تفسير راہنما جلد ۹

تفسير راہنما 10%

تفسير راہنما مؤلف:
زمرہ جات: تفسیر قرآن
صفحے: 779

جلد ۱ جلد ۲ جلد ۳ جلد ۴ جلد ۵ جلد ۶ جلد ۷ جلد ۸ جلد ۹ جلد ۱۰ جلد ۱۱
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 779 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 218162 / ڈاؤنلوڈ: 3779
سائز سائز سائز
تفسير راہنما

تفسير راہنما جلد ۹

مؤلف:
اردو

1

2

3

4

5

6

7

8

9

10

11

12

13

14

15

16

17

18

19

20

21

22

23

24

25

26

27

28

29

30

31

32

33

34

35

36

37

38

39

40

41

42

43

44

45

46

47

48

49

50

51

52

53

54

55

56

57

58

59

60

61

62

63

64

65

66

67

68

69

70

71

72

73

74

75

76

77

78

79

80

81

82

83

84

85

86

87

88

89

90

91

92

93

94

95

96

97

98

99

100

101

102

103

104

105

106

107

108

109

110

111

112

113

114

115

116

117

118

119

120

121

122

123

124

125

126

127

128

129

130

131

132

133

134

135

136

137

138

139

140

141

142

143

144

145

146

147

148

149

150

151

152

153

154

155

156

157

158

159

160

161

162

163

164

165

166

167

168

169

170

171

172

173

174

175

176

177

178

179

180

181

182

183

184

185

186

187

188

189

190

191

192

193

194

195

196

197

198

199

200

201

202

203

204

205

206

207

208

209

210

211

212

213

214

215

216

217

218

219

220

آیت ۳۷

( قَالَ فَإِنَّكَ مِنَ الْمُنظَرِينَ )

جواب ملا كہ تجھع مہلت ديدى گئي ہے _

۱_روز قيامت تك اپنى حيات كے جارى رہنے كے بارے ميں ابليس كى درخواست، خداوندمتعال كى جانب سے قبول كر لى گئي_قال فانك من المنظرين

۲_ابليس كے علاوہ دوسرى مخلوقات كا بھى قيامت تك طولانى حيات كا حامل ہونا _فانك من المنظرين

يہ كہ خدا وند متعال، ابليس كى درخواست كے جواب ميں فرماتا ہے كہ''تو مہلت پانے والوں ميں سے ہے''اس سے مذكورہ بالا نكتہ اخذ ہوتا ہے_

۳_خداوند متعال كے ساتھ ابليس كابغير كسى واسطے كے براہ راست گفتگو كرنا_

قال ربّ فا نظرنى الى يوم يبعثون_قال فانك من المنظرين

۴_كسى بھى شخص كو حتى بارگاہ الہى سے نكالے گئے اشخاص اور لعنت شدہ لوگوں كو بھى رحمت خدا وند متعال سے مايوس نہيں ہونا چاہيے بلكہ اُنہيں اُس سے اپنى حاجات طلب كرنى چاہيں _

وان عليك اللعنة الى يوم الدين _قال ربّ فا نظرنى الى يوم يبعثون_قال فانك من المنظرين

۵_بار گاہ الہى كے مردود اور لعنت شدہ لوگوں كى دعا كے قبول ہونے كا ممكن ہونا _

فاخرج منها ...وان عليك اللعنة ...قال ربّ فا نظرني ...قال فانك من المنظرين

۶_''ومن خطبة له عليه‌السلام سبحانه:اسجدوا لا دم فسجدوا الّا ابليس ...فا عطاه الله النظرة استحقاقاً للسخطة واستتماماً للبلية و انجازاً للعدة فقال:''انك من المنظرين الى يوم الوقت المعلوم'' ...;(۱) حضرت

۲۲۱

امير المؤمنين على عليہ السلام سے منقول ہے كہ اپعليه‌السلام نے ايك خطبے كے دوران فرمايا:خداوند سبحان نے فرمايا:ادمعليه‌السلام كے سامنے سجدہ كرو پس ابليس كے سوا سب ملائكہ نے سجد ہ كيا ...پس خدا نے اُسے مہلت دى تاكہ وہ عذاب كا زيادہ سے زيادہ مستحق ہو جائے اور اُس كى ازمائش كامل ہو جائے او ر خدا اپنے وعدے كو پورا كرے _لہذاخدا وند متعال نے فرمايا:''انك من المنظرين الى يوم الوقت المعلوم'' _

۷_''قال ا بوعبدالله عليه‌السلام : ان على بن الحسين عليه‌السلام قال: ...يامن استجاب لا بغض خلقه اليه اذ قال ا نظرنى الى يوم يبعثون، استجب لي ... ;(۲) امام جعفر صادقعليه‌السلام سے منقول ہے كہ امام على بن حسينعليه‌السلام نے فرمايا:اے وہ كہ جس نے اپنى مبغوض ترين مخلوق كى درخواست كو قبول كيا كہ جب اُس نے كہا:''ا نظرنى الى يوم يبعثون'' ميرى درخواست كو بھى قبول فرما_

ابليس :ابليس كو مہلت دينے كا فلسفہ ۶;ابليس كى خدا كے ساتھ گفتگو۳;ابليس كى دعا كا قبول ہونا ۷;ابليس

كى طولانى عمر ۲;ابليس كى مہلت كى دعا كا قبول ہونا ۱

اُميدوارى :رحمت سے اُميدوارى ۴

دعا:دعا كے اداب ۷

روايت :۶،۷

لعن :لعن كے مستحقين كى دعا كى قبوليت ۵

خدا كے مردود لوگ:خدا كے مردود لوگوں كى دعا كى قبوليت ۵

موجودات :موجودات كى طولانى عمر ۲

مايوسى :رحمت خدا سے مايوسى كى ممنوعيت ۴

____________________

۱)نہج البلاغہ ،خطبہ ۱;نور الثقلين ،ج۳،ص۱۳،ح۴۱_

۲)تفسير عياشى ،ج۲،ص۲۴۱،ح ۱۲;نور الثقلين ،ج۳، ص۱۴ ، ح۴۸ _

۲۲۲

آیت ۳۸

( إِلَى يَومِ الْوَقْتِ الْمَعْلُومِ )

ايك معلوم اور معين وقت كے لئے _

۱_ابليس كى جانب سے روزحشر تك زندگى كى مہلت كى درخواست فقط ايك معين اور مشخص دن تك قبول كى گئي ہے_

فانك من المنظرين الى يوم الوقت المعلوم

۲_قيامت كا دن اور اُس كے برپا ہونے كا دقيق وقت خداوند متعال كے نزديك مشخص و معين ہے_

فا نظرنى الى يوم يبعثون_قال فانك من المنظرين_الى يوم الوقت المعلوم

مندرجہ بالا مطلب اس بنا پر اخذ كيا گيا ہے كہ جب '' الى يوم الوقت المعلوم ''سے مراد روز حشر اور قيامت ہو اور اس دن كو ''وقت معلوم '' كے نام سے اس لئے ياد كيا جاتا ہے كہ فقط خدا وند متعال ہى اس كے دقيق وقت كو جانتا ہے_

۳_ابليس كى زندگى محدود ہے اور دنيا كى عمر ختم ہو نے سے پہلے اُس كى عمر ختم ہو جائے گي_

قال فانك من المنظرين_الى يوم الوقت المعلوم

ابليس نے خدا وند متعال سے اپنى زندگى كے طولانى ہونے كى درخواست كى تا كہ وہ قيامت تك باقى رہے _خدا نے اُس كى يہ درخواست قبول كر لى ليكن جملہ''الى يوم الوقت المعلوم'' لا كر اُس كى عمر كے قيامت تك طولانى ہونے كو رد كر ديا _بنا بريں ابليس كى زندگى قيامت سے پہلے ختم ہو جائے گي_

۴_''يحيى بن ا بى العلائ ...ان رجلاً دخل على ا بى عبدالله عليه‌السلام فقال: ا خبرنى عن قول الله عزّوجلّ لا بليس '' فانك من المنظرين الى يوم الوقت المعلوم'' قال: ...ويوم الوقت المعلوم يوم ينفخ فى الصور نفخة واحدة فيموت ابليس ما بين النفخة الا ولى والثانية; (۱) يحيى بن ابى العلاء نے روايت كى ہے كہ ايك شخص اما م صادقعليه‌السلام كى خدمت ميں ايا اور عرض كى :مجھے خداوند

۲۲۳

عزوجل كے اس قول كے بارے ميں بتايئے كہ جس ميں خدا نے ابليس سے فرمايا:''فانك من المنظرين_الى يوم الوقت المعلوم'' _امام عليہ السلام نے فرمايا:''روز وقت معلوم سے وہ دن مراد ہے كہ (جس ميں ابھى فقط) ايك بار صور پھونكا گيا ہے پس ابليس پہلے اور دوسرے صور پھونكے جانے كے درميان مرے گا___''

۵_''عن ا بى عبدالله عليه‌السلام فى قول الله تبارك وتعالى ''فا نظرنى الى يوم يبعثون_قال فانك من المنظرين الى يوم الوقت المعلوم''قال: يوم الوقت المعلوم يذبحه رسول الله صلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم على الصخرة التى فى بيت المقدس ;(۲) امام صادق عليہ السلام سے خداوند تبارك وتعالى كے فرمان:''فا نظرنى الى يوم يبعثون_قال فانك من المنظرين الى يوم الوقت المعلوم'' كے بارے ميں منقول ہے كہ اپعليه‌السلام نے فرمايا:وقت معين كا دن ،وہ دن ہے كہ جس ميں رسول خداصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم ابليس كو بيت المقدس ميں موجود ايك چٹان پر ذبح كريں گے_

۶_''عن الحسن بن عطية قال: سمعت ا با عبدالله عليه‌السلام يقول: ان ابليس عبدالله فى السّماء الرابعة فى ركعتين ستة ا لاف سنة وكان من انظار الله ايّاه الى يوم الوقت المعلوم بماسبق من تلك العبادة; (۳) حسن بن عطيہ كا كہنا ہے ميں نے امام صادقعليه‌السلام سے سنا ہے كہ اپعليه‌السلام نے فرمايا:بتحقيق ابليس نے اسمان چہارم ميں دو ركعت (نماز )كے ذريعے خدا كى چھ ہزار سال تك عبادت كى ہے اور اسى عبادت كى وجہ سے خدا نے اُسے وقت معين كے دن تك مہلت دى ہے_

ابليس :ابليس كى درخواست مہلت كا قبول ہونا ۱;ابليس كى عمر كا خاتمہ ۳;ابليس كى موت ۴،۵;ابليس كى مہلت كا فلسفہ ۶

الله تعالى :الله تعالى كا علم ۲

روايت :۴،۵،۶

قيامت :قيامت كے دن صور كا پھونكا جانا ۴;قيامت كا وقت۲

____________________

۱)_علل الشرائع ،ج۲،ص۴۰۲،ح۲;نور الثقلين ،ج۳، ص۱۳ ،ح۴۵_

۲)تفسير قمى ،ج۲،ص۲۴۵;تفسير برہان ،ج۲،ص ۳۴۳، ح۲، ۸_

۳)_تفسير عياشى ،ج۲،ص۲۴۱،ح۱۳;نور الثقلين ،ج۳ ، ص۱۴، ح۴۷ _

۲۲۴

آیت ۳۹

( قَالَ رَبِّ بِمَا أَغْوَيْتَنِي لأُزَيِّنَنَّ لَهُمْ فِي الأَرْضِ وَلأُغْوِيَنَّهُمْ أَجْمَعِينَ )

اس نے كہا كہ پروردگار جس طرح تو نے مجھے گمراہ كياہے ميں ان بندوں كے لئے زمين ميں ساز و سامان آراستہ كروں گا اور سب كو اكٹھاگمراہ كروں گا_

۱_ابليس ،خدا وند متعال كى جانب سے اپنے گمراہ ہونے كو تمام انسانوں كو گمراہى كى طرف لے جانے اور بُرائيوں كو اچھا بنا كر دكھانے كا سبب قرار ديتا ہے_قال ربّ بما ا غويتنى لأ زيننّ لهم فى الا رض و لا غوينّهم ا جمعين

''بما '' ميں ''با'' بائے سببيہ ہے_

۲_ابليس، خدا وند متعال كى ربوبيت كا معتقد تھا اور اپنے اپ كو اُس كى ربوبيت كے تحت جانتا تھا_قال ربّ

۳_ابليس ،اپنى گمراہى كا اعتراف كرتاتھا_قال ربّ بما ا غويتني

۴_ابليس ،خدا وند متعال كى جانب سے ادمعليه‌السلام كے سامنے سجدے كے حكم كو اپنى گمراہى كا سبب قرار ديتا تھا_

فسجد الملئكة كلّهم ...الّا ابليس ا بي ...قال فاخرج منها فانك رجيم ...قال ربّ بما ا غويتني

خدا وند متعال كے ذريعے اپنے گمراہ ہونے سے ابليس كى كيا مراد ہے؟ اس بارے ميں چند نظريات ہيں :اُن ميں سے ايك يہ كہ چونكہ خدا نے ادمعليه‌السلام كے سامنے سجدے كا حكم ديكر ابليس كا امتحان ليا تھا اور وہ اس امتحان ميں كامياب نہيں ہو سكا اور اُس كا كامياب نہ ہونا ،اُسكے مردود اور قابل لعن ہونے كا موجب بنا ہے لہذا يہى مردوديت اور لعنت ،ابليس كى نظر ميں ايك قسم كى گمراہى شمار ہوتى ہے_

۵_خداوند متعال كى جانب سے ابليس كا گمراہ ہون

۲۲۵

،فرمان الہى كے سامنے اُس كى نافرمانى كى سزا تھي_قال ربّ بما ا غويتني

بلا شك وترديد،ادمعليه‌السلام كے سامنے سجدہ نہ كرنے كے بعد، خدا كى جانب سے ابليس گمراہ ہوا تھا _اس سے معلوم ہوتا ہے كہ اُس كى يہ گمراہى سزا كى حيثيت ركھتى ہے_

۶_ابليس ،ناپسنديدہ كاموں كو اچھا بنا كر اور اُنہيں زينت ديكر لوگوں كو گمراہى كى طرف لے جاتا ہے_

قال ربّ بما ا غويتنى لأ زيننّ لهم فى الا رض و لا غوينّهم ا جمعين

۷_زمين ،ابليس كى سر گرميوں اور اُس كے بہكانے كا ميدان و مركز ہے_لأ زيننّ لهم فى الا رض

۸_انسانى ميلانات ميں سے ايك اُس كا زيبائي اور خوبصورتى كى طرف ميلان ہے_لأ زيننّ لهم

يہ كہ ابليس اعمال كو زينت ديكر لوگوں كو گمراہى كى جانب لے جاتا ہے اس سے ظاہر ہوتا ہے كہ انسان زيبائي اور زينت كو پسند كرتاہے اور انسانوں كى يہ پسنداور ميلان اُن كى رفتار و كردار پر اثر انداز ہوتى ہے_

۹_ابليس،انسانوں كى طرف سے اچھائيوں اور بُرائيوں كى صحيح پہچان كرنے ميں نانع بنتا ہے_لأ زيننّ لهم

۱۰_انسان ،(ہر وقت )ابليس كے بہكاوے كے خطرے سے دوچار رہتے ہيں _لا غوينّهم ا جمعين

۱۱_انسان ،القائات اور پروپيگنڈے سے متاثر ہونے والى مخلوق ہے_لا غوينّهم ا جمعين

ادمعليه‌السلام :ادم كے سامنے سجدہ نہ كرنے كے اثرات ۴

ابليس :ابليس كا اقرار ۳;ابليس كا بہكانا۱۰;ابليس كا عقيدہ ۲; ابليس كا كردار ۹;ابليس كى گمراہى كا پيش خيمہ ۴ ; ابليس كى سزا ۵;ابليس كى گمراہى ۱،۳;ابليس كى گمراہى كے اسباب ۵;ابليس كے بہكانے كا مكان ۷;ابليس كى فكر ۱، ۴; ابليس كے بہكانے كا طريقہ ۶;ابليس كے بہكانے كے اسباب ۱; ابليس كے سجدہ نہ كرنے كے اثرات ۴

اقرار :گمراہى كا اقرار ۳

الله تعالى :الله تعالى كى جانب سے گمراہى كے اثرات ۱،۵

۲۲۶

انسان :انسان كاتاثيرپذير ہونا ۱۱;انسان كا قابل گمراہ ہونا ۱۱; انسانوں كے ميلانات ۸;انسانوں كى خصوصيات ۱۱; انسانوں كى گمراہى كا خطرہ ۱۰; انسانوں كى گمراہى كے عوامل ۱

برائياں :برائيوں كو زينت دينے كے اسباب ۱

شناخت :شناخت كے موانع ۹

عصيان :خدا كے سامنے عصيان كى سزا ۵

عقيدہ :ربوبيت خدا كا عقيدہ ۲

عمل :ناپسنديدہ عمل كى تزئين كے اثرات ۶

گمراہي:گمراہى كے عوامل ۶

ميلانات :زيبائي كى جانب ميلان۸

آیت ۴۰

( إِلاَّ عِبَادَكَ مِنْهُمُ الْمُخْلَصِينَ )

علاوہ تيرے ان بندوں كے جنھيں تو نے خالص بنا لياہے _

۱_ابليس نے اُن بندوں كو اپنى گمراہى واضلال سے مستثنى قرار ديا ہے كہ جن كو خداوند متعال نے ہر قسم كى الودگى سے پاك كيا ہوا ہے_لا غوينّهم ا جمعين_الّا عبادك منهم المخلصين

مندرجہ مطلب اس بات پر مبنى ہے كہ جب ''منھم'' عباد كے لئے حال ہو _مخلص صيغہ مفعول ہے اور ايسے شخص كو كہا جاتا ہے كہ جو ہر قسم كى الودگى سے پاك اور منزہ ہو چكا ہو_

۲_ہر قسم كى الودگى سے پاك ہونا اور خدا وند متعال كى بندگى اختيار كرنا ابليس كے بہكاوے سے بچنے كى شرط ہے_

الّا عبادك منهم المخلصين

۳_تمام انسان، حتى خد اكے خالص بندے بھى ابليس كے ذريعے بُرائيوں كى ارائش سے بہك جانے

۲۲۷

اور اُس كے فريب كے خطرے سے دوچارہيں _لا غوينّهم ا جمعين_الّا عبادك منهم المخلصين

جملہ ''لا غوينّهم ا جمعين '' سے جملہ ''الّا عبادك منهم المخلصين '' مستثنى ہوا ہے نہ كہ جملہ ''لأ زيننّ لهم '' يعنى ابليس خدا كے خالص بندوں كو گمراہ كرنے سے عاجز ہے ليكن وہ سب كے پيچھے جاتا ہے اور سب كے دلوں ميں وسوسہ ڈالنے كى كوشش كرتا ہے _قابل ذكر ہے كہ سورہ اعراف كى آيت ۲۰۰ بھى اسى مطلب كى تائيد كر تى ہے كہ جو شيطان كى جانب سے پيغمبر اسلامصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كو بہكانے كے بارے ميں ہے (واما ينزغنّك من الشيطان نزغ فاستعذ بالله )_

۴_ابليس ،خلقت انسان كے اغاز سے ہى ادمعليه‌السلام و حوا كى نسل كے زيادہ ہونے اور اُن ميں سے اكثر كے اپنے بہكاوے ميں اجانے اور خدا كے خالص بندوں كے اپنے ورغلانے سے متاثر نہ ہونے سے اگا ہ تھا_

لا غوينّهم ا جمعين_الّا عبادك منهم المخلصين

۵_خدا وند متعال كے خالص بندے اقليت ميں ہيں _الّا عبادك منهم المخلصين

چونكہ قاعدے كے مطابق مستثنى ،مستثنى منہ سے كمتر ہوتا ہے ورنہ استثنا ء غلط ہو گا _اس سے مذكورہ نكتہ اخذ ہوتا ہے_

ادمعليه‌السلام :نسل ادمعليه‌السلام كا زيادہ ہونا ۴

ابليس :ابليس كا علم ۴;ابليس كا ورغلانا ۳;ابليس كے ور غلانے سے بچنے كى شرائط ۲;ابليس كے ورغلانے كى حدود ۱

اخلاص:اخلاص كے اثرات ۲

اكثريت :اكثريت كا بہك جانا ۴

الله تعالى كے بندے :الله تعالى كے بندوں كا بہكاوے ميں نہ انا۱، ۲;الله تعالى كے بندوں كى كمى ۵

انسان :انسان كا بہكاوے ميں انا ۴;انسانوں كى گمراہى ۳;انسانوں كى لغزشيں ۴

عبوديت :عبوديت كے اثرات ۲

مخلصين :مخلصين كا بہكاوے ميں نہ انا ۱،۴;مخلصين كا كم ہونا ۵;مخلصين كا محفوظ ہونا ۱;مخلصين كے فضائل ۱

۲۲۸

آیت ۴۱

( قَالَ هَذَا صِرَاطٌ عَلَيَّ مُسْتَقِيمٌ )

ارشادہوا كہ يہى ميرا سيدھا راستہ ہے _

۱_عبوديت اور ہر قسم كى الودگى سے پاك ہونا ہى خدا كاسيدھا راستہ ہے_

الّا عبادك منهم المخلصين_قال هذا صرط على مستقيم

۲_ابليس كا لوگوں كى اكثر يت كو بہكانے پر قادر ہونا اور خداوند متعال كے خالص بندوں كو گمراہ كرنے سے عاجز ہونا ،الہى قانون اور سنت ہے_الّا عبادك منهم المخلصين_قال هذا صرط على مستقيم

مندرجہ بالا مطلب اس احتمال پر مبنى ہے كہ جب ''ھذا '' كا مشار اليہ ابليس كى جانب سے لوگوں كى اكثريت كا بہكاوے ميں انا اور خالص بندوں كا بہكاوے سے محفوظ رہنا ہواوركلمہ ''علّي'' ضمانت اور ذمہ دارى كا معنى ديتا ہے _اور مستقيم وہ چيز ہے كہ جس ميں كجى و انحراف پيدا نہيں ہوتا لہذا ''ھذا صرط عليّ مستقيم '' كا معنى يہ ہو گا: خدا كى جانب سے ايسا امر ايك ناقابل تغيير حكم ہے جسے اصطلاح ميں ''سنت '' كہا جاتا ہے_

۳_ لوگوں كو بہكانے كے لئے ابليس كى تمام كوشش اور قدرت ، خداوند متعال كى حاكميت اور قدرت كے تابع ہے_

هذا صرط عليّ مستقيم

جملہ '' ھذا صرط عليّ مستقيم ''ہو سكتا ہے ابليس كے جواب ميں كہا گيا ہو كہ جو اپنى انانيت كى وجہ سے لوگوں كو بہكانے كے عمل كو اپنے ساتھ منسوب كر رہا ہے ليكن خدا اس كے جواب ميں فرماتا ہے :ايسا نہيں بلكہ اُس كى يہ قدرت، قدرت الہى كے تابع ہے_

۴_''عن سلّام بن المستنير الجعفى قال: دخلت على ا بى جعفر عليه‌السلام ...قال: قلت:ما قول الله عزّوجلّ فى كتابه:''قال هذا صراط عليّ مستقيم'' قال:صراط على بن ا بى طالب عليه‌السلام .. . ;(۱) سلام بن مستنير جعفى سے منقول ہے كہ ميں امام باقرعليه‌السلام كي

____________________

۱)تفسير فرات ،ص۲۲۵، ح۱ ،مسلسل۲ ،۳; بحارالانوار ،ج۳۵، ص۳۷۲، ح۱۸_

۲۲۹

خدمت ميں حاضر ہوا اور ميں نے اما معليه‌السلام سے پوچھا : خداوند عزوجل نے اپنى كتاب ميں يہ جو فرمايا ہےكه''قال هذا صراط على مستقيم'' ،اس سے كيا مراد ہے؟اپعليه‌السلام نے فرمايا:يہ ،على ابن ابى طالبعليه‌السلام كا راستہ ہے ...''

ابليس :ابليس كا بہكانا ۲،۳

اخلاص:اخلاص كى اہميت ۱

اكثريت :اكثريت كا بہكاوے ميں اجانا۲

الله تعالى :الله تعالى كى حاكميت ۳;الله تعالى كى سنن ۲;الله تعالى كى قدرت ۳

الله تعالى كے بندے:الله تعالى كے بندوں كا بہكاوے ميں اجانا۲

امير المؤمنين :عليه‌السلام امير المؤمنينعليه‌السلام كے فضائل ۴

انسان:انسان كا بہكاوے ميں اجانا ۲

روايت :۴

صراط مستقيم :۱صراط مستقيم سے مراد ۴

عبوديت :عبوديت كى اہميت ۱

مخلصين:مخلصين كا بہكاوے ميں نہ انا ۲

آیت ۴۲

( إِنَّ عِبَادِي لَيْسَ لَكَ عَلَيْهِمْ سُلْطَانٌ إِلاَّ مَنِ اتَّبَعَكَ مِنَ الْغَاوِينَ )

ميرے بندوں پر تيرا كوئي اختيار نہيں ہے علاوہ ان كے جو گمراہوں ميں سے تيرى پيروى كرنے لگيں _

۱_خداوند متعال، ابليس كے لوگوں كى اكثريت كو گمراہ كرنے پر مبنى دعوى كے جواب ميں اُس كے تسلط كى حدود كو فقط گمراہى كى پيروى كرنے والوں تك محدود قرار ديتا ہے_

لا غوينّهم ا جمعين_الّا عبادك منهم المخلصين ...ان عبادى ليس لك عليهم سلطان

۲۳۰

۲_ابليس ،خداوند متعال كے بندوں پر كسى قسم كا تسلط نہيں ركھتا اور نہ ہى اُن كو گمراہى پر مجبور كر سكتا ہے_

ان عبادى ليس لك عليهم سلطان

اجبار اور زبر دستى كے ذريعے كسى چيز كے حصول كو''سلطان''كہتے ہيں _

۳_ ابليس كے ورغلانے اور تسلط پانے كے مقابلے ميں انسا ن كا ازاد،مختار اور اُس كى مخالفت كرنے پر قادر ہونا_

ان عبادى ليس لك عليهم سلطان

۴_عبوديت اور بندگي،خداوندمتعال كے تقرب كاموجب اور ابليس كے تسلط سے نجات پانے كا سبب بنتى ہے_

ان عبادى ليس لك عليهم سلطان

ممكن ہے يائے متكلم كى طرف ''عباد'' كے اضافہ ہونے سے بندگان خاص كاذكر مراد ہو_ لہذا مراد كو بيان كرنے والے ہر دوسرے كلمے كى جگہ كلمہ ''عباد'' كا ذكر مذكورہ حقيقت كى طرف اشارہ ہو سكتا ہے_

۵_ابليس ،خدا كے مقرب اور خالص بندوں پر غلبہ پانے سے عاجز ہے_

الّا عبادك منهم المخلصين ...ان عبادى ليس لك عليهم سلطان

مندرجہ بالا مطلب اس بنا پر اخذ كيا گيا ہے كہ جب ''عبادي'' سے مراد ''عباد مخلص''ہو كہ جو''الّا عبادك منهم المخلصين '' ميں ايا ہے_جس كے مطابق خدا وند متعال ابليس كے خالص بندوں كو گمراہ نہ كرنے كے دعوى كے جواب ميں فرماتا ہے:''تم ميں اس قسم كا كام كرنے كى طاقت ہى نہيں ''_

۶_ابليس، فقط اُن لوگوں پر تسلط حاصل كر سكتا ہے جو اُس كى پيروى كرتے ہيں اور گمراہى كے قابل ہيں _

ليس لك عليهم سلطان الّامن اتبعك من الغاوين

۷_ابليس كے بہكاوے ميں انا ،اُس كے تسلط كو قبول كرنے كا پيش خيمہ بنتا ہے_

لا غوينّهم ا جمعين_الّا عبادك ليس لك عليهم سلطان الّامن اتبعك

۸_ ابليس كے پيروكار،گمراہ لوگ ہيں _الّامن اتبعك من الغاوين

''من الغاوين '' ،''اتبع'' كى فاعلى ضمير كے لئے حال ہے اور''الغاوين '' ،''غيّ'' ( فاسد عقيدے) كے مصدر سے ہے جو ايسے لوگوں كو كہ

۲۳۱

جاتا ہے جوفاسدعقيدہ ركھتے ہوں _

۹_انسان، خود ابليس كے تسلط اور بہكاوے كا سبب فراہم كرتا ہے_الّامن اتبعك من الغاوين

۱۰_''عن ا بى عبدالله عليه‌السلام فى قوله عزّوجلّ:''ان عبادى ليس لك عليهم سلطان'' ...ليس له على هذه العصابة خاصة سلطان،قال:قلت:وكيف جعلت فداك وفيهم مافيهم؟قال:ليس حيث تذهب،انما قوله:'' ليس لك عليهم سلطان''ا ن يحبب اليهم الكفر ويبغض اليهم الايمان ;(۱) حضرت امام صادق عليہ السلام سے خداوند عزوجل كے كلام ''ان عبادى ليس لك عليھم سلطن''كے بارے ميں منقول ہے كہ اپعليه‌السلام نے فرمايا:ابليس كو فقط اس خاص گروہ (شيعہ) پر كسى قسم كا تسلط حاصل نہيں _راوى كہتا ہے ،ميں نے امامعليه‌السلام سے عرض كى :ابليس كيسے شيعوں پر تسلط نہيں ركھتا جبكہ شيعوں ميں بھى گناہگار پائے جاتے ہيں ؟امامعليه‌السلام نے فرمايا:ايسا نہيں كہ جيسا تم سوچ رہے ہو بلكہ خدا كے فرمان ''ليس لك عليھم سلطن''سے مراد يہ ہے كہ ابليس، كفر كو اُن كى نظروں ميں پسنديدہ اور ايمان كو ناپسنديدہ نہيں بنا سكتا _

۱۱_''عن جابر عن ا بى جعفر عليه‌السلام قال:قلت ا را يت قول الله :''ان عبادى ليس لك عليهم سلطان''ماتفسيرهذا؟قال:قال الله :انك لاتملك ا ن تدخلهم جنة ولاناراً ;(۲) جابر كہتے ہيں ميں نے امام باقر عليہ السلام سے عرض كى :مجھے خدا كے كلام''ان عبادى ليس لك عليهم سلطان'' كے بارے ميں بتايئے كہ اس كى تفسير كيا ہے؟امامعليه‌السلام نے فرمايا:خدا فرماتاہے :بتحقيق تو اُنہيں نہ بہشت ميں داخل كرسكتا ہے نہ جہنم ميں _

ابليس :ابليس سے نجات كے عوامل ۴;ابليس كا ادعا۱ ; ابليس كابہكانا۱;ابليس كاتسلط جن كے شامل حال ہے ۱،۶ ;ابليس كاناتوان ہونا ۲،۵;ابليس كے بہكاوے ميں انے كے اثرات ۷; ابليس كے پيروكا ر ۱; ابليس كے ورغلانے كا پيش خيمہ ۹; ابليس كے پيروكاروں كى گمراہى ۸; ابليس كے تسلط سے محفوظ رہنا۵;ابليس كے تسلط كاپيش خيمہ ۷،۹; ابليس كے تسلط كى نفى ۲،۱۰،۱۱;ابليس كے تسلط كى حدود ۳

الله تعالى كے بندے:اُن كا محفوظ رہنا ۲

____________________

۱)معانى الاخبار ،ص۱۵۸،ح۱;نورالثقلين ،ج۳،ص ۱۵ ، ح۵۴_

۲)تفسير عياشى ،ج۲،ص۲۴۲،ح۱۶ ; نور الثقلين ،ج۲، ص ۱۶،ح۵۶_

۲۳۲

انسان:انسان كااختيار ۲،۳;انسان كا كردار ۹;انسان كى قدرت ۳

تقرب:خدا كے تقرب كے عوامل ۴

جبر واختيار :۲

روايت :۱۰،۱۱

شيعہ :شيعوں كے فضائل ۱۰

عبوديت :عبوديت كے اثرات ۴

گمراہ لوگ :۸

مخلصين :مخلصين كا محفوظ ہونا ۵;مخلصين كا ناقابل گمراہ ہونا ۵

مقربين :مقربين كامحفوظ ہونا۵;مقربين كاناقابل گمراہ ہونا ۵

آیت ۴۳

( وَإِنَّ جَهَنَّمَ لَمَوْعِدُهُمْ أَجْمَعِينَ )

اور جہنّم ايسے تمام لوگوں كى آخرى وعدہ گاہ ہے _

۱_جہنم ،ابليس كے تمام گمراہ پيروكاروں كى وعدہ گا ہ ہے_وان جهنّم لموعدهم ا جمعين

۲_ابليس كے گمراہ پيروكاروں كو خداوندمتعال كادھمكى اميز طور پر خبردار كرنا_

الّامن اتبعك من الغاوين وان جهنّم لموعدهم ا جمعين

۳_ جہنم ميں گرفتار ہونے كے اسباب ميں سے ابليس كى پيروى كرنا اور گمراہ ہونا ہے_الّامن اتبعك ...وان جهنّم لموعدهم

۴_''عن ا بى جعفر عليه‌السلام فى قوله:''ان جهنّم لموعدهم ا جمعين''فوقوفهم على الصراط (۱) حضرت امام باقر سے خداوند عزوجل كے فرمان:''ان جهنّم لموعدهم اجمعين''

____________________

۱)_تفسير قمى ،ج۱،ص۳۷۶،;نورالثقلين ،ج۳، ص۱۷، ح۶۰_

۲۳۳

كے بارے ميں منقول ہے كہ اس سے مراداُن كا صراط پر توقف كرنا ہے_

ابليس :ابليس كى پيروى كے اثرات۳;ابليس كے پيروكار جہنم ميں ۱;ابليس كے پيروكاروں كى وعدہ گاہ ۱،۴;ابليس كے پيروكاروں كے لئے وعيد ۲

الله تعالى :الله تعالى كى طرف سے وعيد۲

جہنم :جہنم كے موجبات ۳جہنمى لوگ :۱

روايت :۴

گمراہى :گمراہى كے اثرات ۳

آیت ۴۴

( لَهَا سَبْعَةُ أَبْوَابٍ لِّكُلِّ بَابٍ مِّنْهُمْ جُزْءٌ مَّقْسُومٌ )

اس كے سات دروازے ہيں اور ہر دروازے كے لئے ايك حصّہ تقسيم كرديا گياہے _

۱_جہنم كے سات دروازے ہيں _لها سبعة ا بوب لكلّ باب منهم جزء مقسوم

۲_گمراہوں كے ہر گروہ كے جہنم ميں داخل ہونے كے لئے ايك مخصوص دروازہ ہے_

من الغاوين_وان جهنّم لموعدهم ...لها سبعة ا بوب لكلّ باب منهم جزء مقسوم

۳_سات دروازوں والى جہنم كہ جس كے نچلے طبقات ہيں اور گمراہوں كا ہر گروہ ايك مخصوص طبقے اور مشخص حصے ميں ہوگا_لها سبعة ا بوب لكلّ باب منهم جزء مقسوم

مندرجہ بالا مطلب اس بات پر مبنى ہے كہ جب ''ابواب '' سے اُن كا كنائي معنى مراد ہو ;چونكہ ہر دروازہ عام طور پر ايك خاص مكان كى طرف كھلتا ہے اور كسى مستقل جگہ تك لے جاتا ہے _اس مطلب كى تائيد بعد والى عبارت سے بھى ہوتى ہے كہ جس ميں ہر دروازہ گمراہوں كے ايك گروہ كے لئے معين كيا گيا ہے_

۲۳۴

۴_دنيا ميں سات ايسے غلط راستے اور جرائم ہيں كہ جو جہنم تك لے جاتے ہيں _

ان جهنّم ...لها سبعة ا بوب لكلّ باب منهم جزء مقسوم

۵_جہنم ميں مختلف درجات (طبقات)اورشديد وخفيف قسم كے گوناگوں عذاب موجود ہيں _

لها سبعة ا بوب لكلّ باب منهم جزء مقسوم

مندرجہ بالا مطلب اس بات پر مبنى ہے كہ جب ايت ميں ''سبعہ '' سے كثرت كے لئے كنايہ مراد ہو اور جہنم كے عذابوں كے مختلف اور شديد وخفيف ہونے كى طرف اشارہ ہونہ كہ ايك مشخص عدد مراد ہو_

۶_ہر گناہ، اپنى متناسب سزااور عذا ب كا حامل ہے_وان جهنّم لموعدهم ا جمعين _لها سبعة ا بوب لكلّ باب منهم جزء مقسوم

يہ جو كہا گيا ہے كہ :''گمراہوں كے ہر گروہ كے لئے جہنم ميں ايك مخصوص دروازہ يا طبقہ ہوتا ہے_''اس سے معلوم ہوتا ہے كہ گناہ بھى مختلف اور اپنى متناسب سزا ركھتے ہيں _

۷_انسان كى عاقبت ميں اُس كا عقيدہ اور عمل اہم كردار ادا كرتے ہيں _

الّامن اتبعك من الغاوين_وان جهنّم لموعدهم ا جمعين _لها سبعة ا بوب لكلّ باب منهم جزء مقسوم

۸_''عن ا ميرالمو منين عليه‌السلام :ان جهنّم لها سبعة ا بواب ا طباق بعضها فوق بعض او وضع احدي، يديه على الاُخرى فقال:هكذا وان الله وضع النيران بعضها فوق بعض فا سفلها جهنّم وفوقها لظى وفوقها الحطمة وفوقها سقر وفوقها الجحيم وفوقها السعير وفوقها الهاوية; (۱) حضرت امير المؤمنينعليه‌السلام سے منقول ہے كہ جہنم كے سات دروازے اور طبقے ہيں _اُن ميں سے ہر ايك دوسرے كے اوپر قائم ہے_ امامعليه‌السلام نے ان طبقات كى كيفيت بتاتے ہوئے اپنا ايك ہاتھ دوسرے ہاتھ پر ركھا اور فرمايا:ايسے اور پھرمزيد فرمايا :بتحقيق خدا نے ...اگ كواگ پر قرار ديا ہے اُس كا نچلا طبقہ'' جہنم ''اوراُس سے اوپر والا طبقہ ''لظى ''اور اسكے بعد والا''حطمہ''اور اس سے بھى اوپر ''سقر'' اسكے بعد ''جحيم''اور اس كے بعد ''سعير'' اور اخر ميں ''ھاويہ '' ہے_

۹_''عن ا بى عبدالله عليه‌السلام عن ا بيه،عن جدّه عليه‌السلام قال:للنار ...باب يدخل منه فرعون وهامان وقارون وباب يدخل منه المشركون والكفار ...وباب يدخل منه بنواّميّه ...وباب يدخل منه مبغضونا ومحاربونا وخاذلونا وانه لا عظم الا بواب وا شدها حرّاً ;(۲) امام سجادعليه‌السلام سے منقول ہے كہ اپعليه‌السلام نے فرمايا:اگ ...كا ايك دروازہ ہے كہ جس سے فرعون ،ھامان اور قارون داخل ہوں گے اور ايك دوسرا دروازہ ہے كہ جس سے مشركين اور

۲۳۵

كفارداخل ہوں گے_اسى طرح ايك دروازے سے بنى اُميہ داخل ہوں گے ايك دروازے سے وہ لوگ داخل ہوں گے جواپنے دل ميں ہمارا بغض ركھتے ہيں اور ہمارے ساتھ جنگ كرتے ہيں اور ہمارى مدد نہيں كرتے اور يہ سب سے بڑا اور سب سے زيادہ جلانے والا دروازہ ہو گا_

۱۰_''عن النبي صلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم فى قوله''لكلّ باب منهم جزء مقسوم''قال:ان من ا هل النار من تا خذه النارالى كعبيه،وان منهم من تا خذه النارالى حجزته، ومنهم من تا خذه الى تراقيه منازل با عمالهم،فذلك قوله:'' ...لكلّ باب منهم جزء مقسوم'' ;(۳) حضرت رسول خداصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم سے خدا كے كلام :''لكلّ باب منهم جزء مقسوم'' كے بارے ميں منقول ہے كہ اپصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم نے فرمايا:بعض اہل اتش وہ لوگ ہيں كہ جنہيں ٹخنوں تك اگ جلائے گى _بعض كوكمر تك اور بعض كو گلے تك _يہ وہ منازل اور مراتب ہيں كہ جو اہل اتش كے مختلف اعمال سے تعلق ركھتے ہيں اسى لئے خدا وندمتعال نے فرماياہے:لكلّ باب منهم جزء مقسوم ...'' _

۱۱_''قال رسول الله صلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم فى قوله تعالى :''لكلّ باب منهم جزء مقسوم'': جزء ا شركوابالله ،وجزء شكّوا فى الله وجزء غفلوا عن الله ;(۴) رسول خداصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم نے خداوند متعال كے فرمان :''لكلّ باب منهم جزء مقسوم'' كے بارے ميں فرمايا:ايك گروہ نے خدا سے شرك كيا ،ايك گروہ نے خدا ميں شك كيا ہے اور ايك گروہ خدا سے غافل رہا ہے(يہى جہنم كے دروازوں كے لئے تقسيم شدہ گروہ ہيں )_

اعداد:سات كا عدد ۱،۳،۴

جرم :جرم كا انجام ۴;جرم كى اقسام ۴

جہنم :جہنم كى اگ ۱۰;جہنم كے دروازوں كى تعداد ۱ ; جہنم كے عذاب كى مختلف اقسام ۵;جہنم كے دركات ۳،۵، ۸ ;جہنم كے دروازے ۲،۸ ، ۹ ; عذاب جہنم كے مراتب ۵

جہنمى لوگ:ان كى اقسام ۱۰،۱۱;ان كے داخل ہونے كى كيفيت ۹

____________________

۱)مجمع البيان ،ج۶،ص ۵۱۹;نورالثقلين ،ج۳،ص ۱۹، ح۶۴_

۲)خصال صدوق ،ج۲،ص۳۶۱ ،ح۵۱; نور الثقلين ،ج۳، ص۱۸،ح۶۳_

۳)الدرالمنثور ،ج۵،ص۸۲_۴)الدرالمنثور ،ج۵،ص۸۳_

۲۳۶

خطا:خطا كا انجام ۴;خطا كى اقسام ۴

روايت :۸،۹،۱۰،۱۱

سزا:سزا كا گناہ كے ساتھ تناسب ۶;سزا و جزا كا نظام ۶

عاقبت:عاقبت ميں موثر عوامل ۷

عقيدہ :عقيدہ كے اثرات ۷

عمل :عمل كے اثرات ۷

گمراہ لوگ :ان كا جہنم ميں ہونا۳;ان كے جہنم ميں داخل ہونے كى كيفيت ۲

آیت ۴۵

( إِنَّ الْمُتَّقِينَ فِي جَنَّاتٍ وَعُيُونٍ )

بيشك صاحبان تقوى باغات اور چشموں كے درميان رہيں گے_

۱_بہشت كے باغات اور چشموں سے بھرے مقامات متقين كا ٹھكانہ ہيں _ان المتقين فى جنت وعيون

۲_بہشت كى نعمتوں سے بہرہ مند ى كا سبب، تقوى ہے_ان المتقين فى جنت وعيون

۳_متقين كى بہشت ،مختلف باغات اور گوناگوں چشموں كى حامل ہوگي_ان المتقين فى جنت وعيون

۴_متقين ،خدا كے خالص بندے اور ابليس كے وسواس اور تسلط سے نجات يافتہ(لوگ) ہيں _

ان المتقين فى جنت وعيون

گذشتہ ايات ميں لوگوں كو دو گروہوں ميں تقسيم كيا گيا ہے:۱_ابليس كے گمراہ پيروكار ;۲_خدا كے خالص بندے _اس كے بعد پہلے گروہ كا قيامت ميں مقام واضح كياگياہے _اس ايت ميں دوسرے گروہ كا انجام بيان كيا گيا ہے اور اُن كے

۲۳۷

لئے ''مخلصين ''كے بجائے ''متقين '' كى تعبير استعمال ہوئي ہے جس سے مذكورہ بالا مطلب اخذ ہوتا ہے_

۵_متقين كے سعادت مندانہ انجام كے ساتھ ساتھ گمراہوں كے بُرے انجام كا تذكرہ ،قران كے ہدايت كرنے كے اسلوب ميں سے ايك طريقہ ہے_الغاوين_وان جهنّم لموعدهم ا جمعين___ان المتقين فى جنت وعيون

الله تعالى كے بندے:۴

اہل بہشت :۱

بہشت:بہشت كے باغات ۱;بہشت كے باغات ميں تنوع ۳;بہشت كے چشموں ميں تنوع ۳;بہشتى چشمے ۱;موجبات بہشت۲;نعمات بہشت۲،۳

تقوى :تقوى كے اثرات ۲

قران :قرانى تعليمات كا طريقہ ۵;قرانى ہدايت كا طريقہ ۵

گمراہ لوگ :ان كے انجام كا بيان ۵

متقين :متقين كى بہشت كى خصوصيات ۳;متقين كا اخلاص ۴;متقين بہشت ميں ۱;متقين كا محفوظ ہونا ۴ ;متقين كے انجام كا بيان ۵; متقين كے فضائل ۴

مخلصين :۴

ہدايت:ہدايت كا طريقہ۵

آیت ۴۶

( ادْخُلُوهَا بِسَلاَمٍ آمِنِينَ )

انھيں حكم ہوگا كہ تم ان باغات ميں سلامتى اور حفاظت كے ساتھ داخل ہوجائو _

۱_متقين كوسلامتى ،مكمل امنيت اور ہر قسم كے دكھ درد اور ناامنى و ناراحتى كے بغير بہشت ميں داخل ہوجانے كى دعوت_

ادخلوها بسلم ء امنين

''بسلام'' ميں ''با'' بمعنى ''مصاحبت ''استعمال ہوئي ہے_

۲_متقين كوبہشتى باغات كے ہر حصے ميں داخل ہونے كى اجازت ہے_ادخلوها بسلم ء امنين

۲۳۸

يہ كہنے كے بعد كہ ''متقين بہشت ميں رہيں گے '' جملہ ''ادخلوھا''كو شايد اس لئے ذكر كيا گيا ہے كہ وہ بہشت كے مختلف حصوں ميں ازادى كے ساتھ رہنے كے بارے ميں شك وترديد ميں مبتلا ہوں گے لہذا اُنہيں كہا جائے گا كہ ''تم سلامتى اور امنيت كے ساتھ بہشت كے ہر حصے ميں داخل ہو سكتے ہو''_

۳_متقين ،سلام و تحيت اور خوش امديد كے ساتھ بہشت ميں داخل ہوں گے_ادخلوها بسلم ء امنين

مندرجہ بالا مطلب اس بات پر مبنى ہے كہ جب ''سلام '' سے وہى سلام اور درود مراد ہو كہ جو عام طور پر مسلمانوں كى ثقافت كا حصہ ہے_

۴_تقوى ،اخرت ميں مكمل سلامتى اور امنيت كے ساتھ سعادتمندانہ انجام كا پيغام ديتا ہے_

ان المتقين فى جنت ...ادخلوها بسلم ء امنين

۵_انسانوں كے نزديك سلامتى اور امنيت كى بہت زيادہ اہميت اور قدرو منزلت ہے_يہ كہ خداوند عالم نے متقين كى بہشت ميں پہلى پاداش سلامتى اور امن كو قرار ديا ہے او انسانوں كو اس كى نويد دى ہے اس سے مندرجہ بالا مطلب اخذ ہوتا ہے_ادخلوها بسلم ء امنين

۶_''عن ا بى عبدالله عليه‌السلام :ان ا ميرالمو منين عليه‌السلام لمّابويع ...صعد المنبر فقال: ا يّها الناس ا لا وان التقوى مطاياذلل حمل عليهاا هلهاواعطوا ا زمتّها فا وردتهم الجنة وفتحت لهم ا بوابها و وجدوا ريحها و طيبها وقيل لهم:''ادخلوهابسلام امنين'' ;(۱) امام صادقعليه‌السلام سے منقول ہے كہ جب امير المؤمنينعليه‌السلام كى بيعت ہو گئي تو اس كے بعد اپعليه‌السلام منبر پر تشريف لے گئے اور فرمايا:اے لوگو اگاہ رہو كہ تقوى ايسى مطيع سواريوں كى مانند ہے جن پر اُن كے اہل انسان سوار ہو جاتے ہيں اور اُن كى زمام اُن كے ہاتھ ميں ہوتى ہے اور وہ سوارياں اپنے سواروں كو بہشت ميں داخل كر ديتى ہيں اور اُس كے دروازے اُن سواروں كے لئے كھول ديئے جاتے ہيں اوروہ بہشت كى ٹھنڈى ہوائوں اور خوشبو ئوں كے جھونكے محسوس كرنے لگتے ہيں اور اُن سے كہا جاتا ہے:ادخلوهابسلام امنين ''

امنيت :

____________________

۱_كافى ،ج۸،ص۶۷،ح۲۳;نور الثقلين ،ج۳ ، ص۱۹ ،ح۶۷_

۲۳۹

اُخروى امنيت كے عوامل ۴;امنيت كى اہميت ۵

بہشت :بہشت كى طرف دعوت ۱

بہشتى لوگ :۱

تقوى :تقوى كے اثرات ۴،۶

روايت :۶

سعادت :اُخروى سعادت كے عوامل ۴

سلامتى :اُخروى سلامتى كے عوامل ۴;سلامتى كى اہميت ۵

متقين :بہشت ميں متقين پر سلام ۳;بہشت ميں متقين كى ازادى ۲;متقين كو دعوت ۱;بہشت ميں متقين كى سلامت ۱;متقين كى بہشت ميں امنيت ۱;متقين كے بہشت ميں داخل ہونے كى كيفيت ۳،۶

آیت ۴۷

( وَنَزَعْنَا مَا فِي صُدُورِهِم مِّنْ غِلٍّ إِخْوَاناً عَلَى سُرُرٍ مُّتَقَابِلِينَ )

اور ہم نے ان كے سينوں سے ہر طرح كى كدورت نكال لى ہے اور وہ بھائيوں كى طرح آمنے سامنے تخت پر بيٹھے ہوں گے _

۱_خداوند متعال، بہشت ميں متقين كے دلوں سے ہر قسم كا كينہ اور عداوت نكال دے گا _

ادخلوها بسلم ء امنين_ونزعنا مافى صدورهم من غلّ ''غل'' كا لغوى معنى دشمني، عداوت اور كينہ ہے

۲_متقين، بہشت ميں دوستا نہ اور ہر قسم كى ملاوٹ سے پاك تعلقات ركھيں گے_

ادخلوها بسلم ء امنين_ونزعنا مافى صدورهم من غلّ ''غل '' كاايك لغوى معنى ملاوٹ اور ناخالصى ہے_

۳_انسان ميں دشمنى اور كينے كا مقام اُس كا سينہ ہے_ونزعنا مافى صدورهم من غلّ

۴_بہشت ميں انسان ،جسمانى حيثيت سے حاضر ہونگے_ونزعنا مافى صدورهم من غلّ اخونًاعلى سرر متقبلين

۲۴۰

241

242

243

244

245

246

247

248

249

250

251

252

253

254

255

256

257

258

259

260

261

262

263

264

265

266

267

268

269

270

271

272

273

274

275

276

277

278

279

280

281

282

283

284

285

286

287

288

289

290

291

292

293

294

295

296

297

298

299

300

301

302

303

304

305

306

307

308

309

310

311

312

313

314

315

316

317

318

319

320

321

322

323

324

325

326

327

328

329

330

331

332

333

334

335

336

337

338

339

340

341

342

343

344

345

346

347

348

349

350

351

352

353

354

355

356

357

358

359

360

361

362

363

364

365

366

367

368

369

370

371

372

373

374

375

376

377

378

379

380

381

382

383

384

385

386

387

388

389

390

391

392

393

394

395

396

397

398

399

400

401

402

403

404

405

406

407

408

409

410

411

412

413

414

415

416

417

418

419

420

421

422

423

424

425

426

427

428

429

430

431

432

433

434

435

436

437

438

439

440

441

442

443

444

445

446

447

448

449

450

451

452

453

454

455

456

457

458

459

460

461

462

463

464

465

466

467

468

469

470

471

472

473

474

475

476

477

478

479

480

481

482

483

484

485

486

487

488

489

490

491

492

493

494

495

496

497

498

499

500

501

502

503

504

505

506

507

508

509

510

511

512

513

514

515

516

517

518

519

520

521

522

523

524

525

526

527

528

529

530

531

532

533

534

535

536

537

538

539

540

541

542

543

544

545

546

547

548

549

550

551

552

553

554

555

556

557

558

559

560

561

562

563

564

565

566

567

568

569

570

571

572

573

574

575

576

577

578

579

580

581

582

583

584

585

586

587

588

589

590

591

592

593

594

595

596

597

598

599

600

601

602

603

604

605

606

607

608

609

610

611

612

613

614

615

616

617

618

619

620

621

622

623

624

625

626

627

628

629

630

631

632

633

634

635

636

637

638

639

640

641

642

643

644

645

646

647

648

649

650

651

652

653

654

655

656

657

658

659

660

661

662

663

664

665

666

667

668

669

670

671

672

673

674

675

676

677

678

679

680

681

682

683

684

685

686

687

688

689

690

691

692

693

694

695

696

697

698

699

700

701

702

703

704

705

706

707

708

709

710

711

712

713

714

715

716

717

718

719

720

721

722

723

724

725

726

727

728

729

730

731

732

733

734

735

736

737

738

739

740

اشاريے (۵)

كفر كرنے والے : ۱۴/ ۲۸_كا انجام، اس سے عبرت، ۱۴/ ۲۸; اس كا برا انجام، ۱۴/ ۲۸

كمال:ر_ك خداوند عالم ، قرآن او ر محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم

كوتاہ نظري:_كے آثار، ۱۶/ ۹۵نيزر_ك قسم توڑنے والے اور عہد شكن افراد

كينہ:_كا مقام، ۱۵/ ۴۷، _كا رفع ، اس كا پيش خيمہ، ۱۵/ ۴۷نيزر _ك بہشت، اہل بہشت اور متقين

'' گ''

گائے:_كى كھال، اس كے فوائد، ۱۶/ ۸۰; _كا خالق، ۱۶/۵; _كى خلقت اس كا فلسفہ، ۱۶/ ۵;_كا دود ھ اس كا آيات خدا ميں سے ہونا، ۱۶/۶۶;اس كے خروج سے عبرت، ۱۶/۶۶; اس كے فوائد، ۱۶/ ۶۶; اس كے خروج كى كيفيت ،۱۶/ ۶۶; _سے عبرت، ۱۶/ ۶۶; _كے فوائد، ۱۶/ ۵; _كا گوشت ، اس كا صدر اسلام ميں كھاياجانا۱۶/۸; _كے بال، اس كے فوائد، ۱۶/ ۸۰نيز ر_ك نعمت

گردن:ر_ك تشبيہات قرآن

گرسنگي:_كے آثار، ۱۶/ ۱۱۲;_كى بلائ، ۱۶/ ۱۱۲; _كے عوامل، ۱۶/ ۱۱۲نيزر_ك مكہ

گھوڑا:_سے استفادہ ،۱۶/۸; _كا خالق ، ۱۶/۸; _كى خلقت، اس كا فلسفہ ، ۱۶/۸;_كا زينت ہونا ، ۱۶/۸; _كى سوراي، ۱۶/۸; _كا صدر اسلام ميں گوشت ، اس كا كھانا، ۱۶/۸

گمراہ كرنے والے :_جہنم ميں ،۱۴/۳۰; _كا گناہ، ۱۶/۲۵

گمراہ كرنا:_ كى مذّ مت ، ۱۶/۶۳نيز ر_ك ابليس اور شيطان

گھر:_ ميں سكون، ۱۶/ ۸۰; _كا ساز و سامان، ان كى فراہمي، ۱۶/۸۰; سبك _ ، ان كى تعمير كا ذريعہ، ۱۶/۸۰; سنگين_، ۱۵/۸۰، ۸۲، _ كا نقش، ۱۶/۸۰نيز ر_ك گھر كى تعمير ، دين ، قوم ثمود اور گھر كى تعمير

گرمي: _كا ذريعہ، ۱۶/ ۵

گيلى مٹى :ر_ك انسان اور خلقت

گل:ر_ك غذارساني

۷۴۱

گمراہ افراد:۱۴/ ۳،۳۶، ۴۲_كا بے يارو مددگار ہونا، ۱۶/ ۳۷; _كے بارے ميں علم، ۱۶/ ۱۲۵; _كا انجام اس كا بيان، ۱۵/ ۴۵; _ جہنم ميں ، ۱۵/ ۴۴; _كا گناہ، ۱۶/ ۲۵; _كى محروميت، ۱۶/ ۳۷; _كا جہنم ميں داخل ہونا، اس كى كيفيت، ۱۵/ ۴۴; _كى ہدايت ، اس كے شرائط ، ۱۶/ ۳۷; _كا ناقابل ہدايت ہونا، ۱۶/۳۷; _كى نااميدى ، ۱۵/ ۵۶نيز ر_ك گمراہي

گمراہي:_كے آثار ، ۱۵/ ۴۳; _كا ذريعہ، ۱۴/ ۳۰; _كا اضافہ،اس كے عوامل، ۱۴/ ۲۷; _كى حقيقت، ۱۶/ ۹; _كے راستے ، انكا تعدّد، ۱۴/۱، ۱۶/۹; _كا پيش خيمہ، ۱۶ /۲۵;_كے عوامل ، ۱۵/ ۳۹; _كے مراتب، ۱۴/ ۳، ۱۸; _كا سرچشمہ، ۱۴/ ۴، ۱۶/۳۶، ۳۷،۹۳،_كے موارد، ۱۴/۱،۶ ،۱۸ ، ۳۶ ; _سے نجات، ۱۴/۵۰۱; اس كا طريقہ ، ۱۴/ ۹; اس كا پيش خيمہ، ۱۴/ ۱، ۹; _كے شرائط، ۱۴/ ۱; _ كى نشانياں ، ۱۵/ ۵۶نيزر_ك ابراہيمعليه‌السلام ، ابليس، اقرار، امتيں ، انسان، بنى اسرائيل، اہل جہنم، دنيا طلب افراد ، دين ، رہبر ، سبيل اللہ ، شيطان، ظالم افراد، كفار، گمراہ افراد، مرتدين، مرد، مبتكرين اور مشركين

گناہ:_كے آثار، ۱۴/ ۴۹، ۱۶/ ۳۶،۴۵،۸۵، ۱۱۹; اس كے معاشرتى آثار، ۱۵/ ۵۸، ۶۶، ۱۶/۱۱۲; _كى مغفرت، اس كے عوامل، ۱۶/ ۱۱۹; _سے اجتناب، ۱۶/ ۹۰; اس كے آثار، ۱۵/۵۹; _سے ندامت، ۱۶/ ۱۱۹; _كا جبران، ۱۶/ ۱۱۰; اس كے آثار، ۱۶/ ۱۱۰; _كى سنگيني۱۶/ ۲۵; _كا شيوع ، اس كے آثار، ۱۵/ ۶۶; _كى دنياوى سزا، ۱۶/ ۲۵; _كى سزا ،۱۶/۴۵; جاہلانہ_، ان كى مغفرت، ۱۶/ ۱۱۹; دوسروں كا_، اس كا تحمل، ۱۶/۲۵; گناہان كبيرہ، ۱۴/ ۴۳، ۱۵/۵۶،۷۴، ۷۹، ۹۰، ۱۶/ ۲۵، ۸۵، ۹۵; اس كے آثار، ۱۴/ ۷; اس كى سزا، ۱۶/ ۲۵; ناقابل بخشش_،۱۴/۴۳; ۴۴، ۱۶/ ۸۵; _ كے مراتب، ۱۶/ ۲۹،۳۴; _كا سرچشمہ، ۱۶/ ۱۱۹

( خاص موارد ميں خود موضوع ميں تحقيق كى جائے۹

گنہگار افراد:۱۵/ ۵۸، ۱۶/ ۶۱

_كى مغفرت، اس كے شرائط، ۱۶/ ۱۱۰; _كى اخروى اسارت، ۱۴/ ۴۹; _كا مذاق اڑانا، اس كا سبب، ۱۵/ ۱۲; _كے استہزائ، ۱۵/ ۱۲; _كے دل پر قرآن كا القائ، ۱۵/۱۲; _سے اميدواري، اس كى اہميت، ۱۵/۴۹; _كا برتاؤ اس كا طريقہ، ۱۵/ ۱۳; _كا اخروى پيراہن، ۱۴/ ۵۰; _كى تقليد ، ۱۶/ ۲۵; _كى جہالت، ۱۶/ ۲۵; _كا حشر ، اس كى كيفيت، ۱۴/ ۴۹،۵۰; _پر رحمت ، اس كے

۷۴۲

شرائط، ۱۶/ ۱۱۰; _كا چہرہ ۱۴/ ۵۰; _كا عذاب، ۱۵/۵۹; ان كا اخروى عذاب، ۱۴/ ۴۹، ۵۰; _كى سزا، ۱۵/ ۱۲; _قيامت ميں ، ۱۴/ ۴۹،۵۰; _اور آيات خدا، ۱۵/ ۱۲; _كا ناقابل ہدايت ہونا ، ان كى ھٹ دھرمي، ۱۵/ ۱۴; _كا اخروى مواخذہ، ۱۵/ ۹۲; _كا باہمى توافق ۱۵/۱۳نيزر_ك خداوند عالم

گمراہ افراد:ر_ك امتيں ، عمل اور قيامت

گواہي:ر_ك قيامت ، محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اور ملائكہ

گوسفند:_كى پشم ، اس كے فوائد، ۱۶/ ۸۰; _كى كھال ، اس كے فوائد، ۱۶/ ۸۰; _كا خالق، ۱۶/ ۵; _كى خلقت، اس كا فلسفہ، ۱۶/ ۵; _كا دودھ ،اس كا آيات خدا ميں سے ہونا، ۱۶/ ۶۶; اس كے خروج سے عبرت ، ۱۶/ ۶۶; اس كے فوائد، ۱۶/ ۶۶; اس كے خروج كى كيفيت ۱۶/۶۶; _ سے عبرت ۱۶/۶۶;_كے فوائد، ۱۶/ ۵; _كے بال ، ان كے فوائد، ۱۶/۸۰; _كا گوشت، صدر اسلام ميں اس كا كھايا جانا۱۶/ ۸نيز ر_ك نعت

گوشت:ر_ك گھوڑا ، خچر، گدھا، چوپائے ، حيوانات اور گوسفند

گونگھا:ر_ك قرآنى مثاليں

گونگھاپن:ر_ك ظالم افراد

گھونسلہ بنانا:گھروں پر_، ۱۶/ ۶۸; درختوں پر_، ۱۶/ ۶۸; سايبانوں پر _، ۱۶/ ۶۸نيز ر_ك شہد كى مكھي

'' ل''

لباس:_كى اہميت، ۱۶/۶، ۸۱; _كى فراہمى ، اس كے منابع ، ۱۶/ ۸۱;مباح _ ۱۶/ ۱۴نيز ر_ك نعمت اور ضرورت

لجاجت:_كے آثار، ۱۵/ ۱۵نيزر_ك گذشتہ اقوام ، صاحبان غلام ، توحيد، حق ، قوم ثمود ، قوم لوطعليه‌السلام ، كفار ، كفار مكہ، گنہگار افراد، محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اور مشركين

لذائذ :ر_ك علائق اور كفار

لطف خدا:

۷۴۳

_كے شامل حال افراد،۱۴/۲۳، ۳۱، ۳۴، ۱۵/ ۲۵، ۵۳، ۶۱، ۹۲، ۹۹، ۱۶/ ۳۷، ۸۱، ۹۶، ۱۱۰، ۱۲۸

لحن:_كے شامل حال افراد، ۱۴/ ۲۷، ۱۵/ ۳۵; ان كى دعا كى اجابت ، ۱۵/ ۳۷نيز ر_ك ابليس اور شيطان

لواط:_كے آثار، ۱۵/۶۷، ۷۹نيز ر_ك قوم لوط

لوگ:_وں كاگمراہ كرنا ، اس كا انجام، ۱۴/ ۳۰; اس كا گناہ، ۱۶/ ۲۵; _وں كا انذار، ۱۴/ ۴۴، ۱۶/۲; _وں كى خبر داري، اس كى اہميت، ۱۴/۲۵; _وں كى فكر ى ترقى ، اس كى اہميت، ۱۶/ ۴۴; بعثت سے متصل_، ان كى آگاہي، ۱۴/ ۴۵; ان كى تاريخ سے آشنائي، ان كى گمراہي، ۱۴/ ۱; وہ اور قوم ثمود كى تاريخ،۱۴/ ۹; وہ اور قوم عاد كى تاريخ، ۱۴/۹; وہ اور قوم نوحعليه‌السلام كى تاريخ، ۱۴/ ۹; _وں كى ہدايت، ۱۶/ ۱۲۸; اس كى اہميت، ۱۴/ ۱، ۵; _كى ہوشيارى ، اس كى اہميت، ۱۶/ ۹۰نيز ر_ك ابراہيمعليه‌السلام ، انبياء، تبليغ، مبلغين، محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اور مكہ

لباس:ر_ك لباس

لوح محفوظ :ر_ك قرآن

لوطعليه‌السلام :_كى آبرو ، اس كى توہين،۱۵/۷۰; اس كا سرچشمہ، ۱۵/ ۶۶; _پر اتمام حجت، ۱۵/ ۶۳; _ پر اعتراض ، ۱۵/ ۷۰; _كے انذار، ۱۵/ ۶۳; اس پر شك، ۱۵/ ۶۳; _كى تجويز، ۱۵/۷۱; _كى تاريخ، ۱۵/ ۵۹; _كے زمانہ ميں تمدن، ۱۵/ ۶۷; _ كا خاندان ، اس كا امن، ۱۵/ ۶۵; اس كى پاكيزگي، ۱۵/ ۵۹; اس كا منزہ ہونا، ۱۵/ ۵۹; وہ اور گناہ ، ۱۵/ ۵۹; ان كے فضائل ، ۱۵/ ۶۱; ان كى ہجرت كى كيفيت ، ۱۵/ ۶۵; ان كى ذمہ دارى ، ۱۵/ ۶۵; ان كى ہجرت كا راستہ، ۱۵/ ۶۵; ان كى نجات، ۵۹، ۱۵/ ۶۵; ان كى نجات كے عوامل، ۱۵/ ۵۹; ان كو نہي، ۱۵/ ۶۵; ان پر ملائكہ كا داخلہ، ۱۵/ ۶۱; ان كى رات كو ہجرت ، ۱۵/ ۶۵;_كا گھر ، اس كا نقش، ۱۵/ ۷۰; _كے تقاضے ، ۱۵ / ۶۲،۷۰; _كى لڑكياں ، ان كے ساتھ ازدواج، ۱۵/ ۷۱; _كى ذلت، اس سے نہى ، ۱۵/ ۶۹; _كيطرف رجوع، ۱۵/ ۷۰; _كى سخاوت، ۱۵/ ۷۰; _كى مذمت، ۱۵/ ۷۰; _كے زمانہ ميں شہر نشيني،۱۵/ ۶۷; _كا ضعف، ۱۵/ ۷۰; _كا علم، ۱۵/ ۶۸; اس كا دائرہ كار، ۱۵/۶۲، ۶۸; _كے فضائل ، ۱۵/ ۷۱; _كا قصہ، ۱۵/ ۶۱، ۶۲،۶۳،۶۴، ۶۵،۶۷ ،۶۸ ،۶۹، ۷۰، ۷۱; اس ميں آيات خدا، ۱۵/ ۷۵; _كى ملائكہ كے ساتھ گفتگو، ۱۶/ ۶۲; _اور ملائكہ ، ۱۵/ ۶۲، ۶۸; _كا عوامى ہونا، ۱۵/ ۷۰; _كى ذمہ دارى ۱۵/ ۶۵; _كے مقامات ، ۱۵/ ۷۲;_كا معاشرتى مقام، ۱۵/ ۷۰; _كے مہمان، ۱۵/ ۶۱، ۶۲،۶۹; ان كى

۷۴۴

اہانت، ۱۵/ ۶۸; _كى مہمان نوازي، ۱۵/ ۷۰ ،۷۱ ; _كى نجات، ۱۵/ ۶۵; _كى نظارت، ۱۵/ ۶۵; _كى پريشاني، ۱۵/ ۶۸; _كے نواہي، ۱۵/ ۶۸ ،۶۹ ;_كو نہي، ۱۵/ ۶۵،۷۰; _ پر ملائكہ كا داخلہ، ۱۵/ ۶۲، ۶۳، ۶۴; اس كى كيفيت، ۱۵/ ۶۲; _كى ہجرت ، اس كى كيفيت، ۱۵/ ۶۵; اس كا راستہ، ۱۵/ ۶۵; ان كى رات كو ہجرت، ۱۵/ ۶۵; _كا كار ہدايت، ۱۵/ ۷۲;_كى ہمسر اس كا عذاب، ۱۵/ ۶۰; اس كے عذاب كى تقدير، ۱۵/ ۶۰; اس كے عذاب كا سرچشمہ، ۱۵/ ۶۰; اس كا گناہ ،۱۵/ ۶۰

نيزر_ك قسم ، قوم لوطعليه‌السلام اور ملائكہ

'' م''

ماں :_كے ليے استعفار، ۱۴/۴۱نيزر_ك ابراہيمعليه‌السلام

مالكيت:نيزر_ك گذشتہ اقوام، انبياء، خداوند عالم ، سرزمين اور موجودات

ماہ (چاند):_سے استفادہ ۱۶/ ۱۲; _كى تسخير، ۱۴/ ۳۳، ۱۶/ ۱۲; _كى گردش، اس كا تدوام، ۱۴/۳۳; _كا نقش ، ۱۴/ ۳۳

مؤمنين:۱۴/ ۱۱،۴۱_ كے ليے استغفار، ۱۴ /۴۱; _كا اطمينان، ۱۶/ ۱۰۶; _كا امتحان، اس كا پيش خيمہ، ۱۶ /۱۱۰; _كى اطاعت، ۱۶/ ۱۰۲; _كا ايمان ، اس كى تثبيت ، ۱۶/ ۱۰۲; اس كى خصوصيات، ۱۴/ ۲۷; _كا تعقل ، ۱۵ / ۷۷; _كا تقرب ۱۴/ ۳۱; _كى تقويت، اس كے عوامل ۱۴/ ۱۱; _كا منزہ ہونا، ۱۶/ ۱۰۶; _كيلئے تواضع، ۱۵/ ۸۸; _كى ثابت قدمى ، ۱۴/ ۲۷; _كے عوامل، ۱۴/ ۲۷; اس كا سرچشمہ، ۱۴/ ۲۷; _كا نيك انجام، ۱۴/ ۲۳; _كا حق قبول كرنا، ۱۶/ ۱۰۲; _كى طرف سے دعوت، ۱۴/ ۱۱، ۳۱; _ پر رحمت، ۱۶/ ۴۷، ۶۴; _كے صفات، ۱۵/ ۷۷; _كا عقيدہ ، اس كى خصوصيات، ۱۴/ ۲۷; _كے فضائل، ۱۴/ ۲۷; _كى ذمہ داري، ۱۶/ ۱; _كے مصالح، ۱۶/ ۱۲۶; _كى مصونيت، ۱۶/ ۹۹،۱۰۰; _كے مقامات، ۱۴/ ۳۱; _بہشت ميں ، ۱۴/ ۲۳; صالح _ ، ان كى پاداش، ۱۶/ ۹۷; ان كے فضائل، ۱۴/ ۲۳; غير متوكل_ ۱۶/ ۹۹; _اور لغزش، ۱۴/ ۲۷; _موت كے وقت، ۱۴/ ۲۷;_كى مدح، ۱۶/ ۱۱۰; _كى نشانياں ، ۱۴/ ۳۱; _كى ہدايت، ۱۶/ ۶۴; _كى ہوشياري، ۱۵/ ۷۷نيز ر_ك انبياء خدا اور قرآن

مباحات: ۱۶/ ۱۴_كى تحريم ، ۱۶/ ۳۵، ۱۱۴

مقابلہ:ر_ك انبياء ، انحراف جنسي، دنيا طلبي، دين ، كفار مكہ ، كفر، محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اور مسكرات

۷۴۵

اشاريے (۶)

مبغوضان خدا:۱۶/۲۶

مبلغين:_كے استہزائ، ۱۵/ ۹۷; _كى اميدواري، ۱۵/ ۹۷; _كے فضائل ، ۱۶/ ۱۲۸; _كى ذمہ داري، ۱۴/ ۴، ۱۵/ ۸۹، ۱۶/ ۱۲۵، ۱۲۷; _كا نقش ، ۱۶/ ۱۲۵; _كى لوگوں سے ہم زباني، ۱۴/ ۴نيز ر_ك شرك

متفكرين:_و طبيعت

متقين:_كى بہشت ميں آزادي، ۱۵/ ۴۶; _كى اخروى آسائش، ۱۶/ ۳۲; _كا احترام، ۱۶/ ۳۲;_كا احتضار، ۱۶/ ۳۲; _كا احسان، ۱۶/ ۳۰; _كا اخلاص ، ۱۵/۴۵; بہشت ميں _كا امن و امان ، ۱۵/ ۴۶; _كى پاداش، ۱۶ / ۳۲; ان كى اخروى پاداش ، ۱۶/ ۳۱; _كا منزہ ہونا، ۱۶/ ۳۰، ۳۱; _كى حمايت، ۱۶/ ۱۲۸; _كے تقاضے ، ان كى اجابت، ۱۶/ ۳۱; _كى طرف سے دعوت، ۱۵/ ۴۶، ۱۶/۳۲; _كى اخروى سعادت، ۱۶/ ۳۱; _ پر سلام ، ۱۶/ ۳۲; _كى اخروى سلامتي، ۱۶/ ۳۲; _كا عقيدہ، ۱۶/ ۳۰; ان كا پسنديدہ عقيدہ، ۱۶/ ۳۰; _كا پسنديدہ عمل ، ۱۶/ ۳۰; _كا انجام ، اس كا بيان، ۱۵/ ۴۵; _كے فضائل، ۱۵/ ۴۵، ۱۶/ ۳۲، ۱۲۸; _كى قبض روح، ۱۶/ ۳۲; _موت كے بعد، ۱۶/ ۳۲; _بہشت ميں ، ۱۵/ ۴۵،۴۷،۴۸، ۱۶/۳۱، ۳۲; ان كى دوستي، ۱۵ / ۴۷; ان كے روابط، ۱۵/ ۴۷; ان كى سلامتي، ۱۵/۴۶;ان پر سلام، ۱۵/ ۴۶; _اور تكبر ، ۱۶/ ۳۰; _ اور جہل، ۱۶/ ۳۲; _اور دشمني، ۱۵/ ۴۵; _كے اخروى مقامات، ۱۶/ ۳۰; _كى نشانياں ، ۱۶/ ۳۰; ۱۶/ ۳۲; اس كى كيفيت، ۱۵/ ۴۶; _كى خصوصيات،۱۶/ ۳۰ر_ك تذكر ا ور ملائكہ

متكبرين:_كا مقام ، اس كى قباحت، ۱۶/ ۲۹; _كا برا انجام، ۱۶/ ۲۹; _جہنم ميں ، ۱۶/ ۲۹

متوكلين:_سے مراد، ۱۴/ ۱۲; _كى مصونيت، ۱۶/ ۹۹، ۱۰۰

مثال:_كے فوائد،۱۴/ ۴۵، ۱۶/ ۷۶

قرآنى مثاليں :غلام كى مثال دينا،۱۶/ ۵۷،شجرہ خبيثہ كى مثال دينا، ۱۴/ ۲۶; شجرہ طيبہ كى مثال دينا، ۱۴/ ۲۴، ۲۵;جڑوانے درخت كى مثال دينا ۱۴/۲۴; گونگے كى مثال دينا، ۱۶/ ۷۶; عقيدہ حق كى مثال، ۱۴/ ۲۴; كلمہ خبيثہ كى مثال، ۱۴/ ۲۴; كلمہ طيبہ كى مثال، ۱۴/ ۲۴، ۲۵; موجودات كى مثال، ۱۶/ ۷۵، ۷۶

مجادلہ:_كا طريقہ، ۱۶/ ۱۲۵; _كى مذمت، ۱۶/ ۴; احسن_، ۱۶/ ۱۲۵نيزر_ك انسان ، قرآن ،كفار، مشركين اور باطل معبود

۷۴۶

مجازات:اخروى _، اس كى عموميت، ۱۴/ ۵۱نيز ر_ك سز

مجاہدين:_كى امداد، ۱۶/ ۱۱۰; _كوبشارت، ۱۶/ ۱۱۰; _كى دين داري، ۱۶/ ۱۱۰; _كے فضائل ۱۶/ ۱۱۰; _كى مدح، ۱۶/ ۱۱۰مجرمين:۱۵/ ۱۲

محبت:ر_ك ابراہيمعليه‌السلام اور اہل بہشت

محبوب افراد:ر_ك قسم

محرّمات:۱۶/ ۶۷، ۹۱، ۹۲، ۹۴، ۱۱۵، ۱۱۶_سے اجتناب، اس كے عوامل، ۱۶/ ۱۱۴;_سے استفادہ، ۱۶/ ۱۱۴; اس كا دائرہ كار، ۱۶/ ۱۱۵; _كى تحليل ، اس كے عوامل، ۱۶/ ۱۱۵; _كى خباثت، ۱۶/ ۱۱۵; _كا فلسفہ، ۱۶/ ۱۱۸; _كى محدويت، ۱۶/ ۱۱۵نيز ر_ك اديان

محسنين:_كى اخروى پاداش اس كى قدر و قيمت، ۱۶/ ۳۰; _كى دنيا وى پاداش، ۱۶/ ۳۰; اس كى قدر وقيمت، ۱۶/ ۳۰; _كى حمايت، ۱۶/ ۱۲۸;_ كے فضائل ، ۱۶/ ۱۲۸نيز ر_ك خداوند عالم

محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم :_كا ادراك، ۱۴ /۲۴;_كو اذيت، ۱۵/۸۵، ۸۶، ۹۴، ۹۴، ۹۵، ۹۷; _كى استقامت، ۱۵/ ۹۴; _كا استہزاء كرنے والے ، ۱۵/ ۹۵; ان كا انذار، ۱۵/ ۹۶; ان كا دفع شر، ۱۵/ ۹۵; ان كا شرك، ۱۵/ ۹۶; ان كا عقيدہ، ۱۵ / ۹۶; ان كى سزا، ۱۵/ ۹۶; _كے استہزائ، ۱۵/ ۶، ۱۱، ۱۳، ۹۵، ۹۷; _كو اطمينان، ۱۵/ ۹; _سے روگرداني، ۱۶/ ۸۲; _كو سورہ حمد كى عطا ، ۱۵/ ۸۷; _كو قرآن كى عطاء ،۱۵/ ۸۷; _پر افتراء ، اس كى سزا، ۱۶/ ۱۰۵; _كو نمونہ بنانا، ۱۴/ ۱۹، ۲۴; _كا اندوہ ۱۵/ ۹۷; اس كے عوامل، ۱۶/ ۱۲۷; _كے انذار، ۱۴/۴۴، ۱۵/ ۵۰، ۸۹; اس كا واضح ہونا، ۱۵/ ۸۹; _كے مقاصد، ۱۴/ ۵;_كو بشارت،۱۵ / ۹۵، ۹۶; _كى بعثت ، اس كے آثار، ۱۵/ ۱۷; _كى دشمنوں سے بے اعتنائي، ۱۵/ ۹۵; _كى مشركين سے بے اعتنائي، ۱۵/ ۹۵;_كى پيش قدمي، ۱۴/ ۱۹، ۲۴; _كے خلاف تبليغ، ۱۵/ ۹۷; _كى تبليغ، ۱۵/ ۹۴; ۱۶/ ۸۲; _كے تذكرات، ۴/۱ ۹; _كى فكر ى تقويت، ۱۵/۱۱، _كا تكامل، اس كے آثار، ۱۶/ ۱۲۵; اس كا پيش خيمہ، ۱۵/ ۸۶; _كى تكذيب ، اس كے آثار، ۱۶/ ۱۱۳; _كا سرچشمہ، ۱۶/ ۱۰۱; _كا شرعى وظيفہ،۱۵ /۸۸، ۸۹،۹۴،۹۹; _كى كوشش ، ۱۵/ ۳; _كا منزہ ہونا، ۱۶/ ۴۴، ۱۰۵; _كى تواضع، ۱۵/ ۸۸; _كو تلقين، ۱۵/ ۸۸، ۹۸، ۹۹;_ كے خلاف سازش ، ۱۵/ ۹۷; اس كا افشائ، ۱۶/ ۱۰۳; اس كى مذمت، ۱۶/ ۴۵; اس سے ممانعت، ۱۴/۴۵; _ پر تہمت، ان پر افترائ، كى تہمت،۱۶/ ۱۰۵; ان پر تعلم كى تہمت، ۱۶/ ۱۰۳; ان پر جادو گرى كى تہمت، ۱۶/ ۱۰۱، ۱۰۵; _كا حامى ، ۱۵/ ۹۵; _كے دشمن، ۱۴/ ۲۸،۱۵/ ۹۵، ۹۷;

۷۴۷

ان كى اذيتيں ، ۱۵/ ۹۵;ان كے استہزائ، ۱۵/ ۹۵; ان كا انذار، ۱۶/ ۴۵، ۴۶، ۴۷; ان كا خوف، ۱۶/ ۴۷; ان كى سازش ، ۱۶/ ۴۵;ان سے برتاؤ كا طريقہ، ۱۵/ ۹۵; ان كى مذمت، ۱۶/ ۴۵; ان كا عذاب، ۱۶/ ۴۵; ان كے عذاب كى حتميت، ۱۶/ ۴۶; ان كا دنياوى عذاب، ۱۶/ ۴۷; ان كا مكر ، ۱۶/ ۴۵; ان كى ہلاكت، ۱۶/ ۴۶، ۴۷; ان كى تدريجى ہلاكت، ۱۶/ ۴۷; _كى دعوتيں ،۱۴/ ۴۴، ۱۶/ ۱۲۵، ۱۲۷; ان كى آشكار دعوتيں ، ۱۵/ ۹۴، ۹۵; ان كى مخفى دعوت، ۱۴/ ۹۴; اس كا طريقہ، ۱۶/ ۱۲۷; _كو تسلّي، ۱۴/ ۴۲، ۴۶،۴۷، ۱۵/۱۱، ۱۳،۸۶ ،۹۷ ، ۱۶/۳۶،۸۲، ۱۲۷; _كى دلسوزى ، ۱۵/ ۸۸; _كى طرف رجوع، ۱۶/ ۴۴; _كى رسالت، ۱۴/ ۳۱، ۴۴ ، ۱۵/ ۸۹، ۹۴; اس كا عالمگير ہونا، ۱۴ / ۱، ۴۴; اس كا دائرہ كار ، ۱۵/۹۴ ; _ اور خدا كے درميان اسرار و رموز ۱۵/۱ ;_كے بارے ميں شبہہ پيدا كرنا ۱۶/۴۵; اس كى مذمت ۱۶/۴۵;_كاصبر ، ۱۶/ ۱۲۷; اس كا پيش خيمہ، ۱۶/ ۱۲۷; _كى صداقت، اس كے دلائل، ۱۵/ ۷; _كى صراحت، ۱۵/ ۸۹، ۹۴; _كى عبادات، ۱۵/ ۹۹; _كى عبوديت، ۱۵/۹۹; _كى عصمت، ۱۶/ ۸۹; _كے عفو، ۱۵/ ۸۵، ۸۶; _كے علائق، ۱۵/ ۸۸، ۱۶/ ۳۷، ۱۲۷;_ كا علم، ۱۶/ ۶۴; ان كا علم لدني، ۱۶/ ۸۹; اس كى خصوصيات، ۱۶/ ۴۴; _كے فضائل ، ۱۴/ ۲۴، ۳۵، ۱۵/ ۹۲، ۹۹، ۱۶/ ۴۴، ۸۹، ۱۲۷; _كا فہم، ۱۶/ ۴۴; _كى كتاب، ۱۴/۱، ۱۶/ ۴۴; _ كى كرامت، ۱۵/ ۸۵; _كا كمال، ۱۶/ ۸۹; _كى گواہي، ۱۶/ ۸۹;_ پرلطف، ۱۵/ ۲۵; _كے ساتھ مقابلہ، ۱۶/ ۱۰۱; _كا مجادلہ، ۱۶/ ۱۲۵; _قيامت ميں ، ۱۶/۸۹; _اور ابراہيمعليه‌السلام ، ۱۶/ ۱۲۳; _ اور بنى اسرائيل كى تاريخ، ۱۴/ ۶; _اور دين ابراہيمعليه‌السلام ، ۱۶/ ۱۲۳; _ اور ظالم افراد،۱۴ /۴۲; _ اور فراموشي، ۱۶/ ۴۴; _اور قرآن ، ۱۶/ ۴۴; _ اور قصہ موسيعليه‌السلام ، ۱۴/ ۶; _اور يہود كے محرمات، ۱۶/ ۱۱۸; _ اور لوگ، ۱۶/ ۱۲۷; _اور كفار كى ہدايت، ۱۵/ ۳; _كے مخالفين، ۱۵/ ۹۵; ان كى اذيتيں ، ۱۵/ ۸۵; ان كے استہزائ، ۱۵/ ۹۵; ان كا اقرار، ۱۶/ ۱۰۳; ان كى كوشش ، ۱۶/ ۱۰۳; ان كى تہمتيں ، ۱۶/ ۱۰۵; ان سے بر تاؤ كا طريقہ، ۱۵/ ۹۵; ان كو متنبہ كرنا، ۱۴/ ۱۹; ان كى ہلاكت، ۱۴/ ۱۹; _كا مربي، ۱۵/ ۹۹; _كى ذمہ دراي، ۱۴/ ۱، ۶،۷، ۱۵/ ۳، ۲۸، ۴۹، ۵۰، ۵۱، ۸۵،۸۸، ۹۴، ۱۶/ ۸۲، ۱۰۲، ۱۲۳، ۱۲۵، ۱۲۷; اس كا دائرہ كار، ۱۵/ ۸۹، ۱۶/ ۸۲; _كى مشكلات، ۱۵/ ۱۱، ۱۶/ ۱۲۷;_كے مصالح، ۱۵/ ۸۶; _كا معجزہ، اس كى خصوصيات، ۱۶/ ۴۴; _پر افتراء باندھنے والے ، ان كا جھوٹاپں ،۱۶/ ۱۰۵; _كے مقامات، ۱۴/ ۲۴، ۱۵/ ۷۲، ۱۶/ ۸۹; _كى تكذيب كرنے والے ، ان كى جہالت ،۱۶/ ۱۰۱; ان كى لجاجت، ۱۶/ ۱۰۱; _كى كاميابي، ۱۵/ ۹۶; _ پر قرآن كا نزول ، ۱۶/ ۴۴، ۸۹; _كى پريشاني، ۱۵/ ۹۵; _كے نواسے ،۱۶/۷۲ ; _كو نہى

۷۴۸

، ۱۵/ ۸۸; _كى ضروريات، ۱۶/ ۱۲۷; ان كى روحانى ضروريات، ۱۵/ ۱۱; ان كى معنوى ضروريات ،۱۶/ ۹۸; _پر وحي، ۱۴/ ۱، ۱۵/۶، ۷، ۱۶/ ۶۴، ۱۱۸، ۱۲۳;_كى ولادت، اس كے آثار، ۱۵/ ۱۷; _كا كار ہدايت، ۱۴ /۱، ۵، ۱۵/ ۳، ۸۸، ۱۶/ ۳۷، ۱۲۷; _كى ہدايتيں ، ان كى تاثير كے شرائط ، ۱۶/ ۳۷نيز ر_ك انبياء، خداوند عالم ، قسم ،كفار، كفار مكہ اور مشركين

مخالفين:_كے ساتھ برتاؤ كا طريقہ، ۱۴/ ۳۶

مخلصين:_كا گمراہ نہ ہونا، ۱۵/ ۴۰، ۴۱، ۴۲; _كے فضائل ، ۱۵/ ۴۰; _كى كمى ، ۱۵/ ۴۰; _كى مصونيت، ۱۵/ ۴۰،۴۲

مخلوقات:ر_ك موجودات

مدين:اہل _، ان كا پيغمبر، ۱۵/ ۷۸

مدينہ:صدر اسلام ميں _، اس كا معاشرتى مقام، ۱۶/ ۴۱; _كى طرف ہجرت، ۱۶/ ۴۱

مذہب:ر_ك دين

مربي:_كى نسبت كفران، ۱۴/ ۱۸نيزر _ك انبياء، انسان، محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اور ملائكہ

متنبہ كرنا:_ے كے عوامل، ۱۴/۵۲نيز ر_ك كفار اور لوگ

معاشرہ:معاشرتى آفت شناسي، ۱۴/۲۸، ۴۵، ۱۵/۵۸، ۶۶، ۷۴، ۱۶/۸۸، ۱۱۲; _كى موت، ۱۵/ ۴; _كا استقلال ،اس كا سرچشمہ، ۱۶/ ۷۶; معاشروں كى پستى ، اس كے عوامل ، ۱۴/ ۲۱، ۱۵، ۶۶; معاشروں كا خاتمہ، اس كے عوامل ، ۱۴/ ۲۸، ۱۵/۶۶; اس كا سرچشمہ، ۱۵/۶۶;_ كى اہميت، ۱۵/۱۰ ، ۱۶/۹۰ ; فاسد معاشرے ان كى ہلاكت ، ۱۵/۶۶، ۷۴; _كى حقيقت، ۱۵/ ۴;_ كى حيات ، ۱۵/ ۴; اس كا پيش خيمہ، ۱۶/۲; معاشروں كا عذاب، اس كا سرچشمہ، ۱۵/۷۴; معاشروں كا قانون كے مطابق ہونا، ۱۵/۴; _كى قدرت، اس كا سرچشمہ، ۱۶/۷۶; معاشروں كے مصالح، ان كى فراہمي، ۱۶/ ۸۸;_ كا نقش، ۱۴/ ۱۰; ان كا وجود، ۱۵/ ۴; معاشروں كى ہلاكت، اس كا سبب، ۱۵/ ۵۸، ۷۴; ان كا قانونى ہونا، ۱۵/ ۴

مرتدين:_كى مغفرت،اس كے شرائط، ۱۶/ ۱۰۱; _كى توبہ، اس كا قبول ہونا، ۱۶/ ۱۱۰; _كے دل پر مہر، ۱۶/ ۱۰۸;_كى اخروى زياں كاري، ۱۶/ ۱۰۹; _كا عذاب ، ۱۶/ ۱۰۶;_پر غضب، ۱۶/ ۱۰۶;_كا بہرہ پن، ۱۶/ ۱۰۸; _كا اندھاپن ، ۱۶/ ۱۰۸; _كى

۷۴۹

محروميت، ۱۶/ ۱۰۸

مرد:_كى حقيقت ، ۱۶/ ۷۲; _كى پاكيزہ زندگي، ۱۶/ ۹۷نيزر_ك انبياء اور عورت

مردار:_كى حرمت، ۱۶/ ۱۱۵

مرد كى حاكميت:ر_ك جاہليت

مرد ہ افراد:_كا اخروى احيائ، ۱۴/۱۹، ۱۵/ ۲۵، ۱۶/ ۴۵; اس كى تكذيب، ۱۶/ ۳۸; اس سے جہالت،۱۶/ ۳۸; اس كا حتمى ہونا، ۱۶/ ۳۸، ۴۰;اس كا فلسفہ ،۱۶/ ۳۹

موت:_كا تداوم ، ۱۵/ ۲۳; _ميں تعجيل، اس كا امكان، ۱۴/ ۱۰; اس كى حتميت، ۱۵/ ۲۳; _كى حقيقت، ۱۵/ ۲۵، ۱۶/ ۲۸، ۳۲، ۷۰; _آيات ، خداوند ى ميں سے ، ۱۵/ ۲۳; _كا سر چشمہ، ۱۵/ ۴، ۲۳، ۱۴/ ۴۵، ۲۵، ۳۶، ۱۶/ ۷۰; _كا نقش ، ۱۶/ ۲۸، ۳۰نيز ر_ك ابليس، انسان، انفاق، پاكيزہ افراد، اہل جہنم، حيات، كفار، كفر، مومنين، متقين، ملائكہ اور يقين

مسؤوليت:_كا پيش خيمہ، ۱۶/ ۹۰

(خاص موارد ميں خود موضوع ميں تحقيق كى جائے)

مستكبرين:۱۶/ ۲۲

_كى تقليد، اس كے عوامل،۱۴/ ۲۱; _كى گمراہى ، اس كا مسوول ۱۴/ ۲۱; _كى محروميت، ۱۶/ ۲۳; _قيامت ميں ، ۱۴/ ۲۱نيز ر_ك تقليد

مسكرات:_كا مقابلہ ،اس كا طريقہ، ۱۶/ ۶۷; _كى ناپسنديدگى ،۱۶/ ۶۷

معاشرہ:ر_ك معاشرہ

موت:اٹل_ ،۱۵/۴، ۵، ۸، ۱۶/۶۱; اس كا حتمى ہونا ، ۱۶/ ۶۱; اس كاسبب ،۱۴/۱۰; اس سے مراد، ۱۶/۶۱; _كى تاخير ، اس كا سبب، ۱۴/ ۱۰; _كى تعيين ، اس كا سرچشمہ، ۱۶/۶۱نيز ر_ك امتيں ، انسان اور معاشرہ

مسكن:_كى اہميت، ۱۶/ ۸۱نيزر_ك گھر

مسلمان افراد:_كو بشارت، ۱۶/ ۸۹، ۱۰۲; _كا نيك انجام، ۱۵/۲; _كا سرور ، ۱۶/ ۸۹; صدر اسلام كے _، ان كا لفظى اظہار كفر، ۱۶/ ۱۰۶;_كے تقاضے ،۱۶/۱; ان كا شكنجہ ، ۱۶/ ۱۱۰، ۱۲۷ ; ان پر ظلم، ۱۶/ ۴۱;

۷۵۰

ان كى ہجرت، ۱۶/ ۴۱، ۴۱، ۱۱۰; ان كى ہجرت كا فلسفہ، ۱۶/ ۴۱; مظلوم_، ان كى پاداش، ۱۶/ ۴۱; _كى اخروى نجات، ۱۵/ ۲; _كى معنوى ضروريات، ۱۶/ ۴۲; _كى ہدايت ، ۱۶/ ۱۰۲نيزر_ك كفار

مسيحى افراد:۱۵/ ۹۰_اور قرآن ،۱۵/ ۹۱

مشركين: ۱۴/ ۲۲، ۱۵ ۹۶_كى آگاہي، ۱۶/ ۵۵; _كا احساس امن، اس كى سرزنش، ۱۶/ ۴۵; _كا موحدين كے ساتھ اختلاف، ۱۶/ ۳۹; _كے دعوے ، ۱۶/ ۶۲; ان كے باطل دعوے ، ۱۶/ ۶۲; ان كى تكذيب، ۱۶/ ۸۶; _كى اذيتيں ، ۱۵/ ۹۵، ۹۷; اور محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم صلعم، ۱۵/ ۹۴; _كے استہزائ، ۱۵/ ۹۵، ۹۷، ۱۶/ ۳۵; _سے روگرداني، ۱۵/ ۹۴; _كے افترائ، ۱۶/ ۵۶،۵۷،۶۲، ۶۳، ۷۸; اس كا سرچشمہ، ۱۶/ ۶۳;_كا اخروى اقرار، ۱۶/ ۸۶; _كى اكثريت، ۱۶/۷۵; _پر اندوہ ، ۱۵/ ۸۸; اس سے اجتناب، ۱۵/ ۸۸; _كا اندوہ، ۱۶/۸۵; _كا انذار، ۱۶/ ۴۵ ،۵۵،۵۹; _كے مقاصد ، ۱۶/۵۵; _بدعت پيدا كرنا، ۱۶/ ۳۵،۵۶; _كا برتاؤ ،اس كا طريقہ، ۱۵/ ۹۷،۱۶/ ۲۷،۳۵; _كى برتر طلبي، ۱۶/ ۶۲; _كى بہانہ جوئي، ۱۶/ ۱۰۱; _كى فكر، ۱۶/ ۵۶،۵۷،۵۸، ۸۷; _كى بيٹے سے محبت، ۱۶/ ۵۷; _كى پليدگى ، ۱۶/ ۶۰; _كى اخروى تحقير، ۱۶/ ۲۷; _پر ترحم،۱۵/ ۸۸; _كا خوف ، ۱۶/ ۵۱; _كا اخروى تسليم خم ، ۱۶/ ۸۷; _كا خدا سے تكلم، ۱۶/ ۸۶; _كى كوشش، ۱۶/ ۳۸; ان كى اخروى كوشش، ۱۶/ ۸۶; _كا توجيہ كرنا، ۱۶/ ۳۵; _كى سازش ، ۱۶/ ۳۸; اس كا افشائ، ۱۶/۱۰۳; _كى دھمكى ،۱۶/ ۵۶; _كى تہمتيں ، ۱۶/ ۱۰۱، ۱۰۳; ان كا جواب، ۱۶/ ۱۰۲;_كا جبر پر اعتقاد، ۱۶ /۳۵، ۳۹، ۴۳; _كى جہالت، ۱۶ / ۷۳، ۷۵; _كى خدا شناسى ، ۱۶/ ۵۷; _كا جھوٹا پن ، ۱۶/ ۵۶; _كى دشمني، ۱۵/ ۹۵، ۱۶/ ۲۷،۶۲; _كى دعوت، ۱۶/ ۴۸; _كى ذلت، ۱۶/ ۴۸; ان كى اخروى ذلت، ۱۶/ ۲۷; كى روزي، ۱۶/ ۴۸; _كى مذمت، ۱۶/ ۴۸; _ پرشيطان كا تسلط، ۱۶/ ۱۰۰; _كى قسم ، ۱۶/ ۴۸; _كا شبہ ڈالنا، اس كا فلسفہ، ۱۶/ ۴۵; _كا شرك عبادي، ۱۶/ ۳۵; _كى اخروى شكايت، ۱۶/ ۸۶; _كى صورت، ۱۶/ ۵۸; _كا عذاب، ۱۶/۵۵; ان كا دنياوى عذاب، ۱۶/ ۲۷; _ كا عفو ، ۱۵/۸۵; _كا عقيدہ، ۱۶/ ۲۷، ۳۵، ۳۸، ۴۰، ۵۰، ۵۴، ۵۷; ان كى توجيہ، ۱۶/ ۳۵; ان كا باطل عقيدہ، ۱۶/ ۳۶، ۴۳;_كے علائق ، ۱۶/ ۵۷; _ كے علماء، ان كى دشمني، ۱۶/ ۱۰۱; _كا ناپسنديدہ عمل، ۱۶/ ۴۵; ان كى توجيہ، ۱۶/ ۳۵; _كا غضب ،اس كے عوامل، ۱۶/ ۵۸; _كا فرار، ۱۶/ ۱۵۹; _كا فراموش ہونا، ۱۶/ ۶۳; _كا كفران ، ۱۶/ ۵۵، ۸۳; _كا كفر ، ۱۶/ ۲۷; _كى سزا، ۱۵/ ۹۶، ۱۶/ ۶۲; _كے ميلانات، ان كا سرچشمہ، ۱۶/ ۵۷;_كى گمراہي، اس كے عوامل، ۱۶/ ۸۶; _كى لجاجت، ۱۶/ ۸۳; _كا مواخذہ،۱۶/ ۵۶; اس كى

۷۵۱

حتميت، ۱۶/ ۵۶; ان كا اخروى مجادلہ، ۱۶/ ۸۶; _كے ساتھ مجادلہ ۱۶/ ۱۲۵;_جہنم ميں ، ۱۶/ ۶۲; _سختى ميں ، ۱۶/ ۵۴; _قيامت ميں ، ۱۶/ ۲۷، ۸۶، ۸۷; ان كا طعن، ۱۵/ ۲; صدر اسلام كے _، ان كے استہزاء ، ۱۶/ ۱; ان كى اكثريت ۱۶/ ۸۳; ان كے مادى وسائل، ۱۵/ ۸۸; ان كا پيداو ايجاد كرنا، ۱۶/ ۳۵; ان كى ثروت مندي، ۱۵/ ۸۸; ان كے تقاضے ، ۱۶/ ۱; ان كى دشمني، ۱۶/ ۱; ان كا عقيدہ، ۱۶/ ۳; ان كا كفران ، ۱۶/ ۸۳; ان كا كفر، ۱۶/ ۸۳; ھٹ دہرم_، ۱۶/ ۱۰۱; ناشكر _، ان پر غضب، ۱۶/ ۵۵; _اور اخرت، ۱۶/ ۶۰; _ اور بہشت، ۱۶/ ۶۲; _ اور حسن انجام، ۱۶/ ۶۲; _ اور بيٹى ، ۱۶/ ۵۷، ۵۸، ۵۹; _اور دين ، ۱۶/ ۳۵; _اور فصاحت قرآن، ۱۶/ ۱۰۳; _ اور محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم ، ۱۵/ ۹۵; _اور معاد، ۱۶/ ۴۰; _او ر باطل معبود ، ۱۶/ ۲۷، ۵۶، ۸۶; _سختى دور ہونے كے وقت، ۱۶/ ۵۴،۵۵; _كے موحدين كے ساتھ جھگڑائے، ۱۶/ ۲۷; _كو مہلت، ۱۶/ ۵۵; _كى اخروى نا كامى ،۱۶/ ۸۷; _كى دنياوى نعمتيں ، ۱۶/ ۵۵; _كى ہدايت، ۱۵/ ۸۸، ۱۶/ ۳۷; _كو خبر دار كيا جانا، ۱۴/ ۱۹; _كى ہلاكت، ۱۴/ ۱۹; _كا بااہميت توافق، ۱۶/ ۳۵; _كى ہوس پرستي، ۱۶/ ۵۷; اس كے آثار، ۱۶/ ۵۷نيزر_ك جاہليت، مومنين، مشركين مكہ اور محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم صلعم

مشركين مكہ:_كى اكثريت ،ان كى جہالت، ۱۶/ ۳۸; _كا انذار، ۱۶/ ۶۳; _كے افترائ، ۱۶/ ۶۱; _كى بت پرستي، اس كا سرچشمہ، ۱۶/ ۳۵; _كى فكر، ۱۶/ ۳۵، ۳۸، ۴۳; _كى كوشش، ۱۶/ ۳۵; _كى دھمكي، ۱۶/ ۳۶; _كا جبر پر اعتقاد، ۱۶/ ۳۵; _كى خداشناسى ، ۱۶/ ۳۵، ۳۸; _كى دشمني، ۱۶/ ۳۵; _كى طرف سے دعوت، ۱۶/ ۴۳; _كے رہبر، ان كا نقش، ۱۴/ ۲۸: _كا ظلم، ۱۶/ ۴۱; اس پر صبر، ۱۶/ ۴۲; _كا عقيدہ، ۱۶/ ۳۵، ۳۸; اس كى تقويت، ۱۶/ ۳۵; _كا برا انجام، ۱۶/ ۳۶; _كے عقائدى نظريات، ۱۶/ ۳۵; _اور مشيت خدا، ۱۶/ ۳۵; _اور نبوت، ۱۶/ ۳۸; _اور بشركى نبوت، ۱۶/ ۴۳; _كو مہلت، ۱۶/ ۶۱نيز ر_ك جاہليت اور محمد صلعم

مشكلات:نفسياتي_، اس كے موانع، ۱۶/ ۱۲۸; معاشرتي_ ۱۶/ ۱۱۲; اس كے رفع كى اہميت، ۱۶/ ۹۰; اس كا پيش خيمہ، ۱۴/ ۶نيز ر_ك خاندان ، صبر اور محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم صلعم

مضطر:_كے احكام، ۱۶/ ۱۱۵; _سے تكليف كا رفع، ۱۶/ ۱۱۵; _كے شرائط، ۱۶/ ۱۱۵

مظلوم:_كا حامي، ۱۴/ ۱۴نيزر_ك مسلمان افراد

مغفرت:_اخروى ، اس كى اہميت ۱۴/۴۱; _پر اميد ركھنے والے ۱۴/۳۶; _كا سبب ۱۶/ ۱۱۰; _كى شرائط ۱۶/ ۱۱۹; _كے شامل حال افراد۱۶/ ۱۱۰; _كے موانع

۷۵۲

۱۶/۱۱۹، _كے اسباب ۱۴/ ۱۰ ،۱۶/۱۱۰; _كا وعدہ ، ۱۶/۱۱۹

خاص موارد ميں خود موضوع كے بارے ميں تحقيق كى جائے

معاد:_كى اہميت، ۱۶/ ۷۷; _كى تكذيب، اس كے آثار، ۱۶/ ۳۹; اس كا سرچشمہ، ۱۶/ ۳۸;_سے جاہل افراد، ۱۶/۳۸;_كى حتميت، ۱۶/ ۳۸;_ كے دلائل، ۱۴/ ۱۹;_كے بارے ميں شبہ پيدا كرنا ، ۱۶/ ۴۵; اس كى مذمت، ۱۶/ ۴۵; _كا فلسفہ ، ۱۶/ ۳۹; جسماني_، ۱۴/ ۴۳، ۵۰ ،۱۵ / ۴۷; روحاني_، ۱۴/ ۴۳، ۵۰; _كى تكذيب كرنے والے ، ۱۶/ ۳۸; ان كى فكر، ۱۶/ ۳۸; ان كے راز ، ۱۶/ ۲۳; ان كى نيتيں ، ۱۶/ ۲۳نيز ر_ك خداوند عالم ، كفار اور مشركين

معدنيات:_كى پيدائش ، ۱۵/ ۱۹، ۲۱; اس كى جگہ ، ۱۵/ ۱۹; معدنى مواد، ان كا تناسب، ۱۵/۱۹; ان كا وزن، ۱۵/ ۱۹

معاش:_كى فراہمي، اس كا ذريعہ، ۱۵/ ۲۰، ۲۱، ۲۲; اس كا سرچشمہ، ۱۵/ ۲۰نيزر _ك انسان اور زندگي

معاشرت:_كے آداب ، ۱۵/ ۵۲، ۶۸،۶۹، -۱۶/۲۰نيزر_ك رفتار

معاملہ:_ميں قسم:۱۶/ ۹۲نيز ر_ك آخرت اور خداوند عالم

معاہدہ كرنے والے:_وں كى ذمہ دارى ۱۶/ ۹۲

معجزہ:_كى تكذيب، اس كى سزا، ۱۵/ ۸۳; _كى حقيقت، ۱۴/ ۵; اقتراحى _۱۴/ ۱۰، ۱۱، ۱۵،۷،۱۶/ ۳۳; اس كے رد كا فلسفہ، ۱۰/ ۸; حسي_ ، اس كى درخواست، ۱۵/ ۷; _كا سرچشمہ، ۱۴/ ۵،۱۱; _كا نقش ، ۱۴/۵نيز ر_ك آيات خدا ، انبياء، عذاب ، قوم ثمود، محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم صلعم اور موسيعليه‌السلام

معصومين:۱۶/ ۸۴، ۸۹

معصيت:ر_ك گناہ

معنويات:_كے آثار، ۱۴/ ۱۴; _كى قدرو قيمت، ۱۶/ ۹۵; _ كى اہميت، ۱۶/ ۹۵; _سے سوء استفادہ، ۱۶/ ۹۵; _ كا نقش، ۱۴/ ۱۰مغضوبان خدا:۱۵/ ۳۵، ۵۵، ۱۰۶

مغفرت:ر_ك مغفرت

۷۵۳

مفسدين:۱۵/ ۱۲،۱۶/ ۵۹_كا عذاب، ۱۵/ ۵۹

مقابلہ بالمثل:_كى قدر و قيمت، ۱۶/ ۱۲۶; _كے شرائط، ۱۶/ ۱۲۶;_ميں صبر، ۱۶/ ۱۲۶; _ميں عدالت، ۱۶/ ۱۲۶، ۱۲۸; _سے عفو، ۱۶/ ۱۲۸; _كى مشروعيت، ۱۶/ ۱۲۶نيزر_ك دشمن افراد

معنوى مقامات:_كا پيش خيمہ، ۱۶/ ۹۶، ۹۷

مقاومت:ر_ك استقامت

مقسمين:_سے مراد، ۱۵/ ۹۰

مقدرات خدا:ر_ك خد

مقدسات:_سے سوء استفادہ ، اس كے آثار، ۱۶/۹۴; دوسروں كے _، ان كا احترام ۱۶/ ۲۰مقربين:۱۴/۳۱

_كا گمراہ، نہ ہونا، ۱۵/ ۴۲; _كى مصونيت، ۱۵/ ۴۲: _كى ضروريات، ۱۴/ ۳۱

مكانات:ر_ك اماكن

مكر:_كى مذمت ، ۱۶/ ۹۲; قسم كے ساتھ _، ۱۶/ ۹۲

مُكرہ:_كے احكام، ۱۶/۱۰۶

مكہ:_كا احترام، ۱۴/ ۳۵; _كا امن و امان، ۱۴/ ۳۵; اس كى درخواست، ۱۴/ ۳۵; اہل _، ان كے كفران كے آثار، ۱۶/ ۱۱۲; وہ اور اصحاب ايكہ كے آثار قديمہ، ۱۵/ ۷۹; وہ اور قوم لوطعليه‌السلام كے آثار قديمہ، ۱۵/ ۷۹; _كے ليے نعمت كى درخواست، ۱۴/ ۳۷; ان كا دين، ۱۵/ ۹۶; ان كى اكثريت، ان كا شرك، ۱۵/ ۹۶; ان كا عذاب،۱۶/ ۱۱۳; _كى اہميت، ۱۴/ ۳۷; _كى تاريخ،۱۴/ ۳۵، ۳۷، ۱۶/ ۴۱، ۱۱۲; _ميں توحيد ، ۱۴/ ۳۷; _كى اقتصادى رونق كے ليئے درخواست، ۱۴/۳۷; _سے لوگوں كے شوق كى درخواست، ۱۴/ ۳۷; _كا شہر ، ۱۴/ ۳۵; _كى فضيلت، ۱۴/ ۳۵; _ميں فقرا س كے عوامل ، ۱۶/ ۱۱۲; _ميں گرسنگي، اس كے عوامل، ۱۶/۱۱۲;_ابراہيمعليه‌السلام ، كے زمانے ميں ، ۱۴/ ۳۵; _كا معاشرتى مقام، ۱۴/ ۳۷; صدر اسلام ميں _كا معاشرتى مقام، ۱۶/ ۴۱; _كى آب وہوا كى كيفيت، ۱۴/ ۳۷; _ميں ناامن، اس كے عوامل، ۱۶/ ۱۱۲; _سے ہجرت، ۱۶/ ۴۱نيز ر_ك ابراہيمعليه‌السلام ، اسماعيلعليه‌السلام ، انفاق، مكہ كے علماء، مشركين مكہ ، نماز اور ہاجر

۷۵۴

مشروبات:۱۶/ ۶۷; سالم _، ۱۶/۶۶، ۶۷; بہترين _ ۱۶ / ۶۷نيز ر_ك پانى اور جہنم

ملائكہ:_كا استقبال،۱۶/ ۳۲; _كى فرمانبردارى ، ۱۵/ ۳۰، ۱۶/۴۹، ۵۰; _كى بشارتيں ، ۱۵/ ۵۳، ۵۴، ۵۵، ۱۶/ ۳۲; _سے سوال، ۱۵/ ۵۴; _كى تاثير پذيرى ، ۱۶/ ۵۰; _كا شرعى وظيفہ، ۱۵/ ۲۹، ۳۰، ۱۶/۵۰; _كى توحيد عبادي، ۱۶/ ۴۹; _كى تلقينات، ۱۵ / ۵۵ ; _كى خلقت، اس كى تاريخ، ۱۵/ ۲۸; _كے تقاضے، ۱۵/ ۵۳، ۶۵; _كى گواہى كى درخواست، ۱۵/۷;_كے نزول كى درخواست، ۱۵/ ۷،۸، ۱۶/ ۳۳; _كى دعوتيں ، ۱۶/ ۳۲; _كا مشاہدہ، ۱۵/ ۷، ۵۲، ۶۲; _كى رسالت، ۱۵/ ۶۴; اس كے بارے ميں سوال، ۱۵/ ۵۸; _كا سجدہ، ۱۶/ ۴۹; _كا سلام، ۱۵/ ۵۲، ۱۶/ ۳۲; _كا صعود، ۱۵/ ۸; _ كا عقيدہ ، ۱۶/ ۲۸; _كا علم، ۱۶/ ۲۸; _كے فضائل ، ۱۶/ ۴۹; _كا مربي، ۱۶/ ۵۰; _كى ذمہ دارى ۱۵/ ۵۷،۵۸،۶۳; _كے مقامات، ان پر عقيدہ، ۱۶/ ۵۰; _كا عذاب، ۱۵/ ۵۷، ۵۸،۶۱، ۶۳، ۶۴، ۵۷;_كى قبر، اس كا سوال ۱۴/۲۷; _ كا مبشر ہونا ۱۵/۵۴،۵۵،۷۵;_كى موت، ۱۶/ ۲۸، ۳۲; اس كا تعدد ، ۱۶/ ۲۸، ۳۲; ابراہيمعليه‌السلام ، كے_، ۱۵/ ۵۳; _وحى ، ۱۶/ ۲، ۱۰۲; _اور عصيان، ۱۶/ ۴۹; _ اور لوطعليه‌السلام ، ۱۵/۵۳; _اور متقين، ۱۶/ ۳۲; _كا نزول ۱۵/ ۸; اس كے شرائط،۱۵/ ۸; اس كا فلسفہ، ۱۶/۲; _كا نقش، ۱۵/ ۵۷، ۵۹، ۶۰،۱۶/ ۲، ۲۸، ۳۲;_كى خصوصيات ، ۱۶/ ۴۹، ۵۰نيزر_ك آدمعليه‌السلام ، ابراہيمعليه‌السلام ،ابليس، انسان، خدا كے برگزيدہ افراد، عقيدہ ، قوم لوطعليه‌السلام ، كفار مكہ اور لوطعليه‌السلام

منافع:دنياوي_ا ن كى بے وقعي، ۱۶/ ۱۱۷نيزر_ك انسان اور بدعتمنحرف افراد:۱۴/۱۵_كا دنياوى زياں ، ۱۴/ ۱۵; _جہنم ميں ، ۱۴/ ۱۶/ ۱۷; _كى ہلاكت، ۱۴/ ۱۶;

موجودات:_كا سہارا، ۱۶/ ۷۶; _كى فرمانبرداري، ۱۶/ ۴۸; _كى پيدائش، اس كے مراحل، ۱۶/ ۴۰; _كى تسخير، ۱۶/ ۱۳; _كا تغيّر، ۱۴/ ۱۹; _كے رنگ كا تنوع، ۱۶/ ۱۳; اس كے آثار۱۴/۱۳ ، اس كے فوائد ۱۶/۱۳; _ كا حاكم ۱۶/۵۲; _ كى حيات اس كے عوامل، ۱۶/ ۶۵;_كا خالق، ۱۴/ ۱۹، ۱۶/ ۸، ۱۷; اس كى بے نظيرى ، ۱۶/ ۱۷; _كے خزانے ،۱۵/ ۲۱; اس كا مقام، ۱۵/ ۲۱; _كا خضوع، ۱۶/ ۴۸; _كى خلقت، ۱۶/ ۷; اس كى تدريجي، خلقت، ۱۶/ ۴۰; اس كا قانونى ہونا، ۱۵/ ۲۱; _كى روزي، ۱۵/ ۲۰; _كا سجدہ ، ۱۶/ ۴۸; _كى طول عمر، ۱۵/۳۷; _سے عبرت، ۱۶/ ۱۷; _ كا عجز،۱۵/ ۸۴، ۱۶/ ۷۴،۷۵، ۷۶; _كاانجام، ۱۵/ ۲۳; _كے فوائد، ان كا مطالعہ، ۱۶/ ۸۱; _كا خدا كے ساتھ قياس، ۱۶/ ۷۵، ۷۶; _كامالك، ۱۶/ ۵۲; _كى مالكيت، اس كا زوال، ۱۵/ ۲۳; _كى محدوديت، ۱۵/ ۲۱; _كى مدح ، ۱۴/ ۳۹; باشعور_، ۱۵/ ۲۰; بے

۷۵۵

سايہ_، ۱۶/ ۸۱; ان كى خلقت، ۱۶/ ۴۸، ۸۱; _كى فضائ، ۱۵، ۸۵; مادي_، ۱۶/ ۴۸; اس كے مطالعہ كے آثار، ۱۶/ ۴۸; ان كى ضروريات كى فراہمي، ۱۶/ ۷; _كانقص، ۱۶/ ۷۵; _ كى نيازمندي، اس كا واضح ہونا، ۱۴/ ۱۰; _كى معنوى ضروريات، ان كى فراہمي، ۱۶/ ۷; _كا وارث، ۱۵/ ۲۳نيز ر_ك آسمان ، خلقت، بصيرت، ذكر، زمين، قياس اور قرآنى مثاليں

موحدين:۱۴/ ۴۱، ۱۶،۱۲۰، ۱۲۳_كى استقامت ، ۱۶/ ۵۴; _كى دشمن، ۱۶/ ۲۷; _كى معنوى ضروريات، ۱۴/ ۳۵

نيز ر_ك مشركين

مصلحت:اخروي_، اس كا سبب، ۱۶/ ۱۲۳

ميلانات:اقدار كى طرف ميلان، ۱۶/ ۹۵; زيبائي كى طرف ميلان، ۱۵/ ۳۹، ۱۶/ ۶، ۱۴ ، ۶۳; زيور آلات كى طرف ميلان، ۱۶/ ۱۴; سبيل اللہ كى طرف ميلان ، اس كا پيش خيمہ ،۱۶/۱۲۵; عقيدہ حق كى طرف ميلان، ۱۴/۲۶;كفر كى طرف ميلان، ۱۶/ ۱۰۶; اس كا پيش خيمہ، ۱۶/ ۱۰۷; اس كے موانع، ۱۶/ ۱۰۷ نيزر_ك انسان اور مشركين

مادى وسائل:_كے آثار،۱۶/۱۱۳; _سے استفادہ ، ۱۴/۳۱، ۴۴ ، ۱۶/ ۸۱; _كے دلائل ، ۱۶/ ۱۱۷; _سے لا پرواہي، ۱۵/۸۸; _كى جذابيت، ۱۵/۸۸;_ كا فلسفہ ، ۱۶/۸۱;_كا فانى ہونا ، ۱۶/ ۱۱۷; _كا مالك، ۱۵/۸۸; _كا سرچشمہ ، ۱۴/۳۱; ۱۵/۸۸; _كى نا پيدار ى ۱۶/۹۶نيز ر_ك كفار، آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اور مشركين

موسيعليه‌السلام :_كے اہداف، ۱۴/ ۵; _كے تذكرات، ۱۴/ ۹; _كے تقاضے، ۱۴/ ۶،۷; _كى رسالت، ۱۴/ ۸; ان كى پہلى رسالت، ۱۴/ ۶; اس كا دائرہ كار ، ۱۴/ ۷ ; _كى مذمتيں ، ۱۴/۹; _كاقصہ، ۱۴/ ۵;اس سے عبرت، ۱۴/ ۶; _كى ذمہ داري، ۱۴/ ۵; اہم ترين ذمہ داري، ۱۴/ ۹۵; _كا معجزہ، ۱۴/ ۵; اس كا تعدد ، ۱۴/ ۵; _كے مقامات، ۱۴/ ۵; _اور بنى اسرائيل ، ۱۴/ ۶;_كى نبوت، ۱۴/ ۵; _كا نقش، ۱۴/ ۵; _ كے نواہي، ۱۴/ ۸; _كا كا ر ہدايت ۱۴/ ۵نيز ر_ك تذكر، ذكر اور محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم صلعم

موعظہ:_سے استفادہ، ۱۶/ ۱۲۵; _كى تاثير، اس كے موانع، ۱۵/ ۷۲; _ميں روش شناسي، ۱۶/ ۱۲۵; _كے شرائط، ۱۶/ ۱۲۵; _كا نقش، ۱۶/ ۹۰نيز ر_ك تبليغ، دعوت اور ضروريات

كا ميابي:ر_ك محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم

مہاجرين:_كا اخلاص، اس كے آثار، ۱۶/ ۴۱; _كى امداد، ۱۶/ ۱۱۰; _كو بشارت، ۱۶/ ۱۱۰; _كى اخروى پاداش، ۱۶/ ۴۱;ان كى دنياوى پاداش، ۱۶/ ۴۱;

۷۵۶

_كا توكل، ۱۶/ ۴۲; _كى جہالت، ۱۶/ ۴۱; _كى دينداري، ۱۶/ ۱۱۰; _كى اخروى سعادت، اس كے عوامل، ۱۶/ ۴۲; _كى دنياوى سعادت، اس كے عوامل، ۱۶/ ۴۲; _كا صبر ، ۱۶/ ۴۲; _كے فضائل ۱۶/ ۴۲، ۱۱۰; _كى مدح ، ۱۶/ ۱۱۰; _كے اخروى مقامات، ۱۶/ ۴۱; صابر ، ۱۶/ ۱۱۰

مہرباني:ر_ك خد

مہمان:_كا احترام، ۱۵/ ۶۸; اس كى اہميت، ۱۵/ ۶۸، ۶۹;_كى توہين، اس كے آثار، ۱۵/ ۶۸،۶۹;اس كى مذمت، ۱۵/ ۶۸،۶۹;_كا دفاع، ۱۵/ ۷۱; اس كى اہميت، ۱۵/ ۶۸، ۶۹نيزر_ك قوم لوطعليه‌السلام اور مہمان نوازي

مہمان نوازي:_كے آداب ، ۱۵/ ۶۸نيز ر_ك ابراہيمعليه‌السلام ، لوطعليه‌السلام اور مہمان

ميانہ روي:ر_ك اعتدال

ميثاق:ر_ك عہد

ميزبان:_كى اہانت، ۱۵/ ۶۸،۶۹: _كى ذمہ داري، ۱۵/ ۶۹

''ن''

نا امن:_كى بلائ، ۱۶/ ۱۱۲; معاشرتي_، اس كا پيش خيمہ، ۱۶/ ۱۱۲; اس كے عوامل، ۱۶/ ۱۱۲، ۱۱۳نيز ر_ك امن اور مكہ

نااميدي: ر_ك نااميدي

نادان افراد: ر_ك جہالت

ناشكري:ر_ك كفران

نجات:غير خدا كى طرف_ بخشى كى نسبت دينے كى سزا، ۱۶/ ۵۶نيزر_ك ابليس، امتحان، بنى اسرائيل، جہنم، ظالم افراد، ظلم، ظلمت، عذاب، فراعنہ، قرآن، كفر گمراہى ،لوطعليه‌السلام ، مسلمان افراد اور نعمت

نبوت:_كے شرائط، ۱۶/ ۳۸، ۴۳; _كا مقام، ۱۴/ ۱۱; _كا سرچشمہ، ۱۴ /۱۱; بشر كى _، ۱۴/ ۱۰، ۱۱; اس كى تكذيب كرنے والے،۱۶/ ۳۸نيزر_ك انبياء، محمد صلعم، موسيعليه‌السلام او رنعمت

نخل:۱۴/ ۲۴_كا اگانے والا ، ۱۶/ ۱۱; _كا اگنا، ۱۶/ ۱۱;_سے عبرت ، ۱۶ /۶۷; _كے فوائد، ۱۶ /۶۷ نيزر_ك خرم

۷۵۷

نسخ:ر_ك قرآن

نااميدي:_كے موانع، ۱۵/ ۵۶; رحمت خدا سے _، ۱۵/ ۵۶; اس كى مذمت، ۱۵/ ۵۵، ۵۶; اس كى ممنوعيت، ۱۵/ ۳۷; طبيعى عوامل سے _، ۱۴/ ۳۹; لطف خدا سے _ اس كى مذمت، ۱۵/۵۵نيزر_ك ابراہيمعليه‌السلام ، گذشتہ اقوام، انبياء، بچہ دارى اور گمراہ افراد

نفسيات شناسي:تربيتي_، ۱۵/ ۹۸، ۱۶/ ۳۲نيز ر_ك اس كا انگيزہ

نہريں :_وں كى تسخير، ۱۴/ ۳۲

نفسياتى حالات:_كے آثار، ۱۶/ ۵۸

نظريہ كا ئنات :توحيدى _، ۱۵/ ۲۳، ۸۶، ۱۶/۱، ۲۲، ۵۱،۵۲،۷۳

نصيحت:ر_ك عبرت

نباتات:_سے استفادہ،۱۶/۱۰، ۱۱; _كا ثمر آور ہونا، اس كے عوامل ، ۱۵/ ۲۲; _كے عناصر كا تناسب، ۱۵/ ۱۹; _كا رنگ ، اس كے تنوع كے آثار ، ۱۶/ ۶۹; _كا گناہ ، ۱۵/ ۱۹، ۲۱،۱۶/ ۱۱; اس كا آيات خدا ميں سے ہونا، ۱۶/ ۱۱; اس كے عوامل، ۱۴/ ۳۲، ۱۶/ ۱۰،۱۱; اس كا فلسفہ، ۱۴/ ۳۲،۱۶/۱۱; _كا قانونى ہونا، ۱۵/ ۱۹;_كا نقش ، ۱۴/۳۲; _كى زوجيت، ۱۵/۲۲; _كے فوائد، ۱۶/ ۱۰نيزر_ك نعمت

نسل :_وں كى بقاء ،اس كى اہميت، ۱۶ /۶۱; اس كا طريقہ ، ۱۶ /۷۲;_وں كى جايگزينى ، اس كى سہولت ، ۱۴/ ۲۰

نيز ر_ك آدمعليه‌السلام ، ابراہيمعليه‌السلام ، خدا كى سنتيں ، علائق ، قوم لوطعليه‌السلام ، مشركين اور لغت

نصيحت :ر_ك موعظہ

نطفہ:ر_ك انسان

نظام جزائي:۱۴/ ۵۱، ۱۶/۱۱۱نيزر_ك قيامت

نظام عليت:۱۴/ ۱۰، ۳۲، ۱۶/ ۵۴

نظام كيفري:ر_ك سز

نظام شمسي:_كى حركت، اس كا مطالعہ، ۱۶/ ۴۸

نعمت:_كا اتمام ، ۱۶ /۸۱; _كا اضافہ، اس كے عوامل ، ۱۴/ ۷، ۱۶/ ۱۲۲; اس كا پيش خيمہ، ۱۴/ ۷; اس كے اسباب،

۷۵۸

۱۴/ ۷; _سے استفادہ ، ۱۶/ ۷; اس سے صحيح استفادہ، ۱۶/ ۱۱۴ ، اس كى كيفيت، ۱۶/ ۶۹; اس كى محدويت، ۱۶/ ۸۰; _كى بقاء ، اس كے عوامل، ۱۶/۱۲۲; _كا پيش خيمہ، ۱۶/ ۳۱،۱۲۲; _كا سلب، اس كے عوامل، ۱۴/۷، ۱۶/۱۲۲; _كے مراتب، ۱۴/ ۷، ۱۱، ۱۵/ ۸۷; _كے شامل حال افراد، ۱۴/ ۱۱، ۳۴، ۱۶/ ۱۲۲; ان كاانذار، ۱۶/ ۱۲۲; ان كا تفاوت، ۱۴/ ۱۱، ان كى تواضع، ۱۴/ ۱۱; _كا سرچشمہ، ۱۶/ ۵۳;_كے اسباب، ۱۶/۱۲۲; اہم ترين_، ۱۶/ ۷۸; آرام ، سكون كي_، ۱۶/ ۸۰; اجتماعى سكون كى نعمت، ۱۶۰/ ۱۱۲; آزادي، ۱۶/ ۷۱; ائمہعليه‌السلام كي_ ، ۱۶/ ۱۱۳; استقلال كى _۱۶/ ۷۱; معاشرتى امن كى ،۱۶/ ۱۱۲;انبياء كي_،۱۶ / ۱۱۳; كار انفاق، كى _، ۱۶/ ۷۵; عظيم_، ۱۴/۱۱; بقاء نسل كي_، ۱۶/۷۲; بصارت كي_، ۱۶/ ۷۸; حيوانات كى پشم كى _، ۱۶/ ۸۰; اونٹ كى كھال كى _ ، ۱۶/۸۰; گائے كى كھال_ ۱۶/ ۸۰; گوسفند كى كھال _، ۱۶/ ۸۰; نہروں كى تسخير كى _، ۱۴/ ۳۲; چوپاووں كى _، ۱۶/ ۵; رشتہ داروں كي_، ۱۶/ ۷۲ ; راستوں كي_، ۱۶/۱۵; اقتصادى ترقى كي_، ۱۶/ ۱۱۲; رفع سختى كى _، ۱۶/ ۵۵; انسانوں كى زوجيت كي_، ۱۶/ ۷۲; سايہ كى _، ۱۶/ ۸۱; شكرگزارى كى _، ۱۴/۷; سماعت كى _، ۱۶/ ۷۸ ; پاكيزہ طعام كي_، ۱۶/ ۷۲; طيبات كى _، ۶/۱ ۷۲، ۱۱۴; فرزند كى _۱۴/ ۳۹، ۱۶/ ۷۲;عالم فرزند كي_، ۱۵/ ۵۳; قرآن كي_، ۱۵/ ۷۸; قلب كي_، ۱۵/ ۷۸; ادار كى قوہ كي_، ۱۶ /۷۸; حيوانات كے بال كى _، ۱۶/ ۸۰; كشتى رانى كي_، ۱۶/ ۱۴; پہاڑوں كي_، ۱۶/ ۱۵، ۸۱; نباتات كي_، ۱۴/ ۳۲ ; لباس كي_، ۱۶/ ۸۱; حيوانات كے بالوں كي_، ۱۶/ ۸۰; پھلوں كي_، ۱۴/ ۳۲; نبوت كي_، ۱۴/ ۱۱، ۱۶/ ۳۶; ظالمين سے نجات كى _، ۱۴/ ۶،۷، نواسہ كي_، ۱۶/ ۷۲;نہروں كي_، ۱۶/ ۱۵ ; عظيميں ،۱۴/ ۷، ۱۵/ ۷۸; سمندري_يں ۱۶/ ۱۱۴ ; ان سے استفادہ، ۱۶/ ۱۴; ہمسر كي_، ۱۶/ ۷۲; نقصان كي_، اس كے عوامل، ۱۴/ ۷نيزر_ك ابراہيمعليه‌السلام ، انبياء، انذار، بہشت، ذكر ، زندگي، شكر كرنے و الے ، كفران، مشركين اور مكہ

نفخ صور:ر_ك قيامت

نفرين:ر_ك گذشتہ اقوام اور انبياء

نقض پيمان: ر_ك عہد شكني

نماز:_كے آثار، ۱۵/ ۹۸; _كے اركان، ۱۵/ ۹۸; _كى اہميت، ۱۴/ ۳۱، ۳۷،۴۰، ۱۵، ۹۷; _برپا كرنا ، اس كى قدرو قيمت، ۱۴/ ۴۰; اس كى اہميت، ۱۴/ ۳۱ ۳۷، ۴۰;اس كى توفيق كى درخواست، ۱۴ /۴۰;_كى تاريخ، ۱۴/ ۳۷; _كى تشريع، ۱۴/ ۳۱;

۷۵۹

مكہ ميں اس كى تشريع، ۱۴/ ۳۱; _ميں خضوع، اس كى اہميت، ۱۵/ ۹۸; _ميں سجدہ، اس كى اہميت، ۱۵/۹۸; ابرہيمعليه‌السلام كے زمانہ ميں _، ۱۴ / ۳۷نيزر _ك ابراہيمعليه‌السلام ، استمداد كعبہ اور ضروريات

نوحعليه‌السلام :_كى دليليں ۱۴/۹

نور:_كے موارد، ۱۴/۱نيزر_ك سبيل اللہ

نو مولود:_كا ادارك ، ۱۶/ ۷۸; _كى بينائي، ۱۶/ ۷۸; _كا سننا، ۱۵/ ۷۸; _كا قلب، ۱۶/ ۷۸

نواسہ:_كى امداد، ۱۶/ ۷۲نيزر_ك نعمت

نويد:ر_ك بشارت

نہريں :_وں سے استفادہ، ۱۴/ ۳۲، ۱۶/ ۱۵; _وں كى اہميت، ۱۴/ ۳۲; _وں كى تسخير،۱۴/ ۳۲; _وں كى خلقت، اس كا فلسفہ، ۱۶/ ۱۵; _وں كے فوائد، ۱۴/ ۳۲، ۳۳; _كا نقش، ۱۴/۳۳نيزر_ك بہشت اور نعمت

نہضت اسلامي:۱۵/ ۸۵نيزر_ك انبياء

نيت:_كے آثار، ۱۶/ ۴۱; _كا علم ، ۱۴/ ۳۸; _كى نشانياں ، ۱۶/ ۱۱۹نيز ر_ك خداوند اور قوم لوطعليه‌السلام

''و''

واجبات:۱۵/ ۹۴، ۱۶/ ۹۱_مالي،۱۴،۳۱نيزر_ك تقليد، دين اور عہد

وجدان:_كا نقش، ۱۶/ ۱۷

وحدت:ر_ك اتحاد

وحي:_كى قدر وقيمت، اس كى شناخت كا پيش خيمہ، ۱۶/ ۳۰; _كے بارے ميں اظہار نظر ، ۱۶/۳۰; _كى وضاحت، ۱۶/۱۰۲; _كى تكذيب، ۱۶/ ۳۳;_كا خير ہونا، ۱۶/ ۳۰; _كى دريافت، اس كا سبب، ۱۶/۲; _كى حفاظت، ۱۵/ ۱۸; _كا نزول اس كے شرائط، ۱۵/ ۷;_كا نقش، ۱۴/ ۹، ۱۵/ ۸۹، ۱۶/ ۲، ۷۴،۷۷، ۱۱۸، ۱۲۳; بشر كى طرف _، ۱۵/ ۷،

۷۶۰

761

762

763

764

765

766

767

768

769

770

771

772

773

774

775

776

777

778

779