تفسير راہنما جلد ۸

تفسير راہنما 6%

تفسير راہنما مؤلف:
زمرہ جات: تفسیر قرآن
صفحے: 971

جلد ۱ جلد ۲ جلد ۳ جلد ۴ جلد ۵ جلد ۶ جلد ۷ جلد ۸ جلد ۹ جلد ۱۰ جلد ۱۱
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 971 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 213072 / ڈاؤنلوڈ: 4477
سائز سائز سائز
تفسير راہنما

تفسير راہنما جلد ۸

مؤلف:
اردو

1

2

3

4

5

6

7

8

9

10

11

12

13

14

15

16

17

18

19

20

21

22

23

24

25

26

27

28

29

30

31

32

33

34

35

36

37

38

39

40

41

42

43

44

45

46

47

48

49

50

51

52

53

54

55

56

57

58

59

60

61

62

63

64

65

66

67

68

69

70

71

72

73

74

75

76

77

78

79

80

81

82

83

84

85

86

87

88

89

90

91

92

93

94

95

96

97

98

99

100

101

102

103

104

105

106

107

108

109

110

111

112

113

114

115

116

117

118

119

120

121

122

123

124

125

126

127

128

129

130

131

132

133

134

135

136

137

138

139

140

141

142

143

144

145

146

147

148

149

150

151

152

153

154

155

156

157

158

159

160

161

162

163

164

165

166

167

168

169

170

171

172

173

174

175

176

177

178

179

180

181

182

183

184

185

186

187

188

189

190

191

192

193

194

195

196

197

198

199

200

201

202

203

204

205

206

207

208

209

210

211

212

213

214

215

216

217

218

219

220

221

222

223

224

225

226

227

228

229

230

231

232

233

234

235

236

237

238

239

240

241

242

243

244

245

246

247

248

249

250

251

252

253

254

255

256

257

258

259

260

261

262

263

264

265

266

267

268

269

270

271

272

273

274

275

276

277

278

279

280

281

282

283

284

285

286

287

288

289

290

291

292

293

294

295

296

297

298

299

300

301

302

303

304

305

306

307

308

309

310

311

312

313

314

315

316

317

318

319

320

وَلَن يَتَمَنَّوْهُ أَبَدًا بِمَا قَدَّمَتْ أَيْدِيهِمْ وَاللّهُ عَلِيمٌ بِالظَّالِمينَ ( ۹۵ )

اور يہ اپنے پچھلےاعمال كى بناپر ہرگز موت كى تمنا نہيں كريں گے كہ خدا ظالموں كے حالات سےخوبواقف ہے (۹۵)

۱_ اخروى سعادت سے مايوسى كى خاطر يہود ہرگز موت كے خواہشمند نہ تھے اور نہ ہى كبھى موت كا استقبال كريں گے _و لن يتمنوه ابدا

۲ _ موت سے گريز كرنا يہوديوں كے دعوى (انكا بہشتى ہونا ) كے غلط ہونے كى دليل ہے _

فتمنوا الموت ان كنتم صادقين _ و لن يتمنوه ابداً

۳ _ يہود گناہگار اور نارواوناپسنديدہ عمل كے مالك ہيں _و لن يتمنوه ابداً بما قدمت ايديهم '' ما قدمت ايديھم _ جو كچھ تم آگے بھيج چكے ہو'' ميں '' ما'' سے مراد گناہ اور ناپسنديدہ اعمال ہيں _

۴ _ گناہوں كے ارتكاب كى وجہ سے يہوديوں كو آخرت ميں بہرہ مند ہونے كى كوئي اميد نہيں ہے_

لن يتمنوه ابداً بما قدمت ايديهم

۵ _ انسانوں كے اعمال و كردار عالم آخرت ميں ان كے انجام كو متعين كرنے والے ہيں _بما قدمت ايديهم

۶ _ قيامت پر ايمان و يقين ركھنے والوں كا موت سے بچنا اور اس كو ناپسند جاننا، اس كى وجہ ان كے گناہ اور اخروى عذاب سے خوف ہے _و لن يتمنوه ابداً بما قدمت ايديهم

''بما قدمت'' ميں ''بائ'' سببية كے لئے ہے_ پس جملہ '' لن يتمنوہ ...'' اس حقيقت كو بيان كررہاہے كہ موت سے خوفزدہ ہونے كے اسباب ميں سے ايك گناہ ہيں _ قابل ذكر ہے كہ يہ جملہ چونكہ ان لوگوں كے بارے ميں ہے جو اللہ تعالى اور قيامت پر ايمان و يقين ركھتے ہيں لہذا مذكورہ دليل بھى انہى سے مخصوص ہے _

۷ _ يہودى ستم گر لوگ ہيں _و الله عليم بالظالمين

'' الظالمين '' كے مصاديق ميں سے ( ماقبل آيات اور اس آيہ مجيدہ كے صدر كلام كے قرينہ سے ) يہودى ہيں _

۳۲۱

۸ _ گناہگار ستم گر ہيں _بما قدمت ايديهم و الله عليم بالظالمين

۹_ اللہ تعالى ستم گروں كے ستم سے آگاہ ہے _والله عليم بالظالمين

۱۰_ گناہوں كے ارتكاب كے ہوتے ہوئے بہشتى ہونے كا دعوى كرنا ايك ظالمانہ ادعا ہے _

قل ان كانت لكم الدار الآخرة و الله عليم بالظالمين

يہوديوں كے گناہگار ہونے كے علاوہ ان كو ستم گر كہنا ہوسكتاہے اس ليئے ہو كہ ان كا دعوى بے جا ہے _

۱۱ _ اللہ تعالى ستم گروں كو ان كے اعمال كى سزا دے گا_والله عليم بالظالمين

ستم گروں سے اللہ تعالى كى آگاہى كو بيان كرنا گويا ان كو عذاب كى دھمكى دينا ہے _

اللہ تعالى : اللہ تعالى كا علم ۹; اللہ تعالى كى سزائيں ۱۱

انجام يا تقدير: تقدير ميں مؤثر عوامل ۵

انسان: انسان كا اخروى انجام ۵

تمنا: تمنائے موت ۱،۲

خوف : عذاب سے خوف كے نتائج ۶; عذاب اخروى سے خوف۶

دعوى : اخروى سعادت كا دعوى ۱۰ ;ظالمانہ دعوى ۱۰

ظالمين : ۷،۸ ظالمين كے بارے ميں اللہ تعالى كا علم ۹ ظالموں كا انجام ۱۱

ظلم : ظلم كا انجام ۱۱

عمل: عمل كے نتائج۵

قيامت : قيامت پر ايمان ركھنے والے ۶

گناہ : گناہ كے نتائج ۶; گناہ كا ارتكاب ۱۰;

گناہگار لوگ: ۳ گناہگاروں كا ظلم ۸

موت: موت سے فرار كا فلسفہ ۶

مومنين: مومنين اور موت ۶

۳۲۲

يہود: يہوديوں كى صفات۳،۷; يہوديوں كا ظلم ۷; يہوديوں كا ناپسنديدہ عمل ۳; يہوديوں كى مايوسى كے عوامل ۴ ; يہوديو ں كا موت سے فرا ر ۲ ; يہوديوں كى گناہگارى ۳،۴; يہوديوں كا آخرت سے محروم ہونا ۴; يہوديوں كے دعووں كے باطل ہونے كى علامتيں ۲; يہوديوں كى اخروى سعادت سے مايوسى ۱،۴; يہود اور موت ۱

وَلَتَجِدَنَّهُمْ أَحْرَصَ النَّاسِ عَلَى حَيَاةٍ وَمِنَ الَّذِينَ أَشْرَكُواْ يَوَدُّ أَحَدُهُمْ لَوْ يُعَمَّرُ أَلْفَ سَنَةٍ وَمَا هُوَ بِمُزَحْزِحِهِ مِنَ الْعَذَابِ أَن يُعَمَّرَ وَاللّهُ بَصِيرٌ بِمَا يَعْمَلُونَ ( ۹۶ )

اے رسول آپ ديكھيں گے كہ يہزندگى كے سب سے زيادہ حريص ہيں اور بعضمشركين تو يہ چاہتے ہيں كہ انھيں ہزاربرس كى عمر دےدى جائے جب كہ يہ ہزار برسبھى زندہ رہيں تو طول حيات انھيں عذابالہى سے نہيں بچا سكتا _ اللہ ان كےاعمال كو خوب ديكھ رہا ہے (۹۶)

۱_ زندہ رہنے اورطولانى عمر حاصل كرنے ميں حريص ترين لوگ يہود ہيں _و لتجدنهم احرص الناس على حياة

۲ _ ہر طرح كى دنياوى زندگى ، ( چاہے جتنى بھى پست ہو) اس پر يہودى حريص ہيں اور دل وابستہ كيئے ہوئے ہيں _

و لتجدنهم احرص الناس على حياة

'' حياة'' كو نكرہ لانا اس نكتہ كى طرف اشارہ ہے كہ يہودى كسى بھى خصوصيت كے ساتھ، كے ساتھ اگر چہ كتنى ہى پست و حقير ہو ليكن پھر بھى فقط زندہ رہنا چاہتے ہيں _

۳ _ يہوديوں كى روش اور چال ڈھال ان كى دنياوى زندگى كے بارے ميں شديد حرص اور موت سے خوف كى دليل ہے _

و لتجدنهم احرص الناس على حياة

''لتجدن'' فعل '' تجد _ تم پاتے ہو'' ، لام قسم اور نون تاكيد سے مركب ہے يعنى يقينا بلاشك تم ديكھتے ہو كہ يہودى انتہائي حريص لوگ ہيں _ اس بات پر تاكيد كہ تم تو يہوديوں كى دنياوى زندگى پر دلبستگى كو پاتے ہو، اس مفہوم كو بيان كررہاہے كہ يہوديوں كى چال ڈھال اس چيز كى دليل ہے كہ وہ لوگ دنياوى زندگى سے شديد محبت ركھتے ہيں _

۳۲۳

۴ _ يہوديوں كا دنياوى زندگى سے تعلق اوردنيا سے ان كى محبت كا نماياں ہونا اس امر ميں مانع ہے كہ وہ لوگ اخروى زندگى كا اشتياق و شوق ركھتے ہوں يا موت سے خوف نہ كھانے كا اظہار كريں _و لتجدنهم احرص الناس على حياة

جملہ '' لتجدنھم ...'' ، '' لن يتمنوہ'' كے لئے دليل ہے يعنى يہ حقيقت كہ يہوديوں كو آخرت ميں پہنچنے كى اور موت كى ہرگز كوئي خواہش نہيں ،يہ ان كى زندگى سے بہت واضح طور پر مشخص ہے _يہ حقيقت اتنى واضح ہے كہ وہ لوگ خود بھى اس كا انكار نہيں كرسكتے_

۵ _يہوديوں كا دنياوى زندگى كے بارے ميں شوق و اشتياق حتى مشركين سے بھى زيادہ ہے_و لتجدنهم احرص الناس و من الذين اشركوا '' من الذين'' ، '' الناس'' پر عطف ہے يعنى''و لتجدنهم احرص من الذين اشركوا .. تم ديكھتے ہو كہ وہ لوگ مشركين سے بھى زيادہ دنياوى زندگى پر حريص ہيں ''

۶_ يہوديوں كا دنياپرست ہونا قرآن كريم كى پيشين گوئيوں ميں سے ہے _لتجدنهم احرص الناس على حياة

۷ _ يہودى بھى اپنے دعوى ( كہ بہشت انكا مقدر ہے ) كے بے بنياد ہونے سے واقف ہيں _

ان كانت لكم الدار الاخرة و لتجدنهم احرص الناسہوسكتاہے يہ جملے '' لتجدنھم ...'' اور '' يود احدھم ...'' يہوديوں كے دعوى ( ان كانت آية ۹۴) پر ناظر ہو _ يعنى يہ كہ تم يہودى ايك طرف تو دعوى دار ہو كہ عالم آخرت بس تم سے متعلق ہے جبكہ دوسرى طرف تم دنيا كى زندگى ميں ہميشہ كے لئے رہنے كے خواہشمند ہو يہ بات دليل ہے كہ تمہيں خود بھى اپنے دعوى پر يقين نہيں ہے _

۸_ يہوديوں كا ہر فرد ہزار سال كى طولانى زندگى كا خواہشمند ہے _يود احدهم لو يعمر الف سنة

'' يعمرّ'' تعمير سے ہے جس كا معنى ہے جسے عمر دى گئي ہو_''احدھم'' كو '' يود'' كے فاعل كے طور پر لانا اور ضمير جمع (يودون) سے استفادہ نہ كرنا اس معنى كى وضاحت كرتاہے كہ ہزار سال كى طولانى عمر يہوديوں كے فرد فرد كى خواہش ہے_

۹_ دنيا سے محبت اور اس كى خاطر طولانى عمر كى آرزو كرنا ناپسنديدہ اور مكروہ صفت ہے _

و لتجدنهم احرص الناس على حياة يود احدهم لو يعمر الف سنة

آيت كا لب و لہجہ يہوديوں كى مذمت كررہاہے كہ دنيا كى محبت كى خاطر ان لوگوں نے طولانى عمر كى خواہش كى ہے _

۱۰_ مشركين دنيا كى زندگى سے دل وابستہ كيئے ہوئے ہيں اور اسى پر حريص ہيں _لتجدنهم احرص الناس و من الذين اشركوا

۳۲۴

۱۱ _ بعض مشركين ہزار سال كى طولانى زندگى كے خواہش مند ہيں _ومن الذين اشركوا يود احدهم لو يعمر الف سنة

يہ مفہوم اس اعتبار سے ہے كہ '' و من الذين اشركوا'' مبتدائے محذوف كى خبر ہے نہ كہ ''الناس'' پر عطف ہے يعنى مطلب يوں ہے ''و من الذين اشركوا طائفة يود احدھم'' بنابريں جملہ '' و من الذين ...'' حاليہ ہے اور '' يود احدھم'' انہى مشركين كى صفت بيان كى گئي ہے _ پس آيہ مجيدہ كا مفہوم يوں بنتاہے _ يہودى سب سے زيادہ دنيا سے دل وابستہ كيئے ہوئے ہيں در آں حاليكہ بعض مشركين ہزار سالہ عمر كے خواہشمند ہيں _

۱۲ _ گناہگار يہود عذاب جہنم ميں مبتلا ہوں گے _بما قدمت ايديهم و ما هو بمزحزحه من العذاب

''مزحزح'' كا مصدر ''زحزحة'' ہے جسكا معنى ہے دور كرنا _

۱۳ _ عالم آخرت سے يہوديوں كى مايوسى ،ان كى دنياوى زندگى پر حرص اور طولانى عمر كى آرزو كے بارے ميں زمين ہموار كرتى ہے _*يود احدهم لو يعمر الف سنة و ما هو بمزحزحه من العذاب ان يعمر

۱۴ _ دنياوى زندگى اور طولانى عمر يہوديوں كے اخروى عذاب سے نجات كا باعث نہيں ہوسكتي_و ما هو بمزحزحه من العذاب ان يعمر ''ان يعمر'' ''ہو'' كے لئے بدل ہے يا پھر ''مزحزح'' كے لئے فاعل ہے_ دونوں كى بازگشت ايك معنى كى طرف ہے_ جملہ ''ما ہو ...'' كا معنى يہ ہے يہوديوں كو بنابريں فرض كہ ہزار سالہ عمر دے دى جائے) ، كو يہ طولانى عمر عذاب سے نجات نہيں دلاسكتي_

۱۵ _ گناہگاروں كى عمر جتنى بھى طولانى ہو عذاب الہى سے نجات كا موجب نہيں ہوسكتي_بما قدمت ايديهم و ما هو بمزحزحه من العذاب ان يعمر

۱۶_ يہوديوں كے دنياپرستى پر مبنى اعمال و كردار پر اللہ تعالى ناظر ہے _و الله بصير بما يعملون

آرزو: طولانى عمر كى آرزو ۹،۱۳; ناپسنديدہ آرزو ۹

اخلاق: ناپسنديدہ اخلا ق۹

اسماء و صفات: بصير ۱۶

اعداد: ہزار كا عدد ۸،۱۱

اللہ تعالى :

۳۲۵

اللہ تعالى كى نظارت ۱۶

حريص لوگ : ۱،۲،۳،۵،۱۰ دنياطلب لوگ : ۶

دنياطلبي: دنياطلبى كى سرزنش ۹

زندگي: دنياوى زندگى كا حرص ۱۰

عذاب: اہل عذاب ۱۲

عقيدہ: باطل عقيدہ ۷

قرآن: قرآن كريم كى پيشين گوئي ۶

گناہگار لوگ: گناہگاروں كو عذاب ۱۵; گناہگاروں كى سزا ۱۲; گناہگار اور طولانى عمر ۱۵; گناہگاروں كى نجات ۱۵

مايوسي: آخرت سے مايوسى كے نتائج ۱۳

مشركين : زندگى كے بارے ميں مشركين كى حرص ۱۰; طولانى عمر كے بارے ميں مشركين كى حرص ۱۱; مشركين كى خواہشات ۱۱; مشركين كى صفات ۱۰; مشركين اور دنياوى زندگى ۵

يہود: يہوديوں كى مايوسى كے نتائج ۱۳; يہوديوں كى آرزوئيں ۱۳; يہوديوں كے دعوى كا باطل ہونا ۷; يہوديوں كا موت سے خوف ۳،۴; زندگى كے بارے ميں يہوديوں كى حرص ۱،۲،۳،۴ ،۵ ،۱۳; طولانى عمر كے بارے ميں يہوديوں كى حرص ۱،۸،۱۳; يہوديوں كى خواہشات ۸; يہوديوں كى دنياطلبى ۶،۱۶; يہوديوں كى دنياوى زندگى ۱۴; يہوديوں كى صفات ۱،۲،۶; يہوديوں كو اخروى عذاب ۱۲،۱۴; يہوديوں كا عقيدہ ۷; يہوديوں كا علم ۷; يہوديوں كا عمل ۱۶; يہوديوں كے نجات ۱۴; يہوديوں كى حرص كى نشانياں ۳،۴; گناہگار يہود ۱۲; يہود اور بہشت ۷; يہود اور طولانى عمر ۱۴

۳۲۶

قُلْ مَن كَانَ عَدُوًّا لِّجِبْرِيلَ فَإِنَّهُ نَزَّلَهُ عَلَى قَلْبِكَ بِإِذْنِ اللّهِ مُصَدِّقاً لِّمَا بَيْنَ يَدَيْهِ وَهُدًى وَبُشْرَى لِلْمُؤْمِنِينَ ( ۹۷ )

اے رسولكہہ ديجئےكہ جو شخص بھى جبريل كا دشمن ہےاسے معلوم ہونا چاہئے كہ جبريل نے آپ كےدل پرقرآن حكم خدا سے اتارا ہے جو سابقكتابوں كى تصديق كرنے والا ، ہدايت اورصاحبان ايمان كے لئے بشارت ہے (۹۷)

۱_ حضرت جبرائيلعليه‌السلام كے ساتھ يہوديوں كى عداوت اور كينہ پرورى _من كان عدواً لجبريل

''من كان'' سے مراد گذشتہ آيات كى روشنى ميں يہود ہيں _

۲ _ پيامبر اسلام (ص) كے قلب اطہر پر حضرت جبرائيلعليه‌السلام قرآن كريم لے كر آنے والے ہيں _فانه نزله على قلبك

۳ _ حضرت جبرائيلعليه‌السلام نے اپنى طرف سے نہيں بلكہ اللہ تعالى كے اذن اور فرمان سے قرآن كريم كو پيامبر اسلام (ص) كے قلب اطہر پر نازل كيا _فانه نزله على قلبك باذن الله

۴ _ فرشتے اللہ تعالى كے اذن اور فرمان كے بغير كوئي كام انجام نہيں ديتے _فانه نزله على قلبك باذن الله

۵ _ پيامبر اسلام(ص) پر حضرت جبرائيلعليه‌السلام كے ذريعے قرآن كريم كا نزول اس بات كا موجب بنا كہ يہود جبرائيلعليه‌السلام سے عداوت اور كينہ پرورى كريں _من كان عدواً لجبرئيل فانه نزله على قلبك باذن الله

جملہ '' فانہ جبرائيلعليه‌السلام نے قرآن كو اللہ كے اذن سے تيرے قلب پر نازل كيا '' يہوديوں كے جبرائيلعليه‌السلام سے كينہ كا سبب بيان كررہاہے_

۶ _ يہوديوں كا جبرائيلعليه‌السلام اور نظام وحى كے بارے ميں جاہلانہ تصور _قل من كان عدواً لجبريل فانه نزله على قلبك باذن الله

۷_ قرآن كريم نے تورات كے نفس كلام كى تائيد اور اسكى صداقت و سچائي كى تصديق كى _مصدقا لما بين يديه

يہ مفہوم اس بناپر ہے كہ ''مصدقا'' ، ''نزلہ'' كى ضمير مفعولى كے لئے حال ہو اور اس سے مراد قرآن كريم ہے _ ''ما بين يديہ _ وہ كتاب جو قرآن كريم سے پہلے تھى '' آيہ مجيدہ ميں اس سے مراد تورات ہے _

۳۲۷

۸ _ قرآن كريم كا وجود تورات كى حقانيت كے لئے گواہ اور شاہد كے طور پر ہے *مصدقا لما بين يديه

قرآن كريم كى طرف سے تورات كى تصديق (مصدقا لما بين يديہ ) كا معنى ممكن ہے يہ ہو كہ قرآن تورات كى صداقت و سچائي كا گواہ ہے يعنى قرآن كا نزول اس امر كا موجب ہوا كہ تورات ميں قرآن كے آنے كى جو پيشين گوئياں تھيں وہ پورى ہوگئيں پس اسى وجہ سے قرآن كريم تورات كى صداقت و سچائي كو ثابت كرنے والا اور اسكى حقانيت كا گواہ ہے _

۹ _ قرآن كريم اہل ايمان كو ہدايت كرنے والا ہے _هديً و بشرى للمومنين

'' ہدي'' مصدر ہے جو يہاں اسم فاعل ''ہادي'' كے معنى ميں آياہے _

۱۰_ قرآن كريم اہل ايمان كو دنيا وآخرت كى سعادت مندى كى خوش خبرى دينے والا ہے _و بشرى للمومنين

'' بشرى '' ايسى خبر كو كہتے ہيں كہ جس ميں كيف و سرور پايا جاتاہو اور آيت ميں اسكا معنى '' بشير _ بشارت دينے والا'' ہے _

۱۱ _ يہوديوں كى حضرت جبرائيلعليه‌السلام سے دشمنى كى بازگشت اللہ تعالى سے دشمنى كى طرف ہے _

من كان عدواً لجبريل فانه نزله على قلبك باذن الله

جملہ ''فانہ نزلہ'' سے'' بشرى للمومنين'' تك بيان شدہ حقائق يہوديوں كى جبرائيلعليه‌السلام سے كينہ پرورى كا جواب ہيں _ '' باذن اللہ'' كى قيد كا مطلب يہ ہے كہ جبرائيلعليه‌السلام اللہ تعالى كے فرمان سے پيامبر اسلام (ص) پر قرآن كريم لے كر آئے _ پس اگر قرآن كريم كا نزول عداوت كا باعث ہے تو پھر تم يہودى اللہ تعالى سے دشمنى كرو _ بنابريں جملہ شرطيہ '' من كان ...'' كا جواب يوں بنتاہے''فهو عدو الله ''

۱۲ _ يہوديوں كى جبرائيل (عليہ السلام) سے دشمنى در حقيقت تورات سے دشمني، انسانى ہدايت كے سرچشموں سے دشمنى اور بشارت كا پيغام لانے والوں سے دشمنى ہے _فانه نزله مصدقا لما بين يديه و هدى و بشرى للمومنين

''مصدقا ...'' ، ''ھدي'' اور '' بشرى للمومنين'' ميں سے ہر ايك تعريف '' باذن اللہ '' كى طرح ممكن ہے كہ جبرائيلعليه‌السلام سے كينہ ركھنے والے يہوديوں كے لئے جواب نقضى ہو يعنى يہ كہ قرآن جو تمھارے دين اور تمہارى كتاب كى تائيد كرنے والاہے، انسانى ہدايت كا سرچشمہ ہے اور سعادتوں كى بشارت ديتاہے اس قرآن كے لانے والے سے دشمنى در اصل تورات سے دشمنى اور سے دشمنى ہے _

۱۳ _ قرآن كريم كا حكم الہى سے نازل ہونا اس بات كى دليل ہے كہ يہوديوں كى جبرائيلعليه‌السلام سے دشمنى بے جا ہے _

۳۲۸

من كان عدواً لجبريل فانه نزله على قلبك باذن اللهيہ مفہوم اس بناپر ہے كہ''باذن اللہ'' كى قيد يہوديوں كى جبرائيل عليه‌السلام سے عداوت كا حلّى جواب ہو يعنى يہ كہ جبرائيل عليه‌السلام فرمان الہى سے پيامبر اسلام (ص) پر قرآن كريم لے كر آئے لہذا وہ جو فرمان الہى كى اطاعت كرتاہے اسے اللہ تعالى پر اعتقاد ركھنے والوں كے ہاں مورد غضب نہيں ہونا چاہيئے_

۱۴ _ تورات كى قرآن كريم كى جانب سے تائيد ، يہوديوں كى وحى كا پيام لانے والے ( جبرائيلعليه‌السلام ) سے دشمنى كے بے جا ہونے كى دليل ہے _فانه نزله على قلبك باذن الله مصدقا لما بين يديه

'' مصدقا لما بين يديہ _ قرآن تورات كى صداقت كى تائيد كرتاہے '' يہ جملہ جبرائيلعليه‌السلام كے دشمن يہوديوں كے جواب ميں ہے جو اس نكتہ كو بيان كررہاہے كہ جبرائيلعليه‌السلام ايك ايسى حقيقت كو لے كر آئے ہيں جو تمہارے دين اور كتاب كى تصديق كرنے والى ہے اور جو اس كى صداقت و سچائي پرگواہ ہے پس بے ج:ا ہے كہ تم اس كے لانے والے جبرائيلعليه‌السلام سے دشمنى ركھو _

۱۵ _ قرآن كريم كا ہدايت كرنا اور بشارت دينا، يہوديوں كى اس كے نازل كرنے والے (جبرائيلعليه‌السلام ) سے عداوت كے بے جا ہونے پر دليل ہے _فانه نزله على قلبك هديً و بشرى للمومنين ''ہدى و بشري'' ميں بھى ''مصدقا'' كى طرح يہ نكتہ موجود ہے كہ جبرائيلعليه‌السلام نے پيامبر اكرم (ص) كو ايسے معارف القا كيئے جو بشارت دينے والے اور ہدايت كرنے والے ہيں پس اس ( جبرائيلعليه‌السلام ) سے دشمنى كى كوئي معقول و جہ نہيں ہوسكتي_

اللہ تعالى : اذن الہى ۳،۴; اوامر الہى ۱۳

پيامبر اسلام (ص) : پيامبر اسلام (ص) كے قلب پر وحى ۲

تورات: تورات كى تصديق ۷،۸،۱۴; تورات كى حقانيت كے دلائل ۷،۸

حضرت جبرائيلعليه‌السلام : جبرائيلعليه‌السلام كا خضوع اور اطاعت ۳; جبرائيلعليه‌السلام كے دشمن ۱; جبرائيلعليه‌السلام كى اہميت ۲،۳،۵ ، ۱۴ ، ۱۵

دشمني: تورات سے دشمنى ۱۲; ہدايت كرنے والوں سے دشمنى ۱۲; جبرائيلعليه‌السلام سے دشمنى كا فلسفہ ۵; جبرائيلعليه‌السلام سے دشمنى كى ناپسنديدگى ۱۳،۱۴،۱۵

قرآن كريم : قرآن كريم كى بشارت ۱۰،۱۵; قرآن كريم اور تورات ۷،۸،۱۴; قرآن كريم كے نزول كى

۳۲۹

كيفيت ۲،۳،۵; قرآن كريم كى گواہى ۷،۸; قرآن كريم كا نزول ۱۳،۱۵; قرآن كريم كى اہميت ۸،۹،۱۰،۱۵; قرآن كريم كا ہدايت كرنا ۹،۱۵

ملائكة: ملائكہ كا خضوع ۴; ملائكہ كے عمل كا دائرہ ۴

مؤمنين: مؤمنين كو بشارت ۱۰; مؤمنين كى اخروى سعادت ۱۰; مؤمنين كى دنياوى سعادت۱۰; مومنين كى ہدايت ۹

يہود: يہوديوں كى جبرائيلعليه‌السلام سے دشمنى ۱،۵،۱۱،۱۲،۳ ۱، ۱۴، ۱۵; يہوديوں كى اللہ تعالى سے دشمنى ۱۱; يہوديوں كا عقيدہ ۶; يہوديوں كى دشمنى كے عوامل ۵; يہودى اور جبرائيلعليه‌السلام ۶; يہودى اور وحى ۶

مَن كَانَ عَدُوًّا لِّلّهِ وَمَلآئِكَتِهِ وَرُسُلِهِ وَجِبْرِيلَ وَمِيكَالَ فَإِنَّ اللّهَ عَدُوٌّ لِّلْكَافِرِينَ ( ۹۸ )

جوبھياللہ ، ملائكہ ، مرسلين اور جبريل وميكائيل كا دشمن ہوگا اسے معلوم رہے كہخدا بھى تمام كافروں كا دشمن ہے (۹۸)

۱_ جو لوگ فرشتوں اور انبياءعليه‌السلام كے دشمن ہيں اللہ تعالى ان كا دشمن ہے _

من كان عدوا ً لله و ملائكته و رسله فان الله عدو للكافرين

۲ _ جو حضرت جبرائيلعليه‌السلام اور حضرت ميكائيلعليه‌السلام سے دشمنى ركھے اللہ تعالى ان كا دشمن ہے _

من كان عدوا الله و جبريل و ميكال فان الله عدو للكافرين

۳ _ فرشتے اور انبياءعليه‌السلام اللہ تعالى كے ہاں بہت زيادہ مقام و منزلت ركھتے ہيں _من كان عدوا لله و ملائكته و رسله

قرآن كريم نے چونكہ فرشتوں اور انبياءعليه‌السلام كو لفظ اللہ كے ہمراہ بيان فرماياہے اور ان كے دشمنوں كو اللہ تعالى كے ہاں مبغوض ( مورد غضب) قرار ديا ہے اس سے معلوم ہوتاہے كہ فرشتے اورا نبياءعليه‌السلام اللہ تعالى كے ہاں بہت زيادہ مقام و منزلت ركھتے ہيں _

۴ _ حضرت جبرائيلعليه‌السلام اور حضرت ميكائيلعليه‌السلام باقى تمام فرشتوں كى نسبت اللہ تعالى كے ہاں بہت زيادہ مقام و منزلت كے مالك ہيں _

من كان عدوا لله و ملائكته و رسله و جبريل و ميكائيل

'' ملائكتہ'' كا لفظ جبرائيلعليه‌السلام اور ميكائيلعليه‌السلام كو بھى شامل ہے _ پس فرشتوں كے مابين خصوصى طور پر ان كا ذكر كرنا ہوسكتاہے ان كے باعظمت مقام كى طرف اشارہ ہو _

۳۳۰

۵ _ انبيائے الہى فرشتوں حتى جبرائيلعليه‌السلام اور ميكائيلعليه‌السلام سے بھى افضل ہيں *من كان عدواً لله و ملائكته و رسله و جبريل و ميكائيل

يہ بات گزرچكى ہے كہ تمام فرشتوں كے مابين جبرائيلعليه‌السلام اور ميكائيلعليه‌السلام كا خصوصى طور پر ذكر كرنا انكى فضيلت كى دليل ہے اور ''رسلہ'' كو ''جبرئيل و ميكائيل'' پر مقدم كرنا اس بات كى طرف اشارہ ہے كہ انبياءعليه‌السلام جبرائيلعليه‌السلام اور ميكائيلعليه‌السلام سے افضل ہيں _

۶ _ اللہ تعالى ، انبياءعليه‌السلام اور فرشتوں كے دشمن كافر ہيں _من كان عدوا لله فان الله عدو للكافرين

تقاضائے كلام يہ تھا كہ '' الكافرين'' كى جگہ ''ہم '' ضمير لائي جائے يہ امر دو نكتوں كا حامل ہے ۱_ اس بات كى وضاحت كہ يہ لوگ كافر ہيں _

۲ _ ان كى خدا تعالى سے دشمنى كى وجہ ان كا كفر ہے_ بنابريں آيہ مجيدہ كا معنى يہ بنتاہے وہ لوگ جو ا للہ تعالى كے دشمن ہيں تو اللہ تعالى ان كا دشمن ہے كيونكہ وہ لوگ كافر ہيں _

۷ _ جبرائيلعليه‌السلام اور ميكائيلعليه‌السلام كے دشمن كافرہيں _من كان عدوا لله و جبريل و ميكال فان الله عدو للكافرين

۸ _ خداوند متعال كفار كا دشمن ہے _فان الله عدو للكافرين

۹ _ يہود حضرت جبرائيلعليه‌السلام سے عداوت كے باعث كافر ہيں اور خداوند متعال انكا دشمن ہے _

من كان عدوا لله جبريل و ميكال فان الله عدو للكافرين

گذشتہ آيات كى روشنى ميں '' الكافرين '' كے مصاديق ميں سے يہود بھى ہيں _

اللہ تعالى : اللہ تعالى كى دشمنى ۱،۲،۸،۹

ابنياءعليه‌السلام : انبياءعليه‌السلام اور ملائكة۵; انبياءعليه‌السلام كى جبرائيلعليه‌السلام پر فضيلت ۵; انبياءعليه‌السلام كى ميكائيلعليه‌السلام پر فضيلت ۵; انبياءعليه‌السلام كے فضائل ۵; انبياءعليه‌السلام كے دشمنوں كا كفر ۶; انبياءعليه‌السلام كے درجات ۳

انبياعليه‌السلام ئے الہي: انبيائے الہىعليه‌السلام كے دشمن ۱

جبرائيلعليه‌السلام : جبرائيلعليه‌السلام كے دشمن ۲; جبرائيلعليه‌السلام كے دشمنوں كا كفر ۷،۹; جبرائيلعليه‌السلام كے درجات ۴

دشمن: اللہ تعالى كے دشمن ۱; دشمنان خدا كا كفر ۶

۳۳۱

دشمني: جبرائيلعليه‌السلام كے ساتھ دشمنى كے نتائج ۹; كفار كے ساتھ دشمنى ۸ كفار: ۶،۷،۹

كفر: كفر كے موجبات ۶،۷،۹

ملائكہ: لائكہ كے دشمن ۱; ملائكہ كے دشمنوں كا كفر ۶ ملائكہ كے درجات ۳،۴

ميكائيلعليه‌السلام : ميكائيلعليه‌السلام كے دشمن ۲; دشمنان ميكائيلعليه‌السلام كا كفر ۷; ميكائيلعليه‌السلام كے درجات ۴

يہود: يہوديوں كى جبرائيلعليه‌السلام سے دشمنى ۹

وَلَقَدْ أَنزَلْنَآ إِلَيْكَ آيَاتٍ بَيِّنَاتٍ وَمَا يَكْفُرُ بِهَا إِلاَّ الْفَاسِقُونَ ( ۹۹ )

ہمنے آپ كى طرف روشن نشانياں نازل كى ہيں اور ان كا انكار فاسقوں كے سوا كوئي نہ كرے گا (۹۹)

۱ _ پيامبر اسلام (ص) كى اپنى نبوت كى حقانيت كے لئے بہت واضح اور روشن دلائل و معجزات ہيں _

و لقد أنزلنا اليك آيات بيناتسورہ مباركة كے اس حصہ ميں چونكہ پيامبر اسلام(ص) كى رسالت اور قرآن كريم كى دعوت كے بارے ميں گفتگو ہوئي ہے لہذا كہا جاسكتاہے كہ ''آيات بينات_ (واضح اور روشن نشانياں ) كا متعلق قرآن كريم اور آنحضرت(ص) كى رسالت كى صداقت و سچائي ہو_

۲ _ يہوديوں كا آنحضرت (ص) پر يہ الزام يا تہمت تھى كہ آپ (ص) كے پاس آپ (ص) كى نبوت كى حقانيت كى واضح اور روشن دليل و برہان نہيں ہے _و لقد أنزلنا اليك آيات بينات

معمولاً كسى جملہ كے ساتھ تاكيد كو بيان كرنا اس امر كى حكايت كرتاہے كہ مخاطبين شك و ترديد كا شكارہيں يا انكار كرتے ہيں _ جملہ ''و لقد أنزلنا ...'' كا حرف لام جو قسم مقدر كى حكايت كرتاہے اور حرف ''قد'' كے ساتھ تاكيد كرنے سے معلوم ہوتاہے كہ آيہ مجيدہ كا مورد خطاب يہودى ہيں جو آيت كے مضمون كو شك و ترديد كى نگاہ سے ديكھتے تھے يا پھر منكر تھے_

۳ _ پيامبر اسلام (ص) كو دلائل و معجزات عطا كرنے والا اللہ تعالى ہے _و لقد أنزلنا اليك

۴ _ قرآن كريم ميں خود اسكى اپنى اور پيامبر اكرم ( ص) كى رسالت كى حقانيت پر مشتمل آيات اور واضح دلائل موجود ہيں _و لقد أنزلنا اليك آيات بينات

'' آيات'' سے مراد ممكن ہے قرآنى آيات ہوں يا ممكن ہے وہ معجزات اور دلائل مراد ہوں جو آنحضرت (ص) كى صداقت اور قرآن كريم كے آسمانى ہونے پر دلالت كررہے ہوں _ مذكورہ مفہوم پہلے احتمال كى بناپر ہے _

۳۳۲

۵ _ فقط فاسقين ( منحرف لوگ) ہيں جو قرآن كريم اور اسكے واضح دلائل كو قبول نہيں كرتے اور ان كے بارے ميں كفر اختيار كرتے ہيں _و ما يكفر بها الا لفاسقون

۶ _ فسق اور انحراف خدا تعالى كى آيات كے انكار كا سرچشمہ اور ايمان كى بنياديں كھودينے كا باعث ہے_

و ما يكفر بها الا الفاسقون

۷_ يہوديوں كا فسق اور انحراف ان كے قرآن كريم اور آيات الہى سے كفر كا موجب بنا_

و ما يكفر بها الا الفاسقونماقبل اور ما بعد كى آيات كے قرينے سے ''الفاسقون'' كا واضح مصداق يہودى ہيں _ گزشتہ آيات ميں ايمان سے منہ موڑنے كے بعض يہودى بہانوں كا ذكر كيا گيا ہے اور اس آيہ مجيدہ ميں بيان كيا جارہاہے كہ يہوديوں كے ايمان سے منہ پھيرنے كى اصلى وجہ ان كا پہلے سے موجود انحراف اور فسق و فجور ہے _

۸ _ قرآن كريم اور پيامبر اسلام (ص) كى رسالت كے دلائل كا انكار_ منكر كے فسق اور انحراف كى دليل ہے_

و ما يكفر بها الا الفاسقون

۹ _ دنياپرستى ، فرشتوں سے دشمني، انبياءعليه‌السلام اور دينى قائدين كے قتل جيسے گناہوں كا ارتكاب اور الہى عہد و پيمان توڑنا يہ سب فسق كے مصاديق ہيں _و ما يكفر بها الا الفاسقون يہوديوں كے قرآن كريم اور پيامبر اكرم (ص) پر ايمان لانے كى راہ ميں ركاوٹوں كا ذكر گزشتہ آيات (۷۴ ، ۹۸) ميں كيا گيا ہے اس آيہ مجيدہ ميں قرآن كريم اور پيامبر اسلام (ص) كے انكار كى بنياد پہلے سے موجود فسق كو قرار ديا گيا ہے پس ان آيات ميں جن ركاوٹوں كا ذكر كيا گياہے وہ قرآن حكيم كى نظر ميں فسق كے مصاديق اور فسق كے معنى كو بيان كرنے والى ہيں _

۱۰_ نفس پرستي، حسد ، نسل پرستي، احساس برترى اور تكبر اور خودكو بغير كسى دليل كے اہل بہشت ميں سے سمجھنا فسق كے مصاديق ميں سے ہے _

و ما يكفر بها الا الفاسقون

۳۳۳

۱۱ _ قرآن حكيم كا انكار، وحى و رسالت كى معرفت كےلئے درست بصيرت سے باہر نكل جانے كى دليل ہے _

و ما يكفر بها الا الفاسقون

يہ مفہوم فسق كے معنى ( حد اعتدال سے نكلنا ) كے اعتبار سے ہے مقولہ ايمان '' جو معرفت و شناخت كا ايك مقولہ ہے'' ميں اعتدال سے خارج ہونا اس سے مراد درست بصيرت و تدبر كا نہ ہونا ہے _

اسلام : صدر اسلام كى تاريخ ۲

اللہ تعالى : اللہ تعالى كى عنايات ۳

انبياءعليه‌السلام : انبياءعليه‌السلام كا قتل ۹

ايمان: ايمان كے زوال كى زمين كا فراہم ہونا ۶; ايمان كى راہ ميں ركاوٹيں ۶

بصيرت: غلط بصيرت كى نشانياں ۱۱

پيامبر اسلام (ص) :پيامبر اسلام (ص) كو جھٹلانا ۸; پيامبر اسلام(ص) پر تہمت ۲; پيامبر اسلام كى حقانيت ۲; پيامبر اسلام (ص) كى حقانيت كے دلائل ۱; پيامبر اسلام (ص) كو جھٹلانے والوں كا فسق ۸; پيامبر اسلام (ص) كا معجزہ ۱،۳

حسد : حسد كا فسق ۱۰

دشمنى : ملائكہ سے دشمنى ۹

دعوى : اخروى سعادت كا دعوى ۱۰

دنيا طلبي: دنيا طلبى كا فسق ۹

دينى قائدين: دينى قائدين كا قتل ۹

عہد شكنى : اللہ تعالى كے ساتھ عہد شكنى ۹

فاسقين : فاسقين اور قرآن كريم ۵; فاسقين كا كفر ۵;

فسق: فسق كے نتائج ۶،۷; فسق كے موارد ۹،۱۰; فسق كى علامتيں ۸

قرآن كريم : قرآن كريم كى بينات ۴،۵; قرآنى تعليمات ۴; قرآن كا جھٹلانا ۸; قرآن كى حقانيت كے دلائل ۴; قرآن كريم كو جھٹلانے والوں كا فسق ۸

كفار:۵

۳۳۴

كفر: آيات الہى كے كفر كے بارے ميں عوامل ۶،۷; قرآن كريم كے بارے ميں كفر كے عوامل ۷; قرآن كريم كے بارے ميں كفر ۵،۱۱

معجزہ: معجزہ كا سرچشمہ ۳

منحرفين : منحرفين اور قرآن كريم ۵

نسلى تعصب: نسلى تعصب كا فسق ۱۰

نفس پرستى : نفس پرستى كا فسق ۱۰

يہود: يہوديوں كے فسق كے نتائج ۷; يہوديوں كى تہمتيں ۲; يہوديوں كے كفر كے عوامل ۷; صدر اسلام كے يہودى ۲; يہودى اور پيامبر اسلام (ص) ۲

أَوَكُلَّمَا عَاهَدُواْ عَهْداً نَّبَذَهُ فَرِيقٌ مِّنْهُم بَلْ أَكْثَرُهُمْ لاَ يُؤْمِنُونَ ( ۱۰۰ )

ان كا حال يہ ہے كہ جب بھيانھوں نے كوئي عہد كيا تو ايك فريق نےضرور توڑ ديا بلكہ ان كى اكثريت بے ايمانہى ہے (۱۰۰)

۱_ يہوديوں نے اپنى پورى تاريخ ميں اللہ تعالى اور انبياءعليه‌السلام سے عہد و پيمان باندھے تھے_او كلما عاهدوا عهداً

يہ جملہ ''كلما عاہدوا جب كبھى بھى تم نے عہد باندھا'' متعدد اور مختلف عہد و پيمان پر دلالت كرتاہے _ ''بل اكثرہم لا يؤمنون'' كى طرح كے قرائن دلالت كرتے ہيں كہ ان عہد و پيمان سے مراد يہوديوں كے اللہ تعالى اور انبياعليه‌السلام ء سے كيئے گئے عہد و پيمان تھے_

۲ _ يہوديوں كى تاريخ عہد شكنى اور الہى عہد و پيمان سے لاپروائي كے ساتھ پرُ ہے _او كلما عاهدوا عهداً نبذه فريق منهم

''نبذ'' كا معنى ہے پھينكنا اور چھوڑ دينا البتہ آيہ مجيدہ ميں توڑنے سے كنايہ ہے_

۳_ يہود عہدشكنى اور الہى عہد وپيمان توڑنے كى وجہ سے اللہ تعالى كى توبيخ و سرزنش كے سزاوار قرار پائے_

او كلما عاهدوا عهداً نبذه فريق منهم

'' او كلما ...'' ميں استفہام انكار توبيخى ہے_

۴ _ الہى عہد و پيمان كى پابندى كرنا ضرورى ہے _او كلما عاهدوا عهداً نبذه فريق منهم

۳۳۵

اللہ تعالى كى جانب سے عہد شكنوں كى توبيخ و سرزنش اس بات پر دلالت كرتى ہے كہ معاہدوں اور عہد و پيمان كى پابندى ضرورى اور واجب ہے _

۵ _ بہت سارے يہوديوں كى نظر ميں الہى عہد و پيمان كم قدر قيمت كا معاملہ ہے _نبذه فريق منهم

يہ مفہوم اس معنى كى بناپر ہے جو راغب نے ''نبذ''كے بارے ميں بيان كيا ہے _ راغب نے المفردات ميں كہاہے '' كسى چيز كى كم قدر قيمت ہونے كے باعث اسكو گرانا يا دور پھينكنا ہے _

۶ _ كسى امت كے عہد شكن گروہ كے مقابل اس امت كے سارے افراد ذمہ دار ہيں _-*او كلما عاهدو عهداً نبذه فريق منهم بعض يہوديوں كى عہدشكنى كى وجہ سے آيہ مجيدہ تمام يہوديوں كى ملامت كررہى ہے يہ بات اس مطلب كى طرف اشارہ ہے كہ ذمہ دار لوگوں كو چاہيئے كہ امر بمعروف اور نہى از منكر كے ذريعے دوسروں كو عہد شكنى سے روكيں ورنہ سب لوگ ملامت كے مستحق قرا رپائيں گے _

۷_ يہوديوں كى اكثريت حتى اپنے انبياءعليه‌السلام اور آسمانى كتابوں پر ايمان نہيں ركھتے _بل اكثرهم لا يؤمنون

گذشتہ آيات كى روشنى ميں ايمان كا متعلق انبياءعليه‌السلام اور آسمانى كتابيں ہيں _ اس جملہ ميں ''بل'' ترقى كے لئے ہے يعنى عہد شكنى سے بالاتر يہ كہ ان لوگوں كى اكثريت تو صاحب ايمان ہى نہيں ہے _

۸_ يہوديوں ميں عہد شكنى كا عام ہونا ان كى اكثريت كے ايمان سے خالى ہونے كى دليل ہے _او كلما عاهدوا عهداً نبذه فريق منهم بل اكثرهم لا يؤمنون

۹_ انسان كے الہى عہد و پيمان سے وفادار اور پابند نہ ہونے كے علل و اسباب ميں سے ايك ايمان كا فقدان ہے _

او كلما عاهدوا عهداً نبذه فريق منهم بل اكثرهم لا يؤمنون

۱۰_ اكثر يہودى جنہوں نے الہى عہد و پيمان سے وفا نہ كى وہ ان عہد و پيمان پر ايمان و اعتقاد ہى نہ ركھتے تھے_

كلما عاهدوا عهداً نبذه فريق منهم بل اكثرهم لا يؤمنون

يہ مطلب اس بناپر ہے كہ '' يؤمنون'' كا متعلق عہد و پيمان ہوں يعنى عہد شكنوں كى اكثريت نے ان عہد و پيمان كو جان و دل سے قبول نہ كيا اگر چہ ظاہر يہ كيا كہ انہوں نے ان عہد و پيمان كو قبول كرلياہے _ قابل توجہ ہے كہ اس مطلب ميں ''اكثرہم'' كى ضمير كو '' فريق'' كى طرف لوٹا يا گيا ہے _

۱۱ _ بہت سارے يہودى قرآن حكيم اور پيامبر اسلام (ص) پر ايمان نہ لائيں گے _بل اكثرهم لا يؤمنون

يہ مفہوم اس بنا پر ہے كہ ''لا يؤمنون'' كا متعلق

۳۳۶

ما قبل آيت كى روشنى ميں قرآن حكيم اور پيامبر اسلام(ص) ہوں _ فعل مضارع''لا يؤمنون'' اس احتمال كى تائيد كررہاہے _

اللہ تعالى : اللہ تعالى كى سرزنشيں ۳

ذمہ داري: ذمہ دارى كا عمومى ہونا ۶

عہد: وفائے عہد كى اہميت ۴; اللہ تعالى سے وفائے عہد ۴

عہدشكني: عہدشكنى كے عوامل ۹; اللہ تعالى كے ساتھ عہدشكنى ۲،۳،۹; عہدشكنى كے ساتھ نبردآزمائي ۶

قرآن كريم: قرآن كريم كى پيشين گوئي ۱۱

كفر: كفر كے نتائج۹; انبياءعليه‌السلام كے بارے ميں كفر ۷; قرآن كے بارے ميں كفر ۱۱; آسمانى كتابوں كے بارے ميں كفر ۷; پيامبر اسلام (ص) كا كفر ۱۱

يہود: يہوديوں كى تاريخ ۱،۲; يہوديوں كى سرزنش ۳; يہوديوں كى اكثريت كا عقيدہ ۱۰; يہوديوں كا عقيدہ ۵; يہوديوں كا انبياءعليه‌السلام سے عہد۱; يہوديوں كى اكثريت كى عہد شكنى ۱۰; يہوديوں كى عہد شكنى ۲، ۳، ۸; يہوديوں كا اللہ تعالى سے عہد ۱،۳; يہوديوں كى اكثريت كاكفر ۷،۸،۱۰،۱۱; يہوديوں كا كفر ۷،۱۱; يہوديوں كے كفر كى نشانياں اور علامتيں ۸; يہود اور اللہ تعالى كا عہد۵

وَلَمَّا جَاءهُمْ رَسُولٌ مِّنْ عِندِ اللّهِ مُصَدِّقٌ لِّمَا مَعَهُمْ نَبَذَ فَرِيقٌ مِّنَ الَّذِينَ أُوتُواْ الْكِتَابَ كِتَابَ اللّهِ وَرَاء ظُهُورِهِمْ كَأَنَّهُمْ لاَ يَعْلَمُونَ ( ۱۰۱ )

اور جب ان ے پاس خدا كى طرفسے سابق كى كتابوں كى تصديق كرنے والارسول آيا تو اہل كتاب كى ايك جماعت نےكتاب خدا كو پس پشت ڈال ديا جيسے وہاسے جانتے ہى نہ ہوں (۱۰۱)

۱_حضرت محمد (ص) اللہ تعالى كى جانب سے مبعوث كيئے گئے رسول ہيں _

و لما جاء هم رسول من عند الله

ظاہراً ''رسول'' سے مراد پيامبر گرامى اسلام (ص)

ہيں _البتہ بعض مفسرين كے نزديك مراد حضرت عيسى عليہ السلام ہيں _

۲ _ يہود بھى ديگر لوگوں كى طرح پيامبر اسلام (ص) كى رسالت كے وسيع دائرہ ميں داخل ہيں _و لما جاء هم رسول من عند الله

۳۳۷

۳ _ پيامبر اسلام (ص) نے تورات كى حقانيت كى تصديق اور اس كے آسمانى ہونے كى تائيد فرمائي _

۴ _ تورات ميں آنحضرت (ص) كى بعثت كى بشارت دى گئي تھى _و لما جاء هم رسول نبذ فريق من الذين اوتوا الكتاب كتاب الله و راء ظهورهم

جملہ''نبذ فريق'' ، '' لما جاء ہم '' كے لئے جواب شرط ہے پيامبر (ص) كے آنے كے ساتھ يہوديوں كے تورات كو دور پھينكنے كا ذكر اس حقيقت كى طرف اشارہ ہے كہ اس كتاب ميں پيامبر (ص) كے آنے كى بشارت دى گئي تھى اور آنحضرت (ص) كى خصوصيات بيان كى گئي تھيں _

۵ _ آنحضرت (ص) كى بعثت تورات كى صداقت و سچائي اور اس كے آسمانى ہونے كى دليل و گواہ ہے _مصدق لما معهم

آيات ۴۱ ، ۹۱ ، ۹۷ سے يہ مطلب نكلتاہے _

۶ _ علمائے اہل كتاب نے آنحضرت (ص) كى بعثت كے بعد تورات كى پيامبر موعود كے بارے ميں بشارتوں كو نظر انداز كيا اور بالكل ان پر توجہ نہ كى _و لما جاء هم رسول نبذ فريق من الذين اوتوا الكتاب كتاب الله و راء ظهورهم

معلوم ہوتاہے كہ اس جملہ ميں '' فريق'' سے مراد علمائے يہود ہيں كيونكہ تورات كے احكام اور معارف كو بيان كرنا ان كى ذمہ دارى تھى اور جملہ ''كانھم لا يعلمون_ گويا كہ وہ لوگ عالم نہ تھے'' اس مطلب كى تائيد كررہاہے_

۷_ علمائے اہل كتاب كو پورا ا طمينان تھا كہ تورات ميں بيان كى گئي پيامبر موعود كى خصوصيات آنحضرت (ص) پر منطبق ہوتى ہيں _و لما جاء هم رسول نبذ فريق من الذين اوتوا الكتاب كتاب الله وراء ظهورهم

پيامبر اسلام (ص) كے انكار كے لئے علمائے يہود كے پاس دو راستے تھے ۱ _ تورات كى بشارتوں كو نظر انداز كرنا ۲ _ اس بات كا اظہار كرنا كہ تورات ميں بيان شدہ خصوصيات آنحضرت (ص) پر منطبق نہيں ہوتيں يہ جو يہودى علماء نے پہلى راہ كا انتخاب كيا اس سے معلوم ہوتاہے پيامبر كى خصوصيات كا منطبق ہونا ايك مسلّم اور ناقابل ترديد معاملہ تھا_

۸ _ علمائے يہود كا تورات كى بشارتوں كو نظر انداز كرنے كا محرك يہ تھا كہ پيامبر اسلام (ص) كى رسالت كے انكار كى زمين فراہم كى جائے _و لما جاء هم رسول نبذ فريق من الذين اوتوا الكتاب كتاب الله وراء ظهورهم

۹ _ با وجود اس كے كہ علمائے يہود نے تورات ميں پيامبر اسلام (ص) كى خصوصيات كو ديكھ ليا انہوں نے خود كو اس سے بے خبر ظاہر كيا _

۳۳۸

نبذ فريق كتاب الله وراء ظهورهم كانهم لا يعلمون

'' لا يعلمون'' كا متعلق اس پيامبر كى خصوصيات ہيں جسكى بعثت كى بشارت تورات نے دى تھي_

۱۰_ تورات اللہ تعالى كى جانب سے نازل كى گئي كتاب ہے _اوتوا الكتاب كتاب الله

۱۱_ پيامبر اسلام (ص) پر ايمان لانا اللہ تعالى كے اہل كتاب سے معاہدوں ميں سے تھا_او كلما عاهدوا عهداً و لما جاء هم رسول نبذ فريق يہ مطلب اس بناپر ہے كہ يہوديوں كے اللہ تعالى كے ساتھ عہد و پيمان اور پھر ان كى عہد شكنى كے ذكر كے بعد پيامبر اسلام (ص) كى رسالت كے انكار اور تورات ميں بيان شدہ حقائق كے نظر انداز كرنے كا بيان آياہے_

۱۲ _ مكاتب الہى پر اعتقاد ركھنے والے لوگ حتى علمائے دين اور آسمانى كتابوں سے عالم و دانا افراد بھى انحراف اور حق پوشى كے خطرے ميں مبتلا ہوسكتے ہيں _نبذ فريق من الذين اوتوا الكتاب كتاب الله وراء ظهورهم

۱۳ _ آسمانى كتابوں ميں بيان شدہ تمام معارف اور احكام كى پابندى ضرورى ہے_

نبذ فريق من الذين اوتوا الكتاب كتاب الله وراء ظهورهم

۱۴ _ آسمانى كتابوں كے بعض احكام يا معارف سے لاپروائي يا بے اعتنائي برتناسب فرامين اور معارف سے بے اعتنائي كے مترادف ہے_نبذ فريق من الذين اوتوا الكتاب كتاب الله وراء ظهورهم واضح ہے كہ علمائے يہود نے بعثت كے بعد تورات كے تمام فرامين اور معارف كو نظر انداز نہ كيا بلكہ ان ميں بعض جو پيامبر اسلام (ص) كى ذات گرامى سے مربوط تھے ان سے بے اعتنائي اختيار كى ليكن اللہ تعالى فرماتاہے '' انہوں نے كتاب خدا كو دور پھينك ديا '' يہ تعبير بيان كرتى ہے كہ آسمانى كتابوں كے بعض معارف كو نظر انداز كرنا گويا سب معارف كو نظر انداز كرنا ہے _

۱۵_ اہل كتاب كے بعض علماء نے پيامبر اسلام (ص) كى بعثت كے بعد تورات سے وفادار رہنے اور پيامبر موعود كى خصوصيات اور ان كے پيامبر اسلام(ص) پر منطبق ہونے كا اعتراف كيا _نبذ فريق من الذين اوتوا الكتاب كتاب الله وراء ظهورهم

يہ مطلب اس بناپر ہے كہ '' الذين اوتوا الكتاب'' سے مراد علمائے يہود ہوں _ اس صورت ميں '' فريق من الذين'' كا معنى يہ ہوگا كہ بعض علماء نے اللہ كى كتاب كو دور پھينكا جبكہ بعض ديگر نے ايسا نہ كيا _

۱۶ _ حقائق كے مقابل خودفريبى يا عارفانہ تجاہل كا مظاہرہ كرنا ناپسنديدہ اور بے جا عمل ہے _

نبذ فريق من الذين اوتوا الكتاب ...كانهم لا يعلمون

۳۳۹

۱۷_ امام باقرعليه‌السلام نے سعد الخير كو تحرير فرمايا: ''و كان من نبذهم الكتاب ان اقاموا حروفه و حرفوا حدوده فهم يروونه و لا يرعونه وكان من نبذهم الكتاب ان ولّوه الذين لايعلمون فاوردوهم الهوى و اصدروهم الى الردى و غيرّوا عرى الدين (۱) وہ مواردجن ميں انہوں ( اہل كتاب ) نے كتاب الہى كو پس پشت ڈال ديا ، ان ميں سے ايك يہ تھا كہ كتاب كے ظاہر كو تو محفوظ ركھا ليكن اسكى حدود ميں تحريف كى _ اسكے ظاہر كو بيان كرتے ليكن اس پر عمل نہ كرتے تھے انہى موارد ميں سے جن ميں انہوں نے كتاب الہى كو پس پست ڈالا ايك يہ تھا كہ ايسے افراد كو انہوں نے كتاب كا سرپرست بنايا جو كتاب خدا كے بارے ميں كچھ بھى نہ جانتے تھے لہذا انہو ں نے لوگوں كو اپنى ہوائے نفس كى طرف دعوت دى اور ان كو پستى و گراوٹ كى طرف لے گئے ،انہوں نے دين كے مضبوط دستوں كو تبديل كرديا _

انحراف : انحراف كا خطرہ ۱۲

اہل كتاب: اہل كتاب كا كتاب الہى سے منہ پھيرنا ۱۷; اہل كتاب كا تحريف كرنا ۱۷; اللہ تعالى كا اہل كتاب سے معاہدہ ۱۱

ايمان: پيامبر اسلام(ص) پر ايمان ۱۱ ; ايمان كے متعلقات۱۱

پيامبر اسلام (ص) : پيامبر اسلام (ص) كى بعثت كى بشارت ۴،۶; پيامبر اسلام (ص) كى بعثت ۱،۵; پيامبر اسلام (ص) كى رسالت۱; پيامبر اسلام كو جھٹلانے كى زمين تيار ہونا ۸; پيامبر اسلام (ص) كى رسالت كا دائرہ ۲; پيامبر اكرم (ص) تورات ميں ۴،۷،۹،۱۵; پيامبر اسلام(ص) اور تورات ۳; پيامبر اسلام (ص) اور يہود ۲

تجاہل عارفانہ: تجاہل عارفانہ كى سرزنش ۱۶

تورات: تورات كى بشارتيں ۴،۶،۸; تورات ميں پيامبر موعود ۶،۷،۱۵; تورات كى تصديق ۳،۵; تورات كى تعليمات ۴،۹; تورات كى حقانيت ۳; تورات كا نزول ۱۰; تورات كا وحى ہونا ۳،۵،۱۰

خود : خودفريبى كى سرزنش ۱۶ روايت:۱۷

علماء : علمائے دين اور انحراف ۱۲; علمائے دين اور حق كا چھپانا۱۲; علمائے دين كو تنبيہ ۱۲

علمائے اہل كتاب: علمائے اہل كتاب كا اقرار ۱۵; علمائے اہل كتاب كا تجاہل عارفانہ ۹; علمائے اہل كتاب اور تورات ۱۵; علمائے اہل كتاب اور پيامبر اسلام (ص) ۶،۷،۱۵ علمائے يہود: علمائے يہود اور پيامبر اكرم (ص) ۸

____________________

۱) كافى ج/۸ ص ۵۳ ح ۱، نورالثقلين ج/ ۱ ص ۱۰۶ ح ۲۹۳_

۳۴۰

341

342

343

344

345

346

347

348

349

350

351

352

353

354

355

356

357

358

359

360

361

362

363

364

365

366

367

368

369

370

371

372

373

374

375

376

377

378

379

380

381

382

383

384

385

386

387

388

389

390

391

392

393

394

395

396

397

398

399

400

401

402

403

404

405

406

407

408

409

410

411

412

413

414

415

416

417

418

419

420

421

422

423

424

425

426

427

428

429

430

431

432

433

434

435

436

437

438

439

440

441

442

443

444

445

446

447

448

449

450

451

452

453

454

455

456

457

458

459

460

461

462

463

464

465

466

467

468

469

470

471

472

473

474

475

476

477

478

479

480

481

482

483

484

485

486

487

488

489

490

491

492

493

494

495

496

497

498

499

500

501

502

503

504

505

506

507

508

509

510

511

512

513

514

515

516

517

518

519

520

521

522

523

524

525

526

527

528

529

530

531

532

533

534

535

536

537

538

539

540

541

542

543

544

545

546

547

548

549

550

551

552

553

554

555

556

557

558

559

560

561

562

563

564

565

566

567

568

569

570

571

572

573

574

575

576

577

578

579

580

581

582

583

584

585

586

587

588

589

590

591

592

593

594

595

596

597

598

599

600

601

602

603

604

605

606

607

608

609

610

611

612

613

614

615

616

617

618

619

620

621

622

623

624

625

626

627

628

629

630

631

632

633

634

635

636

637

638

639

640

641

642

643

644

645

646

647

648

649

650

651

652

653

654

655

656

657

658

659

660

661

662

663

664

665

666

667

668

669

670

671

672

673

674

675

676

677

678

679

680

681

682

683

684

685

686

687

688

689

690

691

692

693

694

695

696

697

698

699

700

701

702

703

704

705

706

707

708

709

710

711

712

713

714

715

716

717

718

719

720

721

722

723

724

725

726

727

728

729

730

731

732

733

734

735

736

737

738

739

740

741

742

743

744

745

746

747

748

749

750

751

752

753

754

755

756

757

758

759

760

761

762

763

764

765

766

767

768

769

770

771

772

773

774

775

776

777

778

779

780

781

782

783

784

785

786

787

788

789

790

791

792

793

794

795

796

797

798

799

800

801

802

803

804

805

806

807

808

809

810

811

812

813

814

815

816

817

818

819

820

821

822

823

824

825

826

827

828

829

830

831

832

833

834

835

836

837

838

839

840

841

842

843

844

845

846

847

848

849

850

851

852

853

854

855

856

857

858

859

860

861

862

863

864

865

866

867

868

869

870

871

872

873

874

875

876

877

878

879

880

881

882

883

884

885

886

887

888

889

890

891

892

893

894

895

896

897

898

899

900

اشاريے (۳)

''خ''

خالقيت :غير خدا اور _۱۳/۱۶;نيز ر،ك اللہ تعالى اورذكر

خاندان :ميں امتيازى سلوك :اس كے آثار ۱۲/۸;_ميں سربراہى ۱۲/۶۳;نيز ر،ك حضرت ابراہيم،(ع) انبياء(ع) ،برادران حضرت يوسفعليه‌السلام ،نفسيات ،جذبات ، حضرت لوطعليه‌السلام اورحضرت نوح (ع)

خرافات :ر،ك تبرّي

خرچ كرنا : كے آداب ۱۲/۴۷;_ميں بچت :اس كى اہميت ۱۲/۴۷

خرد:ر،ك عقل

خدعہ (مكروفريب):ر،ك مكر

خسارت :ر،ك نقصان

خسيس ہونا :ر،ك قوم لوط

۹۰۱

خشك سالى :ر،ك خوف اور قديمى مصر

خشوع:كا زمينہ ۱۱/۲۳;نيز ر،ك حكام اور حضرت يوسف (ع)

خشيّت:ر،ك اولو الالباب اور خد

خصومت :ر،ك دشمني

خضوع:كے آثار ۱۳/۹۱;_كے موارد ۱۱/۴۷;نيز ر،ك انبياءعليه‌السلام (ع) ،اقرار،حضرت يوسفعليه‌السلام كے بھائي ،خطاكار ،حضرت نوحعليه‌السلام اور حضرت يعقوب (ع)

خطاكار:كى بخشش۱۲/۹۲;_كے ليے استغفار ۱۲/۹۲ ،۹۸; _كے ليے دعا۱۲/۹۲،۹۸;_كى معافى ۱۲/۹۲ ،۹۸، ۱۰۰;نيز ر،ك حضرت ابراہيم (ع)

خلقت :ر،ك پيدائش اور خاص موارد

خواب:كى اقسام ۱۲/۴۴;_كى تعبير۱۲/۳۶;اس كى اہميّت ۱۲/۳۶;اس كى پيشگوئي۱۲/۴۹;اس كى تاريخ ۱۲/۴۳; اس كى كيفيت ۱۲/۴۷;_كى حقيقت ۱۲/۳۶;تاريخ ميں _۱۲/۳۶;_ اور مستقبل كے حادثات ۱۲/۵، ۴۱، ۴۹، ۱۰۰ ; آب انگور كا _۱۲/۳۶;اس كى تعبير ۱۲/۴۱; پريشان _۱۲/۴۴;اس كى تعبيركاسخت ہونا۱۲/۴۴; روئي كو اٹھانے كا _۱۲/۳۶;اس كى تعبير ۱۲/۴۱; پرندوں كے كھانے كا _۱۲/۳۶;اس كى تعبير ۱۲/۴۱; خشك خوشوں كو ديكھنے كا _۱۲/۴۳;اس كى تعبير۱۲/۴۷;سبز خوشوں كو ديكھنے كا _۱۲/۴۳;اس كى تعبير ۱۲/۴۷;سورج كے سجدہ كرنے كا _۱۲/۴;اس كى تعبير ۱۲/۶;ستاروں كے سجدہ كرنے كا _۱۲/۴;اس كى تعبير ۱۲/۴;چاند كے سجدہ كرنے كا ۱۲/۴;اس كى تعبير ۱۲/۶;سچا _ ۱۲/۵، ۴۱، ۴۹،۱۰۰;موٹى گائيں ديكھنے كا _۱۲/۴۳;اس كى تعبير۱۲/۴۸;كمزور گائيں ديكھنے كا ۱۲/۴۳ ; اس كى تعبير ۱۲/۴۸;منظم اور مسلسل _ديكھنا ۱۲/۴۴; _كا كردار ۱۲/۵ ،۶، ۳۶، ۴۱، ۴۹، ۱۰۰; نيز ر،ك بشارت ،مصر كابادشاہ ،علوم ،احسان كرنے والے،قديمى مصر ،قديمى مصر ،نعمت اور

۹۰۲

حضرت يوسف (ع)

خواب :ميں الہام ۱۲/۴،۴۹

خواري:ر،ك ذلّت

خوبصورتياں :كاكردار ۱۲/۳۱;نيز ر،ك ميلانا ت،ملائكہ اور حضرت يوسف (ع)

خود پسندى :ر،ك عجب

خوبى :بدى كے مقابلے ميں _۱۳/۲۲;_كى درخواست :اس كى اہميّت _۱۳/۶

خودستائي :كے احكام ۱۲/۵۵;_كا جائز ہونا ۱۲/۵۵;نيز ر،ك حضرت يوسف (ع)

خورشيد:كا سرتسليم خم كرنا ۱۳/۲;_كا مسخر ہونا۱۳/۲;_كا حاكم ۱۳/۲;_كى حركت ۱۳/۲;اس كا فلسفہ ۱۳/۲;_كا شعور ۱۲/۴;اس كى عمر_۱۳/۲;نيز ر،ك خواب اورحضرت يوسف (ع)

خود پسندى :كے آثا ر۱۲/۱۰۳

خوشبو:كى وسعت :اس كى حدود۱۲/۹۴;نيز ر،ك انسان، حضرت يعقوب(ع) اور حضرت يوسف(ع)

خوف:كے آثا ر۱۳/۱۲;اخروى حساب وكتاب كا _۱۳/۲۱;اس كے آثار ۱۳/۲۲;اللہ تعالى سے_ ۱۳/۱۳;اس كے آثار ۱۳/۲۲;خشكسالى كا _۱۳/۱۲ ; دشمنوں كا _اس كے موانع ۱۱/۵۶; اخروى عذاب كا _۱۱/۱۰۳;_كے اسباب ۱۳/۱۲

نيز ر،ك حضرت ابراہيمعليه‌السلام ،تبليغ،سارہ ،ملائكہ اور حضرت يعقوب (ع)

خوشى :ر،ك سرور

رات :_كى تاريكى ۱۳/۳،۱۰;_كا دائمى ہونا ۱۳/۳;نيز ر،ك عذاب

خلاف ورزى كرنے والے :_كومہلت ۱۱/۱۱۰ نيز ر،ك اقتصاد

خوشخبرى :ر،ك بشارت

خوشبختى :ر،ك سعادت

خوشنامى :ر،ك انبياء

خوف:

۹۰۳

ر،ك خوف

خيال پرداز ي:كے آثار ۱۲/۴۰

خيانت:سے اجتناب ۱۲/۵۲;_كا زمينہ ۱۲/۶۴;_كا گناہ ہونا ۱۲/۵۲;_كے موارد۱۲/۵۲;نيزر،ك اشراف مصر اور تجاوز

خيانت كار:۱۲/۵۲_كامكروفريب:اس كى شكست ۱۲/۵۲;نيز ر،ك اللہ تعالى اور حضرت يوسف (ع)

خير:كے اسباب ۱۱/۸۶;_كاسرچشمہ ۱۱/۳۱

خير خواہى :ر،ك حضرت يوسفعليه‌السلام كے بھائي ،حضرت نوحعليه‌السلام اور حضرت يوسف (ع)

''د''

درخت :كا متنو ع ہونا ۱۲/۴;_كا سرچشمہ ۱۳/۴;_كا كردار ۱۳/۴;نيز ر،ك انگوراورخرم

درخت طوبي:كامكان

درہم :حضرت يعقوب كے زمانہ ميں _۱۲/۲۰

درّے :كى ظرفيت :ان كى تقدير ۱۳/۱۷

دريا :ر،ك حضرت نوح (ع)

دشمن :كى اذيتيں :ان پر استقامت اور حوصلہ ۱۱/۳۸; _كامذاق :اس پر استقامت دكھانا ۱۱/۳۸;_كى سازش :اس كابے تاثير ہونا ۱۳/۴۴;_كے ساتھ مقابلہ بالمثل كرنا ۱۱/۳۸

نيز ،ر،ك انبياء،انسان ،بنيامين ،دشمنى ،دين ،حضرت شعيب(ع) اور حضر ت يوسف (ع)

دشمنى :حضرت ابراہيمعليه‌السلام كے عصر ميں _:اس كى علامات ۱۱/۷۰;اس كے اسباب۱۲/۵،۱۰۰

نيز ر،ك انبياء،اہل مدين ،حضرت يوسفعليه‌السلام كے بھائي ،شيطان ،قرآن ،گمراہ لوگ اور حضرت محمّدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم

دعا:كے آثار ۱۱/۱۷،۱۲/۳۳،۳۴;_كے آداب ۱۱/۴۵،۴۷، ۱۲/۳۳، ۹۲،۹۸،۱۰۱;_كا قبول ہونا۱۱/۶۱، ۱۲/۲۳، ۳۴، ۱۳/۱۴; اس كا وقت ۱۲/۹۸;اس كا زمينہ ۱۲/۳۴ ،۹۸; اس كا سرچشمہ۱۳/۱۴;_كو قبول كرنے والے ۱۲/۳۴; _ميں التماس _۱۱/۴۵;_كى اہميّت ۱۱/۷۵، ۱۲/۱۰۱ ; _كى تاثير : اس كى شرائط

۹۰۴

۱۱/۳۷;_ميں توسل ۱۱/۳۷; بے جا _۱۱/۴۶، ۴۷;اس كوترك كرنا ۱۱/۴۷;_كى حقانيت ۱۳/۱۴;_ اور ارادہ الہى ۱۱/۳۷; ردشدہ _۱۳/۱۴;_كازمينہ ۱۲/۱۰۱ ; _كى شرائط ۱۱/۴۶،۴۷

نيز ر،ك حضرت ابراہيمعليه‌السلام ،اشراف مصر،انبياءعليه‌السلام ، باب ،خطاكار ،زليخا ،اولاد،گناہ گار،باطل معبود،حضرت نوحعليه‌السلام ،حضرت يعقوبعليه‌السلام ا و ر حضرت يوسف (ع)

دعوى :كو ثابت كرنا :اس كے دلائل ۱۲/۸۲;نيز ر،ك قضاوت

دعوى دائر كرنا :ر،ك زليخا اور عزيز مصر

دفاع :ر،ك اپنى ذات ،حضرت يوسفعليه‌السلام اورمہمان

دل كا اندھاہونا :كے اسباب ۱۱/۲۸;_كى علامات ۱۱/۲۴;نيزر،ك قرآن ،قوم نوحعليه‌السلام ،دل كے اندھے ،مشركين اور باطل معبود

دولت مندى :ر،ك اہل مدين اور حضرت شعيب (ع)

دنيا :اور آخرت ۱۳/۲۶;_كاانجام :اس كا حسن انجام ۱۳/۴۲; نيز ر،ك اديان ،انبياءعليه‌السلام ،رہبر ،دنيا كوطلب كرنے والے ،دنيا طلبى اور لقاء اللہ

دنياكو طلب كر نے والے:كا پسنديدہ عمل :اس كا بے ارزش ہونا_۱۱/۱۱۳نيز ر،ك دنيااور دنيا طلبي

دنيا طلبى :كے آثار ۱۱/۱۵،۱۶،۱۱۳،۱۱۶،۱۳/۲۶;_كى سرزنش ۱۱/۱۱۳;_ كاگناہ ہونا۱۱/۱۱۶;نيز ر،ك گذشتہ اقوام ،انبياء ،انسان ،برادران حضرت يوسفعليه‌السلام ،دنيا ،دنيا كو طلب كرنے والے ،قوم ثمود،مشركين اور حضرت نوح (ع)

دورانديشى ،ر،ك حضرت يعقوبعليه‌السلام اور حضرت يوسف (ع)

دوزخ:ر،ك جہنّم

دوستى :شوہر دارعورت كے ساتھ_۱۲/۲۳;نيز ر،ك انبياء

دولت اور اقتصاد ى خلاف ورزياں :۱۱/۸۴

دينى قائدين:كاانحراف :اس كا سرچشمہ ۱۳/۳۷;_اور معاشرہ كى اصلاح ۱۱/۸۸;_اور لوگوں كے ميلانات ۱۳/۳۷;_اور دين ۱۱/۸۸;_اوراجتماعى گروہ ۱۳/۳۷; _كى ذمہ دار ي۱۱/۸۸

۹۰۵

دھات :كا پگھانا :بعثت كے زمانہ ميں اس كا پگھانا ۱۳/۱۷ ; اس كے فوائد ۱۳/۱۷;پگھلى ہوئي _۱۳/۱۷;ا س كا مفيد حصّہ ۱۳/۱۷;اس كى جھاگ ۱۳/۱۷;نيز ر،ك قرآنى تشبيہات ديہاتى (بدھو كا شرك) _۱۲/۱۰۶

دين:ميں آزادى :اس كے آثار۱۱/۱۱۸;_كى آسيب شناسى ۱۱/۱۵، ۱۸، ۱۹، ۲۰، ۲۷، ۲۸، ۵۹، ۶۲، ۹۱، ۱۱۸ ،۱۲/۴۰،۱۰۳،۱۳/۱۷;_ سے مستفيذ ہونا ۱۳/۱۷ ;اصول _ ۱۲/۳۸، ۱۰۸ ، ۱۳/۲ ;_سے منہ موڑنا ۱۱/۲۸;اس كے آثار ۱۱/۵۷;اس كا نقصان ۱۱/۵۷;_ميں زبر دستى : اس كى نفى ۱۱/۲۸، ۵۷، ۸۶، ۱۱۸; _سے آگاہى : اس كا خطرہ ۱۳/۱۷;_سے انحراف :اس كے اسباب ۱۱/۱۹; _ اس كے موانع۱۲/۴۰;_كى اہميّت ۱۱/۸۸; _كى بد نمائي :اس كے اسباب ۱۱/۱۹;_اس كے اسباب ۱۱/۱۹;ميں دليل :اس كى اہميّت ۱۲/۴۰ ; _ كى پيروى :اس كے آثار ۱۱/۱۹;تبليغ _۱۱، ۱۲، ۱۱۴ ،۱۲/۳۹، ۶۷;_اس ميں استقامت ۱۱/۱۱۲;اس كى اہميّت ۱۱/۱۲، ۵۷، ۱۲/۳۷; اس كا اجر۱۱/۵۱; _ كوبيان كرنا:اس كى روش ۱۳/۱۶;_كے آگے تسليم ہونا:اس كى اہميّت ۱۲/۱۰۱ ;_كى تعليمات ۱۱/۴۰، ۱۲/۷۰;اس ميں بھلائي ۱۱/۸۶;_ميں غورفكر:اس كى اہميّت ۱۲/۱۰۹;_ كى تكذيب : اس كے آثار ۱۱/۳۶، ۱۲/۳۷;اس كے اسباب ۱۱/۱۹; _ كامنزّہ ہونا ۱۱/۱۹، ۱۳/۱۷;_كے دشمن _۱۳/۴۲; اس كامذاق ۱۱/۳۸;ان كى سازش كو دوركرنا ۱۳/۴۲;ان كے مكر وفريب كو دوركرنا ۱۳/۴۲;ان كے ساتھ سلوك كا طريقہ كار ۱۱/۳۵، ۳۸; ان كا عذاب _ ۱۱/۶۶

''ڈ''

ڈر:ر،ك ڈر

ڈرانا:ر،ك انبياءعليه‌السلام ،حضرت شعيبعليه‌السلام ،حضرت صالح(ع) ،عذاب ،انجام،حضرت محمّدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم ،حضرت نوحعليه‌السلام اور مشركين

''ذ''

ذكر :كے آثار ۱۱/۴، ۴۹، ۵۱، ۱۲/۱۰۱، ۱۳، ۱۳، ۳۳; احسان خداكا_۱۲/۳۳;اسماء وصفات كا _ ۱۲/ ۱۰۱; متقين كى كاميابى كا _۱۱/۴۹;گناہ تكفير كا _۱۱/۱۱۱۴;حكمت خدا كا _۱۲/۸۳;اس كے آثار ۱۲/۱۰۱;اس كا زمينہ ۱۲/۱۰۰;خالقيت خدا كا _۱۱/۵۱;_خدا :اس كے آثار ۱۲/۲۳، ۱۳/۳، ۲۸; اس كى اہميّت ۱۱/۷۵، ۸۸، ۹۲ ،۱۲/۳۳، ۱۳/۲۱; وہ گناہ كے وقت ۱۲/۳۳;اس كى روش

۹۰۶

۱۱/۱۱۴ ; اس سے مراد ۱۳/۲۸; _ ربوبيت خدا كا _۱۲/۳۳ ،۹۸،۱۹،۱۳/۱۸، ۲۱،۳۰; اس كے آثار۱۱/۲۳،۵۶،۱۲/۱۰۱;اس كى اہميّت ۱۲/ ۳۳; اس كا زمينہ ۱۲/۱۰۰;رحمت خدا كا _۱۲/۹۲ ; كفار كے انجام كا _۱۱/۱۱۲; مومنين كے انجام _۱۱/۱۱۲;عظمت خدا كا _۱۳/۱۳; علم خدا كا _۱۱/۱۱۲،۱۲/۸۳;اس كے آثار_۱۲/۱۰۱;اس كا زمينہ ۱۲/۱۰۱;مشركين كے انجام كا _۱۱/۱۰۹; مومنين كے فضائل كا _۱۱/۲۴;قدرت خداكا_ ۱۱/۴ ;قرآن كا اس كے آثار ۱۱/۱۷;اس كے اہميّت ۱۲/۱۰۴; قصص انبياء(ع) كا _۱۱/۱۱۲;حضرت يوسفعليه‌السلام كے قصے كا _:اس كا فلسفہ ۱۲/۷; خداوند عالم كى اخروى قضاوت كا _۱۱/۱۱۲;خداوند عالم كى گواہى كا _۱۲/۶۶;_نظارت خدا كا ۱۱/۱۱۲، ۱۲/۶۶ ; نعمت كا _۱۲/۲۳،۹۰،۱۰۱;اس كے آثار ۱۲/۱۰۱;نيز ر،ك حضرت ابرہيم(ع)عليه‌السلام ،صابر اور صالحين

ذكر كرنے والے :۱۱/۱۱كے فضائل ۱۳/۱۳،۲۸

ذلّت :گناہ پر _كو ترجيح دينا ۱۲/۳۳;نيز ر،ك برادران حضرت يوسفعليه‌السلام ،زليخا ،كفار ،حضرت لوطعليه‌السلام اور مخلصين

ذمہ دارى :كى تقسيم :اس كے موثر اسباب ۱۲/۶۴;_قبول كرنا :اس كى اہميت ۱۲/۵۵،۵۶

''ر''

رات: ۶۲

راز:_كاعلم ۱۳/۱۰راز فاش ہونا:ر،ك افشاگري

ربوبيت :غير خدا كى _:اس كوقبول كرنے كے آثار ۱۳/۱۶; _كى شرائط ۱۱/۱۲۳،۱۳/۱۶;_خداكى تكذيب كرنے والے ۱۱/۵۹،۶۰ ،۶۸; ان كامذاق اڑانا ۱۳/۶;ان كو ڈرانا ۱۳/۶;ان كے تقاضے ۱۳/۶ ; ان كو عذاب ۱۳/۱۳;ان كا دنيا وى عذاب ۱۱/۵۹، ۱۳/۶;ان كا اخروى عذاب ۵/۱۳; _ كا معيار ۱۳/۱۶;نيز ر،ك خد

رجب كامہينہ :۱۱/۴۱

رحمت :پراطمينان ۱۲/۸۷;_كى طرف دعوت ۱۳/۶; آخروت ميں _:اس سے محروم لوگ ۱۱/۱۹،۴۴ ،۶۰،۱۳/۲۵;اس سے محروميت ۱۱/۶۰،۹۹;اس كے اسباب ۱۱/۱۹;_دنياوي_ :اس سے محروميت ۱۱/۶۰،۹۹;_كا زمينہ ۱۱/۴۷ ;_ كاعمومى ہونا ۱۳/۶;_سے مايوس لوگ ۱۲/۸۷; _ سے محروم لوگ ۱۱/۱۸،۱۹ ،۶۰، ۶۸، ۹۵، ۹۹، ۱۳/۲۵;اس

۹۰۷

سے محروم قيامت كے دن ۱۱/۱۹;_سے محروميت ۱۱/۹۹;اس كے اسباب _۱۱/۶۰،۹۵;_كے شامل حال ۱۱/۲۸،۴۳، ۵۸، ۶۳، ۶۶، ۷۳، ۹۴، ۱۱۹، ۱۲/۵۳، ۵۶;ان كا حق طلب كرنا ۱۱/۱۱۹; _خاص ۱۲/۵۶;ان كى توصيف ۱۱/۷۳;_وہ اور دينى اختلاف ۱۱/۱۱۹; ان كى خصوصيات ۱۱/۱۱۹; نزول _۱۱/۱۱۹;_كے موانع ۱۳/۶; اخروى _ ۱۱/۱۹ ; _كا سرچشمہ ۱۱/۱۱۹; _كے واسطہ ۱۱/۴۱; _سے مايوس :اس كا گناہ ہونا ۱۲/۸۷;نيز ر،ك حضرت ابراہيم(ع) ،حضرت اسحق(ع) ، اميدوارى ،انبياء(ع) ،اہل مدين ،توريت ،توكل ،حضرت شعيب(ع) ،اولاد ،قرآن ،حضرت نوحعليه‌السلام ،مومنين ،احسان كرنے والے ،ضرورتيں ،حضرت يعقوبعليه‌السلام اور حضرت يوسف (ع)

رحم :كى جذب شدہ اشياء ۱۳/۸;اس كى تقدير ۱۳/۸;_كى خارج شدہ اشياء ۱۳/۸;اس كى تقدير ۱۳/۸;_كى خصوصيا ت :ان كا علم ۱۳/۸

اخلاقى برائياں :ر،ك اخلاق،برادران يوسف(ع) ،قوم لوط،قوم نوحعليه‌السلام اور كفار

رزق:ر،ك روزي

رزق كى راشن بندى :كى اہميّت _۱۲/۴۷،۶۲

رسوم :پسنديدہ _۱۲/۹۹;باطل _:ان كے ساتھ مقابلہ كرنے كا طريقہ كار۱۱/۸۸;نيز ر،ك بنى اسرائيل ،حضرت شعيبعليه‌السلام اور قوم لوط (ع)//رشد:كے اسباب ۱۱/۱۱۸;_كے موانع ۱۱/۷۸، ۱۱۹ ، ۱۳/۵; _فكرى ۱۱/۶۲،۸۷;نيز ر،ك اقتصاد اور حضرت يوسف (ع)//روابط و تعلقات:جذباتى _۱۲/۴;غير شرعى _۱۲/۲۹،۳۳;ان كا تاريخ ميں ہونا۱۲/۲۹;ان كا براہونا ۱۲/۲۹; واجب _۱۳/۲۵;ان كو قطع كرنے كے آثار ۱۳/۲۱،۲۵;ان كو پيداكرنا ۱۳/۲۱;ان كو برقرار كرنے والے ۱۳/۲۲;ان كا اجر۱۳/۲۳;نيز ر،ك انبياءعليه‌السلام اور رشتہ داري//رواں شناسى :۱۱/۱۱،۱۲۰،۱۲/۵۴//تربيتي_۱۱/۹۰،۱۲/۳۹،۱۳/۱۶;خاندان كى _ ۱۲/ ۵ ;جذباتى _۱۱/۱۲، ۷۴، ۱۲/۸۵، ۱۳/۲۸; بچے كى _۱۲/۴،۱۲//روايت :۱۱/۱،۵، ۶،۷ ،۱۶، ۱۷، ۱۸، ۲۰، ۲۳، ۲۵، ۳۴، ۳۷، ۳۸، ۴۰، ۴۱، ۴۳، ۴۴، ۴۶، ۴۸، ۵۰، ۵۶، ۵۸، ۶۱، ۶۲، ۶۴،۶۵، ۶۷ ،۶۹، ۷۰، ۷۱، ۷۴، ۷۵، ۷۶،۷۷،۷۸،۸۱، ۸۲، ۸۳، ۸۴، ۸۶، ۸۸، ۱۰۳، ۱۰۵ ،۱۱۳ ،۱۱۴ ،۱۱۷، ۱۱۹، ۱۲/۳، ۴،۵، ۸، ۹،۱۰ ،۱۲، ۱۳، ۱۵، ۱۸ ،۲۰ ،۲۳، ۲۴ ،۲۵، ۲۶، ۳۰، ۳۱، ۳۲،۳۳ ،۳۵، ۳۶، ۳۷، ۴۲، ۵۵، ۵۸، ۷۰،۷۲، ۷۵،۷۷ ،۸۰ ،۸۳، ۸۴، ۸۶،

۹۰۸

۸۷، ۸۸، ۸۹، ۹۰، ۹۳، ۹۴، ۹۵،۹۶ ،۹۸ ،۹۹ ،۱۰۰ ،۱۰۱، ۱۰۶ ،۱۱۰ ،۱۳/۱،۲ ،۶، ۷،۸ ،۹ ،۱۱ ،۱۲، ۱۳، ۱۴، ۱۵، ۱۸، ۲۱، ۲۳،۲۴،۲۵،۲۸،۲۹،۳۱،۳۳،۳۵،۳۸،۳۹،۴۱،۴۳

رزق كى راشن بندي: ۶۲//روح :كوقبض كرنے والا۱۲/۱۰۱//روحانى تقويت:_كے اسباب ۱۱/۱۱

روز :كا پنہاں ہونا ۱۳/۳;_كا دائمى ہونا۱۳/۳;_كى روشنى ۱۳/۱۰

رشتہ دار:كا احترام :اس كى اہميّت ۱۲/۹۹;_كااستقبال ۱۲/۹۹;_ميں فتنہ وفساد بپاكرنااس كى سرزنش ۱۲/۱۰۰;_كى امداد ۱۲/۹۳;_كوفريب دينا ۱۲/۱۱نيز ر،ك رشتہ دارى اورنعمت

رشتہ داري:كے آثار ۱۱/۴۶;_اور سزا۱۱/۴۰;_اورمجازات ۱۱/۴۰; اديان ميں كے ساتھ روابط ۱۱/۴۶;نيز ر،ك انبياء اوررشتہ دار

رجحانات و ميلانات :زمين كى آبادكار ى كى طرف رجحان_ ۱۱/۶۱; توحيد كى طرف رجحان :اس كے آثار ۱۱/۵۲;ا س كى اہميّت ۱۱/۵۲;اس كازمينہ ۱۲/۳۸ ،۴۰، ۱۳/۳۳ ;اس كے اسباب ۱۱/۲۴;اس كے موانع ۱۳/۳۳; خداوند عالم كى طرف رجحان _۱۳/۲۷; اس كے آثار۱۳/۲۷;دين كى طرف رجحان :اس كازمينہ ۱۱/۲۸;خوبصورتى كى طرف رجحان _۱۳/ ۳۳ ; شرك كى طرف رجحان ۱۱/۲۰، ۱۳/ ۳۶ ; ظالموں كى طرف رجحان _۱۱/۱۱۳; اس كے آثار ۱۱/۱۱۳;اس كو ترك كرنا ۱۱/۱۱۵; _ كے آثار_۱۱/۱۱۵;اس كا حرام ہونا ۱۱/۱۱۳;اس كى سرزنش ۱۱/۱۱۳;اس كا گناہ ہونا ۱۱/۱۱۳;اس سے نہى ۱۱/۱۱۳;عبادت كى طرف رجحان_ ۱۱/۵۰ ، ۶۱،۸۴;كفر كى طرف رجحان ۱۱/۲۰، ۲۴; معبودكى طرف رجحان ۱۱/۵۰،۶۱،۸۴;باطل _:ا س كے آثار ۱۱/۲۴;نيزر،ك انسان ،معاشرة،قوم لوط(ع) ،مسلمين ،مسيحى اوريہود

روٹى :ر،ك خواب

روزى :كى مقدار ۱۳/۲۶;_كا حتمى ہونا ۱۱/۶;پسنديدہ _۱۱/۸۸;اس كا سرچشمہ ۱۱/۸۸;حلال_ :اس كا اديان ميں ہونا ۱۱/۸۸;اس كا معيار ۱۱/۸۸;اس كا سرچشمہ ۱۱/۸۸;_كا سرچشمہ ۱۱/۶، ۱۳/۲۶; نيز ر،ك انبياءعليه‌السلام ،انسان ،چوپائے ،خدا اور حضرت شعيب (ع)

رہبرى :كى اہميّت ۱۲/۱۰۸;_كى شرائط ۱۲/۱۰۸;_كا كردار ۱۲/۱۰۸;اس كى اہميّت ۱۱/۹۸;نيز ر،ك رہبر اور دينى قائدين

۹۰۹

''ز''

زلزلہ :سے محفوظ ہونا:اس كے اسباب ۱۳/۱۳//زليخا :كا اقرار ۱۲/۳۲،۵۱;_كى فكر ۱۲/۲۳،۵۱;_كا برى الذمّہ ہونا ۱۲/۲۵;_كا ارادہ ۱۲/۲۴;_كى كوشش ۱۲/۲۳;_كى اس كے خلاف سازش ۱۲/ ۳۱ ;_كى سازش ۱۲/۲۳،۲۵;_كى بے جاتوقعات ۱۲/۲۳; _ كى تہمتيں ۱۲/۲۵ ،۲۸، ۵۱; _كے تقاضے ۱۲/۲۳، ۳۱،۳۵;_كے رشتہ دار :ان كى قضاوت ۱۲/۲۶; _كا جھوٹ بولنا ۱۲/۵۱;اس كے دلائل _۱۲/۲۷; _ كى مصر كى عورتوں كى دعوت ۱۲/۳۱;_مصر كے دربار ميں ۱۲/۳۲;_تحقيق كى محفل سے پہلے ۱۲/۵۱;_اور حضرت يوسفعليه‌السلام كا انكار ۱۲/۳۲;_او رمصر كا بادشاہ ۱۲/۵۱;_او رحضرت يوسفعليه‌السلام كى حقانيت ۱۲/۵۱;_اور حضرت يوسفعليه‌السلام كى دعا ۱۲/۳۴;_اورحضرت يوسفعليه‌السلام كى خوار ى ۱۲/۳۲; _ اور اشراف كى عورتيں ۱۲/۳۱،۳۲;_اور مصر كى عورتيں كى سرزنش ۱۲/۳۱;_اورعزيز مصر ۱۲/۲۵، ۳۰; _اور حضرت يوسفعليه‌السلام كى پاكدامنى ۱۲/۵۱; _اور كفران حضرت يوسفعليه‌السلام ۱۲/۲۳;_اور اشراف مصر كى عورتوں كى گواہي۱۲/۵۱;_اور حضرت يوسفعليه‌السلام كو سزا۱۲/۲۵;_اور اشراف مصر كى عورتوں كى عدالتى كاروائي_۱۲/۵۱;_اور حضرت يوسف(ع) ۱۲/۲۱،۲۳،۲۴،۲۵،۳۰،۳۱،۳۲،۳۵،۵۱;_كى سرزنش ۱۲/۳۰،۳۲;_كاتسلّط ۱۲/۲۳;_كى قسم ۱۲/۳۲;_كى صداقت :اس سے دلائل ۱۲/۲۶; _ كى صفات _۱۲/۳۱;_كا حضرت يوسفعليه‌السلام كے ساتھ عشق ۱۲/۲۳،۳۰،۳۱،۳۲;اس كى شہرت ۱۲/۳۰;اس كى شہرت كے اسباب ۱۲/۳۰;_ كاعقيم ہونا ۱۲/۲۱;اس كى خصوصيات ۱۲/۲۳;_كى جنسى تسكين كو چاھنا ۱۲/۲۳، ۲۴، ۲۵، ۲۶، ۲۸ ،۳۲،۵۱;_اس كا زمينہ ۱۲/۲۳; اس كى شہرت ۱۲/۳۰;_كى گواہى ۱۲/۳۲،۵۱;_كى گرفتارى ۱۲/۲۸;_كا فريب ۱۲/۲۸،۱۰۲;اس كو مخفى كرنا ۱۲/۲۹;اس سے نجات ۱۲/۳۴;_كے مہمان : ان سے باز پرس ۱۲/۵۰;ان كى تعداد ۱۲/۳۱ ;_ كى مہمانى ۱۲/۳۱;اس ميں مہرى سے استفادہ كرنا ۱۲/۳۱;اس كى محفل ۱۲/۳۱;_كا خاوند ۱۲/۳۰ ;_كى ہوشيارى ۱۲/۳۱;_كى مايوسى ۱۲/۳۴ ; نيز ر،ك اشراف مصر ،مصر كا بادشاہ،عزيز مصراور حضرت يوسف (ع)زمانہ :كاكردار ۱۲/۹۸;نيز ر،ك استغفار،جعالہ ،دعا اورلقاء اللہ

زمين :ميں آيات الہى ۱۲/۱۰۵;_كاتسليم ہونا ۱۱/۴۴; _كے باغات ۱۳/۴;_كى تاريخ ۱۳/۳ ;_ كا مسخّرہونا ۱۱/۴۴;_كى تبديلى ۱۳/۳; _كى حركت ۱۲/۱۰۵;_كاخالق ۱۱/۷،۱۲/۱۰۱_كى خلقت ۱۱/۷;اس كى تدريجى خلقت ۱۱/۷;_اس كے تدريجى ہونے كا فلسفہ ۱۱/۷;اس كا عنصر۱۱/۷;اس كا فلسفہ ۱۱/۷;اس كى مدت

۹۱۰

۱۱/۷;_كى بناوٹ ۱۳/۴;_كى شكل ۱۳/۳;_كے غيبى امور۱۱/۱۲۳;اس كا مالك ۱۱/۱۲۳;_ميں كمى ہونا۱۳/۴۱;_كے زرعى كھيت ۱۳/۴;_كى وسعت ۱۳/۳;اس كاسرچشمہ _۱۳/۳;_كا مالك ۱۱/۶۴،۱۳/۱۶;_كامدبّر۱۳/۱۶;_كاكردار ۱۳/۴; اس كى خصوصيات ۱۳/۴;نيز ر،ك آخرت ،مخلوق ،انسان ،خدا ،ميلانات اور معجزہ

زنا:كے احكام ۱۲/۲۳،۳۳;_كاپليد ہونا ۱۲/۲۴;شوہر دارعورت كے ساتھ_۱۲/۲۳،۲۴،۳۳;_كا ظلم ہونا ۱۲/۲۳;_كاگناہ ہونا ۱۲/۲۴

زندان :كى تاريخ ۱۲/۲۵،۳۲;حضرت يوسفعليه‌السلام كے زمانہ ميں _۱۲/۲۵;_سے نجات :اس كى قدروقيمت ۱۲/۵۰;نيز ،ك قديمى مصر

زندانى :حضرت يوسفعليه‌السلام كے زمانہ ميں _۱۲/۲۵;نيز ر،ك قديمى مصر

زندگى :اخروى _:اس كى قدر وقيمت ۱۳/۲۶;جاودانى _:اس كا امكان ۱۱/۲۳;دنياوى _:اس كا بے قدر وقيمت ہونا۱۳/۲۶;اس كا انجام ۱۳/۲۲/ ۲۳; نيز ر،ك آل يعقوب ،انسان ،متوجہ،حضرت يعقوبعليه‌السلام اورحضرت يوسف (ع)

زندگى :دنياوى _:اس كى حدود ۱۱/۳،۱۲/۵۷;رنج والم والى _۱۲/۹۴;نيز ر،ك برادران يوسفعليه‌السلام ،صالحين ،مومنين اور محسنين

زہد:كے آثار ۱۱/۱۶;نيز ر،ك مبلغين اور اصلاح كرنے والے

زينت :دنياوى _۱۱/۱۵

زيورات :كى بناوٹ:اس كاطريقہ كار۱۳/۱۷

'' س ''

سابقہ:حسن _:اس كے آثار ۱۲/۷۳;_سوئ:اس كے آثار ۱۲/۶۴،۷۳نيز ر،ك انبياء ،برادران حضرت يوسفعليه‌السلام ،تذكر ،تہمت زدہ اور لوگ//سارہ :كاحاملہ ہونا ۱۱/۴۳;_كو بشارت دينا ۱۱/۷۱; _ كابيٹا ۱۱/۷۱;_كابڑھاپا ۱۱/۷۲;_ كاخوف:اس كودور كرنا ۱۱/۷۱;_كاتعجب كرنا ۱۱/۷۱،۷۲ ;_كا حيض ۱۱/۷۱;_ملائكہ كى محفل ميں ۱۱/۷۱;_اور مشيت الہى كا پورانا ہونا۱۱/۷۳ ; _اور ملائكہ

۹۱۱

۱۱/۷۱ ;_اورقوم لوط كى ہلاكت ۱۱/۷۱;_ملائكہ كى بشارت دينے كے وقت ۱۱/۷۲ ; _حضرت يعقوب كى ولادت كے وقت ۱۱/۷۱; _كى خوشى : اس سے اسباب ۱۱/۷۱;_كو شك ۱۱/۷۳ ;_كى عمر :اس كى مدت ۱۱/۷۱;_كى ملائكہ كے ساتھ گفتگو _۱۱/۳۸;_كا پوتا ۱۱/۷۱

سايہ :كاتسليم ہونا ۱۳/۱۰;_كاخضوع :صبح كے وقت اس كا خاضع ہونا ۱۳/۱۵;عصر كے وقت اس كا خضوع ۱۳/۱۵;_كا سجدہ ۱۳/۱۵

سبيل اللہ :كا براظاہركرنا :اس كے آثا ر۱۱/۲۱;اس كا ظلم ہونا ۱۱/۱۹;_كا منزّہ ہونا ۱۱/۱۹;_سے روكنے والے :ان كا اخروى نقصان ۱۱/۲۲;ان كا ظلم ۱۱/۱۹;ان كا دنياوى عذاب ۱۱/۲۰;ان كا دوہر عذاب ۱۱/۲۰;_سے منہ موڑنے والے ;ان كا ظلم ۱۱/۱۹;_سے روكنا ۱۱/۲۰;اس كے آثار ۱۱/۲۱ ;_سے منحرف كرنے والے :ان كا دنياوى عذاب ۱۱/۲۰;_كے موانع۱۱/۱۹

ستارے:كا شعور ۱۲/۴;نيز ر،ك خواب اورحضرت يوسف (ع)//اللہ تعالى كى ستائش كرنے والے :۱۳/۱۳

ستم :ر،ك ظلم//ستم گر :ر،ك ظالم لوگ

سجدہ :كے احكام ۱۲/۱۰۰;جبرى _۱۳/۱۵;خدا كے ليے _۱۳/۱۵;غير خداكو_۱۲/۱۰۰;جائز _۱۲/۱۰۰ ; اديان ميں _۱۲/۱۰۰;نيز ر،ك پيدائش ،خواب ،سايہ ، ملائكہ ،موجودات اور حضرت يعقوب (ع)

سچائي :كے آثار ۱۲/۱۱۱;نيز ر،ك صداقت

سماعت :كے آثار ۱۱/۲۴;نيز ر،ك خد

سخاوت :ر،ك حضرت لوطعليه‌السلام اور حضرت يوسف (ع)

سختى :_كے آثا ر۱۲/۳۳;_كادور ہونا :اس كے آثار ۱۱/۱۰;_كا زمينہ ۱۳/۱۱;_ميں صبر ۱۱/۴۹، ۱۱۵ ،۱۲/۸۳، ۸۸;اس كے آثار۱۲/۸۳;اس كى اہميّت ۱۱/۱۱;_اور گناہ ۱۲/۳۳;_سے حفاظت : اس كا احساس ۱۱/۱۰;_كانا پائدار ہونا ۱۱/۱۰ ; _سے نجات :اس كى اہميّت ۱۲/۴۲;اس كا زمينہ ۱۳/۸۳;نيز ر،ك اطاعت ،اميدوارى و توقع، خواب ،عذاب ،عمل صالح ،عہد كو توڑنے والے ،قوم لوطعليه‌السلام ،گناہ گار لوگ اور حضرت يوسف (ع)

سرپيچي:ر،ك عصيان و گناہ

۹۱۲

سرتسليم خم كرنا :ر،ك آسمان ،انبياءعليه‌السلام ،حضرت يوسفعليه‌السلام كے بہائي ،چوپائے ، سورج،زمين ،سايہ ،طبعى اسباب ،چاند،ملائكہ ،موجودات ،حضرت نوحعليه‌السلام ،حضرت يعقوبعليه‌السلام اور حضرت يوسف (ع)

سرزمين:كا تفاوت ۱۳/۴;_اسلامى :ان كى وسعت ۱۳/۴۱;قوم ثمود كى سرزمين :اس كا نابود ہونا ۱۱/۶۸; قوم لوط كى سرزمين :وہ اور ملائكہ ۱۱/۸۳;اس كا جغرافيہ ۱۱/۸۲،۸۳،۸۹;اس كا نہيں ہوجانا ۱۱/۲۸;اس سرزمين سے ہجرت ۱۱/۸۱;قوم نوح كى سرزمين :اس كا محل وقوع ۱۱/۴۳; اس كا كوہستانى سرزمين ہونا_ ۱۱/۴۳; كنعان كى سرزمين :اس كى تاريخ ۱۲/۶۳;اس ميں بھيڑيوں كا خطرہ ۱۲/۱۳;وہ حضرت يوسفعليه‌السلام كے زمانے ميں ۱۲/۵۸،۶۳;اس ميں قحط كا پڑنا ۱۲/۵۸،۶۳;اس كا محل وقوع ۱۲/۵۸;اس كى آب وہوا ۱۲/۵۸;مدين كى سرزمين:اس كا محل وقوع ۱۱/۸۹;مصر كى سرزمين:يہ حضرت يوسف(ع) كے زمانے ميں ۱۲/۴۷;موصل كى سرزمين ۱۱/۴۸

سرزنش :كے مستحق۱۲/۱۰۱،۱۰۹

سرنوشت :ميں موثر اسباب ۱۲/۳۴،۱۳/۱۱

سرور :ميں افراط ۱۱/۱۰;اس كى سرزنش ۱۱/۱۰;_كے اسباب ۱۱/۱۰;نيز ر،ك برادران يوسفعليه‌السلام ،سارہ(ع) ،صابر ،حضرت يوسفعليه‌السلام كو پانے والا كاروان ،مسيحى اور يہود

سزا :عمل كے مطابق _كا ہونا ۱۱/۱۱۱;_كى دھمكى ۱۱/۱۰۱ ،۱۳/۳۷;_ميں عدالت ۱۱/۴۰، ۸۱;_ كے قوانين حضرت يوسفعليه‌السلام كے زمانے ميں _۱۲/۷۶ ; اخروى _:اس كا زمينہ _۱۱/۳۴;اس كا فلسفہ ۱۱/۱۰۳;_كو پہچاننا ۱۲/۲۵;دنياوى _:اس كى دھمكى ۱۱/۸۳;_كے مراتب ۱۳/۱۳ ، ۳۲; _كے اسباب ۱۱/۳۰،۷۸،۱۱۲،۱۲/۶۶،۱۳/۳۷

سزائيں :كى تاريخ ۱۲/۴۱;_كا ذاتى ہونا ۱۱/۳۵، ۱۲/۷۵ ،۷۹; _ميں عدالت ۱۱/۴۰;_كى خصوصيات ۱۱/۳۵ ، ۱۲/۷۵،۷۹;_نيزر،ك بنيامين ،اغيار ، رشتہ دارى ،چور ،زليخا ،عزيزمصر،حضر ت يعقوبعليه‌السلام او ر حضر ت يوسف (ع)

سعادت :كى حقيقت ۱۱/۱۰۵;_كى درخواست كى اہميّت ۱۳/۶;_اخروى :اس كى اہميّت ۱۱/۹۸;اس كى دعوت ۱۳/۶;اس كا زمينہ ۱۱/۱۶،۱۲/۱۰۹;اس كے اسباب _۱۱/۹۸،۱۲/۱۱۱،۱۲/۲۹;_دنياوى : اس كى دعوت ۱۳/۶;اس كے اسباب ۱۲/۱۱۱، ۱۳/۲۹ ;_كے اسباب ۱۱/۴۷، ۸۶; _ كامعيار _۱۱/۱۰۵

نيز ر،ك خدا كى اطاعت كرنے والے ،بشارت ، توفيقات ،سعادتمند ،صالحين ،مومنين اور موحدين

۹۱۳

سفر :ر،ك برادران يوسفعليه‌السلام ،بنيامين ،حضرت يعقوب(ع) اور حضرت يوسف (ع)

سعادت مند:۱۱/۴۸،۱۰۵،۱۳/۱۸،۲۹

بہشت ميں _۱۱/۱۰۸;قيامت كے دن _۱۱/۱۰۵

سلام :آداب _۱۱/۶۹;_كى اہميّت ۱۱/۶۹;_كاجواب ۱۱/۶۹;نيز ر،ك حضرت ابراہيمعليه‌السلام ،بہشتى اورملائكہ

سنگسار:ر،ك حضرت شعيب (ع)

سوء الحساب :اس سے مراد ۱۳/۱۸،۲۱

سورة رعد:كى آيات ۱۳/۱_كى عظمت ۱۳/۱

سورہ زلزال :كى تلاوت :اس كے آثا ر۱۳/۱۳

سورہ ہود :كى تعليمات كى حقانيت ۱۱/۱۲۰;_كے مواعظ ۱۱/۱۲۰;نيز ر،ك انبياء ،مومنين اورحضرت محمّدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم

سورة يوسفعليه‌السلام :كى آيات ۱۲/۱;_كى عظمت ۱۲/۱;_كى تعليمات ۱۲/۳;_كانزول ۱۲/۳;اس كافلسفہ ۱۲/۳;اس كى خصوصيات ۱۲/۱

سياحت :كى ترغيب ۱۲/۱۰۹;_كا فلسفہ ۱۲/۱۰۹

سيلاب :كا مفيد حصّہ۱۳/۱۷;_كى جھاگ ۱۳/۱۷;نيز ر،ك قرآن كى تشبيہات

'' ش ''

شكر گذار :۱۱/۱۲/۱۰۰

شبہہ :رفع _:اس كے اسباب ۱۱/۴;نيز ر،ك قرآن

شخصيت :شناسي_ :اس كا زمينہ ۱۲/۵۴;_ميں موثر اسباب ۱۲/۷;نيز ر،ك مومنين ،حضرت يعقوبعليه‌السلام اور حضرت يوسف (ع)

شرك :كے آثار _۱۱/۲۹، ۵۱،۵۲ ،۵۷، ۹۵ ،۱۰۱، ۱۰۲ ،۱۱۳ ،۱۲/۳۷،۳۸;_كى بخشش ۱۱/۹۰;_سے اجتناب :اس كے آثار ۱۱/۳،۲ ۵ ،۶۱، ۱۲/۱۰۹ ،۱۳/۳۵ ;اس كى اہميّت ۱۲/۴۰;اس كى دعو ت دينا ۱۱/۵۲،۸۴،۱۲/۳۹;اس كى دعوت دينے كے آثار۱۳/۳۶;اس كا زمينہ ۱۲/۳۸;اس كے

۹۱۴

اسباب ۱۱/۶۱;_پراصرار :اس كے آثار۱۱/۵۸ ;_ سے منہ موڑنا:اس كى اہميّت ۱۲/۱۰۶;_كى اقسام ۱۲/۳۸;_كا باطل ہونا ۱۲/۴۰;اس كے دلائل ۱۱/۱۰۹;_كا واضع ہونا ۱۳/۳۳;_كا بے منطق ہونا _۱۱/۱۰۹،۱۳/۳۳;_كافضول ہونا ۱۱/۵۰ ،۱۲/۳۹،۴۰،۱۳/۳۳;_كو مذيّن كرنا۱۳/۳۳;اس كے آثار ۱۳/۳۳;_كى حقيقت ۱۱/۱۱۲،۱۲/۳۸،۴۰،۶۴;_كودر كرنا ۱۲/۴۰، ۱۳/۱۶;_كازمينہ ۱۱/۲۰; _ افعالى ۱۲/۱۰۶ ; _ربوبى ۱۲/۳۹;_كے خلاف اعلان جنگ :اس كى اہميّت ۱۱/۲۶، ۶۳، ۱۲۱ ; اس كى دعوت ۱۲/۱۰۸ ;اس كى دعوت كمے آثار ۱۲/۱۰۸; _عبادى ۱۱/۸۷:اس كے آثار ۱۱/۳، ۸۴; اس سے اجتناب ۱۱/۲،۲۶،۱۳/۳۶;اس كا باطل ہونا ۱۱/۱۰۹،۱۳/۱۷;اس كا بے منطق ہونا _ ۱۲/۴۰; اس كا زمينہ ۱۱/۱۰۹،۱۲/۴۰;اس كا ظلم ہونا _ ۱۱/۳۷; اس كا انجام ۱۱/۲;اس كا گناہ ہونا ۱۱/۳۵; اس كا سرچشمہ ۱۲/۴۰;اس كے موانع ۱۱/۴;_اورتوحيد ۱۲/۳۹;_كى شكست :اس كا وعدہ ۱۳/۴۱;_كا ظلم ۱۱/۶۷،۹۴،۱۰۱،۱۱۳;_كى سزا ۱۱/۹۴،۱۱۲;_كى گمراہى ۱۲/۴۰;_كاگناہ ہونا ۱۳/۲۵; _كے مراتب ۱۲/۳۸، ۱۰۶; _ كاسرچشمہ ۱۲/۴۰،۱۳/۳۳;_كے موارد ۱۳/۱۶; _كے موانع ۱۳/۳۳;_كا ناپائدار ہونا ۱۳/۱۷; _كى نفى :اس كى اہميّت ۱۲/۱۰۸;_سے نہى _۱۱/۱۱۲

نيز ر،ك ديہاتى ،اكثريت ،انبياءعليه‌السلام ،اہل كتاب ، اہل مدين ،ايمان ،تبرّى ،توحيد ،حكومت ،حضرت شعيبعليه‌السلام ،حضرت صالحعليه‌السلام ،صحابہ ،عقيدہ ،قوم ثمود ،قوم عاد،قوم نوحعليه‌السلام ،ميلانات ،مومنين ،حضرت محمّدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم ،لوگ ،مسيحى ،مشركين،قديمى مصر ،موحدين ،حضرت نوحعليه‌السلام ،جضرت ہود (ع)حضرت يوسفعليه‌السلام اور يہود

شرعى ذمہ داري:كو ترك كرنا :اس كے آثار ۱۱/۶۳;_پر استقامت دكھانا:اس كى پاداش ۱۳/۲۳; _ميں سستى دكھانا :اس كے آثار ۱۱/۶۳ ; _ميں صبرد كھانا۱۳/۲۲،۲۴;_پرعمل پيرا ہونا: اس كے آثار۱۱/۸۶;_پرقدرت حاصل كرنا ۱۲/۶۶ ; نيز ر،ك جنّات ،حضر ت شعيب(ع) ،حضرت صالحعليه‌السلام ، حضرت محمّدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم ،حضرت نوح(ع) ، حضرت ہودعليه‌السلام اور حضرت يعقوب (ع)//شراب:كو پينا :اس كى تاريخ ۱۲/۳۶;نيز ر،ك قديمى مصر

شريعت :ر،ك دين اور حضرت شعيب (ع)

شفا:_بخش اسباب ۱۲/۹۶;نيز ر،ك انبياءعليه‌السلام اورحضرت يعقوب (ع)

شفاعت :تاثير _:اس كى شرائط۱۱/۳۷;حتمى چيزوں ميں _۱۱/۷۶;_اور قضاى الہى ۱۱/۳۷;نيز ر،ك حضرت ابراہيمعليه‌السلام ،انبياء ،قوم لوطعليه‌السلام ،كفّار ،حضرت

۹۱۵

نوحعليه‌السلام اور حضرت يعقوب (ع)

شقاوت وبدبختى :كى حقيقت _۱۱/۱۰۵;_آخرت ميں _:اس كے اسباب _۱۱/۹۸;_اس كا معيار _۱۱/۱۰۵;_نيز ر،ك انبياء ،بدبخت اور مشركين

شك :كے آثار _۱۱/۱۱۲;_نيز ر،ك بنيامين ،توريت ،حضرت سارہ حضرت يعقوبعليه‌السلام اورحضرت يوسف(ع) ،قرآن،قوم ثمود ،

شكر:كى اہميّت ۱۱/۹;_كاہميشہ ہونا ۱۱/۹;ترك _: اس كے آثار ۱۳/۱۱;بے نيازى ميں _۱۱/۹;فقر ميں _۱۱/۹;_نعمت :اس كى اہميّت ۱۲/۳۸;نيز ر،ك صابر لوگ ،صالح اور حضرت يوسف (ع)

شكست :كازمينہ _۱۱/۴۹;_نيز ر،ك باطل ،خيانت كار ،شرك ،فرعونى ،كفار ،مكہ اور حضرت نوح (ع)

شكنجہ :كى تاريخ ۱۲/۲۵;حضرت يوسفعليه‌السلام كے زمانے ميں _۱۲/۲۵

شكيبائي :ر،ك صبر

شناخت :كے آلات ۱۳/۳،۴;_كى روش ۱۱/۱۰۹;_كے منابع ۱۱/۱۰۰، ۱۲۰، ۱۲/۳، ۷،۱۰۲، ۱۳/۳،۴، ۳۷; _نيز ر،ك باطل ،خدا ،دين ،قرآن اور موجودات

شہادت :ر،ك گواہي

شہر سازى :ر،ك قديمى مصر

شہر:كى قدروقيمت ۱۲/۱۰۰;_نيز ر،ك انبياء

شہوت پرستى :كے موانع _۱۲/۲۳

شيطان :كا گمراہ كرنا _۱۲/۵;_كار ؟_۱۲/۵،۱۰۰;_كا فساد پھيلانا ۱۲/۱۰۰;_كى دشمنى ۱۲/۵;اس كى علامات ۱۲/۱۲;_اورحضرت يوسفعليه‌السلام كا برى الذمہ ہونا ۱۲/۴۲;_اوربادشاہ مصر كا ساقى ۱۲/۴۲;_اور حضرت يوسفعليه‌السلام كى نجات ۱۲/۴۲;_كى شيطنت ۱۲/۴۲;_كانفوذ ۱۲/۲;اس كے آثار ۱۲/۱۲;اس كا زمينہ ۱۲/۵;_كاكردار ۱۲/۵،۱۲،۴۲،۱۰۰;_كے وسواس ۱۲/۱۰۰;نيز ر،ك برادران يوسف(ع) اور حضرت يعقوب (ع)

۹۱۶

'' ص ''

صابر :۱۱/۴۹،۱۱۵،۱۲/۱۸،۸۳،۹۰

كى بخشش ۱۱/۱۱;_كااقتدار۱۲/۹۰;_كى اميدوار ي۱۱/۱۱;_كاايمان ۱۱/۱۱;_كااجر:اخروى اجر_ ۱۱/۱۱; اس كا حتمى ہونا_۱۲/۹۰;_كا دائمى ذكر كرنا ۱۱/۱۱;_كى شكرگذارى ۱۱/۱۱;_حالت فقر ميں ۱۱/۱۱;_اور تفاخر ۱۱/۱۱;_اورتكبّر۱۱/۱۱;_اورخوشى ۱۱/۱۱;_آسو دگى كے وقت ۱۱/۱۱;_بہتر حالات ميں ۱۱/۱۱;_نعمت كے سلب ہونے كے وقت ۱۱/۱۱;_كى عزت ۱۲/۹۰;_كاانجام ۱۱/۴۹;ان كا حسن انجام ۱۳/۲۲،۲۴;_كى نعمات ۱۲/۹۰;_كى خصوصيات ۱۱/۱۱

صبر :كے آثار ۱۱/۱۱،۴۹،۱۲/۹۰;_ميں اخلاص ۱۳/۲۲;_كى قدروقيمت ۱۲/۱۸;_كى اہميّت ۱۱/۴۹،۱۱۵،۱۲/۹۰;_كى پاداش ۱۲/۹۰، ۱۳/۲۳;_كى تاثير :اس كا زمينہ ۱۱/۱۱;_كى طرف ترغيب ۱۱/۴۹;_كى طرف دعوت ۱۱/۴۹، ۱۱۵ ،۱۲/۹۰ ;_كازمينہ ۱۱/۴۹;_جميل ۱۲/۱۸; ا س سے مراد۱۲/۱۸،۸۳;_اور اللہ تعالى كے ساتھ شكوہ ۱۲/۸۶;_اور عمل صالح ۱۱/۱۱;_كے اسباب ۱۲/۸۳

نيز ر،ك آسا ئشے ،اطاعت ،غم واندوہ ، اولو الالباب ، بنيامين،بہشتي، شرعى ذمہ دارى ، ديندارى ، آسودگي،سختى ،فقر ،گريہ،متوكلين ،نماز ، حضرت نوحعليه‌السلام ،حضرت يعقوبعليه‌السلام اور حضرت يوسف (ع)

صبح :ر،ك سايہ ،عذاب اور ہلاكت

صحابہ :كى توبہ ۱۱/۱۱۲;_كى سيرت ۱۱/۱۲۱;_اسلام سے قبل ۱۱/۱۱۲;_اور شرك ۱۱/۱۱۲;_كى حضرت محّمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كے ساتھ ہم آہنگى ۱۱/۱۲۱/صحرانشين: ۲۰/صداقت :كے آثار ۱۲/۱۱۱;_كى اہميّت ۱۲/۵۶;_كے دلائل ۱۲/۱۶;_نيز ر،ك ايمان ،برادران يوسف(ع) ،اللہ تعالى ،سچائي ،زليخا ،قرآن ،آسمانى كتابيں ،مبلّغين ،حضرت محمّدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم ، مصلحين ،حضرت ہودعليه‌السلام اور حضرت يوسف (ع)/صدقہ :كے احكام ۱۲/۸۸;_كو دينے والے :ان كى پاداش ۱۲/۸۸;_كے مصارف ۱۲/۸۸; نيز ر،ك انبياءعليه‌السلام اور فقراء/صراط مستقيم :سے مراد ۱۱/۵۶/صفات :پسنديدہ_۱۱/۶۹،۷۵،۱۲/۱۸،۵۲،۵۹،۸۳،۹۲،۹۳،۹۸،۱۰۰،۱۳/۲۲/ناپسنديدہ _۱۱/۴۶;_اخلاقى :ان كا كردار ۱۲/۶/صلاحيتوں :

۹۱۷

كى اہميّت ۱۳/۲۷;_ميں تفاوت ۱۳/۱۷;_كا كردار _۱۳/۱۷نيز ر،ك انسان ،صالحعليه‌السلام ،ملائكہ اور يوسف(ع)

صلاحتيں :كا كردار ۱۲/۲۲

صلحاء:كى بخشش۱۱/۱۱;_كاايمان ۱۱/۱۱;_كى پاداش اور اجر :اس كازيادہ ہونا ۱۱/۳;ان كى اخروى پاداش ۱۱/۱۱; _كى حكومت :اس كى حدود ۱۲/۱۰۰; _ كادائمى ذكر ۱۱/۱۱;_كى دنياوى زندگى ۱۳/۲۹ ; _كى سعادت اخروى ۱۳/۲۹;_كى شكر گذارى ۱۱/۱۱;_بہشت ميں ۱۳/۲۳;_حالت فقر ميں ۱۱/۱۱ ; _حالت آسائش ميں ۱۱/۱۱;_حالت آسودگى ميں ۱۱/۱۱;_نعمت كے سلب ہونے كے وقت ۱۱/۱۱;_پرظلم ۱۱/۱۱۷;_كاانجام :ان كا حسن انجام ۱۳/۲۹;_كى نجات ۱۱/۵۸،۱۲/۱۱۰;_كى ہم نشينى :اس كى شرائط۱۲/۱۰۱;ان كے ساتھ آخرت ميں ہم نشينى ۱۲/۱۰۱

نيز ر،ك نعمت اور حضرت يوسف (ع)

صلہ رحم :قطع رحم :اس كى سرزنش ۱۲/۱۰۰;اس كے اسباب ۱۱/۴۶;اس كا اديان ميں ہونا ۱۱/۴۶;اس كا گناہ ہونا _۱۳/۲۵

صنعت :كى تاريخ ۱۱/۳۷;۱۳/۱۷

آسمانى آواز :ر،ك عذاب

'' ض ''

ضرر اٹھانا :ر،ك ،باطل معبود اور ملائكہ//ضرورتيں :خداكى بخشش كي_۱۱/۴۷;اللہ تعالى كى امداد كى ضرورت ۱۲/۳۳كھيل كى ضرورت ۱۲/۱۲;تفريح كى ضرورت ۱۲/۱۲;رحمت كى ضرورت ۱۱/۴۷; نيزر،ك انسان ،برادران يوسف(ع) ،بندے ، معاشرہ ، چوپانى ،بچے اورحضرت يوسف (ع)//ضمان :كے احكام ۱۲/۷۲;_كى تاريخ ۱۲/۷۲;_كا صحيح ہونا :اس كى شرائط ۱۲/۷۲;_ميں طلب گار :ان كو معيّن كرنا ۱۲/۷۲;ان كى رضايت ۱۲/۷۲; حضرت يوسفعليه‌السلام كے زمانہ ميں _۱۲/۷۲;عقد _ ۱۲/۷۲;_كاشرعى ہونا ۱۲/۷۲;نيز ر،ك جعالہ

'' ط ''

طاغوت :كى پيروى :اس كے آثار ۱۱/۶۰

طبيعى اسباب :كاتسليم ہونا ۱۱/۴۴;_كى اہميّت ۱۲/۶۷;_كا مسخّر

۹۱۸

ہونا _۱۱/۴۴;_كاحاكم ہونا ۱۱/۱۵، ۱۲/۱۰۰ ، ۱۳/۱۲ ; _اورغفلت ۱۲/۶۷;_كاقہرآلود ہونا _۱۲/۶۷; _ كا كردار ۱۱/۳۷، ۵۲، ۱۲/۵۶ ،۶۸، ۷۶; نيز ر،ك توحيد،توكل اوراللہ تعالي

طعام :ر،ك زمانہ قحطي//طعنہ :ر،ك حضرت محمّدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم

طغيان :سے اجتناب ۱۱/۱۱۵;اس كے آثار ۱۱/۱۱۵;اس كى اہميّت _۱۱/۱۱۴;_كى سزا ۱۱/۱۱۲;_كے موارد ۱۱/۱۱۲،۱۱۳//طلب گار :ر،ك ضمان//طوفان نوح :ر،ك حضرت نوح (ع)

'' ظ ''

ظالمين :۱۱/۱۹،۳۱،۴۴،۶۷،۸۳،۹۴،۱۰۱/كى بخشش ۱۳/۶;اس كا زمينہ ۱۲/۹۲;اس كے شرائط ۱۲/۹۲;_پراعتماد ۱۱/۱۱۳;اس كے آثار ۱۱/۱۱۳;اس كا حرام ہونا۱۱/۱۱۳;اس سے نہى ۱۱/۱۱۳ ; _كا اقرا ر۱۲/۹۲;_پرپتھروں كى بارش ۱۱/۸۳;_كا صلاحيت سے فاقد ہونا ۱۱/۱۱۳;_كى پيروى :اس كے آثار ۱۱/۵۹;_كى توبہ ۱۲/۹۲ ;_ كى حاكميت :اس كا زمينہ ۱۱/۵۹;_اس كے موانع ۱۱/۵۹;_كى سرزنش ۱۲/۹۲;_آتش جہنّم ميں ۱۱/۱۱۳;_او رتوحيد ۱۱/۱۱۳;_اور ولايت ۱۱/۱۱۳; _اور دنياوى عذاب ۱۱/۳۷;_اور مومنين ۱۱/۱۱۳; _اور عذاب ۱۱/۱۰۲،۱۳/۶;_ان كا اخروى عذاب ۱۱/۴۴;ان كاريشہ كن عذاب ۱۱/۹۴;ان كا دنياوى عذاب ۱۱/۴۴، ۶۷ ، ۹۴; اس كا نزديك ہونا ۱۱/۸۳;_كى معافى ۱۲/۹۲ ;_ كاانجام ;اس سے عبرت ۱۱/۸۳; _اس كا مطالعہ ۱۱/۸۳; _ كى سزا ۱۱/۱۸، ۸۳، ۱۰۲، ۱۲/۹۲; ان كى دنياوى سزا ۱۱/۸۳; _كى گمراہى ۱۲/۲۴ ; _كے خلاف گواہى ۱۱/۱۸;_پر نعمت ۱۱/۱۸;ان پر آخرت ميں لعنت ۱۱/۱۸;_كى محروميت ۱۲/۲۳; ان كى آخرت ميں محرومى ۱۱/۱۸;نيز،ر،ك مددطلب كرنا ،تبرّي،عمل ،قوم نوحعليه‌السلام ،رجحانات او ر مسلمان

ظلم:كے آثار ۱۱/۵۹،۸۴،۱۰۲،۱۳/۶،۱۱;_كى معافى : اس كاسرچشمہ ۱۳/۶;_سے اجتناب :اس كى اہميّت _۱۲/۷۹;_بزرگ ترين _۱۱/۱۸;اس كا زمينہ ۱۱/۸۵،۱۱۶;_كے مراتب ۱۱/۱۸; _ كا سرچشمہ ۱۲/۸۹;_كے موارد _ ۱۱/۳۱، ۳۷، ۴۴، ۶۷ ، ۸۳، ۹۴، ۱۰۱، ۱۱۳، ۱۱۷، ۱۲/۲۳، ۷۵ ،۷۹، ۱۳/۶نيز ر،ك آخرت ،استعاذہ،جھوٹ باندھنا ، اقتصاد، اقوام ،اكثريت ،انبياءعليه‌السلام ،اہل مدين ،

۹۱۹

برادران يوسفعليه‌السلام ،بنيامين ،اغيار ،حاكم ،اللہ تعالى ،۱پنى ذات ،چورى ،دين ،زنا ،سبيل اللہ ،شرك ،صلحاء ،عبادت ،عفت ،فرعونى ،قوم ثمود ،قوم عاد ،قوم لوط ،قوم نوحعليه‌السلام ،كفّار،گناہ ،لاوى ،لواط ، آسودہ خاطر ،معاملہ ، جنس بازى اور حضرت يوسف (ع)

ظلم وزيادتى :ر،ك ظلم وتجاوز

ظلمت :كے اسباب ۱۳/۱۶;نيز ر،ك باطل معبود

۹۲۰

921

922

923

924

925

926

927

928

929

930

931

932

933

934

935

936

937

938

939

940

941

942

943

944

945

946

947

948

949

950

951

952

953

954

955

956

957

958

959

960

961

962

963

964

965

966

967

968

969

970

971