقره:۱۲۲

۴۷۳ لقد جا ء کم رسول من أنفسکم عز یز علیه.............توبه:۱۲۸

۴۷۴ ورحمتی وسعت کلّ شی ئٍ فسا کتبها.............اعراف:۱۲۸

۴۷۵ فبأیّ آلا ء ربکما تکذ بان............ ........الر حمان:۱۲۹

۴۷۶ و لمن خاف مقا م ربّه جنتان............ .......الرحمان:۱۲۹

۴۷۷ تبارک اسم ربّک ذی الجلا ل............ .....الرحمان:۱۲۹

۴۷۸ و هوالذ ی خلق السموات والأرض............ ....هود:۱۳۰

۴۷۹ انِّ ربکم ﷲ الذی خلق السموات والأرض........ یونس:۱۳۰

۴۸۰ الذین یحملون العر ش ومن حول............ ....غا فر:۱۳۰

۴۸۱ و تری الملا ئکة حا فین من حول............ .......زمر:۱۳۱

۴۸۲ و یحمل عرش ربّک فو قهم یو مئذ ٍ ثما نية..........حا قة:۱۳۱

۴۸۳ استوی علی العرش یعلم ما یلج فی الأرض..........حدید:۱۳۳

۴۸۴ استوی علی العرش الرحمن فسئل به............ ...فرقان:۱۳۴

۴۸۵ خلق السموات و الأرض فی ستة............ .......هود:۱۳۴

۴۸۶ و هو الذی سخر البحر لتا کلوا لحماً طر یاً و....... نحل:۱۳۵

۴۸۷ و الأنعام خلقها لکم فیها دفء و............ ......نحل:۱۳۵

۴۸۸ و الذ ی خلق الأزواج کلهاوجعل............ ..زخرف:۱۳۵

۴۸۹ و سخر لکم ما فی السموات وما فی الأرض....جا ثیه:۱۳۶

۴۹۰ ألم تروا ان ﷲ سخر لکم ما فی السموات وما........لقمان:۱۳۶

۴۹۱ یا قوم لیس بی سفا هة و لکنیّ رسول...........اعرا ف:۱۳۹

۴۹۲ قل أمر ربّی با لقسط وأقیموا وجو هکم...........اعراف:۱۴۰

۲۷۰

۴۹۳ آمن الرسول بما أنزل اِلیه............ .............بقره:۱۴۰

۴۹۴ أطیعو اﷲ وأطیعوا الر سول و لا............ ......محمد:۱۴۰

۴۹۵ فسجد وا اِلاّ ابلیس کان من............ ......کهف:۱۴۰

۴۹۶ فعقروا النا قة وعتوا............ اعراف:۱۴۰

۴۹۷ و جا ء فرعون ومن قبله............ ............حا قه:۱۴۱

۴۹۸ الذین یقولون ربّنا انّنا آمنّا............ ......آل عمرا ن:۱۴۱

۴۹۹ و ما کان قو لهم اِلّا أن قالواربّنا............ ..آل عمرا ن:۱۴۱

۵۰۰ ربّنا فاغفرلنا ذنو بنا وکفرعنا............ .....آل عمرا ن:۱۴۱

۵۰۱ ربّ انِی ظلمت نفسی فاغفرلی............ قصص:۱۴۱

۵۰۲ و الذ ین عملواالسئا ت ثم تابوا............ ...اعراف:۱۴۲

۵۰۳ فقلت استغفر وا ربّکم انّه کان غفاراً............ ...نوح:۱۴۲

۵۰۴ فتلقی آدم من ربّه کلمات فتاب............ بقره:۱۴۲

۵۰۵ قل یا عبادی الذین أسرفوا علی أنفسهم............ زمر:۱۴۲

۵۰۶ لقد کان لِسبائٍ فی مسکنهم آية جنتان............ .سبائ:۱۴۲

۵۰۷ و انّ ربّک هو یحشر هم............ ...........حجر:۱۴۳

۵۰۸ ما فرطنا فی الکتاب من شیء ثم............ .........انعام:۱۴۳

۵۰۹ اِنّ حسا بهم اِلاّ علی ربّی............ شعرائ:۱۴۳

۵۱۰ ألحمد لله ربّ العا لمین الرحمن الرحیم............فا تحه:۱۴۴

۵۱۱ اِنّ جهنم کانت مرصا داً............ نبائ:۱۴۴

۵۱۲ خلق اِنسان علمه البیان............ ...........الرحمان:۱۴۴

۵۱۳ خلق الاِنسان من علق............ ..علق:۱۴۵

۲۷۱

۵۱۴ ذلکم ﷲربّکم لا اِلٰه اِلاّ هو............ ...........انعام:۱۴۵

۵۱۵ أﷲ لا اِلٰه اِلاّ هوله الأسماء الحسنی طه:۱۴۹

۵۱۶ أﷲ یبسط الرزق لمن یشاء و یقدر............ .......رعد:۱۵۰

۵۱۷ اِنّ ﷲ هو التوّاب الرّحیم............ .............توبه:۱۵۰

۵۱۸ لیجز یهم ﷲ أحسن ما کانوا یعملون............ بقره:۱۵۰

۵۱۹ أﷲ لا اِلٰه اِلاّ هوالحیّ القیوم............ ..........بقره:۱۵۰

۵۲۰ وسع ربّی کلّ شی ئٍ علما افلا .........انعام:۱۵۲

۵۲۱ و لقد فتنا سلیما ن و ٔالقینا علی............ .....ص:۱۵۳

۵۲۲ یا أيّها النا س اعبدوا ربّکم الذی............ .....بقره:۱۵۵

۵۲۳ و للّٰه یسجد ما فی ا لسموات و الأرض............ .نحل:۱۵۵

۵۲۴ ضرب ﷲ مثلا ً عبداً مملوکاًلا یقدر............ نحل:۱۵۵

۵۲۵ ان کلّ من فی السموات و الأرض............ .....مریم:۱۵۵

۵۲۶ فو جدا عبدا ً من عبا د نا آتینا ه............ ........کهف:۱۵۶

۵۲۷ انِّ هٰذه تذ کره فمن شا ئ............ ...........مز ّمل:۱۵۹

۵۲۸ ألم تر الی ر بّک کیف مد ّ الظّل و لو............ ....فرقا ن:۱۵۹

۵۲۹ فا مّا الذین شقوا ففی النار لهم............ ........هود:۱۵۹

۵۳۰ فلن تجد لسنّة ﷲ تبد یلا ًو لن............ احزاب:۱۶۰

۵۳۱ له مقا لید السموات و الأرض............ شوری:۱۶۱

۵۳۲ و کأيّن من دا ية لا تحمل رز قها ﷲ............عنکبو ت:۱۶۱

۵۳۳ قل اِنّ ربّی یبسط الرزق لمن یشائ............ سبا ئ:۱۶۲

۵۳۴ و لا تجعل یدک مغلو لة الی عنقک و............ ..اسرائ:۱۶۲

۲۷۲

۵۳۵ قل أللّهم ما لک الملک تؤ تی الملک..........آل عمرا ن:۱۶۲

۵۳۶ و أنّک لتهدی اِلیٰ صرا ط مستقیم............ .....شوری:۱۶۴

۵۳۷ و جعلنا هم أئمة یهدون بأِمر نا............ .....انبیا ئ:۱۶۵

۵۳۸ هو الذی أرسل رسوله با لهد ی و دین............ ..توبه :۱۶۵

۵۳۹ شهر رمضا ن الذی أنزل فیه القرآن............ .....بقره:۱۶۵

۵۴۰ و أنزل التو راة و الاِنجیل من قبل............ ...آل عمران:۱۶۵

۵۴۱ الم نجعل له عینین و لسا ناً و شفتین............ ......بلد:۱۶۵

۵۴۲ و أما ثمود فهد ینا هم فا ستحبوا العمی............ فصلت:۱۶۵

۵۴۳ انما أمرت أن أعبد ربّ هذه............ ............نمل:۱۶۶

۵۴۴ قل یا أيّها النا س قد جا ء کم الحق............ یونس:۱۶۶

۵۴۵ من اهتدی فانِّما یهتدی لنفسه و............ اسرائ:۱۶۶

۵۴۶ و یز ید ﷲ الذ ین اهتدوا............ مریم:۱۶۷

۵۴۷ و الذین اهتدوازاد هم هدی............ .........محمد:۱۶۷

۵۴۸ و الذ ین جا هدوا فینا لنهد ینهم............ ....عنکبوت:۱۶۷

۵۴۹ و لقد بعثنا فی کلّ ٔامة رسولا............ نحل:۱۶۷

۵۵۰ فریقاً هدی و فر یقاًحق علیهم............ .........اعراف:۱۶۸

۵۵۱ و ﷲ یهدی من یشاء اِلیٰ صراط مستقیم............ .بقره:۱۶۸

۵۵۲ من یشاء ﷲ یضلله ومن یشائ............ ..........انعام:۱۶۸

۵۵۳ انِّک لا تهدی من أحببت ولکن ﷲ............ ....قصص:۱۶۸

۵۵۴ صراط الذین أنعمت علیهم............ ............فاتحه:۱۶۹

۵۵۵ أولآء ک الذین أنعم ﷲ علیهم من............ مریم:۱۶۹

۲۷۳

۵۵۶ و ضربت علیهم الذ لّة والمسکنة............ ........بقره:۱۶۹

۵۵۷ و من یبتغ غیر الاسلام دیناً فلن............ .....آل عمران:۱۷۰

۵۵۸ و اکتب لنا فی هذ ی الدنیا حسنة و............ اعراف:۱۷۱

۵۵۹ اِقترب للنا س حسا بهم و هم فی غفلة............ .انبیا ئ:۱۷۲

۵۶۰ اِنّ هٰئو لا ء یحبون العا جلةو............ ..........انسان:۱۷۳

۵۶۱ و یقول الذین کفروا لو لا أنزل............ ..........رعد:۱۷۷

۵۶۲ و ما کان لرسول أن یأ تی............ رعد:۱۷۸

۵۶۳ ثم أغر قنا بعد البا قین............ .. شعرائ:۱۷۸

۵۶۴ فکذبوه فا هلکنا هم ان فی............ شعرائ:۱۷۹

۵۶۵ فأرسلنا علیهم الطّو فان والجراد و............ ....اعراف:۱۷۹

۵۶۶ فمحونا آية ا للیل وجعلناآية النّهار............ اسرائ:۱۷۹

۵۶۷ و یمحق ﷲ البا طل و یحقّ الحقّ............ ....شوری:۱۷۹

۵۶۸ و قالوا لن نؤ من لک حتی تفجر لنا............ اسراء :۱۸۰

۵۶۹ یمحو ا لله ما یشا ء و یثبت و عنده............ رعد:۱۸۰

۵۷۰ و اما نر ینک بعض الذ ی نعد هم أو............ .....رعد:۱۸۰

۵۷۱ هو الذ ی خلقکم من طین ثم............ ..........انعام:۱۸۲

۵۷۲ فلو لا کانت قر ية آ منت فنفعها............ ......یونس:۱۸۳

۵۷۳ و وا عد نا مو سی ثلا ثین لیلة و............ اعرا ف:۱۸۵

۵۷۴ و اذا وعد نا موسی أربعین لیلة ثم............ ......بقره:۱۸۵

۵۷۵ و لن یؤخر ﷲ نفسا اذا جا ء أجلها............ ...منافقون:۱۸۸

۲۷۴

۵۷۶ اِنّ ربّک یقضی بینهم یو م القیامة............ .....یو نس:۱۹۷

۵۷۷ و قضینا الیه ذلک الأمر............ ..حجر:۱۹۷

۵۷۸ و قضی ربّک الا ّ تعبدوا اِلاّ اِيّاه............ اسرائ:۱۹۷

۵۷۹ و اذا قضی أمراً فانّما یقول له کن............ ........بقره:۱۹۸

۵۸۰ أو لیس الذی خلق السموات و............ ..........یس:۱۹۸

۵۸۱ و لو شاء ﷲ لذ هب بسمعهم و............ .........بقره :۱۹۸

۵۸۲ و فجر نا الأرض عیوناً فالتقی............ ............قمر:۱۹۹

۵۸۳ فأنجینا ه و اهله اِلاّ أمرا ته قدرنا............ .........نمل:۱۹۹

۵۸۴ أ ن أعمل سا بغات و قدر فی السّرد............ .....سبائ:۱۹۹

۵۸۵ واِن من شی ء ٍ الّا عند نا خز ائنه و............ حجر:۱۹۹

۵۸۶ ألم نخلقکم من ما ئٍ مهین............ ........مر سلا ت:۲۰۰

۵۸۷ سنة ﷲ فی الذین خلوا من قبل و ....احز اب:۲۰۰

۵۸۸ کلاّ نُمدُّ هو لا ء و هولا ء من............ ..........اسرائ:۲۰۶

۵۸۹ أن تقو لوا یو م القیا مة اِنا............ .............اعراف:۲۰۸

۵۹۰ لا یکلف ﷲ نفساً الّاوسعها............ ............بقره:۲۰۸

۵۹۱ فِطرة ﷲ التی فطر النا س علیها............ ..........روم:۲۲۵

۵۹۲ یمنون علیک أن أسلموا قل............ ........حجرات:۲۲۶

۵۹۳ و لو لا فضل ﷲ علیکم و رحمة ما زکی منکم..........نور:۲۲۶

۵۹۴ و لو ردّوه الی الرسول و اِلیٰ أولی الأمر............ .نسائ:۲۲۹

۵۹۵ لیس کمثله شی ئ و هو السمیع البصیر............ شوری:۲۳۱

۵۹۶ لا تدر که الأبصار و هو یدر ک الا ٔبصا ر............ .انعا م:۲۳۱

۲۷۵

۵۹۷ سبحا نه و تعالی عمّا یصفون............ ...........انعا م:۲۳۱

۵۹۸ سبحان ربّک رب العزّ ه عمّا یصفو ن............ صا فات:۲۳۱

۵۹۹ اِنّ ﷲ لا یظلم مثقا ل ذرّة............ .............نسائ:۲۳۲

۶۰۰ اِنّ ﷲ لا یظلم النا س شیائً و لکن............ یو نس:۲۳۲

۶۰۱ و ما کان لنبی أن یغلَّ و من یغللّ............ آل عمرا ن:۲۳۲

۶۰۲ قل اِنّی أخا ف أن عصیت ربّی............ .........انعام:۲۳۲

۶۰۳ و لو تقو ّل علینا بعض الأقا ویل............ ........حا قه :۲۳۲

۶۰۴ علیها ملا ئکة غلا ظ شدا د............ تحریم:۲۳۳

۶۰۵ و اِذ ابتلی اِبراهیم ربّه کلما ت............ ..........بقره:۲۳۳

۶۰۶ أدع اِلیٰ سبیل ربّک با لحکمة و المو عظة............نحل:۲۳۴

۶۰۷ اِنّما یرید ﷲ لیذهب عنکم الرجس............ ....احزاب:۲۳۴

۶۰۸ یا أيّها الذین آمنو ا اتّقوا ﷲ و کو نوا............ ....توبه:۲۳۴

۶۰۹ و تلک حجتنا أتینا ها ابراهیم علی قو مه............ .انعام:۲۳۷

۶۱۰ والذین آمنوا وعملو ا الصا لحا ت لا............ ..اعراف:۲۴۰

۶۱۱ بد یع السموات و الأرض و اِذا قضیٰ............ ....بقره:۲۴۸

۶۱۲ هو الذی خلق السموات و ا لأرض با لحقّ و............انعام:۲۴۸

۶۱۳ هو الذی جعل الشمس ضیا ئً وا لقمر نوراً و..........یونس:۲۴۹

۶۱۴ أولم یروا ِانّ ﷲ الذی خلق السموات............ احقاف:۲۴۹

۶۱۵ أولم یر الذین کفروا اِنّ السموات و............ ....انبیا ء :۲۴۹

۶۱۶ ثم استوی اِلیٰ السّماء و هی دخان............ فصلت:۲۵۰

۶۱۷ و السّما ء بنینا ها بأ ید و اِنّا لموسعو ن............ ذاریات:۲۵۱

۲۷۶

۶۱۸ و لکن ﷲ ذو فضل علی العا لمین............ .......بقره:۲۵۱

۶۱۹ قل اِنّ صلا تیِ و نُسکی ومحیا ی و............ .....انعام:۲۵۱

۶۲۰ أ لّاله الحقّ و الأمر تبارک ﷲ ربّ العا لمین...........اعراف:۲۵۲

۶۲۱ و ما أرسلناک الِّا رحمة للعا لمین............ ........انبیاء :۲۵۲

۶۲۲ قل أ انکم لتکفرون بالذی خلق............ فصلت:۲۵۳

۲۷۷

ملل و نحل، شعوب و قبا یل اور مختلف موضو عات

جلد اول و دوم

(الف)

آ ئین حنیف ابر ا ہیم: ص۲۱۸،۲۱۹۔

آرامی : ۱۲۴۔

ابا ضیہ : جلد دوم :۲۲۰

اسرائیلی؛اسرا ئیلیات :۱۰،۱۳،۹۳،۹۴۔جلد دوم :۱۱۔

اسلام :۳،۹،۱۰،۱۳،۱۴،۱۶،۲۲،۹۳،۹۹،۱۰۴،۱۴۴،۱۵۰،۱۷۲،۱۷۳،۱۷۵،۱۷۷،۱۷۹،۱۸۲،

۱۸۳،۱۸۴،۱۸۶،۱۸۸،۱۸۹،۱۹۴،۱۹۵،۲۰۵،۲۰۶،۲۱۰،۲۱۱،۲۱۹،۲۳۳،۲۳۵،۲۶۱،۲۷۹،۲۸۳،

۲۸۵،۳۰۳۔

جلد دوم :۳،۵،۷،۸،۹،۱۰،۱۱،۱۲،۲۵،۲۷،۳۴،۴۵،۱۱۵،۱۳۱،۱۴۵،۱۵۵،۱۶۴،۱۶۵،۱۶۹،۱۷۰،

۱۸۱،۱۸۴،۲۰۹،۲۱۴،۲۲۰،۲۲۲،۲۲۶،۲۲۷۔

اسما عیلیہ: جلد دوم : ۲۲۰۔

اشا عرہ : جلد دوم : ۱۹۳ ۔

(ب)

بنی اسرائیل :۱۳،۱۴،۵۱،۱۸۹،۱۹۳،۱۹۴،۲۰۰،۲۲۱،۲۲۳،۲۲۴،۲۴۹،۲۵۱،۲۵۲،۲۹۰،۲۹۳۔

جلد دوم :۱۳،۱۵،۳۱،۳۴،۳۷،۳۸،۴۰،۴۲،۴۳،۴۵،۴۷،۴۸،۴۹،۵۱،۵۳،۵۵،۵۷،۵۸،

۵۹،۶۱،۶۲،۶۳،۶۴،۶۶،۶۷،۶۸،۷۱،۱۰۳۔

بنی لیث:۲۸۵۔

۲۷۸

(ت)

تا بو ت (الواح ):۱۸۹،۲۵۲،۲۵۷،۲۸۱،۲۸۳۔

تعلیمیہّ : جلد دوم : ۲۱۷۔

(ث)

ثمود : ۲۱۷،۲۳۱،۲۴۴ ۔ جلد دوم :۱۴۱،۱۶۵۔

(ج)

جا ھلیت : جلد دوم :۳۴،۴۶،۱۸۱۔

(ح)

حجة الوداع :۲۸۵۔

حشو یہ : جلد دوم :۲۱۷۔

حنبلی :جلد دوم :۲۱۵،۲۱۶۔

(ز)

زند قہ؛ زند یق؛ ز نا د قہ :۱۱۰،۱۱۱،۲۵۴۔جلد دوم :۲۱۸۔

ز یدیہ :جلد دوم :۲۲۰۔۲۳۰۔

۲۷۹

(س)

سبا(قوم) :۱۱۹۔۱۸۹۔ جلد دوم :۱۴۳۔

سر یانی : ۲۵۳۔

(ش)

شیعہ :جلد دوم :۲۰،۲۲۰،۲۳۹۔

(ص)

صا بئین : ۲۷۹۔

صلح حد یبیہ :۲۷۸،۲۷۹۔

صو فی :جلد دوم :۲۴۰۔

(ع)

عاد : ۲۱۷۔۲۴۴۔

عبا سی : ۲۷۹۔

عبری و عبر ا نی :۵۴،۱۲۴،۲۱۹،۲۲۴۔ جلد دوم :۱۵۱

عرب: ۷۔۱۱۔۳۶۔۳۷۔۳۸۔۴۰۔۳ ۷۔ ۱۰۵ ۔۱۴۳۔۱۴۴۔۲۳۲۔۲۶۶۔۲۷۷۔ جلد دوم :۷۔ ۲۶۔۱۳۲۔۱۵۲۔۲۰۹۔

عما لقہ : جلد دوم :۴۱۔۵۵۔۵۸۔۶۲۔

۲۸۰

281

282

283

284

285

286

287

288

289

290

291

292

293

294

295

296

297

298

299

300

301

302

303