تفسير راہنما جلد ۹

تفسير راہنما 7%

تفسير راہنما مؤلف:
زمرہ جات: تفسیر قرآن
صفحے: 779

جلد ۱ جلد ۲ جلد ۳ جلد ۴ جلد ۵ جلد ۶ جلد ۷ جلد ۸ جلد ۹ جلد ۱۰ جلد ۱۱
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 779 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 218318 / ڈاؤنلوڈ: 3784
سائز سائز سائز
تفسير راہنما

تفسير راہنما جلد ۹

مؤلف:
اردو

1

2

3

4

5

6

7

8

9

10

11

12

13

14

15

16

17

18

19

20

21

22

23

24

25

26

27

28

29

30

31

32

33

34

35

36

37

38

39

40

41

42

43

44

45

46

47

48

49

50

51

52

53

54

55

56

57

58

59

60

61

62

63

64

65

66

67

68

69

70

71

72

73

74

75

76

77

78

79

80

81

82

83

84

85

86

87

88

89

90

91

92

93

94

95

96

97

98

99

100

101

102

103

104

105

106

107

108

109

110

111

112

113

114

115

116

117

118

119

120

121

122

123

124

125

126

127

128

129

130

131

132

133

134

135

136

137

138

139

140

مذكورہ بالا تفسير لفظ '' منا '' سےحاصل ہوتى ہے اور ''منا''كا لفظ(بركات ) كے ساتھ مقدر ہے _ اسى طرح ''عليك '' كا لفظ '' بسلام '' كے ساتھ مقدر ہے لہذا عبارت يوں ہوگى _'' بسلام منا عليك و بركات منا عليك''

۷_خداوند متعال نے حضرت نوحعليه‌السلام كو ان كى اور ان كے ساتھيوں كى نسل سے كافرامت اور معاشرہ كے وجود ميں آنے كى اطلاع دي_و امم سنمتعهم ثم يمسهم منا عذاب اليم

۸_ خداوند متعال، دنياوى متاع كافروں كو دينے سے دريغ نہيں كرتا_و امم سنمتعهم

۹_ كافروں كى عاقبت اور انجام، دردناك عذاب ہے_ثم يمسّهم منا عذاب اليم

۱۰_مومن اور كافر انسانوں كى تدبير اور انسانى معاشروں كے انقلاب اور ان كا انجام، خدا كے ہاتھ اور اختيار ميں ہے_

اهبط بسلام منا و امم سنمتعهم ثم يمسّهم منا عذاب اليم

۱۱_(عن ابى عبدلله عليه‌السلام قال : ...فنزل نوح بالموصل من السفينة مع الثمانين (۱)

امام جعفر صادقعليه‌السلام سے روايت ہے كہ حضرت نوح(ع) كے ساتھ ۸۰ افراد مقام موصل ميں كشتى سے اترے_

بشارت :سعادت مندى كى بشارت ۳;نسل موحد كى بشارت ۴; نسل مؤمن كى بشارت ۴; نعمت كى بشارت ۲،۳،۵

توحيد:توحيد افعالي۶; توحيد ربوبى ۱۰

خدا :اختيارات خداوند ى ۶،۱۰; اوامر الہى ۱;تعليمات خداوند ي۷;خدا كى بشارتيں ۲، ۳ ، ۴ ،۵; خدا كى سنتيں ۵; خدا كى نعمتيں ۸

روايت :۱۱

سعادتمند لوگ ۳

عذاب :اہل عذاب ۹; دردناك عذاب ۹; عذاب سے امان ۳;عذاب كے مدارج ۹

علاقہ جات :موصل كى سرزمين; ۱۱

____________________

۱) تفسير قمى ج۱ص۳۲۸_ نور الثقلين ج۲ ص۳۷۰ ح۱۴۳_

۱۴۱

كافرين :كافروں كا بدانجام ۹; كافروں كا عذاب ۹; كافروں كا مدبر ۱۰;كافروں كے مادى امكانات ۸

مؤمنين:مؤمنين كا مدبر ۱۰; مومنين كى نعمتيں ۵

كوہ جودي; ۱

معاشرہ :معاشرتى تبديلوں كا سبب ۱۰;معاشرہ كے امن و امان كا سبب ۶

نعمت :جنكو نعمت شامل حال ہوئي ۵،۸; نعمت كا سبب ۶

نوحعليه‌السلام :حضرت نوح(ع) پر نعمتيں ۲; حضرت نوح(ع) كا قصہ ۱،۱۱;حضرت نوح(ع) كو بشارت ۲،۳،۴،۵;حضرت نوح(ع) كى ذمہ دارى ۱; حضرت نوح(ع) كى سلامتى ۲;حضرت نوح(ع) كى كشتى ٹھہرنے كى جگہ ۱۱ ; حضرت نوح(ع) كے پيروكاروں كو بشارت ۲،۳،۴; حضرت نوح(ع) كے پيروكاروں كا نيچے اترنا ۱; حضرت نوح(ع) كے پيرو كاروں كى ذمہ داري۱;نسل نوح(ع) كے كافر۷;نوح(ع) كى آگاہى كا سبب ۷; نوح(ع) كے پيروكاروں پر نعمتيں ۳

آیت ۴۹

( تِلْكَ مِنْ أَنبَاء الْغَيْبِ نُوحِيهَا إِلَيْكَ مَا كُنتَ تَعْلَمُهَا أَنتَ وَلاَ قَوْمُكَ مِن قَبْلِ هَـذَا فَاصْبِرْ إِنَّ الْعَاقِبَةَ لِلْمُتَّقِينَ )

پيغمبر يہ غيب كى خبريں ہيں جنكى ہم آپ كى طرف وحى كررہے ہيں جن كا علم نہ آپ كو تھا اور نہ آپ كى قوم كو لہذا آپ صبر كريں كہ انجام صاحبان تقوى كے ہاتھ ميں ہے (۴۹)

۱_ پرانے لوگوں كے اہم تاريخى واقعات اور داستانيں انسانوں پر مخفى رہ گئي ہيں _تلك من انباء الغيب

'' انباء ''نباء كى جمع ہے_ مفردات راغب ميں اس طرح بيان ہوا ہے _ نباء ايسى خبر كو كہا جاتا ہے

جو بڑا فائدہ ركھتى ہے_'' غيب'' اس شے كو كہا جاتا ہے جو لوگوں كى نظروں اور حواس سے پوشيدہ ہو _ اوروہ اس كى اطلاع نہ ركھتے ہوں _

۲_حادثہ طوفان اور حضرت نوح(ع) كا واقعہ، تاريخ بشريت كا ايك ايسا اہم واقعہ ہے جو لوگوں پر عياں نہيں ہوا_تلك من انباء الغيب

''تلك'' حضرت نوحعليه‌السلام كى داستان كى طرف اشارہ ہے اور ان واقعات كى طرف اشارہ ہے جو حضرت كى زندگى ميں رونما ہوئے_''يعنى تلك انباء من انباء الغيب_ ''

۱۴۲

۳_ خداوند متعال نے حضرت نوح(ع) كى داستان كى وحى كے ذريعے پيغمبر اسلام پر وضاحت فرمائي _

تلك من انباء الغيب نوحيها اليك

ظاہر يہ ہے كہ'' نوحيہا'' كى ضمير '' ہا'' سے مراد وہى '' تلك'' كا مشاراليہ ہے_

۴_تاريخ بشر كے اہم واقعات كا بيان، پيغمبر اسلامصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كے ليے خداوند متعال كى طرف سے خوشخبرى تھے_

تلك من انباء الغيب نوحيها اليك

مذكورہ بالا تفسير اس صورت ميں ہو سكتى ہے جب '' نوحيہا'' كى ضمير '' انباء الغيب'' كى طرف لوٹے اور '' نوحى '' كا فعل مضارع ہونا اسكا مؤيد ہے_

۵_عصر بعثت كے لوگ اور رسالتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم مآب، قرآن مجيد كے نازل ہونے سے پہلے حضرت نوح(ع) كے واقعہ سے اطلاع نہيں ركھتے تھے_ما كنت تعلمها انت و لا قومك من قبل هذ

'' ہذا'' كے لفظ كا مشار اليہ ( لفظ قرآن ) ہے جو جملہ '' نوحيہا اليك'' سے معلوم ہوتا ہے_

۶_عصر بعثت كے لوگوں اور پيغمبر اسلامصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كے ليے وحى كے علاوہ حادثہ طوفان اور حضرت نوحعليه‌السلام كے واقعہ پر صحيح آگائي ليے كوئي راستہ نہيں تھا_ما كنت تعلمها انت و لا قومك من قبل هذ

۷_قرآن مجيد، تاريخ بشريت سے واقفيتاور اہم تاريخى واقعات كى پہچان كا منبع ہے_

نوحيها اليك ما كنت نعلمها انت و لا قومك من قبل هذا

۸_ خداوند متعال، پيغمبر اسلامصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كو رسالت كے پہنچانے ميں صبر و بردبارى كى تلقين اور مشركين كے مقابلے ميں سينہ سپر رہنے اور ان كى اذيتوں پر صبر كرنے كا حكم ديتا ہے_فاصبر

حضرت نوح(ع) كى داستان كا ذكر كرنا اور پھر رسالت مآبصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كو صبر واستقامت كى دعوت دينا گويا اسكى طرف اشارہ ہے كہ (صبر)كا مور د نظر مصداق، تبليغ رسالت كے سلسلہ ميں مشكلات و تكاليف كو برداشت كرنا اور مخالفين كى تكليفوں اور اذيتوں كے مقابلہ ميں استقامت كا مظاہرہ كرناہے_

۹_ حضرت نوح(ع) كى داستان كو قرآن مجيد ميں ذكر كرنے كا مقصد، پيغمبر اسلامصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اور اہل ايمان كو صبر و استقامت كا درس دينا ہے_تلك من انباء الغيب نوحيها اليك فاصبر ان العاقبة للمتقين

حضرت نوح(ع) كى نقل داستان خداوند عالم كى طرف سے حرف ''فا'' كے ذريعہ جملہ ''اصبر'' كو متفرع

۱۴۳

كرنا، اس بات كى طرف اشارہ ہے كہ حضرت نوح(ع) كى داستان صرف قصّہ سرائي نہيں ہے بلكہ اس سے مقصود قرآن كے مخاطبين كى تربيت اور ہدايت ہے_

۱۰_ ايمان كا كفر پر غالب آنا اور رسالت مآبصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كا تبليغ رسالت ميں كامياب ہونا، آ نحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كے ليے خداوند متعال كى طرف سے بشارت اور خوشخبرى تھى _فاصبر ان العاقبة للمتقين// حضرت نوحعليه‌السلام كى شرح داستان ميں اہل ايمان كى كافروں پر كاميابى اور كفار كى تباہى كا بيان، اسكى طرف اشارہ ہے كہ ''العاقبة'' (نيك لوگوں كا انجام) كا مصداق ايمان كا كفر پر كامياب ہونا ہے اور اس اعتبار سے كہ خطاب چونكہ پيغمبر اسلامصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كى طرف ہے_ لہذا مذكورہ جملے سے مراد اسلام كا كفر پر غلبہ اور پيغمبر اسلام كا تبليغ رسالت ميں كا مياب ہونا ہے_

۱۱_ حضرت نوح(ع) اور ان كے ساتھيوں كى مخالفين پر كاميابى دليل اور علامت ہے كہ آخرى كاميابى ان متقى لوگوں كى ہے جو كافروں كے مقابلے ميں استقامت اور صبر كرنے والے ہوتے ہيں _تلك من انباء الغيب فاصبر ان العاقبة للمتقين

۱۲_كافروں پر آخرى كاميابى اور انجام نيكتك رسائي كى دو بنيادى شرطيں ، صبر اور تقوا ہيں _فاصبر ان العاقبة للمتقين

۱۳_ اہل تقوى كا كاميابى پر يقين اور توجہ كرنا، تقوى اور ايمان كى راہ ميں پيش آنے والى مشكلات پر استقامت اور صبر كرنے كا پيش خيمہ ہيں _فاصبر ان العاقبة للمتقين

۱۴_ حضرت نوح(ع) اور ان كے پيروكاروں نے ايمان كے راستے ميں در پيشپريشانيوں كے مقابلے ميں صبر و استقامت كا مظاہرہ كيا_تلك من انباء الغيب فاصبر

حضرت نوح(ع) اور ان كے پيروكاروں كى داستان كے بيان كے بعد صبرواستقامت كى دعوت، اس حقيقت كى طرف اشارہ ہے كہ حضرت نوح(ع) اور ان كے پيروكار مشكلات كے مقابلے ميں صابر اور بردبار تھے_

۱۵_حضرت نوح(ع) اور ان كے پيروكار، تقوى اختيار كرنے والے اورنيك عاقبت سے بہرہ مند تھے_

تلك من انباء الغيب فاصبر ان العاقبة للمتقين

۱۶_نيك عاقبت، تقوى اختيار كرنے والوں كے ليے ہے_ان العاقبة للمتقين

۱۷_ پيغمبر اسلامصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اور ان كے پيروكار، تقوى اختيار كرنے والے اور نيك عاقبت ركھنے والوں ميں سے ہيں _

۱۴۴

فاصبر ان العاقبة للمتقين

استقامت :استقامت كا سبب۱۳استقامت كى تشويق كرنا ۹; استقامت كى دعوت ۸

انجام:نيك انجام كى شرائط۱۲

ايمان :ايمان اور كفر ۱۰; ايمان كے آثار ۱۳; متقى لوگوں كى كاميابى پر ايمان ۱۳

بشارت :كاميابى كى بشارت ۱۰

تاريخ :تاريخ كے پوشيدہ پہلو۱; تاريخ كے منابع ۷

تقوى :تقوى كے آثار ۱۲

خدا :تعليمات خداوند ى ۳; خدا كا دعوت دينا۸;خدا كى خوشخبرياں ۴،۱۰

ذكر :ذكر كے آثار ۱۳; متقى لوگوں كى كاميابى كا ذكر ۱۳

سختى :سختى پر صبر ۱۳

شكست :شكست كا سبب ۱۲

صابرين :۱۴

صابروں كى عاقبت ۱۱

صبر:صبر كا سرچشمہ ۱۳;صبر كرنے كى تشويق ۹; صبر كى اہميت ۹;صبر كى دعوت۸; صبر كے آثار ۱۲

قرآن:قرن كا كردار۵،۷;قرآن كى تشويق ۹; قصص قرآن كا فلسفہ۹

كافرين :كافروں كى شكست ۱۰،۱۲; كافروں كى شكست كى علامتيں ۱۱

كاميابى :كاميابى كے شرائط ۱۲

مؤمنين :مومنين كى تشويق۹;مومنين كى كاميابى ۱۰

متقين :۱۵

متقين كى اچھى عاقبت ۱۶،۱۷; متقين كيعاقبت ۱۱; متقين كے فضائل ۱۶; متقى لوگوں كى كاميابى كى نشانياں ۱۱

۱۴۵

محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم :حضرت محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اور تاريخ ۴; حضرت محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اور قصہ نوحعليه‌السلام ۳،۵،۶;حضرت محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم پر وحى ۳ حضرت محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كو بشارت ۴،۱۰;حضرت محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كو دعوت ۸; حضرت محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كى استقامت ۸; حضرت محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كى تشويق ۹; حضرت محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كى حسن عاقبت ۷; حضرت محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كے علم كى حد ۵; حضرت محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم متقين ميں سے ۱۷

مسلمين :صدر اسلام كے مسلمان اور قصہ نوح(ع) ۵،۶; متقين ميں سے مسلمان۱۷; مسلمانوں كا حسن عاقبت ۱۷

مشركين :مشركين كى اذيتيں ۸

نوحعليه‌السلام :حضرت نوح(ع) كا صبر ۱۴; قصہ نوح(ع) كا فلسفہ ۹; حضرت نوح(ع) كامتقين ميں سے ہونا۱۵;حضرت نوح(ع) كى اچھى عاقبت ۱۵;حضرت نوح(ع) كى كاميابى ۱۱;حضرت نوح(ع) كے پيروكار كا صبر ۱۴; حضرت نوح(ع) كے مخالفين كى شكست ۱۱; حضرت نوح(ع) كے پيروكاروں كى حسن عاقبت ۱۵;نا حضرت نوح(ع) كے پيروكاروں كى كاميابى ۱۱;حضرت نوح(ع) كے پيروكاروں كا متقين ميں سے ہونا ۱۵;۲; طوفان نوح(ع) كى اہميت ۲;قصہ نو ح(ع) پوشيدہ كرنا ۲; كاقصہ نوح(ع) كى اہميت ۲

وحى :وحى كا كردار ۶

آیت ۵۰

( وَإِلَى عَادٍ أَخَاهُمْ هُوداً قَالَ يَا قَوْمِ اعْبُدُواْ اللّهَ مَا لَكُم مِّنْ إِلَـهٍ غَيْرُهُ إِنْ أَنتُمْ إِلاَّ مُفْتَرُونَ )

اور ہم نے قوم عاد كى طرف ان كے بھائي ہو دكو بھيجا تو انھوں نے كہا قوم والو اللہ كى عبادت كرو _ اس كے علاوہ تمھارا كوئي معبود نہيں ہے _ تم صرف افترا كرنے والے ہو(۵۰)

۱_ حضرت ہودعليه‌السلام ، خدا كے پيغمبروں اور رسولوں ميں سے ہے _و لقد ا رسلنا ...و إلى عاد أخاهم هود

( إلى عاد) كا عطف ( إلى قومہ ) پر ہے اور (أخاہم ) كا عطف ( نوحاً) پر ہے جو آيت ''۲۵'' ميں ہے يعنى جملہ اس طرح ہے _

و لقد ارسلنا إلى عاد أخاهم هود

۲_ حضرت ہود(ع) كى رسالت، قوم عاد تك محدود تھى _و إلى عاد: أخاهم هود

۱۴۶

۳_ حضرت ہودعليه‌السلام اور قوم عاد كے در ميان رشتہ دارى اور نسب كا رابطہ موجود تھا_و إلى عاد أخاهم هود

اس بات كى تصريح كہ ہود،عليه‌السلام قوم عاد كے بھائي تھے ممكن ہے حضرت ہود(ع) كى قوم عاد سے رشتہ دارى كى طرف اشارہ ہو_

۴_ حضرت ہود،عليه‌السلام پيغمبر مبعوث ہونے سے پہلے بھى قوم كا در د ركھنے اور محبت كرنے والے انسان تھے_

و إلى عاد أخاهم هوداً قال يا قوم

بعض مفسرين قائل ہيں كہ ( اخوت) يہاں محبت اور دلسوزى سے كنايہ ہے اس بناء پر_ ( إلى عاد أخاہم ہوداً) كا جملہ اس بات سے حكايت ہے كہ حضرت ہودعليه‌السلام اپنى رسالت سے پہلے بھى اپنى قوم سے محبت اور دلسوزى ركھتے تھے_ اور ( يا قوم) سے حضرتعليه‌السلام كا تعبير كرنا بھى ( اے ميرے لوگو) ان كى مہربانى اور عطوفت سے حكايت ہے_

۵_خدائے ''وحدہ لا شريك'' كى عبادت كى دعوت دينا، حضرت ہود(ع) كا سب سے پہلا اور اہم پيغام تھا_

قال يا قوم اعبدو االله مالكم من إله غيره

۶_ قوم عاد، خداوند متعال كى وجود كے معتقد تھي_قال يا قوم اعبدو الله ما لكم من إله غيره

۷_ خدا متعال كے وجودپر يقين ركھنا ، تاريخ بشرى كا بنيادى اعتقادہے _قال يا قوم اعبدوا الله

۸_ قوم عاد كے لوگ، مشرك اور اپنے بنائے ہوئے خداؤں كى پرستش كرتے تھے_ما لكم من إله غيره إن ا نتم إلّا مفترون

۹_ انسان قديم الايّام سے ہى معبود كى طرف ميلان ركھنے اور اسكى عبادت كرنے كاجذبہ ركھتا ہے _

اعبدوا الله ما لكم من إله غيره

۱۰_ خدا وندمتعال كا شريك خيال كرنا، ايك خام اور خود ساختہ تصوّر ہے_ما لكم من إله غيره إن انتم الّا مفترون

( مفترون ) كا لفظ ( إفتراء ) سے اسم فاعل ہے _اور اسكا معنى جھوٹگھڑناہے _ جملہ ( ما لكم من إلہ غيرہ ...) اسكو بيان كر رہا ہے كہ افتراء سے مراد، شريك خداوند متعال كے وجود پر اعتقاد ركھنا ہے_

۱۱_ خداوند متعال، اپنا شريك ركھنے سے منزہ و پاك ہے_ما لكم من إلهه غيره إن انتم الّا مفترون

۱۲_ شرك سے مقابلہ، حضرت ہودعليه‌السلام كى اصلى ذمہ دارى

۱۴۷

تھى _يا قوم اعبدوا ما لكم من إله غيره

۱۳_ توحيد عملى كى بنياد ،توحيد نظرى پر ہے _اعبدوا الله ما لكم من إله غيره

توحيد نظرى كو بيان كرنے والا جملہ '' ما لكم ...'' توحيد عبا دى اور عملى پر استدلال كے ليے بيان كيا گيا ہے جسے جملہ ''اعبدوا الله ''بيان كررہا ہے_

۱۴_ خداوند متعال ہى وہ حقيقت ہے جو لائق پرستش ہے_اعبدوا الله ما لكم من إله غيره

۱۵_عن الصادق عليه‌السلام لما حضرت نوحاً عليه‌السلام الوفاة دعا الشيعة فقال لهم : إعلموا ا نه ستكون من بعدى غيبة تظهر فيه الطواغيت و ا ن الله عزوجل يفرّج عنكم بالقائم من ولدى اسمه هود (۱)

امام جعفر صادق عليہ السلام سے روايت ہے كہ جب حضرت نوحعليه‌السلام كى وفات كا وقت آيا تو انہوں نے اپنے پيروكاروں كوبلا كر فرمايايہ جان لو ميرے بعد عنقريب غيبت كا زمانہ آئے گا كہ اسميں طاغوت وجود ميں آئيں گے تو ميرى نسل سے ايك شخص قيام كرے گا جسكا نام ( ہود) ہوگا خداوند عالم اس كے ذريعہ تمہارى مشكلات دور كرے گا_

انبيا:انبيا كے ساتھ رشتہ داري۳

انسان :انسان كا ميلان۹

ايمان:خدا پر ايمان ۷

توحيد :توحيد ذاتى ۱۱; توحيد عبادى كى اہميت ۵; توحيد عبادى ۱۴;توحيد عبادى كى طرف دعوت۵; توحيد عملى كا پيش خيمہ۱۳;توحيد نظرى كى اہميت ۱۳

جھكاؤ :عبادت كى طرف جھكاؤ ۹; معبود كى طرف جھكاؤ ۹

خدا:خدا كا بے مثل ہونا ۱۱;خدا كى خصوصيات ۱۴; خداوند متعال كا منزہ ہونا ۱۱;معرفت الہى كى تاريخ ۶،۷;

خدا كے رسول: ۱

روايت :۱۵

____________________

۱)اكمال الدين ج۱ ص۱۳۵، ح۴، ب۲ ،نوارالثقلين ج۲، ص۴۳، ح۱۷۰_

۱۴۸

شرك :شرك كا حقيقت سے خالى ہونا ۱۰

عبادت:عبادت خدا ۱۴

عقيدہ :خدا پر عقيدہ ۶; عقيدہ كى تاريخ ۶،۷

قوم عاد:قوم عاد كا شرك ۸; قوم عاد كا عقيدہ ۶; قوم عاد كا بنى ۲;قوم عاد كو دعوت دينا ۵;قوم عاد كى بت پرستى ۸; قوم عاد كى خدا كى معرفت ركھنا ۶; قوم عاد كے باطل خدا ۸

مشركين :۸

نوحعليه‌السلام :حضرت نوحعليه‌السلام كى پيش گوئي ۱۵; حضرت نوحعليه‌السلام موت كے قريب ۱۵

ہود:بعثت ہودعليه‌السلام ۱۵; تعليمات ہودعليه‌السلام ۵; حضرت ہود اور قوم عاد ۲،۳،۴;حضرت ہود(ع) كا شرك كے خلاف مقابلہ ۱۲;حضرت ہودعليه‌السلام كى رسالت ۱۲;حضرت ہودعليه‌السلام كى رسالت كا دائرہ ۲; حضرت ہودعليه‌السلام كى رشتہ دارى ۳;حضرت ہودعليه‌السلام كى مہربانى ۴; حضرت ہود كى نبوت ۱;حضرت ہود كے درجات ۲; حضرت ہود(ع) كے فضائل۴;ہودعليه‌السلام كى دعوت ۵

آیت ۵۱

( يَا قَوْمِ لا أَسْأَلُكُمْ عَلَيْهِ أَجْراً إِنْ أَجْرِيَ إِلاَّ عَلَى الَّذِي فَطَرَنِي أَفَلاَ تَعْقِلُونَ )

قوم والو ميں تم سے كسى اجرت كا سوال نہيں كرتا ميرا اجر تو اس پروردگار كے ذمہ ہے جس نے مجھے پيدا كيا ہے كيا تم عقل استعمال نہيں كرتے ہو(۵۱)

۱_ حضرت ہودعليه‌السلام نے اپنے لوگوں ميں اعلان كيا كہ ميں تبليغ (رسالت ) كے بدلے تم سے ذرہ برابراجر رسالت نہيں چاہتا _يا قوم لا اسئلكم عليه أجر ا

۲_انبياء گرامى ، ابلاغ رسالت اور معارف دين كى تبليغ كى خاطر لوگوں سے اسكى مزدورى اوراجر كو طلب كرنے سے منزہ و مبرہ ہيں _يا قوم لا أسئلكم عليه أجر

۱۴۹

۳_ حضرت ہود(ع) ، لوگوں سے اجر رسالت كے طلب نہ كرنے كواپنے نبوت كے دعوى كے سچے ہونے كى نشانى سمجھتے تھے_لا ا سئلكم عليه ا جراً إن ا جرى الّا على الذى فطرنى أفلا تعقلون

مذكورہ بالا معنى ميں (أفلا تعقلون) كا جمله ( لا أسئلكم ...) كے ساتھ ارتباط پيدا كركے معنى دے رہا ہے _لہذا معنى يوں ہوگا حضرت ہود(ع) نے لوگوں سے كہا اگر تم اس بات پر غور كرو كہ ميں تم سے كچھ بھى مزدورى كى درخواستنہيں كرتا ہوں تو سمجھ لو گے كہ ميں اپنے نبوت كے دعوى ميں سچا ہوں _

۴_ لوگوں سے تبليغ دين اور معارف الہى كے بدلے اجرت كا مطالبہ نہ كرنا ، مبلغين اور مصلحين كى صداقت كى نشانى ہے _يا قوم لا أسئلكم عليه ا جراً أفلا تعقلون

كيونكہ جھوٹے دعوى داروں كا مقصد دنياوى مال و متاع اور مادى منافع تكپہنچناہے لہذايہ كہا جاسكتا ہے كہ حضرت ہود عليہ السلام جملہ( لا أسئلكم ...) سے اپنى صداقت كى دليل كى طرف اشارہ كر رہے ہيں _

۵_ حضرت ہود عليہ السلام نے اپنى قوم كو بتاياكہ ا جر رسالت فقط خداوند متعال كے ذمہ ہے _

قال يا قوم إن ا جرى الّا على الذى فطرني

۶_ خداوند متعال اپنے پيغمبروں كو رسالت كا ا جر دينے والا ہے _إن ا جرى الّا على الّذى فطرني

۷_ لوگوں كو خدا كا پيغام پہنچانا اور معارف دين كى تبليغ كرنا، خداوند متعال كى طرف سے پاداش كا استحقاق ركھتا ہے _

إن ا جرى الّا على الذى فطرني

۸_ خداوند متعال، انسانوں كو پيدا كرنے والا اور ان كا خالق ہے_إن ا جرى الّا على الذى فطرني

(فطرني) كا مصدر (فطر) ہے يعنى جو شے پہلے نہ تھى اس كو پيدا كرنا _

۹_ خدا كے خالق ہونے كى طرف توجہ، تبليغ دين ميں خلوص كا سبباور لوگوں كى پاداش و اجرت سے بے نياز كرديتى ہے_

إن أجرى اَلّا على الذى فطرني

۱۰_ خداوند متعال كا وحدہ لا شريك ہونا اور اسكا شريك سے منزہ ہونا اورصرف اسى كالا ئق پرستش ہونا، ايسے حقائق ہيں جو تمام لوگوں كے ليے قابل درك اور قابل فہم ہيں _يا قوم اعبدوا الله ما لكم من إله غيره ...أفلا تعقلون

( تعقلون)كامفعول وہ حقائق ہيں جو اس آيت اور اس سے پہلے والى آيت ميں زبان حضرت ہود (ع)

۱۵۰

سے نقل ہوئے ہيں جيسے خدا كى پرستش كى ضرورت، اسكا شريك سے منزہ ہونا گويا عبارت اس طرح ہے_

أفلا تعقلون انّه ما لكم من إله غيره و إن عبادته واجب عليكم و

۱۱_حضرت ہودعليه‌السلام نے اپنى قوم كو فكر كرنے ، حقائق اور معارف دين كو سمجھنے كى دعوت دى _افلاتعقلون

۱۲_شرك اورپيغمبروں كى رسالت كا انكار كرنا، بے عقلى كى نشانى ہے_يا قوم اعبدوا اله افلا تعقلون

اخلاص:اخلاص كا سبب ۹

انبياء:انبياء اور اجر رسالت ۲; انبياء اور تبليغ كى مزدورى ۲;انبياء كا منزہ ومبرہّ ہونا ۲;انبياء كى رسالت كا اجر ۶;انبياء كے جھٹلانے كے آثار ۱۲

انسان :انسانوں كا خالق ۸

تبليغ:تبليغ ميں اخلاص ۹;مفت تبليغ ۹

توحيد :توحيد ذاتى كو سمجھنا ۱۰; توحيد عبادى كو سمجھنا ۱۰; توحيد كى وضاحت ۱۰

تعقل:تفكر كرنے كى اہميت ۱۱

جزاء:جزاء كے اسباب ۷

خدا :خدا كى اجرتيں ۶،۷; خدا كى خالقيت ۸

دين :تبليغ دين كا اجر ۷; دين كو سمجھتےكى اہميت ۱۱

ذكر :خدا كى خالقيت كا ذكر ۹; ذكر كے آثار ۹

شرك :شرك كے آثار ۱۲

عبادت:خدا كى عبادت كى وضاحت ۱۰

عقل:بے عقلى كى علامتيں ۱۲

قوم عاد :قوم عاد كو دعوت دينا ۱۱

۱۵۱

مبلغين :مبلغين اور تبليغ كى مزدورى ۴; مبلغين كى صداقت كى نشانياں ۴

مصلحين :مصلحين اور تبليغ كى مزدورى ۴; مصلحين كي

صداقت كى نشانياں ۴

ہود(ع) :حضرت ہود(ع) اور اجر رسالت ۱،۳،۵;حضرت ہود(ع) اور تبليغ كى اجرت ۱;حضرت ہود(ع) كا اجر ۵;حضرت ہود(ع) كا حق كى طرف دعوت دينا ۱۱; حضرت ہود(ع) كا قصہ ۵،۱۱; صداقت حضرت ہود(ع) كى علامتيں ۳

آیت ۵۲

( وَيَا قَوْمِ اسْتَغْفِرُواْ رَبَّكُمْ ثُمَّ تُوبُواْ إِلَيْهِ يُرْسِلِ السَّمَاء عَلَيْكُم مِّدْرَاراً وَيَزِدْكُمْ قُوَّةً إِلَى قُوَّتِكُمْ وَلاَ تَتَوَلَّوْاْ مُجْرِمِينَ )

اے قوم خدا سے استغفار كرو اس كے بعد اس كى طرف ہمہ تن متوجہ ہوجائو وہ آسمان سے موسلادھار پانى برسائے گا اور تمھارى موجودہ قوت ميں قوت كا اضافہ كردے گا اور خبردار مجرموں كى طرح منھ نہ پھير لينا(۵۲)

۱_ خدا كے حضور استغفار كى ضرورت اور اس سے گناہوں كى بخشش كا طلب كرنا _و يا قوم استغفروا ربكم

۲_ خداوند متعال سے بخشش طلب كرنا اور اسكى طرف توجہ اور اس كے شرك سے استغفار كرنا،سب حضرت ہودعليه‌السلام كى اپنى قوم كو نصيحتيں اور پيغام تھا_و يا قوم استغفروا ربكم ثم توبوا اليه

۳_ گناہوں كى بخشش، خداوند متعال كى ربوبيت كے سائے ميں ہے_استغفروا ربكم

۴_ ربوبيت كا خداوند متعال كى ذات ميں منحصر كرنا ، اور تمام مخلوق كے امور كا اسكو مدبر سمجھنا ،يہ حضرت ہودعليه‌السلام كى اپنى قوم كے ليے تعليمات تھيں _استغفروا ربكم

۵_خداوند متعال كى طرف جانا اور اس كا تقرّب حاصل كرنا ضرورى ہے_

ثم توبوا اليه

لفظ (توبہ ) كا كلمہ ( استغفار ) پر عطف كرنا ، بتاتا ہے كہ ان دونوں ميں مغايرت ہے _ (توبہ) كا معنى رجوع كرنا ہے_لہذا(توبوا اليہ ) يعنى (اطاعت خداوندى كے ساتھ) اپنا رخ خدا كى طرف موڑديں _

۱۵۲

۶_ گناہوں سے استغفار ، توحيد كى طرف رغبت اور خدائے لايزال كى پرستش ،يہ تمام چيزيں تقرب الہى اور خدا كى طرف حركت كرنے كا پيش خيمہ ہيں _و يا قوم استغفروا ربكم ثم توبوا اليه

مذكورہ بالا معنى اسوجہ سے حاصل ہوا ہے كہ جملہ (توبوا اليہ ) كو جملہ ( استغفروا ربكم ) پر حرف ''ثم'' كے ذريعے عطف كيا ہے_

۷_خداوند متعال ،بادلوں كو حركت دينے اور بارش كو نازل كرنے والا ہے_يرسل السماء عليكم مدرارا

(سمائ) سے قرينہ مقامى كى مناسبت سے مراد (بادل)ہيں اور (مدرارا) كا صيغہ مبالغہ كا ہے _ جس كا معنى بہت زيادہ برسنے والا ہے _

۸_ حضرت ہود(ع) نے اپنى قوم كو جو خوشخبرياں ديں ان ميں سے ايك يہ بھى تھى كہ شرك سے اجتناب ،توحيد كو اپنا نے اور خدائے وحدہ لا شريك كى عبادت كى صورت ميں بہت زيادہ بارشوں كا نزول ہوگا_

و يا قوم استغفروا ربكم ثم توبوا اليه يرسل السماء عليكم مدرارا

( يرسل) فعل مضارع ہے اصطلاح ميں فعل امر ( استغفروا ربكم ثم توبوا اليہ ) كے جواب ميں واقع ہوا ہے اور (ان ) شرطيہ جو مقدر ہے اسكى وجہ سے مجزوم ہے_ يعنى اصل ميں عبارت اس طرح تھى ( ان تستغفروا و تتوبوا يرسل ...) اگر تم استغفار كرواور خدا كى طرفمتوجہ ہو جاؤ تووہ فراواں بارش سے بھرے ہوئے بادلوں كو آپكى طرف بھيجے گا_

۹_ قوم عاد، شرك اور ارتكاب گناہ كى وجہ سے بارش كى كميسے دوچار ہوگئے تھے_ثم توبوا اليه يرسل السماء عليكم مدرارا

فراواں بارش كے نزول كى خوشخبرى اس وقت موثر ثابت اور لوگوں كو حضرت ہود(ع) كى تعليمات و دستور كى طرف جذب كرسكتى ہے جب وہ لوگ قحط باران كى وجہ سے مشكلات كا سامنا كررہے ہوں _

۱۰_شرك ، گناہوں كا مرتكب ہونا ،اور انبياء الہى كى مخالفت كرنا، دنياوى نعمتوں ميں كمى كے اسباب ميں سے ہيں _

استغفروا ربكم ثم توبوا اليه يرسل السماء عليكم مدرارا و يزدكم قوّة

۱۱_توحيد، خدا وحدہ لا شريك كى پرستش اور گناہوں سے استغفار،انسانى معاشرے كے ليے دنياوى بركات اور نعمتوں سے بہرہ مند ہونے كا سبب ہيں _

۱۵۳

استغفروا ربكم ثم توبوا اليه يرسل السماء و يزدكم قوّة

۱۲_ قوم عاد كے لوگ قوى اور طاقتور تھے_و يزدكم قوّة الى قوتّكم

۱۳_ حضرت ہودعليه‌السلام نے اپنے لوگوں كو گناہوں سے استغفار، توحيد كى طرف رغبت اور خدا كى عبادت كرنے كى صورت ميں ان كى قوت و طاقت ميں اضافہ كى بشارت دى _و يا قوم استغفروا ربكم ثم توبوا اليه يزدكم قوّة الى قوتّكم

(يزدكم) كا عطف (يرسل) پر ہے اور يہ شرط مقدر كا جواب ہے_ يعنى (ان تستغفروا يزدكم ) اگر استغفار كرو گے خداوند متعال تمہارى قوت ميں اضافہ فرمائے گا _

۱۴_ معاشرہ كو باصلاحيت اور طاقت و ر بنانا، انبياء اور اديان الہى كے مقاصد ميں سے ہے_و يزدكم قوّة الى قوتّكم

۱۵_انسانى معاشروں كى آبادى اور دنيا وى آسائش و نعمتوں سے انہيں بہرہ مند كرنا، انبياء اور اديان الہى كے مقاصد ميں سے ہے _يرسل السماء عليكم مدرارا و يزدكم قوة الى قوتّكم

۱۶_انسانى معاشروں كو آباد اور انہيں اقتصادى لحاظ سے بارونق بنانا ،ان كے ليے قدرت مند اور با صلاحيت ہونے كا پيش خيمہ ہيں _يرسل السماء عليكم مدرارا و يزدكم قوة الى قوتّكم

۱۷_كائنات كے طبيعى اسباب اور اسميں رونما ہونے والے تمام تحولات و امور، خداوند عالم كے قبضہ قدرت ميں ہيں _

و يرسل السماء عليكم مدرارا و يزدكم قوة

۱۸_كائنات ہستى پر خداوند عالم كا تسلط اور حاكميت ، حضرت ہودعليه‌السلام كى اپنى قوم كے ليے تعليمات ميں سے تھيں _

يرسل السماء عليكم مدرارا و يزدكم قوة الى قوتّكم

۱۹_ معاشرے كے اعمال اور عقائد، طبيعى واقعات پر مؤثر ہوتے ہيں _و يا قوم استغفروا ربكم يرسل السماء عليكم مدرار

۲۰_حضرت ہودعليه‌السلام نےقوم عاد سے يہ تقاضا كيا كہ وہ ان كى دعوت (توحيد قبول كرنا ، خداوند عالم كى پرستش ، شرك كو ترك كرنا اور گناہوں سے استغفار ) سے اعراض نہ كريں اور اپنے گناہوں پر اصرار نہ كريں _و لا تتولوا مجرمين

۱۵۴

( لا تتولوا) كا مصدر ( تولّي) ہے جو منہ پھيرنے اور قبول نہ كرنے كے معنى ميں ہے_

۲۱_ پيغمبروں كى تعليمات اور معارف دين سے منہ پھيرنے والے، مجرم اور گنہگار ہيں _و لا تتولوا مجرمين

اديان :اديان اور دنيا كى آبادي۱۵; اديان اور قدرتمند معاشرہ ۱۴; اديان كے اہداف ۱۴،۱۵

استغفار :استغفار كرنے كى تلقين ۲; استغفار كى اہميت ۱، ۶ ; استغفار كى دعوت ۲۰; استغفار كے آثار ۱۱، ۱۳ ; شرك سے استغفار ۲

اقتصاد :اقتصادى ترقى كے آثار ۱۶

امور:امور كے منظم ہونے كا سبب ۱۷

انبياء:انبياء اور دنيا كى رونقيں ۱۵; انبياء اور قدرتمند معاشرہ ۱۴; انبياء اور نعمتيں ۱۵; انبياء سے منہ پھيرنے والوں كا گناہ ۲۱ ; انبياء كى مخالفت كے آثار ۱۰;اہداف انبياء ۱۴،۱۵

بخشش:بخشش كا سبب ۳

بادل :بادلوں كى حركت كا سبب ۷

بشارت :بارش ہونے كى بشارت ۸;قدرتمند ہونے كى بشارت ۱۳

بارش :نزول بارش كا سبب ۷

تقرب:تقرب الہى كا سبب ۶;تقرب الہى كى اہميت ۵

توحيد :توحيد ربوبى ۴; توحيد عبادى كى دعوت ۲۰;توحيد عبادى كے آثار ۱۱

خلقت :خلقت كا حاكم ۱۷،۱۸;خلقت كے تحولات كا سبب ۱۷;خلقت كے تحولات ميں مؤثر عوامل ۱۹

خدا كى طرف لوٹنا :۲

خدا كى طرف لوٹنے كا سبب ۶;خدا كى طرف لوٹنے كى اہميت ۵

خدا :افعال خداوندى ۷; خدا كى حاكميت ۱۷، ۱۸;

۱۵۵

خداوند متعال كى ربوبيت كى نشانياں ۳;خداوند متعال كے اختيارات ۱۷;خداوند متعال كے مختصات ۴;

دين :دين سے منہ پھيرنا گناہ ہے۲۱

دنياوى آسائشيں :دنياوى آسائشوں كى كمى كے اسباب ۱۰; دنياوى آسائشوں كے اسباب ۱۱

رغبت :توحيد كى طرف رغبت كى اہميت۶;توحيد كى طرف رغبت كے آثار ۸،۱۳

شرك:شرك سے اجتناب كى دعوت ۲۰;شرك سے اجتناب كے آثار ۸;شرك سے استغفار ۲;شرك كے آثار ۹،۱۰

عبادت:خدا كى عبادت كى اہميت ۶;خدا كى عبادت كے آثار ۸،۱۳

عقيدہ :عقيد ے كے آثار ۱۹

عمل :عمل كے آثار ۱۹

عوامل طبيعى :عوامل طبيعى كا اثر ۱۷

قوم عاد :قوم عاد اور بارش ميں كمى ۹; قوم عاد كا شرك ۹; قوم عاد كا مبتلا ہونا ۹; قوم عاد كو بشارت ۸،۱۳;قوم عاد كو تلقين كرنا ۲;قوم عاد كو دعوت دينا ۲۰; قوم عاد كى تاريخ ۹;قوم عاد كى صفات ۱۲; قوم عاد كى قدرت ۱۲;قوم عاد كے گناہ ۹

گناہ :گناہ كى بخشش ۳;گناہ كے آثار ۹،۱۰

گناہ كرنے والے:۲۱

ہود(ع) :حضرت ہودعليه‌السلام اور قوم عاد ۴،۸،۱۳،۱۸ ، ۲۰ ;حضرت ہود كا حق كى طرف بلانا ۲۰; حضرت ہودعليه‌السلام كا قصہ ۲، ۰ ۲;حضرت ہودعليه‌السلام كى تعليمات ۲،۴،۱۸; حضرت ہودعليه‌السلام كى خوشخبرياں ۸،۱۳

۱۵۶

آیت ۵۳

( قَالُواْ يَا هُودُ مَا جِئْتَنَا بِبَيِّنَةٍ وَمَا نَحْنُ بِتَارِكِي آلِهَتِنَا عَن قَوْلِكَ وَمَا نَحْنُ لَكَ بِمُؤْمِنِينَ )

ان لوكوں نے كہا كہ اے ہودتم كوئي معجزہ تو لائے نہيں اور ہم صرف تمھارے كہنے پر اپنے خدائوں كو چھوڑنے والے اور تمھارى بات پر ايمان لانے والے نہيں ہيں (۵۳)

۱_ توحيد اور وحدہ لا شريك كى پرستش،واضح دلائل كى حامل اور قابل درك ہے نيز اس كو ثابت كرنے كے ليے انبياء كے معجزات كى ضرورت نہيں _قالوا يا هود ما جئتنا ببينة

حضرت ہود،عليه‌السلام توحيد كے بيان اور شرك كى مخالفت كرنے سے پہلے نہ ہى معجزہ لائے اور نہ ہى اس كے دعوى داربنے تا كہ لوگوں پر واضح كرسكيں كہ توحيد كى حقانيت اور شرك كے باطل ہونے ميں تفكر اور دقت كى ضرورت ہے ان كو ثابت ہونے كے ليے معجزہ ديكھنے كى ضرورت نہيں ہے_

۲_قوم عاد نے حضرت ہودعليه‌السلام پر نبوت كى حقانيت پر واضح دليل اور معجزہ نہ ركھنےكى تہمت لگائي_

قالوا يا هود ما جئتنا ببينة

۳_ نبوت اور رسالت كا دعوى ، واضح دليل اور معجزہ دكھانےكے ساتھ ہونا چاہيئے_قالوا يا هود ما جئتنا ببينة

( بيّنہ) دليل اور روشن حجت كے معنى ميں ہے_ آيت شريفہ ميں اس سے مراد، معجزہ ہے قوم ہود اسكى مدعى تھى كہ انہوں نے معجزہ نہيں دكھايا_ ليكن (حضرت ہود) سے يہ بات رد نہيں ہوئي كہ پيغمبرى كو ثابت كرنے كے ليے معجزہ كى ضرورت نہيں ہے گويا اس سے يہ معنى سمجھا جاتا ہے كہ پيغمبروں كے ليے ضرورى ہے كہ معجزہ ركھتے ہوں تا كہ مورد تائيد قرار پائيں _

۴_ غير خدا كى پرستش اور شرك كرنے پر قوم ہود(ع) كا متعصبانہ اصرار اور تاكيد _و ما نحن بتاركى الهتنا عن قولك

( ما نحن ...) كو جملہ اسميہ اور(تاركى الہتنا) جو خبر ہے اسكو با زائدہ كے ساتھ لانا ، اس

۱۵۷

بات كى حكايتہے كہ قوم عاد ، بتوں كى پرستش پر تاكيد اور اصرار كرتى تھى _

۵_ قوم عاد، مشرك لوگ اور كئي معبودوں كى عبادت كرتے تھے_و ما نحن بتاركى ألهتنا عن قولك

(آلھہ) ( الاہ) كى جمع ہے جوكئي معبودوں كے معنى ميں ہے_

۶_حضرت ہودعليه‌السلام كى باتيں اور الہى دعوت، اپنى قوم كو شرك اور جھوٹے خداؤں كى عبادت كرنے سے نہ روك سكيں _

و ما نحن بتاركى الهتنا عن قولك

( عن قولك) ميں ''عن'' تعليل كے ليے بيان ہوا ہے_ تو اس صورت ميں ( ما نحن ...) كامعنى كچھ يوں ہوگا كہ تمہارى بات اور تمہارا دعوى كرنا، ہميں اپنے خداؤں كى عبادت سے نہيں روك سكتا_

۷_قوم عاد كى يہہٹ دھرمى تھى كہ حضرت ہودعليه‌السلام پر ايمان نہيں لانا اور ان كى باتوں اوررسالت كى تصديق نہيں كرنى ہے_و ما نحن لك بمؤمنين

انبياء:انبياء كى دليليں ۳

بت پرستى كرنے والے :۶

توحيد:توحيد عباى كا واضح ہونا۱

قوم عاد:قوم عاد اور حضرت ہودعليه‌السلام ۶،۷; قوم عاد كا تعصب ۴;قوم عاد كا شرك ۵،۶;قوم عاد كا شرك پر اصرار۴;قوم عاد كا عقيدہ ۵;قوم عاد كا كفر ۷; قوم عاد كى بت پرستى ۵،۶; قوم عاد كى تاريخ ۲،۴،۷; قوم عاد كى تہمتيں ۲;قوم عاد كى لجاجت ۴،۶،۷

كافرين :۷

مشركين :۴،۶،۷

معجزہ :معجزہ كا كردار۳

نبوت :نبوت كے دعوى كى شرائط ۳

ہودعليه‌السلام :حضرت ہودعليه‌السلام پر تہمت ۲; حضرت ہود(ع) كا جھٹلانا ۷;حضرت ہودعليه‌السلام كا حق كى طرف بلانا ۶; حضرت ہود(ع) كا قصہ ۶;حضرت ہودعليه‌السلام كى دليلوں كى تكذيب ۲; معجزہ حضرت ہودعليه‌السلام كا جھٹلانا ۲

۱۵۸

آیت ۵۴

( إِن نَّقُولُ إِلاَّ اعْتَرَاكَ بَعْضُ آلِهَتِنَا بِسُوَءٍ قَالَ إِنِّي أُشْهِدُ اللّهِ وَاشْهَدُواْ أَنِّي بَرِيءٌ مِّمَّا تُشْرِكُونَ )

ہم صرف يہ كہنا چاہتے ہيں كہ ہمارے خدائوں ميں سے كسى نے آپ كو ديوانہ بناديا ہے _ہود نے كہا كہ ميں خدا كو گواہ بنا كر كہتا ہوں اور تم بھى گواہ رہنا كہ ميں تمھارے شرك سے بيزار ہوں (۵۴)

۱_قوم عاد، متعدد معبودوں كى پوجا كرنے والى اور ان كو دنيا كے مسائل ميں مؤثر ہونے پر اعتقاد ركھتى تھي_

ان نقول الا اعترى ك بعض الهتنا بسوء

لفظ( آلھہ) جو ( الا ہ ) كى جمع ہے يہ متعدد معبودوں كا معنى ديتا ہے_

۲_ قوم عاد نے حضرت ہود(ع) پر ذہنى كمزورى كى تہمت لگائي اور ان كى باتوں كو مجنوں كى باتوں سے تعبير كيا_

ان نقول الا اعترى ك بعض الهتنا بسوء

( سوء) كا معنى ،دكھ، سختى ، مرض، مصيبت اور اسكى مانند معانى ہيں _ اور آيت ميں قرينہ مقامى كى وجہ سے جنون كى بيمارى اور اسكى مثل مراد ہے_

۳_ قوم عاد، اپنے خداؤں ميں سے بعض كو حضرت ہود(ع) ميں جنون اور ذہنى كمزورى كا عامل خيال كرتے تھے_

ان نقول الا اعترى ك بعض الهتنا بسوء

( اعتراء)( شامل ہونا) اور ( لگ جانے) كے معنى ميں ہے(لسان العرب)_

آيت شريفہ ميں لفظ (اعتراء) جو حرف (باء) كے ذريعے سے مفعول دوم ( بسوء)كى طرف متعدى ہوا ہے لہذا ( پہنچانے اور شامل كرنے) كے معنى ميں آيا ہے _ اس صورت ميں جملہ ( ان نقول ...) كا معنى كچھ يوں ہوگا كہ ہم صرف يہى كہيں گے كہ ہمارے خداؤں ميں سے ايك نے تم كو بيمارى اور مصيبت ميں گرفتار كر ديا ہے_

۴_قوم عاد، يہ يقين ركھتے تھے كہ ہر بت اور معبود كے ليے ايك مخصوص كام ہے_

۱۵۹

ان نقول الا اعتراى ك بعض الهتنا بسوء

يہ كہ قوم عاد نے دكھ لانے كى نسبت اپنے بعض خداؤں كى طرف دى ہے ( بعض الہتنا) تمام خداؤں كى طرف يہ نسبت نہيں دى ، اس سے ہم يہ معلوم كرسكتے ہيں كہ وہ ہر بت اور اپنے معبود كو ايك مخصوص كام كا عہدہ دار خيال كرتے تھے_

۵_ حضرت ہودعليه‌السلام نے مشركين كو جتلا ديا كہ تمہارے خداؤں سے بيزار ہوں اور ان كو كسى شے كے ايجاد كرنے پر مؤثر اور لائق عبادت نہيں سمجھتا ہوں _قال اشهدوا انى بريء مما تشركون

حضرت ہودعليه‌السلام كى مشركين كے معبودوں اور بتوں سے نفرت اور بيزارى ان كے مؤثر نہ ہونے اور لائق عبادت نہ ہونے كى وجہ سے تھي_ حضرت ہودعليه‌السلام نے لوگوں كو مخاطب ہو كر يہ نہيں فرمايا (اشہد كم) بلكہ خداوند متعال كو گواہ بناتے ہوئے كہا (اشہد الله )اس سے معلوم ہوتا ہے كہ ( و اشہدوا ) كا جملہ فقط لوگوں كو خبر دينے كے ليے كہا ہے نہ گواہ بنانے كے ليے_

۶_ حضرت ہودعليه‌السلام نے خداوند متعال كو اہل شرك كے معبودوں كے بے اثر ہونے اور ان سے بيزارى پر گواہ بنايا _

قال انى أشهد الله و اشهدوا انى بريء مما تشركون

(اشہد) كا مصدر '' اشہاد'' ہے جو گواہ بنانے كے معنى ميں ہے_

۷_مبلغين دين كا باطل اور خرافاتى عقائد سے بيزارى كا اعلان كرنا ،ايك ضرورى قدم ہے_

قال انى اشهد الله انى بريء مما تشركون

۸_ حضرت ہودعليه‌السلام نے رسالت كےپہنچانے ميں شرك و بت پرستى كا يقين اور محكم ارادہ كے ساتھ مقابلہكيا ہے_

قال انى اشهد الله و اشهد وا انى بريء مما تشركون

بت پرست :۱

بيزارى :باطل خداؤں سے بيزارى ۵،۶; باطل عقيدے سے بيزارى ۷; خرافات سے بيزارى ۷

خدا :خدا كى گواہى ۶

عقيدہ :باطل خداؤں كا عقيدہ ۴;بتوں كا عقيدہ ۴

قوم عاد :قوم عاد اور بتوں كا كردار ۴; قوم عاد كا شرك ۱;قوم عاد كا عقيدہ ۱،۴;قوم عاد كى بت پرستى ۱; قوم عاد كى تاريخ ۲،۳; قوم عاد كى تہمتيں ۲; قوم عاد كى فكر ۳; قوم عاد كے باطل خدا ۱،۳،۴

۱۶۰

161

162

163

164

165

166

167

168

169

170

171

172

173

174

175

176

177

178

179

180

181

182

183

184

185

186

187

188

189

190

191

192

193

194

195

196

197

198

199

200

201

202

203

204

205

206

207

208

209

210

211

212

213

214

215

216

217

218

219

220

221

222

223

224

225

226

227

228

229

230

231

232

233

234

235

236

237

238

239

240

241

242

243

244

245

246

247

248

249

250

251

252

253

254

255

256

257

258

259

260

261

262

263

264

265

266

267

268

269

270

271

272

273

274

275

276

277

278

279

280

281

282

283

284

285

286

287

288

289

290

291

292

293

294

295

296

297

298

299

300

301

302

303

304

305

306

307

308

309

310

311

312

313

314

315

316

317

318

319

320

321

322

323

324

325

326

327

328

329

330

331

332

333

334

335

336

337

338

339

340

341

342

343

344

345

346

347

348

349

350

351

352

353

354

355

356

357

358

359

360

361

362

363

364

365

366

367

368

369

370

371

372

373

374

375

376

377

378

379

380

381

382

383

384

385

386

387

388

389

390

391

392

393

394

395

396

397

398

399

400

401

402

403

404

405

406

407

408

409

410

411

412

413

414

415

416

417

418

419

420

421

422

423

424

425

426

427

428

429

430

431

432

433

434

435

436

437

438

439

440

441

442

443

444

445

446

447

448

449

450

451

452

453

454

455

456

457

458

459

460

461

462

463

464

465

466

467

468

469

470

471

472

473

474

475

476

477

478

479

480

481

482

483

484

485

486

487

488

489

490

491

492

493

494

495

496

497

498

499

500

501

502

503

504

505

506

507

508

509

510

511

512

513

514

515

516

517

518

519

520

521

522

523

524

525

526

527

528

529

530

531

532

533

534

535

536

537

538

539

540

541

542

543

544

545

546

547

548

549

550

551

552

553

554

555

556

557

558

559

560

561

562

563

564

565

566

567

568

569

570

571

572

573

574

575

576

577

578

579

580

581

582

583

584

585

586

587

588

589

590

591

592

593

594

595

596

597

598

599

600

601

602

603

604

605

606

607

608

609

610

611

612

613

614

615

616

617

618

619

620

621

622

623

624

625

626

627

628

629

630

631

632

633

634

635

636

637

638

639

640

641

642

643

644

645

646

647

648

649

650

651

652

653

654

655

656

657

658

659

660

صبر :صبر كى اہميت ۷; صبركى فضيلت ۵; صبر كى قيمت ۵;صبر كے آثار ۷

عدالت:عدالت كى اہميت ۱،۲

عفو:عفو كى سختى ۸، عفو كى قيمت ۹

قصاص:قصاص كا شرعى ہونا ۴; قصاص كى قيمت ۵; قصاص كے شرائط ۲;قصاص ميں عدالت ۲

كفار:كفار كے ستم كرنے كا زمينہ ۳

مؤمنين:مؤمنين كے مصالح ۷

مقابلہ بالمثل :مقابلہ بالمثل كاشرعى ہونا ۴; مقابلہ بالمثل كى قيمت ۵; مقابلہ بالمثل كے شرائط ۱،۲; مقابلہ بالمثل ميں صبر ۷; مقابلہ بالمثل ميں عدالت ۱،۲

ہدايت:ہدايت كے آثار ۶

آیت ۱۲۷

( وَاصْبِرْ وَمَا صَبْرُكَ إِلاَّ بِاللّهِ وَلاَ تَحْزَنْ عَلَيْهِمْ وَلاَ تَكُ فِي ضَيْقٍ مِّمَّا يَمْكُرُونَ )

اور آپ صبر ہى كريں كہ آپ كا صبر بھى اللہ ہى كى مدد سے ہوگا اور ان كے حال پر رنجيدہ نہ ہوں اور ان كى مكاريوں كى وجہ سے تنگدلى كا بھى شكار نہ ہوں _

۱_ دشمنوں كے آزار واذيت كے مقابلہ ميں پيغمبر اكرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كاوظيفہ صرف يہ تھا كہ وہ صبر و شكيبائي سے كام ليں انہيں مقابلہ بالمثل كرنے كى اجازت نہيں تھي_ادع الى سبيل ربّك ...وان عاقبتم فعا قبواو اصبر

گذشتہ آيت ميں خداوند عالم نے تمام مسلمانوں كو مقابلہ بالمثل كرنے كى اجازت دى ہے _ ليكن

اس آيت ميں صرف پيغمبر اكرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كو خطاب كيا ہے اور انہيں مخصوصاً صبرو استقامت كا حكم ديا ہے _ ان دونوں آيات كے با ہمى ربط سے مندجہ بالا معنى حاصل ہوتا ہے_

۲_ دينى مبلغين كى ذمہ دارى ہے كہ وہ تبليغ كى راہ ميں پائيدار اور دشمنوں كى اذيت و تكليف كے مقابلے ميں استقامت كا مظاہرہ كريں _ادع الى سبيل ربّك ...ولئن صبرتم لهو خير للصابرين واصبرو ما صبرك الاّ بالله

۶۶۱

۳_ پيغمبر اكرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كا وظيفہ ہے كہ دشمنوں كو دعوت ديتے وقت برترين اور باعظمت ترين راستوں پر گامزن اور ان كا انتخاب كريں _ولئن صبرتم لهو خير للصابرين واصبر

مندرجہ بالا معنى اس بناء پر ہے كہ گذشتہ آيت ميں مسلمانوں كے ليے قصاص اور صبر دونوں كى اجازت دى گئي ہے ليكن اس آيت ميں شخص پيغمبراكرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كے ليے اور صرف صبركو جو كہ برترين راستہ ہے مشخص كيا گيا ہے_

۴_ دشمنان دين كى آزارو اذيت كے مقابلے ميں صبر و استقامت موثرترين جوابى كا روائي اور تبليغ دين كے ليے بہترين راستہ ہے_ادع الى سبيل ربّك ...وان عاقبتم ...ولئن صبرتم لهو خير للصابرين _ واصبر

۵_ دشمنان دين كى ا ذيت و تكليف كے مقابلہ ميں صبرو استقامت ، صرف خداوند عالم كى عنايت و مدد كے زير سايہ حاصل ہوتے ہيں _ولئن صبرتم لهو خير للصابرين _ واصبرو ما صبرك الا بالله

۶_ دشمنوں كے ظلم ستم كے مقابلہ ميں پيغمبر اكرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كا صبرو شكيبائي ، خداوند عالم كى مدد اور توفيق كامحتاج ہے_

واصبرو ما صبرك الا بالله

۷_ دشمنان دين كى اذيت و تكليف اور ستم ، بہت زيادہ سخت اوراس كو برداشت كرنا پيغمبر اكرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كے ليے بہت دشوار تھا_واصبر وما صبرك الا ّ بالله

چونكہ خداوند عالم نے فرمايا ہے : كہ اے پيغمبر اكرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم تير ا صبر صرف تو فيق الہى كى وجہ سے ہے ، اس سے مندرجہ بالا معنى حاصل ہوتاہے_

۸_ پيغمبر اكرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم ، كفار كے حق كو قبول نہ كرنے كى وجہ سے بہت پريشان اور غمگين تھے_ولا تحزن عليهم

۹_ كفار كى طرف سے مؤمنين كو شكنجہ اور اذيت دينے پر پيغمبر اكرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم سخت پريشان اور متاثر ہوتے تھے_

ولا تحزن عليهم مندرجہ بالا مطلب اس بناء پر ہے كہ ''عليہم'' كى ضمير كا مرجع مؤمنين ہوں جو كہ مكّہ كے كفار اور مشركين كى طرف سے سخت شكنجہ واذيت ميں مبتلاء تھے_

۶۶۲

۱۰_ كفار كے كفر اور حق قبول نہ كرنے پر، پيغمبر اكرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كو جوغم و حزن تھا خداوند عالم نے انہيں اس پر دلدارى و تسلّى دى ہے_ولا تحزن عليهم

۱۱_ لوگوں كى ہدايت پر پيغمبر اكرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كو بہت زيادہ اشتياق تھا_ولا تحزن عليهم

اس ميں كوئي شك نہيں ہے كہ كفار كے بارے ميں پيغمبر اكرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كا حزن و ملال اس وجہ سے تھا كہ وہ لوگوں كى ہدايت كو بہت زيادہ چاہتے تھے اگر پيغمبر اكرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كى يہ چاہت نہ ہوتى تو ان ميں حزن ملال بھى موجود نہ ہوتا _

۱۲_ پيغمبر اكرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كى دعوت اور ہدايت كے مقابلہ ميں كفار كا دائماً مكر و حيلہ سے كام لينا _

ولا تك فى ضيق مّما يمكرون

۱۳_ كفار كے مسلسل مكرو و حيلہ پر پيغمبر اكرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كا حزن و ملال_ولا تك ضيق ممّا يمكرون

۱۴_ دشمن كى اذيت و تكليف اور ستم كے مقابلہ ميں پيغمبراكرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم ، صبر و تحمل كے اعلى ترين مرتبہ پر فائز تھے_

واصبر ولا تحزن عليهم و لا تك فى ضيق ممّا يمكرون

چونكہ صبر اختيار كرنا ، صرف پيغمبر اكرم كے ساتھ مخصوص تھااورانہيں اس كا حكم تھا اور ان كا صبر، الہى مدد اور عنايت كى روشنى سے ميسر تھا _ اس سے معلوم ہوتا ہے كہ آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كا صبر ايك مخصوص اور عظيم الشان تھا_

الله تعالي:الله تعالى كى امداد كے آثار ۵; الله تعالى كى توفيقات كى اہميت ۶

تبليغ:تبليغ كى روش ۴; تبليغ ميں صبر ۲

دشمن:دشمن كى اذيتوں پر صبر ۱،۲،۴،۵،۱۴; دشمنوں كے ساتھ روش كا طريقہ كار ۳،۴

دين:دشمنان دين كى اذيت كى سختى ۷

صابر:۱۴

صبر:صبر كے مراتب ۱۴

كفار:كفار كى چالوں اور فريبوں كا دائمى ہونا ۱۲،۱۳ كفار كے حق كو قبول نہ كرنے پر غمگين ہونا ۸،۱۰;كفار

۶۶۳

كے شكنجے ۹

مبلغين:مبليغن كى ذمہ دارى ۲

محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم :محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اور لوگ ۱۱; محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كا صبر۱،۱۴; محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كو دلدارى ۱۰; محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كى خواہش وچاہت ۱۱; محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كى دعوتوں كى روش ۳;

محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كى دعوتيں ۱۲; محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كى ذمہ دارى ۱،۳; محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كي ضرورتيں ۶; محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كى مشكلات ۷; محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كى ہدايت گرى ۱۱،۱۲;محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كے صبركا زمينہ ۶; محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كے غمگين ہونے كے اسباب ۸،۹،۱۲

مسلمان:صدر اسلام ميں مسلمانوں كو شكنجہ ۹

نيازمندى و ضرورتيں :خداوند عالم كى امدار كى ضرورت ۶

آیت ۱۲۸

( إِنَّ اللّهَ مَعَ الَّذِينَ اتَّقَواْ وَّالَّذِينَ هُم مُّحْسِنُونَ )

بيشك اللہ ان لوگوں كے ساتھ ہے جنھوں نے تقوى اختيار كيا ہے اور جو نيك عمل انجام دينے والے ہيں _

۱_ خداوند عالم كى حمايت اور لطف ، متقى لوگوں كے ساتھ ہے _ان ّ الله مع الذين اتقوا

۲_ خداوند عالم كى حمايت اور لطف، نيك لوگوں كے شامل حال ہو تا ہے_ان ّ الله مع ...الذين هم محسنون

۳_ مقابلہ بالمثل كرتے ہوئے عدالت كى رعايت يا معاف و درگذر كردينا ، تقوى و احسان كى علامت اور خداوند عالم كى حمايت جلب كرنے كے اسباب ہيں _

وان عاقبتم فعا قبوا بمثل ما عوقبتم به ولئن صبرتم ...ان الله مع الذين اتقوا و الذين هم محسنون

۴_ تبليغ دين اور لوگوں كو ہدايت كرنے ميں صبر اختيار كرنا ، تقوى اور احسان ہے _

۶۶۴

ادع الى سبيل ...واصبر ...ان الله مع الذين اتقّّوا والذين هم محسنون

۵_ہدايت كرنے والے اور دين كے صابر مبلغين كو دشمنوں كے آزار و اذيت اور فريب وچالوں كے مقابلہ ميں خداوند عالم كى حمايت و لطف، شامل حال تھا_واصبر ...انّ الله مع الذين اتقوا و الذين هم محسنون

۶_ احسان اور تقوى اختيار كرنا خداوند عالم كى حمايت و عنايت جلب كرنے كے دو اسباب ہيں _

انّ الله مع الذين اتقّوا والذين هم محسنون

تقوى اختيار كرنا اور احسان ، ہردو كومستقل جملوں كى صورت ميں ذكر كرنا، اس نكتہ كو بيان كررہا ہے كہ يہ دونوں ،خداوند عالم كى حمايت جلب كرنے كے مستقل اسباب ہيں _

۷_ دشمن سے انتقام ليتے وقت ،عدل و انصاف كى رعايت كرنا، تقوى اختياركرنے كے مصاديق ميں سے ہے_

وانّ عاقبتم فعاقبوا بمثل ما عوقبتم ...انّ الله مع الذين اتقوا

۸_ تبليغ دين كى راہ ميں دشمن كو معاف كردينا اور انتقام و مقابلہ بالمثل سے چشم پوشى كرنا ، احسان كے مصاديق ميں سے ہے_وان عاقبتم فعاقبوا ...ولئن صبرتم لهو خير للصابرين ...ان الله مع ...والذين هم محسنون

۹_ متقى اور نيك لوگوں كے ليے خداكى حمايت پر توجہ كرنا، نفسياتى دباؤ ميں جانے سے مانع ہے _

ولا تك فى ضيق ممّا يمكرون _انّ الله مع الذين اتقوا والذين هم محسنون

۱۰_ مختلف رسوم و جاہلانہ اخلاق ميں مبتلاء انسانوں كى تربيت اور انہيں ان سے نجات دينا ، خصوصى تربيتى مراحل كى رعايت كا محتاج ہے_وان عاقبتم فعاقبوا بمثل ما عوقبتم به ولئن صبرتم لهو خير ...واصبر ...ان الله مع الذين اتقوا والذين هم محسنون

جملہ''ان عاقبتم ''يہ انتقام اور مقابلہ بالمثل كى محدوديت كو بيان كررہا ہے جو كہ تربيتى كام كا نقطہ آغاز ہے اس ليے صبر اختيار كرنے اور انتقام سے دستبردار ہونے كى تاكيد ہے اور اس كے بعد تقوى اور احسان كا مرحلہ بيان كيا گيا ہے _ ان نكات كو اس ترتيب سے بيان كرنا ، مندرجہ بالا نكتہ كى طرف اشارہ ہے_

احسان:احسان كے آثار ۶; احسان كے علامات ۳; احسان كے موارد ۴،۸

۶۶۵

الله تعالي:الله تعالى كى حمايت كے اسباب۳،۶; الله تعالى كے لطف كے اسباب ۶

الله تعالى كى حمايت :الله تعالى كى حمايت كے شامل حال افراد ۱،۲،۵،۹

انتقام:انتقام سے درگذر كرنا۸; انتقام ميں عدالت ۷

تبليغ:تبليغ ميں صبر ۴

تربيت:تربيت كى روش۱۰

تقوى :تقوى كے آثار ۶; تقوى كے علامات ۳; تقوى كے موارد ۴،۷

جہلائ:جہلاء كى تربيت ۱۰

دشمن:دشمن سے انتقام۷; دشمن سے درگذر كرنا ۸

ذكر:الله تعالى كى حمايت كے ذكر كے نفسياتى آثار ۹

لطف خدا:لطف خدا كے شامل حال افراد ۱،۲،۵

لوگ:لوگوں كى ہدايت ۴

مبلغين:مبلغين كے فضائل ۵

متقى لوگ:متقى لوگوں كى حمايت ۹; متقى لوگوں كے فضائل ۱

محسنين:محسنين كى حمايت ۹; محسنين كے فضائل ۲

مشكلات :نفسياتى مشكلات كے موانع ۹

مقابلہ بالمثل:مقابلہ بالمثل سے درگذر كرنا ۳،۸; مقابلہ بالمثل ميں عدالت ۳

ہدايت كرنے والے :ہدايت كرے والوں كے فضائل ۵

۶۶۶

اشاريوں سے استفادہ كى روش

اشاريوں سے استفادہ كا يہ نظام حروف تہجى كى ترتيب سے منظم كيا گيا ہے يعنى اصلى الفاظ كو حروف تہجى كى ترتيب اور موٹے خط كے ساتھ تحرير كرنے كے بعد اسكے ذيل ميں فرعى عناوين كو بھى حروف تہجى كى ترتيب كے ساتھ لكھا گيا ہے لہذا مطلوبہ موضوعات تك آسانى سے پہنچنے كے ليے مندرجہ ذيل نكات پر توجہ فرمايئے

۱) فرعى عناوين ،اصلى عناوين كے ذيل ميں قرار ديئے گئے ہيں لہذا ان تك پہنچنے كے ليے اصلى عناوين كى طرف رجوع كيا جائے مثلاً نماز كے اثرات، اركان ، احكام اور شرائط كو لفظ نماز ميں تلاش كيا جائے_

۲) مترادف الفاظ ميں سے ايسے لفظ كو اصلى عنوان قرار دياگيا ہے جو مناسب تر ہے اور ديگر عنوان يا عناوين كے سلسلے ميں (ر _ ك) (رجوع كيجئے ) كى علامت كے ذريعے اسى عنوان كى طرف رجوع كرنے كيلئے كہا گيا ہے مثلاً :

آگ :ر_ ك آتش

۳) بعض اصلى عناوين كے فرعى عناوين نہيں ہيں تا ہم خود كسى اور عنوان كے تحت آئے ہيں لہذا اس عنوان كے ليے اس اصلى عنوان كى طرف رجوع كرنے كے ليے كہا گيا ہے مثلاً :

آرزو:ر _ ك انبياء، انسان و

۴) وہ الفاظ و موضوعات جو ايك دوسرے كے نزديك ہيں اور ايك موضوع كے بارے ميں تحقيق كرنے كے ليے مفيد اور مؤثر ہيں ان ميں بھى فرعى عناوين كو ذكر كرنے كے بعد نيز ر_ك (نيز رجوع كيجئے) كى علامت سے رہنمائي كى گئي ہے مثلاً آخرت : نيزر ، ك ايمان ، دنيا ، قيامت ، معاد_ ياد رہے كہ جہاں رجوع كرنے كے ليے كہا گيا ہے وہاں كبھى مطلوبہ عناوين دونوں عناوين ميں صراحت كے ساتھ لائے گئے ہيں اور كبھى فقط دونوں عناوين ميں علمى رابطے كو ظاہر كيا گيا ہے _

۶۶۷

۵) وہ اشاريے جنہيں '' اور'' كے ذريعے مركب كيا گيا ہے ان ميں ايك خاص رابطہ پايا جاتاہے لہذا ان مركب اشاريوں ميں اگر دو مفاہيم ہيں تو پہلے اس كو ذكر كيا گيا ہے جو دوسرے ميں مؤثر ہے جيسے ''ايمان اور عمل'' (چونكہ ايمان عمل ميں مؤثر ہے لہذا ايمان كو پہلے لكھا گيا ہے) اور اگر مفاہيم كى بجائے دو افراد يا گروہ ہوں تو پہلے واسطہ ركھنے والے كو ذكر كيا گيا ہے اور جس كے ساتھ واسطہ ركھا گيا اسے بعد ميں ذكر كيا گيا ہے جيسے ''آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اور اہل كتاب'' اور '' كفار اور قرآن كريم'' كہ جنہيں '' ايمان''، '' آنحضرت''اور ''كفار'' كے عناوين ميں ذكر كيا گيا ہے اور دوسرے عناوين (عمل، اہل كتاب، قرآن) ميں انہيں پہلے عناوين كى طرف رجوع كرنے كا كہا گيا ہے_

۶) بسا اوقات ايك عنوان كو اسكے مفاہيم كى وسعت اور اس كے بعض فرعى عناوين كے مستقل موضوع ہونے كى بناپر كئي اصلى موضوعات كى طرف تقسيم كرديا گيا ہے تا كہ مطلوبہ معلومات آسانى سے دستياب ہوسكيں مثلاً ''آيات خدا ، اسما و صفات ،توحيد اور خدا '' اس كے باوجود موضوع كى وحدت كو حفظ كرنے كيلئے ايك موضوع سے دوسرے موضوع كى طرف رجوع كرنے كيلئے بھى كہا گيا ہے _

۷) اصلى عنوان كے تكرار سے بچنے كے ليے ذيلى اور فرعى عناوين ميں يہ علامت '' _'' مناسبت كے ساتھ، پہلے يا بعد ميں لگا دى گئي ہے لہذا ہر كلمہ اس علامت كے ساتھ مل كر مركب(اصلى و فرعى عنوان سے) كو تشكيل ديتاہے جيسے ايثار :_كا اجر، _ كى قدر و قيمت ، _ كے اثرات يا آنحضرت كے پيروكاروں كا اعراض يہ ہوجائے گا آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كے پيروكاروں كا اعراض و غيرہ_

ملاحظات:

۱) اشاريوں ميں ذكر شدہ نمبر ان آيات سے مربوط ہيں جن سے موضوعات كو اخذ كيا گيا ہے البتہ اس كا مطلب يہ نہيں ہے كہ اشاريوں كے يہى الفاظ آيات ميں موجود ہيں بلكہ انہيں آيات سے استخراج كئے گئے نكات كى بنياد پر تيار كيا گيا ہے _

۲) كتاب كے آخر ميں مذكور اشاريوں كے علاوہ ہر آيت كے ذيل ميں بھى اس كے اشاريے ذكر كر ديئے گئے ہيں تا كہ قارئين محترم كيلئے مطلوبہ عناوين كى طرف رجوع كرنا آسان ہوجائے اور انہيں ہر آيت كے عناوين كا خلاصہ بھى دستياب ہو جائے_

۶۶۸

اشاريے (۱)

''آ''

آبرو:_ كى حفاظت ; _كى ہتك ، اس كے موانع ،۱۵/ ۶۹;اس كا فطرتى ہونا ،۱۵/۶۹;ا س كى اہميت ،۱۵/۶۹

نيز ر_ك لوطعليه‌السلام

آگ:دنياوى _ اس كى خصوصيات ،۱۵/۲۷ ; زہريلى _ ، ۱۵/۲۷نيز ر_ك جن ، جہنم

آثار قديمہ :_ سے عبرت ،۱۵/ ۷۹;_ كى حفاظت ،۱۵/۷۹نيز ر_ك اصحاب ايكہ ،ظالم افراد ، قوم لوطعليه‌السلام اور مكہ

آخرت:_ كا آسمان ،۱۴/۴۸; _ كو جھٹلانے والے ۱۶/ ۲۴،۶۰;_كى اہميت ،۱۶/ ۳۰; _كى خصوصيات ۱۴/۳۱،۱۶ /۱۰۹_كى دنيا پر برترى ،۱۶/ ۳۰; ; _كى زمين ،۱۴/ ۴۸;_كى قدر و قيمت ،۱۵/۸۵; _ ميں اخروى مقامات اس كا سبب ۱۶/ ۱۲۲ ;_ميں حقائق كا ظاہر ہونا ،۱۶/۱۰۹; _ميں دوستى ، ۱۴/ ۳۱; _ميں قطع تعلقات۱۴/۳۱; ميں معاملہ ۱۴/۳۱ ;_ ان كے دعوے،۱۶/۲۴;ان كا استكبار ،۱۶ /۲۲; ان كا انذار ،۱۶/۲۳; ان كى خباثت ،۱۶/۶۰;ان كى تہمتيں ،۱۶/ ۲۴;ان كا حق كو قبول نہ كرنا۱۶/ ۲۲; ان كے اسرار ۱۶/۲۴; ان كى خود پسندى ۱۶/ ۲۴;ان كى محروميت ۱۶/ ۲۳

نيز ر_ ك آخرت فروشى ، ايمان ، دنيا ، ذكر ، صالحين ، عمل ، غفلت ، كفراور مشركين

آخرت فروشي:

۶۶۹

_كى ناپسنديدگى ۱۴/۳ ;_ كے آثار ۱۴/۳نيز ر_ ك آخرت اور كفار

آسودہ حال افراد:_كا انذار ، ۱۶/ ۱۱۲نيزر_ك قائدين

آدمعليه‌السلام :_كے سامنے پہلا سجدہ كرنے والا ،۱۵/۳۰; _كى تحقير ۱۵/۳۳; _كى خلقت ،۱۵/ ۲۹; _كے سامنے سجدہ ;اس كا ترك ،۱۵/۳۲،۳۳ ;_كو ترك كرنے كے آثار ۱۵/۳۵، ۳۹; _كے سامنے ملائكہ كاسجدہ ۱۵/ ۲۹،۳۰; اس كا زمانہ ،۱۵/ ۳۰;اس كى مدت ۱۵/۳۰;_كى نسل ، اس ميں اضافہ ۱۵/۴۰;_ميں نفخ روح ۱۵/ ۴۰نيز ر_ك ابليس

آرام و سكون:معاشرتي_، اس كے آثار ،۱۶/ ۱۱۲; اس كى اہميت ،۱۶/۸۰; _كے اسباب ،۱۴/۲۷، ۱۵/۹۸، ۱۶/۸۰

نيز ر_ك ابراہيمعليه‌السلام گھر ، زمين اور نعمت

آرزو:باطل _،اس كے آثار ۱۵/۳;مسلمانى _۱۵/ ۲; ناپسنديدہ _،۱۵/۳نيز ر_ك كفار

آزاد افراد:_ پر انفاق ،۱۶/ ۷۵;_كى خصوصيات ۱۶/ ۷۵

آزادي:_كا سرچشمہ ،۱۶/ ۷۱نيز ر_ك ، عقيدہ ، قيامت ،متقين اور نعمت

آزمايش:ر_ك ، آزمايش اور امتحان

آسائش:_ كے آثار ،۱۶/ ۱۱۲; _كى اہميت ،۱۶/۸۰;_ كى بقاء ، اس كے عوامل ۱۶/۱۱۴;_كا سرچشمہ ۱۶/۸۰

نيز ر_ك اہل بہشت ، متقين اور سفر

آسمان:_ كے برج،۱۵/ ۱۶; _كى تبديلي، ۱۴/ ۴۸; اس كا فلسفہ ۱۴/۵۱;_ كى زينت،۱۵/ ۱۶; _كا تعدّد ،۱۴/ ۲، ۱۰، ۱۹، ۳۲، ۴۸،۱۵/ ۸۵، ۱۶/۳۱، ۲۹، ۵۲; ان كى فضا ۱۶/۷۹; ان كا خالق، ۱۴/ ۱۰، ۳۲،۱۶/ ۳; _كى خبر يں ،۱۵/ ۱۸ ; _ كى خلقت ۱۴/۱۹،۳۲، ۱۶/۳; ان كى حقانيت ۲۵/۸۵;_ان كى عظمت ۱۴/ ۱۹; ان كا مقصد ،۱۴/۱۹; _كے دروازے، ان كى وسعت ۱۵/۱۴، ۱۵;_كا شگافتہ ہونا ۱۴/ ۱۰;_ كا غيب، ۱۶/ ۷۷; _كے فوائد ۱۴/۳۲ ،۱۶/۲۲ ، ۱۶/۱۰،۶۵/۷۳; كى حفاظت ، ۱۵/ ۱۷ ،۱۸;_كے موجودات ، ان كا مالك ،۱۴/۲

نيز ر_ك آخرت ،ابليس ، زمين پر رينگنے والے ، ذكر ، شيطان، شيطان اور قيامت

آفت پذيرى :ر_ك انسان// آفت كى پہچان:ر_ك تبليغ ، معاشرے، دين اور شخصيت

آل ابراہيم: ۱۴/۳۶

۶۷۰

آل فرعون:_كا ظلم ،۱۴/۶;_كے شكنجے ۱۴/ ۶نيز ر_ك فرعون اور فراعنہ

آل محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم ۱۴/۳۶:_كى پيروى ، اس كے آثار ۱۴/۳۶; _كى ولايت ، اس كے آثار ۱۴/ ۳۶نيز ر_ك ائمہعليه‌السلام اور محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم //آرزوئيں :ر_ك آرزو

آيات خدا۱۶/۷۲:آفاقى آيات ۱۴/۱۰،۱۹،۳۲،۳۳، ۱۵/۱۶، ۱۹، ۲۲، ۱۶/۳، ۱۰،۱۱، ۱۲،۱۳،۴۸،۶۵،۶۷، ۶۹، ۷۹، ۸۱; ان كا درك ۱۴/۱۹،ان كى طرف تشويق ۱۶/۶۷ ;آيات انفس، ۱۵/۲۶; _سے استفادہ اس كى شرائط ۱۶/۶۷، ۶۹، ۷۹; _سے اعراض ، ۱۵/۸۱، ۱۶/ ۷۲، اس كى سزا ۱۵/۸۳; _كى وضاحت ۱۶/۸۲; _كى تكذيب ، اس كے آثار ۱۵/۸۳; _كا درك ، ۱۶/ ۶۵; اس كا سبب ، ۱۴/۱۵، ۱۶/ ۱۱; اس كى شرائط ۱۴/۵،۱۶/۶۷;_ كى شناخت ۱۵/۷۷; اس كا سبب ۱۵/۷۵; _كو جھٹلانے والے ۱۵/۱۳،۱۶/۱۰۴،۱۰۵; _كے موارد ۱۵/۲۷، ۷۷ ،۱۶/۶۶;_كا نقش ۱۴/۵

نيز ر_ك ابراہيمعليه‌السلام ،انگور، اياّم اللہ ، بارش، تعقّل، اونٹ ،حيات ، خرما، عقلمند افراد، قوم ثمود، قوم لوط، گائے ، گنہگار افراد، گوسفند، نباتات، لوطعليه‌السلام ، موت

آيات الاحكام:ر_ك احكام

آئندہ زمانے كے افراد:_كا علم ،۱۵/۲۴،۲۵

آئين:ر_ك دين

''۱''

ائمہعليه‌السلام :_سے سوال ۱۴/۲۵;_ كا علم ۱۴/ ۲۵; _كے فضائل۱۴/ ۳۷،۱۶،۷۲; _كے مقامات ۱۴/ ۲۴

نيز ر_ك :آل محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم ، اطاعت ، امام علىعليه‌السلام ،امام مہديعليه‌السلام اور نعمت

ابتلائ:سختى ميں _ ; اس كے آثار ۱۶/۵۳نيز ر_ك بنى اسرائيل

ابراہيمعليه‌السلام :_صالحين كے زمرہ ميں ۱۶/ ۱۲۲; _حنيف ۱۶/۱۲۰;_ اور شرك ۱۶/۱۲۰، ۱۲۳; _اور قوم لوط كا عذاب ۱۵/۵۸;_ اور ملائكہ ۱۵/۵۴، ۵۷، ۵۸;_ كا اخلاص،۱۶/ ۱۲۰;_كا ادب ۱۴/۳۶; _كا استغفار ۱۴/۴۱; _كا اضطراب ۱۵/۵۲; اس كا سبب ۱۵/۵۲; _كى ميانہ روي،۱۶/۱۲۰، ۱۲۳; _كا اقرار ۱۴/۳۸; _كو نمونہ عمل بنانا ،۱۴/۳۶; _كا امت ہونا ، ۱۶/۱۲۰; اس كا فلسفہ ۱۶/۱۲۰; _كى اميدواري۱۴/۳۶،۱۵/۵۶;_ كى اطاعت، ۱۶/ ۱۲۰ ; اس كے آثار ،-۱۶/۱۲۱، ۱۲۲;_ كا آل ابراہيمعليه‌السلام كا اہتمام كرنا ۱۴/۴۱;_كا مكہ كے امن كا اہتمام كرنا ،۱۴/۳۵;_

۶۷۱

كا توحيد كيلئے اہتمام ۱۴/ ۴۱; _كا اہتمام عبادت ۱۴/۴۱; _كا اولاد كيلئے اہتمام ۱۴/۳۶، ۴۱;_ كا محبت خدا كا اہتمام ۱۴/ ۳۶;_ كا نماز كيلئے اہتمام ۱۴/۴۰;_كے زمانہ ميں بت پرستى ،۱۴/۳۵;_ كا انتخاب ۱۶/۱۲۱; اس كے اسباب ۱۶/_۱۲;_كو بشارت ۱۵/۵۳، ۵۴،۵۵، ۵۷; _كا بشر ہونا ۱۵/۵۷; _كى فكر ۱۴/۳۶; _كے والد ۱۴/ ۴۱;ان كا ايمان۱۴/ ۴۱; ا ن كى توحيد ۱۴/۴۱; _كا بيٹا ،اس كے مقامات ۱۵/۵۳; _كى پرستش ۱۵/۵۴، ۵۷،۵۸; _كے پيرو كار ، ان كى محبوبيت ۱۴/۳۶; _كى پيروى ، اس كا فلسفہ ۱۶/۱۲۳;_ كا بڑھا پا۱۵/۵۵; _كى تاريخ ۱۵/ ۵۹; اس كا سبب ۱۵/۵۲; _كا تضرّع، ۱۴/ ۳۷; _ كا تعجب،۱۵/۵۴،۵۶;اس كا فلسفہ ۱۵/ ۵۶;_كا منزّہ ہونا ۱۶، ۱۲۰، ۱۲۳;_ كى توحيد ،۱۶/۱۲۳; اس كى توحيد عبادى ۱۶/۱۲۰،۱۲۳; _كو وصيت۱۵/ ۵۵; _كى حق طلبى ۱۶/۱۲۳، اس كے آثار ۱۶،۱۲۱،۱۲۲;_ كا حلم ۱۴/۳۶; _كى حمد وثناء ۱۴/ ۳۹; _كا خاندان ، اس كا اضطراب ،۱۵/۵۲; اس كا خوف ۱۵/۵۲; _كى خواہشات ۱۵/۵۴; _سے سكون كى درخواست ۱۵/۵۳; _كى دعا ۱۴/ ۳۵، ۳۶،۳۷،۳۸،۳۹،۴۰،۴۱; اس كى اجابت ۱۴/۳۹; اس كى قبوليت ۱۴/ ۴۰، اس كا فلسفہ ۱۴/ ۳۶; _كو تسلّى ،۱۵/ ۵۳; _كا دين ، ۱۶/۱۲۰ ، ۱۲۳; اس ميں اختلاف ۱۶/۱۲۴،اس كى اہميت ،۱۶/۱۲۰، ۱۲۳، اس كى پيروى ، ۱۶/ ۱۲۳; اس كى پيروى كے آثار ۱۶/ ۱۲۳; اس كى خصوصيات ،۱۶،۱۲۳; _پر سلام ۱۵/ ۵۲; _كا شرك سے مقابلہ ،۱۴/۳۵،۳۶; اس كے آثار ۱۶/۱۲۱،۱۲۲;_ كى شكر گزارى ۱۶/۱۲۱; اس كے آثار ،۱۶/۱۲۱، ۱۲۲; _كى صفات ، ۱۵/ ۵۲، ۵۷، ۱۶/۱۲۱; _كى عبادات، ان كا دوام ۱۶/۱۲۰:_ كا عقيدہ ،۱۵/۵۶،۱۶/ ۱۲۳;_ كے علائق ،۱۵، ۵۳ ; _كا علم ۱۵/۵۸; اس كا دائرہ كار ،۱۵/ ۵۷ ; _كى اولاد۱۴/۳۵،۳۹; ان كا تعدّد۱۴/ ۳۵ ; ان كى توحيد ۱۴/۳۵;وہ اور بت پرستى ، ۱۴/۳۵; بڑا بيٹا ۱۴/۳۹; _كى اولاد،۱۴/ ۳۹ ، ۱۵/ ۵۴، ۵۵، ۵۶، ۵۷; _كے فضائل ۱۴ / ۳۶، ۳۷، ۱۵/۵۳ ، ۱۶/ ۱۲۰،۱۲۱،۱۲۲;_كا قصہ ، ۱۴/ ۳۷، ۱۵/ ۵۲، ۵۳، ۵۴، ۵۷، ۵۸، ۱۶/۱۲۰ ; اس سے آگاہى ،۱۵/۵۱; اس ميں خدا كى نشانياں ، ۵ ۱ / ۷۵; اس كے بيان كى اہميت ۱۵/ ۵۱; اس كى اہميت ۱۵/۵۱; اس كى تعليمات ۱۴/۳۵; اس سے عبرت ۱۴/ ۳۵; اس كے فوائد ،۱۵/۵۱; _كى خدا سے كلام ، ۱۴/۳۶; _كى ملائكہ سے گفتگو ۱۵/۵۲; _كى ماں ،۱۴/ ۴۱; _كے محبوب افراد، ۱۴/۳۶; _كے زمانہ كے لوگ ، ان كى بت پرستى ۱۴/ ۳۶; ان كى گمراہى ،۱۴/ ۳۶; ان كى گمراہى كے اسباب،۱۶/۳۶; _كا لوگوں سے سلوك، ۱۴/ ۴۱; _كے مقامات ،۱۶/۱۲۱; ان كے اخروى مقامات ،۱۶/ ۱۲۲ ; _كے مہمان، ۱۵/ ۵۱، ۵۲،۵۳; ان كى اہميت ۱۵/ ۵۱; ان كى ذمہ دارى ۱۵/۵۷; ان كى خصوصيات ۱۵/۵۲;_كى مہمان نوازى ، ۱۵/۵۲; _

۶۷۲

كى نسل ، اس كى مكہ ميں سكونت ، ۱۴/ ۳۷; اس كى مكہ ميں سكونت كا فلسفہ ۱۴/ ۳۷; اس كى بقاء ،۱۵/۳۵; اس كى توفيق كيلئے در خواست ، ۱۴/ ۳۷; اس كى محبوبيت كيلئے در خواست ، ۱۴/۳۷; اس كے ليے نعمت كى درخواست، ۱۴/ ۳۷; اس كى شكر گزارى ،۱۴/ ۳۷; اس كے فضائل ، ۱۵/ ۵۳; اس سے مراد ،۱۴/ ۳۷;_ كى نعمتيں ، ۱۶/ ۱۲۲; _كا نقش،۱۶/ ۱۲۰; _كى پريشانى ، ۱۴/۳۶; _كے زمانہ ميں نماز، ۱۴/۳۷;_ پر ملائكہ كا نزول ، ۱۵/۵۲،۵۳; _كى خصوصيات ۱۶/۱۲۰،۱۲۳;_ كى ہدايت ، ۱۶/۱۲۱; اس كے عوامل ۱۶/۱۲۱;_كى نااميدى ،۱۴/۳۹،۱۵/۵۴نيز ر_ك :آل ابراہيمعليه‌السلام ، اسلام ،انبياء، تذكر، عقيدہ، قوم ابراہيمعليه‌السلام ،حضرت محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم ،ملائكہ اور نماز

ابليس:_ملائكہ ميں سے ،۱۵/۳۱; _قيامت كے دن ، ۱۴/ ۲۲; _اورآ دمعليه‌السلام ۱۵/۳۳; _اور آدمعليه‌السلام كو سجدہ ،۱۵/ ۳۱; _انسان كى خلقت كے وقت، ۱۵/۳۱;_ كا اختيار۱۵/ ۳۱;_ كا اخراج،۱۵/۳۴; _كے دعوے، ۱۵/۴۲;_ كا ارادہ ۱۵/۳۱;_ كى مہلت طلب كرنا، ۱۵/۳۶;اس كى اجابت،۱۵/ ۳۷،۳۸; _كى گمراہى قبول كرنا ،اس كے آثار ،۱۵/۴۲;_ كا گمراہ كرنا ، ۱۵/۳۹، ۴۰،۴۱،۴۲; اس كا طريقہ ، ۱۵/۳۹; اس كا سبب ، ۱۵/۴۲; اس سے نجات كے شرائط ، ۱۵/۴۰; اس كے عوامل ، ۱۵/۳۹; اس كا دائرہ كار ، ۱۵/۴۰; اس كى جگہ ، ۱۵/۳۹; _كااقرار، ۱۵/۳۶،۳۹; _كا پيماں ، ۱۵/۳۶;_ كى فكر ، ۱۵/۳۳،۳۹; _كے پيرو كار ، ۱۵/۴۲: ان كا جہنم ميں ہونا ، ۱۵/۴۳; ان كى گمراہى ،۱۵/۴۲; ان كى مدّت، ۱۵/۴۳; ان كو عذاب كا وعدہ ، ۱۵/۴۳; _كى پيروى ، اس كے آثار ،۱۵/۴۳; _كى برائت، ۱۴/۲۲:_ كى نسلى تفريق ،۱۵/۳۳;_كا ترك سجدہ، ۱۵/۳۲; اس كے آثار ،۱۵/۳۴ ، ۳۵ ، ۳۹ ; اس كا انگيزہ ، ۱۵/ ۳۲، ۳۳; اس كے عوامل ، ۱۵/۳۳; _كا تكبرّ، ۱۵/ ۳۳; اس كے آثار ،۱۵/۳۴;_ كا شرعى وظيفہ ، ۱۵/۳۱; _كى جنس، ۱۵/۳۱;_ كى دعا ، ۱۵/ ۳۶; اس كى اجابت،۱۵/۳۷; _كا رجم، اس سے مراد ۱۵/۳۴; _كى سرزنش ،۱۵/۳۲; _كا تسلّط، اس كا سبب ،۱۵/۴۲; اس كا دائرہ كار ،۱۵/۴۲; اس كے شامل حال افراد، ۱۵/ ۴۲; اس سے تحفظّ ۱۵/ ۴۲; اس كى نفي،۱۵/۴۲; _كا مردود ہونا ، ۱۵/۳۴، ۳۵، ۳۶; _كا عجز، ۱۵/۴۲;_ كا دنياوى عذاب ، ۱۵ / ۳۶ ; _ كا عصيان،۱۵/۳۱،۳۲; اس كے آثار ۱۵/۳۴،۳۵; اس كا سبب ،۱۵/۳۲، ۳۳; اس كے آثار ،۱۵/۳۴،۳۵; اس كا انگيزہ، ۱۵/۳۲،۳۳; اس كے عوامل ،۱۵/۳۳;_ كا عقيدہ ، ۱۵/ ۳۶،۳۹; _كا علم ، ۱۵/۳۳،۴۰; _كى عمر، اس كا خاتمہ، ۱۵/۳۸، اس كى طولانى عمر ، ۱۵/۳۶،۳۷; _كاكفر ،۱۴/۲۲; _كى سزا، ۱۵/ ۳۹ ; اس كى اخروى سزا ،۱۵/۳۵; اس كى دنياوى سزا ، ۱۵/۳۵; _كى خدا سے گفتگو ،۱۵/ ۳۲، ۳۷;_ كى

۶۷۳

گمراہى ، ۱۵/ ۳۹; اس كا سبب ، ۱۵/۳۹; اس كے عوامل ،۱۵/۳۹; _پر نعت،۱۵/۳۴،۳۵;اس كا دن ،۱۵/۳۵;_ كا مواخذہ، ۱۵/۳۲; _كى محروميت ، ۱۵/۳۵; _كى موت ،۱۵/۳۸; _كى مغضوبيت، ۱۵/۳۵;_كى مہلت ، اس كا فلسفہ ،۱۵/۳۷،۳۸; _سے نجات ، اس كے عوامل ، ۱۵/۴۲; _كا آسمان ميں نفوذ،۱۵/۱۷; _كا كردار، ۱۵/۳۹;_ كا وعدہ ، اس كا تخلّف، ۱۴/۲۲; _كا سقوط، ۱۵/۳۴; اس كے عوامل ، ۱۵/۳۴نيزر_ك كفار

اتحاد:_كا معيار ، ۱۴/۳۶

اتفاق:ر_ك اتحاد

اتمام حجت:_كے اسباب ، ۱۶/۱۲۵;_ كاكردار ، ۱۵/۸۳، ۱۶/۱۱۳نيز ر_ك امتيں ، بدكار افراد، خدا ، ظالم افراد ، عذاب، گہنكارافراد، قوم لوطعليه‌السلام ، لوطعليه‌السلام

اجبار:_كے آثار ،۱۶/۱۰۶

اجر:ر_ك پا داش

اجرام فلكي:_كى اطاعت ، ۱۶/۷۹;_ كى حركت ، ۱۶/۷۹; _كا مطالعہ ، ۱۶/۷۹نيز ر_ ك ، سورج ، چاند، ستارے

احتضار:ر_ك كفار اور متقين

احسان:_كے آثار ، ۱۶/۳۰،۱۲۸; _كى قدرو قيمت، ۱۶/ ۳۰; _كى اہميت ،۱۶/۹۰; _كى پاداش، ۱۶/۳۰;_ كا ترك، اس كے آثار ،۱۶/۹۰; _كا مفہوم، ۱۶/۹۰; _كے موارد ، ۱۶/۳۰،۱۲۸;_كى نشانياں ، ۱۶/۱۲۸نيز ر_ك ، خدا، رشتہ دار، تعلّقات اور متقين

احكام:۱۴/۳۱،۱۵/۹۴،۱۶/۶،۷،۸،۱۴،۶۷،۷۵،۹۱،۹۲،۹۴، ۱۰۶،۱۱۴،۱۱۵،۱۱۶;_ ثانويہ،۱۶/۱۰۶، ۱۱۵، ان كا رفع ، ۱۶/۱۱۵; اس كے شرائط ، ۱۶/۱۱۵;_كا تدريجى ہونا ۱۶/۶۷; _كى تشريع،۱۶/۱۱۸، ان كا سرچشمہ، ۱۶/۱۱۵; _ كا فلسفہ ۱۶/۱۱۸; _ كى خصوصيات ۱۶/۱۱۵

( خاص موارد ميں خود موضوع ميں تحقيق كى جائے)

اختلاف:_كا حل ، اس كى اہميت ،۱۶/۳۹; اس كے اسباب، ۱۶/۱۲۴نيز ر_ك ، ابراہيمعليه‌السلام ، انسان، دين، صراط مستقيم، عقيدہ، قيامت ، مشركين اور يہود

۶۷۴

اختيار:_كے آثار ۱۴،۱۵نيزر _ك ابليس، انسان، جبر و اختياراور دين

اخلاص:_كے آثار ،۱۵/۴۰; _كى اہميت ۱۵/۴۱نيز ر_ك ، ابراہيمعليه‌السلام ، متقين اور مہاجرين

اخلاق:اخلاقى رزائل،۱۶/۴۹

ادب:ر_ك ابراہيمعليه‌السلام اور انبياء

ادراك:_كى اہميت، ۱۶/۷۸; _كا سبب، ۱۶/۷۸; _كى قوّتيں ، ان كے خاتمہ كا سبب، ۱۶/۱۰۸، اس كا فلسفہ، ۱۶/۷۸

نيز ر_ك ، كائنات ، حق ، حضرت محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم ، نعمت اور نوزاد

اديان:_كى امداد ، ۱۴/۴۷;_كى كا ميابي،۱۴/۲۶;_ كى تعليمات،۱۶/۵۱،۸۸; _كا تعدّد، ۱۴/۱۲; ميں تعطيل ۱۶/۱۲۴; _كا تنوّع ،۱۴/۱۲; _كى جاودانيت ، ۱۴/۴۶;_ كا صحيح ہونا ، اس كا معيار، ۱۶/_۱۲۰;_كے قوانين،۱۶/۸۸; _ميں محرّمات ۱۶/۱۱۸; _كا نقش، ۱۶/۸۸; _كا باہمى توافق ، ۱۵/۸۰،۱۶/۵۱،۱۱۸،۱۲۳نيز ر_ك اسلام

ارتداد:_كے آثار ،۱۶/۱۰۶; _كے اسباب ۱۶۰/۱۰۷; _كى بے منطقي،۱۶/۱۰۷; _كى دھمكي،۱۴/۱۳; كا سبب ،۱۶/۱۰۷; _كا مفہوم،۱۶/۱۰۶; _كے موانع، ۱۶/۱۰۷

ارشاد:ر_ك تبليغ

ازدواج:_كے آثار ، ۱۶/۷۲; _كے احكام، ۱۶/۷۵; _كا ترك، ۱۶/۷۲; _كى فطريت، ۱۶/۷۲; _كے موانع، ۱۵۰/۷۱نيز ر_ك قوم لوط و لوطعليه‌السلام

استبداد:كى شكست،۱۴/ ۱۵;_ كا انجام، ۱۴/۱۵نيزر_ك فرعون

استدلال:اوامر ميں _،۱۶/۵۱،_ كى اہميت ،۱۶/۵۱

استعاذہ:شيطان سے _،۱۶/۹۸; _كا فلسفہ، ۱۶/ ۹۸; خدا كا_، ۱۶/۹۸، اس كے آثار، ۱۶/۹۸، ۹۹، اس كى اہميت،۱۶/ ۹۸; اس كا فلسفہ ۱۶/۹۸;اس كى كيفيت ،۱۶/ ۹۸نيز ر_ك قرآن

استعداد:

۶۷۵

_كا كردار،۱۴/۵نيزر_ك انسان اور شہد كى مكھي

امور كى تنظيم:_كا طريقہ، ۱۶/ ۵۱

اندھاپن:ر_ك دنيا طلب افراد اور مرتدين

انجام:برا_،۱۶/ ۱۱۲; اس كا سبب ۱۴/۲۱، اس كے عوامل، ۱۴/۲۸

(خاص موارد ميں خود موضوع ميں تحقيق كى جائے)

استغفار:_كے موارد ، ۱۶/۱۱۰نيز ر_ك ابراہيمعليه‌السلام ، باپ ، كفر ، مومنين اور ماں

استقامت:_كے عوامل، ۱۵/۹۸نيز ر_ك ، ايماں ، دين د، دين داري، خدا كے رسول، سختى ،آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اور موحدين

استقلال:_مالى ،اس كى اہميت، ۱۶/۷۵نيز ر_ك معاشرہ اور نعمت

استكبار:_كے آثار،۱۶/۲۲،۲۴;_سے مراد، ۱۴/۲۱; _كى ناپسنديدگي، ۱۶/۴۹نيز ر_ك آخرت ، زمين پر رينگے والے جانور اور قائدين

استہزائ:ر_ك اسلام ، اقوام، انبياء، خدا، دشمن، قرآن، قريش، كفار ، گنہگار افراد، مبلغين، حضرت محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اور مشركين

استہزاء كرنے والے:_كاانذار، ۱۶/۳۴نيز ر_ك انبياء، قرآن اور آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم

اسحاقعليه‌السلام :۱۴/۳۹_كا علم ،۱۵/۵۳; _كے فضائل، ۱۵/۵۳;_ كى ولادت، ۱۴۰/۳۹; _كى تاريخ، ۱۴/۳۹

اسلام:_اور دين ابراہيمعليه‌السلام ۱۴/۱۲۳; _كا عطوفت پذير ہونا ۱۶/۱۰۶،۱۵۵; _كى كاميابي،۱۶/۱; صدر _ كى تاريخ،۱۴/۲۸،۱۵/۶،۷،۸، ۸۵، ۹۰،۹۴ ،۹۵ ، ۱۶/۴۱،۴۳،۱۰۱،۱۰۶،۱۱۰;_ كا تجزيہ،اس سے اجتناب ، ۱۵/۹۱; _كاتجزيہ قبول نہ كرنا ، ۱۵/۹۱ ; _كى تعليمات، ان كا باہمى ربط ،۱۵/۹۱ ; _ كى حقانيت،اس كا ظہور، ۱۵/۳; _كى حقيقت ، ۱۶/ ۱۰۶،۲۳; _كے دشمن ، ان كى اذيتيں ، ۱۵/ ۹۷، ان كے استہزائ، ۱۵/۹۷، ان كے شكنجے ، ۱۶/۱۱۰ ; _كا سہل ہونا ، ۱۶/۱۱۵;_كا شرك سے مقابلہ، ۱۶/۱۱۵; _كيطرف دعوت، اس ميں صبر ، ۱۶/۱۲۶ ; _كى قبوليت اس كے شرائط ، ۱۵/۲;_كا پھيلاؤ ،

۶۷۶

اس كا امكان، ۱۶/۱۲۵;_ كا كردار، ۱۶/۹۵; _كى خصوصيات، ۱۶/ ۱۰۶ ،۱۵۵ ، ۱۲۵; _كا عقل كے ساتھ ساز گارہونا، ۱۶/۱۲۵;_ كا علم كے ساتھ سازگار ہونا ، ۱۶/ ۱۲۵; _كى احساسات كے ساتھ سازگارى ۱۶/۱۲۵نيز ر_ك كفار

اسماعيلعليه‌السلام :۱۴/۳۹_كى مكہ ميں سكونت،۱۴/۳۷; _كى ولادت ، ۱۴/۳۹; اس كى تاريخ، ۱۴/۳۹

اسماء صفات:حكيم،۱۴/۴،۱۵/۲۵،۱۶/۶۰; حميد،۱۴/۸۰۱، خلاّق، ۱۵/۸۶; ذوانتقام، ۱۴/۴۷; رؤوف ،۱۶/۷، ۴۷;ربّ ، ۱۵/ ۹۲; رحيم، ۱۴/ ۴۳، ۱۵/ ۴۹، ۱۶/۷، ۱۸، ۴۷; سريع الحساب، ۱۴/ ۵۱; صفات جلاّلية، ۱۶/ ۵۷، ۱۱۸; عزيز، ۴/ ۱،۴،۴۷، ۱۶، ۶۰;عليم ، ۱۵/۲۵، ۸۶، ۱۶/ ۲۸، ۷۰; غفور ، ۱۴،۳۶،۱۵/ ۴۹، ۱۶/۱۸; غني،۱۴/۸ ، قدير ، ۱۶/ ۷۰; قہار، ۱۴/۴۸، واحد ۱۴/۴۸، وارث ، ۱۵/۲۳نيز ر_ك دع

اصحاب ايكہ:_كے صدر اسلام ميں قديمى آثار ۱۵/۷۹; _سے انتقام ،۱۵/۷۹_; _كے پيغمبر ،۱۵/۷۸; _كا ظلم ، ۱۵/ ۷۸; اس كے آثار ،۱۵/۷۹نيز ر_ك سرزمين او رمكہ

اصلاح :_كے آثار، ۱۶/۱۱۹; معاشرتي_، اس كى اہميت ، ۱۶/۷۶نيزر_ك عمل

اصل اباحة :۱۶/۱۱۵

اصول دين: ر_ك دين

اضطراب:_كا رفع ، اس كے اسباب ، ۱۴/ ۲۷نيز ر_ك ، ابراہيمعليه‌السلام ا،نبياء اور ظالمين

اضطرار:_كے آثار ۱۶/۱۱۵; _كے احكام، ۱۶/ ۱۱۵; _ميں بغاوت كرنے والا ، ۱۶/ ۱۱۵; _كارفع ، اس كے آثار ۱۶/ ۱۱۵; _كے شرائط ، ۱۶/ ۱۱۵; _ميں معمول۱۶/۱۱۵

اضلال:ر_ك ، بت پرست ، بت ،دولت مند افراد، خداوند عالم ، دنيا پرست ، شيطان ، ظالم افراد ،قرآن اور لوگ

اطاعت:_كے آثار ،۱۴/ ۱،۱۶/ ۱۲۰; ائمہعليه‌السلام كي_ ،۱۶/، ۱۲۵ ; اس كى اہميت ،۱۴/۳۷،انبياء كى _، ۱۴/ ۴۴; اس كے آثار ۱۴/۴۴، خداوند عالم كي_ ،۱۴/۱، ۱۶/۲۹، ۵۰/ ۵۲، اس كے آثار ،۱۴/۴۴، اس كى اہميت، ۱۶/۶۹; اس كا سبب، ۱۶/۵۰; اس كے عوامل ، ۱۶/۹۱; قرآن كى _، ۱۴/۱; _كى طرف تشويق، اس كا طريقہ ، ۱۶/۵۱

۶۷۷

اطمينان:_قلب، اس سے مراد، ۱۶/ ۱۰۶نيز ر_ك مومنين اور آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم

اعتدال:_كے آثار ، ۱۶/۱۲۰نيز ر_ك ابراہيمعليه‌السلام

اعتراف:ر_ك اقرار

اعداد:سات كا عدد ۱۵/۴۴

افترائ:خدا پر_ ، ۱۴/ ۲۱،۱۶/۵۶، ۵۷، ۶۱، ۶۲، ۱۰۵، ۱۱۶ ; اس كے آثار، ۱۶/ ۵۶; اس كا ظلم ، ۱۶/۶۱; اس كى سزا، ۱۶/۶۱،۶۲; اس كا سرچشمہ ، ۱۶/۶۳;_ كى مغضوبيت، ۱۶/۵۶، _كے موارد، ۱۶۰، ۵۶; _كے موانع، ۱۶/۱۰۵

نيز ر_ك تہمت، جاہليت، دين ،رہبر ، قرآن ، قريش، مشركين، مشركين مكہ اور آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم

افسانہ :ر_ك قرآن

اقتصاد:اقتصادى ترقي، اس كا سبب،۱۶/۱۱۲، اس كے عوامل ،۱۶/۱۱۲، نيز ر_ك انسان ، غلام ، مكہ اور نعمت

اقرار:حشر كا _، ۱۵/۳۶، خدائي ودعدوں كى حقانيت كا _، ۱۴/۲۲; حق كا _، ۱۴/۱۱/۲۲; اس كا سبب، ۱۶/ ۳۰; ربوبيت كا _، ۱۶/۸۶، گمراہى كا _، ۱۵/۳۹; گناہ كا _، ۱۶/۸۶، قيامت كا _،۱۵/۳۶; _كا بے ثمر ہونا ۱۴/۲۲

اقوام:_كو كسى كے مقام، پر قراردنيا، ۱۴/ ۱۹;اس كا سرچشمہ ، ۱۴/۱۹; _كا عمل ، اس كے آثار ،۱۵/۶۹نيز ر_ك قوم ابراہيمعليه‌السلام ، قوم ثمود، قوم لوطعليه‌السلام ، قوم عاد، قوم نوحعليه‌السلام

اكثريت:_كا گمراہى كو قبول كرنا، ۱۵/۴۰،۴۱; _كى جہالت، ۱۶/ ۳۸نيز ر_ك اللہ تعالى ، مشركين اور مشر كين مكّہ

الوھيت:_غير خدا كى _ اس كا بطلان، ۱۶/۵۶; _كے شرائط ،۱۶/۲۱;_ كا معيار، ۱۶/۲۰، ۷۳نيز ر_ك خالقيت اور خد

الہام:ر_ك شہد كى مكھي

امامت:_كے شرائط، ۱۴/۳۵

امام علىعليه‌السلام :

۶۷۸

_كے فضائل ،۱۴/۳۵، ۱۵/۴۱; _كے مقامات، ۱۴/۲۴نيز ر_ك ائمہعليه‌السلام

امام مہديعليه‌السلام :_كا ظہور، اس كا دن ، ۱۴/ ۵نيز ر_ك ائمہعليه‌السلام

امانت داري:ر_ك جبرائيل

امتحان:_كا ذريعہ، ۱۴/۶، ۱۶/۱۱۰;_ شكنجہ كے ساتھ، ۱۴/۶،۱۶/۱۱۰; _قتل كے ذريعہ،۱۴/۶; _نجات كے ذريعہ، ۱۴/ ۶ ; _قسم سے وفا كے ذريعہ، ۱۶/ ۹۲; _عہد سے وفا كے ذريعہ، ۱۶/۹۲; _عظيم ،۱۶/۶; _كا سبب، ۱۶/۹۲;_ كے مراتب، ۱۴/۶۱نيز ر_ك انسان، بنى اسرائيل ، خدا اور مومنين

امتوں :_پر اتمام حجت، ۱۶/۱۱۳;_ كى موت ، ۱۵/۵،۸; _كے استہزاء ،۱۵/ ۱۱; موحد امت ، ۱۶/۱۲۰; امت واحدة،۱۶/۹۳; گذشتہ امتيں ، ان كا گمراہى قبول كرنا،۱۶/۶۳; _كے برگزيدہ افراد ، ۱۶/۸۴، ۸۹;_ كے صالحين، ۱۶/۸۴، ۸۹; ان كا نقش، ۱۶/ ۸۹;_ كا ظلم، اس كے آثار، ۱۴/۴۵;_كا عجز، ۱۵/ ۵; _كا عذاب، ۱س كا قانون كے مطابق ہونا ، ۱۶/۱۱۳; اس كے اسباب، ۱۴/۴۵; _كا عمل ، اس كى تزيين ، ۱۶/ ۶۳; _كاانجام ، اس سے عبرت، ۱۴/ ۴۵; _كے گمراہى ، ۱۶/۳۶; _كى گواہ، ۱۶/۸۴/ ۸۹; ان كا كردار، ۱۶/ ۸۹; _كے معصوم افراد ۱۶/۸۴، ۸۹;_ كى ہدايت ، ۱۶/۳۶; _كا ہدايت قبول نہ كرنا، ۱۶/۳۶

الہى امداد:_كے شامل حال افراد، ۱۴/۱۴/،۴۷، ۱۶/۱۱۰

امن و امان:معاشرتى _، اس كے آثار، ۱۴،۳۵،۱۶/۱۱۲; اس كى اہميت، ۱۴/۳۵; اس كے عوامل،۱۶/۱۱۲; اخروي_، اس كے عوامل ، ۱۵/۴۶; _كى اہميت، ۱۵/۴۶نيز ر_ك ابراہيمعليه‌السلام ، علائق، لوطعليه‌السلام ،متقين، مكہ اور نعمت

اموات:ر_ك مردے

امور:_پسنديدہ_ ۱۵/ ۱۶; تعجب خيز_،۱۶/۴،۵۲، ۵۴ ; نا ممكن_، ۱۶/ ۷۱; _كا انجام، ۱۶/۱۱۷;_ كا استحكام، اس كاسرچشمہ، ۱۴/۱۴

اميدواري:خداوند عالم كى مغفرتوں پر _،اس كا اہميت۱۵/ ۴۹; خدا كى حمايت پر_ ،۱۵/۹۷; رحمت خدا پر_ ،۱۵/ ۳۷، اس كى اہميت، ۱۵/۴۹، ۵۵; اس كے عوامل ۱۵/۵۶، بڑھاپے ميں اولاد كي_، ۱۵/۵۶; لطف خدا پر_ ۱۵/ ۵۵،۹۷، اس كى اہميت، ۱۵/۵۵; پسنديدہ_، ۱۶/۸۱;_كى اہميت ، ۱۵/۵۰; _كا سبب ، ۱۴/ ۳۹; اس كى اہميت، ۱۵/۵۰نيز ر_ك ابراہيمعليه‌السلام ، خوف ، دينى قائدين ، گنہگار افراد، اور مبلّغين

۶۷۹

انبياء:_كا استدلال،۱۴/۱۰; اس كا طريقہ ، ۱۴/ ۱۰،۱۱; _كے اختيارات، ان كا دائرہ كا ر،۱۴/۱۱; _كا ادب، ۱۴/۱۱; _كو اذيت، ۱۴/۱۲،۱۴;_ كا استہزاء كرنے والے ، ۱۵/۱۲،۱۵/۳۵; ان كا ناپسنديدہ عمل ،۱۶/۳۴; _كا استہزائ، ۱۴/ ۹،۵/ ۱۱، ۱۲،۱۳; اس كا جرم ،۱۵/۱۲;_ كى امداد، ۱۴/۴۷; _اپنى سرزمين ميں ۱۴/۱۴; _كا اضطراب، ۱۵/۵۲; _ اور گذشتہ اقوام، ۱۴/ ۱۱; _اور خدائي امداد، ۱۴/۱۴; _ اور برہان ، ۱۴/۱۰;_اور منطقى جواب، ۱۴/۱۱;_ اور دين كى وضاحت ، ۱۴/۴; _اور خوف، ۱۵/۵۲; _اور تقليد، ۱۴/۱۰;_اور كفار كے شبہات، ۱۴/ ۱۱; _اور دل خواستہ معجزہ، ۱۴/۱۱; _ اور ہدايت ، ۱۴/۴; _اولوالعزم، ان كے علم كا دائرہ كار ،۱۵/ ۵۲، ۵۷;_ آنحضرت سے پہلے ۱۵/ ۱۰، ۱۶/۴۳،۴۴،۴۳، حضرت ابراہيمعليه‌السلام كے ہم عصر_،۱۵/ ۵۹;_ كے انذار ، ۱۶/۲; _كا يماں ، ۱۴/ ۱۱;_كا برتاؤ ، ان كا طريقہ ، ۱۴/۱۱; _كے ساتھ برتاؤ، اس كا طريقہ ، ۱۶/۳۵; _كا انتخاب، ۱۴/۱۱، ۱۶/۲; _كا بشر ہونا، ۱۴/۱۰،۱۱، ۱۵/ ۹۷، ۱۶ /۴۳; _كى بعثت،۱۴/۹، ۱۶/۶۳; اس كے آثار ، ۱۶/ ۳۹، ۴۳، ۱۱۳; اس كى اہميت، ۱۶/ ۳۶ ; اس كے دلائل، ۱۶/۴۴، اس كا فلسفہ، ۱۶/۳۶، ۳۹; اس كا سرچشمہ، ۱۴/۴; _كى دليليں ، ۱۴/۹ ، ۱۳ ، ۱۶/۴۴; ان سے اعراض، ۱۴/۱۵; كى فكر ۱۴/ ۱۱/۱۲; _كى كاميابى ۱۴/۱۵; _كى تاريخ ۱۴/۹، ۱۰، ۱۵/ ۱۱،۱۶/۴۳، ۶۳، اس كى اہميت، ۱۴/۹، اس كے مطالعہ كى اہميت، ۱۵/۱۱; _كى تاثير پذيري، ۱۵/۹۷; _كى تبليغ، اس كا طريقہ، ۱۶/ ۳۵; اس سے ممانعت، ۱۴/۹; _كى تعليمات، ۱۴/۱۱،۱۲; ان كے اركان، ۱۶/۳۶، ان سے سو ء ظن، ۱۴/۹، ان سے سوء ظن كے آثار،۱۴/ ۹; ان پرشك، ۱۴/۹، ان پر شك كے آثار، ۱۴/۹; ان كا فہم ، ۱۴/۴;ان كى خصوصيات، ۱۴/۴; _كى فكرى تقويت، ۱۵/۱۱; _كى تكذيب، ۱۵/۸۰،۱۶/۱۱۳; اس كے آثار ،۱۴/۴۵، ۱۵/۶۳،۸۳،۱۶/ ۱۱۳; اس كا جرم، ۱۵/۱۲; اس كى سزا، ۱۵/۸۳;_ كا تواضع، ۱۴/۱۱ ; _ كى توحيد، ۱۴/ ۱۲;_كا توّكل، ۱۴/۱۲; _كو دھمكي، ۱۴/۱۳،۱۴; اس كے آثار، ۱۴/۱۳; _كا حامي، ۱۴/۱۳،۱۴; _كى درخواست، كا مقام، ۱۶/۱۱۳; _كاخوف خدا ،۱۴/۱۴; _كى خدا شناسي، ۱۴/۱۰; _كے تقاضے، ۱۴/۱۵; _كے دشمن، ۱۴/۹،۱۳، ۶۳ ۱۵، ۱۶ ان كى خواہشات ۱۴، ۱۵ ، ان كا ظلم ۱۴،۱۳;ان كى ہلاكت، ۱۴/۱۳;_كى دعا، ۱۴/۱۵، اس كى اجابت، ۱۴/ ۱۵;_ كى دعوتيں ، ۱۴/۹، ۱۰،۱۲، ۱۶/۲; ان كاردّ، ۱۴/۱۰، ان كا طريقہ ۱۵/۷۱ ;ان كا باہمى توافق،۱۶/۳۶; _كو تسلّي، ۱۴/۱۴،۱۵/۱۱; اس كا راستہ، ۱۴/۱۲; _كى رسالت ; اس كا عالمگير ہونا، ۱۶/ ۳۶; _كا شرك سے مقابلہ، ۱۴/۱۰; _كا صبر، ۱۴/۱۲;_ كا علم،اس كا دائرہ كار ، ۱۵/۵۲، ۵۷; _كے فضائل، ۱۴/۱۱، ۱۲،۱۴، ۱۶/۲; _كا انكار كرنے والے ، ۱۴/ ۹; _كى

۶۸۰

681

682

683

684

685

686

687

688

689

690

691

692

693

694

695

696

697

698

699

700

701

702

703

704

705

706

707

708

709

710

711

712

713

714

715

716

717

718

719

720

721

722

723

724

725

726

727

728

729

730

731

732

733

734

735

736

737

738

739

740

741

742

743

744

745

746

747

748

749

750

751

752

753

754

755

756

757

758

759

760

761

762

763

764

765

766

767

768

769

770

771

772

773

774

775

776

777

778

779