تفسير راہنما جلد ۹

تفسير راہنما 7%

تفسير راہنما مؤلف:
زمرہ جات: تفسیر قرآن
صفحے: 779

جلد ۱ جلد ۲ جلد ۳ جلد ۴ جلد ۵ جلد ۶ جلد ۷ جلد ۸ جلد ۹ جلد ۱۰ جلد ۱۱
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 779 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 218290 / ڈاؤنلوڈ: 3782
سائز سائز سائز
تفسير راہنما

تفسير راہنما جلد ۹

مؤلف:
اردو

1

2

3

4

5

6

7

8

9

10

11

12

13

14

15

16

17

18

19

20

21

22

23

24

25

26

27

28

29

30

31

32

33

34

35

36

37

38

39

40

41

42

43

44

45

46

47

48

49

50

51

52

53

54

55

56

57

58

59

60

61

62

63

64

65

66

67

68

69

70

71

72

73

74

75

76

77

78

79

80

81

82

83

84

85

86

87

88

89

90

91

92

93

94

95

96

97

98

99

100

101

102

103

104

105

106

107

108

109

110

111

112

113

114

115

116

117

118

119

120

121

122

123

124

125

126

127

128

129

130

131

132

133

134

135

136

137

138

139

140

141

142

143

144

145

146

147

148

149

150

151

152

153

154

155

156

157

158

159

160

161

162

163

164

165

166

167

168

169

170

171

172

173

174

175

176

177

178

179

180

181

182

183

184

185

186

187

188

189

190

191

192

193

194

195

196

197

198

199

200

201

202

203

204

205

206

207

208

209

210

211

212

213

214

215

216

217

218

219

220

221

222

223

224

225

226

227

228

229

230

231

232

233

234

235

236

237

238

239

240

۵_تقوى ،انسانوں ميں بھائي چارے كى روح پيدا كرنے اور دلوں سے كينہ و دشمنى ختم كرنے كا سبب بنتا ہے_

ان المتقين ...ونزعنا مافى صدورهم من غلّ اخونً

۶_متقين بہشت ميں تختوں پر ايك دوسرے كے روبرو بيٹھے ارام كر رہے ہونگے_ان المتقين فى جنت ...على سرر متقبلين

۷_متقين ،بہشت ميں صفا وصميميت كى محفل جمائے ہونگے_

ان المتقين فى جنت ...ونزعنا مافى صدورهم من غلّ اخونًاعلى سرر متقبلين

۸_متقين كے دلوں ميں كينہ اور دشمنى داخل ہونے كاامكان_ونزعنا مافى صدورهم من غلّ

يہ جو خدا وند متعال نے فرمايا ہے : ''ہم نے متقين كے دل سے كينہ و دشمنى ختم كر دى ہے ''يہ اس نكتے كى جانب اشارہ ہے كہ متقين كے دل ميں بھى كينہ داخل ہو سكتا ہے_

الله تعالى :الله تعالى كے افعال ۱

بدن :بدن كا بہشت ميں ہونا۴

بھائي چارہ :بھائي چارے كے عوامل ۵

بہشت :بہشت كے تخت ۶;بہشت ميں كينہ كا ختم ہو جانا ۱

بہشتى لوگ:اُن كى اسائش ۶;اُن كى محفل ۷;بہشتى اور كينہ ۱

تقوى :تقوى كے اثرات ۵

دشمنى :دشمنى ختم ہونے كا سبب ۵;دشمنى كا مقام ۳

قلب :قلب كا كردار ۳

كينہ :كينے كا مقام ۳;كينہ ختم ہونے كا سبب ۵

متقين :بہشت ميں متقين كى دوستى ۲;بہشت ميں متقين كے تعلقات ۲;متقين اور دشمنى ۱،۸;متقين اور كينہ ۱،۸;متقين بہشت ميں ۱،۶،۷

معاد :جسمانى معاد ۴

۲۴۱

آیت ۴۸

( لاَ يَمَسُّهُمْ فِيهَا نَصَبٌ وَمَا هُم مِّنْهَا بِمُخْرَجِينَ )

نہ انھيں كوئي تكليف چھو سكے گى اور نہ وہاں سے نكالے جائيں گے _

۱_بہشت ميں متقين كو كسى قسم كى تكليف اور پريشانى نہيں ہو گي_لايمسّهم فيها نصب

''نصب '' لغت ميں سختى اور تكليف كو كہتے ہيں _

۲_متقين كو بہشت سے نكالا نہيں جائے گا اور وہ اُس ميں ہميشہ رہيں گے_وماهم منهابمخرجين

۳_متقين كى بہشت ،معنوى اور مادى نعمتوں كى حامل ہو گي_

ان المتقين فى جنت وعيون _ادخلوها بسلم ء امنين ...على سرر متقبلين_لايمسّهم فيها نصب وماهم منهابمخرجين

۴_رنج اور سختى سے دورى اختيار كرنا، دائمى و ابد ى اور امن وسلامتى كى زندگى گذارنا،انسان كے بہت ہى پسنديدہ اُمور ہيں _لايمسّهم فيها نصب وماهم منهابمخرجين

بہشت ميں متقين كى حالت بيان كرنے كا مقصد انسانوں كو اہل تقوى كى صف ميں داخل ہونے كى تشويق كرنا ہے لہذا طبيعى ہے كہ يہ حالت ايسى ہونى چاہيے كہ جو انسانوں كى پسنديدہ اور مطلوبہ ہو_

۵_متقين كو بہشت ميں مادى رفاہ و اسائش اور مكمل فكرى اسودگى حاصل ہو گي_

ان المتقين فى جنت وعيون _ادخلوها بسلم ء امنين ...على سرر متقبلين_لايمسّهم فيها نصب وماهم منهابمخرجين

۶_بہشت ميں انسان كى خواہشات كے پورا ہونے كى ياد دلانا ،انسانوں كى ہدايت اور اُنہيں دين كى طرف راغب كرنے كا ايك طريقہ ہے_ان المتقين فى جنت وعيون _ادخلوها بسلم ء امنين_ونزعنا مافى صدورهم من غلّ

۲۴۲

اخونًاعلى سرر متقبلين_لايمسّهم فيها نصب وماهم منهابمخرجين

انسان :انسان كے پسنديدہ اُمور۴

بہشت :بہشت كى مادى نعمتيں ۳;بہشت كى معنوى نعمتيں ۳;بہشت ميں ابدى زندگى ۲

بہشتى لوگ:اُن كى اسائش ۱،۵;اُن كى رفاہ ۵

پسنديدہ اُمور :ابديت كو پسند كرنا ۴;امن كو پسند كرنا ۴;سلامتى كو پسند كرنا ۴

ياددہانى :بہشت ميں خواہشات پورا ہونے كى ياد دہانى ۶

دين :دين كى طرف دعوت كا طريقہ ۶

متقين :متقين بہشت ميں ۱،۲،۵;متقين كيبہشت كى خصوصيات ۴

ہدايت :ہدايت كا طريقہ ۶

آیت ۴۹

( نَبِّئْ عِبَادِي أَنِّي أَنَا الْغَفُورُ الرَّحِيمُ )

ميرے بندوں كو خبر كردو كہ ميں بہت بخشنے والا اور مہربان ہو_

۱_پيغمبر اسلامصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كا فريضہ ہے كہ اپصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم بندوں كو خداوندمتعال كى مغفرت،رحمت اور مہربانى كے بارے ميں خبر ديں _نبّي عبادى ا نى ا نا الغفور الرحيم

۲_خطا كار اور گناہگار بندوں كو خداوند متعال كى رحمت اور مغفرت سے اگاہ كرنا ،پيغمبر اكرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كى ذمہ دارى ہے_

نبّي عبادى ا نى ا نا الغفور الرحيم

''غفران''اور ''مغفرت '' كا استعمال اصولاًوہاں ہوتا ہے كہ جہاں خطا اور لغزش ہواس لئے ممكن ہے كہ ''عبادى '' سے و ہ بندے

۲۴۳

مراد ہوں جو گناہ اور خطا كے مرتكب ہو ئے ہيں _

۳_خداوند متعال غفور (بخشنے والا) اور رحيم (مہربان ) ہے_ا نا الغفور الرحيم

۴_خداوند متعال كى مغفرت ،اُس كى رحمت و مہربانى كے ہمراہ ہے _ا نا الغفور الرحيم

مندرجہ بالا مطلب اس نكتے كى بنا پر اخذ كيا گيا ہے كہ جب ''الرحيم ''،''الغفور '' كے لئے صفت ہو_

۵_بندوں كو خداوند متعال كى مغفرت اور رحمت سے اگاہ كرنا اور اس كے بارے ميں اگاہى ركھنا ، انتہائي اہم ہے_

نبّي عبادى ا نى ا نا الغفور الرحيم

لغت كى كتابوں ميں جو كچھ بيان ہوا ہے اس كے مطابق ''نبائ'' فعل ''نبى '' سے اسم مصدر ہے جس كا معنى '' خبر ''ہے _اور يہ لفظ ايسى خبروں كے لئے استعمال ہوتا ہے جو اہميت اور عظيم فائدے كى حامل ہوتى ہيں _

انحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم :انحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كى ذمہ دارى ۱،۲

اسما و صفات:رحيم ۳;غفور ۳

الله تعالى :الله تعالى كى رحمت ۴;الله تعالى كى مغفرت كا اعلان ۱;الله تعالى كى رحمت كے اعلان كى اہميت۱،۵;الله تعالى كى رحمت كا اعلان ۱;الله تعالى كى مہربانى كا اعلان ۱;الله تعالى كى مغفرتوں كے اعلان كى اہميت ۱،۵;الله تعالى كى مغفرتوں كى خصوصيات ۴

اُميدواري:رحمت خدا سے اُميد وارى كى اہميت۲;مغفرت خدا سے اُميد وارى كى اہميت ۲

گناہگار لوگ:گناہگاروں كى اُميدوارى كى اہميت ۲،۵

۲۴۴

آیت ۵۰

( وَ أَنَّ عَذَابِي هُوَ الْعَذَابُ الأَلِيمَ )

اور ميرا عذاب بھى بڑا دردناك عذاب ہے _

۱_پيغمبر اسلامصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كا فريضہ ہے كہ اپصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم بندوں كو خداوند متعال كے درد ناك عذاب كے بارے ميں خبر ديں _

وا ن عذابى هوالعذاب الا ليم

۲_قران كے ہدايت اور تربيت كے طريقوں ميں سے ايك انسان ميں خوف و رجا ء اور اُميد و بيم كى كيفيت پيدا كرنا ہے_

نبّي عبادى ا نى ا نا الغفور الرحيم_وا ن عذابى هوالعذاب الا ليم

۳_تربيت اور ہدايت كے سلسلے ميں اُميدواربنانا ، ڈرانے اور خوف دلانے پر مقدم ہونا چاہيے_

نبّي عبادى ا نى ا نا الغفور الرحيم_وا ن عذابى هوالعذاب الا ليم

مندرجہ بالاايت ميں ''عذاب اليم ''پر خداوند متعال كى دو صفات ''غفور '' اور ''رحيم '' كو مقدم كرنا ہو سكتا ہے مذكورہ نكتے كى جانب اشارہ ہو_

۴_خدا وند متعال كى مہربانى اور رحمت كا اُس كے غضب اور عذاب پر مقدم ہونا _

نبّي عبادى ا نى ا نا الغفور الرحيم_وا ن عذابى هوالعذاب الا ليم

يہ جو خدا وند متعال نے پيغمبر اكرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كو نصيحت كرتے ہوئے پہلے اپنى مغفرت اور رحمت كا اور اس كے بعد اپنے عذاب كا ذكر كيا ہے_ہوسكتا ہے اس بات كى طرف اشارہ ہو كہ خدا وند متعال كى رحمت اور مغفرت ہميشہ اُس كے غضب اور عذاب پر مقدم ہوتى ہے_

۵_خداوند متعال كى مہربانى اور غضب ،ہر قسم كى مہربانى اور غضب سے بالا تر ہے_

نبّي عبادى ا نى ا نا الغفور الرحيم_وا ن عذابى هوالعذاب الا ليم

جملہ ہائے اسميہ''انّى انا___'' اور''ان عذابي__'' كے ساتھ حرف تاكيد اور ضمير فصل اور خبر ميں لام لانے سے بہت زيادہ تاكيد حاصل

۲۴۵

ہوتى ہے اور اس سے يہ نكتہ اخذ ہوتا ہے كہ خداوند متعال كى مغفرت و رحمت (مہرباني)اور عذاب اس طرح وقوع پذير ہوتے ہيں كہ كسى قسم كى ركاوٹ ان كو نہيں روك سكتى اور جس قسم كا بھى لطف و مہربانى اور عذاب و غضب تصور كياجائے اُس كا خدا كے لطف و قہر كے ساتھ موازنہ نہيں كيا جاسكتا_

۶_دردناك الہى عذاب سے اگاہ كرنا اور اس كے بارے ميں باخبر رہنا ، بہت ہى اہم اور فائدہ مند بات ہے_

نبّي عبادى ا نى ا نا الغفور الرحيم_وا ن عذابى هوالعذاب الا ليم

''نبائ''اہم اور بہت ہى فائدہ مند چيز كو كہا جاتا ہے_ (مفردات راغب)

انحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم :انحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كى ذمہ دارى ۱;انحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كے انذار ۱

الله تعالى :الله تعالى كا غضب ۴;الله تعالى كى رحمت كى عظمت ۵;الله تعالى كى رحمت كا مقدم ہونا ۴;الله تعالى كے عذاب۴;الله تعالى كے عذابوں سے اگاہى ۶;الله تعالى كے عذابوں كے اعلان كى اہميت ۱;الله تعالى كے عذابوں كا غلبہ ۵

اُميد وارى :اُميدوارى كى اہميت ۳;اُميد وارى كے پيش خيمہ كى اہميت۲

تربيت :تربيت كا طريقہ ۲،۳

خوف :خوف كے پيش خيمہ كى اہميت ۲

عذاب :دردناك عذاب ۱;عذاب كے مراتب ۱،۶

عمل :پسنديدہ عمل ۶

قران :تعليمات قران كا طريقہ ۲

ہدايت :ہدايت كا طريقہ ۲،۳

۲۴۶

آیت ۵۱

( وَنَبِّئْهُمْ عَن ضَيْفِ إِ بْراَهِيمَ )

اور انھيں ابراہيم كے مہمانوں كے بارے ميں اطلاع ديدو_

۱_پيغمبر اكرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كافريضہ ہے كہ اپ،صلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم بندوں كو حضرت ابراہيمعليه‌السلام كے مہمانوں (فرشتوں ) كا قصہ سنائيں _

ونبّئهم عن ضيف ابرهيم

۲_حضرت ابراہيمعليه‌السلام كے مہمانوں (فرشتوں ) كا قصہ اور اُس سے مطلع ہونا ايك بہت ہى اہم اور فائدہ مند بات ہے _

ونبّئهم عن ضيف ابرهيم

''نبائ'' بہت ہى اہم اور فائدہ مند خبركو كہا جاتا ہے_(مفردات راغب)

۳_ قران كے ہدايت اور تربيت كرنے كے طريقوں ميں سے ايك، لوگوں كو بہت اہم اور فائدہ مند تاريخى حقائق سے اگاہ كرنا بھى ہے_ونبّئهم عن ضيف ابرهيم

انحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم :انحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كى ذمہ دارى ۱

ابراہيمعليه‌السلام ابراہيمعليه‌السلام كے مہمانوں كى اہميت ۱;ابراہيمعليه‌السلام كے مہمان ۲;قصہ ابراہيمعليه‌السلام سے اگاہى ۱;قصہ ابراہيمعليه‌السلام كو بيان كرنے كى اہميت۱;قصہ ابراہيمعليه‌السلام كى اہميت۲ ; قصہ ابراہيمعليه‌السلام كے فوائد ۲;

تاريخ :تاريخ نقل كرنے كى اہميت ۳;تاريخ نقل كرنے كے فوائد ۳

تربيت :تربيت كا طريقہ ۳

قران كريم:تعليمات قران كا طريقہ ۳

ہدايت:ہدايت كا طريقہ ۳

۲۴۷

آیت ۵۲

( إِذْ دَخَلُواْ عَلَيْهِ فَقَالُواْ سَلاماً قَالَ إِنَّا مِنكُمْ وَجِلُونَ )

جب وہ لوگ ابراہيم كے پاس وارد ہوئے اور سلام كيا تو انھوں نے كہا كہ ہم آپ سے خوفزدہ ہيں _

۱_حضرت ابراہيمعليه‌السلام كے مہمان (فرشتے) جب اُن كے پاس ائے تو اُنہوں نے اُن پر درودسلام كہا _

ونبّئهم عن ضيف ابرهيم _اذ دخلوا عليه فقالوا سلمً

۲_ايك دوسرے سے ملاقات كرتے وقت سلام كرنا ، پسنديدہ اداب و اخلا ق ميں سے ہے_

ونبّئهم عن ضيف ابرهيم _اذ دخلوا عليه فقالوا سلمً

۳_حضرت ابراہيمعليه‌السلام اور اُن كے اہل خانہ اپنے پاس مہمان(فرشتوں ) كو ديكھ كر گھبرا گئے تھے_

اذ دخلوا عليه قال انا منكم وجلون

ملائكہ حضرت ابراہيمعليه‌السلام كے پاس ائے تھے (دخلوا عليہ) ليكن حضرتعليه‌السلام نے اضطراب اور ڈر كا اظہار جمع ( انا منكم وجلون )كى صورت ميں كيا ہے اور اس سے خود اُن كااور اُن كے اہل خانہ كا خوف وڈر ظاہر ہوتا ہے _ياد رہے كہ ''وجل '' اس خوف كو كہتے ہيں جو انسان كے پورے وجود پر چھا جائے(مفردات راغب)

۴_حضرت ابراہيمعليه‌السلام نے مہمانوں (فرشتوں ) كے انے سے پيدا ہونے والے خوف اور اضطراب كو اُن پر ظاہر كر ديا تھا _اذ دخلوا عليه قال انا منكم وجلون

۵_مہمان، خواہ اجنبى ہى كيوں نہ ہو ،اُسكى پذيرائي كرنا حضرت ابراہيمعليه‌السلام كى عادت اور اخلاق ميں سے تھا_

ونبّئهم عن ضيف ابرهيم _اذ دخلوا عليه قال انا منكم وجلون

مہمانوں (فرشتوں ) كے انے سے حضرت ابراہيمعليه‌السلام كا خوف اور اضطراب (انا منكم وجلون ) ظاہر كرتا ہے كہ وہ حضرت ابراہيمعليه‌السلام كے لئے اجنبى تھے _اگر حضرت اُن كو پہچانتے تو پريشان نہ ہوتے _اجنبى مہمان كو قبول كرنے سے ، مذكورہ بالا مطلب اخذ ہوتا ہے_

۶_انبياءے الہى پر خوف اور اضطرا ب طارى ہونے كا

۲۴۸

امكان _قال انا منكم وجلون

۷_تمام انبياء حتى اولواالعزم انبياءے كرامعليه‌السلام كا علم بھى محدود امور ميں تھا_اذ دخلوا عليه قال انا منكم وجلون

۸_حضرت ابراہيمعليه‌السلام كے پاس انے والے فرشتے انسانى شكل ميں تھے اور وہ مہمان كے طور پر اپعليه‌السلام كے پاس ائے تھے_ونبّئهم عن ضيف ابرهيم _اذ دخلوا عليه فقالوا سلمًا قال انا منكم وجلون

۹_فرشتوں كا حضرت ابراہيمعليه‌السلام سے براہ راست بات چيت كرنا_فقالوا سلمًا قال انا منكم وجلون _قالوا لاتوجل

۱۰_فرشتوں كےلئے جسمانى اور قابل رؤيت شكل ميں ظاہر ہونے كا امكان _

اذ دخلوا عليه فقالوا سلمًا قال انا منكم وجلون

۱۱_'' ...قال ا بو جعفر عليه‌السلام : بعث الله رسلًا الى ابراهيم ...فدخلوا عليه ليلاً ففزع منهم وخاف ا ن يكونوا سُرّاقًا، قال: فلمّا ا ن را ته الرسل فزعاً وجلاً''قالوا سلمًا'' ''قال انا منكم وجلون _قالوا لاتوجل ...'' ;(۱) حضرت امام باقر عليہ السلام سے منقول ہے كہ ...خداوند متعال نے فرشتوں كو حضرت ابراہيمعليه‌السلام كى طرف بھيجا __پس وہ رات كے وقت اُن كے پاس ائے اور وہ اُن سے ڈر گئے كہ كہيں وہ چور نہ ہوں ...(پھر ) امامعليه‌السلام نے فرمايا:پس جب فرشتوں نے حضرت ابراہيمعليه‌السلام كو خوف زدہ اور مضطرب ديكھا تو اُن كو سلام كيا اورحضرت ابراہيمعليه‌السلام سے كہا:''قال انا منكم وجلون قالوا لاتوجل ...''

ابراہيمعليه‌السلام :ابراہيمعليه‌السلام سے ملائكہ كى گفتگو ۹; ابراہيمعليه‌السلام كا اضطراب ۳ ; ابراہيمعليه‌السلام كا خوف ۳،۱۱;ابراہيمعليه‌السلام كا قصہ ۱،۳، ۴ ، ۸، ۹،۱۱ ;ابراہيمعليه‌السلام كو سلام ۱،۱۱;ابراہيمعليه‌السلام كى صفات ۵ ; ابراہيمعليه‌السلام كى مہمان نوازى ۵;ابراہيمعليه‌السلام كے اضطراب كا سر چشمہ ۴;ابراہيمعليه‌السلام كے اہل خانہ كا خوف ۳ ; ابراہيمعليه‌السلام كے اہل خانہ كا اضطراب ۳; ابراہيمعليه‌السلام كے پاس ملائكہ كا انا ۸;ابراہيمعليه‌السلام كے خوف كا سر چشمہ ۴ ; ابراہيمعليه‌السلام كے مہمان ۱،۳،۴ ،۱۱ ; ابراہيمعليه‌السلام كے مہمانوں كى خصوصيات ۸

الله تعالى كے رسول :۱۱

انبياءعليه‌السلام :انبياء اور اضطراب ۶;انبياء اور خوف ۶

____________________

۱) تفسيرعياشى ،ج۲،ص۲۴۶،ح۲۶;نور الثقلين ،ج ۳ ،ص ۲۱ ، ح ۷۴_

۲۴۹

اولواالعزم انبياء كے علم كى حدود ۷;علم انبياء كى حدود ۷

روايت :۱۱

سلام :سلام كى اہميت ۲

صفات :پسنديدہ صفات ۲

معاشرت :معاشرت كے اداب ۲

ملائكہ :ملائكہ كا تجسم ۸;ملائكہ كا سلام ۱،۱۱;ملائكہ كى رئويت ۱۰

آیت ۵۳

( قَالُواْ لاَ تَوْجَلْ إِنَّا نُبَشِّرُكَ بِغُلامٍ عَلِيمٍ )

انھوں نے كہا كہ آپ ڈريں نہيں ہم آپ كو ايك فرزند دانا كى بشارت دينے كے لئے آئے ہيں _

۱_حضرت ابراہيمعليه‌السلام كے مہمانوں (فرشتوں ) نے اُنہيں تسلى دى اوراپعليه‌السلام سے كہا كہ وہ اُن كے انے سے پريشان اور مضطرب نہ ہوں _قالوا لاتوجل انا نبشّرك بغلم عليم

۲_فرشتوں كى طرف سے حضرت ابراہيمعليه‌السلام كو ايك دانا اور عالم بيٹے كى بشارت _انا نبشّرك بغلم عليم

۳_حضرت ابراہيمعليه‌السلام كو جس بيٹے كى خوشخبرى دى گئي تھى وہ عظمت اور بلند مقام ومنزلت كا حامل تھا_

نبشّرك بغلم عليم ''بغلام''ميں تنوين تنكير ،تفخيم اور تعظيم كے لئے ہے

۴_حضرت ابراہيمعليه‌السلام صاحب اولاد ہونے اور اپنى نسل كى بقا كے خواہش مند تھے _نبشّرك بغلم

كلمہ ''بشارت''اُس جگہ استعمال ہوتا ہے جہاں دلى خواہش اور خوشى كا مقام ہو_

۵_عالم ا ور دانا اولاد ركھنا ،نعمات ميں سے ہے اور خوشخبرى وبشارت كے قابل ہے_نبشّرك بغلم عليم

كلمہ ''بشارت''اس جگہ استعمال ہوتا ہے كہ جہاں خير اور نعمت ہو_لہذا يہ بات قابل ذكر ہے كہ فرشتوں نے ايك دانا اور عالم بيٹے كى بشارت دى ہے اس سے معلوم ہوتا ہے كہ صاحب فرزند

۲۵۰

ہونا ايك ايسى بات ہے كہ جس كى بشارت دينى اور تبريك كہنى چاہيے_

۶_علم و دانش كا بلند ترين مقام و مرتبہ ہے اور اس كا اہم ترين اقدار ميں شمار ہوتا ہے_انا نبشّرك بغلم عليم

''غلام'' كے ليے كوئي دوسرى صفت لانے كى بجائے ''عليم''كى صفت لانا اس مذكورہ بالا نكتہ كى طرف اشارہ ہے_

۷_حضرت ابراہيمعليه‌السلام خداوندمتعال كى خصوصى عنايت سے بہرہ مند تھے اور اُن كى نسل كى بقاء كے بارے ميں خدا كى خاص توجہ تھي_قالوا لاتوجل انا نبشّرك بغلم عليم

۸_ حضرت اسحاقعليه‌السلام ايك عالم اور دانشور شخصيت كے مالك تھے_انا نبشّرك بغلم عليم

مندرجہ بالا مطلب اس بناء پر اخذ كيا گيا ہے كہ جب مفسرين كے مطابق '' بغلم عليم '' سے مراد حضرت اسحاقعليه‌السلام ہوں _

ابراہيمعليه‌السلام :ابراہيمعليه‌السلام سے مطمئن رہنے كى درخواست ۱;ابراہيمعليه‌السلام كا قصہ ۱;ابراہيمعليه‌السلام كو بشارت ۲،۳;ابراہيمعليه‌السلام كو تسلي۱ ; ابراہيمعليه‌السلام كى خواہش ۴;ابراہيمعليه‌السلام كى نسل كى بقا ء ۷ ;ابراہيمعليه‌السلام كے پاس ملائكہ كا انا ۱;ابراہيمعليه‌السلام كے فضائل ۷;ابراہيمعليه‌السلام كے مہمان ۱;فرزند ابراہيمعليه‌السلام كا مقام ومرتبہ ۳; نسل ابراہيمعليه‌السلام كے فضائل ۷

اقدار:۶

اسحاقعليه‌السلام :اسحاقعليه‌السلام كا علم ۸;اسحاقعليه‌السلام كے فضائل ۸

الله تعالى :الله تعالى كى نعمتيں ۵

بشارت:عالم بيٹے كى بشارت ۲،۵

خواہشات :صاحب اولاد ہونے كى خواہش ۴;نسل كى بقاء كى خواہش ۴

علم :علم كى اہميت ۶;علم كى قدر ومنزلت ۶

لطف خدا :لطف خدا جن كے شامل حال ہے ۷

ملائكہ :ملائكہ اور ابراہيمعليه‌السلام ۱;ملائكہ كى بشارتيں ۲;ملائكہ كے تقاضے ۱

نعمت :عالم اولاد كى نعمت ۵

۲۵۱

آیت ۵۴

( قَالَ أَبَشَّرْتُمُونِي عَلَى أَن مَّسَّنِيَ الْكِبَرُ فَبِمَ تُبَشِّرُونَ )

ابراہيم نے كہا كہ اب جب كہ بڑھاپا چھا گياہے تو مجھے كس چيز كى بشارت دے رہے ہو_

۱_حضرت ابراہيمعليه‌السلام بڑھاپے ميں صاحب اولاد ہونے كى خبر سن كر بہت ہى حيرت زدہ ہو گئے _

قال ا بشّر تمونى على ا ن مسّنى الكبر فبم تبشّرون

۲_حضرت ابراہيمعليه‌السلام نے فرشتوں سے اُس وقت صاحب اولادہونے كى خبر سنى كہ جب وہ مكمل طور پر بوڑھے اور صاحب اولاد ہونے سے مايوس ہو چكے تھے_قال ا بشّر تمونى على ا ن مسّنى الكبر فبم تبشّرون

۳_بوڑھے اور اولاد كى پيدائش سے مايوس انسان كے لئے خداوند متعال كى قدرت اور مہربانى سے صاحب اولاد ہونے كا امكان _انا نبشّرك بغلم عليم _قال ا بشّر تمونى على ا ن مسّنى الكبر

۴_حضرت ابراہيمعليه‌السلام فرشتوں سے اپنے صاحب اولاد ہونے كى خبر سننے كے بعد اُن سے مزيد وضاحت اور اطلاعات كا تقاضا كرنے لگے_فبم تبشّرون

مندرجہ بالا مطلب اس بنا ء پر اخذ كيا گيا ہے كہ جب ''فبم'' كى ''با''ملابست كے لئے ہو اور جملہ ''فبم تبشرون'' ميں استفہام ،اس قسم كى بشارت (صاحب اولاد ہونے )كے وقوع پذير ہونے كى كيفيت كے بارے ميں ہو_نہ صاحب اولاد ہونے كے بارے ميں شك و ترديد كے لئے سوال_

۵_بڑھاپا اور كہن سالي، انسانوں ميں توليد نسل كى ركاوٹوں ميں سے ايك ہے_على ا ن مسّنى الكبر

يہ كہ حضرت ابراہيمعليه‌السلام نے اپنے صاحب اولاد

۲۵۲

ہونے كى خوشخبرى پر حيرت زدگى كے اظہار كى وضاحت كے لئے جملہ حاليہ'' على ا ن مسّنى الكبر '' استعمال كيا ہے ہو سكتا ہے يہ مندرجہ بالا نكتے كى وجہ سے ہو_

ابراہيمعليه‌السلام :ابراہيمعليه‌السلام اور ملائكہ ۴;ابراہيمعليه‌السلام كا تعجب ۱;ابراہيمعليه‌السلام كا سوال ۴;ابراہيمعليه‌السلام كا صاحب اولاد ہونا ۱;ابراہيمعليه‌السلام كا قصہ ۱ ، ۴ ; ابراہيمعليه‌السلام كى بشارت ۲;ابراہيمعليه‌السلام كى خواہشات۴ ;ابراہيمعليه‌السلام كى مايوسى ۲

الله تعالى :الله تعالى كى قدرت كے اثرات ۳;الله تعالى كى مہربانى كے اثرات ۳

بڑھاپا:بڑھاپے كے اثرات ۵;بڑھاپے ميں صاحب اولاد ہونا۲،۳;بڑھاپے ميں صاحب اولاد ہونے پر تعجب ۱

توليد نسل -:توليد نسل كے موانع ۵

ملائكہ :بشارت دينے والے ملائكہ ۴;ملائكہ سے سوال ۴;ملائكہ كى بشارتيں ۲

آیت ۵۵

( قَالُواْ بَشَّرْنَاكَ بِالْحَقِّ فَلاَ تَكُن مِّنَ الْقَانِطِينَ )

انھوں نے كہا كہ ہم آپ كو بالكل سچى بشارت دے رہے ہيں خبردار آپ مايوسوں ميں سے نہ ہوجائيں _

۱_فرشتوں كا حضرت ابراہيمعليه‌السلام كے بڑھاپے ميں صاحب فرزند ہونے كى بشارت كے وقوع پذير ہونے پر تاكيد كرنا_

قالوا بشرنك بالحق

مندرجہ بالا ايت ميں ''بالحق'' سے ياتو واقعيت كے مطابق خبر مرادہے يا اس معنى ميں ہے كہ ہمارى بشارت حقيقت پر مبنى ہے (مجمعالبيان )_ بہر حال اس سے يہ بات روشن ہوتى ہے كہ جس چيز كى بشارت دى گئي ہے وہ وقوع پذير ہونے والى ہے اور واقع ہو كر رہے گي_

۲_فرشتوں كا حضرت ابراہيمعليه‌السلام كو زندگى ميں خداوند متعال كى رحمت اور مہربانى سے مايوس نہ ہونے كى نصيحت كرنا _

۲۵۳

قالوا فلاتكن من القنطين

''قنوط''كا معنى خير اور بھلائي سے نااُميد ہونا ہے_

۳_خداوند متعال كى رحمت اور مہربانى سے مايوسى قابل مذمت اور ناپسنديدہ ہے_فلاتكن من القنطين

۴_بڑھاپا اور كہن سالى ،صاحب اولاد ہونے سے انسان كے مايوس ہوجانے كے اسباب ميں سے ہے_

مسّنى الكبر فبم تبشّرون فلاتكن من القنطين

۵_بے اولادلوگوں كو خداوند متعال كے لطف و عنايت سے صاحب فرزند ہونے كى اُميد دلانا اور بشارت دينا، پسنديدہ اور قابل قدر كام ہے_انا نبشّرك بغلم فلاتكن من القنطين ...من رحمة ربّه

ابراہيمعليه‌السلام :ابراہيمعليه‌السلام كا بڑھاپا۱;ابراہيمعليه‌السلام كاصاحب اولاد ہونا ۱; ابراہيمعليه‌السلام كا قصہ ۱;ابراہيمعليه‌السلام كو بشارت ۱;ابراہيمعليه‌السلام كو نصيحت ۲

اُميد وارى :خدا وند كے لطف سے اُميد وار ہونا ۵;رحمت خدا سے اُميد وار ى كى اہميت ۲;لطف خدا سے اُميدوارى كى اہميت ۲

بشارت :بے اولاد لوگوں كو بشارت ۵

بڑھاپا:بڑھاپے كے اثرات ۴

صاحب اولاد ہونا :صاحب اولاد ہونے سے مايوسى كے اسباب ۴

صفات :ناپسنديدہ صفات ۳

عمل :پسنديدہ عمل ۵

مايوسى :رحمت خدا سے مايوسى كى سرزنش ۳;لطف خدا سے مايوسى كى سرزنش۳

ملائكہ :خوشخبرى دينے والے ملائكہ ۱،۲;ملائكہ كى بشارتيں ۱;ملائكہ كى نصيحتيں ۲

۲۵۴

آیت ۵۶

( قَالَ وَمَن يَقْنَطُ مِن رَّحْمَةِ رَبِّهِ إِلاَّ الضَّآلُّونَ )

ابراہيم نے كہا كہ رحمت خدا سے سوائے گمراہوں كے كون مايوس ہو سكتاہے _

۱_ ملائكہ كى طرف سے حضرت ابراہيمعليه‌السلام كو مايوسى سے اجتناب كرنے كے بارے ميں نصيحت كے بعد حضرت ابراہيمعليه‌السلام نے فقط گمراہ لوگوں كو رحمت خدا سے مايوسبتايا _

فلاتكن من القنطين_قال ومن يقنط من رحمة ربّه الّا الضالّون

۲_ خداوندمتعال كى رحمت سے مايوسي، گمراہى كى علامت ہے _ومن يقنط من رحمة ربّه الّا الضالّون

۳_حضرت ابراہيمعليه‌السلام رحمت خدا سے مايوس ہونے كى وجہ سے صاحب اولاد ہونے پر حيرت زدہ نہيں تھے بلكہ وہ كہن سالى ا و ربڑھاپے ميں صاحب فرزند ہونے كو بعيد جانتے تھے_فبم تبشّرون فلاتكن من القنطين _قال ومن يقنط من رحمة ربّه الّا الضالّون

حضرت ابراہيمعليه‌السلام نے ''صاحب اولاد ہونے سے مايوس نہ ہونے ''پر مبنى فرشتوں كى نصيحت كے جواب ميں فرمايا:فقط گمراہ لوگ ہى رحمت خدا سے مايوس ہوتے ہيں _اس جواب سے معلوم ہوتا ہے كہ حضرت ابراہيمعليه‌السلام كاصاحب فرزند ہونے سے حير ت زدہ اور متعجب ہونا رحمت خدا سے مايوسى كى بناء پر نہيں تھا بلكہ وہ اسے فقط ايك حيرت انگيز چيز جانتے تھے_

۴_حضرت ابراہيمعليه‌السلام بڑھاپے ميں خداوند متعال كے لطف و رحمت كے سائے ميں صاحب فرزند ہونے كى اُميد لگائے ہوئے تھے_فبم تبشّرون فلاتكن من القنطين _قال ومن يقنط من رحمة ربّه الّا الضالّون

۵_صاحب فرزند ہونا ،ايك الہى رحمت ہے_نبشّرك بغلم ومن يقنط من رحمة ربّه

۶_خدا وند متعال كى رحمت سے مايوسى اور نااُميدي،گناہ كبيرہ اوربہت ہى قابل مذمت فعل ہے_

ومن يقنط من رحمة ربّه الّا الضالّون

يہ كہ خدا وند عالم نے اپنى رحمت سے مايوسى كو گمراہوں كا عمل قرار ديا ہے اور مايوس لوگوں كو گمراہوں كى صف ميں شمار كيا ہے اس سے اس كا گناہ كبيرہ ہونامعلوم ہوتا ہے_

۲۵۵

۷_پرورد گار كى معرفت اور ہدايت، اُس كى رحمت سے اُميدوار ہونے اور ہر قسم كى مايوسى و نااُميدى كے ختم ہونے كا باعث بنتى ہے_ومن يقنط من رحمة ربّه الّا الضالّون

حضرت ابراہيمعليه‌السلام نے پرورد گار كى رحمت سے مايوسى كا سبب گمراہى اور خداوند متعال كى عدم معرفت كو قرار ديا ہے ،بنابريں خدا كى معرفت اور ہدايت ، اُس كى رحمت سے اُميدوار ہونے كا اور ياس و نااُميدى كے خاتمے كا موجب بن سكتى ہے _

ابراہيمعليه‌السلام :ابراہيمعليه‌السلام كا تعجب ۳; ابراہيمعليه‌السلام كا صاحب فرزند ہونا ۳ ، ۴;ابراہيمعليه‌السلام كاعقيدہ ۱;ابراہيمعليه‌السلام كى اُميد وارى ۴; ابراہيمعليه‌السلام كے تعجب كا فلسفہ۳

الله تعالى :الله تعالى كى رحمت ۵;الله تعالى كى رحمت كے اثرات ۴;الله تعالى كى معرفت كے اثرات ۷ ; الله تعالى كے لطف كے اثرات ۴

اُميد وارى :بڑھاپے ميں صاحب اولاد ہونے كى اُميد وارى ۴; رحمت سے اُميد وارى كے اسباب۷

بڑھاپا:بڑھاپے ميں صاحب اولاد ہونے پر تعجب ۳

رحمت :رحمت سے مايوس لوگ ۱

صفات :ناپسنديدہ صفات ۶

صاحب اولاد ہونا :صاحب اولاد ہونے كارحمت ہونا ۵

گمراہ لوگ :اُن كى مايوسى ۱

گمراہى :گمراہى كى علامتيں ۲

گناہان كبيرہ :۶

مايوسى :رحمت خدا سے مايوسى ۶;رحمت خدا سے مايوسى پر سرزنش ۶;مايوسى كے موانع ۷

ہدايت :ہدايت كے اثرات ۷

۲۵۶

آیت ۵۷

( قَالَ فَمَا خَطْبُكُمْ أَيُّهَا الْمُرْسَلُونَ )

پھر كہا كہ مگر يہ تو بتايئےہ آپ لوگوں كا مقصد كياہے _

۱_حضرت ابراہيمعليه‌السلام نے اپنے مہمان (فرشتوں )كو پہچاننے كے بعد اُن كے اصلى كام اور آنے كا سبب دريافت كيا_

قال فما خطبكم ا يّها المرسلون

''خطب'' كا معنى ہے اہم كام_

۲_حضرت ابراہيمعليه‌السلام كو صاحب فرزند ہونے كى بشارت دينا ايك فرعى كام تھاجبكہ قوم لوط كاعذاب فرشتوں كا اصلى اور اہم كام تھا_انا نبشّرك بغلم ...قال فما خطبكم ا يّها المرسلون

يہ كہ حضرت ابراہيمعليه‌السلام نے فرشتوں كو پہچاننے اور صاحب فرزند ہونے كى خوشخبرى حاصل كرنے كے بعد اُن كے اصلى كام اور مہم كے بارے ميں پوچھا (فما خطبكم)_بعد والى ايت كے مطابق يہ اصلى كام اور مہم، قوم لوط كا عذاب تھا_

۳_ فرشتوں كے قو م لوط كو عذاب كے بارے ميں اپنى مہم كے اظہار كرنے سے پہلے حضرت ابراہيمعليه‌السلام ، اُن كے اصلى كام سے اگا ہ نہيں تھے_قال فما خطبكم ا يّها المرسلون

۴_تمام انبياءے كرامعليه‌السلام حتى اُن ميں سے اولواالعزم انبياءعليه‌السلام كا علم بھى محدود ہے_

قال فما خطبكم ا يّها المرسلون

۵_بعض ملائكہ، خداوند متعال كے پيام كو پہنچانے اور اُس كے فرمان كو اجراء كرنے والے ہيں _

فما خطبكم ا يّها المرسلون

۶_حضرت ابراہيمعليه‌السلام ، جسمانى ، روحى اور نفسانى حالات كے لحاظ سے انسانوں كے درميان تعلقات كى حيثيت سے دوسرے لوگوں ہى كى مانند تھے_

ونبّئهم عن ضيف ابرهيم ...قال انا منكم وجلون ...مسّنى الكبر ...قال فما خطبكم ا يّها المرسلون

ابراہيمعليه‌السلام :

۲۵۷

ابراہيمعليه‌السلام اور ملائكہ ۱;ابراہيمعليه‌السلام كا بشر ہونا ۶;ابراہيمعليه‌السلام كاسوال ۱;ابراہيمعليه‌السلام كاصاحب فرزند ہونا۲;ابراہيمعليه‌السلام كاقصہ ۱،۲،۳;ابراہيمعليه‌السلام كوبشارت ۲;ابراہيمعليه‌السلام كى صفات ۶;ابراہيمعليه‌السلام كے علم كى حدود ۳;ابراہيمعليه‌السلام كے مہمانوں كى ذمہ دارى ۱

انبياءعليه‌السلام :انبياءعليه‌السلام كے علم كى حدود ۴;اولواالعزم انبياءعليه‌السلام كے علم كى حدود ۴

خدا كے رسول :۵خدا كے كارندے :۵

قوم لوط:قوم لوط كاعذاب ۲

ملائكہ :بشارت دينے والے ملائكہ ۲;ملائكہ كا كردار ۵ ; ملائكہ كى ذمہ دارى ۲،۳;عذاب كے ملائكہ ۲

آیت ۵۸

( قَالُواْ إِنَّا أُرْسِلْنَا إِلَى قَوْمٍ مُّجْرِمِينَ )

انھوں نے كہا كہ ہم ايك مجرم قوم كى طرف بھيجے گئے ہيں _

۱_حضرت ابراہيمعليه‌السلام كى جانب سے الہى نمائندوں (فرشتوں )كے اصلى كام كے بارے ميں پوچھنے پر ،اُنہوں نے مجرم قوم (قوم لوط) كى ہلاكت كواپنا اصلى كام بتايا_قال فما خطبكم ا يّها المرسلون_قالواانااُرسلنا الى قوم مّجرمين

۲_خداوند متعال كے فرامين كوجارى كرنافرشتوں كى بنيادى ذمہ دارى اور فرائض ميں سے ہے_

قالواانااُرسلنا الى قوم مّجرمين

۳_ قوم لوط ،مجرم اور جرائم پيشہ لوگوں پر مشتمل تھي_قالواانااُرسلنا الى قوم مّجرمين_ الّا آل لوط

بعد والى ايات كے قرينے سے''قوم مجرمين'' سے قوم لوط مراد ہے_

۴_جرم اور جرائم سے انسانى معاشروں كى نابودى اور ہلاكت كے اسباب فراہم ہوتے ہيں _

قالواانااُرسلنا الى قوم مّجرمين

۵_حضرت ابراہيمعليه‌السلام ،فرشتوں كے ذريعے پہلے سے ہى قوم لوط كے عذاب كے بارے ميں اگاہ ہو گئے تھے_

۲۵۸

قال فما خطبكم ...قالواانااُرسلنا الى قوم مّجرمين

ابراہيمعليه‌السلام :ابراہيمعليه‌السلام اور قوم لوط كا عذاب ۵;ابراہيمعليه‌السلام اور ملائكہ ۱; ابراہيمعليه‌السلام كا سوال ۱;ابراہيمعليه‌السلام كاعلم ۵;ابراہيمعليه‌السلام كا قصہ ۱

الہى كارندے:۲

خدا كے رسول:۲

خرابى :اجتماعى خرابى كے اثرات ۴

قوم لوط:قوم لوط كا عذاب ۱;قوم لوط كا فساد پھيلانا۳;قوم لوط كا گناہ ۳

گناہ :گناہ كے معاشرتى اثرات ۴

گناہگار لوگ:۳

معاشرہ :معاشرتى افات كى شناخت ۴;معاشروں كى ہلاكت كا پيش خيمہ ۴

ملائكہ :ملائكہ كا عذاب ۱;ملائكہ كى ذمہ دارى ۲;ملائكہ كى ذمہ دارى كے بارے ميں سوال ۱

آیت ۵۹

( إِلاَّ آلَ لُوطٍ إِنَّا لَمُنَجُّوهُمْ أَجْمَعِينَ )

علاوہ لوط كے گھر والوں كے كہ ان ميں كے ہر ايك كو نجات دينے والے ہيں _

۱_حضرت لوطعليه‌السلام كا خاندان ہر قسم كے جرم اور گناہ سے پاك ومنزہ تھا_انااُرسلنا الى قوم مّجرمين_الّا آل لوط

۲_الہى نمائندوں نے حضرت لوطعليه‌السلام كے خاندان كو اُن كى قوم كے اوپر نازل ہونے والے عذاب سےنجات دالائي _

انااُرسلنا الى قوم مّجرمين_الّا آل لوط انا لمنجّوهم

۲۵۹

۳_حضرت لوطعليه‌السلام كے خاندان كى پاكيزگى اور ہر قسم كے جرم و گناہ سے دورى ،عذاب الہى سے اُن سب كى نجات كا سبب تھا_انااُرسلنا الى قوم مّجرمين_الّا آل لوط انا لمنجّوهم ا جمعين

۴_قوم لوط كا جرم اور گناہ اُن كے عذاب اور ہلاكت كا سبب بنا_

قالوانااُرسلنا الى قوم مّجرمين_الّا آل لوط انا لمنجّوهم ا جمعين

۵_جرم او ر گناہ سے دورى اور پاكى دنيا ميں عذاب الہى (عذاب استيصال) سے نجات كا سبب ہے_

انااُرسلنا الى قوم مّجرمين_الّا آل لوط انا لمنجّوهم ا جمعين

۶_حضرت ابراہيمعليه‌السلام اور حضرت لوطعليه‌السلام ايك دوسرے كے ہم عصر تھے_

ونبّئهم عن ضيف ابرهيم ...انااُرسلنا الى قوم مّجرمين_الّا آل لوط

۷_حضرت ابراہيمعليه‌السلام اور حضر ت لوطعليه‌السلام دو مختلف قوموں كے درميان اورايك دوسرے سے زمينى فاصلے پررہتے تھے_قال فما خطبكم ...قالواانااُرسلنا الى قوم مّجرمين_الّا آل لوط

۸_ہر قوم كا عذاب استيصال فقط اُس قوم كے مجرموں اور گناہگاروں كو شامل ہوتا ہے نہ كہ اس قوم كے پاك و بے گناہ لوگوں كو _انااُرسلنا الى قوم مّجرمين_الّا آل لوط انا لمنجّوهم

ابراہيمعليه‌السلام :تاريخ ابراہيمعليه‌السلام ۶،۷

الہى كا رندے :۲

انبياءعليه‌السلام :حضرت ابرہيمعليه‌السلام كے ہم عصر انبياء ۶،۷

پاكيزگي:پاكيزگى كے اثرات ۲

خدا كے رسول :۵

خرابى :خرابى سے اجتناب كے اثرات ۵

عذاب :عذاب استيصال سے نجات ۵;عذاب استيصال كے مستحق لوگ ۸;عذاب سے نجات ۲;عذاب سے نجات كے اسباب ۳،۵

قوم ابراہيمعليه‌السلام

قوم لوط :۷

۲۶۰

261

262

263

264

265

266

267

268

269

270

271

272

273

274

275

276

277

278

279

280

281

282

283

284

285

286

287

288

289

290

291

292

293

294

295

296

297

298

299

300

301

302

303

304

305

306

307

308

309

310

311

312

313

314

315

316

317

318

319

320

321

322

323

324

325

326

327

328

329

330

331

332

333

334

335

336

337

338

339

340

341

342

343

344

345

346

347

348

349

350

351

352

353

354

355

356

357

358

359

360

361

362

363

364

365

366

367

368

369

370

371

372

373

374

375

376

377

378

379

380

381

382

383

384

385

386

387

388

389

390

391

392

393

394

395

396

397

398

399

400

401

402

403

404

405

406

407

408

409

410

411

412

413

414

415

416

417

418

419

420

421

422

423

424

425

426

427

428

429

430

431

432

433

434

435

436

437

438

439

440

441

442

443

444

445

446

447

448

449

450

451

452

453

454

455

456

457

458

459

460

461

462

463

464

465

466

467

468

469

470

471

472

473

474

475

476

477

478

479

480

481

482

483

484

485

486

487

488

489

490

491

492

493

494

495

496

497

498

499

500

501

502

503

504

505

506

507

508

509

510

511

512

513

514

515

516

517

518

519

520

521

522

523

524

525

526

527

528

529

530

531

532

533

534

535

536

537

538

539

540

541

542

543

544

545

546

547

548

549

550

551

552

553

554

555

556

557

558

559

560

561

562

563

564

565

566

567

568

569

570

571

572

573

574

575

576

577

578

579

580

581

582

583

584

585

586

587

588

589

590

591

592

593

594

595

596

597

598

599

600

601

602

603

604

605

606

607

608

609

610

611

612

613

614

615

616

617

618

619

620

621

622

623

624

625

626

627

628

629

630

631

632

633

634

635

636

637

638

639

640

641

642

643

644

645

646

647

648

649

650

651

652

653

654

655

656

657

658

659

660

661

662

663

664

665

666

667

668

669

670

671

672

673

674

675

676

677

678

679

680

ر_ ك اقتصاد، انفال، اہل بہشت، قيامت، لوگ ، محمد--صلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم ، اور موسى (ع)

سيرہ:ر_ك انبياء، محسنين، اور محمد(ص)

سينہ:ر _ك راز

''ش''

شاكرين: ۷/۱۴۴، ۱۸۹_اور آيات خدا ۷/۸۵;_كے فضائل ۷/۵۸;_ كے مقامات ۷/۱۴۴

شاءستگي:_كے آثار ۷/۱۴۴

شب (رات):_و روز ۷/۵۴; _و روز كى سريع گردش ۷/۵۴; گردش _و روز ۷/۵۴نيز ر_ ك عذاب

شبہہ:شبہہ ميں ڈالنا ۷/۷۵

شجاعت:_كے اسباب ۸/۹، ۴۰;نيز ر_ ك فرعون كے جادوگر

شرك اظہار_كا ناپسنديدہ ہونا ۷/۸۹;بطلان _كے دلائل ۷/۱۹۳، ۱۹۵، ۱۹۷، ۱۹۸;ترك _ ۷/۸۵; حقيقت _۷/۸۹;زمينہء _۷/۸ ۱۴ ، ۱۷۳، ۱۹۰;زيان _سے نجات ۷/۱۴۹;_افعالى كا زمينہ ۷/۱۹۰; _افعالى كا ناپسنديدہ ہونا ۷/۱۹۱;_پر اصرار كى سزا ۷/۷۲; _ سے اجتناب ۷/۸۹، ۱۷۴; _سے اجتناب كے آثار ۷/۱۵۲; _ سے اجتناب كے اسباب ۷/۱۴۱; _سے اعراض كرنے والے ۷/۱۵۶;سے نجات ۷/۸۹ ; _ عبادى ۷/۱۵۰;_ عبادى كا رد ۷/۶۵;_عبادى كا ظلم ۷/۱۴۸;_عبادى كاگناہ ۷/۱۵۳;_عبادى كا ناپسنديدہ ہونا ۷/۱۹۶، ۱۹۸;_ عبادى كى نفى ۷/۷۳;_ عبادى كے آثار ۷/۱۹۶;_ عبادى كے ترك كا زمينہ ۷/۵۹; _ كا بطلان ۷/۱۷۳، ۱۹۴، ۹۵ ۱ ;_ كا خلاف منطق ہونا ۷/۷۱; _ كى پيداءش ۷ / ۱۷۴ ; _كى سزا ۷/۵۹،۵۶;_كى طرف رجحان ۷/۸۹، ۱۴۰ ;_كى نابودى ۸/۸;_كے آثار ۷/۵۹، ۷۰، ۷۱، ۱۵۰، ۱۵۲، ۸/۴۲; _كے خلاف احتجاج ۸/۴۲; _ كے خلاف جنگ ۷/۵۹، ۶۵، ۷۰، ۷۳، ۸۵، ۸/۷ ۶۴;_كے خلاف مبارزہ كرنے كى شرائط ۸/۴۶ ; _كے موانع ۷/۱۷۳، ۱۹۰ ; شكست _كے اسباب ۸/۷; ظلم _۷/۱۵۰;گناہ _۸/۸ ;گناہ _كى بخشش ۷/۵۳ ۱

نيز ر ك آدم،عليه‌السلام اہل مدين، بنى اسرائی ل، عقيدہ، قوم ثمود، قوم عاد، قوم نوحعليه‌السلام موسى ، آباء و اجداد اور ہارون(ع)

۶۸۱

شعبدہ:ر _ك :فرعون كے جادوگر

شعيبعليه‌السلام :احتجاج_۷/۸۵; استقامت _۷/۹۰; بعثت_كى حقانيت ۷/۸۵; بعثت_كے دلائل ۷/۸۵; بيّنات _۷/۸۵;پيروان _۷/۸۹; پيروان_كا توكل ۷/۸۹;پيروان _كا عقيدہ ۷/۸۸، ۸۹; پيروان _كى نجات ۷/۹ ۸ ;پيروان _كى ہجرت ۷/۹۰ ; پيروان _كے خلاف مبارزہ ۷/۹۱; پيروان _كے فضائل ۷/۸۹;توحيد _۷/۹ ۸، ۰ ۹ ; دعائے _ كا فلسفہ ۷/۸۹; دعوت _۷/۸۵، ۸۶، ۷ ۸;دوران _تاريخكى ۷/۸۸;رسالت _كى تكذ يب ۷/۹۰ ; رسالت _كى حدود ۷/۸۵;_اور اہل مد ين ۷/۸۵، ۹۳; _اور اہل مدين كا دين ۷/۸۸; _اور كفار ۷/۹۳; _اور كفار مدين ۷/۸۹; _اور لوگوں كے منافع و۷/۹۳;_اور مدين كے امراء ۷/۸۹، ۹۰; _پر ايمان لانے والے ۷/۸۹; _پر ايمان لانے سے ممانعت ۷/۹۰; _كا اظہار براءت ۷/۸۹;_كا توكل ۷/۸۹; _كا خير خواہ ہونا ۷/۹۳; _كا غم و اندوہ ۷/۹۳; _كا كردار ۷/۹۳;_كا لوگوں سے تعلق ركھنا ۷/۹۳; _ كا ہدايت كرنا ۷/۹۳; _كى اطاعت ۷/۹۰; _ كى بشارتيں ۷/۸۷; _ كى تبليغ ۷/۸۶، ۹۳; _ كى تعليمات ۷/۸۵;_ كى جلاوطنى ۷/۸۸;_كى تہديد ۷/۶۸، ۸۷;_كى خواہشات ۷/۸۹;_كى دعا ۷/۸۹;_ كى دلسوزى ۷/۸۵، ۹۰; _كى دعا قبول ہونا ۷/۹۱;_ كى رسالت كو قبول كرنا ۷/۹۰، ۹۳; _كى فرمانبردارى ۷/۸۹; _كى مايوسى ۷/۹ ۸ ; _ كى مسؤليت۷ / ۸۵; _كى نجات ۷/۸۹; _كے پيروكاروں كى نجات ۷/۹;_كے خلاف مبارزہ ۷/۸۸، ۹۱; عقيدہ _۷/۸۹; فضائل _ ۷/۸۹ ; قصہ _۷/۸۵، ۸۶، ۸۷، ۸۸، ۸۹، ۹۰، ۹۱، ۹۳; محبت _۷/۸۵;مكذبين _كا انجام ۷/۹۲; مكذبين _كا عذاب ۷/۹۲، ۹۳;مكذبين _كى ہلاكت ۷/۸۵، ۹۳، ۰۳ ۱ ; نواہى _۷/۸۵; ہجرت_ ۷/۹۰، ۹۳نيز ر_ ك ايمان، قوم شعيبعليه‌السلام اور مدين

شفيع:قيامت ميں شفاعت كرنے والے ۷/۵۳

شقاوت:_كے اسباب ۷/۱۷۹

شك_كے موانع ۷/۱۵۸

شكار:مچھلى كے_ سے اجتناب ۷/۱۶۴;ہفتہ كے دن _كى سزا ۷/۱۶۶;ہفتہ كے دن مچھلى كا _۷/۱۶۴، ۱۶۵، ۱۶۶

نيز ر _ك امتحان، ايلہ، يہود

شكر:_كى ارزش ۸/۲۶;_نعمت كے مواقع ۷/۱۴۴; موجبات_ ۸/۶۲;نعمت بہشت كا _۷/۴۳; نعمت _۷/۵۸، ۱۴۴، ۸/۲۶; نعمت _كا زمينہ

۶۸۲

۸/۲۶; نعمت_كى اہميت ۷/۱۴۰، ۱۴۴;نعمت ہدايت كا _۷/۴۳نيز ر ك آدمعليه‌السلام ، اہل بہشت اور حوا

شكست:ر_ ك امتحان، باطل، جنگ، حق، خائنين، شرك، قريش، كفار، كفر، مؤمنين، مسلمان اور مشركین

شكنجہ:_برداشت كرنا ۷/۱۲۶نيز ر_ ك امتحان، بنى اسرائی ل، فرعون اور آل فرعون، موت اور يہود

شكیبائی :ر _ك صبر

شناخت:_كے موانع ۷/۱۰۰، ۱۰۱;_كے وسائل ۷/۱۷۹;نيز ر_ ك بصيرت، علم

شورى :ر _ك فرعون اور آل فرعون

شہر ايلہ:ر_ ك ايلہ

شہادت:ر_ ك گواہى

شہادت (راہ خدا ميں قتل ہونا):_ كے آثار ۷/۱۲۵نيز ر ك عقيدہ

شہوات پرستي:_كے آثار ۷/۸۱نيز ر_ك قوم لوط

شہدا:ر _ك مؤمنين

شيطان:اطاعت _كے آثار ۷/۱۷۵; اضلال _ ۷/۱۷۵ ، ۲۰۰، ۲۰۲ ;_اور الہى امداد ۸/۴۸;_اور انبياء ۷/۲۰۰; _ اور بلعم باعورا ۷/ ۵ ۷ ۱; _ اور بے تقوى افراد ۷/۲۰۲;_ اور خفيہ امور ۸/۴۸ ;_اور ذمہ دار علماء ۷/۱۷۵; _اور زاہد افراد ۷/۱۷۶; _ اور كفار ۸/ ۸ ۴; _اور كفار مكہ ۸/۴۸;_اور متقين ۷/ ۱ ۰ ۲; _اور مشركین ۷/۲۰۲;_اور ملائی كہ امداد ۸/۴۸;_سے نجات كے اسباب ۷/۲۰۱;_كا اظہا ر براءت ۸/۴۸;_كا بہكاوا ۸/۴۸; _كا پيچھے ہٹنا ۸/۴۸; _ كا تجسم ۸/۴۸; _كا خوف ۸/۴۸; _كا عقيدہ ۸ / ۴۸;_ كا علم ۷/۱۷۵، ۸/۴۸;_كا فرار ۸/۴۸; _ كا كردار ۷/۱۷۵، ۲۰۰، ۲۰۱، ۰۲ ۲ ، ۸/۱۱، ۴۸; _كا مكر ۸/۴۸; _كا نفوذ ۸/ ۸ ۴ ;_كا وسوسہ ۷/۲۰۰، ۲۰۱، ۸/۱۱;_كى ا طاعت ۷/۱۷۵;_كى شكست كے اسباب ۸/ ۴۸;_كى طاقت۷/۱۷۵;_كى عہد شكنى ۸ /۴۸; _كى قوت بينائی ۸/۴۸;_كى كمزورى ۷/۱۷۵; _كے بھائی ۷/۲۰۲; _كے پيروكار ۷/۱۷۵، ۲۰۲;_كے نفوذ كا

۶۸۳

طريقہ۷ / ۱ ۰ ۲ ; _ كے وسواس كو بے اثر كرنا ۷/۰ ۰ ۲ ; نفوذ _كے موانع ۷/۱۷۵، ۱۷۶; وسوسہء _كے اسباب ۸/۱۱

نيز ر ك غزوہ بدر اور متقين

''ص''

صابرين:۷/۱۳۷، نيز ر_ ك صبر

صالحعليه‌السلام :تبليغ _كا طريقہ ۷/۷۴;رسالت_كى حدو د ۷/۷۳;_اور قوم ثمود ۷/۷۳، ۷۴، ۷۹;_پر ايمان لانے والے ۷/۷۵، ۷۶; _سے انكار و كفر كى سزا ۷/۷۸;_سے جنگ ۷/۷۵;_كا احتجاج ۷/۷۳; _ كا خبردار كرنا ۷/۷۳، ۷۷;_كا خيرخواہ ہونا ۷/۷۹; _كا لوگوں سے رابطہ ۷/۷۳; _كا ناقہ ۷/۷۳; _كا ہدايت كرنا ۷/۷۹;_كى اتمام حجت ۷/۹ ۷ ;_كى تبليغ ۷/۷۹;_كى تہديد ۷/۷۸;_كى دعوت ۷/۷۳، ۷۴;_كى دلسوزى ۷/۷۳، ۷۹;_كى قوم ثمود كے ساتھ رشتہ دارى ۷/۷۳;_كى مسؤ ليت ۷ / ۳ ۷ ;_كى ہجرت ۷/۷۹;_كے ساتھ مخالفت ۷/۷۶;_كے فضائل، ۷/۳۷، ۷۹;_كے ناقہ كو ضرر پہنچانا ۷/۷۳;_كے نواہي/۷ ۷۳، ۷۴; قصہ _۷/۷۳، ۷۴، ۷۵، ۷۶، ۷۷، ۷۹ ; معجزہ _۷/۷۳، ۷۵; معجزہ _كى اہميت ۷ / ۳ ۷ ; نبوت _۷/۷۳، ۷۵، ۱۰۳; نبوّت _كے دلائل ۷/۷۳، ۷۵;ناقہ _كا قتل (عقر) ۷/۷۷، ۷۸ ، ۷۹; ناقہ _كى اہميت ۷/۷۳ ; ناقہ _ كى چراگاہ ۷/۷۳;ناقہ_كے اضرار پر سزا ۷/۷۳نيز ر_ ك ايمان، قوم ثمود، قوم صالحعليه‌السلام اور كفر

صالحين: ۷/۱۹۶_ كا عقيدہ ۷/۱۹۶;_كى امداد ۷/۱۹۶; _كے مقامات ۷/۱۹۶نيز ر _ك ايلہ، محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اور يہود

صبر:آل فرعون كے ظلم پر _۷/۱۲۸;_كا زمينہ ۸/۴۶; _كى اہميت ۷/۷۸، ۸/۴۶، ۶۵، ۶۶;_كى درخواست ۷/۱۲۶; _كى دعوت ۷/۱۲۸ ۸;_كے آثار ۷/۷۸، ۱۲۸، ۱۳۷;_كے اسباب ۷/۱۲۸

نيزر _ك ايمان، بنى اسرائی ل، تبليغ، جنگ، جہاد، سختي، صابر ين ، ظلم، مستضعفين اور مشكلات

صدا:ر _ك بنى اسرائیل اور ورد

صداقت:اديان ميں _۷/۶۸;_كى ارزش ۷/۶۸;نيز ر_ ك انبياء(ع)

صلا ح:_كى اہميت ۷/۸۵

صلح:احكام_۸/۶۱;جنگ پر_كا مقدم ہونا ۸/۶۱;_كى

۶۸۴

اہميت ۸/۶۱;_كى شرائط ۸/۶۱، ۶۲;_ميں مكر ۸/۶۱، ۶۲كفار سے_۸/۶۱، ۶۲;كفار سے_كى شرائط ۸/۶۱;كفار سے _كے مقاصد ۸/۶۱نيز ر _ك اہل بہشت، ذكر، كفار

''ض''

ضرر:دفع _۷/۱۸۸; دفع _كے اسباب ۷/۱۸۸; _كا سبب ۷/۱۸۸; _كى تشخيص ۷/۱۸۸;

''ط''

طبيعى (قدرتي):مطالعہ _كے آثار ۷/۵۷;_تبديليوں كا سبب ۷/۱۳۰

طعام:ر_ ك بنى اسرائی ل

طغيان:_كے مواقع ۷/۱۸۶نيز ر_ ك قرآن

طوفان:ر _ك عذاب اور نوح(ع)

طہارت:ارزش _۸/۱۱

طيّبات:_سے استفادہ ۷/۱۶۰; _كى حليت ۷/۱۵۷نيز ر_ ك اسلام، روزي، مسيحيان اور يہود

''ظ''

ظاہر پرستي:_كے آثار ۷/۱۴۸،نيز ر_ ك بنى اسرائی ل

ظالمين :۷/۴۵، ۱۴۸، ۱۵۰، ۱۶۰، ۱۶۵، ۱۷۷، ۸/۲۶، ۵۴

ظالموں پر لعنت ۷/۴۴; ظالموں كا دنيو ى عذاب ۷/۱۶۲; ظالموں كا عذاب ۸/۵۴; ظالموں كى دنيوى ہلاكت ۸/ ۴ ۵ ;ظالموں كى محروميت ۷/۴۴;ظالموں كى ہلاكت ۷/۷ ۱۳; قيامت اور ظالمين ۷/۴۴ ۸;

ظلم:اجتماعي_۸/۵۱;_پر صبر۷/۱۳۷;_سے اجتناب كا زمينہ ۸/۲۵;_كى سزا ۷/۱۶۵;_كے آثار ۷/۱۶۵، ۸/۵۴;_كے اجتماعى آثار ۸/۲۵; _ كے انفرادى آثار ۸/۲۵; عظيم_۸/۵۱; موارد _۷/۴۵، ۱۰۳، ۱۴۸، ۱۵۰، ۱۶۰، ۱۶۲، ۱۶۵، ۸/۶۰

نيز ر_ ك آل فرعون،آيات خدا، امم، اہل جہنم، ايلہ، بنى اسرائی ل، خدا، خود، دشمنان، شرك

۶۸۵

ظالمين، فرعون، قريش، قيامت، كفار، كفار مكہ، گوسالہ پرستى اور مؤمنين

ظن:_كى ارزش ۷/۶۶،نيز ر_ ك ;قوم عاد

''ع''

عادل افراد:ر _ك بنى اسرائی ل

عاقبت:ر _ك انجام

عالم:ر_ك آفرينش

عالَم برزخ:_پر تسلط ۷/۱۶۷; _كى آگ ۸/۵۰;نيز ر_ ك عذاب اور كفار

عالَم خلق:ر_ ك انسان

عالَم ذر:_ ميں اقرار ۷/۱۳۷نيز ر_ ك انسان

عبادت:تاريخ_۷/۶۵;تاريخ ميں _۷/۵۹، ۷۳، ۸۵; ترك _كى سزا ۷/۵۹، ۶۵;ترك _كے آثار ۷/۵۹;زمينہ _۷/۵۹، ۷۴، ۱۲۰، ۱۸۰; _ ترك كرنے كے اسباب ۷/۲۰۶; _خدا ۷/۶۰، ۱۴۰، ۱۹۷، ۲۰۶; _خدا كى اہميت ۷/۸۵;_شب كے آثار ۷/۱۴۲;_كى اہميت ۸/۳۵;_كى دعوت ۷/۷۰ ;_كى طرف رجحان ۷/۵۹، ۶۵ ، ۷۳; _كے آثار ۷/۲۰۶;_كے مواقع ۷/۲۰۶;غير خدا كى _۷/۱۳۸ ; فضيلت_ ۸/۳; كامل_ ۷/۱۴۲ ; لغو _۸ / ۵ ۲ ; ناپسنديدہ _۸/۳۵;

نيز ر_ ك انبياء، عبوديت، قوم عاد، كفار مكہ، مشركین، مقربين اور موسى (ع)

عبادت گاہ:_كے آداب ۸/۳۵;_ميں لغو كام ۸ / ۵ ۳نيز ر _ك مسجد الحرام

عبرت:_ حاصل نہ كرنے پر سرزنش ۷/۱۰۰;_كى تشويق ۷/۸۶; _كے اسباب ۷/۷۴، ۸۶، ۳ ۶ ۱، ۱۶۴، ۱۶۶، ۸/۱۹، ۵۷

نيز ر_ ك تاريخ

عبوديت:اظہار_۷/۱۲۰;اظہار_كے اسباب ۷/۱۲۰; _كى اہميت ۸/۴۱; _كى نشانياں ۷/۱۲۰نيز ر _ك انسان اور محمد(ص)

۶۸۶

عجبْ:عجْب سے اجتناب ۸/۱۷

عدالت:_كا معيار ۸/۶۰;_كى اہميت ۷/۱۵۹;_كى دعوت ۷/۸۵; _كے آثار ۷/۹۰

نيز ر_ ك اقتصاد، پاداش، خدا،سزا ، معاملہ، عدالت پيشہ لوگ او ر قضاوت عدالت پيشہ لو گ:۷/۱۸۱

عدالت پيشہ افراد كى قضاوت ۷/۱۸۱

عداوت:ر_ ك دشمني

عذاب:اجتماعى _۷/۹۱;اخروي_سے خبردار كےا جانا ۷/۹۵ ; مراتب ۷/۹۵; اخروى _ كے موجبات ۷/ ۹ ۵ ; اہل _۷ /۱۸۳، ۸/۱۴، ۱۵، ۱۶; برزخى _۷/۱۶۷، ۸/۰ ۵ ; برزخى _سے نجات ۷/۱۶۷;برزخي_كے مراتب ۸/۵۰ ;برزخى _كے موجبات ۷/ ۷ ۱۶;ٹڈيوں كا _ ۷/۱۳۳ ; جوؤں كے ذريعے _ ۷/۱۳۳; خون كے ذريعے_ ۷/۱۳۳; دنيوى _۷/۹۷، ۱۶۵;دنيوى _كے آثار ۷/۹۲; دنيوى _كے موجبات ۷/۶۴، ۹۲، ۶۵ ۱ ، ۸/۱۳ ;رات ميں _۷/۷۸، ۹۱، ۹۹ ; رعشہ كے _۷/۷۸، ۹۱; زمينہ _ ۷/۷۱; شديد_ ۸/۱۳;طوفان كا _۷/ ۳ ۳ ۱، ۱۳۴;_ استيصال كے موانع ۸/۳۳;_سے اجتناب ۷/۶۳;_ختم ہونے كى درخواست ۷ /۱۳۴; _سے عبرت ۷/۱۶۶;_سے محفوظ ہونا ۷/۹۷، ۹۸، ۹۹ ; _سے محفوظ ہونے كے اسباب ۸/۳۳;_سے نجات ۷/۲ ۷ ، ۸۳، ۸۵، ۱۶۵;_سے نجات كے موجبات ۷/۵۳، ۶۵، ۹۶، ۱۵۶، ۱۶۵، ۱۶۷; _ سے نجات كے موانع ۷/۴۸، ۸۳; _كا ختم ہونا ۷/۱۳۵;_كا خوف ۷/۱۶۷، ۸/۴۸;_كا سبب ۷/۷۱;_كى تہديد ۷/۷۰، ۷۱، ۳ ۷ ; _كى درخواست ۸/۳۲;_كے زيادہ ہونے كا زمينہ ۷/۱۸۳; _كے مراتب ۷/۷۳، ۸۴، ۹۲، ۱۳۴، ۱۶۵، ۱۶۶، ۸/۶۸;_كے مشمولين ۷/۱۵۶; _ ميں تأخير ۷/۱۸۳;مينڈ كوں كا _۷/۱۳۳; موانع_ ۷/۹۶، ۸/۸۶; موجبات_۷/۲ ۷ ، ۸۴، ۹۵، ۹۷، ۸ ۹ ، ۱۳۶، ۱۵۷، ۱۶۴، ۱۸۳، ۸/۱۴، ۳۴، ۳۵، ۵۳، ۸ ۶ ;ناگہانى _۷/۹۵، ۹۷، ۹۹;نزول _۷/ ۷۷، ۹۱;نزول_كے موجبات ۷/۷۱، ۷۲، ۵ ۵ ۱، ۸/۲۵;نيند ميں _۷/۹۷

عذر:بارگاہ خدا ميں _۷/۱۶۴;غير مقبول _۷/۱۷۲، ۱۷۳; قيامت كو فراموش كرنے پر_ ۷/۵۲; مقبول _۷/۱۷۲

نيز ر_ ك آيات خدا، دنياطلبي، كفر، گمراہي، مصلحين معاشرہ اور نہى از منكر كر نيوالے

عرش:_كا كردار ۷/۵۴

۶۸۷

نيز ر ك خدا

عسكرى آمادگى : ۸/۱۱، ۶۰;_ كى اہميت ۸/۱۱، ۲۶، ۶۰

عسكر ى حكمت عملى : ۸/۶۰

عسكرى حيثيت (موقعيت نظامي):عسكري_كا استحكام ۸/۶۷

عسكرى طاقت :_كا مظاہرہ ۸/۶۰;_كا معيار ۸/۶۰;_كى تقويت ۷/۶۰; _كى تقويت كے اسباب ۸/۶۵;_كى كمزورى كے موجبات ۸/۶۶نيز ر_ك قريش، مسلمان

عسكرى كمانڈ: ۸/۷۵

عصا:_كا ادہا ميں تبديل ہونا ۷/۱۰۷نيز ر_ ك آل فرعون اور موسى (ع)

عصمت:ر _ك ابلاغ رسالت، انبياء، موسيعليه‌السلام اور نوح(ع)

عصيان:حرام _۸/۲۰;زمينہ _۷/۱۶۳;_خدا كا زمينہ ۷/۷۷، ۱۰۲، ۱۶۰، ۱۶۳، ۱۶۴، ۱۶۷، ۱۶۹، ۲۰۰، ۸/۲۰، ۲۲، ۲۵، ۲۹، ۵۹;_پر باقى رہنا ۷/۱۶۵; _سے اجتناب ۸/۲۰، ۲۹;_كى سزا ۷/۱۶۵، ۱۶۶;_كے آثار ۷/۲ ۰ ۱ ، ۱۶۵، ۸/۴۷;_كے اسباب ۷/۱۰۳نيز ر_ ك عصيان كرنے والے اور دوسرے خاص موارد

عصيان كر نيوالے (گناہگار):_ كاانجام ۷/۱۶۷;_ كا عذاب ۷/۱۵۷; _كو تنبيہ ۷/۱۶۷نيز ر_ ك بنى اسرائیل اور يہود

عفو:خطا كا _ ۷/۱۵۳، ۸/۳۸; خطاكار كا_۷/۱۹۹; لغزش سے_۷/۱۹۹نيز ر_ك جاہلين، خدا

عقاب:ر _ك كیفر

عقل:_سے عارى افراد ۸/۲۲

عقيدہ:آسمانى كتابوں پر_۷/۱۷۰; باطل _۷/۶۰، ۳ ۶، ۶۴، ۹۷، ۹۸;باطل_كے پيروكاروں كى تقليد ۷/۱۳۹;پسنديدہ_۷/۱۶۹; تاريخ _۷/۱۷۴; تحميل_(مسلط كردہ عقيدہ) ۷/۸۸، ۸/۱۹; توحيد پر_كا زمينہ ۷/۱۷۴; تورات پر_ ۷/۱۶۹; حسي(ظاہري) معبود پر_۷/ ۸ ۱۳;خدا پر_ ۷/۵۰، ۸۵;خدائی سزاؤں پر_۸/۴۸;دينى

۶۸۸

_ميں برہان ۸/۴۲; ربوبيت خدا پر_۷/۶۸; شرك پر _۷/۱۷۳; شہادت پر_ ۷/۱۲۸; _ اسلام كے آثار ۸/۴۹; _اور معاد ۷/۱۲۵; _توحيد ۷/۶۶;_توحيد كا منشاء ۷/۸۹; _كا سبب ۷/۳ ۱۷ _كى تصحيح كا معيار ۷/۱۷۱;_كى اہميت ۸/۱; _ كى حفاظت كى اہميت ۷/۱۵۰;_ كے آثار ۷/۶۸;_ميں برہان ۷/۷۱ ; گمراہ _ ترك كرنا ۷/۱۳۰ ;مبانى _۷/۴ ۸ ۱ ; مباني_كى تحكےم ۷/ ۱۲۸; مغفرت خدا كا _۷/۹ ۶ ۱ ; ناپسنديدہ_۷/۹ ۶ ۱; ناپسنديدہ_سے اجتناب ۷/۱۷۱;

علم:_كے آثار ۷/۸۹، ۹۸، ۱۷۵، ۱۸۸، ۸/۲۰، ۲۴، ۲۵;_لدنى ۷/۶۲;_لدنى كے آثار ۷/۶۲;_و عمل ۷/۵۵، ۸۹

نيز ر_ ك اصحاب اعراف، انبياء، انسان، بلعم باعورا، تاريخ، تكليف، حقائق، حوادث، خدا، شيطان، علم غيب، قرآن اور محمد(ص)

علماء:دنياطلب_۷/۱۷۶، ۱۷۹;_دين كا زہد ۷/۱۶۹ ; _دين كو خبردار كےا جانا ۷/۱۷۵;_دين كى مسؤليت۷/۱۶۹; _سے سوء استفادہ ۷/۱۱۳، ۱۱۴; ہوا پر ست_۷/۱۷۶نيز ر _ك حكومت، شيطان، فرعون اور علمائے يہود

علمائے يہود:دنياطلب _۷/۱۶۹; فاسق _۷/۱۶۹

علم غيب:_كى اہميت ۷/۱۸۸نيز ر_ك انبياء، خدا، محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم ، نوح(ع)

عمر:سرمايہئ_۷/۱۷۸;سرمايہ _كو تباہ كرنا ۷/۵۳، ۱۷۸; _سے فائدہ اٹھانا ۷/۱۷۸; _كى تباہى كے موانع ۷/۵۳

عمل:باطل_۷/۱۳۹; پسنديدہ_كا منشاء ۸/۱; پسنديدہ _كى اہميت ۷/۱۵۷; جاہلانہ_ ۸/۲۰;حكےمانہ _۸/۶۳، ۶۷;سفيہانہ _ ۷/۶۶; سفيہانہ_كے آثار ۷/۱۵۵; _اور عقيدہ ۸/۲۹; _ خير كا زمينہ ۷/۱۲۹; _ ضاءع ہونے كے اسباب ۷/۱۴۷;_ ضاءع ہونے كے موجبات ۷/۱۴۷;_كا منشاء ۸/۳، ۱۷۰;_كى اخروى پاداش ۷/۱۴۷;_كى اخروى سزا ۷/۱۴۷;_كى ارزش ۸/۷۴; _كے آثار ۸/۴، ۲۹، ۵۱، ۵۳;_كے اخروى آثار ۸/۵۱;_كے ارزشمند ہونے كا معيار ۷/۷ ۴ ۱; ناپسنديدہ _۷/۷۴، ۸۰، ۱۳۹، ۱۶۹، ۱۶۹، ۲۰۵، ۸/۶۷; ناپسنديدہ _ پر تحسين ۸/۴۸; ناپسنديدہ _ترك كرنے كا زمينہ ۷/۱۲۹; ناپسنديدہ_سے اجتناب ۷/۱۵۷، ۱۷۱; ناپسنديدہ_كى سزا ۷/۹۶، ۱۸۰;ناپسنديدہ _كے آثار ۸/۷۳; ناپسنديدہ _كے اسباب ۷/۱۸۰

عمل صالح:_كا اجر ۴۳، ۱۷۰;_كا ضاءع ہونا ۷/۱۴۷; _كى

۶۸۹

طرف ہدايت ۷/۴۳;_كى فرصت ۷/۵۳;_ كے آثار ۷/۴۲، ۴۳; _كے موجبات ۷/۴۳;نيز ر_ ك بنى اسرائی ل

عواطف (احساسات):_ابھارنا ۷/۱۵۰;_ابھارنے كے آثار ۷/۱۵۰; قومى _۷/۵۹نيز ر _ك تبليغ

عوام:انذار_۷/۶۹، ۱۸۴;سست ايمان _۸/۴۹; صدر اسلام كے _كا سوال ۷/۱۸۷;صدر اسلام كے _كا عقيدہ ۷/۱۸۸;_كى جہالت ۷/۱۸۷; _ كى خير خواہي۷/۷۹;_كى مسؤليت ۷/۳ ۶،۱۴۵;_كى ہدايت ۷/۷۱;_كى مصلحتوں كا لحاظ ۷/۶۲، ۶۸، ۹۳نيز ر_ك فرعون كے جادوگر، شعيب(ع)

عوام سے رابطہ:ر _ك شعيبعليه‌السلام ، صالحعليه‌السلام ، نوح(ع)

عورت:اديان ميں _۷/۸۳; _كى آزاى ۷/۸۳; _كى مسؤليت۷/۸۳;_كے حقوق پر تجاوز ۷/۸۱نيز ر_ ك بنى اسرائی ل

عہد:_كے احكام ۸/۲ ۷;_وفا كرنا ۷/۱۰۲، ۸/۲۱، ۵۶، ۷۲; _وفا كرنے كا وجوب ۸/۷۲; _وفا كرنے كى اہميت ۷/۱۳۵، ۸/۷۲;كفار سے _۸/۵۶;

نيز ر _ك آدمعليه‌السلام ، آل فرعون، امم، انبياء، انسان، حوا، عہد شكن افراد، عہد شكني، كفار اور محمد(ص)عہد شكن افراد: ۷/۱۰۲_اور محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم ۸/۵۷;_كى خيانت ۸/۵۸; _كى سزا كا شديد ہونا ۸/۵۷;_كى محروميت ۸/۵۸; عہد شكنوں سے نپٹنے كا طريقہ ۸/۵۸;عہد شكنوں كا جنگ بھڑكانا۸/۵۷;عہد شكنوں كے انجام سے عبرت ۸/۵۷

عہد شكني:خدا سے_۷/۱۰۲;_كا زمينہ ۷/۱۹۰;_كا ناپسنديدہ ہونا ۸/۵۶;_كے آثار ۷/۱۰۲، ۸/۵۶; _كے اسباب ۷/۱۰۲، ۸/۵۶نيز ر _ك آدمعليه‌السلام ،آل فرعون، امم، انبياء، انسان، حوا، خدا، شيطان، كفار، كفار مكہ، محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اور يہود

عہد عتيق:ر _ك تورات

''غ''

غافلين :۷/۱۷۹

غرور:ر_ك تكبر

۶۹۰

غزوہ احد:_كى حقانيت ۸/۵نيز ر_ ك محمد(ص)

غزوہ بدر:_اور منافقين ۸/۴۹;_ كافلسفہ ۸/۷، ۴۲; _ كا قصہ ۸/۱، ۵، ۷، ۹، ۱۰، ۱۱، ۱۲، ۱۷، ۱۹، ۲۶، ۴۲، ۴۳، ۴۴، ۴۷، ۴۸، ۴۹، ۵۰; _كا منشاء ۸/۴۲، ۴۴;_ كى اہميت ۸/۶، ۴۲;_كى تقدير ۸/۴۴_كى جغرافيائی حيثيت ۸/۴۲; _كى حقانيت ۸/۵، ۶;_ كى سرنوشت ۸/۴۲; _ كى فتح ۸/۱۰، ۱۷، ۱ ۴ ، ۴۲، ۴۳;_ كى فتح كى اہميت ۸/۸;_كى فتح كے اسباب ۹/۱۱، ۱۷، ۲۶، ۴۹; _ كے آثار ۸/۷، ۴۱، ۴۶;_ كے اسراء ۸/ ۰ ۷ ;_كے اسيروں كو بشارت ۸/۷۰; _كے اسيروں كو تہديد ۸/۷۱; كے اسيروں كى تشويق ۸/۷۰ ;_ كے اسيروں كى خيانت ۸/۷۱; كے غنائم ۸/۱، ۲۶; _كے مجاہدين كا استغاثہ ۸/۹;_كے مجاہدين كا ضعف ۸/۴۹;_ كے مجاہدين كا قلب ۸/۰ ۱ ;_كے مجاہدين كى امداد ۸/۱۰، ۴۳;_كے مجاہدين كى پريشانى ۸/۱۱;_ كے مجاہدين كى دعا ۸/۹;_كے مجاہدين كى فتح ۸/۱۷، ۱۹، ۸/۴۹; _كے مجاہدين كى مغفرت ۸/۶۹ ; _كے مجاہدين كى نيند ۸/۱۱; _كے مجاہدين كے فضائل ۸/۱۱; _كے مجاہدين ميں پليدى ۸/۱۱;_ميں اسير بنايا جانا ۸/۶۸، ۷۰; _ميں امداد ۸/۴۱;_ميں بارش ۸/۱۱; _ميں دشمنوں كا ضعف ۸/۴۳; _ميں شركت ۸/۶;_ ميں شيطان ۸/۱۱، ۴۸;_ميں غيبى امداد ۸/۱۱;_ ميں كاميابى ۸/۴۹; _ميں كفار ۸/۱۹، ۴۲، ۴۴، ۴۷، ۴۹، ۵۴;_ميں كفار كا ضعف ۸/۴۳;_ميں كفار كى اسارت ۸/۷۱;_ميں كفارمكّہ ۸/۴۷; ;_ميں كفار كى موت ۸/۵۰; _ميں كفار كى ہلاكت ۸/۵۴; _ميں مسلمان ۸/۱، ۱۰، ۴۲;_ميں مسلمانوں كا اتحاد ۸/۴۳; _ميں مسلمانوں كى فتح ۸/۶۸; _ميں مشركین ۸/۹، ۴۲، ۵۳; _ميں مشركین قريش ۸/۱۲، ۱۳، ۱۴;_ميں مشركین كا ضعف ۸/۴۳;_ميں ملائی كہ ۸/۹، ۱۰، ۱۲;_ميں ملائی كہ امداد ۸/۴۸; _ميں ملائی كہ كى رؤيت ۸/۴۸; _ميں مؤمنين ۸/۴۴، ۴۹;نيزر_ ك مؤمنين، محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم ، مسلمان اور منافقين

غسل:_كى اہميت ۸/۱۱

غشوہ:ر_ ك انبياء

غصب:ر _ك مسجد الحرام

غضب:كظم_كا طريقہ ۷/۱۵۰نيز ر_ ك خدا اور موسى (ع)

غفلت:انتقام خدا سے _۷/۱۳۶;خدا سے _۷/ ۵ ۱۰; خدا سے _كا زمينہ ۷/۹۵;خدا سے _كے اسباب ۷/۲۰۶;ربوبيت خدا سے _۷/۲ ۷ ۸۱; _پر

۶۹۱

سرزنش ۷/۲۰۵; _سے اجتناب ۷/۲۰۵، ۸/۱۱; _كے آثار ۷/۱۷۲; _كے اسباب ۷/۹۵; موانع _ ۷/۲۰۵

نيز ر_ ك آل فرعون، انبياء

غنائم: ۸/۱، ۲۶، ۶۷احكام _۸/۱، ۴۱، ۶۹;_سے استفادہ ۸/۹ ۶; _كى اہميت ۸/۴۱;_كى تقسيم ۸/۱; _كى حليت ۸/۶۹; _كے آثار ۸/۱، ۲; مالك غنائم ۸/۱، ۴۱; موارد _ ۸/۶۹نيز ر_ ك خمس، غزوہ بدر، مسلمان

غيب گوئي:ر _ك علم غيب

''ف''

فاسقين: ۷/۱۰۲، ۱۶۳، ۱۶۵ظالم فاسقوں كى سزا ۷/۱۶۷;_ كا حق كو قبول نہ كرنا ۷/۱۶۴; _كا عذاب ۷/۱۶۴;_كى ابتلاء ۷/۱۶۴;نيز ر_ك امم اوربنى اسرائی ل

فتح :اپنے سے بڑى طاقت پر _۸/۶۵;دشمنوں پر _۸/۴۹، ۶۳، ۶۵، ۶۶; دين كے دشمنوں پر_ ۸/۱۰، ۴۵ ، ۶۷; _سے مايوسى ۷/۱۰۱;_كا زمينہ ۷/۸۷، ۸/۶۳;_كامنشاء ۸/۱۰، ۱۸، ۶۶;_كى بشارت ۷/۸۷، ۸/۱۰، ۶۵;_كى درخواست ۸/۱۰;_كى دعا ۸/۱۹;_كے اسباب ۷/۱۳۷، ۸/۱۰، ۱۹، ۵ ۶ ;_كے موانع ۸/۵۹ ; كفا ر پر_۷/۸۷، ۸/۶۵، ۶۶; مشركین پر_۸/۷;

نيز ر_ ك بنى اسر ائی ل، جنگ، حق، غزوہ بدر، مؤمنين، محمد مستضعفين اور مسلمان

فجو ر:ر_ ك فسق

فحشاء:_سے نہى ۷/۸۰;_كے آثار ۷/۸۴; _كے خلاف جنگ ۷/۸۰

فديہ:جائز_۸/۷۰; _كى حليت ۸/۶۹; _كے احكام ۸/۶۹، ۷۰نيز ر_ ك اسراء

فراموشي:ر _ك خدا اور قيامت

فرج (مشكل دور ہونا):زمينہء فرج۷/۸۷

فرزند (اولاد):_ پر آباء و اجداد كا اثر۷/۱۷۳; _سے محبت كے آثار ۸/۲۸;_عطا ہونا ۷/۱۹۰; سالم _كى نعمت ۷/۱۸۹; نيك و سالم_كى درخواست ۷/ ۹ ۸ ۱;نيز ر_ك امتحان

فرشتگان:ر _ك ملائی كہ

فرصت:فرصت سے استفادہ ۸/۷۰،نيز ر_ ك تبليغ

۶۹۲

فرعون:آل فرعون كا كفر ۸/۲۵; استبداد _۷/۱۲۳; تحليل _ ۷/۲۳ ۱ ; حكومت_ كا فساد ۷/۵ ۰ ۱ ; حكومت _ميں مشورت ۷/۱۱۰ ;_اور آل فرعون۷/۱۲۷; _اور آل فرعون كى خواہشا ت ۷/۲۷ ۱ ; _اور بنى اسرائیل ۷/۱۲۹; _اور پيروان موسىعليه‌السلام ۷/۱۲۷; _اور جادوگر ۷/۱۱۴، ۱۲۳، ۱۲۶;_اور عقيدے كى آزادى ۷/۱۲۳; _اور علماء ۷/۱۱۳; _اور معجزہ موسىعليه‌السلام ۷/۱۰۳، ۱۱۴;_اور موسىعليه‌السلام ۷/۱۰۳، ۱۰۵، ۱۰۶، ۱۱۰، ۱۲۳، ۱۲۴، ۱۲۷;_اور موسىعليه‌السلام كى سزا ۷ /۷ ۲ ۱ ;_كا استثمار گرہونا ۷/۱۲۳; _كا استكبار ۷/۱۲۳، ۱۲۷; _كا افساد ۷/۱۰۳; _كا انتقاد ۷/۱۲۷; _كا انجام ۷/۱۰۳; _كا حوصلہ ۷/۳ ۱۱ ; _كا سياسى نظام ۷/۱۱۰، ۱۱۲، ۱۲۷;_كا ظلم ۷/۱۳۷; _كا شرك ۷/۱۲۷; _كا عصيان ۷/۱۰۳;_كا عقيدہ ۷/۱۰۶، ۱۲۷ ; _كا كفر ۷/۱۲۹; _كا محل بنانا ۷/۱۳۷; _كا مكر ۷/۱۲۲; _كو خبردار كےا جانا ۷/۱۲۷ ; _كو خطرے كا احساس ۷/۱۲۳;_كى آساءش طلبى ۷/۱۳۷; _كى آلودگي۷/۱۱۳; _كى بشارت ۷/۱۱۴;_كى بخششيں ۷/۱۳ ۱; _كى بصيرت ۷/۱۲۳، ۱۲۴;_كى پستى ۷/۱۱۳;_كى تحريك ۷/۱۲۷;_كى توقعات ۷/۱۰۵; _كى تہديد ۷/۱۲۳، ۱۲۴، ۱۲۵; _كى تہمتيں ۷/۱۲۳، ۱۲۶; _كى حاكميت ۷/۱۲۷; _كى حكومت ۷/۱۱۲، ۱۲۷; _كى حكو مت كا منقرض ہونا ۷/۱۲۷; _كى خواہشات ۷/۱۰۶، ۱۰۷، ۱۰۸ ; _كى سختي۷/۱۱۳; _كى طاقت ۷/۲ ۱ ۱ ; _كى قسم ۷/۱۲۴; _كى ہدايت ۷/۱۰۳; _كى ہلاكت ۷/۱۲۹;_كے رذائل ۷/۱۱۳;_كے شكنجے ۷/۱۲۴، ۱۲۵، ۱۲۶، ۱۴۱;_كے كارندوں كا مشورہ كرنا ۷/۱۰۹ ; _كے كارندوں كى تحليل ۷/۱۱۰; _ كے كارندے ۷/۱۱۱;_كے گوشہ نشين ہونے كے اسباب ۷/۱۲۷; _كے معبود ۷/۱۲۷; _كے معبودوں كے خلاف مبارزہ ۷/۱۲۷;_ كے كارندوں كى خواہشات ۷/ ۱ ۱ ، ۱۱۲;_كے كارندوں كى شورى ۷/۱۱۰، ۱۱۱;قصہء _ ۷/۳ ۰ ۱نيز ر _ك آل فرعون،فرعون كے جادوگر، قوم فرعون اور موسي

فرعون كے جادوگر:_ اور باطل حكومتيں ۷/۱۲۵، ۱۲۶; _ اور رب العالمين ۷/۱۲۲;_ اور عوام ۷/۱۱۶;_ اور فرعون ۷ /۲۵ ۱ ،۱۲۶; _ اور معاد ۷/۱۲۵; _ اور معجزہ موسىعليه‌السلام ۷/۱۲۵، ۱۲۶; _ اور موسىعليه‌السلام ۷/۱۱۵، ۱۱۸، ۱۲۳; _ اور نبوت موسىعليه‌السلام ۷/۱۲۱;_ فرعون كے جادوگروں پر تہمت ۷/۱۲۳، ۱۲۶;_ سے استمداد ۷/۱۱۱;_ كا آگاہ ہونا ۷/۱۲۱، ۱۲۲;_ كا اتحاد ۷ /۱۱۵;_كا اجر و پاداش۷/۱۱۴; _ كا اطمينان ۷/۱۱۵;_كا اقرار ۷/۱۲۲; _كا ايمان ۷/۱۲۱، ۱۲۲، ۱۲۳ ۸ ۱۲۴، ۱۲۵، ۱۲۶;_كا تجديد نظر كرنا ۷/۱۲۰، ۱۲۱، ۲۲ ۱ ; _ كا جادو ۷/۱۱۵، ۱۱۶، ۱۷ ۱ ; _ كا جا دو ترك كرنا ۷/۱۶ ۱ ; _كا دربار ميں ہونا ۷/۳ ۱ ۱ ; _ كا شعبدہ ۷/۱۱۶;_ كا

۶۹۳

عقيدہ ۷/۱۲۰، ۱۲۱، ۱۲۵، ۱۲۶; _ كو بشارت ۷/۱۱۴; فرعون كے جادو گر وں كى آمادگى ۷/۱۱۳;_ كى استقامت ۷/۱۲۵، ۱۲۶;_ كى اطاعت ۷/۱۲۶ ۸; _ كى تہديد ۷/۱۲۳، ۱۲۴، ۱۲۵;_ كى خدمات ۷/۱۱۳;_جادوگروں كى خواہشات ۷/۱۱۳، ۱۱۴، ۱۲۶; _ كى دعا ۷/۱۲۶; _ كى ذلت ۷/۱۱۹; _ كى زيركى ۷/۱۲۲;_ كى رضاكا ر ا نہ خدمات ۷/۱۱۱، ۱۱۲، ۱۱۳;فرعرون كے جادوگروں كى سازش ۷/۱۱۸;_ كى سزا ۷/۱۲۴، ۱۲۶;_كى شجاعت ۷/۱۲۶;_ كى شجاعت كے اسباب ۷/۱۲۵;_ كى شكست ۷/۱۱۷، ۱۱۹، ۱۲۳;_ كى منافع پرستى ۷/۱۱۳;_ كے جادو كا باطل ہونا ۷/۱۲۰;_ كے جادو كا لغو ہونا ۷/۱۱۸;_ كے خلاف مبارزہ ۷/۱۱۸، ۱۲۱;نيز ر_ ك آل فرعون ،فرعون، اور موسىعليه‌السلام _

فساد:اجتماعى _ كے آثار ۸/۲۵; زمينہ _ ۸/۷۳;_ كا سبب ۸/۷۳;_كى نابودى ۸/۳۹; _ كے آثار ۷/۱۰۳، ۱۳۳; _ كے اسباب ۸/۲۵، ۷۳; _ كے خلاف مبارزہ ۸/۲۵; _كے موراد ۸/۶ ۳نيز ر_ ك امم، بت پرستي، فرعون

فسق:_ كى سزا ۷/۱۶۵;_ كے آثار ۷/۱۰۲، ۱۶۳، ۶۵ ۱;موارد_ ۷/۱۶۵; موجبات _۷/۱۰۲نيز ر _ك امم، ايلہ، كفار

فطرت:ر _ك انسان

فكر:_ كى انعطاف پذيرى ۸/۴۸

فلاح:ر_ك رستگاري

فلسفہ سياسي:۷/۱۴۲، ۸/۷۵

''ق''

قاضي:بہترين _ ۷/۸۷، ۸۹

قانون گذاري:_ كے منابع ۸/۵۷

قبض روح: ۸/۵۰، ۵۱،نيز ر_ ك كفا ر

قتل:ر_ ك انبياء، بنى اسرائی ل، قريش، محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم ، مسجد الحرام اور ہارون(ع)

قحط:_كے مواقع ۷/۱۳۰

قدرت:

۶۹۴

اپنے سے بڑى _پر فتح پانا ۸/۶۵;دفاعى _كى اہميت ۸/۲۶; _كا سبب ۷/۶۹

نيز ر_ ك انسان، بنى اسرائی ل، تكليف (فريضہ) جہاد ، خدا،ربوبيت،شيطان،فرعون،قوم،عاد، قيامت ، كفار، محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم ، مدين، مسلمان، مشركین، معاشرہ، مؤمنين،معبود اور موسى (ع)

قدر و منزلت كا تعيّن :_كرنے كا معيار ۷/۶۶، ۷/۱۷۹

قدرتى اسباب :ر_ ك قدرتى عوامل

قدرتى عوامل:_كا عمل۷/۵۷، ۶۴، ۸۶، ۱۳۳; _كى خلقت كا فلسفہ ۷/۷۵; _ كے عمل كا سبب ۷/۱۳۰; _كى وابستگى ۷/۹۴; _كى ہم آہنگى ۷/۷۵نيز ر_ ك جنگ

قرآن:استماع _ ۷/۲۰۴;استماع _ كے آثار ۷/۲۰۴; اعجاز _ ۷/۲۰۳;تعليمات _ ۷/۵۲; تعليمات _ پر عمل ۷/۵۳;تعليمات _ كى اہميت ۷/۳۱; تعليمات _ كى تبيين ۷/۵۲; تشبيہات _ ۷/۷۵، ۵۸، ۱۷۶، ۱۷۷، ۷۹ ۱; تشبيہا ت _ كا فلسفہ ۷/۵۸;تكذيب _ ۷/۱۸۶، ۸/۳۳;تكذيب _ كے آثار ۷/۱۸۶; تلاوت _ كے آثار ۸/۲، ۴; تلاوت _ كے آداب ۷/۲۰۴; تلاوت _ كے احكام ۷/۲۰۴; تلاوت _ كے وقت سكوت ۷/۲۰۴;تنزيہ _ ۷/۵۲;حقانيت _ كى تكذيب ۷/۵۳; حقائق _ كا ظہور ۷/۵۳; دشمنان _ ۸/۳۲;رحمت _ ۷/۵۲، ۲۰۳; فضيلت _ ۷/۵۲; فہم _ ۷/۵۲; _ اور افسانہ ۸/۳۱; _ اور حقيقى مؤمنين ۸/۲;_ اور خرافات ۷/۵۲; _ اور كفار ۸/۳۱;_ پر تہمت ۸/۳۱;_ سے استفادہ كا زمينہ ۷/۲۰۳; _ سے اعراض كے آثار ۷/۵۳; _ سے انكار كرنے والے ۷/۱۸۵; _ كاتدريجى نزول ۷ / ۳ ۰ ۲; _ كا روشنى پھيلانا ۷/۱۵۷، ۲۰۳; _ كا منحصر بفرد علم ۷/ ۷ ۸ ۱ ; _ كا كردار ۷/۵۲، ۱۸۵، ۲۰۳، ۸/۷۵;_ كا وحى ہونا ۷/۵۲، ۲۰۳;_ كا ہدايت كرنا ۷/۵۲، ۲۰۳، ۲۰۴;_ كى اتمام حجت ۷/۵۲;_ كى اطاعت كے آثار ۷/۱۵۷; _ كى اہميت ۷/۶ ۹ ۱ ،۸/۳۱;_ كى پيشگوئي ۷/۳۳;_ كى حقانيت ۸/۳۲، ۳۳;_ كى خصوصيت ۷/۵ ۸ ۱، ۲۰۳;_ كے خلاف سازش ۸/۳۱; _ كے خلاف مبارزہ ۸/۳۱، ۳۲;_ى قصے ۷/۱۰۱; _ى قصوں كا فلسفہ ۷/۱۷۶;كیفيت نزول _ ۷/۲۰۳;مكذبين _ ۷/۵۳، ۸/۳۳; مكذبين _ اور قيامت ۷/۵۳ ; مكذبين _ كا اقرار ۷/۵۳;مكذبين _ كا حيرت زدہ ہونا ۷/۱۸۶ ; مكذبين _ كا خسارہ ۷/۵۳;مكذبين _ كا طغيان ۷/۱۸۶;مكذبين _ كا كفر ۷/۱۸۶; مكذبين _ كى آرزو ۷ مكذبين _ كى پشيمانى ۷/۵۳;مكذبين _ كى گمراہى ۷/۱۸۶; نزول _ ۷/۱۹۶، ۸/۳۲; نزول _ كا فلسفہ ۷/۵۲; نزول _ كا سبب ۷/۲۰۳; نورانيت _ ۷/۱۵۷;

نيز ر_ ك ايمان، كفار، كفار مكہ، كفر، مؤمنين، محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اور مشركین

۶۹۵

قريش:۸/۱۷;_كا تجارتى قافلہ ۷۱۸، ۴۲;_كى تسلط طلبى ۸/۲۶;_كى عسكرى طاقت ۸/۷; كفار_اور اسلام ۸/۳۶;كفار_كا ظلم ۸/۶ ۲ ; كفار _كى پشيمانى ۸/۳۶ ; كفار_كى حسرت ۸/۳۶; كفار_ كى سزا ۸/۳۶; كفار _كى شكست ۸/۳۶; مشركین _كا ضعف ۸ / ۷ ; مشركین _كا قتل ۸/۱۷; مشركین _كى دعا ۸/۱۹; مشركین_كى سپاہ ۸/۷; مشركین_كى شكست ۸/۱۲، ۱۹; مشركین _كى شكست كے اسباب ۸/۱۷;نيز ر_ك جہاد، غزوہ بدر اور مسلمان

قسم:ر _ك سوگند

قسم كھانا:ر _ك آل فرعون، اہل بہشت، كفار، مدين اور موسى (ع)

قصر:ر_ ك قوم ثمود

قصہ:ر _ك قرآن اور دوسرے خاص تاريخى موارد

قضاوت:حق پر مبني_۷/۹۱، ۱۸۱;_ميں عدالت ۷/۱۸۱; مؤمنين اور كفار كے درميان _۷/۸۹، ۹۱;نيز ر_ ك ايمان، بنى اسرائی ل، خدا اور عدالت پيشہ افراد

قضاو قدر:۸/۶۸،نيز ر_ ك خدا

قلب:بيماري_كى نشانياں ۸/۴۹;_پر اثر انداز ہونے والے عوامل ۸/۲، ۴;_پر مہر لگنا ۷/۰۰ ۱ ;_پر مہر لگنے كا زمينہ ۷/۱۰۰;_پر مہر لگنے كى علائم ۷/۱۰۱;_پر مہر لگنے كے آثار ۷/۱۰۱;_خاضع ۸/۲; _كا كردار ۷/۷۱ ; قلوب پر حاكميت ۸/۶۳;نيز ر_ ك انبياء، انسان، اہل بہشت، جنات، خضوع، كفار، گناہگار افراد اورمؤمنين

قوم ثمود:_اور خير خواہى ۷/۷۹; _اور صالحعليه‌السلام ۷/۷۷; _اور ناقہ صالحعليه‌السلام ۷/۷۳;_اور نبوت بشر ۷/۷۳، ۷۷; _اور نبوت صالحعليه‌السلام ۷/۷۵;_پر اتمام حجت ۷/۷۸، ۷۹; _كا تمدن ۷/۷۴;_كا دنيوى عذاب ۷/۷۸، ۷۹; _كا جغرافيائی علاقہ ۷/۷۴; _كا شرك ۷/۷۳;_كا عذاب ۷/۷۹; _ كا عقيدہ ۷/۷۳، ۷۷; _ كاكفر ۷/۷۷، ۷۸; _كا مفاد ۷/۷۳;_كو دعوت ۷/۷۳ ;_كى تاريخ ۷/۷۳ ، ۷۴، ۷۵، ۷۶، ۷۷، ۷۸، ۷۹، ۱۰۱;_ كى تنبيہ ۷/۷۳; _كى توقعات ۷/۷۳;_كى حكومت ۷/۷۴;_كى نعمات ۷/۷۴; _كى ہلاكت ۷/۷۹;_كے اجتماعى طبقات ۷/۷۵; _كے امراء ۷/۷۵، ۷۶، ۷۹;_كے امراء اور صالحعليه‌السلام ۷/۷۵; _كے امراء كا مبارزہ ۷/۵ ۷ ;

۶۹۶

_كے تشكےل پانے كى تاريخ ۷/۷۴; _كے كافر امراء ۷/۷۵;_ كے كفار ۷/۷۵، ۷۷، ۷۹; _كے كفار كا تجاوز ۷/۷۷; _كے كفار كا مجادلہ ۷/۷۶;_كے كفار كى بہانہ جوئي ۷/۷۶;_كے كفار كى تبليغ ۷/۷۵; _ كے كفار كى خواہشات ۷/۷۷;_كے كفار كى ہلاكت ۷/۷۸;_كے كافر مستضعفين ۷/۷۵; _ كے محلات ۷/۷۴;_كے مستضعفين ۷/۷۵ ، ۷۶;_ كے مستضعفين كا ايمان ۷/۷۶;_كے مستكبرين ۷/۷۵ ،۶ ۷ ;_كے مستكبرين كا كفر ۷/۷۶ ; _كے مؤمن امراء ۷/ ۷۵; _كے مؤمن مستضعفين ۷/۷۵ ;_كے مؤمنين ۷/۷۶; _كے مؤمنين كا ايمان ۷/۷۵; _كے مؤمنين كى استقامت ۷/۷۵;_ ميں مكانات كى تعمير ۷/۷۴; كفار _كا عذاب ۷/۷۸ ; كفار_كا عصيان ۷/۷۷;نيز ر _ك صالح(ع)

قوم صالحعليه‌السلام :ر _ك قوم ثمود

قوم شعيبعليه‌السلام :تاريخ_۷/۵۸، ۸۶، ۸۷، ۸۸، ۸۹، ۹۰، ۹۱، ۹۲، ۹۳، ۱۰۱،نيز ر _ك شعيب(ع)

قوم عاد:_اور توحيد عبادى ۷/۷۰;_اور سفاہت ۷/۶۹، ۷۰; _اور نبوت بشر ۷/۶۹، ۷۳;_اور نبوت ہودعليه‌السلام ۷/۶۹، ۷۰; _اور ھودعليه‌السلام ۷/۶۹ ، ۷۰;_كا انجام ۷/۷۴; _كا انقراض ۷/۷۴;_كا تكبر ۷/۷۰; _كا تعصب ۷/۷۰;_كا شرك ۷/۶۵، ۷۰، ۷۱;_كا عذاب ۷/۷۱، ۷۲;_كا عقيدہ ۷/۶۹، ۷۰، ۷۱ ،۷۳;_كا كفر ۷/۷۲;_كا مجادلہ ۷/ ۱ ۷ ;_كو تنبيہ ۷/۷۰; _كى پليدى ۷/۷۱; _كى تاريخ ۷/۶۹، ۷۰، ۷۱، ۷۲، ۱۰۱; _ كى تشكےل ۷/۶۹; _كى جسمانى طاقت ۷/۶۹ ; _كى جسمانى صفات ۷/۶۹;_كى خواہشات۷/۷۰;_كى رجعت پرستى ۷/۷۰;_كى رسوم ۷/۷۱;_كى صفات ۷/۷۰; _كى عبادت ۷/۷۰، ۷۱;_كى نعمات ۷/۶۹; _كى ہٹ دھرمى ۷/۷۰;_كى ہلاكت ۷/۷۲;_كے آبا ؤاجداد ۷/۷۰، ۷۱;_كے آباء و اجداد كا شرك ۷/۷۰;_كے ا مراء ۷/۶۶; _كے انبياء ۷/۶۶; _كے اندام ۷/۶۹;_ كے شر ك كا انگيزہ ۷/۷۰; _كے عقيدے كے مبانى ۷/۶۶ ; _ كے كفار ۷/۶۶;_كے كفار كاظن ۷/۶۶; _كے كفار كا عقيدہ ۷/۶۶;_كے كفار كى تہمتيں ۷/۶۶ ; _كے معبود۷/۷۰،۷۱;_كے مغضوبين ۷/۷۱ ;_ كے مؤمن امراء ۷/۶ ۶ ;_كے مؤمنين ۷/۷۲;_كے مؤمنين كى نجات ۷/۷۲نيز ر_ ك ھود(ع)

قوم فرعون:_كے امرا ۷/۱۰۹، ۱۱۱، ۱۱۲، ۱۱۸، ۱۲۲، ۱۲۷، ۱۲۹;_كے امراء كا خوف ۷/۱۲۷;_كے امراء كا سلوك ۷/۱۲۷;_كے امراء كو تنبيہ ۷/۱۲۷ ;_كے امراء كى بصيرت ۷/۱۲۷;_كے امراء كى سازش ۷/۱۲۷;

نيز ر _كآل فرعون اور فرعون

۶۹۷

قوم لوط:_ اور پيروان لوطعليه‌السلام ۷/۸۲; _اور لوطعليه‌السلام ۷/۸۲;_كا اسراف ۷/۸۱;_كا انجام ۷/۸۰;_كا تجاوز ۷/۸۱;_كا جرم ۷/۸۴;_كا عذاب دنيوى ۷/۸۳، ۸۴;_كا عصيان ۷/۸۳;_كا گناہ ۷/۸۴;_كا لواط ۷/۸۰، ۸۱، ۸۲;_كى تاريخ ۷/۸۰، ۸۱، ۸۲، ۸۳، ۸۴، ۱۰۱; _كى سرزنش ۷/۸۰; _كى شہوت پرستى ۷/۸۱; _كى مايوسى ۷/۸۲;_كى ہلاكت ۷/۸۳، ۸۴;_كے رذائل ۷/۸۱ ;_كے مفسدين كا انجام ۷/۸۴;_كے مؤمنين كى اقليت ۷/۸۳;نيز ر _ك لوط(ع)

قوم نوحعليه‌السلام :_ اور رحمت خدا ۷/۶۳;_ اور غير منطقى امور ۷/۶۳; _ اور نبوت بشر ۷/۷۳; _اور نبوت كا ادعا ۷/۶۳; _كا اندھاپن ۷/۶۴; _ كا انقراض ۷/۶۹;_كا شرك ۷/ ۹ ۵ ;_كا عقيدہ ۷/۶۳، ۷۳; _كا غرق ہونا ۷/۵۶; _كو تنبيہ ۷/۵۹;_ كى اكثريت ۷/۶۴; _كى تاريخ ۷/۵۹، ۱۰۱;_كى ہلاكت ۷/۶۴، ۶۹;_كے امراء ۷/۱ ۶ ;_كے امراء اور نوح۷/۷۰;_كے امراء كا عقيدہ ۷/۶۳;_كے امراء كى بصيرت ۷/۶۰;_كے جانشين ۷/۶۹;_كے خيالات ۷/۶۳;_كے مكذبين ۷/۶۴;_كے مؤمنين ۷/۵۶;_كے مؤمنين كى نجات ۷/۶۴;نيز ر_ ك نوح(ع)

قيادت:دينى _كى مسؤليت۷/۱۴۲، ۱۵۰، ۸/۵۸، ۶۴، ۷۰;ديني_كى مسؤليت كى حدود ۸/۶۷;دينى _كے اختيارات ۸/۵۶، ۵۷، ۵۸;ديني_كے پيروكار ۸/۴۶ ۸;ظالم قائدين اور علما ۷/۱۱۴ ; _ سے اثر قبول كرنا ۷/۶۱;_كا انتصاب ۷/۱۴۲; _ كى اجتماعى مسؤليت ۸ / ۱ ;_كى اہميت ۷/۱۴۲;_كى شرائط ۷/۲۸ ۱; _كى مسؤليت۷ /۲ ۴ ۱ ، ۱۴۵، ۸/۶۲;_كے اختيارات ۸/۵۸، ۶۱;نيزر_ك بنى اسرائی ل، موسىعليه‌السلام ، ہارون(ع)

قوميت پرستى (ملى گرائی ):ر_ ك مدين

قيامت:تكذيب_۷/۵۱;تكذيب _كى سزا ۷/۵۱، ۱۴۷;تكذيب_كے آثار ۷/۵ ۴، ۵۱، ۱۴۷;عذاب _۷/۵۹; عظمت _۷/۹ ۵; فراموشي_ ۷/۵۱; فراموشي _كے اسباب ۷/۵۱; فعليت _۷/۷ ۱۸; _برپاہونے كا وقت ۷/۱۸۷ ، ۱۸۸; _بر پا ہونے كے آثار ۷/۵۳;_سے آگاہى ۷/ ۷ ۱۸;_كا ناگہانى ہونا ۷/۱۷۸;_كى برپائی ۷/۵۱، ۱۸۷; _ كے برپا ہونے كا علم ۷/۷ ۱۸; _كے برپا ہونے كے بارے ميں سؤال ۷/۱۸۷; _كے دن پشيمانى ۷/۳ ۵ ; _كے دن حقائق كا ظہور ۷/۵۳، ۱۷۲; _كے دن طاقت كا بے اثر ہونا ۷/۴۸; _كے دن علم حضور ى ۷/۱۲۷;_كے دن كارندے ۷/۴۹; _كے دن گناہ كا مجسّم ہونا ۷/۴۸;_كے دن مؤاخذہ ۷/۱۷۲; _ كے دن كى ندا ۷/۴۴; _ميں آسمان

۶۹۸

۷/۱۸۷;_ميں حشر ۷/۱۴۷; مكذبين _اور دين ۷/۴۵ ; مكذبين _كا اقرار ۷/۵۳; مكذبين _كى بصيرت ۷/۴۵ ; مكذبين _كى محروميت ۷/۴۵، ۵۱نيز ر_ ك آخرت، احزاب، اصحاب اعراف، امم، انبياء، انسان، ايمان، اہل بہشت،اہل جہنم، پاك لوگ، پليد لوگ، شفاعت كرنے والے، ظالمين، كفار، كفار مكہ، مؤمنين، مسلمان، معاد، معبودان، مشركین

قيمت كا تعين:_كرنے كا معيار ۷/۱۰۳

''ك''

كام:_كى اجرت ۸/۶۰

كان:ر _ك جنات

كبر:ر _ك تكبر

كتا:پياسا _۷/۱۷۶نيز ر_ ك آيات خدا، بلعم باعورا اور تشبيہات

كتب آسماني:_پر عمل ۷/۵۴، ۱، ۱۷;_پر عمل كا اجر ۷/۱۷۰;_كا كردار ۷/۱۷۰، ۱۷۱;_كى تعليم۷/۱۷۱; _كے نزول كا فلسفہ ۷/۱۷۱; _كے وارث ۷/۱۶۹نيز ر_ ك انجيل، تورات، عقيدہ اور _

كسب:احكام_۸/۶۹; حرام _۸/۶۹; مال حرام _كرنا ۷/۱۶۹

كشتي:ر_ ك نوح(ع)

كعبہ:_كى اہميت ۸/۳۵نيزر_ك كفار مكہ

كفر :آيات خدا سے _۷/۱۳۳، ۸/۵۲، ۵۳;اظہار _كى ناپسنديدگى ۷/۸۹;انبياء سے _۷/۷۶; انبياء سے _كے موانع ۷/۱۵۸ ; باطل خداؤں سے _۷/۷۵; حكمت خدا سے _۸/۴۹; حمايت خدا سے _۸/۴۹; دين سے _كے آثار ۸/۶۵;زمينہء _۷/۵۱، ۱۷۶;عزت خداسے _۸/۴۹;قرآن سے _۷/۵۳، ۱۸۶ ; قرآن سے _ كے آثار ۷/۸۵ ۱ ;_پر اصرار ۷/۹۱، ۹۵، ۸/۳۵; _پر اصرار كى سزا ۷/۷۸، ۱۳۴;_پر اصرار كے آثار ۷/۷۲، ۸/۵۵، ۵۶، ۹۱، ۹۵; _پر عذر ۷/۵۲;_ترك كرنے كا زمينہ ۸/۵۲;_سے نجات ۷/۵۰;_كى شكست كے اسباب ۸/۷;_كى نابودى ۸/۷، ۸;_كى نشانياں ۸/۳۵;_كے آثار ۷/۹۴، ۱۰۰، ۸/۵۳، ۵۵;_كے اسباب ۷/۷۶; _ كے خلاف مبارزے كى شرائط ۸/۶۴ ;گناہ كفر كى مغفرت ۷/۱۵۳; موارد كفر ۷/۵۱

۶۹۹

كفران:_نعمت ۷/۱۴۰، ۱۶۰;_نعمت كے آثار ۷/۱۳۸;نيز ر_ ك آدمعليه‌السلام ، بنى اسرائیل اور حوا

كفار: ۸/۱۴، ۵۲

برزخ ميں _۸/۵۰;تشجيع_۸/۴۸; ثروت مند _۷/۴۸; جہنم ميں _۸/۳۶، ۳۷; حق پذير_۸/۲۴; حق مخالف _۷/۳۷، ۳۸; حق مخالف_كى تہديد ۸/۸ ۳ ; حق مخالف _كى سزا ۸/۳۸;خدا كو فراموش كرنے والے _۷/۵۱ ; خيانت _۸/۵۸، ۵۹، ۷۱; خيانت_كى تشخيص ۸ / ۸ ۵ ;صدر اسلام كے _۷/۱۸۴، ۸/ ۸ ۳،۴۷ ; صدر اسلام كے_كى اكثريت ۸/۴ ۳ ; غاصب _ ۸/ ۳۴ ; قيامت ميں _۷/۴۸، ۵۱ ، ۳ ۵ ; كثرت _۸/۱۹; _اور آساءش ۷/۹۵; _ اور آيات خدا ۸/۵۲;_اور اسلام ۸/۳۰، ۳۶، ۳۸، ۹ ۳; _اور دين ۷/۵۱، ۸/۳۷;_اور سختى ۷ /۹۵; _او ر فہم دين ۸/۶۵; _اور قرآن ۷/ ۴ ۰ ۲ ، ۸/۳۱; _اور محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم ۷/۱۸۴، ۸/۳۰، ۳۲، ۵۹;_اور مسجدالحرام ۸/۳۴، ۳۵;_اور مسلمين ۸/۳۸; _اور نعمات خدا ۸/۱۹، ۳ ۵ ; _اور مؤمنين ۷/۴۹، ۸۷، ۸/۴۸، ۷۳;_پر اتمام حجت ۷/ ۴ ۹ ، ۸/۵۲;_سے رابط ۸/۶۱; _سے ولائی اور سرپرستى كا رابطہ ۸/۷۳; _كا احساس امنيت ۷/۹۹; _كا ارعاب ۸/۱۲; _كا استہزاء ۸/۱۹;_كا اسلام ۸ /۶ ۳ ;_كا انجام ۷/۹۲، ۹۸، ۱۰۰، ۱۰۱، ۱۸۸، ۸/۶ ۳ ; _كا انحطاط ۸/۵۶;_كا انفاق ۸/۳۶;_كا تعاون ۸/۷۳; _كا تكبر ۸/۴۷;_كا جرم ۸/۸;_كا حتمى عذاب ۷ / ۸ ۴;_كا حق بات نہ سننا ۸/۲۳; _كا خسارہ ۸/۷ ۳ ; _كادشمنى ترك كرنا ۸/۳۹;_كا دنيوى عذاب ۷/۱ ۹ ; _كا ظلم ۷/۷۷; _كا عجز ۸/۱۹، ۵۹، ۶۶; _كا عذ ا ب ۷/۹۹، ۱۰۰، ۸/۵۰، ۵۱; _كا عقيدہ ۷/۵۳، ۹۸، ۹۹، ۸ / ۳ ۲; _كا عمل ۸/۳۹، ۴۷; _كا فسق ۷/۱۰۲; _كا قلب ۸/۱۲، ۳۱; _كا گناہ ۸/۵۲; _كا ناپسنديدہ كردار ۹/ ۷ ۴ ;_كا مؤقف ۸/۳۲; _كو تنبيہ ۸/۱۹;_كو مہلت ۷/۱۸۳; _كى آزماءشيں ۷/۹۵ ; _كى آسا ئش كا فلسفہ ۷/۹۵; _كى ابتلا كا فلسفہ ۷/۹۴، ۹۵;_كى اخروى سرزنش ۷/۴۸; _كى اخروى نشانياں ۷/۴۸;_كى انگليوں كو مسلنا ۸/۱۲;_كى بصيرت ۷/۴۸، ۴۹; _كى پشت پرضرب ۸/۵۰; _كى پليدى ۸/۳۷;_كى تنگدستى ۷/۹۴;_كى جہالت ۸/۳۴ ;_كى جہان بينى ۷/۹۵ ;_كى حمايت ۸/۳ ۷ ; _كى حمايت پر سرزنش ۸/ ۷ ۳ ; _كى خصوصيت ۷/۵۱، ۱۸۵;_كى دعا كا طريقہ ۸/۳۵;_كى دنياطلبى ۷/۵۱; _كى دنيوى سزا ۹/۱۳، ۴۸;_كى دنيوى ہلاكت ۸/۵۴; _كى ذمہ دارى ۷/۱۸۴، ۲۰۴;_كى رسوائی ۸/۱۸;_كى روح قبض ہونا ۸/۵۰، ۵۱; _كى رياكارى ۸/۴۷;_كى سازش ۸/۱۹، ۳۸; _كى سازش كا توڑ ۸/۱۹، ۶۱;_كى سازش كا شكست كھانا ۸/۳۰، ۳۶;_كى سرزنش ۷/۵۳، ۱۸۵; _كى سرگرمى ۷/۹۹;_كى سزا

۷۰۰

701

702

703

704

705

706

707

708

709

710

711

712

713

714

715

716

717

718

719

720

721

722

723

724

725

726

727

728

729

730

731

732

733

734

735

736

737

738

739

740

741

742

743

744

745

746

747

748

749

750

751

752

753

754

755

756

757

758

759

760

761

762

763

764

765

766

767

768

769

770

771

772

773

774

775

776

777

778

779