تفسير راہنما جلد ۸

تفسير راہنما 6%

تفسير راہنما مؤلف:
زمرہ جات: تفسیر قرآن
صفحے: 971

جلد ۱ جلد ۲ جلد ۳ جلد ۴ جلد ۵ جلد ۶ جلد ۷ جلد ۸ جلد ۹ جلد ۱۰ جلد ۱۱
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 971 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 205835 / ڈاؤنلوڈ: 4271
سائز سائز سائز
تفسير راہنما

تفسير راہنما جلد ۸

مؤلف:
اردو

1

2

3

4

5

6

7

8

9

10

11

12

13

14

15

16

17

18

19

20

21

22

23

24

25

26

27

28

29

30

31

32

33

34

35

36

37

38

39

40

41

42

43

44

45

46

47

48

49

50

51

52

53

54

55

56

57

58

59

60

61

62

63

64

65

66

67

68

69

70

71

72

73

74

75

76

77

78

79

80

81

82

83

84

85

86

87

88

89

90

91

92

93

94

95

96

97

98

99

100

101

102

103

104

105

106

107

108

109

110

111

112

113

114

115

116

117

118

119

120

121

122

123

124

125

126

127

128

129

130

131

132

133

134

135

136

137

138

139

140

141

142

143

144

145

146

147

148

149

150

151

152

153

154

155

156

157

158

159

160

161

162

163

164

165

166

167

168

169

170

171

172

173

174

175

176

177

178

179

180

181

182

183

184

185

186

187

188

189

190

191

192

193

194

195

196

197

198

199

200

201

202

203

204

205

206

207

208

209

210

211

212

213

214

215

216

217

218

219

220

221

222

223

224

225

226

227

228

229

230

231

232

233

234

235

236

237

238

239

240

241

242

243

244

245

246

247

248

249

250

251

252

253

254

255

256

257

258

259

260

261

262

263

264

265

266

267

268

269

270

271

272

273

274

275

276

277

278

279

280

281

282

283

284

285

286

287

288

289

290

291

292

293

294

295

296

297

298

299

300

301

302

303

304

305

306

307

308

309

310

311

312

313

314

315

316

317

318

319

320

321

322

323

324

325

326

327

328

329

330

331

332

333

334

335

336

337

338

339

340

341

342

343

344

345

346

347

348

349

350

351

352

353

354

355

356

357

358

359

360

361

362

363

364

365

366

367

368

369

370

371

372

373

374

375

376

377

378

379

380

381

382

383

384

385

386

387

388

389

390

391

392

393

394

395

396

397

398

399

400

يہاں يہ اس بات كى حكايت كرتا ہے كہ برادران يوسف اس كلام كے مضمون پر اطمينان ركھتے تھے_

احكام :۴برادران يوسف :برادران يوسف اور يعقوبعليه‌السلام ۱، ۲، ۷، ۸; برادران يوسف كا اطمينان ۸;برادران يوسف كا اقرار۵; برادران يوسف كا توجيہ كرنا ۳;برادران يوسف كا جھوٹ بولنا ۱، ۲، ۳، ۸;برادران يوسف كا دعوي ۶;برادران يوسف كا عذر لانا ۳;برادران يوسف كى تہمتيں ۷; برادران يوسف كى سازش ۱، ۲، ۵، ۸

مقابلہ :مقابلے كے احكام ۴

يعقوبعليه‌السلام :يعقوبعليه‌السلام اور برادران يوسف ۶;يعقوب(ع) پر تہمت ۷; يعقوبعليه‌السلام كے دين ميں مقابلے۴

يوسفعليه‌السلام :يوسفعليه‌السلام كا بھيڑيئے كا لقمہ بننا ۳، ۵، ۶; يوسفعليه‌السلام كا قصّہ ۱، ۲، ۳، ۵، ۶، ۸;يوسف(ع) كى محافظت ميں كمى كرنا۵

آیت ۱۸

( وَجَآؤُوا عَلَى قَمِيصِهِ بِدَمٍ كَذِبٍ قَالَ بَلْ سَوَّلَتْ لَكُمْ أَنفُسُكُمْ أَمْراً فَصَبْرٌ جَمِيلٌ وَاللّهُ الْمُسْتَعَانُ عَلَى مَا تَصِفُونَ )

اور يوسف كے كرتے پر جھوٹا خون لگا كرلے آئے _يعقوب نے كہا كہ يہ بات صرف تمھارے دل نہ گڑھى ہے لہذا ميرا راستہ صبر جميل كاہے اور اللہ تمھارے بيان كے مقابلہ ميں ميرا مددگار ہے (۱۸)

۱_ يوسفعليه‌السلام كے بھائيوں نے اسكو كنويں ميں ركھنے سے پہلے اس كے بدن سے قميص كو اتار ليا _

و جاء و على قميصه بدم كذب

۲_ برادران يوسف(ع) نے جھوٹ كے خون ( جو اسكا خون نہيں تھا) سے اسكى قميص كو رنگين كرديا_

وجاء و على قميصه بدم كذب

۳_ برادران يوسف(ع) ، يعقوب(ع) كو خون والى قميص دكھاكر اپنےمن گھڑت دعوى كو ثابت كرنا چاہتے تھے_

وجاء و على قميصه بدم كذب

۴_ يوسفعليه‌السلام كى قميص كا خونى ہونا يہ واضح و روشن دليل تھى كہ يوسفعليه‌السلام بھيڑے كا لقمہ نہيں بنے _

وجاء و على قميصه بدم كذب

(بدم ) كا لفظ ( جاءو ) كے ليے مفعول ہے اور ( على قميصہ ) لفظ ( دم ) كے ليے حال ہے _ لہذا (جاوء ...) كا معنى يہ ہوگا كہ وہ جھوٹے خون كو لائے تھے

۴۰۱

حالانكہ وہ خون قميص كے سامنے والے حصہ پر تھا حالانكہ عموماً زخمى ہونے والے كے لباس كا اندر اور استروالا حصہ خونى ہوتا ہے _ ليكن يوسفعليه‌السلام كے لباس كا اوپر والا حصہ خونى تھا اس سے يعقوب عليہ السلام بھانپ گئے كہ انكا بيٹا بھيڑے كا لقمہ نہيں بنے ہيں _

۵_ برادران يوسف نے يوسف(ع) كى قميص كو جس خون سے رنگين كيا تھا اس خون سے بخوبى معلوم ہوتا تھا كہ يہ جناب يوسف(ع) كا خون نہيں ہے _وجاء و على قميصه بدم كذب

(كذب) مصدر ہے ليكن آيت شريفہ ميں اسم فاعل ( كاذب) كے معنى ميں آيا ہے _ جب مصدر كو اسم فاعل كے معنى ميں استعمال كيا جائے تو مبالغہ كا فائدہ ديتا ہے _ تو ( دم كذب) كا معنى يہ ہوگا كہ ايسے جھوٹ كا خون كہ اسكا جھوٹا ہونا واضح اور وشن تھا_

۶_ برادران يوسف نے ان كى قميص جو كہيں سے بھى پھٹيہوئي نہيں تھى كو دكھا ياتو ان كا جھوٹا دعوى ( كہ يوسفعليه‌السلام كوبھيڑيا كھا گيا ہے ) واضح ہوگيا _وجاء و على قميصه بدم كذب

معمولاً جو شخص درندوں كا لقمہ بنتا ہے اسكا لباس صحيح و سالم نہيں رہتا _ اور زيادہ پھٹنے كى وجہ سے وہ لباس كى ماہيت سے خارج ہوجاتا ہے لہذا (قميص) كالفظ آيت ميں ذكر ہوا جسكو برادران يوسف نے يعقوبعليه‌السلام كو دكھا يا يہ اس بات كى طرف اشارہ كرتا ہے كہ يا تو لباس مكمل طور پرصحيح و سالم تھا يا نسبتاً سالم تھا يہ دوسرى دليل ہوئي كہ برادران يوسف اپنے دعوى ميں سچے نہيں ہيں _

۷_ يعقوب عليہ السلام اپنے بيٹوں كى اس قصّہ بيانى كو قبول نہيں كيا اور اس كے جھوٹے ہونے پر مطمئن ہوگئے _

فأكله الذئب قال بل سؤلت لكم انفسكم امر

(تسويل) ''سوّلت ''كا مصدر ہے جو آسان كرنے كے معنى ميں آتا ہے نيز ناپسند شے كو زينت دينا تا كہ اچھى معلوم ہو يہاں ( امر ) سے مراد يوسفعليه‌السلام كے خلاف مكر وفريب ہے اسى وجہ سے (بل سوّلت ...) كا معنى يوں ہوگا جو بات كہہ رہے ہو وہ درست نہيں ہے _ بلكہ تمہارے نفس نے ناپسند شے كو تمہارے ليےاچھا جلوہ ديا ہے اور اسكا مرتكب ہونا تمہارے ليے آسان ہے _

۸_ يعقوب عليہ السلام كو يوسفعليه‌السلام كے خلاف اپنے بيٹوں كى طرف سے سازش كرنے پر اطمينان تھا _بل سؤلت لكم انفسكم امر

۴۰۲

كلمہ (بل) اس بات كو بتاتا ہے كہ يعقوب عليہ السلام نے اپنے بيٹوں كى بات كو قبول نہيں كيا اور (سوّلت لكم ) كا جملہ بتاتا ہے كہ و ہ يوسف عليہ السلام كے خلاف ان كى سازش كو بھانپ گئے تھے_

۹_ يعقوب عليہ السلام حضرت يوسف(ع) كے خلاف اپنے بيٹوں كى سازش كا سبب ان كے نفس كا فريب اور نفسانيمكاريوں كا جلوہ سمجھتے تھے_بل سوّلت لكم انفسكم أمر

۱۰_ انسان كا نفس، بُرے و نامناسب كاموں كو زيبا ديكھانے اور ان كے انجام دلوانے پر قدرت ركھتا ہے _

بل سوّلت لكم انفسكم امر

۱۱_ يعقوب عليہ السلام نے اس بات كا فيصلہ كرليا كہ وہ اپنے بيٹوں كى اس خيانت پر جو يوسفعليه‌السلام كے بارے ميں تھى پر سكوت اختيار كريں اور اسكى چھان بين نہ كريں _بل سوّلت لكم و الله المستعان على ما تصفون

۱۲_ يعقوبعليه‌السلام نے يوسفعليه‌السلام كى جدائي اور اپنے بيٹوں كى غلط رفتار پر صبر و بردبار رہنے كا فيصلہ كرليا _فصبر جميل

ما قبل جملات كے قرينہ كى بناء پر(صبر ) كا متعلق يوسفعليه‌السلام كى جدائي اور ان كے بيٹوں كا جھوٹے قصّوں كى مناظر كشى اور غلط كام ہيں _

۱۳_ مشكلات اور تلخ ترين واقعات ميں صبر و حوصلہ سے كام لينا اچھى اور قابل تعريف خصلت ہے _ /فصبر جميل

مذكورہ تفسير اس صورت ميں ہے كہ جب لفظ (صبر) مبتدا اور (جميل) اسكى خبر ہے _

۱۴_ يعقوب عليہ السلام كا فراق يوسفعليه‌السلام ميں صبر و حوصلہ كرنا، قابل تعريف و تحسين تھا_فصبر جميل

كيونكہ ( جميل) (صبر) كے ليے صفت ہے تو يہاں مبتدا كو محذوف ليا جائے گا ( صبرى صبر جميل) يا خبر كو محذوف ليا جائے گا ( صبر جميل احسن) مذكورہ معنى اسى احتمال كى صورت ميں ہے _

۱۵_حضرت يعقوب(ع) نے حضرت يوسف(ع) كے بارے ميں اپنے بيٹوں كے اظہار نظر كى حقيقت كو معلوم كرنے كے ليئے خداوند عالم سے مدد طلب كي_والله المستعان على ما تصفون

(وصف) ''تصفون ''كا مصدر ہے جو بيان كرنے كے معنى ميں آتا ہے _ لفظ( ما ) سے مراديوسف(ع) كے بھائيوں كى يوسفعليه‌السلام كے بارے ميں جھوٹى باتيں ہيں ان كى غلط اور غير حقيقت باتوں كے بارے ميں خداوند متعال سے مدد طلب كرنے كا معنى يہ ہے كہ ان باتوں كى حقيقت ظاہر ہوجائے _

۴۰۳

۱۶_ يعقوبعليه‌السلام بہت زيادہ صابر اور موحد شخصيت تھے جو صرف خداوند وحدہ لاشريك كو مدد دينے پر قادر سمجھتے تھے _

والله المستعان على ما تصفون

۱۷_ اپنے امور ميں ضرورى ہے كہ صرف خداوند متعال پر توكل كيا جائے اور اس سے مددحاصل كى جائے_

والله المستعان على ما تصفون

(والله المستعان ) كى مثل جملات ميں مبتداء معرفہ اور اسكى خبر الف لام كے ساتھ غير عہدى ہے اور وہ حصر پر دلالت كرتى ہے _

۱۸_ خداوند متعال پر توكل كرنے والے بہت زيادہ صبر اور مقاومت كرنے والے انسان ہيں _

فصبر جميل والله المستعان على تصفون

۱۹_'' عن ا بى عبدالله عليه‌السلام '' قال لما ا وتى بقميص يوسف الى يعقوب كان به نضح من دم (۱)

ترجمہ : امام صادق(ع) سے روايت ہے كہ جب يعقوبعليه‌السلام كے ليے يوسف(ع) كى قميص لائي گئي تو اس پر خون كے چھينٹے گرائے گئے تھے_

۲۰_'' عن ا بى جعفر عليه‌السلام فى قوله '''' و جاؤ وا على قميصه بدم كذب'' قال: انهم ذبحوا جدياً على قميصه _ (۲)

امام باقرعليه‌السلام سے الله تعالى كے اس قول (جاؤ وا ...) كے بارے ميں روايت ہے : آپعليه‌السلام نے فرمايا كہ انہوں نے بكرى كے بچے كو انكى قميص پر ذبح كيا تھا_

۲۱_'' عن على بن الحسين عليه‌السلام ... قال (يعقوب لهم ) بل سوّلت لكم ا نفسكم ا مراً و ما كان الله ليطعم لحم يوسف الذئب من قبل ا ن ا رى تا ويل رؤياه الصادقة (۳)

امام سجادعليه‌السلام سے روايت ہے يعقوبعليه‌السلام نے برادران يوسف(ع) سے كہا '' بل سوّلت لكم انفسكم امراً'' اور ايسا نہيں ہوسكتا كہ خداوند متعال يوسف عليہ السلام كے گوشت كو بھيڑے كى خوراك بنا دےقبل اس كے كہميں اسكى خواب كى صحيح تعبير و تاويل ديكھ نہ لوں _

۲۲_ '' عن الصادق عليه‌السلام فى قوله عزّوجل فى قول يعقوب '' فصبر جميل '' قال : بلا شكوى (۴)

____________________

۱) تفسير عياشى ، ج ۲، ص۱۷۱، ح۹، نورالثقلين ، ج۲ ص۴۱۷، ج۲۸_۲) تفسير قمى ، ج۱، ص۳۴۱، نورالثقلين ، ج۲، ص۴۱۷، ح۲۷_

۳) تفسير عياشى ، ج۲، ص۱۶۹، ح۵، تفسير برهان ، ج ۲ص ۲۴۷، ح۵_۴) امالى شيخ طوسى ، ج۱، ص۳۰۰، نور الثقلين ، ج۲، ص ۴۵۲، ح۱۴۷_

۴۰۴

امام صادقعليه‌السلام سے حضرت يعقوبعليه‌السلام كے قول كے بارے ميں خداوند عالم كے اس فرمان (فصبر جميل) كے بارے ميں روايت ہے: اس سے مرادايسا صبر جسميں شكوہ نہ ہو _

الله تعالى :الله تعالى كى مختصّات ۱۶; الله تعالى كى امداد ۱۶

برادران يوسفعليه‌السلام :برادران يوسفعليه‌السلام اور يعقوبعليه‌السلام ۳;برادران يوسف(ع) اور يوسفعليه‌السلام كى قميص۱، ۳;برادران يوسف(ع) كا جھوٹ بولنا ۷; برادران يوسف كا ناپسند عمل ۱۲; برادران يوسف(ع) كى سازش ۱، ۲، ۳، ۵، ۱۵، ۲۰، ۲۱ ; برادران يوسف كى سازش كے عوامل ۹; برادران يوسف كى ہوا و ہوس ۹، ۱۲;برادران يوسف كے جھوٹ بولنے كى وجوہات ۴، ۵، ۶;

توكلّ:الله تعالى پر توكل كى اہميت ۱۷

روايت : ۱۹، ۲۰، ۲۱، ۲۲/شدّت :شدّت ميں صبر۱۳

صابرين :۱۶، ۱۸/صبر:صبر كى اہميت ۱۳; صبر جميل۱۳; صبر جميل سے مراد۲۲

عمل :ناپسنديدہ عمل كا سبب ، ۱۰; ناپسنديدہ عمل كو خوبصورت پيش كرنے كى وجہ ۱۰

متوكلين :متوكلين كا صبر ۱۸; متوكلين كى خصوصيات ۱۸

موحدين : ۱۶/ہوا و ہوس:ہوا و ہوس كے آثار ۹، ۱۰

يعقوبعليه‌السلام :يعقوب(ع) اور برادران يوسف ۷; يعقوب(ع) اور برادرا ن يوسف كى سازش ۸، ۱۱;يعقوبعليه‌السلام اور حقائق كا ظاہر ہونا ۱۵;يعقوبعليه‌السلام كا اطمينان ۷، ۸; يعقوبعليه‌السلام كا صبر ۱۲، ۱۶، ۲۲; يعقوبعليه‌السلام كا عقيدہ ۱۶;يعقوبعليه‌السلام كا قصّہ ۱۱، ۱۲; يعقوبعليه‌السلام كا فيصلہ ۱۱، ۱۲; يعقوبعليه‌السلام كا مدد طلب كرنا ۱۵;يعقوبعليه‌السلام كى توحيد افعالى ۱۶;يعقوبعليه‌السلام كى سوچ ۹;يعقوبعليه‌السلام كى شخصيت ۱۶;يعقوبعليه‌السلام كے صبر كى تعريف ۱۴; يعقوبعليه‌السلام كے فضائل ۱۶

يوسفعليه‌السلام :

يوسفعليه‌السلام كا بھيڑے كا لقمہ بننا ۴،۶; يوسفعليه‌السلام كا قصّہ ۱، ۲، ۳، ۴، ۵، ۶، ۷، ۸، ۹، ۱۱، ۱۹، ۲۰، ۲۱; يوسف(ع) كى جدائي ميں صبر ۱۲، ۱۴;يوسف(ع) كى قميص ۶; يوسفعليه‌السلام كى قميص كا خون ۲، ۴، ۵، ۱۹، ۲۰;يوسفعليه‌السلام خلاف سازش ۸،۹

۴۰۵

آیت ۱۹

( وَجَاءتْ سَيَّارَةٌ فَأَرْسَلُواْ وَارِدَهُمْ فَأَدْلَى دَلْوَهُ قَالَ يَا بُشْرَى هَـذَا غُلاَمٌ وَأَسَرُّوهُ بِضَاعَةً وَاللّهُ عَلِيمٌ بِمَا يَعْمَلُونَ )

اور وہاں ايك قافلہ آيا جس كے پانى نكالنے والے نے اپنا ڈول كنويں ميں ڈالا تو آواز دى ارے واہ يہ تو بچہ ہے اور اسے ايك قيمتى سرمايہ سمجھ كر چھپاليا اور اللہ ان كے اعمال سے خوب باخبر ہے (۱۹)

۱_ جس كنويں ميں حضرت يوسفعليه‌السلام تھے اس كے اطراف ميں ايك قافلے نے پڑاؤ ڈالا اور جو پانى لانے پر مامور تھا انہوں نے اسے كنويں كى طرف روانہ كيا_و جاء ت سيّارة فا رسلوا واردهم

'' وارد '' اس شخص كو كہتے ہيں جو كنويں ، نہر اور اس طرح كى جگہوں سے پانيلينےآتا ہے _

۲_ قافلے كا پانى لانے والے نے جب پانى لينے كے ليے كنعان كے كنويں ميں اپنا ڈول ڈالاتو خلاف توقع اس نے ايك بچے كو باہر نكالا_فأدلى دلوه قال يا بشرى هذا غلام

( أدلا ) ا دلى كا مصدر ہے جو ڈول ڈالنے كے معنى ميں آتا ہے _اور ''غلام '' چھوٹے بچے كو كہا جاتا ہے _( مصباح الميز )

۳_ يوسفعليه‌السلام نے قافلہ كے پانى لانے والے كى رسّى و ڈول سے چمٹكراپنے آپ كو كنويں سے نجات دى _

فأرسلوا و اردهم فأدنى دلوه قال يا بشرى هذا غلام

۴_ قافلے كاپانى لانے والا، حضرت يوسفعليه‌السلام كوپاكر بہت متعجب اور خوشحال ہوا اور اپنے ساتھيوں كواسكى خوشخبرى دي_قال يا بشرى هذا غلام

۵_ يوسفعليه‌السلام كو پانے والا قافلہ حضرت يوسف(ع) كو بطور تجارتى سامان اپنے ساتھ لے گيا_و اسرّوه بضعة

(بضاعة) اس مال و اجناس كو كہتے ہيں جو تجارت

۴۰۶

كے ليے ہو تا ہے_

۶_حضرت يوسف(ع) كو پانے والے قافلہ نے ان كو تجارتى سامان قرار دہتے كى وجہ سے چھپانے كى بہرپور كوشش كي_

و اسرّوه بضعة

(اسرّوا) (پوشيدہ و مخفى ركھنا) كے معنى ميں (قرار ينے كا مضى متضمن ہے) اسى وجہ سے لفظ (بضاعة) كو مفعول دوم كے طور پر منصوب كيا گيا ہے_ تو جملے كا معنى يوں ہوگا كہ يوسفعليه‌السلام كو تجارتى سامان بنا كر انكو مخفى ركھا گيا_

۷_ يوسفعليه‌السلام كا كنويں سے نجات پانا، ان كى غلامى كا آغاز تھا_و اسّروه بضعة

انسان كو ( بضاعت) تجارتى سامان قرار دينا ،اس كے غلام ہونے يا غلام خيال كرنے كے مترادف ہے_

۸_حضرت يعقوبعليه‌السلام كے زمانے ميں انسانوں كو غلام كے طور پر خريد و فروخت كا رواج تھا_و أسرّوه بضعة

۹_ خداوند متعال، انسانوں كے اعمال و كردار سے آگاہ ہے_و اللّه عليم بما يعملون

۱۰_ اہل قافلہ، يوسفعليه‌السلام كو غلام بنانے كو غير شرعى اور غير قانونى كام سمجھتے تھے_و أسرّوه بضاعة و اللّه عليم بمايعملون

حالانكہ وہ بچہ جو لا وارث ملا ہو اسكو غلامى ميں لانا اور قابل فروخت قرار دينا جائز اور قانونى كام تھا_لہذايوسفعليه‌السلام كو مخفى ركھنا،معقول نہيں تھا _(ا سرّوه بضاعة)

۱۱_ يوسفعليه‌السلام كو پانے والا قافلہ، ان كو ( خريد و فروخت كا) سامان قرار دينے پر گنہگار اور عذاب الہى كا مستحق قرار پايا_

و أسرّوه بضاعة و اللّه عليم بما يعملون

اس چيز كى ياد آورى كہخداوند متعال، بندوں كے اعمال سے آگاہ ہے ممكن ہے اس كے عذاب دينے كى طرف اشارہ ہو_

۱۲_ يعقوبعليه‌السلام كے زمانہ ميں راستہ سے ملنے والے انسان كى خريد و فروخت، نامناسب اور غير قانونى كام تھا_

و أسرّوه بضاعة

۱۳_ كنعان كے كنويں كے اطراف ميں اہل قافلہ كا كچھ دير كے ليے پڑاؤ ڈالنا اور كنويں سے يوسفعليه‌السلام كو نجات دينا اور اپنے ساتھ لے جانا، مشيت الہى كے مطابق اور اسكى دقيق نظارت ميں انجام پايا _

و جاء ت سيّارة و اللّه عليم بما يعملون

(ما يعملون) ميں ''ما'' سے مراد ممكن ہے يوسف (ع)

۴۰۷

كو خريد و فروخت كا ساما ن قرار دينا ہو (أسرّوه بضاعة ) اور نيز يہ بھى احتمال ہے كہ قافلہ كى تمام داستان جو يوسف(ع) كے بارے ميں ہے وہ مراد ہو_ پہلے احتمال كى بناء پرالله كا علم ان كے اعمال و رفتار كے بارے ميں ( خريد و فروخت كاسامان قرار دينا) انكو سزا دينے كے بارے ميں كنايہ ہے_دوسرے معنى كى صورت ميں علم خدا، اس كى تقدير و تدبير سے كنايہ ہے _ يعنى تمام امور جو يوسفعليه‌السلام كو كنويں سے نجات دينے كاسبب ہوئے ( كنعان كے اطراف ميں قافلے كا گزرنا ، كنويں كے قريب پڑاؤ ڈالنا ...) تمام كے تمام امورالله تعالى كى نظارت و نگرانى ميں واقع ہوئے_

الله تعالى :الله تعالى كا علم غيب ۹; الله تعالى كى تقدير ۱۳; الله تعالى كى نظارت ۱۳

اسماء و صفات :عليم ۹

غلامى كا نظام :غلامى كے نظام كى تاريخ ۸; يعقوبعليه‌السلام كے زمانے ميں غلامى كا نظام ۸

گمشدہ (انسان ) كى دريافت :گمشدہ انسان كى تجارت كا ناپسنديدہ ہونا ۱۲; يعقوبعليه‌السلام زمانہ ميں گمشدہ انسان كى تجارت ۱۲

يوسفعليه‌السلام كو پانے والا قافلہ:يوسفعليه‌السلام كو پالينے والا قافلہ اور يوسفعليه‌السلام ۵، ۶، ۱۰، ۱۱;يوسفعليه‌السلام كو پانے والے قافلے كا پڑاؤ ۱۳; يوسفعليه‌السلام كو پانے والے قافلے كاساقى ۱; يوسفعليه‌السلام كو پانے والے قافلے كو بشارت۴;يوسفعليه‌السلام كو پانے والے قافلے كے ساقى كى بشارت ۴; يوسفعليه‌السلام كو پالينے والے قافلے كى سزا،۱۱;يوسف(ع) كو پالينے والے قافلے كے ساقى كى خوشى ۴; يوسفعليه‌السلام كے پانے والے قافلے كى فكر ۱۰

يوسفعليه‌السلام :يوسفعليه‌السلام كا چھپانا ۶; يوسفعليه‌السلام كا قصّہ ۱، ۲، ۳، ۴، ۵، ۶ ، ۷، ۱۳; يوسفعليه‌السلام كى غلامى ۷، ۱۰;يوسفعليه‌السلام كى كنويں سے نجات ۲، ۳، ۷، ۱۳;يوسفعليه‌السلام كے كنويں كا قصّہ ۱

۴۰۸

آیت ۲۰

( وَشَرَوْهُ بِثَمَنٍ بَخْسٍ دَرَاهِمَ مَعْدُودَةٍ وَكَانُواْ فِيهِ مِنَ الزَّاهِدِينَ )

اور ان لوگوں نے يوسف كو معمولى قيمت پر بيچ ڈالا چند درہم كے عوض اور وہ لوگ تو ان سے بيزار تھے ہي(۲۰)

۱_ يوسفعليه‌السلام كو اہل قافلہ نے بہت ہى ناچيز اور كم درہموں ميں فروخت كرديا_و شروه بثمن بخس دراهم معدودة

(شرائ) (شروا) كا مصدر ہے فروخت كرنے كے معنى ميں آتا ہے_ اور (شروہ) ميں فاعل كى ضمير (سيّارة) كى طرف لوٹتى ہے (بخس ) مصدر ہے جو اسم مفعول كے معنى ميں ہے_( مبخوس _ ناقص اور ناچيز)كے معنى ميں ہے ( ثمن بخس) يعنى جس قيمت سے خريدارى كى گئي ہے وہ شے ارزش كے اعتبار سے اس سے زيادہ ہو (معدودة) كا معنى شمار كيا گيا ہےيہاں بہت كم ہونے سے كنايہ ہے_

۲_ تمام اہل قافلہ خود كو يوسفعليه‌السلام كى نسبت صاحب نفع خيال كرتے تھے اور اپنے آپ كو اسكا مالك سمجھتے تھے_

اسرّوه بضاعة و شروه بثمن

يوسفعليه‌السلام كو تجارتى سامان قرار دينے اور انہيں فروخت كرنے كى نسبت قافلہ كيطرف دى گئي ہے اس سے مذكورہ تفسير كا استفادہ ہو تاہے_

۳_ اہل قافلہ جنہوں نے يوسفعليه‌السلام كوپاياتھا ان كو اپنے پاس ركھنے ميں كوئي دلچسپى نہيں ركھتے تھے_

شروه و كانوا فيه من الزاهدين

(زہد) كسى شے كو بے فائدہ سمجھ كر اسكى طرف رغبت نہ ركھنے كو كہتے ہيں _ شايد اہل قافلہ كو خوف تھاكہ لا وارث انسان كو غلام بناناايك نامناسب رويہ ہے اور يہ لوگوں پر فاش نہ ہوجائے_ اس وجہ سے انہوں نے اس كے ليے بہت ہى كم قيمت قراردى تا كہ جلدى ہى فروخت ہوجائے_

۴_ اہل قافلہ كا يوسفعليه‌السلام كى فروخت ميں جلدى كرنا اور ان كى نگہداشت ميں بے توجہى كا اظہار كرنا، انكو كم قيمت فروخت كرنے كا سبب تھا_و شروه بثمن بخس و كانوا فيه من الزاهدين

۴۰۹

(و كانوا ) كا جملہ (شروه بثمن بخس ) كے جملے كى تعليل كے مقام پرہے _ يعنى يوسفعليه‌السلام كو اپنے پاس ركھنے ميں ان كى دلچسپى نہ لينا ، ان كو كم قيمت فروخت كرنے كا موجب تھي_

۵_ يوسفعليه‌السلام كے بھائيوں نے اسكو بہت ہى كم درہم اور ناچيز سى قيمت اہل قافلہ كو فروخت كرديا_

و شروه بثمن بخس

مذكورہ تفسير اس صورت ميں ہوسكتى ہے كہ(شروہ) كے فاعل كى ضمير سے مراد برادران يوسف ہوں اس بناء پر يوسفعليه‌السلام كے بھائي فروخت كرنے والے اور اہل قافلہ اس كے خريدارتھے_ عبارت(الذى اشتراہ من مصر)بعد والى آيت ميں ممكن ہے اس بات كى تائيد كرتى ہوچونكہ مصر ميں يوسفعليه‌السلام كى خريد و فروخت سے پہلے بھى ان كى ايك مرتبہ خريد و فروخت ہوچكى ہے_

۶_ يوسف(ع) ، اپنے بھائيوں كى نظر ميں بے قيمت اور كم ارزش تھے_و كانوا فيه من الزاهدين

(كانوا) كى ضمير مذكورہ معنى كى صورت ميں برادران يوسفعليه‌السلام كى طرف لوٹ رہى ہے _

۷_ يعقوبعليه‌السلام كے زمانے ميں انسانوں كى غلامى كا اور انكى خريد و فروخت كا كام رائج تھا_و شروه بثمن بخس

۸_ يعقوبعليه‌السلام كے زمانے ميں درہم ( چاندى كا سكہ) رائج كرنسى تھي_دراهم معدودة

۹_'' عن على ابن الحسين عليه‌السلام : فلما ا خرجوه ا قبل إليهم إخوة يوسف فقالوا هذا عبدنا ا منكم من يشترى هذا العبد؟ فاشتراه رجل منهم بعشرين درهماً و كان اخوته فيه من الزاهدين (۱)

امام سجادعليه‌السلام سے روايت ہے كہ جب قافلے والوں نے يوسفعليه‌السلام كوكنويں سے باہر نكالا تو اس كے بھائي ان كے قريب گئے اور ان سے كہا : كہ يہ ہمارا غلام ہے كيا كوئي تم ميں سے ايسا ہے جو اسكو خريدے؟ تو اس وقت ايك شخص نے ان سے بيس درہم ميں خريد ليا اور حضرتعليه‌السلام كے بھائي ان ميں كوئي دلچسپى نہيں لے رہے تھے_

برادران يوسف(ع) :برادران يوسف(ع) اور يوسفعليه‌السلام ۵، ۶; برادران يوسف(ع) كى فكر ۶

درہم :يعقوبعليه‌السلام كے زمانے ميں درہم كا ہونا ۸

____________________

۱)علل الشرائع ، ص ۴۸، ح ۱ ، ب ۴۱; نور الثقلين ، ج ۲، ص ۴۱۳، ح ۱۷_

۴۱۰

روايت : ۹

غلام ركھنا :غلام ركھنے كى تاريخ ۷; يعقوبعليه‌السلام كے زمانے ميں غلام كا ركھنا ۷

كرنسى :كرنسى كى تاريخ ۸; يعقوبعليه‌السلام كے زمانے ميں رائج كرنسى ۸

يوسفعليه‌السلام كو پانے والا قافلہ :يوسفعليه‌السلام كو پانے والا قافلہ اور يوسفعليه‌السلام ۱، ۲، ۳، ۴; يوسفعليه‌السلام كو پانے والے قافلہ كا دعوى ۲

يوسفعليه‌السلام :يوسفعليه‌السلام سے بے توجہى ۳، ۴، ۹; يوسفعليه‌السلام كا قصّہ ۱، ۲، ۳، ۴، ۵، ۶، ۹;يوسفعليه‌السلام كى فروخت ۱، ۴، ۵، ۹; يوسفعليه‌السلام كى ملكيت كا دعوى ۲

آیت ۲۱

( وَقَالَ الَّذِي اشْتَرَاهُ مِن مِّصْرَ لاِمْرَأَتِهِ أَكْرِمِي مَثْوَاهُ عَسَى أَن يَنفَعَنَا أَوْ نَتَّخِذَهُ وَلَداً وَكَذَلِكَ مَكَّنِّا لِيُوسُفَ فِي الأَرْضِ وَلِنُعَلِّمَهُ مِن تَأْوِيلِ الأَحَادِيثِ وَاللّهُ غَالِبٌ عَلَى أَمْرِهِ وَلَـكِنَّ أَكْثَرَ النَّاسِ لاَ يَعْلَمُونَ )

اور مصر كے جس شخص نے انھيں ۱_خريد اتھا اس نے اپنى بيوى سے كہا كہ اسے عزت و احترام كے ساتھ ركھو شايد يہ ہميں كوئي فائدہ پہنچائے يا ہم اسے اپنا فرزند بناليں اور اس طرح ہم نے يوسف كو زمين ميں اقتدار ديا اور تا كہ اس طرح انھيں خوابوں كى تعبير كا علم سكھائيں اور اللہ اپنے كام پر غلبہ ركھنے والا ہے يہ اور بات ہے كہ اكثر لوگوں كو اس كا علم نہيں ہے (۲۱)

۱_ يوسفعليه‌السلام كو پانے والا قافلہ مصر ميں داخل ہوا اور اسى ہى ديار ميں اسكو فروخت كرديا_

و شروه بثمن و قال الذى اشترىه من مصر

۲_ عزيز مصر نے مصر ميں قافلے والوں سے يوسفعليه‌السلام كو خريدليا _و قال الذى اشترىه من مصر

(من مصر)كے بارے ميں احتمال ہے كہ(اشتراہ ) كے متعلق ہو اور يہ بھى احتمال ہے كہ ( الذى اشتراہ ) كے ليے حال ہو _ ليكن مذكورہ بالا تفسير احتمال اول كى صورت ميں ممكن ہے اور بعد ميں آنے والى آيات اس بات كو بيان كر رہى ہيں كہ (الذى اشتراہ ) سے مراد عزيز مصر ہے_

۴۱۱

۳_ يوسفعليه‌السلام كا خريدار (زليخا كا شوہر) مصرى شہرى تھا_و قال الذى اشترى ه من مصر

مذكورہ تفسير اس صورت ميں ہے كہ جب (من مصر) كا متعلق محذوف ہواورجملہ ( الذى اشتراہ ) كے ليے صفت ہو يعنى جملہ يوں ہو گا _ (قال الذى اشتراہ و ہو من اہل مصر ) اس نے كہا جس نے اسكو خريدا درحالا نكہ وہ اہل مصر ميں سے تھا_

۴_ زليخا كا شوہر، يوسفعليه‌السلام كو خريدتے وقت ( عزيزى ) كے مرتبے پر نہيں تھا_و قال الذى اشترىه من مصر

خريدار يوسفعليه‌السلام كو عزيز مصر كے( قرآن مجيد) عنوان سے ياد نہ كرنا،ممكن ہے مذكورہ تفسير كى طرف اشارہ ہو_

۵_ عزيز مصر ،نے يوسفعليه‌السلام كو خريدتے وقت ان كى بلند شخصيت اور مقام والاسے اطمينان حاصل كرليا _

لا مرأته أكرمى مثوىه عسى أن ينفعن

۶_ عزيز مصر چاہتا تھا كہ يوسفعليه‌السلام سے اپنے كاموں كے ليے استفادہ كرے يا اسكو اپنے اور اپنى بيوى كى فرزندى ميں لے آئے_قال الذى أكرمى مثوى ه عسى أن ينفعنا أو نتخذه ولد

۷_ عزيز مصر نے يوسفعليه‌السلام كى مدد اور اسكو اپنى فرزندى ميں لانے كا سبب اپنى اور اپنى بيوى زليخا كى اس سے محبت كو قرارديا_أكرمى مثوى ه عسى أن ينفعنا أو نتخذه ولد

جملہ ( عسى ) جملہ ( اكرمى مثواہ) كے ليے علت ہے _ تو جملے كا معنى يوں ہوگا _ كہ ميں تم سے يہ چاہتا ہوں كہ تم اسكا احترام كرو تا كہ وہ ہم سے محبت كرنے لگے تا كہ اسكى مدد سے ہم اپنے دل كو بہلائيں يا يہ كہ اسكو منہ بولا بيٹا بنا نے ميں كامياب ہوجائيں _

۸_ عزيز مصر نے يوسفعليه‌السلام كے كاموں كو اپنى بيوى زليخا كے سپرد كيا اور اس سے كہا كہ انكا احترام كرے اور ان كے مقام و مرتبے كا خيال ركھے_لا مرأته أكرمى مثوىه

(مثوى ) اسم مكان ہے جو گھر يا رہائش گاہ كے معنى ميں آتا ہے _( اكرمى مثواہ ) يعنى اس كى منزل ومقام كا احترام كرو_ گھر اور رہائش گاہ كے مناسب و اچھے ہونے پر تاكيد بتاتى ہے كہ اصل ميں اس شخص كى تعظيم ہے جو اس جگہ رہائش پذير ہے_

۹_ عزيز مصر اور اسكى بيوى زليخااولاد كى نعمت سے محروم تھے_أو نتخذه ولد

معمولاً وہ لوگ جو اولاد نہيں ركھتے، وہى كسى كو اپنى اولاد قرار ديتے ہيں اوراسوجہ سے جملہ ( نتخذہ ولداً) مذكورہ بالا معنى كى

۴۱۲

طرف ممكن ہے اشارہ ہو اور يوسفعليه‌السلام كو اپنى فرزندى ميں لانے كا بيان كلمہ (عسى ) سے ظاہر ہوتا ہے جو اس احتمال پر تاكيد كررہا ہے_

۱۰_ كسى شخص كو فرزند (منہ بولا بيٹے) كے طور پر انتخاب كرنا، يوسفعليه‌السلام كے زمانے ميں متداول امر تھا اور قديم مصر ميں اسكى قانونى حيثيت تھى _أو نتخذه ولد

۱۱_ خداوند متعال نے يوسفعليه‌السلام كو عزيز مصر كے گھرانے ميں داخل كر كے يوسفعليه‌السلام كے ليے اس سرزمين مصر ميں بانفوذ اور قدرتمند ہونے كے راستہ كو ہموار كيا_و كذلك مكّنا ليوسف فى الأرض

(الأرض) سے مراد مصر كى سرزمين ہے_ ''تمكين '' ''مكنّا ''كا مصدر ہے جو مكان و جگہ دينے كے معنى ميں آتا ہے _ نيز قدرت اور سلطنت عطا كرنے كے معنى ميں آتا ہے (فى الأرض)كى قيد اس بات كو بتاتى ہے كہ آيت شريفہ ميں (مكنّا) سے دوسرا معنى مراد ہے_

۱۲_ عزيز مصر كے گھر، يوسفعليه‌السلام آرام و آسائش ميں تھے_كذّلك مكنّا ليوسف فى الأرض

۱۴_ يوسفعليه‌السلام كا عزيز مصر كے گھر ميں داخل ہونا، خداوند متعال كے انكے بارے ميں وعدوں كے پورا ہونے كا پيش خيمہ تھا_و كذلك مكّنا ليوسف فى الا رض و لنعلّمه من تا ويل الاحاديث

(لنعلّمہ) كا ايك مقدر كلام پر عطف ہے يعنى''مكنّاليوسف لنفعل كذا و لنعلّمه '' لنفعل كذا سے مراد وہ امور تھے جنكو حضرت يوسفعليه‌السلام كے قصے كے شروع ميں خداوند عالم نے بيان فرمايا تھا مثلا (رأيتهم لى ساجدين ) و(كذلك يجتبيك ربك ...)

۱۵_ خداوند متعال، يوسفعليه‌السلام كو خوابوں كى تعبير اور واقعات كى تفسير و تحليل كا سكھانے والا ہے_

و لنعلّمه من تأويل الاحاديث

۱۶_ خوابوں كيتعبير اور واقعات كى تفسير وتحليل كى تعليم ، يوسفعليه‌السلام كو عزيز مصر كے گھر ميں لے جانے كى تقدير الہى كى خاطر تھا_كذلك مكنا ليوسف فى الا رض و لنعلّمه من تا ويل الأحاديث

(لام)'' لنعلمہ'' ميں غايت كے ليے ہے اور متعلق كى غرض و ہدف كو بيان كرتا تھا_

۱۷_ تعبير خواب كا علم اور آنے والے واقعات كى تحليل كرنے پرقدرت، خداوند متعال كى نعمتوں ميں سے ہے_

۴۱۳

كذلك و لنعلّمه من تأويل الاحاديث

۱۸_آنے والے واقعات كى تاريخ اور انكا انجام پذير ہونا ، تقدير الہى اور اس كے قدرت اور اختيار ميں ہے_

و قال الذى اشترىه و كذلك مكّنا ليوسف فى الأرض

۱۹_ حضرت يوسفعليه‌السلام كى تعبير و تا ويل خواب اور آنے والے حالات كى تحليل كا علم ،مطلق و لا محدود علم تھا_و لنعلّمه من تأويل الاحاديث/ مذكورہ بالا تفسير كا حرف (من) جو كہ تبعيض كے ليے ہے سے استفادہ ہوتا ہے _ لہذا( ولنعلّمہ ...) كا معنى يوں ہوگا _ كچھ آنے والے حوادث و واقعات كى تحليل اور تاويل يا كچھ خوابوں كى تعبير كو ان كو سكھا ئيں _

۲۰_ آنے والے حالات اور آئندہ كے ماجروں كى تحليل و تاويل اور خوابوں كى تعبير كا علم ،بہت اہميت والا اور قيمتى ہے_و كذلك مكنا ليوسف فى الارض و لنعلّمه من تأويل الاحاديث

۲۱_ خداوند متعال اپنى مشيت اور ارادوں كو انجام دينے پر قادر ہے _والله غالب على ا مره

(أمرہ ) كى ضمير ( الله ) كى طرف لوٹنى ہے _ امر الہى سے مراد وہ كام ہيں كہ جن سے ارادہ الہى اور مشيت خداوند ى اس كے تحقق اور انجام دينے كے ساتھ تعلق ركھتى ہے _

۲۲_ كوئي شے اور كوئي ذات،ارادہ الہى كو روكنے كى طاقت نہيں ركھتى _والله غالب على أمره

۲۳_ يوسفعليه‌السلام كى زندگى كے حوادث و واقعات فرمان و تدبر الہى سے وجود ميں آئے ہيں _

و كذلك مكنّا ليوسف فى الا رض والله غالب على ا مره

(أمرہ ) كے مصاديق ( كذلك مكنّا ليوسف) كے جملے كے قرينے سے يوسفعليه‌السلام كے امور كى تدبير ہے _ بعض مفسّرين نے (أمرہ ) كى ضمير كو يوسفعليه‌السلام كى طرف پلٹايا ہے اس صورت ميں جملہ ( والله غالب على امرہ) كا معنى يہ ہوگا ( كہ خداوند متعال يوسفعليه‌السلام كے امور پر غالب ہے اور اس كے امور كے نظم و ترتيب ميں اسى كا اختيار ہے ) _ مذكورہ بالاتفسير ميں كچھ زيادہ ہى وضاحت ہے_

۲۴_ لوگوں كى اكثريت اس بات سے ناگاہ ہے كہ تمام امور، خداوند عالم كى تدبير كے مطابق انجام پاتے ہيں اور وہ اپنى مشيت كے تحقق پر قادر ہے نيز تمام افراد اس كے مقابلہ ميں عاجز و ناتواں ہيں _

والله غالب على ا مره و لكنّ ا كثر النّاس لا يعلمون

۴۱۴

اكثريت:اكثريت كا جہل ۲۴

الله تعالى :الله تعالى كا ارادہ حتمى ہونا ۲۲;الله تعالى كى تعليمات ۱۵، ۱۶;الله تعالى كى تقدير و مقدرات ۱۶ ، ۱۸; الله تعالى كى ربوبيت ۲۳، ۲۴;الله تعالى كى ربوبيت كے آثار ۱۸;الله تعالى كى قدرت ۲۱، ۲۴ ; الله تعالى كى مشيت ۲۱، ۲۴;الله تعالى كى مشيت كا حتمى ہونا ۲۲;الله تعالى كى نعمتيں ۱۳، ۱۷ ; الله تعالى كے ارادے كے تحقق كا پيش خيمہ ۱۴;الله تعالى كے افعال ۱۱، الله تعالى كے اوامر ۲۳

انسان :انسانوں كا عجز ۲۴//تاريخ :تاريخ ميں تبديلى كا سبب ۱۸//زليخا:زليخا اور يوسفعليه‌السلام ۷، ۸ ; زليخا كالاولد ہونا ۹

عزيز مصر :عزيز مصر اور يوسفعليه‌السلام ۲، ۶،۸;عزيز مصر اور يوسفعليه‌السلام كے درجات ۵; عزيز مصر كا بے اولاد ہونا ۹;عزيز مصر كى خواہشات ۸;عزيز مصركى قوميت ۳;عزيز مصر يوسفعليه‌السلام كى خريدارى كے وقت ۴

علم و دانش :آئندہ واقعات كى تحليل كے علم و دانش كى اہميت ۲۰;خوابوں كى تعبيركے علم و دانش كى اہميت ۲۰; علم و دانش كى قيمتى ہونا۲۰

قديمى و تاريخى مصر :قديمى و تاريخى مصر ميں منہ بولا بيٹا۱۰

منہ بولا بيٹا:منہ بولا بيٹا بنانے كى تاريخ ۱۰; منہ بولا بيٹا يوسفعليه‌السلام كے زمانے ميں ۱۰

موجودات:موجودات كا عاجز ہونا ۲۲

نعمت :آسائش كى نعمت ۱۳;آئندہ كے واقعات كى تحليل كے علم كى نعمت ۱۷; تعبير خواب كے علم كى نعمت ۱۷; قدرت كى نعمت ۱۳

يوسفعليه‌السلام :يوسف(ع) ، عزيز مصر كے گھر ميں ۱۲، ۱۴، ۱۶; يوسفعليه‌السلام كا احترام ۸;يوسفعليه‌السلام كا خريدار ۲; يوسفعليه‌السلام كا علم محدود ہونا ۱۹;يوسفعليه‌السلام كا قصّہ ۱، ۲، ۳، ۶، ۷، ۸، ۱۱، ۱۲، ۱۴ ;يوسفعليه‌السلام كا مدبّر ۲۳; يوسفعليه‌السلام كا معلّم ۱۵، ۱۶; يوسفعليه‌السلام كو آئندہ كے واقعات كى تحليل كا علم ۱۵، ۱۶ ، ۱۹;يوسفعليه‌السلام كو خوابوں كى تعبير كا علم ۱۵، ۱۶، ۱۹; يوسفعليه‌السلام كو منہ بولابيٹا بنانا ۶،۷;يوسفعليه‌السلام كى آسائش ۱۲; يوسفعليه‌السلام كى حكومت كا پيش خيمہ ۱۱; يوسفعليه‌السلام كى فروخت ۱;يوسفعليه‌السلام كے اقتدار كا پيش خيمہ ۱۱; يوسفعليه‌السلام كے چناؤ كا سبب ۱۴;يوسف(ع) كے خريدار كى قوميت ۳;يوسفعليه‌السلام مصر ميں ۱، ۲، ۱۱

۴۱۵

آیت ۲۲

( وَلَمَّا بَلَغَ أَشُدَّهُ آتَيْنَاهُ حُكْماً وَعِلْماً وَكَذَلِكَ نَجْزِي الْمُحْسِنِينَ )

اور جب يوسف اپنى جوانى كى عمر كو پہنچے تو ہم نے انھيں حكم اور علم عطا كرديا كہ ہم اسى طرح نيك عمل كرنے والوں كو جزا ديا كرتے ہيں (۲۲)

۱_ يوسفعليه‌السلام نے اپنے بچپن اور نوجوانى كے ايّام، عزيز مصر كے گھر ميں گذارے يہاں تك كہ جوان ہوئے اور جسمانى اور عقلى بلوغ تك پہنچے_

كلمہ (اشدّ) جسطرح لسان العرب نے سبويہ سے نقلكيا ہے (شدّة)كى جمع ہے جو (طاقت و قدرت ) كے معنى ميں ہےلہذا (أشدّ) سے مراد مختلف طاقتيں ہيں جو مقام كى مناسبت سے جسمانى و عقلى طاقت كو شامل ہيں _

۲_ يوسفعليه‌السلام جب جوانى كى عمر ميں پہنچے تو جسمانى و ذہنى ترقى كے ساتھ ساتھ بلند حكمت اور وسيع علم كے حامل ہوگئے_

ولّما بلغ أشدّه اتيناه حكماً و علما

(حكماً) اور (علماً ) كے الفاظ كا نكرہ استعمال كرنا، اس حكمت و علم كى عظمت كو بتاتا ہے جو خداوند عالم نے حضرت يوسفعليه‌السلام كو عطاكى تھي_ اور (اتي) فعلكو (نا ) كى ضمير متكلم كى طرف اسناد دينا، اس حقيقت كى تائيد كرتى ہے اور يہ جو خداوند متعال نے زليخا كى يوسف(ع) كے ساتھ مكارى كى داستان كو بيان كرنے سے پہلے ان كے علم و حكمت كو بيان كياہے اس سے معلوم ہوتا ہے كہ يوسفعليه‌السلام زمانہ جوانى ميں علم و حكمت كے مالك تھے_اسى وجہ سے يہ احتمال نہيں ديا جاسكتا كہ زليخا كى يوسف(ع) سے داستان جوانى كے گزرنے كے بعد ہوئي ہو يعنى حضرت اسوقت مثلا تئيس يا چاليس سال كے ہوں _

۳_ خداوند متعال ہى يوسفعليه‌السلام كوحكمت و علم كا عطا كرنے والا ہے _أتيناه حكماً و علما

۴_ حضرت يوسفعليه‌السلام جوانى ہى ميں لوگوں كے درميان فيصلہ اور قضاوت كرنے كى قدرت ركھتے تھے _

ولّما بلغ أشدّه أتيناه حكماً و علم

۴۱۶

بعض مفسرين نے (حكم ) سے مراد معارف الہى كا علم، احكام شريعت،حكمت،اور لوگوں كے درميان قضاوت كا معنى بيان كيا ہے اور (علم ) سے مراد تعبير خواب سے آگاہى ، آئندہ حوادث و واقعات كى تحليل اورمصالح و مفاسد كى شناخت قرار دياہے _

۵_ يوسفعليه‌السلام كا سن رشد ميں پہنچنا، علم و حكمت كے حامل ہونے كا سبب تھا_ولّما بلغ أشدّه اتيناه حكماً و علما

۶_ يوسفعليه‌السلام جوانى كى عمراور رشدكے مقام پر پہنچنے كے بعد مقام نبوت پر فائز ہوئے_ولّما بلغ أشدّه اتيناه حكماً و علما

مذكورہ معنى اس صورت ميں ہے كہ بعض مفسرين نے (حكم ) سے مراد مقام نبوت اور (علم ) سے مراد شريعت كا علم بيانكيا ہے _

۷_ مقام نبوت تك پہنچنے كے ليے اسكى صلاحيت اور سبب كى ضرورت ہوتى ہے _ولّما بلغ أشدّه اتيناه حكماً و علم

۸_ يوسفعليه‌السلام نيك لوگوں كا واضح و روشن نمونہ تھے _و كذلك نجزى المحسنين

۹_ يوسف(ع) كا حكمت اور علم سے بہرہ مند ہونا، خداوند متعال كى طرف سے انكے نيك كاموں كى جزاء تھي_

(جزاء) (نجزى ) كا مصدر ہے _ جسكا معنى جزاء و سزا ہے _

۱۰_ حضرت يوسفعليه‌السلام كے نيك كام، ان كے مقام نبوت پر فائز ہونے كا سبب بنے _

أتيناه حكماً و علماً و كذلك نجزى المحسنين

۱۱_ احسان او ر نيكى كرنا، علم و حكمت سے بہرمند ہونے كاسبب ہے_أتيناه حكماً و علماً و كذلك نجزى المحسنين

۱۲_ نيك لوگوں كوجزاء عطا كرنا اور ان كو علم و حكمت سے بہرہ مند كرنا، سنت الہى ہے _

أتيناه حكماً و علماً و كذلك نجزى المحسنين

( كذلك نجزى المحسنين) ميں (نجزي)فعل مضارع ہے جواستمرار سے حكايت كرتا ہے _ اور تفسير ميں اس سے سنت كا معنى كيا گيا ہے _

۱۳_ نيك لوگوں كو الله تعالى دنيا ميں بھى جزاء ديتا ہے _أتيناه حكماً و علماً و كذلك نجزى المحسنين

احسان :احسان كے آثار ۱۱; احسان كى اہميت ۱۰، ۱۱، ۱۲

الله تعالى :الله تعالى كى جزاء ۹، ۱۳; الله تعالى كى سنت ۱۲; الله تعالى كى عطا ۳

۴۱۷

الله تعالى كى سنتيں :جزاء دينے كى سنت ۱۲; سزا دينے كى سنت ۱۲

حكمت :حكمت كا سبب ۱۱//صلاحيتيں :صلاحيتوكا فائدہ ۷//علم :علم كا سبب۱۱

محسنين :محسنين كا علم ۱۲; محسنين كى جزاء ۹، ۱۲; محسنين كى حكمت ۱۲;محسنين كى دنيا ميں جزاء ۱۳

نبوت :نبوت كا جوانى ميں عطا ہونا ۶;نبوت كے شرائط ۷

يوسفعليه‌السلام :يوسفعليه‌السلام پر احسان كے آثار ۱۰; يوسفعليه‌السلام كا بچپنا ۱;يوسفعليه‌السلام كا رشد ۱، ۲، ۶; يوسفعليه‌السلام كا عزيز مصر كے گھر ميں ہونا ۱;يوسفعليه‌السلام كا علم ۲،۹ ; يوسفعليه‌السلام كا قصّہ ۱، ۲، ۴;يوسفعليه‌السلام كا محسنين سے ہونا ۸;يوسفعليه‌السلام كواحسان كى جزاء ۹;يوسفعليه‌السلام كى جوانى ۲، ۴، ۶; يوسفعليه‌السلام كى حكمت ۲، ۹;يوسفعليه‌السلام كى حكمت كا سبب ۵ ; يوسفعليه‌السلام كى حكمت كا سبب ۳;يوسفعليه‌السلام كى زندگى كے مراحل ۱;يوسفعليه‌السلام كى قضاوت ۴;يوسفعليه‌السلام كى نبوت ۶;يوسفعليه‌السلام كى نبوت كے اسباب ۱۰;يوسفعليه‌السلام كى نوجوانى ۱;يوسفعليه‌السلام كے علم كا سبب ۱ ;يوسفعليه‌السلام كے فضائل ۲، ۴ ;يوسفعليه‌السلام كے مقامات ۶; يوسفعليه‌السلام ميں رشد كے آثار ۵; يوسفعليه‌السلام ميں علم كا سبب ۵

آیت ۲۳

( وَرَاوَدَتْهُ الَّتِي هُوَ فِي بَيْتِهَا عَن نَّفْسِهِ وَغَلَّقَتِ الأَبْوَابَ وَقَالَتْ هَيْتَ لَكَ قَالَ مَعَاذَ اللّهِ إِنَّهُ رَبِّي أَحْسَنَ مَثْوَايَ إِنَّهُ لاَ يُفْلِحُ الظَّالِمُونَ )

اور اس نے ان سے اظہار محبت كيا جس كے گھر ميں يوسف رہتے تھے اور دروازے بند كردئے ۱_اور كہنے لگى لوآئو يوسف نے كہا كہ معاذ اللہ وہ ميرا مالك ہے اس نے مجھے اچھى طرح ركھا ہے اور ظلم كرنے والے كبھى كامياب نہيں ہوتے (۲۳)

۱_ زليخا ،حضرت يوسف(ع) كى عاشق ہوگئي _و راودته التى هو فى بيتها و غلّقت الابواب

۲_ زليخا، حضرت يوسفعليه‌السلام سے اپنے عشق و محبت كا اظہار كر كے انہيں اپنے ساتھ وصال كى دعوت ديتى تھي_و راودته التى هو فى بيتهاعن نفسه

(مراودة ) (راودت) كا مصدر ہے _ جسكا معنى نرم لہجے ميں درخواست كرنا ہے (عن نفسہ) درخواست كے موردكو بتاتا ہےاسى وجہ سے (راودتہ ...) كا معنى يوں ہوا كہ زليخا نے بہت ہى نرم لہجے ميں يوسفعليه‌السلام سے اپنى محبت و عشق كا اظہار كركے اس سے خواہش كى كہ اپنے آپ كو ميرے اختيار ميں دے دے_ يہ ملنے اور وصال كرنے كے تقاضا سے كنايہ ہے

۴۱۸

۳_ زليخا اپنے مقصد كے حصول كے ليے حضرت يوسف(ع) كو ہميشہ اپنا ہم فكربنانےكے ليے مسلسل كوشش و سعيكرتى رہى _وراودته التى هو فى بيتها عن نفسه

مذكورہ بالا معنى اس صورت ميں ہے كہ جب (راد يرود) ( كہ مراود بھى اسى سے ہے) كے ساتھ جيسا كہ بعض اہل لضت نے كہا ہے اپنے مطلوب تك پہنچے كے ليے مسلسل كوشش و سعى كرنے كى قيد بھى ہو_

۴_ حضر ت يوسف(ع) مسلسل زليخا كى اس خواہش (وصال اور ہمبسترى كرنے) سے اجتناب كرتے رہے _

وراودته التى هو فى بيتها عن نفسه

بعض اہل لغت نے (مراودة) كے معنى ميں دو طرف كى كشمكش اور جھگڑے كو قيد قرارد ديا ہے_ اور انہوں نے كہا ہے كہ ( مراودة) كا معنى يہ ہے كہ دوميں سے ايك كسى شے كو چاہتا ہو اوردوسرا كسى اور شے كو چاہتا ہو _مذكورہ معنى بھى اسى صورت ميں كيا گيا ہے _

۵_ زليخا ،حضرت يوسفعليه‌السلام پر ظاہرى تسلط كواپنى خواہشات پورے كرنے كے ليے انہيں آمادہ كرنے كے ليے كارآمد سمجھتى تھى _

قرآن مجيد نے زليخا كو اس طرح بيان كيا ہے (التى ہو فى بيتہا ) وہ عورت كہ جس كے گھر ميں يوسفعليه‌السلام رہتے تھے) اس طرح سے زليخا كى صفت بيان كرنا يوسفعليه‌السلام پر زليخا كے تسلط كو بتا رہا ہے_

۶_ زليخا، نے حضرت يوسف(ع) سے كام لينے اور اس كے ساتھ وصال كرنے كے ليے اپنے محل كے دروازوں كو تالہ لگاديا اور انہيں اپنے پاس بلايا _راودته وغلّقت الا بواب و قالت هيت لك

(تغليق) ''غلّقت'' كا مصدر ہے _ تالہ لگانے كے معنى ميں آتا ہے (ہيت لك ) اسم فعل امر ہے _ جو (تم آؤ) كے معنى ميں آتا ہے _

۷_ زليخا كا محل ، مجلل اور شأن والا تھا اور اسميں بہت زيادہ دروازے تھے_و غلّقت الا بواب

(غلّقت الابواب ) باب تفعيل ہے دروازوں كے بند كرنے كے لئے بات تفعيل كو ذكر كرنا ممكن ہے شدّت مبالغہ كو بتاتا ہو _ يعنى دروازوں كو تالہ لگايا ور ان كے اندر والے حصوں كو محكم طريقے

۴۱۹

سے بند كيا اور يہ بات ممكن ہے دروازوں كى كثرت پر دلالت كرے_ مذكورہ بالا تفسير اسى دوسرے معنى كى صورت ميں ہے _

۸_ زليخا، نے حضرت يوسفعليه‌السلام سے اپنا كام حاصل كرنے كے ليے سہولتيں اور تمام شرائط كوفراہم كيا تھا_

روادته و غلّقت الابواب وقالت هيت لك

۹_ حضرت يوسف(ع) ، نے زليخا كے ظاہرى تسلط اور تمام شرائط مہيا ہونے كے باوجود بھى اسكى خواہش كو قبول نہيں كيا اور اس كے سامنے تسليم نہيں ہوئے_راودته وقالت هيت لك قال معاذ الله

(معاذ) مصدر اور مفعول مطلق ہے فعلمقدر كے ليے جو ''اعوذ'' ہے يعنى (أعوذ بالله معاذ)_

۱۰_ يوسف عليہ السلام شہوت رانى كے تمام وسائل فراہم ہونے كے باوجود ( يعنى زليخا كى خواہش اور اسكا اپنى مرضى كا اظہار كرنا ،محل كا خالى اوردروازوں كا بند ہونا ) بھى خدا كى پناہ مانگى _قال معاذا لله

۱۱_ خداوند متعال كى طرف توجہ اور اسكى پناہ طلب كرنا ، شہوت رانى كے برے انجام سے محفوظ رہنے كا راستہ ہے _

قال معاذا لله

۱۲_ گناہ كے گرداب اور لغزش سے نجات كے ليے ضرورى ہے كہ خداوند متعال كى پناہ لى جائے_قال معاذا لله

۱۳_ شادى شدہ عورتوں سے دوستى اور جنسى روابط ركھنا حرام ہے _قالت هيت لك قال معاذالله

( استعاذہ) اور خدا كى پناہ ميں جانا، گناہ اور شر پھيلانے والے مسئلہ ميں ہوتا ہے _

۱۴_ يوسفعليه‌السلام كى پاكدامنى تعجب آوراور انكى عصمت شگفت انگيز تھي_

و روادته التى و غلّقت الا بواب و قالت هيت لك قال معاذالله

۱۵_ يوسفعليه‌السلام جوانى كى اوج ميں ہى انسان موحد اور خداوند متعال كا فرمانبرداراور پرہيزو تقوى كى معراج پر تھے_

معاذا لله انه ربّى احسن مثواي

۱۶_ يوسفعليه‌السلام كا حقيقى توحيد پرست، اطاعت الہى ميں مخلص ہونا اور ان كا تقوى و پرہيزگارى ،اس علم و حكمت كا جلوہ تھا جو خداوند متعال ان كو عطا فرما ئي تھي_أتيناه حكاً و علماً قال معاذالله انه ربّى أحسن مثواي

۱۷_ خداوند متعال كى طرف توجہ ، انسان كو گناہ سے روكتى ہے _قال معاذا لله

۴۲۰

421

422

423

424

425

426

427

428

429

430

431

432

433

434

435

436

437

438

439

440

441

442

443

444

445

446

447

448

449

450

451

452

453

454

455

456

457

458

459

460

461

462

463

464

465

466

467

468

469

470

471

472

473

474

475

476

477

478

479

480

481

482

483

484

485

486

487

488

489

490

491

492

493

494

495

496

497

498

499

500

501

502

503

504

505

506

507

508

509

510

511

512

513

514

515

516

517

518

519

520

521

522

523

524

525

526

527

528

529

530

531

532

533

534

535

536

537

538

539

540

541

542

543

544

545

546

547

548

549

550

551

552

553

554

555

556

557

558

559

560

561

562

563

564

565

566

567

568

569

570

571

572

573

574

575

576

577

578

579

580

581

582

583

584

585

586

587

588

589

590

591

592

593

594

595

596

597

598

599

600

601

602

603

604

605

606

607

608

609

610

611

612

613

614

615

616

617

618

619

620

621

622

623

624

625

626

627

628

629

630

631

632

633

634

635

636

637

638

639

640

641

642

643

644

645

646

647

648

649

650

651

652

653

654

655

656

657

658

659

660

661

662

663

664

665

666

667

668

669

670

671

672

673

674

675

676

677

678

679

680

681

682

683

684

685

686

687

688

689

690

691

692

693

694

695

696

697

698

699

700

701

702

703

704

705

706

707

708

709

710

711

712

713

714

715

716

717

718

719

720

721

722

723

724

725

726

727

728

729

730

731

732

733

734

735

736

737

738

739

740

741

742

743

744

745

746

747

748

749

750

751

752

753

754

755

756

757

758

759

760

761

762

763

764

765

766

767

768

769

770

771

772

773

774

775

776

777

778

779

780

781

782

783

784

785

786

787

788

789

790

791

792

793

794

795

796

797

798

799

800

801

802

803

804

805

806

807

808

809

810

811

812

813

814

815

816

817

818

819

820

821

822

823

824

825

826

827

828

829

830

831

832

833

834

835

836

837

838

839

840

841

842

843

844

845

846

847

848

849

850

851

852

853

854

855

856

857

858

859

860

861

862

863

864

865

866

867

868

869

870

871

872

873

874

875

876

877

878

879

880

كرامات :ر،ك حضرت يعقوبعليه‌السلام اور حضرت يوسف (ع)

جہاد_:ميں استقامت _۱۱/۱۲۱

جہلاء:۱۲/۳۳،۱۳/۱۹;_نيز ر،ك علماء

جلاوطنى :ر،ك برادران يوسفعليه‌السلام اورحضرت يوسف (ع)

جہالت :كے آثار ۱۲/۴۰،۸۹،۱۳/۵،۲۶;_كى سرزنش ۱۱/۴۶;_كا معيار ۱۱/۲۹;_كے موارد ۱۱/۴۶ ; _كى علامات ۱۱/۲۹،۱۳/۴نيز ر،ك اجل،اكثريت ،امور ،انبياءعليه‌السلام ،انسان ، برادران حضرت يوسفعليه‌السلام ،تاريخ ،خدا ،قرآن،قوم نوح ،قيامت ،گناہگار،لوگ ،شرك اور حضرت يوسف (ع)

جہنّم:آتش_۱۱/۹۸،۱۳/۳۵;اس كا عظيم ہونا ۱۱/۱۶، ۱۳/۳۵;اس كا ہميشہ ہونا۱۱/۱۰۷،۱۳/۵;اس كى خصوصيات ۱۱/۱۰۶،۱۰۷;_كا پرہونا ۱۱/۱۱۹; _ ميں پہلے پہل داخل ہونے والے ۱۱/۹۸;_كا ہميشہ ہونا۱۱/۱۳/۵;_ميں ہميشہ رہنا ۱۱/۱۰۷، ۱۱۳ ;_كا برا ہونا ۱۱/۹۸، ۱۳/۱۸ ،۲۵; اس كے اسباب _ ۱۱/۱۷، ۹۸، ۱۱۳ ،۱۱۹،۱۳/۲۵;_سے نجات _ ۱۱/۱۰۷;اس كى اہميّت ۱۱/۹۸;خصوصيات _ ۱۱/۱۰۷;_نيز ر،ك انسان ،انبياءعليه‌السلام ،جنّات ،اہل جہنّم ،اہل شقاوت ،ظالمين ،وعدہ پورانہ كرنے والے ،فرعون،فرعونى ،كفّار ،مسيحى ،مشركين، معاد ، خداوندعالم سے منہ موڑنے والے ،فساد كرنے والے اور يہودي

جذبات :برادرى كے _۱۲/۶۰،۶۳،۶۹;_پدرى ۱۱/۴۵، ۱۲/۸، ۱۳، ۶۱، ۶۸،۸۴; خاندانى _ ۱۲/۵: اس كے آثا ر_۱۲/۸۵;نيز ر،ك تبليغ اور حضر ت يوسف (ع)

''چ''

چاند:كاسرتسليم خم كرنا ۱۳/۲;_كومسخّر كرنا ۱۳/۲;_ كا حاكم ۱۳/۲;_كى حركت ۱۳/۲;اس كافلسفہ ۱۳/۲ ; _ كاشعور ۱۲/۴;اس كى عمر ۱۲/۲;نيزر،ك خواب

چوپانى :ر،ك حضرت يوسف (ع)

چوپائے:كاتسليم ہونا _۱۱/۵۶;_كتاب مبين ميں _ ۱۱/۶;_كاحاكم _۱۱/۵۶;_كے حقوق _۱۱/۶; _ كى روزى :اس كو مہيّا كرنا _۱۱/۶;_اس كا لكھانا جانا _۱۱/۶;_اس كا مكان _۱۱/۶;_اس ك

۸۸۱

سرچشمہ _۱۱/۶;_ان كا عاجز ہونا_۱۱/۵۶;_كى دائمى منزل _۱۱/۶;_كى عارفى منزل _۱۱/۶; _كى مادى ضرورتيں _۱۱/۶

چور :كا غلام بننا ۱۲/۷۵;اس كا ممنوع ہونا ۱۲/۷۶; _ كو مجازات ۱۲/۷۴،۷۵،۷۶;اس كو معين كرنے كا درخواست ۱۲/۷۴; نيز ر،ك برادران يوسف(ع) ،مصركا بادشاہ ،چورى ،قديمى مصر اور حضرت يعقوب (ع)

چھرى :سے استفادہ حضرت يوسفعليه‌السلام كے زمانے ميں _۱۲/۳۱

''ح''

حافظ:بہترين _۱۲/۶۴

حبّ:ر،ك محبّت

حرام خواري:كے آثار ۱۱/۹۱;نيز ر،ك اہل مدين

حروف مقطعہ :۱۲/۱،۱۳/۱_سے مراد۱۱/۱،۱۳/۱

حزن:ر،ك اندوہ

حساب كتاب:اخروى _:اس كى سختى كے اسباب۱۳/۲۱;اس كافلسفہ ۱۱/۱۰۳;نيز ر،ك خداوند عالم كى اطاعت كرنے والے ،انبياءعليه‌السلام ،انسان ،ياد دھانى ، خوف، اللہ تعالي،براحساب ،عمل ،عہد كوتوڑنے والے ،قيامت ،كفّار،گناہكار اورخداوند عالم سے منہ موڑنے والے

حسد:كے آثار ۱۲/۵،۸،۹،۱۱،۱۰۳;_سے اجتناب : اس كى اہميّت ۱۲/۳;_كو ترك كرنے كا زمينہ ۱۲/۵;_كے اسباب ۱۲/۸نيز ر،ك برادران حضرت يوسفعليه‌السلام ،حضرت محمّدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اور مكہ

حشر :ر،ك انسان اور قيامت

حضرت شعيبعليه‌السلام :كى اتمام حجت _۱۱/۹۳;_كے دلائل ۱۱/۹۲;_كا احترام _۱۱/۹۱;_كا اخلاق حسنہ ۱۱/۸۷;_كى استقامت۱۱/۹۳;_كامذاق :ا س كى عبادات كا مذاق ۱۱/۸۷;_ا س كى نماز كا مذاق ۱۱/۸۷;_كى اصلاح كرنا ۱۱/۸۸;_توقعات _۱۱/۹۳;_كے انذار و ڈرواے_۱۱/۸۵،۸۹،۹۲;_كا ايمان ۱۱/۸۸;_كا سلوك :اس كاطريقہ كار ۱۱/۸۴، ۸۸; _كے ثبوت ۱۱/۸۸;_كى فكر ۱۱/۹۲;_كابے يارومددگارہونا ۱۱/۹۱;_كے پيروكار:ان كى نجات۱۱/۹۴ ;_كى تاريخ ۱۱/۸۹;_كى تبليغ ۱۱/۸۴، ۸۷; اس كا طريقہ كار ۱۱/۸۴،۸۹;_كى تجارت ۱۱/۸۸; _كى تعليمات

۸۸۲

۱۱/۸۴،۸۵ ،۸۶، ۸۷، ۸۸، ۹۰;_كا تعقل _۱۱/۸۷;_كى توحيد ۱۱/۸۸; _ كى دھمكياں ۱۱/۹۳;_پر كذب بيانى كى تہمت ۱۱/۹۳;_كا ثروت مند ہونا ۱۱/۸۸;_كے حامى _۱۱/۹۱;_كے تقاضے ۱۱/۹۳;_كے رشتہ دار ۱۱/۸۴، ۹۱;ان كااحترام ۱۱/۹۱;ان كا كم مقدار ميں ہونا۱۱/۹۱;_كے دشمن ۱۱/۸۹;_كى دعوت ۱۱/۸۴ ، ۸۵;_كے بلاوے ۱۱/۹۰ ،۹۲; اس كا زمينہ ۱۱/۸۸;_كى رسالت ۱۱/۸۴;اس كى حدود ۱۱/۸۴;_كى روزى ۱۱/۸۸;ان كا رزق حلال ۱۱/۸۸;_كوسنگسار كرنا :اس كے موانع ۱۱/۹۱;_ كى سرزنش ۱۱/۹۲;_كا شرك كے خلاف مقابلہ ۱۱/۸۴،۸۷،۹۱،۹۳;_كى شريعت :ا س ميں آزادى ۱۱/۸۶;_اس ميں نماز كى اہميّت ۱۱/۸۷ ; ا س ميں مالكيت ۱۱/۸۷;_نبوت سے قبل ۱۱/۸۴;_اور احاطہ الہى ۱۱/۹۲;_اور اہل مدين ۱۱/۸۴، ۹۰،۹۲،۹۳;_اور پيمانہ ۱۱/۸۴; _ اور اقتصادى خلافت ورزياں ۱۱/۸۸;_اورترازو ۱۱/۸۴; _اور رحمت خدا ۱۱/۹۰;_اور اہل مدين كى رسومات ۱۱/۸۸;_اور سنگسار ہونا ۱۱/۹۱;_اور كفار ۱۱/۸۸;_اورسزا ۱۱/۹۱;_اورگناہ گار ۱۱/۸۴;_اورفساد كے خلاف جہاد ۱۱/۸۸; _كا مشغلہ ۱۱/۸۸;_كاضعف ۱۱/۹۱;_كاقبيلہ ۱۱/۹۱ ;_كاعقيدہ _۱۱/۸۸;_كاشرعى ذمہ دارى پر عمل ۱۱/۸۸;_كے فضائل ۱۱/۸۴;_كا قصّہ ۱۱/۸۷ ،۸۸،۸۹،۹۱،۹۲،۹۳،۹۴ كى سزا:اس كے موانع ۱۱/۹۱;_كا گريہ :ا س كا كثرت كرنا ۱۱/۸۴; _ پر ايمان لانے والے ۱۱/۹۴;_كاجہاد ۱۱/۸۸; _ كے مخاطب ۱۱/۸۷;_كى ذمہ دارى ۱۱/۹۳; _ كا معجزہ ۱۱/۸۸;_كے مقامات ۱۱/۸۸، ۹۰; _كى كاميابى ۱۱/۸۸;_كى مہربانى ۱۱/۸۴،۸۸;_كى نبوت ۱۱/۸۴،۸۸;اس كے آثار ۱۱/۸۸;اس كے دلائل ۱۱/۸۸;_كى نجات ۱۱/۹۴;_كى نسل ۱۱/۸۴;_كاكردار ۱۱/۹۰;_كى پريشانى ۱۱/۸۴; _ كى ہدايت ۱۱/۸۷;_كى مايوسى ۱۱/۹۳;_نيز ر، ك اہل مدين///حق:كا اصيل ہونا۱۳/اسے منہ موڑنا :اس كے آثار ۱۱/۱۱۹;_كے ساتھ پيوست ہونا:اس كا زمينہ ۱۲/۳۸;_كوقبول كرنا:اس كے موانع ۱۱/۶۲; _ كوقبول نہ كرنا:اس كے آثار ۱۲/۱۰۳;اس كى سزا ۱۱/۳۴;_اور باطل ۱۲/۵۱;_كى دعوت :اس سے مراد ۱۳/۱۴;_اس كى راہ :اس كاواحد ہونا ۱۳/۱۶; _ كا چھپانا :اس كے اسباب۱۱/۱۱۸;_كا انجام ۱۲/۵۱ ;_كا سرچشمہ ۱۳/۱۷;_كے موارد ۱۳/۱۷ ; _كا واضع ہونا ۱۲/۵۱;_نيزر،ك باطل، بشارت، قرآن مجيد كى تشبيہات ،حق كو طلب كرنے والے ، قضاوت ،گمراہ اورہدايت//حقانيت :كامعيار_۱۲/۱۶،۱۳/۱

حقايق:كے آثار ۱۱/۱۲۰;_كوبيان كرنا ۱۱/۱۲۰;اس كى روش۱۳/۱۶،۱۷;_كودرك كرنا:اس كے آثار ۱۱/۲۴،۱۲/۲۴;اس كى طرف دعوت ۱۱/۲۴;نيز

۸۸۳

ر،ك قيامت ،حضرت محمّدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم ،اور حضرت يعقوب (ع)

حق كے طالب:كى استقامت :اس كى اہميّت۱۱/۳۸;_اور حضرت يوسفعليه‌السلام كا قصّہ۱۲/۷

حقوق:كو عطاكرنا:اس ميں عدالت ۱۱/۱۵

حكّام :برحق _:ان كے احترام كى اہميّت۱۲/۱۰۰;اس كے ليے تواضع ۱۲/۱۰۰;اس كے ليے خشوع ۱۲/۱۰۰; _صالح، ان كى خصوصيات ۱۲/۱۰۰; _ اور ظلم ۱۲/۲۹;_اللہ تعالى كى قدرت ۱۲/۹۹;_كى ذمہ دارى ۱۲/۴۷، ۵۸، ۷۹، ۹۹; _ كے ساتھ ملاقات :اس كاسہولت كے ساتھ انجام پانا۱۲/۵۸;_لوگوں كے ساتھ ملاقات۱۲/۵۸نيز ر،ك قوم عاد اور قديمى مصر

حكمت :كا زمينہ ۱۲/۲۲;_كا زائل ہونا:اس كے اسباب ۱۲/۳۳

نيز ،ر،ك ايمان،بنيامين ،مصر كا بادشاہ ،خدا،ذكر ،لاوي،احسان كرنے والے اورحضرت يوسف (ع)

حكومت:كے اختيار ات ۱۲/۵۶;_كى قدروقيمت ۱۲/۵۷; _ استبدادى :اس كازمينہ ۱۱/۵۹;باپ پر_ ۱۲/۱۰۰ ; ماں پر_۱۲/۱۰۰;بحرانى شرائط اور حالات ميں _۱۲/۴۷،۵۶;شرك كى _:اس كے شغل كى درخواست ۱۲/۵۵;_اس ميں ذمہ دارى كوقبول كرنا۱۲/۵۵;_كے كا رندے ان كى امانت دارى ۱۲/۵۴;ان كے انتخاب كى شرائط۱۲/۵۴;ان كى طاقت ۱۲/۵۴;_كى ذمہ داري۱۲/۴۷،۵۵;نيز ر،ك احكام ،صلحائ،قوم عاد ،قديمى مصر،نعمت اور حضرت يوسف (ع)

حلال چيزيں :۱۱/۸۶//حلم :كى اہميّت ۱۱/۷۵;نيز ر،ك حضرت ابراہيم (ع)

خداوند عالم كى حمايتيں :كوشامل حال ۱۱/۵۶

حمد:خدا ۱۲/۸۳،۱۰۱،۱۳/۱۳;اس كا طريقہ كار ۱۳/۱۳ ; اس كازمينہ ۱۳/۱۳;اس كے اسباب ۱۳/۱۳

حضرت صالحعليه‌السلام :كى دليل ۱۱/۶۴;_كى صلاحتيں ۱۱/۶۲; _ كااطمينان ۱۱/۶۳;_كے ڈراوے ۱۱/۶۲، ۶۴، ۶۵; _كاسلوك :اس كا طريقہ كار۱۱/۶۳;_كے ثبوت ۱۱/۶۳;_كى فكر۱۱/۶۳;_كے پيروكار :ان كى نجات ۱۱/۶۶;_كى تاريخ ۱۱/۸۹;_كى تبليغ ۱۱/۶۲ ;اس كى روش ۱۱/۶۴;_كى تعليمات ۱۱/۶۱; _كى تكذيب :اس كے آثار ۱۱/۶۶;_كى كوشش ۱۱/۶۲;_كے تقاضے ۱۱/۶۴;_كے رشتہ دار ۱۱/۶۱ ;_كى دعوتيں ۱۱/۶۱،۶۲;_پررحمت ۱۱/۶۳;_كى رسالت ۱۱/۶۲،۶۳;اس كى حدود ۱۱/۶۱;_كى سرزنش ۱۱/۶۲;_كااونٹ (اونٹى )اس كو اذيّت

۸۸۴

دينے كے آثار ۱۱/۶۳;اس كى آزادى ۱۱/۶۴;_كے دلائل ۱۱/۶۴;_اس كے ؟اس كا قتل ۱۱/۶۵،۶۶،۶۷;_كے آثار ۱۱/۶۵;_اس كو اذيّت دينے سے روكنا ۱۱/۶۴;_كاشرك كے خلاف جہاد ۱۱/۶۲;_نبوت سے قبل ۱۱/۶۱، ۶۲; _اور قوم ثمود كے تقاضے ۱۱/۶۳;_اورشرعى ذمہ دارى پرعمل ۱۱/۶۲;_كے فضائل ۱۱/۶۱،۶۲;_كا قصّہ ۱۱/۶۲،۶۳،۶۴،۶۵،۶۶;_پرايمان لانے والے ۱۱/۶۶;_كے مخاطب ۱۱/۶۲;_كامعجزہ ۱۱/۶۳،۶۴;اس كى اہميّت ۱۱/۶۴;_كے مقامات ۱۱/۶۱،۶۳;_كى مہربانى ۱۱/۶۱، ۶۳، ۶۴; _كى نبوت ۱۱/۶۱،۶۳;اس كے دلائل ۱۱/۶۳، ۶۴; _كانابغہ ہونا ۱۱/۶۲;اس كے آثار ۱۱/۶۲; _كى نجات ۱۱/۶۶;_كى نواہى ۱۱/۶۴;_كووعدہ ۱۱/۶۵;_كى ہوشيارى ۱۱/۶۲;نيز ر،ك قوم ثمود

حضرت محمّد :_كاقلبى آرام وسكون ۱۱/۱۲۰;_كى دليل ۱۱/۱۳، ۱۳/۴۳;_كے اختيارات :ان كى حدود ۱۱/۱۲ ،۱۳/۴۰;_كا اخلاص ۱۲/۱۰۸;_كى استقامت ۱۱/۴۹،۱۱۲،۱۲۱;_كامذاق اڑانے والے ۱۱/۸ ; _ كو امداد ۱۳/۳۷;_كے توقعات ۱۳/۴۰ ; _كا غم واندوہ :اس كے اسباب ۱۱/۱۲;_كے ڈراوے ۱۱/۲، ۱۲،۱۲۲،۱۳/۶،۷;_كو برگزيدہ كرنا ۱۳/۳۸ ; _كو بشارت ۱۱/۴۹،۱۲۲;_كى بشارتيں ۱۱/۲; _ كا بشر ہونا ۱۲/۱۰۹،۱۳/۳۸;_ كى بصيرت ۱۱/۱۷; _ سے سوال ۱۲/۷;_كے پيرو كار :ان كى توحيد ۱۲/۱۰۸; ان كى دعوت ۱۲/۱۰۸; ان كى ذمہ دارى ۱۲/۱۰۸;_كى پيروى :اس ميں سچائي ۱۲/۱۰۸ ; _ كا تبرّى :اس كا اعلان ۱۱/۳۵، ۱۳/۳۶; _كى تبليغ ۱۱/۱۲ ،۱۲/۱۰۸، ۱۳/۴۰; ان كى مفت ميں تبليغ ۱۲/۱۰۴;اس كى روش ۱۳/۱۶; _پر حقائق كوبيان كرنا ۱۱/۱۲۰;_كى تشويق ۱۱/۴۰; _كى تكذيب ۱۳/۴۳;اس كے آثار ۱۲/۱۰۹;_كى ذمہ دارى ۱۱/۱۱۲، ۱۳/۳۶; _ كى كوشش ۱۲/۱۰۳، اس كا بے تاثير ہونا ۱۲/۱۰۳ ،_كامنزہ ہونا ۱۲/۱۰۸ ;_كى توحيد ۱۳/۱۰۸، ۱۳/۳۰;اس كااعلان ۱۳/۳۶; _كى توحيد عبادى ۱۳/۳۶ ; اس كے دلائل ۱۲/۱۰۸; _ كونصيحت ۱۱/۱۲۳; _كاتوكل ۱۱/۱۲۳، ۱۳/۳۰; _كى دھمكى ۱۳/۳۷; _كى دھمكياں ۱۱/۱۲۱;ان كا مذاق ۱۱/۸ ; _پر جادوگرى كى تہمت ۱۱/۷;_پر كذب بيانى كى تہمت ۱۱/۳۵;_كے خلاف فضاسازى ۱۳/ ۷،۲۷ ;_ كاحامى ۱۱/۶۶،۱۳/۳۷;_كے ساتھ حسد ۱۲/ ۱۰۳; _كى حقانيت :اس كے دلائل _۱۱/۱۴;_ ا س كى شناخت ۱۳/۴۳;اس كے گواہ ۱۱/۱۷، ۱۳/۴۳ ;اس كو جھٹلانے والے ۱۳/۷; اس كا واضع وآشكار ہونا ۱۲/۱۰۷;_كے تقاضے ۱۱/۱۲۱;_كے ساتھ دشمنى :اس كے آثار ۱۳/۳۱ ;_ كى طرف دعوت ۱۱/۴۹;_كى دعوتيں ۱۲/۱۰۸، ۱۰۹، ۱۳/۶، ۳۶;_كو دلدارى

۸۸۵

۱۲/۱۰۳ ،۱۳/۳۲; _ كى رسالت ۱۱/۷;اس كى ابلاغ ۱۳/۴۰;_كى سيرت ۱۱/۱۲۱، ۱۲/۱۰۸; _كاشرك كے خلاف جہاد۱۱/۱۲۱ ،۱۲/۱۰۸;اس كے دلائل ۱۲/۱۰۸;_ ۱۲/۱۰۸ ;_كا شرك كے خلاف جہاد _۱۱/۱۲۱ ،۱۲/۱۰۸;_اس كى دلائل _۱۲/۱۰۸; _ كى حرارت ۱۲/۱۰۸;_كو طعنہ _۱۳/۳۸;_كى عبوديت ۱۱/۱۲۳ ;_كو خداوند عالم كى طرف سے عطيہ جات ۱۳/۳۸;_كےرجحانات ۱۲/۱۰۳;_كا علم :اس كى حدود ۱۱/۴۹،۱۲/۳،۱۰۲;اس كا سرچشمہ ۱۲/۳;_كا علم غيب :اس كا سرچشمہ ۱۲/۳; _ كا انجام ۱۳/۳۶; حسن انجام ۱۱/۴۹;_كے فضائل ۱۱/۱۷، ۱۳/۲۸ ،۲۹،۳۸;_كاانكار كرنے والے ۱۱/۸;_ان كى سزا ۱۱/۸۳;_كى آسمانى كتاب ۱۲/۲، ۳،۱۳ /۳۶; _كى گواہى ۱۱/۱۷;_پرايمان لانے والے ۱۳/۱۸;_كامتقين ميں سے ہونا ۱۱/۴۹ ; قرآن مجيد ميں _۱۱/۲;_اوروحى كا ابلاغ ۱۱/۱۲; _اورتاريخ۱۱/۴۹;_اورقرآن مجيد كى تبليغ ۱۲/۱۰۲ ;_اورتلاوت قرآن ۱۳/۳۰ ;_ اور توريت ۱۱/۱۷;_اور قرآن مجيد كى حقانيت ۱۱/۱۷; _ا ورگذشتہ اقوام كى سرنوشت ۱۱/۱۰۰;_ اور سورہ ہود ۱۱/۱۲۰;_اور شرك عبادى ۱۱/۱۱۲، ۱۳/۳۶;_اور غفلت ۱۲/۳;_اور انبياء كے قصص۱۱/۱۲۰;_اور حضرت لوطعليه‌السلام كا قصہ ۱۱/۸۲; _اور حضرت نوحعليه‌السلام كا قصہ ۱۱/۴۹;_اور حضرت يوسفعليه‌السلام كا قصہ ۱۲/۳،۱۰۲;_اور كفّار ۱۱/۱۲۱، ۱۲۲، ۱۳/۳۰; _اور لجوج كفّار۱۱/۱۲۲;_اور گناہ گار ۱۱/۳; _ اور مومنين ۱۱/۱۲۲;_اور مشركين ۱۱/۲، ۳، ۱۳ ،۳۵،۱۲/۱۰۸;_اور موحدين ۱۱/۲; _ اور گذشتہ اقوام كى ہلاكت ۱۱/۱۰۰;_كے مخالفين :ان كى دھمكى ۱۱/۶۶;ان كا طعن وتشنيع ۱۳/۳۸;_كا مدبّر ۱۱/۶۶،۱۳/۳۰;_كى ذمہ دارى ۱۱/۲،۱۲/۱۲ ،۱۱۲، ۱۱۳، ۱۱۵، ۱۲۱، ۱۲۲، ۱۲/۱۰۸ ، ۱۳/۳۰،۴۰;اس كى حدود ۱۱/۱۲، ۱۲۱، ۱۳/۷، ۴۰;_كى مشكلات۱۱/۱۱۲;_كامعجزہ ۱۱/۱۴ ; _كامعلّم۱۱/۱۳ ،۳۵، ۱۲/۳،۱۳/۱۶ ،۳۰، ۴۳; _كے مقامات ۱۱/۲;_كو جھٹلانے والے ۱۳/۲۷ ، ۴۳ ;ان سے منہ موڑنا ۱۳/۱۸;ان كى دھمكى ۱۱/۱۰۱،۱۳/۴۰،۴۱;ان كى سرزنش ۱۲/۱۰۹ ; ان كا اخروى عذاب ۱۲/۱۰۷;ان كا دنيا وى عذاب ۱۲/۱۰۷،۱۱۰;ان كا عذاب۱۳/۴۰;_كى مہربانى ۱۱/۳;_كى نبوت ۱۱/۲، ۱۳/۳۰، ۳۸، ۴۳; اس كى اہميت ۱۱/۲،۶۶;اس كا فلسفہ ۱۳/۳۰;اس كے گواہ ۱۳/۴۳;اس كا واضع وآشكار ہونا ۱۱/۲; _پر قرآن نے كا نزول _۱۱/۱۲;_كى نسل ۱۳/۳۸; _ كى پريشانى ۱۱/۲;_كى نماز ۱۱/۱۱۴;_كو نہى كرنا ۱۳/۳۷،۴۰;_كووحى ۱۱/۱۲، ۴۹، ۱۲/۳، ۱۰۲، ۱۳/۱،۱۹،۳۰،۳۶;_كووعدہ ۱۳/۴۱;_ كى ہدايت ۱۳/۱۶;_كاہدايت كرنا ۱۳/۷;_كى مايوسى ۱۱/۱۲۱نيزر ،ك جھوٹ باند ھنا،آئيڈيل بنانا ،ايمان ،قرآن مجيدكى تشبيہات ،اللہ تعالى ،اہل كتاب كے علماء ،صحابہ

۸۸۶

،عذاب ،كفار ،كفر،مومنين ،مسلمين ،مكہ كے مشركين ،حضرت يوسفعليه‌السلام اور ہدايت كو قبول نہ كرنے والےحوادث:كى تقدير۱۳/۳۸;_ناگوار :ان سے بچنے كى روش اورطريقہ كار۱۲/۶۴;اس كے تكرار موانع _ ۱۲/۶۴;_كازمانہ ۱۳/۳۸;_كے مو ثر اسباب ۱۲/۵۲;_كى قانون مندى ۱۳/۳۸;_كاسرچشمہ ۱۳/۱۱;نيز ر،ك علوم ،خواب،حضرت يعقوب(ع) اور حضرت يوسف (ع)//حيثيت :ر،ك آبرو///حيض:ر،ك سارہ

حيلہ :ر،ك مكر وفريب///حيوانات :_كا جوڑانا ہونا _۱۱/۴۰;_كو بچانا :اس كى اہميّت ۱۱/۴۰;_كى نسل:اس كى بقا۱۱/۴۰;نيز ر،ك حضرت نوح (ع)//حمل ہونا :بڑھا پے ميں _۱۱/۷۲; _ كى مدت ۱۳/۸نيز رك سارہ

حوادث كاحل ہونا:ر،ك علوم//حماقت :كے اسباب ۱۲/۳۳;نيز ر،ك خواہش پرت اورحضرت يوسف (ع)

حضرت موسىعليه‌السلام :كے واضع دلائل ۱۱/۹۶;_كى كاميابى ۱۱/۹۶;_كى تعليمات :ان كى خصوصيات ۱۱/۹۷;_كى رسالت ۱۱/۹۶;_۹۷;اس كى حدود ۱۱/۹۷ ; _ كا تسلّط:اس كا سرچشمہ ۱۱/۹۶;_كاقصہ ۱۱/۹۷; _ كى كتاب ۱۱/۱۷;_كا معجزہ ۱۱/۹۶;_ان كا متعدد ہونا ۱۱/۹۶;_كے مقامات ۱۱/۹۶،۱۱۰;_كو جھٹلانے والے _۱۱/۹۷;_اورفرعون ۱۱/۹۷; _ اور فرعونى ۱۱/۹۷;_كى نبوت ۱۱/۹۶،۱۱۰:اس كے دلائل ۱۱/۹۶;_كى ہدايت كرنا ۱۱/۹۷نيزر،ك اشراف فرعون ،فرعون اور فرعونى لوگ

حضرت نوحعليه‌السلام :كى آگاہى :اس كاسرچشمہ ۱۱/۴۸;_كى دليل ۱۱/۳۲،۴۵;_كے اختيارات :ان كى حدود ۱۱/۳۱;_كااستغفار ۱۱/۴۷;_كے ساتھ استہزاء ومذاق ۱۱/۳۸;_كى توقع ۱۱/۴۲;_كاغم واندوہ :اس كو دور كرنے كا زمينہ ۱۱/۳۶;اس كے اسباب ۱۱/۳۶;_كے ڈراوے ۱۱/۲۵، ۲۶، ۳۲; _ كا سرتسليم خم كرنا۱۱/۴۵;_كے اوامر ۱۱/۴۲; _ كا سلوك :اس كى روش ۱۱/۲۸;_كابرگزيدہ ہونا ۱۱/۲۵;_ كو بشارت ۱۱/۴۵،۴۸;_كابشر ہونا _ ۱۱/۲۷ ،۳۱;_كے واضع دلائل ۱۱/۲۸; _ كا بيٹا : اس كافساد بپاكرنا ۱۱/۴۶;اس كى فكر ۱۱/۴۳;وہ طوفان سے پہلے ۱۱/۴۲;وہ اورايمان ۱۱/۴۲;وہ اوركشتى ۱۱/۴۲;وہ طوفان كے وقت ۱۱/۴۲ ،۴۳; اس كى پناہ ۱۱/۴۳;اس كوپناہ دينا ۱۱/۴۳;اس كو دعوت دينا ۱۱/۲۴;اس كى شفاعت ۱۱/۴۵;اس كا گناہ كرنا ۱۱/۴۳;اس كا غرق ہوجانا ۱۱/۴۰، ۴۳;اس كا كفر ۱۱/۴۰;وہ اور پہاڑ۱۱/۴۳;اس كى محروميت ۱۱/۴۶;اس كى محروميت كے اسباب ۱۱/۴۶;اس كى مخالف ۱۱/۴۶;اس كى نجات ۱۱/۴۶;اس كى ہلاكت ۱۱/۴۰،۴۳;اس كى ہلاكت اسباب ۱۱/۴۶;_كا اترنا ۱۱/۴۸;_كے پيروكار۱۱/۲۷;ان كى بخشش

۸۸۷

۱۱/۴۱;ان كو بشارت ۱۱/۴۸; ان كا اترنا۱۱/۴۸;ان كا متقين ميں سے ہونا۱۱/۴۹;وہ حضرت نوحعليه‌السلام كى كشتى ميں ۱۱/۴۲;وہ اور حضرت نوحعليه‌السلام كى قوم كا استہزاء ۱۱/۳۸;وہ اور حقارت ۱۱/۲۷;ان كى كاميابى ۱۱/۴۹;ان كى تبليغ ۱۱/۲۸;ان كى ذمہ دارى _۱۱/۴۸;ان پر جھوٹ بولنے كى تہمت ۱۱/۲۷;ان پر ظاہر بينى كى تہمت۱۱/۲۷;ان كا نيك انجام ۱۱/۴۹;ان كو دعوت دينا ۱۱/۴۱;ان كى دعوتيں ۱۱/۲۸;ان پر رحمتيں ۱۱/۴۱;ان كى سلامتى ۱۱/۴۸;ان كا صبر ۱۱/۴۹;ان كا كشتى بنانا۱۱/۳۸;ان كى مقدا رميں كم ہونا ۱۱/۴۰;ان كے گناہ ۱۱/۴۱;ان كى نجات ۱۱/۴۱;ان كى نجات كے وسائل ۱۱/۳۷;ان كى نعمات ۱۱/۴۸;ان كى پريشانى ۱۱/۴۱;ان كى خصوصيات ۱۱/۲۷;كى پشيمانى _۱۱/۴۷;_كى كاميابى _۱۱/۴۹;_كى پيشگوئي ۱۱/۳۸ ،۳۹، ۵۰; _ كى تاريخ ۱۱/۸۹;_كى تائيد ۱۱/۳۷;_كى تبليغ ۱۱/۲۵،۲۶،۲۹;اس كى روش ۱۱/۲۵،۳۲;_كى تعليمات۱۱/۳۳;_كى تكذيب :اس كے آثار ۱۱/۳۶ ;اس كے اسباب ۱۱/۲۷;_كى شرعى ذمہ دار ى ۱۱/۴۸;اس پرعمل كرنا ۱۱/۳۸;_كى توحيد ۱۱/۳۳; _كى وصيتيں ۱۱/۴۱;_پر جھوٹ بولنے كى تہمت ۱۱/۲۷،۳۲;_پردنيا طلبى كى تہمت ۱۱/۲۹; _ كاخاندان ۱۱/۴۶;وہ كشتى كے اندر۱۱/۴۰;ان كو دعوت دينا ۱۱/۴۱;ان كا صالح عمل ۱۱/۴۶;ان كى نجات ۱۱/۴۰،۴۶;_كو وعدہ ۱۱/۴۵;_كى خداشناسى _۱۱/۳۳;_كى خير خواہى _۱۱/۳۴;_كى بيٹى _۱۱/۴۰;_كى دعا ۱۱/۴۵،۴۷;_كى دعوتيں ۱۱/۲۶،۴۱،۴۲،۴۳;_پررحمت ۱۱/۲۸،۴۳ ;_ كى رسالت ۱۱/۲۵،۲۶;اس كو پہنچانا ۱۱/۲۵;اس كى حدود ۱۱/۲۵;اس كى اجرت ۱۱/۲۹;_كى سرزنش ۱۱/۳۰;_كى سلامتى ۱۱/۴۸;_كاشرك كے خلاف جہاد۱۱/۳۲;_كى شفاعت ۱۱/۴۵;_ كا صبر ۱۱/۴۹;_طوفان _۱۱/۴۰،۴۶;اس كى اہميت ۱۱/۴۹;اس كا خاتمہ ۱۱/۴۴;اس كا آغاز ۱۱/۴۴;اس كى وسعت ۱۱/۴۰،۴۲;اس كا عمومى ہونا ۱۱/۴۰،۴۳;اس كا سرچشمہ ۱۱/۴۳،۴۴;اس كى علامات ۱۱/۴۰;اس سے نجات ۱۱/۴۱، ۴۳، ۴۶; اس كے اسباب ۱۱/۴۶;ان كى خصوصيات ۱۱/۴۰،۴۳;_كى عصمت ۱۱/۴۶;_كاعقيدہ ۱۱/ ۲۹،۳۴ ،۴۷;_كاعلم ۱۱/۳۷;اس كى حدود۱۱/۳۱ ،۴۶ ;_كاانجام :حسن انجام ۱۱/۴۹;_كے فضائل _۱۱/۳۴،۴۱;_كاقصہ _۱۱/۲۷،۲۹،۳۲، ۳۳، ۳۴،۳۶ ،۳۷، ۳۸، ۴۰، ۴۱، ۴۲، ۴۳، ۴۴ ،۴۵، ۴۶، ۴۷،۴۸;_ان كو مخفى كرنا _۱۱/۴۹;اس كى اہميت ۱۱/۴۹;اس ميں تنور ۱۱/۴۰;اس كا فلسفہ ۱۱/۴۹;_كى كشتى _۱۱/۳۷;_اس كا محكم ہونا ۱۱/۴۲; اس كى اہميت ۱۱/۳۷;اس كا ٹھيرنا ۱۱/۴۴،۴۸;اس كے ٹھيرنے كے اسباب ۱۱/۴۱; اس كے ٹھيرنے كا مقام ۱۱/۴۴،۴۸;اس كى حركت ۱۱/۴۲;اس كى ٹھيرنے كى ابتداء

۸۸۸

_۱۱/۲۵;_كى نبوت ۱۱/۲۵،۲۸;اس كے دلائل ۱۱/۲۸;_كى نجات :اس كے وسائل ۱۱/۳۷;_كى نسل :اس ميں كفار _۱۱/۴۸;_كى نعمات ۱۱/۴۸; _ كاكردار۱۱/۴۱;_كى پريشانى _۱۱/۲۶;_ كا متقين ميں سے ہونا ۱۱/۴۹;_كے ساتھ استہزاء كرنے والے _۱۱/۳۸;_اور حضرت نوحعليه‌السلام كى قوم كااستہزاء _۱۱/۳۸;_اوراشراف ۱۱/۲۸; _ اور پسرنوحعليه‌السلام ۱۱/۴۳;_اور حيوانات ۱۱/۴۰;_اور خطا۱۱/۴۶;_اوراشراف كے تقاضے ۱۱/۲۹; _ اور قوم نوحعليه‌السلام كے تقاضے ۱۱/۲۵، ۲۶، ۲۸، ۲۹، ۴۰; _اور قوم نوحعليه‌السلام كاكفر ۱۱/۳۶، ۳۷; _ اورغريب ونادار مومنين ۱۱/۲۹;_اورنقصان سے نجات ۱۱/۴۷;_اوربيٹے كى نجات ۱۱/۴۵، ۴۷; _اور پيروكاروں كى نجات _۱۱/۴۱;اورحضرت نوحعليه‌السلام كے خاندان كى نجات ۱۱/۴۱،۴۵;_اورقوم نوح كى نجات ۱۱/۳۷;_اور كفار كى نجات _۱۱/۴۰; _اوروعدہ الہي۱۱/۴۵;_موت كے وقت ۱۱/۵۰ ;_كو نہى ۱۱/۳۷،۴۰،۴۶;_كووحى ۱۱/۳۶،۳۷;_كى ہدايت كرنا۱۱/۳۲;_كى بيوى :اس كا غرق ہونا۱۱/۴۰;اس كا كفر ۱۱/۴۰;اس كى ہلاكت ۱۱/۴۰;وہ اور ان كى بيوى ۱۱/۴۰;_كے ہم سفر۱۱/۴۰;ان پررحمت ۱۱/۴۳;_كے يارومددگار ۱۱/۲۸;_كى مايوسى ۱۱/۳۶;اس كا زمينہ ۱۱/۳۲، ۳۴نيزر،ك ايمان،عصيان ،قوم نوحعليه‌السلام ،كعبہ ،كنعان بن نوحعليه‌السلام ،مسلمان اور مشركين مكہ

حضرت ہودعليه‌السلام :كى اتمام حجت ۱۱/۵۷;_كى اذيت ۱۱/۵۶; _ كاگناہ طلب كرنا ۱۱/۵۴;_كى استقامت ۱۱/۵۶;_كى امنيت ۱۱/۵۶;_كے ڈراوے ۱۱/۵۷;_كى بشارتيں ۱۱/۵۲;_كى بعثت ۱۱/۵۰;_كے واضحات :ان كى تكذيب ۱۱/۵۳ ;_كى فكر _۱۱/۵۷;_كى پاداش ۱۱/۵۱ ;_ كے پيروكار:ان كى نجات ۱۱/۵۸;_كى تاريخ ۱۱/۸۹;_كاتبرى ۱۱/۵۵;اس كا اعلان ۱۱/۵۴ ; _ كى تبليغ ۱۱/۵۷;_كى تعليمات _۱۱/ ۵۰، ۵۲ ،۵۶،۵۹;_كى تكذيب _۱۱/۵۳;_اس كے اسباب ۱۱/۵۹;_كى شرعى ذمہ دارى :اس پرعمل كرنا ۱۱/۵۶،۵۷;_كى توحيدافعالى ۱۱/۵۵;_كى توحيد عبادى _۱۱/۵۵;_كاتوكل ۱۱/۵۶;_پر تہمت لگانا ۱۱/۵۳;_پر ديوانگى كى تہمت ۱۱/۵۴،۵۵;_كا نظريہ كائنات ۱۱/۵۵;_كى حقانيت :اس كے دلائل ۱۱/۵۵;_كے رشتہ دار ۱۱/۵۰ ;_كى دعوتيں ۱۱/۵۰، ۵۱،۵۲، ۵۳ ،۵۵; _كى رسالت ۱۱/۵۰، ۵۷; اس كى حدود ۱۱/۵۰; _ كا شرك كى خلاف جہاد ۱۱/۵۰، ۵۴، ۵۵ ; _كى صداقت:اس كى علومات ۱۱/۵۱;_كا ظلم كے خلاف جہاد ۱۱/ ۵۹;_كا عقيدہ۱۱/۵۵،۵۶ ;_كے فضائل ۱۱/۵۰;_كى قاطعيت ۱۱/۵۴ ، ۵۶; _كاقتل :اس كى سازش ۱۱/۵۵، ۵۶; _ كاقصہ

۸۸۹

۱۱/۵۱،۵۲، ۵۳، ۵۴، ۵۵، ۵۸;_ پرايمان لانے والے ۱۱/۵۸;_ كا مقابلہ طلب كرنا:اس كا فلسفہ۱۱/۵۵;_كے مقامات ۱۱/۵۰; _ كامعجزہ :ان كا متعددہونا ۱۱/۵۹ ;اس كى تكذيب ۱۱/۵۳;_كو جھٹلانے والے ۱۱/۵۸;_كى مہربانى ۱۱/۵۰;_كومہلت دينا ۱۱/۵۵;_كى نبوت ۱۱/۵۰ ; _كى نجات ۱۱/۵۸ ; _ اورديوانگى ۱۱/۵۴ ; _ اورقوم عاد ۱۱/۵۰، ۵۲، ۵۴، ۵۵، ۵۷;_اوراجر رسالت ۱۱/۵۱;_اور اجر تبليغ ۱۱/۵۱;نيزر،ك قوم عاد

حضرت يعقوبعليه‌السلام :كى آگاہى ۱۲/۵،۸۳;اس كازمينہ ۱۲/۶; _ كااحترام _۱۲/۱۰۰;_كاخطرہ كااحساس كرنا ۱۲/۱۴; _كااستغفار ۱۲/۹۸;اس كا وقت ۱۲/۹۸; _ كااستقبال ۱۲/۹۹;_كامدد طلب كرنا ۱۲/۸ ۱; _ كامصر ميں مسكن ۱۲/۹۳،۹۹;_كااطمينان ۱۲/۵، ۱۸، ۶۴،۸۳،۸۶،۸۷;_كامنہ موڑنا ۱۲/۸۴; _ كى توقع ۱۲/۸۳،۸۷;_كے انتظارات ۱۲/۶۶ ; _ كاغم واندوہ ۱۲/۸، ۱۳، ۸۴، ۸۵، ۸۶; اس كے آثار ۱۲/۸۴;اس كا خاتمہ ۱۲/۸۷;اس ميں شدت ۱۲/۸۴;اس كے اسباب ۱۲/۸۴ ، ۸۶; اس كا فلسفہ ۱۲/۱۳;_كے ڈرواے ۱۲/۶۶; _ كاسرتسليم خم كرنا ۱۲/۱۰۰;_كے اوامر ۱۲/۸۷; _ كى توہين ۱۲/۹۴،۹۵;_ہر توكل اس كا احتمام _۱۲/۶۸ ;_صبر پر توكل اس كااہتمام ۱۲/۸۳ ;_كاايمان ۱۲/۸۳;_كاسلوك :اس كاطريقہ كار ۱۲/۸،۶۶ ;_كى بركت ۱۱/۷۳;_ كوبشارت ۱۲/۹۶،۹۹;_كوبشارتيں ۱۲/۶، ۹۸; _ كى بے اعتمادى :برادران يوسفعليه‌السلام پربے اعتمادى ۱۲/۱۳; اس كے دلائل ۱۲/۶۴;_كے ليے حضرت يوسفعليه‌السلام كے قصہ كوبيان كرنا۱۲/۱۰۰;_كى بيمارى :اس كازمينہ ۱۲/۸۵;_كى بينائي ۱۲/۹۳،۹۶;_كى فكر ۱۲/۱۸،۸۳،۸۶،۸۷;_كابڑھاپا ۱۲/۷۸ ،۸۴ ;_كى پيشگوئي ۱۲/۵،۹۴،۹۵;_بنيامين كى گرفتارى كى _ميں تاثير۱۲/۸۴;حضرت يوسف(ع) كے فراق كى _ميں تاثير ۱۲/۸۴;_كى تبليغ ۱۲/۶۷;_كى تدبير۱۲/۶۸;_كى تنبيہات ۱۲/۹۸ ; _كاڈر۱۲/۱۳;_كاارادہ ۱۲/۱۸، ۸۳; _ كاگريہ وزاري:اس كے دلائل ۱۲/۸۶;_كى تعليمات ۱۲/۶۷;_پرلطف وكرم ۱۲/۹۶;_كاتقرب ۱۲/ ۹۷ ;_كى شرعى ذمہ دارى :اس پرعمل كرنا ۱۲/ ۶۸;_كى كوشش۱۲/۵،_كامنزّہ ہونا ۱۲/۳۸ ; _كى توحيد افعالى ۱۲/۱۸;_كى توحيد ۱۲/۳۸، ۶۷،۸۶;_كى وصيتيں ۱۲/۵، ۶۶، ۶۷، ۶۸ ،۸۷ ;اس كے آثار ۱۲/۶۸;اس كا فلسفہ ۱۲/۶۸;_كاتوكل ۱۲/۶۷،۸۳;_پر تہمت ۱۲/۱۷ ;ان پربے عقلى كى تہمت ۱۲/۹۴;ان پر خطاكى تہمت ۱۲/۹۵;ان پر كج فكرى كى تہمت ۱۲/۹۵;_كى خداشناسى ۱۲/۸۶،۹۶;اس كے آثار ۱۲/۸۶;_كے تقاضے ۱۲/۶۶،۸۷;_كى دعائيں :ان كا مستجاب ہونا ۱۲/۶۸;_كاحوادث كوحل كرنے كاعلم ۱۲/۸۳;_كوخواب كى تعبيركاعلم ۱۲/۵،۶;_كى دور انديشى ۱۲/۶۷،۶۸ ; _ كا دين ۱۲/۳۸;اس ميں غلامى ۱۲/۷۵;اس كے پيروكار ۱۲/۳۸;اس ميں توحيد۱۲/۳۸;اس ميں قسم ۱۲/۶۶;اس ميں چوركى سزا ۱۲/۷۵;اس ميں

۸۹۰

چوركومجازات ۱۲/۷۵;اس ميں مقابلہ ۱۲/۱۷; _كارحمت ہونا ۱۱/۷۳;_كى رضايت ۱۲/۱۵،۶۶;اس كے ليے زمينہ سازى ۱۲/۶۵ ;اس كے شرائط ۱۲/۶۶;_كارنج والم :اس كے اسباب ۱۲/۶۶;_كى روح ۱۲/۸۶;_ كا سجدہ :اس كا فلسفہ ۱۲/۱۰۰;كى سرزنش ۱۲/۸۵; _ كى شخصيت ۱۲/۱۸،۹۸;اس كى بے حرمتى ۱۲/۹۴ ;كى شفاعت ۱۲/۹۷،۹۸;_كى شفا ۱۲/۹۳،۹۶;_كاشك ۱۲/۶۴;_كاشكوہ ۱۲/۸۶; _ كاصبر ۱۲/۱۸،۸۳;اس كى مدح ۱۲/۱۸; _ كا عذرلانا ۱۲/۱۳;_كى عفوبخشش ۱۲/۹۸; _ كا عقيدہ ۱۲/۱۸ ; _كے لگاو :ان كا برادران يوسفعليه‌السلام كے ساتھ لگاو ۱۲/۸۴;ان كابنيامين كے ساتھ لگاو ۱۲/۸۴;ان كا حضرت يوسفعليه‌السلام كے ساتھ لگاو ۱۲/۸۴;_كاعلم ۱۲/۶۸;ان كاعلم غيب ۱۲/۸۶، ۹۵ ،۹۶;ان كا علم لدنى ۱۲/۶۸،۸۶;اس كا سرچشمہ ۱۲/۸۶; _ كاغضب ۱۲/۸۴;اس كے اسباب ۱۲/۸۴;ان كا غصہ كوپى جانا ۱۲/۸۴;ان كے غصہ كوپينے كى علامات ۱۲/۸۴;_كے فضائل ۱۲/۶،۸ ۱،۶۸، ۸۳،۸۶، ۹۶، ۹۸;_كافقر ۱۲/ ۶۲;_كى قدرت :اس كى علامات ۱۲/۸۴;_كا قصہ ۱۲/۱۳،۱۸ ،۶۱،۶۶، ۶۷،۶۸، ۸۳، ۸۴، ۸۵، ۸۶، ۸۷ ، ۹۴، ۹۵، ۹۶، ۹۸، ۱۰۰; _كى كرامات ۱۲/۹۴; _ كانابينا ہونا:اس كا زمانہ _۱۲/۸۴ ;_اس كے اسباب ۱۲/۸۴،۹۳; _كا گريہ ۱۲/۸۴;_كى بنيامين كے ساتھ محبت ۱۲/۸، ۶۱، ۶۶ ،۶۸،۷۸;_اس كے آثار _۱۲/۸;_كى اولاد كے ساتھ محبت ۱۲/۸،۹;_كى حضرت يوسفعليه‌السلام كے ساتھ محبت ۱۲/۴،۵ ،۸، ۱۳، ۸۴، ۹۵; اس كے آثار _۱۲/۸;_كى مخالفت :اس كے دلائل ۱۲/۱۳; برادران يوسفعليه‌السلام كے ساتھ _ ۱۲/ ۶۴ ;_كى مديريت وسرپرستى ۱۲/۵،۶۳;_كى موت :اس كا خطرہ ۱۲/۸۵;اس كا زمينہ ۱۲/۸۵ ;_كامعلّم ۱۲/۶۸;_كى حضرت يوسفعليه‌السلام كے ساتھ ملاقات ۱۲/۹۹; _كانام ركھاجانا۱۱/۷۱;_كى نبوت ۱۲/۳۸;_كى پريشانى ۱۲/۵، ۱۱،۱۴، ۶۷ ;اس كے اسباب ۱۲/۶۴;اس كافلسفہ ۱۲/۶۷; _كى نواہى ۱۲/۵;_كے اجداد۱۲/۶;_كو وحى ۱۲/۸۶ ;_ كامصر ميں داخل ہونا ۱۲/۹۹ ،۱۰۰ ;_ كاوكيل ۱۲/۶۹;_كوتنبيہ ۱۲/ ۸۵ ;_ كى ہوشيارى ۱۲/۸۳;_حضرت يوسفعليه‌السلام كے دربار ميں ۱۲/۱۰۰; _فراق بنيامين ميں ۱۲/ ۸۳، ۸۴;_لاوى كے فراق وجدائي ميں ۱۲/۸۳ ;_حضرت يوسفعليه‌السلام كى جدائي ميں ۱۲/۱۳ ،۸۳، ۸۴،۸۵ ،۸۷ ،۹۳، ۹۵; _اور آل يعقوب(ع) ۱۲/۹۶;_اور بنيامين پر چورى كاالزام وتہمت ۱۲/۸۳;_اور اولادكا احترام ۱۲/۸; _ اوربنيامين كى گرفتارى ۱۲/۸۳، ۸۴;_اور بنيامين كا واپس لوٹنا۱۲/۸۳;_اور لاوى كاواپس لوٹنا ۱۲/۸۳; _ اور حضرت يوسفعليه‌السلام كا لوٹنا ۱۲/۸۳; _ اور برادران يوسف(ع) ۱۲/۵،۱۱ ،۱۳، ۱۷،۱۸ ، ۶۶ ،۶۷، ۸۳، ۸۴، ۸۷، ۹۸;_اور حضرت يوسف(ع) كابرگزيدہ ہونا ۱۲/۶; _ اور بنيامين ۱۲/۶۴ ; _ اورحضرت

۸۹۱

يوسفعليه‌السلام كى خوشبو ۱۲/۹۴ ،۹۵ ;_ اور برادران يوسفعليه‌السلام كى بے رحمى ۱۲/۶۴;_اور حضرت يوسف(ع) كا پيراہن ۱۲/۹۴; _ اور برادران يوسفعليه‌السلام كى سازش ۱۲/۱۱،۱۸;_اور بنيامين كى حيات ۱۲/۸۳، ۸۷; _اور لاوى كى حيات ۱۲/۸۳;_اور حضرت يوسفعليه‌السلام كى زندگى ۱۲/۸۳، ۸۶، ۸۷ ،۹۵، ۹۶; _ اور خطا ۱۲/۸;_اوربرادران يوسفعليه‌السلام كے تقاضے۲ ۱/۱۳ ،۶۶;_اوردين ابراہيمعليه‌السلام ۱۲/۳۸;_اور حضرت يوسفعليه‌السلام كاخواب۱۲/۵،۶;_اور برادران يوسفعليه‌السلام كى سرزنش ۱۲/۸۶;_اور اولادكى سلامتى ۱۲/۶۸; _اوربرادران يوسف(ع) كے ساتھ عہد ۱۲/۶۴، ۶۶; _اور فراق بنيامين ۱۲/۶۶، ۸۴، ۸۷; _اور فراق يوسفعليه‌السلام ۱۲/۱۳،۸۴;_اور اولاد ۱۲/۶۸،۹۶;_اورقدرت خدا۱۲/۸۶; _اور حقائق كوكشف كرنا ۱۲/۱۸;_اوربنيامين كا سفر ۱۲/۶۱ ، ۶۳، ۶۴، ۶۶، ۶۷; _اور بنيامين كے ساتھ ملاقات ۱۲/۸۳; _ اور لاوى كے ساتھ ملاقات ۱۲/۸۳;_اور حضرت يوسفعليه‌السلام كى ملاقات ۱۲/۸۳ ، ۸۶;_اورشيطان كا كردار ۱۲/۵; _ اور حضرت يوسف(ع) ۱۲/۱۱، ۱۳، ۳۸; _حضرت يوسف(ع) كى حكومت كے دوران ۱۲/۷۸

نيزر،ك آل يعقوبعليه‌السلام ،حضرت ابراہيمعليه‌السلام ،حضرت اسحقعليه‌السلام ،اطاعت ،برادران يوسفعليه‌السلام ،غلام بنانا، بشارت ،بنيامين ،جبرئيل ،سارا،لاوى اورقديمى مصر

حضرت يوسفعليه‌السلام :_كاآرام ۱۲/۲۶;_پراتمام نعمت۱۲/۶،۷;_پر چورى كى تہمت۱۲/۷۷;_كاحق ثابت كرنا:اس كاطريقہ كار ۱۲/۵۲ ;_كى دليل ۱۲/۴۰; _ كاا حترام ۱۲/۲۱،۲۹، ۱۰۰; _پراحسان ۱۰۰۱۲،۱۰۱; _ كااحسان ۱۲/۵۶، ۷۸،۹۰; اس كے آثار ۱۲/۲۲ ،۷۸; اس كى پاداش ۱۲/۲۲;اس كى علامات ۱۲/۷۸;_كومخفى كرنا۱۲/۱۹،۳۱;_كے اختيارات ۱۲/۶۲; ان كى حدود ۱۲/۷۴، ۷۶، ۸۸; _كا اخلاص ۱۲/۲۴;_ كا ادعا۱۲/۹۰;_كى اذيت ۱۲/۴۷ ، ۸۹; _كااستعاذہ _۱۲/۲۳،۷۹;_كى معنوى صلاحتيں _۱۲/۸; _كااستقبال :اس كا مكان۱۲/۹۹;اس كى خصوصيات ۱۲/۹۹;_كااپنى ماں كااستقبال ۱۲/۹۹;_كامددطلب كرنا۱۲/۳۳; _كا اضطراب ۱۲/۵۵;_كى اطاعت :اس كے آثار ۱۲/۳۸; _كا اطمينان۱۲/۶۰;_كااعتراض ۱۲/۸۹; _كا بچپن ميں كھيلنا ۱۲/۲۶،۳۰ ;_ كااقتدار ۱۲/۵۴،۵۶،۷۸;اس كا زمينہ ۱۲/۲۱; _ كااقرار۱۲/۳۳،۷۷;_كے القاب ۱۲/۴۶; _ كو الہام ۱۲/۷۶;_كى امانت دارى ۱۲/۵۴، ۵۵;_ كو امداد_۱۲/۵۳;_كى توقع ۱۲/۴۲،۶۲;_كاغم واندوہ :اس كو دور كرنے كے اسباب ۱۲/۶۹; _ كا سر تسليم خم كرنا ۱۲/۲۳،

۸۹۲

۲۴،۱۰۱;_كے اوار۱۲/۶۲;_كاخداشناسى كا اہتمام ۱۲/۳۷ ;_ كامشيت الہى كااہتمام _۱۲/۹۹;_كے اہداف ومقاصد ۱۲/۶۲;_كاايمان _۱۲/۳۷، ۵۳، ۵۷، ۹۱;_ كى جہان بينى _۱۲/۷۶;_كاكھيل _۱۲/۱۲; _ كاسگہ بھائي ۱۲/۸،۷۷،۸۹;_كاپدرى بھائي ۱۲/۸; _كاسلوك :اس كا طريقہ كار۱۲/۲۶، ۶۰، ۶۲; _كى غلامى ۱۲/۱۹;_كابرگزيدہ ہونا۱۲/۶ ; اس كازمينہ ۱۲/۲۱;اس كے اسباب۱۲/۷;اس كا سرچشمہ ۱۲/۶;_ كى منصوبہ بندى ۱۲/۶۰، ۶۲; _ كوبشارت ۱۲/۶;ان كو نجات كى بشارت ۱۲/۱۵; _ كى بشارت دينے والے ۱۲/۹۶;_كى بشارتيں ۱۲/۴۹،۹۲،۹۹;_كابشرہونا:اسميں شك كرنا _ ۱۲/۳۱ ;_كابالغ ہونا۱۲/۲۳;_كى خوشبو : اس كو سونگھنا ۱۲/۹۴;_كى فكر ۱۲/۴، ۲۳، ۳۳، ۵۰،۵۳ ، ۸۹ ،۹۹;_كى طرف عدم رغبت ۱۲/۲۰;_كى بے گناہى ۱۲/۵۰، ۵۱،۵۴; اس كے آثار ۱۲/۵۴ ; _ كابے نظير ہونا۱۲/۵۱;_كى پاداش ۱۲/۵۶، ۹۰; ان كى اخروى پاداش ۱۲/۵۷;ان كى دنياوى پاداش ۱۲/۵۷; _كا باپ۱۲/۳۸; _ كاسوال وجواب ۱۲/۳۹; _كا كرتہ ۱۲/۱۸ ،۲۵، ۲۶، ۹۳،۹۴،۹۶;اس كا پھٹاہوا ہونا ۱۲/۲۵ ،۳۶ ،۲۷،۲۸;اس كاخوہ آلودہ ہونا۱۲/۱۸;_كى

پيشگوئي ۱۲/۴۱،۵۸;اس كا متحقق ہونا ۱۲/۹۶; _ كاتبري۱۲/۲۶،۳۷،۵;_كى جلاوطني۱۲/۹ ;اس كا سازش ہونا۱۲/۹;_كى تبليغ ۱۲/۳۷ ،۳۹، ۴۱; اس كى روش ۱۲/۳۹;_كاتخت ۱۲/۱۰۰;_كى تدبير۱۲/۷۰،۷۶،اس كافلسفہ ۱۲/۷۶;اس كا سرچشمہ ۱۲/۷۶;_كى ترغيبات ۱۲/۵۹، ۶۰،۶۲; _ كى تعليم وارادہ ۱۲/۴;_كى تعليمات ۱۲/۳۷، ۵۲،۹۲;_كا تعلم ۱۲/۶;_كاعہد ۱۲/۷۲ ; _پر لطف وكرم ۱۲/۱۵;_كاتقرب :اس كازمينہ ۱۲/۱۰۱;_كاتقوى ۱۲/۵۳،۵۷،۹۰;_كا تقيّہ ۱۲/۷۰; _كى كوشش ۱۲/۵۲; _كامنزّہ ہونا ۱۲/۵۳ ، ۶۹;_كى تواضع ۱۲/۵۳;_كى توحيد ۱۲/۲۳، ۳۸، ۱۰۰; ان كى توحيد افعالى ۱۲/۵۳; _ كو وصيت ۱۲/۵;_كى وصيتيں ۱۲/۴۷ ، ۴۸، ۶۳;_كو كنويں ميں ڈالنے كى سازش ۱۲/۱۵; _ كے خلاف سازش ۱۲/۹،۱۰،۱۱ ،۱۲ ،۱۵ ،۱۸، ۲۵;اس كى تكذيب ۱۲/۵۱;اس كا زمينہ ۱۲/۸;_

۸۹۳

كى توفيق ۱۲/۵۳;_كى توقعات ۱۲/۶۲;_كاتوكل ۱۲/۹۹ ;_ كى دھمكى ۱۲/۳۲;_كى دھمكياں ۱۲/۶۰، ۶۲; _ پر تہمت لگانا ۱۲/۲۵،۲۸،۳۵،۵۱;ان سے تہمت كا دورہونا ۱۲/۵۰;_كى جستجو۱۲/۸۷;_كاجعالہ ۱۲/۷۲; _كى جوان مردى ۱۲/۴۷، ۵۰، ۶۹، ۸۹، ۹۲ ;_كى جوانى ۱۲/۲۲،۲۳،۲۴، ۳۰;_كاكلہ پاكرنا_۱۲/۱۲;_كى حاكميت ۱۲/۱۵،۹۰;_پر خداوند عالم كى حجتيں ۱۲/۲۴;_كاحسب ونسب ۱۲/۳۸; _كى حكمت ۱۲/۲۲،۲۴;اس كے آثار ۱۲/۲۳ ; اس كا زمينہ ۱۲/۲۲;اس كا سرچشمہ ۱۲/۲۲; _ كى حكومت ۱۲/۱۰۱;اس ميں امن وسكون كے اقدامات ۱۲/۷۳;اس كا زمينہ ۱۲/۲۱;ا س كى حدود ۱۲/۱۰۱;اس كا سرچشمہ ۱۲/۷۷;_كى حيات : اس كى تكذيب كرنے والے ۱۲/۹۴;_كے ساتھ خيانت كرنے والے ۱۲/۵۲;_كى خداشناسى ۱۲/۹۱; _كى خزانہ دارى ۱۲/۵۵،۵۶;_كے ليے خشوع :اس كے اسباب ۱۲/۱۰۰;_كے ليے خضوع :اس كے اسباب ۱۲/۱۰۰;_كے تقاضے ۱۲/۳۹،۴۲،۵۰،۵۱،۵۵،۶۹،۹۳،۹۹;ان كے قبول ہونے ميں تاخير ۱۲/۵۵;اس كے قبول ہونے ميں دير كا فلسفہ ۱۲/۵۵;_كى اپنى تعريف ۱۲/۵۵;_كى خير خواہى ۱۲/۸۸،۹۲;_كى امداد طلب كرنا ۱۲/۵۲;اس كا فلسفہ ۱۲/۵۲;_كو اقتصاد كاعلم ۱۲/۵۵;_كا حوادث كوحل كرنے كاعلم ۱۲/۶،۷،۲۱،۱۰۱;_كو خواب كى تعبير كاعلم ۱۲/۶ ، ۷، ۲۱،۳۶،۳۷،۴۱،۴۵،۴۸،۵۰،۱۰۱;_كو كھيتى باڑى كاعلم ہونا ۱۲/۵۵;_كادربار ۱۲/۱۰۰;_سے درخواست ۱۲/۲۳،۲۹;_ كا زندان كى درخواست كرنا ۳۵۱۲_;_كا فراموشى كى درخواست كرنا ۱۲/۸۵; _كے ساتھ دشمنى ۱۲/۵;_كى دعا ۱۲/۳۳، ۹۲،۱۰۱;اس كے آثار ۱۲/۳۴;اس كا مستجاب ہونا ۱۲/۳۴;_كى دعوت ۱۲/۳۳، ۵۴; _كى دعوتيں ۱۲/۳۹،۶۹،۹۰;ان پرلبيك كہنا ۱۲/۹۹;_كادفاع ۱۲/۲۶;_كے جھوٹ بولنے كے دلائل ۱۲/۲۶;_كادين ۱۲/۳۸;اس ميں توحيد۱۲/۳۸،_كى دور انديشى ۱۲/۵۵;اس كے آثار ۱۲/۵۸;اس كامتحقق ہونا ۱۲/۶۵; _كاخواب _۱۲/۶۵;_كاخواب ۱۲/۴; اس كے آثار ۱۲/۶،۸;اس كامتحقق ہونا ۱۲/۱۰۰; اس كى تعبير ۱۲/۴،۵،۶،۱۰۰;اس كى تعبيركا متحقق ہونا ۱۲/۴۲;اس كى تعبير كاصحيح ہونا ۱۲/۴۶، ۵۰، ۵۸; اس ميں خدا ۱۲/۱۰۰;اس كازمانہ ۱۲/۴،۵ ; _ پررحمت _۱۲/۵۳،۵۶;_كارشد ۱۲/۲۲;اس كے آثار ۱۲/۲۲;_كى آسودگى ۱۲/۲۱;_كے مشكلات ۱۲/۸۹;_كازندان :اس كے صفات ۱۲/۳۲;اس ميں رھنے كافلسفہ ۱۲/۴۲;اس كا فلسفہ ۱۲/۵۰; اس كى مدت ۱۲/۳۵،۴۲;اس كى خصوصيات ۱۲/۳۷;_كو قيدى كيا جانا ۱۲/۲۵، ۳۵ ، ۳۶;ا س كا فلسفہ ۱۲/۳۵;_كى زيبائي ۱۲/۳۱; آل يعقوب كا_كے سامنے سجدہ كرنا ۱۲/۱۰۰; سورج كا_كے سامنے سجدہ كرنا_۱۲/۴;ستاروں كو_كو سجدہ كرنا۱۲/۴; مادر يوسفعليه‌السلام كا _كو سجدہ كرنا

۸۹۴

_۱۲/۱۰۰; چاند كا _كو سجدہ كرنا ۱۲/۴;حضرت يعقوبعليه‌السلام كا _كو سجدہ كرنا_۱۲/۱۰۰;_كى سخاوت۱۲/۸۸;_كى سرزنش ۱۲/۷۷;_كى عمر: وہ كنويں ميں ۱۲/۱۵;وہ زندان ميں ۱۲/۳۵;_كى اقتصادى سياست ۱۲/۵۵ ،۶۰، ۶۲، ۶۵، ۸۸; _كا چہرہ ۱۲/۳۱، ۳۶;_ كى شخصيت ۱۲/۴۷ ، ۵۰، ۵۴;وہ مصرميں ۱۲/۳۲;ان كى علامات ۱۲/۳۶;ان كے نزديك شفاعت ۱۲/۹۷;_كى شكرگذارى ۱۲/۱۰۰،۱۰۱; _كوشكنجہ ۱۲/۲۵;_كى شناسائي ۱۲/۵۸، ۹۰;_ كاصبر ۱۲/۷۷،۹۰;_كى صداقت ۱۲/۲۸، ۴۶،۵۱;اس كے دلائل ۱۲/۲۷،۲۸;اس كے گواہ ۱۲/۹۰; اس كى علامات ۱۲/۳۵;_كالقمہ بھيڑيابننا ۱۲/۱۷،۱۸;اس سے خوف ۱۲/۱۳;_پر ظلم وستم ۱۲/۸۹; _كاعجز ۱۲/۳۳;_كى عدالت ۱۲/۵۹;_ كى عزت ۱۲/۹۰;_كامنصب عزيزى سنھبالنا ۱۲/۶۹، ۷۸، ۸۸،۹۰;_كى عصمت ۱۲/۲۴ ،۳۸;اس كے اسباب ۱۲/۲۴;اس كا سرچشمہ ۱۲/۲۴، ۵۳; _ كى عظمت۱۲/۳۱،۳۶،۵۸;_كى عفت ۱۲/۲۳، ۲۴، ۳۳،۳۵،۵۱،۵۲;اس كے آثار ۱۲/۵۴; اس كے دلائل ۱۲/۵۰;اس كى گواہى ۱۲/۳۲;اس كى علامات ۱۲/۳۵;_ كاعفو۱۲/۴۷، ۸۹، ۹۲;_ كاعقيدہ ۱۲/۲۳ ،۳۳، ۵۳،۱۰۰;_كابنيامين كے ساتھ لگاو ۱۲/۶۰، ۶۲;_كاعلم ۱۲/۶، ۲۲، ۵۵، ۷۶; اس كے آثار ۱۲/۲۳،۵۴;اس كا زمينہ ۱۲/۲۲;اس كى حدود ۱۲/۲۱،۱۰۱;اس كاسرچشمہ ۱۲/۲۲،۱۰۱ ; _كاعلم غيب ۱۲/۳۷،۴۱،۹۳;اس كے دلائل ۱۲/۳۷; _كاعلم لدنى ۱۲/۳۷;_كى عمر مبارك :اس كے مراحل ۱۲/۲۲;_كے جذبات :ان كو بر انگيختہ كرنا۱۲/۷۸;_كے ساتھ عہد ۱۲/۶۱;_كا غريزہ جنسى ۱۲/۳۳; _ كا فرار ۱۲/۲۵ ;_كا فراق :اس كے آثار ۱۲/۸۴،۹۳;اس كا اختتام ۱۲/۹۹;اس كى حكمت ۱۲/۸۳;اس ميں سختى ۱۲/۸۵;اس ميں صبر وشكر ۱۲/۱۸;اس كى مدت ۱۲/۵۸;_كو منہ بولابيٹابنانا۱۲/۲۱;_كو بيچنا ۱۲/۲۰،۲۱;_كے فضائل _۱۲/۶ ،۲۲، ۲۳، ۲۴، ۳۶، ۳۷،۴۱، ۴۷، ۵۰، ۵۱، ۵۴، ۵۶، ۵۷، ۵۹، ۶۹، ۷۶، ۷۷، ۷۸،۹۰،۹۱،۹۲، ۹۳، ۱۰۰، ۱۰۱; _اس كے آثار ۱۲/۸;اس كا اقرار ۱۲/۹۱; اس كے بارے ميں سوال _۱۲/۷;_اس كا سرچشمہ _۱۲/۹۱ ،۱۰۰; _كاقتل ۱۲/۹;اس كى سازش ۱۲/۹;_كى جنسى طاقت ۱۲/۲۴;_كى قدرت ۱۲/۹۰;اس كا سرچشمہ ۱۲/۵۶، ۱۰۱; _ كاقصّہ ۱۲/۴،۵ ،۶، ۷، ۸، ۹،۱۰،۱۱ ،۱۲، ۱۳، ۱۴، ۱۵، ۱۶،۱۷،۱۸ ،۱۹،۲۰ ،۲۱، ۲۲،۲۳ ،۲۴،۲۵، ۲۶،۲۹ ،۳۰،۳۱، ۳۲، ۳۳،۳۴ ،۳۵، ۳۶، ۳۷ ، ۳۸ ، ۳۹،۴۹، ۴۰، ۴۰،۴۱،۴۲،۴۳،۴۴، ۴۵،۴۶،۴۸، ۴۹، ۵۰،۵۱، ۵۲، ۵۳، ۵۴، ۵۵ ،۵۶ ،۵۸، ۹ ۵، ۶۰، ۶۱،۶۲ ،۶۳، ۶۴، ۶۵، ۶۶، ۶۷، ۶۸، ۶۹، ۷۰، ۷۱ ،۷۲ ،۷۳، ۷۴، ۷۵، ۷۶، ۷۷ ،۷۸ ،۷۹ ،۸۰،۸۱،۸۲،۸۳، ۸۴ ،۸۵، ۸۶،۸۷،۸۸ ،۸۸،۹۰،۹۱، ۹۲، ۹۳، ۹۴، ۹۵، ۹۶، ۹۷ ،۹۹ ،۱۰۰ ،۱۰۱،۱۰۲;_

۸۹۵

ان ميں آيات الہى ۱۲/۷;اس كى اہميت ۱۲/۱۰۲;ان كابشارت دينے والا ہونا۱۲/۹۶;ان كے بارے ميں سوال ۱۲/۷،ان ميں تو بہ كرنے كى ترغيب ۱۲/۷;_كى تعليمات ۱۲/۷،۷۰;ان سے جہالت ۲ ۱/۱۰۲;اس ميں كنواں ۱۲/۱۰،۱۹;ان ميں حكمت الہى _۱۲/۷ ،۱۰۰; ان ميں ربوبيت الہى _۱۲/۷;ان كا زيباہونا_۱۲/۳;ان سے عبرت ۱۲/۱۱۱ ;ان ميں علم الہى ۱۲/۷;ان كو بيان كرنے كافلسفہ ۱۲/۱۰۳;ان ميں قاضى ۱۲/۲۶ ;۲۷;ان ميں قاضى كااطمينان ۱۲/۲۶;ان ميں قاضى كى عدالت ۱۲/۲۶ ،۲۷;ان ميں قاضى كے فضائل ۱۲/۲۷;ان ميں قاضى كاكام سے واقف ہونا ۱۲/۲۷ ;اس كا حضرت محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم سے قبل ہونا ۱۲/۱۰۲; اس ميں قضاوت ۱۲/۲۷;اس كا مطالعہ ۱۲/۳;اس كے مطالعہ كے آثار ۱۲/۱۰۰;اس كے مخفى ہونے كے ادوار ۱۲/۱۰۲;اس ميں خالق كا كردار ۱۲/۱۰۰;اس كى خصوصيات ۱۲/۳،۷;_كى قضاوت ۱۲/۲۲،۷۴;_كامحل :اس كے دروازوں كا متعدد ہونا۱۲/۶۷;اس كى خصوصيات ۱۲/۶۷ ;_كے كارندے:ان سے سوال وجواب ۱۲/۷۱; ان كى تہمتيں ۱۲/۷۰;ان كے تقاضے ۱۲/۷۴;وہ اور برادران يوسفعليه‌السلام ۱۲/۷۳،۷۴;وہ اور تدبير يوسفعليه‌السلام ۱۲/۷۰;وہ اور ظلم ۱۲/۷۹;اس كا كردار ۱۲/۶۲;_كى كرامات ۱۲/۹۳،۹۶;_كى كرامت ۱۲/۳۱،۵۰;_كے كمالات ۱۲/۷۶;_كابچپن ۱۲/۵، ۱۲،۱۵ ،۲۲، ۷۷; _ كے ساتھ جبريل كى گفتگو ۱۲/۱۵;_كے مصر كے بادشا ہ كے ساتھ گفتگو ۱۲/۵۰،۵۴،۵۵;_كاگواہ ۱۲/۲۶;_كى لياقت ۱۲/۱۵،۵۵;_كى ماں :اس كا احترام ۱۲/۱۰۰;اس كو بشارت ۱۲/۹۹;وہ دربار ميں ۱۲/۱۰۰;وہ مصرميں ۱۲/۹۹;_كى مالكيت :اس كادعوى ۱۲/۲۰;_كى سزا۱۲/۲۵;_كى حفاظت ۱۲/۱۲ ،۱۳،۴;اس ميں غلطى _۱۲/۱۷;_كى محبت :ماں سے محبت ۱۲/۹۹;_كى حضرت يعقوبعليه‌السلام سے محبت ۱۲/۴،۵،۹۹;_كے خلاف فيصلہ ۱۲/۳۵; _ كامدبر ہونا۱۲/۲۱،۲۳،۵۰،۱۰۰;_كى مدح ۱۲/۵۱; _كامربى ۱۲/۵۰;_كى وفات ۱۲/۷۷; _ كے زمانہ ميں مصر ۱۲/۴۷،۵۸،۹۹;_كامعجزہ ۱۲/۹۶;_كى بنيامين كو پہچان ۱۲/۶۹;_كامعلم ۱۲/۶،۲۱،۳۷،۳۸،۱۰۱;_كے مقامات ۱۲/۵، ۶، ۱۵،۲۲،۲۴،۴۶،۵۶;ان كے معنوى مقامات ۱۲/۷۶;_كے ساتھ مكروفريب ۱۲/۱۰۲ ،۱۰۳; _كے ساتھ ملاقات ۱۲/۴۶;اس ميں سہولت ۱۲/۵۸;اس كى شرائط ۱۲/۶۰;_كى برادران كے ساتھ ملاقات ۱۲/۶۰;_كى بنيامين كے ساتھ ملاقات ۱۲/۹۰;اس كے آثار ۱۲/۶۹;_كے منافع ۱۲/۷۶;_كونجات دينے والے ۱۲/۵۲; _كى موفقيت ۱۲/۵۸،۷۶;_كى مہربانى ۱۲/۳۹; _كى مہمان نوازى ۱۲/۵۹;_كى نبوت ۱۲/۱۵، ۲۲،۲۴;اس كے اسباب ۱۲/۲۲;_كى نجات ۱۲/۲۵،۳۴;اس كے اسباب ۱۲/۳۴;_اس كاسرچشمہ ۱۲/۵۶;_كا كنويں سے نجات

۸۹۶

۱۲/۱۹;_كى زندان سے نجات ۱۲/۴۲، ۵۰، ۵۲، ۱۰۰;_كى نظارت ۱۲/۵۹;_كى نعمتيں ۱۲/۶، ۹۰، ۱۰۰، ۱۰۱;_كاكردار ۱۲/۶;_كى پريشانى ۱۲/۳۳ ; _كى نوجواني۱۲/۵،۱۲،۲۲;_كو نہي۱۲/۵;_كى مادى ضرورتيں ۱۲/۱۲;_كے اجداد ۱۲/۶، ۳۸; _كووحى ۱۲/۱۵،۷۶;_كى وزارت ۱۲/۷۸; _كے وعدے ۱۲/۵۹;_كى وفادارى ۱۲/۱۰۰; _ كى ولايت تشريعى ۱۲/۵۶;_كى ولايت تكوينى ۱۲/۵۶;_كاولى ۱۲/۱۰۱;_كى خصوصيات ۱۲/۶، ۳۱;_ كاہدايت كرنا ۱۲/۳۷; _ كے ہمراہ قيدى افراد۱۲/۳۶;ان كااطمينان ۱۲/۳۶ ;ان كى فكر ۱۲/۳۶;ان كے تقاضے ۱۲/۳۶، ۳۷ ،۴۱;ان كودعوت۱۲/۳۹;ان كا خواب ۱۲/۳۶;ان كے خواب كى تعبير۱۲/۳۶،۴۱;ان كا شرك ۱۲/۳۹; ان كى غذا۱۲/۳۷;ان كا انجام ۱۲/۴۱;ان كى ہدايت ۱۲/۳۷،۳۹،۱۴;كے ہمراہ قيدى اور دوسرے قيدى ۱۲/۳۶;_كواپنے ساتھ لے جانا ۱۲/۱۲;_كا يقين ۱۲/۴; _ كامتقين ميں سے ہونا۱۲/۹۰;_كااحسان كرنے والوں ميں سے ہونا۱۲/۲۲،۳۶،۵۶،۷۸،۹۰;_كامخلصين ميں سے ہونا۱۲/۲۴;_زندان كے بعد ۱۲/۵۴;_ كنويں كے اندر ۱۲/۱۰،۱۱،۱۵;_عزيز مصر كے گھر ميں ۱۲/۲۱،۲۲;_دربار مصر۱۲/۳۲،۵۴;_قحطى كے دوران ۱۲/۸۸;_زندان ميں ۱۲/۳۷ ،۳۸، ۴۲،۴۵،۵۲;_فراق بنيامين ميں ۱۲/۸۹;_خدا كے حضور ميں ۱۲/۱۰۱;_مصر ميں ۱۲/۲۱، ۵۶، ۱۰۰;ان كا احترام ۱۲/۳۲;زليخا كى مہمانى ميں _۱۲/۳۱;_اور بنيامين پرتہمت ۱۲/۷۹; _ اور اقدار ۱۲/۵۰;_اور الہى امداد ۱۲/۳۳; _اور بنيامين كى گرفتارى ۱۲/۷۶;_اور بت ۱۲/۷۷; _ اور بھائي ۱۲/۵،۱۵،۵۸،۵۹،۷۰، ۷۷،۸۹، ۹۰، ۱ ۹،۹۲،۹۳،۱۰۰;_اور بنيامين ۱۲/۶۰، ۶۹ ،۷۰، ۷۶، ۷۸ ،۸۹; _ اور بيت المال ۱۲/۸۸; _ او رمصر كابادشاہ ۱۲/۴۲، ۵۲; _او رقحط سے بچنے كى تدبير ۱۲/۵۵;_اور برادران يوسفعليه‌السلام كى تجويز۱۲/۷۹;_اورترك گناہ ۱۲/۳۳;_اور غذايى امور كى حفاظت ونگرانى ۱۲/۵۵; _ اورتوحيد عبادى ۱۲/۴۰;_اور غلات كى تقسيم ۱۲/۵۹،۶۰،۶۲;_اورزليخا كى دھمكياں ۱۲/۳۳; _ اوربھائيوں كى تہمتيں ۱۲/۷۷;_اورزليخا كى تہمتيں ۱۲/۲۶;_اورقديمى مصركى حكومت ۱۲/۴۷ ; _اورزليخا كى خدمات ۱۲/۵۰;_اور زليخا كے تقاضے ۱۲/۲۳،۳۳; _اورتحقيق كى درخواست ۱۲/۵۰;_اورچورى ۱۲/۷۷;_ اوردين ابراہيم(ع) ۱۲/۳۸;_اوردين اسحق(ع) ۱۲/۳۸; _اور قديمى مصريوں كادين۱۲/۳۸;_اورحضرت يعقوب(ع) كادين ۱۲/۳۸;_اورغلّہ جات كى ذخيرہ اندوزى ۱۲/۵۵،۵۸;_اور ذلّت _۱۲/۳۳; _ اور خداوند عالم كى ربوبيت ۱۲/۵۰;_او رمصر كے بادشاہ كو مسترد كرنا ۱۲/۵۲; _اورزليخا ۱۲/۲۳، ۲۴، ۲۵; _ اورمصر كے بادشاہ كاساقى ۱۲/۴۲، ۵۰; _ اور بھائيوں كى سرزنش ۱۲/۹۲; _اورغلّہ جات كى راشن بندى ۱۲/۶۰;_اور

۸۹۷

صلحاء ۱۲/۱۰۱;_اور ظلم _ ۱۲/۷۹;_اور بھائيوں كاظلم ۱۲/۹۲; _اور عزيز مصر ۱۲/۲۵،۲۶;_اورعلم خدا ۱۲/۵۰;_اورپستى كے اسباب ۱۲/۳۳;_اورحماقت كے اسباب ۱۲/۳۳ ;_اورغلّہ جات كى فروخت ۱۲/۶۲;_اور فقراء ۱۲/۸۸;_اورزليخا كے مہمانوں كاقصہ۱۲/۵۰; _اور قديمى مصر كے قوانين ۱۲/۷۶; _ اور كفران نعمت ۱۲/۲۳;_اور حضرت اسحق كاكمربند۱۲/۷۷;_اور حضرت يعقوبعليه‌السلام كى نابينائي۱۲/۹۳;_اور كينہ ۱۲/۶۹;_اورگناہ ۱۲/ ۳۳ ;_اور ماں ۱۲/۱۰۰;_اور بنيامين كاسفر ۱۲/۶۲ ;_اور مشيت الہى ۱۲/۷۶;_اور باطل معبود ۱۲/۴۰;_اور زليخا كا مكر وفريب ۱۲/۳۳;_ اور اشراف مصر كى عورتوں كامكروفريب ۱۲/۳۳ ; _ اورملائكہ ۱۲/۳۱;_اوربھائيوں كے ساتھ ملاقات ۱۲/۱۵; _اوربنيامين كے ساتھ ملاقات ۱۲/۵۹ ،۶۰; _اور منّت ۱۲/۶۵;_اورخواب كوبيان كرنا ۱۲/۵;_اورزراعت كى وزارت ۱۲/۵۵، ۵۶;_ اورہمراہى قيدى ۱۲/۳۷، ۳۹، ۴۰،۴۱;_ اورمصر كے بادشاہ كى بيوى ۱۲/۵۲;_اور حضرت يعقوبعليه‌السلام ۱۲/۴،۱۰۰،۱۰۱;_قديمى مصر ميں قحط كے زمانے ميں ۱۲/۷۶،۷۸;نيزر،ك آل يعقوب(ع) ،حضرت ابراہيمعليه‌السلام ،حضرت اسحقعليه‌السلام ،اشراف مصر ،برادران يوسف(ع) ،بنيامين،مصر كا بادشاہ ،تذكر ،حق كے طالب ،اللہ تعالى ،ذكر،زليخا ،شيطان ،قرآن ،عزيزمصر،حضرت يوسفعليه‌السلام كوپانے والا كاروان،لاوى ،حضرت محمّدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم ،مسلمين ،حضرت يعقوبعليه‌السلام او ريہود

حضرت يوسفعليه‌السلام كو پانے والا كاروان:كے پڑاوكامقام۱۲/۱۹;_كادعوى ۱۲/۲۰ ; _ كو بشارت ۱۲/۱۹;ان كى فكر ۱۲/۱۹;_كاساقى ۱۲/۱۹ ; اس كى بشارت ۱۲/۱۰;ا س كى خوشى ۱۲/۱۹; _ اورحضرت يوسفعليه‌السلام ۱۲/۱۹،۲۰;_كى سزا۱۲/۱۹//كفّار :۱۱/۲۷ ،۴۰، ۵۳، ۵۸، ۶۰، ۱۲/۳۷، ۱۳/۳۵

۸۹۸

كى بخشش ۱۳/۶;_پراتمام حجت ۱۲/۱۰۷، ۱۳/۴۰; _كے ساتھ دليل :اس كى روش ۱۳/۴۳ ; _كامذاق ۱۱/۸،۳۸;_كامنہ موڑنا ۱۲/۱۰۵; _ كاافتراء باندھنا ۱۱/۲۰;_كا افشاء كرنا ۱۱/۱۸; _ كے مادى وسائل ۱۱/۴۸;_كے انذار ۱۱/۱۲۲ ،۱۲/۱۱۰ ;_كا ايمان :ان كے ايمان سے مايوسى ۱۱/۱۲۱ ،۱۲/۱۱۰;_كے ساتھ سلوك :اس كا طريقہ كار ۱۳/۳۰;_پرمعجزہ كا بے تاثير ہونا ۱۳/۹ ، ۲۷،۳۱;_كى بے عقلى :اس كى علامات ۱۳/۶; _ كاصلاحيت سے عارى ہونا ۱۲/۳۷;_كى فكر ۱۱/۷، ۸،۱۲/۱۱۰;_كى تباہى :ان كى اخروى تباہي۱۱/۲۲;ان كى دنياوى تباہى ۱۱/۲۲;_كو اخروى عذاب سے متنبّہ كرنا ۱۳/۴۲;_كودھمكى ۱۱/۸، ۸۳،۱۲۲،۱۳/۴۱;_كى تہمتيں ۱۱/۷;_كى فضاسازي۱۳/۷;_كى حاكميت :اس كو كمزور كرنا ۱۳/۴۱ ;_سے حساب وكتاب ۱۳/۴۰;ان كا دنياوى حساب وكتاب ۱۳/۴۰;_كى خشنودى :اس كا بے ارزش ہونا۱۱/۶۳;_كى ذلّت ۱۳/۳۱; _ كے رزائل ۱۱/۲۰;_كاسچاخواب ۱۲/۴۷; _ كاآخرت ميں نقصان اٹھانا۱۱/۲۲;_كادنياوى طور پر نقصان اٹھانا۱۱/۲۲;_كى سرزنش ۱۱/۲۴; _ كى شفاعت :اس سے نہى ۱۱/۳۷;_كى شكست ۱۱/۴۹; اس كى علامات۱۱/۴۹;_كاظلم ۱۱/۴۴; _ كا عبرت حاصل نہ كرنا ۱۳/۳۱;اس كا تعجب آميز ہونا ۱۳/۶;_كاعجز ۱۱/۸،۲۰،۳۳; _كاعذاب ۱۱/۸،۳۳،۴۸،۵۷،۶۶،۱۰۲، ۱۰۳، ۱۲/۱۰۷، ۱۱۰ ، ۱۳/۳۲،۳۴،۴۰;اس كا اعلان ۱۱/۸۱;اس كى تاخير ۱۱/۸،۱۲/۱۱۰;اس كا دائمى ہونا ۱۱/۸;

۸۹۹

اس كا حتمى ہونا ۱۱/۸،۳۳،۱۲/۱۰۷;اس كى درخواست ۱۳/۳۲;ان كا اخروى عذاب ۱۱/۹ ، ۴۴، ۸۴;ان كا دنياوى عذاب ۱۱/۲۰ ،۲۶، ۴۴، ۶۷، ۱۳/۱۶،۴۰;ان كادوہرا عذاب ۱۱/۲۰;اس كے اسباب ۱۱/۱۰۱;اس كى تاخير ى فلسفہ ۱۳/۶ ; _كاعقيدہ ۱۱/۱۲۲;اس كا بے منطق ہونا ۱۱/۲۱; _ كاعمل ۱۱/۱۲۲;_كاناپسنديدہ عمل۱۱/۲۰;_كاانجام ۱۱/۱۱۹ ،۱۳/۳۵;ان كا برا انجام ۱۱/۴۸;ان كى برے انجام سے پريشانى ۱۱/۲۶;خداوندعالم كے _۱۳/۳۰;_كاجہنّم ميں ہونا ۱۱/۱۶،۱۷،۱۱۹;جہنّم كے دن _۱۳/۱۸;دنيا كو طلب كرنے والے_ ۱۱/۱۶ ;صدراسلام كے _:ان كادعوى ۱۳/۷;ان كى دھمكياں ۱۱/۱۰۲،۱۳/۳۱;ان كى فضاسازى ۱۳/۲۷;ان كى خداشناسى ۱۳/۴۳;ان كے تقاضے ۱۳/۷،۲۷،ان كى شكست ۱۳/۳۱;ان كا عقيدہ ۱۳/۴۳;_ اور توحيد ۱۳/۲۷;_اور خداوند عالم كى گواہي۱۳/۴۳;_ اورحضرت محمّد ۱۳/۷ ، ۲۷، ۴۳;_اورمعجزہ ۱۳/۷،۲۷;ان كے مصائب ۱۳/۳۱;ان كا ہدايت كو قبول نہ كرنا ۱۳/۲۷;ان كى ہلاكت ۱۳/۳۱;_لجوج :ان كو ڈرانا _ ۱۱/۱۲۲; ان كو دھمكى ۱۳/۱۳;ان كا عذاب ۱۳/۱۳; _ اورآيات الہى ۱۱/۲۰;_اوردنياوى عذاب ۱۱/۳۷ ;_اورباطل عقيدہ ۱۱/۲۱; _ اور قرآن ۱۳/۳۱; _اور خداوندعالم كے وعدے ۱۳/۴۱ ; _ عذاب كے وقت ۱۱/۸; _ كا بہرا ہوجانا _ ۱۱/۲۰; _كا اندھا ہوجانا۱۱/۲۰;_كوسزا ۱۱/۱۰۲، ۱۳/۳۱، ۳۲، ۴۰;ان كو دنيا وى سزا ۱۳/۴۰;_كى لجاجت ۱۱/۱۲۱،۱۳/۱۳;_پرلعنت ۱۱/۱۸;ان پر اخروى لعنت ۱۱/۱۹;_كامدبّر۱۱/۴۸;_كامكر:اس كا بے تاثير ہونا ۱۳/۴۲;اس كے بے تاثير ہونے كى نشانياں ۱۳/۴۲;_كومہلت ۱۳/۳۲_كى نجات ۱۱/۴۰;_كوبرے انجام كى خبر دينا ۱۳/۴۰;_كى خصوصيات ۱۱/۸،۱۲/۸۷،۱۰۵;_كاہدايت كو قبول نہ كرنا۱۳/۳۱;_كى ہلاكت ۱۱/۵۷، ۱۳/۴۱ ، ۴۲;_كے ساتھ تعاون :اس كے احكام ۱۲/۴۷; _ كى مايوسى ۱۲/۸۷;_نيزر،ك ازدواج ، مددطلب كرنا ،گذشتہ امتيں ،انبياءعليه‌السلام ،تبرّى ،ذكر ،حضرت شعيبعليه‌السلام ،حضرت صالحعليه‌السلام ،قضاوت ،قوم نوحعليه‌السلام ،قيامت ،حضرت لوطعليه‌السلام ،مومنين ،قرآنى مثاليں ،حضرت محمّدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم ،مكہ ،موحدين اورحضرت نوح (ع)

۹۰۰

901

902

903

904

905

906

907

908

909

910

911

912

913

914

915

916

917

918

919

920

921

922

923

924

925

926

927

928

929

930

931

932

933

934

935

936

937

938

939

940

941

942

943

944

945

946

947

948

949

950

951

952

953

954

955

956

957

958

959

960

961

962

963

964

965

966

967

968

969

970

971