فصل : ۴۱
بيان حصول الثمرات والبرکات بالصلاة والسلام علي النبي صلي الله عليه وآله وسلم
(ان ثمرات و برکات کا بیان جو حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر درود و سلام پڑھنے سے حاصل ہوتے ہیں)
۱. إمتثال أمر اﷲ سبحانه وتعالي.
’’یہ اللہ تبارک وتعالیٰ کی فرما نبرداری اور تعمیل حکم ہے۔‘‘
۲. موافقته سبحانه في الصلاة عليه صلي الله عليه وآله وسلم، وإن اختلفت الصلاتان فصلاتنا عليه دعاء وسؤال، وصلاة اﷲ تعالي عليه ثناء وتشريف.
’’اس میں اللہ عزوجل کے ساتھ موافقت نصیب ہوتی ہے گو نوعیت میں ہمارا درود بھیجنا اور اللہ کا درود بھیجنا مختلف ہے کیونکہ ہمارا درود دعاء اورسوال ہے اور اللہ تعالیٰ کا درود حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر رحمت و ثنا کی شکل میں عطاو نوال ہے۔‘‘
۳. موافقة ملائکة فيها.
’’درود خوانی میں فرشتوں کے ساتھ بھی موافقت نصیب ہوتی ہے۔‘‘
(
إِنَّ اﷲَ وَمَلَائِکَتَهُ يُصَلُّوْنَ عَلَي النَّبِيِّ يَأَ يُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا صَلُّوْا عَلَيْهِ وَسَلِّمُوْا تَسْلِيْمَا.
)
القرآن، الأحزاب، ۳۳ : ۵۶
(بے شک اﷲ تعالیٰ اور اس کے فرشتے حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر درود بھیجتے ہیں اے ایمان والو! تم بھی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر خوب کثرت سے درود و سلام بھیجا کرو)
۴. حصول عشرصلوات من اﷲ علي المصلي عليه صلي الله عليه وآله وسلم مرة.
’’ایک دفعہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر درود بھیجنے والے کو اللہ تعالیٰ کی جانب سے دس رحمتیں نصیب ہوتی ہیں۔‘‘
۵. إنه يرفع له عشر درجات.
’’ایک دفعہ درود بھیجنے پر دس درجات بلند کیے جاتے ہیں۔‘‘
عن أنس بن مالک رضي الله عنه قال : قال رسول اﷲ صلي الله عليه وآله وسلم من صلي عَلَيَّ صلاة واحدة صلي اﷲ عليه عشر صلوات و حُطَّتْ عنه عشر خطيئات و رفعت له عشر درجات.
نسائي، السنن، ۳ : ۵۰، کتاب السهو، باب الفضل في الصلاة علي النبي صلي الله عليه وآله وسلم ، رقم : ۱۲۹۷
’’حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ جو مجھ پر ایک مرتبہ درود بھیجتا ہے اﷲ تعالی اس پر دس مرتبہ درود بھیجتا ہے اور اس کے دس گناہ معاف کر دئیے جاتے ہیں اور اس کے لئے دس درجات بلند کر دیئے جاتے ہیں۔‘‘
۶. إنه يکتب له عشر حسنات.
’’ایک بار درود شریف پڑھنے سے دس نیکیاں لکھی جاتی ہیں۔‘‘
۷. إنه يمحي عنه عشر سيئات.
’’ایک دفعہ درود بھیجنا سے دس گناہوں (بدیوں) کو مٹا دیتا ہے۔‘‘
عن عبدالرحمٰن بن عوف رضي الله عنه قال : قال رسول اﷲ صلي الله عليه وآله وسلم من صلي عليَّ صلاة من أمتيکتب له عشر حسنات و محي عنه عشر سيئات.
ابو يعلي، المسند، ۲ : ۱۷۳، رقم : ۸۶۹
’’حضرت عبدالرحمٰن بن عوف رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ جو شخص مجھ پر ایک دفعہ درود بھیجتا ہے اس کے لئے دس نیکیاں لکھ دی جاتی ہیں اور دس گناہ مٹا دیے جاتے ہیں۔‘‘
۸. إنه يرجي إجابة دعائه إذا قدمها أمامه، فهي تصاعد الدعاء إلي عند رب العالمين، وکان موقوفا بين السماء والأرض قبلها.
’’درود شریف دعا سے پہلے پڑھا جائے تو اس دعاء کی قبولیت کی امید پیدا ہو جاتی ہے کیونکہ درود شریف دعاء کو رب العالمین تک لے جاتا ہے اور درود شریف کے بغیر دعا زمین و آسمان کے درمیان ہی روک لی جاتی ہے۔‘‘
عن أمير المؤمنين علي بن أبي طالب رضي الله عنه قال : قال رسول اﷲ صلي الله عليه وآله وسلم ما من دعاء إلَّا و بينه و بين اﷲ عزوجل حجاب حتي يصلي علي النبي صلي الله عليه وآله وسلم، فإذا فعل ذلک انخرق ذلک الحجاب و دخل الدعاء، و إذا لم يفعل ذلک رجع الدعاء.
ديلمي، مسندالفردوس، ۴ : ۴۷، رقم : ۶۱۴۸
’’امیرالمؤمنین حضرت علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ کوئی دعا ایسی نہیں جس کے اور اﷲ کے درمیان حجاب نہ ہو یہاں تک کہ دعا کرنے والا حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر درود بھیجے اورجب وہ درود بھیجتا ہے تو یہ حجاب ہٹا دیا جاتا ہے اور دعاء (حریم قدس میں) داخل ہو جاتی ہے اور اگر وہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر درود نہ بھیجے تو وہ دعاء (باریاب ہوئے بغیر) واپس لوٹ آتی ہے۔‘‘
۹. إنها سبب لشفاعته صلي الله عليه وآله وسلم إذا قرنها بسؤال الوسيلة له أوأفرده
’’درود بھیجنا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شفاعت پانے کا سبب بنتا ہے۔ خواہ درود کے ساتھ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے لیے سوال وسیلہ ہو یا نہ ہو۔‘‘
عن رويفع بن ثابت الأنصاري رضي الله عنه أن رسول اﷲ صلي الله عليه وآله وسلم قال من صلي علي محمد، وقال اللهم أنزله المقعد المقرب عندک يوم القيامة، وجبت له شفاعتي.
احمد بن حنبل، المسند، ۴ : ۱۰۸، حديث رويفع بن ثابت انصاري
’’حضرت رویفع بن ثابت رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جو شخص حضور رحمت عالم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر درود بھیجتا ہے اور یہ کہتا ہے کہ اے میرے اللہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو قیامت کے روز اپنے نزدیک مقام قرب پر فائز فرما اس کے لئے میری شفاعت واجب ہوجاتی ہے۔‘‘
۱۰. إنها سبب لغفران الذنوب.
’’درود شریف بھیجناگناہوں کی مغفرت کا باعث بنتا ہے۔‘‘
۱۱. إنها سبب لکفاية اﷲ العبد ماأهمه.
’’درود شریف بندہ کے رنج و غم میں اللہ تعالیٰ کے کفایت کرنے کا سبب بنتا ہے یعنی درود شریف اﷲ تعالیٰ کے کفایت کرنے کے سبب بندے کے لئے دافعِ رنج وغم ہوجاتا ہے۔‘‘
عن أبي بن کعب رضي الله عنه قال : قلت لرسول اﷲ صلي الله عليه وآله وسلم ’’أجعل لک صلاتي کلها قال إذا تکفي همک ويغفرلک ذنبک‘‘.
ترمذي، الجامع الصحيح، ۴ : ۶۳۶، کتاب صفة القيامة والرقائق والورع، باب نمبر ۲۳، رقم : ۲۴۵۷
’’حضرت ابی بن کعب رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے حضور نبی اکر م صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے عرض کیا یا رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اگر ساری دعا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر درود بھیجنے کے لئے خاص کر دوں تو؟ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا پھر تو یہ درود تیرے تمام غموں کو کافی ہو جائے گا اور تیرے تمام گناہ معاف کر دیے جائیں گے۔‘‘
۱۲. إنها سبب لقرب العبد منه صلي الله عليه وآله وسلم يوم القيامة.
’’درود بھیجنا روزِ محشر میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے قریب تر ہونے کا سبب بنتا ہے۔‘‘
عن أبي أمامة رضي الله عنه قال : قال رسول اﷲ صلي الله عليه وآله وسلم : أکثروا عَلَيَّ من الصلاة في کل يوم جمعة فان صلاة أمتي تعرض عَلَيَّ في کل يوم جمعة فمن کان أکثر هم عَلَيَّ صلاة کان أقربهم مني منزلة.
بيهقي، السنن الکبري. ۳ : ۲۴۹، رقم : ۵۷۹۱
’’حضرت ابو امامۃ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ ہر جمعہ کے دن مجھ پر کثرت سے درود بھیجنا اپنا معمول بنا لو بے شک میری امت کا درود ہر جمعہ کے روز مجھ پر پیش کیا جاتا ہے اور میری امت میں سے جو مجھ پر سب سے زیادہ درود بھیجنے والا ہو گا وہ (قیامت کے روز) مقام و منزلت کے اعتبار سے میرے سب سے زیادہ قریب ہو گا۔‘‘
۱۳. إنها تقوم مقام الصدقة لذي العسرة.
’’تنگ دست اور مفلس کے لیے درود بھیجنا صدقہ کے قائم مقام ہے۔‘‘
عن أبي سعيد رضي الله عنه قال : قال رسول اﷲ صلي الله عليه وآله وسلم أيما رجل لم يکن عنده صدقة فليقل في دعائه : أللهم صل علي محمد عبدک و رسولک وصل علي المؤمنين والمؤمنات و المسلمين والمسلمات فإنها له زکاة. هذا حديث صحيح الإسناد ولم يخرجاه.
حاکم، المستدرک علي الصحيحين، ۴ : ۱۴۴، رقم : ۷۱۷۵
’’حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : جس کے پاس صدقہ دینے کے لیے کچھ نہ ہو تو وہ اپنی دعا میں یوں کہے اے اللہ تو اپنے رسول اور بندے حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر درود بھیج اور تمام مومن مردوں اور مومن عورتون مسلمان مردوں اور مسلمان عورتوں پر رحمتیں نازل فرما یہی اس کا صدقہ ہو جائے گا اس حدیث کی اسناد صحیح ہے لیکن شیخین نے اس کی تخریج نہیں کی۔‘‘
۱۴. إنها سبب لقضاء الحوائج.
’’درود شریف قضاء حاجات کا وسیلہ ہے۔‘‘
عن أنس بن مالک خادم النبي صلي الله عليه وآله وسلم قال : قال النبي صلي الله عليه وآله وسلم إن أقربکم مني يوم القيامة في کل موطن أکثرکم عَلَيَّ صلاة في الدنياء من صلي عَلَيَّ في يوم الجمعة وليلة الجمعة مائة مرة قضي اﷲ له مائة حاجة سبعين من حوائج الآخرة وثلاثين من حوائج الدنيا.
بيهقي، شعب الايمان، ۳ : ۱۱۱، رقم : ۳۰۳۵
’’حضرت انس رضی اللہ عنہ جو حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے خادمِ خاص تھے بیان کرتے ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ قیامت کے روز تمام دنیا میں سے تم میں سب سے زیادہ میرے قریب وہ شخص ہوگا جو دنیا میں تم میں سب سے زیادہ مجھ پر درود بھیجنے والا ہوگا پس جو شخص جمعہ کے دن اور جمعہ کی رات مجھ پر سو مرتبہ درود بھیجتا ہے اللہ تبارک و تعالیٰ اس کی سو حاجتیں پوری فرماتا ہے ان میں سے ستر (۷۰) آخرت کی حاجتوں میں سے اور تیس (۳۰) دنیا کی حاجتوں میں سے ہیں۔‘‘
۱۵. إنها سبب لصلاة اﷲ علي المصلي وصلاة ملائکة عليه.
’’یہ (درود) درود خواں کے لئے اللہ تعالیٰ کی رحمت اور فرشتوں کی دعائے رحمت کے حصول کا سبب بنتا ہے۔‘‘
عن عبداﷲ بن عمرو رضي الله عنه يقول : من صلي علي رسول اﷲ صلي الله عليه وآله وسلم صلاة صلي اﷲ عليه وسلم و ملائکته سبعين صلاة فليقل عبد من ذلک أو ليکثر.
احمد بن حنبل، المسند، ۲ : ۱۷۲، رقم : ۶۶۰۵
’’حضرت عبداﷲ بن عمرو رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں : جو حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر ایک دفعہ درود بھیجتا ہے اﷲ اور اس کے فرشتے اس پر ستر مرتبہ درود وسلام بھیجتے ہیں پس اب بندہ کو اختیار ہے چاہے تو وہ اس سے کم یا زیادہ درود بھیجے۔‘‘
۱۶. إنها زکاة للمصلي وطهارة له.
’’یہ (درود) درود پڑھنے والے کے لیے زکوٰۃ اور طہارت ہے۔‘‘
عن أبي هريرة رضي الله عنه قال : قال رسول اﷲ صلي الله عليه وآله وسلم : صلوا عليَّ، فإن صلاة عليَّ زکاة لکم.
ابن ابي شيبه، المصنف، ۶ : ۳۲۵، رقم : ۳۱۷۸۴
’’حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا مجھ پر درود بھیجو بے شک تمہارا مجھ پر درود بھیجنا یہ تمہاری پاکیزگی (کا سبب) ہے۔‘‘
۱۷. إنها سبب لتبشير العبد بالجنة قبل موته.
’’بے شک درود بھیجنا موت سے پہلے بندہ کو جنت مل جانے کی خوشخبری کا سبب بنتاہے۔‘‘
عن أنس رضي الله عنه قال : قال رسول اﷲ صلي الله عليه وآله وسلم : من صلي عَلَيََّّ في يوم ألف مرة لم يمت حتي يري مقعده من الجنة.
منذري، الترغيب والترهيب، ۲ : ۳۲۸، رقم : ۲۵۷۹
’’حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ جو شخص مجھ پر ایک دن میں ہزار مرتبہ درود بھیجتا ہے اسے اس وقت تک موت نہیں آئی گی جب تک وہ جنت میں اپنا ٹھکانہ نہ دیکھ لے۔‘‘
۱۸. إنها سبب للنجاة من أهوال يوم القيامة.
’’بے شک درود بھیجنا قیامت کی ہولناکیوں سے نجات کا سبب بنتا ہے۔‘‘
عن أنس بن مالک عن النبي صلي الله عليه وآله وسلم قال : يا أيها الناس إن أنجاکم يوم القيامة من أهوالها و مواطنها أکثرکم علي صلاة في دار الدنيا.
ديلمي، مسند الفردوس، ۵ : ۲۷۷، رقم : ۸۱۷۵
’’حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا لوگو تم میں سے قیامت کی ہولناکیوں اور اس کے مختلف مراحل میں سب سے زیادہ نجات پانے والا وہ شخص ہوگا جو دنیا میں تم میں سب سے زیادہ مجھ پر درود بھیجنے والا ہو گا۔‘‘
۱۹. إنها سبب لرد النبي صلي الله عليه وآله وسلم الصلاة والسلام علي المصلي والمسلم عليه.
’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم خود درود و سلام بھیجنے والے کو اس کا جواب مرحمت فرماتے ہیں۔‘‘
عن أبي هريرة رضي الله عنه أن رسول اﷲ صلي الله عليه وآله وسلم قال : مامن أحدٍ يسلم عَلَيَّ إلا ردَّ اﷲ عَلَيَّ روحي حتي أرد عليه السلام.
ابو داؤد، السنن، ۲ : ۲۱۸، کتاب المناسک، باب زيارة القبور، رقم : ۲۰۴۱
’’حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا جب کوئی شخص مجھ پر سلام بھیجتا ہے تو اللہ تبارک تعالیٰ مجھے میری روح لوٹا دیتا ہے پھر میں اس سلام بھیجنے والے کو سلام کا جواب دیتا ہوں۔‘‘
۲۰. إنها سبب لتذکر العبد مانسيه.
’’بے شک درود بھولی ہوئی شئے یاد آجانے کا سبب بنتا ہے۔‘‘
عن أنس بن مالک : قال قال رسول اﷲ صلي الله عليه وآله وسلم : إذا نسيتم شيئاً فصلوا عليّ تذکروه إن شاء اﷲ.
ابن قيم، جلاء الأفهام، ۲۲۳
’’حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جب تمہیں کوئی بات بھول جائے تو مجھ پر درود بھیجو ان شاء اﷲ وہ (بھولی ہوئی چیز) تمہیں یاد آ جائے گی۔‘‘
۲۱. إنها سبب لطيب المجلس، وأن لا يعود حسرة علي أهله يوم القيامة.
’’درود پاک کی برکت سے مجلس پاکیزہ ہوجاتی ہے اور قیامت کے دن وہ نشست اہل مجلس کے لیے حسرت کا باعث نہیں بنے گی۔‘‘
عن أبي هريرة رضي الله عنه قال : قال رسول اﷲ صلي الله عليه وآله وسلم : ما اجتمع قوم في مجلسٍ فتفرقوا من غير ذکر اﷲ والصلاة علي النبي صلي الله عليه وآله وسلم إلا کان عليهم حسرة يوم القيامة‘‘.
ابن حبان، الصحيح، ۲ : ۳۵۱، رقم : ۵۹۰
’’حضرت ابو ھریرہ رضی اللہ عنہ بیان فرماتے ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ جب کچھ لوگ کسی مجلس میں جمع ہوتے ہیں پھر اس مجلس سے اللہ کا ذکر کیے بغیر اور حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر درود بھیجے بغیر ایک دوسرے سے جدا ہو جاتے ہیں تو ان کی یہ مجلس قیامت کے روز ان کے لئے حسرت و ملال کا باعث ہو گی۔‘‘
۲۲. إنها تنفي عن العبد اسم البخل إذا صلي عليه عند ذکره صلي الله عليه وآله وسلم.
’’درود شریف بھیجنے کی برکت سے بخیلی کی عادت بندہ سے جاتی رہتی ہے۔‘‘
عن حسين بن علي بن أبي طالب رضي الله عنه قال : قال رسول اﷲ صلي الله عليه وآله وسلم البخيل الذي من ذُکِرتُ عنده، لم يُصلِّ عليَّ.
ترمذي، الجامع الصحيح، ۵ : ۵۵۱، کتاب الدعوات، باب قول رسول اﷲ صلي الله عليه وآله وسلم ’’رغم أنف رجل‘‘، رقم : ۳۵۴۶
’’حضرت حسین بن علی بن ابو طالب رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : بے شک بخیل وہ ہے جس کے سامنے میرا ذکر ہو اور وہ مجھ پر درود نہ بھیجے۔‘‘
۲۳. نجاته من الدعاء عليه الأنف إذا ترکها عند ذکره صلي الله عليه وآله وسلم.
’’درود پڑھنے سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بد دعا (ناک خاک آلود ہو) سے بندہ محفوظ ہوجاتا ہے۔‘‘
عن أبي هريرة رضي الله عنه قال : قال رسول اﷲ صلي الله عليه وآله وسلم : رغم أنفُ رجلٍ ذکرت عنده، فلم يصل عَلَيَّ.
ترمذي، الجامع الصحيح، ۵ : ۵۵۰، کتاب الدعوت، باب قول رسول اﷲ صلي الله عليه وآله وسلم رغم أنف رجل، رقم : ۳۵۴۵
’’حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ اس آدمی کی ناک خاک آلود ہو جس کے سامنے میرا نام لیاجائے اور وہ مجھ پر درود نہ بھیجے۔‘‘
۲۴. إنها ترمي صاحبها علي طريق الجنة وتخطي بتارکها عن طريقها.
’’درود شریف درود بھیجنے والے کو جنت کے راستے پر گامزن کر دیتا ہے اور جو درود کو ترک کرتا ہے وہ جنت کی راہ سے دور ہوجاتا ہے۔‘‘
عن جعفر، عن أبيه رضي الله عنه قال : قال رسول اﷲ صلي الله عليه وآله وسلم : من ذکرت عنده فنسي الصلاة عَلَيَّ خطئي طر يق الجنة يوم القيامة.
ابن ابي شيبه، المصنف، ۶ : ۳۲۶، رقم : ۳۱۷۹۳
’’حضرت جعفر رضی اللہ عنہ اپنے والدسے روایت کرتے ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جس شخص کے سامنے میرا ذکر کیا جائے اور وہ مجھ پر درود بھیجنا بھول جائے تو قیامت کے روز وہ جنت کا راستہ بھول جائے گا۔‘‘
۲۵. إنها تنجي من نتن المجلس الذي يذکر فيه اﷲ ورسوله ويحمد ويثني عليه فيه ويصلي علي رسوله صلي الله عليه وآله وسلم
’’درود بھیجنا مجلس کی سڑانڈ سے نجات دیتا ہے۔ کیونکہ اس مجلس میں ذکر الہٰی اور ذکر مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کیا جاتا ہے، اور باری تعالیٰ کی حمدوثناء اور محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر درود بھیجا جاتا ہے۔‘‘
عن أبي هريرة رضي الله عنه قال : قال رسول اﷲ صلي الله عليه وآله وسلم : ما اجتمع قوم في مجلسٍ فتفرقوا من غير ذکر اﷲ والصلاة علي النبي صلي الله عليه وآله وسلم إلا کان عليهم حسرة يوم القيامة‘‘.
ابن حبان، الصحيح، ۲ : ۳۵۱، رقم : ۵۹۰
’’حضرت ابو ھریرہ رضی اللہ عنہ بیان فرماتے ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ جب چند لوگ کسی مجلس میں جمع ہوتے ہیں پھر اس مجلس سے وہ اللہ کا ذکر کیے بغیر اور حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر درود بھیجے بغیر ایک دوسرے سے جدا ہو جاتے ہیں تو ان کی یہ مجلس قیامت کے روز ان کے لئے باعثِ حسرت و ملال ہو گی۔‘‘
۲۶. إنها سبب لتمام الأمر الذي ابتدي بحمد اﷲ والصلاة علي رسوله
’’جو کام اﷲ کی حمدوثنا اور حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر درود سے شروع ہو، درود اس کے مکمل ہونے کا سبب بن جاتا ہے۔‘‘
عن أبي هريرة رضي الله عنه عن النبي صلي الله عليه وآله وسلم أنه قال : کل أمر لم يبدأ فيه بحمد اﷲ والصلاة عَلَيَّ فهو أقطع أبتر ممحوق من کل برکة.
ابويعلي، الارشاد، ۱ : ۴۴۹، رقم : ۱۱۹
’’ہر وہ نیک اور اہم کام جس کو نہ تو اللہ تعالیٰ کی حمد کے ساتھ اور نہ ہی حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر درود بھیجنے کے ساتھ شروع کیا جائے تو وہ ہر طرح کی برکت سے خالی ہو جاتا ہے۔‘‘
۲۷. إنها سبب لوفور نور العبد علي الصراط.
’’پل صراط پر بندہ کے لیے افراطِ نور کا سبب درود شریف بنے گا۔‘‘
عن أبي هريرة رضي الله عنه قال : قال رسول اﷲ صلي الله عليه وآله وسلم : الصلاة عَلَيَّ نور علي الصراط ومن صلي عَلَيَّ يوم الجمعة ثمانين مرة غفرله ذنوب ثمانين عامًا.
ديلمي، مسند الفردوس، ۲ : ۴۰۸، رقم : ۳۸۱۴
’’حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ مجھ پر بھیجا ہوا درود پل صراط پر نور بن جائے گا اور جو شخص مجھ پر جمعہ کے دن اسی (۸۰) مرتبہ درود بھیجتا ہے اس کے اسی (۸۰) سال کے گناہ معاف کر دیے جاتے ہیں۔‘‘
۲۸. إنها سبب أنه يخرج بها العبد عن الجفاء.
’’بے شک حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر درود بھیجنے سے بندہ جفاء کی زد سے باہر نکل جاتا ہے۔‘‘
عن محمد بن عليقال : قال سول اﷲ صلي الله عليه وآله وسلم : من الجفاء ان أذکر عند رجل فلا يصلي عَلَيَّ.
عبدالرزاق، المصنف، ۲ : ۲۱۷، رقم : ۳۱۲۱
’’حضرت محمد بن علی رضی اللہ عنہ بیان فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : یہ جفا (بے وفائی) ہے کہ کسی کے پاس میرا ذکر ہو اور وہ مجھ پر درود نہ بھیجے۔‘‘
۲۹. إنها سبب لنيل رحمة اﷲ له.
’’بے شک درود اللہ تعالیٰ کی رحمت تک رسائی حاصل کرنے کا ذریعہ ہے۔ (کیونکہ صلوٰۃ بمعنی رحمت کے ہے اور صلوٰۃ قضائے رحمت اور موجبِ رحمت ہے)۔‘‘
عن أنس بن مالک أن النبي صلي الله عليه وآله وسلم قال : من ذکرت عنده فليصل عَلَيَّ ومن صلي عَلَيَّ مرة واحدة صلي اﷲ عليه عشرًا.
نسائي، السنن الکبري، ۶ : ۲۱، رقم : ۹۸۸۹
’’حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جس شخص کے پاس میرا ذکر ہو تو اسے چاہیے کہ وہ مجھ پر درود بھیجے اور جو مجھ پر ایک مرتبہ درود بھیجتا ہے اللہ تعالیٰ اس پر دس رحمتیں نازل فرماتا ہے۔‘‘
۳۰. إنها سبب يعرض اسم المصلي عليه صلي الله عليه وآله وسلم وذکره عنده.
’’درود پڑھنا اس امر کا سبب بنتا ہے کہ درود پڑھنے والے کے نام کا ذکر حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بارگاہ میں کیا جائے۔‘‘
عن عمار بن ياسر رضي الله عنه يقول : قال رسول اﷲ صلي الله عليه وآله وسلم : إن اﷲ وکل بقبري ملکا أعطاه أسماع الخلائق، فلا يصلي عَلَيَّ أحد إلي يوم القيامة، إلابلغني باسمه واسم أبيه هذا فلان بن فلان قد صلي عليک.
بزار، المسند، ۴ : ۲۵۵، رقم : ۱۴۲۵
’’حضرت عمار بن یاسر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ بے شک اللہ تبارک و تعالیٰ نے میری قبر میں ایک فرشتہ مقرر کیا ہوا ہے جس کو اللہ تبارک وتعالیٰ نے تمام مخلوقات کی آوازوں کو سننے (اور سمجھنے) کی قوت واستعداد عطاء فرمائی ہے پس قیامت کے دن تک جو بھی مجھ پر درود پڑھے گا وہ فرشتہ اس درود پڑھنے والے کا نام اور اس کے والد کا نام مجھے پہنچائے گا اور کہے گا یارسول اﷲ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فلاں بن فلاں نے آپ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر درود بھیجا ہے۔‘‘
۳۱. إنها سبب لتثبت القدام علي الصراط
’’حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر درود و سلام پڑھنے والے کو پل صراط پر سے گزرتے وقت ثابت قدمی نصیب ہو گی۔‘‘
عن عبدالرحمٰن بن عوف قال : قال رسول اﷲ صلي الله عليه وآله وسلم : رأيت رجلاً من أمتي يزحف علٰي الصراط مرة ويجثومرة ويتعلق مرة فجاء ته صلاته علي فأخذت بيده فأقامته علٰي الصراط حتي جاوز.
هيثمي، مجمع الزوائد، ۷ : ۱۸۰
’’حضرت عبدالرحمٰن بن عوف رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا میں نے اپنی امت کا ایک آدمی دیکھا جو کبھی تو پل صراط پر آگے بڑھتا ہے اور کبھی رک جاتا ہے اور کبھی لٹک جاتا ہے پس اس کا مجھ پر درود بھیجنا اس کے کام آتا ہے اور اس کی دستگیری کرتا ہے اور اس کو پل صراط پر سیدھا کھڑا کرلیتا ہے یہاں تک کہ وہ اس کو عبور کر لیتا ہے۔‘‘
۳۲. الصلاة علٰي النبي صلي الله عليه وآله وسلم زينة المجالس،
’’حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر درود پڑھنا مجالس کی زینت کا سبب بنتا ہے۔‘‘
عن أبي هريرة رضي الله عنه قال قال : رسول اﷲ صلي الله عليه وآله وسلم : زينوا مجالسکم بالصلاة عَلَيَّ فإن صلاتکم تعرض عَلَيَّ أو تبلغني.
عجلوني، کشف الخفاء، ۱ : ۵۳۶، رقم : ۱۴۴۳
’’حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ (اے لوگو) مجھ پر درود بھیجنے کے ذریعے اپنی مجالس کو سجایا کرو بے شک تمہارا درود مجھے پیش کیا جاتا ہے یا مجھے پہنچ جاتا ہے۔‘‘
۳۳. إنها سبب برأة المصلي من النفاق
’’حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر درود بھیجنا درود بھیجنے والے کو نفاق سے پاک کر دیتا ہے۔‘‘
۳۴. أنها سبب برأة المصلي من النار
’’رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر درود بھیجنا درود بھیجنے والے کو جہنم کی آگ سے بچا لیتا ہے۔‘‘
۳۵. إنها سبب لإسکان المصلي مع الشهدأ يوم القيامة
’’حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر درود بھیجنا درود بھیجنے والے کو روزِ قیامت شہداء کے ساتھ ٹھہرانے کا سبب بنتا ہے۔‘‘
عن أنس بن مالک رضي الله عنه قال : قال رسول اﷲ صلي الله عليه وآله وسلم من صلي عَلَيَّ صلاة واحدة صلي اﷲ عليه عشراً ومن صلي عَلَيَّ عشرا صلي اﷲ عليه مائة ومن صلي عَلَيَّ مائة کتب اﷲ بين عينيه براء ة من النفاق و براء ة من النار وأسکنه اﷲ يوم القيامة مع الشهداء.
طبراني، المعجم الاوسط، ۷ : ۱۸۸، رقم : ۷۲۳۵
’’حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ جو مجھ پر ایک دفعہ درود بھیجتا ہے اللہ تعالی اس پر دس مرتبہ درود (بصورت رحمت) بھیجتا ہے اورجو مجھ پر دس مرتبہ درود بھیجتاہے اللہ اس پر سو مرتبہ درود (بصورت دعا) بھیجتا ہے اور جو مجھ پرسو مرتبہ درود بھیجتا ہے اللہ تعالی اس کی آنکھوں کے درمیان نفاق اور جہنم کی آگ سے براء ت لکھ دیتا ہے اور اللہ تعالیٰ قیامت کے روز اس کا ٹھکانہ شہداء کے ساتھ کرے گا۔‘‘
۳۶. إنها سبب لصلاة الملائکة علٰي المصلي
’’حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر درود بھیجنا درود بھیجنے والے پر فرشتوں کے درود بھیجنے کا سبب بنتا ہے۔‘‘
عن ربيعة رضي الله عنه عن النبي صلي الله عليه وآله وسلم قال : ما من مسلم يصلي عَلَيَّ إلا صلت عليه الملائکة ماصلي عَلَيَّ فليقل العبد من ذلک أوليکثر.
ابن ماجه، السنن، ۱ : ۲۹۴کتاب اقا مةالصلاة والسنة فيها، باب الاعتدال في السجود، رقم : ۹۰۷
’’حضرت ربیعۃ رضی اللہ عنہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ میں نے حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا کہ جو بندہ بھی مجھ پر درود بھیجتا ہے تو فرشتے اس پر اسی طرح درود (بصورتِ دعا) بھیجتے ہیں جس طرح اس نے مجھ پر درود بھیجا پس اب بندہ کو اختیار ہے کہ وہ مجھ پر اس سے کم درود بھیجے یا زیادہ۔‘‘
۳۷. إنها سبب لتسليم اﷲ علٰي من سلم عليه صلي الله عليه وآله وسلم
’’حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر سلام بھیجنا سلام بھیجنے والے پر اﷲ تعالی کے سلام بھیجنے کا سبب بنتا ہے۔‘‘
عن عبدالرحمٰن بن عوف، أن رسول اﷲ صلي الله عليه وآله وسلم قال : إني لقيت جبرئيل عليه السلام فبشرني و قال : إن ربک يقول : من صلي عليک صليت عليه، و من سلم عليک سلمت عليه، فسجدت ﷲ عزوجل شکرًا.
حاکم، المستدرک علي الصحيحين، ۱ : ۷۳۵، رقم : ۲۰۱۹
’’حضرت عبدالرحمٰن بن عوف رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا بے شک میں جبرئیل علیہ السلام سے ملا تو اس نے مجھے یہ خوشخبری دی کہ بے شک آپ کا رب فرماتا ہے کہ اے محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جو شخض آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر درود و سلام بھیجتا ہے میں بھی اس پر درود و سلام بھیجتا ہوں پس اس بات پر میں اﷲ عزوجل کے حضور سجدہ شکر بجا لایا۔‘‘
۳۸. إنها سبب أنه يخرج بها العبدعن الشقاء
’’حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر درود بھیجنے سے بندہ بدبختی سے نکل جاتا ہے۔‘‘
عن جابر بن عبداﷲ رضي الله عنه قال : قال رسول اﷲ صلي الله عليه وآله وسلم : من أدرک رمضان ولم يصمه فقد شقي ومن أدرک والديه أو أحدهما فلم يبره فقد شقي ومن ذکرت عنده فلم يصل عَلَيَّ فقد شقي.
طبراني، المعجم الاوسط، ۴ : ۱۶۲، رقم : ۳۸۷۱
’’حضرت جابر رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ بدبخت ہے وہ شخص جس نے رمضان کا مہینہ پایا اور اس کے روزے نہ رکھے اور بدبخت ہے وہ شخص جس نے اپنے والدین کو یا ان میں سے کسی ایک کو پایا اور ان کے ساتھ نیکی نہ کی اور بدبخت ہے وہ شخص جس کے سامنے میرا ذکر ہوا اور اس نے مجھ پر درود نہ بھیجا۔‘‘
۳۹. أن النبي صلي الله عليه وآله وسلم يسمع صلاة المصلي
’’حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بذاتِ خود درود بھیجنے والے کا درود سنتے ہیں۔‘‘
عن أبي هريرة رضي الله عنه قال : قال النبي صلي الله عليه وآله وسلم من صلي عَلَيَّ عند قبري سمعته ومن صلي عَلَيَّ نائياً أبلغته.
بيهقي، شعب الايمان، ۲ : ۲۱۸، رقم : ۱۵۸۳
’’حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جو میری قبر کے نزدیک مجھ پر درود پڑھتا ہے میں خود اس کو سنتا ہوں اور جو دور سے مجھ پر درود بھیجتا ہے وہ (بھی) مجھے پہنچا دیا جاتا ہے۔‘‘
۴۰. الصلاة علٰي النبي صلي الله عليه وآله وسلم تبلغه صلي الله عليه وآله وسلم
’’حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر بھیجا ہوا درود ازخود آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو پہنچ جاتا ہے۔‘‘
عن أبي هريرة قال : قال رسول اﷲ صلي الله عليه وآله وسلم لاتجعلوا بيوتکم قبوراً ولاتجعلواقبري عيدا وصلوا عَلَيَّ فإن صلاتکم تبلغني حيث کنتم.
ابو داؤد، السنن، ۲ : ۲۱۸، کتاب المناسک، باب زيارة القبور، رقم : ۲۰۴۲
’’حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا اپنے گھروں کو قبریں نہ بناؤ اور نہ ہی میری قبر کو عیدگاہ (کہ جس طرح عید سال میں دو مرتبہ آتی ہے اس طرح تم سال میں صرف ایک یا دو دفعہ میری قبر کی زیارت کرو بلکہ میری قبر کی جہاں تک ممکن ہو کثرت سے زیارت کیا کرو) اور مجھ پر درود بھیجا کرو پس تم جہاں کہیں بھی ہوتے ہو تمہارا درود مجھے پہنچ جاتا ہے۔‘‘
۴۱. السلام علٰي النبي صلي الله عليه وآله وسلم يبلغه صلي الله عليه وآله وسلم
’’حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر بھیجا ہوا سلام آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو پہنچ جاتا ہے۔‘‘
عن علي مرفوعاً قال : قال رسول اﷲ صلي الله عليه وآله وسلم سَلِّمُوا عَلَيَّ فإن تسليمکم يبلغني أينما کنتم.
عجلوني، کشف الخفاء، ۲ : ۳۲، رقم : ۱۶۰۲
’’حضرت علی رضی اللہ عنہ سے مرفوعا روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا مجھ پر سلام بھیجا کرو بے شک تم جہاں کہیں بھی ہو تمہارا سلام مجھے پہنچ جاتا ہے۔‘‘
۴۲. صلاة المصلي علٰي النبي صلي الله عليه وآله وسلم سبب لبشراه صلي الله عليه وآله وسلم
’’درود بھیجنے والے کا درود حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خوشی کا باعث ہے۔‘‘
عن أبي طلحة رضي الله عنه أن رسول اﷲ صلي الله عليه وآله وسلم جاء ذات يوم و البشر يري في وجهه فقال : أنه جاء ني جبريل عليه السلام فقال : أما يرضيک يامحمد أن لا يصلي عليک أحد من أمتک إلا صليت عليه عشراً، ولا يسلم عليک أحد من أمتک إلا سلمت عليه عشرا؟
نسائي، السنن، ۳ : ۵۰، کتاب السهو، باب الفضل في الصلاة عَلٰي النبي صلي الله عليه وآله وسلم، رقم : ۱۲۹۴
’’حضرت ابو طلحہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ایک دن تشریف لائے اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے چہرہ انور پر خوشی کے آثار نمایاں تھے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا میرے پاس جبرئیل آئے اور کہا اے محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کیا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس بات پر خوش نہیں ہوں گے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی امت میں سے جو کوئی بھی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر ایک مرتبہ درود بھیجتا ہے میں اس پر دس مرتبہ درود (بصورت دعا) بھیجتا ہوں اورجو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر ایک مرتبہ سلام بھیجتا ہے میں اس پر دس مرتبہ سلام بھیجتا ہوں۔‘‘
۴۳. إن اولٰي الناس بالنبي صلي الله عليه وآله وسلم أکثرهم عليه صلي الله عليه وآله وسلم صلاة
’’روزِ قیامت حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے زیادہ قریب وہ شخص ہوگا جو دنیا میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر درود کی کثرت کرتا ہو گا۔‘‘
عن عبداﷲ بن مسعود : أن رسول اﷲ صلي الله عليه وآله وسلم قال أولي الناس بي يوم القيامة أکثرهم عَلَيَّ الصلاة.
ترمذي، الجامع الصحيح، ۲ : ۳۵۴، ابواب الوتر، باب ماجاء في فضل الصلاةعلي النبي صلي الله عليه وآله وسلم، رقم : ۴۸۴
’’حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : قیامت کے دن لوگوں میں سب سے زیادہ میرے قریب وہ ہوگا جو (دنیا میں) مجھ پر سب سے زیادہ درود بھیجا کرتا تھا۔‘‘
۴۴. من صلٰي علي النبي صلي الله عليه وآله وسلم في کتاب لم تزل الملائکة تصلي عليه مادام اسمه في ذلک الکتاب
’’جو شخص کسی کتاب میں حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر درود بھیجتا ہے فرشتے اس وقت تک اس پر درود (بصورتِ دعا) بھیجتے رہتے ہیں جب تک آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کانام اس کتاب میں موجود رہتا ہے۔‘‘
عن أبي هريرة قال : قال رسول اﷲ صلي الله عليه وآله وسلم من صلي عَلَيَّ في کتاب لم تزل الملائکة تستغفر له مادام إسمي في ذلک الکتاب.
طبراني، المعجم الاوسط، ۲ : ۲۳۲، رقم : ۱۸۳۵
’’حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا جو شخص مجھ پر کسی کتاب میں درود بھیجتا ہے تو فرشتے اس کے لئے اس وقت تک بخشش کی دعا کرتے رہتے ہیں جب تک میرا نام اس کتاب میں موجود رہتا ہے۔‘‘
۴۵. من صلٰي علي النبي صلي الله عليه وآله وسلم يوم الجمعة ثمانين مرة غفرت له خطيئة ثمانين سنة
’’جو شخص جمعہ کے دن حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر ۸۰ مرتبہ درود بھیجتا ہے اس کے ۸۰ سال کے گناہ معاف کردیئے جاتے ہیں۔‘‘
عن أبي هريرة رضي الله عنه قال قال رسوعزوجل اﷲ صلي الله عليه وآله وسلم الصلاة عَلَيَّ نور عَلٰي الصراط ومن صلي عَلَيَّ يو م الجمعة ثمانين مرة غفرله ذنوب ثمانين عَامًا.
ديلمي، مسند الفردوس، ۲ : ۴۰۸، رقم : ۳۸۱۴
’’حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ مجھ پر درود بھیجنا پل صراط پر نور کا کام دے گا پس جو شخص جمعہ کے دن مجھ پر اسی (۸۰) مرتبہ درود بھیجتا ہے اللہ تبارک وتعالیٰ اس کے اسی (۸۰) سال کے گناہ بخش دیتا ہے۔‘‘
۴۶. يصلي سبعون ألف ملک علٰي من صلي علٰي النبي صلي الله عليه وآله وسلم
’’جو شخص حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر درود بھیجتا ہے ستر ہزار فرشتے اس پر درود (بصورتِ دعا) بھیجتے ہیں۔‘‘
عن عبدالرحمٰن بن عوف رضي الله عنه قال : خرجت مع رسول اﷲ صلي الله عليه وآله وسلم إلي البقيع فسجد سجدة طويلة، فسألته فقال : جاء ني جبريل عليه السلام، وقال : إنه لا يصلي عليک أحد إلا ويصلي عليه سبعون ألف ملک.
ابن ابي شيبه، المصنف، ۲ : ۵۱۷
’’حضرت عبدالرحمٰن بن عوف رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ میں حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ جنت البقیع کی طرف آیا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے وہاں ایک طویل سجدہ کیا پس میں نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے دریافت کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ جبرئیل علیہ السلام میرے پاس آئے اور فرمایا جو کوئی بھی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر درود بھیجتا ہے ستر ہزار فرشتے اس پر درود(بصورت دعا) بھیجتے ہیں۔‘‘
۴۷. الصلاة علٰي النبي صلي الله عليه وآله وسلم تستغفرلقائله
’’حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر بھیجا ہوا درود، درود خواں کے لئے مغفرت طلب کرتا ہے۔‘‘
۴۸. الصلاة علٰي النبي صلي الله عليه وآله وسلم تقربهاعين المصلي
’’حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر بھیجے ہوئے درود سے درود خواں کی آنکھوں کوٹھنڈک نصیب ہوتی ہے۔‘‘
عن عائشة قالت : قال رسول اﷲ صلي الله عليه وآله وسلم : ما من عبد يصلي عَلَيَّ صلاة إلا عرج بها ملک حتي يجيء وجه الرحمنعزوجل فيقول اﷲعزوجل إذهبوا بها إلي قبر عبدي تستغفر لقائلها و تقربه عينه.
ديلمي، مسند الفردوس، ۴ : ۱۰، رقم : ۶۰۲۶
’’حضرت عائشۃ رضی اﷲ عنہا سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا جو شخص بھی مجھ پر درود بھیجتا ہے ایک فرشتہ اس درود کو لے کر اللہ عزوجل کی بارگاہ میں حاضر ہوتا ہے پھر اللہ تبارک و تعالیٰ اس فرشتے کو فرماتے ہیں کہ اس درود کو میرے بندے (حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ) کی قبر انور میں لے جاؤ تاکہ یہ درود اس کو کہنے والے کے لئے مغفرت طلب کرئے اور اس سے اس کی آنکھوں کو ٹھنڈک پہنچے۔‘‘
۴۹. الصلاة علٰي النبي صلي الله عليه وآله وسلم أمحق للخطايا من الماء للنار
’’حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر درود بھیجنا پانی کے آگ کو مٹانے سے بڑھ کر گناہوں کا مٹانے والاہے۔‘‘
۵۰. السلام علٰي النبي صلي الله عليه وآله وسلم أفضل من عتق الرقاب
’’حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر سلام بھیجنا غلاموں کو آزاد کرنے سے زیادہ افضل ہے۔‘‘
عن أبي بکر الصديق قال : الصلاة عَلٰي النبي صلي الله عليه وآله وسلم أمحق للخطايا من الماء للنار، والسلام عَلٰي النبي صلي الله عليه وآله وسلم أفضل من عتق الرقاب، وحب رسول اﷲ صلي الله عليه وآله وسلم أفضل من مهج الأنفس أوقال : من ضرب السيف في سبيل اﷲ عزوجل.
هندي، کنزالعمال، ۲ : ۳۶۷، رقم : ۳۹۸۲، باب الصلاةعليه صلي الله عليه وآله وسلم
’’حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر درود بھیجنا پانی کے آگ کو بجھانے سے بھی زیادہ گناہوں کو مٹانے والا ہے۔ اور حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر سلام بھیجنا غلاموں کو آزاد کرنے سے بڑھ کر فضیلت والا کام ہے اور حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی محبت جانوں کی روحوں سے بڑھ کر فضیلت والی ہے یا فرمایا اللہ کی راہ میں جہاد کرنے سے بھی بڑھ کر فضیلت والی ہے۔‘‘
۵۱. إنها سبب لإستيجاب الأمان من سخط اﷲ
’’حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر درود بھیجنا اﷲ تعالیٰ کی ناراضگی سے محفوظ رہنے کا سبب بنتا ہے۔‘‘
عن علي رضي الله عنه أنه قال لولا أن أنس ذکر اﷲ عزوجل ما تقربت إلٰي اﷲ عزوجل إلّا بالصلاة علٰي النبي صلي الله عليه وآله وسلم فإني سمعت رسول اﷲ صلي الله عليه وآله وسلم يقول : قال جبريل : يا محمد! إن اﷲ عزوجل يقول من صلي عليک عشر مرات إستوجب الأمان من سخطي.
سخاوي، القول البديع : ۱۲۲
’’حضرت علی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ اگر میں اﷲ عزوجل کا ذکر بھول جاتا تو میں اس کا قرب حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر درود بھیجنے کے بغیر نہ پاسکتا، بے شک میں نے حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا کہ جبرئیل امین نے مجھے کہا اے محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جو شخص آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر دس مرتبہ درود بھیجتا ہے وہ میری ناراضگی سے محفوظ رہتا ہے۔‘‘
۵۲. مکثر الصلاة علي النبي صلي الله عليه وآله وسلم يکون تحت ظل عرش اﷲ يوم القيامة
’’روز قیامت (دنیا میں) حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر کثرت سے درود بھیجنے والا اﷲ تعالیٰ کے عرش کے سائے تلے ہو گا۔‘‘
عن علي عن النبي صلي الله عليه وآله وسلم أنه صلي الله عليه وآله وسلم قال : ثلاثة تحت ظل عرش اﷲ يوم القيامة يوم لاظلّ إلا ظلّه قيل من هم يارسول اﷲ صلي الله عليه وآله وسلم قال من فرج عن مکروب من أمتي وأحيا سنتي وأکثر الصلاة علي.
سخاوي، القول البديع : ۱۲۳
’’حضرت علی رضی اللہ عنہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : قیامت والے دن تین اشخاص اﷲتعالیٰ کے عرش کے سائے تلے ہوں گے کہ جس دن اﷲتعالیٰ کے عرش کے سائے کے علاوہ کوئی سایہ نہیں ہوگا۔ عرض کیا گیا یارسول اﷲ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم وہ (تین اشخاص) کون ہیں؟ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ایک وہ شخص جس نے میری امت کے کسی مصیبت زدہ سے مصیبت کو دور کیا دوسرا وہ جس نے میری سنت کو زندہ کیا اور تیسرا وہ جس نے کثرت سے مجھ پر درود بھیجا۔‘‘
۵۳. أحب الأعمال إليٰ اﷲ الصلاة علٰي النبي صلي الله عليه وآله وسلم
’’اﷲ کے ہاں محبوب ترین عمل حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر درود بھیجنا ہے۔‘‘
عن علي بن أبي طالب رضي الله عنه قال : قال رسول اﷲ صلي الله عليه وآله وسلم : قلت لجبريل أي الأعمال أحب إلٰي اﷲ عزوجل قال الصلاة عليک يا محمد صلي الله عليه وآله وسلم وحب علي بن أبي طالب.
سخاوي، القول البديع، ۱۲۹
’’حضرت علی بن ابو طالب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا میں نے جبرئیل سے پوچھا اﷲ کے ہاں محبوب ترین عمل کون سے ہیں؟ تو جبرئیل نے کہا یارسول اﷲ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر درود بھیجنا اور حضرت علی رضی اللہ عنہ سے محبت کرنا۔‘‘
۵۴. إنها سبب لنفي الفقر
’’حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر درود بھیجنا فقر کو ختم کر دیتا ہے۔‘‘
عن سمرة السوائي والد جابر رضي الله عنه قال : قال رسول اﷲ صلي الله عليه وآله وسلم کثرة الذکر والصلاة علي تنفي الفقر.
سخاوي، القول البديع، ۱۲۹
’’حضرت جابر رضی اللہ عنہ کے والد حضرت سمرہ سوائی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کثرت ذکر اور مجھ پر درود بھیجنا فقر کو ختم کر دیتا ہے۔‘‘
۵۵. ينضراﷲ قلب المصلي وينوره بالصلاة علٰي النبي صلي الله عليه وآله وسلم
’’اﷲ تعالیٰ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر درود بھیجنے والے کے دل کو درود کے وسیلہ سے تر و تازہ اور منور کر دیتا ہے۔‘‘
عن خضر بن أبي العباس والياس بن بسام قالا سمعنا رسول اﷲ صلي الله عليه وآله وسلم يقول : مامن مؤمن صلٰي علٰي محمد صلي الله عليه وآله وسلم إلا نضربه قلبه ونوره اﷲ عزوجل.
سخاوي، القول البديع : ۱۳۲
’’حضرت خضر بن ابو عباس اور الیاس بن بسام رضی اﷲ عنھما سے روایت ہے کہ ہم نے حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا کہ جو مؤمن بھی حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر درود بھیجتا ہے اﷲ تعالیٰ اس کے دل کو ترو تازہ اور منور کردیتا ہے۔‘‘
۵۶. من صلٰي علٰي ا لنبي صلي الله عليه وآله وسلم فتح اﷲ له سبعين بابا من الرحمة.
’’جو حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر درود بھیجتا ہے اﷲ تعالیٰ اس کے لئے رحمت کے ستر دروازے کھول دیتا ہے۔‘‘
عن خضر بن أنشا والياس بن بسام قالا : سمعناه صلي الله عليه وآله وسلم يقول علي المنبر : من قال صلي اﷲ علٰي محمد صلي الله عليه وآله وسلم فقد فتح علٰي نفسه سبيعن باباً من الرحمة.
سخاوي، القول البديع : ۱۳۳
’’حضرت خضر بن انشا اور الیاس بن بسام رضی اﷲ عنہما سے روایت ہے کہ ہم نے حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو منبر پر فرماتے ہوئے سنا کہ جو شخص ’’صلی ا ﷲ علی محمد‘‘ (اللہ تعالیٰ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر درود بھیجے) کہتا ہے اﷲ تعالیٰ اس کے لیے اپنی رحمت کے ستر دروازے کھول دیتا ہے۔‘‘
۵۷. الصلاة علٰي النبي صلي الله عليه وآله وسلم سبب لرؤيته في المنام
’’حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر درود بھیجنا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو خواب میں دیکھنے کا سبب ہے۔‘‘
عن خضر بن أنشا و الياس بن بسام يقولان : جاء رجل من الشام إلٰي النبي صلي الله عليه وآله وسلم فقال يارسول اﷲ : إن إبي شيخ کبير وهو يحب أن يراک فقال ائتني به فقال أنه ضرير البصر فقال قل له ليقل في سبع اسبوع يعني في سبع ليال صلي اﷲ علٰي محمد صلي الله عليه وآله وسلم فإنه يرأني في المنام حتيٰ يروي عني الحديث ففعل فرأه في المنام.
سخاوي، القول البديع : ۱۳۳
’’حضرت خضر بن انشا اور الیاس بن بسام رضی اﷲ عنھما سے روایت ہے کہ شام کا ایک آدمی حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس آیا اور عرض کرنے لگا یارسول اﷲ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بے شک میرا باپ بوڑھا ہے لیکن وہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی زیارت کرنے کا مشتاق ہے تو حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اسے فرمایا کہ اپنے باپ کو میرے پاس لے آؤ آدمی نے عرض کیا یا رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم وہ نابینا ہے تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اس کو کہو کہ وہ سات راتیں ’’صلی ا ﷲ علی محمد‘‘ (اللہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر درود بھیجے) پڑھ کر سوئے بے شک (اس عمل کے بعد) وہ مجھے خواب میں دیکھ لے گا اور مجھ سے حدیث روایت کرے گا آدمی نے ایسا ہی کیا تو اس کو خواب میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی زیارت نصیب ہوئی۔‘‘
۵۸. الصلاة علٰي النبي تقي المصلي من الغيبة.
’’حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر درود بھیجنا درود بھیجنے والے کو غیبت سے بچاتا ہے۔‘‘
عن خضر ابن أنشا والياس بن بسام يقولان : سمعنا رسول اﷲ صلي الله عليه وآله وسلم يقول، إذا جلستم مجلسا فقولوا بسم اﷲ الرحمٰن الرحيم، وصلي اﷲ علٰي محمد يوکل اﷲ بکم ملکا يمنعکم من الغيبة حتي لا تغتابوا.
سخاوي، القول البديع : ۱۳۳
’’حضرت خضر بن انشا اور الیاس بن بسام رضی اﷲ عنھما سے روایت ہے کہ ہم نے حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا کہ جب تم کسی مجلس میں بیٹھو تو بسم اﷲ الرحمن الرحیم اور صلی اﷲ علٰی محمد کہو تو اﷲ تعالیٰ تمہارے ساتھ ایک فرشتہ مقرر کر دے گا جو تمہیں غیبت کرنے سے باز رکھے گا۔‘‘
۵۹. الصلاة علٰي النبي صلي الله عليه وآله وسلم طهارة قلوب المؤمنين من الصداء.
’’حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر درود بھیجنا مومنین کے دلوں کو زنگ آلود ہونے سے بچاتا ہے۔‘‘
عن محمد بن قاسم رفعه، لکل شيئٍ طهارة وغسل وطهارة قلوب المؤمنين من الصداء الصلاة علي النبي صلي الله عليه وآله وسلم.
سخاوي، القول البديع : ۱۳۵
’’حضرت محمد بن قاسم سے مرفوعاً روایت ہے کہ ہر چیزکے لیے طہارت اور غسل ضروری ہے اور حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر درود بھیجنا مؤمنین کے دلوں کو زنگ سے پاک کرتا ہے۔‘‘
۶۰. صلاة النبي صلي الله عليه وآله وسلم سبب لحب الناس للمصلي.
’’حضور ن بی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر درود بھیجنا درود بھیجنے والے کے لیے لوگوں کی محبت کا سبب بنتا ہے۔‘‘
عن خضر والياس قالا قال رسول اﷲ صلي الله عليه وآله وسلم : مامن مؤمن يقول صلي اﷲ علي محمد صلي الله عليه وآله وسلم الا أحبه الناس وإن کانوا أبغضوه.
سخاوي، القول البديع : ۱۳۳
’’حضرت خضر اور حضرت الیاس رضی اﷲ عنھما سے روایت ہے کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کوئی مومن ایسا نہیں کہ وہ صلی اﷲ علٰی محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کہے مگر یہ کہ لوگ اس سے سب سے زیادہ محبت کرنے لگیں گے اگرچہ اس سے پہلے وہ اس سے نفرت ہی کیوں نہ کرتے ہوں۔‘‘
۶۱. الصلاة علٰي النبي صلي الله عليه وآله وسلم سبب لمصافحته المصلي يوم القيامة.
’’حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر درود بھیجنا حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ قیامت کے دن مصافحہ کرنے کا سبب ہے۔‘‘
عن عبدالرحمٰن بن عيسٰي قال قال النبي صلي الله عليه وآله وسلم من صلي علي في يوم خمسين مرة صافحته يوم القيامة.
سخاوي، القول البديع، ۱۳۶
’’حضرت عبدالرحمٰن بن عیسیٰ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : جو روزانہ مجھ پر پچاس (۵۰) مرتبہ درود بھیجتا ہے قیامت کے روز میں اس سے مصافحہ کروں گا۔
۶۲. الصلاة علٰي النبي صلي الله عليه وآله وسلم سبب لتقبيله فم المصلي
’’حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر درود بھیجنا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے درود بھیجنے والے کے منہ کو بوسہ سے نوازنے کا سبب بنتا ہے۔‘‘
عن محمد بن سعيد بن مطرف الرجل الصالح قال کنت جعلت علٰي نفسي کل ليلة عند النوم إذا أويت إلٰي مضجعي عدداً معلوماً أصليه علٰي النبي صلي الله عليه وآله وسلم فإذا أنا في بعض الليالي قد أکملت العدد فأخذتني عيناي وکنت ساکنًا في غرفة فإذا بالنبي صلي الله عليه وآله وسلم قد دخل عليّ من باب الغرفة فأضاء ت به نورًا ثم نهض نحوي وقال هات هذا الفم الذي يکثرالصلاة عليَّ أقبله.
نبهاني، سعادة الدارين، ۴۷۱
’’حضرت محمد بن سعید بن مطرف رضی اللہ عنہ جو کہ ایک نیک اور صالح انسان تھے فرماتے ہیں کہ ہر رات سونے سے پہلے میں نے حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر درود بھیجنے کے لئے ایک خاص عدد مقرر کیا ہوا تھا۔ پھر ایک رات میں نے درود کا عدد مکمل کیا ہی تھا کہ مجھے نیند آگئی درآنحالیکہ میں اپنے کمرے میں تھا میں نے خواب میں دیکھا کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میرے کمرے کے دروازے سے اندر داخل ہو رہے ہیں پس آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے جسمِ اطہر سے میرا کمرہ منور ہو گیا پھر حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میری طرف بڑھے اور فرمایا اپنا منہ جو مجھ پر کثرت سے درود بھیجتا ہے آگے لاؤ تاکہ میں اس کو چوم سکوں۔‘‘
۶۳. المجلس الذي يصلي فيه علٰي النبي صلي الله عليه وآله وسلم تتأرج منه الرائحة الطيبة إلي السماء.
’’وہ مجلس جس میں حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر درود بھیجا جاتا ہے اس سے ایک بہترین خوشبو آسمان کی طرف بلند ہوتی ہے۔‘‘
عن بعض العارفينث أنه قال مامن مجلس يصلي فيه علٰي محمد صلي الله عليه وآله وسلم إلا قامت منه رائحة طيبة حتي تبلغ عنان السماء فتقول الملائکة هذا مجلس صلي فيه علٰي محمد صلي الله عليه وآله وسلم.
نبهاني، سعادة الدارين : ۴۷۱
’’کسی عارف شخص سے روایت ہے کہ جس مجلس میں حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر درود بھیجا جاتا ہے اس سے ایک نہایت ہی پاکیزہ خوشبو پیدا ہوتی ہے جو آسمان کے کناروں تک پہنچ جاتی ہے (اس خوشبو کی وجہ سے) فرشتے کہتے ہیں یہ اس مجلس کی خوشبو ہے جس میں حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر درود بھیجا گیا۔‘‘
۶۴. کثرة الصلاة علي النبي صلي الله عليه وآله وسلم يرضي الرحمن.
’’حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر کثرت سے درود بھیجنا اﷲ تعالیٰ کی رضا کا سبب بنتا ہے۔‘‘
۶۵. کثرة الصلاة علٰي النبي صلي الله عليه وآله وسلم يطرد الشيطان.
’’حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر کثرت سے درود بھیجنا شیطان کو بھگاتا ہے۔‘‘
۶۶. کثرة الصلاة علٰي النبي صلي الله عليه وآله وسلم يجلب السرور.
’’حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر کثرت سے درود بھیجنا خوشی لانے کا باعث بنتا ہے۔‘‘
۶۷. کثرة الصلاة علٰي النبي صلي الله عليه وآله وسلم يقوي القلب والبدن.
’’حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر کثرت سے درود بھیجنا دل اور جسم کو مضبوط کرتا ہے۔‘‘
۶۸. کثرة الصلاة علٰي النبي صلي الله عليه وآله وسلم ينور القلب والوجه.
’’حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر کثرت سے درود بھیجنا دل اور چہرے کو منور کرتا ہے۔‘‘
۶۹. کثرة الصلاة علٰي النبي صلي الله عليه وآله وسلم يجلب الرزق.
’’حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر کثرت سے درود بھیجنا کثرتِ رزق کا باعث بنتا ہے۔‘‘
۷۰. کثرة الصلاة علٰي النبي صلي الله عليه وآله وسلم يکسب المهابة والحلاوة.
’’حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر کثرت سے درود بھیجنا اﷲ تعالیٰ سے خوف اور عبادت میں حلاوت کا باعث بنتا ہے۔‘‘
۷۱. کثرة الصلاة علٰي النبي صلي الله عليه وآله وسلم يورث محبة النبي التي هي روح الاسلام.
’’حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر کثرت سے درود بھیجنے سے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی محبت نصیب ہوتی ہے جو کہ روح اسلام ہے۔‘‘
۷۲. کثرة الصلاة علٰي النبي صلي الله عليه وآله وسلم يورث المعرفة والانابة والقرب و حياة القلب و ذکر النبي صلي الله عليه وآله وسلم للعبد.
’’حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر کثرت سے درود بھیجنا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی معرفت، انابت قربت اور دل کا باعث بنتا ہے۔‘‘
۷۳. کثرة الصلاة علٰي النبي صلي الله عليه وآله وسلم قوت القلب و روحه.
’’حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر کثرت سے درود بھیجنا دل اور جان کی غذا اور اس کی روح ہے۔‘‘
۷۴. کثرة الصلاة علٰي النبي صلي الله عليه وآله وسلم يحدث الأنس.
’’حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر کثرت سے درود بھیجنا طبیعت میں انس و محبت کو پیدا کرتا ہے۔‘‘
۷۵. کثرة الصلاة علٰي النبي صلي الله عليه وآله وسلم يزيل الوحشة.
’’حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر کثرت سے درود بھیجنا طبیعت اور مزاج سے وحشت کو ختم کر دیتا ہے۔‘‘
۷۶. کثرة الصلاة علٰي النبي صلي الله عليه وآله وسلم يوجب تنزل السکينة.
’’حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر کثرت سے درود بھیجنا دلوں میں نزول سیکنۃ کا باعث بنتا ہے۔‘‘
۷۷. کثرة الصلاة علٰي النبي صلي الله عليه وآله وسلم غشيان الرحمة.
’’حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر کثرت سے درود بھیجنا رحمت کے سائبان کے چھا جانے کا باعث بنتا ہے۔‘‘
۷۸. کثرة الصلاة علٰي النبي صلي الله عليه وآله وسلم حفوف الملائکة بالمصلي.
’’حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر کثرت سے درود بھیجنے سے فرشتے کا درود بھیجنے والے کو اپنے پروں کے ساتھ گھیر لیتے ہیں۔‘‘
۷۹. کثرة الصلاة علٰي النبي صلي الله عليه وآله وسلم يشغل عن الکلام الضار.
’’حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر کثرت سے درود بھیجنا انسان کو نقصان دہ کلام سے بچاتا ہے۔‘‘
۸۰. کثرة الصلاة علٰي النبي صلي الله عليه وآله وسلم يسعد المصلي.
’’حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر کثرت سے درود بھیجنا درود بھیجنے والے کی ابدی خیر و سعادت کا باعث بنتا ہے۔‘‘
۸۱. کثرة الصلاة علٰي النبي صلي الله عليه وآله وسلم يسعد بها جليس المصلي.
’’حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر کثرت سے درود بھیجنے کی وجہ سے درود بھیجنے والے کے ہم نشین اس کی مجلس سے خوش ہوتے ہیں۔‘‘
۸۲. الصلاة علٰي النبي صلي الله عليه وآله وسلم أيسر العبادات و أفضلها.
’’حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر کثرت سے درود بھیجنا آسان ترین اور افضل ترین عبادت ہے۔‘‘
۸۳. الصلاة علٰي النبي صلي الله عليه وآله وسلم غراس الجنة.
’’حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر کثرت سے درود بھیجنا جنت کی شادابی عطا کرتا ہے۔‘‘
۸۴. الصلاة علٰي النبي صلي الله عليه وآله وسلم يؤمن العبد من نسيان النبي صلي الله عليه وآله وسلم.
’’حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر کثرت سے درود بھیجنے سے انسان حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو بھولنے سے محفوظ ہو جاتا ہے۔‘‘
۸۵. الصلاة علٰي النبي صلي الله عليه وآله وسلم يعم الاوقات والاحوال و ليس شيئ من الطاعات مثله.
’’حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر کثرت سے درود بھیجنا ایسی عبادت ہے جو تمام اوقات اور احوال میں بلاشرط جائز ہے اس کے وقت کی کوئی پابندی نہیں یہ عبادت ہر وقت ادا ہے اس میں قضا نہیں ہے جبکہ دوسری تمام عبادات ایسی نہیں۔‘‘
۸۶. الصلاة علٰي النبي صلي الله عليه وآله وسلم نور للعبد في دنياه و قبره و يوم حشره.
’’حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر کثرت سے درود بھیجنا بندے کے لئے دنیا، قبر اور یوم آخرت میں نور کا باعث بنتا ہے۔‘‘
۸۷. الصلاة علٰي النبي صلي الله عليه وآله وسلم رأس الولاية و طريقها.
’’حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر کثرت سے درود بھیجنا ولایت کی طرف جانے والا راستہ ہے۔‘‘
۸۸. الصلاة علٰي النبي صلي الله عليه وآله وسلم يزيل خلة القلب و يفرق غمومه و همومه.
’’حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر کثرت سے درود بھیجنا دل کی مفلسی اور اس کے غموں کو دور کرتا ہے۔‘‘
۸۹. الصلاة علٰي النبي صلي الله عليه وآله وسلم يزيل قسوة القلب.
’’حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر کثرت سے درود بھیجنا دل کی سختی کو دور کرتا ہے۔‘‘
۹۰. مجلس الصلاة والسلام مجالس الملائکة و رياض الجنة.
’’درود و سلام کی مجالس فرشتوں کی مجالس اور جنت کے باغات ہیں۔‘‘
۹۱. کل صلوٰة شرعت لإقامة الصلاة علي النبي صلي الله عليه وآله وسلم.
’’تمام نمازوں کو حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر درور بھیجنے کے ساتھ مشروع اور مشروط کر دیا گیا ہے۔‘‘
۹۲. أفضل کل أهل عمل أکثرهم فيه علي علٰي النبي صلي الله عليه وآله وسلم صلاة.
’’تمام صاحبانِ اعمالِ صالحہ سے افضل وہ شخص ہے جو کثرت سے حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر درود بھیجتا ہے۔‘‘
۹۳. إدامة الصلاة علٰي النبي صلي الله عليه وآله وسلم تنوب مناب کثير من الطاعات البدنية والمالية.
’’حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر ہمیشہ کثرت سے درود بھیجتے رہنا بہت ساری بدنی اور مالی طاعات کے قائم مقام ہے۔‘‘
۹۴. کثرة الصلاة علٰي النبي صلي الله عليه وآله وسلم يعين علي طاعة اﷲ.
’’حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر کثرت سے درود بھیجنا اﷲ تعالیٰ کی اطاعت و بندگی میں معاون ثابت ہوتا ہے۔‘‘
۹۵. کثرة الصلاة علٰي النبي صلي الله عليه وآله وسلم يسهل کل صعب.
’’حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر کثرت سے درود بھیجنا تمام امور میں حائل مشکلات کو رفع کر دیتا ہے۔‘‘
۹۶. کثرة الصلاة علٰي النبي صلي الله عليه وآله وسلم ييسر الأمور کلها.
’’حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر کثرت سے درود بھیجنا تمام امور کی انجام دہی کو آسان بنا دیتا ہے۔‘‘
۹۷. کثرة الصلاة علٰي النبي صلي الله عليه وآله وسلم يعطي المصلي رفعة لروحه.
’’حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر کثرت سے درود بھیجنے والے کی روح اعلیٰ مقامات پر فائز کی جاتی ہے۔‘‘
۹۸. المصلون علٰي النبي صلي الله عليه وآله وسلم أسبق العمال في مضمار الأخرة.
’’حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر کثرت سے درود بھیجنے والے تمام اہل عمل سے آخرت میں سبقت لے جائیں گے۔‘‘
۹۹. الصلاة علٰي النبي صلي الله عليه وآله وسلم سد بين العبد و بين نار جهنم.
’’حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر کثرت سے درود بھیجنا بندے اور جہنم کی آگ کے درمیان ڈھال بن جائے گا۔‘‘
۱۰۰. تتباهي کل بقاع الأرض بمن يصلي علي النبي صلي الله عليه وآله وسلم.
’’زمین کے ٹکڑے بھی جن پر کوئی شخص حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر درود بھیجتا ہے، اس شخص پر فخر کرتے ہیں۔‘‘
۱۰۱. کثرت الصلاة علي النبي صلي الله عليه وآله وسلم توصل المصلي إلي حضرة النبي صلي الله عليه وآله وسلم الروحية.
’’کثرتِ درود و سلام حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی کچہری کی حاضری نصیب کرتا ہے۔‘‘