تفسير راہنما جلد ۸

تفسير راہنما 6%

تفسير راہنما مؤلف:
زمرہ جات: تفسیر قرآن
صفحے: 971

جلد ۱ جلد ۲ جلد ۳ جلد ۴ جلد ۵ جلد ۶ جلد ۷ جلد ۸ جلد ۹ جلد ۱۰ جلد ۱۱
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 971 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 213420 / ڈاؤنلوڈ: 4484
سائز سائز سائز
تفسير راہنما

تفسير راہنما جلد ۸

مؤلف:
اردو

1

2

3

4

5

6

7

8

9

10

11

12

13

14

15

16

17

18

19

20

21

22

23

24

25

26

27

28

29

30

31

32

33

34

35

36

37

38

39

40

41

42

43

44

45

46

47

48

49

50

51

52

53

54

55

56

57

58

59

60

61

62

63

64

65

66

67

68

69

70

71

72

73

74

75

76

77

78

79

80

81

82

83

84

85

86

87

88

89

90

91

92

93

94

95

96

97

98

99

100

خداوند متعال نے نصيحت فرمائي ہے_و يسئلونك عن اليتامى قل اصلاح لهم خير

٦_ يتيموں كے معاملات كى اصلاح امر خير ہے_اصلاح لهم خير

٧_ يتيموں كے ساتھ اخوت و برادرى اور ان كے معاملات كى اصلاح كے قصد سے ہر قسم كا ميل جول جائز ہے_

اليتامى قل اصلاح لهم خير و ان تخالطوهم فاخوانكم

٨_ يتيموں كے ساتھ ميل جول دينى اخوت كى بنياد پر ہونا چاہئے_و ان تخالطوهم فاخوانكم

يعنى بجائے اسكے كہ اپنے آپ كو ان سے برتر سمجھو يا ان كے ساتھ تحقير آميز رويہ اختيار كرو بلكہ دوسرے لوگوں كى طرح ان كے ساتھ بھى سلوك كرو اور جس طرح دوسرے لوگوں اور تمھارے درميان برابرى اور برادرى پائي جاتى ہے يتيموں كے ساتھ بھى اسى طرح ہو_

٩_ يتيموں كے معاملات كى اصلاح اور ان كے ساتھ مل جل كر رہنا ان سے دورى اختيار كرنے سے بہتر ہے_

و يسئلونك عن اليتامى قل اصلاح لهم خير و ان تخالطوهم فاخوانكم يہ اس بنا پر ہے كہ''خير'' افعل تفضيل ہو، معلوم ہوتا ہے كہ يتيموں كے ساتھ برتاؤ كى كيفيت اور ان كے اموال كے بارے ميں يہ جوبڑى سخت لہجے والى آيات نازل ہوئي ہيں اس كى وجہ سے مسلمان يتيموں كے ساتھ ملنے جلنے سے پرہيز كرنے لگے تھے جس كى وجہ سے مذكورہ بالا آيت نے ان كے اس طرز تفكر كو رد كرتے ہوئے فرمايا كہ ان كے ساتھ برادرى كى بنياد پر رہن سہن ركھو اور ان كے امور كى اصلاح كرو جن ميں اصلاح كى ضرورت ہو_

١٠_ اسلام نے اخوت و برادرى كے حق كو بہت زيادہ اہميت دى ہے_و ان تخالطوهم فاخوانكم

كيونكہ اس آيت ميں برادري، يتيموں كے ساتھ معاشرت كے معيار كے طور پر ذكر ہوئي ہے اور اس اعتبار سے كہ آيت يتيموں كے حقوق كے دفاع كے بارے ميں ہے، معلوم ہوتا ہے كہ برادرى ايك بہت عظيم اور بلند مرتبہ حق ہے_

١١_ يتيموں كے ساتھ برادرانہ برتاؤ كے ذريعہ ان كى شخصيت كا احترام محفوظ ركھنا ضرورى ہے _

و ان تخالطوهم فاخوانكم اس لحاظ سے كہ اسلام نے يتيموں كے ساتھ

۱۰۱

برتاؤ كے سلسلہ ميں كسى اور معيار كے بجائے برادرى كا ذكر كيا ہے احتمال ہے كہ يہ كنايہ ہو كہ ان كے ساتھ برتاؤ ميں كسى جذبہ ترحم يا تحقير آميز رويّے كا مظاہرہ نہ كيا جائے جس سے ان كى شخصيت ختم ہوجائے_

١٢_ خداوند عالم جانتا ہے كہ كون اصلاح كرنے والا اور كون فساد برپا كرنے والا ہے_و الله يعلم المفسد من المصلح

١٣_ يتيموں كے امور ميں گڑ بڑ پيدا كرنے والوں كو خدانے خبردار كيا ہے_قل اصلاح لهم خير و الله يعلم المفسد من المصلح

١٤_ يتيموں كے معاملات كى اصلاح كرنے والوں كى خداوند متعال نے حوصلہ افزائي كى ہے اور ان كے اجر كى ضمانت دى ہے_قل اصلاح لهم خير و الله يعلم المفسد من المصلح

١٥_ خداوند عالم نے مصلح نما فساديوں كو عذاب كى دھمكى اور حقيقى اصلاح كرنے والوں كوبشارت دى ہے_

و الله يعلم المفسد من المصلح

١٦_ خدائے متعال كے علم پر توجہ اس كے قوانين كے نفاذ كا پيش خيمہ ہے _و الله يعلم المفسد من المصلح

لوگوں كے اعمال اور نيتوں كے بارے ميں خدا تعالى كے علم كو بيان كرنے كا مقصد لوگوں كو اپنے فرائض پر عمل كرنے اور احكام كے اجراء اور نفاذ كى جانب رغبت دلانا ہے_

١٧_ خدا تعالى نے لوگوں كے ليئے مشكل اور بامشقت قوانين نہيں بنائے ہيں _و لو شاء الله لاعنتكم

ايسا معلوم ہو تا ہے احكام كا مشكل اور بامشقت نہ ہونا ايك قاعدہ كليہ ہے جسے''لو شاء ...'' كا جملہ بيان كر رہا ہے نہ كہ صرف يہ ايك خاص حكم ہے جو يتيموں كے ساتھ معاشرت كے بارے ميں آياہو_

١٨_ خدا وند متعال غلبے والا حكيم ہے_ان الله عزيز حكيم

يہ اس صورت ميں ہے كہ ''حكيم'' ، ''عزيز'' كى صفت ہو _

١٩_ خداوند عالم، عزيز اور حكيم ہے _ان الله عزيز حكيم

٢٠_ احكام كى تشريع خداوند متعال كى حكمت كى بنياد پر

۱۰۲

ہے _و يسئلونك عن اليتامى ان الله عزيز حكيم

٢١_ اپنى حكيمانہ مشيت كو عملى جامہ پہنانے ميں خداوند قدوس كى ذات غلبے والى اور ناقابل شكست ہے_

و لو شاء الله لاعنتكم ان الله عزيز حكيم

٢٢_ خدا كى طرف سے يتيموں كے ساتھ رہن سہن كے جوازكا فلسفہ لوگوں كو رنج و مشقت سے بچانا ہے_

و ان تخالطوهم فاخوانكم و لو شاء الله لاعنتكم

٢٣_ خدا وند عالم كى مشيت كے نافذ ہونے كى وجہ اس كا صاحب عزت ہوناہے _و لو شاء الله لاعنتكم ان الله عزيز حكيم جملہ''ان الله '' دليل ہے''لو شاء الله ...''كي، يعنى اگر خدا پُر مشقت حكم كا ارادہ كرتا تو اس كا ارادہ نافذ ہوجاتا كيونكہ وہ عزيز اور غالب ہے ليكن اس نے ايسا ارادہ نہيں كيا_

٢٤_حكمت الہي، مشكل و پُر مشقت احكام بنانے كى راہ ميں ركاوٹ ہے _و لو شاء الله لاعنتكم ان الله عزيز حكيم

جملہ''ان الله '' دليل ہے جملہ''لو شاء ...''كى يعنى اس كى حكمت مانع ہے كہ وہ مشكل اور مشقت باراحكام قرار دے_

آنحضرت (ص) : آنحضرت (ص) سے سوال ١، ٢، آنحضرت كى ذمہ دارى ٣

احكام: ٧ احكام كا فلسفہ ٢٠، ٢٢; احكام كى تشريع ٢، ١٧، ٢٠، ٢٤; احكام كى خصوصيت ١٧

اخوت: اخوت كى اہميت ٧، ٨، ١٠

اسلام: صدر اسلام كى تاريخ ٤

اسماء و صفات: حكيم ١٨، ١٩; عزيز ١٨، ١٩،

اصلاح: اصلاح كى اہميت ٥، ٦، ٧، ٩، ١٤

اصلاح كرنے والے: ١٢ اصلاح كرنے والوں كو بشارت ١٤، ١٥

۱۰۳

اللہ تعالى: اللہ تعالى كا اجر ١٤;اللہ تعالى كا رغبت دلانا١٤; اللہ تعالى كا علم ١٦ ; اللہ تعالى كى بشارت ١٥; اللہ تعالى كى حكمت ٢٠، ٢١، ٢٤; اللہ تعالى كى دھمكياں ١٣، ١٥; اللہ تعالى كى عزت ٢١، ٢٣; اللہ تعالى كى مشيت ٢١، ٢٣

انبياء (ع) : انبياء (ع) كا نقش ١

خير: خير كے موارد ٦، ٩

دين: تبليغ دين ٣

سوال و جواب: ١

شرعى فريضہ: شرعى فريضہ پر عمل كا پيش خيمہ ١٦; شرعى فريضہ كاسہل ہونا ١٧، ٢٢، ٢٤

علم: علم و عمل كا رابطہ ١٦

فساد كرنے والے: ١٢ فساد كرنے والوں كو انتباہ ١٣،١٥

معاشرت : آداب معاشرت ١١

معاشرتى طبقات: ١٢

يتيم: ١ يتيم كى شخصيت ١١;يتيم كى كفالت كرنا ١٣، ١٤; يتيم كے امور كى اصلاح ٥، ٦، ٧، ٩; يتيم كے ساتھ معاشرت ٤، ٧، ٨، ٩، ١١، ٢٢

۱۰۴

وَلاَ تَنكِحُواْ الْمُشْرِكَاتِ حَتَّى يُؤْمِنَّ وَلأَمَةٌ مُّؤْمِنَةٌ خَيْرٌ مِّن مُّشْرِكَةٍ وَلَوْ أَعْجَبَتْكُمْ وَلاَ تُنكِحُواْ الْمُشِرِكِينَ حَتَّى يُؤْمِنُواْ وَلَعَبْدٌ مُّؤْمِنٌ خَيْرٌ مِّن مُّشْرِكٍ وَلَوْ أَعْجَبَكُمْ أُوْلَئِكَ يَدْعُونَ إِلَى النَّارِ وَاللّهُ يَدْعُو إِلَى الْجَنَّةِ وَالْمَغْفِرَةِ بِإِذْنِهِ وَيُبَيِّنُ آيَاتِهِ لِلنَّاسِ لَعَلَّهُمْ يَتَذَكَّرُونَ (٢٢١)

خبردار مشرك عورتوں سے اس وقت تك نكاح نہ كرنا جب تك ايمان نہ لے آئيں كہ ايك مومن كنيز مشرك آزاد عورت سے بہتر ہے چاہے وہ تمھيں كتنى ہى بھلى معلوم ہو اور مشركين كو بھى لڑكياں نہ دينا جب تك مسلمان نہ ہو جائيں كہ مسلمان غلام آزاد مشرك سے بہتر ہے چاہے وہ تمھيں كتنا ہى اچھا كيوں نہ معلوم ہو_ يہ مشركين تمہيں جہنم كى دعوت ديتے ہيں اور خدا اپنے حكم سے جنت اور مغفرت كى دعوت ديتا ہے اور اپنى آيتوں كو واضح كركے بيان كرتا ہے كہ شايد يہ لوگ سمجھ سكيں _

١_ مومنين كيلئے مشرك عورتوں كے ساتھ نكاح حرام ہے مگر يہ كہ وہ ايمان لے آئيں _و لاتنكحوا المشركات حتى يومنّ

٢_ بيوى كے انتخاب ميں اصلى معيار ايمان ہو نہ كہ اسكى خوبصورتى يا آزاد ہونا( كنيز نہ ہونا)_

و لاتنكحوا المشركات حتى يؤمنّ و لامة مؤمنة خير من مشركة و لو اعجبتكم و لعبد مؤمن خير من مشرك و لو اعجبكم

عورت كے انتخاب ميں '' اعجاب'' يعنى دل لبھانے كا واضح ترين مصداق اس كى خوبصورتى اور حسن ہے _

٣_ مومنہ كنيز، بيوى بننے كے زيادہ لائق ہے اس

۱۰۵

آزاد عورت سے جو مشرك ہو اگرچہ وہ خوبصورت اور دلربا ہى كيوں نہ ہو_و لامة مؤمنة خير من مشركة و لو اعجبتكم

٤_ عزت و سربلندى كا معيار ايمان ہے اور شرك، پستى اور فرومائيگى كا باعث ہے_و لاتنكحوا المشركات و لامة مؤمنة خير من مشركة و لاتنكحوا المشركين حتى يومنوا

٥_ دنياوى ظواہر (خوبصورتى اور ثروت و دولت وغيرہ) كى نسبت ايمان كى قدر و قيمت زيادہ ہے_و لامة مؤمنة خير من مشركة و لو اعجبتكم

٦_ مومن عورتوں كے لئے مشرك مردوں كے ساتھ نكاح حرام ہے مگر يہ كہ وہ ايمان لے آئيں _و لاتنكحوا المشركين حتى يومنوا

٧_غلام مومن آزاد مشركين سے افضل ہيں _و لامة مؤمنة خير من مشركة و لعبد مؤمن خير من مشرك

٨_غلام مومن ، مسلمان عورت كا شوہر بننے كے زيادہ لائق ہے آزاد مشرك مرد سے، اگرچہ مشرك ظاہرى طور پر خوبصورت اور حسين ہى كيوں نہ ہو_و لعبد مؤمن خير من مشرك و لو اعجبكم

٩_ نكاح كے معاملے ميں مرد (باپ اور ...) عورتوں كے ولى و سرپرست ہيں _و لاتنكحوا المشركين حتى يومنوا

عورتوں كے نكاح كے سلسلہ ميں خطاب مردوں سے ہوا ہے كہ''و لاتنكحوا '' يعنى مسلمانوں كو حق نہيں ہے كہ وہ اپنى بيٹياں مشركوں كے نكاح ميں ديں ، لہذا اگر مردوں كو عورتوں پر سرپرستى حاصل نہ ہوتى تو خطاب خود عورتوں سے ہوتا كہ مشركوں كے ساتھ نكاح نہ كريں _

١٠_ آزاد عورت يا مرد كا نكاح غلام مرد يا عورت كے ساتھ جائز ہے_و لامة مؤمنة خير من مشركة و لعبد مؤمن خير من مشرك

١١_ مومنين ، مومن عورتوں كو مشركين كے نكاح ميں نہ ديں _و لاتنكحوا المشركين حتى يومنوا

١٢_ضرورى ہے كہ ايمانى قدروں كو ظاہرى اور دنياوى ُپركشش اشياء ( خوبصورتي، مال و دولت اور ...) پر ترجيح دى جائے_

۱۰۶

و لاتنكحوا المشركات حتى يؤمنّ و لامة مؤمنة خيرمن مشركة ولو اعجبتكم

١٣_ قرآن كريم كى نظر ميں با ايمان غلام صاحب قدر و منزلت اور باشخصيت ہے_و لامة مؤمنة خير من مشركة و لعبد مؤمن خير من مشرك

١٤_ مشرك جہنم كى آگ كى طرف بلانے والے ہيں _اولئك يدعون الى النار

١٥_ مشرك كے ساتھ شادى كرنا گمراہى اور جہنم ميں داخلے كا پيش خيمہ ہے_و لاتنكحوا اولئك يدعون الى النار

١٦_ عورت اور مرد ايك دوسرے كے عقائد پر اثر انداز ہوتے ہيں _و لاتنكحوا المشركات و لاتنكحوا المشركين اولئك يدعون الى النار

١٧_ شرك كا انجام جہنم ہے _اولئك يدعون الى النار

١٨_ كسى عمل كى قدر و قيمت كے جانچنے كا معيار اس عمل كے نتائج اور ثمرات ہيں _ولامة مؤمنةخير من مشركة اولئك يدعون الى النار

١٩_ شرعى فرائض انسانى مصالح و مفاسد كى بنياد پر ہيں _ولاتنكحوا و لاتُنكحوا اولئك يدعون الى النار

٢٠_ جلب منفعت سے دفع مفسدہ بہتر ہے _*اولئك يدعون الى النار و الله يدعوا الى الجنة و المغفرة

مومن اگر مشرك كے ساتھ شادى كر لے تو اگرچہ يہ احتمال ہے كہ مشرك ايمان لے آئے جس كى وجہ سے كافر كى ہدايت كا عظيم ثواب ملے گا (يہ منفعت ہے) ليكن يہ خطرہ بھى ہے كہ مومن مرتد ہوجائے (يہ خرابى يا مفسدہ ہے) اور خداوند عالم نے مومن كے مشرك كے ساتھ ازدواج كى نہى فرما كر جلب منفعت پر دفع مفسدہ كو ترجيح دى ہے_

٢١_ خدا وند عالم لوگوں كو اپنى جنت اور مغفرت كى طرف دعوت ديتا ہے_و الله يدعوا الى الجنة و المغفرة باذنه

٢٢_ جنت اور مغفرت كا حاصل كرنا خدا وند عالم كى توفيق سے ممكن ہے _

۱۰۷

و الله يدعوا الى الجنة و المغفرة باذنه

''باذنہ''ميں باء مصاحبت كے معنى ميں اور ''يدعو''كے متعلق ہے اور''اذن''كے معنى توفيق كے ہيں يعنى خدا كى بہشت كى طرف دعوت اسى كى توفيق كے ساتھ ہے تاكہ مومن بہشت ميں داخل ہوسكے_

٢٣_ خدا وند متعال كے احكام پر عمل جنت اور اس كى مغفرت تك پہنچنے كا ذريعہ ہے_و لاتنكحوا المشركات و الله يدعوا الى الجنة و المغفرة باذنه يہ اس صورت ميں ہے كہ خدا كے جنت اور مغفرت كى طرف بلانے كا مطلب شرعى احكام كا بيان ہو (جيسے مشركوں كے ساتھ حرمت نكاح و ) كہ ان احكام پر عمل مغفرت اور جنت ميں داخلے كا موجب ہے_

٢٤_ ہر ايسے ميل جول اور معاشرت سے اجتناب كرنا ضرورى ہے جس ميں كفر اور گمراہى كا خطرہ ہو اور جو جہنم ميں داخلے كا سبب ہو _و لاتنكحوا ولاتُنكحوا اولئك يدعون الى النار

يہ مطلب ''اولئك يدعون الى النار'' والى تعليل كى عموميت كى بناپر ہے جو كہ شادى كے علاوہ ديگر موارد كو بھى شامل ہے _

٢٥_ خدا تعالى لوگوں كيلئے آيات (احكام اور ان كا فلسفہ) بيان كرنے والا ہے_و لاتنكحوا المشركات و يبين آياته للناس

٢٦_ اللہ تعالى كى طرف سے آيات بيان كرنے كا مقصد لوگوں كو ياد دہانى كروانا ہے_و يبين آياته للناس لعلهم يتذكرون

٢٧_ قرآنى آيات سب لوگوں كيلئے قابل ادراك اور قابل استفادہ ہيں _و يبين آياته للناس لعلهم يتذكرون

آيات خدا: آيات خدا كا بيان كرنا٢٥، ٢٦

احكام: ١، ٦، ٩، ١٠، ١١ فلسفہ احكام ١٩، ٢٥

اقدار: ١٢ اقدار كا معيار ٤، ٧،٨، ١٣، ١٨، ٢٠;منفى اقدار ٤

انحطاط : انحطاط كے عوامل ٤

ايمان: ايمان كى قدر و قيمت ٢، ٣، ٤، ٥، ٦،١٣; ايمان كے اثرات٦

۱۰۸

جنت: جنت كى دعوت٢١; جنت كے موجبات٢٢

جہنم: جہنم كى آگ ١٤; جہنم كے موجبات١٥

خدا تعالى: خدا تعالى كى توفيقات٢٢ ; خدا تعالى كى مغفرت ٢١ ، ٢٢، ٢٣

خوبصورتي: خوبصورتى كى قدر و قيمت ٥، ١٢

خير: خير كى دعوت٢١

دنيا: دنياوى وسائل ١٢

ذكر: ذكر كے عوامل ٢٦

رہن سہن: رہن سہن كے آداب ٢٤

شرك: شرك كى سزا ١٧; شرك كى قدر و قيمت ٤

شريك حيات: شريك حيات كى شرائط ١، ٢، ٣، ٦، ٨; شريك حيات كى صفات ١، ٢، ٣، ٦، ٨ ; شريك حيات كے ساتھ روابط ١٦

عمل: عمل كى جزا ٢٣ ; عمل كے اثرات و ١٨، ٢٣

غلام: غلام كے ساتھ شادى ١٠; مومن غلام ٧، ٨; مومن غلام كے فضائل ١٣

فساد و برائي : فساد و برائي كو دور كرنا ٢٠

قرآن كريم : قرآن فہمى ٢٧

كفر: كفر كا پيش خيمہ ٢٤

كنيز: مومن كنيز ٣

گمراہي: گمراہى كا پيش خيمہ ١٥، ٢٤

گناہ: گناہ سے اجتناب ٢٤

مال: مال كى قدر و قيمت٥، ١٢

محرمات: ١، ٦

۱۰۹

مرد: مرد كى سرپرستى ٩

مشركين: مشركين جہنم ميں ١٥، ٢٤; مشركين كا بے قدر و قيمت ہونا ٧; مشركين كى دعوت ١٤

مصالح و مفاسد: ١٩

معاشرتى تعلقات: ٢٤

نفع و نقصان: ٢٠

نكاح: احكام نكاح ١، ٦، ١٠، ١١; حرام نكاح ١٦; غيرمسلم كے ساتھ نكاح ١، ٣، ٦، ٨، ١١، ١٥ ; غيرمسلم كے ساتھ نكاح كے اثرات و ١٥ نكاح ميں سرپرستى ٩

وَيَسْأَلُونَكَ عَنِ الْمَحِيضِ قُلْ هُوَ أَذًى فَاعْتَزِلُواْ النِّسَاء فِي الْمَحِيضِ وَلاَ تَقْرَبُوهُنَّ حَتَّىَ يَطْهُرْنَ فَإِذَا تَطَهَّرْنَ فَأْتُوهُنَّ مِنْ حَيْثُ أَمَرَكُمُ اللّهُ إِنَّ اللّهَ يُحِبُّ التَّوَّابِينَ وَيُحِبُّ الْمُتَطَهِّرِينَ (٢٢٢)

اور اے پيغمبر يہ لوگ تم سے ايا م حيض كے بارے ميں سوال كرتے ہيں تو كہہ دو كہ حيض ايك اذيت اور تكليف ہے لہذا اس زمانے ميں عورتوں سے الگ رہو اور جب تك پاك نہ ہوجائيں ان كے قريب نہ جائو پھر جب پاك ہو جائيں تو جس طرح سے خدا نے حكم ديا ہے اس طرح ان كے پاس جائو _ بہ تحقيق خدا توبہ كرنے والوں اور پاكيزہ رہنے والوں كو دوست ركھتا ہے _

١_ لوگ نبى اكرم(ص) سے حيض كے بارے ميں پوچھتے تھے_و يسئلونك عن المحيض

٢_ لوگوں كے رسول اكرم(ص) سے سوالات، آيات كے نزول اور احكام كے بيان كا پيش خيمہ بنے_

و يسئلونك عن المحيض قل هو اذي

۱۱۰

٣_ پيغمبر اكرم(ص) احكام كے نزول اور بيان كا ذريعہ ہيں _و يسئلونك قل

٤_ ماہوارى عورتوں كيلئے مشقت اور تكليف ايجاد كرتى ہے_و يسئلونك عن المحيض قل هو اذي

٥_ حائض عورت كے ساتھ ہمبسترى حرام ہے يہاں تك كہ وہ پاك ہوجائے _فاعتزلوا النساء فى المحيض و لاتقربوهن حتى يطهرن اگرچہ''فاعتزلوا النسائ'' كا ظہور يہ ہے كہ عورت كے ساتھ ہر قسم كى معاشرت ترك كر دى جائے ليكن بعد ميں يہ كہنا كہ ايام حيض اور غسل كے بعد اس كے ساتھ ہمبسترى جائز ہے''حتى يطهرن فاذا تطهرن فاتوهن من حيث ''يہ قرينہ ہے كہ وہ امر جس سے ''فاعتزلوا''كہہ كر منع كيا گيا تھا وہ صرف ہمبسترى تھى نہ كہ ہر قسم كى معاشرت كيونكہ اگر يہ مراد ہوتا تو خدا تعالى يوں فرماتا''فاذا تطھرن فعاشروھن''

٦_ ايام حيض ميں قُبُل كى طرف سے نزديكى حرام ہے_فاعتزلوا النساء فى المحيض

آيت كے ابتداء ميں كلمہ''محيض'' مصدر ہے (يعنى حيض آنا) ليكن جملہ''فاعتزلوا النساء فى المحيض ''ميں المحيض اسم مكان ہے_ اس پر دليل كلمہ'' المحيض'' كا تكرار ہے_ چونكہ اگر دونوں جگہ پر ايك ہى معنى مراد ہوتا تو قاعدتاً دوسرے كو ضمير كى صورت ميں ذكر كيا جاتا_

٧_ حيض كے ايام ميں عورت كے ساتھ ہمبسترى كے حرام ہونے كا فلسفہ يہ ہے كہ ان ايام ميں ہمبسترى عورت كيلئے آزار اور اذيت كا باعث ہے_عن المحيض قل هو اذى فاعتزلوا النساء فى المحيض

٨_ احكام خدا مصالح و مفاسد كى بنياد پر قرار ديئے گئے ہيں _ويسئلونك عن المحيض قل هو اذى فاعتزلوا النساء فى المحيض

٩_ ايام حيض ميں ہمبسترى ضرر رساں ہے_و يسئلونك عن المحيض قل هو اذى فاعتزلوا يہ مطلب اس صورت ميں ہے كہ سوال ايام حيض ميں ہمبسترى كرنے كے بارے ميں ہوا ہو نہ خود حيض اور اس كى ماہيت كے بارے

۱۱۱

ميں ، كہ ايسى صورت ميں ضمير''ھو''ايام حيض ميں ہمبسترى كى طرف لوٹے گى يعنى اے نبي(ص) كہہ ديجيئے كہ ايام حيض ميں ہمبسترى كرنا ضرر رساں ہے_

١٠_ مباشرت كے دوران ميں حفظان صحت كے اصولوں كى رعايت ضرورى ہے _و لاتقربوهن حتى يطهرن فاذا تطهرن فاتوهن كيونكہ عورت كے ساتھ مباشرت كو خون كے ركنے اور غسل كر لينے كے بعد جائز قرار ديا گيا ہے_

١١_ عورتوں كے ساتھ ہمبسترى حيض سے پاكى اور غسل كر لينے كے بعد جائز ہے_ولاتقربوهن حتى يطهرن فاذا تطهرن فأتوهن اگرچہ''حتى يطھرن'' كا مفہوم يہ ہے كہ جب خون سے پاك ہوجائيں يعنى خون رك جائے تو ان كے ساتھ مقاربت جائز ہے ليكن جملہ''فاذا تطھرن''ميں مقاربت كے جواز كو صريحاً غسل كے ساتھ مشروط كيا گيا ہے جس كے پيش نظر''حتى يطھرن''كا مفہوم مورد توجہ نہيں قرار پائے گا_

١٢_ كلام كى عفت كا خوبصورتى سے خيال ركھا گيا ہے_و يسئلونك عن المحيض قرآن كريم نے ايسى تعبير يں صراحت سے استعمال نہيں كيں جو عفت كلام كے خلاف ہيں _ (جيسے ترك مقاربت كے ليے ''اعتزال''اور شرمگاہ كے لئے دوسرے جملے ميں كلمہ''المحيض'' اور''من حيث امركم'' استعمال كيا گيا ہے) ان مذكورہ مثالوں سے عفت كلام كا بجاطور پر استفادہ ہوتا ہے_

١٣_ عورت كے ساتھ نزديكى فطرى راستے(فرج ، شرمگاہ ) سے كى جائے _فاذا تطهرن فاتوهن من حيث امركم الله

١٤_ عورتوں كے ساتھ ہمبسترى ميں خدا تعالى كے احكام و حدود كى رعايت ضرورى ہے _فاذا تطهرن فاتوهن من حيث امركم الله بعض مفسرين كے نزديك كلمہ''من حيث''مقاربت كى جگہ (فرج) كو بيان نہيں كر رہا ورنہ كلمہ''في'' استعمال كيا جاتا لہذا اس نظريہ كى بنياد پر ''من حيث امركم'' شرعى احكام اور ممنوع موارد (جيسے روزہ كے ايام اور ...) سے پرہيز كى يادآورى كيلئے ہے_

١٥_ ايام حيض ميں عورتوں سے ہمبسترى كے علاوہ

۱۱۲

استمتاع (لذت حاصل كرنا) جائز ہے_يسئلونك عن المحيض فاعتزلوا النساء فى المحيض يہ اس صورت ميں ہے كہ ''فى المحيض'' سے مراد مكان حيض ہو ايسى صورت ميں ايام حيض ميں صرف ہمبسترى حرام ہوگى _

١٦_ خداوند عالم توبہ كرنے والوں اور پاكيز گى اپنانے والوں كو پسند فرماتا ہے _ان الله يحب التوابين و يحب المتطهرين

١٧_ توبہ اور طہارت نفس ، محبت خدا كو حاصل كرنے كا پيش خيمہ ہيں _ان الله يحب التوابين و يحب المتطهرين

١٨_ خداوند متعال توبہ اور پاكيزگى نفس كى تشويق و ترغيب دلاتا ہے_ان الله يحب التوابين و يحب المتطهرين

يہ اشارہ كرنا كہ جو لوگ پاكيزگى نفس ركھنے اور توبہ كرنے والے ہيں خدا ان سے محبت كرتاہے، اس كا ايك ہدف انسانوں كو توبہ اور پاكيزگى نفس كى ترغيب دلانا ہے_

١٩_ توبہ كرنے والوں اور پاكيز گى نفس اپنانے والوں كے ساتھ محبت كا اظہار ضرورى ہےان الله يحب التوابين و يحب المتطهرين

٢٠_ ايام حيض ميں ہمبسترى پاكيزگى نفس كے خلاف ہے _و يسئلونك عن المحيض فاعتزلوا الساء فى المحيض ان الله يحب التوابين و يحب المتطهرين ايام حيض ميں ہمبسترى سے منع كرنے كے بعد پاكيزگى نفس اختيار كرنے والوں كے ساتھ محبت كا اظہار مندرجہ بالا مطلب كى طرف اشارہ ہو سكتا ہے_

١ ٢_ جو لوگ ايام حيض ميں ہمبسترى كے گناہ سے توبہ كر ليں خدا انہيں دوست ركھتا ہےفاعتزلوا النساء فى المحيض ان الله يحب التوابين

٢٢_ خداوند عالم حالت حيض ميں ہمبسترى سے اجتناب كرنے والوں كو دوست ركھتا ہے _فاعتزلوا النساء فى المحيض ان الله و يحب المتطهرين

آيت كے ابتدائي اور آخرى حصے كے ارتباط كو ديكھتے ہوئے ايام حيض ميں ہمبسترى سے پرہيز كرنے والے ''متطہرين'' (پاكيزہ لوگ)كا مصداق ہيں _

٢٣_اسلا م ميں حائض عورتوں كے ساتھ روابط كے سلسلہ ميں حد اعتدال كى رعايت كى گئي ہے_

۱۱۳

و يسئلونك عن المحيض قل هو اذى فاعتزلوا جيساكہ آيت كے شان نزول ميں آيا ہے كہ زمانہ جاہليت ميں عورتوں كے ساتھ حيض كے دنوں ميں مكمل قطع تعلق كر ليا جاتا تھا اور ان كے ساتھ ہر قسم كا رہن سہن ختم كرديا جاتا تھا جبكہ دوسرى طرف عيسائي ہر قسم كے تعلقات كو جائز سمجھتے تھے، اسلام نے ان دونوں كے برخلاف درميانى راستہ بتلايا ہے_

٢٤_ پانى سے استنجا كرنا پاكيزگى كے مصاديق ميں سے ہےان الله يحب التوابين و يحب المتطهرين

ايك شخص نے پيغمبر اسلام(ص) سے عرض كيا كہ ميں پانى سے استنجاء كرتا ہوں تو حضرت(ص) نے فرمايا:هنيئا لك فان الله عزوجل قد انزل فيك آية:''ان الله يحب التوابين و يحب المتطهرين'' (١) تجھے مبارك ہو كہ خدا نے تيرے بارے ميں يہ آيت نازل كى ہے_

آنحضرت (ص) : آنحضرت (ص) سے سوال ١، ٢; آنحضرت (ص) كى ذمہ دارى ٣

احكام: ٥، ٦، ٧، ١١، ١٣، ١٥ احكام كى تشريع ٢، ٣; فلسفہ احكام ٧، ٨، ٩

استنجا: پانى كے ساتھ استنجا٢٤

اللہ تعالى: اللہ تعالى كى جانب سے تشويق ١٨; اللہ تعالى كى حدود١٤; اللہ تعالى كى محبت١٦، ١٧، ٢١، ٢٢ ;اللہ تعالى كے محبوب لوگ ١٦، ٢١، ٢٢

پاك لوگ : پاك لوگوں سے محبت ٩ ١

پاكي: پاكى كے اثرات ١٧; پاكى ميں ركاوٹيں ٢٠

پاكيزگي: پاكيزگى كى تشويق ١٨

پاكيز ہ لوگ : پاكيزہ لوگوں كے فضا ئل ١٦

پاني: پانى كے فوائد: ٢٤

____________________

١) تفسير عياشى ج ١ ص ١٠٩ ح ٣٢٨ تفسير برہان ج ١ ص ٢١٦ ح ١١ _

۱۱۴

تقوي: تقوي كے اثرات٢٢

توابين: توّابين سے محبت ١٩; توّابين كے فضائل ١٦، ٢١

توبہ: توبہ كى ترغيب ١٨; توبہ كے اثرات ١٧

حفظان صحت: حفظان صحت كى اہميت ١٠

حيض: حيض كى سختياں ٤، ٧ ; حيض كے احكام ٥، ٦، ٧، ٩، ١١،١٥

روايت: ٢٤

سوال و جواب: ٢

گفتگو : آداب گفتگو ١٢; گفتگو ميں عفت ١٢

محرمات: ٥، ٦، ٧

مصالح و مفاسد: ٨

مطہرات: ٢٤

ہمبستري: ہم بسترى حيض ميں ٢٠، ٢١، ٢٢، ٢٣; ہمبسترى كے آداب ٥، ٦، ٩، ١٠، ١١، ١٣، ١٤، ٢٠ ; ہمبسترى كے احكام ٥، ٦، ٧، ١١، ١٣، ١٥; ہم بسترى ميں حفظان صحت ١٠

نِسَآؤُكُمْ حَرْثٌ لَّكُمْ فَأْتُواْ حَرْثَكُمْ أَنَّى شِئْتُمْ وَقَدِّمُواْ لأَنفُسِكُمْ وَاتَّقُواْ اللّهَ وَاعْلَمُواْ أَنَّكُم مُّلاَقُوهُ وَبَشِّرِ الْمُؤْمِنِينَ (٢٢٣)

تمھارى عورتيں تمھارى كھيتياں ہيں لہذا اپنى كھيتى ميں جہاں چاہو داخل ہوجائو اور اپنے واسطے پيشگى اعمال خدا كى بارگاہ ميں بھيج دو اور اس سے ڈرتے رہو _ يہ سمجھو كہ تمھيں اس سے ملاقات كرنا ہے اور صاحبان ايمان كو بشارت دے دو _

١_ عورت انسانى بيج كى كھيتى ہے _نساؤكم حرث لكم

۱۱۵

٢_ بانجھ نہ ہونا ايك شائستہ اور كامل عورت كى خصوصيات ميں سے ہے_نساؤكم حرث لكم

عورت كى اہم خصوصيات ميں سے اس كا بقاء نسل كى خاطر حمل كے قابل ہونا ہے لہذا اگر عورت بانجھ ہو تو وہ اس اہم خصوصيت سے محروم ہے اور واضح ہے كہ يہ عورت طبعى لحاظ سے كامل نہيں ہے _

٣_ مباشرت كا اہم ترين فلسفہ نسل پھيلاناہے_نساؤكم حرث لكم فاتوا حرثكم انى شئتم و قدموا لانفسكم

پہلى بات يہ كہ ہمبسترى كے تمام اہداف ميں سے صرف نسل بڑھانے (حرث) كى طرف اشارہ كيا گيا ہے اور دوسرا يہ كہ بعض مفسرين كے نزديك جملہ''قدموا لانفسكم''سے مراد اولاد ہے_

٤_ اپنى بيوى كے ساتھ ہر طريقے سے ہمبسترى جائز ہے_نساؤكم حرث لكم فاتوا حرثكم انى شئتم

يہ اس صورت ميں كہ''اني''،'' كيف ''كے معنى ميں ہو_

٥_ مرد كى جنسى لذتوں ميں عورت كيلئے مرد كى اطاعت ضرورى ہے *_نساؤكم حرث لكم فاتوا حرثكم انى شئتم

چونكہ عورتوں سے لذت حاصل كرنے ميں ''انى شئتم''كہہ كر مردوں كو كسى حد تك آزادى دى گئي ہے اس سے معلوم ہوتا ہے كہ عورت كيلئے اس سلسلہ ميں مرد كى اطاعت ضرورى ہے ورنہ يہ كلام لغو ہوجائے گا_

٦_پہلے سے ہى اعمال صالح بھيجنا اور اپنى آخرت كيلئے ان كا ذخيرہ كرنا ضرورى ہے_و قدموا لانفسكم

٧_ انسان كى اچھى يا برى تقدير اور انجام ميں ، اس كى شادى شدہ زندگى كے حالات مؤثر ہيں _فاتوا حرثكم انى شئتم و قدموا لانفسكم ايسا معلوم ہوتا ہے كہ جملہ'' قدموا لانفسكم''انسان كى ہمبسترى ميں آزادى اور اختيار كيلئے قيد كے طور پر آيا ہے يعنى انسان كى ازدواجى زندگى اس كى تقدير اور انجام ميں مؤثر ہے لہذا انسان ايسا طريقہ اپنائےجس كا انجام اچھا ہو_

٨_ نيك اور صالح اولاد پيدا كرنے كيلئے بيوى كے انتخاب ميں خوب غور و فكر كرنا اور جماع كے آداب كا خيال ركھنا ضرورى ہے_نساؤكم حرث لكم و قدموا لانفسكم

كھيتى باڑى كيلئے كسان كا مناسب اور زرخيز

۱۱۶

زمين منتخب كرنے ميں زيادہ توجہ كرنا اور اچھى فصل پيدا كرنے كيلئے تمام ضرورى اسباب كا فراہم كرنا عورت اور كھيتى كے درميان مشابہت كى وجوہ ہيں كہ جو آيت ميں مدنظر ہوسكتى ہيں _

٩_ آخرت كيلئے پيشگى اعمال بھيجنے اور ان كے ذخيرہ كرنے كيلئے گھريلو اور ازدواجى روابط سے استفادہ كرنا ضرورى ہے_فاتوا حرثكم انى شئتم و قدموا لانفسكم يہ كہ عورتوں كو حرث كہنے كے بعد اعمال خير آگے بھيجنے كا حكم ديا گيا ہے، اس سے معلوم ہوتاہے كہ قرآن كريم كى نظر ميں زندگى كو اخروى منافع اور نيك كام انجام دينے كى راہ پر گامزن كرنا ضرورى ہے_

١٠_ اولاد ازدواجى زندگى كا پھل ہے_نساؤكم حرث لكم و قدموا لانفسكم

١١_ مياں بيوى كے روابط ميں تقوى كى مراعات ضرورى ہے_نساؤكم حرث لكم و اتقوا الله

١٢_ تمام انسان خداوند عالم سے ملاقات كريں گے_و اعلموا انكم ملاقوه

١٣_ خداوند عالم گھريلو ماحول ميں مردوں كو احكام الہى كى رعايت كے سلسلہ ميں متنبہ كرتاہے_

نساؤكم حرث لكم و اتقوا الله و اعلموا انكم ملاقوه گھريلو زندگى سے مربوط احكام ذكر كرنے كے بعد لوگوں كو تقوى كا حكم دينا اور خداوند عالم كى ملاقات كے بارے ميں متوجہ كرنا (جزا و سزا كے دن) ممكن ہے ان لوگوں كو متنبہ كرنے كيلئے ہو جو احكام الہى كى مراعات نہيں كرتے_

١٤_ خداوند متعال حساب لينے والا اور جزا دينے والا ہے _و اعلموا انكم ملاقوه

آيت ميں انتباہ كو مدنظر ركھتے ہوئے كہا جاسكتا ہے كہ خدا تعالى كى ملاقات حساب و كتاب اور جزا سے كنايہ ہے_

١٥_ خدا كى عدالت ميں حاضرى اور اس كى ملاقات پر توجہ ، حدود الہى كى حفاظت اور تقوي كى رعايت كا پيش خيمہ ہے_

و اتقوا الله و اعلموا انكم ملاقوه

١٦_ جناب رسول خدا (ص) كو ان مؤمنين كو بشارت دينے كا حكم ہے جو ازدواجى تعلقات اور گھريلو ماحول ميں تقوى اور الہى حدود كا پاس كرتے اور ايك دوسرے كے ساتھ اچھا برتاؤ كرتے ہيں _

نساؤكم حرث لكم و اعلموا انكم ملاقوه و بشر المومنين

۱۱۷

آنحضرت(ص) : آنحضرت(ص) كى ذمہ دارى ١٦

آخرت: توشہ آخرت ٦، ٩

احكام: ٤، ٥

اللہ تعالى: اللہ تعالى كا انتباہ ١٣; اللہ تعالى كاحساب لينا ١٤;اللہ تعالى كى حدود ١٣، ١٥، ١٦

انسان: انسان كاانجام ١٢; انسانى تقدير ٧

اولاد: ١٠ صالح اولاد ٨

ايمان: آخرت پر ايمان كے نفسياتى اثرات ١٥; خدا كى ملاقات پر ايمان ١٥

تربيت: تربيت كى روش١٥

تقوي: تقوي كا پيش خيمہ ١٥; تقوي كى اہميت ١١،١٦

رشد و ترقي: رشد و ترقى كا پيش خيمہ ٨

شادى كرنا : شادى كرنے كا فلسفہ ٣، ٨، ١٠

شخصيت: شخصيت كى تشكيل كے عوامل ٧، ٨

شريك حيات: شريك حيات كى شرائط ٢، ٨; شريك حيات كى صفات ٢; شريك حيات كے حقوق ٥

عمل: صالح عمل ٦، ٩ ; عمل كى پاداش ١٤;عمل كى بقا ٦

عورت : عورت كى قدر و قيمت ١; عورت كى لياقت و شائستگى ٢

قضا و قدر: ٧

گھرانہ: گھرانے كے حقوق ١٣، ١٦ لقاء الله : ١٢

۱۱۸

مومنين: مومنين كو بشارت ١٦

نسل: نسل كى بقا ٣

نظريہ كائنات: نظريہ كائنات اور آئيڈيالوجى ١٥

ہمبستري: ہمبسترى كے آداب ٨، ٩، ١١; ہمبسترى كے احكام ٤، ٥; ہمبسترى ميں تقوي ١١، ١٦

وَلاَ تَجْعَلُواْ اللّهَ عُرْضَةً لِّأَيْمَانِكُمْ أَن تَبَرُّواْ وَتَتَّقُواْ وَتُصْلِحُواْ بَيْنَ النَّاسِ وَاللّهُ سَمِيعٌ عَلِيمٌ (٢٢٤)

خبردار خدا كو اپنى قسموں كا نشانہ نہ بنائو كہ قسموں كو نيكى كرنے تقوى اختيار كرنے اور لوگوں كے در ميان اصلاح كرنے ميں مانع بنا دو الله سب كچھ سننے اور جاننے والا ہے_

١_ قسم ميں خدا كے نام كو دستاويزى ثبوت كے طور پر استعمال كرنا حرام ہے حتى كہ سچى قسموں اور نيك كاموں ميں بھى _و لا تجعلوا الله عرضة لايمانكم جب نہى كے ظہور كو مورد توجہ قرار ديا جائے اور ''عرضة''كے لغوى معنى پر نگاہ ڈالى جائے تو يہى نتيجہ سامنے آتاہے كہ انسان كے ليئے مناسب نہيں كہ وہ خدا تعالى كو قسم كے طور پر پيش كرے اور ہر مقام پر قسم ميں خدا كا نام لے_

٢_ خدا كى قسم نيك كاموں كى انجام دہي، تقوي اور لوگوں كے درميان اصلاح كرنے ميں ركاوٹ نہ بنے_

و لا تجعلوا الله عرضة لايمانكم ان تبروا و تتقوا و تصلحوا بين الناس

يہ اس صورت ميں ہے كہ''عرضة''كے معنى مانع كے ہوں _

٣_ خداوند قدوس كے نام تعظيم و تكريم ضرورى ہے_لا تجعلوا الله عرضة لايمانكم و الله سميع عليم

۱۱۹

٤_كسى كار خير كے چھوڑنے كيلئے قسم كھانا انسان پر كوئي ذمہ دارى نہيں لاتا_و لا تجعلوا الله عرضة لايمانكم

٥_ لوگوں كے درميان اصلاح كرنے كى اہميت _ان تبروا و تتقوا و تصلحوا بين الناس

اس اہميت كا استفادہ عام كے بعد خاص كے ذكر سے ہوتا ہے _

٦_ معاشرے كے مقابل مومنين كى ذمہ داري_و تصلحوا بين الناس

٧_ خداوند عالم سننے والا اور جاننے والاہے _و الله سميع عليم

٨_ خدا ايسا سننے والا ہے جو آگاہى ركھتاہے_و الله سميع عليم

يہ اس صورت ميں ہے كہ ''عليم''، ''سميع'' كى صفت ہو_

٩_ نيك كاموں كے ترك كرنے پر قسم كھانا زمانہ جاہليت كى رسم تھي_و لا تجعلوا الله عرضة لايمانكم ان تبروا و تتقوا

١٠_ خداوند عالم كاان لوگوں كو متنبہ كرناہے جو اسے اپنى قسموں كے لئے سند قرار ديتے ہيں _

و لا تجعلوا الله عرضة لايمانكم و الله سميع عليم

١١_ خدا كے نام كے ساتھ سچى قسم كھاناگناہ ہے اور جھوٹى قسم عملى كفر ہے _و لا تجعلوا الله عرضة لايمانكم

حضرت امام جعفر صادق(ع) نے فرمايا:من حلف بالله كاذبا كفر و من حلف بالله صادقا اثم_ ان الله عزوجل يقول: و ''لاتجعلوا الله عرضة لايمانكم'' (١) جو اللہ كى جھوٹى قسم كھائے اس نے كفر كيا اور جو اللہ كى سچى قسم كھائے اس نے گناہ كيا _ اللہ تعالى كا ارشاد ہےو لا تجعلوا الله عرضة لايمانكم''

١٢_ نيك كاموں كے چھوڑنے پر قسم كھانے كى حرمت كا ايك مصداق بھائي يا ماں كے ساتھ بات نہ كرنے كى قسم كھانا ہے_و لا تجعلوا الله عرضة لايمانكم

حضرت امام محمد باقر(ع) نے آيت''ولا تجعلوا الله عرضة لايمانكم ''كے بارے ميں فرمايا يعنى''الرجل يحلف ان لايكلم اخاه و

____________________

١) كافى ج٧ ص٤٣٤،ح٤;نور الثقلين ج ١ ص٢١٨، ح ٨٣٤_

۱۲۰

121

122

123

124

125

126

127

128

129

130

131

132

133

134

135

136

137

138

139

140

141

142

143

144

145

146

147

148

149

150

151

152

153

154

155

156

157

158

159

160

161

162

163

164

165

166

167

168

169

170

171

172

173

174

175

176

177

178

179

180

181

182

183

184

185

186

187

188

189

190

191

192

193

194

195

196

197

198

199

200

201

202

203

204

205

206

207

208

209

210

211

212

213

214

215

216

217

218

219

220

221

222

223

224

225

226

227

228

229

230

231

232

233

234

235

236

237

238

239

240

241

242

243

244

245

246

247

248

249

250

251

252

253

254

255

256

257

258

259

260

261

262

263

264

265

266

267

268

269

270

271

272

273

274

275

276

277

278

279

280

281

282

283

284

285

286

287

288

289

290

291

292

293

294

295

296

297

298

299

300

301

302

303

304

305

306

307

308

309

310

311

312

313

314

315

316

317

318

319

320

321

322

323

324

325

326

327

328

329

330

331

332

333

334

335

336

337

338

339

340

341

342

343

344

345

346

347

348

349

350

351

352

353

354

355

356

357

358

359

360

آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم :آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اور غفلت ۱۲; آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اور قصہ يوسفعليه‌السلام ۹ ; آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم پر وحى كانزول ۸ ، ۱۴; آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كا معلم ۲ ;آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كى آسمانى كتاب ۷ ;آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كے علم كا سبب ۱۴ ;آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كے علم غيب كا سرچشمہ۱۳ ; آنحضرت كے علم كى حدود ۹

الله تعالى :الله تعالى كى تعليمات ۲ ; تعليمات الہى كاكردار ۱۳

تاريخ :تاريخ كے منابع ۱۱

حسد :حسد سے اجتناب كى اہميت ۱۵

دين :دين كو سمجھنے كا پيش خيمہ ۶

روايت : ۱۵

سورہ يوسف :سورہ يوسف كا نزول ۹، ۱۰;سورہ يوسف كى تعليمات ۱۵ ; سورہ يوسف كے نزول كا فلسفہ ۱۵

شناخت:شناخت كے منابع ۱۱

غور و فكر :غور و فكر كے آثار ۶

قرآن :قرآن كا كتب آسمانى سے ہونا ۷ ; قرآن كا كردار ۹ ، ۱۰ ، ۱۱ ،۱۴ ; قرآن كا وحى ہونا ۸ ; قرآن كى خصوصيات ۱ ، ۳ ;قرآن كے بيان كرنے كى روش۳ ، ۵ ; قرآنى قصے ۱ ، ۳

قصہ :بہترين قصہ ۴

كتب آسمانى : ۷

گذشتہ اقوام :گذشتہ اقوام كى سرنوشت كى اہميت ۲

مسلمين :صدر اسلام كے مسلمين اور قصہ يوسف ۱۰

وحى :وحى كا كردار ۱۴

يوسفعليه‌السلام :حضرت يوسف كے قصے كى خصوصيات ۴ ،۵ ; حضرت يوسف كے قصے كا مطالعہ ۶ ; حضرت يوسفعليه‌السلام كے قصے كا نہايت عمدہ ہونا ۴ ، ۵

۳۶۱

آیت ۴

( إِذْ قَالَ يُوسُفُ لِأَبِيهِ يَا أَبتِ إِنِّي رَأَيْتُ أَحَدَ عَشَرَ كَوْكَباً وَالشَّمْسَ وَالْقَمَرَ رَأَيْتُهُمْ لِي سَاجِدِينَ )

اس وقت كو ياد كرو جب يوسف نے اپنے والد سے كہا كہ باباميں نے خواب ميں گيارہ ستاروں اور آفتاب و ماہتاب كو ديكھا اور يہ ديكھا ہے كہ يہ سب ميرے سامنے سجدہ كررہے ہيں (۴)

۱_ حضرت يوسفعليه‌السلام نے خواب ميں ديكھا كہ گيارہ ستاروں اور ان كے ساتھ سورج اور چاندنے انہيں سجدہ كيا _

إنى رأيت أحد عشر كوكباً والشمس والقمر رأيتهم لى ساجدين

۲_ حضرت يوسفعليه‌السلام نے اپنے خواب سے يہ جان ليا كہ چاند، سورج اور ستاروں كا سجدہ كرنا، شعور اور آگاہى كے ساتھ ہے _رأيتهم لى ساجدين

ضمير (ہم) اور جمع كے صيغے مثلاً ساجدين يہ صاحب عقل و شعور كے ليے استعمال ہوتے ہيں اور چاند، سورج اور ستاروں كو اس طرح جمع كے صيغے كے ساتھ استعمال كرنا بتاتاہے كہ حضرت يوسفعليه‌السلام اس بات كو سمجھ رہے تھے كہ ان كا سجدہ كرنا عقل و شعور كے ساتھ ہے اور اسى كے تحت اس كے سامنے خاضع ہيں _

۳ _ حضرت يوسفعليه‌السلام كو اپنے خواب اور اسكى خصوصيات ميں كسى قسم كا شك و ترديد نہ تھا_

إنى رأيت احد عشر كوكباً رأيتهم لى ساجدين

(رأيت) كے فعل كا تكرار، تاكيد كے ليے ہے اور تاكيد لانے كا مقصد يہ ہے كہ حضرت يوسفعليه‌السلام اپنے خواب ميں كوئي شك و ترديد نہيں كررہے تھے_

۴_ حضرت يوسفعليه‌السلام كے خواب ميں چاند، سورج اور ستاروں نے اكٹھے ہى مل كر ايك جگہ پر سجدہ كيا_

انى رأيت أحد عشر كوكباً رأيتهم لى ساجدين

مذكورہ بالا تفسير كو (رأيت) كے فعل كے تكرارى ہونے سے سمجھا جاسكتاہے_

۵_ حضرت يوسفعليه‌السلام نے اپنے تعجب آور خواب كو اپنے والد گرامى (يعقوبعليه‌السلام ) سے بيان كيا _

إذ قال يوسف لابيه يا ابت انى رايت

۶_حضرت يوسف(ع) اور ان كے والد گرامى حضرت يعقوب كے ما بين انتہائي صميمانہ تعلقات تھے _

اذ قال يوسف لا بيه يا أبت ...يا بني

۳۶۲

آيت شريفہ ميں يوسفعليه‌السلام كا اپنے والد گرامى كو ( يا ابَت) اے ميرے والد گرامى سے خطاب كرنا اور اسى طرح حضرت يعقوبعليه‌السلام كا (يا بُني) (اسے ميرے نور نظر) سے خطاب كرنا، ايك دوسرے سے محبت كے اظہار كو بيان كرتاہے_

۷_ بچوں كى باتوں كا سننا، ان كے واقعات و حالات كو ان كى زبانى سننا اورانہيں بيان كرنے كى اجازت دينا ضرورى ہے _اذ قال يوسف لابيه يا ابت انى رأيت

۸_ عن أبى جعفر عليه‌السلام ... رأى يوسف هذه الرؤيا و له تسع سنين فقصّها على ابيه و كا ن يوسف من احسن الناس و جهاً و كان يعقوب يحبّه (۱)

امام باقرعليه‌السلام سے روايت ہے كہ يوسفعليه‌السلام نے اس خواب كو ۹ سال كى عمر ميں ديكھا اور اسكو اپنے والد گرامى سے نقل كيا حضرت يوسف تمام لوگوں سے زيادہ وجيہ تھے اور حضرت يعقوبعليه‌السلام ان سے محبت كرتے تھے_

۹_(عن ابى جعفر عليه‌السلام : تأويل هذه الرؤيا انه سيملك مصر و يدخل عليه ابواه و اخوته ا ما الشمس فامُّ يوسف راحيل و القمر يعقوب و ا ما أحد عشر كوكباً فإخوته فلما دخلوا عليه سجدوا شكراً لله وحده حين نظروا اليه (۲)

امام باقرعليه‌السلام سے روايت ہے يوسفعليه‌السلام كے خواب كى تعبير يہ ہے كہ وہ جلدى ہى مصر پر حكومت كريں گے اور ان كے والد گرامى ، والدہ ماجدہ اور ان كے بھائي ان كے ہاں آئيں گے بہر حال سورج ، يوسف كى والدہ گرامى (راحيل) اور چاند حضرت يعقوبعليه‌السلام ) اور گيارہ ستارے (ان كے بھائي) ہيں جونہى ان كى نظر، ان (يوسف ) پر پڑى تو سجدہ ميں گر كر خدا كا شكر كيا _

۱۰_عن ا بى جعفر عليه‌السلام قال : الا نبياء عليه‌السلام على خمسة انواع و منهم من ينبّا فى منامه مثل يوسف (۳)

امام باقرعليه‌السلام سے روايت ہے كہ انبياء عليہم السّلام پانچ قسموں پر ہيں _ كچھ ان ميں سے ايسے ہيں جنكو كو حالت نيند ميں بتايا جاتاہے جيسے حضرت يوسف عليہ السلام ہيں _

____________________

۱)تفسير قمي، ج۱، ص۳۴۰;بحار الانوار ج ۱۲ص۲۱۸ ح۱۲)تفسير قمى ، ج۱ص ۳۳۹; نور الثقلين ج۲ ص ۴۱۰، ح۱۳

۳)تفسير قمى ، ج۲ص ۱۶۶،ح۳; نور الثقلين، ج۲ ص ۴۰۹، ح۱۰

۳۶۳

۱۱_(قال ابوحمزه: فقلت لعلى بن الحسين عليه‌السلام : متى را ى يوسف الرؤيا ؟ فقال : فى تلك الليلة التى بات فيها يعقوب و ولده شباعاً و بات فيها ذميال جائعاً رائهاً (۱)

ابوحمزہ كہتے ہيں كہ ميں نے امام سجادعليه‌السلام سے سوال كيا كہ حضرت يوسف نے كس رات كو يہ خواب ديكھا ؟ تو انہوں نے فرمايا كہ اسى رات كو جس رات يعقوبعليه‌السلام اور ان كے بيٹے پيٹ بھر كر سوئے ، اور ذميال بھوكے پيٹ اور بے قرارى كے عالم ميں سويا

اعداد:گياہ كا عدد۱//انبياء:انبياء كے اقسام۱۰

بچہ :بچے كى بات سننا ۷ ; بچے كے ساتھ پيش آنے كا طريقہ ۷

چاند:چاند كا باشعور ہونا ۲

تربيت:تربيت كا طريقہ ۷//خواب:خواب ميں چاند كو سجدہ كرتے ہوئے ديكھنا ۴ ; خواب ميں ستاروں كو سجدہ كرتے ہوئے ديكھنا ۴ ; خواب ميں سورج كو سجدہ كرتے ہوئے ديكھنا ۴

سورج:سور ج كا شعور ۲

ستارے :ستاروں كا شعور ۲

علم نفسيات :بچے كى نفسيات كا علم ۷

محبت بھرے تعلقات; ۶

نيند:نيند ميں الہام ہونا ۱۰

يعقوبعليه‌السلام :يعقوبعليه‌السلام كى يوسفعليه‌السلام سے محبت ۶

يوسفعليه‌السلام :حضرت يوسف اور حضرت يعقوب عليہما السلام ۵;يوسفعليه‌السلام پر چاند كا سجدہ كرنا ۱ ، ۲ ،۴ ;يوسفعليه‌السلام پر ستاروں كا سجدہ كرنا ۱ ، ۲ ،۴ ;يوسفعليه‌السلام پر سورج كا سجدہ كرنا ۱ ، ۲ ،۴ ;يوسفعليه‌السلام كا قصہ ۱ ، ۳ ، ۴ ، ۵ ، ۶، ۸ ، ۹،۱۱;يوسفعليه‌السلام كايقين ۳ ;يوسفعليه‌السلام كى حضرت يعقوب عليہم السلام سے محبت ۶ ;يوسف(ع) كى فكر ۲ ; يوسفعليه‌السلام كے خواب ۱ ، ۲ ، ۳ ، ۴ ،۵ ; يوسفعليه‌السلام كے خوابوں كا وقت ۸ ، ۱۱ ;يوسفعليه‌السلام كے خوابوں كى تعبير ۹

____________________

۱)تفسير قمى ، ج۲ص ۱۶۸،ح۵; نور الثقلين، ج۲ ص ۴۱۲، ح۱۷

۳۶۴

آیت ۵

( قَالَ يَا بُنَيَّ لاَ تَقْصُصْ رُؤْيَاكَ عَلَى إِخْوَتِكَ فَيَكِيدُواْ لَكَ كَيْداً إِنَّ الشَّيْطَانَ لِلإِنسَانِ عَدُوٌّ مُّبِينٌ )

يعقوب نے كہا كہ بيٹا خبردار اپنا خواب اپنے بھائيوں سے بيان نہ كرنا كہ وہ لوگ الٹى سيدھى تدبيروں ميں لگ جائيں گے كہ شيطان انسان كا بڑا كھلا ہوا دشمن ہے (۵)

۱ _ حضرت يعقوب(ع) نے اپنے بيٹے يوسفعليه‌السلام كواس كا خواب اپنے بھائيوں سے بيان كرنے سے منع فرمايا :

يا بنى لا تقصص رء ياك على اخوتك

۲ _ حضرت يوسفعليه‌السلام كا خواب بتاتا تھا كہ حضرت يوسف(ع) بلند مرتبے پر فيض ہوں گے اور وہ بھائيوں پر سردارى كريں گے_يا بنّى لا تقصص رء ياك على اخوتك فيكيدوا

كيونكہ حضرت يوسفعليه‌السلام كے بھائي ان كا خواب سننے ہى ان كو نقصان دينے پر تلگئے اس سے دو باتيں واضح ہوتى ہيں ۱ _ حضرت يوسفعليه‌السلام كے مرتبے كا بلند و بالا ہونا۲ _ خواب كى تعبير سے ان كے بھائيوں كا آگاہ ہونا_

۳_ حضرت يوسفعليه‌السلام كے كئي بھائي تھے_لا تقصص رء ياك على اخوتك

۴_ حضرت يعقوبعليه‌السلام اس بات سے مطمئن تھے كہ اگر حضرت يوسفعليه‌السلام كے بھائي اس كے خواب سے آگاہ ہوگئے توان كے بيٹے اس سے مكر و حيلہ كريں گے_لا تقصص رء ياك على اخوتك فيكيدوا لك كيدا

اگر حضرت يعقوبعليه‌السلام كو اپنے بيٹوں كا حضرت يوسفعليه‌السلام كے بارے ميں مكروحيلہ كرنے پر اطمينان نہ ہوتا تو خواب كے نقل كرنے پر يہ جملہ (فانّى أخاف ان يكيدوا ...) ''كہ ڈرتا ہوں كہ تيرے ساتھ كوئي سازش نہ كريں ''بيان كرتے اور اپنے جملے كو مفعول مطلق (كيداً) كے ساتھ تاكيد كے طور پر استعمال نہ كرتے_

۵_ حضرت يعقوبعليه‌السلام ،يوسفعليه‌السلام كو بھائيوں كى طرف سے

۳۶۵

ضرر پہنچنے كا خطرہ محسوس كرتے تھے_فيكيدوا لك كيدا

۶_ حضرت يعقوبعليه‌السلام يہ پيش بينى كررہے تھے كہ يوسفعليه‌السلام كے، تمام بھائي اس كے خلاف متحد ہوجائيں گے اور كوئي بھى ان كى حمايت نہيں كرے گا_فيكيدوا لك كيدا

(يكيدوا) كى ضمير( اخوة) كى طرف لوٹتى ہے _ مذكورہ بالا معنى اس صورت ميں ہى حاصل ہوتاہے_

۷_ حضرت يعقوبعليه‌السلام اپنے بيٹوں كےخيالات و تفكر ات سے آگاہ تھے_لا تقصص فيكيدوا لك كيدا

۸_ حضرت يعقوبعليه‌السلام اور ان كے بيٹے خواب كى تعبير سے واقف تھے_

لا تقصص رء ياك على اخوتك فيكيدوا لك كيدا

۹_ ممكن ہے كہ خواب و رويا آنے والے واقعات و حوادث كى خبر ديں _

انى رأيت أحد عشر لا تقصص رء ياك على اخوتك

۱۰_ حضرت يعقوبعليه‌السلام نے بيٹوں كے آپس ميں جھگڑے اور لڑائي كو روكنے كے ليے كوشش كى _

لا تقصص رء ياك على اخوتك فيكيدوا لك كيدا

۱۱_ ان غير ضرورى باتوں كے نقل اور بيان كرنے سے پرہيز كرنا لازمى ہے جو دوسروں كےحسد كے ابھارنے كا سبب بنيں _لا تقصص رء ياك على اخوتك فيكيدوا لك كيدا

۱۲ _ دوسروں كے مكر و فريب سے بچنے كے ليے كوشش كرنا ضرورى ہے _لا تقصص فيكيدوا لك كيدا

۱۳ _ حضرت يوسف(ع) كا حيرت انگيزخواب (سورج ، چاند، ستاروں كا سجدہ كرنا)ان كے بچپن يا نوجوانى كى عمر ميں تھا_

قال يابنيّ

كلمہ (بنى ) لفظ (ابن ) كا مصغّر ہے اوراسے ضمير متكلم كى طرف مضاف كيا گيا ہے( يا بني) يعنى اے ميرے چھوٹے بيٹے_

۱۴ _ حضرت يوسفعليه‌السلام كے اپنے باپ حضرت يعقوبعليه‌السلام سے تعلّقات ،محبت بھرے اور محكم تھے_

یابت قال يا بنى لا تقصص رء ياك

حضرت يوسفعليه‌السلام اور حضرت يعقوبعليه‌السلام كى گفتگو ميں (ى أبت) (ا ے ميرے والد گرامي) اور'' يابنى '' اے ميرے بيٹے كا ذكر ان كے محبت بھرے تعلقات كى حكايت كرتاہے_

۳۶۶

۱۵_ اولاد سے محبت كرنا اچھى عادت اور اسكا اظہار كرنا پسنديدہ بات ہے _

یأبت قال يا بنيّ لا تقصص

۱۶_ شيطان انسان كا كھلا دشمن ہے_ان الشيطان للانسان عدو مبين

۱۷_ شيطان انسان ميں نفوذ كرنے اور اسكو منحرف كرنے كے ليے ان كے مساعد اسباب كو حاصل كرنے كے ليےگھات ميں ہے_لا تقصص رء ياك فيكيدوا ان الشيطان للانسان عدو مبين

۱۸_ شيطان كا انسان ميں دشمنى كوظاہر كرنے كے ليے مناسب ترين طريقہحسدہے _

فيكيدوا لك كيداً ان الشيطان للانسان عدو مبين

۱۹_ شيطان انسانوں ميں دشمنى ڈالنے كے ليے اور ان كے درميان مكر و فريب كو رواج دينے كے ليے كليدى كردار ادا كرتا ہے_فيكيدوا ان الشيطان للانسان عدو مبين

۲۰ _حضرت يوسف(ع) كا خواب سننے كے بعد ان كے بھائيوں كا شيطان كے جال ميں پہننے كا امكان_

فيكيدوا لك كيداً ان الشيطان للانسان عدو مبين

۲۱ _حضرت يعقوب(ع) ،حضرت يوسف(ع)صلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كے خوا ب كے افشاء ہونے كو شيطانى محرّك خيال كرتے تھے اور حضرت يوسف(ع) كو اس كام سے منع كيا _لا تقصص رء ياك على اخوتك ان الشيطان للانسان عدو مبين

(ان الشيطان ) كا جملہ( فيكيدوا ...) پر بھى ناظر ہے اور جملہ ( لا تقصص رؤياك) پر بھى ناظر ہے _ اگر اس كو دوسرے جملے سے ارتباط ديں تو ( لاتقصص ...) كا ( ان الشيطان ...) سے ملانے كے بعد معنى يوں ہوگا _ كہ شيطان اس فرصت ميں ہے كہ تيرے خواب كو افشا و ظاہر كرے تم اس سے بچو_

۲۲_ ''عن ابى جعفر(ع) : انّه كان من خبر يوسف عليه‌السلام انه كان أحدعشرا خاً

امام باقر عليہ السلام سے روايت ہے كہ حضرت يوسفعليه‌السلام كے بارے ميں خبر ہے كہ ان كے گيارہ بھائي تھے_

۲۳_ ''عن على بن الحسين عليه‌السلام ... فلما را ى يوسف الرؤيا و ا صبح يقّصها على ا بيه يعقوب فقال يعقوب ليوسف : لاتقصص رؤياك هذه على اخوتك ...فلم يكتم يوسف رؤياه فقصّها على اخوته

امام سجاد عليہ السّلام سے روايت ہے جب يوسفعليه‌السلام نے اس خواب كو ديكھا اور اپنے والد گرامى يعقوبعليه‌السلام سے نقل كيا تو حضرت يعقوب عليہ

۳۶۷

السلام نے ان سے كہا كہ اس خواب كو اپنے بھائيوں پر ظاہر نہ كرنا ليكن يوسفعليه‌السلام اپنے خواب كو چھپانہ سكے اور اپنے بھائيوں كو بتاديا

انسان :انسان كو گمراہى ميں ڈالنے كے اسباب ۱۷;انسان كے دشمن ۱۶

برادران يوسف :برادران يوسف اور حضرت يوسف(ع) ۴،۶; برادران يوسف اور حضرت يوسفعليه‌السلام كا خواب ۲۰، برادران يوسف اور شيطان كا ان كو ورغلانہ ۲۰; برادران يوسف كا اتحاد ۶; برادران يوسف كا خواب كى تعبير كو سمجھنا ۸; برادران يوسف كا سازش كرنا ۴، ۵; برادران يوسف كا مكر و حيلہ ۴; برادران يوسف كى تعداد ۳، ۲۳;برادران يوسف كى دشمنى ۶

حسد :حسد كے آثار ۱۸; حسد كو ترك كرنے كا پيش خيمہ۱۱

خواب :خواب اور آيندہ كے واقعات ۹; خواب كاكردار ۹ ; سچے خواب ۹

دشمنى :دشمنى كے اسباب ۱۹

رفتار :رفتار و كردار كے ستون ۱۱

روايت : ۲۲، ۲۳

شيطان :شيطان كا كردار و۱۹;شيطان كا گمراہ كرنا ۱۷; شيطان كا ورغلانہ ۱۹; شيطان كى دشمنى ۱۶، ۱۷، ۱۹; شيطان كے مؤثر ہونے كا سبب ۱۸

علم نفيسات :اہل خانہ كے نفسيات كى پہچان ۱۵

علم:آيندہ كے علم كا سبب ۹

عواطف:گھروالوں سے عطوفت كرنا ۱۵

محبت كا رابطہ :اولاد سے محبت ركھنا ۱۸; محبت كرنا پسنديدہ امر ہے ۱۵;محبت كے رابطے كے اظہار كى اہميت ۱۵

مكر كرنے والے :مكر كرنے والوں سے بچنے كى اہميت ۱۲

مكر :دوسروں كے مكر سے مقابلہ كرنا ۱۲;مكر كے اسباب ۱۹

۳۶۸

يعقوبعليه‌السلام :يعقوبعليه‌السلام اور برادران يوسف ۷،۱۰; يعقوبعليه‌السلام اور شيطان كا كردار ۲۱;يعقوبعليه‌السلام اور يوسفعليه‌السلام كا خواب ۲۱; يعقوب(ع) كا آگاہ ہونا ۷; يعقوبعليه‌السلام كا خواب كى تعبير سے واقف ہونا ۸;يعقوبعليه‌السلام كا مطمئن ہونا۴; يعقوبعليه‌السلام كا منع كرنا ۱، ۲۱;يعقوبعليه‌السلام كى پريشانى ۵; يعقوبعليه‌السلام كى پيشگوئي ۶;يعقوبعليه‌السلام كى كوشش ۱۰; يعقوبعليه‌السلام كى مديريت ۱۰; يعقوبعليه‌السلام كى نصيحتيں ۲۳;يعقوبعليه‌السلام كى يوسفعليه‌السلام سے محبت ۱۴

يوسفعليه‌السلام :يوسفعليه‌السلام اور ان كى بھائي ۱; يوسفعليه‌السلام اور نقل خواب ۱;يوسفعليه‌السلام كا بچپن ۱۳;يوسفعليه‌السلام كا قصّہ ۱، ۴، ۵، ۶، ۱۳، ۱۴،۲۰، ۲۳;يوسفعليه‌السلام كو منع كرنا ۱، ۲۱;يوسفعليه‌السلام كو نصيحت۲۳;يوسف(ع) كے دشمن ۶;يوسفعليه‌السلام كى نوجواني۱۳;يوسفعليه‌السلام كى يعقوب(ع) سے محبت ۱۴ ; يوسفعليه‌السلام كے خواب كا وقت ۱۳;يوسفعليه‌السلام كے خواب كى تعبير ۲ ; يوسفعليه‌السلام كے درجات ۲

آیت ۶

( وَكَذَلِكَ يَجْتَبِيكَ رَبُّكَ وَيُعَلِّمُكَ مِن تَأْوِيلِ الأَحَادِيثِ وَيُتِمُّ نِعْمَتَهُ عَلَيْكَ وَعَلَى آلِ يَعْقُوبَ كَمَا أَتَمَّهَا عَلَى أَبَوَيْكَ مِن قَبْلُ إِبْرَاهِيمَ وَإِسْحَاقَ إِنَّ رَبَّكَ عَلِيمٌ حَكِيمٌ )

اور اسى طرح تمھارا پروردگار تمھيں منتخب كرے گا او ر تمھيں باتوں كى تاويل سكھائے گا اور تم پر اور يعقوب كى دوسرى اولاد پر اپنى نعمت كو تمام كرے گا جس طرح تمھارے دادا پر دادا ابراھيم اور اسحاق پر تمام كرچكاہے بيشك تمھارا پروردگار بڑا جاننے والا اور صاحب حكمت ہے (۶)

۱_ حضرت يوسفعليه‌السلام كا خواب خدا متعال كى طرف سے منتخب ہونے اور اس ذات اقدس كے ليے خالص و مخلصہونے سے حكايت كرتا ہے _و كذلك يجتبيك ربك

( اجتباء) كا معنى چننا چنا_ اور اپنے ليے خالص كرنے كے ہيں _ تو اس صورت ميں (يجتبيك ربك) كا معنى يہ ہوگا كہ خداوند متعال نے تجھے اپنے ليے چنا ہے تا كہ اپنے ليے خالص و مخلص قرار دے _ اس طرح كہ تجھ ميں كسى اور كا حصّہ نہ ہو _

۳۶۹

۲_ يوسفعليه‌السلام كا الله تعالى كى طرف سے چنا جانا يہ حضرت يعقوبعليه‌السلام كى حضرت يوسف(ع) كو بشا رت تھي_

و كذلك يجتبيك ربك

۳_ خواب، پوشيدہ امور اور غيب سے آگاہى كا دريچہ ہے _انّى رأيت أحد عشر كوكباً كذلك يجتبيك ربّك و يعلمك

۴_ حضرت يعقوب عليہ السلام تعبير اور تاويل خواب كے علم سے بہرہ مند تھے _

انى رأيت أحد عشر كوكباً كذلك يجتبيك

۵_ حضرت يوسفعليه‌السلام كا مستقبل اور جس طرح وہ انتخاب ہونے والے تھے اسى طرح انہوں نے خواب ميں ديكھا _

كذلك يجتبيك ربك

۶_ خداوند متعال كى طرف سے لائق انسانوں كا انتخاب ، اسكى ربوبيت كا جلوہ ہے _كذلك يجتبيك ربك

۷_ حضرت يعقوبعليه‌السلام نے اپنے بيٹے يوسفعليه‌السلام كو تعبيرخواب سے آشنائي اور اسكى صحيح تحليل كرنے پر قدرت ركھنے كى بشارت دى _و كذلك يعلمك من تاؤيل الأحاديث

(احاديث) حديث كى جمع ہے _ راغب نے مفردات ميں حديث كايوں معنى كيا ہے كہ وہ ہر كلام جو وحى كے ذريعے سے بيدارى يا خواب كى حالت ميں انسان تك پہنچے ، اسكو حديث كہتے ہيں _ اسى وجہ سے(احاديث) سے خوابوں كا معنى ليا جا سكتا ہے _ اور اسى طرح حوادث و واقعات كى خبريں اور پيش آنے والے واقعات بھى ليے جاسكتے ہيں _(تاؤيل رويا ) وہ واقعيت خارجى جو نيند كى حالت ميں مخصوص طريقے سے رونماہوتى ہے اور اس كو خواب بيان كرتى ہے _ (تاؤيل الاخبار) حوادث و واقعات كے متحقق اور ان كے انجام كے اسباب _

۸_ حضرت يوسفعليه‌السلام كے خواب سے حضرت يعقوبعليه‌السلام كو يہ علم حاصل ہوا كہ وہ خداوند متعال كے برگزيدہ بندے ہيں اور ان كو تعبير خواب كے علم سے آگاہى اور واقعات كى صحيح تحليل كرنے كى قدرت دى گئي ہے _

انى رأيت أحد عشر كذلك يجتبيك ربك و يعلمك من تأويل الا حاديث

۹_ سورج ، چاند اور ستاروں كو انسان كے ليے خواب ميں سجدہ كرنا اور خاضع اور خاشع ہونا انسان كے برگزيدہ ہونے اور علم و دانش كے ہاتھ آنے كى علامت ہے _انّى رأيت أحد عشر كوكباً ...كذلك يجتبيك ربك و يعلمك

۱۰_ حضرت يعقوبعليه‌السلام كے خاندان اور حضرت يوسفعليه‌السلام پر الله تعالى كى نعمتوں كا كامل ہو،نا يہ اپنے بيٹے يوسف (ع)

۳۷۰

كو يعقوبعليه‌السلام كى خوشخبرى تھى _و يتم نعمته عليك و على ال يعقوب

۱۱_ حضرت يعقوب(ع) نے يوسفعليه‌السلام كے خواب سے يہ جان ليا كہ خداوند متعال اپنى نعمتوں كو حضرت يوسفعليه‌السلام اور خاندان يعقوبعليه‌السلام پر پورا كرنے والا ہے_ان رايت احد عشر كوكباً يتم نعمته عليك و على ء ال يعقوب

۱۲_ خداوند متعال نے حضرت يوسفعليه‌السلام كے ذريعہ اپنى تمام و كامل نعمتوں كو خاندان يعقوبعليه‌السلام پر نازل فرمايا_

و كذلك و يتم نعمته عليك و على ء ال يعقوب

يوسف(ع) ، خاندان يعقوبعليه‌السلام ميں سے تھے (آل يعقوب) ان كو بھى شامل ہوتى ہے_لہذا ''عليك'' كو جدا لانا ( آل يعقوب) كو اس پر عطف كرنا مذكورہ بالا نكتہ كى طرف اشارہ ہے _ واضح رہے كہ ستاروں ، چاند اور سورج كى تاويل بھائي ، باپ اوريوسف(ع) كى ماں سے كرنا اس كى مويّد ہے_

۱۳_ حضرت ابراہيمعليه‌السلام اور اسحاقعليه‌السلام الله كى تمام كامل نعمتوں سے بہرہ مند تھے_

كما اتمّها على ابويك من قبل ابراهيم و اسحاق

۱۴_ الله تعالى نے جو نعمتيں حضرت يوسفعليه‌السلام اور آل يعقوب كو عطا فرمائيں وہ حضرت ابراہيم(ع) اور حضرت اسحاق(ع) پر نازل كى گئي نعمتوں جيس اور ہم پلہ تھيں _يتم نعمته عليك كما اتمّها على ابويك

۱۵_ حضرت يوسفعليه‌السلام اس سے آگاہ تھے كہ حضرت ابراہيمعليه‌السلام اور اسحاقعليه‌السلام الله كى كامل نعمتوں سے بہرہ مند تھے_

كما اتمّها على ابويك من قبل

۱۶_ ان كے بزرگوں كى نسل ميں الله كى نعمتوں سے بہرہ مند ہونے والے لائق و سزاوار اشخاص موجود تھے_

يتم نعمته عليك كما اتمّها على ابويك من قبل

(كما) كا لفظ كبھى تشبيہ كے ليے استعمال ہوتا ہے اور كبھى تعليل كے ليے استعمال ہوتا ہے يہاں تعليل كے ليے استعمال ہوا ہے _ واضح رہے كہ اس طرح كے موارد ميں علت سے مراد، علت تامہ نہيں ہے بلكہ اس سے مراد اقتضاء اور پيش خيمہ ہوتا ہے_

۱۷_ ابراہيمعليه‌السلام اور اسحاقعليه‌السلام ، يعقوبعليه‌السلام اور يوسفعليه‌السلام كے اجداد تھے_على ابويك من قبل ابراهيم و اسحاق

۱۸_ قرآن مجيد كى نگاہ ميں باپ كے اجداد ،باپ كى جگہ ہوتے ہيں _كما اتمّها على ابويك من قبل ابراهيم و اسحاق

۳۷۱

۱۹_ ابراہيمعليه‌السلام اور اسحاق(ع) ،حضرت يوسفعليه‌السلام كى داستان (خواب ميں ستاروں ، چاند اور سورج كو ديكھنا) كے شروع ہونے سے پہلے باحيات نہيں تھے_كما اتمّها على ابويك من قبل

مذكورہ معنى (من قبل) كى تقيد سے حاصل ہوتا ہے البتہيہ اس صورت ميں ہے كہ جب (من قبل) (ابويك) كے متعلق ہو نہ ( اتمّہا ) كے متعلق ہو_

۲۰_خداوند متعال عليم (بہت جاننے والا) اور حكيم (حكمت سے كام لينے والا) ہے_ان ربك عليم حكيم

۲۱_ حضرت يوسفعليه‌السلام كے فضائل اورحضرت ابراہيمعليه‌السلام ، اسحاقعليه‌السلام اور خاندان يعقوبعليه‌السلام پر نازل ہونے والى نعمتيں ، خداوند متعال كى ربوبيت كا جلوہ ہيں _يجتبيك ربك و يتم نعمته عليك و على ء ال يعقوب ان ربك عليم حكيم

۲۲_ الله تبارك و تعالى كے افعال كا حكيمانہ ہونا اور حضرت يوسف(ع) كى خصوصيات سے آگاہى اس بات كا موجب بنى ہے كہ ان كو چنا جائے اور خوابوں كى تعبير و تاؤيل اور آيندہ كے واقعات كى تحليل كا حضرتعليه‌السلام كو علم عطا كيا جائے_

يجتبيك ربك ان ربك عليم حكيم

۲۳_ انبياء كرام كى پرورش و تربيت، علم وحكمت الہى سے جلوہ گر ہوتى ہے_يجتبيك ربك ان ربك عليم حكيم

۲۴_ خداوند عالم كى حكمت اور حضرت يوسف(ع) كى خصلتوں سے آگاہى سبب بنى كہ خداوند عالم اپنى نعمتوں كو آل يعقوب(ع) پر مكمل كرے_و يتم نعمته عليك و على آل يعقوب ان ربك عليم حكيم

۲۵_خداوند عالم كى نعمتوں سے بہرہ مند ہونے كے ليے انسانوں ميں تفاوت، حكمت الہى كے تحت ہے_

يتم نعمته عليك و على ء ل يعقوب ان ربك عليم حكيم

آل يعقوب :آل يعقوبعليه‌السلام پر نعمتوں كا تمام ہونا ۱۰، ۱۱، ۱۲، ۲۴; آل يعقوب كى نعمتيں ۱۴، ۲۱;آل يعقوب كے فضائل ۲۱

ابراہيمعليه‌السلام :ابراہيمعليه‌السلام اور يعقوبعليه‌السلام ۱۷; ابراہيمعليه‌السلام اور يوسفعليه‌السلام ۱۷; حضرت ابراہيمعليه‌السلام اور حضرت يوسفعليه‌السلام كا زمانہ ۱۹ ; حضرت ابراہيمعليه‌السلام پر نعتوں كا كامل ہونا ۱۳، ۱۵; حضرت ابراہيمعليه‌السلام پر نعمتيں ۱۴، ۲۱;حضرت ابراہيمعليه‌السلام كى اولاد ۱۷;حضرت ابراہيم(ع) كے فضائل ۲۱

اسحاقعليه‌السلام :حضرت اسحاقعليه‌السلام اور حضرت يوسفعليه‌السلام كا زمانہ۱۹;

۳۷۲

حضرت اسحاق(ع) اور يعقوبعليه‌السلام ۱۷; حضرت اسحاق(ع) اور يوسف(ع) ۱۷;حضرت اسحاقعليه‌السلام پر اتمام نعمت ہونا ۱۳، ۱۵;حضرت اسحاقعليه‌السلام پر نعمتيں ۱۴، ۲۱; حضرت اسحاق(ع) كى اولاد ۱۷; حضرت اسحاقعليه‌السلام كے فضائل ۲۱

اسماء و صفات :حكيم ۲۰; عليم ۲۰

انبياء :انبياء كا مربّى ۲۳;انبياء كى تاريخ ۱۹; انبياء كى تربيت ۲۳

انسان :انسانوں كا اقتصادى اعتبار سے متفاوت ہونا ۲۵ ; انسانوں كا چناؤ ۶;انسانوں كے انتخاب كى علامتيں ۹

الله تعالى كى برگزيدہ شخصيات : ۱، ۲، ۶

الله تعالى :الله تعالى كى تعليمات ۲۲; الله تعالى كے ہدايا ۲۱; الله تعالى كى حكمت كى نشانياں ۲۳;الله تعالى كى حكمت كے آثار ۲۲، ۲۴، ۲۵; الله تعالى كى ربوبيت كى نشانياں ۶، ۲۱; الله تعالى كى نعمتيں ۱۲، ۱۳، ۱۴; الله تعالى كے علم غيب كے آثار ۲۲، ۲۴; الله تعالى كے علم كى نشانياں ۲۳

بزرگان ما سلف:بزرگان گذشتہ كا كردار ۱۶

بشارت :تحليل حوادث كى بشارت ۷;تعبير خواب كے علم كى بشارت ۷; نعمت كے كامل ہونے كى بشارت ۱۰

جدّ:باپ كے جدّ ۱۸

خواب :چاند كے سجدے كى تعبير ۹;خواب كا كردار ۳; ستاروں كے سجدہ كى تعبير ۹; سجدہ كى تعبير ۹;سورج كے سجدہ كى تعبير

صفات :اخلاقى صفات كا كردار ، ۲۲، ۲۴

علم :غيب كا سرچشمہ۳

نعمت :نعمت الہى كےشامل حال ۱۰، ۱۱، ۱۲، ۱۳، ۱۴;نعمت كا موجب ۱۶

يعقوبعليه‌السلام :خوابوں كى تعبير سے آگاہى كا سبب ۸; يعقوب(ع) اور يوسف(ع) كا برگزيدہ ہونا۸; يعقوب(ع) اور يوسف(ع) كى خواب۱۱;يعقوبعليه‌السلام كى خوابوں كى تعبير كا علم ۴; يعقوبعليه‌السلام كى خوشخبرياں ۲، ۷، ۱۰; يعقوب(ع) كے بزرگان ما سلف ۱۷; يعقوب(ع) كے فضائل۴

يوسفعليه‌السلام : يوسفعليه‌السلام پر نعمت كا كامل ہونا ۱۰، ۱۱; يوسفعليه‌السلام كا علم ۱۵; يوسفعليه‌السلام كا قصہ ۱;يوسفعليه‌السلام كا كردار ۱۲; يوسف

۳۷۳

عليه‌السلام كا علم سيكھنا ۲۲; يوسفعليه‌السلام كا معلم ۲۲; يوسفعليه‌السلام كو بشارت ۲، ۷، ۱۰;يوسفعليه‌السلام كو تعبير خواب كا علم ۷، ۸، ۲۲;يوسف(ع) كو واقعات كى تحليل كاعلم ۷، ۸، ۲۲;يوسفعليه‌السلام كي خصوصيات ۲۴ ;يوسفعليه‌السلام كى خوابوں كے آثار ۸ ; يوسفعليه‌السلام كى نعمتيں ۱۴، ۲۱;يوسفعليه‌السلام كے برگزيدہ ہونے كاسبب ۲۲;يوسفعليه‌السلام كے بزرگان ۱۷; يوسفعليه‌السلام كے خواب كى تعبير ۱، ۵; يوسفعليه‌السلام كے درجات ۱،۱۲;يوسفعليه‌السلام كے فضائل ۲۱

آیت ۷

( لَّقَدْ كَانَ فِي يُوسُفَ وَإِخْوَتِهِ آيَاتٌ لِّلسَّائِلِينَ )

يقينايوسف اور ان كے بھا ئيوں كے واقعہ ميں سوال كرنے والوں كے لئے بڑے نشانيوں پائي جاتى ہيں (۷)

۱_ حضرت يوسف(ع) اور ان كے بھائيوں كى داستا ن، ربوبيت خداوندى كى كثرت سے آيات و نشانيوں اور اسكى حكمت و علم پر مشتمل ہے_ان ربك عليم حيكم لقد كان فى يوسف و ء اخوته وء اىات للسائلين

(آيات) سے مراد نشانياں ہيں اور كيونكہ (لقد كان ...) كے جملے ميں يہ بيان نہيں ہوا كہ حضرت يوسف(ع) اور ان كے بھائيوں كا قصہ كس حقيقت يا حقائق كو بيان كر دياہے_ دوسرے لفظوں ميں (آيات) كا متعلق ذكر نہيں ہوا ہے _ لہذايہ احتمال ديا جاسكتا ہے كہ اس قصہ كے حقائق آيت قبل ميں ذكرہيں جو كہ ربوبيت علم و حكمت الہى ہيں _(ان ربك عليم حكيم )

۲_خداوند متعال نے انسانوں كو حضرت يوسفعليه‌السلام اور ان كے بھائيوں كے واقعات ميں غور و فكر كرنے كى ترغيب دلائي ہے_لقد كان فى يوسف و اخوته آيات للسائلين

(لقد) ميں لام قسم مقدّر كو بتاتا ہے_ اور (قد) تاكيد كے ليے آيا ہے_ خداوند متعال كا قسم اٹھانا اور تاكيد لانے كا مقصد يہ ہے كہ يوسفعليه‌السلام اور ان كے بھائيوں كى داستان ميں سوال كرنے والوں كے ليے كافى آيات ہيں يہ گويا انسان كو اس داستان ميں غور فكر كى دعوت ديناہے_

۳_ لوگوں كا رسالت مآبصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم سے حضرت يوسفعليه‌السلام كے واقعات كے بارے ميں سوال كرنا_

لقد كان فى يوسف و اخوته آيات للسائلين

۴_خداوند متعال كى حكمت و علم اورحضرت يوسف كے درجات كے بارے ميں سوالات ہى موجب بنے ہيں كہ قرآن مجيد ميں يوسفعليه‌السلام كے قصّے كو نقل كيا جائے_

۳۷۴

ان ربك عليم حكيم _ لقد كان فى يوسف و اخوته آيات للسائلين

۵_ حضرت يوسفعليه‌السلام كى داستان كو نقل كرنے سبب، ان كا خداوند عالم كى طرف سے برگزيدہ ہونے انہيں حوادث تحليل و تعبير خواب كا علم دينا نيزانہيں كامل نعمت عطا كرنے كى علت كو بيان كرنا ہے_

يجتبيك ربك و يعلمك لقد كان فى يوسف و اخوته آيات للسائلين

مذكورہ بالا تفسير اس صورت ميں ہوسكتى ہے كہ جب (آيات ) كا لفظ (اجتبأ ...) يوسفعليه‌السلام كے انتخاب كے متعلق ہو جو ( كذلك يجتبيك ربك و ...) كے جملے سے حاصل ہوتا ہے_

۶_ فقط حقيقت كے متلاشى اور معرفت كى وادى ميں تحقيق كرنے والے ہى الله كى ربوبيت كى نشانيوں اورعلم و حكمت كو يوسفعليه‌السلام كى داستان ميں پا سكتے ہيں _لقد كان فى يوسف و اخوته آيات للسائلين

يہ واضح ہے كہ حضرت يوسف(ع) اور ان كے بھائيوں كى داستان اپنے اندر كافى علامات اور نشانيوں كو ركھتى ہے _ خواہ اس كے بارے ميں سوال كيا جائے يا نہ كيا جائے _ اسى وجہ سے (للسائلين) كا لام ، لام انتفاع ہے_ تو اس صورت ميں (للسائلين) كا معنى يوں ہوگا كہ سوال كرنے والے اور محققين اس داستان سے فائدہ مند ہوسكتے ہيں _

۷_ انسانوں كے گزرے ہوئے حالات و واقعات ان كى ماہيت و حقيقت كو بيان كرتے ہيں _

لقد كان فى يوسف و اخوته آيات للسائلين

(لقد كان فى يوسف ...) ميں قصہ كا لفظ نہ لاناجبكہ (فى قصّه يوسف ...) ہى مراد ہے ، ممكن ہے اس بات كى طرف اشارہ ہو كہ انسانوں كے گزرے ہوئے حالات ان كى ماہيت كو تشكيل دينے والے ہيں يعنى حقيقت ميں انسان وہى ہے جو اسكى سرگذشت ہے_

۸_ سوالوں كابيان كرنا اور قرآن مجيد سے ان كے جوابات كو تلاش كرنا اس كى خداوند عالم كى طرف سے انسانوں كو نصيحت كى گئي_لقد كان فى يوسف و اخوته آيات للسائلين

آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم :آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم سے سوال كرنا ۳

آيات الہي:۱

الله تعالى :الله تعالى كى تشويق كرنا ۲; الله تعالى كى حكمت كى نشانياں ۱; الله تعالى كى حكمت كے بارے ميں سوال ۴; الله تعالى كى ربوبيت كى نشانياں ۱; الله تعالى كى نصيحتيں ۸; الله تعالى كے علم كى نشانياں ; الله تعالى كے علم كے بارے ميں سوال ۴;

۳۷۵

الله تعالى كے برگزيدہ لوگ: ۵

انسان :انسان كى حقيقت ۷; انسان كے گذشتہ حالات كا كردار ۷

برادران يوسف :برادران يوسف كے انجام ميں تدبر ۲

حق كے طالب:حق كے طالب اور قصّہ يوسفعليه‌السلام ۶

ذكر :حضرت يوسف(ع) كے قصہ كےذكر كا فلسفہعليه‌السلام ۴

سوالات :سوالات كى اہميت ۸

شخصيت :شخصيت ميں مؤثر عوامل ۷

شناخت :شناخت كے منابع ۸

قرآن :قرآن كى تعليمات ۸; قرآن مجيد كى طرف رجوع ۸

يوسفعليه‌السلام :حضرت يوسفعليه‌السلام كے فضائل كے بارے ميں سوالات ۴; حضرت يوسف كے قصّہ كى تعليمات ۶; حضرت يوسفعليه‌السلام كے قصّے كے بارے ميں غور و فكر كرنے كى تشويق ۲;حضرت يوسفعليه‌السلام كے قصّے كے سوال ۳;قصّہ يوسف(ع) ميں آيات الہى ۶ ; يوسفعليه‌السلام پر نعمت كا اتمام ۵;يوسفعليه‌السلام كا قصّہ ۵ ; يوسفعليه‌السلام كے برگزيدہ ہونے كے عوامل ۵; يوسفعليه‌السلام كے حوادث كى تحليل كا علم ۵;يوسفعليه‌السلام كے خوابوں كى تعبير كا علم ۵;يوسفعليه‌السلام كے قصّے كى خصوصيات ۱; يوسفعليه‌السلام كے قصّے ميں الله تعالى كاعلم ۶;يوسفعليه‌السلام كے قصّے ميں الله تعالى كى حكمت ۶; يوسف كے قصّے ميں الله تعالى كى ربوبيت ۶

۳۷۶

آیت ۸

( إِذْ قَالُواْ لَيُوسُفُ وَأَخُوهُ أَحَبُّ إِلَى أَبِينَا مِنَّا وَنَحْنُ عُصْبَةٌ إِنَّ أَبَانَا لَفِي ضَلاَلٍ مُّبِينٍ )

جب ان لوگوں نے كہا كہ يوسف او ر ان كى بھائي (ابن يامين ۲)عمارے باپ كى نگاہ ميں زيادہ محبوب ہيں حالانكہ ہمارے ايك بڑى جماعت ہے يقينا ہمارے ماں باپ ايك كھلى ہوئي گمراہى ميں مبتلا ہيں (۸)

۱_ حضرت يوسفعليه‌السلام كے بھائيوں ميں سےبنيامينيوسفعليه‌السلام كے ماں و باپ كى طرف سے بھائي تھے اور دوسرے صرف والد كى طرف سے بھائي تھے_ء اذ قالوا ليوسف و اخوه

يعقوبعليه‌السلام كى اولاد بنيامين كو يوسف كا بھائي بلاتے تھے _ حالانكہ وہ بھى يعقوبعليه‌السلام كے بيٹے اور ان كے بھائي تھے_ (ليوسف و اخوہ) يہ جملہ بتاتا ہے كہ بنيامين كا يوسفعليه‌السلام سے برادرى كا رشتہ دوسرے يعقوب كے بيٹوں كى نسبت زيادہ نزديك تھا_ يعنى بنيامين يوسفعليه‌السلام كے ماں و باپ دونوں كى طرف سے بھائي تھے اور دوسرے بھائي صرف والد كى طرف سے بھائي تھے_

۲_ حضرت يعقوبعليه‌السلام تمام بيٹوں كا احترام كرتے تھے اور سب سے محبت كرتے تھے_

اذ قالوا ليوسف و اخوه احب الى ابينا منّا

مذكورہ معنى (احبّ) كے افعلتفضيلہونے كے سبب سے ہے_

۳_ يوسفعليه‌السلام ، او بنيامين، يعقوب(ع) كے دوسرے بيٹوں كى نسبتحضرتعليه‌السلام كو بہت زيادہ محبوب تھے_

اذ قالوا ليوسف و اخوه احب الى ابينا

(اخوہ) سے مراد جسطرح مفسرّين نے كہا ہے بنيامين ہيں _

۴_ يوسفعليه‌السلام بنيامين سے بھى زيادہ يعقوبعليه‌السلام كے نزديك محبوب تھے_اذ قالوا ليوسف و اخوه احب الى ابينا

''يوسف(ع)'' كا ''بنامين''(اخوہ) سے مقدم ہونا مذكورہ بالا معنى كو بتاتا ہے_

۵_ حضرت يوسفعليه‌السلام كى معنوى حيثيت اور خدادادى فضيلتيں ، حضرت يعقوبعليه‌السلام كى ان سے بے پناہ محبت كا سبب تھيں _كذلك يجتبيك ربك ليوسف و اخوه احب الى ابينا منّا

۳۷۷

(و كذلك يجتبيك ) ميں يوسف كى خصوصيات كا ذكر كرنے كے بعد يعقوبعليه‌السلام كى محبت كا تذكرہ يہ بتاتا ہے كہ يعقوب(ع) ، يوسفعليه‌السلام سے بہت زيادہ محبت كرتے تھے_

۶_ يعقوب(ع) كےتمام بيٹے يوسفعليه‌السلام او بنيامين كے ساتھ حضرت يعقوبعليه‌السلام كى زيادہ محبت كو محسوس كر رہے تھے اور اس پر رشك كرتے تھے_اذ قالوا ليوسف و اخوه احب الى ابينا منّا

(قالوا) كى ضمير (اخوتہ) كى طرف لوٹتى ہے جو اس سے پہلے والى آيت ميں ذكر ہوا ہے يعنى تمام نے يہى كہا اور وہ سب اس بات پر اتفاق كرتے تھے_

۷_ يعقوبعليه‌السلام كى يوسفعليه‌السلام اور بنيامين دو بيٹوں سے زيادہ محبت كا اظہار ہى دوسرے بيٹوں كے حسد كا سبب بنا نہ يہ كہ وہ يوسف(ع) كے خواب كى تعبير سے واقف تھے_اذ قالوا ليوسف و اخوه احبّ الى ابينا منّا

چنانچہ حضرت يوسف(ع) نے اپنے خواب اپنے بھائيوں كے سامنے پيش كيا اگر يہى ان كے حسد كاسبب بنتا تو، تو وہ بنيامين كا نام نہ ليتے صرف حضرت يوسف(ع) كا ہى نام ہے_

۸_ يوسفعليه‌السلام كے بھائيوں كے حسد نے ہى ان كو ان كے خلاف ميٹينگ كرنے پر مصمم كيا _

اذ قالوا ليوسف و اخوه احب الى ابينا منّا

۹_ حضرت يوسفعليه‌السلام كے بھائيوں كى ان كے خلاف ميٹينگ اور گفتگو سے معلوم ہوتا ہے كہ وہ يوسفعليه‌السلام اور بنيامين سے يعقوبعليه‌السلام كى زيادہ محبت كرنے كا انہيں مستحق نہيں سمجھتے تھے_

اذ قالوا ليوسف و اخوه احب الى ابينا منّا و نحن عصبة ان آبانا لفى ضلال مبين

۱۰_ حضرت يوسفعليه‌السلام كے بھائي طاقتور ، كام كرنے والے اور اپنے باپ كے دنياوى امور كو ہاتھ ميں ليے ہوئے تھے_

و نحن عصبة ان آبانا لفى ضلال مبين

(عصبة) اس جماعت كو كہتے ہيں جو دس سے زيادہ افراد پر مشتمل ہو جو آپس ميں رشتہ دار ہوں اور ايك دوسرے كى پشت پناہى كرتے ہوں _ اس كا لازمہ يہ ہے كہ وہ لوگ طاقتور اور كام كرنے والے لوگ ہوں گے_ اور ( و نحن عصبة) كا جملہ يہ بتاتاہے كہ ان كے بھائي، يعقوبعليه‌السلام كى

۳۷۸

يوسفعليه‌السلام اور بنيامين سے زيادہ محبت كرنا ان كى خطا و غلط فكر خيال كرتے تھے_ اور وہ يوسفعليه‌السلام كے بھائي كيونكہ يعقوبعليه‌السلام كے دنياوى و مادى منافع ميں كارآمد طاقتور اور امور كو چلانے والے تھے_

۱۱_ يوسفعليه‌السلام كے بھائي زيادہ طاقت اور اپنى ا كثريت كے بل بولتے پر مغرور تھے_و نحن عصبة

۱۲_ يوسفعليه‌السلام كے بھائي اپنى قوت اور كام كاج والے ہونے كے سبب اپنے والد گرامى يعقوبعليه‌السلام كى محبت كو اپنے ليے زيادہ سزا وار سمجھتے تھے_اذ قالوا ليوسف و اخوه احب الى ابينا منّا و نحن عصبة

۱۳_ حضرت يعقوب(ع) كے دوسرے فرزند، حضرت يعقوبعليه‌السلام كى يوسفعليه‌السلام اور بنيامين سے بہت زيادہ محبت كو اپنى نظر ميں واضح خطا اور لغزش خيال كرتے تھے_اذ قالوا ليوسف و اخوه احب ان آبانا لفى ضلال مبين

۱۴_ يوسفعليه‌السلام كے بھائي دس افراد سے كم نہ تھے_و نحن عصبة

۱۵_عن على بن الحسين عليه‌السلام ... فلما راى يوسف الرؤيا و اصبح يقصّها على ابييه يعقوب ، فاغتم يعقوب لما سمع من يوسف مع ما اوحى الله عزوجل اليه ان استعد للبلاء و خاف ان يكون ما اوحى الله عزوجل اليه من الاستعداد للبلاء هو فى يوسف خاصّة فاشدّت رقته عليه من بين ولده فلما راى اخوة يوسف ما يضع يعقوب بيوسف و تكرمته ايّاه و ايثاره ايّاه عليهم اشتد ذلك عليهم و قالوا: ان يوسف و اخاه '' احب الى ابينا منّا '' (۱)

امام سجادعليه‌السلام سے روايت ہے كہ جب حضرت يوسفعليه‌السلام نے خواب ديكھا تو صبح سويرے ہى يعقوبعليه‌السلام كے ليے اسكو بيان كيا _ يعقوبعليه‌السلام ، يوسفعليه‌السلام سے يہ خواب سنا اور خداوند متعال نے وحى بھى كى كہ مصيبتوں كے ليے اپنے آپ كو آمادہ كرو تو وہ غمگين ہوگئے اور يہ خوف ہوا كہ يہ مصيبت صرف يوسفعليه‌السلام ہى كے ليے نہ ہو _ اسوجہ سے دوسرے بھائيوں كى نسبت حضرتعليه‌السلام كى محبت و مہربانى يوسف(ع) سے زيادہ ہوگئي _ جب يوسفعليه‌السلام كے بھائيوں نے يعقوب كے اس عمل كو ديكھا كہ اسكا زيادہ ہى احترام كرتے ہيں _ اور اس كو ہم پر ترجيحديتے ہيں _ يہ بات ان پر بہت سخت گزرى اور كہا يوسفعليه‌السلام اور اسكا بھائي ہمارے باپ كے نزديك ہم سے زيادہ محبوب ہيں _

____________________

۱) علل الشرائع ، ص ۴۶، ح ۱، ب ۴۱ : نور الثقلين ، ج ۲ ص ۴۱۲، ح ۱۷_

۳۷۹

احساسات :پدرانہ احساسات ۲، ۳;خاندانى احساسات ۲

برادران يوسفعليه‌السلام :برادران يوسفعليه‌السلام اور بنيامين ۶، ۷; برادران يوسف اور يوسفعليه‌السلام ۶، ۷;برادران يوسف كا تكبر ۱۱; برادران يوسف كى كا جلسہ ۹;برادران يوسف كا حسد كرنا ۶، ۷، ۸;برادران يوسف كى تعداد ۱۴; برادران يوسف كا كردار ۱۰;برادران يوسف كى صفات ۱۰;برادران يوسف كى فكر ۱۲، ۱۳; برادران يوسف كى قدرت ۱۰، ۱۱، ۱۲; برادران يوسف كے مكر و فريب كا سبب ۸

بنيامين :بنيامين اور يوسف ۱

تحريك :تحريك كے عوامل ۷

حسد:حسدكے آثار ۸; حسد كے عوامل ۶،۷

روايت :۱۵

محبت :محبت كے عوامل ۵

گھرانہ :گھرانہ ميں امتيازات كے آثار

يعقوبعليه‌السلام :بنيامين سے حضرت يعقوب كى محبت كے آثار ۷; يعقوب(ع) اور بيٹوں كا احترام ۲; يعقوب(ع) اور خطا ۱۳; يعقوبعليه‌السلام كا غمگين ہونا ۱۵; يعقوب(ع) كى بنيامين سے محبت ۳;، ۴، ۶، ۹، ۱۳; يعقوب(ع) كى بيٹوں سے محبت ۲، ۳، ۱۲; يعقوب(ع) كى يوسفعليه‌السلام سے محبت ۳، ۴، ۵، ۶،۹، ۱۳، ۱۵; يعقوبعليه‌السلام كى يوسف(ع) سے محبت كے آثار ۷; يعقوب كے برتاؤ كا طريقہ ۲

يوسفعليه‌السلام :يوسف(ع) كا قصّہ ۸، ۱۵;يوسف(ع) كى معنوى صلاحتيں ۵; يوسف(ع) كے پدرى بھائي ۱; يوسف(ع) كے پدرى و مادرى بھائي ۱;يوسف(ع) كے خواب كے آثار ۱۵; يوسف(ع) كے فضائل كے آثار ۵

۳۸۰

381

382

383

384

385

386

387

388

389

390

391

392

393

394

395

396

397

398

399

400

401

402

403

404

405

406

407

408

409

410

411

412

413

414

415

416

417

418

419

420

421

422

423

424

425

426

427

428

429

430

431

432

433

434

435

436

437

438

439

440

441

442

443

444

445

446

447

448

449

450

451

452

453

454

455

456

457

458

459

460

461

462

463

464

465

466

467

468

469

470

471

472

473

474

475

476

477

478

479

480

481

482

483

484

485

486

487

488

489

490

491

492

493

494

495

496

497

498

499

500

501

502

503

504

505

506

507

508

509

510

511

512

513

514

515

516

517

518

519

520

521

522

523

524

525

526

527

528

529

530

531

532

533

534

535

536

537

538

539

540

541

542

543

544

545

546

547

548

549

550

551

552

553

554

555

556

557

558

559

560

561

562

563

564

565

566

567

568

569

570

571

572

573

574

575

576

577

578

579

580

581

582

583

584

585

586

587

588

589

590

591

592

593

594

595

596

597

598

599

600

601

602

603

604

605

606

607

608

609

610

611

612

613

614

615

616

617

618

619

620

621

622

623

624

625

626

627

628

629

630

631

632

633

634

635

636

637

638

639

640

641

642

643

644

645

646

647

648

649

650

651

652

653

654

655

656

657

658

659

660

661

662

663

664

665

666

667

668

669

670

671

672

673

674

675

676

677

678

679

680

681

682

683

684

685

686

687

688

689

690

691

692

693

694

695

696

697

698

699

700

701

702

703

704

705

706

707

708

709

710

711

712

713

714

715

716

717

718

719

720

721

722

723

724

725

726

727

728

729

730

731

732

733

734

735

736

737

738

739

740

741

742

743

744

745

746

747

748

749

750

751

752

753

754

755

756

757

758

759

760

761

762

763

764

765

766

767

768

769

770

771

772

773

774

775

776

777

778

779

780

781

782

783

784

785

786

787

788

789

790

791

792

793

794

795

796

797

798

799

800

801

802

803

804

805

806

807

808

809

810

811

812

813

814

815

816

817

818

819

820

821

822

823

824

825

826

827

828

829

830

831

832

833

834

835

836

837

838

839

840

841

842

843

844

845

846

847

848

849

850

851

852

853

854

855

856

857

858

859

860

861

862

863

864

865

866

867

868

869

870

871

872

873

874

875

876

877

878

879

880

881

882

883

884

885

886

887

888

889

890

891

892

893

894

895

896

897

898

899

900

901

902

903

904

905

906

907

908

909

910

911

912

913

914

915

916

917

918

919

920

921

922

923

924

925

926

927

928

929

930

931

932

933

934

935

936

937

938

939

940

941

942

943

944

945

946

947

948

949

950

951

952

953

954

955

956

957

958

959

960

961

962

963

964

965

966

967

968

969

970

971