تفسير راہنما جلد ۸

تفسير راہنما 8%

تفسير راہنما مؤلف:
زمرہ جات: تفسیر قرآن
صفحے: 971

جلد ۱ جلد ۲ جلد ۳ جلد ۴ جلد ۵ جلد ۶ جلد ۷ جلد ۸ جلد ۹ جلد ۱۰ جلد ۱۱
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 971 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 205963 / ڈاؤنلوڈ: 4272
سائز سائز سائز
تفسير راہنما

تفسير راہنما جلد ۸

مؤلف:
اردو

1

2

3

4

5

6

7

8

9

10

11

12

13

14

15

16

17

18

19

20

21

22

23

24

25

26

27

28

29

30

31

32

33

34

35

36

37

38

39

40

41

42

43

44

45

46

47

48

49

50

51

52

53

54

55

56

57

58

59

60

61

62

63

64

65

66

67

68

69

70

71

72

73

74

75

76

77

78

79

80

81

82

83

84

85

86

87

88

89

90

91

92

93

94

95

96

97

98

99

100

101

102

103

104

105

106

107

108

109

110

111

112

113

114

115

116

117

118

119

120

121

122

123

124

125

126

127

128

129

130

131

132

133

134

135

136

137

138

139

140

مذكورہ بالا تفسير لفظ '' منا '' سےحاصل ہوتى ہے اور ''منا''كا لفظ(بركات ) كے ساتھ مقدر ہے _ اسى طرح ''عليك '' كا لفظ '' بسلام '' كے ساتھ مقدر ہے لہذا عبارت يوں ہوگى _'' بسلام منا عليك و بركات منا عليك''

۷_خداوند متعال نے حضرت نوحعليه‌السلام كو ان كى اور ان كے ساتھيوں كى نسل سے كافرامت اور معاشرہ كے وجود ميں آنے كى اطلاع دي_و امم سنمتعهم ثم يمسهم منا عذاب اليم

۸_ خداوند متعال، دنياوى متاع كافروں كو دينے سے دريغ نہيں كرتا_و امم سنمتعهم

۹_ كافروں كى عاقبت اور انجام، دردناك عذاب ہے_ثم يمسّهم منا عذاب اليم

۱۰_مومن اور كافر انسانوں كى تدبير اور انسانى معاشروں كے انقلاب اور ان كا انجام، خدا كے ہاتھ اور اختيار ميں ہے_

اهبط بسلام منا و امم سنمتعهم ثم يمسّهم منا عذاب اليم

۱۱_(عن ابى عبدلله عليه‌السلام قال : ...فنزل نوح بالموصل من السفينة مع الثمانين (۱)

امام جعفر صادقعليه‌السلام سے روايت ہے كہ حضرت نوح(ع) كے ساتھ ۸۰ افراد مقام موصل ميں كشتى سے اترے_

بشارت :سعادت مندى كى بشارت ۳;نسل موحد كى بشارت ۴; نسل مؤمن كى بشارت ۴; نعمت كى بشارت ۲،۳،۵

توحيد:توحيد افعالي۶; توحيد ربوبى ۱۰

خدا :اختيارات خداوند ى ۶،۱۰; اوامر الہى ۱;تعليمات خداوند ي۷;خدا كى بشارتيں ۲، ۳ ، ۴ ،۵; خدا كى سنتيں ۵; خدا كى نعمتيں ۸

روايت :۱۱

سعادتمند لوگ ۳

عذاب :اہل عذاب ۹; دردناك عذاب ۹; عذاب سے امان ۳;عذاب كے مدارج ۹

علاقہ جات :موصل كى سرزمين; ۱۱

____________________

۱) تفسير قمى ج۱ص۳۲۸_ نور الثقلين ج۲ ص۳۷۰ ح۱۴۳_

۱۴۱

كافرين :كافروں كا بدانجام ۹; كافروں كا عذاب ۹; كافروں كا مدبر ۱۰;كافروں كے مادى امكانات ۸

مؤمنين:مؤمنين كا مدبر ۱۰; مومنين كى نعمتيں ۵

كوہ جودي; ۱

معاشرہ :معاشرتى تبديلوں كا سبب ۱۰;معاشرہ كے امن و امان كا سبب ۶

نعمت :جنكو نعمت شامل حال ہوئي ۵،۸; نعمت كا سبب ۶

نوحعليه‌السلام :حضرت نوح(ع) پر نعمتيں ۲; حضرت نوح(ع) كا قصہ ۱،۱۱;حضرت نوح(ع) كو بشارت ۲،۳،۴،۵;حضرت نوح(ع) كى ذمہ دارى ۱; حضرت نوح(ع) كى سلامتى ۲;حضرت نوح(ع) كى كشتى ٹھہرنے كى جگہ ۱۱ ; حضرت نوح(ع) كے پيروكاروں كو بشارت ۲،۳،۴; حضرت نوح(ع) كے پيروكاروں كا نيچے اترنا ۱; حضرت نوح(ع) كے پيرو كاروں كى ذمہ داري۱;نسل نوح(ع) كے كافر۷;نوح(ع) كى آگاہى كا سبب ۷; نوح(ع) كے پيروكاروں پر نعمتيں ۳

آیت ۴۹

( تِلْكَ مِنْ أَنبَاء الْغَيْبِ نُوحِيهَا إِلَيْكَ مَا كُنتَ تَعْلَمُهَا أَنتَ وَلاَ قَوْمُكَ مِن قَبْلِ هَـذَا فَاصْبِرْ إِنَّ الْعَاقِبَةَ لِلْمُتَّقِينَ )

پيغمبر يہ غيب كى خبريں ہيں جنكى ہم آپ كى طرف وحى كررہے ہيں جن كا علم نہ آپ كو تھا اور نہ آپ كى قوم كو لہذا آپ صبر كريں كہ انجام صاحبان تقوى كے ہاتھ ميں ہے (۴۹)

۱_ پرانے لوگوں كے اہم تاريخى واقعات اور داستانيں انسانوں پر مخفى رہ گئي ہيں _تلك من انباء الغيب

'' انباء ''نباء كى جمع ہے_ مفردات راغب ميں اس طرح بيان ہوا ہے _ نباء ايسى خبر كو كہا جاتا ہے

جو بڑا فائدہ ركھتى ہے_'' غيب'' اس شے كو كہا جاتا ہے جو لوگوں كى نظروں اور حواس سے پوشيدہ ہو _ اوروہ اس كى اطلاع نہ ركھتے ہوں _

۲_حادثہ طوفان اور حضرت نوح(ع) كا واقعہ، تاريخ بشريت كا ايك ايسا اہم واقعہ ہے جو لوگوں پر عياں نہيں ہوا_تلك من انباء الغيب

''تلك'' حضرت نوحعليه‌السلام كى داستان كى طرف اشارہ ہے اور ان واقعات كى طرف اشارہ ہے جو حضرت كى زندگى ميں رونما ہوئے_''يعنى تلك انباء من انباء الغيب_ ''

۱۴۲

۳_ خداوند متعال نے حضرت نوح(ع) كى داستان كى وحى كے ذريعے پيغمبر اسلام پر وضاحت فرمائي _

تلك من انباء الغيب نوحيها اليك

ظاہر يہ ہے كہ'' نوحيہا'' كى ضمير '' ہا'' سے مراد وہى '' تلك'' كا مشاراليہ ہے_

۴_تاريخ بشر كے اہم واقعات كا بيان، پيغمبر اسلامصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كے ليے خداوند متعال كى طرف سے خوشخبرى تھے_

تلك من انباء الغيب نوحيها اليك

مذكورہ بالا تفسير اس صورت ميں ہو سكتى ہے جب '' نوحيہا'' كى ضمير '' انباء الغيب'' كى طرف لوٹے اور '' نوحى '' كا فعل مضارع ہونا اسكا مؤيد ہے_

۵_عصر بعثت كے لوگ اور رسالتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم مآب، قرآن مجيد كے نازل ہونے سے پہلے حضرت نوح(ع) كے واقعہ سے اطلاع نہيں ركھتے تھے_ما كنت تعلمها انت و لا قومك من قبل هذ

'' ہذا'' كے لفظ كا مشار اليہ ( لفظ قرآن ) ہے جو جملہ '' نوحيہا اليك'' سے معلوم ہوتا ہے_

۶_عصر بعثت كے لوگوں اور پيغمبر اسلامصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كے ليے وحى كے علاوہ حادثہ طوفان اور حضرت نوحعليه‌السلام كے واقعہ پر صحيح آگائي ليے كوئي راستہ نہيں تھا_ما كنت تعلمها انت و لا قومك من قبل هذ

۷_قرآن مجيد، تاريخ بشريت سے واقفيتاور اہم تاريخى واقعات كى پہچان كا منبع ہے_

نوحيها اليك ما كنت نعلمها انت و لا قومك من قبل هذا

۸_ خداوند متعال، پيغمبر اسلامصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كو رسالت كے پہنچانے ميں صبر و بردبارى كى تلقين اور مشركين كے مقابلے ميں سينہ سپر رہنے اور ان كى اذيتوں پر صبر كرنے كا حكم ديتا ہے_فاصبر

حضرت نوح(ع) كى داستان كا ذكر كرنا اور پھر رسالت مآبصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كو صبر واستقامت كى دعوت دينا گويا اسكى طرف اشارہ ہے كہ (صبر)كا مور د نظر مصداق، تبليغ رسالت كے سلسلہ ميں مشكلات و تكاليف كو برداشت كرنا اور مخالفين كى تكليفوں اور اذيتوں كے مقابلہ ميں استقامت كا مظاہرہ كرناہے_

۹_ حضرت نوح(ع) كى داستان كو قرآن مجيد ميں ذكر كرنے كا مقصد، پيغمبر اسلامصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اور اہل ايمان كو صبر و استقامت كا درس دينا ہے_تلك من انباء الغيب نوحيها اليك فاصبر ان العاقبة للمتقين

حضرت نوح(ع) كى نقل داستان خداوند عالم كى طرف سے حرف ''فا'' كے ذريعہ جملہ ''اصبر'' كو متفرع

۱۴۳

كرنا، اس بات كى طرف اشارہ ہے كہ حضرت نوح(ع) كى داستان صرف قصّہ سرائي نہيں ہے بلكہ اس سے مقصود قرآن كے مخاطبين كى تربيت اور ہدايت ہے_

۱۰_ ايمان كا كفر پر غالب آنا اور رسالت مآبصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كا تبليغ رسالت ميں كامياب ہونا، آ نحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كے ليے خداوند متعال كى طرف سے بشارت اور خوشخبرى تھى _فاصبر ان العاقبة للمتقين// حضرت نوحعليه‌السلام كى شرح داستان ميں اہل ايمان كى كافروں پر كاميابى اور كفار كى تباہى كا بيان، اسكى طرف اشارہ ہے كہ ''العاقبة'' (نيك لوگوں كا انجام) كا مصداق ايمان كا كفر پر كامياب ہونا ہے اور اس اعتبار سے كہ خطاب چونكہ پيغمبر اسلامصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كى طرف ہے_ لہذا مذكورہ جملے سے مراد اسلام كا كفر پر غلبہ اور پيغمبر اسلام كا تبليغ رسالت ميں كا مياب ہونا ہے_

۱۱_ حضرت نوح(ع) اور ان كے ساتھيوں كى مخالفين پر كاميابى دليل اور علامت ہے كہ آخرى كاميابى ان متقى لوگوں كى ہے جو كافروں كے مقابلے ميں استقامت اور صبر كرنے والے ہوتے ہيں _تلك من انباء الغيب فاصبر ان العاقبة للمتقين

۱۲_كافروں پر آخرى كاميابى اور انجام نيكتك رسائي كى دو بنيادى شرطيں ، صبر اور تقوا ہيں _فاصبر ان العاقبة للمتقين

۱۳_ اہل تقوى كا كاميابى پر يقين اور توجہ كرنا، تقوى اور ايمان كى راہ ميں پيش آنے والى مشكلات پر استقامت اور صبر كرنے كا پيش خيمہ ہيں _فاصبر ان العاقبة للمتقين

۱۴_ حضرت نوح(ع) اور ان كے پيروكاروں نے ايمان كے راستے ميں در پيشپريشانيوں كے مقابلے ميں صبر و استقامت كا مظاہرہ كيا_تلك من انباء الغيب فاصبر

حضرت نوح(ع) اور ان كے پيروكاروں كى داستان كے بيان كے بعد صبرواستقامت كى دعوت، اس حقيقت كى طرف اشارہ ہے كہ حضرت نوح(ع) اور ان كے پيروكار مشكلات كے مقابلے ميں صابر اور بردبار تھے_

۱۵_حضرت نوح(ع) اور ان كے پيروكار، تقوى اختيار كرنے والے اورنيك عاقبت سے بہرہ مند تھے_

تلك من انباء الغيب فاصبر ان العاقبة للمتقين

۱۶_نيك عاقبت، تقوى اختيار كرنے والوں كے ليے ہے_ان العاقبة للمتقين

۱۷_ پيغمبر اسلامصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اور ان كے پيروكار، تقوى اختيار كرنے والے اور نيك عاقبت ركھنے والوں ميں سے ہيں _

۱۴۴

فاصبر ان العاقبة للمتقين

استقامت :استقامت كا سبب۱۳استقامت كى تشويق كرنا ۹; استقامت كى دعوت ۸

انجام:نيك انجام كى شرائط۱۲

ايمان :ايمان اور كفر ۱۰; ايمان كے آثار ۱۳; متقى لوگوں كى كاميابى پر ايمان ۱۳

بشارت :كاميابى كى بشارت ۱۰

تاريخ :تاريخ كے پوشيدہ پہلو۱; تاريخ كے منابع ۷

تقوى :تقوى كے آثار ۱۲

خدا :تعليمات خداوند ى ۳; خدا كا دعوت دينا۸;خدا كى خوشخبرياں ۴،۱۰

ذكر :ذكر كے آثار ۱۳; متقى لوگوں كى كاميابى كا ذكر ۱۳

سختى :سختى پر صبر ۱۳

شكست :شكست كا سبب ۱۲

صابرين :۱۴

صابروں كى عاقبت ۱۱

صبر:صبر كا سرچشمہ ۱۳;صبر كرنے كى تشويق ۹; صبر كى اہميت ۹;صبر كى دعوت۸; صبر كے آثار ۱۲

قرآن:قرن كا كردار۵،۷;قرآن كى تشويق ۹; قصص قرآن كا فلسفہ۹

كافرين :كافروں كى شكست ۱۰،۱۲; كافروں كى شكست كى علامتيں ۱۱

كاميابى :كاميابى كے شرائط ۱۲

مؤمنين :مومنين كى تشويق۹;مومنين كى كاميابى ۱۰

متقين :۱۵

متقين كى اچھى عاقبت ۱۶،۱۷; متقين كيعاقبت ۱۱; متقين كے فضائل ۱۶; متقى لوگوں كى كاميابى كى نشانياں ۱۱

۱۴۵

محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم :حضرت محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اور تاريخ ۴; حضرت محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اور قصہ نوحعليه‌السلام ۳،۵،۶;حضرت محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم پر وحى ۳ حضرت محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كو بشارت ۴،۱۰;حضرت محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كو دعوت ۸; حضرت محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كى استقامت ۸; حضرت محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كى تشويق ۹; حضرت محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كى حسن عاقبت ۷; حضرت محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كے علم كى حد ۵; حضرت محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم متقين ميں سے ۱۷

مسلمين :صدر اسلام كے مسلمان اور قصہ نوح(ع) ۵،۶; متقين ميں سے مسلمان۱۷; مسلمانوں كا حسن عاقبت ۱۷

مشركين :مشركين كى اذيتيں ۸

نوحعليه‌السلام :حضرت نوح(ع) كا صبر ۱۴; قصہ نوح(ع) كا فلسفہ ۹; حضرت نوح(ع) كامتقين ميں سے ہونا۱۵;حضرت نوح(ع) كى اچھى عاقبت ۱۵;حضرت نوح(ع) كى كاميابى ۱۱;حضرت نوح(ع) كے پيروكار كا صبر ۱۴; حضرت نوح(ع) كے مخالفين كى شكست ۱۱; حضرت نوح(ع) كے پيروكاروں كى حسن عاقبت ۱۵;نا حضرت نوح(ع) كے پيروكاروں كى كاميابى ۱۱;حضرت نوح(ع) كے پيروكاروں كا متقين ميں سے ہونا ۱۵;۲; طوفان نوح(ع) كى اہميت ۲;قصہ نو ح(ع) پوشيدہ كرنا ۲; كاقصہ نوح(ع) كى اہميت ۲

وحى :وحى كا كردار ۶

آیت ۵۰

( وَإِلَى عَادٍ أَخَاهُمْ هُوداً قَالَ يَا قَوْمِ اعْبُدُواْ اللّهَ مَا لَكُم مِّنْ إِلَـهٍ غَيْرُهُ إِنْ أَنتُمْ إِلاَّ مُفْتَرُونَ )

اور ہم نے قوم عاد كى طرف ان كے بھائي ہو دكو بھيجا تو انھوں نے كہا قوم والو اللہ كى عبادت كرو _ اس كے علاوہ تمھارا كوئي معبود نہيں ہے _ تم صرف افترا كرنے والے ہو(۵۰)

۱_ حضرت ہودعليه‌السلام ، خدا كے پيغمبروں اور رسولوں ميں سے ہے _و لقد ا رسلنا ...و إلى عاد أخاهم هود

( إلى عاد) كا عطف ( إلى قومہ ) پر ہے اور (أخاہم ) كا عطف ( نوحاً) پر ہے جو آيت ''۲۵'' ميں ہے يعنى جملہ اس طرح ہے _

و لقد ارسلنا إلى عاد أخاهم هود

۲_ حضرت ہود(ع) كى رسالت، قوم عاد تك محدود تھى _و إلى عاد: أخاهم هود

۱۴۶

۳_ حضرت ہودعليه‌السلام اور قوم عاد كے در ميان رشتہ دارى اور نسب كا رابطہ موجود تھا_و إلى عاد أخاهم هود

اس بات كى تصريح كہ ہود،عليه‌السلام قوم عاد كے بھائي تھے ممكن ہے حضرت ہود(ع) كى قوم عاد سے رشتہ دارى كى طرف اشارہ ہو_

۴_ حضرت ہود،عليه‌السلام پيغمبر مبعوث ہونے سے پہلے بھى قوم كا در د ركھنے اور محبت كرنے والے انسان تھے_

و إلى عاد أخاهم هوداً قال يا قوم

بعض مفسرين قائل ہيں كہ ( اخوت) يہاں محبت اور دلسوزى سے كنايہ ہے اس بناء پر_ ( إلى عاد أخاہم ہوداً) كا جملہ اس بات سے حكايت ہے كہ حضرت ہودعليه‌السلام اپنى رسالت سے پہلے بھى اپنى قوم سے محبت اور دلسوزى ركھتے تھے_ اور ( يا قوم) سے حضرتعليه‌السلام كا تعبير كرنا بھى ( اے ميرے لوگو) ان كى مہربانى اور عطوفت سے حكايت ہے_

۵_خدائے ''وحدہ لا شريك'' كى عبادت كى دعوت دينا، حضرت ہود(ع) كا سب سے پہلا اور اہم پيغام تھا_

قال يا قوم اعبدو االله مالكم من إله غيره

۶_ قوم عاد، خداوند متعال كى وجود كے معتقد تھي_قال يا قوم اعبدو الله ما لكم من إله غيره

۷_ خدا متعال كے وجودپر يقين ركھنا ، تاريخ بشرى كا بنيادى اعتقادہے _قال يا قوم اعبدوا الله

۸_ قوم عاد كے لوگ، مشرك اور اپنے بنائے ہوئے خداؤں كى پرستش كرتے تھے_ما لكم من إله غيره إن ا نتم إلّا مفترون

۹_ انسان قديم الايّام سے ہى معبود كى طرف ميلان ركھنے اور اسكى عبادت كرنے كاجذبہ ركھتا ہے _

اعبدوا الله ما لكم من إله غيره

۱۰_ خدا وندمتعال كا شريك خيال كرنا، ايك خام اور خود ساختہ تصوّر ہے_ما لكم من إله غيره إن انتم الّا مفترون

( مفترون ) كا لفظ ( إفتراء ) سے اسم فاعل ہے _اور اسكا معنى جھوٹگھڑناہے _ جملہ ( ما لكم من إلہ غيرہ ...) اسكو بيان كر رہا ہے كہ افتراء سے مراد، شريك خداوند متعال كے وجود پر اعتقاد ركھنا ہے_

۱۱_ خداوند متعال، اپنا شريك ركھنے سے منزہ و پاك ہے_ما لكم من إلهه غيره إن انتم الّا مفترون

۱۲_ شرك سے مقابلہ، حضرت ہودعليه‌السلام كى اصلى ذمہ دارى

۱۴۷

تھى _يا قوم اعبدوا ما لكم من إله غيره

۱۳_ توحيد عملى كى بنياد ،توحيد نظرى پر ہے _اعبدوا الله ما لكم من إله غيره

توحيد نظرى كو بيان كرنے والا جملہ '' ما لكم ...'' توحيد عبا دى اور عملى پر استدلال كے ليے بيان كيا گيا ہے جسے جملہ ''اعبدوا الله ''بيان كررہا ہے_

۱۴_ خداوند متعال ہى وہ حقيقت ہے جو لائق پرستش ہے_اعبدوا الله ما لكم من إله غيره

۱۵_عن الصادق عليه‌السلام لما حضرت نوحاً عليه‌السلام الوفاة دعا الشيعة فقال لهم : إعلموا ا نه ستكون من بعدى غيبة تظهر فيه الطواغيت و ا ن الله عزوجل يفرّج عنكم بالقائم من ولدى اسمه هود (۱)

امام جعفر صادق عليہ السلام سے روايت ہے كہ جب حضرت نوحعليه‌السلام كى وفات كا وقت آيا تو انہوں نے اپنے پيروكاروں كوبلا كر فرمايايہ جان لو ميرے بعد عنقريب غيبت كا زمانہ آئے گا كہ اسميں طاغوت وجود ميں آئيں گے تو ميرى نسل سے ايك شخص قيام كرے گا جسكا نام ( ہود) ہوگا خداوند عالم اس كے ذريعہ تمہارى مشكلات دور كرے گا_

انبيا:انبيا كے ساتھ رشتہ داري۳

انسان :انسان كا ميلان۹

ايمان:خدا پر ايمان ۷

توحيد :توحيد ذاتى ۱۱; توحيد عبادى كى اہميت ۵; توحيد عبادى ۱۴;توحيد عبادى كى طرف دعوت۵; توحيد عملى كا پيش خيمہ۱۳;توحيد نظرى كى اہميت ۱۳

جھكاؤ :عبادت كى طرف جھكاؤ ۹; معبود كى طرف جھكاؤ ۹

خدا:خدا كا بے مثل ہونا ۱۱;خدا كى خصوصيات ۱۴; خداوند متعال كا منزہ ہونا ۱۱;معرفت الہى كى تاريخ ۶،۷;

خدا كے رسول: ۱

روايت :۱۵

____________________

۱)اكمال الدين ج۱ ص۱۳۵، ح۴، ب۲ ،نوارالثقلين ج۲، ص۴۳، ح۱۷۰_

۱۴۸

شرك :شرك كا حقيقت سے خالى ہونا ۱۰

عبادت:عبادت خدا ۱۴

عقيدہ :خدا پر عقيدہ ۶; عقيدہ كى تاريخ ۶،۷

قوم عاد:قوم عاد كا شرك ۸; قوم عاد كا عقيدہ ۶; قوم عاد كا بنى ۲;قوم عاد كو دعوت دينا ۵;قوم عاد كى بت پرستى ۸; قوم عاد كى خدا كى معرفت ركھنا ۶; قوم عاد كے باطل خدا ۸

مشركين :۸

نوحعليه‌السلام :حضرت نوحعليه‌السلام كى پيش گوئي ۱۵; حضرت نوحعليه‌السلام موت كے قريب ۱۵

ہود:بعثت ہودعليه‌السلام ۱۵; تعليمات ہودعليه‌السلام ۵; حضرت ہود اور قوم عاد ۲،۳،۴;حضرت ہود(ع) كا شرك كے خلاف مقابلہ ۱۲;حضرت ہودعليه‌السلام كى رسالت ۱۲;حضرت ہودعليه‌السلام كى رسالت كا دائرہ ۲; حضرت ہودعليه‌السلام كى رشتہ دارى ۳;حضرت ہودعليه‌السلام كى مہربانى ۴; حضرت ہود كى نبوت ۱;حضرت ہود كے درجات ۲; حضرت ہود(ع) كے فضائل۴;ہودعليه‌السلام كى دعوت ۵

آیت ۵۱

( يَا قَوْمِ لا أَسْأَلُكُمْ عَلَيْهِ أَجْراً إِنْ أَجْرِيَ إِلاَّ عَلَى الَّذِي فَطَرَنِي أَفَلاَ تَعْقِلُونَ )

قوم والو ميں تم سے كسى اجرت كا سوال نہيں كرتا ميرا اجر تو اس پروردگار كے ذمہ ہے جس نے مجھے پيدا كيا ہے كيا تم عقل استعمال نہيں كرتے ہو(۵۱)

۱_ حضرت ہودعليه‌السلام نے اپنے لوگوں ميں اعلان كيا كہ ميں تبليغ (رسالت ) كے بدلے تم سے ذرہ برابراجر رسالت نہيں چاہتا _يا قوم لا اسئلكم عليه أجر ا

۲_انبياء گرامى ، ابلاغ رسالت اور معارف دين كى تبليغ كى خاطر لوگوں سے اسكى مزدورى اوراجر كو طلب كرنے سے منزہ و مبرہ ہيں _يا قوم لا أسئلكم عليه أجر

۱۴۹

۳_ حضرت ہود(ع) ، لوگوں سے اجر رسالت كے طلب نہ كرنے كواپنے نبوت كے دعوى كے سچے ہونے كى نشانى سمجھتے تھے_لا ا سئلكم عليه ا جراً إن ا جرى الّا على الذى فطرنى أفلا تعقلون

مذكورہ بالا معنى ميں (أفلا تعقلون) كا جمله ( لا أسئلكم ...) كے ساتھ ارتباط پيدا كركے معنى دے رہا ہے _لہذا معنى يوں ہوگا حضرت ہود(ع) نے لوگوں سے كہا اگر تم اس بات پر غور كرو كہ ميں تم سے كچھ بھى مزدورى كى درخواستنہيں كرتا ہوں تو سمجھ لو گے كہ ميں اپنے نبوت كے دعوى ميں سچا ہوں _

۴_ لوگوں سے تبليغ دين اور معارف الہى كے بدلے اجرت كا مطالبہ نہ كرنا ، مبلغين اور مصلحين كى صداقت كى نشانى ہے _يا قوم لا أسئلكم عليه ا جراً أفلا تعقلون

كيونكہ جھوٹے دعوى داروں كا مقصد دنياوى مال و متاع اور مادى منافع تكپہنچناہے لہذايہ كہا جاسكتا ہے كہ حضرت ہود عليہ السلام جملہ( لا أسئلكم ...) سے اپنى صداقت كى دليل كى طرف اشارہ كر رہے ہيں _

۵_ حضرت ہود عليہ السلام نے اپنى قوم كو بتاياكہ ا جر رسالت فقط خداوند متعال كے ذمہ ہے _

قال يا قوم إن ا جرى الّا على الذى فطرني

۶_ خداوند متعال اپنے پيغمبروں كو رسالت كا ا جر دينے والا ہے _إن ا جرى الّا على الّذى فطرني

۷_ لوگوں كو خدا كا پيغام پہنچانا اور معارف دين كى تبليغ كرنا، خداوند متعال كى طرف سے پاداش كا استحقاق ركھتا ہے _

إن ا جرى الّا على الذى فطرني

۸_ خداوند متعال، انسانوں كو پيدا كرنے والا اور ان كا خالق ہے_إن ا جرى الّا على الذى فطرني

(فطرني) كا مصدر (فطر) ہے يعنى جو شے پہلے نہ تھى اس كو پيدا كرنا _

۹_ خدا كے خالق ہونے كى طرف توجہ، تبليغ دين ميں خلوص كا سبباور لوگوں كى پاداش و اجرت سے بے نياز كرديتى ہے_

إن أجرى اَلّا على الذى فطرني

۱۰_ خداوند متعال كا وحدہ لا شريك ہونا اور اسكا شريك سے منزہ ہونا اورصرف اسى كالا ئق پرستش ہونا، ايسے حقائق ہيں جو تمام لوگوں كے ليے قابل درك اور قابل فہم ہيں _يا قوم اعبدوا الله ما لكم من إله غيره ...أفلا تعقلون

( تعقلون)كامفعول وہ حقائق ہيں جو اس آيت اور اس سے پہلے والى آيت ميں زبان حضرت ہود (ع)

۱۵۰

سے نقل ہوئے ہيں جيسے خدا كى پرستش كى ضرورت، اسكا شريك سے منزہ ہونا گويا عبارت اس طرح ہے_

أفلا تعقلون انّه ما لكم من إله غيره و إن عبادته واجب عليكم و

۱۱_حضرت ہودعليه‌السلام نے اپنى قوم كو فكر كرنے ، حقائق اور معارف دين كو سمجھنے كى دعوت دى _افلاتعقلون

۱۲_شرك اورپيغمبروں كى رسالت كا انكار كرنا، بے عقلى كى نشانى ہے_يا قوم اعبدوا اله افلا تعقلون

اخلاص:اخلاص كا سبب ۹

انبياء:انبياء اور اجر رسالت ۲; انبياء اور تبليغ كى مزدورى ۲;انبياء كا منزہ ومبرہّ ہونا ۲;انبياء كى رسالت كا اجر ۶;انبياء كے جھٹلانے كے آثار ۱۲

انسان :انسانوں كا خالق ۸

تبليغ:تبليغ ميں اخلاص ۹;مفت تبليغ ۹

توحيد :توحيد ذاتى كو سمجھنا ۱۰; توحيد عبادى كو سمجھنا ۱۰; توحيد كى وضاحت ۱۰

تعقل:تفكر كرنے كى اہميت ۱۱

جزاء:جزاء كے اسباب ۷

خدا :خدا كى اجرتيں ۶،۷; خدا كى خالقيت ۸

دين :تبليغ دين كا اجر ۷; دين كو سمجھتےكى اہميت ۱۱

ذكر :خدا كى خالقيت كا ذكر ۹; ذكر كے آثار ۹

شرك :شرك كے آثار ۱۲

عبادت:خدا كى عبادت كى وضاحت ۱۰

عقل:بے عقلى كى علامتيں ۱۲

قوم عاد :قوم عاد كو دعوت دينا ۱۱

۱۵۱

مبلغين :مبلغين اور تبليغ كى مزدورى ۴; مبلغين كى صداقت كى نشانياں ۴

مصلحين :مصلحين اور تبليغ كى مزدورى ۴; مصلحين كي

صداقت كى نشانياں ۴

ہود(ع) :حضرت ہود(ع) اور اجر رسالت ۱،۳،۵;حضرت ہود(ع) اور تبليغ كى اجرت ۱;حضرت ہود(ع) كا اجر ۵;حضرت ہود(ع) كا حق كى طرف دعوت دينا ۱۱; حضرت ہود(ع) كا قصہ ۵،۱۱; صداقت حضرت ہود(ع) كى علامتيں ۳

آیت ۵۲

( وَيَا قَوْمِ اسْتَغْفِرُواْ رَبَّكُمْ ثُمَّ تُوبُواْ إِلَيْهِ يُرْسِلِ السَّمَاء عَلَيْكُم مِّدْرَاراً وَيَزِدْكُمْ قُوَّةً إِلَى قُوَّتِكُمْ وَلاَ تَتَوَلَّوْاْ مُجْرِمِينَ )

اے قوم خدا سے استغفار كرو اس كے بعد اس كى طرف ہمہ تن متوجہ ہوجائو وہ آسمان سے موسلادھار پانى برسائے گا اور تمھارى موجودہ قوت ميں قوت كا اضافہ كردے گا اور خبردار مجرموں كى طرح منھ نہ پھير لينا(۵۲)

۱_ خدا كے حضور استغفار كى ضرورت اور اس سے گناہوں كى بخشش كا طلب كرنا _و يا قوم استغفروا ربكم

۲_ خداوند متعال سے بخشش طلب كرنا اور اسكى طرف توجہ اور اس كے شرك سے استغفار كرنا،سب حضرت ہودعليه‌السلام كى اپنى قوم كو نصيحتيں اور پيغام تھا_و يا قوم استغفروا ربكم ثم توبوا اليه

۳_ گناہوں كى بخشش، خداوند متعال كى ربوبيت كے سائے ميں ہے_استغفروا ربكم

۴_ ربوبيت كا خداوند متعال كى ذات ميں منحصر كرنا ، اور تمام مخلوق كے امور كا اسكو مدبر سمجھنا ،يہ حضرت ہودعليه‌السلام كى اپنى قوم كے ليے تعليمات تھيں _استغفروا ربكم

۵_خداوند متعال كى طرف جانا اور اس كا تقرّب حاصل كرنا ضرورى ہے_

ثم توبوا اليه

لفظ (توبہ ) كا كلمہ ( استغفار ) پر عطف كرنا ، بتاتا ہے كہ ان دونوں ميں مغايرت ہے _ (توبہ) كا معنى رجوع كرنا ہے_لہذا(توبوا اليہ ) يعنى (اطاعت خداوندى كے ساتھ) اپنا رخ خدا كى طرف موڑديں _

۱۵۲

۶_ گناہوں سے استغفار ، توحيد كى طرف رغبت اور خدائے لايزال كى پرستش ،يہ تمام چيزيں تقرب الہى اور خدا كى طرف حركت كرنے كا پيش خيمہ ہيں _و يا قوم استغفروا ربكم ثم توبوا اليه

مذكورہ بالا معنى اسوجہ سے حاصل ہوا ہے كہ جملہ (توبوا اليہ ) كو جملہ ( استغفروا ربكم ) پر حرف ''ثم'' كے ذريعے عطف كيا ہے_

۷_خداوند متعال ،بادلوں كو حركت دينے اور بارش كو نازل كرنے والا ہے_يرسل السماء عليكم مدرارا

(سمائ) سے قرينہ مقامى كى مناسبت سے مراد (بادل)ہيں اور (مدرارا) كا صيغہ مبالغہ كا ہے _ جس كا معنى بہت زيادہ برسنے والا ہے _

۸_ حضرت ہود(ع) نے اپنى قوم كو جو خوشخبرياں ديں ان ميں سے ايك يہ بھى تھى كہ شرك سے اجتناب ،توحيد كو اپنا نے اور خدائے وحدہ لا شريك كى عبادت كى صورت ميں بہت زيادہ بارشوں كا نزول ہوگا_

و يا قوم استغفروا ربكم ثم توبوا اليه يرسل السماء عليكم مدرارا

( يرسل) فعل مضارع ہے اصطلاح ميں فعل امر ( استغفروا ربكم ثم توبوا اليہ ) كے جواب ميں واقع ہوا ہے اور (ان ) شرطيہ جو مقدر ہے اسكى وجہ سے مجزوم ہے_ يعنى اصل ميں عبارت اس طرح تھى ( ان تستغفروا و تتوبوا يرسل ...) اگر تم استغفار كرواور خدا كى طرفمتوجہ ہو جاؤ تووہ فراواں بارش سے بھرے ہوئے بادلوں كو آپكى طرف بھيجے گا_

۹_ قوم عاد، شرك اور ارتكاب گناہ كى وجہ سے بارش كى كميسے دوچار ہوگئے تھے_ثم توبوا اليه يرسل السماء عليكم مدرارا

فراواں بارش كے نزول كى خوشخبرى اس وقت موثر ثابت اور لوگوں كو حضرت ہود(ع) كى تعليمات و دستور كى طرف جذب كرسكتى ہے جب وہ لوگ قحط باران كى وجہ سے مشكلات كا سامنا كررہے ہوں _

۱۰_شرك ، گناہوں كا مرتكب ہونا ،اور انبياء الہى كى مخالفت كرنا، دنياوى نعمتوں ميں كمى كے اسباب ميں سے ہيں _

استغفروا ربكم ثم توبوا اليه يرسل السماء عليكم مدرارا و يزدكم قوّة

۱۱_توحيد، خدا وحدہ لا شريك كى پرستش اور گناہوں سے استغفار،انسانى معاشرے كے ليے دنياوى بركات اور نعمتوں سے بہرہ مند ہونے كا سبب ہيں _

۱۵۳

استغفروا ربكم ثم توبوا اليه يرسل السماء و يزدكم قوّة

۱۲_ قوم عاد كے لوگ قوى اور طاقتور تھے_و يزدكم قوّة الى قوتّكم

۱۳_ حضرت ہودعليه‌السلام نے اپنے لوگوں كو گناہوں سے استغفار، توحيد كى طرف رغبت اور خدا كى عبادت كرنے كى صورت ميں ان كى قوت و طاقت ميں اضافہ كى بشارت دى _و يا قوم استغفروا ربكم ثم توبوا اليه يزدكم قوّة الى قوتّكم

(يزدكم) كا عطف (يرسل) پر ہے اور يہ شرط مقدر كا جواب ہے_ يعنى (ان تستغفروا يزدكم ) اگر استغفار كرو گے خداوند متعال تمہارى قوت ميں اضافہ فرمائے گا _

۱۴_ معاشرہ كو باصلاحيت اور طاقت و ر بنانا، انبياء اور اديان الہى كے مقاصد ميں سے ہے_و يزدكم قوّة الى قوتّكم

۱۵_انسانى معاشروں كى آبادى اور دنيا وى آسائش و نعمتوں سے انہيں بہرہ مند كرنا، انبياء اور اديان الہى كے مقاصد ميں سے ہے _يرسل السماء عليكم مدرارا و يزدكم قوة الى قوتّكم

۱۶_انسانى معاشروں كو آباد اور انہيں اقتصادى لحاظ سے بارونق بنانا ،ان كے ليے قدرت مند اور با صلاحيت ہونے كا پيش خيمہ ہيں _يرسل السماء عليكم مدرارا و يزدكم قوة الى قوتّكم

۱۷_كائنات كے طبيعى اسباب اور اسميں رونما ہونے والے تمام تحولات و امور، خداوند عالم كے قبضہ قدرت ميں ہيں _

و يرسل السماء عليكم مدرارا و يزدكم قوة

۱۸_كائنات ہستى پر خداوند عالم كا تسلط اور حاكميت ، حضرت ہودعليه‌السلام كى اپنى قوم كے ليے تعليمات ميں سے تھيں _

يرسل السماء عليكم مدرارا و يزدكم قوة الى قوتّكم

۱۹_ معاشرے كے اعمال اور عقائد، طبيعى واقعات پر مؤثر ہوتے ہيں _و يا قوم استغفروا ربكم يرسل السماء عليكم مدرار

۲۰_حضرت ہودعليه‌السلام نےقوم عاد سے يہ تقاضا كيا كہ وہ ان كى دعوت (توحيد قبول كرنا ، خداوند عالم كى پرستش ، شرك كو ترك كرنا اور گناہوں سے استغفار ) سے اعراض نہ كريں اور اپنے گناہوں پر اصرار نہ كريں _و لا تتولوا مجرمين

۱۵۴

( لا تتولوا) كا مصدر ( تولّي) ہے جو منہ پھيرنے اور قبول نہ كرنے كے معنى ميں ہے_

۲۱_ پيغمبروں كى تعليمات اور معارف دين سے منہ پھيرنے والے، مجرم اور گنہگار ہيں _و لا تتولوا مجرمين

اديان :اديان اور دنيا كى آبادي۱۵; اديان اور قدرتمند معاشرہ ۱۴; اديان كے اہداف ۱۴،۱۵

استغفار :استغفار كرنے كى تلقين ۲; استغفار كى اہميت ۱، ۶ ; استغفار كى دعوت ۲۰; استغفار كے آثار ۱۱، ۱۳ ; شرك سے استغفار ۲

اقتصاد :اقتصادى ترقى كے آثار ۱۶

امور:امور كے منظم ہونے كا سبب ۱۷

انبياء:انبياء اور دنيا كى رونقيں ۱۵; انبياء اور قدرتمند معاشرہ ۱۴; انبياء اور نعمتيں ۱۵; انبياء سے منہ پھيرنے والوں كا گناہ ۲۱ ; انبياء كى مخالفت كے آثار ۱۰;اہداف انبياء ۱۴،۱۵

بخشش:بخشش كا سبب ۳

بادل :بادلوں كى حركت كا سبب ۷

بشارت :بارش ہونے كى بشارت ۸;قدرتمند ہونے كى بشارت ۱۳

بارش :نزول بارش كا سبب ۷

تقرب:تقرب الہى كا سبب ۶;تقرب الہى كى اہميت ۵

توحيد :توحيد ربوبى ۴; توحيد عبادى كى دعوت ۲۰;توحيد عبادى كے آثار ۱۱

خلقت :خلقت كا حاكم ۱۷،۱۸;خلقت كے تحولات كا سبب ۱۷;خلقت كے تحولات ميں مؤثر عوامل ۱۹

خدا كى طرف لوٹنا :۲

خدا كى طرف لوٹنے كا سبب ۶;خدا كى طرف لوٹنے كى اہميت ۵

خدا :افعال خداوندى ۷; خدا كى حاكميت ۱۷، ۱۸;

۱۵۵

خداوند متعال كى ربوبيت كى نشانياں ۳;خداوند متعال كے اختيارات ۱۷;خداوند متعال كے مختصات ۴;

دين :دين سے منہ پھيرنا گناہ ہے۲۱

دنياوى آسائشيں :دنياوى آسائشوں كى كمى كے اسباب ۱۰; دنياوى آسائشوں كے اسباب ۱۱

رغبت :توحيد كى طرف رغبت كى اہميت۶;توحيد كى طرف رغبت كے آثار ۸،۱۳

شرك:شرك سے اجتناب كى دعوت ۲۰;شرك سے اجتناب كے آثار ۸;شرك سے استغفار ۲;شرك كے آثار ۹،۱۰

عبادت:خدا كى عبادت كى اہميت ۶;خدا كى عبادت كے آثار ۸،۱۳

عقيدہ :عقيد ے كے آثار ۱۹

عمل :عمل كے آثار ۱۹

عوامل طبيعى :عوامل طبيعى كا اثر ۱۷

قوم عاد :قوم عاد اور بارش ميں كمى ۹; قوم عاد كا شرك ۹; قوم عاد كا مبتلا ہونا ۹; قوم عاد كو بشارت ۸،۱۳;قوم عاد كو تلقين كرنا ۲;قوم عاد كو دعوت دينا ۲۰; قوم عاد كى تاريخ ۹;قوم عاد كى صفات ۱۲; قوم عاد كى قدرت ۱۲;قوم عاد كے گناہ ۹

گناہ :گناہ كى بخشش ۳;گناہ كے آثار ۹،۱۰

گناہ كرنے والے:۲۱

ہود(ع) :حضرت ہودعليه‌السلام اور قوم عاد ۴،۸،۱۳،۱۸ ، ۲۰ ;حضرت ہود كا حق كى طرف بلانا ۲۰; حضرت ہودعليه‌السلام كا قصہ ۲، ۰ ۲;حضرت ہودعليه‌السلام كى تعليمات ۲،۴،۱۸; حضرت ہودعليه‌السلام كى خوشخبرياں ۸،۱۳

۱۵۶

آیت ۵۳

( قَالُواْ يَا هُودُ مَا جِئْتَنَا بِبَيِّنَةٍ وَمَا نَحْنُ بِتَارِكِي آلِهَتِنَا عَن قَوْلِكَ وَمَا نَحْنُ لَكَ بِمُؤْمِنِينَ )

ان لوكوں نے كہا كہ اے ہودتم كوئي معجزہ تو لائے نہيں اور ہم صرف تمھارے كہنے پر اپنے خدائوں كو چھوڑنے والے اور تمھارى بات پر ايمان لانے والے نہيں ہيں (۵۳)

۱_ توحيد اور وحدہ لا شريك كى پرستش،واضح دلائل كى حامل اور قابل درك ہے نيز اس كو ثابت كرنے كے ليے انبياء كے معجزات كى ضرورت نہيں _قالوا يا هود ما جئتنا ببينة

حضرت ہود،عليه‌السلام توحيد كے بيان اور شرك كى مخالفت كرنے سے پہلے نہ ہى معجزہ لائے اور نہ ہى اس كے دعوى داربنے تا كہ لوگوں پر واضح كرسكيں كہ توحيد كى حقانيت اور شرك كے باطل ہونے ميں تفكر اور دقت كى ضرورت ہے ان كو ثابت ہونے كے ليے معجزہ ديكھنے كى ضرورت نہيں ہے_

۲_قوم عاد نے حضرت ہودعليه‌السلام پر نبوت كى حقانيت پر واضح دليل اور معجزہ نہ ركھنےكى تہمت لگائي_

قالوا يا هود ما جئتنا ببينة

۳_ نبوت اور رسالت كا دعوى ، واضح دليل اور معجزہ دكھانےكے ساتھ ہونا چاہيئے_قالوا يا هود ما جئتنا ببينة

( بيّنہ) دليل اور روشن حجت كے معنى ميں ہے_ آيت شريفہ ميں اس سے مراد، معجزہ ہے قوم ہود اسكى مدعى تھى كہ انہوں نے معجزہ نہيں دكھايا_ ليكن (حضرت ہود) سے يہ بات رد نہيں ہوئي كہ پيغمبرى كو ثابت كرنے كے ليے معجزہ كى ضرورت نہيں ہے گويا اس سے يہ معنى سمجھا جاتا ہے كہ پيغمبروں كے ليے ضرورى ہے كہ معجزہ ركھتے ہوں تا كہ مورد تائيد قرار پائيں _

۴_ غير خدا كى پرستش اور شرك كرنے پر قوم ہود(ع) كا متعصبانہ اصرار اور تاكيد _و ما نحن بتاركى الهتنا عن قولك

( ما نحن ...) كو جملہ اسميہ اور(تاركى الہتنا) جو خبر ہے اسكو با زائدہ كے ساتھ لانا ، اس

۱۵۷

بات كى حكايتہے كہ قوم عاد ، بتوں كى پرستش پر تاكيد اور اصرار كرتى تھى _

۵_ قوم عاد، مشرك لوگ اور كئي معبودوں كى عبادت كرتے تھے_و ما نحن بتاركى ألهتنا عن قولك

(آلھہ) ( الاہ) كى جمع ہے جوكئي معبودوں كے معنى ميں ہے_

۶_حضرت ہودعليه‌السلام كى باتيں اور الہى دعوت، اپنى قوم كو شرك اور جھوٹے خداؤں كى عبادت كرنے سے نہ روك سكيں _

و ما نحن بتاركى الهتنا عن قولك

( عن قولك) ميں ''عن'' تعليل كے ليے بيان ہوا ہے_ تو اس صورت ميں ( ما نحن ...) كامعنى كچھ يوں ہوگا كہ تمہارى بات اور تمہارا دعوى كرنا، ہميں اپنے خداؤں كى عبادت سے نہيں روك سكتا_

۷_قوم عاد كى يہہٹ دھرمى تھى كہ حضرت ہودعليه‌السلام پر ايمان نہيں لانا اور ان كى باتوں اوررسالت كى تصديق نہيں كرنى ہے_و ما نحن لك بمؤمنين

انبياء:انبياء كى دليليں ۳

بت پرستى كرنے والے :۶

توحيد:توحيد عباى كا واضح ہونا۱

قوم عاد:قوم عاد اور حضرت ہودعليه‌السلام ۶،۷; قوم عاد كا تعصب ۴;قوم عاد كا شرك ۵،۶;قوم عاد كا شرك پر اصرار۴;قوم عاد كا عقيدہ ۵;قوم عاد كا كفر ۷; قوم عاد كى بت پرستى ۵،۶; قوم عاد كى تاريخ ۲،۴،۷; قوم عاد كى تہمتيں ۲;قوم عاد كى لجاجت ۴،۶،۷

كافرين :۷

مشركين :۴،۶،۷

معجزہ :معجزہ كا كردار۳

نبوت :نبوت كے دعوى كى شرائط ۳

ہودعليه‌السلام :حضرت ہودعليه‌السلام پر تہمت ۲; حضرت ہود(ع) كا جھٹلانا ۷;حضرت ہودعليه‌السلام كا حق كى طرف بلانا ۶; حضرت ہود(ع) كا قصہ ۶;حضرت ہودعليه‌السلام كى دليلوں كى تكذيب ۲; معجزہ حضرت ہودعليه‌السلام كا جھٹلانا ۲

۱۵۸

آیت ۵۴

( إِن نَّقُولُ إِلاَّ اعْتَرَاكَ بَعْضُ آلِهَتِنَا بِسُوَءٍ قَالَ إِنِّي أُشْهِدُ اللّهِ وَاشْهَدُواْ أَنِّي بَرِيءٌ مِّمَّا تُشْرِكُونَ )

ہم صرف يہ كہنا چاہتے ہيں كہ ہمارے خدائوں ميں سے كسى نے آپ كو ديوانہ بناديا ہے _ہود نے كہا كہ ميں خدا كو گواہ بنا كر كہتا ہوں اور تم بھى گواہ رہنا كہ ميں تمھارے شرك سے بيزار ہوں (۵۴)

۱_قوم عاد، متعدد معبودوں كى پوجا كرنے والى اور ان كو دنيا كے مسائل ميں مؤثر ہونے پر اعتقاد ركھتى تھي_

ان نقول الا اعترى ك بعض الهتنا بسوء

لفظ( آلھہ) جو ( الا ہ ) كى جمع ہے يہ متعدد معبودوں كا معنى ديتا ہے_

۲_ قوم عاد نے حضرت ہود(ع) پر ذہنى كمزورى كى تہمت لگائي اور ان كى باتوں كو مجنوں كى باتوں سے تعبير كيا_

ان نقول الا اعترى ك بعض الهتنا بسوء

( سوء) كا معنى ،دكھ، سختى ، مرض، مصيبت اور اسكى مانند معانى ہيں _ اور آيت ميں قرينہ مقامى كى وجہ سے جنون كى بيمارى اور اسكى مثل مراد ہے_

۳_ قوم عاد، اپنے خداؤں ميں سے بعض كو حضرت ہود(ع) ميں جنون اور ذہنى كمزورى كا عامل خيال كرتے تھے_

ان نقول الا اعترى ك بعض الهتنا بسوء

( اعتراء)( شامل ہونا) اور ( لگ جانے) كے معنى ميں ہے(لسان العرب)_

آيت شريفہ ميں لفظ (اعتراء) جو حرف (باء) كے ذريعے سے مفعول دوم ( بسوء)كى طرف متعدى ہوا ہے لہذا ( پہنچانے اور شامل كرنے) كے معنى ميں آيا ہے _ اس صورت ميں جملہ ( ان نقول ...) كا معنى كچھ يوں ہوگا كہ ہم صرف يہى كہيں گے كہ ہمارے خداؤں ميں سے ايك نے تم كو بيمارى اور مصيبت ميں گرفتار كر ديا ہے_

۴_قوم عاد، يہ يقين ركھتے تھے كہ ہر بت اور معبود كے ليے ايك مخصوص كام ہے_

۱۵۹

ان نقول الا اعتراى ك بعض الهتنا بسوء

يہ كہ قوم عاد نے دكھ لانے كى نسبت اپنے بعض خداؤں كى طرف دى ہے ( بعض الہتنا) تمام خداؤں كى طرف يہ نسبت نہيں دى ، اس سے ہم يہ معلوم كرسكتے ہيں كہ وہ ہر بت اور اپنے معبود كو ايك مخصوص كام كا عہدہ دار خيال كرتے تھے_

۵_ حضرت ہودعليه‌السلام نے مشركين كو جتلا ديا كہ تمہارے خداؤں سے بيزار ہوں اور ان كو كسى شے كے ايجاد كرنے پر مؤثر اور لائق عبادت نہيں سمجھتا ہوں _قال اشهدوا انى بريء مما تشركون

حضرت ہودعليه‌السلام كى مشركين كے معبودوں اور بتوں سے نفرت اور بيزارى ان كے مؤثر نہ ہونے اور لائق عبادت نہ ہونے كى وجہ سے تھي_ حضرت ہودعليه‌السلام نے لوگوں كو مخاطب ہو كر يہ نہيں فرمايا (اشہد كم) بلكہ خداوند متعال كو گواہ بناتے ہوئے كہا (اشہد الله )اس سے معلوم ہوتا ہے كہ ( و اشہدوا ) كا جملہ فقط لوگوں كو خبر دينے كے ليے كہا ہے نہ گواہ بنانے كے ليے_

۶_ حضرت ہودعليه‌السلام نے خداوند متعال كو اہل شرك كے معبودوں كے بے اثر ہونے اور ان سے بيزارى پر گواہ بنايا _

قال انى أشهد الله و اشهدوا انى بريء مما تشركون

(اشہد) كا مصدر '' اشہاد'' ہے جو گواہ بنانے كے معنى ميں ہے_

۷_مبلغين دين كا باطل اور خرافاتى عقائد سے بيزارى كا اعلان كرنا ،ايك ضرورى قدم ہے_

قال انى اشهد الله انى بريء مما تشركون

۸_ حضرت ہودعليه‌السلام نے رسالت كےپہنچانے ميں شرك و بت پرستى كا يقين اور محكم ارادہ كے ساتھ مقابلہكيا ہے_

قال انى اشهد الله و اشهد وا انى بريء مما تشركون

بت پرست :۱

بيزارى :باطل خداؤں سے بيزارى ۵،۶; باطل عقيدے سے بيزارى ۷; خرافات سے بيزارى ۷

خدا :خدا كى گواہى ۶

عقيدہ :باطل خداؤں كا عقيدہ ۴;بتوں كا عقيدہ ۴

قوم عاد :قوم عاد اور بتوں كا كردار ۴; قوم عاد كا شرك ۱;قوم عاد كا عقيدہ ۱،۴;قوم عاد كى بت پرستى ۱; قوم عاد كى تاريخ ۲،۳; قوم عاد كى تہمتيں ۲; قوم عاد كى فكر ۳; قوم عاد كے باطل خدا ۱،۳،۴

۱۶۰

161

162

163

164

165

166

167

168

169

170

171

172

173

174

175

176

177

178

179

180

181

182

183

184

185

186

187

188

189

190

191

192

193

194

195

196

197

198

199

200

201

202

203

204

205

206

207

208

209

210

211

212

213

214

215

216

217

218

219

220

221

222

223

224

225

226

227

228

229

230

231

232

233

234

235

236

237

238

239

240

241

242

243

244

245

246

247

248

249

250

251

252

253

254

255

256

257

258

259

260

261

262

263

264

265

266

267

268

269

270

271

272

273

274

275

276

277

278

279

280

281

282

283

284

285

286

287

288

289

290

291

292

293

294

295

296

297

298

299

300

301

302

303

304

305

306

307

308

309

310

311

312

313

314

315

316

317

318

319

320

321

322

323

324

325

326

327

328

329

330

331

332

333

334

335

336

337

338

339

340

341

342

343

344

345

346

347

348

349

350

351

352

353

354

355

356

357

358

359

360

361

362

363

364

365

366

367

368

369

370

371

372

373

374

375

376

377

378

379

380

وا تل ما ا وحى اليك ولن تجدمن دونه ملتحد

۱۵_حقائق كى پہچان كے لئے غير خدا پر اعتماد كرنے كيلئے ناقابل توجيہہ اور اسكے غلط ہونے كا تقاضا ہے كہ الہى وحى كى تلاوت اور اسكى پيروى كى جائے_واتل ما اوحى اليك ولن تجد من دونه ملتحد

آسمانى كتابيں ۳

آنحضرت (ص) :آنحضرت (ص) كو نصيحت ۸;آنحضرت (ص) كى ذمہ دارى ۱۴; آنحضرت (ص) كى رسالت ۱، ۴; آنحضرت (ص) كى وحى ۳

اصحاب كہف:اصحاب كہف كے قصہ سے آگاہى ۸

اطاعت :قرآن سے اطاعت ۷

اعتماد :غير خدا پر بے منطق اعتماد ۱۵

الله تعالى :الله تعالى كى ربوبيت كى علامت ۴;اللہ تعالى كى طرف پناہ لينا ۱۳;اللہ تعالى كى نصيحتيں ۸ ; الله تعالى كى كتاب ۵;اللہ تعالى كے علم كے آثار ۱۱;اللہ تعالى كے كلمات كے محفوظ رہنے كے اسباب ۱۱;اللہ تعالى كے مختصّات۱۳;

انسان:انسان كى پناہ گاہ ۱۳

ايمان :قرآن پر ايمان ۷;قرآن پر ايمان كے دلائل ۱۰

پہچان:پہچان كے منابع ۱۴، ۱۵

تاريخ:تاريخ كے منابع ۱۴

دينى رہبر:دينى رہبروں كى ذمہ دارى ۲،۱۴

قرآن :قرآن كا سرچشمہ ۶; قرآن كا كردار ۴; قرآن كا محفوظ رہنا ۹; قرآن كا وحى شدہ ہونا ۳; قرآن كى تحريف ۹; قرآن كى تلاوت ۱ ; قرآن كى تلاوت كا باعث ۱۵;قرآن كى خصوصيات ۷ ;قرآن كے محفوظ رہنے كے آثار ۱۰;قرآن كے نام ۵;

موجودات :موجودات كى ناتوانى ۱۰

وحي:وحى كا كردار ۱۴;وحى كى پيروى كا باعث ۱۵;وحى كى تبليغ ۲;وحى كى قدر و قيمت كا معيار ۱۲;وحى كے ابلاغ كا باعث ۱۲;وحى كے محوظ ہونے كے آثار ۱۲

۳۸۱

آیت ۲۸

( وَاصْبِرْ نَفْسَكَ مَعَ الَّذِينَ يَدْعُونَ رَبَّهُم بِالْغَدَاةِ وَالْعَشِيِّ يُرِيدُونَ وَجْهَهُ وَلَا تَعْدُ عَيْنَاكَ عَنْهُمْ تُرِيدُ زِينَةَ الْحَيَاةِ الدُّنْيَا وَلَا تُطِعْ مَنْ أَغْفَلْنَا قَلْبَهُ عَن ذِكْرِنَا وَاتَّبَعَ هَوَاهُ وَكَانَ أَمْرُهُ فُرُطاً )

اور اپنے نفس كو ان لوگوں كے ساتھ صبر پر آمادہ كرو جو صبح و شام اپنے پروردگار كو پكارتے ہيں اور اسى كى مرضى كے طلب گار ہيں اور خبردار تمھارى نگاہيں ان كى طرف سے پھر نہ جائيں كہ زندگانى دنيا كى زينت كے طلب گار بن جاؤ اور ہرگز اس كى اطاعت نہ كرنا جس كے قلب كو ہم نے اپنى ياد سے محروم كرديا ہے اور وہ اپنے خواہشات كا پيروكار ہے اور اس كا كام سراسر زيادتى كرنا ہے (۲۸)

۱_پيغمبر (ص) كو لوگوں تك الله تعالى كا پيغام پہنچانے ميں فقير مؤمنين اور آلودہ دنيا پرستوں كا سامنا تھا_

واصبر نفسك مع الذين يدعون ربهم ولا تطع من ا غفلنا قلبه

''تريد زينة الحياة الدنيا'' كى تعبير سے معلوم ہوتا ہے كہ آيت ميں دو گروہوں كو دو صفات كے ساتھ ذكر كيا گيا ہے _

۱_ خالص مؤمنين دنياوى زينت سے محروم تھے_

۲_وہ جو دنياوى زينت ركھتے تھے_

۲_پيغمبر (ص) كا ميل جول، فقير مؤمنين سے تھا_واصبر نفسك مع الذين يدعون ربّهم

كلمہ ''اصبر'' كا اگر مفعول ہو تو ثابت قدمى كا حكم ہے_ يہ تعبير اور جملہ''لا تعدعيناك عنهم'' يہ نكتہ بتاتے ہيں كہ پيغمبر (ص) كا فقيروں سے ملنے جلنے كا رويّہ پسنديدہ تھا اور الله تعالى نے اسى پر ثابت قدم رہنے اور ان سے آنكھيں ہٹانے سے منع كيا ہے_

۳_زمانہ بعثت كے مالدار لوگ پيغمبر (ص) كو فقير مؤمنين سے ميل جول ركھنے سے باز ركھنے كى كوشش كرتے تھے_

واصبر نفسك مع الذين يدعون ربهم ولا تطع من ا غفلنا قلبه

۴_ثروت مند لوگ، مادى امداد كرنے كے اظہار كے ساتھ ساتھ پيغمبر (ص) كے قريب فقير مؤمنين كى موجودگى كو آنحضرت كے ساتھ اپنے بيٹھنے ميں ركاوٹ سمجھتے تھے_واصبر نفسك ولا تعدعيناك عنهم تريد زينة الحياة الدنيا

۳۸۲

۵_فقير، مخلص مؤمنين كے ساتھ ميل جول باقى ركھنا الله تعالى كى پيغمبر (ص) كو نصيحت تھى _

واصبر نفسك مع الذين يدعون ربهم

۶_ايمانى معاشرہ كے محروم طبقات سے ميل جول اور ہمراہي، مشكلات پيداہونے كى باعث اور صبر و شكيبائي كى محتاج ہے_واصبر نفسك

۷_زمانہ بعثت كے مؤمنين ميں سے ايك گروہ اپنى مادى محروميت كے باوجود ہميشہ صبح و شام الله تعالى كى بارگاہ ميں اپنى دعائووں اور مناجات كى پابندى كرتے تھے_الذين يدعون ربهم بالغدوة والعشّي

''غداة'' قاموس ميں مذكور ايك معنى كے مطابق نماز صبح اور سورج كے طلوع ہونے كے درميانى وقت پر اطلاق ہوتا ہے_ اور ''عشيّ'' كا معنى بعض مفسرين ظہر سے غروب تك كا وقت اور بعض ظہر سے اگلى صبح تك كا وقت مراد ليتے ہيں _( ر، ك المصباح المنير)

۸_صبح اور پچھلا پہر، الله تعالى كى بارگاہ ميں دعا كرنے كے مناسب مواقع ہيں _بالغدوة والعشيّ

ممكن ہے كہ ''غداة و عشيّ'' سے مراد دو مخصوص اوقات ہوں اور يہ بھى احتمال ہے كہ دن اور رات كا تمام وقت مورد نظر ہو _ مندرجہ بالا مطلب پہلے معنى كى بناء پر ہے_

۹_الله تعالى كى ربوبيت كى طرف توجہ، دعا كے آداب ميں سے ہے_يدعون ربّهم

۱۰_الله تعالى كى ربوبيت كى طرف توجہ، انسان كو اس كى بارگاہ ميں استغاثہ اور دعا كى طرف لے جانے والى ہے_

يدعون ربّهم

۱۱_صبح اور پچھلے پہر دعا اور مناجات كى عادت ،اللہ تعالى كے نزديك باعظمت مقام اور پيغمبر (ص) كے ساتھ ہم نشينى كى لياقت پيدا كرتى ہے_واصبر نفسك مع الذين يدعون ربهم بالغدوة والعشيّ

''يدعون'' فعل مضارع اور استمرار كے لئے ہے_

۱۲_ہم نشينى اور مصاحبت كى خاطر لوگوں ميں شائستہ ہونے كى شرط ، دعا اور عبادات ميں پابندى ہے_

واصبر نفسك مع الذين يدعون ربهم بالغدوة والعشي

۱۳_زمانہ بعثت ميں اہل دعا ومناجات كامقصداللہ تعالى كى رضايت جلب كرنا اور اس كے صفات كے ساتھ مناسب حالت ميں اپنے آپ كو ڈھالنا تھا_يدعون يريدون وجهه

۳۸۳

''يريدون وجھہ'' ميں ''وجہہ''وحى كى قدر و قيمت كا معيار سے مراد، اس كا معنى حقيقى نہيں ہے چونكہ الله تعالى كى ذات صورتيں ركھتى ہى نہيں يہ اس كى ذات سے كنايہ ہے كيونكہ اس كا ارادہ نہيں كيا جاسكتا _ لہذا يہ اس كى رضايت سے كنايہ ہے اس حوالے سے كہ انسان رضايت لينے كى خاطر اپنى صورت كومخاطب كى طرف پھيرتے ہيں يا، الله كى صفات سے كنايہ ہے كہ اہل دعا يا اسے اپنے شامل حال قرار ديتے ہيں يا اس كى ہر صفت كے مقابل مناسب حالت اختيار كرتے ہيں _ مثلاً اس كى عزت اور علم كے مد مقابل ذلت اور جہالت كو اپنے اوپر طارى كرليتے ہيں _

۱۴_ضرورى ہے كہ دعا خالص انداز سے اور صرف الله تعالى كى رضايت اور توجہ كو جلب كرنے كى خاطر ہو_

يدعون ربهم بالغدوة والعشى يريدون وجهه

۱۵_دعا ''وجہ اللہ'' كو پانے اور اس كى رضايت جلب كرنے كا پيش خيمہ ہے_يدعون ربهم بالغدوة ...يريدون وجهه

۱۶_الله تعالى ، پيغمبر (ص) كو خدا پرست فقيروں سے مصاحبت ترك كرنے اور ان سے توجہ ہٹا كر ثروت مند طبقہ كى طرف مائل ہونے سے خبردار كر رہا ہے_واصبر نفسك ولا تعد عيناك عنهم

''لاتعدعيناك'' ميں نہى كا تعلق اگر چہ آنكھوں سے ہے ( كہ اس گروہ سے اپنى آنكھوں كو نہ ہٹائو) ليكن يہاں نہى سے مراد پيغمبر، (ص) كو فقراء سے نظر اور توجہ ہٹا كر ثروت مند طبقہ كى طرف مائلہونےسے ہے _

۱۷_خداكے طالب فقيروں كى طرف نظر كرنا اور ان كے چہروں پر دوستانہ انداز سے نگاہ ڈالنا، الله تعالى كے نزديك پسنديدہ اورمطلوب امر و چيز ہے_و لا تعد عيناك عنهم

۱۸_خداكے طالب فقراء سے رابطہ ختم كرنا انسان كے مادى مظاہر اور دنيا پرستوں كے ظاہرى جلووں كى طرف مائل ہونے كا موجب ہے _ولاتعدعيناك عنهم تريد زينة الحياة الدنيا

۱۹_پيغمبر،(ص) آسودہ لوگوں كے نزديك ہونے اور فقراء مؤمنين سے دور ہونے كى صورت ميں دنياوى جلووں كى طرف ميلان پيدا كرنے كے خطرہ ميں تھے _ولا تعدعيناك عنهم تريد زينة الحياة الدنيا

۲۰_الہى رہبروں كے لئے ضرورى ہے كہ وہ دنيا كى

۳۸۴

طلب ، دنيا پرستوں كى طرف توجہ اور باايمان فقراء سے غفلت كرنے سے پرہيز كريں _

ولا تعدعيناك عنهم تريد زينة الحياة الدنيا

۲۱_دنياوى آسائشوں سے مالا مال ہونے كى آرزو، الله تعالى كى رضايت سے دل باندھنے كے منافى ہے_

يريدون وجهه تريد زينة الحياة الدنيا

۲۲_آسودہ طبقہ كا اسلام كى طرف ميلان كى صورت ميں ان كى ثروت سے فائدہ اٹھانے كا امكان فقراء مؤمنين سے جدائي كا باعث نہيں ہونا چاہئے_ولا تعدعيناك عنهم تريد زينة الحياة الدنيا

۲۳_الله تعالى نے پيغمبر (ص) كو محروم طبقہ ہونے اور اپنى توجہ ہر مالدار طبقہ كى طرف ركھنے كى صورت ميں ثروت مند طبقہ كى پيشكش قبول كرنے سے خبردار كيا ہے_ولا تطع من أغفلنا قلبه

۲۴_ہدايت كے كسب كرنے ميں مالدار طبقہ كو فقير طبقہ پر ترجيح دينے كى فكر، ايك بيہودہ خيال اور الله كى ياد سے غافل لوگوں كے دل كى گھڑى ہوئي ہے_ولاتطع من أغفلنا قلبه عن ذكرنا

۲۵_مادى جلووں سے دل باندھنے والے دنيا پرستوں كے لئے الله كى ياد سے غفلت، عذاب الہى ہے_

تريد زينة الحياة الدنيا ولا تطع من أغفلنا قلبه عن ذكرنا

دنيا پرستوں كى يہ صفت بيان كرنا كہ ان كا دل الله كى ياد سے غافل ہے دل كى غفلت اور دنيا پرستى ميں رابطہ كو بيان كر رہا ہے _ غافل كرنے كى نسبت الله تعالى كى طرف (أغفلنا ) يہ انكے لئے سزا كو بيان كر رہى ہے_

۲۶_الله تعالى كے ذكر كى قدروقيمت، اس كے انسان كے قلب وروح ميں راسخ ہونے كى بناء پر ہے_

أغفلنا قلبه عن ذكرنا

۲۷_وہ لوگ كہ جن كے دلوں ميں الله كى ياد موجود نہيں ہے وہ رہبرى كى لياقت نہيں ركھتے_ولا تطع من أغفلنا قلبه عن ذكرنا غافل لوگوں كى اطاعت سے نہى ان كے حكم اور رائے دينے كى لياقت كى نفى كرتى ہے_

۲۸_الله تعالى كى ياد كو دل ميں زندہ ركھنا اور اسباب غفلت كو اس سے ختم كرنا ضرورى ہے_

ولا تطع من أغفلنا قلبه عن ذكرنا

۲۹_صبح اور پچھلے پہر خالص انداز سے دعا كرنا، انسان كے دل ميں الله تعالى كى ياد كے موجود ہونے كى نشانى ہے_

الذين يدعون ربهم بالغدوة والعشي ولا تطع من أغفلنا قلبه عن ذكرنا

۳۸۵

۳۰_انسان كا دل اس كى توجہ اور اس كى غفلت، الله تعالى كے اختيار ميں ہے اور اس كے ارادہ كے تحت ہے _

ولا تطع من أغفلنا قلبه عن ذكرنا

۳۱_ہوس پرستوں كى آراء اور مشورے بے اہم اور ان كى اطاعت صحيح نہيں ہے _ولا تطع من اتبع هوى ه

۳۲_زمانہ بعثت كے مالدار طبقہ كى ہوس پرستى پيغمبر (ص) سے ممتاز مقام مانگنے كا موجب بني_ولا تطع من اتبع هوى ه

۳۳_خواہشات نفسانى كى پيروى مذموم اور الله تعالى كى ياد سے غفلت كى نشانى ہے _ولا تطع من أغفلنا قلبه عن ذكرنا واتبع هويه جملہ ''اتبع ہواہ'' ہوسكتا ہے ''أغفلنا '' كے لئے عطف تفسيرى ہو_

۳۴_زمانہ بعثت كا آسودہ طبقہ، اپنے امور كو ان كى مناسب حد سے بڑھاچڑھا كر پيش كرتا تھا_وكان أمره فرطا

''فرط'' جس طرح كہ قاموس نے كہا ہے ''ظلم وتجاوز كے معنى ميں ہے '' اور ايسے كام كو بھى كہاجاتا ہے كہ جسے اس كى حدود سے بڑھاديا جائے_ ''كان'' كا فعل مذكورہ خصلت و عادت كےقديمى ہونے پر دلالت كر رہا ہے_

۳۵_خدا پرست فقراء كو حقارت كى نگاہ سے ديكھنا اور ان كے طبقاتى مقام كو پست جاننا الله كے خلاف نظريہ ہے اورحد اعتدال سے خارج ہے_ولا تطع من كان أمره فرطا

۳۶_فقراء كى انسانى شخصيت كو نظر انداز كرنا اور اپنے خےال ميں اپنے آپ كو ممتاز سمجھنا، الله تعالى كى ياد سے غفلت كى نشانى ہے_ولا تطع من أغفلنا قلبه عن ذكر وكان امره فرطا

جملہ ''كان ...'' ہوسكتا ہے ''أغفلنا ...'' كے لئے عطف تفسيرى ہو _

۳۷_اپنے لئے بلاوجہ انفراديت كے خيال ركھنا اور بے سہارا لوگوں كى صورتوں كو ناپسنديدہ نگاہوں سے ديكھنا،نا لائق قائدين كى صفات ميں سے ہے اور يہ چيز ان كے اقوال كے غير اہم ہونے كى باعث ہے_ولاتطع من كان أمره فرطا

۳۸_معتدل رہنا اور ہر قسم كے افراط و تفريط سے اپنے اور دوسروں كے امور ميں بچنا ضرورى ہے_وكان أمره فرطا

بعض مفسرين كے نزديك كلمہ ''فرط'' صرف افراط والے مقامات كے ساتھ خاص نہيں ہے بلكہ تفريط والے مقامات ميں بھى استعمال ہوتا ہے_ (البحر المحيط)

۳۹_عن أبى جعفر وابى عبدالله عليهما السلام فى قوله : واصبر نفسك مع

۳۸۶

الذين يدعون ربهم بالغداة والعشى قال : إنما عنى بها الصلاة _(۱)

امام باقر اور امام صادق عليہماالسلام سے الله تعالى كے اس كلام :'' يدعون ربهم بالغدوة والعشي'' كے بارے ميں روايت ہوئي كہ انہوں نے فرمايا : بلاشبہ ''اللہ كو صبح و عصر پكارنے ''كى تعبير سے نماز ، مقصود ہے_

آرزو:مادى وسائل كى آرزو ۲۱

آنحضرت (ص) :آنحضرت(ص) اور فقير مؤمنين ۲، ۳; آنحضرت (ص) كو نصيحت۵;آنحضرت(ص) كو نہى ۱۶،۲۳ ; آنحضرت (ص) كى سيرت ۲ ;آنحضرت (ص) كى شرعى ذمہ دارى ۱۶;آنحضرت (ص) كى فقراء كے ساتھ ہم نشينى ۵;آنحضرت (ص) كے دنيا پرست ہونے كا خطرہ۱۹;آنحضرت (ص) كے ساتھ ہم نشينى سے موانع ۴; آنحضرت (ص) كے ساتھ ہمنشينى كا باعث ۱۱; آنحضرت (ص) كے مخاطب ۱; آنحضرت (ص) كے ہم نشين لوگ ۲

استغاثہ:الله كى طرف استغاثہ كا باعث ۱۰

اسلام :صدر اسلام كى تاريخ ۱،۲،۳،۴،۳۴

اطاعت :ہوس پرستوں كى اطاعت سے سرزنش ۳۱

افراط وتفريط:افراط وتفريط سے بچنے كى اہميت ۳۸

الله تعالى :الله تعالى كى رضايت كا باعث ۱۳،۱۴ ،۱۵; الله تعالى كى صفات سے مطابقت ۱۳;اللہ تعالى كى نصيحتيں ۵; الله تعالى كى نواہي۱۶، ۲۳;اللہ تعالى كے اختيارات ۳;اللہ تعالى كے ارادہ كا غلبہ ۳۰

اميدوار ہونا :الله تعالى كى رضايت سے اميدوار ہونے كے موانع ۲۱//انسان :انسان كے دل كا مغلوب ہونا ۳۰

اہميتيں :اہميتوں كا معيار ۱۱،۲۶;اہميتوں كى مخالفت ۳۷//تكبر:تكبر كى سرزنش ۳۷

دعا:دعا كا انگيزہ ۱۳; اہل دعا كا انگيزہ۱۴;دعا كا پيش خيمہ ۱۰ ;دعا كرنے كے آثار ۱۵;دعا كى پابندى كرنے كے آثار ۱۲;دعا كے آداب ۹;دعا ميں اخلاص ۱۴،۲۹; صبح ميں دعا ۷،۸،۱۱،۲۹;عصر ميں دعا ۷ ،۸ ،۱۱، ۲۹;وقت دعا ۸;ہميشہ دعا كرنے كے آثار ۱۱

دل:

____________________

۱)_ تفسير عياشي، ج ۲، ص ۳۲۶، ح ، ۲۵ نورالثقلين، ج۳ ص ۲۵۸، ح ۶۸_

۳۸۷

دل كى توجہ كى اہميت ۲۸;دل كى توجہ كى علامات ۲۹;دل كى توجہ كے آثار ۲۷

دنيا پرست لوگ :دنيا پرست لوگوں سے دورى ۲۰;دنيا پرست لوگوں كى سزا ۲۵

دنيا پرستى :دنيا پرستى سے پرہيز ۲۰;دنيا پرستى كا باعث ۱۸

دوست:دوست كے انتخاب كا معيار ۱۲

دينى قائدين:دينى قائدين كى ذمہ دارى ۲۰

ذكر:الله تعالى كى ربوبيت كا ذكر ۹;اللہ تعالى كى ربوبيت كے ذكر كے آثار ۱۰;اللہ تعالى كے ذكر كا مقام ۲۶;اللہ تعالى كے ذكر كى اہميت ۲۷،۲۸;اللہ تعالى كے ذكر كى قدروقيمت ۲۶;

روايت :۳۹

عبادت :عبادت كى پابندى كے آثار ۱۲

عمل :پسنديدہ عمل ۱۷

غافل لوگ :غافل لوگوں كا غلط نظريہ ۲۴

غفلت:الله سے غفلت ۲۵; ۳۶;اللہ سے غفلت كى نشانياں ۳۳;غفلت كى نشانياں غفلت كے اسباب كو دور كرنا ۲۸

فقراء:فقراء سے حقارت آميز سلوك كر نے پر سرزنش ۳۷;فقراء سے دورى پر سرزنش ۲۳ ;فقراء سے معاشرت ميں مشكلات ۶;فقراء كى تحقير ۳۶;فقراء كے ساتھ معاشرت كے آثار ۶; فقراء كے ساتھ معاشرت ميں صبر ۶; فقراء كے ساتھ ہم نشينى ترك كرنے سے نہى ۱۶;فقراء كے ساتھ ہم نشينى كو ترك كرنا ۳،۱۸;

قائدين:باطل قائدين كا تكبر ۳۷;باطل قائدين كى خصوصيات ۳۷

قرب:قرب كا باعث ۱۱

قيادت:قيادت كى اہميت ۲۷;قيادت كى شرائط ۲۷

مالدار لوگ:صدراسلام كے مالدار لوگ اور آنحضرت(ص) ۳۲; صدر اسلام كے مالدار لوگوں كا غلو ۳۴; صدر اسلام كے مالدار لوگوں كى انفراديت چاہنا ۳۲;صدراسلام كے مالدار لوگوں كى بہانے بازى ۴;صدراسلام كے مالدار لوگ ۱; صدر اسلام كے مالدار لوگوں كى كوشش ۳; صدر اسلام كے مالدار لوگوں كى ہوس پرستى كے آثار ۳۲;صدر اسلام كے مالدار لوگوں كے مادى وسائل ۴;مالدار لوگ اور آنحضرت (ص) كے ساتھ ہم

۳۸۸

نشيني۴;مالدار لوگوں كا اسلام ۲۲ ; مالدار لوگوں كو ترجيح دينے پر سرزنش ۲۴; مالدار لوگوں كى ثروت سے فائدہ اٹھانا ۲۲; مالدار لوگوں كى رائے ۲۳;مالدار لوگوں كے ساتھ ہم نشينى كے آثار ۱۹; مالدار لوگوں كے لئے اہتمام كرنے سے نہى ۱۶، ۲۳

معاشرہ:صدر اسلام كے معاشرتى طبقات ۱

معتدل ہونا :معتدل ہونے كى اہميت ۳۸

مؤمنين :صدر اسلام كے فقير مؤمنين ۱;صدر اسلام كے فقير مؤمنين كى دعا ۷;فقير مؤمنين پر توجہ ۱۷; فقير مؤمنين سے دورى ۲۲;فقير مؤمنين سے حقارت آميز سلوك كرنے پر سرزنش ۳۵;فقير مؤمنين سے دورى كے آثار ۱۹;فقير مؤمنين كے ساتھ دوستى

۱۷;فقير مؤمنين كے ساتھ معاشرت ۲;فقير مؤمنين كے ساتھ ہم نشينى ۲; فقير مؤمنين كے ساتھ ہم نشينى كى نصيحت ۵;فقير مؤمنين كے لئے اہتمام ۲۰

ميلانات :مالدار لوگوں كى طرف ميلان كا پيش خيمہ۱۸

نظريہ:طبقاتى نظريہ كى سرزنش ۲۴، ۳۵

نماز;نماز صبح كى اہميت ۳۹;نماز عشاء كى اہميت ۳۹

وجہ الله :وجہ الله تك دسترسى كا پيش خيمہ ۱۵

ہوس پرست لوگ :ہوس پرست لوگوں كى رائے كى بے وقصتي۳۱

ہوس پرستى :ہوس پرستى پر سرزنش ۳۳

۳۸۹

آیت ۲۹

( وَقُلِ الْحَقُّ مِن رَّبِّكُمْ فَمَن شَاء فَلْيُؤْمِن وَمَن شَاء فَلْيَكْفُرْ إِنَّا أَعْتَدْنَا لِلظَّالِمِينَ نَاراً أَحَاطَ بِهِمْ سُرَادِقُهَا وَإِن يَسْتَغِيثُوا يُغَاثُوا بِمَاء كَالْمُهْلِ يَشْوِي الْوُجُوهَ بِئْسَ الشَّرَابُ وَسَاءتْ مُرْتَفَقاً )

اور كہہ دو كہ حق تمھارے پروردگار كى طرف سے ہے اب جس كا جى چاہے ايمان لے آئے اور جس كا جى چاہے كافر ہوجائے ہم نے يقينا كافرين كے لئے اس آگ كا انتظام كرديا ہے جس كے پردے چاروں طرف سے گھيرے ہوں گے اور وہ فرياد بھى كريں گے تو پگھلے ہوئے تا بنے كى طرح كے كھولتے ہوئے پانى سے ان كى فرياد رسى كى جائے گى جو چہروں كو بھون ڈالے گا يہ بدترين مشروب ہے اور جہنّم بدترين ٹھكانا ہے (۲۹)

۱_فقط الله تعالى ہى حقائق اور صحيح معارف كا سرچشمہ ہے_وقل الحقّ من ربّكم

''الحق '' كے لئے ''من ربكم'' خبر ہے_ اور بعض كے نزديك ''الحق'' مبتدا محذوف كے لئے خبر ہے ''ال'' الحق ميں استغراق كا ہے يعنى تمام حقائق _اس بناء پر يہ جملہ ''الحق من ربكم'' حقيقت ميں حصر پر دلالت كر رہا ہے يہ ہوس پرستوں كى باتوں كے مد مقابل حصر ہے كہ گذشتہ آيت ميں ان كى اطاعت كو غلط كہا گيا ہے _

۲_الہى تعليمات كے ساتھ ناسازگار باتيں باطل اور ناقابل قبول ہيں _وقل الحقّ من ربّكم

۳۹۰

۳_اللہ تعالى نے پيغمبر (ص) كو دنيا پرستوں كے ساتھ سلوك ،طريقہ كار اور ان كى غلط آراء كو رد كرنے كے حوالے سے تعليم دي_ولا تطع من وقل الحقّ من ربكم

۴_فقراء مؤمنين سے ميل جول جاننے كا واحدراستہ وحى الہى ہے نہ كہ الله تعالى سے غافل ہوس پرستوں كى آراء _

ولاتطع من وقل الحقّ من ربّكم

۵_انسانوں كے لئے حق وسچائي كى وضاحت، انكے كمال اور تربيت كى خاطر ہے _الحق من ربكم

كلمہ ''رب'' كا انتخاب مندرجہ بالا نكتہ كى حكايت كر رہا ہے_

۶_الله تعالى كے پيغام حق كو لوگوں تك پہنچانا، پيغمبر (ص) كى ذمہ دارى ہے نہ كہ وہ انكے ايمان اور كفر كے ذمہ دارہيں _

وقل الحق من ربكم فمن شاء فليئومن ومن شاء فليكفر

۷_انسان كا اپنا ارادہ اور چاہت، اس كے ايمان اور كفر كا معيار اور اساس ہے _فمن شاء فليومن ومن شاء فليكفر

۸_حق كى حقانيت ميں لوگوں كے ميلان و رحجان كا ہونا يا نہ ہونااور ان كى آراء كوئي اثر نہيں ركھتي_

الحق من ربكم فمن شاء فليو من ومن شاء فليكفر

۹_خوفناك اور وسيع آگ، كفار كے لئے الله تعالى كى طرف سے تيار اور موجود عذاب ہے_إنّا أعتدنا للظالمين نارا

''ناراً'' كو نكرہ لانا اس كى شدت اور وسعت پر دلالت كر رہا ہے_

۱۰_دوزخ، ابھى سے ظالموں كے لئے آمادہ اور تيار ہے_إنّا أعتدنا للظالمين نارا

۱۱_انسان كو ايمان اور كفر ميں سے انتخاب كا حق ملنے كا مطلب يہ نہيں ہے كہ ايمان اور كفر اس كے اخروى انجام كے حوالے سے يكساں ہوں _فمن شاء فليو من ومن شاء فليكفر إنّا أعتدنا للظالمين نارا

''فليكفر'' ميں حكم خبردارامر اقداركے لئے ہے اور جملہ ''إنا أعتدنا ...'' يہ معنى دے رہا ہے كہ ايمان وكفر كے انتخاب ميں انسان كا اختيار، يہ مطلب نہيں ديتا ہے كہ وہ اپنے انتخاب مےں سزا يا جزا نہيں پائے گا_

۱۲_الله تعالى كى طرف سے نازل ہونے والے حقائق كا انكار كرنے والے، ظالم اور آگ كے لائق ہيں _

الحق من ربكم ومن شاء فليكفر إنّا أعتدنا للظالمين نارا

۱۳_مؤمنين اور كفار كے انجام كى طرف توجہ، انسان كے ايمان ياكفر كى طرف ميلان ميں واضح كردار ادا كرتى ہے _

فمن شاء فليو من ومن شاء فليكفر إنّا أعتدنا للظالمين نارا

۳۹۱

۱۴_قيامت كى آگ وسيع قناتوں كى مانند كفار پر راہ فرار بند كردے گى _ناراً أحاط بهم سرادقه

''سرادق'' ''سراطاق'' سے عربى زبان ميں آيا ہے اسكا معنى خيمہ اور قنات ہے _

۱۵_دوزخ كى آگ كے خيمہ ميں كفار، عذاب كے فرشتوں سے فرياد اور پياس كے اظہار كے ساتھ مدد طلب كريں گے_

وإن يستغيثوا يغاثوا بمائ

''غوث'' مدد كرنے كے معنى ميں ہے_ ''غيث'' يعنى بارش_ يہاں استغاثہ سے مراد ہوسكتا ہے مدد مانگنا ہو يا بارش (پاني) كى طلب ہو البتہ جو ان جہنميوں كو جواب ميں ملے گا وہ بتارہا ہے كہ جہنميوں كا مدد مانگنا وہى انكا پانى مانگنا ہے _

۱۶_انسان، آخرت كے جہان ميں پياس اور پانى كى ضرورت محسوس كرے گا _يغاثوا بمائ

۱۷_پگھلے ہوئے تانبے كا ابلتا ہوا غليظ پاني، كفار كى دوزخ ميں فرياد اور پانى مانگنے كا جواب ہے_وان يستغيثوا يغاثوا بماء كالمهل

''مھل'' سے مراد ، اور پگھلا ہوا تانبا ہے _ (مقاييس اللغة) نيز اس كو خون ملے ہوئے پانى كو كہتے ہيں كہ جو مردار كى لاش سے نكلتا ہے_ (قاموس) جملہ ( يشوى الوجوہ )كے ساتھ كفار كى توصيف پگھلے ہوئے تانبے والے معنى كے ساتھ زيادہ مناسب ہے_

۱۸_جہنم كا پاني، كفار كى صورتوں كو جھلسا اور بھون دے گا_يغاثوا بماء كالمهل يشوى الوجوه

۱۹_اہل دوزخ كا مدد مانگنا،عذاب كو بڑھانے اور اس سے بڑھ كر ان كى بے عزتى كا موجب ہوگا_

وإن يستغيثوا يغاثوا بماء كالمهل يشوى الوجوه

فعل ''يغاثوا'' (انكى فرياد رسى ہوگي) دوزخيوں كا مذاق اڑانے كے لئے ہے اور جملہ ''يشوى الوجوہ'' جلانے اور اس عذاب سے بڑھ كر عذاب كے آنے كى خبر دے رہا ہے _

۲۰_جہنميوں كا پينے والا پاني، انتہائي بدمزہ اور پليد ہے _يغاثوا بما بئس الشراب

۲۱_جہنم كى آگ جہنميوں كے لئے ناپسنديدہ اور منحوس آرامگاہ ہے_يغاثوا بماء كالمهل وساء ت مرتفقا

''مرتفق'' ايسى جگہ كو كہتے ہيں كہ جہاں انسان اپنى كہنى زمين پر ركھ كر بازو كو مخروطى شكل ميں لاكر اپنا سر اس پر ركھتا ہے اور آرام كرتا ہے_ جہنميوں كى جگہكے ليے ايسى تعبير لانا در حقيقت انكا مذاق اڑانا ہے_

۲۲_ہوس پرست آسودہ لوگ، قيامت كے روز وسيع آگ اور بد ذائقہ پينے والى چيزوں ميں پھنسے ہونگے_

۳۹۲

ولا تطع من أغفلنا قلبه بئس الشراب وساءت مرتفقا

مندرجہ بالا نكتہ دونوں آيات كے ربط سے معلوم ہوتا ہے_

۲۳_معاد، جسمانى ہے انسان اپنے مادى بدن كے ساتھ روز قيامت حاضر ہوگا_يغاثوا بماء يشوى الوجوه بئس الشراب

آسودہ حال لوگ:آسودہ لوگوں كا اخروى عذاب ۲۲;آسودہ حال لوگوں كى آخرت ميں پينے والى چيزيں ۲۲; جہنم ميں آسودہ حال لوگ ۲۲

آنحضرت (ص) :آنحضرت (ص) اور لوگوں كا ايمان ۶; آنحضرت (ص) اور لوگوں كا كفر ۶;آنحضرت (ص) كا معلم ہونا ۳; آنحضرت (ص) كى تبليغ ۶; آنحضرت (ص) كى محدود شرعى ذمہ دارى كا دائرہ كار ۶

الله تعالى :الله تعالى كى تعليمات ۳;اللہ تعالى كى تعليمات كى اہميت ۲;اللہ تعالى كے عذاب ۹;اللہ تعالى كے مختصات۱

انسان :انسان كا اختيار ۷،۱۱;انسان كا ارادہ ۷; انسان كا كفر ۱۱;انسان كا ايمان ۱۱; انسان كى اخروى پياس ۱۶;انسان كى اخروى ضروريات ۱۶;

ايمان:ايمان كا پيش خيمہ ۷

بات :باطل بات كا معيار ۲

پانى :پانى كى درخواست ۱۷

تربيت :تربيت كے اسباب ۵

جہنم :جہنم كا آمادہ ہونا ۱۰;جہنم كا احاطہ ۱۴;جہنم كا موجود ہونا ۱۰;جہنم كى آگ كى خصوصيات ۱۴;جہنم كى آگ كے درجات ۹; جہنم كى پينے والى چيزيں ۱۷;جہنم كى منحوس آگ ۲۱; جہنم كے ابلتے ہوئے پانى كى خصوصيات ۱۸; جہنم كے پينے والى چيزوں كى پليدگى ۲۰،۲۲;

جہنمى لوگ:۱۰،۱۲

جہنميوں سے حقارت آميز سلوك كاپيش خيمہ ۱۹; جہنميوں كا مدد مانگنا ۱۵;جہنميوں كى تشنگى ۱۵; جہنميوں كى درخواستيں ۱۷;جہنميوں كى صورت كا بھونا جانا۱۸;جہنميوں كى فرياد كا جواب ۱۷; جہنميوں كى مدد مانگنے كے نتائج ۱۹;جہنميوں كى منحوس آرامگاہ ۲۱;جہنميوں لوگوں كے عذاب بڑھنے كے اسباب ۱۹

حق:حق بيان كرنے كا فلسفہ ۵;حق سے دورى اختيار كرنے كے آثار ۸

۳۹۳

حقانيت:حقانيت كا معيار ۸

حقائق:حقائق كا سرچشمہ ۱

دنيا پرست :دنيا پرستوں سے سامنا كرنے كا طريقہ ۳;دنيا پرستوں كى درخواست كا رد ہونا ۳

ذكر:كافروں كے انجام كو ذكر كرنے كے آثار ۱۳;مؤمنين كے انجام كو ذكر كرنے كے آثار ۱۳

ضرورتيں :پانى كى ضرورت ۶

ظالمين :۱۲جہنم ميں ظالمين ۱۰

عذاب :عذاب كے اہل ۹

قرآن :قرآن كى تشبيہات ۱۴، ۱۷

قرآنى تشبيہات :پگھلے ہوئے تانبے سے تشبيہ ۱۷;جہنم كى آگ سے تشبيہ ۱۴;جہنم كے ابلتے ہوئے پانى سے تشبيہ ۱۷;خيمہ سے تشبيہ ۱۴

كفار :جہنم ميں كفار ۱۲، ۱۴، ۱۵، ۱۷، ۱۸;كفار كا اخروى عجز ۱۴;كفار كا انجام ۱۱;كفار كا ظلم ۱۲;كفار كے عذاب كا موجود ہونا ۹

كفر :حقائق كا انكار كرنے كى سزا ۱۲;كفر كا پيش خيمہ ۷

كمال:كمال كے اسباب ۵

مدد طلب كرنا :جہنم كے نگہبانوں سے مدد طلب كرنا ۱۵

معاد:جسمانى معاد ۲۳

مؤمنين :فقير مؤمنين سے ميل جول كا طريقہ ۴;مؤمنين كا انجام ۱۱

ميلانات :ايمان كى طرف ميلان كے اسباب ۱۳;حق كى طرف ميلان كے آثار ۸;كفر كى طرف ميلان كے اسباب ۱۳

وحي:وحى كا كردار ۴

ہوس پرست لوگ:جہنم ميں ہوس پرست لوگ ۲۲ہوس پرست لوگوں كا اخروى عذاب ۲۲;ہوس پرست لوگوں كى رائے كى بے وقصتى ۴;ہوس پرست لوگوں كى قيامت ميں پينے والى چيزيں ۲۲

۳۹۴

آیت ۳۰

( إِنَّ الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ إِنَّا لَا نُضِيعُ أَجْرَ مَنْ أَحْسَنَ عَمَلاً )

يقينا جو لوگ ايمان لے آئے اور انھوں نے نيك اعمال كئے ہم ان لوگوں كے اجر كو ضائع نہيں كرتے ہيں جو اچھے اعمال انجام ديتے ہيں (۳۰)

۱_عمل صالح انجام دينے والے مؤمنين كى جزا يقينى اور الله تعالى كى طرف سے ضمانت شدہ ہے_

إن الذين ء امنوا وعملوا الصالحات إنّا لا نضيع أجرمن أحسن عملا

۲_ايمان اور عمل صالح كا ساتھ ساتھ ہونا، ان كے ثمر بخش ہونے كى شرط ہے_

إن الذين ء امنوا وعملوا الصالحات إنّا لا نضيع

۳_ اعمال صالح ميں ترقى اور وسعت كا پيش خيمہ ايمان ہے_إن الذين ء امنوا وعملوا الصالحات

قرآن ميں بہت سى آيات ميں ايمان كے بعد عمل صالح كا ذكر آيا ہے_ يہ چيزان دونوں كے درميان مناسبت بلكہ ايمان ، عمل صالح كے زمينہ ايجاد كرنے ميں تاثير ركھتاہے عمل صالح پر ايمان كے ذكر كا مقدم ہونا اسى نكتہ پر اشارہ كر رہا ہے_

۴_مؤمنين كا الہى جزا پانا ان كے اچھے عمل كے نتائج ميں سے ہے_

إن الذين ء امنوا وعملوا الصالحات انّا لا نضيع أجرمن أحسن عملا

۵_الله تعالى ،اچھے اعمال انجام دينے والوں كى جزا كو ضائع نہيں كرے گا_إنا لا نضيع ا جر من ا حسن عملا

۶_الله تعالى ، نيك اعمال ميں سے كسى عمل كو بھى اجر اور انعام كے بغير نہيں رہنے دے گا_

إنّا لا نضيع أجرمن أحسن عملا

اس جملہ ميں ''عملا'' كا نكرہ ہونا اطلاق پر دلالت كر رہا ہے _ لہذا يہ ہر چھوٹے بڑے يا زيادہ اور كم عمل كو شامل ہوگا_

۷_نيك عمل كا واضح مصداق، ايمان اور عمل صالح ہے_

إن الذين ء امنوا وعملوا أجرمن أحسن عملا

۸_عمل صالح كو بہتر اور خوبصورت انداز سے انجام دينا، الله تعالى كى طرف سے زيادہ اجر حاصل كرنے كا معيار ہے _

إنّا لا نضيع أجرمن أحسن عملا

۳۹۵

ممكن ہے ''احسن عملاً'' عمل صالح كے لئے ايك اضافى صفت ہو يعنى ممكن ہے كوئي عمل صالح انجام دے ليكن بہتر اور خوبصورت انداز سے انجام نہ دے جبكہ اس كے مد مقابل كوئي اور عمل صالح كو بہترين انداز سے انجام دے _ الله تعالى نے اس آيت ميں عمل صالح كے اجر كى ضمانت دينے كے ساتھ ساتھ اس سے بڑھ كر ايك مرتبہ كا ذكر كيا اور اس كے اجر كى بھى ضمانت دى _ اگر جملہ ''إنّا لا نضيغ ''جملہ مقترضہ ہو اور إن ''الذين ''كى خبر بعد والى آيت ميں ''أولئك '' ہو تو يہ معنى زيادہ روشن نظر آتا ہے_

۹_نيك كام كرنے والوں كا اجر اور مقام ضائع كرنا، ايك مذموم اور ناپسنديدہ كام ہے _

إنّا لا نضيع أجرمن أحسن عملا

۱۰_دعوت دين اور تبليغ ميں ڈرانے كے ساتھ ساتھ بشارت دينا، قرآن ميں استعمال شدہ روشوں ميں سے ايك روش ہے_إنّا أعتدنا للظالمين ناراً ...إنّا لا نضيع أجرمن أحسن عملا

احسان :احسان كے مقامات ۷

الله تعالى :الله تعالى كى جزائوں كا پيش خيمہ ۴;اللہ تعالى كى جزائيں ۱، ۵،۶

ايمان :ايمان كا كردار ۷;ايمان كے آثار ۲،۳;ايمان كے اثر كرنے كى شرائط ۲

بشارت:بشارت كے آثار ۱۰

تبليغ :تبليغ كا طريقہ ۱۰;تبليغ ميں بشارت ۱۰;تبليغ ميں ڈراوا ۱۰

ڈراوا :ڈراوے كے آثار ۱۰

صالحین:صالحين كى جزاء كا يقينى ہونا ۱

عمل:اچھے عمل كى جزاء كا حتمى ہونا ۶; ناپسنديدہ عمل۹

عمل صالح:عمل صالح كا كردار ۷;عمل صالح كى اہميت ۱;عمل صالح كى تاثير كرنے كى شرائط ۲;مل صالح كے آثار ۲

محسنين :محسنين كى جزاء ضائع كرنے پر سرزنش ۹;محسنين كى جزاء كا حتمى ہونا ۵

مؤمنين :مؤمنين كى جزاء كا يقينى ہونا ۱;مؤمنين كے عمل صالح كے آثار ۴

۳۹۶

آیت ۳۱

( أُوْلَئِكَ لَهُمْ جَنَّاتُ عَدْنٍ تَجْرِي مِن تَحْتِهِمُ الْأَنْهَارُ يُحَلَّوْنَ فِيهَا مِنْ أَسَاوِرَ مِن ذَهَبٍ وَيَلْبَسُونَ ثِيَاباً خُضْراً مِّن سُندُسٍ وَإِسْتَبْرَقٍ مُّتَّكِئِينَ فِيهَا عَلَى الْأَرَائِكِ نِعْمَ الثَّوَابُ وَحَسُنَتْ مُرْتَفَقاً )

ان كے لئے وہ دائمى جنتيں ہيں جن كے نيچے نہريں جارى ہوں گى انھيں سونے كے كنگن پنھائے جائيں گے اور يہ باريك اور دبيز ريشم كے سبز لباس ميں ملبوس اور تختوں پر تكيے لگائے بيٹھے ہوں گے يہى ان كے لئے بہترين ثواب اور حسين ترين منزل ہے (۳۱)

۱_ جنت كے باغات ميں ٹھہرنا، باكردار مؤمنين كى جزائوں ميں سے ہے_

إن الذين ء امنوا وعملوا الصلحت أولئك لهم جنّات عدن

جملہ ''أولئك ...''قبلآيت ميں ان كى پہلى خبر ہے يا خبر دوم ہے اور تيسرا احتمال ہے كہ نيا جملہ ہو بہرحال ''أولئك'' كا مشارٌ اليہ پچھلى آيت كا''الذين آمنوا'' ہے اور عدن سے مراد اقامت كرنا اور ٹھہرنا ہے_

۲_ جنت عدن ميں جنتيوں كے (محلوں اور بلند وبالا عمارتوں كے ) پائوں كے نيچے سے نہريں بہتى ہيں _

تجرى من تحتهم الانهار

''تحتهم'' كى ضمير كا مرجع''الذين آمنوا'' كى عبارت ہے كہ جو پچھلى آيت ميں تھى يعنى جنتيوں كے پائوں كے نيچے سے نہريں جارى ہيں _ يہ واضح ہے كہ جنتيوں كے پائوں كے نيچے سے نہروں كا جارى ہونا در اصل جنت ميں انكے مقام

اقامت كى تصوير كشى ہے كہ پانى ان كى عمارتوں يا ان كى آرام گاہوں كے نيچے سے بہتا ہوگا_

۳_سونے كے زرين كنگن، جنت ميں جنتيوں كى تزئين وآرائش ميں سے ہيں _يحلّون فيها من أساور من ذهب

''سوار''سے مراد كنگن ہے ' اس كى جمع ''اسورة '' ہے اور اس كى پھر جمع ''اساور '' ہے_

۴_ريشم كى بنى ہوئي سبز پوشاكيں ، ظرافت ولطافت كے كمال كے ساتھ جنتيوں كا رسمى لباس ہے_

يلبسون ثياباً خضراً من سندس

۳۹۷

''سندس'' سے مراد باريك كپڑا ہے ''ثياباً''، ''خضراً'' اور ''سندس'' كا نكرہ ہوناتفخيم پر دلالت كر رہا ہے كہ يہيں سے ظرافت اور لطافت كے كمال كى بات سامنے آتى ہے اگر چہ جنتى جس لباس كو بھى چاہيں گے ان كو مل جائے گا ليكن يہ ان كا مخصوص رسمى لباس شمار ہوا ہے_

۵_سبز ريشم سے بنى ہوئيں موٹى اور فاخرہ پوشاكيں جنت كے رہنے والوں كے خصوصى لباسوں ميں سے ہيں _

ويلبسون ثياباً خضراً من سندس واستبرق

كلمہ ''استبرق'' فارسى كے كلمہ ''استبر'' سے' عربى ميں آيا ہے اس سے مراد، موٹا كپڑا ہے _

۶_مزين كمروں ميں بچھے ہوئے تخت، جنتيوں كے ٹيك لگانے كے لئے ہيں _متكئين فيها على الأرائك

''اريكہ'' ايسے تخت كو كہتے ہيں جو مزّين كمروں ميں بچھے ہوتے ہيں _ (قاموس) بقول راغب كے يہ ايسے مزين كمرے كو كہتے ہيں كہ جو كسى تخت پر بنايا گيا ہو

۷_جنتي، لوگ اپنے تختوں پر تكيے لگاتے وقت ...، فاخرہ لباس زيب تن كئے ہوئے ہونگے _

ويلبسون ثياباً خضراً من سندس واستبرق متّكئين فيها على الأرائك

۸_معاد اور سرائے آخرت ميں انسانى زندگي، جسمانى اور مادى ہے_يحلّوں ويلبسون متكئين فيها على الأرائك

لباس اور اس كى اقسام، مزّين كمروں اور تختوں كى كى تصوير كشي، نيز درختوں كے نيچے سے نہروں كے جارى ہونے كى باتيں ،يہ سب كى سب معاد كے جسمانى ہونے اور جہان آخرت ميں مادى زندگى كے وجود پر دلالت كر رہى ہيں _

۹_جنت،فقط ايك پر آسائش مقام اور ا س كى نيك نعمتيں فقط مؤمنين كے لئے ہيں _

نعم الثواب وحسنت مرتفقا

''مرتفق'' اسم مكان ہے كہ اس سے مراد ٹيك لگانے كى جگہ ہے_ چونكہ آرام كرنے كے وقت عام طور پر كہنى كو زمين پر ٹكاليتے ہيں آرام كرنے اور ليٹنے كے مقام كو'' مرتفق'' كہا گيا ہے_

جنت:جنت عدن كى نعمات ۲;جنت عدن كى نہريں

۳۹۸

۲;جنت عدن كے محل ۲;جنت كى خصوصيات ۹; جنت كى نعمتوں كى خصوصيات ۹;جنت كے باغ ۱;جنت ميں آسائش ۹

جنتى لوگ :جنتيو ں كا رسمى لباس ۴;جنتيوں كا ريشمى لباس ۵;جنتيوں كى آرامگاہ ۶;جنتيوں كى زينتيں ۳; جنتيوں كى نعمتيں ۲;جنتيوں كے تخت ۶، ۷; جنتيوں كے ريشمى لباس كى خوبصورتى ۴; جنتيوں كے لباس كا رنگ ۴;جنتيوں كے لباس كى خوبصورتى ۷;جنتيوں كے لباس كے خصوصيات ۴،۵; جنتيوں كے سونے كے كنگن ۳;جنتيوں كے لباس كى موٹائي ۵

رنگ:سبز رنگ ۴

زندگي:اخروى زندگى كى خصوصيات ۸

صالحين :صالحين كى اخروى جزاء ۱;جنت ميں صالحين ۱

مؤمنين :جنت ميں مؤمنين ۱;مؤمنين كى اخروى جزا ء ۱

معاد :معاد كا جسمانى ہونا ۸

آیت ۳۲

( وَاضْرِبْ لَهُم مَّثَلاً رَّجُلَيْنِ جَعَلْنَا لِأَحَدِهِمَا جنّاتيْنِ مِنْ أَعْنَابٍ وَحَفَفْنَاهُمَا بِنَخْلٍ وَجَعَلْنَا بَيْنَهُمَا زَرْعاً )

اور ان كفار كے لئے ان دو انسانوں كى مثال بيان كرديجئے جن ميں سے ايك كے لئے ہم نے انگور كے دوباغ قرار دئے او رانھيں كھجوروں سے گھيرديا اور ان كے درميان زراعت بھى قرار ديدى (۳۲)

۱_پيغمبر (ص) كى ذمہ دارى ہے كہ وہ ايك آسودہ حال كسان كے بارے ميں گفتگو كے دوران كفر وايمان كى تصوير كشى كرتے ہوئے اور مثال بيان كرتے ہوئے فقراء كے ساتھ گفتگو كريں _

اضرب لهم مثلا رجلين

۲_الله تعالى كے كلام ميں اشراف كى علامت ايك آسودہ حال شخص كى سى ہے جس كے انگور كے دو باغ ہيں جس كے دونوں اطراف كجھور كے درختوں سے گھرے ہوئے ہيں اور ان كے درميان ايك كھيتى ہے جبكہ وہ خود غرور ميں مبتلا ہے_جعلنا لأ حدهما جنّاتين من أعناب وحففنهما بنخل وجعلنا بينهما زرعاً _

''غرور'' كا معنى بعد والى آيات سے ہوگا_

۳_ايسے مختلف انگوروں كى اقسام كے باغوں كا مالك ہونا كہ جن كے اردگرد كھجوروں كے درخت ہوں اور ساتھ كھيتى بھى ہو انسان كے لئے انتہائي دلربا منظر ہے_جنّاتين من أعناب حففنهما بنخل

۳۹۹

۴_ معنوى حقائق كى وضاحت كے لئے مثال دينا، قرآن ميں استعمال شدہ روشوں ميں سے ہے_

واضرب لهم مثلا رجلين

۵_طبيعى اسباب كى فعاليت اور معمول كے مطابق كائنات كے امور كا چلنا، الله تعالى كا فعل ہے _

جعلنا لا حدهما جنّاتين وحففنهما بنخل

متكلم كے دو فعل ''جعلنا'' اور ''حففنا '' اس نكتہ كى طرف اشارہ كر رہے ہيں كہ طبيعى عمل اور اسباب اپنى تاثير ميں مستقل نہيں ہيں بلكہ وہ سب كے سب الله تعالى كى مشيت اور ارادہ كے مرہون منت ہيں _

۶_انسان پر ضرورى ہے كہ اپنى دنياوى نعمات اور وسائل كے الہى ہونے پر، توجہ ركھے _

جعلنا لأحدهما جنتين وحففنهما بنخل وجعلنا بينهما زرعا

آنحضرت (ص) :آنحضرت (ص) كى ذمہ دارى ۱

الله تعالى :الله تعالى كے افعال ۵

انگور كے باغ:انگور كے باغوں كى خوبصورتى ۳

ايمان :ايمان كى وضاحت ۱

حقائق :حقائق كى وضاحت كى روش ۴

ذكر:الله تعالى كى نعمتوں كا ذكر ۶;نعمت كے سرچشمہ كے ذكر كى اہميت ۶

طبيعت :طبيعت كى خوبصورتياں ۲

طبيعى اسباب :طبيعى اسباب كا عمل ۵

قرآن:قرآن كى مثاليں ۲; قرآنى بيان كى روش ۴; قرآنى مثالوں كے فوائد ۴

قرآن كى مثاليں :حقائق كى وضاحت ميں مثال دينا ۴;مغرور باغ والے كى مثال ۲;مالدار كى مثال ۲

كھجور كا باغ :كھجور كے باغ كى خوبصورتى ۳

مثال:مثال كے فوائد ۱

مغرور باغ والا :مغرور باغ والے كا قصہ ۲

۴۰۰

401

402

403

404

405

406

407

408

409

410

411

412

413

414

415

416

417

418

419

420

421

422

423

424

425

426

427

428

429

430

431

432

433

434

435

436

437

438

439

440

441

442

443

444

445

446

447

448

449

450

451

452

453

454

455

456

457

458

459

460

461

462

463

464

465

466

467

468

469

470

471

472

473

474

475

476

477

478

479

480

481

482

483

484

485

486

487

488

489

490

491

492

493

494

495

496

497

498

499

500

501

502

503

504

505

506

507

508

509

510

511

512

513

514

515

516

517

518

519

520

521

522

523

524

525

526

527

528

529

530

531

532

533

534

535

536

537

538

539

540

541

542

543

544

545

546

547

548

549

550

551

552

553

554

555

556

557

558

559

560

561

562

563

564

565

566

567

568

569

570

571

572

573

574

575

576

577

578

579

580

581

582

583

584

585

586

587

588

589

590

591

592

593

594

595

596

597

598

599

600

601

602

603

604

605

606

607

608

609

610

611

612

613

614

615

616

617

618

619

620

621

622

623

624

625

626

627

628

629

630

631

632

633

634

635

636

637

638

639

640

641

642

643

644

645

646

647

648

649

650

651

652

653

654

655

656

657

658

659

660

661

662

663

664

665

666

667

668

669

670

671

672

673

674

675

676

677

678

679

680

681

682

683

684

685

686

687

688

689

690

691

692

693

694

695

696

697

698

699

700

701

702

703

704

705

706

707

708

709

710

711

712

713

714

715

716

717

718

719

720

721

722

723

724

725

726

727

728

729

730

731

732

733

734

735

736

737

738

739

740

741

742

743

744

745

746

747

748

749

750

751

752

753

754

755

756

757

758

759

760

761

762

763

764

765

766

767

768

769

770

771

772

773

774

775

776

777

778

779

780

781

782

783

784

785

786

787

788

789

790

791

792

793

794

795

796

797

798

799

800

801

802

803

804

805

806

807

808

809

810

811

812

813

814

815

816

817

818

819

820

821

822

823

824

825

826

827

828

829

830

831

832

833

834

835

836

837

838

839

840

841

842

843

844

845

846

847

848

849

850

851

852

853

854

855

856

857

858

859

860

861

862

863

864

865

866

867

868

869

870

871

872

873

874

875

876

877

878

879

880

881

882

883

884

885

886

887

888

889

890

891

892

893

894

895

896

897

898

899

900

901

902

903

904

905

906

907

908

909

910

911

912

913

914

915

916

917

918

919

920

921

922

923

924

925

926

927

928

929

930

931

932

933

934

935

936

937

938

939

940

941

942

943

944

945

946

947

948

949

950

951

952

953

954

955

956

957

958

959

960

961

962

963

964

965

966

967

968

969

970

971