تفسير راہنما جلد ۸

تفسير راہنما 8%

تفسير راہنما مؤلف:
زمرہ جات: تفسیر قرآن
صفحے: 971

جلد ۱ جلد ۲ جلد ۳ جلد ۴ جلد ۵ جلد ۶ جلد ۷ جلد ۸ جلد ۹ جلد ۱۰ جلد ۱۱
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 971 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 205815 / ڈاؤنلوڈ: 4271
سائز سائز سائز
تفسير راہنما

تفسير راہنما جلد ۸

مؤلف:
اردو

1

2

3

4

5

6

7

8

9

10

11

12

13

14

15

16

17

18

19

20

21

22

23

24

25

26

27

28

29

30

31

32

33

34

35

36

37

38

39

40

41

42

43

44

45

46

47

48

49

50

51

52

53

54

55

56

57

58

59

60

61

62

63

64

65

66

67

68

69

70

71

72

73

74

75

76

77

78

79

80

81

82

83

84

85

86

87

88

89

90

91

92

93

94

95

96

97

98

99

100

101

102

103

104

105

106

107

108

109

110

111

112

113

114

115

116

117

118

119

120

121

122

123

124

125

126

127

128

129

130

131

132

133

134

135

136

137

138

139

140

141

142

143

144

145

146

147

148

149

150

151

152

153

154

155

156

157

158

159

160

161

162

163

164

165

166

167

168

169

170

171

172

173

174

175

176

177

178

179

180

181

182

183

184

185

186

187

188

189

190

191

192

193

194

195

196

197

198

199

200

201

202

203

204

205

206

207

208

209

210

211

212

213

214

215

216

217

218

219

220

221

222

223

224

225

226

227

228

229

230

231

232

233

234

235

236

237

238

239

240

241

242

243

244

245

246

247

248

249

250

251

252

253

254

255

256

257

258

259

260

261

262

263

264

265

266

267

268

269

270

271

272

273

274

275

276

277

278

279

280

281

282

283

284

285

286

287

288

289

290

291

292

293

294

295

296

297

298

299

300

301

302

303

304

305

306

307

308

309

310

311

312

313

314

315

316

317

318

319

320

321

322

323

324

325

326

327

328

329

330

331

332

333

334

335

336

337

338

339

340

341

342

343

344

345

346

347

348

349

350

351

352

353

354

355

356

357

358

359

360

361

362

363

364

365

366

367

368

369

370

371

372

373

374

375

376

377

378

379

380

381

382

383

384

385

386

387

388

389

390

391

392

393

394

395

396

397

398

399

400

401

402

403

404

405

406

407

408

409

410

411

412

413

414

415

416

417

418

419

420

421

422

423

424

425

426

427

428

429

430

431

432

433

434

435

436

437

438

439

440

441

442

443

444

445

446

447

448

449

450

451

452

453

454

455

456

457

458

459

460

٥_ جو لوگ بڑے گناہوں كا ارتكاب نہيں كرتے، ان كى چھوٹى چھوٹى لغزشوں سے چشم پوشى كرنا ضرورى ہے_*

ان تجتنبوا كبائر ما تنهون عنه نكفر عنكم سيّئاتكم يہ آيت لوگوں كى اجتماعى زندگى كيلئے ايك درس كى حيثيت ركھتى ہے_ جس طرح خداوندمتعال، كبيرہ گناہوں سے اجتناب كى صورت ميں اپنے بندوں كے چھوٹے چھوٹے گناہوں كو نظرانداز كرديتا ہے اسى طرح ہم لوگوں كو بھى چشم پوشى سے كام لينا چاہيئے_

٦_ باطل طريقے سے دوسروں كے مال و دولت پر ہاتھ ڈالنا گناہ كبيرہ ہے_لاتا كلوا اموالكم بينكم بالباطل ان تجتنبوا كبائر ما تنهون عنه اس آيت اور گذشتہ آيات كے درميان ارتباط كے مطابق، گناہان كبيرہ كے مطلوبہ مصاديق ميں سے ايك، دوسروں كے مال ميں ناروا تصرف كرنا ہے_

٧_ معاشرے كو تباہى و فساد كى طرف لے جانا گناہان كبيرہ ميں سے ہے_لاتا كلوا اموالكم بينكم بالباطل و لاتقتلوا انفسكم ان تجتنبوا كبائر ما تنهون عنه

٨_ قتل اور انسان كشى كا گناہان كبيرہ ميں سے ہونا_لاتقتلوا انفسكم ان تجتنبوا كبائر ما تنهون عنه

٩_ خودكشى كا كبيرہ گناہوں ميں سے ہونا_*لاتقتلوا انفسكم ان تجتنبوا كبائر ما تنهون عنه

١٠_ بہشت، كبيرہ گناہوں سے اجتناب كرنے والوں كا اجر ہے_و ندخلكم مدخلاً كريماً

١١_ كبيرہ گناہوں سے پرہيز كرنے والوں كى اخروى منزل، ايك گرانقدر اور باعزت جگہ ہے_و ندخلكم مدخلاً كريماً

١٢_ بہشت، ايك گرانقدر اور باعزت جگہ ہے_و ندخلكم مدخلاً كريماً

١٣_ صغيرہ و كبيرہ گناہوں سے طہارت ، بہشت ميں وارد ہونے كى شرط ہے_

ان تجتنبوا كبائر نكفر عنكم سيّئاتكم و ندخلكم مدخلاً كريماً

١٤_ بہشت، صغيرہ و كبيرہ گناہوں سے دورى اور طہارت كا نتيجہ ہے_

۴۶۱

ان تجتنبوا ندخلكم مدخلاً كريماً

١٥_ خداوند، گناہوں كى مغفرت كرنے والا اور پاك لوگوں كو بہشت ميں مقام و منزلت عطاكرنے والا ہے_

نكفر عنكم ندخلكم مدخلاً كريماً

١٦_ كبيرہ گناہوں سے پرہيز كرنے والے مؤمنين، اپنے صغيرہ گناہوں كے بارے ميں جوابدہى سے محفوظ ہوں گے_

ان تجتنبوا كبائر ما تنهون عنه نكفر عنكم سيّئاتكم امام كاظم (ع) نے فرمايا:من اجتنب الكبائر من المؤمنين لم يسئل عن الصغائر _(١) جو مؤمن كبيرہ گناہوں سے اجتناب كرے، اس سے صغيرہ گناہوں كے بارے ميں بازپرس نہيں ہوگي_اسكے بعد آپ(ع) نے مذكورہ آيت تلاوت فرمائي_

اللہ تعالى: اللہ تعالى كى مغفرت١٥

بہشت: بہشت كى عظمت ١٢; بہشت كے موجبات١٠، ١٣، ١٤

پاك لوگ: پاك لوگوں كا بہشت ميں ہونا ١٥

جہنم: عذاب جہنم، ٤

خودكشي: خودكشى كا گناہ، ٩

روايت: ١٦

عذاب: عذاب كا وعدہ ٤

غصب: غصب كا مال ٦

قتل: قتل كا گناہ٨

گناہ: صغيرہ گناہ ١;صغيرہ گناہ سے اجتناب ١٣، ١٤;صغيرہ گناہ كى معافى ٥، ١٦;كبيرہ گناہ ١، ٤، ٦، ٧، ٨، ٩;كبيرہ گناہ سے اجتناب ٢، ٣، ١٣،١٤;كبيرہ گناہ كى سزا ٤; گناہ سے اجتناب ١٠، ١٦;گناہ سے اجتناب كى جز ا ١١، ١٤; گناہ كى اقسام ١; گناہ كى مغفرت ١٥;گناہ كى مغفرت كا پيش خيمہ ٢

متقين: متقين كا اجر، ١١ معاشرہ: معاشرے كو فاسد كرنا ٧

____________________

١)توحيد صدوق، ص٤٠٧ ح٦ ب ٦٣ نورالثقلين ج١ ص٤٧٣ ح٢٠٦، تفسير عياشى ج١ص٢٣٨ ح١١٢ تفسير برھان ج١ ص٣٦٥ ح٤، ١٣.

۴۶۲

آیت( ۳۲)

( وَلاَ تَتَمَنَّوْاْ مَا فَضَّلَ اللّهُ بِهِ بَعْضَكُمْ عَلَی بَعْضٍ لِّلرِّجَالِ نَصِيبٌ مِّمَّا اكْتَسَبُواْ وَلِلنِّسَاء نَصِيبٌ مِّمَّا اكْتَسَبْنَ وَاسْأَلُواْ اللّهَ مِن فَضْلِهِ إِنَّ اللّهَ كَانَ بِكُلِّ شَيْءٍ عَلِيمًا ) او رخبردا رجو خدا نے بعض افراد كو بعض سے كچھ زيادہ ديا ہے اس كى تمناّاور آرزو نہ كرنا مردوں كے لئے وہ حصہ ہے جو انھوں نے كما يا ہے او رعورتوں كے لئے وہ حصہ ہے جو انھوں نے حاصل كيا ہے _الله سے اس كے فضل كا سوال كرو كہ وہ بيشك ہرشے كاجاننے والا ہے _

١_ خداوند متعال نے بعض لوگوں كو اپنى نعمتوں سے زيادہ بہرہ مند فرماكر بعض دوسروں پر برترى عطا كى ہے_

و لاتتمنّوا ما فضل الله به بعضكم على بعض

٢_ دوسروں كو خدا كى عطا كردہ نعمتوں كے حصول كى آرزو اور حرص و طمع سے بچنا ضرورى ہے_

و لاتتمنّوا ما فضّل الله به بعضكم على بعض

٣_ خدا تعالى كى طرف سے لوگوں كے درميان تفاوت ہے_و لاتتمنّوا ما فضل الله به بعضكم على بعض

٤_ دوسروں كى نعمتوں پر نظريں ركھنا، ايك ناپسنديدہ اورمذموم فعل ہے_و لاتتمنّوا ما فضل الله به بعضكم على بعض

٥_ دوسروں كى نعمتوں كے حصول كى خواہش كرنا اور ان پر نظريں ركھنا، ارتكاب گناہ كا راستہ ہموار كرتا ہے_

ان تجتنبوا كبائر ما تنهون عنه و لاتتمنوا ما فضل الله گناہوں سے اجتناب كى ترغيب كے بعد، دوسروں كى نعمتوں كے حصول كى خواہش سے نہى كرنا ہوسكتا ہے بعض كبيرہ گناہوں كى جڑ اور ان كے خلاف جدوجہد كرنے كى نصيحت كى طرف اشارہ ہو_

٦_ دوسروں كى خداداد نعمتوں كے حصول كى آرزو كرنا

۴۶۳

اور ان پر نظريں ركھنا، حرام خورى اور اقتصادى خرابيوں كى راہ ہموار كرتا ہے_

لاتا كلوا اموالكم بينكم بالباطل و لاتتمنّوا ما فضّل الله به بعضكم على بعض لوگوں كے مال ميں ناروا تصرف كے حكم كو بيان كرنے كے بعد، دوسروں كى نعمتوں كے حصول كى آرزو كرنے سے نہى كرنا ہوسكتا ہے، اس چيز كا بيان ہو كہ باطل طريقے سے دوسروں كے مال پر قبضہ كرنے كا اصل سبب دوسروں كى نعمتوں ميں طمع كرنا ہے_

٧_ مفاسد كے خلاف جدوجہد كرنے كے قرآنى طريقوں ميں سے ايك، گناہ كے علل و اسباب كے خلاف جنگ كرنا ہے_لاتا كلوا اموالكم بينكم بالباطل و لاتتمنّوا ما فضل الله به بعضكم على بعض

٨_ معاشرے كى سلامتى و حفاظت كيلئے، گناہ كے علل و اسباب كے خلاف جنگ كرنا ضروري_

لاتا كلوا اموالكم بينكم، بالباطل و لاتقتلوا انفسكم و لاتتمنّوا ما فضل الله

٩_ مالكيت اور اپنے كام و محنت سے بہرہ مند ہونے ميں عورت اور مرد كو مساوى حق حاصل ہے_

للرجال نصيب مما اكتسبوا و للنساء نصيبٌ مما اكتسبن

١٠_ ہر عورت اور مرد اپنے اعمال كى جزا پائے گا_للرّجال نصيب مما اكتسبوا و للنساء نصيبٌ مما اكتسبن

جملہ ''للرجال نصيب ...''ہوسكتا ہے اس معنى ميں ہوكہ ہر انسان، خواہ مرد ہو يا عورت ان شرعى فرائض پر ثواب و پاداش سے بہرہ مند ہوگا جو خداوند متعال نے اس كيلئے مقرر كئے ہيں _

١١_ اسلام كے اقتصادى مسائل كا اخلاق سے آميختہ ہونا_ لاتا كلوا و لاتتمنّوا ما فضل الله للّرجال نصيب و للنساء نصيبٌ قرآن كريم نے اس آيت اور گذشتہ آيات ميں ، اقتصادى مسئلہ (لاتا كلوا للرجال نصيب ) كو اخلاقى (لاتتمنّوا) مسئلہ سے مربوط كرتے ہوئے، ايك كو دوسرے كى بنياد قرار ديا ہے_

١٢_ ہر شخص خواہ مرد ہو يا عورت، اپنى محنت و كمائي كا خود مالك ہے_للرجال نصيب و للنساء نصيب

١٣_ عورت و مرد دونوں كو كام كاج كرنے كا حق حاصل ہے_للرجال نصيب و للنساء نصيب مما

۴۶۴

اكتسبن

١٤_ لوگوں ميں سے بعض كى بعض دوسروں پر برتري، خود ان كى صلاحيتوں ، قابليتوں اور جدوجہد كا نتيجہ ہے_

و لاتتمنّوا ما فضل الله و للنساء نصيبٌ مما اكتسبن جملہ ''للرجال ...''جملہ''لاتتمنّوا ما فضل الله '' كى علت ہے اور يہ بيان كر رہا ہے كہ انسانوں كى صلاحيتيں اور جدوجہد، اس برترى كا سرچشمہ ہے_ ياد ر ہے كہ ''رجال''اور ''نسائ''كى تصريح، قابليتوں اور صلاحيتوں كے درميان فرق كى طرف اشارہ ہے ورنہ يہ فرمايا جاتا: ''للانسان نصيب مما اكتسب''_

١٥_ لوگوں كى برترى و فوقيت ميں ان كى صلاحيتوں اور سعى و كوشش كے كردار كى طرف توجہ كرنے سے دوسروں كے مال و دولت اور نعمتوں پر نظر ركھنے سے دور رہنے كا راستہ ہموار ہوتا ہے_و لاتتمنّوا ما فضّل الله للرجال نصيب و للنساء نصيبٌ خداوند متعال نے دوسروں كى نعمتوں كے بارے ميں طمع و لالچ سے منع كرنے كے بعد ان نعمتوں كو لوگوں كى قابليت اور جدوجہد كا نتيجہ قرار ديا ہے تاكہ منفى آرزؤں اور خواہشات كى جڑكاٹ دى جائے_

١٦_ انسان اپنے مال و دولت اور كمائي كے صرف كچھ حصے كا مالك ہے_للرجال نصيب مما اكتسبوا و للنساء نصيب مما اكتسبن يہ اس بنا پر ہے كہ جب ''ممّا''ميں ''من'' تبعيض كيلئے ہو_ يعنى انسان اپنى كمائي اور مال و ثروت ميں سے بعض كے مالك ہيں اور بعض دوسرا حصہ مثلاً فقراء اور اسلامى حكومت كيلئے ہے_

١٧_ انسان كو اپنى ضروريات، خداوند متعال سے طلب كرنى چاہئيں نہ كہ دوسروں كے حقوق پر ہاتھ ڈالنے اور طمع و لالچ كرنے سے_و لاتتمنّوا ما فضل الله و سئلوا الله من فضله

١٨_ دعا اور خداوند متعال سے طلب كرنے ميں ، اسكے فضل كى اميد ركھنا ضرورى ہے_و سئلوا الله من فضله

١٩_ فضل الہى كے حصول ميں دعا كا كردار_و سئلوا الله من فضله

٢٠_ فضل الہى سے اميد ركھنا، دوسروں كے مال و دولت كے بارے ميں طمع كرنے سے بچنے كا راستہ ہموار كرتا ہے_

ولاتتمنّواما فضل الله و سئلوا الله من

۴۶۵

فضله طمع اور آرزو و تمنا كرنے سے نہى كرنا اور اسكے بعد خداوند متعال سے طلب كرنے كا حكم دينا كہ جس كا نتيجہ فضل خداوند متعال سے اميدوار ہونا ہے، درحقيقت ايك ايسا راستہ دكھتا ہے جس پر چل كر انسان دوسروں كى نعمتوں كے بارے ميں حسرت اور دست درازى سے اجتناب كرسكتا ہے_

٢١_ كام اور كوشش كے ساتھ ساتھ فضل خدا كے بارے ميں اميدوار رہنے كى ضرورت_

للرجال نصيب مما اكتسبوا و للنساء نصيبٌ و سئلوا الله من فضله جملہ ''للرجال ...''سابقہ جملے كى علت ہے_ يعنى دوسروں كے پاس موجود نعمتوں كى آرزو نہ كرو بلكہ خود مال و دولت حاصل كرنے كيلئے كوشش كرو اور اسكے ساتھ فضل خداوند متعال سے بھى اميد لگائے ركھو_

٢٢_ انسان كى اندرونى خواہشات اور رجحانات كو صحيح رخ عطا كرنا، قرآن حكيم كے تربيتى طريقوں ميں سے ايك طريقہ ہے_و لاتتمنّوا و سئلوا الله من فضله انسان كے اندر تمايلات و خواہشات كا وجود ايك ناقابل انكار حقيقت ہے، قرآن دوسروں كے مال پر نظريں ركھنے كى حرمت بيان كرتے ہوئے، لوگوں كى خواہشات اور تمايلات كو فضل خداوند متعال كى طرف موڑ كر انہيں صحيح رُخ عطا كر رہا ہے_

٢٣_ خداوند متعال ہر چيز سے آگاہ و دانا ہے_ان الله كان بكل ش عليماً

٢٤_ خداوند متعال، انسان كے تقاضوں اور ضروريات سے آگاہ ہے_و سئلوا الله من فضله انّ الله كان بكل ش عليماً

''بكل شي :''كے مورد نظر مصاديق ميں وہ تمام مسائل شامل ہيں جو اس آيت ميں بيان كئے گئے ہيں من جملہ انسانوں كى ضروريات اور تقاضے ہيں _

٢٥_ خداوند متعال كو انسانوں كے اندرونى حالات اور خواہشات و آرزؤں سے مكمل آگاہى حاصل ہے_

و لاتتمنّوا انّ الله كان بكل ش عليماً

٢٦_ خداوند متعال كے ہر چيز سے آگاہ ہونے كے بارے ميں توجہ سے انسان كيلئے اپنے اندرونى حالات پر نظر ركھنے كا راستہ ہموار ہوتا ہے_و لاتتمنّوا ان الله كان بكل ش عليماً

٢٧_ مرد كا فريضہ ہے كہ وہ دوسروں كى بيوى بيٹيوں ميں دلچسپى لينے اور ان كى طمع كرنے سے پرہيز كرے_

۴۶۶

و لاتتمنّوا ما فضل الله به بعضكم على بعض امام صادق(ع) نے مذكورہ بالا آيت كے بارے ميں سوال كے جواب ميں فرمايا:لايتمنّى الرّجل امراة الرجل و لاابنته _(١) مرد دوسرے كى بيوى ، بيٹى كى طمع نہ كرے_

٢٨_ بارگاہ خداوند متعال سے مقدر شدہ روزى سے زيادہ روزى كى درخواست كرنا ايك پسنديدہ اور شائستہ دعا ہے_

و سئلوا الله من فضله امام صادق(ع) نے فرمايا:انّ الله قسّم الارزاق بين عباده و افضل فضلاً كثيرا لم يقسّمه بين احد قال الله عزوجل: و سئلوا الله من فضله _(٢) بيشك اللہ تعالى نے اپنا رزق بندوں كے درميا ن تقسيم كيا ہے اور اپنا فضل كثير باقى ركھا ہے جسے تقسيم نہيں كيا _ اللہ تعالى فرماتا ہے:و سئلوا الله من فضله

آرزو: منفى آرزو ٢٧;ناپسنديدہ آرزو ٢، ٥، ٦

احكام: ١٦

اخلاق: اخلاق اور اقتصاد ١١

استعداد: استعداد كے اثرات ١٥

اقتصادى نظام: ١١، ١٣

اللہ تعالى: اللہ تعالى كا علم ٢٣، ٢٤، ٢٥، ٢٦; اللہ تعالى كا فضل ١، ١٨، ١٩، ٢٠، ٢١; اللہ تعالى كى نعمات ١، ٢

امتياز: امتياز برتنے كے اسباب ١٥

اميدواري: اميدوارى كى اہميت ٢١;اميدوارى كے اثرات ٢٠

انسان: انسان كى آرزو ٢٥; انسانوں كى ضروريات ٢٤; انسانوں كى مادى ضروريات ١٧;انسانوں ميں تفاوت ١،٣

برگزيدہ لوگ: ١

تربيت: تربيت كا طريقہ ٢٢

تحريك : تحريك كى جہت٢٢

تفاوت :

___________________

١)تفسير عياشى ج١ ص٢٣٩، ح١١٥، تفسير برھان ج١ ص٣٦٦ ح٢.

٢)تفسير عياشى ج١ ص٢٣٩ ح ١١٧، نورالثقلين ج١ ص٤٧٥ ح٢٢٠ تفسير برھان ج١ ص٣٦٦ ح٤ بحار الانوار ج٥ ص١٤٥ ح٥.

۴۶۷

تفاوت كے اسباب ١٤

تقاضا: پسنديدہ تقاضا٢٨

حرام خوري: حرام خورى كا پيش خيمہ ٦

حقوق كا نظام: ٩، ١٣

خواہش: خواہش كے موانع١٥

دعا: دعا كے آداب ١٨;دعا كے اثرات ١٩; دعا ميں اميد ١٨; روزى كى دعا ٢٨

ذكر: ذكر كے اثرات ٢٦

رشد: رشد كا پيش خيمہ ٢٠

روايت: ٢٧، ٢٨

طمع: طمع كى مذمت ٢، ٤، ٦، ١٧;طمع كے موانع ٢٠

عمل: عمل كا اجر ١٠;ناپسنديدہ عمل ٤

عورت : عورت كى مالكيت ٩، ١٣;عورت كے حقوق ٩، ١٣

فساد: فساد كے خلاف مبارزت كا طريقہ ٧

قرآن كريم: قرآن كريم كى خصوصيت ٧

كام: كام ميں اميدوار ہونا ٢١

كوشش : كوشش كے اثرات، ١٥

گناہ: گناہ سے اجتناب ٢٧;گناہ كا پيش خيمہ ٥;گناہ كے خلاف جہاد، ٧، ٨

مالكيت: مالكيت كے احكام ١٦;مالكيت كے اسباب ١٢

مرد: مرد كى ذمہ داري، ٢٧; مرد كى مالكيت ٩ ;مرد كے حقوق ٩، ١٣

معاشرہ : معاشرہ كى سلامتى كے اسباب ٨

نظر ركھنا: نظر ركھنے كا پيش خيمہ٢٦

۴۶۸

آیت(۳۳)

( وَلِكُلٍّ جَعَلْنَا مَوَالِيَ مِمَّا تَرَكَ الْوَالِدَانِ وَالأَقْرَبُونَ وَالَّذِينَ عَقَدَتْ أَيْمَانُكُمْ فَآتُوهُمْ نَصِيبَهُمْ إِنَّ اللّهَ كَانَ عَلَی كُلِّ شَيْءٍ شَهِيدًا ) او رجوكچھ ماں باپ يا اقربانے چھوڑا ہے ہم نے سب كے لئے ولى و وارث مقرر كرديئے ہيں او رجن سے تم نے عہد و پيمان كيا ہے ان كا حصہ بھى انھيں دے دو بيشك الله ہرشے پر گواہ اور نگراں ہے _

١_ خداوند متعال نے ہر شخص كيلئے وارث تعيين كئے ہيں _و لكلّ جعلنا موالي ''موالي'، كلمہ ''مولي''كى جمع ہے يعنى وہ لوگ جو حق اولويّت ركھتے ہيں _ اور آيت ميں اس سے ''مما ترك''كے قرينے سے ورثاء مراد ہيں _

٢_ ماں باپ جو مال اپنے پيچھے چھوڑتے ہيں ، اسكے ورثاء معين ہيں _و لكل جعلنا موالى مما ترك الوالدان والاقربون

مذكورہ بالامطلب ميں''الوالدان و الاقربون'' كو ''ترك''كا فاعل بنايا گيا ہے_

٣_ ميت كے اموال ميں سے فقط كچھ حصہ اسكے وارثوں كى طرف منتقل ہوتا ہے *مما ترك

يہ اس احتمال كى بنا پر ہے كہ ''ممّصا'' ميں ''من'' تبعيض كيلئے ہو_

٤_ ماں ، باپ اور عزيز و اقارب، ميت كے وارث ہيں _و لكل جعلنا موالى مما ترك الوالدان و الاقربون

مذكورہ بالا مفہوم ميں ''ترك '' كا فاعل وہ ضمير ہے جو ''كل'' كى طرف پلٹتى ہے_ اور ''الوالدان و الاقربون'' محذوف ضمير كيلئے خبر ہے جو ''موالي''كى طرف پلٹ رہى ہے_ يعنى وہ وارث، ميت كے ماں باپ اور رشتہ

۴۶۹

دارہيں ، ياد ر ہے كہ ''ماترك'' فعل مقدر (يرثون) كے متعلق ہے_

٥_ ميت كے قريبى رشتہ دار، اسكى ميراث كے بارے ميں حق اولويت ركھتے ہيں _

و لكل جعلنا موالى مما ترك الوالدان والاقربون كلمہ ''اقربون''كا معنى رشتہ دار ہے_ افعل تفضيل كا انتخاب اس معنى كو پہنچانے كيلئے كيا گيا ہے كہ قريبى رشتہ دار ارث لينے ميں حق اولويت ركھتے ہيں _

٦_ ميراث كے بارے ميں عہد و پيمان، موجبات ارث ميں سے ہے_و لكل جعلنا موالى والذين عقدت ايمانكم ''عقد يمين''سے مراد عہد و پيمان باندھنا ہے چونكہ آيت، ارث كے بارے ميں بحث كررہى ہے، لہذا يہ عہد و پيمان بھى ارث كے بارے ميں ہوگا_ يعنى ارث پر عہد و پيمان، ياد ر ہے كہ مذكورہ بالامطلب ميں ''الذين'' كا ''الوالدان''پر عطف ہے_

٧_ مياں بيوي، ايك دوسرے كے وارث ہيں *و لكل جعلنا موالى والذين عقدت ايمانكم بعض كا كہنا ہے كہ آيت شريفہ ميں پيمان سے مراد عقد ازدواج ہے كہ جو مياں بيوى پر منطبق ہوتا ہے_

٨_ ہر وارث كو اس كا حصہ اور سہم ادا كرنا لازمى ہے_لكل جعلنا موالى فاتوهم نصيبهم

اگر ''الذين''،''الوالدان''پر عطف ہو تو ''ھم'' كا مرجع كلمہ ''موالي''ياالوالدان والاقربون والذين ...''ہوگا_ البتہ دونوں صورتوں ميں اس سے ورثا مراد ہيں _

٩_ جن لوگوں كے ساتھ مالى عہد و پيمان باندھا گيا ہے ، ان كے حقوق كى ادائيگى كا واجب ہونا_والذين عقدت ايمانكم فاتوهم نصيبهم اس مطلب ميں ''الذين''كو مبتدا ليا گيا ہے اور جملہ'' فاتوهم نصيبهم'' اسكى خبر ہے_ پس ''الذين ...'' وارثوں ميں سے نہيں ہوں گے_

١٠_ وارث وہ حقوق ادا كرے جو ، مال ميت ميں عقد اور پيمان كے ذريعے عائد ہيں _

والذين عقدت ايمانكم فاتوهم نصيبهم اگر جملہ '' والذين '' مستأنفہ ہو تو ''الذين''سے وارث مراد نہيں ہوں گے بلكہ وہ لوگ مراد ہيں جنہوں نے ميت كے ساتھ مالى عہد و پيمان باندھ ركھا ہے، البتہ ان كے حقوق كى ادائيگى كے حكم كے مخاطب، سب وارث ہيں _

١١_ خداوند متعال كا ہميشہ ہر چيز پر ناظر ہونا_ان الله كان على كل ش شهيدا

۴۷۰

١٢_ خداوندمتعال، انسان كے تمام اعمال اور ہر قسم كے عہد و پيمان پر گواہ ہے_

والذين عقدت ايمانكم فاتوهم نصيبهم انّ الله كان على كل ش شهيداً

١٣_ خداوند متعال كى دائمى نظارت كى طرف توجّہ، احكام الہى كى پابندى كى ضامن ہے_

لكلجعلنا موالى ان الله كان على كلّ ش شهيداً اس حقيقت كو بيان كرنے كا مقصد كہ خداوند متعال ہر چيز پر ناظر ہے، يہ ہے كہ انسان اسكى طرف توجہ ركھے اور اس توجّہ كى وجہ سے وہ خداوند متعال كى طرف سے نازل شدہ احكام كى نسبت ذمہ دار اور پابند ر ہے_

١٤_ جو لوگ ورثاء كے حقوق ادا كرنے ميں كوتاہى كرتے ہيں ، انہيں خداوند متعال كى طرف سے خبردار كيا جانا_

لكل جعلنا موالى انّ الله كان على كل شي شهيداً ہوسكتا ہے جملہ''انّ الله '' ان لوگوں كو تہديد كرنے كيلئے نازل ہوا ہو جو احكام الہى پر عمل نہيں كرتے اور آيت شريفہ ميں بيان شدہ حقوق ان كے اہل تك نہيں پہنچاتے_

١٥_ خداوند متعال كا ان لوگوں كو خبردار كرنا جو اپنے عہد و پيمان پورے نہيں كرتے_

و لكل والذين عقدت ايمانكم فاتوهم نصيبهم انّ الله كان على كل شي شهيداً

احكام: ٣، ٤، ٥، ٨، ٩، ١٠

ارث: ارث پر معاہدہ ٦، ٩، ١٠; ارث كى اہميت ٩; ارث كے احكام ٣، ٤، ٥، ٨، ١٠;ارث كے طبقات ٤، ٥،٧; ارث كے موجبات ٦;ارث ميں اولويت ٥

اللہ تعالى: اللہ تعالى كا خبردار كرنا ١٤، ١٥; اللہ تعالى كى گواہى ١٢; اللہ تعالى كى نظارت ١١، ١٣; اللہ تعالى كے افعال ١

ذكر: ذكر كے اثرات ١٣

عمل: عمل كے گواہ ١٢

عہد: عہد پر گواہ افراد ١٢;عہد وفا كرنا ١٠

عہد شكني: عہد شكنى كى مذمت ١٥

ميت: ميت كے وارث ١، ٢،٤، ٧

۴۷۱

واجبات: ٩

وارث: وارث كے حقوق پر تجاوز ١٤

آیت( ۳۴)

( الرِّجَالُ قَوَّامُونَ عَلَی النِّسَاء بِمَا فَضَّلَ اللّهُ بَعْضَهُمْ عَلَی بَعْضٍ وَبِمَا أَنفَقُواْ مِنْ أَمْوَالِهِمْ فَالصَّالِحَاتُ قَانِتَاتٌ حَافِظَاتٌ لِّلْغَيْبِ بِمَا حَفِظَ اللّهُ وَاللاَّتِي تَخَافُونَ نُشُوزَهُنَّ فَعِظُوهُنَّ وَاهْجُرُوهُنّ َ فِي الْمَضَاجِعِ وَاضْرِبُوهُنَّ فَإِنْ أَطَعْنَكُمْ فَلاَ تَبْغُواْ عَلَيْهِنَّ سَبِيلاً إِنَّ اللّهَ كَانَ عَلِيًّا كَبِيرًا ) مرد عورتوں كے حاكم او رنگراں ہيں ان فضيلتوں كى بنا پر جو خدا نے بعض كو بعض پردى ہيں او راس بناپر كہ انھوں نے عورتوں پر اپنا خرچ كيا ہے _ پس نيك عورتيں وہى ہيں جو شوہروں كى اطاعت كرنے والى او ران كى غيبت ميں ان چيزوں كى حفاظت كرنے والى ہيں جن كى خدانے حفاظت چاہى ہے او رجن عورتوں كى نافرمانى كا خطرہ ہے انھيں موعظہ كرو _ انھيں خواب گاہ ميں الگ كردو اور مارو اور پھر اطاعت كرنے لگيں تو كوئي زيادتى كى راہ تلاش نہ كرو كہ خدا بہت بلند او ربزرگ ہے _

١_ ہر معاشرے ميں عورتوں كى سرپرستى اور ان كے امور كى نگرانى مردوں كى ذمہ دارى ہے_

الرجال قوّامون على النسائ مذكورہ بالامطلب ميں ، كلمہ''الرجال'' اور ''النسائ'' سے مطلق مرد اور عورتيں مراد ہيں نہ فقط شوہر اور بيوياں _ قوّام اس كو كہتے ہيں جو دوسروں كى تدبير و اصلاح كى ذمہ دارى اٹھاتا ہے_

٢_ شوہر، اپنى بيويوں كى سرپرستى اور ان كے امور كے انتظام كے ذمہ دار ہيں _

۴۷۲

الرّجال قوّامون على النسائ ''بما انفقوا''كے قرينے سے ''الرّجال''سے شوہر اور ''النسائ''سے ان كى بيوياں مراد ہيں _ چونكہ عورتوں كى زندگى كے اخراجات، شوہروں كے ذمہ ہوتے ہيں ، جبكہ سب خواتين كا نفقہ مردوں كے اوپر نہيں _

٣_ مرد عورتوں كى نسبت برترى كے حامل ہيں _*الرّجال قوّامون بما فضّل الله بعضهم على بعض

اگر بعضھم ''الرّجال''كى طرف اشارہ ہو اور ''بعض'' ، ''النسائ''كى طرف توہوسكتا ہے كہ عورتوں پر مردوں كى برترى سے مراد ان كى نوعى برترى ہو نہ كہ ہر ايك مرد كا ہر ايك عورت پر برتر ہونا_

٤_ مردوں كے گروہ كى عورتوں ميں سے اپنے ہم مثل گروہ پر برتري_*بما فضل الله بعضهم على بعض

بعض كى رائے ہے كہ مردوں كى عورتوں پر فضيلت ايك جيسے حالات اور ايك جيسے طبقات كى صورت ميں ہے_

٥_ عورتو ں اور مردوں كو ايك دوسرے پر كچھ برترياں حاصل ہيں _*بما فضل الله بعضهم على بعض

بعض كى رائے ہے كہ ''بعضھم'' ميں ''ھُم'' سے مراد تمام انسان ہيں ، خواہ مرد ہوں يا عورتيں _ نہ فقط مرد، ورنہ خداوند متعال يہ فرما تا:بما فضلهم الله عليهنّ' _

٦_ مردوں كى عورتوں پر برتري، اپنى بيويوں پر ان كے حق سرپرستى كے قانون كا فلسفہ ہے_

الرجال قوامون على النساء بما فضل الله بعضهم على بعض

٧_ سرپرستى اور امور كے انتظام كى شرائط ميں سے ايك، برترى اور لياقت ہے_الرّجال قوّامون على النساء بما فضّل الله بعضهم على بعض چونكہ مردوں كى برترى كى وجہ سے انہيں عورتوں كى سرپرستى كا حق دياگيا ہے_

٨_ اسلام كے نظام حقوق كا نظام تكوين كے ساتھ ہم آہنگ ہونا_الرّجال قوّامون على النساء بما فضل الله بعضهم على بعض چونكہ خداوند متعال نے مردوں كى تكوينى برترى كى بنياد پرانہيں عورتوں كى سرپرستى كا حق ديا ہے_

٩_ لوگوں كى ايك دوسرے پر برترى كا سرچشمہ، فضل خداوند متعال ہے_

۴۷۳

فضل الله بعضهم على بعض

١٠_ عورتوں كے اخراجات، ان كے شوہروں كے اوپر ہيں _و بما انفقوا من اموالهم

١١_ مردوں كا اپنى بيويوں پر حق سرپرستى كى تشريع كا فلسفہ ان كى طرف سے ان كى زندگى كے اخراجات پورا كرنا ہے_

الرّجال قوّامون على النساء و بما انفقوا من اموالهم

١٢_ خانوادہ كيلئے قواعد و ضوابط بنانے ميں ، تكوينى و تشريعى قوانين كو مدنظر ركھنا ضرورى ہے_

الرّجال قوّامون على النساء بما فضل الله و بما انفقوا چونكہ خداوند متعال نے مردوں كيلئے سرپرستى كا حق قرار دينے كى توجيہ ميں دو جہات كى تصريح فرمائي ہے_ ايك مردوں كى عورتوں پر برترى كہ جو ايك تكوينى مسئلہ ہے، دوسرا مرد كے اوپر نفقہ كى ذمہ دارى جو ايك تشريعى حكم ہے_

١٣_ اچھى بيوياں ، اپنے شوہروں كى مطيع و فرمانبردار ہيں _فالصّا لحات قانتات ''قنوت''كا معنى دائمى اطاعت ہے كہ جس سے آيت كے بعد والے حصے (والتى تخافون ...) كے مطابق، شوہر كى اطاعت مراد ہے_ بنابرايں ''الصالحات''سے مراد نيك و شائستہ بيوياں ہيں _ اس مفہوم كى تائيد امام باقر(ع) كے''قانتات'' كے بارے ميں اس فرمان سے بھى ہوتى ہے يعنى ''مطيعات''(١) اس سے مراد مطيع و فرمانبردار بيوياں ہيں _

١٤_ اچھى بيوياں ، شوہروں كى عدم موجودگى ميں ان كے حقوق كى محافظ ہيں _فالصّالحات حافظات للغيب

مذكورہ بالا مطلب ميں ''حافظات''كا مفعول حكم اور موضوع كى مناسبت سے شوہروں كے حقوق كو قرار ديا گيا ہے اور ''للغيب''ميں ''لام'، ''في''كے معنى ميں ليا گيا ہے_

١٥_ جو بيوياں تنہائي ميں اپنے آپ كو ہر قسم كى آلودگى سے محفوظ ركھتى ہيں وہى اچھى بيوياں ہيں _فالصّالحات حافظات للغيب يہ اس احتمال كى بنا پر ہے كہ ''حافظات''كا مفعول ''انفسھن''ہو_

١٦_ عورتوں كيلئے اپنے شوہر كى اطاعت كرنا اور ان كے حقوق كى حفاظت كرنا ضرورى ہے_فالصالحات قانتات حافظات للغيب

١٧_ عورت كيلئے اپنے شوہر كى اطاعت كرنے اور اسكے حقوق كى حفاظت كرنے كى شرط يہ ہے كہ مرد بھي

____________________

١)تفسير قمى ج١ ص١٣٧، نورالثقلين ج١ ص٤٧٧ ح ٢٢٩.

۴۷۴

اسكى زندگى كے اخراجات پورے كرتا ہو_و بما انفقوا من اموالهم فالصّالحات قانتات حافظات

بظاہر ''فالصّالحات ...''جملہ ''الرجال بما انفقوا''پر مترتب ہے_ بنابرايں عورت كا شوہر كى اطاعت كرنا اس وقت ضرورى ہے كہ جب شوہر اسكى زندگى كے اخراجات پورے كر رہاہو_

١٨_ خانوادہ كى سلامتي; مرد كى سرپرستي، اس كى طرف سے زندگى كے اخراجات پورے كرنے اورعورت كى طرف سے شوہر كى اطاعت اور اسكے حقوق كى حفاظت كے مرہون منت ہے_الرّجال قوّامون على النّساء و بما انفقوا فالصالحات قانتات حافظات چونكہ اس آيت اور بعد والى آيات كے ذيل ميں فيملى كے اختلاف كى بحث كى گئي ہے_ اس سے معلوم ہوتا ہے كہ يہ قوانين اور نصيحتيں خانوادہ كى سلامتى كو اختلاف و خطرات سے بچانے كيلئے پيش كى جارہى ہيں _

١٩_ مرد كى طرف سے عورت كے اخراجات كى ادائيگى اور سرپرستى كا حق ركھنے كے عوض، عورت كا فريضہ ہے كہ وہ شوہر كى اطاعت كرے اور اسكے حقوق كى حفاظت كرے_الرجال قوّامون و بما انفقوا فالصّالحات قانتات حافظات للغيب بما حفظ الله ''بما حفظ الله ''سے وہ حقوق مراد ہيں جو خداوند متعال نے عورتوں كيلئے مقرر كئے ہيں اور ان كى ذمہ دارى مردوں پر ڈالى ہے_''بما حفظ'' ميں ''بائے مقابلہ''سے ظاہر ہوتا ہے كہ شوہروں كى اطاعت اور ان كے حقوق كى حفاظت، اس عہد و پيمان كے مقابلے ميں ہے كہ جو خداوند متعال نے شوہر كے ذمہ قرار ديئے ہيں _

٢٠_ خداوند متعال خانوادگى قوانين بنانے كى وجہ سے، عورتوں كے حقوق كا محافظ ہے_بما حفظ الله

''ما''سے عورتوں كے حقوق مراد ہيں جو خداوند متعال نے قوانين بناكر محفوظ كرديئے ہيں مثلاً زندگى كے اخراجات پورے كرنا _

٢١_ قوانين الہى كے اندر رہتے ہوئے، شوہر كى اطاعت كرنا اور اسكے حقوق كى حفاظت، عورت كى ذمہ دارى ہے_*

قانتات حافظات للغيب بما حفظ الله يہ اس بنا پر ہے كہ ''ما حفظ الله ''سے قوانين الہى مراد ہوں اور ''بما حفظ الله ''ميں ''بائ''مصاحبت كيلئے ہو تو آيت كا معنى يوں ہوگا_ عورتوں كو قوانين الہى كا لحاظ ركھتے ہوئے

۴۷۵

اپنے شوہروں كى اطاعت اور ان كے حقوق كى حفاظت كرنى چاہيئے_

٢٢_ بيوى كى طرف سے شوہر كے حقوق كى رعايت نہ كرنا، نشوز ہے_الرّجال قوّامون قانتات واللاتى تخافون نشوزهُنّ

٢٣_ عورت كے نشوز كو روكنے كيلئے پہلا قدم، اسے پند و نصيحت كرنا ہے_واللاتى تخافون نشوزهن ّ فعظوهُنّ

٢٤_ عورت كو نشوز سے روكنے كيلئے ايك طريقہ، شوہر كا اپنى بيوى كے ساتھ سونے سے پرہيز كرنا ہے_

واللاتى تخافون نشوزهنّ واهجروهنّ فى المضاجع مذكورہ بالا مطلب ميں '' فى المضاجع '' كو ''واھجروھنّ''كے متعلق قرار ديا گيا ہے_

٢٥_ شوہروں كے اوپر عورتوں كے حقوق ميں سے ايك، ان كے ساتھ سونا ہے_واهجروهنّ فى المضاجع

گوياشوہروں كے اوپر بيويوں كے ساتھ ہم خوابى كو فرض قرار ديا گيا ہے_ اور نشوز كى صورت ميں ، اس ہم خوابى كو ترك كرنا جائز قرار ديا گيا ہے_ جملہ ''فلاتبغوا ...'' عورتوں كى اطاعت كى صورت ميں ہم خوابى كے ضرورى ہونے كى تائيد كرتا ہے_

٢٦_ عورت كو نشوز سے روكنے كا آخرى قدم، اسے مارنا ہے_واللاتى تخافون نشوزهن واضربوهنّ

٢٧_ عورت كى طرف سے نشوز كى علامتوں كا ظاہر ہونا، اسے اس كام سے روكنے كيلئے ضرورى تدابير (ہم خوابى كا ترك اور مارنا وغيرہ) اختيار كرنے كو جائز قرار ديتا ہے_واللاتى تخافون نشوزهنّ واضربوهنّ چونكہ موضوع حكم، نشوز كا خوف (تخافون) قرار ديا گيا ہے_ نہ كہ خود نشوز اور خوف نشوز سے مراد، نشوز كى علائم ہيں _

٢٨_ گناہ اور مفاسد پيدا ہونے سے پہلے انہيں روكنے كيلئے ضرورى تدابير اور طريقے اختيار كرنا ضرورى ہے_

واللاتى تخافون نشوزهنّ اگرچہ آيت، عورتوں كے نشوز كے بارے ميں ہے ليكن اس سے يہ اخذ كيا جاسكتا ہے كہ اہل ايمان مفاسد كے وقوع سے پہلے ان كى چارہ جوئي كريں _

٢٩_ عورت كو نشوز كے مرحلے تك پہنچنے سے روكنے كيلئے

۴۷۶

ضرورى تدابير اختيار كرنا ضرورى ہے_واللاتى تخافون نشوزهنّ واضربوهنّ بظاہر مذكورہ طريقے كوئي خاص خصوصيت نہيں ركھتے بلكہ اصل مقصد عورت كو ناشزہ بننے سے روكنا ہے_ خواہ اس سے اسكے بعض حقوق ہى كيوں نہ ضائع ہوتے ہوں _

٣٠_ ناشزہ عورتوں كے سلسلے ميں پند و نصيحت، ہم خوابى كا ترك كرنا اور جسمانى تنبيہ اختيار كرنے ميں ترتيب كا لحاظ ركھنا ضرورى ہے_واللاتى تخافون نشوزهنّ فعظوهنّ واهجروهنّ فى المضاجع واضربوهنّ

٣١_ ناپسنديدہ كردار و رفتار كى اصلاح كيلئے جو طريقے اپنائے جاتے ہيں ان ميں سے پند و نصيحت ، بے اعتنائي اور بدنى تنبيہ ہے_واللاتى تخافون نشوزهنّ فعظوهنّ واهجروهن فى المضاجع واضربوهنّ

٣٢_ ترتيب ميں جسمانى تنبيہ كا استعمال اس وقت ہو كہ جب دوسرے مسالمت آميز طريقے كارآمد ثابت نہ ہوں _*

تخافون نشوزهنّ فعظوهنّ و اهجروهنّ فى المضاجع واضربوهنّ چونكہ مارنے كا حكم آخرى مرحلے ميں آيا ہے_ بنابرايں دوسرے طريقوں كى تاثير كا احتمال ہو تو جسمانى تنبيہ سے گريز كيا جائے_

٣٣_ عورت كى كجروى اور ناپسنديدہ طور طريقوں كى اصلاح كيلئے ايك مناسب راستہ اسكے احساسات سے استفادہ كرنا ہے_واهجروهنّ فى المضاجع ہم خوابى كو ترك كرنا ايك احساساتى مسئلہ ہے جسے عورتوں كى اصلاح كے سلسلے ميں تجويز كيا گيا ہے_

٣٤_ مرد كو كوئي حق نہيں كہ وہ اپنى نيك اور مطيع بيوى كو اذيت و آزار پہنچائے_واضربوهنّ فان اطعنكم فلاتبغوا عليهنّ سبيلاً

٣٥_ عورت كى جسمانى تنبيہ اور اسكے ساتھ ہم خوابى كو ترك كرنے كى شرط يہ ہے كہ مرد كو عورت كے نشوز (نافرماني) كى اصلاح كى اميد ہو_*واللاتى تخافون نشوزهنّ فان اطعنكم فلاتبغوا عليهن سبيلاً چونكہ جملہ''فان اطعنكم'' گذشتہ جملات پر متفرع ہے_اس سے يہ ظاہر ہوتا ہے كہ مذكورہ طريقوں كا مقصد، عورت كو اطاعت كرنے پر مجبور كرنا ہے نہ يہ كہ جسمانى تنبيہ مقصد و ہدف ہے_

۴۷۷

٣٦_ عورت اپنے شوہر كى اطاعت نہ كرنے كى صورت ميں ناشزہ ہے_واللاتى تخافون نشوزهنّ فان اطعنكم فلاتبغوا عليهنّ سبيلاً

٣٧_ خداوند متعال ''عليّ''(بلند مرتبہ) اور ''كبير'' بزرگ و برتر ہے_ان الله كان علياً كبيراً

٣٨_ اپنى بيويوں كے حقوق كے سلسلے ميں تجاوز اور ظلم كرنے والے مردوں كو خداوند متعال كى طرف سے خبردار كيا جانا_فلاتبغوا عليهنّ سبيلاً انّ الله كان علياً كبيراً جملہ ''انّ الله كان ...'' متجاوز و ظالم شوہروں كو تہديد كر رہا ہے_

٣٩_ خداوند متعال كى عظمت اور بلند مرتبہ ہونے كى طرف توجّہ سے، مردوں كيلئے اپنى بيويوں پر ظلم نہ كرنے كا راستہ ہموار ہوتا ہے_فلاتبغوا انّ الله كان عليّاً كبيراً

٤٠_ بستر ميں ، اپنى بيوى سے مرد كى بے اعتنائي، اسكى عدم موافقت كو روكنے كا ايك طريقہ ہے_

واللاتى تخافون نشوزهنّ واهجروهنّ فى المضاجع امام باقر(ع) نے''و اهجروهن فى المضاجع'' كے بارے فرمايا: يحوّل ظھرہ اليھا(١) يعنى اس كى طرف پيٹھ كركے سوئے_

٤١_ عورت كى عدم موافقت كو روكنے كيلئے، اسكى جسمانى تنبيہ ميں شدت اختيار كرنے سے پرہيز كرنا ضرورى ہے_

واللاتى تخافون نشوزهنّ واضربوهنّ رسول خدا (ص) نے مذكورہ بالا آيت كے بارے ميں فرمايا: ...واضربوھنّ ضرباً غيرمبرّح(٢) انہيں مارو ليكن نہ شدت كے ساتھ_

٤٢_ شوہر كى طرف سے، عورت كے تمام امور خود اسكے اوپر چھوڑ دينے كى ممانعت_الرّجال قوّامون على النسائ

جو شخص اپنى بيوى كو ك ہے (امرك بيدك) ''تيرے امور خود تيرے ہاتھ ميں ہيں ) اسكے بارے ميں امام باقر(ع) سے پوچھا گيا تو آپ (ع) نے جواب ميں فرمايا:انّي يكون هذا والله يقول ''الرّجال قوامون على النسائ''ليس هذا بش (٣) يہ كيسے صحيح ہوسكتا ہے جبكہ اللہ تعالى فرماتا ہے: '' الرجال قوامون على النسائ'' يہ درست نہيں ہے_ مذكورہ بالا مطلب ميں عورت

____________________

١)مجمع البيان ج٣ ص٦٩ نورالثقلين ج١ ص٤٧٨ ح٢٣١.

٢)تفسير طبرى جز٥ ص٦٧، ٦٨، الدرالمنثور ج٢ ص٥٢٢.

٣)تہذيب شيخ طوسى ج٨ ص٨٨ ح٢٢١، ب٣، تفسير برھان ج١ ص٣٦٧ ح١.

۴۷۸

كے ''امور''سے مراد وہ اختيارات ہيں جو مشتركہ زندگى ميں عورت كى نسبت مرد كو حاصل ہيں _

احساسات: احساسات كا كردار ٣٣

احكام: ١٢، ٢٠، ٢١،٢٤، ٢٥، ٢٦، ٢٧، ٢٩ احكام كا فلسفہ ٦، ١١

اسماء و صفات: على ٣٧، كبير ٣٧

اصلاح: اصلاح كى روش ٣١، ٤٠

اللہ تعالى : اللہ تعالى كا خبردار كرنا ٣٨; اللہ تعالى كا فضل ٩; اللہ تعالى كى عظمت ٣٩

امور كى نگراني: امور كى نگرانى كى شرائط ٧

انسان: انسانوں ميں تفاوت ٣، ٤، ٩

بيوى : اچھى بيوى ١٣، ١٤، ١٥; بيوى سے بے اعتنائي ٤٠;بيوى كے حقوق ١٦، ١٧; بيوى كے حقوق پر تجاوز ٢٢; بيوى كے حقوق كى حفاظت ١٤، ١٩، ٢١

تربيت: تربيت كا طريقہ ٣٢;تربيت كے مراحل ٣٠، ٣٢; تربيت ميں تنبيہ ٣٢، ٤١

تقوي: تقوي كا پيش خيمہ ٣٩

تكوين و تشريع:٨، ١٢

تنبيہ: تنبيہ كى تاثير ٣٠، ٣١

حقوق كا نظام : ٨

خانوادہ: خانوادگى روابط ١٢، ٢٤; خانوادہ كى سرپرستى ١، ٢، ٦، ١١، ١٨; خانوادہ كے احكام ١٢، ٢٠، ٢١، ٢٤، ٢٥، ٢٦، ٢٧، ٢٩ ; خانوادہ كے حقوق ١٧

ذكر: ذكر كے اثرات ٣٩

روايت: ،١٣،٤٠ ،٤١، ٤٢

۴۷۹

ظالم: ظالموں كو تنبيہ ٣٨

ظلم: ظلم كے موانع ٣٩

عفت: عفت كى اہميت ١٥

عورت : عورت پر ظلم ٣٩;عورت پر ولايت ١، ٢، ٦، ١١، ١٩; عورت كا نشوز ٣٥;عورت كا نفقہ ١٠;عورت كو تنبيہ ٢٦، ٢٧، ٣٠، ٣٥، ٤١;عورت كى ذمہ دارى ١٦، ١٧، ١٨، ١٩، ٢١، ٣٦; عورت كے احساسات ٣٣;عورت كے اختيارات كى حدود ٤٢;عورت كے حقوق ٢٠، ٢٥، ٣٤;عورت كے حقوق پر تجاوز ٣٨;عورت كے فضائل ٥

فساد: فساد كى اصلاح كا طريقہ ٣٣;فساد كے خلاف جدوجہد كا طريقہ ٢٨، ٣١

قانون سازي: قانون سازى كى شرائط ١٢

گناہ: گناہ سے اجتناب ١٥;گناہ كے خلاف جدوجہد كا طريقہ ٢٨

گناہگار: گناہگار سے بے اعتنائي، ٣١

مرد: مرد كى اطاعت١٣، ١٦، ١٧، ١٨، ١٩، ٢١، ٣٦;مرد كى ذمہ دارى ١، ٢، ١٠، ١٧، ٣٤; مرد كى طرف سے امور كى نگرانى ١، ١١، ١٨، ١٩; مرد كے فضائل ٣، ٤، ٥، ٦

معاش: معاشى ضروريات پورى كرنا ١١، ١٧، ١٨، ١٩

موعظہ: موعظہ كا كردار ٢٣، ٣٠، ٣١

نشوز : نشوز كو روكنے كا طريقہ ٢٣، ٢٤، ٢٦، ٢٧، ٢٩، ٣٠، ٣٥، ٤٠،١ ٤، نشوز كے موارد ٢٢، ٣٦

نظام آفرينش: ٨

ولايت: ولايت كى شرائط، ٧

۴۸۰

481

482

483

484

485

486

487

488

489

490

491

492

493

494

495

496

497

498

499

500

501

502

503

504

505

506

507

508

509

510

511

512

513

514

515

516

517

518

519

520

521

522

523

524

525

526

527

528

529

530

531

532

533

534

535

536

537

538

539

540

541

542

543

544

545

546

547

548

549

550

551

552

553

554

555

556

557

558

559

560

561

562

563

564

565

566

567

568

569

570

571

572

573

574

575

576

577

578

579

580

581

582

583

584

585

586

587

588

589

590

591

592

593

594

595

596

597

598

599

600

601

602

603

604

605

606

607

608

609

610

611

612

613

614

615

616

617

618

619

620

621

622

623

624

625

626

627

628

629

630

631

632

633

634

635

636

637

638

639

640

641

642

643

644

645

646

647

648

649

650

651

652

653

654

655

656

657

658

659

660

661

662

663

664

665

666

667

668

669

670

671

672

673

674

675

676

677

678

679

680

681

682

683

684

685

686

687

688

689

690

691

692

693

694

695

696

697

698

699

700

701

702

703

704

705

706

707

708

709

710

711

712

713

714

715

716

717

718

719

720

721

722

723

724

725

726

727

728

729

730

731

732

733

734

735

736

737

738

739

740

741

742

743

744

745

746

747

748

749

750

751

752

753

754

755

756

757

758

759

760

761

762

763

764

765

766

767

768

769

770

771

772

773

774

775

776

777

778

779

780

781

782

783

784

785

786

787

788

789

790

791

792

793

794

795

796

797

798

799

800

801

802

803

804

805

806

807

808

809

810

811

812

813

814

815

816

817

818

819

820

821

822

823

824

825

826

827

828

829

830

831

832

833

834

835

836

837

838

839

840

841

842

843

844

845

846

847

848

849

850

851

852

853

854

855

856

857

858

859

860

اولاد:پرحق۱۲/۶۳;_كے ليے دعا۱۲/۹۸;_كى سلامتى :اس كى اہميّت ۱۲/۶۷;اس كا ذمہ دار ۱۲/۶۸ ; _صالح: اس كى اہميّت ۱۱/۷۳;اس كى بركت ۱۱/۷۳;_كا رحمت ہونا ۱۱/۷۳;_كى ذمہ دارى ۱۲/۶۳،۶۸;نيزر،ك حضرت ابراہيمعليه‌السلام ،حضرت اسحقعليه‌السلام ،انبياءعليه‌السلام ،بشارت ،بہشتى ،رجحانات،پالتو اولاد بنانا،مشركين اورحضرت يعقوب (ع)

اندھے دل والے :۱۳/۱۶،۱۹_نيزر،ك دل كا اندھاہونا

انبياء: ر،ك انبياء

اندھاپن :كے اسباب ۱۲/۸۴

احسان كرنے والے :۱۱/۱۱۵ ،۱۲/۲۲، ۳۶، ۵۶، ۹۰

كا اقترار ۱۲/۹۰;_كى پاداش ۱۲/۲۲ ،۵۶، ۵۷; ان كى اخروى پاداش ۱۲/۵۷;ان كى دنياوى پاداش ۱۲/۲۲،۵۶،۵۷;ان كى مكمل پاداش ۱۲/۹۰; اس كا حتمى ہونا ۱۱/۱۱۵،۱۲/۹۰;_كى خلقت : اس كا زمينہ ۱۱/۷;_كى حكمت ۱۲/۲۲; _ پررحمت ۱۲/۵۶;_كى دنياوى زندگى ۱۲/۵۷ ;_كى صفات ۱۲/۹۲;_كى عزت ۱۲/۹۰;_كا علم ۱۲/۲۲;_كا انجام :حسن انجام ۱۳/۲۲;_كے فضائل ۱۲/۳۶،۹۲;_اور دنياوى پاداش ۱۲/۵۷ ; _ اور خواب كى تعبير ۱۲/۳۶;_كى مدح ۱۱/۷۳; _ سے مراد ۱۱/۷;_كى خصوصيات ۱۲/۳۶ ، ۴۷، ۹۲، ۹۳;نيزر،ك بنيامين ،حضرت يوسف (ع)

اللہ تعالى كاكام كرنے والے _۱۱/۷۱اللہ تعالى كى امداديں :كے اميدوار ۱۲/۸۳;_سے مايوس ۱۲/۸۷ ; _كے شامل حال ۱۳/۳۷نيز ر،ك اميدواري،ايمان ،اللہ تعالى ،حضرت يوسفعليه‌السلام اور ضرورتيں

الہام:ر،ك حضرت يوسفعليه‌السلام اور خواب

امام علىعليه‌السلام :كے فضائل۱۳/۲۹;_كے مقامات ۱۱/۱۷;_كا ہدايت كرنا۱۳/۷;نيز ر،ك ائمہ اور ايمان

امام مہدىعليه‌السلام :كى شناسائي ۱۲/۹۰;_نيز ر،ك ائمہ (ع)

امانت داري:كى اہميّت ۱۲/۵۶;_كا زمينہ ۱۲/۶۴;نيز ر،ك حكومت اور حضرت يوسف (ع)

امتحان :كے آلات ۱۱/۹;_نعمت كے سلب ہونے كے ساتھ _ ۱۱/۹; نعمت كے ساتھ_۱۱/۹;_ميں كا ميابى :اس كے اسباب_۱۱/۱۱;نيز ر،ك امتحان ،انسان اور خد

امر بالمعروف:كے احكام ۱۱/۳۴;_كے شرائط۱۱/۳۴

۸۶۱

اموات:ر،ك مردے

امور :خلافت مصلحت _۱۱/۴۶;حيرت انگيز_ ۱۱/۷۲، ۱۲/۱۲۳،۱۰۷،۱۳/۵،۶;ناپسند_۱۱/۱۱۸;اس كى تدبير; اس كا سرچشمہ ۱۱/۶،۵۲،۱۲۳;_كا تفويض كرنا_ ۱۱/۸۸; _مدّبر_ ۱۱/۱۲; _ كا سرچشمہ ۱۲/۹۹،۱۳/۳۱;اس سے جہالت ۱۳/ ۳۹ ; _نيز ر،ك انبياء اور خد

اميدوارى :كے آثار ۱۳/۱۲;گناہوں كى بخشش كى _۱۲/۹۲ ; خداوند عالم كى بخشش كى _۱۲/۹۸ ،۱۳/۶ ; _خداوند عالم كى امداد كى _۱۲/۸۳، ۸۷;بارش كى _۱۳/۱۲;رحمت كى _۱۱/۹، ۱۲/۸۷ ،۹۸; خداوند عالم كى _۱۲/۸۳;اس كى اہميّت ۱۱/۹، ۱۲/۸۳; _اس كے اسباب۱۲/۸۷;سختى ميں _ ۱۱/۹; _ تنگ دستى ميں _۱۱/۹;_كے اسباب ۱۲/۸۳، ۱۳/۱۲

نيز ر،ك صابر ،مبلّغين ،حضرت نوحعليه‌السلام ،حضرت يعقوبعليه‌السلام اور حضرت يوسف (ع)

امتيں :كافر_:ان كو مہلت دينا ۱۲/۱۱۰;_كے مشابہ ۱۳/۳۰;_كى بصيرت :اس كا زمينہ ۱۲/۱۰۸;_كى سرنوشت :اس سے عبرت حاصل كرنا۱۲/۱۱۱;_كا عذاب :اس كى شرائط۱۲/۱۱۰ ; كى ہدايت كرنا۱۳/۷;نيز ر،ك اقوام او رگذشتہ امتيں

انجيل:آسمانى كتب ميں سے ۱۳/۳۶;_كے علماء ۱۳/۴۳;اس كى گواہى ۱۳/۴۳

انسان:كااختيار۱۲/۸۳;ا س كے آثار ۱۱/۱۱۸; _ كا امتحان ۱۱/۷;اس كافلسفہ ۱۱/۷; _كااختلاف ۱۱/۱۱۸;_كى استعداد ۱۱/۲۳، ۳۱; اس كا سرچشمہ ۱۱/۶۱;_كادھوكے ميں آجانا ۱۲/۱۰۰; _ كے افكار ۱۱/۵; _ كا امتحان_ ۱۱/۹;_كا زمين ميں سے ہونا ۱۱/۶۱;_اور جاودانى زندگى ۱۱/۲۳; _ اورملائكہ ۱۱/ ۸۱;_مرنے كے بعد ۱۱/۷ ;_جہنّم ميں ۱۱/۱۱۹; _قيامت كے روز ۱۱/۱۰۵; ان كى تقسيم_ ۱۱/۱۰۵; _كامل:اس كى پيدائش كا زمينہ ۱۱/۷;لائق_:ان كى ذمہ دارى ۱۲/۵۵; _ آسائش كے وقت ۱۱/۱۰; _رفاہ كے وقت ۱۱/۱۰; _ نعمت كے سلب كے وقت ۱۱/۹;_كى برگزيدگى ۱۲/۶;اس كى علامات ۱۲/۶ ; _كى خوشبو۲ ۱/۹۴; _كى تاثير پذيرى ۱۱/۹،۱۰;_ميں تفاوت ۱۲/۷۶; اس كا تفاوت اقتصادى ۱۲/۶، ۱۳/۲۶ ;اس كا سرچشمہ ۱۲/۷۶ ; _پر لطف وكرم ۱۲/۳۸; _ كى ذمہ دارياں ۱۱/۹ ،۱۷، ۱۳/۲۵;_كا تكبر ۱۱/۱۰; _كى جاودانگى ۱۳/۵; _كى جہالت ۱۳/۳۹ ; _كا حافظ ۱۳/۳۳; _كا حاكم۱۳/۱۱;_كے حالات ۱۱/۱۰، ۱۲/۳۴; _كى حساب رسى ۱۳/۴۰ ; ان كى آخرت كى حساب رسي۱۳/۲۱;_كا اخروى حشر۱۱/۷، ۱۰۳ ، ۱۳/۵;_كى حقيقت ۲/۷;_كاحق كو قبول نہ كرنا۱۱/۱۱۸;_كا خالق _۱۱/۵۱، ۶۱، ۱۱۹، ۱۳/۳۳ ; _كى خلقت :اس كا عنصر _۱۱/۶;اس ك

۸۶۲

فلسفہ ۱۱/۷،۱۱۹;_كے تقاضے: وہ اور ارادہ خدا۱۲/۳۴;اس كا كردار_۱۲/۳۴;_كو دعوت ۱۱/۸۳;_كے دشمن_۱۲/۵،۱۲;_كى دنياطلبى ۱۳/۲۶; _كى روزى ۱۳/۲۶;_كى سرنوشت ۱۳/۱۱;اس كا كردار ۱۲/۷;_كى صفات ۱۱/۹ ; _ كا ضعف اور كمزورى ۱۱/۹;اس كے اسباب ۱۲/۸۴ ،۸۵;_كاعاجز ہونا۱۱/۳،۱۴،۳۰ ،۳۳ ، ۶۳ ،۶۶، ۸۱،۱۲/۲۱ ،۳۴، ۶۷،۶۸، ۱۳/۳۴ ، ۳۵; اس كے اسباب ۱۱/۵۷;_كاعقيدہ:اس كى اصلاح ۱۱/۸۸; _كے رجحانات ۱۱/۹;_كا علم : اس كى حدود ۱۲/۷۶ ، ۱۰۷; اس كى مراتب _ ۱۲/۷۶;_كى عمر: اس كى اہميّت ۱۱/۲۳;اس كا نتيجہ ۱۱/۲۳ ; _كاعمل۱۱/۹۲،۱۳/۴۲;اسكى اصلاح ۱۱/۸۸;اس كا علم ۱۱/۱۱۱،۱۲۳;_كى غفلت ۱۳/۲۶ ;_كا انجام ۱۱/۴،۳۴،۱۳/۵، ۳۰ ، ۳۶ ،۴۱;_كے فضائل: اس كے آثار ۱۱/۷۳:_كا كفر :اس كا غم ۱۱/۳۶;_كے ميلانات۱۱/۵۰،۶۱، ۸۴ ، ۱۳/۳۳ ; _كى گمراہي:اس كے اسباب ۱۲/۵ ;_كے قدموں كا لڑكھڑانا۱۲/۳۲;_كامالك ۱۱/ ۵۶ ; _كانقطہ آغاز ۱۱/۶;_كى حفاظت ۱۲/۴ ۶ ، ۱۳/۱۱;_ كامدبر۱۱/۱۸ ، ۳۴ ،۵۶،۸۳،۱۰۱،۱۰۲، ۱۰۷ ، ۱۱۰،۱۲/۸۳،۱۳/۳۳;_كى موت : تدريجى موت۱۳/۴۱;_كى ذمہ دارياں ۱۱/۱۷، ۳۵، ۱۲/۲۳; _كے مصالح ۱۱/۱۱۰;_كے معنوى مقامات ; اس كا سرچشمہ ۱۲/۷۶;_ كا فريب ۱۲/۳۴;_ كا نفس :اس كى قدرت ۱۲/۸۳;_كا كردار۱۳/۱۱،۳۷،۳۳;_كى ضروريات _ ۱۲/ ۳۴ ; اس كى معنوى ضروريات ۱۱/۴۷ ، ۱۲/۱۱۱ ; _ كا سرپرست ۱۱/۲۰، ۱۲/۱۰۱ ،۱۳/۱۱،۱۶;_كى خصوصيا ت ۱۲/۹۴،۱۰۰;_كى ہدايت ۱۱/۱۱۹;اس كى ہدايت سے مايوسى ۱۱/۳۶ ;_ كاہدايت كوقبول نہ كرنا :اس پر غم واندوہ ۱۱/۳۶ ;_كامددگار ۱۱/۱۱۳ ;_كى مايوسي۱۱/۱۰//نيزر،ك انبياء،اللہ تعالي،رجحانات،قرآنى مثاليں اورملائكہ//انفاق:كى اقسام ۱۳/۲۲;واضح_۱۳/۲۲;پنہانى _ ۱۳/ ۲۲ ; _كى اہميّت ۱۳/۲۲;_كااجر ۱۳/۲۳_كا زمينہ ۱۳/۲۲;_كى شرائط۱۳/۲۲;_كى فضيلت ۱۳/۲۲; _ كى حدود ۱۳/۲۲نيز ر،ك انفا ق كرنے والے اور فقراء//انفاق كرنے والے:كاانجام :ان كا حسن انجام ۱۳/۲۲ نيز ر،ك انفاق

انگور:كے باغات ۱۳/۴;_كے درخت ۱۳/۴ نيز ر،ك رو ي

انگيزہ :كے اسباب ۱۱/۶۱، ۶۲، ۷۵، ۸۸، ۱۰۹، ۱۱۲، ۱۲۳ ، ۱۲/۸، ۱۳/۱۳، ۲۲

اوّاہ:سے مراد۱۱/۷۵اولوالالباب:كا اخلاص ۱۳/۲۲;_اور قرآن ۱۳/ ۱۹;_كاايمان ۱۳/۱۹;_كى رفتار:اس كى روش۱۳/۲۲;_كا خوف الہى ۱۳/۲۱; _ كا صبر ۱۳/۲

۸۶۳

; _كاعبرت حاصل كرنا ۱۲/۱۱۱; _ كاپسنديدہ عمل۱۳/۲۲;_كا انجام :ان كا حسن انجام _ ۱۳/۲۲ ;_كى علامات ۱۳/۲۰، ۲۱،۲۲; _ كى خصوصيات ۱۲/۱۱۱;۱۳/۲۲ نيز ر،ك عاقل //اہل كتاب:وقرآن ۱۳/۳۶;_اور شرك ۱۲/۱۰۶;نيز ر،ك مسيحى اور يہودي //اہل مدين :پراتمام حجت ۱۱/۹۳;_ميں سستاپن۱۱/۸۴;_كا استہزاء ۱۱/۸۷;_كا فساد برپا كرنا۱۱/۸۵;_كا اقرار۱۱/۹۱;_كا انذار ۱۱/۸۹،۹۲;_كا انگيزہ ۱۱/۸۷;_اور حضرت شعيب كى تعليمات ۱۱/۹۱;_اور حضرت شعيبعليه‌السلام كے رشتہ دار ۱۱/۹۱ ; _ اور دين۱۱/۹۲;_اور حضرت شعيبعليه‌السلام كى سزا ۱۱/۹۱; _كا ايمان:اس سے مايوسى ۱۱/۹۳; _ميں بے عدالتى ۱۱/۸۴;_كى فكر ۱۱/۸۷،۹۱;_كو جواب۱۱/۹۲;_كے پيغمبر ۱۱/۸۴;_كى تاريخ ۱۱/ ۷۴ ، ۸۹،۹۱،۹۳،۹۴،۹۵،۱۰۰;_كى اقتصادى خلاف ورزى ۱۱/۸۴،۸۵;_كا تعصّب ۱۱/۹۱ ; _ كا تعقل ۱۱/۸۴;_كى تقليد۱۱/۸۷;_كے توابين :ان پررحمت ۱۱/۹۰;_كو ڈراوے ۱۱/۹۳; _كى طرف سے ڈرانا_۱۱/۹۲;_كى تہمتيں ۱۱/۹۳; _كى ثروت مندى ۱۱/۸۴;_كے جوان ۱۱/۸۷; _كى حرام خوار ي۱۱/۸۸،۹۱;_كى خداشناسى ۱۱/۸۴; _كى دشمني_۱۱/۸۹;_كو دعوت ۱۱/۸۴، ۸۵، ۹۰ ،۹۲ ;_كا بيہودہ كلام ۱۱/۹۲ ;_كى سرزنش ۱۱/۹۲ ; _ كا شرك ۱۱/۸۴،۸۷;اس پر اصرار ۱۱/۹۴; _كاظلم۱۱/۹۴،۱۰۱;_كو عذاب ۱۱/۹۴، ۱۰۱; اس كا وقت ۱۱/۹۴;اس كى خصوصيا ت ۱۱/۹۴ ، ۹۵ ;_كا عقيدہ۱۱/۸۴،۸۷;_كى غفلت ۱۱/۹۲; _ كا انجام ۱۱/۸۴،۸۹،۹۵;ان كا براانجام ۱۱/۹۳;_كا فساد ۱۱/۱۱۷;_كا فہم ۱۱/۸۴;_كا كفر ۱۱/۸۴;_كى كم فروشى ۱۱/۸۴ ،۸۵;_ميں كمى ۱۱/۸۴;_كو سزا۱۱/۱۰۱;_كے اجتماعى گروہ ۱۱/۹۴ ; _ كى لجاجت ۱۱/۹۳، ۹۴; _ ميں مالكيت ۱۱/۸۷; _كى محروميت ۱۱/۹۱، ۹۵;اس كے اسباب ۱۱/۹۱ ;_كى منفعت طلبى ۱۱/۹۱;_كى نعمات ۱۱/۴;_كے اسلاف :ان كاشرك _۱۱/۸۷;ان كا عقيدہ ۱۱/۸۷;ان كى ہلاكت ۱۱/۹۵;اس كى كيفيت ۱۱/۹۴;اس كا وقت ۱۱/۹۴_ كے موحدين ۱۱/۹۴كے دادہيڑ عمر لوگ ۱۱/۸۷ _ كى نسل پرستى ۱۱/۹۱نيز ر،ك شعيب (ع)//ايثار :ر،ك حضرت يوسفعليه‌السلام كے بھائي

ايڈيالوجي:ر،ك جہان بيني

ايمان :كے آثار _۱۱/۳،۴،۲۹،۴۶،۴۹،۵۶،۵۹،۶۱، ۸۶،۱۰۷،۱۱۱، ۱۲۲،۱۲۳، ۱۲/۲۳، ۳۷، ۵۳، ۶۷ ، ۸۳،۸۷،۱۰۸، ۱۳/۵،۶، ۱۶، ۱۸، ۲۱،۲۲، ۲۹، ۳۰، ۳۱;_ كى ارزش ۱۲/۳۷ ;_كى اہميّت ۱۱/۲۳، ۱۲/۵۷، ۱۳/۹;_آخرت پر_ ۱۲/۳۷; اس كے آثار ۱۱/۱۹، ۱۲/۵۷;ائمہ طاہرين پر _۱۳/۲۸; اللہ تعالى كے مختصّات پر _۱۲/۸۳ ;

۸۶۴

اسلام پر _۱۱/۱۴;امام علىعليه‌السلام پر _۱۳/۲۸;اللہ تعالى كى امدادپر _۱۲/۸۷;انبياء كرام پر _۱۱/ ۲۸ ، ۲۹;اللہ تعالى كى طرف لوٹنے پر _۱۱/۴،۱۲۳، ۱۳/۳۰;_اخروى ۱جر پر_ ۱۱/۱۱۲ ;متقين كى كاميابى كا _۱۱/۴۹;تعليمات دين پر _۱۱/ ۸۶ ; توحيدپر_ ۱۱/۹۰، ۱۳/۱۷، ۲۷، ۳۰; اس كى اہميّت ۱۱/۸۴;اس كا زمينہ ۱۳/۳۳;توحيد افعالى پر _ ۱۱/۱۲۳، ۱۲/۹۹;حاكميت خداپر _۱۱/ ۵۶ ،۱۰۷، ۱۲/۶۷ ; حقانيت قرآن پر_ ۱۱/۱۷ ; حكمت خداپر_۱۲/۸۳،۱۰۰;خالقيت خدا پر _ ۱۱/۶۱;اللہ تعالى پر _۱۱/۲۶،۲۹ ،۵۰ ، ۶۱ ،۸۴، ۱۲/۳۷،۸۷;دين پر _ ۱۱/۱۲۸ _ ربوبيت خدا پر _۱۱/۳۳/۵۹، ۱۲/۲۳ ، ۲۴، ۵۳ ، ۱۰۰، ۱۳/ ۵ ، ۱۷، ۱۸، ۲۱، ۳۰; اس كے آثار ۱۱/۲۳; علم خدا پر _۱۱/۱۲۳، ۱۲/۸۳،۱۰۰، ۱۳/۱۶; _ قدرت خداپر_۱۱/۴،۱۰۷،قرآن پر _۱۱/۱۴، ۱۷، ۱۲/ ۱۰۸ ،۱۳/۲۰;اس كے اسباب ۱۱/۱۷، ۲۴ ; اس كے موانع ۱۱/۱۵;قيامت پر_ ۱۳/۲ ، ۳ ، ۴ ،۵;_اس كى اہميّت ۱۳/۵، ۱۸ ; اس كے اسباب ۱۱/۴;اخروى سزاپر _۱۱۲;لقاء اللہ پر_ ۱۳/۲، ۳،۵; مالكيت خداپر _۱۱/۱۲۳; حضرت محمّدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم پر _ ۱۱/۱۲ ، ۱۳/۲۷،۸ ۲; اس كے آثار ۱۱/۳; اس كى اہميّت ۱۳/۱۸;اس كے موانع ۱۱/۱۵; قيامت پر _۱۳/۲،۵;اس كے اسباب ۱۱/۴; باطل معبودوں پر _:اس كے آثار ۱۱/۲۱ ; حضرت نوحعليه‌السلام پر _۱۱/۲۷;قرآن مجيدكے وحى ہونے پر _۱۳/۱; وحى پر _ ۱۲/۱۰۸;ولايت خداپر _۱۳/۱۷;تقوى كے بغير_۱۲/۵۷; دارالكفر ميں _ ۱۲/۳۷ ; _ وعمل ۱۲/۸۷ ; _ اور عمل صالح ۱۳/۲۹; _ و كفر ۱۱/۹۴;بے ايمانى :اس كا سرچشمہ _۱۲/ ۱۰۳; خداوند عالم كے ساتھ بے ايمانى ۱۲/۳۸; اس كا سرچشمہ ۱۲/۱۰۳ ; قرآن مجيد كے ساتھ بے ايمانى ۱۲/۱۰۳ ،۱۰۴، ۱۳/۱; حضرت محمّدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كے ساتھ بے ايمانى ۱۲/۱۰۳ ، ۱۰۴، ۱۳/۱;وحى كے ساتھ بے ايمانى ۱۲/۱۰۳;_كى پاداش ۱۱/۱۱۱، ۱۲/۵۷ ; _ كى حقيقت ۱۳/۲۸;_كى طرف دعوت ۱۱/۴۲،۱۳/۶;_كازمينہ _۱۲/۱۰۰، ۱۳/۲، ۳،۴، ۵،۲۷،۳۰;_ميں صداقت :اس كے معين كرنے كا سرچشمہ ۱۱/۲۹;قبول_:اس كى شرائط ۱۱/۲۹; مدعيان _: ان كا شرك ۱۲/۱۰۶ ; _كے مراتب ۱۳/۷ ۱;_كے موانع _۱۱/۳۶

۸۶۵

اشاريے (۲)

''ب''

باپ:كااحترام ۱۲/۶۳;اس كى اہميّت۱۲/۹۹،۱۰۰;_كا استقبال _۱۲/۹۹;كا آمنا سامنا:اس كاطريقہ كار۱۲/۶۳;_كے حقوق ۱۲/۶۳;_كى دعا:اس كى اہميّت ۱۲/۸;_كى ذمہ دار ي۱۲/۶۸نيز ر،ك اطاعت ،اہل بہشت اور حكومت

بادشاہى :ر،ك قديمى مصراس كى ارزش _۱۲/۱۰۰نيز رك آل يعقوب

بارش :_ كا نزول ; اس كا سرچشمہ۱۱/۵۲، ۱۳/۱۷نيز رك امتحان، اميدواري، بشارت تشبيہات قرآن ، عذاب اور قوم حضرت عاد (ع)

باز پرس:_ كے احكام ۱۲/۷۲، ۷۳،۷۴; _ كا جواز ;ا س كے موارد ۱۲/۷۲_ كے اسباب ۱۲/۷۳

نيز رك اشراف مصر ، حضرت يوسف كے بھائي ، بادشا ہ مصر، ذليخا، متہم اور مجرم

۸۶۶

باطل:_ كا خالى ہونا ۱۳/۱۷;_ كو حق پر ٹہوت_۱۳/۱۷; _ كے راستے ; ان كا متعدد ہونا ۱۳/۱۶; _ كو شكست۱۲/۵۱; _ كى شناخت : اس كے آثار ۱۲/ ۳۸;_كے موراد ۱۳/۱۷;_كى نفى اس كے آثار _۱۲/۳۸نيز ر_ك بشارت ، تشبيہات قرآن اور حق

باطل معبود :_كا ضرر پہنچانا ۱۱/۱۰۹;_كاباطل ہونا ۱۲/۴۰; _ كاخالق ۱۳/۱۶;_كى درخواست :اس كا بے تاثير ہونا ۱۳/۱۴;_كى ظلمت وتاريكى ۱۳/۱۶;_كى عبادت :اس كا ردہونا۱۲/۴۰;_كاعاجز ہونا ۱۱/۱۴ ، ۲۰،۱۰۱،۱۰۹،۱۲/۴۰،۱۳/۱۴،۱۶;اس كے دلائل ۱۱/۱۰۹;_كادلوں كا اندھاہونا۱۳/۱۶;اور دعا كوقبول كرنا ۱۳/۱۴;_اور خلقت ۱۳/۱۶;_اور عذاب سے نجات ۱۱/۱۰۱

نيزر،ك مددطلب كرنا،ايمان ،تبرّى ،قرآنى تشبيہات ،حضرت شعيبعليه‌السلام ،عبادت ،عقيدہ ،قرآن ،قوم ثمود ،قوم عاد ،مشركين ،معبود ، معبوديت اور حضرت يوسف (ع)

باقيات الصالحات:_ كى اہميت ۱۳/۱۱

بانجھ پن :ر،ك زليخا اور عزيز مصر

بت:_ اور عذاب سے نجات ۱۱/ ۱۰۱; _كا عاجز آنا ۱۱/۵۵، ۱۰۱;_ كا قہر زدہ ہونا :اس كے دلائل ۱۲/۳۹

نيز رك مدد طلب كرنا ، عقيدہ اور قوم عاد

بت پرست:۱۱/۵۳، ۵۴

بت پرستي:_كے خلاف جہاد: اس كى اہميت ۱۱/۶۳نيز رك بت پرست، قوم ثمود اور قوم عاد

بخشش:رك ہبہ

بخشش و عطا:اس كے آثار_ ۱۱/۱۱،۴۷;_كازمينہ ۱۲/۹۸;كے شامل حال لوگ۱۱/۱۱;_كا سرچشمہ _۱۱/۵۲، ۱۳/۶; _كے اسباب _۱۱/۱۱۴; _و كے واسطے _۱۱/۴۱

بخل: رك قوم لوط//بخشنا:رك عفو و در گذر

بدبختي:رك شقاوت

بدعت:_ كے احكام ۱۱/۱۸;_كا حرام ہونا ۱۱/۱۸

۸۶۷

بدى :رك خوبي

برائت:رك تبرّي

بے چارگى :ر،ك ذلّت

بدبخت لوگ :قيامت كے روز _۱۱/۱۰۶،۱۰۷;_قيامت كے روز _۱۱/۱۰۵;_نيز ر،ك شقاوت وبدبختي

بچپن :ر،ك نبوت ،وحى اورحضرت يوسف (ع)

بچت :ر،ك مصرف

بہرہ پن :كى علامات ۱۱/۲۴;نيزر،ك كفّار،مشركين اور خداپر افتراء باندھنے والے

بچہ :كے ساتھ سلوك :اس كا طريقہ كا ر۱۲/۴;_كى گفتگو : اس كوغور سے سننا ۱۲/۴;_كى ضرورتيں ۱۲/۱۲; نيزر،ك روان شناسى اوربچپن

بھيڑيا :حضرت يعقوبعليه‌السلام كے زمانے ميں _كاخطرہ ۱۲/۱۳; نيزر،ك سرزمين اورحضرت يوسف (ع)

برادر:_ كا آوارہ پن ;اس كے اسباب۱۲/۹;_ كو قتل ۱۲/۹; اس پرگريہ كرنا ;۱۲/۱۶

برادران حضرت يوسفعليه‌السلام :_ كى بخشش۱۲/۹۲;_ كا اتحاد۱۲/۵،۱۴; _پر چورى كا الزام۱۲/۷۰،۷۱،۷۳،۷۴; اس كازمانہ ۱۲/۷۰;_ كا دعوى ۱۲/۱۷_كى اذيتيں ۱۲/۸۹; _كے ليے استغفار۱۲/۹۲،۹۷ ، ۹۸ ; _ كا استقبال ۱۲/۹۹;_كى اطاعت ۱۲/۶۸;_ كا اطمينان ۱۲/۱۷ ،۶۵،۸۱; _پر اعتراض ۱۲/۸۹; _ پر اعتماد ۱۲/۶۴: _ كا اقرار ۱۲،۹، ۱۷، ۷۷ ، ۹۱، ۹۲، ۹۷ ،_ كا سر تسليم خم كرنا ۱۲/۱۰۰; _ كا ايثار ۱۲/۷۸; _كا ايمان ۱۲/۹۱; _سے بازپرس: اس كے دلائل _۱۲/۷۲; _ كا كنعان كى طرف لوٹنا_ ۱۲/۶۳ ،۷۱ ، ۸۰،۸۱،۸۲،۸۳،۹۳،۹۴;_كا رات كو لوٹنا ۱۲/۱۶ قحطى كے زمانے ميں _۱۲/۶۳; _ اور بنيامين كو لوٹانا۱۲/۸۸; _ اور شيطان كا بہكاو۱۲۱/۵;_اور بنيامين ۱۲/۸، ۹، ۶۱، ۶۴، ۶۶، ۷۸ ،۸۰،۸۹،۹۷; _ اور حضرت يعقوب كى بيمارى ۱۲/۸۵;_اور حضرت يوسفعليه‌السلام كا پيراہن ۱۲/۱۸ ;_اور لاوى كى تجويز۱۲/۱۱;_ اور حضرت يوسف كى جلد وطني۱۲/۹;_ اور وحى كو درك كرنا۱۲/۱۵; _اور غلہ كو دريافت كرنا۱۲/۶۰ ، ۸۸;_ اور چورى ۷۳۱۲;_اور بنامين كى چورى ۱۲/۸۱ ;_ اور حضرت يوسفعليه‌السلام كا خواب۱۲/۵; _اور حضرت يعقوب كى رضايت۱۲/۱۱،۶۱،۶۵; _اور حضرت يوسفعليه‌السلام كى رضايت۱۲/۸۰; _

۸۶۸

اور حضرت يوسفعليه‌السلام كا انجام ۱۲/۱۵;_اور حضرت يوسف كى سلامتي۱۲/۹۲; _اور غيب _۱۲/۸۱; _ اور حضرت يوسف كا قتل ۱۲/۹،۱۵; _اور حضرت يوسف كے كارندے۱۲/۷۳;_ اور غلّہ ميں كمى ۱۲/۶۵; _ اور چورى كى سزا۱۲/۷۵،۸۱; _ اور حضرت يوسف كى حفاظت۱۲/۱۴; _ اور بنيامين كا سفر كرنا ۱۲/۶۳ ، ۶۵ ; _ كى مصر كى طرف مسافرت ۱۲/۶۵; _ اور نبوت۱۲/۹۵; _ اور بنامين كى نجات ۱۲/۸۷،۷۹،۸۰; _ اور حضرت يوسف كى ضرورتيں ۱۲/۱۲; _ اور حضرت يوسف كى موت ۱۲/۱۴; _ كا حضرت يوسف كو پانا ۱۲/۸۸; اور حضرت يعقوب ۱۲/ ۱۱،۱۲، ۱۴، ۱۵، ۱۶، ۱۷، ۱۸، ۶۳، ۶۵،۶۸،۸۰،۸۱،۸۲،۸۵،۹۵،۹۷;_ اور حضرت يوسف ۱۲/۵ ، ۸ ،۹،۱۱،۱۲، ۱۳، ۱۵، ۲۰، ۵۸، ۵۹، ۶۴، ۷۰، ۷۱، ۷۳، ۷۷، ۷۸، ۸۰، ۸۸، ۸۹،۹۰،۹۱،۹۲،۹۷;_ كو بشارت ۱۲/۹۲، ۹۸; _ كى فكر۱۲/۸ ،۹ ، ۱۴ ، ۲۰،۷۵، ۷۷ ، ۸۸ ،۹۱ ، ۹۷ ; _ پربے اعتمادي۱۲/۱۱،۶۴; _سے پوچھ كچھ ۱۲/۷۱،۹۰; _ كى پشيماني۱۲/۹۱،۹۷;_كو پيشكش۱۲/۷۸; اس كو رد كرنا ۱۲/۶۴ ; _ كا سابقہ: اس كا اچھاہونا ۱۲/۷۳; اس كو بھول جانا۱۲/۶۹; _ كا اذوقہ اكھٹا كرنا: اس كى روش۱۲/۶۳; _ كو معاف كرنا،۱۲۰/۷۳; _ كا اعلان برائت ۱۲/۷۷ ;_ كو اشتياق دلانا۱۲/۵۹،۶۲; _ كى تصميم ۱۲/۱۵، ۶۰; _ كا تعجب ۱۲/۷۱،۹۰;_ كى تعداد۱۲/۵،۷;_ كا تعہد۱۲/۱۲; _ كى خطا۱۲/۸۳;_ كا تكبر ۱۲/۸، ۱۴; _ كى كوشش۱۲/۶۵،۷۸;_كى توبہ ۱۲/۹; _كى توجيہہ كرنا۱۲/۱۷;_ كو وصيت ۱۲/۶۷،۶۸; _كى سازش ۱۲/۵، ۹، ۱۰، ۱۱، ۱۲، ۱۵، ۱۶، ۱۷، ۱۸; اس كے آثار۱۲/۸۳; اس كا زمانہ ۱۲/۱۲; اس كا زمينہ ۱۲/۸،۱۲;اس كے اسباب ۱۲/۱۸; اس كا سرچشمہ ۱۲/۸۳; _ كى توفيق۱۲/۶۸; _ كى دھمكى ۱۲/۶۳; _كى تہمتيں ۱۲/۱۷،۷۷،۸۱،۹۵; _ كى جہالت۱۲/۱۵،۸۶،۸۹،۹۶;_ كے آثار ۱۲/۸۹ ;_ كو نظربد۱۲/۶۷;_ كوناگوار حادثہ ۱۲/۶۸;_ كى حسادت۱۲/۸،۹;_ پر حسادت ۱۲/۶۷;_ ميں حق شناسى : اس كازمينہ فراہم كرنا۱۲/۶۲; _ كا خاندان ۱۲/۸۸; _ كى خداشناسى ۱۲/۸۶، ۹۱، ۹۶; _ كى خطا ۱۲/۹۱،۹۲;_ كے تقاضے ۱۲/۱۲ ،۶۳ ، ۷۸،۸۲،۸۵،۸۸،۹۷;_ كى خير خواہى ; اس كا اظہار۱۲/۱۱،۱۲;_كو خواب كى تعبير كا علم۱۲/۵;_كى كذب بياني۱۲/ ۱۱، ۱۵،۱۷،۱۸; اس كے دلائل ۱۲/۱۸; اس كا سرچشمہ ۱۲/۱۲;_ كى چورى ۱۲/۷۰;_ كى دشمنى ۱۲/۵; _كو دعوت ۱۲/۹۰; _ كى دنيا طلبي۱۲/۸۸; _ كى ذلت ۱۲/۸۸ ،۸۹; _ كى پستي۱۲/۷۷; _ كى غلط حركات _۱۲/۱۲; كى زندگى : اس كا مكان ۱۲/۶۵; _ كو نقصان ۱۲/۱۴; _كا سجدہ : اس كا فلسفہ ۱۲/۱۰۰; _ كو سرزنش۱۲/۸۰;

۸۶۹

_ كى سرزنش۱۲/۸۵;_ كو خوشي۲ ۱/۶۵; _ كى سلامتى ۱۲/۶۸;_ كو سوغات ۱۲/۹۴ ;_ كى قسم ۱۲/۶۶ ،۷۳، ۸۰; _ كا حصّہ۱۲/۸۸; _ كى برى سيرت ۱۲/۷۷ _ ميں شكر: ان ميں شكر كا زمينہ ايجاد كرنا۱۲/۶۲_ كا شكوہ ۱۲/۱۱،۸۸; _ كا مشورہ ۱۲/۸; _ كى صداقت ۱۲/ ۸۲; _ كى صفات ۱۲/۸;_كا ظلم ۱۲/ ۹۸; اس كے آثار ۱۲/۸۹; اس كا سرچشمہ ۱۲/۸۹; _كا گمان ۱۲/۸۲; _ كا عجز ۱۲/۱۵ ; _ كى عجلت ۱۲/۱۲; _ كا عذر ۱۲/۱۳; _ كا عذرلانا ۱۲/۱۷; _ كى عذر خواہى ۱۲/۸۱;_كو معاف كيا جانا ۱۲/۹۲،۹۸; _ كا رجحان : اس كا اظہار ۱۲/۱۲; _ كا علم ۱۲/۷۶; اس كى حدود۱۲/۸۱; _ كا نا پسنديدہ عمل ۱۲/ ۱۸،۸۹; _ كا عہد ۱۲/۶۱ ، ۶۳،۶۵،۶۶،۸۰; _ كى غفلت ۱۲/۱۳ ; _كا انجام :اس ميں تدبر۱۲/۷; _ كے فضائل ۱۲/۷۶; _ كا فقر ۱۲/۶۲ ،۸۸; _كى قدرت ۱۲/۸،۱۴; _ كا تجارتى قافلہ ۱۲/۷۰;_كى كثرت ۱۲/۱۴;_كى سزا ۱۲/۹۲; _ كا كينہ: اس كا اظہار ۱۲/۸۱;_ كى حضرت يعقوب كو رپورٹ ۱۲/۶۳ ، ۸۱ ،۸۳;_ كى حضرت يوسف كو رپورٹ ۱۲ /۸۸ ; _ كا گريہ و زارى ۱۲/۱۶;_كا گناہ ۱۲/۹۱، ۹۲; _ كى گواہى ۱۲/۸۱; _ كا مال تجارت ۱۲/۵۹، ۶۵، ۷۰، ۸۸; اس كى تلاشى ۱۲/۷۶; اس كا بے ارزش ہونا ۱۲/۸۸; اس كو واپس لوٹانا ۱۲/۶۲،۶۵; _كى محبت: اس كا اظہار ۱۲/۱۱;_ كى ذمہ داري_ اس كى حدود۱۲/۶۶; _ كى مصر كى طرف مسافرت : ان كى مصر كى طرف پہلى مسافرت ۱۲/۵۹; اس كے دلائل ۱۲/۶۵; ان كا دوسرى بار مصر كى طرف سفر كرنا۱۲/۶۷،۶۸; _ميں انگيزہ پيدا كرنا۱۲/۲; ان كا مصر كى طرف تيسر ا سفر ۱۲/۸۸،۹۴;اس كا فلسفہ ۱۲/ ۵۸; _كى مشورت و صلاح _۱۲/۸۰;_ كى مصلحت انديشى ۱۲/۹; _كا مكر و فريب۱۲/۵،۱۱ ،۱۵، ۸۳، ۱۰۲ ،۱۰۳; اس كا سرچشمہ ۱۲/۱۲_كى حضرت يوسف كے ساتھ ملاقات ۱۲/۵۸ ،۵۹، ۶۰، ۶۹،۹۰;_كو غلہ دينے سے رو كنا ۱۲/۶۳; _ كى سرگوشياں ۱۲/۸۰ ; _ كا كردار ۱۲/۸،۶۵; _ كو پريشانى ۱۲/۸۵; _كا وثيقہ ۱۲/۶۶ ;_كا مصر ميں داخل ہونا ۱۲/،۶۷،۶۸،۹۹; _كو وعدہ دينا ۱۲/۵۹ ; _كو خبر دار كرنا۱۲/۶۶; _ كا خبر دار كرنا ۱۲/۸۵; _كى ہوا پرستي۱۲/۸۳; _كى ہوا و ہوس ۱۲/۱۸; _كى مايوسى ۱۲/۸۰نيز رك بنيامين ،تذكر ، لاوى ارو حضرت يعقوب(ع)

بردباري:رك صبر//بركت:رك حضرت اسحقعليه‌السلام ، اللہ تعالى ، فرزند اور حضرت يعقوب(ع)

برہان:_كى اہميت ۱۱/۳۱;_كا كردار۱۲/۴۰نيز رك ادعا، توحيد، دين و عقيدہ

بسملہ:_كے آثار۱۱/۴۱

بشارت:خداوند عالم كى مغفرت كى _۱۲/۹۲،۱۳/۶; اتمام

۸۷۰

نعمت كى _۱۲/۶;طاقت زيادہ ہونے كى _۱۱/۵۲ ;قديمى مصر ميں امن وسكوں كى _۱۲/۹۹;بارش كى _۱۱/۵۲;كاميابى كى _۱۱/۴۹; حق كى كاميابى كا _۱۳/۱۷;حوادث كے خاتمے كى _۱۲/۶;خواب كى تعبير علم كى _۱۲/۶;نيك انجام كى _۱۱/۲،۱۲۲ ;رحمت خدا كى _۱۲/۹۲;سعادت مندى كي_ ۱۱/۴۸ ; سلامتى كى _۱۳/۲۴;باطل كى شكست كى _ ۱۳/۱۷;فرزند حضرت اسحاقعليه‌السلام كى _۱۱/۷۱; حضرت اسحاقعليه‌السلام كى وحدت كى _۱۱/۶۹ ، ۷۱،۷۴ ;اس كا مكان ۱۱/۷۱;حضرت يعقوب(ع) كى وحدت كى _۱۱/۷۱;اس كا زمانہ ۱۱/۷۱،۷۲;اس كا مكان ۱۱/۷۱;نزول قرآن كي_۱۱/۱۷;مومن نسل كى _۱۱/۴۸;موحد نسل كى _۱۱/۴۸;نعمت كى _۱۱/۴۸،۱۲/۴۹

بشر:ر،ك انسان ونبوت

بصيرت :_كے آثار ۱۱/۱۷،۲۴;_كى اہميّت ۱۲/۱۰۸;اہل _۱۱/۱۷،۲۴،،۱۳/۱۶،۱۹;اس كا اور اك ۱۱/۱۷; وہ اور توريت ۱۱/۱۷;وہ اور قرآن ۱۱/۱۷;وہ اور ايمان ۱۱/۱۷;وہ اور فضائل ۱۳/۱۶;_كى درخواست :اس كى اہميّت ۱۱/۱۷; _ كا زمينہ ۱۲/۳۷ ; _كے اسباب ۱۳/۱۶ ;_سے محروم :ان كى كثرت ۱۱/۱۷;_كا سرچشمہ ۱۱/۱۷

نيز ر،ك امتيں ،معاشرة،اسلامى معاشرہ،اللہ تعالى ،قرآن ،مبلّغين اور حضرت محمّدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم

بضاعة مزجات:_سے مراد۱۲/۸۸

بعثت :ر،ك انبياءعليه‌السلام اور حضرت محمّدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم بغى :ر،ك تجاوز

بقيةاللہ :_سے مراد۱۱/۸۶بندے:كى ضرورتوں كو پوراكرنا۱۳/۱۴

بنيامين :پرجورى كا الزام ۱۲/۷۷،۷۹،۸۱،۸۲;اس كے آثار ۱۲/۸۱;_كا حضرت يعقوب(ع) كا احترام كرنا ۱۲/۶۳;_كے ليے خطرہ محسوس كرنا۱۲/۶۳;_كو اذيت ۱۲/۸۹;_كو لوٹانا :اس كى درخواست ۱۲/۸۸;_كا غم واندوہ ۱۲/۶۹;اس كو دور كرنے كے اسباب ۱۲/۶۹;_كو گرفتار كرنا۱۲/۷۸;اس كا غيرقانونى ہونا۱۲/۷۶;اس كا سرچشمہ ۱۲/۸۳; _ كا متقين ميں سے ہونا۱۲/۹۰;_كا محسنين ميں سے ہونا۱۲/۹۰;_حضرت يوسف(ع) كے فراق ميں ۱۲/۸۹;_اور غم واندوہ ۱۲/۶۹ ;_ اور برادران يوسفعليه‌السلام كا سلوك۱۲/۶۹;_اور حضرت يعقوبعليه‌السلام كى رضامندي۱۲/۶۳;_اور حضرت يوسف(ع) كا قصّہ۱۲/۶۹;_اور حضرت يوسف(ع) ۱۲/۸، ۶۹، ۷۷،۸۹;_كو لانے پر تشويق ۱۲/۵۹ ;_كى تلاش ۱۲/۸۷;_كى چورى :اس كى تلاشى كى درخواست ۱۲/۸۲;اس كى شہرت ۱۲/۸۲; اس كے گواہ ۱۲/۸۱;اس پر گواہى ۱۲/۸۱; _كے دشمنى

۸۷۱

۱۲/۸۱;_كو دعوت دينا ۱۲/۶۹;_كى رازدارى ۱۲/۶۹;_كى اذيتں ۱۲/۸۹;_كى سرنوشت :اس سے پريشانى ۱۲/۶۴;_پرشك ۱۲/۶۹;_كى عزت ۱۲/۹۰;_كافراق :اس كى حكمت ۱۲/۸۳ ; _كے فضائل ۱۲/۹۰;تجارتى كاروان اور _كى چورى ۱۲/۸۲; _كو سزا ۱۲/۷۶ ;_ كى گواہى ۱۲/۹۰;_كى ماں : اس پر تہمت ۱۲/۷۷; _ كافلسفہ ۱۲/۷۷;_كا تجارتى مال:اس كى جہاں بينى ۱۲/۷۶; _ كوسزا ۱۲/۷۶; _كى حفاظت ۱۲/۶۳ ،۶۴، ۶۵،۶۶;_سے محبّت ۱۲/ ۶۳ ;_كا سفر :اس كى مصر كى طرف مسافرت ۱۲/۵۹ ،۶۱;اس كى مصر طرف سفر كرنے پر رضامندى ۱۲/۶۶;_كى حضرت يوسف(ع) سے ملاقات۱۲/۶۹،۹۰;_كى نعمات ۱۲/۹۰;_كى حفاظت۱۲/۷۰،۷۶;اس كا فلسفہ۱۲/۷۶

نيزر،ك حضرت يوسفعليه‌السلام كے بھائي ،لاوى ،حضرت يعقوب(ع) اور حضرت يوسف(ع)

بنى اسرائيل:كا اختلاف ۱۱/۱۱۰;_ميں غلامى ۱۲/۷۵;_اور توريت ۱۱/۱۱۰;_كى تاريخ ۱۱/۱۱۰، ۱۲/۷۵; _ ميں چورى كى :اس كى سزا۱۲/۷۵;_كى رسومات ۱۲/۷۵ ;_ميں سزا كے قوانين ۱۲/۷۵;_ميں سزا وجزا كا نظام ۱۲/۷۵

بہانہ بازي:ر،ك حضرت نوح(ع) كى قوم/بہشت :۱۳/۲۲،۲۳

كا ادراك :اس سے عاجز آنا ۱۳/۳۵;_كى اہميّت ۱۱/۲۳;_عدن ۱۳/۲۳;اس كے باغات ۱۳/۲۳;اس كى حقيقت۱۳/۲۳;اس كے دروازے ۱۳/۲۳;اس كا مكان ۱۳/۲۳;اس كى نعمات۱۳/۲۳;اس كى خصوصيا ت ۱۳/۲۳;_كا اجر۱۱/۱۱;_كا ہميشہ ہونا۱۱/۲۳،۱۰۸;_ميں ہميشہ رھنا ۱۱/۲۳،۱۰۸;_كى كھانے پينے كى چيزيں ۱۳/۳۵;ان كا دائمى ہونا۱۳/۳۵;_كے اسباب۱۱/۱۱،۲۳،۱۳/۲۳،۲۴،۳۵;_كے ميوہ جات ۱۳/۳۵;ان كا دائمى ہونا۱۳/۳۵;_كى نعمات ۱۳/۳۵;ان كادائمى ہونا۱۱/ ۱۰۸، ۱۳/۳۵; _كى نہريں ۱۳/۳۵;_ميں داخل ہونا ۱۱/۲۳;_كى خصوصيات ۱۱/۱۰۸ ،۱۳/۳۵ ; _كى ہوا :اس كادائمى ہونا۱۳/۳۵;اس كى دلفريب ہوا۱۳/۳۵

نيز ر،ك خدا كى اطاعت كرنے والے ،بہشتى ،سعادت مند،صالحين ،متقين اور نعمت

بے اعتمادى :ر،ك اعتماد،برادران يوسفعليه‌السلام اور حضرت يعقوب(ع)

بيت المال :_كى حفاظت :اس كى روش۱۲/۶۲;نيز ر،ك حضرت يوسف(ع)

بے رحمى :كے آثار _۱۲/۲۴بيزاري:ر،ك تبرّي

بيت المال :كى حفاظت :اس كى روش _۱۲/۶۲;_ نيز ر،ك

۸۷۲

حضرت يوسف(ع)

بے رحمى :كے آثار ۱۲/۶۴بيزاري:ر،ك تبرّي

بے عفتي:ر،ك عفت

بے چارگى :ر،ك حضرت لوط (ع)

بے گناہ لوگ :كو سزا۱۲/۷۹;ان سے پرہيز ۱۲/۷۹;_اسكا ظلم ہونا۱۲/۷۹;اسكا گناہ ہونا۱۲/۷۹

بيمار:ر،ك انبياء (ع)

بيماري:ر،ك حضرت يعقوب(ع)

بينائي :كاكردار۱۲/۳۱;نيز ر،ك حضرت يعقوب (ع)

''پ''

پاداش:كازيادہ ہونا:اس كے اسباب ۱۱/۳;اخروى _ ۱۱/۱۱ ،۱۲/۵۷;اس كى قدر وقيمت ۱۲/۵۷ ; اس كى شرائط ۱۱/۳، ۱۲/۵۷ ; اس كا فلسفہ ۱۱/۱۰۳; دنياوى _:اس كى قدرو قيمت ۱۲/۵۷;اس كى شرائط ۱۱/۳، ۱۲/۵۷ ; اس كا فلسفہ ۱۱/۱۰۳ ; دنياوى _:اس كى قدرو قيمت ۱۲/۵۷;_كى عمل كے ساتھ مناسبت ۱۱/۱۱۱;ميں عدالت ۱۱/۳; _ كے مراتب۱۱/۱۱;_كے مستحق۱۱/۲۹;_كا سرچشمہ ۱۱/۲۹;_كے اسباب ۱۱/۱۱، ۵۱، ۱۱۲، ۱۱۵، ۱۲/۹۰

پارسالوگ:ر،ك متقين/پارسائي:ر،ك تقوي/پاك لوگ:كى خصوصيات _۱۲/۴۷

پرستش:ر،ك عبادت

پرسش:كى اہميّت ۱۲/۷;_كے فوائد ۱۲/۳۹، ۱۳/۱۶ ; نيز ر،ك برادران حضرت يوسفعليه‌السلام ،خدا،حضرت محمّداورحضرت يوسف (ع)

پرندے:ر،ك خواب

پرہيز گار :ر،ك متقين/پرہيزگاري:ر،ك تقوي

پشيمانى :ر،ك برادران حضرت يوسفعليه‌السلام ،خطا،رفتار،گناہ اورحضرت نوح(ع)

۸۷۳

پھانسى دينا: ر،ك حضرت يوسف (ع)

پياسے :ر،ك تشبيہات قرآني

پتھر :كى بارش:اس كى دھمكى ۱۱/۸۳;نيز ر،ك ظالم اور قوم لوط

پاك دامن لوگ :ر،ك بادشاہ مصر

پہاڑ:كا مستقر ہونا ۱۳/۳;اس كا سرچشمہ ۱۳/۳ ; نيز ر،ك كوہ جودى ،معجزہ اور حضرت نوح (ع)

پھل :بعض_كى برترى ۱۳/۴;_ميں تفاوت :اس كا سرچشمہ ۱۳/۴;_كامختلف اقسام ہونا ۱۳/۴;_ كا خالق ۱۳/۳;_كى جفتى ۱۳/۳; _ كاكردار نيز ر،ك بہشت

پليدى :كوترك كرنا:اس كا زمينہ ۱۲/۵۳;نيزر،ك زنا،گناہ ،لواط اور ہم جنس بازي

پناہ:ر،ك حضرت نوح (ع)

پيغمبراسلام;ر،ك حضرت محمّدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم

پيراہن :ر،ك برادران حضرت يوسفعليه‌السلام ،حضرت يعقوب(ع) اور حضرت يوسف (ع)

پيري:ر،ك حضرت ابراہيمعليه‌السلام ،حاملہ،حضرت سارہ اور حضرت يعقوب (ع)

پيشگوئي :ر،ك قرآن ،حضرت نوحعليه‌السلام ،حضرت يعقوب(ع) اورحضرت يوسف (ع)

پيشكش:كا طريقہ كا ر_۱۲/۸۷

پيمانہ:كى تاريخ۱۲/۷۲;_ نيز ر،ك حضرت شعيب(ع) اور قديمى مصر

''ت''

تاريخ:كے تحولات :اس ميں مو ثر اسباب۱۱/۵۷;اس كا سرچشمہ ۱۲/۵۶،۹۱;_سے جہالت ،اس كے دلائل ۱۲/۱۰۹;_سے عبرت ۱۱/۸۹، ۱۲۰ ، ۱۲/۱۰۹ ،۱۱۱، ۱۳/۶;اس كى اہميّت۱۲/۶۴ ; _ كا مطالعہ : اس كى اہميّت۱۲/۱۰۹،۱۳/۶;_كے پنہانى گوشے ۱۱/۴۹،۱۲/۱۰۲;_كے منابع ۱۱/۴۹ ، ۱۰۰، ۱۲/۳،۱۰۲;_كے اہم ترين قصّے ۱۱/۱۰۰ ; _ك

۸۷۴

كردار ۱۱/۱۲۰

تاريكي:ر،ك قرآنى تشبيہات اور رات

تبرك:كاشرعى ہونا۱۲/۹۶ ;نيز ر،ك انبياء

تبرّي:فساد پھيلانے سے _۱۲/۷۳;خرافات سے_۱۱/ ۵۴;قديمى مصريوں ، كے دين سے_ ۱۲/۳۷ ; شرك سے _ ۱۱/۳۵، ۱۲/۳۸ ; اس كے آثار ۱۱/۳ ; _شرك ربوبى ۱۲/۵۰ ; ظالموں سے_:اس كى اہميّت۱۱/۱۱۴;باطل عقيدہ سے _۱۱/۵۴;_كفار سے_۱۲/۳۷;گناہ سے_۱۱/۳۵;باطل معبود وں سے_۱۱/۵۴،۵۵;آخرت كو جھٹلانے والوں سے_۱۲/۳۷نيز ر،ك برادران حضرت يوسفعليه‌السلام اور حضرت يوسف (ع)

تبليغ :كى آسيب شناسي۱۱/۱۲،۲۹،۱۱۲،۱۲/۱۰۴;_ميں اخلاص ۱۱/۵۱;مفت ميں _۱۱/۲۹،۵۱;_اور لوگوں كا خوف۱۱/۱۲;_ميں جذبات كوبر انگيختہ كرنا۱۱/۸۴;_ميں توكل ۱۱/۵۶;_كا طريقہ كار ۱۱/۲۵،۵۶،۸۹،۱۱۲،۱۱۳،۱۲/۳۷،۳۹،۹۰;_كى شرائط ۱۱/۱۲;_ميں صراحت ۱۱/۲۵، ۱۲/۱۰۸ ; _ كى فرصت ۱۲/۹۰;_ميں قاطعيت ۱۱/۵۶; _ ميں مہربانى ۱۲/۳۹;_ميں وقت شناسي۱۲/۹۰

نيز ر،ك انبياءعليه‌السلام ،توحيد ،دين،حضرت شعيب(ع) ،حضرت صالح(ع) ،مبلّغين ،حضرت محمّدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم ، مصلحين، حضرت نوحعليه‌السلام ، حضرت ہود(ع)عليه‌السلام ،حضرت يعقوب(ع) اور حضرت يوسف (ع)

تجارت:كے احكام ۱۱/۸۶;حلال_:اس ميں خير كاہونا۱۱/۸۶;_ميں عدالت ۱۱/۸۶، ۱۲/۵۹; _ كے منافع۱۱/۶۸;ان كا حلال ہونا۱۱/۸۶;نيز ر،ك اقتصاد اور حضرت شعيب (ع)

تجاوزجنسى :جنسى خيانت ۱۲/۵۲;_كے موارد ۱۱/۱۱۲،۱۱۳;نيز ر،ك اشراف

تجمل گرائي:كے آثار ۱۱/۱۵;نيزر،ك مشركين

ترازو :ر،ك حضرت شعيب (ع)

تربيت :كى روش ۱۲/۴;_كے مو ثراسباب۱۱/۹۰;_ميں محبّت۱۱/۹۰;_ميں مہربانى ۱۱/۹۰;_نيز ر،ك انبياء

تسبيح:خدا كى _۱۳/۱۳;اس كے آداب ۱۳/۱۳;اس كا زمينہ ۱۳/۱۳;اس كے اسباب ۱۳/۱۳;_نيز ر،ك اللہ تعالى كى تسبيح كرنے والے ،ملائكہ اور گرج وچمك _اللہ تعالى كى تسبيح كرنے والے:۱۳/۱۳

۸۷۵

تسليم :خدا كے سامنے:اس كے آثار ۱۲/۱۰۱;اس كى اہميّت ۱۱/۱۴ ،۱۲/۱۰۱;اس كے دلائل ۱۱/۱۴;اس كا زمينہ ۱۲/۱۰۱;دين كے سامنے _:اس كى اہميّت ۱۲/۱۰۱; _كى حقيقت ۱۱/۲۳، ۱۳/۲۸ ; _ مقدّرات كے سامنے_:۱۲/۱۰۱

نيز ر،ك نعمت

تعصب:كے آثار۱۱/۹۱قومي_:اس كے آثا ر۱۱/۸۷نيزر،ك اہل مدين اور قوم عاد

تعقل:كے آثار ۱۲/۳،۱۳/۴;_كى اہميّت ۱۱/۵۱، ۱۳/۴; عدم _:اس كى علامات۱۳/۴نيز ر،ك پيدائش،اہل مدين ،دين ،حضرت شعيبعليه‌السلام ،طبيعت اورقرآن

تعليم:ر،ك توحيد

تعہد:اورتخصّص _۱۲/۵۵

تفرقہ :ر،ك اختلاف

تفريح:چمن زارميں _۱۲/۱۲;نيز ر،ك ضروريات

تفكر:كے آثار ۱۳/۳;نيز ر،ك پيدائش

تقرب:كے آثار ۱۱/۳،۲۹;_كى اہميّت ۱۱/۳، ۵۲، ۶۱، ۹۰; _كى طرف دعوت _۱۱/۹۰;_كى روش ۱۲/۱۰۸ ; _كازمينہ ۱۱/۳، ۵۲، ۶۱، ۹۰،۱۲/۱۰۱ ;_ كى سہولت ۱۱/۶۱نيز ر،ك سيروسلوك والے ،قوم نوحعليه‌السلام ،حضرت يعقوبعليه‌السلام اور حضرت يوسف (ع)

تقليد:بزرگوں كى _۱۱/۶۲،۸۷،۱۰۹;_اندھى _اس كے آثار ۱۱/۸۷،۱۰۹;اس كا زمينہ ۱۱/۶۲،۸۷نيز ر،ك اہل مدين

تقوي:_كے آثا ر_۱۱/۴۹;_۱۲/۹۰،۱۰۹;_كى اہميّت _۱۲/۵۷،۹۰،۱۰۹

تقوى نہ ہونا:اس كے موارد۱۱/۷۸;اس كى علامات ۱۱/۷۸; _ كااجر۱۲/۵۷،۹۰;بے ايمان كا_۱۲/۵۷;_كى طرف دعوت ۱۱/۷۸،۱۲/۹۰،۱۰۹نيز ر،ك ايمان ،موحدين اورحضرت يوسف (ع)

تقيّہ:كے احكام ۱۲/۷۰

تكامل:ر،ك قوم ثمود

۸۷۶

تكبّر:كے آثار ۱۱/۲۸،۵۹;كا زمينہ۱۱/۲۷;_كى سرزنش ۱۱/۱۰;_كے اسباب ۱۱/۱۰;نيز ر،ك انسان ،برادران حضرت يوسفعليه‌السلام ،صابرلوگ ،قوم عاداورقوم نوح (ع)

تكفير:ر،ك گناہ

تمثيل :ر،ك قرآنى مثاليں

تمسخر :ر،ك إستہزاء ومذاق

تنور:ر،ك پانى اورحضرت نوح (ع)

تواضع:ر،ك حكام اور حضرت يوسف (ع)

توبہ:كے آثار ۱۲/۹۲;_كى وصيّت۱۱/۶۱;_كوقبول كرنا۱۲/۹۸;اس كى شرائط۱۲/۹۸

نيزر،ك برادران حضرت يوسفعليه‌السلام ،صحابہ ،ظالم لوگ اورقوم ثمود

توجيہ كرنا:ر،ك برادران حضرت يوسف (ع)

تحقيق :اكثريت كے ساتھ_۱۳/۱; اديان ميں _۱۱/۳۱; _كا معيار ۱۱/۳۱نيز ر،ك لوط(ع)

تقاضے :غير خداسے تقاضا كرنا :۱۳/۱۴;_كا حاصل كرنا : اس كا زمينہ ۱۲/۸۳

تكبر كرنے والے :كى پيروى :_سے اجتناب ۱۱/۵۹;_كا تسلط :اس كے آثار ۱۱/۵۹;نيزر،ك قوم عاد

تعبير تبانے والے :ر،ك مصركابادشاہ

تقوى :ر،ك تقوي

توحيد:كے آثار۱۲/۱۰۸،۱۳/۱۶;_پراستقامت ۱۱/۱۱۲; اس كااجر۱۱/۱۱۲;_ميں اخلاص ۱۲/۱۰۸;_كى آگاہى اور شرك۱۲/۱۰۶;_كى اہميّت _ ۱۲/۳۸ ، ۱۰۸ ،۱۳/۱۴;_كى تبليغ ۱۲/۳۹، ۴۱، ۱۰۸;اس ميں استقامت ۱۱/۱۱۲;اس كى اہميّت ۱۱/۶۳;_ كى تعليم _۱۲/۳۸، ۶۷; _ افعالي۱۱ /۴۸، ۶۱، ۱۰۷، ۱۲۳ ،۱۲/۳۹، ۴۰، ۶۷، ۱۰۰، ۱۳/۱۱، ۱۲، ۱۶، ۳۱، ۴۲;_خالقيت ميں _ ۱۱/۶۱ ،۱۳/۱۶;_ذاتى ۱۱/۵۰، ۱۲/۳۸، ۱۰۸; اس كو درك كرنا ۱۱/۵۱; _ ربوبى ۱۱/۴۸ ،۵۲، ۵۶، ۹۰، ۱۳/۳۰،۳۳;اس كے دلائل ۱۳/۴،۱۶;اس كا زمينہ ۱۳/۴;اس كى علامات ۱۳/۲، ۳، ۴; _عبادى ۱۱/۳، ۱۴ ،۵۰، ۶۱،۸۴، ۱۲/۳۹، ۴۰، ۱۳/۳۰; اس كے آثار ۱۱/۳،۲۹،۵۲،۸۸;اس كا يقين ۱۱/۲، ۱۲/۴۰

۸۷۷

; اس كى اہميّت ۱۱/۲، ۲۶، ۵۰، ۶۱، ۸۴، ۱۲/۵۶; اس كى دليل۱۲/۴۰;اس كو درك كرنا_ ۱۱/۵۱; اس كى طرف دعوت ۱۱/۲۶، ۴۲، ۵۰، ۵۲، ۶۱، ۶۲، ۸۴،۱۳/۳۶;اس كى طرف دعوت دينے كے آثا ر ۱۳/۳۶;اس كازمينہ ۱۱/۴;اس كا انجام ۱۱/۲; اس كى علامات ۱۱/۱۴;_اس كا واضع ہونا۱۱/۵۳ ;_عمل :اس كا زمينہ ۱۱/۵۰،۶۱، ۸۴; _ نظرى :اس كى اہميّت ۱۱/۵۰،۶۱،۸۴;_اورطبعى اسباب سے مددطلب كرنا۱۲/۴۲;_اورشرك ۱۲/۳۹; _جاودانگى ۱۳/۱۷; _كى حقانيت ۱۳/۱۷ ; _كى حقيقت ۱۲/۴۰;_كى طرف دعوت ۱۱/۲۹، ۶۳، ۸۸، ۱۲/۳۹، ۱۰۸;_اس كے آثار ۱۲/۱۰۸ ; اس كى اہميّت ۱۱/۲۶،۱۲/۱۱۰;اس كوترك كرنا ۱۱/۶۳ ; اس كو ترك كرنے كا گناہ۱۱/۶۳;_كے دلائل ۱۲/۱۰۵ ;اس كاواضع ہونا۱۲/۱۰۷;_كا زمينہ ۱۲/۸۶ ،۱۳/۲۷;_كوقبول كرنا:اس كى اہميّت ۱۱/۱۴;اس كے موانع۱۱/۱۵;_كے مبلّغ ۱۲/۳۸;_كے معلّم۱۲/۳۸;_كے موانع ۱۳/ ۲۷; _كاواضع ہونا۱۱/۲،۵۱;نيزر،ك حضرت ابراہيم(ع)عليه‌السلام ،حضرت اسحقعليه‌السلام ،اقرار،انبياءعليه‌السلام ، ايمان ، شرك ، حضرت شعيب(ع)عليه‌السلام ،ظالمين، عقلائ، عقيدہ ،قوم ثمود،قوم عاد،كفّار،رجحانات،حضرت محمّدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم ، مسلمين،مشركين،موجودات ،حضرت نوح(ع) ، ہدايت كو قبول نہ كرنے والے،حضرت ہود(ع) ،حضرت يعقوبعليه‌السلام اورحضرت يوسف (ع)

توريت :كى بشارتيں ۱۱/۱۷;_ كاكتب آسمانى ميں سے ہونا۱۳/۳۶;_اور قرآن _۱۱/۱۷;_كارحمت ہونا۱۱/۱۷;_كى رہبري۱۱/۱۷;_كے علماء ۱۳/ ۴۳; ان كى گواہى ۱۳/۴۳;_كى گواہى ۱۱/۱۷; اس كا فہم ۱۱/۱۷;_كا مطالعہ:اس كے آثار ۱۱/ ۱۷;_پرايمان لانے والے ۱۱/۱۱۰;_كو جھٹلانے والے ۱۱/۱۱۰;_اس ميں شك ۱۱/۱۱۰; ان كو مہلت ۱۱/۱۱۰;_كا نزول ۱۱/۱۷; _كى خصوصيات ۱۱/۱۷;_كى ہدايت كرنا ۱۱/۱۷; نيز ر،ك بصيرت ،بنى اسرائيل اورحضرت محمّدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم /توريہ:_كے احكام ۱۲/۷۹;_كاجواز۱۲/۷۹;_كے موارد۱۲/۷۹;_تقسيم كرنا:ر،ك اقتصاد

توسّل :_كے احكام /۹۷;انبياءعليه‌السلام كى طرف _:اس كا شرعى ہونا ۱۲/۹۷;نيز ر،ك دع

توفيقات :اخروى سعادت كى توفيق۱۱/۱۰۸;نيز ر،ك برادران حضرت يوسفعليه‌السلام ،خدا اور حضرت يوسف (ع)

توقعات :بے جا _۱۳/۳۲;نيز ر،ك زليخا اور يوسف (ع)

توكّل:خداپر_۱۱/۵۶،۱۲۳،۱۲/۷۶،۱۳/۳۰;اس كے آثار ۱۱/۵۶،۱۱۳;_اس كى اہميّت ۱۱/۵۶، ۸۸،۱۲۳،۱۲/۱۸،۶۶،۶۷،۶۸،۸۳;اس ك

۸۷۸

زمينہ ۱۱/۱۲۳،۱۲/۸۳،۱۳/۳۰;اس كے اسباب ۱۲/۶۷،۸۳;غير خدا پر_:اس كے موانع ۱۲/۶۷;اللہ تعالى كى بخشش پر_ ۱۱/۴۱; رحمت خدا پر_۱۱/۴۱;_اور طبعى اسباب ۱۲/۶۷، ۶۸; _ كى حقيقت ۱۲/۶۴;_كافلسفہ ۱۱/۸۸;نيز ر،ك تبليغ ،حضرت محمّدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم ،لوگ،حضرت ہود(ع) ، حضرت يعقوب(ع) اور حضرت يوسف (ع)

توليد كرنا:ر،ك اقتصاداو ر غلہ جات

توبہ كرنے والے:كى معافي_ ۱۲/۱۰۰

تہمت :رفع _:اس كى اہميّت ۱۲/۵۰;نيز ر،ك بنيامين ،خود ،حضرت شعيبعليه‌السلام ،حضرت محمّدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم ،حضرت نوح(ع) ،حضرت ہود(ع) ،حضرت يعقوبعليه‌السلام اور حضرت يوسف (ع)

''ث''

ثواب :ر،ك پاداش

''ج''

جادو:ر،ك حضرت محمّدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم

جاسوسى :ر،ك حضرت لوط (ع)

جاودانگي:ر،ك آخرت ،انسان ،بہشت ،بہشتى لوگ ،توحيد ، جہنّم ،اللہ تعالى اور عذاب

جبر واختيار:۱۱/۹۲،۱۱۸،۳۱۳/۱۱،۱۵

جبرائيل:اور حضرت يعقوبعليه‌السلام ۱۲/۸۶;نيز ر،ك حضرت يوسف (ع)

جد:پدري_(دادا)۱۲/۶

جرم :كا ثابت كرنا :اس كى دليليں ۱۲/۲۷;_كازمينہ ۱۲/۹; كشف _:اس كے ليے انعام مقرر كرنا ۱۲/۷۲ ;اس كے موارد۱۱/۳۵،۱۲/۱۱۰;نيز ر،ك جرم شناسي

جرم شناسى :كى روش اور طريقہ كار ۱۲/۲۷;نيز ر،ك جرم

جزا كا نظام : ۱۰۷

جزا :ر،ك پاداش ،سزا اور مجازات

۸۷۹

جڑى بوٹياں :سے غذا حاصل كرنا ۱۳/۴;_كاخالق ۱۳/۳;_كى زوجيت وجفتى ۱۳/۳;_كامالك ۱۱/۶۴

جعالہ :كے احكام ۱۲/۷۲;_كى تاريخ۱۲/۷۲;حضرت يوسفعليه‌السلام كے زمانے ميں _۱۲/۷۲;_ميں زمانہ ۱۲/۷۲;_كا صحيح ہونا :اس كى شرائط ۱۲/۷۲;_ميں ضمانت :اس كا جائز ہونا ۱۲/۷۲;_كے اسباب : ان كو معين كرنا۱۲/۷۲ عقد _۱۲/۷۲;_ميں كام : اس كى مقدار۱۲/۷۲;_كا شرعى ہونا ۱۲/۷۲

جمعہ:شب _:اس كى فضيلت ۱۲/۹۸;نيز ر،ك قيامت

جنّات :كى شرعى ذمہ دارى ۱۱/۱۱۹;_جہنّم ميں ۱۱/۱۱۹; _كافر :ان كا جہنّم ميں ہونا۱۱/۱۱۹;_اور دين كوقبول كرنا ۱۱/۱۱۹

جنون:ر،ك حضرت ہود(ع)

جنسى بے راہ روي:_كے آثار ۱۱/۷۸;_سے روكنا;اس كى روش۱۱/۷۸;_كى سزا ۱۱/۷۸; _ سے نجات :اس كى روش۱۲/۳۳

جنين :كاعلم ۱۳/۸;_كى خصوصيات كا علم ۱۳/۸

جوان :كى اہميّت ۱۱/۸۷;نيز ر،ك اہل مدين اور قوم ثمود/جوانمردى :ر،ك حضرت يوسف (ع)

جھوٹ:سے اجتناب :اس كى اہميّت ۱۲/۷۹;_كے احكام ۱۲/۷۰;_كى طرف تشويق دلانا ۱۲/۱۲; جائز_۱۲/۷۰; مصلحتى _۱۲/۷۰،۷۰;_كے اسباب ۱۲/۱۱;نيز ر،ك جھوٹ بولنے والے

جھوٹ بو لنے والے :قيامت كے دن _۱۱/۲۹;نيز ر،ك جھوٹ

جھوٹ بولنا :ر،ك افتراء،حضرت يوسفعليه‌السلام كے بھائي ،زليخا ،حضرت شعيبعليه‌السلام ،قوم عاد ،حضرت محمّد،حضرت نوحعليه‌السلام اور حضرت يوسف (ع)

جھوٹ :_كے احكام ۱۱/۱۸;خداپر_باندھنا ۱۱/۲۰; اس كے آثار ۱۱/۱۹،۲۱;اس كى حرمت۱۱/۱۸;اس كا ظلم ہونا۱۱/۱۸;اس كا گناہ ہونا۱۱/۳۵;قرآن پر _باندھنا۱۱/۵ ۳ ; حضرت محمّدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم پر باندھنا ۱۱/۱۳ ، ۱۵، ۳۵;_كا ظلم ہونا۱۱/۳۱;_نيز ر،ك كفار اور مشركين

جھوٹ :ر،ك جھوٹ

۸۸۰

881

882

883

884

885

886

887

888

889

890

891

892

893

894

895

896

897

898

899

900

901

902

903

904

905

906

907

908

909

910

911

912

913

914

915

916

917

918

919

920

921

922

923

924

925

926

927

928

929

930

931

932

933

934

935

936

937

938

939

940

941

942

943

944

945

946

947

948

949

950

951

952

953

954

955

956

957

958

959

960

961

962

963

964

965

966

967

968

969

970

971